خبرنامہ نمبر 4239/2025
کوئٹہ 03جون۔ضلعی انتظامیہ کوئٹہ کی تعلیمی اداروں کی بہتری کے لیے اہم پیش رفت،کوئٹہ کے سات سرکاری اسکولوں کی بہتری کے لیے ایچ بی ایل فاؤنڈیشن اور محکمہ تعلیم کے ساتھ معاہدہ، اس دوران مفاہمتی یادداشتِ پر ڈپٹی کمشنر کوئٹہ کیپٹن (ر) مہر اللہ بادینی،چیف ایگزیکٹیو ایچ بی ایل فاؤنڈیشن عبید شاہ اور ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر کوئٹہ نصیر علی شاہ نے دستخط کیے۔تفصیلات کے مطابق ضلعی انتظامیہ کوئٹہ نے تعلیم کے شعبے میں ایک اہم سنگ میل عبور کرتے ہوئے ایچ بی ایل فاؤنڈیشن اور محکمہ تعلیم بلوچستان کے ساتھ ایک مفاہمتی یادداشتِ (MoU) پر دستخط کیے ہیں۔ اس معاہدے کے تحت ضلع کوئٹہ کے سات سرکاری اسکولوں میں انفراسٹرکچر اور جدید تعلیمی سہولیات کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔یہ شراکت داری ضلعی انتظامیہ کوئٹہ کے وژن، مستقل مزاجی اور متعلقہ اداروں کے ساتھ مؤثر رابطہ کاری کا نتیجہ ہے، جس کا مقصد عوام کو معیاری تعلیم کی سہولیات فراہم کرنا ہے۔ان اسکولوں میں سنڈیمن ہائی اسکول،گورنمنٹ گرلز ہائی اسکول جناح ٹاؤن، گورنمنٹ پاک گرلز ہائی اسکول، گورنمنٹ بوائز ہائی اسکول سبزل روڈ، پولیس گرامر اسکول، گورنمنٹ مڈل اسکول ابھی روڈ اور گورنمنٹ بوائز پرائمری اسکول ہنہ جھیل شامل ہیں ان میں جدید سمارٹ آئی ٹی اور سائنس لیبز کا قیام،پری فیبریکیٹڈ کلاس رومز کی تعمیر،سولر پینلز کی تنصیب،جدید طرز کی لائبریریوں کی فراہمی،صفائی کے نئے بلاکس کی تعمیر،اعلیٰ معیار کے فرنیچر اوراسکول عمارات کی مرمت و تزئین و آرائش شامل ہیں۔یہ منصوبہ صرف انفراسٹرکچر کی بہتری تک محدود نہیں، بلکہ تعلیمی معیار کو بلند کرنے کے لیے تدریسی عملے اور طلباء کے لیے سہولیات کی فراہمی بھی اس کا اہم جزو ہے۔اس موقع پر ڈپٹی کمشنر کوئٹہ نے کہا، ”یہ صرف اسکولوں کی بہتری کا منصوبہ نہیں، بلکہ ہماری آئندہ نسل کی تعمیر کا عزم ہے۔ ہم سب کے لیے معیاری تعلیم کو ممکن بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔”ایچ بی ایل فاؤنڈیشن کے نمائندہ نے بھی اپنی گفتگو میں اس شراکت داری کو تعلیم کے میدان میں ایک تاریخی قدم قرار دیا۔یہ معاہدہ کوئٹہ کے تعلیمی شعبے میں ایک مثبت تبدیلی کا پیش خیمہ ثابت ہوگا، جس کے اثرات آئندہ نسلوں تک محسوس کیے جائیں گے۔ ضلعی انتظامیہ کوئٹہ کی جانب سے یہ اقدام بلوچستان کے دیگر اضلاع کے لیے بھی ایک رول ماڈل بن سکتا ہے۔
خبرنامہ نمبر 4240/2025
تر بت 03جون: تربت پریس کلب کو صحافتی شعبے کی ترقی و استحکام کے لیے صوبائی حکومت کی جانب سے 50 لاکھ روپے کی خصوصی گرانٹ فراہم کی گئی ہے۔ ڈپٹی ڈائریکٹر پبلک ریلیشنز مکران ڈویژن وہاب اسحاق نے یہ چیک تربت پریس کلب کے جنرل سیکرٹری نور شاہ نور کے حوالے کیا۔یہ مالی معاونت حکومت بلوچستان کی صحافت دوست پالیسی کا عملی مظہر ہے، جس کا مقصد مقامی سطح پر آزاد، ذمہ دار اور مؤثر صحافت کو فروغ دینا ہے۔ گرانٹ کی بدولت تربت پریس کلب کو جدید تقاضوں کے مطابق استوار کیا جا سکے گا، جبکہ صحافی برادری کی پیشہ ورانہ کارکردگی اور استعداد کار میں بھی نمایاں بہتری آئے گی۔ڈپٹی ڈائریکٹر وہاب اسحاق نے اس موقع پر کہا کہیہ گرانٹ نہ صرف ادارے کی بنیادی ضروریات کو پورا کرے گی بلکہ تربت میں صحافتی مشن کو مزید مؤثر انداز میں آگے بڑھانے میں بھی کلیدی کردار ادا کرے گی۔واضح رہے اس سے قبل بھی تربت پریس کلب کو صوبائی حکومت اور محکمہ تعلقات عامہ کی جانب سے سالانہ 20 لاکھ روپے کی گرانٹ فراہم کی جاتی رہی ہے۔ موجودہ خصوصی گرانٹ اسی تسلسل کی ایک اور کڑی ہے، جو حکومت بلوچستان کی آزادی? اظہار اور مقامی صحافت کی سرپرستی کی پالیسی کی عکاسی کرتی ہے۔صوبائی حکومت کی جانب سے تربت پریس کلب کی نئی عمارت کی تعمیر کے لیے بھی خطیر رقم مختص کی جا رہی ہے، تاکہ صحافیوں کو ایک باوقار، محفوظ اور جدید سہولیات سے آراستہ ادارہ میسر آ سکے۔تربت پریس کلب کی انتظامیہ نے اس موقع پر صوبائی حکومت اور محکمہ تعلقات عامہ بلوچستان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا کہ آئندہ بھی صحافتی اداروں کو اسی جوش و جذبے سے مالی اور ادارہ جاتی معاونت فراہم کی جاتی رہے گی۔
خبرنامہ نمبر 4241/2025
تربت 03 جون 2025: ڈپٹی کمشنر کیچ بشیر احمد بڑیچ کی زیر صدارت ای پی آئی (EPI) ٹیکہ جات سے متعلق ماہانہ جائزہ اجلاس ڈی ایچ او آفس تربت میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں ڈپٹی ڈی ایچ او عبدالعزیز بلوچ، WHO کے ضلعی سرویلنس آفیسر ڈاکٹر ارسلان بلوچ سمیت محکمہ صحت کے متعلقہ افسران نے شرکت کی اجلاس میں ضلع کیچ میں جاری حفاظتی ٹیکہ جات مہم کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اور مؤثر حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ‘بگ کیچ اپ پروگرام’ کے تحت پیدائش سے پانچ سال تک کے بچوں کو ٹیکے لگانے کی جامع منصوبہ بندی بھی کی گئی اجلاس کے اختتام پر ڈپٹی کمشنر نے دور دراز علاقوں میں خدمات انجام دینے والے دس ویکسینیٹرز کو عالمی ادارہ صحت کی جانب سے موٹر سائیکلیں فراہم کیے تاکہ وہ اپنی ذمہ داریاں بہتر طور پر نبھا سکیں۔
خبرنامہ نمبر 4242/2025
کوئٹہ3 جون:محکمہ ایس اینڈ جی اے ڈی حکومت بلوچستان کے ایک اعلامیہ کے مطابق عیدالاضحیٰ کے موقع پر 6,7,8اور 9 جون 2025 (جمعہ سے پیر) کو صوبے میں عام تعطیلات ہوگی۔
خبرنامہ نمبر 4243/2025
قلات03جون۔ گورنمنٹ گرلزہائیر سیکنڈری سکول میں پروقار تقریب کا انعقاد کیاگیا۔تقریب کے مہمان خاص ڈپٹی کمشنر کیپٹن ریٹائرڈ جمیل احمد بلوچ تھے۔تقریب میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر شاہنواز بلوچ اسسٹنٹ کمشنر آفتاب احمدلاسی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر نثاراحمدنورزئی ڈپٹی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر فیمیل طائرہ پروین سپرنٹنڈنٹ حاجی محمدابراہیم بنگلزئی سمیت سکول کے اساتزہ کرام اور طالبات نے شرکت کی۔تقریب میں تلاوت نعت خوانی ٹیبلو ملی نغمے اردو اور انگریزی میں تقاریر پیش کیئے گئے۔گورنمٹ گرلز ہائیئرسیکنڈری سکول میں کمپیوٹر لیب کا بھی افتتاح کردیاگیا۔ڈپٹی کمشنر جمیل بلوچ نے سکول کے کمپیوٹرلیب کے لیئے دس لیپ ٹاپ بھی سکول انتظامیہ کو فراہم کردیئے۔تقریب سے ڈپٹی کمشنر جمیل احمدبلوچ نے خطاب کرتے ہوے کہاکہ تعلیم کے بغیرترقی ممکن نہیں تعلیم وہ ہے جو بہترشہری بناسکے تعلیم وہ ہے جس سے اچھے اور برے میں تمیز کیاجاسکے تعلیم وہ ہے جو چھوٹے اور بڑوں میں احترام پیداکرسکے صرف ڈگری حاصل کرنا کوئی بڑی بات نہیں دنیاکی سب سے بڑی طاقت قلم کاہے قلم کے طاقت کو کوئی شکست نہیں دے سکتا۔صوبے کے دیگراضلاع کی طرع ضلع قلات کے طلباء وطالبات کو بہتر اور جدید کمیوٹر کی تعلیم سے آراستہ کرنے کے لیئے مختلف سکولوں کے کمپیوٹر لیب فعال کرنے کے لیئے انہیں لیپ ٹاپ فراہم کررہے ہیں تاکہ ہمارے بچے کمپیوٹر اور انٹرنیٹ کا مثبت استمعال کرکے اپنے محنت سے ملک وقوم کانام روشن کرسکیں۔ تقریب کے اختتام پر ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر اساتزہ کرام اور طالبات نے ڈپٹی کمشنر جمیل احمدبلوچ کا شکریہ ادا کرتے ہوے کہاکہ ڈپٹی کمشنر جمیل بلوچ ایک مخلص اور تعلیم دوست انسان ہے جب سے ڈپٹی کمشنر نے چارج سنبھالاہے روزانہ کی بنیاد پر سکولوں کادورہ کرکے درپیش مسائل کا جائزہ لے کر انہیں فوری حل کر دیتاہے سکولوں میں سائنس لیب اور کمپیوٹر لیب کی فعالی میں ڈپٹی کمشنر نے بہت بڑاکردار اداکیاہے سائنس لیب کے لیئے سامان اور کمپیوٹر لیب کے لیئے لیپ ٹاپ فراہم کرکے ڈپٹی کمشنر نے طلباء وطالبات کو بہتر سائسی تعلیم حاصل کرنے کا موقع فراہم کردیا ڈپٹی کمشنر کے تعلیم دوست اقدامات لائق تحسین ہے۔
خبرنامہ نمبر 4244/2025
صحبت پور03جون:وزیر اعلیٰ معائنہ ٹیم کے ممبر انکوائری آفیسر اسلم ترین نے کہا ہے کہ تعلیمی درسگاہوں کے منصوبے کھٹائی میں پڑنے سے تعلیمی عمل متاثر ہو سکتا ہے اس لیے ضروری ہے کہ تعلیمی درسگاہوں کی تعمیرات پر خصوصی توجہ دی جائے پہنور سنہڑی بوائز ڈگری کالج کا منصوبہ تاحال کھٹائی کا شکار ہے اس منصوبے کو مکمل کروانے کے لیے محکمہ مواصلات و تعمیرات بلڈنگز کے افیسران اپنا موثر انداز میں کردار ادا کریں تاکہ اس منصوبے کو جلد از جلد پایا تکمیل تک پہنچایا جائے ری ہیبلیٹیشن کر کے اس منصوبے کے ادھورے کام کو جلد از جلد شروع کرنے کے لیے کاوشیں کی جائیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے ضلع صحبت پور کے بوائز ڈگری کالجز کے زیر تعمیر منصوبوں کے دورے کے موقع پر بات چیت کرتے ہوئے کیا اس موقع پر سپرنٹنڈنگ انجینئر بلڈنگز ارسلا خان رند ایگزیکٹو انجینئر بلڈنگز صحبت پور عرفان علی ایگزیکٹو انجینئر روڈز جہانگیر خان کھوسہ ڈویژنل ڈائریکٹر ترقیات حماد فارس اسسٹنٹ انجینئر پی اینڈ ڈی ثنا اللہ مگسی سب ڈویژنل افیسر بلڈنگز اسرار احمد موجود تھے۔اس موقع پر اسلم ترین نے زیر تعمیر کالج کی بلڈنگز کا جائزہ لیا اور بوائز ڈگری کالج پنہور سنہری کے پرنسپل علی رضا عمرانی نے انہیں تدریسی عمل کے حوالے سے آگاہی فراہم کی بعدازاں ممبر سی ایم آئی ٹی اسلم ترین نے گورنمنٹ بوائز ڈگری کالج حیردین کے التوا کا شکار تعمیراتی عمل کا بھی دورہ کیا اس موقع پر انہوں نے ایگزیکٹو انجینئر عرفان علی کو ہدایات دی کہ تعلیمی درسگاہوں کے منصوبوں کی تکمیل میں جو رکاوٹیں پیش آرہی ہیں ان کا فوری ازالہ کیا جائے تاکہ ان منصوبوں کو جلد از جلد مکمل کیا جائے چار دیواری اکیڈمک بلاک رہائشی کوارٹرز بنگلوز سمیت دیگر کمپوننٹس التوا کا شکار ہیں ان منصوبوں کے ساتھ ہمارے بچوں کا بہتر مستقبل جڑا ہوا ہے اس لیے تمام افسران پر لازم ہے کہ وہ ان منصوبوں کی تکمیل کے لیے اپنی گراں قدر خدمات سرانجام دیں۔
خبرنامہ نمبر 4245/2025
صحبت پور03جون۔ممبر سی ایم آئی ٹی اسلم ترین نے چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان کے احکامات کی روشنی میں صحبت پور کشمور روڈ کے منصوبے میں سست روی کا جائزہ لینے کے لیے 0. سے لے کر آخر تک کام کا جائزہ لیا ان کے ہمراہ ایگزیکٹو انجینئر روڈز جہانگیر خان کھوسہ ڈویژنل ڈائریکٹر ترقیات حماد فارس اسسٹنٹ انجینئر ثنا اللہ مگسی تھے۔ممبر سی ایم آئی ٹی اسلم ترین نے تمام ترقیاتی امور کا باریک بینی کے ساتھ جائزہ لیا اور روڈ کے اطراف لگائے گئے سٹون پچنگ کے عمل کا مشاہدہ کیا کوالٹی کے معیار کی جانچ پڑتال کی انہوں نے کہا کہ اس منصوبے کو صحیح معنوں میں پایہ تکمیل تک پہنچانا انتہائی ضروری ہے کیونکہ یہ منصوبہ غیر معمولی ہے جس کے وسیع فوائد حاصل ہونگے لوگوں کو سندھ اور پنجاب کے ساتھ آسان اور بہترین سفری سہولیات میسر آسکیں گی یہ تب ممکن ہوگا جب ترقیاتی عمل سرکار کی جانب سے بنائے گئے پی سی ون کے مطابق ہی تعمیراتی عمل مکمل ہوگا چیف سیکرٹری بلوچستان کی جانب سے اس منصوبے پر جو احکامات دیے گئے ہیں اس کی پہلے انسپیکشن انکوائری کی گئی اب ہمیں فالو آپ کے لیے احکامات دیے گئے ہیں ہم ان تمام کاموں کا باریک بینی کے ساتھ جائزہ لے رہے ہیں اور فالو آپ کی چھان بین کر کے جامع رپورٹ حکام بالا کو پیش کی جائے گی انہوں نے کہا کہ 2019 سے جاری اس منصوبے کو جلد از جلد مکمل کیا جائے فزیکل اور فنانشل رپورٹس کا بھی جائزہ لے رہے ہیں اور تمام تر مشاہدے کو اخذ کر کے ایک جامع رپورٹ بنائی جائے گی تاکہ اس منصوبے کو صحیح معنوں میں معیار کے مطابق پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے اور لوگ اس منصوبے سے استفادہ حاصل کر سکیں۔
خبرنامہ نمبر 4246/2025
نصیرآباد03جون۔سپرنٹنڈنگ انجینئرایریگیشن سرکل نصیرآباد ڈویژن غلام سرور بنگلزئی نے کہا ہے کہ استامحمد اور اس کے گرد و نواح علاقوں میں کیرتھر کینال سے پانی کی فراہمی شروع کر دی گئی ہے مزید پانی فراہم کرنے کے لیے بھرپور اقدامات کیے جا رہے ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے زمینداروں کے وفود سے ملاقات کے موقع پر بات چیت کرتے ہوئے کیا اس موقع پر سپر نٹنڈنگ انجینئر ایریگیشن سرکل نصیرآباد ڈویژن غلام سرور بنگلزئی نے متعلقہ ٹھیکیداروں کو سختی سے ہدایت کی کہ وہ بروقت اور اعلی معیار کے مطابق تعمیراتی کام مکمل کرنے کے لیے اقدامات کریں کیونکہ اس وقت ڈسٹرکٹ میں لوگوں کو پینے کے لیے پانی کی شدید مشکلات ہیں اور ان مشکلات پر قابو پانے کے لیے تمام اقدامات کیے جائیں۔ استامحمد شہر اور گردونواح میں پانی کی ترسیل شروع ہو چکی ہے لیکن یہ حقیقت ہے کچھ ایریاز میں پانی ریگولیٹرز پہ کام ہونے کی وجہ سے پہنچ نہیں پا رہا ہے اس کو ترتیب دے کر اور ڈرین اور دوسرے چینلز کے ذریعے پانی پہنچانے کے لیے اقدامات جاری ہیں اور ریگولیٹرز پہ کام انشاء اللہ جلد سے جلد مکمل کر کے پورے کیرتھرکینال نیٹ ورک کو بحال کر دیا جائے گا اس ضمن میں محکمہ ایریگیشن کے تمام عملہ دن رات کام کر رہے ہیں تاکہ جلد سے جلد ریگولیٹرز کے کام کو مکمل کر کے آبنوشی کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے جبکہ محکمہ پی ایچ ای کے افسران کے ساتھ قریبی رابطہ کرکے فیسز ون کے لیے پانی کی یہ سٹوریج جاری ہے اور خانپور کینال کے ذریعے ان کو بھرپور پانی فراہم کیا جا رہا ہے اور یہ جاری رہے گا اس کے علاوہ اپ فیض آباد کے قریبی ایریاز کو بھی پانی فراہم کیا جا رہا ہے جبکہ گنداخہ کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں انہوں نے نہر کے قریب رہنے والے لوگوں سے بھی درخواست ہے کہ وہ کینال میں آنے والے تازہ پانی سے اپنے تالاب فل کریں اور محکمہ ایریگیشن کی یہ کوشش ہے کہ جلد سے جلد تازہ پانی دیگر لوگوں تک بھی پہنچایا جائے۔
خبرنامہ نمبر4247/2025
اسلام آباد 3 جون2025: گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل نے کہا کہ صوبہ بلوچستان میں موجودہ وفاقی حکومت کے ترقیاتی اقدامات اور عوام دوست منصوبے ترقی و خوشحالی کی جانب ایک اہم تبدیلی کی نشاندہی کرتے ہیں۔ جدید تقاضوں کے تناظر میں صوبے کی عوامی ضروریات کو ترجیح دیتے ہوئے ہم پسماندگی، غربت اور احساس محرومی کے خاتمے کیلئے اقدامات کر رہے ہیں تاکہ بلوچستان کو دیگر صوبوں کے برابر لا سکیں. ان خیالات کا اظہار انہوں نے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں وفاقی وزیر منصوبہ بندی اور ترقی احسن اقبال اور وفاقی وزیر تجارت و سرمایہ کاری جام کمال خان سے گفتگو کرتے ہوئے کیا. ملاقات کے دوران صوبائی وزیر میر عاصم کرد گیلو بھی موجود تھے. دونوں وفاقی وزراء نے گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل نے وفاقی منصوبوں سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ کہ دوسرے منصوبوں کی اس سال ہم نے N25 قومی شاہراہ چمن تا کراچی دو رویہ (ایکسپریس وے) بنانے کیلئے کی 125 ارب روپے کی رقم مختص کی ہے اور اتنی ہی رقم اگلے سال دی جائیگی. توقع ہے ہم چمن تا کراچی قومی شاہراہ کو دو سال کے اندر اندر ہی پایہ تکمیل تک پہنچائیں گے. علاوہ ازیں بلوچستان کو خصوصی ترجیح دینے اور جاری ترقیاتی منصوبوں کو مقررہ وقت پر پایہ تکمیل تک پہنچائے کی یقین دہانی کرائی. اس موقع پر گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل نے کہا کہ ہمارے ترقیاتی منصوبے تعلیم، صحت کی دیکھ بھال، بنیادی ڈھانچے اور تجارت جیسے اہم شعبوں پر توجہ مرکوز کریں گے۔ ہم تعلیمی اداروں، صحت کے مراکز، سڑکوں اور پلوں کی تعمیر کو ترجیح دے رہے ہیں. بلوچستان کے لوگوں خصوصاً نوجوانوں کو جدید مہارتیں، معیاری تعلیم اور روزگار کے مواقع فراہم کر کے ان کی پوشیدہ صلاحیتوں کو ملک و قوم کے مفاد میں بروئے کار لائیں گے اور روزگار کے مواقع اور معاشی سرگرمیوں کو فروغ دیں گے۔ چائنہ پاکستان اکنامک کوریڈور (CPEC) بلوچستان کی ترقی کیلئے گیم چینجر کا موقع پیش کرتا ہے۔ خطے میں رونما ہونے والی معاشی اور سیاسی تبدیلیوں کے پیش نظر صوبے کے قدرتی وسائل، اسٹریٹجک محل وقوع اور قیمتی معدنیات صوبہ کی تقدیر بدلنے کی صلاحیت رکھتے ہیں. ایک جامع حکمت عملی مرتب کر کے ایک تعلیم یافتہ اور ترقی یافتہ بلوچستان کے خواب کو حقیقت میں بآسانی تبدیل کیا جا سکتا ہے.
خبرنامہ نمبر4248/2025
کوئٹہ، 3 جون 2025:
بلوچستان فوڈ اتھارٹی کی جانب سے صحتِ عامہ کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے سیوریج کے زہریلے پانی سے سبزیوں کی کاشت اور ناقص خوراک کی فراہمی کے خلاف کارروائیاں بھرپور انداز میں جاری ہیں۔ کوئٹہ کے مختلف علاقوں کلی رمضان اور سرور ٹاؤن کے علاقوں میں غیر صحت بخش سبزیاں بشمول کدو، گوبھی، پودینا اور سلاد کی فصلیں تلف کر دی گئیں جبکہ کئی ایکڑ پر کاشت شدہ زہریلی سبزیوں کو ٹریکٹرز کے ذریعے ختم کر کے آلودہ پانی کی فراہمی کے ذرائع کاٹ دیے گئے۔ کارروائیوں کے دوران بی ایف اے ٹیموں کو کاشتکاروں کی جانب سے شدید مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا، جس پر ڈائریکٹر جنرل بی ایف اے وقار خورشید عالم نے واضح کیا کہ عوام کی صحت سے کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا اور مزاحمت کرنے والے زمینداروں کے خلاف مقدمات درج کیے جائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیر خوراک و چیئرمین بی ایف اے کی ہدایات کے مطابق مضر صحت سبزیوں کا مکمل خاتمہ بی ایف اے کا مشن ہے کیونکہ صحت مند قوم کے لیے محفوظ خوراک ناگزیر ہے۔ عدالت عالیہ بلوچستان کے فیصلے اور بی ایف اے کی تنبیہات کے باوجود ممنوعہ کاشت کے تسلسل پر یہ آپریشن مسلسل جاری رہے گا۔ علاوہ ازیں شہریوں کی شکایات پر بی ایف اے کی آپریشن ٹیم نے زرغون روڈ کوئٹہ پر واقع ایک معروف ہوٹل کا معائنہ کیا جہاں ناقص صفائی اور غیر معیاری خوراک کے سبب ہوٹل انتظامیہ پر بھاری جرمانہ عائد کیا گیا۔ معائنے کے دوران اچار اور چٹنی کے مرتبانوں میں فنگس کی موجودگی جبکہ آٹا و مصالحہ جات کی غیر مناسب ذخیرہ اندوزی اور تیار شدہ میٹھی ڈش میں انسانی بال پائے جانے کے علاوہ ڈش بغیر ڈھانپی ہوئی پائی گئی جس پر فوری کارروائی کرتے ہوئے پھپھوندی زدہ مرتبان کو ضبط کر کے مزید تجزیہ کے لیے بھجوا دیا گیا۔ ڈی جی بلوچستان فوڈ اتھارٹی کے مطابق بی ایف اے عوامی صحت کے تحفظ کے لیے زیرو ٹالرنس پالیسی پر عمل پیرا ہے اور خوراک سے متعلق ہر قسم کی خلاف ورزیوں پر سخت ایکشن جاری رکھے گا۔
خبرنامہ نمبر4249/2025
گوادر03جون2025:
حکومت بلوچستان کے محکمہ لوکل گورنمنٹ اور گوادر-لسبیلہ لائیولی ہُڈ پروجیکٹ (GLLSP) کے اشتراک سے “جوائنٹ ڈسٹرکٹ ڈویلپمنٹ کمیٹی” کے عنوان سے ایک اجلاس منعقد کی گئی۔
اجلاس کے مہمانانِ خصوصی میں ڈائریکٹر لوکل گورنمنٹ گل محمد مینگل، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل ڈاکٹر عبدالشکور، پروگرام اسپیشلسٹ اصف لہڑی، جینڈر و یوتھ پالیسی کے احمد جان بلوچ، اور چیف آفیسر ڈسٹرکٹ کونسل افضل شہزادہ شامل تھے۔
ورکشاپ کا بنیادی مقصد مقامی حکومتوں، کمیونٹی اداروں، سرکاری محکموں اور غیر سرکاری تنظیموں (NGOs) کے مابین مؤثر اور مضبوط رابطے کو فروغ دینا تھا، تاکہ ترقیاتی منصوبے مقامی ضروریات اور عوامی ترجیحات کے مطابق تشکیل دیے جا سکیں۔ اس موقع پر مقامی حکومتوں کے منتخب نمائندوں کی شمولیت کو خصوصی اہمیت دی گئی تاکہ منصوبہ بندی کے ہر مرحلے میں ان کی رائے اور مشاورت کو شامل کیا جا سکے۔مقررین نے زور دیا کہ یونین کونسل کی سطح پر منتخب نمائندے مقامی زمینی حقائق سے بخوبی واقف ہوتے ہیں، اس لیے ان کی شرکت پالیسی سازی اور ترقیاتی عمل کو مؤثر، قابلِ عمل اور پائیدار بنانے میں کلیدی کردار ادا کر سکتی ہے۔ورکشاپ میں مختلف لائن ڈیپارٹمنٹس اور این جی اوز کے افسران اور نمائندوں نے بھرپور شرکت کی۔ شرکا میں ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر زاہد حسین، ایکسین بی اینڈ آر احتشام، ایس ڈی او پبلک ہیلتھ داد کریم بلوچ، ڈپٹی ڈائریکٹر سوشل ویلفیئر میر جان بلوچ، این آر ایس پی کے ڈسٹرکٹ منیجر پیر جان بلوچ، GLLSP PIU کے ڈسٹرکٹ کوارڈینیٹر مسعود عالم اور دیگر شامل تھے۔
واضح رہے کہ این آر ایس پی نے جی ایل ایل ایس پی پروجیکٹ کے تحت یونین کونسلوں کے ترقیاتی منصوبے (یونین کونسل ڈویلپمنٹ پلانز – UCDPs) ترتیب دیے ہیں، جنہیں اس اجلاس کے دوران تفصیل کے ساتھ پیش کیا گیا۔ پروگرام ٹیم نے ان منصوبوں پر جامع بریفنگ دی، جسے تمام شریک افسران اور نمائندوں کے سامنے رکھا گیا تاکہ باہمی مشاورت سے ان منصوبوں کو مؤثر انداز میں عملی جامہ پہنایا جا سکے۔
خبرنامہ نمبر4250/2025
ڈائریکٹر جنرل سول سروسز اکیڈمی لاہور کے فرحان عزیز خواجہ کا جامعہ بلوچستان کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ظہوراحمد بازئی سے ملاقات ۔ جامعہ کےطلبہ کو سی ایس ایس امتحانات پر رہنمائی سیشن انعقاد کیا گیا۔سول سروسز اکیڈمی (CSA) لاہور کے ڈائریکٹر جنرل فرحان عزیز خواجہ اور کامن ٹریننگ پروگرام کے ڈائریکٹر ڈاکٹر سید شبیر اکبر زیدی پرمشتمل وفد نے جامعہ بلوچستان کا دورہ کیا۔ اس موقع پر جامعہ کے پرو وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر غلام رزاق شاہوانی نے وفد کا پرتپاک استقبال کیا۔اس موقع پر یونیورسٹی آف تربت کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر گل حسن، لاسبیلہ یونیورسٹی آف ایگریکلچر، واٹر اینڈ میرین سائنسز کے وائس چانسلر ڈاکٹر عبد المالک ترین، اور جامعہ بلوچستان کے ، ڈائریکٹر جنرل اسٹوڈنٹ افیئرز ڈاکٹر عبد الناصر کھیازئی، اور رجسٹرار محمد طارق جوگیزئی بھی موجود تھے۔ یونیورسٹی آف بلوچستان کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ظہور احمد بازئی نے سول سروسز اکیڈمی لاہور کے ڈائریکٹر جنرل فرحان عزیز خواجہ اور طلبہ کے ساتھ ایک اہم نشست کی۔ اس موقع پر انہوں نے طلبہ کے سول سروسز میں کردار پر زور دیتے ہوئے بتایا کہ حالیہ برسوں میں جامعہ بلوچستان کے کئی سابقہ گریجویٹس نے سی ایس ایس امتحانات میں کامیابی حاصل کی ہے اور اعلیٰ سرکاری عہدوں پر فائز ہیں۔ وائس چانسلر نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ یونیورسٹی کے موجودہ طلبہ میں سی ایس ایس امتحانات میں شرکت کا رجحان بڑھ رہا ہے، جو قومی خدمت اور قیادت کے جذبے کا مظہر ہے۔ وائس چانسلر نے ڈائریکٹر جنرل کی آمد کو طلبہ کے لیے ایک حوصلہ افزا قدم قرار دیا اور سول سروسز اکیڈمی کے ساتھ مستقبل میں مشترکہ ورکشاپس اور سیشنز کے انعقاد کی خواہش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے اقدامات سے طلبہ کو سی ایس ایس اور دیگر مقابلہ جاتی امتحانات کی تیاری میں مدد ملے گی۔ ڈائریکٹر جنرل سول سروسز اکیڈمی لاہور فرحان عزیز خواجہ نے طلبہ کے ساتھ ایک خصوصی نشست میں شرکت کی، جس میں سی ایس ایس امتحانات کی تیاری، سول سروسز اکیڈمی کا کردار، اور نوجوانوں کے لیے سرکاری ملازمتوں میں شمولیت کے مواقع پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔ فرحان عزیز خواجہ نے طلبہ کو سول سروسز اکیڈمی کی تربیتی سرگرمیوں سے آگاہ کیا اور امتحانات کی تیاری کے لیے محنت، لگن اور مستقل مزاجی کی اہمیت پر زور دیا۔ ڈاکٹر زیدی نے کامن ٹریننگ پروگرام کے ڈھانچے اور سول سروسز میں شمولیت کے بعد کی تربیت کے مراحل پر روشنی ڈالی۔ ان کی موجودگی نے تعلیمی اداروں اور سول سروسز کے تربیتی اداروں کے درمیان تعاون کی اہمیت کو اجاگر کیا۔نشست کے دوران سوال و جواب کا سیشن بھی منعقد ہوا، جس میں طلبہ نے سی ایس ایس امتحانات، مضامین کے انتخاب، اور تیاری کی حکمت عملیوں سے متعلق سوالات کیے۔ فرحان عزیز خواجہ اور ڈاکٹر سید شبیر اکبر زیدی نے طلبہ کے سوالات کے تفصیلی جوابات دیے اور انہیں مفید مشورے فراہم کیے۔
خبرنامہ نمبر4251/2025
کوئٹہ 03 جون 2025:
وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت آئندہ مالی سال 2025-26 کے بجٹ اور پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام (پی ایس ڈی پی) کی تشکیل سے متعلق پارلیمانی کمیٹی کا اہم اجلاس منگل کے روز چیف منسٹر سیکرٹریٹ کوئٹہ میں منعقد ہوا اجلاس میں صوبائی وزراء، / اتحادی جماعتوں کے پارلیمانی لیڈرز نے شرکت کی۔ اجلاس کے دوران ترقیاتی منصوبوں کی ترجیحات، مالی وسائل کے مؤثر استعمال، اور عوامی فلاح و بہبود کو مدنظر رکھتے ہوئے بجٹ کی تیاری کے اہم نکات پر تفصیلی غور کیا گیا وزیراعلیٰ نے اس عزم کا اظہار کیا کہ بجٹ عوامی ضروریات اور صوبے کی پائیدار ترقی کو مدنظر رکھتے ہوئے تیار کیا جائے گا تاکہ دستیاب وسائل میں زیادہ سے زیادہ بہتری ممکن بنائی جا سکے انہوں نے پارلیمانی کمیٹی کی سفارشات کو بجٹ کا حصہ بنانے اور شفافیت کو یقینی بنانے پر زور دیا
خبرنامہ نمبر4252/2025
کوئٹہ: 03 جون2025:
وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت منگل کے روز ایک اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں صوبے میں غیر قانونی کان کنی کے حوالے سے امور کا جائزہ لیا گیا اجلاس کے دوران وزیراعلیٰ نے خانوزئی اور مسلم باغ میں غیر قانونی مائننگ کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے محکمہ معدنیات کت کے حکام اور ضلعی انتظامیہ کو فوری کارروائی کی ہدایت کی انہوں نے واضح کیا کہ صوبے کے قدرتی وسائل کا غیر قانونی استعمال ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا وزیراعلیٰ نے محکمہ مائنز و منرلز کو ہدایت کی کہ وہ ضلعی انتظامیہ کے ساتھ مل کر صوبہ بھر میں غیر قانونی کان کنی کی مکمل روک تھام کو یقینی بنائیں اور اس سلسلے میں موثر حکمت عملی مرتب کی جائے۔
خبرنامہ نمبر4253/2025
کوئٹہ 03جون2025: پارلیمانی سیکرٹری برائے ٹرانسپورٹ میر لیاقت لہڑی نے کہا ہے کہ کوئٹہ شہر میں ٹریفک کے مسائل پر قابو پانے کیلئے تمام اداورں کو ملکر کام کرنے کی ضرورت ہے اس سلسلے میں کسی بھی قسم کی کوتاہی یا غفلت برداشت نہیں کی جائے گی،کوئٹہ شہر میں ٹریفک کی روانی کو برقرار رکھنے کیلئے شہر میں جاری سڑکوں کے ترقیاتی منصوبوں کو بروقت اور معیار کے مطابق مکمل کیا جائے،وزیراعلیٰ کو تجویز دیں گے کہ کوئٹہ ڈویلپمنٹ پیکج کے 4پی ڈی تعینات کئے جائیں تاکہ کوئٹہ پیکج کے تحت جاری ترقیاتی منصوبوں کو بروقت مکمل کیا جاسکے۔یہ بات انہوں نے منگل کو ٹرانسپورٹ آپریشن کمیٹی کے پہلے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی اجلاس میں سیکرٹری ٹرانسپورٹ حیات کاکڑ، سیکرٹری سی اینڈ ڈبلیو لعل جان جعفر، ڈی جی ٹریفک انجینئرنگ بیورو ڈاکٹر سجاد، ایس ایس پی ٹریفک شہزادہ عمر عباس، سیکرٹری آر ٹی اے محمد علی درانی، ڈائریکٹر فنانس ڈاکٹرشاہد، ڈپٹی ڈائریکٹر کوئٹہ ڈویلپمنٹ پیکج محمد صابر، ڈائریکٹر کیوڈی ا ے عبدالغفور، ڈائریکٹر ٹریفک انجینئرنگ بیوروشکیل احمد، ڈپٹی سیکرٹری ٹرانسپورٹ عبدالرحیم اوردیگرنے شرکت کی۔ ڈی جی ٹریفک انجینئرنگ بیورو ڈاکٹر سجاد نے شرکاء کو تفصیلی طور پربریفنگ دی اور کوئٹہ شہر میں تجویز کردہ ترقیاتی کاموں کے بارے میں آگاہی دی اور کوئٹہ شہر کی ٹریفک کے مسائل کو حل کرنے کیلئے تجاویز پیش کیں اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ سیکرٹری محکمہ اربن پلاننگ اور سیکرٹری سی اینڈ ڈبلیو کو ٹرانسپورٹ آپریشن کمیٹی کا ممبر بنانے کی منظوری دی اجلاس کے شرکاء نے سیکرٹری سی اینڈ ڈبلیو کی تجویز برائے ڈبل روڈ، سرکلر روڈ،از جی پی او چوک تا پشین سٹاپ سے اتفاق کیا اوراسے ٹریفک انجینئرنگ بیورو کے جاری ترقیاتی کاموں میں شامل کرنے کی منظوری دی شرکاء نے ڈی جی ٹریفک انجینئرنگ بیورو کی تجویز سے بھی اتفاق کیا اور یہ فیصلہ کیا کہ سیرینا ہوٹل کی انتظامیہ سے درخواست کی جائے گی کہ وہ ہوٹل میں داخل ہونے والی گاڑیوں کی سیکورٹی چیکنگ ہوتل کی حدود میں کریں تاکہ زرغون روڈپر ٹریفک کی روانی متاثر نہ ہو۔اجلاس کے شرکاء نے کمشنر،ایڈمنسٹریٹر کوئٹہ ڈویژن کے لئے گئے نوپارکنگ اور ون وے فیصلوں کی توثیق کی ڈی جی ٹریفک انجینئرنگ نے شہر میں پارکنگ کے مسائل کو حل کرنے کیلئے مختلف مقامات پر عارضی پارکنگ اسٹیشنز بنانے کی تجویز دی جسے شرکاء کی طرف سے سراہاگیا اورہدایت دی کہ ان تجاویز کو ٹریفک پولیس اور کمشنر کوئٹہ کو بھیجی جائیں چیئرمین کمیٹی کی جانب سے تجویز کیا گیا کہ ٹریفک ا نجینئرنگ بیورو اور وزیراعلیٰ پیکج برائے کوئٹہ سٹی مشترکہ طورپر جائزہ لیں کہ سریاب روڈ پر مگسی چوک اور منیراحمد چوک وغیرہ پر انڈر پاس تعمیر کرنے کیلئے حکمت عملی بنائیں۔پارلیمانی سیکرٹری و چیئرمین کمیٹی میر لیاقت لہڑی نے ڈی جی ٹریفک انجینئرنگ کی طرف سے شہر کی ٹریفک کو بہتر کرنے کیلئے اٹھائے گئے اقدامات کی تعریف کی اوراس امید کا اظہار کیا کہ ٹرانسپورٹ ڈیپارٹمنٹ،ٹریفک پولیس، کمشنر کوئٹہ اوردیگر متعلقہ اداروں کے ساتھ ملکر کوئٹہ شہرکے ٹریفک مسائل پر قابو پالیں گے۔میرلیاقت لہڑی نے کہا کہ کوئٹہ شہر میں ٹریفک کی روانی کو برقرار رکھنے کیلئے مختلف چوکوں پر سگنلز کو فعال کیا جائے گا اورسڑکوں کی تعمیر کے منصوبوں کو بروقت اور معیار کے مطابق مکمل کیا جائے تاکہ شہریوں کی مشکلات میں کمی آسکے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان میرسرفراز بگٹی کوئٹہ شہر کی خوبصورتی اور ٹریفک کے مسائل حل کرنے میں خصوصی دلچسپی لے رہے ہیں ہمیں چاہئے کہ انکے وژن کے مطابق کام کو یقینی بنائیں۔
خبرنامہ نمبر4254/2025
صوبائی وزیر خزانہ و معدنیات میر شعیب نوشیروانی، میر عبداللطیف نوتیزئی، ڈاکٹر مشتاق نوشیروانی کے سسر اور حاجی میر محمد اسماعیل نوشیروانی و حاجی میر ذوالفقار نوشیروانی کے والد محترم مرحوم حاجی میر ظفر جان نوشیروانی کی وفات پر مختلف سیاسی، سماجی اور سرکاری شخصیات نے نوشیروانی ہاؤس آ کر اہل خانہ، عزیز و اقرباء سے تعزیت وہمدردی کی، مرحوم کے ایصالِ ثواب کے لیے فاتحہ خوانی کی اور ان کے درجات کی بلندی کے لیے دعا کی۔ ا مرحوم کی فاتحہ خوانی اور ایصال ثواب کے لئے وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی، اسپیکر بلوچستان اسمبلی کیپٹن (ر) عبد الخالق اچکزئی، صوبائی وزراء بخت محمد کاکڑ، میر علی مدد جتک، میر محمد خان لہڑی، میر سلیم کھوسہ سردارزادہ فیصل خان جمالی، پارلیمانی سیکرٹریز مسعود لونی، نوابزادہ زرین مگسی، برکت رند، حاجی ولی محمد نورزی، نوابزادہ زرین مگسی صمد خان گورگیج میرعبید گورگیج میر لیاقت لہڑی۔ مشیر نوابزادہ امیر حمزہ زہری ، قائد حزب اختلاف میر یونس عزیز زہری، پبلک اکاؤنٹس کمیٹی اصغر ترین
رکن قومی اسمبلی عثمان بادینی، سینیٹر آغا شکیل درانی، اراکین صوبائی اسمبلی زرک مندوخیل، انجینئر زمرک خان اچکزئی غلام دستگیر بادینی نوابزادہ طارق مگسی چیئرمین ، ، سیکرٹری اسمبلی طاہر شاہ، سابق صوبائی وزیر میر مجیب محمد حسنی، سیاسی رہنما اورنگزیب کھیتران، میر اعجاز سنجرانی۔جھالاوان عوامی پینل کے سربراہ میر شفیق الرحمن مینگل، صوبائی سیکرٹریز عمران کچکی، حمید اللہ ناصر، عبد الفتح بنگر، حافظ محمد طاہر، سیدال لونی، عمران زرکون مجیب الرحمٰن پانیزئی اور دیگر اعلیٰ افسران، سیاسی و سماجی شخصیات، قبائلی عمائدین و علاقائی معتبرین کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔شرکاء نے مرحوم کی قبائلی، سماجی اور رفاہی خدمات کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ مرحوم ایک باوقار، معاملہ فہم اور خدمت گزار شخصیت تھے جن کی کمی طویل عرصے تک محسوس کی جائے گی۔