خبرنامہ نمبر2536/2025کوئٹہ، 16 اپریل ۔صوبائی مشیر برائے کھیل و امورِ نوجوانان محترمہ مینا مجید بلوچ نے وفاقی حکومت کی جانب سے عالمی منڈی میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی سے حاصل ہونے والی بچت کو بلوچستان کے اہم ترقیاتی منصوبوں پر صرف کرنے کے فیصلے کو خوش آئند قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ N-25 (چمن-کوئٹہ-قلات-خضدار-کراچی) شاہراہ کو دو رویہ کرنے کا فیصلہ خوش آئند ہے کیونکہ سالانہ ہزاروں حادثات اس ایک رویہ سڑک پر ہوتی ہیں اور کوئی ایسا دن نہیں کہ اس شاہراہ پر کوئی حادثہ نہ ہو جس سے لوگ اپنی جان ، مال سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔ انہوں نے وزیر اعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف اور وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ فیصلہ نہ صرف بلوچستان بلکہ پورے پاکستان کے لیے ایک اہم پیش رفت ہے۔ محترمہ مینا مجید بلوچ نے کہا کہ یہ قاتل یا خونی شاہراہ کے طور پر جانی جانے والی N-25 اب ترقی، خوشحالی اور محفوظ سفر کی علامت بنے گی۔ وزیر اعظم شہباز شریف کی جانب سے اس شاہراہ کو مستقبل کی خوشحالی کی سڑک قرار دینا اس منصوبے کی اہمیت کا واضح ثبوت ہے، جبکہ اس کی تعمیر کا معیار موٹر وے سے کسی طور کم نہیں ہوگا، جو کہ بلوچستان کے عوام کے لیے ایک قیمتی تحفہ ہو گا۔ واضح رہے کہ 15 اپریل کو وزیر اعظم پاکستان کی زیر صدارت منعقدہ وفاقی کابینہ اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ عالمی سطح پر تیل کی قیمتوں میں کمی کا فائدہ فوری طور پر عوام کو منتقل کرنے کے بجائے اس بچت کو بلوچستان کے ترقیاتی منصوبوں پر خرچ کیا جائے گا۔ اس بچت سے نہ صرف N-25 شاہراہ کو دو رویہ کیا جائے گا بلکہ کچھی کینال فیز 2 کی تکمیل بھی ممکن بنائی جائے گی، جو صوبے میں زرعی ترقی، روزگار اور خوراک کی خود کفالت میں کلیدی کردار ادا کرے گا۔ محترمہ مینا مجید بلوچ نے کہا کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی وفاقی کابینہ اجلاس میں خصوصی شرکت اور بھرپور انداز میں صوبے کا موقف پیش کرنا قابل تحسین ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ صوبائی حکومت کی اولین ترجیح بلوچستان کی تعمیر و ترقی ہے اور وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی ہر سطح پر صوبے کے حقوق کے موثر دفاع کے لیے سرگرم ہیں۔ انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ مستقبل میں بھی بلوچستان کو ترجیحی بنیادوں پر ترقیاتی منصوبوں کا حصہ بنایا جاتا رہے گا۔﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر2537/2025کوئٹہ16اپریل ۔سیکرٹری مواصلات و تعمیرات لعل جان جعفر کے زیر صدارت اے آئی پی سی آئی پروجیکٹ کے حوالے سے ایک میٹنگ منعقد ہوا جس میں ڈپٹی سیکرٹری مواصلات و تعمیرات بہادر خان اور سی ای او باہیو آئی ٹی اشفاق حسین شاہ کے علاوہ محکمہ کے دیگر اعلیٰ حکام بھی موجود تھے اجلاس کو بتایا گیا کہ کس طرح ہم اے آئی پی سی آئی پروجیکٹ کی مدد سے صوبے کے جتنے بھی روڈز ہیں انکی مکمل تفصیل موجودہ حالت کے بارے میں مکمل طور پر معلومات لے سکتے ہیں اس انقلابی اقدام سے سیکرٹری آفس کو صرف ایک کلک کی مدد سے صوبے بھر کے تمام روڈز کے بارے میں مکمل تفصیل مل جائے گی اجلاس کو یہ بھی بتایا گیا کہ بلوچستان کے دور دراز علاقوں تک رسائی کافی مشکل ہے اور ایسے علاقے بھی ہیں جہاں روڈز کا نام و نشان تک نہیں مگر اس جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے ہم صوبے کے ہر شاہراہِ کے بارے میں مکمل تفصیل صرف ایک کلک پر لے سکتے ہیں جس سے صوبے میں انفراسٹرکچر کی تعمیر میں ایک انقلابی تبدیلی رونما ہوگی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری مواصلات و تعمیرات لعل جان جعفر نے کہا کہ صوبے کے اضلاع بشمول وہ درو افتادہ علاقے جہاں پر روڈز کی اشد ضرورت ہے اس جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے ہمارے کام میں مذید آسانی اور بہتری آنے کے ساتھ ساتھ محکمہ کا عملہ بھی ایڈوانس ہوجاےگا جس سے صوبے کے روڈ انفراسٹرکچر میں مذید جدیدیت اور شفاف انداز میں ان منصوبوں کی تکمیل میں کافی مدد ملے گی سیکرٹری مواصلات و تعمیرات نے اے آئی پروجیکٹ کو تجرباتی طور پر متعارف کرنے کے حوالے سی ای او پروجیکٹ کو ایک ٹاسک بھی دیا تاکہ اس جدید ٹیکنالوجی کو استعمال کرنے اور سمجھنے میں مذید آسانی ہو۔﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر2538/2025اوتھل ،16اپریل ۔ ڈینگی وائرس کے ممکنہ پھیلاو کے پیش نظر ضلعی انتظامیہ لسبیلہ کی جانب سے آگاہی مہم کے تحت ،ڈپٹی کمشنر لسبیلا کی خصوصی ہدایت پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر لسبیلا سراج احمد بلوچ اور ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر لسبیلا ڈاکٹرعبدالحمید بلوچ نےاوتھل کے مختلف محلوں کا دورہ.کیا اورضلعی انتظامیہ کی جانب سے آگاہی مہم کا آغاز کرتے ہوئے علاقہ مکینوں کو بتایا کہ ڈینگی ایک خطرناک وائرس ہے جو مچھر کے کاٹنے سے پھیلتا ہے اور اس کی روک تھام صرف احتیاط اور صفائی کے ذریعے ممکن ہے، انہوں نے بتایا کہ گھروں اور اسکے آس پاس کھڑے پانی کو فوری ختم کریں، صاف پانی کے برتنوں کو ڈھانپ کر رکھیں تاکہ مچھر انڈے نہ دے سکیں، مکمل آستینوں والے کپڑے پہنیں اور مچھر مار اسپرے کا استعمال کریں تاکہ ڈینگی جیسے خطرناک مرض سے بچاجاسکے۔﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر2539/2025بارکھان، 16 اپریل ۔ محکمہ لائیو اسٹاک بارکھان کی جانب سے آج بستی نواب خان نندہ، ضلع بارکھان میں ایک مفت ویٹرنری موبائل کیمپ کا انعقاد کیا گیا۔اس موقع پر ڈاکٹر امیر جان نے کہا کہ اس اقدام کا مقصد مقامی مویشی پالنے والے حضرات کو مفت طبی سہولیات فراہم کرنا تھا تاکہ ان کے جانوروں کی صحت و تندرستی کو یقینی بنایا جا سکے۔ کیمپ میں ویٹرنری ڈاکٹروں اور معاون عملے پر مشتمل ایک تجربہ کار ٹیم موجود تھی، جنہوں نے جانوروں کا طبی معائنہ، ویکسینیشن، ڈی وارمنگ اور مختلف بیماریوں کا علاج مفت فراہم کیا۔کیمپ سے بڑی تعداد میں مقامی افراد نے استفادہ حاصل کیا اور محکمہ لائیو اسٹاک کی جانب سے اس فلاحی اقدام پر خوشی و اطمینان کا اظہار کیا۔ایسے اقدامات دیہی معیشت کو مضبوط بنانے اور مویشیوں کی پیداوار میں بہتری کے لیے اہم کردار ادا کرتے ہیں۔﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر2540/2025اسلام آباد، 15 اپریل ۔ ریکودک جوائنٹ وینچر کے شیئر ہولڈرز نے منصوبے کی تازہ ترین فیزیبلٹی اسٹڈی کی منظوری دے دی ہے اور اس سے منسلک فیز 1 کی ترقیاتی سرمایہ کاری کی منظوری بھی دے دی ہے، جو کہ 3 ارب ڈالر تک کی محدود وسائل پر مبنی منصوبہ جاتی مالی معاونت کی فراہمی سے مشروط ہے۔ یہ منظوری منصوبے کو 2025 میں بڑے تعمیراتی کاموں کے آغاز کی اجازت دیتی ہے، جبکہ 2028 کے اختتام تک پہلی پیداوار کے ہدف کو برقرار رکھا گیا ہے۔اسی موقع پرشیئر ہولڈرز نے فلور کارپوریشن کو مرکزی انجینئرنگ، پروکیورمنٹ اور تعمیراتی انتظام (Engineering, Procurement and Construction Management -EPCM) کاپارٹنر منتخب کیا ہے۔ فلور، بیرک کی اونر ٹیم کے ساتھ مل کر منصوبے کے تفصیلی ڈیزائن اور تعمیرات پر کام کرے گی۔ اس پیش رفت پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے بیرک کے صدر اور چیف ایگزیکٹو آفیسرمارک برسٹو نے کہا کہ، “ریکودک دنیا کے سب سے بڑے غیر ترقی یافتہ تانبے اور سونے کے منصوبوں میں شامل ہے۔ اس کی ترقی میں بیرک، حکومت بلوچستان اور حکومت پاکستان کے درمیان مضبوط شراکت داری کلیدی کردار ادا کر رہی ہے۔”ریکودک منصوبہ بلوچستان کے ضلع چاغی میں واقع ہے جس میں بیرک کے ساتھ پاکستان کی وفاقی حکومت اور بلوچستان کی صوبائی حکومت بھی شراکت دار ہیں جبکہ بیرک اس پروجیکٹ کا آپریٹر بھی ہے۔مارک برسٹو نے مزید کہا، “فلور کو EPCM پارٹنر منتخب کرنا ہماری اس صلاحیت کو مزید تقویت دیتا ہے کہ ہم ریکودک منصوبے کو عالمی معیار کے ساتھ، تکنیکی مہارت، نظم و ضبط اور سماجی و ماحولیاتی ذمے داری کے تحت مکمل کریں۔ ہم فلور کے ساتھ قریبی اشتراک کے لیے پرعزم ہیں تاکہ ریکودک بلوچستان اور پاکستان کے عوام کے لیے دیرپا فوائد فراہم کرسکے۔فلور کو اس عمل میں ماہر انجینئرنگ کنسلٹنٹس جیسے کہ ,Knight Piesold PRDW اور Vecturis کی معاونت بھی حاصل ہوگی، جنہوں نے فزیبلٹی اسٹڈی کے دوران بیرک کے ساتھ مل کر کام کیا ہے۔برسٹو نے اس بات پر زور دیا کہ فلور کا انتخاب اس مشترکہ عزم کا اظہار ہے کہ کان کنی کے بڑے منصوبے محفوظ، ذمہ دارانہ اور موثر طریقے سے مکمل کیے جائیں اور اس کے ساتھ ساتھ مقامی سطح پر روزگار، سپلائی چین، اور کمیونٹی کی ترقی کو فروغ دیا جائے۔ منصوبے کے لیے دیگر اہم شراکت دار ادارے جیسے ,Metso Weir اور Komatsu بھی منتخب کیے گئے ہیں، جو پروسیسنگ اور کان کنی کی مشینری فراہم کریں گے۔برسٹو نے مزید کہا “یہ انجینئرنگ اور سپلائی چین کی شراکت دار ایسی عالمی مہارت رکھتے ہیں جو بلند پہاڑی، دور دراز اور مشکل علاقوں میں بڑے تانبے کے منصوبوں کی تکمیل کا تجربہ رکھتی ہے۔ یہ تجربہ بیرک کی اس قابلیت سے ہم آہنگ ہے جس کے تحت ہم نے دنیا بھر کے چیلنجنگ علاقوں میں کامیابی کے ساتھ بڑے منصوبے مکمل کیے ہیں۔مزید معلومات کے لیے رابطہ کریں: [email protected] Website: www.barrick.comاختتامی نوٹ:ریکودک، بلوچستان کے ضلع چاغی میں واقع ایک عالمی معیار کی تانبہ اور سونے کی کان ہے جو اس وقت ترقی کے مراحل میں ہے۔ یہ دنیا کے سب سے بڑے غیر ترقی یافتہ تانبہ-سونا منصوبوں میں سے ایک ہے۔ ریکودک میں بیرک کا 50 فیصد، وفاقی حکومت کے تین اداروں کا 25 فیصد، بلوچستان حکومت کا 15 فیصد (مکمل مالی معاونت کے ساتھ) اور اضافی 10 فیصد (بغیر مالی بوجھ کے) حصہ ہے۔ریکودک منصوبے سے پہلی پیداوار کا ہدف 2028 ہے۔یہ منصوبہ کم از کم 40 سال تک چلے گا، جس میں ٹرک اور بیلچے کے ذریعے اوپن پٹ مائننگ ہوگی، اور پروسیسنگ پلانٹس سے اعلیٰ معیار کا تانبہ اور سونا کنسنٹریٹ تیار ہوگا۔اس منصوبے کی تعمیر دو مراحل میں ہوگی جبکہ اس منصوبے کی مجموعی پروسیسنگ صلاحیت سالانہ 90 ملین ٹن ہوگی۔ریکودک منصوبہ پاکستان کی معیشت میں اہم کردار ادا کرے گا اور بلوچستان میں روزگار، علاقائی ترقی اور سماجی بہتری کے مواقع پیدا کرے گا۔ بیرک کی مقامی بھرتیوں اور سپلائرز کو ترجیح دینے کی پالیسیاں ضلع چاغی کی مقامی آبادی پر مثبت اثر ڈالے گی۔﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر2541/2025 حب 16اپریل ۔ چیئرمین ضلع کونسل حب جاوید جمالی سے پاکستان پیپلزپارٹی کے کونسلرعثمان کوہ بلوچ کی سربراہی میں نمائندہ وفد نے ملاقات کی اس موقع پر ہیپلزپارٹی حب کے سیکرٹری اطلاعات صالح جتک کونسلر بشیر جمالی اورعلاقاءعمائدین بھی موجوتھے ملاقات میں ضلع حب کےترقیاتی اموراورعوام الناس کو درپیش مسائل کے حل کیلئے مختلف تجاویز پر غورکیا گیا چیئرمین ضلع کونسل جاوید جمالی نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی کی قیادت ضلع حب کے عوام اورصوباءوزیر محسن حب میرعلی حسن زہری نے جو ذمہ داری دی ہے ضلع کونسل چیئرمین کی حیثیت سے ضلع بھر کے عوام کی خدمت کیلئے دفتر کے دروازے ہمہ وقت کھلے ہیں صوباءوزیر میر علی حسن زہری نے ضلع حب کے عوام کی احساس محرومی کے ازالے کیلئے بیمثال ترقیاتی منصوبوں کی منظوری دی یے اجتماعی مفادات کے ان ترقیاتی منصوبوں پر جلد کام کا آغازہوگا اس موقع پر چیف افسر ضلع کونسل عبدالرحمان رند بھی موحود تھے ضلع کونسل چیئرمین سے جام گروپ ساکران کے رہنما عبدالمالک موندرہ کی قیادت مںں نومنختب کونسلران حمیدہ اورعبدالباسط موندرہ نے بھی ملاقات کی ضلع کونسل چیئرمین نے کونسلران کو مبارکباددیتے ہوئے کہا کہ اتحادی کونسلران کی مشاورت سے ترقیاتی کاموں پرعملدرآمد کیا جائیگا ساکران کے نومنتخب کونسلران حمیدہ اورعبدالباسط نے ساکران روڈ کی تعمیراتی منصوبے پر عملدرآمد کرنے پیپلز پارٹی ایم پی اے صوباءوزیر محسن حب میر علی حسن زہری اورضلع کونسل جاوید جمالی سے اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا کہ ساکران روڈ کی تعمیر کا وعدہ ایفاء کرنے پر ساکران کے عوام میر علی حسن زہری کے شکرگزار ہیں اور امید کرتے ہیں محکمہ مواصلات وتعمیرات کے باصلاحیت افسران رواں سال جون تک منصوبے کی کامیابی سے تکمیل ممکن بنائیں گے ضلع کونسل چیئرمین نے ساکران کے وفد کو یقین دہانی کراءکی صوباءوزیر میر علی حسن زہری کی کوششوں کی بدولت 55کروڑ روپے کی لاگت سے منظورشدہ ساکران روڈ منصوبہ جلد مکمل ہوگا۔﴾﴿﴾﴿﴾
﴿خبرنامہ نمبر2542/2025 خضدار16 اپریل۔ڈپٹی کمشنر خضدار یاسر اقبال دشتی سے باغبانہ کے زمینداروں کے وفد نے زمیندار ایکشن کمیٹی کے رہنماء عید محمد ایڈووکیٹ کی قیادت میں ملاقات۔ ملاقات میں کیسکو سے متعلق مسائل بجلی کی لوڈ شیڈنگ اور کم وولٹیج کے حوالے سے انہیں آگاہ کیا اور دیگر علاقائی مسائل بیان کئے ڈپٹی کمشنر خضدار یاسر اقبال دشتی نے کہا کہ باغبانہ کےزمینداروں کے جائز مسائل کے حل کے لئے عملی اقدامات کیے جائیں گے اس متعلق کیسکو حکام سے بات کرکے وہاں بجلی کی لوڈشیڈنگ اور کم وولٹیج کے مسئلہ کو حل کرنے کی کوشش کریں گے۔ انہوں نےکہا کہ دونوں جانب کے تعاون سے بہت سارے مسائل بروقت حل ہوسکتے ہیں۔ اس موقع پر ملاقات کرنے والے وفد میں ماسٹر صاحب خان نوتانی نوراحمد محمد اسحاق سمیع اللہ ودیگر شریک تھے۔ وفد نے ڈپٹی کمشنر خضدار یاسر اقبال دشتی کا مسائل کے حل میں دلچسپی لینے پر شکریہ ادا کیا اور امید ظاہر کی کہ وہ علاقے میں عوام کے بنیادی مسائل کو کم کرنے کی ضرور کوشش کریں گے۔﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر2543/2025نصیرآباد16اپریل س ۔کمشنر ڈویژن معین الرحمن خان کی زیر صدارت سرکاری واجبات کی وصولی کے حوالے سے ڈویژنل سطح پر ایک اعلٰی سطحی اجلاس منعقد ہوا اجلاس میں ڈپٹی کمشنر نصیر آباد منیر احمد خان کاکڑ، ڈپٹی کمشنر جعفر آباد اظہر شہزاد ڈپٹی کمشنر کچھی جہانزیب بلوچ، ڈپٹی کمشنر صحبت پور فریدہ ترین، ڈپٹی کمشنر استاد محمد ارشد حسین جمالی اور ڈپٹی کمشنر جھل مگسی سید رحمت اللہ شاہ سمیت دیگر شریک تھے اجلاس کے موقع پر تمام ڈپٹی کمشنر نے اپنے اپنے اضلاع میں سرکاری واجبات کی وصولی کے حوالے سے فرداً فرداً بریفنگ دی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کمشنر نصیر آباد معین الرحمن خان نے کہا کہ سرکاری واجبات کی وصولی میں کسی قسم کی سستی ہرگز نہ برتی جائے جن جن پٹواریوں اور تحصیلداروں کی جانب سے سرکاری واجبات کی وصولی میں کاہلی بھرتی جا رہی ہے ان کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے تحصیلدار خود سرکاری واجبات کی وصولی کو ہر صورت یقینی بنائیں لاپرواہی کے مرتکب افسران اور عملے کو نوٹسز جاری کیے جائیں تمام ڈپٹی کمشنرز اے ٹی آئی ایکٹ کے تحت وصولی کو یقینی بنائیں جن اضلاع میں تا حال مکمل سرکاری واجبات وصول نہیں کیے گئے ہیں وہ فوری طور پر اس عمل کو پایہ تکمیل تک پہنچائیں جن زمینداروں کی جانب سے سرکاری واجبات کی ادائیگی میں خلل ڈالا جا رہا ہے ان کے خلاف لینڈ ریونیو ایکٹ کے تحت کاروائی عمل میں لائی جائے انہیں شوکاز نوٹسز جاری کریں انہوں نے کہا کہ گزشتہ کئی سالوں سے سرکاری واجبات تا حال بقایا ہیں جنہیں صحیح معنوں میں وصول کرنا تمام ریونیو ڈیپارٹمنٹس کے آفیسران اور عملے کی ذمہ داری کا حصہ ہے ایک میکنزم کے تحت کام کو جاری رکھیں نصیر آباد ڈویژن زرخیز ڈویژن ھے اس لیے یہاں سے لینڈ ریونیو ایکٹ کے تحت سرکاری واجبات کی وصولی یقینی بنائیں تمام افیسران ریونیو ریکارڈ جمع بندیوں کو بھی ترتیب دینے کے لیے کوشاں رہیں کوشش کی جائے کہ سرکاری واجبات کی وصولی کے حوالے سے ہر ماہ اجلاسز منعقد کر کے اس عمل میں بہتری لائی جائے حکومت کینالز کی بھل صفائی اور بہتر معنوں میں زرعی پانی کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے اربوں روپے خرچ کر رہی ہے تو ضروری ہے کہ زمیندار بھی سرکاری واجبات کو ہر صورت جمع کروائیں تاکہ حکومت مزید بہتر معنوں میں مفاد عامہ میں اقدامات کرے اجلاس کے موقع پر کمشنر نے احکامات دیے کہ پرائز کنٹرول کمیٹیوں کو بھی مکمل طور پر فعال رکھا جائے ڈپٹی کمشنر اسسٹنٹ کمشنرز کی نگرانی میں روزانہ کی بنیاد پر کام کی نگرانی کریں تعلیم اور صحت کے اداروں میں مزید بہتری لانے کے لیے سرپرائز وزٹ کیے جائیں ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز میں ڈپٹی کمشنر خود جائزہ لیں اس کے ساتھ ساتھ ڈویژن بھر میں آبنوشی کی فراہمی کے لیے بھی پبلک ہیلتھ انجینیئر جو اقدامات کر رہی ہے اس کا بغور جائزہ لیں پینے کے پانی کے تالابوں کو بھرنے کے لیے پبلک ہیلتھ انجینئر نگ کے کام کی مانیٹرنگ کریں۔﴾﴿﴾﴿﴾
﴿خبرنامہ نمبر2544/2025بارکھان 16اپریل ۔ ڈپٹی کمشنرعبداللہ کھوسونے ہمراہ اسسٹنٹ کمشنر خادم حسین بھنگر۔ڈپٹی ڈسٹرکٹ آفیسر بوائز سکولز طارق محمودکھیتران نے ضلع بھر کے مختلف گورنمنٹ بوائز/گرلز اسکولولز۔جن میں گورنمنٹ بوائز ہائی سکول کوڈی مور۔گورنمنٹ گرلز پرائمری سکول زادین رکنی۔گورنمنٹ گرلز مڈل سکول گرڈ سٹیشن رکنی۔گورنمنٹ بوائز ہائی سکول رڑکن۔گورنمنٹ بوائز ہائی سکول عظیم خان۔گورنمنٹ گرلز ہائی سکول امیر محمد۔گورنمنٹ بوائز ہائی سکول امین خان کا اچانک دورہ کیا۔ڈپٹی کمشنرعبداللہ کھوسو نے سکولوں میں اساتذہ کی حاضری کو چیک کیا۔کلاس رومز وزٹ کئے طلبہ و طالبات سے سبق سنا ان سے معلومات عامہ کے سوالات کئے۔سکولوں میں صفائی ستھرائی کو بھی دیکھا۔اس موقع پر ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ غیرحاضراساتذہ کسی رعایت کے قابل نہیں ہونگے۔انہوں نے ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر کو سختی سے ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا کہ ان غیرحاضراساتذہ سیلری سے کٹوتی کر کے گورنمنٹ کے خزانہ میں جمع کرائیں انکے خلاف فوری قانونی کاروائی عمل میں لاکر مجھے رپورٹ کریں۔انہوں نے سکولوں کے اساتذہ کرام سے کہا کہ وہ محنت ولگن کے ساتھ بچوں کو پڑھا?یں اور بھرپور توجہ دیں۔سکولوں میں صفائی ستھرائی کا خاص خیال رکھا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تعلیم میں کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔اور فروغ تعلیم پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر2545/2025کوئٹہ16 اپریل ۔علاقائی موسمیاتی مرکز بلوچستان کے مطابق بدھ اور جمعرات کو صوبے کے بیشتر اضلاع میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت معمول سے 3 سے 5 ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ گرم اور خشک موسم کی توقع ہے، جبکہ جنوب مغربی اور جنوب مشرقی میدانی علاقوں اور نشیبی علاقوں میں دن کے وقت اور رات کو موسم گرم رہنے کا امکان ہے۔گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران سب سے زیادہ درجہ حرارت سبی میں 46.5 جبکہ نوکنڈی میں 43.0 تربت میں 43.0 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔﴾﴿﴾﴿﴾
﴿پریس ریلیزکوئٹہ16 اپریل ۔ عدالت عالیہ بلوچستان کے ایک اعلامیہ کے مطابق آج مورخہ 16 اپریل 2025 کو عزت مآب قائم مقام چیف جسٹس جناب جسٹس محمد اعجاز سواتی کی سربراہی میں تعزیتی اجلاس کا انعقاد کیا گیا جس میں عدالت عالیہ کے تمام معزز جج صاحبان نے شرکت کی اجلاس میں سابق حج عدالت عظمیٰ پاکستان اور سابق چیف جسٹس عدالت عالیہ بلوچستان جناب جسٹس (ریٹائرڈ) راجہ فیاض احمد مرحوم کی وفات پر لواحقین سے گہرے دکھ و رنج اور ہمدردی کا اظہار کیا گیا اور ان کی خدمات کو سراہا گیا۔ مرحوم جو کہ ایک ہمہ جہت شخصیت کے مالک تھے ان کی قانونی خدمات کے تناظر میں بھی ان کے کردار کو بھر پور انداز میں خراج تحسین پیش کیا مرحوم جو کہ ایک ممتاز قانون دان اور اعلیٰ پائے کے حج تھے ان کی قانونی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھنے کا اعادہ کیا گیا انصاف اور قانون کی حکمرانی کیلئے مرحوم کی خدمات کبھی فراموش نہیں کی جاسکیں گی۔ آخر میں تعزیتی قرار داد کے زریعے دعا کی گئی کہ اللہ تعالی مرحوم کو اپنے جوار رحمت میں جگہ عطاءفرمائے انہیں جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطاء کرے اور لواحقین کو اس نا قابل تلافی نقصان پر دکھ کی اس گھڑی میں صبر و جمیل عطائفرمائے۔﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر2546/2025اسلام آباد – 16 اپریل ۔وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے وفاقی وزراءجام کمال خان اور میر خالد خان مگسی کے ہمراہ یہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ کوئٹہ ، کراچی قومی شاہراہ جسے آر سی ڈی شاہراہ بھی کہا جاتا ہے ایک سنگل روڑ ہے جو ہمیشہ سے سنگین حادثات کا سبب بنتی رہی ہے اس شاہراہ کے حوالے سے عوامی سطح پر جو تاثر عام ہے، وہ اس کا “خونی سڑک” کے نام سے پہچانا جانا ہے انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے عوام اور اراکینِ پارلیمنٹ نے ہمیشہ وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ کوئٹہ تا کراچی قومی شاہراہ کو دو رویہ کیا جائے یہ بلوچستان کی قدیم ترین شاہراہ ہے، اور اس کی تعمیر میں وزیراعظم پاکستان کی خصوصی دلچسپی اس بات کا ثبوت ہے کہ مسائل کا حل جمہوری اداروں، بالخصوص پارلیمنٹ سے ہی نکلتا ہے وزیراعلیٰ نے کہا کہ اس منصوبے میں ہر پاکستانی کی شراکت شامل ہے، اور بلوچستان کے عوام کے لیے یہ پورے ملک کے عوام کی محبت اور یکجہتی کا عملی مظہر ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج سے 24 سال قبل کھچی کینال کا منصوبہ شروع کیا گیا تھا، تاہم اس کے دوسرے مرحلے پر عملدرآمد نہ ہو سکا۔ اب وزیراعظم پاکستان اور وفاقی کابینہ کی جانب سے اس اہم منصوبے کو جلد مکمل کرنے کے فیصلے پر وہ ان کا خصوصی شکریہ ادا کرتے ہیں وزیراعلیٰ نے وزیراعظم پاکستان کا، وفاقی کابینہ کے اجلاس میں شرکت کی دعوت دینے پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ کوئٹہ، کراچی شاہراہ کی تعمیر کے معیار پر کسی صورت سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا انہوں نے کہا کہ کوئٹہ، کراچی شاہراہ اور کھچی کینال دونوں منصوبے بلوچستان کی تقدیر بدلنے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور بلوچستان میں معاشی و سماجی ترقی کا سنگ میل ثابت ہوں گے وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ کھچی کینال کا منصوبہ صوبے میں زرعی انقلاب کا پیش خیمہ بنے گا اور روزگار کے نئے مواقع پیدا کرے گا پریس کانفرنس کے اختتام پر انہوں نے ایک بار پھر وزیراعظم پاکستان، وفاقی کابینہ اور ملک بھر کے عوام کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر2547/202گوادر، 16 اپریل ۔ڈائریکٹر جنرل گوادر ڈیولپمنٹ اتھارٹی سیف اللّٰہ کھیتران نے پاک چائنا فرینڈشپ ہسپتال گوادر کا دورہ کیا، جو کہ سی پیک کے تحت تعمیر کردہ ایک فلیگ شپ منصوبہ ہے اور انڈس ہاسپٹل اینڈ ہیلتھ نیٹ ورک کے زیر انتظام کامیابی سے خدمات انجام دے رہا ہے۔دورے کے دوران ڈی جی نے ہسپتال کے مختلف شعبہ جات کا معائنہ کیا، مریضوں سے ملاقات کی اور فراہم کی جانے والی طبی سہولیات پر اطمینان کا اظہار کیا۔ انہیں ہیڈ آف کیمپس ڈاکٹر عفان فائق زادہ نے ہسپتال کی سرگرمیوں، آپریشنز، علاج کے نظام اور دستیاب سہولیات کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔ڈی جی جی ڈی اے نے اس موقع پر کہا کہ پاک چائنا فرینڈشپ ہسپتال نہ صرف گوادر بلکہ پورے مکران ڈویژن کے لیے ایک عظیم نعمت ہے، جہاں عالمی معیار کے مطابق مفت طبی سہولیات میسر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو ادویات، لیبارٹری ٹیسٹ، سرجری، کنسلٹنسی سمیت دیگر تمام سہولیات بغیر کسی معاوضے کے فراہم کی جا رہی ہیں، جو کہ قابلِ تحسین ہے۔ڈائریکٹر جنرل کو آگاہ کیا گیا کہ یومیہ تقریباً ایک ہزار مریض ہسپتال سے استفادہ کرتے ہیں۔ جدید طبی آلات سے لیس لیبارٹری میں ہر قسم کے ٹیسٹ کیے جا رہے ہیں، جب کہ ریڈیالوجی ڈیپارٹمنٹ میں گوادر کی تاریخ میں پہلی بار سی ٹی اسکین (CT Scan) کی سہولت متعارف کرائی گئی ہے، جو کہ ایک انقلابی قدم ہے۔ڈی جی کو بتایا گیا کہ ہسپتال میں اس وقت مختلف اسپیشلسٹ اور کنسلٹنٹس خدمات انجام دے رہے ہیں، جن میں گائناکولوجی، پیڈیئٹرکس، میڈیسن، ایمرجنسی، ریڈیالوجی، آرتھوپیڈک سرجری، جنرل سرجری، امراضِ جلد، پیتھالوجی سمیت دیگر شعبے شامل ہیں۔ تمام شعبہ جات میں عوام کو معیاری علاج، تشخیص اور ادویات کی مفت فراہمی یقینی بنائی جا رہی ہے۔دورے کے دوران سیف اللّٰہ کھیتران نے ہسپتال میں نئے قائم کردہ شعبہ امراضِ جلد کا باقاعدہ افتتاح بھی کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہسپتال بتدریج وسعت اختیار کر رہا ہے اور اس کی خدمات میں توسیع خوش آئند ہے۔ڈی جی کو آگاہ کیا گیا کہ عنقریب ہسپتال میں گیسٹرو انٹرالوجی، کارڈیالوجی (امراضِ قلب) اور نیورولوجی (امراضِ دماغ و اعصاب) جیسے اہم شعبہ جات بھی قائم کیے جا رہے ہیں، جس سے نہ صرف علاج کی سہولیات کا دائرہ وسیع ہوگا بلکہ لوگوں کو معمولی امراض کے لیے بڑے شہروں کا رخ کرنے کی ضرورت بھی کم ہو جائے گی۔اس موقع پر ڈی جی جی ڈی اے نے اس عزم کا اظہار کیا کہ مستقبل میں ہسپتال کو ایک مکمل طبی تعلیمی مرکز میں تبدیل کیا جائے گا، جہاں میڈیکل کالج، نرسنگ اسکول اور دیگر ادارے قائم ہوں گے۔ اس سے مقامی نوجوانوں کو باعزت روزگار کے مواقع میسر آئیں گے اور وہ دکھی انسانیت کی خدمت جیسے مقدس پیشے سے جڑ سکیں گے۔ہیڈ آف کیمپس نے ڈی جی کو بجلی کے علیحدہ فیڈر کی عدم دستیابی سے متعلق بھی آگاہ کیا اور بتایا کہ ہسپتال کا لوڈ تقریباً 2 میگاواٹ ہے، جس کے لیے کیسکو کو باقاعدہ درخواست اور ادائیگیاں کی جا چکی ہیں، تاہم فیڈر کی تنصیب تاخیر کا شکار ہے جس سے بعض اہم شعبے مکمل طور پر فعال نہیں ہو پا رہے۔ڈی جی جی ڈی اے نے یقین دہانی کرائی کہ وہ یہ معاملہ ترجیحی بنیادوں پر صوبائی حکومت اور کیسکو کے اعلیٰ حکام کے ساتھ اٹھائیں گے تاکہ ہسپتال کی کارکردگی متاثر نہ ہو اور عوام کو صحت کی سہولیات بلاتعطل فراہم ہوتی رہیں۔﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر2548/2025اوتھل 16اپریل ۔وفاقی ریجنل محتسب خضدارزون محمد کاشف نے کہا ہیکہ وفاقی محتسب ریجنل افس عوام الناس کی شکایات ازالے کیلئے کوشاں ہے محتسب ریجنل آفس کے احکامات پر عملدرآمد کے لئے ےوفاقی ادارے پابند ہیں اگر کسی محکمے نے کوتاہی کی تواس کےخلاف ایکشن ہوگاان خیالات کااظہار انہوں نے سرکٹ یاﺅس اوتھل میں کھلی کچہری سے خطاب کرتے ہوئے کیا محمد کاشف نے کہا کہ سرکاری اورنجی ادارے عوام الناس کو سہولیات فراہم کریں اس سلسلے میں کوءکوتاہی برداشت نہیں کی جائیگی عوام کی شکایات کی دادرسی کو یقینی بنایا جائیگا شہریوں نے کے الیکٹرک کی جانب سے اووربلنگ اجراءاورمحکمہ پلانٹ پروٹیکشن سے متعلق ریجنل محتسب کو شکایات سے آگاہ کیا وفاقی ریجنل محتسب نے وفاقی اداروں اورپاورجنریشن سیکٹر کے ادارے کی ناقص کاردگی کا نوٹس لیتے ہوئے کہا کہ عوام اورصارفین کے مسائل حل نہ کرنے والے اداروں کے افسران کو شوکازجاری کیا جائیگا کھلی کچہری میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل سراج کریم بلوچ چیئرمین ڈسٹرکٹ کونسل سردارعبدالرشید پھوراءاورسرکاری محکموں کے افسران شریک ہوئے۔﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر2549/2025نصیرآباد16اپریل ۔ڈپٹی کمشنر نصیر آباد منیر احمد خان کاکڑ نے کہا ہے کہ خالی آسامیوں کو پر کرنے کے لیے حکومت سنجیدہ اقدامات کر رہی ہے ہم پر لازم ہے کہ ہم مفاد عامہ میں اپنی خدمات سرانجام دیں تاکہ جہالت کی تاریکی کے خاتمے کو یقینی بنایا جا سکے نئے تعینات ہونے والے اساتذہ کا تعیناتی کے آرڈر کو روزگار کا ذریعہ نہ سمجھیں بلکہ انہی کے ہاتھوں میں ملک کے بہتر مستقبل کا صیغہ راز ہے آرڈر وصول کرنے والے اپنی ذمہ داریاں نہایت خوش اسلوبی کے ساتھ سرانجاسم دیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈسٹرکٹ اسمبلی ہال ڈیرا مراد جمالی میں ایس بی کے زیر اہتمام محکمہ ایجوکیشن کی خالی آسامیوں کو پر کرنے کے آرڈرز تقسیم کرنے کی منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا تقریب سے ایڈیشنل ڈائریکٹر ریاض بھنگر ڈویژنل ڈائریکٹر ایجوکیشن عبدالواسع کاکڑ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افیسر عبدالحمید ابڑو سمیت دیگر نے بھی خطاب کیا تقریب کے مہمان خصوصی جب اسمبلی ہال پہنچے تو اسکول کے بچوں نے ان کا استقبال کیا پھولوں کی پتیاں نچھاور کیں اور آرڈر تقسیم کرنے کی تقریب میں 205 میل فیمیل اساتذہ میں سے 184 اساتذہ میں جائے تعیناتی کے آرڈرز تقسیم کیے گئے ڈپٹی کمشنر نصیر آباد منیر احمد خان کاکڑ نے کہا کہ ہماری بھرپور کوشش رہی ہے کہ محکمہ ایجوکیشن نصیرآباد کی ٹیم کے ساتھ مل کر جلد از جلد اساتذہ کی تعیناتی کے عمل کو یقینی بنایا جائے اس حوالے سے ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افیسر نصیر آباد اور اس کی ٹیم کی خدمات قابل ستائش ہیں ہمیں قوی امید ہے کہ بند اسکولوں کو کھولنے میں نئے اساتذہ اپنا مثبت کردار ادا کریں گے کیونکہ ان کی تعیناتی کے لیے وزیر اعلی بلوچستان اور چیف سیکرٹری بلوچستان کے خصوصی احکامات دیئے گئے تھے جس کا ثمر آج آپ نئے تعینات ہونے والے اساتذہ کے ہاتھوں میں پہنچا ہے اس لیے ضروری ہے کہ ہم سب مل کر اپنے بچوں کے بہتر مستقبل کو سنواریں نئے اساتذہ کی تعیناتی کے ساتھ لوگوں کی قوی امیدیں بھی وابستہ ہیں انہوں نے کہا کہ کمیونٹی کے ساتھ مل کر ہمیں علم کی شمع کو مزید روشن رکھنا ہوگا غیر حاضر اساتذہ کسی صورت قبول نہیں کریں گے ہم اپنے بچوں کے مستقبل کو تاریک ہونے نہیں دیں گے اگر ہمیں رزلٹ نہیں ملا تو حکومت کی خطیر رقم ضائع ہونے کے مترادف ہوگی اس لیے بچوں کے بہتر مستقبل کو تباہی کے دہانے سے بچانے اور ان کے مستقبل کو روشن رکھنے کے لیے ہمیں دن رات محنت سے کام کرنا ہوگا اساتذہ کو معاشرے میں جتنی عزت دی جاتی ہے دیگر شعبوں سے وابستہ افراد کو وہ مقام حاصل نہیں۔﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر2550/2025 کوئٹہ 16اپریل ۔ ایم ایس ہیلپر آئی ہسپتال کوئٹہ ڈاکٹر محمد اسحاق پانیزئی کی کاوشوں سے بلوچستان میں پہلی مرتبہ کورنیل آئی ٹرانسپلانٹ شروع کردیا گیا ہیلپر آئی ہسپتال کوئٹہ میں 75 مریضوں کے آنکھوں کی پیوندکاری کے کامیاپ آپریشن (کورنیل آئی ٹرانسپلانٹ ) کیے گئے ہیلپر آئی ہسپتال کوئٹہ کے ڈاکٹر ایمل ، ڈاکٹر سیف اللہ ترین اور ڈاکٹر مہتاب مینگل (کورنیل آئی ٹرانسپلانٹ ) کی ٹیم کو لیڈ کر رہے ہیں ڈاکٹر محمد اسحاق پانیزئی نے بتایا کہ آنکھوں کی پیوندکاری کے آپریشن (کورنیل آئی ٹرانسپلانٹ ) کے لیے کارنیا امریکہ میں مقیم ڈاکٹر فواد اور ڈاکٹر اجمل پانیزئی کی جانب سے بلوچستان کے عوام کے لیے عطیہ کیے گئے ہیلپر آئی ہسپتال کوئٹہ کے سربراہ شعبہ چشم پروفیسر ڈاکٹر شمس بازئی کی سربراہی میں ڈاکٹر سیف اللہ ترین ، ڈاکٹر سیف اللہ ناصر ، ڈاکٹر افضل مندوخیل ، ڈاکٹر ایمل ، ڈاکٹر منظور ، ڈاکٹر نجیب ، ڈاکٹر مہتاب مینگل نے آنکھوں کی پیوندکاری کے کامیاب آپریشن کئے اس وقت بلوچستان میں تقریباً 700 رجسٹرڈ مریض اندھے پن (بیمار کورنیا) کا شکار ہیں ایم ایس ہیلپر آئی ہسپتال کوئٹہ ڈاکٹر محمد اسحاق پانیزئی کی کاوشوں سے ہیلپر ہسپتال میں کورنیل آئی ٹرانسپلانٹ کی مفت سرجری کی جارہی ہے کراچی اور لاہور کے پرائیویٹ ہسپتالوں میں آنکھوں کی پیوندکاری کے آپریشن ( کورنیل آئی ٹرانسپلانٹ) پر 12 سے 15 لاکھ خرچہ آتا ہے پاکستان میں 14 فیصد اندھے پن کی وجہ بیمار کورنیا ہے یہ صحت مند کارنیا کے ٹرانسپلانٹ کے ذریعے قابل علاج ہے اس وقت پاکستان میں کوئی ساڑھے تین لاکھ کے لگ بھگ لوگ دیکھ نہیں سکتے ہیں ان لوگوں کا واحد علاج کورنیا کا عطیہ ہے جس کو آنکھوں کا عطیہ بھی کہا جاتا ہے، جس کے بعد وہ لوگ دیکھنے کے قابل ہوسکتے ہیں ساڑھے تین لاکھ لوگوں کا مطلب ساڑھے تین لاکھ خاندان ہیں، جو اس وقت مسائل کا شکار ہیں کیونکہ ہمارے اپنے ملک میں آنکھوں کے عطیات انتہائی کم ہیں آنکھوں کا عطیہ بعد از مرگ ہوتا ہے جس میں عوام کے اندر کئی غلط فہمیاں پائی جاتی ہیں جن کے دور ہونے سے شاید لوگوں کے اندر آنکھوں کا عطیہ کرنے کا رحجان بڑھ جائے اگر ہمارے ملک میں عطیات کا سلسلہ شروع ہوجائے تو یہ اندھے پن کی بیماری میں مبتلا مریضوں کی تعداد کم ہوسکتی ہے بلکہ سری لنکا کی طرح ختم بھی ہوسکتی ہے ہیلپر آئی ہسپتال میں ناصرف بلوچستان بلکہ ہمسایہ ملک سے کورنیل ٹرانسپلانٹ کے مریض آتے ہیں اس وقت ہمیں بیرون ملک سے ٹرانسپورٹیشن سے لے کر آلات تک ادویات سے لے کر کورنیا کی ترسیل کے آخری مرحلے تک حکومتی تعاون کی ضرورت ہے۔﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر2551/2025لورالائی16, اپریل ۔کمشنر لورالائی ڈویژن سعادت حسن کی زیر صدارت تمام سرکاری محکموں کے ڈویژنل و ڈسٹرکٹ آ فسران کا اجلاس منعقد ہوا جس میں اے ڈی سی لورا لائی نور علی کاکڑ ، ایس ای سی اینڈ ڈبلیو روڈز جہانزیب خان ، ایس ای سی اینڈ ڈبلیو بلڈنگ عبدالرازق ، ڈائریکٹر لوکل گورنمنٹ ساجد نعیم ، کمزرویٹر جنگلات محمد امین مینگل ، ایس ای ایریگیشن نصر اللہ خان ، ڈویژنل ڈائریکٹر فوڈ اتھارٹی شراف لدین و دیگر آ فسران نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ اجلاس میں افسران کی سٹیشن پر موجودگی ، ترقیاتی منصوبوں کی معیاری اور بروقت تکمیل و دیگر ایشوز زیر بحث لائے گئے۔ سپرنٹنڈنگ انجینئر سی اینڈ ڈبلیو روڈز جہانزیب خان نے اس موقع پر بتایا کہ لورالائی ضلع میں اس وقت 102 آ ن گوئنگ سکیمات ہیں اس کے علاوہ 20 نئی سکیمات بھی ہیں جن کا ابھی ٹینڈر ہونے والا ہے۔ انہوں نےکہاکہ لورالائی سنجاوی روڈ پر کام تیزی سے جاری ہیں اسے جلد مکمل کیا جائے گا ، کنگری ٹو موسیٰ خیل سڑک پر بھی کام جاری ہیں۔ دکی ٹو چمالنگ روڈ ایک بڑا پروجیکٹ ہے جس پر سکورٹی ایشو ہیں جس پر ڈپٹی کمشنر دکی سے رابطہ کیا گیا ہے اس مسئلہ کو حل کیا جائے گا۔ ایس ای سی اینڈ ڈبلیو بلڈنگ عبدالرازق نے بھی ضلع کمپلکس دکی ، مختلف اضلاع میں سپورٹس کمپلیکس و دیگر منصوبوں کی تفصیلات بتائیں۔ کمشنر لورالائی ڈویژن سعادت حسن نے شرکاء سے کہا کہ موجودہ حکومت عوام کو زندگی کی بنیادی سہولیات کی فراہمی کے لئے اقدامات کررہی ہے اور ترقیاتی منصوبوں کی جلد اور معیاری تکمیل پر یقین رکھتی ہے کسی کو بھی جاری ترقیاتی کام میں رکاوٹ پیدا کرنے اجازت نہیں اس کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔ انہوں نے تمام محکموں کے افسران کو سٹیشن پر موجودگی اور عوامی مسائل کے حل ہر توجہ دینے کی ہدایت کی۔﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر2552/2025کوئٹہ 16اپریل ۔نیشنل گیمز کراچی کیلئے 32 کھیلوں کے ایسوسی ایشنز کا ٹرائلز میں سلیکٹ کھلاڑیوں کیلئے تربیتی کیمپس مشقیں جاری کھلاڑی میڈلز لانے کیلئے پرامید ہیں نیشنل گیمز کراچی کیلئے 32 کھیلوں کے ایسوسی ایشنز کا ٹرائلز میں سلیکٹ کھلاڑیوں کیلئے تربیتی کیمپس کا انعقاد محکمہ کھیل کی جانب سے کیمپس کیلئے سہولیات فراہم کرنے اور صاف شفاف ٹرائلز پر کھلاڑیوں اور ایسوسی ایشنز کا مشیر کھیل و امور نوجوانان مینا مجید ڈائریکٹرجنرل کھیل ڈاکٹر یاسر بازائی کا شکریہ تفصیلات کے کراچی میں ایکم مئی سے منعقد ہونے والا 35 وی نیشنخ گیمز کیلئے ٹرائل میں سلیکٹ ہونےوالے کھلاڑیوں کا تربیتی کیمپ 14 اپریل سے ایوب سپورٹس کمپلیکس کے مختلف وینیوز پر جاری ہے ووشو جوڈو فینسنگ،آرچری،ٹیبل ٹینس،ہاکی، کراٹے، باکسنگ سمیت نینشل گیمز میں شرکت کرنے والے 32 کھیلوں کے تربیتی کیمپس 27 اپریل تک جاری رہینگے، کیمپس میں شریک کھلاڑی بھی میڈلز لاکر صوبے کا نام روشن کرنے کیلئے پر امید ہیں کھلاڑیوں نے بلوچستان سپورٹس جرنلسٹس ایسوسی ایشن کے نمائندوں سے بات چیت میں کہا ہے کہ ہم بھرپورتیاری کررہے ہیں،انشاء اللہ سرخروہوکرلوٹیں گے نیشنل گیمز میں اپنی صلاحیتوں کا شاندار مظاہرہ کرتے ہوئے میڈلز حاصل کرینگے یہ گیمز نہ صرف کھلاڑیوں کے لیے اپنی صلاحیتیں ثابت کرنے کا بہترین موقع ہیں بلکہ بلوچستان کے کھیلوں کی ترقی کا بھی اہم سنگ میل ثابت ہوں گا کھلاڑیوں کا انتخاب انتہائی شفاف اور منصفانہ ٹرائلز کے ذریعے کیا گیا، جس میں صوبے بھر سے باصلاحیت کھلاڑیوں کو مدعو کیا گیا تھا ہم نے محنت کرکے نیشنل گیمز میں اپنے لئے جگہ بنایا مختلف کھیلوں کے ایسوسی ایشن کے نمائندوں نے کہا کہ منتخب کھلاڑیوں کی کارکردگی کو مزید بہتر بنانے اور ان کی مہارتوں کو نکھارنے کے لیے تربیتی کیمپ کا اہتمام کیا گیا ہے ان کیمپ کی نگرانی خود محکمہ کھیل اور ایسوسی ایشن کررہے ہیں، جو نہایت محنت اور لگن سے کھلاڑیوں کو جدید ٹیکنیکس سکھانے میں مصروف ہیں کیمپ کے دوران کھلاڑیوں کو جسمانی فٹنس، قوت برداشت، اور ذہنی مضبوطی کے لیے خصوصی مشقیں کروائی جا رہی ہیں نیشنل گیمز جیسے ایونٹس ہماری نوجوان نسل کے لیے بہترین مواقع فراہم کرتے ہیں کہ وہ اپنی صلاحیتوں کو قومی سطح پر منوا سکیں۔﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر2553/2025کوئٹہ 16اپریل ۔بولان میڈیکل کالج (بی ایم سی)، کوئٹہ اور صوبہ بلوچستان میں ایک اہم سنگ میل دیکھنے کو ملا۔ اس موقع پر پاکستان فزیالوجی سوسائٹی (پی پی ایس) کی 38ویں سالگرہ پہلی بار بولان میڈیکل کالج میں بھرپور جوش و جذبے کے ساتھ منائی گئی۔ یہ شاندار تقریب ڈاکٹر نرگس حیدر کی قیادت میں منعقد ہوئی، جو ایونٹ کی چیف آرگنائزر اور بی ایم سی کے فزیالوجی ڈیپارٹمنٹ کی معزز رکن ہیں۔تقریب کا آغاز قرآن مجید کی تلاوت سے ہوا جس نے پورے ایونٹ کو روحانیت سے منور کیا۔ اس کے بعد قومی ترانہ پیش کیا گیا، جس سے اس قومی اجتماع کی اہمیت کا احساس ہوا۔ اس کے بعد ڈاکٹر نرگس حیدر نے اپنی اہم تقریر میں پاکستان فزیالوجی سوسائٹی (پی پی ایس) کی اہمیت اور اس کے ملکی فزیالوجی کے شعبے میں کردار پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے اپنی تقریر میں فزیالوجی ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے شروع کیے گئے نئے اقدامات کا ذکر کیا، جن میں سالانہ کوئز اور ماڈل کمپٹیشنز کا انعقاد شامل ہے، جو طلبہ میں تخلیقی سوچ اور جدت کو فروغ دینے کے لیے شروع کیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ، فزیالوجی ڈیپارٹمنٹ میں ایک سائنسی سوسائٹی کا قیام بھی عمل میں لایا گیا ہے، جس کا مقصد تحقیق کے کلچر کو فروغ دینا ہے۔ ڈاکٹر حیدر نے اس بات پر زور دیا کہ یہ اقدامات نہ صرف تعلیمی فضاءکو بہتر بنائیں گے بلکہ بی ایم سی میں ایک مضبوط سائنسی کمیونٹی کے قیام میں بھی مددگار ثابت ہوں گے۔بولان میڈیکل کالج کے مختلف ڈیپارٹمنٹس کے فیکلٹی ممبران کے علاوہ، ایم بی بی ایس اور بی ڈی ایس کے طلبہ بھی اس تاریخی موقع پر شریک ہوئے، جس سے اس تقریب کی اہمیت مزید بڑھ گئی۔ ان کی موجودگی نے بی ایم سی کی میڈیکل کمیونٹی کے درمیان یکجہتی اور تعاون کے جذبے کو اجاگر کیا۔تقریب کا ایک اور اہم لمحہ پی پی ایس کے مقصد، اہمیت اور تاریخ پر ایک مختصر مگر اثر دار پریزنٹیشن تھی، جس سے حاضرین کو فزیالوجی سوسائٹی کے انمول خدمات کا مزید بہتر طور پر ادراک ہوا۔ اس کے بعد، حال ہی میں مکمل ہونے والے بی پی کیو 2024 کے ایوارڈز کی تقسیم کی تقریب منعقد ہوئی، جس میں شاندار کارکردگی دکھانے والے طلبہ کو انعامات سے نوازا گیا۔ یہ لمحہ تقریب کو مزید خوشگوار اور پرجوش بنا گیا۔38ویں سالگرہ کی خوشی میں کیک کاٹنے کی تقریب نے اس تاریخی دن کو اور بھی یادگار بنا دیا، جب تمام شرکاءنے فزیالوجی سوسائٹی کی طویل مدتی خدمات کو سراہا۔بولان میڈیکل کالج کے وائس پرنسپل اسمت اللہ کاکڑ نے مہمان خصوصی کے طور پر اس تقریب میں شرکت کی۔ انہوں نے اپنے خطاب میں اس طرح کے اجتماعات کی اہمیت پر زور دیا اور یہ کہا کہ ایسے مواقع علمی ترقی اور سائنسی تحقیق کے فروغ میں معاون ثابت ہوتے ہیں۔ ان کی باتیں حاضرین کے دلوں میں گہرا اثر چھوڑ گئیں اور میڈیکل کمیونٹی میں تعاون اور محنت کی ضرورت کو اجاگر کیا۔آخر میں، پاکستان فزیالوجی سوسائٹی کے صدر، ڈاکٹر رشید محمود نے ورچوئل طور پر اس ایونٹ میں شرکت کی اور اپنے پیغام میں شرکاء کو مبارکباد اور حوصلہ افزائی کی۔ ان کا آڈیو پیغام، جو گرمجوشی اور حوصلے سے بھرا ہوا تھا، اس ایونٹ کا ایک شاندار اختتام تھا۔یہ شاندار تقریب نہ صرف بی ایم سی اور فزیالوجی ڈیپارٹمنٹ کے لیے ایک اہم لمحہ تھی بلکہ اس نے یہ بھی ظاہر کیا کہ پاکستان فزیالوجی سوسائٹی ملک میں فزیالوجی کی تعلیم اور تحقیق کے مستقبل کو شکل دینے میں کتنی اہم کردار ادا کر رہی ہے۔پاکستان فزیالوجی سوسائٹی کی 38ویں سالگرہ ایک ایسا موقع بن چکی ہے جسے ہمیشہ یاد رکھا جائے گا، یہ ایک ایسا اجتماع تھا جس میں ماہرین، فیکلٹی ممبران اور طلبہ نے سائنسی کامیابی اور قومی فخر کی جشن منایا۔﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر2554/2025تربت16اپریل ۔ ڈپٹی کمشنر کیچ کی جانب سے مدارسِ کے مہتمم اور مولوی حضرات کے ساتھ ایک اہم اجلاس ڈی سی کیچ آفس تربت کے مقام پر منعقد ہوا۔اس موقع پر ضلع کیچ کے مدارس کے مہتمم اور مولوی حضرات اجلاس میں شریک تھے۔اس موقع پر ڈپٹی کمشنر کیچ نے زور دیتے ہوئے کہا کہ عالم دین اپنے مدارس کی رجسٹریشن محکمہ اوقاف آور صوبائی حکومت کے دیگر متعلقہ اداروں سے کروائیں تاکہ مدارس کے نظام کو قانونی طریقے سے چلانے میں مدد مل سکے۔انہوں نے کہا کہ آیک اندازے کے مطابق تربت شہر اور انکے قرب و جوار میں نصف درجن کے قریب مدارس موجود ہیں مگر ان میں سے صرف چھ مدارس کے رجسٹریشن کی اطلاعات ہیں جبکہ باقی مدارس کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ بغیر کسی رجسٹریشن کے کام کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ کیچ اس حوالے سے مدارس کی رجسٹریشن کے لیے مدارس کے مہتمم اور مزہبی شخصیات کو مکمل طور پر معاونت فراہم کرے گا تاکہ ان کو رجسٹریشن میں کوئی دقت کا سامنا نہ ہو۔ اس موقع پر انہوں نے اس حوالے سے تمام مدارس کے مہتمم اور مولوی حضرات پر مشتمل ایک کمیٹی بنانے کا بھی مشورہ دیا تاکہ تمام مدارس محکمہ اوقاف کے ضوابط کے مطابق مشترکہ طور پر کام کرسکیں۔ اس حوالے سے انہوں نے مدارس کے مہتمم اور مولوی حضرات کو چودا روز کے اندر ایک کمیٹی قائم کرنے کی بھی ہدایت جاری کردیں۔اس موقع پر انہوں نے کہا کہ کمیٹی کے قیام کے بعد ضلعی انتظامیہ کو مطلع کیا جائے کہ ضلع کیچ میں مدارس کی کل تعداد کیا ہے اور ان میں سے کتنے مدارس نے رجسٹریشن کروائیں ہیں اور اس میں کتنے مکتبی مزہبی تعلیم حاصل کررہے ہیں تاکہ ہم ان حاصل کردہ ڈیٹا کے ریکارڈ کو سرکاری طور پر محفوظ کر سکیں﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر2555/2025تربت16اپریل ڈپٹی کمشنر کیچ کی سربراہی میں ” ضلع کیچ کے مسائل اور انکے حل ” کے موضوع پر ایک تقریب ڈسٹرکٹ کونسل ہال تربت میں منعقد کیا گیا۔اس موقع پر تقریب میں کیچ بار کے صدر مجید شاہ ایڈوکیٹ آل پارٹیز، کیچ سول سوسائٹی، تربت سول سوسائٹی، ڈسٹرکٹ چیئرمین کے نمائندے، انجمن تاجران کیچ، صحافی برادری سمیت دیگر مکاتب فکر کے افراد شریک تھے۔اس دوران تقریب میں ڈپٹی کمشنر بشیر احمد بڑیچ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس پروگرام کے انعقاد کا مقصد تربت شہر کے مسائل سے آگاہی حاصل کرنا ہے۔اس موقع پر انہوں نے کہا کہ میری خواہش ہے کہ یہاں کے مقامی افراد یہاں کے مسائل کو ان فورم میں کھل کر بیان کریں تاکہ ضلعی انتظامیہ ان مسائل کو حل کے لیے فوری طور پر اقدامات اٹھا سکے۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ تربت شہر کی ترقی کے علاوہ ضلع کیچ میں امن و امان کا قیام اور منشیات کی روک تھام ضلعی انتظامیہ کیچ کی ترجیحات میں سر فہرست ہیں اس دوران انہوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ منشیات کی روک تھام کیلئے سیکیورٹی کا الگ دستہ تشکیل دیا جائیگا اور اس کے لیے خصوصی نمبر الاٹ کیے جاہیں گے۔ اس دوران انہوں نے ترقیاتی کاموں کی بروقت تکمیل، تعلیم اور صحت کے مسائل کو فوری طور پر حل کرنے کے عزم اظہار کیا اور سرکاری ملازمین کی غیر حاضری پر کوئی سمجھوتہ نہ کرنے کا بھی اعلان کیا۔اس موقع پر انہوں نے سرحدی تجارت کو قانونی طریقے سے فروغ دینے کے لیے اقدامات کا اعلان کیا اور شاہراہوں کی بندش سے شہریوں کو ہونے والی مشکلات پر بھی افسوس کا اظہار کیا۔اس موقع پر تقریب میں تربت پریس کلب کے صدر صلاح الدین سلفی نے کہا کہ کیچ میں امن و امان کی صورتحال کی بہتری کے لیے اقدامات اٹھاہیں جائیں۔ قبل ازیں تقریب میں آل پارٹیز کیچ کے کنوینئر نواب شمبے زئی کی جانب سے ضلع کیچ میں بارڈر کی بندش کے خاتمے اور ترقیاتی منصوبوں کی بروقت تکمیل پر زور دیا گیا کیچ سول سوسائٹی کے نمائندہ التیاز سخی کی جانب سے منشیات کے روک تھام، پرائیویٹ اسکول ایسوسی ایشن کے نمائندہ مراد اسماعیل کی جانب سے سرکاری اسکولوں کے اساتذہ کی حاضری کو یقینی بنانے ، انجمن تاجران کیچ کےنمائندہ غلام اعظم دشتی کی جانب سے بجلی کی لوڈشیڈنگ اور پانی کی قلت کو دور کرنے ،تربت سول سوسائٹی کے نمائندہ گلزار دوست کی جانب سے تربت شہر میں گداگری کی روک تھام جبکہ ایڈووکیٹ عبدالمجید دشتی کی جانب سے امن و امان کی صورتحال کو کنٹرول کرنے اور قانون کی حکمرانی کو قائم رکھنے پر زور دیا۔﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر2556/2025
کوئٹہ (16 اپریل):2025
وزیر اعلیٰ بلوچستان کی مشیر برائے محکمہ ترقی نسواں ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی کے والد، سردار زادہ میر بہرام خان بلیدی کے انتقال پر تعزیت کا سلسلہ دوسرے روز بھی کوئٹہ کے ایم پی ایز لاجز میں جاری رہا۔سیاسی، سماجی، سرکاری اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کی بڑی تعداد نے تعزیت کے لیے حاضری دی اور مرحوم کے ایصالِ ثواب کے لیے فاتحہ خوانی کی۔
اس موقع پر تعزیت کرنے والوں میں پارلیمانی سیکرٹری برائے ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن حاجی محمد خان لہڑی، پارلیمانی سیکرٹری اقلیتی امور سنجے کمار، وزیر اعلیٰ کے اسٹاف افسر محمد خالد ماندائی، سیکرٹری لائیو اسٹاک محمد طیب لہڑی، سابق خاتون محتسب صابرہ اسلام ایڈووکیٹ، سیکرٹری اطلاعات بلوچستان عمران خان، سیکرٹری اربن پلاننگ امید علی کھوکھر، سی ای او بی آر ایس پی طاہر رشید، ڈائریکٹر سی ایم سیکرٹریٹ ناصر خلجی، خدائیداد دوست کاکڑ، پی ٹی وی پروڈیوسر سرفراز شیخ، فردوس جتوئی اور دیگر شامل تھے۔تعزیت کرنے والے تمام افراد نے ڈاکٹر ربابہ بلیدی اور میر اسداللہ خان بلیدی سے دلی ہمدردی کا اظہار کیا اور مرحوم کی مغفرت کے لیے دعا کی۔ اس موقع پر مرحوم کی عوامی خدمات کو بھی خراج تحسین پیش کیا گیا۔
خبرنامہ نمبر2557/2025
کوئٹہ 16 اپریل2025
ڈپٹی کمشنر کوئٹہ لیفٹننٹ (ر) سعد بن اسد نے کہاکہ عارضی بھرتیوں کے حوالے سے میرٹ کو ہر صورت یقینی بنایا جائے گا، ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈپٹی کمشنر کوئٹہ کے دفتر میں مختلف محکموں میں عارضی بھرتیوں کے لیے فیمیل امیدواروں کے انٹرویوز کا انعقاد کے موقع پر بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر میل اور ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر فیمیل اور ڈسٹرکٹ خزانہ آفیسر بھی موجود تھے۔
اس موقع پر ڈپٹی کمشنر کوئٹہ نے فیمیل امیدواروں کے کاغذات کی باریک بینی سے جانچ پڑتال کی اور ہر امیدوار سے انفرادی انٹرویو لیا۔ انٹرویوز کے بعد اہل امیدواروں کو شارٹ لسٹ کیا گیا، جبکہ نااہل امیدواروں کو خارج کر دیا گیا۔اس موقع پر ڈپٹی کمشنر سعد بن اسد نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ ہر حال میں میرٹ اور شفافیت کو یقینی بنائے گی۔ انہوں نے واضح کیا کہ کسی بھی غیر اہل امیدوار کو بھرتی نہیں کیا جائے گا اور بھرتی کا تمام عمل میرٹ اور قواعد کے مطابق مکمل کیا جائے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ ضلعی انتظامیہ عوام کی امانت ہے اور شفافیت اور میرٹ پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔
خبرنامہ نمبر2558/2025
کوئٹہ، 16 اپریل 2025: صوبائی مشیر برائے کھیل و امورِ نوجوانان محترمہ مینا مجید بلوچ نے سیکرٹری کالجز، ہائیر اینڈ ٹیکنیکل ایجوکیشن صالح محمد بلوچ سے ملاقات کی۔ ملاقات میں ضلع کیچ کے پسماندہ علاقے مند میں بچیوں کے لیے انٹرمیڈیٹ کالج کے قیام سے متعلق جاری پیش رفت پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ محترمہ مینا مجید بلوچ نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مند کا علاقہ ضلع کیچ کے ان علاقوں میں شامل ہے جہاں تعلیمی سہولیات بالخصوص لڑکیوں کے لیے نہایت محدود ہیں ۔ جبکہ اسکول کی سطح پر تعلیم مکمل کرنے کے بعد بچیوں کو انٹرمیڈیٹ میں داخلے اور مزید تعلیم کے حصول میں شدید مشکلات کا سامنا ہے، جس کے باعث اکثر بچیاں تعلیم ادھوری چھوڑنے پر مجبور ہو جاتی ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ان کی ذاتی دلچسپی اور کوششوں سے یہ منصوبہ جاری مالی سال کے پی ایس ڈی پی میں شامل کیا گیا، جبکہ مند اور گرد و نواح کے علاقوں میں تعلیمی سہولیات کی بہتری کے لیے وہ تمام ضروری اقدامات اٹھا رہی ہیں تاکہ اس علاقے کی بچیوں کو مقامی سطح پر اعلیٰ تعلیم کے مواقع فراہم کیے جا سکیں اور علاقہ ترقی کے منازل طے کرے۔ انہوں نے اس منصوبے کو تعلیم کے فروغ اور بچیوں کو بااختیار بنانے کی سمت ایک سنگ میل قرار دیا اور کہا کہ وہ اس جیسے دیگر اہم منصوبوں کی تکمیل کے لیے ہر فورم کا استعمال کریں گی تاکہ لوگوں کو مناسب سہولیات علم و ہنر میسر آ سکے۔ سیکرٹری کالجز صالح محمد بلوچ نے صوبائی مشیر کو اس منصوبے سے متعلق جاری پیش رفت سے آگاہ کیا اور یقین دلایا کہ محکمہ ہائیر ایجوکیشن اس کالج کے قیام کے لیے درکار تمام اقدامات کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ بچیوں کے لیے تعلیم کی فراہمی حکومت بلوچستان کی ترجیحات میں شامل ہے اور مند جیسے پسماندہ علاقوں کو تعلیمی نقشے پر لانا ایک اجتماعی ذمہ داری ہے۔ مینا مجید بلوچ نے محکمہ کالجز کی جانب سے جاری تعاون پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ جلد از جلد کالج کی تعمیر مکمل ہو کر باقاعدہ تعلیمی سرگرمیوں کا آغاز کرے گا، جو نہ صرف مقامی بچیوں کے لیے علم کی روشنی کا ذریعہ بنے گا بلکہ علاقے کی مجموعی ترقی کا دروازہ بھی کھولے گا۔
خبرنامہ نمبر2559/2025
لورالائی ۔16, اپریل ،2025.
کمشنر لورالائی ڈویژن سعادت حسن نے کہا ہے کہ پولیو ایک موزی مرض ہے اس کا خاتمہ نہایت ضروری ہیں یہ معصوم بچوں کو نشانہ بناتا ہے لاپرواہی کی صورت میں کاروائی کر یں ان خیالات کا اظہار انہوں نے پولیو ٹاسک فورس کے اجلاس کی صدارت کر تے ہوئے کیا اجلاس میں اے ڈی سی لورالائی نور علی کاکڑ ، ڈویژنل ڈائریکٹر ہیلتھ ڈاکٹر عبد الحمید لہڑی ، تمام اضلاع کے ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسرز ، ڈی ایس ایم پی پی ایچ آ ئی نے شرکت کی جبکہ ڈپٹی کمشنر دکی برکت علی بلوچ و دیگر متعلقہ آ فسران بذریعہ وڈیو لنک شریک ہوئے ۔اجلاس میں ڈبلیو ایچ او کے ڈاکٹر ناصر نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ رواں سال پورے ملک میں ا ب تک 6 پولیو کیسز رپورٹ ہوئے ہیں بلوچستان میں خوش قسمتی سے کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا ہے انہوں نےکہاکہ لورالائی ضلع میں لئے گئے سمپل پازیٹیو ہیں بارکھان پہلے پازیٹیو تھا اب نگیٹیو پر آ یا ہے اور دکی نگیٹیو ہیں انہوں نے کہا کہ انسداد پو لیو مہم میں خواتین اہلکاروں کی شرکت بہت کم ہیں جس سے مہم پر منفی اثر ہوتا ہے اور اس کے بغیر مہم کو کامیاب بنانا ناممکن ہے سٹیل ریفیوزل کم ہیں جس میں انتظامیہ کا تعاون درکار ہے انہوں نے یو سی وائز ڈیٹا کی تفصیلات بھی بتائیں اور لو پر فارمنس یو سیز کی نشان دہی کی ۔ کمشنر لورالائی ڈویژن نے مزید کہا کہ حکومت پولیو مرض کے خاتمے کے لئے ہر ممکن اقدامات کررہی ہے جس کے لئے خطیر رقم خرچ کیا جارہاہے انہوں نے تمام متعلقہ اداروں کو آ پس میں رابطے کی ہدایت کی اور دستیاب ڈیٹا کو بروقت فراہم کرنے کی بھی ہدایت کی
خبرنامہ نمبر2560/2025
لورالائی ۔16, اپریل ،2025.
کمشنر لورالائی ڈویژن سعادت حسن کی زیرِ صدارت ڈویژنل ہیلتھ کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا جس ایڈیشنل کمشنر لورالائی نور علی کاکڑ ، ڈویژنل ڈائریکٹر ہیلتھ لورالائی ڈویژن ڈاکٹر عبد الحمید لہڑی ،وائس پرنسپل میڈیکل کالج لورالائی ڈاکٹر محمد امین ، ڈی ایس ایم لورالائی فرحان ، ڈی ایچ او دکی ڈاکٹر محمد رفیق ، ایم ایس ڈ ی ایچ کیو دکی ڈاکٹر جوہر خان ، ای پی آئ کے ڈاکٹر حنیف لونی ، ڈی ایس ایم دکی ممتاز خان ، ڈاکٹر ماجد بگٹی ، نمائندہ ڈبلیو ایچ او محمد ہاشم دیگر نے شرکت کی ۔ اجلاس میں لورالائی ڈویژن میں کنٹریکٹ ڈاکٹر ز ، پیرا میڈیکل اسٹاف کی بھر تی ، ادویات کی خریداری ، اور تمام ڈی ایچ کیو ہسپتالوں سمیت دور دراز کے علاقوں میں صحت کے مراکز میں علاج معالجہ کی بہتر سہولیات کی فراہمی پر غور کیا گیا ۔ کمشنر لورالائی ڈویژن سعادت حسن نے اس موقع پر کہا کہ صحت کارڈ لوگوں کے لئے نہایت مفید ہے اس پر بلا تفریق علاج کیا جاتا ہے اس سے سرکاری ہسپتالوں کے علاوہ پرائیویٹ ہسپتالوں میں علاج ممکن ہوا ۔انہوں نے کہ سب سے زیادہ بہتر گورننس کی ضرورت ہیلتھ میں ہیں جس دکھی انسانیت کا واسطہ ہے انہوں نےکہاکہ کسی بھی ڈاکٹر کو سفارش پر ڈیوٹی سے مستثنیٰ قرار نہیں دیا جائے کنٹریکٹ تعیناتیکا فائدہ یہ ہے کہ اس کو جلد ٹرمینیٹ کیا جاسکتا ہے انہوں نےکہاکہ بقیہ خالی پوسٹوں کو بھی جلد پر کیا جائے گا اجلاس میں تمام ڈی ایچ اوز اور ڈی ایس ایم نے اپنی کارکردگی رپورٹ اور،در پیش مسائل بیان کئے ۔
خبرنامہ نمبر2561/2025
کوئٹہ 16اپریل 2025:۔ ڈپٹی کمشنر کوئٹہ لیفٹننٹ (ر) سعد بن اسد نے کہاکہ حالیہ تعیناتیوں سے کوئٹہ کے اسکولوں میں اساتذہ کی کمی کا مسئلہ حل ہو جائے گا۔ امید ہے کہ نئے اساتذہ تعلیم کے فروغ اور شرح خواندگی میں اضافے کے لیے اپنی بھر پور صلاحیتیں بروئے کار لائیں گے۔اساتذہ بچو ں کو تعمیری سوچ کی سمت گامزن کرنے اور سوال کرنے کے قابل بنائیں.ایس بی کے کے تحت اساتذہ کی بھرتیوں میں تمام تر قانونی تقاضوں کو پورے اور میرٹ کو ہر صورت یقینی بنایا گیا ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں ایس بی کے SBK کے تحت کامیاب ہونے والے اساتذہ میں تعیناتی آرڈر تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر ، ڈسٹرکٹ آفیسر ایجوکیشن (میل) ، ڈسٹرکٹ آفیسر ایجوکیشن (فیمیل) اور دیگر افسران موجود تھے ۔ تقریب میں SBK کے تحت کامیاب ہونے والے ضلع کے کامیاب اساتذہ میں تعیناتی آرڈر تقسیم کئے گئے جن میں مرد اور خواتین اساتذہ شامل ہیں ۔ اس موقع پر ڈپٹی کمشنر کوئٹہ نے مزید کہا کہ ان اساتذہ کی تعیناتی سے ضلع بھر میں غیر فنکشنل اسکول کھلنے کے علاؤہ اساتذہ کی کمی کے مسائل بھی حل ہونگے۔ جس سے ضلع کے اسکولوں میں درس و تدریس کا عمل بلا تعطل جاری رہے گا اور بچوں کو تعلیم حاصل کرنے کا موقع مل جائے گا ۔جبکہ دوسری طرف ضلع بھر میں بہت سے اسکولوں میں اساتذہ کی کمی کا مسئلہ ایک حد تک حل ہو جائے گا ۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ بلوچستان کی جانب سے تعیناتیوں کے مراحل کو مکمل میرٹ پر سرانجام دینے کی زمہ داری احسن طریقے سے پایہ تکمیل تک پہنچا ہے۔انھوں نے کہا کہ تعلیم و صحت کی بہتری ہماری ترجیحات کا حصہ ہیں۔ تعلیمی اداروں کو درپیش مسائل کے حل کے سلسلے میں ہرممکن اقدامات اٹھائےجارہے ہیں ۔ انھوں نے کہا کہ SKB کے تحت پاس ہونے والے اساتذہ کی تعیناتی آرڈرز میں میرٹ کو مدنظر رکھا گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ عوام کو درپیش مسائل و مشکلات کی حل کے لیے ہمیشہ کوشاں رہیں گے۔انہوں نے کہا کہ امید ہے نئے اساتذہ اس معتبر پیشے میں ایمانداری سے خدمات سرانجام دیں گے، استاد ہونا خود ایک بڑی ذمہ داری ہے، اساتذہ ہمارے مستقبل کی روشن راہوں کے ضامن ہیں۔استاد کے پیشے کو نوکری کے بجاۓ ذمہ داری سمجھ کر سرانجام دینا ہوگا۔
خبر امہ نمبر2562/2025
حب 16اپریل 2025:
آل حب شہید رانی محترمہ بینظیر بھٹو ڈسٹرکٹ اوپن تھری فائنل فٹبال ٹورنامنٹ2025 کی رنگارنگ افتتاحی تقریب جام میر غلام قادر فٹبال اسٹیڈیم میں منعقدکی گئ ڈسٹرکٹ کونسل حب کے چیئرمین جاوید احمد جمالی نے فٹبال کو کک لگاکر باقاعدہ طورپر ٹورنامنٹ کاافتتاح کیا گراونڈآمدپر ٹورنامنٹ کمیٹی آرگنائزر ڈسٹرکٹ اسپورٹس آفیسر حب خدابخش بلوچ، ڈی ایف اے حب کے عہدیداران کھلاڑیوں پیلزہارٹیکے کونسلر رزاق شکیل شیخ پی ایس ایف کے نعمان بھنگر ودیگر نے ڈسٹرکٹ چیئرمین کو ویلکم کیا استقبالیہ کمیٹی کیجانب سے انہیں اجرک اورہارپہنایا گیاجبکہ ڈسٹرکٹ اسپورٹس افسرنے چیئرمین ضلع کونسل جاوید یادگاری اسپورٹس شیلڈ پیش کی چیئرمین ضلع جاوید جمالی کا ٹورنامنٹ کی افتتاحی میچ میں شریک ٹیموں کے کھلاڑیوں سے تعارف کروایا گیا اس موقع پر ضلع کونسل چیئرمین جاوید جمالی نے کھلاڑیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صوبائ وزیر محسن حب میرعلی حسن زہری اسپورٹس کی ترقی کیلئے کوشاں ہیں انکی ہدایت پر کھلاڑیوں اورٹورنامنٹ کمیٹی کی حوصلہ افزائ کیلئے بحیثیت چیئرمین کونسلب اسپورٹس کی ترقی اورکھیلوں کی فروغ کیلئے وہ ہمہ وقت پیش پیش ہونگے اورنوجوانوں کو صحت مندانہ سرگرمیوں کی جانب راغب کرنے کیلئے نوحوانوں کی ہرممکن حوصلہ افزائ کی جائیگی ضلع کونسل چیئرمین نے ٹورنامنٹ کیلئے 30ہزار کیش ٹورنامنٹ منتظمین کےحوالے کئے اس موقع پر ڈسٹرکٹ اسپورٹس افسرحب نے ضلع کونسل چیئرمین کی اسپورٹس ایونٹ میں تعاون کو سراہتے ہوئے امید ظاہر کی یے کہ ضلع حب پیپلزہارٹی کے دورحکومت اورمحسن حب صوبائ وزیر میرعلی حسن زہری کی سرپرستی میں اسپورٹس کے میدان میں آگے بڑھے گا اس موقع پر سیاسی و قبائلی شخصیات، اسپورٹس دوست عوام، سمیت دیگر شائقین فٹبال موجود تھے
خبر نامہ نمبر 2563/2025
سوراب (16 اپریل 2025: ڈپٹی کمشنر سوراب حبیب نصیر نے آج ضلع میں جاری مختلف ترقیاتی منصوبوں کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے جاری تعمیراتی کاموں کا تفصیلی جائزہ لیا۔ اس موقع پر انہوں نے متعلقہ افسران اور محکمہ جات کو ہدایات جاری کیں کہ تمام منصوبے مقررہ وقت میں مکمل کیے جائیں اور معیار پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہ کیا جائےڈپٹی کمشنر نے کہا کہ ترقیاتی اسکیمیں عوامی فلاح و بہبود کے لیے نہایت اہمیت رکھتی ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ ان منصوبوں کی تکمیل میں شفافیت کو یقینی بنایا جائے، معیاری تعمیراتی مواد استعمال کیا جائے، اور جدید تکنیکی طریقہ کار اپنایا جائے تاکہ یہ منصوبے پائیدار اور مؤثر ثابت ہوں۔انہوں نے مختلف مقامات پر جاری کام کا معائنہ کیا، افسران سے بریفنگ لی اور بعض امور پر فوری اصلاحی اقدامات کی ہدایات بھی جاری کیں۔ ڈپٹی کمشنر نے یقین دہانی کروائی کہ وہ ذاتی طور پر ان منصوبوں کی نگرانی جاری رکھیں گے تاکہ تمام کام شفاف اور معیاری انداز میں مکمل ہوں۔انہوں نے مزید کہا کہ ترقیاتی منصوبوں کی بروقت تکمیل نہ صرف عوام کو فوری ریلیف فراہم کرے گی بلکہ علاقے کی مجموعی ترقی میں بھی اہم کردار ادا کرے گی۔اسی سلسلے میں، ڈپٹی کمشنر حبیب نصیر نے محکمہ زراعت کے مختلف شعبہ جات کا بھی دورہ کیا۔ دورے کے دوران عملے کی حاضری چیک کی گئی اور محکمانہ ترقیاتی رپورٹ کا جائزہ لیا گیا۔ڈپٹی کمشنر کو یہ دیکھ کر تشویش ہوئی کہ محکمہ زراعت کے کچھ اہلکار ڈیوٹی سے غیر حاضر تھے۔ اس پر انہوں نے سخت نوٹس لیتے ہوئے کہا کہ غیر حاضری کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی اور متعلقہ اہلکاروں کے خلاف فوری اور سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔انہوں نے مزید کہا کہ سرکاری اداروں کی کارکردگی بہتر بنانے کے لیے نظم و ضبط ناگزیر ہے، اور عوامی فلاح سے متعلق اداروں میں کسی قسم کی غفلت ناقابل قبول ہے۔
خبرنامہ نمبر 2025/2564
کوئٹہ 16 اپریل :ـگورنربلوچستان کا روس کے شہر سینٹ پیٹرزبرگ میں بزنس کمیونٹی سے خطاب
بہت جلد بلوچستان کے سینکڑوں یونیورسٹی اسٹوڈنٹس کو اسکالرشپ دیکر روس بھجوائیں گے. پاکستان اور روس کے درمیان دوستانہ اور خوشگوار مضبوط تعلقات قائم ہیں. تجارت اور تعلیم کے علاوہ دونوں ممالک کے درمیان زندگی کے مختلف شعبوں دوطرفہ تعلقات اور تعاون بڑھانے کے روشن امکانات بھی موجود ہیں. یہ بات خوش آئند ہے کہ روس میں پاکستانیوں کی ایک بڑی تعداد تجارت اور تعلیم حاصل کرنے کی غرض سے موجود ہے۔ اس یقین کے ساتھ کہ آپ کی موجودگی دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کی نئی راہیں متعین کریگی. یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم اپنی شراکت داری کی صلاحیت کو بروئے کار لانے اور آنے والی نسلوں کیلئے ایک روشن مستقبل یقینی بنائیں
سینٹ پیٹرزبرگ روس 16 اپریل: گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل نے کہا کہ بہت جلد بلوچستان کے سینکڑوں یونیورسٹی اسٹوڈنٹس کو اسکالرشپ دیکر روس بھجوائیں گے. پاکستان اور روس کے درمیان دوستانہ اور خوشگوار مضبوط تعلقات قائم ہیں. تجارت اور تعلیم کے علاوہ دونوں ممالک کے درمیان زندگی کے مختلف شعبوں دوطرفہ تعلقات اور تعاون بڑھانے کے روشن امکانات بھی موجود ہیں. یہ بات خوش آئند ہے کہ روس میں پاکستانیوں کی ایک بڑی تعداد تجارت اور تعلیم حاصل کرنے کی غرض سے موجود ہے۔ اس یقین کے ساتھ کہ آپ کی موجودگی دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کی نئی راہیں متعین کریں گی. میرے اور میری ٹیم کیلئے سینٹ پیٹرزبرگ میں پرتپاک استقبال کرنے اور ہمارے اعزاز میں خصوصی ظہرانہ کے اہتمام کرنے روس میں تعینات پاکستانی قونصل جنرل عبدالروف رند اور ان کی خراج تحسین کے مستحق ہیں. ان خیالات کا اظہار انہوں نے روس کے شہر سینٹ پیٹرزبرگ میں بزنس کمیونٹی کی جانب سے دیئے گئے ظہرانہ کے میں خطاب کرتے ہوئے کیا. روس کے اس خصوصی دورے کے موقع پر پرنسپل سیکرٹری ٹو گورنر بلوچستان ہاشم خان غلزئی اور بلوچستان کی تین مختلف پبلک سیکٹر یونیورسٹیز : لسبیلہ یوبیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر عبدالملک ترین. یونیورسٹی آف بلوچستان کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ظہور احمد بازئی اور لورالائی یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر احسان کاکڑ سمیت بزنس مین شیخ حیات مندوخیل بھی گورنر بلوچستان کے ہمراہ ہیں. بھی ان کے ہمراہ ہیں. اس موقع پر گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل نے کہا کہ روس اپنے غیرمعمولی تجربہ کی بنیاد پر زندگی کے مختلف شعبوں میں پاکستان کو بھرپور مدد اور رہنمائی فراہم کر سکتا ہے۔ اسطرح ہم باہمی تعاون سے ہم پورے خطے میں بنیادی ڈھانچے، ترقی اور خوشحالی کو آگے بڑھا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج کے تیزی سے بدلتے معاشی منظر نامے میں یہ بہت ضروری ہے کہ ہم اپنی نئی نسل کو کوالٹی ایجوکیشن کے ساتھ ساتھ جدید مہارتوں سے آراستہ کریں۔ یہ انہیں جدت، جدیدیت اور ترقی کے عمل کو کو آگے بڑھانے کے قابل بنائیگا۔ گورنر مندوخیل نے کہا کہ بلوچستان کے گورنر کی حیثیت سے، میں اپنے ملک اور صوبہ میں دستیاب وسیع سرمایہ کاری کے مواقع کو اجاگر کرنے کیلئے پرعزم ہوں اور روس کے سرمایہ کار بلوچستان میں تجارت، زراعت، معدنیات اور ہائیر ایجوکیشن سیکٹر کے حوالے سے موجود منافع بخش مواقعوں اور باہمی ترقی کے امکانات سے فائدہ اٹھانے کی دعوت دیتا ہوں۔ یہ ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ ہم اپنی شراکت داری کی صلاحیت کو بروئے کار لانے اور آنے والی نسلوں کیلئے ایک روشن مستقبل یقینی بنائیں.
خبرنامہ نمبر 2025/2565
نصیرآباد16اپریل:ـلیویز فورس کی کارکردگی اور درپیش مسائل پر اجلاس، مؤثر اقدامات کی ہدایت نصیرآباد ڈویژن کے بی ایریا میں لیویز فورس کی کارکردگی اور انہیں درپیش مسائل کے حوالے سے ایک اہم اجلاس کمشنر نصیرآباد ڈویژن معین الرحمن خان کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں ڈپٹی کمشنر کچھی جہانزیب بلوچ، ڈپٹی کمشنر جھل مگسی سید رحمت اللہ شاہ اور سپریٹنڈنٹ نور احمد ڈومکی سمیت دیگر افسران نے شرکت کی اجلاس کے دوران متعلقہ ڈپٹی کمشنرز نے اپنے اپنے اضلاع میں لیویز فورس کی امن و امان قائم رکھنے کے لیے کی گئی کارروائیوں اور کارکردگی پر تفصیلی بریفنگ دی۔ اس موقع پر لیویز فورس میں خالی آسامیوں پر بھرتی، اسلحہ کی فراہمی، پروموشن کیسز، استعداد کار بڑھانے کی تجاویز، چیک پوسٹوں اور تھانوں کی صورتحال سمیت امن و امان کے مجموعی جائزے پر بھی غور کیا گیاکمشنر معین الرحمن خان نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لیویز فورس کے اہلکار اپنے علاقوں میں امن و امان کے قیام کے لیے مؤثر اور مربوط حکمت عملی اپنائیں۔ انہوں نے نیشنل ہائی وے اور زیلی شاہراہوں پر چیکنگ کے عمل کو مزید مؤثر بنانے کی ہدایت کی تاکہ جرائم کی روک تھام ممکن ہو سکے۔ انہوں نے کہا کہ روزمرہ کی وارداتوں خصوصاً ڈکیتیوں پر قابو پانے کے لیے مربوط اقدامات کیے جائیں اور مطلوب ملزمان کی گرفتاری کے لیے کارروائیاں تیز کی جائیں کمشنر نے ہدایت دی کہ ڈپٹی کمشنرز اور اسسٹنٹ کمشنرز لیویز تھانوں کے سرپرائز دورے کریں تاکہ تعینات اہلکاروں کی حاضری کو یقینی بنایا جا سکے اور درپیش مسائل کا بروقت حل ممکن ہو۔ غیر حاضر عملے کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لانے کی بھی ہدایت دی گئی انہوں نے مزید کہا کہ لیویز فورس کی گاڑیوں کی فوری مرمت کرائی جائے تاکہ گشت کے دوران فورس کو کسی مشکل کا سامنا نہ ہو، اور پیٹرولنگ کے عمل میں بھی اضافہ کیا جائے تاکہ عوام بلا خوف سفر کر سکیں۔ لیویز تھانوں کی خستہ حالی کے خاتمے اور مالی وسائل کی فراہمی کے لیے ہوم ڈیپارٹمنٹ کو تحریری طور پر آگاہ کیا جائے، جب کہ اسلحے کی فراہمی کے لیے ڈی جی لیویز کو فوری اطلاع دی جائے۔
خبر نامہ نمبر2025/2566
اسلام آباد16 اپریل:۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ بی این پی کا دھرنا ختم کرانے میں حکومت کی کاوشیں ضرور شامل تھیں تاہم حتمی فیصلہ سردار اختر جان مینگل کا اپنا تھا جسے ہم خوش آئند قرار دیتے ہیں دھرنوں کے ذریعے عدالتی معاملات پر ایسے گروہوں کے لیے فیصلے منوانا جو دہشت گردوں کے معاون ہوں مناسب عمل نہیں آئین مجھے اس لاچار عورت کے ساتھ کھڑا ہونے کا حق دیتا ہے جس کے بیٹے اور شوہر کو بسوں سے اتار کر مار دیا گیا ہو احتجاج سب کا آئینی حق ہے لیکن کسی کو سڑکیں بند کرنے یا توڑ پھوڑ کی اجازت نہیں دی جائے گی، انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے صوبے میں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز جاری ہیں دہشت گرد بندوق کی نوک پر ریاست کو توڑنا چاہتے ہیں جس کے خلاف معاشرے کے ہر فرد کو کھڑا ہونا ہوگا ان خیالات کا اظہار انہوں نے نجی ٹی وی چینلز سے گفتگو کرتے ہوئے کیاوزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ بلوچستان کے مسائل کا حل کرپشن سے پاک نظام کے قیام میں ہے جس کے لیے ہماری حکومت کوشش کر رہی ہے ہم نوجوانوں کو بیرون ملک تعلیم اور روزگار کے مواقع فراہم کر رہے ہیں تاکہ ان کی ذہنی الجھنیں ختم کی جا سکیں بلوچستان کے نوجوانوں میں صلاحیتوں کی کمی نہیں صرف مواقع کا فقدان تھا جس کا خاتمہ کیا جا رہا ہے، انہوں نے کہا کہ عوام کی خدمت سے براہ راست منسلک محکمہ صحت کو سالانہ اسی ارب روپے جاری کیے جاتے تھے لیکن وہ خرچ نہیں ہوتے تھے اس صورتحال کی نشاندہی ہم نے کی اور یہ پیسہ خرچ نہ ہونا کسی پنجابی یا ریاست کا قصور نہیں تھا تاہم اب ہم محکمہ صحت میں اصلاحات لا رہے ہیں جن پر ہمارے خلاف احتجاج بھی ہوئے لیکن ہم نے میرٹ پر بھرتیاں کیں اور یقین دلاتے ہیں کہ ان اصلاحات کو مکمل کر کے دم لیں گے،انہوں نے کہا کہ بی این پی کا دھرنا ختم کرانے میں حکومت کی کوششیں شامل تھیں لیکن حتمی فیصلہ سردار اختر جان مینگل کا اپنا تھا جو خوش آئند ہے ہم نے ابتدا سے کہا تھا کہ مذاکرات کے ذریعے مسائل کا حل نکالیں اور یہ فیصلہ بلوچستان کے عوام کے حق میں ہے عدالتی معاملات پر دھرنوں کے ذریعے فیصلے منوانا دہشت گردوں کے معاونین کے لیے راہ ہموار کرنے کے مترادف ہے جو نامناسب عمل ہے، انہوں نے کہا کہ احتجاج کرنا سب کا حق ہے لیکن اسے منظم کرنا حکومت کا اختیار ہے کسی کو یہ اجازت نہیں دی جا سکتی کہ وہ شاہراہیں بند کرے یا توڑ پھوڑ کرے میں عوام سے وعدہ کر چکا ہوں کہ ان کی سڑکیں بند نہیں ہونے دیں گے آئین مجھے اس مریض کے ساتھ کھڑا ہونے کا پابند کرتا ہے جو ایمبولینس میں تڑپ رہا ہو اور اسی طرح اس عورت کے ساتھ جس کے شوہر یا بیٹے کو اس کے سامنے بسوں سے اتار کر مار دیا گیا ہو اور جس کے پاس صرف ایک چادر ہو کہ یا تو وہ اپنا سر ڈھانپے یا اپنے پیارے کی لاش!وزیر اعلیٰ نے کہا کہ آرمی چیف نے اپنی تقریر میں واضح کیا کہ پندرہ سو دہشت گرد پاکستان کا کچھ نہیں بگاڑ سکتے جب بھی بلوچستان میں دہشت گردی بڑھی ہے تو ایک الجھن پیدا ہوئی ہے جس سے پورا پاکستان اس کی نوعیت کو سمجھ نہیں پایا میں نے ہمیشہ کہا ہے کہ مذہب کے نام پر دہشت گردی سے نمٹنے کا طریقہ الگ ہوتا ہے جبکہ بلوچستان میں اس دہشت گردی کو مختلف انداز میں دیکھا جاتا ہے،انہوں نے کہا کہ ٹرین حملے کے بعد قوم اس الجھن سے نکل رہی ہے اور یہ واضح ہو چکا ہے کہ ایسے حملوں میں ملوث عناصر دہشت گرد ہیں جو ریاست کی سالمیت پر حملہ آور ہونا چاہتے ہیں بلوچستان میں امن و امان کا قیام ہماری ترجیح ہے دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز جاری ہیں جن میں سیکیورٹی فورسز کو بڑی کامیابیاں حاصل ہوئی ہیں مقامی لوگ بھی دہشت گردوں کی نقل و حرکت سے متعلق سیکیورٹی فورسز کو معلومات فراہم کر رہے ہیں جو خوش آئند عمل ہے، انہوں نے کہا کہ چھببیس اگست کو جس طرح معصوم مسافروں کو بسوں سے اتار کر قتل کیا گیا ویسا حملہ دہشت گرد دوبارہ کرنے جا رہے تھے تاہم مقامی افراد کی فراہم کردہ معلومات کی بنیاد پر ایک آپریشن کیا گیا جس میں نو دہشت گرد مارے گئے ہماری کوشش ہے کہ معلومات کی فراہمی کا یہ نظام مزید مستحکم ہو، انہوں نے کہا کہ ماضی میں کہا جاتا تھا کہ بلوچستان میں جنگ فوج اور دہشت گردوں کے درمیان ہے لیکن میں واضح کرنا چاہتا ہوں کہ یہ جنگ معاشرے کے ہر فرد کی ہے کیونکہ یہ دہشت گرد بندوق کی نوک پر ریاست کو توڑنا چاہتے ہیں جو ناقابل قبول ہے یہی وجہ ہے کہ آج بلوچستان کے عوام اپنی فورسز کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں جو خوش آئند ہے آخر میں انہوں نے کہا کہ افغان عبوری حکومت اور امریکہ کو افغانستان میں اسلحے کی بلیک مارکیٹ کے خاتمے کے لیے تعاون کرنا چاہیے تاکہ دہشت گردی کے خاتمے اور خطے میں امن کے قیام میں مدد مل سکے۔