خبر نامہ نمبر 4145/2022
کوئٹہ 29 جون۔ وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو سے ضلع آواران سے تعلق رکھنے والے مختلف وفود نے وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ میں ملاقات کی وفود میں شامل لوگوں نے وزیر اعلیٰ سے ضلع آواران کے مسائل اور دیگر امور پر بات چیت کی اس موقع پر کوئٹہ کے مطالعاتی دورے پر آئے ہوئے ضلع آواران سے تعلق رکھنے والے طلباء بھی موجود تھے جنہوں نے اپنے اسٹڈی ٹور سے متعلق وزیراعلی کو معلومات فراہم کیں وزیر اعلیٰ نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ضلع آواران کے عوام کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے گا ضلع کے عوام کو روزگار اور بنیادی سہولیات زندگی کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا تاکہ عوام کے معیار زندگی میں بہتر ی آ سکے وزیر اعلی نے مطالعاتی دورے پر آئے ہوئے طلباء سے بات چیت کرتے ہوئیکہا کہ وہ زیادہ سے زیادہ اپنی پڑھائی پر توجہ دیں اور صوبے کی تعمیر و ترقی میں اپنا بھرپور کردار ادا کریں وزیر اعلیٰ نے اس موقع پر طلباء کو انکے مطالعاتی دورے کے لیے پانچ لاکھ روپے کا چیک بھی دیا جس پر طلباء نے ان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے ان کی جانب سے اس تعاون کو سراہا ملاقات میں شامل وفود نے اپنے مسائل کے حل کی یقین دہانی پر وزیراعلی کا شکریہ ادا کیا۔
خبر نامہ نمبر 4146/2022
کوئٹہ29جون:۔ وفاقی وزارت انسانی حقوق کے ریجنل ڈائریکٹر محمد یوسف شاہ نے ٹیم کے ہمراہ ڈسٹرکٹ جیل کوئٹہ کا دورہ کیا، جیل سپرنٹینڈنٹ اسحاق زہری نے انہیں جیل کے انتظامی معاملات سے متعلق بریفننگ دیتے ہوئے بتایا کہ ڈسٹرکٹ جیل کوئٹہ میں 692 قیدی موجود ہیں جن میں زیادہ تر ایسے قیدی ہیں جن کے مقدمات زیر التواء ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ جیل میں قیدیوں کے انسانی حقوق کا خصوصی خیال رکھا جاتا ہے علاج معالجہ کیلئے اسپتال، طبی عملہ موجود ہے جبکہ انہیں سلائی، میکنک، الیکٹریشن سمیت مختلف ہنر سکھانے کا بھی باقاعدہ انتظام کیا گیا ہے۔ اس موقع پر ڈائریکٹر وفاقی وزارت انسانی حقوق محمد یوسف شاہ نے جیل کے مختلف حصوں کا دورہ کیا اور اسپتال، کھانے پکانے کے انتظامات، مکینک، الیکٹریشن سمیت دیگر ورکشاپس کا معائنہ کیا، انہوں نے جیل میں موجود خواتین اور بچوں کے بیرکوں کا بھی دورہ کیا اور ان سے مسائل کے بارے پوچھا۔ اس موقع پر یہ بات بھی سامنے آئی کہ مختلف کیسز میں جیل میں قید بچوں کی عمروں کا تعین کرنے کا کوئی باقاعدہ میکنیزم متعین نہیں جس کی وجہ وہ بچوں کی خصوصی کیٹگری میں شامل نہیں۔ دورے کے موقع پر ڈائریکٹر انسانی حقوق نے دیگر قیدیوں سے بھی ان کے مسائل کے حوالے سے ملاقات کی اور انسانی حقوق کی فراہمی سے متعلق ہر ممکن معاونت کی یقین دہانی کروائی، ڈائریکٹر وفاقی وزارت انسانی حقوق محمد یوسف شاہ نے معاونت پر سپریڈنیڈنٹ جیل کوئٹہ اسحاق زہری کا شکریہ ادا کیا اور مہمانوں کی ڈائری میں تاثرات بھی درج کئے۔
خبر نامہ نمبر 4147/2022
کوئٹہ29جون۔ترجمان حکومت بلوچستان محترمہ فرح عظیم شاہ نے موجودہ بجٹ کو متوازن،عوام دوست اور تمام طبقات کے لیے سازگار قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ صوبائی حکومت نے میر عبدالقدوس بزنجو کی قیادت میں صحیح معنوں میں ایک متوازن عوام دوست اور تمام طبقات کے لیے سازگار بجٹ پیش کیا ہے جس میں تمام طبقات کی بہتری اور صوبے کی ترقی کیلئے اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔بلوچستان کا حالیہ بجٹ صوبے کی تاریخ کا سب سے زیادہ بہترین اور عوام دوست بجٹ ہے جس میں تعلیم کے لیے 83 ارب روپے،صحت کے لیے 43ارب اور امن و امان کیلئے 56 ارب روپے کی خطیر رقم مختص کی گئی ہیجبکہ بجٹ میں لوگوں کی فلاح و بہبود کیلئے بھی جامع پلان شامل ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعلی بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو کی قیادت میں صوبائی حکومت صوبے کی ترقی اور عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے ہمہ وقت کوشاں ہے حالیہ بجٹ میں بلوچستان کے تمام پسماندہ اضلاع کو ترقی دینے کے لئے خصوصی توجہ مرکوز کر کے خطیر رقم مختص کی گئی ہے انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت صوبے کی ترقی اور عوام کے اجتماعی مفادات میں ایسے فیصلے کرے گی جس کے ثمرات سے جلد سے جلد عوام مستفید اور صوبہ ترقی وخوشحالی کی راہ پر گامزن ہوگا۔انہوں نے کہا کہ اس بجٹ میں صحت تعلیم آب نوشی،شہریوں کے تحفظ اور یکساں ترقی کے لیے اضلاع کے سالانہ ترقیاتی پیکیج کا عکس نظر آتا ہے۔انہوں نے کہا کہ صوبے کے آئندہ مالی سال کا بجٹ 580 ارب روپے سے زائد ہے جس میں ترقیاتی منصوبوں کیلئے 192کروڑ روپے رکھی کی گئی ہے جس سے صوبے میں ترقی کے ساتھ ساتھ عوام کا معیار زندگی میں نمایاں تبدیلی نظر آئے گی انہوں نے کہا کہ بلوچستان اسمبلی کے تمام حلقوں کو برادری کی بنیاد پر فنڈز دیے گئے ہیں تاکہ تعصبات کو بلاطاق رکھ کرعوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف فراہم کیا جاسکے انہوں نے کہا کہ حالیہ بجٹ میں ملازم پیشہ افراد کی تنخواہوں میں وفاق کے طرز پر 15فیصد اضافہ کر دیا گیا ہے جس سے ملازم پیشہ افراد کو ریلیف ملے گی۔حکومت کی کوشش ہے کہ صوبے کے عوام کو ہرممکن سہولتیں فراہم کرے جبکہ شہروں کے ساتھ ساتھ دور دراز علاقوں پر بھی توجہ مرکوز کرکے انہیں بھی ترقی کے عمل میں شامل کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ موجودہ بجٹ اس لیے بھی اہمیت کا حامل ہے کہ اس میں ترقیاتی منصوبوں کو مکمل کرنے اور عوام کو ہر ممکن سہولت بہم پہنچانے کے لیے جامع اور ٹھوس حکمت عملی وضع کی گئی ہے۔
خبر نامہ نمبر 4148/2022
کوئٹہ29 جون:بلوچستان فوڈ اتھارٹی نے حفظان صحت کے اصولوں کی خلاف ورزی اور بی ایف اے فوڈ بزنس لائسنس کے بغیر اشیاء خوردونوش کا کاروبار کرنے پر مراکز کے خلاف کارروائیاں تیز کردیں۔ اس ضمن میں بلوچستان فوڈ اتھارٹی کی انسپیکشن ٹیموں کی جانب سے کوئٹہ میں 1 معروف بیکری، 8 ملک شاپس سمیت 23، تربت شہر میں 3 جبکہ صحبت پور میں 2 خوراک کے مراکز پر جرمانے عائد کر دئیے گئے۔ کوئٹہ کے شہر کے وسط میں قائم مشہور بیکری کے خلاف گزشتہ ہدایات کے باوجود تیار بیکری آئٹمز پر مینوفیکچرنگ و ایکسپائری تواریخ ظاہر نہ کرنے اور فوڈ بزنس لائسنس نہ ہونے پر کارروائی کی گئی جبکہ ملک شاپس کے خلاف دودھ میں ملاوٹ ناقص صفائی و لائسنس کی عدم دستیابی پر ایکشن لیا گیا۔ کوئٹہ شہر کے مختلف علاقوں سرکلر روڈ، سورجگنج بازار، چمن ہاؤسنگ، نواں کلی بائی پاس، سرکی روڈ، عدالت روڈ اور جوائنٹ روڈ میں بی ایف اے کی الگ الگ انسپیکشن ٹیموں نے مجموعی طور پر ایس او پیز کی خلاف ورزی اور لائسنس کے بغیر اشیاء کی تیاری و فروخت پر جن دیگر مراکز کے خلاف کارروائی کی ان میں بیکنگ یونٹس، ہوٹل، جنرل اسٹورز، سپر اسٹورز اور نان بائی شاپس شامل تھیں۔ علاوہ ازیں تربت شہر میں زونل فوڈ سیفٹی ٹیم (مکران) نے 1 جنرل اسٹور سے زائد المعیاد مصالحے برآمد کیے جبکہ 1 کیفے اور 1 ہوٹل کو بالترتیب ناقص صفائی، باسی و بدبودار گوشت کی موجودگی ورکرز کی ذاتی صفائی نہ ہونے اور گندے واٹر اسٹوریج ٹینک سے صارفین کو آلودہ پانی فراہم کرنے پر جرمانہ کیا گیا۔ اسی طرح صحبت پور میں زونل ڈائریکٹر بی ایف اے امداد علی نے اپنی ٹیم کے ہمراہ مراکز کی چیکنگ کرتے ہوئے 2 جنرل اسٹورز سے ممنوعہ چائنیز نمک اور غیر معیاری نان فوڈ گریڈ کلرز کی بڑی مقدار برآمد کرلی، جنرل اسٹورز سے پکڑی گئیں مضر صحت اشیاء ضبط کرکے جرمانے عائد کیے گئے۔