﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر 4777
کوئٹہ۔ 04 اگست۔ وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے کہا ہے کہ 5 اگست 2019 تاریخ کا وہ سیاہ دن ہے کہ جس دن ہندو انتہا پسند پارٹی بی جے پی نے بھارتی آئین سے آرٹیکل 370 اور 35 A کو ختم کرتے ہوئے کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ کیا یوم استحصال کشمیر کی مناسبت اپنے ایک پیغام میں وزیراعلیٰ نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر پر بھارتی ریاستی مظالم کا نہ رکنے والا سلسلہ جاری ہے جس میں لاکھوں بے گناہ کشمیریوں کو شہید کیا گیا اور اب کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کرتے ہوئے کشمیریوں کی زمینیں چھین کر انتہا پسند ہندوو¿ں کو آباد کیا جارہاہے اور مسلمانوں کی اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے اور کشمیریوں کی زندگیوں کو اجیرن بنایا جارہا ہے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ عالم برادری کو بھارتی ریاستی اداروں کے جبر اور ظلم کا نوٹس لینا چاہئے اور وہاں اقوام متحدہ کی قرارداد کے عین مطابق کشمیریوں کو ان کا حق استصواب رائے دینا چاہیے وزیراعلیٰ نے کہا کہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے اور پاکستانیوں اور مقبوضہ کشمیریوں کا رشتہ لازوال ہے بھارت نے ہمیشہ یہی کوشش کی مقبوضہ کشمیر کے کشمیریوں کے قلوب سے پاکستان کی محبت کو مٹایا جائے لیکن بھارت ہر بار یہ بھول جاتا ہےکہ پاکستانیوں اور مقبوضہ کشمیری بھائیوں کے دل ساتھ دھڑکتے ہیں وزیراعلیٰ نے کہا کہ بلوچستان کے عوام کشمیریوں کے حق خودارادیت کی مکمل حمایت اور تائید کرتے ہیں جس کیلئے وہ بھارتی ریاستی جبر کے خلاف ہر فورم پر آواز بلند کرتے رہینگے وزیراعلیٰ نے کہا کہ بھارت کشمیریوں کی آواز حق خودارادیت دبانا چاہتا ہے جس میں وہ پوری طرح سے بوکھلاہٹ کا شکار ہوچکا ہے بھارت نے بے گناہ کشمیری حریت رہنما یاسین ملک کو عمر قید کی سزا سنائی تاکہ کشمیریوں کی آواز کو ختم کیا جا سکے لیکن یہ بھارت کی خام خیالی ہے کہ وہ ظلم و جبر سے کشمیریوں کو انکے حق سے محروم کر پائے گا وزیر اعلیٰ نے تمام پاکستانیوں سے اپیل کی کہ وہ یوم استحصال کشمیر پر اپنے کشمیریوں کے ساتھ بھرپور یکجہتی کا اظہار کریں اور مظلوم کشمیری بھائیوں کی آواز بنیں۔
خبرنامہ نمبر 4778
کوئٹہ 04اگست۔ صوبائی مشیر داخلہ میر ضیاءاللہ لانگو نے پولیس یوم شہداء کے موقع پرپیغام دیتے ہوئے کہا کہ یوم شہداء تجدید عہدِ وفا کا دن ہے، اپنے شہیدوں کی قربانیوں کو رائیگاں نہیں جانے دیں گے۔ مشیر داخلہ نے کہا کہ دہشت گردی کے مکمل خاتمے تک ہمہ وقت سرگرم عمل رہیں گے، سپاہی سے لے کر ایڈیشنل آئی جی تک شہداء نے قربانی دی، ہمیں اپنے شہیدوں اورغازیوں پر فخر ہے۔میر ضیاءاللہ لانگو نے کہا کہ عوام کے تحفظ کے لئے اپنی جانیں دینے والے پولیس افسران کی لازوال قربانیوں کو فراموش نہیں کیا جاسکتا ہے پولیس کے شہداءنے عوام کے جان و مال کے تحفظ کیلئے اپنی زندگیوں کی قربانی دے کر تاریخ رقم کی ہے، پولیس کے شہداءہمیشہ ہمارے دلوں میں زندہ رہیں گے۔ انہوں نے مزید کہاتھا کہ قوم آج ان عظیم ہیروز کی لازوال قربانیوں کو سلام پیش کرتی ہے، پولیس شہداءکے اہل خانہ کی دیکھ بھال ہماری ذمہ داری بھی ہے اور فرض بھی، پولیس شہداءکے اہل خانہ کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں اور پولیس شہداءکے لواحقین کو تنہا نہیں چھوڑیںگےمشیر داخلہ نے کہا کہ یوم شہداء پولیس ان افسران اور جوانوں سے تجدید عہد کا دن ہے جو امن کی راہ میں اپنی جان کا نذرانہ دے کر شہادت کے عظیم مرتبے پر فائزہوئےبلوچستان پولیس کے ان بہادر بیٹوں کی قربانیوں کے ثمرات ا?ج صوبے میں امن کی بحالی اور عوام کے تحفظ کے ضامن بن کر ہم سب کے سامنے ہیں بلوچستان پولیس کا ہر افسر اور جوان عوام کے جان و مال کے تحفظ اور امن کے لیئے اپنی جان ہتھیلی پر لیئے فرض کی ادائیگی میں مصروف عمل ہے۔تاکہ ہماری ا?نے والی نسلوں کے مستقبل کو محفوظ بنایا جاسکے
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبر نامہ 4779
کوئٹہ ، 4اگست 2022 :۔ آئی جی پولیس بلوچستان عبدالخالق شیخ نے4اگست یوم شہداءپولیس کے موقع پرشہداءکے لواحقین سے خطاب کے دوران کہا ہے کہ شہداءبلوچستان پولیس کی عظیم فیملی کووہ سلام پیش کرتے ہیں انہیں فخر ہے کہ وہ ایسی فورس کا کمانڈ رہیں جس کا ہر جوان عزم بہادری اور حوصلے کا بہترین مثال ہے ہمارے جوان ہمہ وقت جرائم اور خصوصاً دہشت گردی کے خلاف لڑتے ہوئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر کے اللہ کے ہا ںسر خرو ٹھرے بلوچستان پولیس کے تقریباً 960کے قریب شہدا ءنے اس بات کا ثبو ت دیا ہے کہ اس غیور فورس کا ہر جوان عوام کی تحفظ اور فرض کی ادائیگی کی خاطر موت کی آنکھوں میں آنکھیں ڈا ل کراپنی ڈیوٹی سر انجام دیتا ہے بلوچستان کے بہادر آفسیروں اور جوانوں نے اپنی جانیں قر بان کر کے صوبے میں قیام امن کو یقینی بنایا ہے اور شہادت کے بلند مرتبے پر فائض ہو کر ایک نئی تاریخ رقم کی ہے جن کی قربانیوں کا ہم آج اعتراف کر رہے ہیں ہم سب نے گروہی لسانی و طبقاتی اور نسلی تفریق کو بالا ئے طاق رکھ کر دشمن کو شکست فاش دی ہے اور خوشحال اور ترقی یافتہ بلوچستان کا خواب شرمند ہ تعبیرہوا۔ پولیس فورس اپنے قیام سے لیکرآج تک امن کی علمبردار رہی ہے ہمیں فخر ہے کہ حامد شکیل صا بر، فیاض سنبل ،مبارک شاہ اور ساجد مہمند جیسے بہادر آفسیران اور سب انسپکٹر اسماعیل جس کے خاندان سے تین بہا در بیٹے اور ایک داما د نے شہادت کا رتبہ پایایہ سب ہم میں سے ہیںآئی جی پولیس نے اس موقع پر کہا کہ بلوچستان پولیس اپنے فرائض کے حوالے سے ہمیشہ پرعزم ہے اورہمارا عزم مزید پختہ ہوتا جا رہا ہے کہ ہم دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑنے اور امن کے قیام کے لئے ہر وقت برسرے پیکار رہتے ہیں۔یہی وجہ ہے کہ ہم سب کی مشترکہ کاوشوں سے دہشت گردی کا خاتمہ ممکن ہوا ان قربانیوں کی بدولت عوام خود کو پہلے سے زیا دہ محفوظ تصور کرتی ہے۔فورس کے مسائل کے حل کیلئے ایک سربراہ کی حیثیت سے میں ہر فورم پر خود کو بلوچستان پولیس کا وکیل سمجھتا ہوں میں واضح کرنا چاہتا ہو کہ مجھے کسی صورت شہداءکی فیملی سے الگ نہ سمجھا جائے جہنوں نے وطن عزیز کی خاطر اپنی جانیں قربان کی میں ہر فورم پر پولیس اور خصو صا ً شہداءکے لواحقین کے مسائل کے حل کے لئے اپنی آواز اٹھاتا رہوں گا انہوںنے کہا کہ بلوچستان پولیس کی تنخوائیں پنجاب ، سندھ اور خیبر پختونخوا کے برابر کرنا اور خاص کر بلوچستان پولیس کا ریسک الا?نس میں اضافہ میر ی ترجیحات میں شامل ہیں۔بلوچستان پولیس کی دہشت گردی کے خلاف قربانیاں لازوال ہیں اور حکومت نے پولیس کے شہداء پیکج میں اضافے کا اعلان کیا تھا جس میںبلوچستان پولیس شہداءکے اہل خانہ کو پنجاب اور سندھ پولیس کی طرز پر ازسرنو اسپیشل پیکج اور مراعات فراہم کرنے کے لئے اپنی تمام تر کاوشیں کرتا رہوں گا انہوں نے کہا کہ 2006سے اب تک تقریباً شہدائ کے 200بچوں کو مختلف عہدوں انسپکٹر ، سب انسپکٹر ، اسسٹنٹ سب انسپکٹر ، کانسٹیبل ، جونیئر کلر ک اور کلاس فور میں بھر تی کیا جاچکا ہے شہداءکے لواحقین کے لئے پولیس شہداءاسکالر شپ کے ذریعے پوری کوشش ہو گی کہ ایسا مربوط نظام بنایاجائے جس سے وہ ثانوی سے لیکر یونیورسٹی کی سطح تک باقاعدہ تعلیم حاصل کر سکیں آئی جی پولیس نے اعلان کیا کہ فورس کے شہیدوں اور حاضر سروس اہلکاران کے بچے کیڈٹ کالجز میں داخلہ کو یقینی بنائیں اور اس ضمن میں محکمہ ان کے تمام تعلیمی اخراجات برداشت کرے گا۔اس کے علاوہ آئی جی نے ایک تعلیمی سروے کروانے کے احکامات بھی دئے جس کے ذریعے شہدائ اورپولیس کے حاضر سروس اہلکاروں کے بچوں کو پھرکا جائے گا اور ان کے معیاری تعلیمی اداروں کے خواب کو پورا کیا جائے گا۔آئی جی پولیس نے باور کروایا کہ پولیس شہداء کی بیواﺅں کی مالی معاونت کے لئے تمام بھی دستیاب وسائل بروئے کار لا ئے جا رہے ہیں فور س کمانڈر نے اس عزم کا اظہار کیا کہ بلوچستان پولیس فورس کو ایک مثالی فورس بنانا میرا خواب ہے خصوصاً فورس کے ہر فرد کو پیشہ ورانہ تربیت کی فراہمی اور شہداءکے خاندانوں کے بہبود کویقینی بنانامیر ا عزم ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر 4780
گوادر:4 اگست: ڈپٹی کمشنر گوادر کپٹن ریٹائرڈ جمیل احمد کی زیر صدارت ڈسٹرکٹ پرائس کنٹرول کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں تمام متعلقہ افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں اشیائے ضروریہ سبزی،چکن، گوشت مچھلی اور پیاز سمیت دیگر اشیائے ضروریہ کی دستیابی اور قیمتوں کا تقابلی جائزہ لیا گیا اجلاس
میں ڈپٹی کمشنرنے اشیائے ضروریہ کی مقررہ نرخوں پر فروخت اوردکانوں پر ریٹ لسٹ نمایاں جگہ آویزاں کرانے کی تاکید کی۔انہوں نے افسران کوعلی الصبح سبزی منڈیوں کے روزانہ دورہ کرکے سبزیوں وپھلوں کی بولیوں کی مانیٹرنگ جاری رکھنے کا بھی حکم دیا اور کہا کہ حکومتی ویژن کے مطابق پرائس کنٹرول میکنزم پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے ڈپٹی کمشنر نے ضلع بھر کے متعلقہ افسران کو ہدایت کی ہے کہ ضلع بھر میں مارکیٹوں اور بازاروں میں پرائس کنٹرول میکنزم پر عملدرآمد کو ہر حال میں یقینی بنایا جائے اور تمام تر عمل شفاف رکھنے اور دکانداروں کے پاس پرائس لسٹ کی موجودگی یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیا اجلاس میں بتایا گیا کہ گرانفروشی کرنیوالے کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی اور لوگوں سے بھی اپیل کیا گیا ہے اگر ضلع بھر میں کسی بھی جگہ گراں فروشی اور زائیدمعاد اشیاء کی شکایت ھو تو وہ فوری طور پر اپنے اسسٹنٹ کمشنر اور تحصیلدار کے پاس شکایت درج کریں تاکہ گراں فروش ذخیرہ اندوزی اور زایدالمعیاد اشیاء خرید فروخت کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ 4781
زیارت02اگست۔ محکمہ زراعت ڈسٹرکٹ انتظامیہ کے ساتھ مل کر بارش اور سیلابوں سے نقصانات کا جائزہ لے رہی ہے ان خیالات کا اظہار ڈپٹی ڈائریکٹر زراعت توسیعی حاجی نذیر احمد پانیزئی نےزمیندار ایکشن کمیٹی زیارت کے چیئرمین محمد نعیم پانیزئی کی قیادت میں ملنے والے وفد سے ملاقات کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہامحکمہ زراعت کے اعلی افسران اورسینئر صوبائی وزیر حاجی نور محمد دمڑ،ڈپٹی کمشنر زیارت حبیب نصیر کی ہدایات کی روشنی میں زمینداروں کے نقصانات کا جائزہ لے رہی ہے ، حالیہ بارشوں سے جس طرح بلوچستان کے باقی اضلاع میں جس طرح زمینداروں کا نقصان ہوا اسی طرح ضلع زیارت میں بھی بارشوں اور سیلابوں نے زمینداروں کو کافی نقصان پہنچا یا حکومت زمینداروں کے نقصانات کا جائزہ لے رہی ہے اور محکمہ زراعت نقصانات کا جائزہ لے کر ان کو اعلی حکام تک پہنچا کر زمینداروں کے مشکلات کے خاتمے لیے کردار ادا کرے گی۔ضلع زیارت کےزمینداروں نے اعلی حکام سے اپیل کی ہے ضلع زیارت کی باقی نقصان زدہ یونین کونسلز کو آفت زدہ قرار دیا جائے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ 4782
کوئٹہ04 اگست 2022۔ صوبائی محتسب بلوچستان نذر محمد بلوچ ایڈوکیٹ نے ہیلی کاپٹر حادثے میں کور کمانڈر کور 12 لیفٹیننٹ جنرل سرفراز علی, ڈی جی پاکستان کوسٹ گارڈ میجر جنرل امجد حنیف و دیگر فوجی آفیسران کی شہادت پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے, اپنے ایک تعزیتی بیان میں انہوں نے قوم کے ان بہادر سپوتوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان تمام شہداء جن میں فوج کے اعلٰی آفیسران شامل تھے جنہوں نے بلوچستان میں بارشوں اور سیلاب سے تباہی کے بعد امداد و بحالی کے کاموں میں حصہ لیتے ہوئے جس طرح جام شہادت نوش کیا ان کی اس عظیم قربانی کو قوم تا دیر یاد رکھے گی, صوبائی محتسب نے کہا کہ فوج کے ان اعلٰی آفیسران کی شہادت کا دکھ و غم پورے بلوچستان کے عوام کو ہے, انہوں نے تمام شہداء کے خاندانوں سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ ان کے غم میں برابر کے شریک ہیں, صوبائی محتسب نے دعا کی کہ اللہ تعالٰی تمام مرحومین کو اپنی جوار رحمت میں اعلٰی مقام عطاء فرمائے اور پسماندگان کو صبر جمیل عطاء کرے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر 4783
کوئٹہ 04 اگست : حکومت بلوچستان محکمہ ملازمت ہائے نظم و نسق کے ایک اعلامیے کے مطابق حکومت بلوچستان کی آسامیوں پر ابتدائی تقرری کے ذیلی رولز (5) اور (6) میں عمر کی بالائی حد میں نرمی کی ہے رولز 2012 مقرر متعلقہ سروس رولز کے تحت عمر کی بالائی حد میں سات سال کی عمومی رعایت دی گئی ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
۔خبرنامہ نمبر 4784
لسبیلہ۔4 اگست انسپکٹر جنرل پولیس بلوچستان و ڈپٹی انسپکٹر جنرل پولیس قلات ریجن کی خصوصی ہدایت پر SSP لسبیلہ کی زیرقیادت شہدائے پولیس کی بے مثال قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرنے اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے ضلع بھر میں تقاریب کا انعقاد کیا گیالسبیلہ پولیس کی جانب سے تمام تھانوں، لائن اور دفاتروں میں شہداء پولیس ڈے پر قر?ن خوانی کا بھی اہتمام کیا گیا اس سلسلے میں ایس ایس پی لسبیلہ آفس میں یادگار شہدائ پولیس پر مرکزی تقریب منعقد ہوءایس ایس پی لسبیلہ دوستین دشتی کی زیر قیادت یادگار شہداء پر پولیس شہداءکے بچوں اور افسران نے گلدستے رکھے۔ضلعی پولیس کے چاک وچوبند دستے نے یادگار شہدا ءپو لیس پر سلامی دی اور شہداءکے لئے فاتحہ خوانی بھی کی گئی ایس ایس پی لسبیلہ دوستین دشتی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قیام امن میں لسبیلہ پولیس کے شہداءاور غازیوں کا کلیدی کردار رہاہے امن کی بحالی کیلئے پولیس کے 19 جوانوں نے جام شہادت نوش کیا ہے انہوں نے کہا کہ شہداءکے لخت جگروں نے اس ملک اور صوبے میں امن کی خاطر تکالیف سہہ کر جو قربانیاں دی ہیں وہ ہمارے لئے باعث فخر ہے انہوں نے کہا کے امن کی آبیاری اپنے لہو سے کرنے والے شہداء ہمیشہ ہمار ے دلوں میں زندہ وجاوید رہیں گے انہوں نے کہا کہ آئی جی پولیس کا وژن ہے کہ ہرضلع میں پولیس کے شہداءکےلئے تقاریب منعقد کی جائیں آج کی تقریب اس کا تسلسل ہے امن کی بحالی اور لسبیلہ پولیس کے جوانوں کی قربانیوں کی بدولت دیگر علاقوں کی نسبت امن وامان کی صورتحال قدرے بہتر ہے ایس ایس پی دوستین دشتی نے کہا کہ شہداءکے گھرانوں کی داد رسی کیلئے وہ ہمہ وقت کوشاں ہیں انہوں نے شہداءپولیس کے ورثاءکو یقین دلایا کہ وہ ہر قدم پر شہداءکے گھرانوں کے ساتھ ہمیشہ کھڑے رہیں گے پولیس شہداءکے گھرانوں کو کبھی تنہا نہیں چھوڑینگے ایس ایس پی نے کہا کہ ضلعی ہیڈکوارٹر اوتھل کے بعد جلد حب میں بھی یادگار شہدائے پولیس بنایا جائیگا ایس ایس پی لسبیلہ نے اس عزم کا اظہار کیا کہ بلوچستان کے صنعتی ضلع لسبیلہ کا امن ہر صورت برقرار رکھا جائیگاایس ایس پی لسبیلہ نے شہداءپولیس کی قبروں پر حاضری دی پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی شہدائے پولیس کے لواحقین سے انکے گھروں میں جا کر تعزیت کی علاوہ ازیں ضلعی پولیس حب سرکل کی جانب سے بھی انڈسٹریل سٹی حب میں بھی شہداءکو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے ڈی ایس پی حب سرکل یونس رضاء کی زیر نگرانی تقریب منعقد ہوءپولیس شہداءکے گھرانوں سے تعلق رکھنے والے اہلخانہ اور سرکاری محکموں کے افسران شریک ہوئے پولیس شہداء ڈے کی حب سرکل کی تقریب میں ایف سی کے کرنل سید عامر رضا خصوصی طور پر شریک ہوئے ایف سی کے کرنل سید عامر رضا نے پولیس یوم شہداءکے موقع پرپیغام دیتے ہوئے کہا کہ عوام کے تحفظ کیلئے اپنی جانوں تک کا نذرانہ پیش کرنے والے تاریخ میں ہمیشہ کے لیے امر ہوگئے ہمیں شہدائے پولیس کی قربانیوں پر فخر ہے انہوں نے کہا کہ ضلعی پولیس کی آج کی تقریب اس بات کا احساس دلارہی ہے کہ پولیس شہداءآج بھی ہمارے دلوں میں زندہ ہیں
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر 4785
جھل مگسی 04 اگست۔ ڈپٹی کمشنر جھل مگسی ڈاکٹر شرجیل نور کی خصوصی ہدایت پر ضلعی ناظم صحت جھل مگسی ڈاکٹر رخسانہ مگسی کی جانب سے سیلاب سے متاثرہ گاو¿ں قاضی اسمعیل تحصیل گنداواہ گوٹھ سارنگانی میں سیلاب کے پیش نظر بی ایچ یو سارنگانی میں تین روزہ فری میڈیکل کیمپ کا انعقاد کیا گیا ہے جس کی نگرانی ڈاکٹر اظہر مگسی ڈاکٹر ظفر احمد آرائیں سمیت ماہر ڈاکٹرز نے مریضوں کا طبی معائنہ کیا اور ادویات فراہم کیں جبکہ اس فری میڈیکل کیمپ سے گوٹھ بشکیانی سارنگانی ،چاکرانی سارنگانی ،گوٹھ سومرہ ،اور کیچوانی سارنگانی مستفید بھی ھو رہے ہیں ڈپٹی کمشنر جھل مگسی ڈاکٹر شرجیل نور و ضلعی ناظم صحت ڈاکٹررخسانہ مگسی نے بھی کیمپ کا دورہ کیا قاضی اسماعیل کے مکینوں نے ڈپٹی کمشنر جھل مگسی ڈاکٹر شرجیل نور اور ضلعی ناظم صحت ڈاکٹر رخسانہ مگسی کی اس عوام دوست اقدام پر ان کا شکریہ ادا کیا. اس موقع پر ڈپٹی کمشنر جھل مگسی ڈاکٹر شرجیل نور نے کہا کہ سیلاب متاثرین کے لئے ضلعی انتظامیہ کی جانب سے مختلف علاقوں میں فری میڈیکل کیمپ کا انعقاد کیا جارہا ہے سیلاب سے متاثرہ افراد کو مختلف وبائی امراض سے محفوظ رکھنے کے لیے بیماریوں سے بچاو¿ کی ویکسینیشن اور ادویات بھی فراہم کی جا رہی ہیں ان کے لیے ہر ممکن اقدامات کو یقینی بنایا جارہاہے۔ ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ مختلف علاقوں میں سیلاب کی وجہ سے راستے بند ہوگئے تھے مگر انتھک محنت کے بعد راستوں کی بحالی کا عمل مکمل ہو چکا ہے اور ان علاقوں میں طبی امداد کی سہولیات کی فراہمی کے لیے بھی اقدامات کئے جا رہے ہیں تاکہ لوگوں کو صحت کی سہولیات کے متعلق کسی بھی قسم کی مشکلات سے دوچار نہ ہونا پڑے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر 4786
چمن 04 اگست : ڈپٹی کمشنر چمن حمید زہری کی قیادت میں یوم شہداءکی مناسبت سے پولیس فورس کی خدمات کے اعتراف اور شہدا کی قربانیوں کو یاد کرنے کے حوالے سے سٹی تھانے چمن میں ایک تعزیتی ریفرنس منعقد ہوا۔ جس میں ڈپٹی کمشنر حمیدزہری، ڈی پی او محمدعلی کاسی، سیاسی وہ قبائلی عمائدین حاجی نصیراحمدخان باچا خان، ملک عبدالخالق اور سول سوسائٹی انجمن تاجران کے رہنماو¿ں اور دیگر شہریوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ اس موقع پر ملک بھر میں آج یومِ شہدائے پولیس کے موقع پر وطن عزیز میں امن و استحکام اور عوام کے جان و مال کی حفاظت کے لیے اپنے جانوں کے نذرانے پیش کرنے والے پولیس فورس کے جوانوں کو خرج عقیدت پیش کیا گیا۔ یوم شہدائے پولیس ہر سال مورخہ 4 اگست کو ملکی سطح پر منایا جاتا ہے جس کا مقصد شہدائے پولیس کی بے مثال قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرنا اور ان بہادر سپوتوں کے اہل خانہ کے ساتھ اظہار یکجہتی کرنا ہے۔ اس دن کی مناسبت سے ضلعی انتظامیہ نے بیان جاری کرتے ہوئے پاکستان پولیس کو سلام پیش کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان پولیس نے اپنے فرض نبھانے اور ملک میں امن و استحکام لانے میں اپنی قیمتی جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے۔ کہ آج یوم شہدائے پولیس کے موقع پر میں ان شہدا کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔ ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ ہم یقین دلاتے ہیں کہ ہم اپنے شہدا کی لازوال قربانیوں کو ہرگز رائیگاں نہیں جانے دیں گے ڈپٹی کمشنر چمن حمید زہری اور ڈی پی او محمد علی کی قیادت میں یوم شہدائے پولیس عقیدت واحترام سے منایا گیااس موقع پر یادگار شہداء پر پولیس شہداءکے بچوں اور افسران نے پھول چڑھائے اور کہا کہ قیام امن میں چمن پولیس کے شہداءاور غازیوں کا کردار ہمیشہ کلیدی رہا ہے انہوں نے کہا کہ شہداء کے لخت جگروں نے اس ملک اور صوبے میں امن کی۔خاطر تکالیف سہہ کر جو قربانیاں دی ہیں وہ ہمارے لئے باعث فخر ہے اور امن کی آبیاری اپنے لہو سے کرنے والے سپوت ہمیشہ ہمار ے دلوں میں زندہ وجاوید رہیں گے ۔ اس موقع پر ڈی سی و ڈی پی او چمن اور قبائلی راہنماو¿ں پولیس نوجوانوں و دیگر افراد نے شہداء پولیس کی قبروں پر حاضری دی پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی۔۔ شہداءکیلئے دعا کی پروگرام کے اختتام پر ڈپٹی کمشنر حمید زہری اور ڈی پی او محمدعلی کاسی نے شہداء کے بچوں میں نقد رقم اور انعامات تقسیم کئے،
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر 4787
کوئٹہ۔ 04 اگست : پارلیمانی سیکرٹری سائنس اینڈ ٹیکنالوجی قانون و پارلیمانی امور ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے محکمہ صحت بلوچستان کے زیر انتظام چلنے والے تمام اسپتالوں کو جدید کمپیوٹرائزڈ سسٹم سے منسلک کرکے روزآنہ کی بنیاد پر آنے والے مریضوں کی طبی ہسٹری اور میڈیکل اسٹیٹس کی سنٹرلائزیشن کے لئے تیکنیکی معاونت کی پیشکش کرتے ہوئے قابل عمل آئی ٹی منصوبے تشکیل دینے کی ہدایت کی ہے سول سنڈیمن پروانشل اسپتال کوئٹہ کے غیر رسمی دورے کے موقع پر پارلیمانی سیکرٹری سائنس اور ٹیکنالوجی قانون و پارلیمانی امور ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے کہا کہ اسپتال میں آئی ٹی کے مرکزی سرور سے منسلکی کے بعد کسی بھی مریض کا تمام ڈیٹا اور اپ ڈیٹ ہر شعبے میں موجود ہوگی سول سنڈیمن سمیت کوئٹہ کی ٹرشری کئیر اسپتالوں کی انتظامیہ ملک کے بڑے نجی اسپتالوں کی طرز پر مریضوں کی ای فائلنگ ریکارڈ کیپنگ کرے تو وزرات انفارمیشن ٹیکنالوجی ہر ممکن تعاون کرے گی اس موقع پر میڈیکل سپریٹینڈنٹ سول سنڈیمن پروانشل ہاسپیٹل ڈاکٹر امین خان مندوخیل نے پارلیمانی سیکرٹری سائنس اینڈ ٹیکنالوجی قانون و پارلیمانی امور کو اسپتال میں جاری ترقیاتی و توسیعی منصوبوں سے متعلق آگاہی دی ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے کہا کہ سول اسپتال میں جدید برن یونٹ کا قیام ایک غیر معمولی پیش رفت ہے صوبائی حکومت نے سول اسپتال میں پرانی ناقابل استعمال عمارات کو منہدم کرکے ڈیڑھ ارب روپے کی لاگت سے سرجیکل ٹاور کی تعمیر کا منصوبہ بنایا ہے اس منصوبے کی تکمیل سے شہر کے وسط میں واقع اس اسپتال میں طبی خدمات کے دائرہ کار کو بہتر اور وسیع کیا جاسکے گا کوشش کی جائے کہ بھاری لاگت سے تعمیر ہونے والے اس سرجیکل ٹاور کو جدید انفارمیشن ٹیکنالوجی سے منسلک کرکے مریضوں کا ڈیٹا ، علاج معالجے کی پیش رفت سمیت ڈیوٹی پر متعین ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکس کی حاضری کو آر ٹی ایم ایس سے منسلک کیا جائے ، ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے نرسنگ ہاسٹل ، پیڈز وارڈز، شعبہ حادثات کا بھی معائنہ کیا اور اسپتال میں طبی خدمات کی فراہمی اور صفائی کے نظام میں بہتری پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے ایم ایس اور اسپتال انتظامیہ کی کارکردگی کو سراہا نرسنگ ہاسٹل کے معائنے کے موقع پر ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے ہاسٹل میں رہائش پذیر نرسز سے بھی ملاقات کی اور ان کے مسائل دریافت کئے نرسنگ اسٹاف نے ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی کا شکریہ ادا کیا جن کی کاوشوں سے نرسنگ ہاسٹل کی تزئین و مرمت اور نئے ٹیوب ویل کی تنصیب کا منصوبہ مکمل ہوا جس سے نرسنگ ہاسٹل میں قلت آب کا دیرینہ مسئلہ مستقل بنیادوں پر حل ہوا ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے نرسنگ اسٹاف کو تلقین کی کہ سہولیات کی دستیابی کے بعد وہ اپنے فرائض کی انجام دہی پوری نیک نیتی اور دلجوئی سے کریں ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے نو تعمیر شدہ برن یونٹ کا بھی معائنہ کیا جہاں طبی یونٹ کے سربراہ پروفیسر منظور حسین نے برن یونٹ میں موجود طبی سہولیات اور خدمات سے متعلق بریفننگ دی ،
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبر نامہ نمبر 4788
4اگست : لورالائی. شہید اللہ نواز پولیس لائن لورالائی میں شہدا پولیس کی یاد میں ایک سادہ پروقار تقریب زیر صدارت ایس ایس لورالائی آصف علی مستوئی منعقد ہوئی۔جس کے مہمان خاص ڈپٹی کمشنر لورالائی ڈاکٹر عتیق الرحمن شاہوانی تھے۔اس کے علاوہ تقریب میں بی سی زونل کمانڈنٹ احمد سلطان، ایس ڈی پی او سردار نصراللہ خان ، ڈی ایس پی عثمان غنی مندوخیل ، ایس ایچ او عبدلکریم مندوخیل ، صحافی اور شہدا کے لواحقین نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ تعزیتی تقریب میں چیف سیکرٹری بلوچستان اور آئی جی پولیس بلوچستان کے شہدا کے حوالے سے پیغامات سنائے گئے۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مہمان خصوصی ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر عتیق الرحمن شاہوانی ، ایس ایس پی آصف علی مستوئی،بی سی زونل کمانڈ نٹ احمد سلطان، ایس ڈی پی او سردار نصراللہ خان حمزہ زئی ، ڈی ایس پی عثمان غنی مندوخیل نے پولیس لائن اور ڈی آئی جی آفس شہداءکو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ شہید کبھی نہیں مرتے۔وہ ہمارے دلوں میں ہمیشہ زندہ رہیں گے۔انہوں نے کہا کہ شہدا کے لواحقین کے ساتھ ہمیشہ تعاون جاری رہے گا۔ہمارے شہدا نے اپنے لہو سے دلیری اور جان بازی کی ایسی بیشمار داستانیں رقم کی جو رہتی دنیا تک ان کے ناموں کو روشن رکھیں۔ یوم شہدا پولیس کے موقع پر ہم اس عہد کا اعادہ کرتے ہیں کہ عوام کی خدمت کو اپنا نصب العین بناتے ہوئے ہم ہر دور میں اپنے فرائض کی احسن انداز میں ادائیگی جاری رکھیں گے۔ اور ارض پاک کی خدمت میں کسی قسم کی بھی قربانی سے گریز نہیں کریں گے۔ تقریب کے آخر میں شہدا کے لواحقین کو پھولوں کے گلدستے پیش کئے اور لنگر کا اہتمام کیا گیا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبر نامہ 4789
لسبیلہ4 اگست : بلوچستان میں حالیہ سیلاب کی تباہ کاریوں سے لسبیلہ سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریشن کیجانب سے علاقائی رضا کاروں کی معاونت سے ریلیف آپریشن اور سروے کو وسعت دینے کی ضرورت ہے تاکہ تحصیل بیلہ کے متاثرین کے لئے جاری امدادی سرگرمیاں موئثر اور کامیاب ہو سکیں یہ بات ایم پی اے حاجی احمد نواز بنگلزئی نے سیلاب متاثرین بیلہ کے ہمراہ ڈپٹی کمشنر آفس میں ڈی سی لسبیلہ مراد کاسی سے ملاقات کے دوران کہی۔نمائندہ وفد میں سابق ایم این اے عبدالرﺅف مینگل بیرسٹر جہانزیب قاسم رونجھو اور نصراللہ رونجھو شامل تھے وفد نے ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریشن اور پاک فوج کی حالیہ مون سون سیزن کے دوران ریسکیو ریلیف آپریشن میں انکی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ فوجی جوانوں نے بروقت سول انتظامیہ کی مدد سے ریسکیو آپریشن میں حصہ لیا ۔ نمائندہ وفد بیلہ کے سیلاب سے متاثرہ کچھ ایریاز میں سروے نہ ہونے کے حوالے سے اپنے خدشات سے ڈپٹی کمشنر کو آگاہ کیا۔ڈی سی لسبیلہ مراد خان کاسی نے وفد کو یقین دلایا کہ ضلعی انتظامیہ امداد ی سرگرمیوں کے بعد بلاتخصیص تمام متاثرین کے ہر قسم کے نقصانات کا سروے کرکے ایک جامع رپورٹ چیف سیکرٹری بلوچستان کو ارسال کی جائیگی ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ حالیہ سیلاب کی تباہ کاریوں سے ا نفراسٹرکچر کو شدید نقصان پہنچا ہے ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریشن نے پہلی ترحیح ریسکیو آپریشن اور ریلیف آپریشن پر مرکوز رکھی اور ہنگامی حالات کے باوجود سیلاب متاثرہ علاقوں چانکارہ لیاری دریجی شاہ نورانی کراس اور بیلہ آر سی ڈی قومی شاہراہ کی بحالی کو یقین بنایا گیا۔ڈی سی لسبیلہ نے نمائندہ وفد کو بتایا کہ تحصیل بیلہ کے 52 موضع جات کا یکساں بنیادوں پر غیر جانبدارانہ ریونیو سروے کیا جا رہا ہے اور نقصانات کا تخمینہ لگانے کیلئے ریونیو ٹیمیں فیلڈ میں کام کررہی ہیں ابتک ابتداءسروے میں 10 موضع جات میں سیلاب سے ہونے والے نقصانات کا ڈیٹا اکٹھا کیا گیا ہے اور دیگر ایریاز کا سروے جاری ہے نمائندہ وفد نے ڈپٹی کمشنر کو بیلہ کے سیلاب سے شدید متاثرہ پندرہ گوٹھوں کی نشاندہی کی اور بے گھر افراد کے نقصانات کے ازالے اور ریلیف آپریشن ٹیمیں متاثرین کیلئے بھیجنے کی درخواست کی۔ڈپٹی کمشنر نے نمائندہ وفد کو یقین دلایا کہ ضلعی انتظامیہ مقامی رضاکاروں کیساتھ ملکر متاثرہ علاقوں تک رسائی حاصل کرکے شفافیت سے سروے رپورٹس مرتب کرینگے آخری متاثرین کی بحالی تک ریلیف آپریشن جاری رہیگا۔