خبرنامہ نمبر 8088/2025
کوئٹہ25 اکتوبر:گورنربلوچستان جعفرخان مندوخیل نے کہا کہ انجینئرنگ اور تعمیرات سے وابستہ تمام افراد ملک و قوم کی تعمیر و ترقی کے کاموں میں دن رات مصروف عمل رہتے ہیں. انجینئرنگ کا شعبہ ملک و قوم کی تعمیر و ترقی میں خصوصی اہمیت کا حامل ہے. ہم انجینئرز اینڈ کنسٹرکٹرز کی پوشیدہ صلاحیتوں کو بروئے کار لاکر اپنے روشن مستقبل کو یقینی بنا سکتے ہیں. ان خیالات کا اظہار انہوں نے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں انسٹیٹیوٹ آف آرکیٹیکٹس پاکستان کی آرگنائزنگ کمیٹی کوئٹہ چیپٹر کی جانب سے منعقدہ تین روزہ کانفرنس اور نمائش کا افتتاح کرتے ہوئے کیا. اس موقع پر چیئرمین آئپیکس نصیر عجازی، ڈپٹی چیرمین سیف دوتانی، چیف انجینئر ڈی ایچ اے احمد عزیز، فواد سہیل عباسی، اور بیوٹمز یونیورسٹی انجینئرنگ شعبہ کے چئیرمین نوید مروت سمیت ملک بھر انجینئرز اینڈ بلڈرز کی ایک بڑی تعداد موجود تھی. شرکاء سے خطاب میں گورنربلوچستان جعفرخان مندوخیل نے کہا کہ پاکستان میں اپنے اعلیٰ تعمیراتی معیارات اور نئی بستیوں کی منصوبہ بندی کیلئے ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی کا بھی نمایاں مقام ہے جو شہروں کو خوبصورتی اور نفاست سے بلند کرتا ہے۔ ڈی ایچ اے کوئٹہ کی جلد تکمیل سے یہاں انفراسٹرکچر کی ترقی اور مقامی معیشت پر بھی مثبت اثرات مرتب کرینگے۔ گورنر مندوخیل نے کہا کہ یہ بات واضح ہے کہ سائنس اینڈ انجینئرنگ کے شعبوں میں جو ملک شمسی توانائی کی پیداوار میں اضافہ کریگا تو روشن مستقبل بھی اُسی کا ہوگا. آپ انجینئرز حضرات بجلی کے بحران پر قابو پانے میں ہماری رہنمائی کریں کہ ہم اپنے بجلی کے روایتی نظام کو سولر انرجی پر کسطرح منتقل کر سکتے ہیں. علاوہ ازیں تھری ڈی پرنٹرز کی توسط سے جدید عمارتیں بناکر ہم کسطرح سیمنٹ، سریا، اینٹ اور بجری وغیرہ کے غیرضروری بوجھ سے چھٹکارا پا سکتے ہیں.آپ بتا دیجئے کہ بلڈنگ کوڈ کے حوالے سے سائنس اینڈ انجینئرنگ کا نیا تصور کیا ہے. گورنر مندوخیل نے کانفرنس میں موجود سینئر انجینئرز اور بلڈرز پر زور دیا کہ وہ بلوچستان کے غریب یونیورسٹی اسٹوڈنٹس کیلئے کیا پروگرام رکھتے ہیں اور آرٹیفیشل انٹیلیجنس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی جدید مہارتیں سکھانے میں وہ ہماری کیا مدد اور رہنمائی کر سکتے ہیں. گورنر جعفرخان مندوخیل نے دیگر صوبوں سے آئے ہوئے مہمانوں کا خیرمقدم کیا. قبل ازیں گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل نے تین روزہ نمائش کا بھی باقاعدہ افتتاح کیا اور لگائے گیے اسٹالز کا معائنہ کیا.
خبرنامہ نمبر 8089/2025
کوئٹہ25 اکتوبر:گورنربلوچستان جعفرخان مندوخیل نے کہا کہ طویل جدوجہد اور بھرپور توجہ مرکوز کرنے کے بعد ہم نے کامیابی کے ساتھ بلوچستان میں تمام سرکاری یونیورسٹیوں کو بحرانوں سے نکال کر دیرپا استحکام و ترقی کی جانب گامزن کیا ہیں۔ یہ شاندار تبدیلی تمام وائس چانسلرز صاحبان اور میری گورنر ہاوس ٹیم کی مشترکہ کوششوں کا ثبوت ہے جنہوں نے صوبے میں ہائیر ایجوکیشن کو پروان چڑھانے کے میرے خواب کو حقیقت میں بدلنے کیلئے راہ ہموار کی۔ ہماری اگلی سٹریٹجک ترجیح اکیسویں صدی کے جدید تقاضوں سے ہم آہنگ صلاحیت سازی کے اقدامات کو بڑھانا ہے جس کا مقصد بلوچستان کی تمام پبلک سیکٹر یونیورسٹیوں اور ان کے کیمپسز کی توسط سے پورے خطے میں سماجی و اقتصادی ترقی کو آگے بڑھانا ہے۔ یہ بات انہوں نے وفاقی وزیر مملکت برائے تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت وجیہہ قمر گفتگو کرتے ہوئے کیا. اس موقع پر گورنربلوچستان جعفرخان مندوخیل نے کہا کہ کہ یہ ہماری خوش قسمتی ہے کہ وزیر اعظم میاں شہباز شریف، ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) اور وفاقی وزیر مملکت برائے تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت کی بھرپور حمایت اور رہنمائی کی بدولت بلوچستان میں ہائیر ایجوکیشن کو نمایاں فروغ ملا ہے۔ ان کی اجتماعی کوششیں بلوچستان کے نوجوانوں کو جدید ہنر اور معیاری تعلیم کے ساتھ معاشی طور پر بااختیار بنانے میں اہم کردار ادا کر رہی ہیں جو ہماری علاقائی ترقی کی خواہشات کے عین مطابق ہیں۔ اس باہمی تعاون کے جذبے سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ہم ایک جامع تعلیمی حکمت عملی وضع کرنے کیلئے اچھی پوزیشن میں ہیں جو عالمی معیارات کو اپناتے ہوئے مقامی ضروریات کو پورا کرتی ہے۔ ہائیر ایجوکیشن، آرٹیفیشل انٹیلیجنس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی میں ایچ ای سی کے وسیع تجربے سے خاص طور پر کوالٹی ایجوکیشن اور آن لائن کورسز نے ماضی میں ہماری یونیورسٹیوں کو بہت فائدہ پہنچایا ہے اور مستقبل میں بھی ایسا کرتے رہیں گے اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ بلوچستان تعلیمی جدت اور عمدگی میں سب سے آگے رہے۔
خبرنامہ نمبر 8090/2025
کوئٹہ (25 اکتوبر:وزیرِ اعلیٰ بلوچستان کی مشیر برائے محکمہ ترقیِ نسواں ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے کہا ہے کہ خواتین کی صحت مند مسکراہٹ ان کے اعتماد اور خوشحال زندگی کی علامت ہے، اسی مقصد کے تحت صوبے میں فیمیل ڈینٹل کیئر سینٹرز کے قیام کا منصوبہ زیرِ غور ہے تاکہ خواتین کو معیاری اور محفوظ دندان ساز سہولیات فراہم کی جا سکیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے سول اسپتال کوئٹہ کے ڈینٹل سیکشن کے دورے کے موقع پر کیا۔صوبائی مشیر ڈاکٹر ربابہ بلیدی نے ڈینٹل سیکشن کی بہترین کارکردگی، صفائی ستھرائی کے معیاری انتظامات اور محدود وسائل میں خواتین مریضوں کو علاج کی فراہمی پر عملے کی کاوشوں کو سراہا۔ انہوں نے ایگزیکٹو ڈینٹل کلینک کے قیام، جدید آلات کی فراہمی اور کلینک مینجمنٹ کو قابلِ تحسین قرار دیتے ہوئے پرنسپل و وائس پرنسپل ڈینٹل کالج سمیت پوری ٹیم کی خدمات کو خراجِ تحسین پیش کیا۔
ڈاکٹر ربابہ بلیدی نے کہا کہ کوئٹہ سمیت بلوچستان کے تمام ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز میں فیمیل ڈینٹل کیئر سینٹرز قائم کیے جائیں گے، جہاں لیڈی ڈینٹل سرجنز کی نگرانی میں خواتین کو جدید طرزِ علاج، دانتوں کی بیماریوں سے بچاؤ اور آگاہی کی سہولیات فراہم کی جائیں گی۔انہوں نے کہا کہ ان مراکز کے قیام سے خواتین نہ صرف اپنی صحت برقرار رکھ سکیں گی بلکہ اپنے گھروں اور بچوں کو بھی دانتوں کی بیماریوں سے محفوظ رکھنے میں اہم کردار ادا کریں گی۔صوبائی مشیر نے مزید کہا کہ حکومتِ بلوچستان خواتین کی صحت، فلاح اور سماجی بہبود کے لیے عملی اقدامات جاری رکھے ہوئے ہے تاکہ صوبے کی خواتین ایک بہتر، صحت مند اور بااختیار زندگی گزار سکیں۔
خبرنامہ نمبر 8091/2025
لورالائی 25 اکتوبر:ضلعی انتظامیہ لورالائی کی جانب سے غیر قانونی طور پر مقیم اور پی او آر (PoR) کارڈ رکھنے والے افغان مہاجرین کے خلاف آپریشن تسلسل سے جاری ہے۔ آج کی کارروائی کے دوران مزید 393 افغان مہاجرین کو ضلع بدر کرتے ہوئے طورخم بارڈر کے راستے افغانستان روانہ کر دیا گیا۔انتظامیہ کے مطابق، 3 ستمبر 2025 سے شروع ہونے والے اس آپریشن میں اب تک 9003 پی او آر کارڈ ہولڈر افغان مہاجرین کو ان کے وطن واپس بھیجا جا چکا ہے، جبکہ مجموعی طور پر 17029 سے زائد افغان باشندوں کو لورالائی ضلع سے ڈی پورٹ کیا گیا ہے۔ضلعی انتظامیہ نے واضح کیا ہے کہ غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں اور مہاجرین کے مکمل انخلا تک کارروائیاں *بلا کسی تعطل اور نرمی کے جاری رہیں گی۔انتظامیہ نے عوام سے بھی تعاون کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر کسی علاقے میں غیر رجسٹرڈ غیر ملکی موجود ہوں، تو متعلقہ حکام کو فوری اطلاع دی جائے تاکہ قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جا سکے۔
خبرنامہ نمبر 8092/2025
بارکھان25 اکتوبر:کمشنر لورالائی ڈویژن ولی محمد بڑیچ کے حالیہ دورہ بارکھان کے دوران صفائی کی ناقص صورتحال پر سخت برہمی اور فوری نوٹس کے بعد ضلعی و میونسپل کمیٹی انتظامیہ حرکت میں آ گئی۔ان کی ہدایت پر چیف آفیسر میونسپل کمیٹی محمد جاوید کانسی کی زیر نگرانی پندرہ روزہ خصوصی صفائی مہم کا باقاعدہ آغاز کر دیا گیا۔مہم کے پہلے ہی روز مین رکنی روڈ بارکھان اور نواحی علاقوں میں نالیوں کی صفائی، کچرے کی اٹھان، جھاڑیوں کی کٹائی اور سڑکوں کی صفائی کا کام زور و شور سے جاری رہے۔اس موقع پر چیف آفیسر محمد جاوید کانسی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ مہم محض ایک کارروائی نہیں، بلکہ ایک عزم ہے، ہم بارکھان کو صاف، شفاف اور خوبصورت شہر بنا کر دم لیں گے۔ اگلے 15 دنوں تک روزانہ بنیادوں پر مختلف گلیوں اور محلوں میں صفائی کا عمل بلا تعطل جاری رہے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ مہم کمشنر لورالائی ولی محمد بڑیچ کی واضح ہدایت پر شروع کی گئی ہے تاکہ شہریوں کو صاف، صحت مند اور خوشگوار ماحول فراہم کیا جا سکے۔انتظامیہ نے عزم ظاہر کیا ہے کہ مہم کے دوران کسی بھی علاقے کو نظر انداز نہیں کیا جائے گا اور صفائی کی صورتحال کی براہِ راست رپورٹ کمشنر آفس کو بھیجی جائے گی۔
خبرنامہ نمبر 8093/2025
گوادر: اسسٹنٹ کمشنر سعد کلیم ظفر کی ہدایت پر پرائس کنٹرول کمیٹی کی ٹیم نے شکیل بلوچ کی سربراہی میں شہر کے مختلف بازاروں کا دورہ کیا۔ ٹیم نے مارکیٹوں، دکانوں اور ریڑھی بانوں کے اسٹالز کا تفصیلی معائنہ کیا۔معائنے کے دوران سبزی و پھل فروشوں، مرغی کے گوشت کی دکانوں، پرچون فروشوں اور دیگر روزمرہ استعمال کی اشیاء فروخت کرنے والوں کی جانچ پڑتال کی گئی۔ ٹیم نے سرکاری نرخ ناموں، ایس او پیز پر عملدرآمد، زائدالمیعاد اشیاء کی موجودگی، صفائی ستھرائی اور دیگر قواعد و ضوابط کا بھی بغور جائزہ لیا۔دورے کے دوران مقررہ نرخوں سے زائد قیمتوں پر اشیاء فروخت کرنے پر 5 دکانداروں کو موقع پر گرفتار کر لیا گیا۔ اس موقع پر شکیل بلوچ نے کہا کہ عوام کو گران فروشی سے بچانے اور مارکیٹ میں استحکام برقرار رکھنے کے لیے ایسے معائنے آئندہ بھی جاری رہیں گے۔
خبرنامہ نمبر 8094/2025
کوئٹہ۔ علاقائی موسمیاتی مرکز کے مطابق ہفتہ کوصوبے کے بیشتر اضلاع میں موسم خشک رہنے کا امکان ہے تاہم شمالی اضلاع میں صبح اور رات کے اوقات میں موسم سرد رہے گا۔اتوار کو صوبے کے زیادہ تر علاقوں میں موسم خشک رہنے کی توقع ہے، جبکہ شمالی اضلاع میں صبح اور رات کے دوران سردی میں اضافہ متوقع ہے۔گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کسی بھی مقام پر بارش ریکارڈ نہیں کی گئی۔ سب سے کم درجہ حرارت قلات میں 6 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا ۔
خبرنامہ نمبر 8095/2025
کوئٹہ25 اکتوبر:ڈپٹی کمشنر کوئٹہ مہر اللہ بادینی کی ذاتی کوششوں اور خصوصی دلچسپی کے نتیجے میں نیو مسلم آباد گرلز پرائمری اسکول سریاب روڈ کو نئی عمارت میں منتقل کردی گئی ہے، جہاں باقاعدہ طور پر بچیوں کی تعلیم کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔تفصیلات کے مطابق یہ اسکول 1987ء سے قائم ہے، تاہم گزشتہ کئی برسوں سے کرائے کے مکان میں چلنے کے باعث شدید مالی اور انتظامی مشکلات کا شکار تھا اور بندش کے قریب پہنچ چکا تھا۔ اسکول انتظامیہ کی جانب سے عمارت کی تعمیر کے لیے ضلعی انتظامیہ سے درخواست کی گئی، جس پر ڈپٹی کمشنر کوئٹہ نے ذاتی کوششوں اور دلچسپی لیتے ہوئے بوائز اسکول کی چھت پر نئی کمروں کی تعمیر کا آغاز کروایا۔ چند ماہ کی قلیل مدت میں اسکول کے کمرے اور معیاری واش روم مکمل کر کے اسے جدید سہولیات سے آراستہ کیا گیا۔نئے کمروں میں منتقلی کے بعد اسکول میں تعلیمی سرگرمیاں بھرپور انداز میں جاری ہیں اور سینکڑوں بچیاں حصولِ تعلیم میں مصروف ہیں۔ اساتذہ کے مطابق، کرائے کے مکان میں اسکول ہونے کی وجہ سے ماضی میں متعدد بار چوریوں کے واقعات پیش آئے، تاہم اب نئی عمارت میں منتقلی کے بعد تعلیمی نظام مزید منظم اور محفوظ ہو گیا ہے۔اس اسکول میں زیرِ تعلیم بچیوں کے لیے مفت دوپہر کا کھانا بھی فراہم کیا جا رہا ہے تاکہ تعلیم کے ساتھ ساتھ ان کی غذائی نشوونما بھی بہتر ہو سکے۔اور ہمارا مستقبل توانا اور تعلیم سے آراستہ ہو۔ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ یہ قدم تعلیم کے فروغ کے لیے ایک مثال ہے۔ کوئٹہ میں تعلیمی سہولیات کے فروغ اور سرکاری اسکولوں کی بہتری کے لیے عملی اقدامات جاری رہیں گے، تاکہ ہر بچہ اور بچی معیاری تعلیم کے زیور سے آراستہ ہو سکے۔
خبرنامہ نمبر 8096/2025
نصیرآباد. یومِ سیاہ کشمیر کے موقع پر ڈپٹی کمشنر کی تمام ضلعی افسران کو ہدایات واضح رہے کہ یومِ سیاہ کشمیر کے موقع پر کشمیری عوام سے اظہارِ یکجہتی کے لیے ڈپٹی کمشنر نصیرآباد منیر احمد خان کاکڑ نے تمام ضلعی محکموں کے سربراہان کو ہدایت جاری کی ہیں کہ وہ اپنے اپنے سرکاری دفاتر پر کشمیری بھائیوں سے اظہارِ یکجہتی کے بینرز آویزاں کریں اور ریلیوں کا اہتمام کریں۔ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ یومِ سیاہ کشمیر منانے کا مقصد دنیا کو یہ باور کرانا ہے کہ کشمیری عوام آج بھی اپنے حقِ خود ارادیت کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔ اس موقع پر سب سے بڑی ریلی ڈپٹی کمشنر آفس نصیرآباد سے نکالی جائے گی، جس میں تمام ضلعی افسران، سرکاری ملازمین، طلباء اور عوام الناس کی شرکت متوقع ہے۔انہوں نے تمام محکموں کے سربراہان کو ہدایت کی کہ وہ اپنی شرکت کو یقینی بنائیں اور یومِ سیاہ کشمیر کو پُرامن، منظم اور قومی جذبے کے ساتھ منایا جائے۔
خبرنامہ نمبر 8097/2025
چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان نے کہا ہے کہ ماحولیاتی تبدیلی کا مسئلہ دنیا بھر میں سنگین ہوتا جارہا ہے، قدرتی آفات کی شدت میں اضافہ انسانی زندگی اور معیشت پر گہرے اثرات ڈال رہا ہے تاہم صوبائی حکومت ان آفات کی روک تھام اور ان کے اثرات کو کم کرنے کے حوالے سے متعدد اہم اقدامات کا آغاز کیا ہے جن کا مقصد صوبے میں عوام کی جان و مال کی حفاظت اور استحکام کو یقینی بنانا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پراونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے زیر اہتمام “عالمی یوم قدرتی آفات میں کمی” کے موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی سطح پر قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے ایک مربوط اور مستحکم حکمت عملی تیار کی گئی ہے جس سے نہ صرف موجودہ چیلنجز سے نمٹنے میں مدد حاصل ہو رہی ہے بلکہ عوام کی فلاح و بہبود اور صوبے کی پائیداری کے لیے ایک مضبوط بنیاد ثابت ہو رہے ہیں، حکومت کی کوشش ہے کہ ہر شہری تک محفوظ ماحول اور آفات سے تحفظ کی سہولتیں پہنچائی جائیں تاکہ قدرتی آفات کے نقصانات کو کم سے کم کیا جا سکے۔ یہ کامیاب اقدامات صوبے میں اعتماد اور ترقی کی راہ ہموار کریں گے اور بلوچستان کو ایک محفوظ اور مستحکم خطہ بنانے کی سمت میں سنگ میل ثابت ہوں گے۔ چیف سیکرٹری نے عالمی یوم قدرتی آفات میں کمی کے موقع پر قدرتی آفات کے بارے میں آگاہی دینے اور ان کے نقصانات کو کم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ یہ دن اس بات کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے کہ ہمیں سیلاب، زلزلے اور دیگر قدرتی خطرات کے لیے تیار رہنا چاہیے تاکہ مالی اور جانی نقصانات کو کم کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ سیلاب، زلزلہ، اور خشک سالی جیسے قدرتی آفات میں ہنگامی صورت حال میں موثر امدادی ٹیمیں اور ریسکیو آپریشنز کو منظم کرنا۔عوام میں فلاحی آگاہی مہمات کا انعقاد تاکہ وہ خود کو محفوظ رکھ سکیں۔ انہوں نے کہا کہ اس سال کا عالمی پیغام یہ ہے کہ ڈیزاسٹر سے پہلے تیاری کر لینی چاہیے بجائے کہ حادثے کے بعد اقدامات کرے۔ انہوں نے کہا کہ قدرتی آفات میں کمی کے لیے پی ڈی ایم اے دور رس منصوبے اور پالیسی پر مزید توجہ مرکوز کرے اور ہر ضلع میں 1122 کا قیام عمل میں لائیں جس کو بعد میں تحصیل کی سطح پر لے جایا جائے۔
خبرنامہ نمبر 8100/2025
کراچی، 25 اکتوبر:وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے سابق وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری کے صاحبزادے اور مشیر برائے بلدیات بلوچستان نوابزادہ امیر حمزہ زہری کی دعوتِ ولیمہ میں شرکت کی کراچی میں منعقد ہونے والی اس پروقار تقریب میں پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری، وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ، گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی اور دیگر سیاسی و سماجی شخصیات نے بھی شرکت کی تقریب کے دوران سیاسی رہنماؤں کے درمیان باہمی دلچسپی کے امور پر خوشگوار اور غیر رسمی تبادلہ خیال ہوا وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے نواب ثناء اللہ خان زہری اور ان کے صاحبزادے نوابزادہ امیر حمزہ زہری کو دلی مبارکباد پیش کرتے ہوئے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔
خبرنامہ نمبر 8098/2025
گوادر/پسنی: اسسٹنٹ کمشنر پسنی مہیم خان گچکی کی خصوصی ہدایت پر پرائس کنٹرول کمیٹی نے پسنی مین بازار کے مختلف دکانوں میں صفائی ستھرائی اور اشیائے خوردونوش کے معیار کو یقینی بنانے کے لیے مؤثر کارروائی کی۔
کمیٹی نے مین بازار، لیڈیز مارکیٹ اور آلو چپس بنانے والے مراکز کا تفصیلی معائنہ کیا، جہاں صفائی کی مجموعی صورتحال اور اشیاء کے معیار کا بغور جائزہ لیا گیا۔ چیکنگ کے دوران پرچون اور ہول سیل دکانوں میں تاریخِ گزرشدہ (Expired) سامان کی بھی جانچ پڑتال کی گئی۔اہم کارروائی ریڑھی بان چکن کباب اور کلیجی فروشوں کے خلاف عمل میں لائی گئی۔ چیکنگ کے دوران ان کے تیاری کے کمروں سے گزشتہ روز کا بچا ہوا کباب برآمد ہوا جبکہ تیاری کے مقامات پر صفائی کی انتہائی ناقص صورتحال دیکھی گئی۔صفائی کے اصولوں اور معیاری طریقہ کار کی خلاف ورزی پر فاسٹ فوڈ فروشوں پر جرمانہ عائد کیا گیا، جبکہ تمام دکانداروں کو سختی سے ہدایت کی گئی کہ وہ صفائی ستھرائی اور اشیاء کے معیار کو یقینی بنائیں۔اس موقع پر اسسٹنٹ کمشنر مہیم خان گچکی نے واضح کیا کہ عوام کی صحت پر کسی قسم کا سمجھوتہ برداشت نہیں کیا جائے گا، اور پرائس کنٹرول کمیٹی کی یہ کارروائیاں آئندہ بھی باقاعدگی سے جاری رہیں گی۔
خبرنامہ نمبر 8099/2025
نصیرآباد: کمشنر نصیرآباد ڈویژن نے27 اکتوبر کو یومِ سیاہ کشمیر کے طور پر منانے کے حوالے سے ڈویژن کے تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز و ڈویژنل افسران کو ہدایات تفصیلات کے مطابق کمشنر نصیرآباد ڈویژن صلاح الدین نورزئی نے ڈویژن بھر کے تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز اور ڈویژنل افسران کو ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ یومِ سیاہ کشمیر کے موقع پر کشمیری عوام سے اظہارِ یکجہتی کے لیے ریلیوں کا اہتمام کیا جائے اور تمام سرکاری دفاتر میں یومِ سیاہ کے حوالے سے بینرز آویزاں کیے جائیں۔کمشنر نصیرآباد صلاح الدین نورزئی نے کہا کہ ریلیوں میں عوام کی بھرپور شرکت کو یقینی بنایا جائے تاکہ دنیا کو یہ پیغام دیا جا سکے کہ پاکستانی قوم اپنے کشمیری بھائیوں کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتی ہے اور ان کی آزادی کی جدوجہد میں برابر کی شریک ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ یومِ سیاہ کشمیر کے موقع پر تقاریب اور ریلیوں کے ذریعے کشمیری عوام کی طویل جدوجہد، قربانیوں اور حقِ خود ارادیت کے عزم سے نئی نسل کو آگاہ کیا جائے، تاکہ کشمیر کے مسئلے پر قومی سطح پر یکجہتی اور شعور کو مزید فروغ دیا جا سکے۔
خبرنامہ نمبر 8101/2025
گوادر: ضلعی انتظامیہ کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق، گوادر میں پانی کی موجودہ صورتحال اور سپلائی کے ذرائع کی تفصیلات سامنے آگئی ہیں رپورٹ کے مطابق جی ڈی اے کی جانب سے شادی کور ڈیم سے چہوڈ ڈگار تا ایئرپورٹ پمپنگ اسٹیشن پائپ لائن کے ذریعے 13 لاکھ 80 ہزار گیلن پانی فراہم کیا گیا۔ اسی طرح 149 واٹر باؤزر ٹینکرز کے ذریعے میرانی ڈیم سے 19 لاکھ گیلن پانی شہر میں سپلائی کیا گیا۔مزید بتایا گیا کہ جی پی اے ڈیسلینیشن پلانٹس سے 1 لاکھ 84 ہزار گیلن پانی فراہم کیا گیا، جو ایل ٹاؤن کے مختلف علاقوں کو سپلائی کیا گیا۔دوسری جانب محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ (پی ایچ ای) کے تحت سنٹ سر تا پلیری پائپ لائن کے ذریعے 3 لاکھ 50 ہزار گیلن پانی کی ترسیل کی گئی، جس سے پلیری عبدالرحیم بازار، پیشکان کنرکی بازار اور پیشکان کے مکین مستفید ہوئے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ چب کلمتی، چب ریکانی، نگور اور گردونواح کے علاقوں میں پی ایچ ای کے واٹر باؤزرز کے ذریعے 18 ٹرپس میں 92 ہزار گیلن پانی فراہم کیا گیا۔
اسی طرح جیوانی شہر کو کلاتو سے 14 واٹر باؤزر ٹینکروں کے ذریعے 1 لاکھ 26 ہزار 750 گیلن پانی سپلائی کیا گیا، جو شہر کے دو برانچز کو فراہم کیا گیا۔ضلعی انتظامیہ کے مطابق، شہر اور نواحی علاقوں میں پانی کی فراہمی کو مزید بہتر بنانے کے لیے تمام متعلقہ ادارے باہمی رابطے میں ہیں اور پانی کی سپلائی کو مستحکم رکھنے کے لیے مؤثر اقدامات جاری ہیں۔





