خبرنامہ نمبر2414/2025کوئٹہ 11 اپریل ۔وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی سے جمعہ کو یہاں جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی سیکرٹری جنرل مولانا عبدالغفور حیدری کی سربراہی میں جے یو آئی کے سئنیر نمائندہ وفد نے ملاقات کی وفد میں جمعیت علمائے اسلام کے صوبائی امیر سینیٹر مولانا عبدالواسع، اپوزیشن لیڈر یونس عزیز زہری، اراکین صوبائی اسمبلی ظفر آغا، اصغر خان ترین ، سابق صوبائی وزیر مولانا حسین احمد شرودی سمیت سینئر صوبائی اکابرین بھی شریک تھے ملاقات میں بلوچستان میں امن و امان کی صورتحال، مجموعی سیاسی حالات اور بلوچستان نیشنل پارٹی کے جاری دھرنے سے متعلق تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا اس موقع پر جمعیت علمائے اسلام کے وفد نے موجودہ صورتحال میں ثالثی کا کردار ادا کرنے کی پیشکش کی وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے وفد کو حکومت کے مو¿قف سے آگاہ کیا اور اس بات پر زور دیا کہ بلوچستان میں امن و امان کی بحالی کیلئے حکومت اور اپوزیشن دونوں کی ذمہ داری یکساں طور پر اہم ہے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ جمعیت علمائے اسلام ایک ذمہ دار سیاسی قوت ہے جس نے چاہے حکومت میں ہو یا اپوزیشن میں، ہمیشہ اپنا مثبت کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جمعیت علمائے اسلام کا تعمیری اور جمہوری سیاسی کردار لائقِ تحسین ہے ملاقات کے دوران وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے واضح کیا کہ حکومت تمام سیاسی مسائل کا حل سیاسی مشاورت کے ذریعے چاہتی ہے اور اس ضمن میں ہر مثبت پیش رفت کا خیرمقدم کیا جائے گا۔﴾﴿﴾﴿﴾
﴿خبرنامہ نمبر2415/2025کوئٹہ 11 اپریل۔ صوبائی مشیر ماحولیات و موسمیاتی تبدیلی نسیم الرحمن خان ملا خیل نے کہا ہے کہ ترقی یافتہ دنیا تیسرے صنعتی انقلاب کے لیے خود کو تیار کر رہی ہے اور موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کو کم کرنے کے لیے اقدامات اٹھا رہی ہے ہمیں بھی مستقبل میں موسمیاتی تبدیلیوں سے ہونے والے اثرات سے بچاو کے لیے اقدامات اٹھانے ہوں گے ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے دفتر میں مختلف وفود سے بات چیت کرتے ہوئے کیاانہوں نے کہا کہ انسان کی پیدا کی ہوئی موسمیاتی تبدیلی زمین کے لیے بے حد بڑا بحران پیدا کر رہی ہے اج بھی بیشتر عوامی مسائل موسمیاتی اثرات کا شاخسانہ ہے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان میاں شہباز شریف اور وزیر اعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی کا بھی موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے موقف بہت واضح ہے وہ بھی اس حوالے سے اقدامات اٹھا رہے ہیں انہوں نے کہا کہ جلد یا بدیر فوصل ا یندھن سے چلنے والا موجودہ صنعتی انقلاب ختم ہو جائے گا لہذا ہمیں توانائی کے دیگر ذرائع کے دریافت پر توجہ مرکوز رکھنی ہوگی انہوں نے کہا کہ محکمہ ماحولیات بلوچستان ان تمام پیچیدگیوں کو مدنظر رکھتے ہوئے بہتری کے لئے اپنے تمام وسائل بروئے کار لارہا ہے انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے صوبے کا ماحول بہتر سے بہتر بنانا ہے اور موسمی اثرات کو کم سے کم کرنے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھانے ہونگے جس کے لئے وفاقی اور صوبائی سطح پر اس حوالے سے بات کی جائے گی صوبائی مشیر نے کہا کہ ماحولیاتی تحفظ کی کوششوں میں ہم شہریوں کی شراکت اور کیمونٹی کو اس حوالے سے متحرک کرنا بھی انتہائی ضروری ہے ان کے تعاون کے بغیر ہم اس اہم مسئلہ پر قابو نہیں پا سکتے صوبائی مشیر نے وفود سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ انے والی پی ایس ڈی پی میں عوامی مفاد کے منصوبوں کو ترجیح دی جائے تاکہ عوام ان سے زیادہ سے زیادہ مستفید ہو سکیں۔﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر2416/2025کوئٹہ 11 اپریل ۔آئی جی پولیس بلوچستان معظم جاہ انصاری نے کہا ہے کہ تاریخ بلوچستان پولیس کی قربانیوں سے بھری پڑی ہے پولیس نے ہمیشہ دیگر قانون نافض کرنے والے اداروں کے ہمراہ عوام کے جان ومال کے تحفظ کے لئے اپنے فرائض کی انجام دہی کے لئے دستہ اول کا کردار ادا کیا ہے شہدا کبھی مرتے نہیں اور شہداءکی لازوال قربانیوں کو ہمیشہ یا د رکھا جائے گا۔ یہ بات انہوں نے گزشتہ دنوں تھانہ نیو سریاب پولیس موبائل پر مستونگ روڈ کوئٹہ میں دہشت گردوں کی فائرنگ سے شہید ہونے والے سب انسپکٹر عبدالولی تنولی ، کانسٹیبل مختیار احمد اور کانسٹیبل عبدالرحمن کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کے موقع پر کی۔ آئی جی پولیس بلوچستان نے کہا ہے کہ ہمارے افسران اور جوانوں کی قربانیا ں راہیگاں نہیں جائیں گی انہوں نے کہا کہ ہمارے حوصلے بلندہیں ہمیں اپنی فرائض کی انجام دی سے کوئی نہیں روک سکتا بلوچستان پولیس نے ہمیشہ عوام کے تحفظ اور امن وامان کی بہتری کے لئے قربانیاں دی ہیں اور آئندہ بھی اپنی فرائض کی انجام دہی اسی تسلسل سے ادا کرتے ہوئے دہشت گردی کے خلاف صف اول میںرہیں گے آئی جی پولیس معظم جاہ انصاری نے مزید کہا کہ دہشت گرد عناصر بلوچستان کا امن تباہ کرنے کی سازش کر رہے ہیں، مگر ان کی یہ کوششیں بری طرح ناکام ہوں گی۔انہوں نے مزید کہا کہ شہداءکی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی بلوچستان پولیس شہداءکے لواحقین کے ساتھ کھڑی ہے اس موقع پر انہوں نے شہداءکے ایصال ثواب اور لواحقین کے لئے صبر و استقامت کے لئے دعا کی۔﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر2417/2025خضدار: 11 اپریل۔ ڈپٹی کمشنر خضدار یاسر اقبال دشتی کی زیر صدارت ڈسٹرکٹ ایکسپلوزو کمیٹی کی میٹنگ منعقد ہوئی۔اجلاس میں متعلقہ کمپنیز کے نمائندے،اسسٹنٹ کمشنرز، پولیس، انسپکٹر مائنزاورقانون نافذ ادا کرنے والے اداروں کے نمائندے سمیت دیگر ذمہ داران نے شرکت کی اجلاس میں اسسٹنٹ کمشنر خضدار عبدالحفیظ کاکڑ اسسٹنٹ کمشنر نال ندیم اکرم شاہوانی ڈی ایس پی خضدارمحمد جمن سپرنٹنڈنٹ ڈی سی آفس محمد مراد گزوزئی ودیگر شریک تھے۔ اجلاس میں متعلقہ نمائندوں نے ڈپٹی کمشنر خضدار کو اپنے پراجیکٹس اور ان کی جانب سے کیئے گئے حفاظتی اقدامات وانتظامات سے متعلق بریفنگ دی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر خضدار یاسر اقبال دشتی کا کہنا تھاکہ نجی کمپنیز جو کہ مختلف پراجیکٹس پر کام کررہی ہیں، انہیں موثر حفاظتی اقدامات کرنے کی ضرورت ہے، انسپکٹر مائنز وقتاً فوقتاً ان پراجیکٹس کا معائنہ کرکے حفاظتی اقدامات اور بندو بست کی تازہ ترین صورتحال کا جائزہ لیں اور اس سے متعلق ضلعی انتظامیہ کو آگاہ کرے ، ڈپٹی کمشنر خضدار یاسر اقبال دشتی نے اجلاس میں کمپنیز کے ذمہ داران کو ہدایت دی کہ وہ موجودہ صورتحال کے پیش نظر حفاظتی اقدامات کرتے ہوئے ایس او پیز کا خصوصی خیال رکھیں اور کسی بھی لاپرواہی اور غیر ذمہ داری سے ہر صورت میں اجتناب کریں تاکہ یہ پراجیکٹس بغیر کسی دقت کے محفوظ ماحول میں پائیہ تکمیل کو پہنچ جائیں۔﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر2418/2025نصیرآباد11اپریل ۔ڈپٹی کمشنر نصیرآباد منیر احمد خان کاکڑ کے احکامات کی روشنی میں اسسٹنٹ کمشنر چھتر بہادر خان کھوسہ کا سرکاری اداروں کا اچانک دورہ، تدریسی عمل و طبی سہولیات کا جائزہ لیا اسسٹنٹ کمشنر چھتر بہادر خان کھوسہ نے اچانک گورنمنٹ بوائز ہائی اسکول میر حسن اور مقامی طبی مرکز کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے تدریسی عمل و طبی سہولیات کا تفصیلی جائزہ لیا۔ دورے کا مقصد سرکاری اداروں کی کارکردگی کو جانچنا اور عوام کو فراہم کی جانے والی بنیادی سہولیات کی سہولیات کا جائزہ لینا تھا گورنمنٹ بوائز ہائی اسکول میر حسن کے دورے کے دوران اسسٹنٹ کمشنر نے اساتذہ کی حاضری رجسٹرڈ چیک کی اور طلبہ سے تدریسی سرگرمیوں سے متعلق سوالات کیے۔ انہوں نے طلبہ سے نصاب، اساتذہ کے پڑھانے کے انداز اور کلاس روم ماحول کے بارے میں براہِ راست گفتگو کی۔ اس موقع پر انہوں نے تعلیمی معیار کو مزید بہتر بنانے کی ضرورت پر زور دیا اور اساتذہ کو ہدایت دی کہ وہ اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریوں کو احسن طریقے سے انجام دیں۔بعد ازاں انہوں نے مقامی طبی مرکز کا بھی معائنہ کیا، جہاں ڈاکٹروں اور پیرا میڈیکل اسٹاف کی حاضری چیک کی گئی۔ اسسٹنٹ کمشنر نے ادویات کے اسٹاک اور دستیابی کا بھی تفصیلی جائزہ لیا۔ انہوں نے عملے کو ہدایت کی کہ مریضوں کے ساتھ خوش اخلاقی سے پیش آئیں اور علاج معالجے میں کسی قسم کی کوتاہی نہ برتی جائے۔اس موقع پر اسسٹنٹ کمشنر نے کہا کہ عوامی خدمت کے اداروں میں کسی قسم کی غفلت یا غیر حاضری برداشت نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے واضح کیا کہ حکومتی پالیسیوں کے مطابق ہر ادارے کو اپنی کارکردگی بہتر بنانا ہوگی تاکہ عوام کو بہتر سہولیات فراہم کی جا سکیں۔نائب تحصیلدار صدورا خان ابڑو بھی ان کے ہمراہ تھے۔﴾﴿﴾﴿﴾
﴿خبرنامہ نمبر2419/2025تربت 11 اپریل ۔ : ڈپٹی کمشنر کیچ بشیر احمد بڑیچ نے شہر میں ٹریفک کے بڑھتے مسائل کے حل کے لیے نیو سبزی منڈی اور ٹرک اڈہ کو جلد فعال بنانے کے احکامات جاری کر دیے۔ انہوں نے مجوزہ سائٹس کا دورہ کرتے ہوئے متعلقہ حکام کو دو ہفتوں کے اندر تمام انتظامات مکمل کرنے کی ہدایت دی انہوں نے کہا کہ شہر کے وسط میں موجود پرانی سبزی منڈی ٹریفک جام اور لوگوں کے پریشانی کا سبب بن رہی ہے۔ نئی منڈی کی فعالیت سے نہ صرف ٹریفک کا بوجھ کم ہوگا بلکہ شہریوں کو بہتر سہولیات بھی میسر آئیں گی انہوں نے سبزی فروشوں کو جلد از جلد منتقلی کی تیاری کی ہدایت دی اور یقین دلایا کہ ضلعی انتظامیہ شہر کو منظم اور صاف رکھنے کے لیے پرعزم ہے۔ عوامی حلقوں نے اس اقدام کو سراہتے ہوئے وقت کی اہم ضرورت قرار دیا ہے اس موقع پر چیئرمین میونسپل کارپوریشن تربت بلخ شیر قاضی اور اسسٹنٹ کمشنر محمد جان بلوچ ودیگر احکام بھی ان کے ہمراہ تھے۔﴾﴿﴾﴿﴾
﴿خبرنامہ نمبر2420/2025نصیرآباد11اپریل ۔ڈپٹی کمشنر نصیر آباد منیر احمد خان کاکڑ کی زیر صدارت ضلع بھر میں عشر آبیانہ زرعی انکم ٹیکس سرکاری واجبات کی وصولی کے حوالے سے اجلاس منعقد ہوا اجلاس میں اسسٹنٹ کمشنر چھتر بہادر خان کھوسہ اسسٹنٹ کمشنر ڈیرہ مراد جمالی سلیم کاکڑ تحصیلداران معظم علی جتوئی، غلام قادر مغیری ،خاوند بخش منجھو صدورا خان ابڑو، جعفر خان نیچاری سمیت بابو شکر الدین تنیہ بابو محمد قاسم اور ڈپٹی کمشنر کے پی ایس منظور شیرازی شریک تھے اجلاس کے موقع پر تمام تحصیلداروں نے اپنے اپنے علاقوں سے سرکاری واجبات کی وصولی کے حوالے سے آگاہی فراہم کی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر نصیر آباد منیر احمد خان کاکڑ نے کہا کہ سرکاری واجبات کی بروقت اور مکمل وصولی ضلعی انتظامیہ کی اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے متعلقہ افسران کو ہدایت کی کہ تمام واجبات کی وصولی میں کسی قسم کی کوتاہی نہ برتی جائے اور اس عمل کو تیز تر اور شفاف بنایا جائے۔سرکاری واجبات کی وصولی کے حوالے سے مقررہ تاریخ تک جو حدف دیا گیا ہے اسے ہر صورت یقینی بنایا جائے اس حوالے سے بہت جلد ڈویژنل سطح پر بھی ضلع انتظامیہ کی جانب سے بریفنگ دی جائے گی تاکہ سرکاری واجبات کی وصولی کے حوالے سے جو اقدامات کیے گئے ہیں اسے عیاں کیا جا سکے انہوں نے کہا کہ جن تحصیل داران نے ابھی تک سستی کا مظاہرہ کیا ہے وہ فوری طور پر اپنی واجبات کی وصولی کو ہر صورت یقینی بنائیں بصورت دیگر ان کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائی جائے گی سرکاری واجبات کے تمام تر ریکارڈ بھی مرتب کر گئے اور سالانہ کارکردگی رپورٹ بھی پیش کی جائے تاکہ موازنہ کیا جا سکے کہ جن تحصیل داران کے خلاف سستی برتی گئی ہے ان کے خلاف فوری ایکشن لیا جائے سرکاری واجبات کی وصولی کے حوالے سے کسی قسم کا عذر یا اعتراض ہرگز قبول نہیں کیا جائے گا اور لاپرواہی کے مرتکب افراد کے خلاف محکمانہ کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر2421/2025تربت11 اپریل۔ : چیئرمین میونسپل کارپوریشن تربت بلخ شیر قاضی کی صدارت میں ایک اجلاس منعقد ہوا جس میں شہر کے ڈپو مالکان اور ایرانی تیل کے دکانداروں کے لیے حفاظتی اقدامات اور لازمی رجسٹریشن سے متعلق اہم فیصلے کیے گئے اجلاس میں اسسٹنٹ کمشنر تربت محمد جان بلوچ، چیف آفیسر شعیب ناصر، ایس ایچ او روشن بلوچ، انجمن تاجران کے نمائندگان اور متعدد کاروباری افراد نے شرکت کی۔چیئرمین میونسپل کارپوریشن نے کہا کہ شہر میں آگ لگنے کے حالیہ واقعات کے پیش نظر تمام تیل فروشوں کو اپنی دکانوں میں آگ بجھانے والے آلات (Fire Extinguishers) نصب کرنا ہوں گے۔ عدم تعمیل کی صورت میں جرمانے اور قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی انہوں نے یہ بھی ہدایت کی کہ تمام کاروباری حضرات اپنی دکانوں کی میونسپل کارپوریشن میں رجسٹریشن کروائیں، بصورت دیگر ان کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا۔ اجلاس میں تاجروں نے تعاون کی یقین دہانی کروائی اور اپنے مسائل سے بھی حکام کو آگاہ کیا چئیرمین نے واضح کیا کہ عوام کی جان و مال کا تحفظ اولین ترجیح ہے اور اس میں کسی قسم کی غفلت برداشت نہیں کی جائے گی تمام ڈپو مالکان اور ایرانی تیل کے کاروبار کرنے والے افراد کو میونسپل کارپوریشن کے ساتھ ہر مکمن تعاون کو یقینی بنائیں۔﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر2422/2025گوادر11اپریل ۔ ایئرپورٹ پمپنگ اسٹیشن سے پانی سپلائی کرنے والی مرکزی پائپ لائن کی مرمت مکمل، شہر کو پانی کی فراہمی بحالایگزیکٹو انجینئر پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کے مطابق ایئرپورٹ پمپنگ اسٹیشن سے گوادر شہر کو پانی فراہم کرنے والی مرکزی پائپ لائن کو فنی خرابی کے باعث نقصان پہنچا تھا۔ ایس ڈی او پبلک ہیلتھ داد کریم بلوچ کی زیر نگرانی محکمہ کی تکنیکی ٹیم نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے مرمت کا کام مکمل کرلیا ہے۔ مرمت کے بعد پائپ لائن کو مکمل طور پر بحال کر دیا گیا ہے، جس کے نتیجے میں گوادر شہر اور گرد و نواح کے علاقوں میں معمول کے مطابق پانی کی سپلائی دوبارہ شروع کر دی گئی ہے۔﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر2423/2025کوئٹہ 11 اپریل ۔ محکمہ خزانہ حکومت بلوچستان کے ایک اعلامیہ کے مطابق “ایسٹر” تہوار کے موقع پر صوبے بھر کے سرکاری کرسچن ملازمین اور پنشنروں کو مئی 2025 کی پیشگی تنخواہ و پینشن مورخہ 14 اپریل تک ادا کی جائے گی۔﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر2424/2025کوئٹہ 11 اپریل ۔علاقائی موسمیاتی مرکز بلوچستان کے مطابق جمعہ اور جمعرات کو صوبے کے بیشتر اضلاع میں موسم گرم اور خشک رہنے کی توقع ہے، جبکہ سبی، کچھی، لہڑی، بھاگ، صحبت پور، کیچ، آواران اور چاغی سمیت میدانی اور نشیبی علاقوں میں موسم شدید گرم رہے گا۔گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران لسبیلہ میں (1.0) ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت سبی میں 43.5 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر2425/2025وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز احمد بگٹی کے تعلیم دوست پالیسی کے تحت بلوچستان کے طلبا کے لئے شہید بینظیر بھٹو(فُلی فنڈڈ) اسکالرشپ پروگرام برائے میٹرک ڈسٹرکٹ ٹاپرزکا اعلان کیا گیا تھااور میٹرک 2024 کے ٹاپ 5 ڈسٹرکٹ ٹاپرز کی تعداد بڑھا کرہر ضلع کے ٹاپ 10 کا انتخاب کیا گیا تھا۔ ٹاپ 5 بوائز(Boys) ۔ ٹاپ 5گرلز(Girls)ذیل لنک میں اُن طلبہ و طالبات کی لسٹ ہے جو ابتدائی طور پر بلوچستان ایجوکیشن انڈومنٹ فنڈ (بیف)کے تحت شہید بینظیر بھٹو اسکالرشپ پروگرام (فُلی فنڈڈ) کے لیے ضلعی ٹاپرز منتخب ہوئے ہیں اور ابھی تک بیف اسکالرشپ فارم جمع نہیں کیے ہیں اُن طلبا کو اطلاع دی جاتی ہے کہ اپنے بیف اسکالرشپ فارم بمعہ کوائف 30اپریل 2025 تک بیف دفتر میں جمع کروائیں۔نوٹ! اگر کسی طالب علم نے میٹر ک 2024 کا امتحا ن بلوچستان بورڈ کے تحت کسی سرکاری ادارے سے پاس کیا ہو اور اس کا نام میرٹ کے مطابق فہرست میں شامل نہیں ہے یا اگر کسی کو کوئی اعتراض ہو تو اپنے تحفظات/اعتراضات جمع کراسکتے ہیں۔مزید معلومات کے لئے 2870015-081 پر رابطہ کریں۔
خبرنامہ نمبر 2025/2425کوئٹہ 11 اپریل: ـگورنربلوچستان کے اعزاز میں روسی قونصل جنرل کا ظہرانہپاکستان اور روس کے درمیان دوطَرفہ تعلقات بڑھانے سمیت عالمی منظرنامہ پر تبادلہ خیال، روس کے دورے کے موقع پر بلوچستان کی تین پبلک سیکٹریونیورسٹیز کے ساتھ مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط ہونگے. روس براعظم یورپ کے ایک ترقی پذیر ملک سے لیکر عالمی سپر پاور بننے تک کی شاندار تاریخ رکھتا ہے۔ خطے کے بدلتے ہوئے منظرنامہ کے پیش نظر آج پاکستان اور روس کے درمیان اقتصادی شراکت داری ضروری ہے. روس ہمیں اپنی روایتی دیہاتی زندگی سے ہربنائزشن اینڈ انڈسٹریلائزشن کی جانب گامزن کرنے میں رہنمائی فراہم کر سکتا ہے. یہ شراکت داری پاکستان اور روس کے درمیان دوستی کے بندھن کو مضبوط کریگی اور آنے والی نسلوں کیلئے روشن مستقبل کو فروغ دیگیکراچی 11 اپریل: گورنربلوچستان جعفرخان مندوخیل نے کہا کہ دنیا بڑی تیزی سے اپنی سیاسی و معاشی کروٹیں بدل رہی ہے. بدلتے ہوئے عالمی منظرنامہ کے پیش نظر آج پاکستان اور روس کے درمیان اقتصادی شراکت داری میں ایک اہم لمحہ ہے جو ہماری مشترکہ ترقی کیلئے ایک مضبوط اقتصادی بنیاد کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے۔ پاکستان اور روس کے باہمی تعاون سے پورے خطے میں امن، استحکام اور ترقی کو نئی بنیادیں فراہم کی جا سکتی ہیں. ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج روسی قونصل جنرل (Mr. Andrey Fedorov) کی جانب روسی قونصلیٹ کراچی میں گورنر بلوچستان کے اعزاز میں دینے والے ظہرانہ کے موقع پر کیا. واضح رہے کہ کہ اگلے ہفتے گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل پرنسپل سیکرٹری ٹو گورنر بلوچستان ہاشم خان غلزئی اور بلوچستان کی تین مختلف پبلک سیکٹر یونیورسٹیز : لسبیلہ یوبیورسٹی. یونیورسٹی آف بلوچستان اور لورالائی یونیورسٹی کے وائس چانسلرز صاحبان بھی ان کے ہمراہ ہوں گے اور مذکورہ یونیورسٹیز کے ساتھ مختلف مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے جائیں گے. اس موقع پر گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل نے کہا کہ روس براعظم یورپ کے ایک ترقی پذیر ملک سے لیکر عالمی سپر پاور بننے تک کی شاندار تاریخ رکھتا ہے۔ روس کے شاندار تجربات اور وسیع مہارتوں سے مستفید ہو کر ہم بلوچستان میں پائیدار ترقی اور پیشرفت کی نئی بنیادیں استوار کر سکتے ہیں. انہوں نے کہا کہ بلوچستان اپنے منفرد محل وقوع، وسیع قدرتی وسائل اور قیمتی معدنیات کے اعتبار سے بہت اہمیت کا حامل صوبہ ہے. ہائیر ایجوکیشن، منرلز ایگریکلچر اور لائیو سٹاک کے شعبوں میں سرمایہ کاری کیلئے ایک پرکشش مقام بناتا ہے. تعمیر وترقی کے نئے مواقع پیدا کرنے سے ہم مقامی معیشتوں کو بھی متحرک کر سکتے ہیں. گورنر مندوخیل نے کہا روس اپنے غیرمعمولی تجربہ کی بنیاد پر ہمیں اپنی روایتی دیہاتی زندگی سے ہربنائزشن اینڈ انڈسٹریلائزشن کی جانب گامزن کرنے میں بھرپور مدد و رہنمائی فراہم کر سکتا ہے جسکے نتیجے میں ہم مجموعی طور پر اپنے لوگوں کی زندگی کا معیار اونچا کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ باہمی تعاون کو فروغ دیکر ہم ایسے ترقیاتی منصوبے شروع کر سکتے ہیں جو غربت اور بےروزگاری کو کم کریں اور اپنے نوجوانوں کیلئے جدید تکنیکی اور پیشہ ورانہ مہارتیں حاصل کرنے کے مواقع پیدا کر سکیں۔ بلوچستان میں درجنوں فنی و تکنیکی تعلیمی اداروں کے ساتھ، ہم ان اداروں کو مکمل طور پر فعال بنانے اور اپنے نوجوانوں کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کیلئے درکار جدید مہارتوں سے آراستہ کرنے کیلئے روس کی تکنیکی مہارت سے فائدہ اٹھانے کے خواہشمند ہیں۔گورنر مندوخیل نے کہا کہ جیسا کہ ہم اپنے اقتصادی اور تعلیمی تعلقات کو مضبوط کرتے ہیں، عوام سے عوام کے تعلقات کو گہرا کرنا بھی وقت کی اہم ضرورت ہے. ہمیں یقین ہے کہ یہ شراکت داری پاکستان اور روس کے درمیان دوستی کے بندھن کو مضبوط کریگی اور آنے والی نسلوں کیلئے روشن مستقبل کو فروغ دیگی. قبل ازیں گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل نے روسی قونصل خانہ میں پرتپاک استقبال اور ان کے اعزاز میں ظہرانہ کا اہتمام کرنے پر رشین قونصل جنرل آندرے فیڈروف کی پوری ٹیم کو خراج تحسین پیش کیا.
خبرنامہ نمبر 2025/2426کوئٹہ 11 اپریل۔ ڈپٹی کمشنر کوئٹہ لیفٹیننٹ (ر) سعد بن اسد نے آج چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کوئٹہ کے صدر محمد ایوب اور تاجر برادری کے دیگر نمائندگان سے ملاقات کی۔ ملاقات کا مقصد شہر کو درپیش مسائل پر مشاورت اور تاجر برادری کے تحفظات کو سننا تھا۔اس موقع پر شہر میں کاروباری سرگرمیوں کو درپیش چیلنجز، انفراسٹرکچر کی بہتری، صفائی و ستھرائی، ٹریفک مینجمنٹ، مارکیٹوں میں سہولیات کی فراہمی، سکیورٹی کے امور اور دیگر اہم نکات پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔صدر چیمبر محمد ایوب اور دیگر تاجروں نے ڈپٹی کمشنر کوئٹہ کو موجودہ حالات سے آگاہ کیا اور کئی اہم تجاویز پیش کیں جن سے شہر میں تجارتی و معاشی سرگرمیوں کو بہتر بنایا جا سکتا ہے۔ڈپٹی کمشنر کوئٹہ لیفٹیننٹ (ر) سعد بن اسد نے تاجر برادری کے مسائل کو نہایت سنجیدگی سے سنا اور انہیں یقین دلایا کہ ضلعی انتظامیہ شہر کے مسائل کے حل اور تاجر برادری کو ہر ممکن سہولیات فراہم کرنے کے لیے مکمل طور پر کوشاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہر کی ترقی اور بہتری میں تاجر برادری کا کردار کلیدی ہے اور ان کے مسائل کا بروقت حل ضلعی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔آخر میں صدر چیمبر آف کامرس محمد ایوب نے ڈپٹی کمشنر کا شکریہ ادا کیا۔
خبرنامہ 2025/2427کوئٹہ11 اپریل:ـڈپٹی کمشنر کوئٹہ کے جاری کردہ ایک حکمنامے کے مطابق مون سون سیزن 2025 کے دوران شدید بارشوں کے دوران کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے ڈپٹی کمشنر آفس کوئٹہ میں کنٹرول روم قائم کیا گیا ہے۔ کنٹرول روم پی ڈی ایم اے بلوچستان کوئٹہ میں پہلے سے قائم صوبائی کنٹرول روم کے ساتھ رابطے میں رہنے کے ساتھ ساتھ قانون نافذ کرنے والی تمام ایجنسیوں اور تمام صوبائی اور وفاقی محکموں کے ساتھ رابطہ رکھے گا۔ اس کے علاوہ حکومت بلوچستان کی طرف سے تفویض کردہ کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے کنٹرول روم کا عملہ تیار رہے گا۔ انچارج کنٹرول روم کوئٹہ کو مذکورہ کنٹرول روم کے فوکل پرسن کے طور پر نامزد کیا گیا ہے۔
خبرنامہ نمبر 2025/2428کوئٹہ 11 اپریل.ڈپٹی کمشنر کوئٹہ سعد بن اسد نے کہا کہ موجودہ حالات انتہائی تشویشناک صورت اختیار کر چکے ہیں۔ شہر اور گردونواح کی مرکزی شاہراہوں کی بندش کے سبب نہ صرف تجارتی نقل و حمل متاثر ہو رہا ہے بلکہ بنیادی اشیائے ضروریہ کی ترسیل میں بھی شدید رکاوٹ پیدا ہو چکی ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اگر یہ صورتحال برقرار رہی تو شہر میں غذائی اجناس، ادویات، ایندھن اور دیگر ضروری اشیاء کی قلت پیدا ہو جائے گی، جو عام شہریوں کے لیے ناقابلِ برداشت بحران کا باعث بنے گا۔کوئٹہ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کی معیشت پہلے ہی متعدد چیلنجز سے دوچار ہے، جن میں انفراسٹرکچر کی کمی، سرمایہ کاری کی محدودیت اور سیاسی غیر یقینی صورتحال شامل ہیں۔ ایسے میں شاہراہوں کی بندش سے نہ صرف مقامی کاروبار مفلوج ہو چکا ہے بلکہ بیرونی سرمایہ کاروں کا اعتماد بھی متاثر ہو رہا ہے۔ انہوں نے وفاقی اور صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر مؤثر اقدامات کریں تاکہ بند شاہراہوں کو بحال کیا جا سکے اور تجارتی و معاشی سرگرمیوں کا تسلسل ممکن ہو۔پریس کانفرنس میں موجود دیگر مقررین نے بھی اپنی گفتگو میں اس امر کی نشاندہی کی کہ احتجاج ہر شہری کا جمہوری حق ہے، تاہم اس کے اظہار کا ایسا طریقہ اختیار کرنا جس سے عام عوام کی زندگی متاثر ہو، نہ صرف غیر مناسب ہے بلکہ اس سے پورے معاشی و سماجی نظام کو خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے تمام سیاسی و سماجی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ ذمہ داری کا مظاہرہ کریں اور احتجاج کے لیے ایسے طریقے اپنائیں جو عوامی مفاد کے منافی نہ ہوں اس موقع پر سینئر تاجر رہنماؤں، سول سوسائٹی کے نمائندوں اور دیگر متعلقہ اداروں کے عہدیداران نے پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔ جس کا مقصد بلوچستان میں جاری شاہراہوں کی بندش کے باعث پیدا ہونے والی سنگین صورتحال پر روشنی ڈالنا اور حکومت و عوام کی توجہ اس جانب مبذول کروانا تھا۔آخر میں پریس کانفرنس میں شریک تمام اسٹیک ہولڈرز نے اس بات پر اتفاق کیا کہ موجودہ بحران سے نکلنے کے لیے تمام طبقات کو ایک صفحے پر آنا ہوگا۔ حکومت، تاجر برادری، سول سوسائٹی اور عوام کو چاہیے کہ وہ باہمی مشاورت، تحمل اور حکمت عملی کے تحت اقدامات کریں تاکہ بلوچستان میں امن، ترقی اور خوشحالی کی راہیں ہموار ہو سکیں۔
خبرنامہ نمبر 2025/2429کوئٹہ 11 اپریل :ـکھیلوں کی افادیت صرف تفریح تک محدود نہیں ہوتی بلکہ یہ جسمانی صحت، ذہنی سکون اور اجتماعی ہم آہنگی کو فروغ دینے کا ایک طاقتور ذریعہ ہیں۔ کھیل نوجوانوں کو نظم و ضبط، ٹیم ورک اور محنت کے اصول سکھاتے ہیں، جو ان کی زندگی کے مختلف پہلوؤں میں کامیابی کے لیے ضروری ہیں۔ یہ نہ صرف جسمانی فٹنس کو بہتر بناتے ہیں بلکہ ذہنی تناؤ کو کم کرنے اور خود اعتمادی بڑھانے میں بھی مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ مزید برآں، کھیلوں کے مقابلے ایک مثبت مقابلے کی فضا پیدا کرتے ہیں جس سے معاشرتی تعلقات مضبوط ہوتے ہیں اور قوموں کے درمیان اتحاد اور دوستی کی بنیاد پڑتی ہے۔بلوچستان میں ٹیلنٹ کی کمی نہیں، مگر اس ٹیلنٹ کو منظم اور متحرک پلیٹ فارم فراہم کرنا ضروری ہے۔ اس مقصد کی تکمیل کے لیے محترمہ مینا مجید بلوچ کی قیادت نہایت قابل ذکر اور قابل تعریف ہے۔ وہ کھیلوں کے میدانوں کو آباد کرنے اور نوجوانوں کو مثبت سرگرمیوں میں مشغول کرنے کے لیے جو اقدامات اٹھا رہی ہیں، وہ قابل ستائش ہیں۔ رواں برس پورے صوبے میں کھیلوں کے بے شمار مقابلے منعقد کروانے اور ٹیلنٹ کی شناخت کے لیے بہترین اقدامات کیے گئے ہیں، جو نہ صرف نوجوانوں کی صلاحیتوں کو نکھارنے میں مددگار ثابت ہوں گے بلکہ بلوچستان کے کھیلوں کے منظر نامے کو بھی ایک نیا رخ دیں گے۔نیشنل گیمز کے تناظر میں بلوچستان میں کھیلوں کے شعبے میں جو سرگرمیاں دیکھنے میں آ رہی ہیں، وہ نہ صرف قابلِ ستائش ہیں بلکہ صوبے کے نوجوانوں کے لیے ایک نئی امید کی کرن بن چکی ہیں۔ 35ویں نیشنل گیمز کے موقع پر بلوچستان کی تیاریوں کا جائزہ لیا جائے تو اندازہ ہوتا ہے کہ حکومت بلوچستان بالخصوص مشیر کھیل و امور نوجوانان محترمہ مینا مجید بلوچ، نہایت سنجیدگی اور بھرپور جذبے کے ساتھ کھیلوں کے فروغ کے لیے سرگرم عمل ہیں۔ ان کی قیادت میں محکمہ کھیل نے جس جذبے اور منظم حکمت عملی سے کام کا آغاز کیا ہے، وہ صوبے کی تاریخ میں ایک نیا باب رقم کر رہا ہے۔محترمہ مینا مجید بلوچ کی انتھک محنت کھیلوں سے محبت اور نوجوانوں کی ترقی سے لگاؤ اس بات کا ثبوت ہے کہ اگر قیادت نیک نیتی اور وژن کے ساتھ کام کرے تو کامیابی یقینی ہے۔ انہوں نے نہ صرف صوبے کے کھلاڑیوں کو ایک نیا حوصلہ دیا بلکہ ایسوسی ایشنز اور افسران کو بھی متحرک کر کے اجتماعی کوششوں کا آغاز کیا۔ ان کی واضح ہدایات ہیں کہ کھلاڑی محض کھیل کے لیے نہیں، بلکہ اپنے صوبے کے سفیر کے طور پر میدان میں اتریں، اور اپنی کارکردگی سے یہ ثابت کریں کہ بلوچستان ٹیلنٹ، محنت اور نظم و ضبط میں کسی سے کم نہیں۔ان اقدامات کے پیچھے وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کا ویژن اور ذاتی دلچسپی بھی نمایاں ہے۔ وزیر اعلیٰ کی ہدایات کی روشنی میں صوبے میں کھیلوں کے میدان دوبارہ آباد ہو رہے ہیں، گراونڈز فعال ہو رہے ہیں اور نوجوانوں کو مثبت سرگرمیوں میں شامل کرنے کے لیے عملی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ ان کا ماننا ہے کہ نوجوان بلوچستان کا مستقبل ہیں۔ واضح رہے کہ اس سال بلوچستان سے 500 کھلاڑی اور آفیشلز پر مشتمل ایک بڑا اور مضبوط دستہ 35ویں نیشنل گیمز میں شرکت کر رہا ہے۔ ان کھلاڑیوں کے ٹرائلز کوئٹہ میں 9 سے 13 اپریل تک جاری ہیں، جن میں میرٹ اور شفافیت کو ترجیح دی جا رہی ہے۔ منتخب کھلاڑیوں کو نہ صرف ایک منظم ٹریننگ کیمپ میں تیار کیا جا رہا ہے بلکہ ان کی رہائش، خوراک، کوچنگ اور دیگر سہولیات بھی فراہم کی جا رہی ہیں۔ 28 اپریل کو بلوچستان کا دستہ کراچی روانہ ہوگا جہاں وہ قومی سطح پر اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرے گا۔ اس تمام تر عمل کی نگرانی سیکرٹری اسپورٹس جناب طارق قمر بلوچ اور ڈائریکٹر جنرل کھیل ڈاکٹر یاسر بازئی کر رہے ہیں جو خود پرجوش اور متحرک افسران کے طور پر جانے جاتے ہیں اور انکی بلوچستان میں تعمیر و ترقی کے سفر میں نمایاں مقام ہے۔واضح رہے کہ بلوچستان اس وقت ایک نئی سمت کی جانب بڑھ رہا ہے جہاں نوجوانوں کو صرف تعلیم اور روزگار ہی نہیں بلکہ کھیل کے میدانوں میں بھی مواقع دیے جا رہے ہیں۔ محترمہ مینا مجید بلوچ کی قیادت میں کھیلوں کی یہ سرگرمیاں نہ صرف موجودہ حکومت کی کامیاب پالیسیوں کا ثبوت ہے بلکہ بلوچستان کی روشن مستقبل کی نوید بھی ہے۔ وہ دن دور نہیں جب بلوچستان کے کھلاڑی نیشنل گیمز میں بھرپور کارکردگی دکھا کر صوبے کا نام روشن کریں گے اور دنیا کو یہ پیغام دیں گے کہ بلوچستان، امن، ترقی، اور ٹیلنٹ کا گہوارہ ہے۔ یہ تمام اقدامات صرف کسی ایک ایونٹ کی تیاری تک محدود نہیں بلکہ ایک طویل المدتی وژن کا حصہ ہیں جس کے تحت بلوچستان کے نوجوانوں کو نہ صرف قومی بلکہ بین الاقوامی سطح کے مقابلوں کے لیے تیار کیا جا رہا ہے۔ اگر یہی تسلسل اور لگن قائم رہی تو جلد ہی بلوچستان کھیلوں کے نقشے پر ایک نمایاں مقام حاصل کر لے گا۔ اس میں سب سے بڑا کردار محترمہ مینا مجید بلوچ جیسے وژنری رہنماؤں کا ہے جو نہ صرف راہ دکھا رہے ہیں بلکہ خود ہر مرحلے پر قیادت کر رہی ہیں۔ یہ سفر ابھی جاری ہے، اور اس کی کامیابی بلوچستان کے ہر نوجوان کے چہرے پر مسکراہٹ بن کر ضرور ابھرے گی۔
خبرنامہ نمبر2025/ 2430لورالائی11اپریل:۔سابق صوبائی وزیر اور ایم پی اے حاجی محمد خان طور اتمانخیل نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ قومیں صرف زمین کے ٹکڑوں سے نہیں، بلکہ اپنے نظریے، اتحاد اور قربانیوں سے پہچانی جاتی ہیں۔ آج جب ہمارا دشمن چھپ کر ہمارے ذہنوں پر وار کر رہا ہے، تو ہماری سب سے بڑی طاقت ہماری بیداری، بصیرت اور باہمی یکجہتی ہے۔جعفر ایکسپریس پر دہشت گرد حملہ اسی سازش کا تسلسل ہے جس کا مقصد خوف پھیلانا، بلوچستان کو عدم استحکام کا شکار کرنا، اور عوام کے دلوں میں ریاست سے دوری پیدا کرنا ہے۔ لیکن یاد رکھیں، اس دھرتی کے سپوت نہ جھکے ہیں، نہ جھکیں گے۔ ہم ان بزدلانہ حملوں کا جواب قومی اتحاد، استقامت اور امن سے دیں گے۔بلوچ یکجہتی کمیٹی جیسے عناصر نوجوانوں کے جذبات کو ورغلا کر ایک ایسے راستے کی طرف دھکیل رہے ہیں جو تباہی، نفرت اور اجنبیت پر مبنی ہے۔ ہمیں اپنی نئی نسل کو اس گمراہ کن بیانیے سے بچانا ہوگا، اور ان کے ہاتھوں میں کتاب، ہنر اور علم کا پرچم تھمانا ہوگا۔پاکستان کے خلاف پروپیگنڈہ ہو یا بلوچستان کو تنہا کرنے کی کوشش— ہر سازش اسی وقت ناکام ہوتی ہے جب ہم ایک ہو جاتے ہیں، جب ہم خود پر، اپنی ریاست پر، اور اپنی صلاحیتوں پر اعتماد کرتے ہیں۔یہ وقت نفرت کو مسترد کرنے، اختلاف کو گفت و شنید سے سلجھانے، اور ہر جھوٹے پراپیگنڈے کا جواب دلیل اور حکمت سے دینے کا ہے۔ ہمیں وہ چراغ جلانے ہیں جو آنے والی نسلوں کے لیے روشنی کا نشان بنیں۔أئیں ہم سب مل کر اپنے حصے کا کردار ادا کریں — ایک ایسا بلوچستان، ایک ایسا پاکستان بنانے کے لیے جہاں خواب صرف دیکھے نہیں جاتے، پورے بھی کیے جاتے ہیں۔
خبرنامہ نمبر 2025/2431قلات11 اپریل:ـ نئے تعینات ہونے والے کمشنر قلات ڈویژن شاہ زیب خان کاکڑ نے قلات کا دورہ کیا۔ کمشنر قلات ڈویژن نے ڈپٹی کمشنر کیپٹن ریٹائرڈ جمیل احمد بلوچ اسسٹنٹ کمشنر قلات آفتاب احمد لاسی اسسٹنٹ کمشنر منگچر ڈاکٹر علی گل عمرانی کے ہمراہ لیویز چوکی میلبی کا دورہ کیا۔ انہوں نے لیویز چوکی پر لیویز جوانوں سے ملاقات بھی کی اور انکے مسائل دریافت کیئے۔ کمشنر قلات ڈویژن شاہ زیب خان کاکڑ اور ڈپٹی کمشنر قلات جمیل بلوچ نے کہا کہ لیویز فورس کے جوان ہمارا قیمتی سرمایہ ہیں۔ امن وامان کی بحالی میں لیویز فورس کا کرادار نمایاں ہے لیویز جوانوں کو درپیش مسائل کے حل اور انکی حوصلہ افزائی کرتے رہیں گے۔
خبرنامہ نمبر 2025/2432پشین11اپریل:ـایس پی پشین عبدالعلیم اچکزئی نے پولیس تھانوں میں کرپشن، جرائم، منشیات کے اڈوں، اشتہاری ملزمان، کالی شیشوں والی گاڑیوں اور اسلحہ کلچر کے خلاف سخت اقدامات کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ اگر کوئی اہلکار کرپشن یا بدعنوانی میں ملوث پایا گیا تو وہ فوراً نوکری سے فارغ ہو گا اور ایسے اہلکاروں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا ہاؤس پشین کے سینیئر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہی ایس پی پشین عبدالعلیم اچکزئی نے کہا، “پولیس کا کام عوام کی خدمت کرنا ہے اور ہمیں اس میں کسی بھی قسم کی بدعنوانی یا غفلت کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ اگر پولیس کا کوئی سپاہی یا ٹریفک اہلکار عوام کے ساتھ بدسلوکی کرتا ہے یا کرپشن میں ملوث پائے جاتے ہیں تو وہ فوراً نوکری سے فارغ سمجھا جائے گا۔ایس پی پشین عبدالعلیم اچکزئی نے کہا، “میرے دروازے پشین کے عوام کے لیے ہمیشہ کھلے ہیں۔ عوام بلا جھجک اور بغیر کسی خوف کے اپنے مسائل اور شکایات میرے سامنے رکھ سکتے ہیں۔ پولیس کے تمام اہلکاروں کو عوام کی خدمت میں پیش پیش رہنا ہوگا اور ہر صورت میں عوام کی عزت و وقار کا تحفظ کرنا ہوگا۔ایس پی پشین عبدالعلیم اچکزئی نے پولیس کی کارکردگی میں بہتری لانے کے ساتھ ساتھ منشیات کے اڈوں اور جرائم پیشہ عناصر کے خلاف بھی سخت کارروائیاں کرنے کا عہد کیا۔ انہوں نے کہا، “پشین میں منشیات کے اڈوں کو ختم کرنا اور جرائم پیشہ عناصر کو پکڑنا ہماری اولین ترجیح ہوگی۔ ان کے خلاف بھرپور کارروائیاں کی جائیں گی تاکہ عوام کو ان کے منفی اثرات سے محفوظ رکھا جا سکے۔ایس پی پشین عبدالعلیم اچکزئی نے بتایا کہ اشتہاری ملزمان کو ہر صورت میں قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا اور کالی شیشے والی گاڑیوں اور اسلحہ کلچر کا قلع قمع کیا جائے گا۔ “جو افراد غیر قانونی اسلحہ رکھتے ہیں یا جرائم میں ملوث ہیں، ان کے خلاف سخت کارروائیاں کی جائیں گی۔ ہم ان عناصر کے خلاف بلا تفریق اقدامات اٹھائیں گے اور ان کا خاتمہ کریں گے۔ایس پی عبدالعلیم اچکزئی نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ پولیس کا مورال بلند کرنے اور تھانہ کلچر میں اصلاحات کے لیے بھی کام کریں گے تاکہ عوام کو تھانوں میں بہتر سلوک اور انصاف مل سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ پولیس کی کارکردگی میں اصلاحات اور تھانہ کلچر کی تبدیلی کے بغیر حقیقی ترقی ممکن نہیں ہے۔پولیس کو ایک ایسے ماحول میں کام کرنا ہوگا جہاں اخلاقی اقدار اور احترام کا خیال رکھا جائے، اور جہاں عوام کو عدالت کی طرح انصاف فراہم کیا جائے۔ میں چاہتا ہوں کہ ہمارے تھانوں کا ماحول ایسا ہو کہ لوگ وہاں آ کر اپنی شکایات کھل کر بیان کر سکیں، اور وہ یہ محسوس کریں کہ انہیں انصاف ملے گا۔” ایس پی پشین نے کہا کہ پولیس کا ہر اہلکار عوام کے لیے ایک قابل اعتماد اور ایماندار رہنما بنے گا۔ایس پی پشین نے پشین کے عوام کے بھرپور اعتماد کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ “پشین کے عوام نے پولیس پر اپنے اعتماد کا اظہار کیا ہے اور ہمیں یقین ہے کہ عوام کی حمایت اور تعاون کے ساتھ ہم اپنے اہداف کو حاصل کر سکیں گے۔” انہوں نے کہا کہ عوام کا یہ اعتماد پولیس کے لیے ایک بہت بڑی حوصلہ افزائی ہے، اور وہ اس اعتماد کو برقرار رکھنے کے لیے اپنی تمام تر صلاحیتوں کا استعمال کریں گے۔عبدالعلیم اچکزئی نے کہا کہ کی اس پالیسی سے پولیس فورس کا مورال بلند ہوگا اور تھانہ کلچر میں اصلاحات کی بنیاد رکھی جائے گی، جس سے پشین کے عوام کو بہتر خدمات فراہم کی جا سکیں گی۔ ان کا مقصد پولیس کو ایک مضبوط، باوقار اور عوام کے قریب تر ادارہ بنانا ہے جو اپنے فرائض میں مکمل طور پر شفاف ہو ایس پی پشین عبدالعلیم اچکزئی نے مزید کہا کہ میرا عزم یہ ہے کہ پشین کو ایک مثالی ضلع بنائیں گے جہاں پولیس نہ صرف قانون کے مطابق کام کرے گی بلکہ عوامی خدمت کے تمام تقاضوں کو بھی پورا کرے گی، اور تھانہ کلچر میں بہتری کی مثال قائم کرے گی۔پریس ریلیز کوئٹہ 11 اپریل: ـاعلامیہ برائےBEEFمیٹرک ڈسٹرکٹ ٹاپرز2024۔وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز احمد بگٹی کے تعلیم دوست پالیسی کے تحت بلوچستان کے طلبا کے لئے شہید بینظیر بھٹو(فُلی فنڈڈ) اسکالرشپ پروگرام برائے میٹرک ڈسٹرکٹ ٹاپرزکا اعلان کیا گیا تھااور میٹرک 2024 کے ٹاپ 5 ڈسٹرکٹ ٹاپرز کی تعداد بڑھا کرہر ضلع کے ٹاپ 10 کا انتخاب کیا گیا تھا۔ ٹاپ 5 بوائز(Boys) ۔ ٹاپ 5گرلز(Girls)ذیل لنک میں اُن طلبہ و طالبات کی لسٹ ہے جو ابتدائی طور پر بلوچستان ایجوکیشن انڈومنٹ فنڈ (بیف)کے تحت شہید بینظیر بھٹو اسکالرشپ پروگرام (فُلی فنڈڈ) کے لیے ضلعی ٹاپرز منتخب ہوئے ہیں اور ابھی تک بیف اسکالرشپ فارم جمع نہیں کیے ہیں اُن طلبا کو اطلاع دی جاتی ہے کہ اپنے بیف اسکالرشپ فارم بمعہ کوائف 30اپریل 2025 تک بیف دفتر میں جمع کروائیں۔نوٹ! اگر کسی طالب علم نے میٹر ک 2024 کا امتحا ن بلوچستان بورڈ کے تحت کسی سرکاری ادارے سے پاس کیا ہو اور اس کا نام میرٹ کے مطابق فہرست میں شامل نہیں ہے یا اگر کسی کو کوئی اعتراض ہو تو اپنے تحفظات/اعتراضات جمع کراسکتے ہیں۔مزید معلومات کے لئے 2870015-081 پر رابطہ کریں۔
خبرنامہ نمبر 2025/2433استامحمد11اپریل:۔ڈپٹی کمشنر استامحمد کا 50 بیڈ لیبر ہسپتال کا دورہ، عوام کو دی جانے والی سہولیات کا جائزہ لیا ڈپٹی کمشنر استامحمد ارشد حسین جمالی نے آج 50 بیڈ لیبر ہسپتال استامحمد کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے ہسپتال میں دستیاب طبی سہولیات اور انتظامات کا تفصیلی جائزہ لیادورے کے دوران ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر امیر علی جمالی نے ڈپٹی کمشنر کو ہسپتال میں مریضوں کو فراہم کی جانے والی سہولیات، عملے کی حاضری، طبی آلات کی دستیابی اور دیگر معاملات سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی ڈپٹی کمشنر نے ہسپتال کے مختلف وارڈز کا معائنہ کرتے ہوئے مریضوں سے براہِ راست ملاقات کی اور ان سے طبی سہولیات کے متعلق رائے بھی لی۔ انہوں نے عملے کو ہدایت کی کہ عوام کو معیاری طبی سہولیات کی فراہمی کو ہر صورت یقینی بنایا جائے اور صفائی ستھرائی کے معیار کو مزید بہتر کیا جائے اس موقع پر ڈپٹی کمشنر ارشد حسین جمالی نے کہا کہ حکومت عوام کو بنیادی صحت کی سہولیات کی فراہمی کے لیے پرعزم ہے اور ہسپتالوں میں بہتری کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں اس لیے محکمہ صحت سے منسلک ڈاکٹرز و پیرامیڈیکل اسٹاف کو چاہیے کہ وہ اپنے فرائض منصبی کی ادائیگی میں کسی بھی قسم کی کوتاہی ہرگز نہ کریں بلکہ خلوص دل سے اپنے فرائض سرانجام دیں