News

19-06-2025

خبر نامہ نمبر 2025/4462
کوئٹہ 18 جون: ـسیکرٹری اطلاعات عمران خان اور ڈائریکٹر جنرل پبلک ریلیشن محمد نور کھیتران نے اج یہاں مرک 1122کا تفصیلی دورہ کیا اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل مرک ذوالفقار جتوئی نے انہیں مرک 1122 کے مختلف شعبوں کا تفصیلی معائنہ کرایا اس دوران ڈائریکٹر آپریشن مرک ریاض رئیسانی اور دیگر سینیئر افسران سمیت ڈائریکٹر پبلک ریلیشن سعید احمد شاہوانی بھی موجود تھے اس موقع پر سیکرٹری اطلاعت عمران خان نے ادارے کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ جب سے اس اہم ادارے کا قیام عمل میں لایا گیا ہے صوبے کی شاہراہوں پر کسی بھی حادثے کی صورت میں زخمیوں کو فوری طور پر فرسٹ ایڈ دےکر قیمتی جانوں کو بچانے میں اہم کردار ادا کیا ہے انہوں نے کہا کہ یہ امر انتہائی خوش ائند ہے کہ اس اہم ادارے نے اپنے قیام کے مختصر عرصے میں پورے صوبے میں اپنی کارکردگی کا لوہا منوایا ہے بعد ازاں ڈائریکٹر جنرل مرک 1122محمد ذوالفقار جتوئی نے ادارے کی کارکردگی سے متعلق تفصیلاً بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ صوبے کے 8اٹھ اہم شاہراہوں پر فوری طور پر میڈیکل ایمرجنسی سروسز فراہم کرنے کے لیے 31 مراکز کا قیام عمل میں لایا گیا ہے انہوں نے بتایا کہ گزشتہ چھ سالوں میں 72 ہزار حادثات میں 96 ہزار زخمیوں کو فوری طبی امداد فراہم کی گئی ہے علاوہ ازیں خضدار اور ژوب کے ڈی ایچ کیو ہسپتال میں قائم ٹراماسینٹر کو مکمل فعال کیا گیا ہے انہوں نے مزید بتایا کہ حکومت بلوچستان نے مستقبل عنقریب میں جنرل ایمرجنسی اور زچہ بچہ کی بہتر اور جدید سہولتوں کی فراہمی کے حوالے سے بے نظیر ایمبولینس سروس شروع کرنے کے ساتھ ساتھ محکمہ صحت کے تمام ایمبولنسز کو جدید ایمبولینس سروسز فراہم کر کے مرک1122کے دائرہ اختیار میں لا رہی ہے اس موقع پر سیکرٹری اطلاعات عمران خان نے ادارے کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ جب سے اس اہم ادارے کا قیام عمل میں لایا گیا ہے متحدہ شاہراہوں پر کسی بھی حادثہ میں زخمیوں کو فوری طور پر علاج اور فرسٹ ایڈ دے کر قیمتی جانوں کو بچانے میں اہم کردار ادا کیا ہے انہوں نے کہا کہ یہ امر انتہائی خوش ائند ہے کہ مرک 1122 نے اپنے قیام کے مختصراً عرصے میں پورے صوبے میں اپنی کارکردگی کا لوہا منوایا ہے۔

خبرنامہ نمبر 4463/2025
کوئٹہ 19جون:وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی سے ناروے کے قائم مقام سفیر اور منسٹر کاؤنسلر تھامس سمیکوپ ڈاہل نے جمعرات کو یہاں چیف منسٹر سیکرٹریٹ میں ملاقات کی۔ ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور، صوبے میں گورننس کی بہتری، ترقیاتی عمل، اور انسانی فلاح و بہبود کے منصوبوں پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا اس موقع پر وزیر اعلیٰ بلوچستان نے مہمان سفیر کو صوبے میں گورننس کے نظام میں بہتری، شفافیت، میرٹ اور قانون کی حکمرانی کو فروغ دینے کے لیے کیے گئے اقدامات سے آگاہ کیا وزیر اعلیٰ نے بتایا کہ موجودہ حکومت ادارہ جاتی اصلاحات کے ذریعے انتظامی عمل کو مؤثر اور عوام دوست بنا رہی ہے ملاقات میں عوامی فلاح و بہبود کے منصوبوں پر بھی تفصیلی گفتگو ہوئی جن میں انسانی وسائل کی ترقی، معیاری تعلیم، اور صحت عامہ کے شعبے شامل ہیں۔ دونوں فریقین نے ان شعبوں میں دو طرفہ تعاون کو وسعت دینے پر اتفاق کیا وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ صوبے میں ترقی اور امن کا نیا دور شروع ہو چکا ہے حکومت نہ صرف ترقیاتی منصوبوں کو تیز رفتار بنیادوں پر مکمل کر رہی ہے بلکہ بین الاقوامی شراکت داری کے ذریعے صوبے میں پائیدار ترقی کو بھی فروغ دے رہی ہے انہوں نے کہا کہ حکومت بلوچستان کی اولین ترجیح صوبے میں دیرپا امن کا قیام ہے کیونکہ امن کے بغیر ترقی ممکن نہیں اسی لیے ریاستی رٹ کو ہر صورت برقرار رکھا جا رہا ہے انہوں نے کہا کہ انتہا پسندی، بدامنی اور جرائم پیشہ عناصر کے خلاف مربوط حکمت عملی کے تحت اقدامات جاری ہیں تاکہ عوام کو ایک محفوظ، مستحکم اور ترقی یافتہ ماحول فراہم کیا جا سکے۔

خبرنامہ نمبر 4464/2025
کوئٹہ 19جون:مشیر برائے ویمن ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے کہا ہے کہ بلوچستان کی خواتین کو ہر شعبہ زندگی میں ترقی اور آگے بڑھنے کے مواقع فراہم کرنے کے لیے حکومتِ بلوچستان کی جانب سے ٹھوس اور پائیدار اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کے روز بیوٹمز میں یو این ویمن کی جانب سے منعقدہ ”بلوچستان جینڈر پیریٹی رپورٹ” کی تقریبِ رونمائی سے بطور مہمانِ خاص خطاب کرتے ہوئے کیا تقریب میں صوبائی وزیر تعلیم محترمہ راحیلہ حمید خان درانی، سیکریٹری ویمن ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ محترمہ سائرہ عطا، بلوچستان کمیشن آن دی اسٹیٹس آف ویمن کی سابق چیئرپرسن محترمہ فوزیہ شاہین، سول سوسائٹی کی نمائندہ خواتین، یونیورسٹی کے اساتذہ و طلبہ اور مختلف شعبوں میں خدمات انجام دینے والی نمایاں خواتین نے شرکت کی۔ پروگرام کی میزبانی یو این ویمن بلوچستان کی سربراہ محترمہ عائشہ ودود نے کی ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے کہا کہ بلوچستان کی خواتین باصلاحیت، باہمت اور وژنری ہیں، انہیں صرف مواقع فراہم کرنے کی ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ جینڈر پیریٹی رپورٹ جیسے تحقیقی و تجزیاتی مطالعات، پالیسی سازی اور بہتر منصوبہ بندی کے لیے اہم سنگِ میل کی حیثیت رکھتے ہیں۔ ان رپورٹس کی مدد سے حکومت کو زمینی حقائق کے مطابق عملی اقدامات کا تعین کرنے میں رہنمائی ملتی ہے انہوں نے کہا کہ خواتین کی ترقی صرف انفرادی نہیں بلکہ معاشرتی ترقی کی بنیاد ہے۔ بلوچستان حکومت نہ صرف تعلیم، صحت اور معیشت میں خواتین کی شمولیت کو فروغ دے رہی ہے بلکہ صنفی مساوات کو یقینی بنانے کے لیے قانون سازی اور ادارہ جاتی اصلاحات بھی متعارف کروا رہی ہے تقریب کے اختتام پر مشیر برائے ترقی نسواں ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے مختلف شعبوں میں نمایاں خدمات انجام دینے والی خواتین کو تعریفی شیلڈز اور سووینئرز بھی پیش کیے۔

خبرنامہ نمبر 4465/2025
جعفرآباد19جون۔ڈپٹی کمشنر جعفرآباد خالد خان کی زیر صدارت ضلع جعفرآباد میں اقلیتی برادری کے مسائل کے حل اور ان سے براہ راست آگاہی حاصل کرنے کے لیے کھلی کچہری کا انعقاد کیا گیا، جس میں اقلیتی برادری سے تعلق رکھنے والے افراد کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ شرکاء نے تعلیم، صحت، روزگار، بنیادی سہولیات اور سیکیورٹی سے متعلق اپنے مسائل ضلعی انتظامیہ کے سامنے رکھے۔ کھلی کچہری میں ایف سی کے کرنل رضوان طیب ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر ایاز حسین جمالی چیف آفیسر میونسپل کارپوریشن احمد نواز جتک ایگزیکٹو انجینئر پبلک ہیلتھ انجینئرنگ محمد کاظم لونی پولیس آفیسرز سمیت مختلف ضلعی افسران بھی موجود تھے جنہوں نے مسائل کو بغور سنا اور ان کے حل کے لیے فوری اقدامات کی یقین دہانی کرائی۔ ڈپٹی کمشنر خالد خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اقلیتی برادری ملک کی ترقی، معاشرتی ہم آہنگی اور قومی اتحاد میں اہم کردار ادا کر رہی ہے، اس لیے ان کے مسائل کا بروقت حل ضلعی انتظامیہ کی اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے تمام متعلقہ محکموں کے افسران کو ہدایت کی کہ وہ اقلیتی برادری کی جانب سے اجاگر کیے گئے مسائل پر فوری اور ٹھوس بنیادوں پر کارروائی کرتے ہوئے ان کے حل کو یقینی بنائیں تاکہ برادری کو احساس تحفظ اور حکومتی سرپرستی حاصل ہو۔ ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ حکومت بلوچستان اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ اور ان کے فلاحی اقدامات کے لیے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے، اس ضمن میں ضلعی انتظامیہ بھی اپنی ذمہ داریاں پوری کرے گی۔

خبرنامہ نمبر 4466/2025
کوہلو 19 جون۔ڈپٹی کمشنر کوہلو عظیم جان دومڑ نے تحصیل ماوند کے مختلف سرکاری تعلیمی اداروں اور طبی مراکز کا اچانک دورہ کیا، جہاں انہوں نے انتظامی و تدریسی اور طبی سہولیات کا تفصیلی جائزہ لیا۔۔ ڈپٹی کمشنر نے گورنمنٹ بوائز ہائیر سیکنڈری اسکول ماوند، گورنمنٹ بوائز ہائی اسکول ملا محمد، گورنمنٹ گرلز ہائی اسکول میر میرو خان، گورنمنٹ گرلز ہائی اسکول ماوند، گورنمنٹ بوائز ہائی اسکول بستی سلیمان اور دیگر تعلیمی اداروں کا معائنہ کیا۔ دورے کے دوران انہوں نے تدریسی نظام، اساتذہ کی حاضری، طلبہ کی تعلیمی کارکردگی اور اداروں کی مجموعی صورتحال پر سخت عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تعلیمی معیار میں واضح کمی اور اساتذہ کی غفلت ناقابل برداشت ہے۔ انہوں نے متنبہ کیا کہ محکمہ تعلیم کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے ضلعی انتظامیہ ہر ممکن اقدام اٹھا رہی ہے، لہٰذا محکمہ تعلیم کے افسران، ہیڈماسٹرز اور اساتذہ اپنی ذمہ داریوں کا احساس کریں بصورت دیگر ان کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ انہوں نے واضح کیا کہ تعلیمی اداروں میں ناقص کارکردگی اور غفلت پر بلاامتیاز کارروائیاں جاری رہیں گی۔ ڈپٹی کمشنر عظیم جان دومڑ نے آر ایچ سی ماوند اور بی ایچ یو فاضل چیل کا بھی دورہ کیا، جہاں انہوں نے عملے کی حاضری، طبی سہولیات، دواؤں کی دستیابی اور صفائی ستھرائی کے انتظامات کا تفصیلی جائزہ لیا۔ انہوں نے کہا کہ عوامی فلاح و بہبود اور مسائل کے حل کے لیے ضلعی حکومت ہر سطح پر سرگرم عمل ہے۔

خبرنامہ نمبر 4467/2025
زیارت 19جون :آر ایچ سی کواس میں ڈپٹی کمشنر زیارت ذکائاللہ درانی نے ایکسرے اور سی بی سی مشین کا افتتاح کرلیا اس موقع پر فوکل پرسن حاجی راز محمد دومڑ، ڈسٹرکٹ ہیلتھ افیسر زیارت ڈاکٹر یاسرطاہر بھی موجود تھے یاد رہے کہ یہ ایکسرے مشین 2014 میں سیو دہ چلڈرن این جی او نے آر ایچ سی کواس کو دیا تھا جو ابھی تک انسٹال نہیں ہوا تھا ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ زیارت نیایکسرے مشین کو انسٹال کرکے باقاعدہ انکا افتتاح کر لیا اسی طرح سی بی سی مشین بھی 2014 میں سیو دہ چلڈرن نے دیا تھا جو ابھی تک بغیر انسٹالیشن کا پڑا ہوا تھا آج وہ بھی ڈسٹرکٹ انتظامیہ کی خصوصی دلچسپی سے انسٹال ہوگیا اور باقاعدہ آج افتتاح بھی ہو گیا نے آر ایچ سی کواس کے پانی کا دیرینہ مسئلہ بھی حل کر دیا ہسپتال کا پانی بحال ہو گیا الٹرا ساؤنڈ مشین جو کافی عرصے سے بند تھا بحال کردیا شعبہ حادثات روم بحال کر دیا لیبر روم شعبہ حادثات ڈینٹل سیکشن کے لئے 55 لاکھ روپے کا سٹیلائیزیشن مشین بھی منظور کرایا جسکا عنقریب افتتاح ہو جائیگا۔ڈپٹی کمشنر زیارت ذکائاللہ درانی نے اس موقع پر بات کرتے ہوئے کہا کہ اب ڈاکٹرز دکھی انسانیت کی خدمت کریں اور خدمت کو اپنا شعار بنائیں.

خبرنامہ نمبر 4468/2025
کوئٹہ 19جون:عدالت عالیہ کے واضح احکامات اور حکومتی پالیسیوں کی روشنی میں بلوچستان فوڈ اتھارٹی کی جانب سے سیوریج کے پانی سے کاشت کی گئی مضر صحت سبزیوں کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں۔تازہ ترین کارروائیوں کے دوران کوئٹہ کے علاقوں نوحصار اور سمنگلی میں کئی ایکڑ اراضی پر اگائی گئی زہریلی سبزیوں کی فصلیں تلف کر دی گئیں۔ ان کھیتوں میں گندے نالوں کے پانی سے سیراب کی جانے والی بینگن، ٹماٹر، مرچ اور دھنیا جیسی سبزیاں تیار کی جا رہی تھیں جو انسانی صحت کے لیے انتہائی مضر قرار دی گئیں ہیں۔بلوچستان فوڈ اتھارٹی کی ان کارروائیوں کے دوران مقامی زمینداروں کی طرف سے بی ایف اے ٹیموں کو شدید مزاحمت کا سامنا بھی کرنا پڑا تاہم کریک ڈاؤن بلا تعطل جاری رکھا گیا۔ ڈائریکٹر جنرل بی ایف اے وقار خورشید عالم نے واضح کیا کہ عدالت عالیہ اور حکومت کی جانب سے جاری کردہ پابندی کے تحت گندے پانی سے سبزیوں کی کاشت ہرگز قابل قبول نہیں اور ایسے کسی اقدام کی اجازت نہیں دی جائے گی۔انہوں نے مزید کہا کہ چیئرمین بلوچستان فوڈ اتھارٹی کی خصوصی ہدایات کے مطابق کوئٹہ کے دیگر علاقوں میں بھی مرحلہ وار کارروائیاں کی جا رہی ہیں تاکہ عوام کو مضر صحت سبزیوں سے محفوظ رکھا جا سکے۔ بی ایف اے کے تحت جاری کریک ڈاؤن بلاامتیاز اور تسلسل کے ساتھ جاری رہے گا۔ڈی جی بی ایف اے کا کہنا ہے کہ نالوں کے پانی سے اگائی گئی فصلیں انسانی صحت کے لیے زہر قاتل ہیں۔ متعدد بار انتباہ اور نوٹسز کے باوجود بعض زمیندار ممنوعہ زرعی سرگرمیوں سے باز نہیں آ رہے جس پر سخت قانونی کارروائی کا فیصلہ کیا گیا۔بی ایف اے کا عزم ہے کہ صوبے میں ناقص خوراک اور صحت دشمن زرعی سرگرمیوں کا مکمل خاتمہ کیا جائے گا اور جہاں بھی زہریلے پانی سے سبزیاں اگائی جائیں گی انہیں بلا امتیاز تلف کیا جائے گا۔

خبرنامہ نمبر 4469/2025
اسلام آباد، 19 جون: گورنربلوچستان جعفرخان مندوخیل نے کہا کہ اس وقت پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان گہرے اور خوشگوار تعلقات قائم ہیں تاہم بدلتے ہوئے حالات اور جدید ضروریات کے مطابق اپنے دوطرفہ تعلقات کو دوسرے شعبوں میں وسعت دینے کی ضرورت ہے۔ ہم ایک دوسرے کے تجربات سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں. سمال کاٹیج انڈسٹریز میں بنگلہ دیش کی مہارت سے استفادہ کر کے ہم پاکستان میں خواتین جوکہ ہماری نصف آبادی ہے کی شرکت معاشی و تجارتی سرگرمیوں میں یقینی بنا سکتے ہیں. اس طرح دو طرفہ اقتصادی اور تجارتی تعلقات میں بھی اضافہ ہوگا۔ یہ بات انہوں گزشتہ روز وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں بنگلہ دیش کے ہائی کمیشنر اقبال حسین خان سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہی. اس موقع پر پرنسپل سیکرٹری ٹو گورنر بلوچستان ہاشم خان غلزئی بھی موجود تھے. ملاقات کے دوران خطے رونما ہونے والی معاشی اور سیاسی تبدیلیاں اور دونوں برادر مسلم ممالک کے درمیان باہمی تعلقات کی وسعت سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا. اس موقع پر بنگلہ دیش ہائی کمیشنر بلوچستان سے کوئلہ، لائم اسٹون، سنگ مرمر اور آرائشی پتھر بلوچستان سے منگوانے دلچسپی کا اظہار کیا جبکہ گورنر بلوچستان نے بنگلہ دیش کی کاٹیج انڈسٹری سے مہارتیں منتقل کرنے اور بلوچستان میں مردوں اور عورتوں میں استعداد کار بڑھانے میں مدد فراہم کرنے کی خواہش کی. گورنر بلوچستان نے ہائی کمشنر بنگلہ کو بلوچستان کا دورہ کرنے کی دعوت دی اور وہاں تجارت اور صنعت سے وابستہ افراد کے ساتھ نئے رابطے اور تعلقات استوار کرنے پر زور دیا.

خبرنامہ نمبر 4470/2025
کوئٹہ19 جون:ہیڈ کوارٹر بدر لائن میں صوبے میں امن و امان کے حوالے سے اہم اجلاس منعقد کیا گیا جس کی صدارت ایڈیشنل IGP کمانڈنٹ بلوچستان کانسٹیبلری آغا محمد یوسف نے کی ۔ جس میں ڈپٹی کمانڈنٹ بلوچستان کانسیلری (ریٹائرڈ) لیفٹیننٹ کمانڈر عطاء اللہ شاہ SSP ، PSP ہیڈ کوارٹرز ، زونل کمانڈر -1-IV-III-II اور A.D اسد اللہ BC ہیڈ آفس کوئٹہ اور دوسرے آؤٹ زون کے زونل کمانڈرز نے بذریعہ ویڈیولنک شرکت کی ۔ایڈیشنل IGP کمانڈنٹ بلوچستان کانسٹیبلری آغا محمد یوسف نے دوران اجلاس تمام سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ ایک سیاسی جماعت کی طرف سے شکایت آرہی ہیں کہ BC کے جوانوں کو دوسرے ریجن میں ٹرانسفر کیا گیا ہے اس بابت آپ تمام کو ہدایات جاری کیں کہ بلوچستان کانسٹبلری میں جوانوں کے تبادلہ جات بغیر کسی بڑی سزاء کے دوسرے رینجز میں نہیں کیا جاتا ہے۔ اور ابھی تک کسی کے بھی آؤٹ آف رینج تبادلہ جات نہیں کئے گئے ہیں۔ بلوچستان کا نسٹیبلری ایک ریز رو فورس ہے۔ بلوچستان کے حالات کے مطابق کہیں بھی BC فورس کی ضرورت ہوتی ہے انہیں ڈیوٹی کیلئے بھیجا جاتا ہے۔ تا کہ ضلعی انتظامیہ کے ساتھ مل کر دشمن عناصر کے خلاف کاروائی کی جاسکے اور صوبے میں امن وامان کو بحال رکھا جا سکے۔ ایڈیشنل IGP کمانڈنٹ بلوچستان کانسٹیبلری آغا محمد یوسف نے تمام زونل کمانڈرز کو ہدایت کی کہ بلوچستان کانسٹیبلری کو جدید خطوط پر استوار کر رہے ہیں جس سے بلوچستان کانسٹیبلری کے جوانوں کی حاضری کو یقینی بنایا جارہا ہے۔ جس سے جوانوں کو بر وقت اپنی چھٹی مل جاتی ہے اور کسی کی حق تلفی نہیں ہورہی ہے۔
ایڈیشنل IGP کمانڈنٹ بلوچستان کانسٹیبلری آغا محمد یوسف نے کہا کہ اگلے کچھ دنوں کے بعد محرم الحرام شروع ہو رہا ہے اپنی اپنی لائنز کی سیکورٹی پر خاص توجہ دیں اور تمام جوانوں کو لائنز میں حاضر رکھیں تا کہ کسی نا گہانی صورت سے نمٹا جا سکے۔ ضلعی انتظامیہ کی طرف سے جو محرم الحرام کی ڈیوٹیوں کی ڈیمانڈ آتی ہے اس کو پورا کریں گے اور اس محرم الحرام جیسے اہم موقع پر کسی قسم کی کوتاہی یا غفلت برداشت نہیں کی جائے گی۔ محرم الحرام کے موقع پر جوانوں کو مکمل حفاظتی سامان فراہم کیا جائے تا کہ وہ اپنی حفاظت کے ساتھ ساتھ عوام کی بھی حفاظت کر سکیں۔ SOP کے مطابق جوانوں کو محرم الحرام کی ڈیوٹی پر روانہ کریں گے۔ایڈیشنل IGP کمانڈنٹ بلوچستان کانسٹیبلری آغا محمد یوسف نے کہا کہ جوان وطن کیلئے جذبہ حب الوطنی کے ساتھ اپنی ڈیوٹی چوکس ہو کر کریں۔ اور کسی بھی قربانی شہادت جیسے عظیم رتبہ حاصل کرنے سے دریغ نہیں کریں گے۔ایڈیشنل IGP کمانڈنٹ بلوچستان کانسٹیبلری آغا محمد یوسف نے تمام زونل کمانڈرز کو کہا کہ جوانوں کی سیفٹی اور سیکورٹی اور سہولیات کو مد نظر رکھتے ہوئے جائے تعیناتی کا دورہ کر کے رپورٹ ہیڈ آفس کو بھجوائیں۔ایڈیشنل IGP/ کمانڈنٹ بلوچستان کانسٹیبلری آغا محمد یوسف نے کہا کہ چائنیز اور فارنرز کی سیکورٹی کو بہتر بنایا یا جائے۔ جہاں بھی بلوچستان کانسٹیبلری کے جوان چائنیز اور فارنرز کی سیکورٹی پر معمور ہیں وہاں جوانوں کو موجودہ حالات کے پیش نظر جوانوں کو مکمل بریف کیا جائے ۔ تا کہ دوران ڈیوٹی کوئی نا خوشگوار واقع پیش نہ آئے۔

خبرنامہ نمبر4471/2025
کوئٹہ 19جون2025: میٹروپولیٹن کارپوریشن کوئٹہ نے اپنی قیمتی اراضی پر قائم کیلیٹکس پیٹرول پمپ کو باقاعدہ ٹیک اوور کر لیا۔میٹروپولیٹن کارپوریشن کوئٹہ نے ایک بڑی ادارہ جاتی کامیابی حاصل کرتے ہوئے ٹیکسی اسٹینڈ پر واقع اپنی قیمتی اراضی پر قائم کیلیٹکس پٹرول پمپ کو باقاعدہ ٹیک اوور کر لیا ہے۔ یہ اقدام بلوچستان ہائی کورٹ کی جانب سے حکم امتناعی کی منسوخی کے بعد ممکن ہوا، جس کے بعد میٹروپولیٹن کارپوریشن کوئٹہ نے ضلعی انتظامیہ کے ہمراہ نے موقع پر پہنچ کر اراضی کا قبضہ واپس لے لیا اور پٹرول پمپ کو مکمل طور پر مسمار کر دیا۔کیلٹیکس پیٹرول پمپ میٹروپولیٹن کارپوریشن کوئٹہ کی 18228 مربع فٹ پر محیط قیمتی اراضی پر قائم تھا، جس کی لیز سال 2012 میں ختم ہو چکی تھی۔ لیز کی مدت مکمل ہونے کے باوجود متعلقہ لیزدار نے نہ صرف لیز کی تجدید نہیں کرائی بلکہ 13 سال سے زائد عرصے تک غیرقانونی طور پر اس زمین پر قابض رہا۔ بعد ازاں عدالت سے حکمِ امتناعی حاصل کر کے قبضہ برقرار رکھا گیا۔ عدالتی کارروائی کے دوران معزز عدالت عالیہ بلوچستان نے حال ہی میں اس حکمِ امتناع کو منسوخ کیا، جس کے بعد میٹروپولیٹن کارپوریشن کوئٹہ نے فوری اقدام کرتے ہوئے پیٹرول پمپ کو سرکاری تحویل میں لے لیا اور تمام ڈھانچے کو قانون کے مطابق مسمار کر دیا۔2021 کے بعد کارپوریشن نے لیز کے نرخ نئے مالیاتی اصولوں کے مطابق فی مربع فٹ 11 روپے ماہانہ مقرر کیے۔ اس حساب سے ماہانہ واجب الادا لیز کی رقم 200,508 روپے جوکہ سالانہ واجب الادا رقم 2,406,108 روپے بنتی تھیںاس کے برعکس، اس زمین کی سالانہ لیز صرف 2400 روپے تھی، جو مالی ضوابط کے برخلاف اور ادارے کے لیے نقصان دہ تھی۔ تاہم، سال 2021 میں رینٹ تجدید کمیٹی نے اس لیز کے نرخوں میں نظرثانی کی سفارش کی، جسے اُس وقت کے چیف سیکرٹری بلوچستان نے بزریعہ حکم نامہ اس پر عملدرآمد کی ہدایت جاری کی۔معزز عدالت عالیہ بلوچستان کی جانب سے حکم امتناعی کی منسوخی کے بعد میٹروپولیٹن کارپوریشن کوئٹہ نے قانونی اختیار کا استعمال کرتے ہوئے اس جائیداد کو تحویل میں لیا، جو کہ اداری نظم و نسق، اثاثہ جات کے تحفظ اور مالی شفافیت کی طرف ایک مثالی قدم ہے۔ یہ کامیابی ایڈمنسٹریٹر میٹروپولیٹن کارپوریشن کوئٹہ محمد حمزہ شفقات کی ذاتی کاوشوں اور محنت کا ثمر ہے اور مستقبل میں ادارہ کی مالی مشکلات کے حل کی نوید بھی۔یہ کارروائی میٹروپولیٹن کارپوریشن کوئٹہ کے انسدادِ تجاوزات سیل اور ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر (ریونیو) وقار کاکڑ، ایم سی کیو ٹیکسیشن آفیسر کے زیر نگرانی عمل میں لائی گئی۔

خبر نامہ نمبر 4472/2025
گوادر19جون:۔ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل ڈاکٹر عبدالشکور کی زیر صدارت ڈسٹرکٹ ہیلتھ کمیٹی کا اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں ضلع گوادر کو صحت کے شعبے میں درپیش چیلنجز اور ان کے دیرپا حل پر تفصیل سے غور کیا گیا۔اجلاس میں ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر عبداللطیف دشتی، ڈسٹرکٹ سپورٹ منیجر پی پی ایچ آئی ڈاکٹر مرشد دشتی، ڈاکٹر فاروق بلوچ، ایکسین بی اینڈ آر احتشام سمیت دیگر متعلقہ اداروں کے نمائندگان نے شرکت کی۔اجلاس کے دوران بنیادی مراکز صحت، دیہی علاقوں میں طبی سہولیات کی دستیابی، ادویات کی فراہمی، عملے کی حاضری، ایمبولینس سروس، اور زیر تعمیر طبی مراکز کی پیش رفت پر مفصل تبادلہ خیال کیا گیا۔ شرکاء نے اپنی اپنی سطح پر درپیش رکاوٹوں اور بہتری کے ممکنہ اقدامات پر تجاویز پیش کیں۔ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صحت کے شعبے کی بہتری ضلعی انتظامیہ کی اولین ترجیح ہے، اور تمام اداروں کو باہمی تعاون سے عوام کو معیاری طبی سہولیات کی فراہمی یقینی بنانی ہوگی۔ انہوں نے متعلقہ افسران کو ہدایت کی کہ طبی مراکز کی نگرانی کو مؤثر بنایا جائے اور عوامی شکایات کا بروقت ازالہ کیا جائے۔اجلاس کے اختتام پر آئندہ کے لائحہ عمل اور فالو اپ اجلاس کے شیڈول پر بھی اتفاق کیا گیا تاکہ فیصلوں پر عملدرآمد کی مؤثر نگرانی جاری رکھی جا سکے۔