News

16-06-2025

خبرنامہ نمبر 4408/2025
کوئٹہ 16 جون۔:ڈپٹی کمشنر کوئٹہ کیپٹن (ر) مہراللہ بادینی کی زیر صدارت شہر میں پیٹرول کی ترسیل اور دستیابی کی مکمل بحالی کے حوالے سے ایک اہم اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں ڈائریکٹر اوگرا، آئل مارکیٹنگ کمپنیوں بشمول شیل، پی ایس او، بائیکو اور دیگر کمپنیوں کے نمائندگان و پمپ منیجرز کے علاؤہ ضلعی انتظامیہ کے افسران نے بھی شرکت کی۔اجلاس میں شہر میں پیٹرولیم مصنوعات کی ترسیل میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے اور عوام کی مشکلات کے فوری حل کے لیے متعدد اہم فیصلے کیے گئے۔ ڈپٹی کمشنر نے تمام کمپنیوں کو ہدایت جاری کی کہ پیٹرول کی مکمل اور بلا تعطل سپلائی ہر صورت یقینی بنائی جائے اور شہر کے کسی بھی پمپ کو بند نہ ہونے دیا جائے۔ڈپٹی کمشنر نے واضح ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ تمام پیٹرول پمپس 24 گھنٹے کھلے رہیں گے اور ہر پمپ پر اسٹاک کی دستیابی یقینی بنائی جائے گی۔ ذخیرہ اندوزی کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا اور ایسے عناصر کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔اجلاس کے دوران ضلعی انتظامیہ کے افسران کو بھی واضح ہدایات دی گئیں کہ وہ اپنے اپنے سب ڈویژنز میں پیٹرول پمپس کے باقاعدہ دورے کریں اور کسی بھی قسم کی ذخیرہ اندوزی یا غیر قانونی سرگرمیوں کے خلاف بلا امتیاز کارروائی عمل میں لائیں۔ضلعی انتظامیہ کوئٹہ عوام کو ہر ممکن ریلیف فراہم کرنے کے لیے تمام ضروری اقدامات اٹھا رہی ہے اور صورتحال کی خود نگرانی کر رہی ہے۔

خبرنامہ نمبر 4409/2025
کوئٹہ: بلوچستان کے آئندہ مالی سال-26 2025 کے بجٹ کی تیاریوں کو حتمی شکل دینے کا عمل تیزی سے جاری ہے۔ اسی سلسلے میں صوبائی سیکرٹری خزانہ عمران زرکون اور اسپیشل سیکرٹری خزانہ جہانگیر کاکڑ نے گزشتہ روز صوبائی پرنٹنگ پریس کا تفصیلی دورہ کیا، جہاں انہوں نے بجٹ دستاویزات کی چھپائی اور اس سے متعلق سیکیورٹی و دیگر اہم انتظامات کا باریک بینی سے جائزہ لیا۔ یہ دورہ اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ صوبائی حکومت 17 جون کو بجٹ پیش کرنے کے لیے تمام تر تیاریاں مکمل کر رہی ہے۔دورے کے دوران، پرنٹنگ پریس کے متعلقہ افسران نے سیکرٹری خزانہ کو بجٹ دستاویزات کی چھپائی کے عمل کی تفصیلات، سیکیورٹی کے فول پروف انتظامات، اور مقررہ وقت پر کام کی تکمیل کے حوالے سے بریفنگ دی۔ بریفنگ میں اس بات پر خصوصی توجہ دی گئی کہ بجٹ جیسے حساس دستاویز کی چھپائی میں کسی قسم کی کوتاہی نہ ہو اور تمام مراحل شفاف طریقے سے مکمل ہوں۔سیکرٹری خزانہ عمران زرکون نے اس موقع پر زور دیا کہ بجٹ سے متعلق تمام مراحل بروقت اور انتہائی درستگی کے ساتھ مکمل کیے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ ”بجٹ صوبے کی معاشی سمت کا تعین کرتا ہے، اور اس کی تیاری میں کسی بھی قسم کی غلطی یا تاخیر ناقابل برداشت ہے۔ ہماری کوشش ہے کہ 17 جون کو ہونے والے بجٹ اجلاس کے دوران کسی قسم کی رکاوٹ پیش نہ آئے اور صوبائی اسمبلی میں ایک مکمل اور جامع بجٹ پیش کیا جا سکے۔”اسپیشل سیکرٹری خزانہ جہانگیر کاکڑ نے پرنٹنگ پریس کی پوری ٹیم کی کارکردگی اور سخت محنت کو سراہتے ہوئے کہا کہ محکمہ خزانہ کی ٹیم بھی بجٹ کی تیاری کے لیے دن رات مصروف عمل ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بجٹ کی بروقت اور درست تیاری کے لیے تمام متعلقہ ادارے مل کر کام کر رہے ہیں تاکہ بلوچستان کے عوام کے لیے ایک ترقیاتی اور فلاحی بجٹ پیش کیا جا سکے۔واضح رہے کہ بلوچستان کا سالانہ بجٹ آئندہ پیر، 17 جون کو صوبائی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔ اس بجٹ سے صوبے کی ترقی، امن و امان کی صورتحال میں بہتری، اور عوام کی فلاح و بہبود کے لیے نئی اسکیمات اور اعلانات کی توقع کی جا رہی ہے۔ صوبائی حکومت اس بجٹ کو معیشت کو مستحکم کرنے اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے ایک اہم ذریعہ کے طور پر دیکھ رہی ہے۔

خبرنامہ نمبر 4410/2025
گوادر: ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر (ریوینیو) بوہیر دشتی نے ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر عبداللطیف دشتی، عالمی ادارہ صحت (WHO) کے نمائندے ڈاکٹر ظفر اقبال،ڈاکٹر فاروق بلوچ،کمیونٹی کمیونیکیشن آفیسر شے صغیر، محکمہ سوشل ویلفیئر کے عبید اللہ، پی پی ایچ آئی کے صابر حیاتان، ای پی آئی کے ظاہر حسین اور دیگر متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کی موجودگی میں ”بیگ کیچ اپ ویکسینیشن مہم” کا باقاعدہ افتتاح کیا۔ افتتاحی تقریب میں مقررین نے مہم کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ یہ مہم 16 جون سے 28 جون 2025 تک جاری رہے گی، جس کے دوران ضلع بھر میں پانچ سال سے کم عمر تمام بچوں کو مختلف مہلک بیماریوں سے بچاؤ کے حفاظتی ٹیکے لگائے جائیں گے۔ اس مہم کا مقصد وہ بچے جو کسی وجہ سے حفاظتی ٹیکہ جات سے محروم رہ گئے ہیں، انہیں بیماریوں سے محفوظ بنانا ہے۔ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر نے ضلعی صحت حکام، فیلڈ ٹیموں، اور معاون اداروں کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے عوام سے اپیل کی کہ وہ اپنی ذمہ داری کا ثبوت دیتے ہوئے اپنے بچوں کو مقررہ تاریخوں کے دوران حفاظتی ٹیکے ضرور لگوائیں تاکہ ایک صحت مند اور محفوظ مستقبل کی بنیاد رکھی جا سکے۔

خبرنامہ نمبر 4411/2025
تربت16 جون: ڈپٹی کمشنر کیچ بشیر احمد بڑیچ نے بچوں کو حفاظتی ٹیکہ کر ”بگ کیچ اپ” ویکسینیشن مہم کا باضابطہ افتتاح کردیا۔ افتتاحی تقریب میں ڈپٹی ڈی ایچ او ڈاکٹر عبدالعزیز بلوچ، عالمی ادارہ صحت (WHO) کے ضلعی سرویلنس آفیسر ڈاکٹر میر ارسلان درازئی، یونیسیف کے کمیونیکیشن آفیسر ظہیب حسن،ڈویژنل ای پی آئی آفیسر ڈاکٹر فاروق رند اور دیگر متعلقہ افسران بھی موجود تھے۔ اس موقع پر ڈپٹی کمشنر نے محکمہ صحت کے حکام کو ہدایت کی کہ ”بگ کیچ اپ” مہم کے دوران عملے کی مؤثر نگرانی کو یقینی بنایا جائے تاکہ ضلع کیچ میں حفاظتی ٹیکہ مہم کامیابی سے مکمل ہو سکے۔واضع رہے کہ محکمہ صحت ضلع کیچ کی جانب سے 12 روزہ ”بگ کیچ اپ” ویکسینیشن مہم کا آغاز 16 جون سے ہوگیا ہے جو 27 جون تک جاری رہے گی۔ اس مہم کے دوران محکمہ صحت کا ویکسینیٹرز اور دیگر عملہ بین الاقوامی اداروں کی نگرانی میں ضلع کی دور دراز علاقوں میں گھر گھر جا کر پیدائش سے پانچ سال تک کی عمر کے بچوں کو حفاظتی ٹیکے لگائیں گے۔

خبرنامہ نمبر 4412/2025
دکی:17 جون 2025ڈپٹی کمشنر دُکی کی زیر صدارت ڈسٹرکٹ ایجوکیشن گروپ (DEG) کامیٹنگ منعقد ہوا، جس میں ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر ڈاکٹر نصیرالدین توخئی،پرنسپل گورنمنٹ ڈگری کالج عبداللہ جان ترین، ڈسٹرکٹ اکاؤنٹس آفیسر منظور احمد، ڈسٹرکٹ آفیسرز ایجوکیشن (میل/فیمیل)اور دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں تعلیمی صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئے گزشتہ میٹنگ کے نکات پر عملدرآمد، فیلڈ وزٹس کی رپورٹس، غیر حاضر عملے کے خلاف تادیبی کارروائیوں کی تفصیل، انکوائری رپورٹس، قبضہ شدہ اسکولوں کی فہرست، بھرتیوں کے ذریعے فعال کیے گئے اسکولوں کی رپورٹ، اور غیر فعال اسکولوں کی موجودہ حیثیت پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔ اس موقع پر ڈسٹرکٹ ریکروٹمنٹ کمیٹی (DRC) سے متعلق امور بھی زیر بحث آئے، جن میں بھرتیوں سے متعلق کیسز، CRC میٹنگ منٹس اور دیگر تفصیلات شامل تھیں۔ اجلاس میں اس بات پر زور دیا گیا کہ تمام کمیٹی ممبران آئندہ اجلاسوں میں مکمل تیاری اور مطلوبہ معلومات کے ساتھ شریک ہوں تاکہ تعلیمی نظام کو بہتر بنانے اور طلبا کو سہولیات فراہم کرنے کے اقدامات موثر انداز میں کیے جا سکیں۔ ڈپٹی کمشنر دُکی نے واضح کیا کہ تعلیم کی بہتری ضلعی حکومت کی اولین ترجیح ہے اور اس میں کسی قسم کی کوتاہی ہرگز برداشت نہیں کی جائیگی۔

خبرنامہ نمبر 4413/2025
نصیرآباد17جون:ڈپٹی کمشنر نصیرآباد منیر احمد خان کاکڑ کی زیر صدارت انسداد پولیو مہم کے حوالے سے اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں اسسٹنٹ کمشنرز بہادر خان کھوسہ سلیم خان کاکڑ ڈی ایچ او ڈاکٹر عبدالمنان لاکٹی ایم ایس ڈاکٹر حبیب پندرانی پی پی ایچ آئی کے ڈی ایس ایم فیصل اقبال کھوسہ این سٹاف ڈاکٹر غلام یاسین داجلی یونیسیف کے نمائندگان ڈاکٹر یاسر کامنیٹ کے صدام حسین ڈپٹی کمشنر کے پی ایس منظور شیرازی پولیس و دیگر آفیسران موجود تھے اجلاس کے موقع پر این سٹاف ڈاکٹر غلام یاسین داجلی نے پوسٹ پولیو کمپین کے حوالے سے بریفنگ دی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر نصیرآباد منیر احمد خان کاکڑ نے کہا کہ پولیو مہم کی کامیابی ہمارے مفاد سے منسلک ہے اس لیے ضروری ہے کہ سابقہ پولیو مہم کے دوران جو کمی بیشی دیکھی گئی تھی اس پر قابو پانے کیلئے ابھی سے اقدامات کیے جائیں جن ٹیموں کی جانب سے مایوس کن کارکردگی دیکھی گئی تو ان کے خلاف فوری کارروائی عمل میں لائی جائے گی مائیکرو پلان پر ہر صورت عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے گا جن علاقوں میں بچے قطرے پینے سے رہ جائیں تو اس جانب خصوصی توجہ دی جائے ہم سب کو ملکر مائیکرو سائنسز کرنا ہوگا تاکہ کوتاہیوں پر قابو پا کر کامیابی حاصل کی جائے دور دراز علاقوں میں ٹیموں کو اپنی کارکردگی میں ضرور سدھار لانی ہوگی موسمی حالات میں تبدیلی کی وجہ سے لوگ سرد علاقوں کی جانب نقل مکانی کرگئے ہیں مگر پھر بھی ہمیں چوکس انداز میں کام کرنا ہوگا۔

خبرنامہ نمبر 4414/2025
کچھی: ڈپٹی کمشنر کچھی جہانزیب بلوچ کی زیر صدارت ڈسٹرکٹ ہیلتھ کمیٹی کا اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں محکمہ صحت کے افسران، مختلف سرکاری و نجی ہسپتالوں کے ڈاکٹرز، اور پی پی ایچ آئی کے نمائندگان نے شرکت کی۔ اجلاس کے دوران محکمہ صحت کے افسران نے ضلع بھر میں عوام کو فراہم کی جانے والی طبی سہولیات، موجودہ نظام صحت میں درپیش مسائل اور درکار وسائل کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر جہانزیب بلوچ نے واضح الفاظ میں کہا کہ عوام کو صحت کی بنیادی سہولیات کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے اور اس حوالے سے کسی بھی قسم کی غفلت یا لاپرواہی برداشت نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری اسپتالوں میں ڈاکٹروں اور پیرامیڈیکل اسٹاف کی حاضری کو ہر صورت یقینی بنایا جائے، غیر حاضر عملے کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی کیونکہ مریضوں کو بروقت علاج فراہم کرنا ہم سب کی اجتماعی ذمہ داری ہے۔ ڈپٹی کمشنر نے محکمہ صحت کے ذمہ داران کو ہدایت دی کہ اسپتالوں میں دستیاب ادویات کی فراہمی کو شفاف طریقے سے یقینی بنایا جائے اور ادویات کی قلت کی شکایات کسی صورت نہ آئیں۔ انہوں نے کہا کہ صحت کے شعبے میں بہتری لانے کے لیے عملی اقدامات کیے جا رہے ہیں اور اس ضمن میں تمام متعلقہ ادارے ایک مربوط حکمت عملی کے تحت کام کریں تاکہ عوام کو ان کی دہلیز پر صحت کی معیاری سہولیات میسر آسکیں۔ اجلاس کے اختتام پر ڈپٹی کمشنر نے تمام افسران پر زور دیا کہ وہ اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریاں خلوص نیت سے انجام دیں تاکہ ضلع کچھی میں صحت کے شعبے کو فعال اور مؤثر بنایا جا سکے۔

خبرنامہ نمبر 4415/2025
جعفرآباد17جون: ڈپٹی کمشنر جعفرآباد خالد خان کی زیر صدارت ممکنہ مون سون بارشوں کے پیشگی اقدامات کے حوالے سے ایک اہم اجلاس ضلعی سطح پر منعقد ہوا، جس میں مختلف محکموں کے ضلعی افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں چیف آفیسر میونسپل کارپوریشن ڈیرہ اللہ یار احمد نواز جتک، پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کے ایگزیکٹو انجینئر محمد کاظم لونی، ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر ایاز حسین جمالی، سب ڈویژنل آفیسر اعجاز احمد بہرانی سمیت دیگر ضلعی افسران شریک ہوئے۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر خالد خان نے کہا کہ حکومت بلوچستان کی ہدایات کے مطابق مون سون بارشوں کے پیش نظر تمام متعلقہ ادارے اپنی تیاریاں مکمل رکھیں اور پیشگی اقدامات کو ہر ممکن بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ بارشوں کے دوران عوام کو مشکلات سے بچانے کے لیے نکاسی آب، صفائی ستھرائی، ہنگامی امدادی منصوبہ بندی اور محکمہ صحت کی تیاریوں کو بروقت مکمل کرنا ضروری ہے۔ انہوں نے تمام افسران کو ہدایت دی کہ ضلعی سطح پر باہمی تعاون سے جامع حکمت عملی مرتب کی جائے تاکہ کسی بھی ہنگامی صورتحال میں فوری ردعمل دیا جا سکے۔ ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ ہمارا مقصد عوام کو ریلیف دینا اور ممکنہ قدرتی آفات کے اثرات کو کم سے کم کرنا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ کوئی بھی محکمہ اپنی ذمہ داری سے غفلت نہ برتے اور فیلڈ میں عملی اقدامات کو یقینی بنائے۔ اجلاس میں مختلف محکموں کی جانب سے مون سون کے حوالے سے اب تک کیے گئے اقدامات پر بھی بریفنگ دی گئی، جبکہ آئندہ کی تیاریوں کے لیے مشترکہ لائحہ عمل مرتب کیا گیا۔

خبرنامہ نمبر 4416/2025
کوئٹہ: صوبائی وزیر سردار عبدالرحمن کھتیران نے رکنی میں ہونے والے بم دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے ایک بزدلانہ اور انسانیت سوز کارروائی قرار دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس دلخراش واقعے پر وہ دلی طور پر رنجیدہ ہیں اور جان بحق افراد کے لواحقین سے تعزیت کا اظہار کرتے ہیں صوبائی وزیر سردار کھتیران نے کہا کہ معصوم جانوں کا ضیاع ایک ناقابلِ برداشت سانحہ ہے صوبائی وزیر نے زخمیوں کو فوری اور مکمل طبی سہولیات کی فراہمی کی ہدایت دی ہے اور متعلقہ اداروں کو امدادی کارروائیاں تیز کرنے کا حکم دیا ہے۔ انہوں نے ڈپٹی کمشنر بارکھان کو ہنگامی اقدامات اور مؤثر ریلیف کی فراہمی کی بھی ہدایت جاری کی سردار کھتیران نے کہا کہ دہشت گرد انسانیت کے دشمن ہیں، اور ایسے عناصر کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔ انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ عوام کے جان و مال کا تحفظ حکومت کی اولین ترجیح ہے اور زخمیوں کے علاج میں کسی قسم کی کوتاہی ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ حکومت متاثرہ خاندانوں کے ساتھ کھڑی ہے اور دہشت گردوں کا قلع قمع کر کے امن کو ہر حال میں یقینی بنایا جائے گا۔

خبرنامہ نمبر 4417/2025
سبی 16 جون :ڈپٹی کمشنر سبی جہانزیب شیخ کی زیر صدارت ڈسٹرکٹ کوآرڈینیشن کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا جس میں ایس ایس پی سبی ڈاکٹر سمیع ملک، اسسٹنٹ کمشنر سبی منصور علی شاہ، اسسٹنٹ کمشنر لہڑی میر بہادر خان بنگلزئی،چیرمین ایم سی سردار محمد خان خجک تمام ڈسٹرکٹ ہیڈز سمیت قانون نافذ کرنے والے اداروں کے افسران نے شرکت کی۔اجلاس میں امن و امان کی تمام صورتحال، بجلی چوری، اور نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کے خلاف کریک ڈاون،انسداد اسمگلنگ اور انسداد تجاوزات آپریشن،ضلع میں صحت اور تعلیم کی مجموعی صورتحال کا جائزہ،مدرسہ کی رجسٹریشن سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر جہانزیب شیخ نے کہا کہ امن وامان کا قیام ترجیح ہے جس میں خلل ڈالنے والوں سے سختی سے نمٹا جائے انہوں نے کہا کہ پبلک لائزن کمیٹی کا قیام بھی عمل میں لایا جائے گا جس کے فوکل پرسن متعلقہ علاقوں کے ایس ایچ او ہونگے اور دیگر معتبرین، کونسلز کو بھی کمیٹی کا ممبر بنایا جائے گا کمیٹی کا مقصد اے ایریا اور بی ایریا میں تھانے کی حدود میں سیکیورٹی صورتحال، جرائم کی روک تھام، عوامی تحفظ، پولیس اور عوام میں رابطہ، عوامی شکایات اور انکو حل کرنا ہے انہوں نے تمام محکموں پر زور دیا کہ بجلی کی مد میں جو بھی پیسے انکے بجٹ میں ہیں فوری جمع کروائے جائیں انہوں نے ممکنہ مون سون بارشوں کے پیش نظر تمام کمزور پانی کے بندات پر فوری کام کرنے کی ہدایت بھی محکمہ ایریگیشن کو سونپی انہوں نے کہا کہ تمام پانی کے بندات کا دورہ بھی کیا جائے گا چیرمین ایم سی سردار محمد خان خجک نے بتایا کہ شہری علاقوں میں مرکزی پانی کے نالے کی صفائی کا آغاز بھی کیا جائے گا اور جہاں جہاں تجاوزات قائم ہیں انہیں ختم کرایا جائے گا جس کے لیے محکمہ پولیس کے تعاون کی ضرورت ہوگی اس موقع پر ایس ایس پی سبی نے مکمل تجاوزات کے خلاف اپریشن میں مکمل تعاون کی یقین دہانی کروائی۔ ڈپٹی کمشنر سبی کا کہنا تھا کہ غیر قانونی منی پیٹرول پمپس جو گلی محلوں رہائشی آبادی کے نزدیک ہوں انکے خلاف بھی کاروائی عمل میں لائی جائے۔ نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کے حوالے سے بھی کاروائی متعلقہ محکمے کو ہدایات دی گئیں۔ تمام قانون نافذ کرنے والے اداروں کے افسران اور دیگر محکموں کے سربراہان نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ تمام امور پر آگاہی اور مشاورت سے اپنی اپنی زمہ داریاں پوری کی جائیں گی۔a

خبرنامہ نمبر 4418/2025
دُکی 16 جون:ڈپٹی کمشنر دُکی کی زیر صدارت ڈسٹرکٹ ایجوکیشن گروپ (DEG) کامیٹنگ منعقد ہوا، جس میں ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر ڈاکٹر نصیرالدین توخئی، ڈسٹرکٹ اکاؤنٹس آفیسر منظور احمد، ڈسٹرکٹ آفیسرز ایجوکیشن (مرد و خواتین)، پرنسپل گورنمنٹ ڈگری کالج بوائز اور دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں تعلیمی صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئے گزشتہ میٹنگ کے نکات پر عملدرآمد، فیلڈ وزٹس کی رپورٹس، غیر حاضر عملے کے خلاف تادیبی کارروائیوں کی تفصیل، انکوائری رپورٹس، قبضہ شدہ اسکولوں کی فہرست، بھرتیوں کے ذریعے فعال کیے گئے اسکولوں کی رپورٹ، اور غیر فعال اسکولوں کی موجودہ حیثیت پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔ اس موقع پر ڈسٹرکٹ ریکروٹمنٹ کمیٹی (DRC) سے متعلق امور بھی زیر بحث آئے، جن میں بھرتیوں سے متعلق کیسز، CRC میٹنگ منٹس اور دیگر تفصیلات شامل تھیں۔ اجلاس میں اس بات پر زور دیا گیا کہ تمام کمیٹی ممبران آئندہ اجلاسوں میں مکمل تیاری اور مطلوبہ معلومات کے ساتھ شریک ہوں تاکہ تعلیمی نظام کو بہتر بنانے اور طلبا کو سہولیات فراہم کرنے کے اقدامات موثر انداز میں کیے جا سکیں۔ ڈپٹی کمشنر دُکی نے واضح کیا کہ تعلیم کی بہتری ضلعی حکومت کی اولین ترجیح ہے اور اس میں کسی قسم کی کوتاہی ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی۔

خبرنامہ نمبر 4419/2025
کوئٹہ16 جون:پاکستان مسلم لیگ(ن) کے پارلیمانی لیڈر و صوبائی وزیر مواصلات و تعمیرات میر سلیم احمد کھوسہ کی سربراہی میں محکمہ مواصلات و تعمیرات میں انقلابی و اصلاحی اقدامات کا سلسلہ جاری ہے صوبے میں گڈ گورننس کے اصول کے لیے گورنمنٹ آف بلوچستان رولز آف بزنس 2012 ” کے اندر محکمہ مواصلات و تعمیرات کے لیے ترامیم کر دی گئی ہیں جس امیں اب روڈ اور بلڈنگ کے چیف انجینئرز الگ الگ ہونے کے بجائے ایک ہی ہونگے اسی طرح سپریٹنڈنگ انجینئرز بھی روڈ اور بلڈنگ سیکٹر کے ایک ہی ہونگے اس کے علاؤہ ضلع کوئیٹہ میں جتنے بھی ایکسین تعینات ہیں ان کے حدود کا از سر نو تعین کیا گیا ہے اور محکمہ میں جتنے بھی غیر فعال سیکشنز ہیں انھیں بھی ختم کردیا گیا ہے ان ترامیم کا مقصد محکمہ کو جدید خطوط پر استوار کرنا تاکہ محکمہ مواصلات و تعمیرات دور جدید کے تقاضوں سے ہم آہنگ ہونا اقدامات سے محکمہ میں جاری ترقیاتی منصوبوں کی نگرانی اور چیک اینڈ بیلنس موثر طریقے ہوسکے گی اور جاری ترقیاتی منصوبوں کی بروقت تکمیل اور معیار مذید بہتر طور پر ہوگی محکمہ میں ان ریفارمز سے صوبے میں جاری ترقیاتی منصوبوں پر مثبت اثر پڑیگا اور حکومت کے وسائل بہتر طریقے سے خرچ ہونگے جس کے اثرات صوبے کے مجموعی ترقی پر ہوگا یہ اصلاحات صوبائی وزیر مواصلات و تعمیرات میر سلیم احمد کھوسہ اور ان کے ٹیم کی انتھک محنت اور کاوشوں سے ممکن ہوا ہے جو صوبے میں گڈ گورننس کے اصول اور ترقی میں اہم کردار ادا کریگا۔

خبرنامہ نمبر 4420/2025
چمن16 جون 2025:
ڈی سی چمن حبیب احمد بنگلزئی کی زیر صدارت ممکنہ مون سون بارشوں کی پیشگی تیاری کے حوالےسے متعلقہ محکموں کے افسران کے ساتھ ایک اجلاس منعقد کیا گیا اجلاس میں 11 پنجاب رجمنٹ چمن ہیڈ کوارٹر چمن سکاؤٹ چمن، ایس پی چمن، ڈی ایچ او چمن، ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر چمن، ڈپٹی ڈائریکٹر لائیو سٹاک چمن، ایگزیکٹو انجینئر کیسکو چمن، میڈیکل سپرنٹینڈنٹ چمن، جنرل منیجر این ایچ اے بلوچستان کویٹہ، اے ڈی سی چمن جنرل چمن، اے سی چمن صدر، ایکزیکٹیو انجینئر روڈ اینڈ بلڈنگ چمن ایگزیکٹو انجینئر ایریگیشن چمن، ڈپٹی ڈائریکٹر ایم ایم ڈی چمن، اسسٹنٹ ڈائریکٹر لوکل گورنمنٹ چمن، چیف آفیسر میونسپل کارپوریشن چمن ڈسٹرکٹ آئی ٹی آفیسر چمن، رسالدار لیویز ہیڈکواٹر چمن اور دیگر آفیسران شریک تھے اجلاس میں 20 جون سے شروع ہونے والے ممکنہ مون سون بارشوں کے حوالےسے شہر و اطراف میں سیلابی ریلوں سے پہلے تمام نالوں کی مجموعی صفائی ستھرائی قبضہ کیے نالوں کو واگزار کروانا اور دیگر ضروری کاروائی کیلئے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈی سی چمن نے کہا کہ ممکنہ مون سون بارشوں سے پہلے کیمپس سیف سائیڈوں سکولوں و کالجز پر بنائے جائیں گے تاکہ ایمرجنسی صورتحال میں عوام کو وہاں پر ایڈجسٹ کرایا جائے اور وہاں عوام الناس کیلئے تمام ضروری سہولیات جس میں پانی واش رومز اور دیگر تمام ضروری سہولیات فراہم کی جائیں گی انہوں نے اس مقصد کیلئے آل لائن ڈیپارٹمنٹس کے درمیان باہمی کوآرڈینیشن اور رابطے پر زؤر دیا انہوں نے کہا کہ میونسپل کارپوریشن پی ڈی ایم اے این ایچ اے اور دیگر ادارے اپنے مشینری اور دیگر ضروری آلات اور سٹاف تیار اور ریڈ الرٹ رکھیں تاکہ کسی بھی ناخوشگوار حادثے اور واقعے کی صورت میں بروقت امدادی سرگرمیاں جاری رہیں اور عوام کی داد رسی ہو انہوں نے کہا کہ تمام اداروں کے منتظمین چمن شہر کو ہر قسم کی سیلابی ریلوں اور نالوں سے پہلے اینکروچمنٹ کو ختم کرائیں تاکہ عوام کی جان ومال کی تحفظ کو یقینی بنایا جائے انہوں نے کہا کہ ایمرجنسی بارشوں کی صورت میں میڈیکل کیمپس اور چند سکولوں اور کالجز میں خیموں اور کیمپس کا انعقاد کیا جائے گا تاکہ امدادی کارروائیاں اور سرگرمیوں کو بغیر کسی دیر کے شروع کیا جا سکیں اور عوام الناس کو تکلیف اور مشکلات سے پہلے ایڈجسٹ کیا جائے

خبرنامہ نمبر 4421/2025
بارکھان16جون 2025۔ڈپٹی کمشنر بارکھان عبداللہ کھوسو کا رکھنی ہسپتال کا دورہ رکھنی بازار میں ایک بم دھماکہ ہوا، جس کے نتیجے میں دو افراد جاں بحق جبکہ 17 افراد زخمی ہوئے۔
ڈپٹی کمشنر بارکھان عبداللہ کھوسو نے رکھنی ہسپتال کا دورہ کیا اور رکھنی بازار بم دھماکے میں زخمی ہونے والے افراد کی عیادت کی۔ اس موقع پر انہوں نے تمام ڈاکٹرز اور طبی عملے کے ساتھ ایک ہنگامی اجلاس بھی منعقد کیا۔اس موقع پر
ان کے ہمراہ ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر (ڈی ایچ او) بارکھان ڈاکٹر مجیب بگٹی، ڈپٹی ڈی ایچ او ڈاکٹر ماجد امین کھیتران، اور ڈی ایس ایم غلام رسول کھیتران بھی موجود تھے۔ڈپٹی کمشنر بارکھان عبداللہ کھوسو نے سی ٹی ڈی اور لیویزفورس عملہ کے ہمراہ جاۓ وقوعہ کا بھی معائنہ کیا۔ اس موقع پر کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) نے ڈپٹی کمشنر کو دھماکے کے حوالے سے بریف کیا۔۔
ڈپٹی کمشنر نے متعلقہ اداروں کو سیکیورٹی مزید سخت کرنے اور تحقیقات کو فوری مکمل کرنے کی ہدایات دیں تاکہ ذمہ دار عناصر کو جلد قانون کے کٹہرے میں لایا جا سکے۔

خبرنامہ نمبر 4422/2025
ضلع بارکھان16جون 2025
ڈسٹرکٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (DDMA) بارکھان کے تحت ضلع کوآرڈینیشن کمیٹی کا اجلاس آج 16 جون 2025 کو ڈسٹرکٹ کمپلیکس بارکھان میں منعقد ہوا۔ اجلاس کی صدارت ڈپٹی کمشنر بارکھان عبد اللہ کھوسو نے کی، جبکہ تمام متعلقہ محکموں اور مقامی غیر سرکاری تنظیموں کے نمائندگان نے شرکت کی۔
اجلاس میں آئندہ مون سون سیزن کے تناظر میں حفاظتی انتظامات اور ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے درج ذیل اقدامات کا فیصلہ کیا گیا:
اہم فیصلے اور اقدامات:

  1. ضلع ایمرجنسی فلڈ ریلیف مینجمنٹ اتھارٹی کا قیام:
    سیلابی صورتحال سے مؤثر طور پر نمٹنے کے لیے ضلع ایمرجنسی فلڈ ریلیف مینجمنٹ اتھارٹی قائم کر دی گئی ہے۔
  2. عوام میں شعور و آگاہی مہم:
    مون سون سے قبل عوامی آگاہی مہم چلانے کا فیصلہ کیا گیا تاکہ خطرناک علاقوں سے بر وقت نقل مکانی ممکن ہو سکے۔
  3. ضلعی افسران کی حاضری:
    تمام متعلقہ محکموں کے افسران کو مکمل حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی۔
  4. مؤثر مواصلاتی نظام کا قیام:
    ایمرجنسی کی صورت میں مربوط کمیونیکیشن نیٹ ورک قائم کیا جائے گا تاکہ بروقت اطلاع رسانی اور رسپانس ممکن ہو۔
  5. ڈیموں کا باقاعدہ معائنہ:
    تمام ڈیموں کی باقاعدہ اور تفصیلی جانچ پڑتال کی جائے گی تاکہ کسی ممکنہ کمزوری کو دور کیا جا سکے۔
  6. سڑکوں اور پلوں کا معائنہ:
    ٹرانسپورٹ اور رابطہ نظام کے تحفظ کے لیے تمام پلوں اور سڑکوں کا معائنہ کیا جائے گا۔
  7. لوکل گورنمنٹ عملے کی دستیابی:
    یقینی بنایا جائے گا کہ لوکل گورنمنٹ کا عملہ ایمرجنسی میں فوری ردِ عمل کے لیے دستیاب ہو۔
  8. پی ایچ ای اسٹاف کی حاضری:
    پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کے عملے کو بھی ہمہ وقت تیار رہنے کی ہدایت کی گئی۔
  9. رجسٹرڈ این جی اوز کی تفصیلات:
    تمام رجسٹرڈ غیر سرکاری تنظیموں کی تفصیلات مرتب کر لی گئی ہیں تاکہ ضرورت کے وقت ان کی خدمات حاصل کی جا سکیں۔کنٹرول روم کا قیام:
    ضلع ڈیزاسٹر/ریلیف مینجمنٹ اتھارٹی کا دفتر اور کنٹرول روم درج ذیل رابطہ نمبر پر قائم کر دیا گیا ہے:
    📞 فون نمبر: 0829-668400
    کنٹرول روم میں موجود نمائندگان:
    ڈپٹی کمشنر آفس
    پولیس، لیویز، ایف سی
    بی اینڈ ار، پی پی ایچ اینڈ دیگر محکمے
    محکمہ آبپاشی
    محکمہ صحت
    ایم۔ایم ڈی ڈیپارٹمنٹ
    بلدیاتی ادارے
    مقامی این جی اوز
    اضافی اقدامات:
  10. شیلٹر ہاؤس / اسٹورز کا قیام:
    سیلاب متاثرین کے لیے عارضی رہائش گاہیں اور امدادی اشیاء کے اسٹورز قائم کیے جائیں گے۔
  11. دستیاب مشینری کی صورتحال (Resource Mapping):
    تمام دستیاب ریسکیو آلات امدای مشینری کی فہرست مرتب کر لی گئی ہے۔ اور متعلقہ محکموں کو ہدایت کی گئ ہے کہ وہ ٹھکیدار کے ساتھ موجود مشینری کی تفصیلات بھی مرتب کرکے دفتر ہذا کو مہیا کریں۔
  12. ادویات کی فراہمی کی ڈیمانڈ:
    محکمہ صحت نے ایمرجنسی کے لیے درکار ادویات کی فہرست متعلقہ اداروں کو ارسال کر دی ہے۔
  13. امدادی سامان کی نقشہ بندی:
    خوراک، خیموں اور دیگر ضروری اشیاء کی ڈیمانڈ کے لیے مکمل فہرست تیار کر لی گئی ہے۔عوام م سے فوری رابطہ کریں اور انتظامیہ سے تعاون کریں تاکہ بروقت مدد فراہم کی جا سکے۔

خبرنامہ نمبر4423/2025
کچھی16جون2025:۔۔۔۔ڈپٹی کمشنر کچھی جہانزیب بلوچ نے کہا ہے کہ تعلیمی درسگاہوں کو درپیش مسائل کا بروقت حل اور اساتذہ کی مخلصانہ محنت ہی وہ بنیاد ہے جس کے ذریعے ہم جہالت کی تاریکی کو ختم کرکے ایک روشن اور ترقی یافتہ معاشرے کی جانب گامزن ہو سکتے ہیں۔حال ہی میں ایس بی کے اور دیگر عارضی بنیادوں پر تعینات اساتذہ کی تنخواہوں کو ادائیگی کو یقینی بنایا جائے اس سلسلے میں تمام لوازمات کو پورا کیا جائے تاکہ اساتذہ کو مالی مشکلات سے دوچار نہ ہونا پڑے اس لیے تنخواہوں کے اجراء پر فوری طور پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈسٹرکٹ ایجوکیشن گروپ کے منعقدہ اجلاس کی صدارت کے موقع پر بات چیت کرتے ہوئے کیا اس موقع پر محکمہ تعلیم کے آفیسران نے تعلیمی درسگاہوں کے مسائل کے متعلق آگاہی فراہم کی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر کچھی جہانزیب بلوچ نے کہا کہ گرمیوں کی تعطیلات کے بعد سکول میں تدریسی عمل پر خصوصی توجہ دی جائے مگر اس وقت ضلع کچھی کے سرد علاقوں میں سکول کھلے ہوئے ہیں وہاں سے اساتذہ اپنی ذمہ داریاں نہایت خوش اسلوبی کے ساتھ سرانجام دیں تعلیم ہر فرد کا بنیادی حق ہے اور حکومت تعلیم کے فروغ کے لیے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لا رہی ہے۔ اساتذہ قوم کے معمار ہوتے ہیں، ان کی خدمات کا اعتراف اور ان کے مسائل کا حل ضلعی انتظامیہ کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ڈپٹی کمشنر جہانزیب بلوچ نے کہا کہ اساتذہ کی غیر حاضری پر سمجھوتہ ہرگز قبول نہیں کیا جائے گا کیونکہ اساتذہ کی جائے تعیناتی پر موجودگی بچوں کے بہتر مستقبل کے ساتھ جڑی ہوئی ہے ضلعی انتظامیہ اس حوالے سے کوئی نرم گوشہ نہیں رکھے گی۔

خبرنامہ نمبر4424/2025
کوئٹہ، 16 جون 2025:
بلوچستان کو پولیو سے پاک بنانے کے لیے وفاقی و صوبائی سطح پر مربوط اقدامات کے لیے اعلیٰ سطحی اجلاس پیر کو یہاں چیف منسٹر سیکرٹریٹ کوئٹہ میں منعقد ہوا جس کی صدارت وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی اور وفاقی وزیر صحت مصطفیٰ کمال نے مشترکہ طور پر کی اجلاس میں انسداد پولیو مہم کے موجودہ چیلنجز، حکمت عملی اور مستقبل کے لائحہ عمل پر تفصیلی غور کیا گیا اجلاس میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ پولیو کے مکمل خاتمے کے لیے انسداد پولیو مہم کو مؤثر، مربوط اور عوامی شمولیت سے ہم آہنگ کیا جائے گا اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ انسداد پولیو مہم کی کامیابی کو عوامی رضا مندی اور تعاون سے مشروط کیا جائے گا تاکہ معاشرتی سطح پر پائیدار نتائج حاصل ہو سکیں وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پولیو کا خاتمہ صرف ایک طبی مہم نہیں بلکہ ایک قومی اور اجتماعی ذمہ داری ہے جس کے لیے سب کو یکساں عزم اور جذبے کے ساتھ کردار ادا کرنا ہوگا انہوں نے کہا کہ اندرون اور بیرون ملک نقل مکانی انسداد پولیو مہم کے لیے بڑا چیلنج ہے تاہم حکومت اس مہم کو چیلنج سمجھ کر پورے عزم کے ساتھ آگے بڑھا رہی ہے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ انسداد پولیو جیسے عوامی مفاد کے امور پر صوبے میں اپوزیشن کا بھی بھرپور تعاون حاصل رہا ہے جو خوش آئند ہے انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ عوامی حمایت کے بغیر پولیو کے خاتمے کا خواب شرمندۂ تعبیر نہیں ہو سکتا اس لیے والدین، اساتذہ، علما اور سماجی رہنماء اپنے اپنے دائرہ کار میں اپنا کردار ادا کریں وفاقی وزیر صحت مصطفیٰ کمال نے بلوچستان حکومت کی سنجیدہ کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ پولیو کے خاتمے کی مہم کو صرف حکومتی سطح پر نہیں بلکہ قومی یکجہتی اور عوامی تعاون سے ہی کامیابی سے ہمکنار کیا جا سکتا ہے اُنہوں نے کہا کہ والدین، علمائے کرام، میڈیا اور سول سوسائٹی کی شمولیت انسداد پولیو مہم میں کلیدی اہمیت رکھتی ہے وفاقی وزیر صحت نے واضح کیا کہ بلوچستان حکومت کی عملی کاوشوں سے مستقبل میں پولیو فری پاکستان کے اہداف کے حصول کو ممکن بنایا جا سکے گا انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت اس حوالے سے صوبائی حکومت کے ساتھ ہر ممکن تعاون جاری رکھے گی اجلاس میں اس عزم کا اظہار کیا گیا کہ پولیو کے خلاف اس جنگ میں حکومت، عوام، ادارے اور معاشرہ سب مل کر شریک ہوں گے اور آنے والی نسلوں کو ایک محفوظ، صحت مند اور پولیو فری مستقبل فراہم کیا جائے گا اجلاس میں صوبائی وزیر صحت بلوچستان بخت محمد کاکڑ، لیڈر آف دی اپوزیشن میر یونس عزیز زہری، چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ زاہد سلیم، پرنسپل سیکرٹری بابر خان، سیکرٹری صحت بلوچستان مجیب الرّحمان پانیزئی، ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز بلوچستان ڈاکٹر امین خان مندوخیل، کمشنر کوئٹہ ڈویژن حمزہ شفقات، ڈپٹی کمشنر کوئٹہ مہراللہ خان بادینی، ڈاکٹر آفتاب ، ڈاکٹر آصف خان ، ڈاکٹر نجیب اللہ ، مسڑ شاہ پور سمیت محکمہ صحت ، ضلعی انتظامیہ اور متعلقہ اداروں کے اعلیٰ حکام شریک تھے جبکہ وزیر اعظم کی فوکل پرسن برائے انسداد پولیو عائشہ رضا فاروق اور اندرون بلوچستان کے ڈویژنل کمشنرز نے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی اور انسداد پولیو سے متعلق اقدامات پر روشنی ڈالی

خبرنامہ نمبر4425/2025
کوئٹہ، 16 جون 2025:
حکومت بلوچستان نے ضلع لسبیلہ میں واقع قدیمی اور تاریخی اہمیت کے حامل ہنگلاج ماتا مندر کو عالمی ٹورازم سائٹ (World Tourism Site) قرار دینے کا فیصلہ کر لیا ہے اس اہم پیش رفت کا اعلان پیر کے روز وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی اور سینیٹر دنیش کمار کے درمیان ہونے والی ملاقات کے دوران کیا گیا ، ہنگلاج ماتا مندر پاکستان اور بالخصوص بلوچستان میں ہندو برادری کا ایک قدیم اور روحانی مقام ہے، جہاں ہر سال پاکستان سمیت دنیا بھر سے لاکھوں زائرین حاضری دیتے ہیں اس مقام کی مذہبی، ثقافتی اور سیاحتی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے حکومت بلوچستان نے اسے عالمی سیاحتی مقام کا درجہ دینے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ نہ صرف اقلیتی مذہبی سیاحت کو فروغ دیا جا سکے بلکہ بلوچستان کی مثبت شناخت کو بھی عالمی سطح پر اجاگر کیا جا سکے ملاقات کے دوران وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ بلوچستان تمام قومیتوں اور ثقافتوں کا امین خطہ ہے ہنگلاج ماتا مندر بلوچستان کی تہذیب، تاریخ اور رواداری کی علامت ہے اس مقام کو عالمی سیاحتی حیثیت دینا نہ صرف اقلیتی برادری کے اعتماد کا مظہر ہے بلکہ یہ بلوچستان کے پُرامن اور روشن چہرے کو دنیا کے سامنے لانے کی ایک اہم کاوش بھی ہے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ حکومت اقلیتوں کے مذہبی و ثقافتی مقامات کی حفاظت اور ترقی کے لیے عملی اقدامات اٹھا رہی ہے اور آئندہ بجٹ میں ہنگلاج ماتا مندر کی تزئین و آرائش اور انفراسٹرکچر کی بہتری کے لیے خصوصی فنڈز بھی مختص کیے جارہے ہیں سینیٹر دنیش کمار نے اس فیصلے پر وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اس اقدام سے پاکستان کے اقلیتی شہریوں کا اعتماد مضبوط ہوگا اور بین المذاہب ہم آہنگی کو فروغ ملے گا انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ ہندو برادری کے لیے فخر اور حوصلے کا باعث ہے

خبر نامہ نمبر 2025/4426
گورنر بلوچستان // خضدار اور ژوب وفود، ملاقات
حقوق اور فرائض میں توازن برقرار رکھنا ضروری ہے۔ ہمیں اس بات کو تسلیم کرنا چاہیے کہ ہر حق کے ساتھ عوام کی خدمت اور معاشرہ کی ترقی کا فرض بھی آتا ہے. ہمیں اپنے ذمہ دار افراد میں فرض کا احساس اجاگر کرنے کی اشد ضرورت ہے جنکی وہ خدمت کرتے ہیں۔ آپ ترقی یافتہ اور تعلیم یافتہ بلوچستان کیلئے کوشش کریں جہاں ہر بچے کو معیاری تعلیم میسر ہو، ہر مریض کو بروقت طبی سہولیات میسر ہو اور ہر شہری کے مسائل کو غور سے سنا اور قدر کی نگاہ سے دیکھا جائے.
کوئٹہ 16 جون: گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل نے کہا کہ حقوق اور فرائض میں توازن برقرار رکھنا ضروری ہے۔ ہمیں اس بات کو تسلیم کرنا چاہیے کہ ہر حق کے ساتھ عوام کی خدمت اور معاشرہ کی ترقی کا فرض بھی آتا ہے. ہمیں اپنے ذمہ دار افراد میں فرض کا احساس اجاگر کرنے کی اشد ضرورت ہے جنکی وہ خدمت کرتے ہیں۔ ہم ایسی متوازن اور مساوی ترقی پر یقین رکھتے ہیں جہاں ہمارے صوبے کے ہر علاقے کو وہ توجہ ملے جس کا وہ مستحق ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سابق میئر خضدار میر رحیم کرد اور پاکستان مسلم لیگ ژوب کے رہنماء نصیب اللہ خان بادینزئی کی قیادت میں وفد سے علیحدہ علیحدہ ملاقات کے دوران کیا. اس موقع پر گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل نے کہا کہ جب تک ہم ہر تحصیل اور یونین کونسل کی سطح پر بنیادی سہولیات کو یقینی نہیں بناتے، ہم بڑے شہروں میں اپنے صحت اور تعلیمی اداروں پر بوجھ ڈالتے رہیں گے لہٰذا ضروری ہے کہ ہم اس خلا کو پُر کریں کہ ہم اساتذہ اور ڈاکٹروں کو دورافتادہ اور پسماندہ علاقوں میں لائیں تاکہ وہ وقار کے ساتھ خدمت کریں۔ گورنر مندوخیل نے کہا کہ ہم ایک ایسے ترقی یافتہ اور تعلیم یافتہ بلوچستان کیلئے کوشش کریں جہاں ہر بچے کو معیاری تعلیم میسر ہو، ہر مریض کو بروقت طبی سہولیات میسر ہو اور ہر شہری کے مسائل کو غور سے سنا اور قدر کی نگاہ سے دیکھا جائے۔ سردست ایک صحتمند اور محفوظ معاشرہ کی تشکیل اشد ضروری ہے کیونکہ خدمت خلق محض ایک کام نہیں بلکہ خدمت اور ترقی کرنے کی ایک دعوت ہے. خدمت خلق کے جذبے سے سرشار ہوکر مشترکہ کاوشوں کے ذریعے ہم اس وژن کو حقیقت میں بدل سکتے ہیں۔

خبر نامہ نمبر 2025/4427
ضلع ہرنائی 16جون:۔ڈپٹی کمشنر ہرنائی حضرت ولی کاکڑ کی زیر صدارت ڈسٹرکٹ کوآرڈینیشن کمیٹی کا ایک اجلاس منعقد ہوا۔اس اہم اجلاس میں ضلع کی انتظامی اور ترقیاتی امور کا گہرائی سے جائزہ لیا گیا اور مستقبل کی حکمت عملی پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔اجلاس میں 81 ونگ کے کرنل ارباب علی خان سپرنٹنڈنٹ آف پولیس عبدالحفیظ جاکھرانی، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ہرنائی محمد سلیم ترین سمیت تمام ضلعی محکموں کے سربراہان نے شرکت کی۔ ڈپٹی کمشنر حضرت ولی کاکڑ نے تمام افسران سے ان کے متعلقہ شعبوں میں جاری پیش رفت، اہم چیلنجز اور ان کے حل کے لیے تجاویز پر تفصیلی گفتگو کی۔اجلاس کے دوران مندرجہ ذیل اہم امور پر خصوصی توجہ مرکوز کی گئی: اجلاس کے شرکاء نے کہا کہ ضلع میں امن و امان کی فضا کو مزید بہتر بنانے اور جرائم کی شرح کو کم کرنے کے لیے مربوط حکمت عملی اپنانے پر اتفاق کیا گیا۔ پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے درمیان قریبی رابطہ کاری اور موثر گشت کو یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی۔غیر قانونی سمگلنگ، منشیات فروشی اور دیگر سماجی برائیوں کے خلاف جاری کریک ڈاؤن کو مزید تیز کرنے کا عزم کیا گیا۔ اس سلسلے میں انٹیلی جنس نیٹ ورک کو مضبوط بنانے اور سخت قانونی کارروائی عمل میں لانے پر زور دیا گیا۔انھوں نے کہا کہ ضلع میں جاری تمام ترقیاتی منصوبوں کے معیار اور مقررہ مدت میں تکمیل کو یقینی بنانے کے لیے موثر مانیٹرنگ میکانزم وضع کرنے کی ہدایت کی گئی۔ ڈپٹی کمشنر نے افسران کو فنڈز کے بروقت استعمال اور عوامی ضروریات کے مطابق منصوبوں کی ترجیح بندی کرنے کی تاکید کی۔انھوں نے ضلع میں تعلیمی معیار کو بلند کرنے اور مدارس کو قومی دھارے میں شامل کرنے کے لیے رجسٹریشن کے عمل کو تسریع دینے پر اتفاق کیا گیا۔ اس سلسلے میں محکمہ تعلیم کو تمام ضروری سہولیات فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت طے شدہ اہداف کے حصول کے لیے اب تک کی پیش رفت کا جائزہ لیا گیا اور مستقبل میں مزید موثر اقدامات اٹھانے پر اتفاق کیا گیا۔ انھوں نے کہا کہ صوبائی حکومت کی جانب سے شروع کی گئی عوامی فلاح و بہبود کی مختلف سکیموں سے عام شہریوں کو مستفید کرنے کے لیے آگاہی مہم چلانے اور شفاف طریقہ کار اپنانے پر زور دیا گیا۔ڈپٹی کمشنر ہرنائی حضرت ولی کاکڑ نے اجلاس کے اختتام پر تمام شرکاء کی سنجیدگی اور فعال شرکت کو سراہا۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ضلعی انتظامیہ تمام دستیاب وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے ضلع موسیٰ خیل کی ترقی، امن اور خوشحالی کے لیے انتھک محنت جاری رکھے گی۔ انہوں نے تمام محکموں کے سربراہان کو باہمی تعاون اور عوامی خدمت کے جذبے سے کام کرنے کی تلقین کی۔
خبر نامہ نمبر 2025/4428
لورالائی 16 جون:۔کو سائٹ ای پی آئی ڈی ایچ کیو ہسپتال لورالائی میں معمول کے حفاظتی ٹیکوں کی افتتاحی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔کمشنر لورالائی ڈویژن محترم سعادت حسن نے بی سی یو فیز 3 مہم کا افتتاح کیا اور اس موقع پر قائم مقام ایم ایس ٹیچنگ ہسپتال لورالائی ڈاکٹر زین اللہ، ڈی ڈی ایچ او ڈاکٹر شاہ زمان، ڈی او ڈبلیو ایچ او ای پی آئی ڈاکٹر حنیف لونی، اے ڈی ایس ایم پی پی ایچ آئی عبدالسلام، سی سی او یونیسیف محمد ہاشم، میڈیا، این جی اوز کے نمائندوں اور دیگر نے شرکت کی۔ افتتاحی تقریب کے بعد کمشنر لورالائی ڈویژن نے ٹیچنگ اور ڈی ایچ کیو ہسپتال لورالائی میں ڈویژنل ای پی آئی سنٹر کے مختلف حصوں کا دورہ کیا جن میں ڈویژنل ای پی آئی آفس، ڈویژنل کولڈ چین روم اور ڈویژنل ای پی آئی ٹریننگ ہال شامل ہیں۔ جہاں کمشنر لورالائی ڈویژن نے عملے سے ملاقات کی، دستیاب وسائل کو بریف کیا، انہوں نے ہر جزو کو اچھی طرح سے چیک کیا آخر میں ڈویژنل ای پی آئی ہال میں ایک مختصر پریزنٹیشن کا اہتمام کیا گیا جہاں قابل کمشنر کو دستیاب انسانی وسائل، سازوسامان، مشینری، صحت کی سہولیات، اور ان کی فعالیت کی صورتحال، ای پی آئی ڈویژن کی کامیابیوں کے ہدف کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔ای پی آئی سٹاف کمشنر لورالائی ڈویژن سے بات کرتے ہوئے قابل احترام سعادت حسن نے وسائل کے صحیح استعمال اور دیکھ بھال پر زور دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ جس کارنامے کے بارے میں انہیں بریفنگ دی جاتی ہے اسے صرف کاغذوں تک محدود نہیں رہنا چاہیے اس کا پھل گراس روٹ لیول پر ظاہر ہونا چاہیے جہاں ہر بچے کو ان متعدی بیماریوں سے بچاؤ کے ٹیکے لگائے جائیں۔ انہوں نے صحت کی سہولیات کے غیر فعال ہونے پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہیں فوٹو سیشن میں کوئی دلچسپی نہیں اور کتنے فوٹو سیشن ہوئے۔انہوں نے مزید کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ اصل کام اس بنیاد پر ہونا چاہیے کہ کتنے لوگوں نے معیاری خدمات فراہم کیں اور کس طرح بچوں کو ویکسین لگائی اور ان متعدی بیماریوں سے بچایا آخر میں انہوں نے تمام متعلقہ افراد پر زور دیا کہ وہ جوش اور ایمانداری کے ساتھ کام کریں۔