خبرنامہ نمبر4852/2025
پشین 10 جولائی:۔ گورنر بلوچستان جعفر خان مندوخیل نے کہا ہے کہ پولیو کی راہ میں حائل تمام تر چیلجز کے باوجود ہم پولیو وائرس کے خاتمے کیلئے پرعزم ہے، پولیو جیسی مہلک بیماری کا خاتمہ اگرچہ مشکل کام ہے لیکن ناممکن ہرگز نہیں، اپنی آئندہ نسلوں کو زندگی بھر کی معذوری سے بچانا ہمارا قومی فریضہ ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے یہاں پشین ریسٹ ہاو¿س میں ایک بچے کو پولیو کے قطرے پلاکر پولیو مہم کے آغاز کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر صوبائی وزیر مواصلات میر سلیم احمد کھوسہ، صوبائی وزیر تعلیم راحیلہ حمید خان درانی، صوبائی وزیر خزانہ میرشعیب نوشیروانی، حاجی محمد خان لہڑی ، صوبائی وزیر میر عاصم کرد گیلو ، ڈپٹی کمشنر پشین زاہد خان خلجی، کمیونیکیشن آفیسر اصغرخان، ڈی جی ہیلتھ آمین مندوخیل اور دیگر حکام بھی موجود تھے۔ گورنر بلوچستان نے صوبے میں پولیو مہم کے زیادہ سے زیادہ نتائج کے حصول کو یقینی بنانے کیلئے جدید اور تخلیقی زاویے سے کام کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ملک سے پولیو کے وائرس کا خاتمہ ہمارا قومی فریضہ اور ذمہ داری بھی ہے جس کیلئے ایک نئے عزم اور تخلیقی زاویے کے ساتھ سنجیدہ اقدامات کی ضرورت ہے جس کیلئے حکومت تمام وسائل بروئے کار لا رہے ہیں۔ انہوں نے والدین سے اپیل کی کہ انسدادپولیو مہم میں پولیو ورکرز کے ساتھ تعاون یقینی بنائیں تاکہ ہمارے بچے اس موذی مرض سے محفوظ رہیں، انہوں نے کہا کہ ہمارے بہادر فرنٹ لائن ورکرز بچوں تک ویکسین کی رسائی ممکن بنا رہے ہیں دنیا بھر سے پولیو وائرس کا خاتمہ ہوچکا ہے اور اس وائرس کے مکمل خاتمے کیلئے حکومت اپنی بھرپور جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہے. ضروری ہے کہ والدین ہر مہم میں اپنے بچوں کو پولیو سے بچاو¿ کے قطرے ضرور پلوائیں، انہوں نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان دنیا کے دو ممالک رہ چکے ہیں جہاں پر پولیو وائرس ابھی بھی موجود ہے جب تک اس وائرس کا مکمل خاتمہ نہیں ہو جاتا تب تک بچوں کی معذوری کا خطرہ موجود رہے گا۔گورنر بلوچستان نے محکمہ صحت کے حکام کو پولیو مہم کی مکمل نگرانی اور انکاری والدین کو راضی کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ علماءکرام اور قبائلی عمائدین کے تعاون سے مقامی انتظامیہ کو انسداد پولیو مہم میں اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ اور پولیو کو صوبے سے پاک کرنا ہوگا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر4853/2025
کوئٹہ 10جولائی :۔ صوبائی وزیر تعلیم بلوچستان راحیلہ حمید خان درانی نے منگل کے روز ضلع پشین کے مختلف تعلیمی اداروں کا اچانک دورہ کیا۔ ان کے ہمراہ سپیشل سیکرٹری اسکولز، ڈائریکٹر اسکولز، ڈائریکٹر کالجز اور دیگر اعلیٰ تعلیمی افسران بھی موجود تھے۔ وزیر تعلیم نے اسکولوں اور کالجوں میں طلبہ و طالبات اور اساتذہ سے ملاقات کی، ان کے مسائل س±نے اور فوری حل کی یقین دہانی کرائی۔ انہوں نے غیر فعال کمپیوٹر لیبارٹریز، سائنس لیبارٹریز اور لائبریریوں کو فوری طور پر فعال کرنے کی ہدایت جاری کی۔ راحیلہ حمید خان درانی نے طلبہ و طالبات کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ تعلیم ہی ترقی کا راستہ ہے۔ تعلیم آپ کا حق ہے، اور حکومت کا فرض ہے کہ آپ کو بہتر تعلیم دے۔انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی محکمہ تعلیم پر خصوصی توجہ دے رہے ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ ہمارے بچے باہر سے اعلیٰ تعلیم حاصل کریں، لیکن ساتھ ہی ہم یہ بھی یقینی بنائیں گے کہ ہمارے اپنے تعلیمی ادارے بھی معیاری تعلیم فراہم کریں۔وزیر تعلیم نے اساتذہ پر زور دیا کہ وہ اپنے فرائض ایمانداری سے نبھائیں اور غیر حاضری سے گریز کریں۔ انہوں نے کہا کہ طلبہ کو بہتر مستقبل کے لیے تیار کیا جائے۔ غیر حاضری کسی صورت قبول نہیں ہوگی۔انہوں نے واضح کیا کہ حکومت اسکولوں اور کالجوں کو جدید سہولیات فراہم کر رہی ہے، لیکن اگر کوئی لیب یا لائبریری بند پائی گئی تو متعلقہ افسران کے خلاف سخت کارروائی ہوگی۔وزیر تعلیم نے کہا کہ وہ صوبے بھر میں تعلیمی اداروں کے اچانک دورے جاری رکھیں گی تاکہ نگرانی کے ذریعے نظامِ تعلیم کو بہتر بنایا جا سکے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ تعلیم ہماری ترقی کی بنیاد ہے، اور ہم اس شعبے میں کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کریں گے۔دورے کے اختتام پر مقامی اساتذہ اور طلبائ نے وزیر تعلیم کے اقدامات کی تعریف کی اور امید ظاہر کی کہ اس سے تعلیمی اداروں کے معیار میں بہتری آئے گی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر4854/2025
کوئٹہ 10جولائی :۔حکومت بلوچستان، محکمہ داخلہ و قبائلی امور نے ایک اہم انتظامی فیصلے کے تحت حب لیویز فورس کو باقاعدہ طور پر بلوچستان پولیس میں ضم کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ اس سلسلے میں جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق حب لیویز کی تمام کمانڈ، اختیارات اور انتظامی کنٹرول اب براہِ راست سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس پی) ضلع حب کے ماتحت ہوں گےنوٹیفکیشن میں واضح کیا گیا ہے کہ حب لیویز کے تمام اہلکار اب پولیس کا حصہ تصور کیے جائیں گے اور ان کی تنخواہیں، مراعات، اور دیگر انتظامی امور ضلعی پولیس بجٹ کے تحت چلائے جائیں گے۔یہ فیصلہ امن و امان کے نظام کو مو¿ثر و مربوط بنانے کے پیش نظر کیا گیا ہے،تاکہ ضلع حب میں سیکیورٹی نظام میں یکسانیت اور فوری ردعمل کی صلاحیت میں بہتری لائی جا سکے۔اس انضمام کے بعد اب ضلع حب میں پولیس اور لیویز کے درمیان تفریق کا مکمل خاتمہ ہو چکا ہے۔تمام سیکیورٹی امور اور نفاذِ قانون سے متعلق کارروائیاں پولیس کمانڈ کے تحت انجام دی جائیں گی، جس سے ایک مربوط اور مضبوط امن و امان کا نظام قائم کیا جا سکے گا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر4855/2025
جعفرآباد10جولائی :۔ڈپٹی کمشنر جعفرآباد خالد خان کی زیر صدارت ضلع بھر میں طبی سہولیات کی فراہمی درپیش مسائل کے حل کے متعلق ڈسٹرکٹ ہیلتھ کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا اجلاس میں ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر ایاز حسین جمالی ایم ایس ڈاکٹر رفیق گھنیہ سمیت دیگر ڈاکٹرز و آفیسران موجود تھے اجلاس کے موقع پر ضلع بھر میں طبی سہولیات کی فراہمی سے اگاہی فراہم کرتے ہوئے ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر ایاز حسین جمالی نے بتایا کہ ضلع بھر کے تمام طبی مراکز میں لوگوں کو سہولیات کی فراہمی کے لیے محکمہ صحت کے ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکل سٹاف سرگرم ہیں جن کا جائزہ لیا جاتا ہے غیر حاضر عملے اور ڈاکٹرز کے خلاف کاروائی کا سلسلہ بھی جاری ہے تمام طبی مراکز میں ادویات کی دستیابی کو بھی یقینی بنایا جا رہا ہے اجلاس سے ڈپٹی کمشنر جعفرآباد خالد خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عوام کو بہتر معنوں میں بنیادی سہولیات کی فراہمی ہماری اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے کہا کہ نان فنکشنل طبی مراکز کے جو بھی مسائل ہیں انہیں فوری طور پر حل کیا جائے تاکہ لوگ علاج معالجے کیلئے آنے کے بعد مایوس ہو کر واپس نہ جائیں۔ انہوں نے محکمہ صحت کے متعلقہ افسران کو سختی سے ہدایت کی کہ ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف کی حاضری کو ہر صورت یقینی بنایا جائے۔اس حوالے سے کسی بھی قسم کی غفلت یا لاپرواہی ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی اور ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ ڈاکٹرز پر لازم ہے کہ وہ اپنی کارکردگی کو مزید بہتر بنائیں تاکہ عوام کو فوری ریلیف مل سکے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد صرف اور صرف لوگوں کی خدمت اور ان کے مفاد میں عملی اقدامات کرنا ہے، جس کیلئے ضلعی انتظامیہ تمام دستیاب وسائل بروئے کار لارہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تمام محکمے باہمی رابطہ اور ٹیم ورک کو مضبوط بنائیں اور عوامی مسائل کے حل کیلئے فیلڈ میں متحرک رہیں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر4856/2025
کوئٹہ 10جولائی :۔صوبائی مشیر برائے محکمہ لیبر اینڈ مین پاور، سردار بابا غلام رسول خان عمرانی نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت محنت کشوں کے مسائل سے بخوبی آگاہ ہے اور ہم ایک مربوط حکمتِ عملی کے تحت روزگار کے مواقع بڑھانے، لیبر قوانین کے مو¿ثر نفاذ، اور فنی تعلیم کے اداروں کی بہتری پر کام کر رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سول سیکریٹریٹ میں مختلف مکاتبِ فکر سے تعلق رکھنے والے افراد سے ملاقات کے دوران کیا۔ ملاقات میں سول سوسائٹی، مزدور یونینز، نوجوان رہنما، اور تعلیمی شعبے سے وابستہ افراد شامل تھے۔ سردار بابا غلام رسول خان عمرانی نے شرکاءسے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت کی کوشش ہے کہ ہر نوجوان کو ہنر مند بنایا جائے تاکہ وہ نہ صرف صوبے میں بلکہ قومی اور بین الاقوامی سطح پر بھی بہتر مواقع حاصل کر سکے۔ محکمہ لیبر میں اصلاحات کا عمل جاری ہے، اور رواں بجٹ میں اس حوالے سے خصوصی فنڈز مختص کیے گئے ہیں۔صوبائی مشیر سردار بابا غلام رسول خان عمرانی نے وفود کو یقین دلایا کہ ان کے مسائل کو سنجیدگی سے لیا جائے گا اور محکمانہ سطح پر فوری اقدامات کیے جائیں گے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر4857/2025
جعفرآباد10جولا ئی :۔ڈپٹی کمشنر جعفرآباد خالد خان کی نگرانی میں مون سون بارشوں اور ممکنہ سیلابی صورتحال کے پیش نظر آفیسران کی جانب سے ہنگامی حالات سے نمٹنے کیلئے فرضی مشق کا انعقاد کیا گیا۔ اس موقع پر میونسپل کارپوریشن کے چیف آفیسر احمد نواز جتک نے بتایا کہ متوقع مون سون بارشوں کے دوران اربن فلڈ کے خدشات کو مدنظر رکھتے ہوئے میونسپل کارپوریشن کا عملہ مکمل طور پر متحرک ہے، نالیوں کی صفائی ستھرائی اور بارشوں کے پانی کی نکاسی کیلئے مشینری کے ذریعے اقدامات کیے جا رہے ہیں جبکہ عملے کی غیر ضروری چھٹیوں پر پابندی عائد کر دی گئی ہے تاکہ کسی بھی ایمرجنسی کی صورت میں فوری اقدامات یقینی بنائے جا سکیں۔ ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر ایاز حسین جمالی نے بتایا کہ مون سون بارشوں کے دوران ہنگامی صورتحال کو مدنظر رکھ کر ضلع بھر کے تمام طبی مراکز میں ادویات کا وافر سٹاک موجود ہے بالخصوص ڈائریا، ملیریا اور دیگر موسمی و پانی سے پھیلنے والی بیماریوں سے بچاو¿ کی ادویات کی فراہمی کو یقینی بنایا گیا ہے اور کسی بھی مشکل وقت میں شہریوں کو بروقت طبی سہولیات فراہم کرنے کیلئے محکمہ صحت کی ٹیمیں الرٹ رہیں گی۔ ڈپٹی کمشنر خالد خان نے اس موقع پر محکمہ ایریگیشن، زراعت انجینئرنگ اور میونسپل کارپوریشن سمیت دیگر محکموں کی مشینری کا معائنہ کیا اور افسران کو ہدایت کی کہ تمام تر تیاریاں عملی بنیادوں پر مکمل رکھی جائیں تاکہ بارشوں اور سیلاب کے دوران لوگوں کو مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ اس موقع پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جعفرآباد جلیل احمد سمیت دیگر محکموں کے افسران بھی موجود تھے جنہوں نے فرضی مشق کے ذریعے مشکل حالات میں لوگوں کی بروقت مدد کرنے اور ان کی جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنانے کے حوالے سے مکمل آگاہی فراہم کی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر4858/2025
کوئٹہ 10جولائی:۔کمشنر کوئٹہ ڈویژن شاہزیب کاکڑ نے ڈپٹی کمشنر کوئٹہ کیپٹن(ر)مہرللہ بادینی کے ہمراہ ماو¿نٹین ویو ٹیک پارک مری آباد کا دورہ کیا۔اس موقع پر بلوچستان پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اتھارٹی (BPPPA) کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈاکٹر فیصل احمد خان،ڈائریکٹر ڈوپلیمنٹ کوئٹہ ڈویڑن ظہور احمد کے علاو¿ہ دیگر متعلقہ افسران موجود تھے۔ اس موقع پر کمشنر کوئٹہ ڈویڑن اور ڈپٹی کمشنر کوئٹہ نے ماو¿نٹین ویو ٹیک پارک کے مختلف حصوں کا معاینہ کیا۔ یہ منصوبہ بلوچستان میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ (PPP) کے تحت جاری ایک نمایاں ترقیاتی اقدام ہے۔دورے کے دوران حکام کو کنسیشنئر نے پروجیکٹ کی موجودہ صورتحال، آپریشن، دیکھ بھال اور پیش رفت سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ ٹیک پارک حکومت کے معاشی ترقی اور ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کے فروغ کے وڑن میں ایک اہم سنگِ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔اس موقع پر بلوچستان پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اتھارٹی (BPPPA) کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈاکٹر فیصل احمد خان نے کوئٹہ ڈویڑن میں جاری اور مستقبل کے PPP منصوبوں پر تفصیلی بریفنگ دی۔ انہوں نے نجی شعبے کی سرمایہ کاری، عوامی خدمات کی فراہمی میں بہتری اور علاقائی ترقی کے عمل کو تیز کرنے میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے کلیدی کردار پر روشنی ڈالی۔حکام نے ٹیک پارک جیسے جدید منصوبوں کو بلوچستان کی ترقی کے لیے اہم قرار دیتے ہوئے اس سلسلے میں تمام اسٹیک ہولڈرز کے تعاون پر زور دیا۔کمشنر کوئٹہ ڈویڑن نے کہاکہ بلوچستان کے نوجوانوں کو روزگار کے نئے مواقع پیدا کرنے اور انہیں ٹیکنالوجی سے استفادہ حاصل کرنے کے لیے ایسے منصوبے بے حد ضروری ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر4859/2025
کوئٹہ 10جولائی:۔ڈپٹی کمشنر کوئٹہ کیپٹن (ر) مہرااللہ بادینی نے اسسٹنٹ کمشنر صدر حمزہ انجم کے ہمراہ گورنمنٹ گرائمر ہائی اسکول پولیس لائن کا دورہ کیا۔اس موقع پر ڈپٹی کمشنر نے ایچ بی ایل فاو¿نڈیشن کی شراکت سے تعمیر کی گئی جدید کمپیوٹر لیب، ہال اور لائبریری کا افتتاح کیا۔ انہوں نے سکول میں موجود سہولیات کا تفصیلی معائنہ کیا۔اسکول کے پرنسپل نے ڈپٹی کمشنر کو اسکول کے مختلف حصوں کا دورہ کرایا، جبکہ ڈپٹی کمشنر نے کلاس رومز میں جا کر بچوں سے ملاقات بھی کی اور ان کی تعلیمی سرگرمیوں میں دلچسپی کا اظہار کیا۔ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ بچوں کو جدید تعلیمی سہولیات فراہم کرنا حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے اور ایسے منصوبے تعلیمی نظام کی بہتری میں اہم کردار ادا کریں گے۔کیونکہ آج کے بچے کل کے مستقبل کے معمار ثابت ہوں گے لہذا ان کی تعبیر تربیت پر کوئی سمجھوتا نہیں کیا جائےگا۔انہوں نے اسکول میں تعلیمی سرگرمیوں ،نظم و ضبط اور بچوں کو دی جانے والی تربیت کے حوالے سے اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اسکولوں میں بچوں کو تعلیم و تربیت کے بہترین مواقع فراہم کیا جائے تاکہ وہ خوش گوار ماحول میں تعلیم حاصل کر سکے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر4860/2025
استامحمد10جولائی :۔میونسپل کارپوریشن استامحمد کے مئیر میر مظفر خان جمالی کا بارشوں کے موقع پر نکاس آب کو بہتر بنانے کے لیے احکامات پر عملہ متحرک ہوگیا شہر بھر کے مختلف نکاس آب کے نالوں کی صفائی ستھرائی اور بارشوں کے پانی کو نکالنے کے لیے مشینری کے ذریعے کام جاری عوام کے مسائل حل کرنے کے لیے میونسپل کارپوریشن اپنا مثبت کردار ادا کر رہا ہے ہنگامی صورتحال کو مدنظر رکھ کر میونسپل کارپوریشن کوئی کسر نہیں چھوڑ رہا ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے شہر کے مختلف علاقوں سے بارشوں کے پانی کو نکالنے کے عمل کے جائزے کے موقع پر بات چیت کرتے ہوئے کیا گزشتہ شب ہونے والی موسلادھار بارش کے بعد مئیر میونسپل کارپوریشن اوستہ محمد، میر مظفر خان جمالی نے شہر کے مختلف علاقوں کا ہنگامی دورہ کیا۔ دورے کے دوران انہوں نے سینیٹری انسپکٹر وسیم عباس اور متعلقہ عملے کو فوری طور پر شہر بھر سے بارش کے پانی کی نکاسی کی ہدایت جاری کی، تاکہ عوام کو کسی بھی قسم کی دشواری کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ میر مظفر خان جمالی نے کہا کہ بارش ایک قدرتی عمل ہے اور قدرتی آفات سے دنیا کے ترقی یافتہ ممالک بھی متاثر ہوتے ہیں۔ انہوں نے میونسپل عملے کو ہدایت دی کہ وہ عوامی سہولت کو اولین ترجیح دیں اور نکاسی آب کے تمام راستوں کو فوری طور پر صاف کروائیں تاکہ شہر میں معمولات زندگی متاثر نہ ہوں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر 4861/2025
کوئٹہ 10 جولائی: گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل نے کہا کہ یہ عجیب تضاد ہے کہ جن طلبہ کو پڑھنے کا شوق ہے ان کے پاس پیسہ نہیں ہوتا جبکہ جن کے پاس پیسہ ہوتا ہے ان کے پاس علم حاصل کرنے کی خواہش نہیں ہوتی۔ نئی نسل میں جدید اور اعلیٰ تعلیم کی لگن قابل ستائش ہے. مجھے آج بیوٹمز یونیورسٹی ژوب کیمپس کے طلباء و طالبات سے ملکر انتہائی خوشی ہوئی اور آپ کی تعلیم کو آسان اور معیاری بنانے کیلئے مجھ سے جو ممکن ہو سکا وہ میں نے کیا بھی ہے اور آئندہ بھی اپنی کوشش جاری رکھوں گا. یہ بات انہوں نے بیوٹمز یونیورسٹی ژوب کیمپس کے طلباء و طالبات کے گورنر ہاوس کے دورے کے موقع پر کہی. اس موقع پر بیوٹمز یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر حفیظ اور ژوب کیمپس کے ریکٹر پروفیسر ڈاکٹر عبدالسلام لودھی بھی موجود تھے. اسٹوڈنٹس نے مختلف سوالات کیے جن گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل نے ایک ایک کو تفصیلی جواب دیا. انٹرایکشن کے دوران گورنر مندوخیل نے کہا کہ آپ کے عزم اور حوصلہ کو دیکھ کر یقین ہوتا ہے کہ مسقبل قریب آپ اہم اور نمایاں مقامات پر ہونگے. انہوں نے مزید کہا کہ وہ نوجوان کو تعلیم اور مہارت کے زیور سے آراستہ کرنے کیلئے فیسوں میں کمی اور مختلف ممالک سے اسکالرشپ کے حصول کیلئے کوشاں ہیں. انہوں نے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ وہ وقت دور نہیں جب ژوب تعلیم کا ایک اہم تعلیمی مرکز ہوگا اور اس کیمپس کو ایک فل فلیجڈ یونیورسٹی میں تبدیل کر پائیں گے.. ہم نے ژوب میں تعلیم اور ترقی کیلئے بہت پہلے بنیادیں رکھی تھیں اور اب ان کے ثمرات حاصل کرنے کیلئے وقت قریب آچکا ہے۔
خبرنامہ نمبر 4862/2025
کوئٹہ، 10 جولائی:وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی وژنری قیادت میں صوبائی حکومت نے محکمہ خزانہ میں ایک انقلابی اور جدید نوعیت کی اصلاحات کا آغاز کیا ہے جس کے تحت مالیاتی تجزیے، تحقیق اور معاشی منصوبہ بندی کو مؤثر بنانے کے لیے ماہرین پر مشتمل ایک علیحدہ اسپیشلسٹ وِنگ قائم کر دیا گیا ہے یہ خصوصی ونگ مالیاتی امور کے ماہرین پر مشتمل ہوگا جنہیں شفاف طریقے سے نجی شعبے سے کنٹریکٹ کی بنیاد پر منتخب کیا گیا ہے یہ ماہرین مالیاتی تحقیق، بجٹ تجزیے، ریونیو اینالیسز اور پالیسی سازی میں معاونت کے لیے اپنی پیشہ ورانہ خدمات فراہم کریں گے تاکہ بلوچستان میں معاشی اہداف کے حصول کو یقینی بنایا جا سکے اس اقدام کے تحت محکمہ خزانہ میں موجود روایتی ڈھانچے میں موجود متعدد خالی اسامیوں کو محکمہ ایس اینڈ جی اے ڈی کو واپس کر دیا گیا ہے اور اب محکمہ خزانہ میں اسپیشلسٹ اور ٹیکنیکل ونگ علیحدہ جبکہ بیوروکریٹک ونگ علیحدہ کام کرے گا سیکرٹری خزانہ بلوچستان عمران زرکون نے بتایا ہے کہ یہ ماڈل پاکستان میں اپنی نوعیت کا پہلا پروجیکٹ ہے جس میں حکومتی شعبے میں کارکردگی کو نجی شعبے کی طرز پر بہتر بنانے کی سنجیدہ کوشش کی گئی ہے ان کے مطابق اب مالیاتی پالیسی سازی اور وسائل کی تقسیم جدید تجزیاتی انداز سے ممکن ہوگی جس سے عوامی خدمات میں بہتری آئے گی اور ترقیاتی منصوبہ بندی زیادہ مؤثر انداز میں انجام پائے گی انہوں نے کہا کہ یہ قدم وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی کی اس پالیسی کا حصہ ہے جس کے تحت محکموں میں نتائج پر مبنی اصلاحات لائی جا رہی ہیں تاکہ صوبے کے مالیاتی نظام کو جدید خطوط پر استوار کیا جا سکے یہ اقدام بلوچستان کے مالیاتی مستقبل میں ایک نیا باب ثابت ہوگا اور شفاف، مؤثر اور پائیدار گورننس کے لیے سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔
خبرنامہ نمبر 4863/2025
کوئٹہ، 11 جولائی:وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے عالمی یومِ آبادی کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ آبادی اور دستیاب وسائل میں توازن قائم رکھنا ایک مستحکم، خوشحال اور ترقی یافتہ معاشرے کی بنیاد ہے حکومت بلوچستان عوام کی فلاح و بہبود، صحت، تعلیم، روزگار اور دیگر بنیادی سہولیات کی فراہمی کے لیے پرعزم ہے اور اس ضمن میں ہر ممکن اقدامات کیے جا رہے ہیں یہاں جاری ایک بیان میں وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ایک معتدل اور متوازن آبادی کا معاشی ترقی، قدرتی وسائل کے بہتر استعمال، اور پائیدار ترقیاتی اہداف کے حصول سے گہرا تعلق ہے حکومت بلوچستان اس بات پر یقین رکھتی ہے کہ باشعور اور ذمہ دار معاشرہ ہی بہتر مستقبل کی ضمانت دیتا ہے اور اسی لیے عوامی آگاہی، منصوبہ بندی اور سماجی بہتری پر توجہ مرکوز کی جا رہی ہے انہوں نے کہا کہ آبادی سے متعلقہ امور پر مربوط حکمت عملی کے تحت ہم ایک ایسا بلوچستان تعمیر کرنا چاہتے ہیں جہاں ہر فرد کو ترقی اور بہتر معیار زندگی کے یکساں مواقع میسر ہوں وسائل کا منصفانہ استعمال ہو اور ہر خاندان ایک بہتر زندگی گزار سکے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ حکومت بلوچستان اپنے ترقیاتی اہداف کے حصول میں تمام شراکت داروں سے تعاون جاری رکھے گی تاکہ خوشحال، صحت مند اور باشعور بلوچستان کی تشکیل ممکن بنائی جا سکے انہوں نے کہا کہ صحت مند اور باوقار زندگی ہر شہری کا حق ہے اور ہم اس حق کی فراہمی کے لیے پرعزم ہیں۔
خبرنامہ نمبر 4864/2025
کوئٹہ 10 جولائی: بلوچستان کے سینئر صوبائی وزیر، پیپلز پارٹی کے سینٹرل کمیٹی کے رکن و پارلیمانی لیڈر اور صوبائی وزیر آبپاشی میر محمد صادق عمرانی نے کہا کہ مربوط آبی وسائل کی پالیسی اور بلوچستان واٹر بل سے ہمارا مقصد بلوچستان کو آبی لحاظ سے محفوظ بنانا ہے تاکہ پائیدار ترقی اور عوام کی خوشحالی کو یقینی بنایا جا سکے لہذٰا یہ پالیسی مربوط آبی وسائل کے انتظام (IWRM) کے اصولوں پر مبنی ہے جس میں مختلف شعبوں میں پانی کے استعمال میں توازن، مضبوط ادارے، مؤثر قانون سازی، مالیاتی نظام اور مقامی صلاحیتوں کی مدد شامل ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز Mr Jelle Beekmu کی سربراہی میں یورپی یونین کے وفد سے ملاقات کے دوران بات چیت کرتے ہوئے کیا، وفد کے دیگر شرکاء میں محمد اختر بھٹی، محمد اکمل جمالی، انجینئر محمد ریاض، عزیز خان کے علاؤہ محکمہ آبپاشی کے افسران میں ناصر مجید، سیمع اللّٰہ، عزیز زہری اور قاضی کامران شاہ شامل تھے، ملاقات میں صوبائی وزیر آبپاشی میر محمد صادق عمرانی نے مزید کہا کہ مربوط آبی وسائل کی پالیسی اور بلوچستان واٹر بل کی باقاعدہ منظوری کے بعد مستقبل میں پڑنے والے بہتر اثرات سے ہمارا صوبہ ترقی کے زینے طے کرے گا اس موقع پر وفد نے صوبائی وزیر کو واٹر ریسورسیز مینجمنٹ بل میں مجوزہ ترامیم کے حوالے تیار کردہ مسودہ پیش کیا، میر محمد صادق عمرانی نے وفد کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ وہ ان تمام تجاویز پر غور کرکے متعلقہ فورم کو بل میں شامل کرنے کیلئے پیش کردیں گے۔
خبرنامہ نمبر 4865/2025
**تربت10 جولائی :ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کیچ، مقبول انور رند نے جمعرات کے روز ٹیکنیکل ٹریننگ سینٹر (ٹی ٹی سی) تربت کا دورہ کیا۔دورے کے موقع پر پرنسپل ٹی ٹی سی تربت یوسف بلوچ اور اُن کے اسٹاف نے اے ڈی سی کیچ کا پرتپاک استقبال کیا۔ بعد ازاں، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کیچ نے پرنسپل اور اسٹاف کے ساتھ تفصیلی ملاقات کی، جس میں ادارے کو درپیش مسائل اور ضروریات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔اس موقع پر انہوں نے کمپیوٹر ٹریننگ پروگرام کے تحت جاری خواتین کے خصوصی کلاس کا بھی معائنہ کیا، کمپیوٹر لیب کا جائزہ لیا اور طالبات سے مختلف سوالات کیے۔ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کیچ نے اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ٹی ٹی سی تربت بہتری کی جانب گامزن ہے اور اُمید ہے کہ یہاں سے بڑی تعداد میں طلباء و طالبات ہنر حاصل کر کے اپنے مستقبل کو روشن بنائیں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ ان کے دورے کا بنیادی مقصد اسٹاف اور طلباء سے براہ راست ملاقات کرنا اور ان کے مسائل سے آگاہی حاصل کرنا تھا۔ آخر میں انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ ضلعی انتظامیہ کا تعاون ہمیشہ ٹیکنیکل ٹریننگ سینٹر کے ساتھ رہے گا۔