خبرنامہ نمبر2831/20241
کوئٹہ 08 جولائی ۔ وزیر اعلٰی بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ بلوچستان میں 27 ہزار سے زائد زرعی ٹیوب ویلوں کی شمسی توانائی پر منتقلی کے منصوبے سے زرعی شعبے سے وابستہ افراد کو ریلیف کی فراہمی کے ساتھ ساتھ کیسکو کو دی جانے والی اربوں روپے کی سبسڈی کی بچت ہوگی اور یہ وسائل عوام کی بہبود کے دیگر منصوبوں پر خرچ کئے جاسکیں گے پیر کو یہاں گورنر ہاو¿س کوئٹہ میں وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے مابین سولرائزیشن کے باہمی سمجھوتے کی دستاویزات کی دستخط کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلٰی بلوچستان نے شمسی توانائی پر منتقلی کے منصوبے میں وزیر اعظم اور وفاقی حکومت کے تعاون پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اس منصوبے کی بدولت بلوچستان میں برقی مسائل سے دوچار زمینداروں کو مستقل بنیادوں پر یکمشت ریلیف فراہم ہوگی اپنے خطاب میں وزیر اعلٰی بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ وفاقی پی ایس ڈی پی میں بلوچستان میں دو اہم ترقیاتی منصوبے بجٹ سے ڈراپ ہوئے ہیں ہم امید کرتے ہیں کہ مفاد عامہ کے یہ منصوبے نئے مالی سال کے بجٹ کا حصہ بنائے جائیں گے میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ بلوچستان
میں ماحولیاتی تبدیلی سنگین مسئلہ ہے جس سے نبرد آزما ہونے کیلئے اقدامات اٹھائے جاررہے ہیں تاہم ضرورت اس امر کی ہے کہ وفاقی سطح پر فیصلہ سازی اور پالیسی کی تشکیل میں بلوچستان کو ترجیح فہرست میں شامل رکھا جائے، وزیر اعلٰی بلوچستان نے سولرائزیشن منصوبے میں معاونت پر وزیر اعظم محمد شہباز شریف کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اسے زرعی شعبے کی پیش رفت میں اہم سنگ میل قرار دیا میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ بلوچستان میں دانش اسکولوں کے قیام کے منصوبے کو سراہتے ہیں اور وفاق سے درخواست کرتے ہیں کہ بلوچستان میں دانش اسکولوں کے دائرہ کار کو مزید وسیع کیا جائے اس موقع پر وزیر اعظم پاکستان محمد شہباز شریف نے وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی کاوشوں کوسراہتے ہوئے کہا کہ یہ بلوچستان کی خوش قسمتی ہے کہ یہاں میر سرفراز بگٹی جیسی قیادت صوبائی حکومت کی سربراہی کررہی ہے سولرائزیشن پروجیکٹ نہایت اہمیت کا حامل منصوبہ ہے جس کی تکمیل سے کسانوں اور زمینداروں کے مسائل حل ہوں گے اور سبسڈی کی مد میں اربوں روپے کی بچت ہوگی
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر2832/2024
کوئٹہ 8جولائی ۔صوبائی وزیر خزانہ ومعدنیات میر شعیب نوشیروانی نے وزیر اعظم میاں محمد شہباز شریف کو کویٹہ آمد پر خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ ماضی میں مسلم لیگ ن کی حکومت نے بلوچستان میں بہت سے کام کیے ہیں۔ آج وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف کی معاونت سے وفاقی حکومت اور بلوچستان حکومت کے مابین صوبے میں زرعی ٹیوب ویلوں کو بجلی سے شمسی توانائی پر منتقل کرنے کے لیے با ہمی وسماجی دستاویزات پر دستخط کیے۔ یہ بلوچستان کے زمیندار وں کا دیرینہ مسلہ رہا تھا اور اس سے بلوچستان کے زمیندار وں کی زندگی میں مثبت تبدیلیاں رونما ہو جائینگی۔ اس کے علاوہ وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف نے امن وامان ، تعلیم اور صحت کی بہتری کیلئے صوبائی حکومت کی باہمی اشتراک سے ٹھوس اقدامات اٹھائے جارہے ہیں انہوں نے کہا کہ ہماری صوبائی حکومت وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف کی وژن کے مطابق صوبے کی پسماندگی دور کرنے کے لیے اور ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے کوشاں رہے ہیں صوبائی وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف شروع سے بلوچستان کی پسماندگی دور کرنے کیلئے اولیت دیتے ہیں تاکہ بلوچستان دیگر صوبوں سے کسی بھی شعبے میں ترقی کی سفرمیں پیچھے نہ ہو۔ بلوچستان کی ترقی اور خوشحالی پاکستان کی خوشحالی ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر2833/2024
آواران 8جولائی ۔ڈپٹی کمشنر آ واران انجینئر عائشہ زہری کا گزشتہ روز آواران کے علاقے جھاو کہ ایک ندی میں پانچ معصوم بچوں کے اموات پر بچوں کے گھر جاکر ورثا سے اظہار تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے مرحوم بچوں کی روح کے ایصال ثواب کے لئے فاتحہ خوانی کی۔ڈپٹی کمشنر انجینئر عائشہ زہری نے قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس افسوسناک حادثے میں جانی نقصان پر دلی رنج اور صدمہ ہوا، جاں بحق افراد کے لواحقین کے غم میں برابر کے شریک ہیں ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ اس افسوسناک واقعہ پر ضلعی انتظامیہ کی ہمدردیاں متاثرہ خاندان کے
ساتھ ہیں اور حکومت و انتظامیہ دکھ کی اس گھڑی میں متاثرہ خاندانوں کے ساتھ ہے انہوں نے مزید کہا کہ زندگی کا کوئی نعم البدل نہیں ہوسکتا لیکن قدرت کے فیصلوں کے سامنے سر تسلیم خم کیے بنا کوئی چارہ نہیں مقامی انتظامیہ متاثرین کو ہر ممکن مدد فراہم کرنے میں مصروف ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر2834/2024
سبی 8 جولائی ۔کمشنر سبی ڈویژن سید زاہد شاہ نے آج گلو شہر میں قائم محکمہ جنگلات کی نرسری کا معائنہ کیا اور علاقے میں شجرکاری کے لیے تیار کردہ پودوں کے مواد کا جائزہ لیا محکمہ جنگلات کے افسران سے بات چیت کی اور محکمہ کی جانب سے شجرکاری اور ماحولیات کے تحفظ کے لیے کیے جانے والے اقدامات کے بارے میں دریافت کیا اس موقع پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر علی اصغر مگسی، کنزویٹر فاریسٹ و دیگر افسران بھی انکے ہمراہ تھے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ خطے میں قدرتی وسائل کا تحفظ یقینی بنایا جائے انہوں نے عوام سے درخت لگانے، جنگلات کی حفاظت میں حصہ لینے، اور اپنے ارد گرد کے ماحول کو سرسبز بنانے کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کی اپیل کی ہے انہوں نے کہا کہ پودوں کی نرسریاں بھی خصوصی اہمیت کا درجہ رکھتی ہیں کیونکہ سرسبز پاکستان کے خواب کو پورا کرنے کیلئے درختوں کی ضرورت ہوگی اور یہ درخت زیادہ تر ان نرسریوں میں ہی پیدا کیے جاتے ہیں۔شجرکاری مہم میں بالخصوص کافی تعداد میں پودوں کی ضرورت ہوتی ہے اور نرسریوں کے بغیر بڑے پیمانے پر پودوں کی پیداوار ممکن نہیں ہو سکتی ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر2835/2024
سبی 8 جولائی کمشنر سبی ڈویژن سید زاہد شاہ نے بلوچستان انٹیگریٹڈ واٹر ریسورسز مینجمنٹ اینڈ ڈویلپمنٹ پراجیکٹ کے زیر تکمیل تمام جاری، نئے اور مکمل ہونے والے منصوبوں کا جامع اور تفصیلی دورہ کیا جبکہ ترقیاتی کام کی کوالٹی اور معیار کی تعریف کی۔ اس موقع پر انہوں نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ آبپاشی کے اس پروجیکٹ کے ذریعے ضلع سبی میں پینے کے صاف پانی ، زراعت و گلہ بانی، مال و مویشی، جنگلات و جنگلی حیات سمیت تمام منسلک محکموں کی ترقی کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے تمام دستیاب وسائل کو عوام کی فلاح و بہبود و معاشی نمو میں اضافے کے لیے وسائل کی دستیابی یقینی بنا رہی ہے،انہوں نے مالی و تکنیکی معاونت پر تمام ڈیولپمنٹ پارٹنرز بلخصوص عالمی بینک کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کیا کہ کہ وہ اپنی سروسز کے ذریعے لوگوں کی فلاح و بہبود کو مستقبل قریب میں بھی جاری رکھیں گے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل علی اصغر مگسی، ڈپٹی پراجیکٹ ڈائریکٹر انجینئر انوش خان،ایکسین پی ایچ ای شہزادہ فرخ بلوچ، کنزرویٹر فاریسٹ۔ ایس ڈی او ایریگیشن سمیت مختلف محکموں کے افسران اور دیگر بھی ہمراہ تھے کمشنر سبی سید زاہد شاہ کو بلوچستان انٹیگریٹڈ واٹر ریسورسز مینجمنٹ اینڈ ڈویلپمنٹ پراجیکٹ کے حوالے سے تمام ترقیاتی کام کی سائٹ پر انکی تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے ڈی پی ڈی BIWRMDنجینیئر انوش خان نے بتایا کہ سبی شہر کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی کیلئے متعدد منصوبوں پر کام کی تکمیل کر دی گئی ہے جس میں 2 لاکھ گیلن پانی کو ذخیرہ کرنے کے لیے مختلف مقامات پر 2 ہیڈ ٹینک بنائے گئے ہیں اس سے سبی شہر اور گرد و نواح کے علاقوں میں بسنے والوں ہزاروں لوگوں کو صاف پانی کی دستیابی ممکن ہو سکے گی، انہوں نے مزید بتایا کہ دریا ناڑی کے ناڑی گاج کے مقام سے سبی شہر تک 11 کلومیڑ آرسی سی زیر زمین پانی کی تقسیم کاری کی نالی بھی بنائی جا چکی ہے جس سے نہ صرف پانی کی چوری کو روکا جا سکے گا تو دوسری طرف شدید موسمی حالات میں پانی کی وافر مقدار دستیاب ہو سکے گی کمشنر سبی سید زاہد شاہ نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ شہر میں پانی کی کمی کا مسئلہ ہرصورت دور کیا جائے انہوں نے اس پروجیکٹ کے نمائندوں سے کہا کہ ایک اور اسکیم متعارف کروا کے جہاں جہاں اور ہیڈ ٹینک بنائے گئے ہیں وہاں سے پائپ لائن بچھا کر گھر گھر تک پانی پہنچانے کے لیے پائپ لائن بچھائی جائے اس کے علاوہ انہوں نے کہا کہ محکمہ پی ایچ ای کے سات ٹیوب ویل ایسے ہیں جو کہ غیر فعال ہیں ان کی مرمت کر کے فعال کر دیا جائے تاکہ ان تمام ٹیوب ویلز کا پانی بھی مرکزی تالابوں میں چھوڑا جائے انہوں نے کہا کہ تمام ترقیاتی کاموں کو مقررہ مدت کے اندر پائیہ تکمیل تک پہنچایا جائے یہ منصوبے کافی تعطل کا شکار رہے ہیں ان میں مزید تاخیر کی گنجائش نہیں انہوں نے ڈپٹی کمشنر سبی کو بھی ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان تمام منصوبوں میں کسی بھی قسم کی کوئی رکاوٹ یا پریشانی کا سامنا ہے تو وہ فوری حل کر دیا جائے تاکہ ترقیاتی کام کی روانی میں کوئی خلل نہ پڑے ڈپٹی پروجیکٹ ڈائریکٹر انوش خان نے ان تمام منصوبوں کو مقررہ مدت کے اندر مکمل کرنے اور دیگر نئے منصوبوں پر تعاون کی یقین دہانی کرائی اس پروجیکٹ کے تحت زراعت ، آبپاشی ، جنگلات و جنگلی حیات کے منصوبوں کے کام کا بھی تفصیلی دورہ کیا گیا کمشنر سبی سید زاہد شاہ نے کہا کہ اس پروجیکٹ کی تحت دور رس نتائج پر مبنی منصوبے جب مکمل ہونگے تو ایک طرف لوگوں کو پینے کا صاف پانی ، تو دوسری جانب اجناس کی پیدوار اور فوڈ سیکورٹی اور سیلاب سے تباہ کاریوں جیسے مسائل کے حل میں بھی مدد مل سکے گی جبکہ درختوں کی کاشت سے جنگلی حیات سمیت ماحولیات پر بھی مثبت اثرات مرتب ہونگے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر2836/2024
نصیرآباد8جولائی۔کمشنر نصیر آباد ڈویژن معین الرحمن خان و ڈپٹی کمشنر نصیر آباد بتول اسدی کے احکامات کی روشنی میں اسسٹنٹ کمشنر/سیکرٹری ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی نصیرآباد اجمل خان مندوخیل نے ایس پی ہائی ویز عبدالعزیز سرپرہ اور بھاری پولیس نفری کے ہمراہ قومی شاہرہ N 65 پر ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی اور او پر لگے ہوئے غیر قانونی جنگلوں پر لوگوں کو بٹھانے کے خلاف کاروائی کی گئی کئی ویگنوں کے جھنگلے اتار کر ضبط کر لیے گئے جبکہ متعدد کو جرمانہ بھی کیا گیا کاروائی کے دوران کافی تعداد میں جنگلوں پر بٹھائے گئے لوگوں سے کرایہ واپس لے کر مسافروں کو دیا گیا اس موقع پر مسافروں سے زائد کرایہ وصول کرنے والے ڈرائیوروں پر مزید جرمانے عائد کئے گئے ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کو سزا دی گئی۔ اسسٹنٹ کمشنر اجمل خان مندو خیل نے مسافروں کو مشورہ دیا کہ وہ مستقبل کی خلاف ورزیوں کی اطلاع دیں۔ڈرائیوروں کو ٹریفک قوانین پر سختی سے عمل کرنے کی ہدایت کی اس کا مقصد عوام کی سہولت اور حفاظت کو یقینی بنانا ہے۔ٹریفک قوانین پر سختی سے عمل درآمد کو یقینی بنائے بغیر محفوظ اور آرام دہ سفر کو یقینی نہیں بنایا جا سکتا عوام کو چاہیے کہ وہ ویگنوں کی چھتوں پر بیٹھنے کے عمل سے اجتناب کریں کیونکہ یہ انتہائی خطرناک عمل ہے اس سے لوگوں کی زندگیوں کو خطرہ لاحق ہے ڈرائیورز حضرات چند روپوں کی لالچ کی خاطر لوگوں کی زندگیوں کو خطرے میں دھکیل رہے ہیں جس کا قلع قمع کرنا انتہائی ضروری بن چکا ہے ضلع انتظامیہ کی کاروائی عوام کے بہتر مفاد میں کی جا رہی ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر2837/2024
لسبیلہ8 جولائی ۔ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریشن لسبیلہ کے زیر اہتمام ڈپٹی کمشنر حمیرا بلوچ کی زیرنگرانی تاریخی شہر بیلہ میں کھلی کچہری کا انعقادکیاگیارکن صوبا ئی اسمبلی میرزرین مگسی چیئرمین ضلع کونسل سردار عبدالرشید پھوراءچیئرمین میونسپل کمیٹی بیلہ سیدشاہجان شاہ وائس چیئرمین مبشر حسین کھوسہ اسسٹنٹ کمشنر علی شاہ عباسی سمیت علاقاءعمائدین اورسرکاری محکموں کے افسران شریک یوئے کھلی کچہری میں ڈپٹی کمشنر لسبیلہ نے متعلقہ محکموں کے افسران کو شہریوں کی نشاندہی پرمسائل فوری حل کرنے کی احکامات جاری کیں انہوں نے شہریوں کو درپیش لوکل ڈومیسائل اجراءمیں بیجا تاخیر بجلی ہیلتھ اورایجوکیشن ایشوز کے حوالے سے فوری موقع پر احکامات جاری کیں ڈپٹی کمشنر نے شہریوں کی جانب پیش کی گئی شکایات پراظہار خیال کرتے ہوئےکہاکہ لوکل ڈومیسائل اجراﺅیری فکیشن عمل سے مشروط کردی گءہے ضلعی انتظامیہ نے فیصلہ کیا ہے کہ ہرپندرہ دن میں اسسٹنٹ کمشنرز لوکل ڈومیسائل کاغزات کی ویریفکیشن مکمل اوررپورٹ ڈی سی آفس میں جمع کرائیں گے تاکہ بروقت لوکل ڈومیسائل کا اجراءممکن ہو انہوں نے کہا کہ ہم نے گزشتہ مون سون سیلاب کی تباہ کاریوں کے پیش نظر حفاظتی انتظامات کےتحت ضلع لسبیلہ کے ہائی رسک ویلیجز میں حفاطتی بندات کی ضروریات اورڈیزاسٹرایکشن پلان بناکر صوباءحکومت کو بھیج دی ہے تاکہ مون سون سیزن میں بہتر حفاظتی انتظامات کی جا سکیں ڈپٹی کمشنر نے موضع یوسی گدورمیں گوٹھ اکھری میں پراجیکٹ کے زیربگرانی قائم اسکول کی بندش سے بچوں کی تعلیم متاثر ہونے کا نوٹس لیتے ہوئے ایجوکیشن افسر سےرپورٹ کی ڈپٹی کمشنر نے کہا کہرواں ہفتے سے لوکل ڈومیسائل سرٹیفکیٹ اجرا شروع کیاجائیگا کھلی کچہری میں شہریوں نے شکایت کی کہ تاریخی شہر بیلہ میں 1998 دور کی بچھاءگءپائپ لائنوں کی وجہ سے ہیپاٹائٹس کی بیماریاں پھیل رہی ہےاس حوالے متعلقہ محکمے پی ایچ ای ایکسئین کی کارکردگی سامنے نہیں آرہی ہے ڈپٹی کمشنر نے معاملے کا نوٹس لیکر فوری پلان بنانے کی ہدایت کی ضلع لسبیلہ سے درختوں کی کٹائی سے متعلق ڈپٹی کمشنر لسبیلہ حمیرا بلوچ نے کہا کہ کچھ معاملات ہر زیروٹالرنس کی پالیسی ہے ڈپٹی کمشنر کا چارج سنبھالتے ہی ہم نے ایس ایس پی اور ڈی ایف او کو نوٹیفاءکیا درختوں کی غیر قانونی کٹا ئی رک دی جائے۔ڈی سی آفس کا عملہ ان معاملات کی سرپرستی نہیں کررہا ہے بلدیاتی نمائندوں اور شہریوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہاس ڈسٹرکٹ کے حقیقی نمائندے آپ ہیں درختوں کی غیرقانونی کٹا ئی اور ترسیل کرنے والوں کی لوکیشن پولیس اورڈی ایف او کو شیئر کریں تاکہ ان کے خلاف کاروائی ہو۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر2838/2024
کوئٹ 8جولائی ۔ بلوچستان فوڈ اتھارٹی نے ملاوٹی ، ناقص و مضر صحت خوراک کی فراہمی کے خلاف جون 2024 میں کی جانے والی کارروائیوں کی تفصیلی رپورٹ جاری کردی۔ رپورٹ کے مطابق جون کے مہینے میں فوڈ سیفٹی ٹیموں نے صوبہ کے مختلف اضلاع میں کل 1446 کھانے پینے کے مراکز اور پراڈکشن یونٹس کی انسپیکشن کی ، فوڈ سیفٹی قوانین کی شدید خلاف ورزیوں پر 4 یونٹس کو سربمہر کیا گیا جبکہ غیر معیاری اشیائکی فروخت و صفائی کی ابتر صورتحال پر 197 مراکز پر 35 لاکھ سے زائد کے جرمانے عائد کیے گئے۔ جاری کردہ رپورٹ کے مطابق معمولی نقائص پر 373 فوڈ سینٹرز مالکان کو اصلاحی نوٹسز جاری جبکہ خوردنی اشیاء کے معیار کی تفصیلی جانچ کے لئے 43 فوڈ سیمپل لیبارٹری تجزیہ کیلئے بجھوائے گئے۔ اشیاءخوردونوش کے بہتر معیار کو یقینی بنانے کیلئے صوبہ بھر میں کی جانے والی کارروائیوں کے دوران مراکز و فیکٹریوں سے برآمد شدہ لاکھوں مالیت کی جعلی ، زائد المعیاد اور غیر صحت بخش اشیاءکی بڑی مقدار کو ضبط و تلف کیا گیا۔علاوہ ازیں اتھارٹی کی جانب سے حفظان صحت کے بنیادی اصولوں ، مناسب و موزوں خوراک کے چناو¿ کے طریقہ کار، فوڈ سیفٹی کی اہمیت ، کھانے پینے کی اشیاء کے مناسب اسٹوریج اور ناقص اشیاءکے استعمال کے انسانی صحت پر مرتب ہونے والے منفی اثرات بارے تعلیمی اداروں میں آگاہی کی فراہمی کا سلسلہ بھی جاری رہا۔ ڈائریکٹر جنرل بلوچستان فوڈ اتھارٹی عتیق اللہ خان کا اس سلسلے میں کہنا ہے کہ جعلسازی اور ملاوٹ کرنے والے عناصر کی حوصلہ شکنی کیلئے اتھارٹی کے اقدامات جاری رہیں گے، خوراک کے کاروبار سے منسلک افراد کیلئے مقررہ قوانین پر عمل درآمد لازم ہے۔ صوبائی وزیر خوراک و چیئرمین بی ایف اے کے احکامات پر خوراک کی تیاری سے ترسیل تک تمام مراحل کی کڑی نگرانی کی جارہی ہے۔ عوام کی بہتر صحت کے پیشِ نظر خوراک کے معیار پر ہرگز سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔
خبر نامہ نمبر2839/2024
کوئٹہ8 جولائی۔ بلوچستان کابینہ نے صوبے کی جامعات میں نئی بھرتیوں پر پابندی عائد کرتے ہوئے پبلک سیکٹر یونیورسٹیز ایکٹ کا جائزہ لینے اور دوسرے صوبوں سے موازنہ کرنے کے لئے خصوصی کمیٹی قائم کر دی ہے صوبائی کابینہ کا چوتھا اجلاس وزیر اعلٰی بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت پیر کو یہاں چیف منسٹر سیکرٹریٹ میں منعقد ہوا صوبائی کابینہ نے بلوچستان میں سرکاری ملکیت اراضی کو گرین کارپوریٹ شراکتی منصوبے کے تحت آباد کرنے کی منظوری دی اجلاس میں مختلف محکموں کے ایجنڈہ پوائنٹس پر اہم فیصلے کئے گئے اور لازمی ڈیپارٹمنٹل امور کی توثیق کی گئی کابینہ نے بلوچستان یونیورسٹیز ایکٹ کا جائزہ لینے کیلئے خصوصی کمیٹی قائم کرنے پر اتفاق کیا کمیٹی میں صوبائی وزراء راحیلہ حمید خان درانی، میر ظہور بلیدی، میر شعیب نوشیروانی، بخت خان کاکڑ، سیکرٹری ہائیر ایجوکیشن شامل ہوں گے یہ کمیٹی 7 روز میں سفارشات مرتب کرے گی جس کی روشنی میں مزید اقدامات اٹھائے جائیں گے وزیر اعلٰی بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کابینہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں گڈ گورننس کے قیام اور سروس ڈلیوری کے نظام کو بہتر بنانے کے لئے صوبائی حکومت پوری تندہی سے کام کررہی ہے اور مختلف محکموں کی بہتری کیلئے اصلاحات لائی جاررہی ہیں انہوں نے کہا کہ وقت سے زیادہ درست سمت کا تعین اہمیت کا حامل ہے ہم نے درست راستے کا انتخاب کرکے عمل پیرا ہونا ہے اور ایسی پائیدار حکمت عملی مرتب کرنی ہے جس کے ثمرات آنے والی نسلوں تک پہنچیں وزیر اعلٰی بلوچستان نے اس امر پر تاسف کا اظہار کیا کہ جامعات کے پاس تنخواہوں کے پیسے نہیں لیکن دھڑا دھڑ بھرتیاں اور نئی بلڈنگز بنائی جاررہی ہیں فراہم کردہ وسائل کی نسبت کوالٹی کا جائزہ لیں تو معاملات مایوس کن حد تک خراب ہیں ہمیں مصلحتوں اور ذاتی مفادات کے قطع نظر میرٹ پر فیصلے کرنے ہوں گے وزیر اعلٰی بلوچستان نے کہا کہ جامعات کو وسائل کی فراہمی سے کبھی انکار نہیں کیا لیکن چیک اینڈ بیلنس کا موثر نظام قائم کرنا ضروری ہے