News

23rd-September-2025

خبرنامہ نمبر6999/2025
لاہور23ستمبر۔ : صوبائی وزیرپی ایچ ای، سردار عبدالرحمن کھتیران نے پشتون کلچر ڈے کے موقع پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ پشتون ثقافت ہماری سرزمین کی ایک ایسی انمول پہچان ہے جو جرات، غیرت، بھائی چارے، روایتی اقدار اور مہمان نوازی سے عبارت ہے۔ یہ دن نہ صرف پشتون عوام کے لیے باعثِ فخر ہے بلکہ ملک کے دیگر حصوں کے عوام کے لیے بھی یہ موقع فراہم کرتا ہے کہ وہ پشتون روایات اور طرزِ زندگی کو قریب سے جان سکیںصوبائی وزیر نے کہا کہ نوجوانوں کو چاہیے کہ وہ ڈھول کی تھاپ، روایتی رقص اور اپنی مخصوص تہذیبی رنگوں کے ساتھ اس دن کو بھرپور جوش و خروش کے ساتھ منائیں تاکہ دنیا کے سامنے پشتون کلچر کی خوبصورتی اور انفرادیت کو اجاگر کیا جا سکےانہوں نے کہا کہ ثقافتی دن منانے کا مقصد یہ ہے کہ ہم اپنی آنے والی نسلوں کو اپنی تاریخ اور ورثے کے ساتھ مضبوطی سے جوڑے رکھیں اور انہیں بتائیں کہ ہماری اصل طاقت ہماری روایات اور تہذیب میں چھپی ہوئی ہےسردار عبدالرحمن کھتیران نے کہا کہ صوبائی حکومت ثقافتی ورثے کے فروغ اور اس کے تحفظ کے لیے عملی اقدامات کر رہی ہے۔ مختلف ثقافتی پروگرامز اور تقریبات کے ذریعے نہ صرفنوجوانوں کو اپنی جڑوں سے جوڑا جا رہا ہے بلکہ صوبے میں بسنے والے دیگر اقوام کو بھی قریب لایا جا رہا ہے تاکہ معاشرتی ہم آہنگی اور اتحاد کو فروغ مل سکے۔سردار کھتیران نے کہا کہ پشتون ثقافت میں احترامِ انسانیت، جر?ت، امن اور بھائی چارے جیسے اقدار کو ہمیشہ اولین حیثیت حاصل رہی ہے اور یہ وہ اقدار ہیں جنہیں آج کی نسل کو اپنانے کی اشد ضرورت ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7000/2025
کوئٹہ (23 ستمبر ۔ صوبائی وزیر خوراک حاجی نور محمد دمڑ نے 23 ستمبر پشتون کلچر ڈے کے موقع پر اپنے خصوصی پیغام میں کہا ہے کہ پشتون کلچر ہماری پہچان، تاریخ اور شاندار روایات کا عکاس ہے۔ انہوں نے کہا کہ پشتون قوم اپنی مہمان نوازی، غیرت، شجاعت اور اخلاص کی وجہ سے دنیا بھر میں ایک منفرد مقام رکھتی ہے صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ ہر سال اس دن کو منانے کا مقصد اپنی نئی نسل کو اپنی زبان، تہذیب، اقدار اور روایات سے روشناس کرانا ہے تاکہ وہ اپنی ثقافت پر فخر کریں اور اپنی جڑوں سے جڑے رہیں۔ انہوں نے کہا کہ ثقافتی دن ہمیں یہ پیغام دیتا ہے کہ اپنی روایات کو اپنانے اور انہیں زندہ رکھنے میں ہی قوموں کی بقا ہے حاجی نور محمد دمڑ نے پشتون کلچر ڈے کے موقع پر تمام پشتون عوام کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اپنے کلچر کی ترویج اور اس کے مثبت پہلووں کو اجاگر کرنے کے لیے مشترکہ کاوشیں کرنی ہوں گی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7001/2025
کوئٹہ23 ستمبر۔ صوبائی مشیر ماحولیات و موسمیاتی تبدیلی نسیم الرحمان خان ملاخیل نے پشتون کلچرل ڈے کے موقع پر اپنے پیغام میں تمام پشتون اقوام کو مبارکباد ونیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ زندہ اور باشعور قومیں ثقافتی و روایتی اقدار اور تاریخی ورثے کا تحفظ کرتی ہیں اور اس دن کو منانے کا اصل مقصد ان تمام روایات،ثقافت اور منفردطرز زندگی کو بہتر طور پر سمجھنے اور اسے ہمیشہ زندہ رکھنے کی کوشش ہے انہوں نے کہا کہ پشتون ثقافت کا اپنا رنگ ہے اور اس کے طور طریقوں میں محبت،بھائی چارہ،انکساری اور رواداری کا درس ملتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پشتون ثقافت، بہادری، غیرت، مہمان نوازی، پشتونوالی، امن پسندی ،محبت اور ایثار جیسی شاندار تاریخ سے عبارات ہے۔ ہماری ثقافت دنیا بھر میں اپنی الگ اور منفرد پہچان رکھتی ہے۔ صوبائی مشیر نسیم الرحمان خان نے کہا کہ ہمارے آج کے نوجوانوں کو چاہیے کہ وہ اپنی ثقافت کو زندہ رکھیں اور اسے نئی نسل تک منتقل کریں تاکہ دنیا بھر میں پشتون قوم کی روایات اور اخلاقی اقدار کو مثبت انداز میں پیش کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان بھر میں جتنی بھی اقوام رہتی ہیں ان کی اپنی تاریخ ہے لہذا ہم سب کو چاہیے کہ ملک و صوبے کی تعمیر و ترقی کے لئے ہم سب کو اپنا مثبت کردار ادا کرنا چائیے یہ ملک ہے تو ہم ہیں ہماری پہچان پاکستان سے ہے۔نسیم الرحمٰن ملاخیل نے کہا ہے کہ ثقافت ایک تاریخی تسلسل ہے جسکے ذریعے ہمارا ماضی اور حال جڑا ہوا ہے جس کی بنیاد پر ہم اپنے مستقبل کا رخ متعین کرتے ہیں. انہوں نے کہا کہ ارتقاء اور ترقی کا سفر جیسے جیسے آگے بڑھتا ہے تو ماضی کی کئی چیزیں قصہ پارینہ بن جاتی ہیں. اور انسان نئے حالات، ضروریات اور تقاضوں کے مطابق نئی اقدار اور اشیاء کو اختیار کرتے ہیں. انہوں نے کہا کہ پشتون قوم بھائی چارہ، بردباری اور بشردوست کی مضبوط اور شاندار اقدار و روایات کا آمین ہے لہٰذا ضروری ہے پشتون کلچر کی تقریبات کے ذریعے اپنی مترقی سوچ اور شاندار اقدار کو زیادہ سے زیادہ اجاگر کریں. ضروری ہے کہ ہم مختلف ثقافتوں اور زبانوں سے تعلق رکھنے کے باوجود امن، محبت اور یگانگت سے رہیں. صوبائی مشیر نے کہا ہے کہ ثقافت ایک تاریخی تسلسل ہے جسکے ذریعے ہمارا ماضی اور حال جڑا ہوا ہے جس کی بنیاد پر ہم اپنے مستقبل کا رخ متعین کرتے ہیں. انہوں نے کہا کہ ارتقاء اور ترقی کا سفر جیسے جیسے آگے بڑھتا ہے تو ماضی کی کئی چیزیں قصہ پارینہ بن جاتی ہیں. اور انسان نئے حالات، ضروریات اور تقاضوں کے مطابق نئی اقدار اور اشیاءکو اختیار کرتے ہیں. انہوں نے کہا کہ پشتون قوم بھائی چارہ، بردباری اور بشردوست کی مضبوط اور شاندار اقدار و روایات کا آمین ہے لہٰذا ضروری ہے پشتون کلچر کی تقریبات کے ذریعے اپنی مترقی سوچ اور شاندار اقدار کو زیادہ سے زیادہ اجاگر کریں. ضروری ہے کہ ہم مختلف ثقافتوں اور زبانوں سے تعلق رکھنے کے باوجود امن، محبت اور یگانگت سے رہیں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7002/2025
لورالائی23, ستمبر ۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز خان بگٹی کی ہدایات اور ہائر ایجوکیشن کمیشن کے نوٹیفکیشن کے بعد بلوچستان ریزیڈنشل کالج (بی. آر. سی )لورالائی کا نام آج رسمی طور پر تبدیل کرکے شہید کیپٹن وقار کاکڑ ریذیڈیشنل کالج لورالائی کردیا ہے شہید کیپٹن وقار احمد کاکڑ کی والدہ صاحبہ، والد محترم، اور دو بھائیوں نے اسکا باقاعدہ افتاح کرلیا. افتتاحی تقریب میں کمانڈنٹ لورالائی سکاوٹ، ڈی آئی جی لورالائی رینج جنید احمد شیخ ،وائس چانسلر لورالائی یونیورسٹی ،ڈپٹی کمشنر لورالائی، قبائلی معتبرین، شہید کیپٹن وقار کاکڑ کی ورثا عزیز و اقاریب نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7003/2025
کوئٹہ23ستمبر۔ ۔ نیب بلوچستان کی جانب سے شکایات کنندگان کیلئے کھلی کچہری کا انعقاد بمقام دفتر نیب (بلوچستان) واقع شاہراہ گلستان روڈ ، کوئٹہ کینٹ صوبہ بلوچستان میں بڑی مالی بد عنوانیوں کے خلاف شکایات کے اندراج کیلئے چیئرمین نیب کی ہدایات کے مطابق کھلی کچہری کا انعقاد ہر ماہ کی آخری جمعرات کو کیا جاتا ہے۔ جس میں ڈائریکٹر جنرل نیب بلوچستان شکایت کنندگان کو بذات خود سنتے ہیں۔ اس ماہ کھلی کچہری کا انعقاد مورخہ 25ستمبر 2025 بوقت صبح 11:00 تا 01:00 بجے سہ پہر کو نیب (بلوچستان) کے دفتر واقع شاہراہ گلستان روڈ کوئٹہ کینٹ میں کیا جائے گا درخواست کنندگان سے گزارش کی جاتی ہے کہ وہ تحریری شکایات میں مندرجہ ذیل معلومات لازماً مہیا کریں۔1۔نام بمعہ ولدیت2۔کاپی قومی شناختی کارڈ3۔ مکمل پتہ / ایڈریس4۔ نشان انگوٹھا / دستخط 5۔ رابطہ نمبر موبائل / گھر / ای میلواضح کیا جاتا ہے کہ چیئرمین نیب کی ہدایات کے مطابق اب نیب گم نام/ فرضی شکایات پر کاروائی نہیں کرے گا۔ صرف ایسی مصدقہ شکایات جو نیب کے دائرہ کار پر پورا اتر تی ہوں ان پرقانون کے مطابق کاروائی کی جائے گی۔ایسی شکایات پر کاروائی سے قبل شکایات کنندگان سے بیان حلفی اسٹامپ پیپر پر لیا جائے گا۔ ہر خاص و عام کو مطلع کیا جاتا ہے کہ نیب میں شکایات مندرجہ ذیل طریقہ سے جمع کروائی جا سکتی ہیں۔1۔ بذریعہ ڈاک/ بذات خود اندر نیب دفتر واقع شاہراہ گلستان روڈ کوئٹہ کینٹ2۔بذریعہ ای میل [email protected] 3۔بذریعہ ڈاک / بذات خوداندر نیب کے دفترشکایات واقع DCآفس انسکمب روڈ کوئٹہ4۔ بذریعہ کھلی کچہری ڈائریکٹر جنرل سے بالمشافہ ملاقات کے ذریعہ( ہر ماہ کی آخری جمعرات )مزیدمعلومات کیلئےعلاقائی دفتر شکایات نیب بلوچستان کے فون نمبرز: 9203614 081-، 081-9203468 پر رابطہ کیا جا سکتا ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
Quetta.23.September.Conduct of Open Court (Khuli Kachehri) at NAB (Balochistan) Complex situated at Shahra-e-Gulistan Road, Quetta CanttIn compliance to the instructions of the Chairman, NAB (Balochistan) holds Open Court (Khuli Kachehri) on the last Thursday of every month for inviting complaints from general public regarding mega financial scams in Balochistan province. The Director General NAB (B) personally listens to the complainants therein. The Open Court will be organized on 25th September, 2025 at 11:00am to 01:00pm at NAB (Balochistan) Complex situated at Shara-e-Gulistan Road, Quetta Cantt. Applicants are required to provide following information in their complaints:1. Name with parentage.2. Copy of Computerized National Identity Card.3. Complete Postal Address.4. Thumb Impression / Signature5. Contact Information: Cell / Landline number / E-mailAs per the revised SOP for complaints, NAB will no longer proceed on anonymous complaints. Only verified complaints which are within the purview of NAB will be dealt with, according to the law. NAB (B) will proceed on such complaints after obtaining affidavit on stamp paper from the complainants.The general public is informed that complaint can be lodged with NAB in the following manner:1. By post / in person at NAB office Shahra-e-Gulistan Road Quetta Cantt.2. Through E-mail [email protected]. By post / in person at NAB complaints office situated at DC office, Anscombe Road, Quetta.4. Through an Open Court while meeting with Director General (last Thursday of every month).For more information, please contact Regional Complaint Cell NAB (Balochistan) on following numbers: 081-9203614, 081-9203468.
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7004/2025
کوئٹہ23ستمبر ۔ بلوچستان صوبائی اسمبلی کے ایک اطلاع کے مطابق اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے بلوچستان ڈیویلپمنٹ اتھارٹی کا اجلاس چیئرمین کمیٹی رکن صوبائی اسمبلی اشوک کمار کی سربراہی میں جمعرات مورخہ 25 ستمبر 2025 و کو بوقت صبح 11:00 بجے بلوچستان صوبائی اسمبلی سیکرٹریٹ کے کمیٹی روم میں منعقد ہوگی۔ جس میں بلوچستان سیف اینڈ انوئر مینٹل ساونڈ ری سائیکلنگ آف ٹپس کا مسودہ قانون 2025 مسودہ قانون نمبر 30 مصدرہ 2025) کو زیر غور لایا جائے گا اور اس بابت مجلس کی جانب سے حتمی سفارشات مرتب کی جائینگی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7005/2025
پشین 23ستمبر ۔ بلوچستان کے مختلف حصوں کی طرح پشین میں بھی پشتون کلچر ڈے بھر پور جوش و جذبے کیساتھ منایا گیا۔محکمہ ثقافت بلوچستان کی تعاون سے پشین کے “TikTok”اڈہ گراونڈ پر پشتون ثقافتی میلہ کا انعقاد کیا گیا۔ میلے میں مختلف گیمز، ووشو کنگفو، ک±شتی، سائیکلنگ،دوڑ سمیت فٹبال میچ دیکھ کر شائقین محظوظ ہوئے، منعقدہ پروگرام کے مہمان خاص ڈائریکٹر ثقافت داود خان ترین تھے، پروگرام کے اختتام پر شائقین سے خطاب کرتے ہوئے ڈائریکٹر داود خان ترین اور قبائلی رہنما ملک سعداللہ جان ترین نے کہا کہ اپنی ثقافت کو اجاگر کرنا ہر باشعور شہری کی ذمہ داری ہے، پشتون کلچر ڈے پشتونوں کی ثقافتی ورثے اور روایات کا جشن ہے، جو یکجہتی، مہمان نوازی اور جرات مندی کی علامت ہے انہوں نے کہا کہ پشتون ایک زندہ اور باشعور قوم ہے جو اپنے روایتی اقدار اور تاریخی ورثے کا تحفظ کرتے ہیں، اس دن ہر پشتون عوام اپنی مخصوص لباس، موسیقی اور روایتی کھیلوں کو اجاگر کرتے ہیں تاکہ اپنی تاریخ اور ثقافت کو زندہ رکھا جائے۔انہوں نے کہا کہ کلچر ڈے منانے کا مقصد تمام پشتون روایات کو بہتر سمجھنے اور انہیں ہمیشہ زندہ رکھنے کی کوشش ہے۔ پشتون کلچر کی فروغ ±پشتو زبان کی ترویج و ترقی ہماری ذمہ داریوں میں سرفہرست ہے۔پشتون کلچر امن محبت مہمان نوازی بہادری کا مجموعہ ہے، پشتون کلچر ظالم کے مقابلے میں مظلوم کا ساتھ دینے کی اساس پر مشتمل ہے۔ پروگرام کے اختتام پر ڈائریکٹر داود خان ترین، قبائلی رہنما ملک سعداللہ جان ترین نے گیمز میں حصہ لینے والے کھلاڑیوں اور آفیشلز میں انعامات تقسیم کئے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7006/2025
کوئٹہ23ستمبر۔کمشنر کوئٹہ ڈویژن شاہزیب خان کاکڑ کے زیر صدارت کراچی بس ٹرمینل ہزار گنجی کے مسائل کے حل کے حوالے سے ایک اجلاس منعقد ہوا جس میں ایڈیشنل کمشنر کوئٹہ ڈویژن آغا سمیع اللہ، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر (ریونیو) کوئٹہ حافظ محمد طارق، سیکرٹری ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی کوئٹہ علی درانی کے علاوہ کیو ڈی اے، پی ٹی اے بلوچستان، ٹریفک پولیس کے نمائندے اور ٹرانسپورٹروں کی جانب سے حاجی دولت لہڑی سمیت دیگر ٹرانسپورٹرز شریک ہوئے۔اجلاس میں کراچی بس ٹرمینل کے مسائل، ٹرانسپورٹروں کے تحفظات اور تعمیراتی کاموں میں حائل رکاوٹوں پر تفصیلی غور و خوض کیا گیا۔کیو ڈی اے حکام نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ کراچی بس ٹرمینل 27 ایکڑ اراضی پر مشتمل ہے، جہاں 60 بس کمپنیوں کو دفاتر الاٹ کیے گئے ہیں۔منصوبے کے لیے حکومت نے ابتدائی طور پر 100 ملین روپے جاری کیے تھے، جن کی بنیاد پر چار دیواری، مسجد,روڈ اور دیگر بنیادی ڈھانچے کی تعمیر مکمل کی گئی۔ تاہم ٹرانسپورٹروں کی جانب سے واجبات کی ادائیگی نہ ہونے کے باعث منصوبے کا بقیہ کام تعطل کا شکار ہے۔ٹرانسپورٹرز نے اجلاس میں اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہیں الاٹمنٹ مکمل طور پر فراہم نہیں کی گئی، جس کی وجہ سے وہ بقایاجات ادا کرنے کے حوالے سے مشکلات کا شکار ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ الاٹمنٹ کے عمل اور دیگر مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے تاکہ تمام کراچی روٹ کی کمپنیاں بروقت ہزار گنجی بس ٹرمینل منتقل ہوسکیں۔اجلاس میں متفقہ طور پر فیصلہ کیا گیا کہ کیو ڈی اے ماسٹر پلان کو اپ ڈیٹ کر کے ٹرانسپورٹروں کے ساتھ شیئر کرے گی تاکہ ان کے خدشات کو دور کیا جا سکے۔ اس مقصد کے لیے ایک خصوصی کمیٹی قائم کی گئی جس میں کیو ڈی اے، سیکرٹری آر ٹی اے، سیکرٹری پی ٹی اے، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو کوئٹہ اور ٹرانسپورٹرز کے نمائندے شامل ہوں گے۔ کمیٹی ایک ہفتے کے اندر اپنی رپورٹ پیش کرے گی جس میں ماسٹر پلان، تخمینہ لاگت، فنڈنگ کے ذرائع اور ادائیگی کے شیڈول کی تفصیلات شامل ہوں گی۔اجلاس میں کمشنر کوئٹہ ڈویژن نے کہا کہ کراچی بس ٹرمینل ہزار گنجی صرف ٹرانسپورٹروں کی سہولت کے لیے نہیں بلکہ عام مسافروں کی ضروریات کو مدنظر رکھ کر بنایا جا رہا ہے۔ بس ٹرمینل میں سیکیورٹی ،جدید طرز کے واش رومز، وسیع انتظار گاہ، پینے کے صاف پانی کا انتظام اور دیگر سہولتیں فراہم کی جائیں۔ مسافروں کو بنیادی سہولت دیے بغیر کسی بھی صورت میں بس ٹرمینلز کو شفٹ نہیں کیا جائے گا۔ ہمارا مقصد یہ ہے کہ نہ صرف ٹرانسپورٹروں کے مسائل حل ہوں بلکہ عوام اور مسافروں کو بھی آرام دہ اور محفوظ سفری ماحول فراہم کیا جائے۔انہوں نے مزید ہدایت دی کہ ٹرمینل کے ڈیزائن اور سہولیات میں کسی بھی قسم کی کمی نہ رہنے دی جائے اور ہر فیصلہ ٹرانسپورٹرز اور مسافروں کے مفاد کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا جائے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7007/2025
گوادر23ستمبر۔ چیف آفیسر میونسپل کمیٹی گوادر مکتوم موسی کی ہدایت پر میونسپل کمیٹی کے عملے نے بس ٹرمینل میں صفائی مہم کا آغاز کیا۔ مہم کے دوران پورے ٹرمینل کی جامع صفائی کی گئی، جھاڑیوں کے کٹائی اور گندگی کی موثر صفائی عمل میں لائی گئی۔اس موقع پر چیف آفیسر مکتوم موسی نے کہا کہ محدود وسائل کے باوجود ہماری ٹیم عوامی خدمت اور شہر کی خوبصورتی کے لیے ہمہ وقت مصروف عمل ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بس ٹرمینل کی صفائی سے مسافروں کو خوشگوار ماحول میسر آئے گا جس سے ان کے سفر کا آغاز بہتر اور خوشگوار انداز میں ہوگا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7008/2025
کوئٹہ 23ستمبر ۔ لیویز ترمیمی ایکٹ 2025 کے تحت نئے نوٹیفکیشنز کا اجراحکومت بلوچستان نے لیویز کے انضمام سے متعلق تمام پرانے نوٹیفکیشنز، جو کہ لیویز ایکٹ 2010 کے تحت جاری کیے گئے تھے، واپس لے لیے ہیں۔اب جبکہ صوبائی اسمبلی نے لیویز ترمیمی ایکٹ 2025 منظور کر لیا ہے، لیویز فورس سے متعلق تمام امور اس نئے قانون کے تحت چلائے جائیں گے۔ اس مقصد کے لیے نئے نوٹیفکیشنز جاری کیے جا رہے ہیں تاکہ مکمل قانونی تقاضے پورے کیے جا سکیں اور صورتحال میں وضاحت پیدا ہو۔محکمہ داخلہ بلوچستان اس امر کا اعادہ کرتا ہے کہ نیا قانونی ڈھانچہ ادارہ جاتی کارکردگی کو مزید بہتر بنائے گا، عوامی سہولیات کی فراہمی میں اضافہ کرے گا اور لیویز نظام کو مکمل طور پر تازہ ترین قانون سازی کے مطابق ہم آہنگ کرے گا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
Quetta.23.Septemer.Clarification Government of Balochistan – Home DepartmentSubject: Withdrawal of Old Notifications – Issuance of Fresh Notifications under Levies Amendment Act, 2025The Government of Balochistan has withdrawn all previous notifications regarding the merger of Levies that were issued under the Levies Act, 2010.Since the Provincial Assembly has now passed the Levies Amendment Act, 2025, all future matters concerning the Levies force will be governed under this amended law. Fresh notifications are accordingly being issued in line with the provisions of the new law to ensure full legal compliance and clarity.The Home Department reaffirms that the restructured legal framework will strengthen institutional efficiency, improve service delivery, and bring the Levies system fully in conformity with the updated legislative mandate.
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7009/2025
گوادر23ستمبر۔اسسٹنٹ کمشنر مہیم خان گچکی کی ہدایت پر پرائس کنٹرول کمیٹی کی ٹیم نے پسنی شہر میں مختلف دکانوں اور مارکیٹوں کا معائنہ کیا۔ اس دوران صفائی کی صورتحال، سرکاری نرخ نامے، ایس او پیز پر عملدرآمد اور زائد المیعاد اشیاءکی موجودگی کا جائزہ لیا گیا۔ٹیم نے ہول سیل دکانوں پر چھاپے بھی مارے، جہاں زائد المیعاد اشیاء برآمد ہونے پر انہیں ضبط کر لیا گیا۔ بعض دکانداروں کو معمولی جرمانے عائد کیے گئے جبکہ آئندہ کے لیے سخت وارننگز بھی جاری کی گئیں۔انتظامیہ کا کہنا ہے کہ عوام کو معیاری اور محفوظ اشیاء کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے ایسی کارروائیاں باقاعدگی سے جاری رہیں گی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7010/2025
کوئٹہ23ستمبر ۔ پشتون انٹرنیشنل کلچر ڈے کی مناسبت سے پشتو اکیڈمی کوئٹہ کے زیر اہتمام علمی و ادبی تقریب کا اہتمام کیا گیا۔جسمیں پشتو اکیڈمی کے چیئرمین حافظ رحمت نیازی کی صدارت میں سیکرٹری ائی ٹی ایاز مندوخیل, نقاد ومحقق عبدالکریم بریالی, پشتو اکیڈمی کے وائس چیئرمین عبداللہ جان اور عبدالکریم امیر نے تحقیقی, علمی, ثقافتی اور ادبی لیکچرز دئیے۔ تقریب میں سیاسی رہنماوں, سماجی کارکنان, ادیبوں,لکھاریوں, طلبہ و طالبات اور مختلف مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والوں نے بڑی تعداد شرکت کی۔ شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے 23 ستمبر کو پشتون انٹرنیشنل کلچر ڈے کے اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ثقافت کسی بھی قوم کا سرمایہ اور پہچان ہوتا ہے۔ اسکے بغیر کسی بھی قوم کی شناخت و وجود اپنی اہمیت کھو دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ثقافت ترقی کا مترادف و ہم معنی لفظ ہے۔ موجودہ تقاضوں اور ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے پشتون قوم کو چاہیے کہ اپنی ثقافتی شناخت کو مضبوطی سے تھامے رکھیں، اسے فروغ دینے کے لیے تعلیم و تحقیق پر توجہ مرکوز کریں، اور جدید دور کے تقاضوں کے مطابق اپنی ثقافتی اقدار کو اجاگر کرتے ہوئے ترقی کی شاہراہ پر گامزن ہوں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7011/2025
نصیرآباد:23ستمبر۔کمشنرنصیرآباد ڈویژن صلاح الدین نورزئی کے زیر صدارت امن و امان اور زمینی تنازعات سے متعلق اہم اجلاس، موثر اقدامات کی ہدایت۔ اجلاس میں ڈویژن بھر کی سیکیورٹی صورتحال اور زمینی تنازعات کے حل کے لیے جاری اقدامات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔اجلاس میں ڈی آئی جی نصیرآباد عاصم خان، ڈپٹی کمشنر نصیرآباد منیر احمد خان کاکڑ، ڈپٹی کمشنر جعفرآباد خالد خان، ڈپٹی کمشنر صحبت پور فریدہ ترین، ایس ایس پی نصیرآباد اور دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔اجلاس کے دوران ڈی آئی جی نصیرآباد عاصم خان نے شرکاء کو امن و امان کے قیام کے حوالے سے اب تک کیے گئے اقدامات پر تفصیلی بریفنگ دی۔ انہوں نے کہا کہ ڈویژن میں سیکیورٹی کو مزید مو¿ثر بنانے کے لیے پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے مکمل طور پر متحرک ہیں۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کمشنر نصیرآباد ڈویژن صلاح الدین خان نورزئی نے کہا کہ امن و امان کا قیام ریاست کی اولین ترجیح ہے اور اس مقصد کے لیے تمام دستیاب وسائل کو بروئے کار لایا جائے۔ انہوں نے ہدایت دی کہ این اے 65 اور نوتال- گنداواہ روڈ اور جھل مگسی کے علاقوں میں سیکیورٹی کے انتظامات جاری رکھے جائیں۔ کمشنر نے زمینی تنازعات اور انکی وجہ سے قبائیلی تنازعات کے حل پر بھی زور دیا گیا۔ انہوں نے افسران کو ہدایت کی کہ وہ اپنے اضلاع میں عوامی شکایات پر فوری کارروائی کرتے ہوئے باہمی تعاون کے ذریعے مسائل کے مستقل حل کو یقینی بنائیں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7012/2025
گوادر23ستمبر۔ ضلعی انتظامیہ گوادر نے ٹرانسپورٹ یونین کی جانب سے گوادر تا کراچی بسوں کے احتجاج اور ریاستی اداروں پر عائد الزامات کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ الزامات بے بنیاد اور من گھڑت ہیں جبکہ یونین کے مطالبات ناجائز اور غیر قانونی ہیں۔ترجمان ضلعی انتظامیہ کے مطابق، بسوں کو جب چیک پوسٹوں پر روکا جاتا ہے تو ان کے خفیہ خانوں سے 15 ہزار سے 18 ہزار لیٹر تک ڈیزل
برآمد ہوتا ہے، جس کی جانچ پڑتال میں وقت لگتا ہے۔ مسافروں کو پیش آنے والی تکالیف کے ذمہ دار ٹرانسپورٹرز خود ہیں، ریاستی ادارے نہیں، کیونکہ شہریوں کی حفاظت اور قانون کے مطابق کارروائی ریاستی اداروں کی ذمہ داری ہے۔انتظامیہ نے انکشاف کیا کہ گوادر سے کوئٹہ اور گوادر سے کراچی جانے والی کسی ایک بس کے پاس بھی روٹ پرمٹ موجود نہیں ہے۔ تین بار کاغذات جمع کرانے اور روٹ پرمٹ حاصل کرنے کی مہلت دی گئی لیکن کسی نے عمل نہیں کیا۔ ڈپٹی کمشنر آفس نے واضح کیا کہ قانون سب کے لیے برابر ہے اور آئندہ جس کے پاس پرمٹ نہیں ہوگا وہ سڑک پر نہیں چلے گا۔ترجمان کے مطابق، بسوں کے خفیہ خانوں میں 8 ہزار سے 18ہزار لیٹر ڈیزل غیر قانونی طور پر منتقل کیا جاتا ہے، جو مسافروں کے لیے چلتے پھرتے بم کی حیثیت رکھتے ہیں۔ ماضی میں ایسے ہی خفیہ خانوں میں ڈیزل لادنے کے باعث متعدد خونی حادثات رونما ہوئے ہیں جن میں خواتین، بچے اور بزرگ مسافر شدید مشکلات کا شکار ہوئے اور ہو رہے ہیں۔ضلعی انتظامیہ نے بتایا کہ حکومت بلوچستان کی ہدایات پر اب تک 11 بسوں کے خفیہ خانے ختم کیے جا چکے ہیں۔ اسی اقدام کی وجہ سے ٹرانسپورٹرز بوکھلاہٹ کا شکار ہیں۔ بس مالکان کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ خود یہ خفیہ خانے ختم کریں بصورت دیگر ضلعی انتظامیہ کارروائی کرے گی۔مزید کہا گیا کہ سی ٹی ڈی کی جانب سے درج ایف آئی آر پر شفاف اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کی جائیں گی، اور اگر کسی کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے تو ضلعی انتظامیہ مکمل تعاون کرے گی۔بس ٹرمینل پر میونسپل کمیٹی کی جانب سے وصول کیا جانے والا 500 روپے فی بس ٹیکس، لوکل گورنمنٹ ایکٹ کے مطابق ہے اور یہ براہ راست شہر کی میونسپل خدمات پر خرچ کیا جاتا ہے۔ اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔ضلعی انتظامیہ نے یہ بھی واضح کیا کہ ٹرانسپورٹرز نے ٹرمینل کے لیے الاٹ کردہ 10 ایکڑ سے 6 ایکڑ زمین پر غیر قانونی قبضہ کر رکھا ہے۔ انہیں ہدایت دی گئی ہے کہ اضافی زمین فوری طور پر خالی کریں، بصورت دیگر قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ ضلعی انتظامیہ نے واضح کیا ہے کہ ٹرانسپورٹروں کے تمام جائز مطالبات کے حل کے لیے وہ ہر وقت تعاون کے لیے تیار ہے، تاہم کسی بھی ناجائز یا غیر قانونی مطالبے، ہڑتال کی کال یا بلیک میلنگ کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا اور اس کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7013/2025
نصیرآبا23ستمبر ۔ د: کمشنر نصیرآباد ڈویژن صلاح الدین نورزئی کی زیر صدارت ریونیو اجلاس، سرکاری بقایاجات کی وصولی یقینی بنانے کی ہدایت. تفصیلات کے مطابق آج کمشنر افس نصیرآباد ڈویژن میں ریونیو
سے متعلق اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں ضلع نصیرآباد، جعفرآباد، صحبت پور اور استا محمد کے ڈپٹی کمشنرز نے شرکت کی۔ اجلاس کے دوران تمام ڈپٹی کمشنرز نے فرداً فرداً عشر، آبیانہ، زرعی انکم ٹیکس سمیت مختلف ریونیو مدات میں حکومت کے بقایاجات اور ان کی وصولی کی صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دی۔کمشنر نصیرآباد نے کہا کہ سرکاری بقایاجات کی بروقت وصولی حکومت کی مالی مضبوطی کے لیے نہایت اہم ہے، اس لیے اس عمل کو ہر صورت یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے واضح ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ جن افراد نے سرکاری واجبات ادا نہیں کیے، ان کی زرعی پاس بکس، زرعی فرد اور لوکل سرٹیفکیٹ کے اجرا پر فوری طور پر پابندی عائد کی جائے، جب تک وہ اپنے واجبات مکمل طور پر ادا نہ کر دیں۔کمشنر نے تمام متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ سرکاری بقایاجات کی وصولی کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں اور اس حوالے سے کسی قسم کی کوتاہی یا غفلت برداشت نہیں کی جائے گی۔اجلاس کے اختتام پر کمشنر نے امید ظاہر کی کہ تمام ڈپٹی کمشنرز اپنی تحصیلوں میں ریونیو وصولیوں کو مزید بہتر بنانے کے لیے عملی اقدامات کریں گے، تاکہ عوامی خدمات میں شفافیت اور حکومتی امور میں بہتری لائی جا سکے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7014/2025
گوادر: 23ستمبر ۔ ڈی ایس ایم پی پی ایچ آئی گوادر ڈاکٹر مرشد دشتی نے بی ایچ یو گھٹی ڈور اور بی ایچ یو شادوبند کا دورہ کیا۔ اس موقع پر انہوں نے بی ایچ یوز کے تمام متعلقہ ریکارڈز کا تفصیلی جائزہ لیا جن میں عملے کی حاضری، ای پی آئی سائٹس، ایم سی ایچ سینٹرز، ٹیلی ہیلتھ کلینک اور دیگر انتظامی و طبی ریکارڈ شامل تھے۔ڈاکٹر مرشد دشتی نے اس موقع پر سروسز کو مزید بہتر بنانے اور عوام کو معیاری طبی سہولیات فراہم کرنے کے لیے ضروری ہدایات بھی جاری کیں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7015/2025
کوئٹہ23ستمبر۔ علاقائی موسمیاتی مرکز بلوچستان کے مطابق منگل کے روز صوبے کے بیشتر اضلاع میں موسم زیادہ تر گرم اور خشک رہنے کا امکان ہے۔ تاہم ساحلی علاقوں اور ضلع لسبیلہ میں موسم جزوی طور پر ابر آلود رہنے کی توقع ہے۔بدھ کے روز بھی صوبے کے بیشتر اضلاع میں موسم گرم اور خشک رہے گا جبکہ ساحلی علاقوں اور لسبیلہ میں جزوی ابر آلود موسم کا امکان ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران سب سے زیادہ درجہ حرارت نوکنڈی میں 42 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿

خبرنامہ نمبر7016/2025
سنجاوی 23ستمبر ۔ صوبائی وزیر خوراک اور چیئرمین بلوچستان فوڈ اتھارٹی حاجی نور محمد خان دمڑنے قائد اعظم کیڈیٹ کالج سنجاوی کا تفصیلی دورہ کیا اس موقع اسسٹنٹ انجینئر محمدآصف نے صوبائی وزیر خوراک و چئیرمین فوڈ اتھارٹی حاجی نورمحمد خان دمڑکو تفصیلی بریفننگ دی یاد رہے کہ یہ قائد اعظم کیڈیٹ کالج سنجاوی صوبائی وزیر حاجی نورمحمد خان دمڑ نے پچھلے دور حکومت میں منظورکروایا تھا قائد اعظم کیڈیٹ کالج سنجاوی مختلف بلڈنگ پر کام تیزی سے جاری ہے جس کی تکمیل جلد از جلد ہوگی اور صوبائی وزیر خوراک و چیئرمین فوڈ اتھارٹی حاجی نورمحمد خان دمڑ قائد اعظم کیڈیٹ کالج سنجاوی کا افتتاح جلد ہی اپنے دست مبارک سے کریں گے صوبائی وزیر خوراک حاجی نورمحمد خان دمڑ نے کہاکہ اپنے دور حکومت میں عوام کے بنیادی مسائل حل کرنے کےلئے دن رات کوششیں کئے تھے سنجاوی میں بہترین قائد اعظم کیڈیٹ کالج سنجاوی تعمیر کیاگیا ہے قائد اعظم کیڈیٹ کالج سنجاوی میں جن سہولیات کی کمی ہے انشاء ا للہ اسے بھی پورا کرینگے انہوں نے کہاکہ میں دور حکومت میں دن رات اپنے عوام کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرونگا اور آئندہ بھی یہ سلسلہ جاری رہے گا انہوں نے مزید کہا کہ سنجاوی قائد اعظم کیڈیٹ کالج بلوچستان کے مختلف اضلاع کے جنکشن کے درمیان میں ہے ا س لئے سنجاوی قائد اعظم کیڈیٹ کالج کو جدید سہولیات سے آراستہ کرنے کےلئے ہرممکن کوشش کی جائے گی انہوں نے مزید کہا کہ عوام کی خدمت کے لیے ہر وقت کھلے رہیں گے اور عوام کی خدمت کو ہر گز جاری رکھا جائے گا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7017/2025
کوئٹہ۔ 23 ستمبر ۔ صوبائی وزیر مواصلات و تعمیرات میر سلیم خان کھوسہ اور سیکریٹری مواصلات لعل جان جعفر کی کاوشوں سے محکمہ مواصلات و تعمیرات کا ایک اور مستحسن اقدام۔ عرصہ دراز سے پروموشن کے منتظر سبی زون میں درجہ چہارم کے مختلف کیٹیگریز کے کل 43 ملازمین کے پروموشن کے حوالے سے ڈپارٹمینٹل پروموشن کمیٹی کا اجلاس چیف انجینئر سبی زون زبیر احمد کھوسہ کے زیر صدارت منعقد ہوا جس میں سبی زون میں شامل اضلاع کوہلو ڈیرہ بگٹی اور زیارت کے درجہ چہارم کے مختلف کٹیگریز سے تعلق رکھنے والے کل 43 ملازمین کو اگلے گریڈ میں ترقی دے دی گئی ہے اور جلد ہی ترقی پانے والے ملازمین کے پروموشن آرڈر دے دیے جائیں گے واضح رہے کہ حالیہ پروموشنز سے محکمے کے ملازمین میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے۔ درجہ چہارم کے ملازمین ایسوسی ایشنز اور رہنماوں نے صوبائی وزیر مواصلات و تعمیرات میر سلیم احمد کھوسہ اور سیکریٹری مواصلات و تعمیرات لعل جان جعفر کا شکریہ ادا کیا ہے کہ جن کی زاتی کاوشوں سے ملازمین کی دیرینہ خواہش پایہ تکمیل کو پہنچایا ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7018/2025
زیارت 23ستمبر۔ ڈپٹی کمشنر محمد ریاض خان داوڑ کے زیر صدارت ڈسٹرکٹ ڈویلپمنٹ کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوااجلاس میں ترقیاتی کاموں کی پیشرفت اور معیار کا جائزہ لیا گیا اجلاس میں ڈپٹی کمشنر کی ترقیاتی کاموں کے بارے میں بریفنگ دی گئی اجلاس میں ایف سی میجر عامر، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر سردار حنیف کاکڑ اور متعلقہ ڈیپارٹمنٹ کے افسران نے شرکت کی ، ڈپٹی کمشنر محمد ریاض خان داوڑ نے کہا کہ کمشنر ڈسٹرکٹ زیارت میں ترقیاتی کاموں کو بروقت اور معیار کے مطابق مکمل کیا جائے، ترقیاتی کام عوام کی امانت ہے اس پر کوئی کمپرومائز نہیں کیا جائے گا ترقیاتی کام میں سستی اور ناقص مٹیریل کو ہرگز برداشت نہیں کریں گےانہوں نے مزید کہا کہ اگر منصوبوں کی تکمیل کے دوران کوئی بھی مشکل پیش آئے تو ضلعی انتظامیہ سے فوری طور پر رابطہ کیا جائے تاکہ مسائل کا بروقت حل نکالا جا سکے۔انہوں نے کہا کہ ترقیاتی کام عوام کی امانت ہے ترقیاتی کاموں کی تکمیل سے عوام میں خوشحالی آئے گی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7019/2025
کوئٹہ 23ستمبر ۔ بلوچستان فوڈ اتھارٹی کی جانب سے دودھ اور ڈیری مصنوعات میں ملاوٹ کے خلاف خصوصی مہم جاری ہے جس کے تحت صوبائی دارالحکومت کوئٹہ کے مختلف علاقوں میں وسیع پیمانے پر کارروائیاں کی گئیں۔ مہم کا مقصد عوام کو خالص اور معیاری دودھ و دہی کی فراہمی کو یقینی بنانا ہے۔اس ضمن میں بی ایف اے کی ٹیموں نے سمنگلی، خیزی چوک، ہزار گنجی، جتک اسٹاپ، کاسی روڈ، میکانگی روڈ اور گوالمنڈی چوک میں دودھ بردار گاڑیوں، ملک شاپس اور ڈیری فارمز کی اچانک چیکنگ کی۔ کارروائیوں کے دوران مجموعی طور پر 18 دکانوں، 2 ڈیری فارمز اور 36 دودھ بردار گاڑیوں سے 7470 لیٹر دودھ اور سینکڑوں کلو دہی کے نمونے حاصل کیے گئے جنہیں موبائل فوڈ ٹیسٹنگ لیبارٹری کے ذریعے فوری طور پر ٹیسٹ کیا گیا۔ٹیسٹنگ کے دوران متعدد نمونوں میں پانی اور خشک دودھ پاو¿ڈر کی بھاری مقدار میں ملاوٹ کی تصدیق ہوئی، جس پر 150 لیٹر ملاوٹی دودھ، خشک پاوڈر کی بڑی مقدار اور پاوڈر سے تیار کردہ 140 کلو دہی تلف کر دی گئی۔ اس کے علاوہ غیر معیاری دودھ و دہی فروخت کرنے والے 9 ملک سپلائرز اور دکان مالکان پر بھاری جرمانے عائد کیے گئے۔ ترجمان بی ایف اے کے مطابق کے مطابق ملاوٹ کرنے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائیاں عمل میں لائی جا رہی ہیں تاکہ عوام کو مضر صحت و ملاوٹی خوراک سے محفوظ رکھا جا سکے۔ ترجمان نے مزید کہا کہ یہ مہم بلا تعطل جاری رہے گی اور کسی بھی خلاف ورزی کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ دودھ اور ڈیری مصنوعات میں ملاوٹ عوام کی صحت کے ساتھ کھلا کھیل ہے جسے کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان کے وژن کے مطابق صوبے بھر میں خالص اور معیاری خوراک کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے اور اس مقصد کے لیے فوڈ اتھارٹی ہمہ وقت متحرک ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7020/2025
پشین23 ستمبر ۔ ڈپٹی کمشنر منصور احمد قاضی کی خصوصی ہدایت پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر(جنرل) انجینئر نجم کبزئی کی زیر صدارت ڈسٹرکٹ ایجوکیشن گروپ کا اجلاس ڈی،سی کمپلیکس ہال میں منعقد ہوا،اجلاس میں تمام سب ڈویڑنز کے اسسٹنٹ کمشنران،ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفسر فیض اللہ خان کاکڑ،ڈی،او،ای(فیمیل) ڈسٹرکٹ خزانہ آفیسر اور دیگر متعلقہ این،جی،اوز کے آفسران نے شرکت کی،اجلاس میں تمام ڈی،ڈی،اوز نے رپورٹ پیش کیں،اجلاس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے انجینئر نجم کبزئی نے کہا کہ تعلیم سے وابسطہ اقوام ہی دنیا پر حکمرانی کرتے ہیں جبکہ معیاری تعلیم کو فروغ دیکر ہم بحیثیت قوم ملک و
ملت کو ترقی کی راہ پر گامزن کر سکتے ہیں،انہوں نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے درس و تدریس کے شعبے میں بہتری لانے کے لیے ٹھوس اقدامات کیے جا رہے ہیں،تاہم ضلع بھر کے اسکولوں میں عوضی اساتذہ رکھنے کی کسی کو اجازت نہیں دی جائے گی،اگر اس ضمن میں کسی ٹیچر نے اپنی جگہ کوئی عوضی رکھا تو اس متعلقہ ٹیچر کو نوکری سے برخاست کیا جائے گا،نجم کبزئی نے ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ تمام اسسٹنٹ کمشنران روزانہ کی بنیادوں پر اپنے متعلقہ تحصیلوں میں واقع اسکولوں کا دورہ کیا کریں،تاکہ مستقل غیر حاضر اساتذہ کی نشاندہی ہو سکے،اور ان غیر سنجیدہ اساتذہ کو بھی حتمی طور پر نوکری سے برخاست کیا سکے،ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر انجینئر نجم کبزئی نے مزید کہا کہ جن غیر رجسٹرڈ افغان مہاجرین کے زیر انتظام اسکولز ہیں،یا ان اسکولوں میں اساتذہ اور طلباء افغان شہری ہیں،تو حکومتی فیصلے کے مطابق ان اسکولوں کو سیل کیا جائے گا اور اساتذہ و طلبا کو ڈی،پورٹ کیا جائے گا،اجلاس میں نئے تعینات ہونے والے اساتذہ کی تنخواہوں کی آدائیگی کے حوالے سے بھی تفصیلی بات چیت اور فیصلے کیے گئے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7021/2025
پنجگور 23 ستمبر۔: یونیورسٹی آف مکران پنجگور کے شعبہ مینجمنٹ سائنسز کے زیراہتمام بی ایس بزنس ایڈمنسٹریشن (بیچ 2025) کے نئے طلبہ کے اعزاز میں خوش آمدید پارٹی منعقد کی گئی۔ تقریب کی صدارت شعبہ کے سربراہ اسد اللہ بلوچ نے کی جبکہ اساتذہ، سینیئر طلبہ اور مختلف محکموں کے نمائندے بڑی تعداد میں شریک ہوئے۔مہمانانِ خصوصی میں ڈپٹی رجسٹرار آفتاب اسلم بلوچ، اسسٹنٹ کنٹرولر عطا مہر، ہیڈ آف بلوچئی ڈیپارٹمنٹ ڈاکٹر مجاہد بلوچ، ہیڈ آف سوشل ورک ڈیپارٹمنٹ ڈاکٹر رشید منظور، انچارج سمیسٹر سیل عرفان حیات اور دیگر فیکلٹی ممبران شامل تھے۔ معروف فنکار و اسسٹنٹ پروفیسر حافظ گوہر جے بھی خصوصی مہمان کے طور پر شریک ہوئے تقریب کا آغاز تلاوت قرآن پاک اور نعت سے ہوا۔ طلبہ نے تقاریر، مزاحیہ کہانیاں، شاعری اور موسیقی کے ذریعے نئے ساتھیوں کو خوش آمدید کہا۔ اس موقع پر مقررین نے بی ایس بزنس ایڈمنسٹریشن پروگرام کے دائرہ کار، کیریئر کے امکانات اور یونیورسٹی کے قوانین و نظم و ضبط پر روشنی ڈالی تقریب میں شعبہ مینجمنٹ سائنسز کے سربراہ اسد اللہ بلوچ نے تمام شرکائ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے نئے طلبہ کو تعلیم میں بہترین کارکردگی اور مہیا مواقع سے بھرپور استفادہ کرنے کی تلقین کی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7022/2025
تربت 23 ستمبر۔: محکمہ انڈسٹری ضلع کیچ میں کلاس فور کی خالی آسامیوں کے لیے امیدواروں کے انٹرویوز ڈپٹی کمشنر آفس تربت میں منعقد ہوئے، جن میں بڑی تعداد میں امیدوار شریک ہوئے ضلعی انتظامیہ کے مطابق بھرتی کا عمل شفاف اور میرٹ کی بنیاد پر مکمل کیا جا رہا ہے تاکہ صرف اہل اور مستحق امیدواروں کو مواقع فراہم ہوں اور سفارشی کلچر کا خاتمہ ممکن بنایا جا سکے انتظامیہ نے واضح کیا کہ ان بھرتیوں کا مقصد نہ صرف شفافیت کو یقینی بنانا ہے بلکہ ضلع کے نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع فراہم کرنا بھی ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7023/2025
زیارت 23ستمبر ۔ ڈپٹی کمشنر زیارت محمد ریاض خان داوڑ کی زیر صدارت ڈسٹرکٹ ایجوکیشن گروپ کا اجلاس منعقد ہوا اجلاس میں ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افسر لطیف اللہ غرشین،ڈسٹرکٹ اکاونٹس افسر اصغر علی،ڈی او ای فیمیل میمونہ فہیم،ڈی ڈی او غلام رسول کاکڑ ،ڈی ڈی اوزیارت فیمیل فرزانہ ارباب،ڈی ڈی او فیمیل سنجاوی فرزانہ کلثوم،ڈی ڈی او نقیب اللہ آر ٹی ایس ایم توقیر احمدنے شرکت کی اجلاس میں تمام ڈی ڈی اوز نے رپورٹ پیش کیں اور کلسٹربجٹ پر ڈپٹی کمشنر کو بریفنگ دی گئی اجلاس میں ڈپٹی کمشنرمحمد ریاض خان نے ہدایت کی کہ تمام کلسٹرہیڈز کے لیئے میل اور فیمیل کی الگ الگ کمیٹیاں بنائی جائے اور تمام اسکولوں میں جاکر کلسٹرسامان کا جائزہ لیا جائے جن کلسٹرہیڈز نے تیس ستمبر تک سامان تقسیم نہیں کیا تو ان کی خلاف سخت کاروائی کی جائے گی انہوں نے کہا کہ محکمہ تعلیم کے افسران ڈیلی بنیادوں پر اسکولوں کی وزٹ کریں غیر حاضر اساتذہ کی نشاندہی کریں غیر حاضراساتذہ کی تنخواہوں سے کٹوتی کی جائے گی اور ان کی جواب طلبی کی جائے گی،انہوں نے کہا کہ تعلیم ایک اہم شعبہ ہے اس پر کسی قسم کا کمپرومائز نہیں کیا جائے گا اور میرٹ پر فیصلے کئے جائیں گے انہوں نے کہا کہ پورے ڈسٹرکٹ میں تعلیم کے فروغ کے لیے اقدامات کئے جائیں گے اور اس سلسلے کوئی غفلت برداشت نہیں کریں گے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿

خبرنامہ نمبر7024/2025
کوئٹہ 23 ستمبر۔ گورنربلوچستان جعفرخان مندوخیل نے کہا کہ موجودہ حالات کے تناظر میں بین المذاہب ہم آہنگی کے حوالے سے سیمینار کا انعقاد انتہائی اہم ہے جس میں مختلف مذاہب کی سرکردہ شخصیات کی تقاریر سنی گئیں اور سوال و جواب کے سیشن میں صوبے میں اقلیتوں کو درپیش مسائل کو اجاگر کیا گیا۔ ہم سب پہلے انسان کے طور پر جاننے اور پہچانے جاتے ہیں۔ یہاں کوئی بھی انسان کسی سے کمتر یا برتر نہیں بلکہ ہم سب برابر کے شہری ہیں۔ مجھے ذاتی طور پر مینارٹی اور سیٹلر کے الفاظ پسند نہیں کیونکہ ہمارا آئین سب کیلئے مساوی مواقعوں اور حقوق کی ضمانت دیتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بین المذاہب ہم آہنگی سیمینار 2025 کے شر کاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا. اس موقع پر وزیراعلیٰ بلوچستان میرسرفراز بگٹی، کمانڈر 12 کور لیفٹیننٹ جنرل راحت نسیم احمد خان، اسپیکر صوبائی اسمبلی کیپٹن ر عبدالخالق اچکزئی ، صوبائی وزراء، اراکین اسمبلی، مختلف مذاہب کے سرکردہ افراد اور سول و ملٹری آفیسرز سمیت خواتین و حضرات کی ایک بڑی تعداد موجود تھی. یہ بات یقین سے کہی جا سکتی ہے کہ پاکستان میں اقلیتوں کی حالت کئی دیگر ممالک سے بہتر ہے اور انہیں اپنے عقیدے اور زبان کے اظہار کی آزادی حاصل ہے۔ اقلیتوں کے حقوق اور اختیارات کے تحفظ کے حوالے سے پاکستان کا امیج عالمی سطح پر کافی بہتر ہے۔ کبھی کبھار اکا دکا واقعات بھی پیش آتے ہیں لیکن مجموعی طور پر صورتحال تسلی بخش ہے اور ہم چھوٹے موٹے مسائل کو بھی ضرور حل کریں گے۔ پاکستان ہم سب کا مشترکہ وطن ہے اور اس کی ترقی اور خوشحالی کیلئے مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے۔ ہماری شاندار روایات اور اقدار ہیں۔ قبائلی معاشرہ میں بھی اقلیتیں یہاں خوشی سے رہ رہی ہیں۔ ہم مختلف اقلیتوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں کو اپنا بھائی سمجھتے ہیں۔ ہم یقین دلاتے ہیں کہ آئندہ بھی کسی بھی کمیونٹی کے ساتھ زیادتی نہیں ہوگی. ہم سب کیلئے یکساں تحفظ اور مواقع کی یقین دہانی کراتے ہیں۔ گورنر بلوچستان نے کہا کہ روز اول سے ہم نے گورنر ہاوس کے دروازے عوام کیلئے کھل رکھے ہیں اور آئندہ بھی اقلیتوں کے مسائل کو حکومت اور متعلقہ حکام تک پہنچاتے رہیں گے. آخر میں منتظمین اور مہمانان گرامی کے درمیان یادگاری شیلڈ تقسیم کیے گئے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7025/2025
کوئٹہ 23 ستمبر۔ گورنربلوچستان جعفرخان مندوخیل نے پشتو اکیڈمی میں پشتون کلچرل ڈے کی مناسبت سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قومی ثقافت اور مادری زبان کے خدمتگاروں کی خدمت اور احترام بھی ضروری ہے. اگر ہم نے اپنی قومی زبانوں کے تحفظ کیلئے ٹھوس اقدامات نہیں اٹھائے تو ان کے وجود کو بھی کئی خطرات لاحق ہو جائیں گے. قومی زبان و ثقافت کی ترقی و ترویج کیلئے جدید ٹیکنالوجی سے بھرپور واقفیت اور استفادہ کرنے کی اشد ضروری ہے. ایسی تقاریب میں شرکت بھی اپنے حصے کا کردار ادا کرنے کے مترادف ہے. تقریب مختلف سیاسی تنظیموں کے اکابرین، ایرانی کلچرل سینٹر کے ڈائریکٹر ابو الحسن امیری، پشتو اکیڈمی بلوچستان کے صدر ڈاکٹر رحمت اللہ نیازی سمیت ادباءشعراء اور خواتین کی بھی ایک بڑی تعداد موجود تھی. شرکائ سے خطاب کرتے ہوئے گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل نے کہا کہ اس وقت ضروری ہے کہ ہم اپنی نئی نسل کو اپنی مادری زبان، ثقافت اور تاریخ سے روشناس کرائیں. کلچر کا دن ہمیں اجتماعیت اور اپنائیت کا احساس دلاتا ہے. کلچر ایک قوم کی اجتماعی یاداشت ہونے کے ناطے، ہزاروں سالوں پر محیط ہے۔ اقدار، تجربات اور تاریخ، جو ہماری مشترکہ شناخت اور مستقبل کی پیشرفت کی بنیاد کے طور پر کام کرتی ہے. کلچر وہ دھاگہ ہے جو ہمارے ماضی، حال اور مستقبل کو ایک ساتھ باندھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پشتون قوم کی تاریخ ہزاروں سال کی قدامت رکھتی ہے اور پشتون زبان دنیا کی چالیس بڑی زبانوں میں شامل ہے. آج بھی پشتون قوم دلکش روایتی ملبوسات، ذائقہ دار کھانوں، ثقافتی رقص، جرگہ نظام، بشردوست? اور مہمانوازی کی شاندار اقدار و روایات کا آمین ہے. بقاء باہمی کے تحت ضروری ہے کہ ہم آج کے گلوبل ویلیج میں خاص طور پر تمام ہمسایہ اقوام، انکی زبانوں اور ثقافتوں کے درمیان ہم آہنگی کو فروغ دیں. یہ تجدید عہد کا دن ہے ہم اپنے علمی و ادبی سفر میں انسان دوستی اور ترقی پسندی کے ایک نئے باب کا آغاز کریں. آخر میں گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل نے پشتو اکیڈمی کے ممبران اور مہمانان گرامی میں یادگاری شیلڈز تقسیم کیے اور خواتین ممبرز کو ثقافتی شال پہنائے گئے. بعدازاں گورنربلوچستان نے پشتو اکیڈمی میں پشتو ڈیجیٹلائزشن منصوبہ کا باقاعدہ افتتاح کیا، کلچر ڈے کے حوالے سے لگائے گئے اسٹالز کا معائنہ کیا اور قدیم نوادرات اور ثقافتی ملبوسات میں دلچسپی لی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7026/2025
کوئٹہ، 23 ستمبر۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ بلوچستان سرمایہ کاری کے نئے دور میں داخل ہو چکا ہے، حب کے علاقے ڈامب میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ ماڈل کے تحت 5 ارب روپے مالیت کا جھینگا فارم منصوبہ صوبے کی ترقی اور خوشحالی کے سفر میں تاریخی سنگ میل ہے یہ بات انہوں نے وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ میں منعقدہ پروقار تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی بلوچستان سرمایہ کاری بورڈ ، محکمہ ماہی گیری اور ہاو¿س آف کاسب، دھابیجی ایکوا فوڈ اور الکرم ٹیکسٹائل گروپ پر مشتمل کنسورشیم کے درمیان ایک اہم مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے گئے اس معاہدے کے تحت جدید آبی زراعت (Aquaculture) کے ذریعے ڈامب میں جھینگا فارم کا قیام عمل میں آئے گا جو ماہی پروری کے شعبے میں انقلاب برپا کرے گا صوبے کی برآمدات کو نئی جِلا بخشے گا اور ہزاروں نوجوانوں کو باعزت روزگار فراہم کرے گا وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ بلوچستان قدرتی وسائل اور مواقع سے مالا مال ہے اور صوبائی حکومت ان مواقع کو بروئے کار لانے کے لیے سرمایہ کاروں کو ہر ممکن سہولت فراہم کر رہی ہے انہوں نے کہا کہ بلوچستان کو ایک پرامن، محفوظ اور سرمایہ کار دوست صوبہ بنانے کے لیے سنجیدہ اقدامات جاری ہیں، تاکہ ملکی و غیر ملکی سرمایہ کار اطمینان اور اعتماد کے ساتھ صوبے میں سرمایہ کاری کر سکیں انہوں نے کہا کہ ماہی گیری، زراعت اور مائننگ سمیت مختلف شعبے سرمایہ کاروں کے لیے سنہری امکانات رکھتے ہیں اور حکومت ڈویلپمنٹ پارٹنرز کے ساتھ مل کر ان شعبوں میں تیز رفتار ترقی کے لیے کام کر رہی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے بلوچستان بورڈ آف انویسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ کے وائس چیئرمین بلال خان کاکڑ اور ان کی ٹیم کو اس کامیاب پیش رفت پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ یہ منصوبہ بلوچستان کے عوام کے لیے ایک نئی امید ہے انہوں نے کہا کہ جھینگا فارم منصوبے سے نہ صرف صوبائی معیشت کو نئی سمت اور رفتار ملے گی بلکہ بلوچستان پاکستان کی برآمدی معیشت میں ایک کلیدی کردار ادا کرے گا وزیر اعلیٰ نے کہا کہ سرمایہ کاری بلوچستان کا ایک دیرینہ خواب تھا جو آج عملی حقیقت میں بدل رہا ہے یہ منصوبہ ترقی و خوشحالی کے ایک نئے باب کا آغاز ہے اور اس کے مثبت اثرات آنے والی نسلوں تک پہنچیں گے تقریب میں صوبائی وزراء، پارلیمانی سیکرٹری فشریز، بلوچستان بورڈ آف انویسٹمنٹ کے وائس چیئرمین بلال کاکڑ اور اعلیٰ حکام نے بھی شرکت کی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7027/2025
کوئٹہ23ستمبر۔ڈپٹی کمشنر کوئٹہ مہراللہ بادینی کے زیر صدارت ڈپٹی کمشنر آفس میں کھلی کچہری کا انعقاد کیا گیا۔ اس کھلی کچہری میں پولیس، ایف سی، واسا، پی ایچ ای، گیس، بجلی، نادرا، ہیلتھ سمیت دیگر تمام متعلقہ محکموں کے افسران نے شرکت کی۔اس موقع پر بڑی تعداد میں سائلین نے شرکت کرکے اپنے مسائل پیش کیے۔ جن میں شناختی کارڈ کے مسائل، پانی کی فراہمی، صفائی ستھرائی، ریوینیو کے معاملات سمیت دیگر مختلف نوعیت کی درخواستیں شامل تھیں۔ڈپٹی کمشنر کوئٹہ نے متعلقہ افسران کو موقع پر ہی متعدد مسائل کے حل کے احکامات جاری کیے جبکہ کئی بنیادی نوعیت کے مسائل کھلی کچہری کے دوران ہی حل کر دیے گئے۔ دیگر درخواستیں ضابطے کے تحت وصول کر کے جلد از جلد حل کرنے کی یقین دہانی بھی کرائی گئی۔ڈپٹی کمشنر کوئٹہ نے اس موقع پر کہا کہ ضلعی انتظامیہ عوامی مسائل کے حل کے لیے ہمہ وقت کوشاں ہے اور کھلی کچہریوں کا مقصد عوام کو ان کے مسائل کے حل کے لیے فوری اور بااختیار پلیٹ فارم مہیا کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام مسائل ایمرجنسی اور ترجیحی بنیادوں پر حل کیے جائیں گے تاکہ عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف فراہم کیا جا سکے۔ضلعی انتظامیہ نے عوام کو یقین دلایا کہ ان کے مسائل کے حل کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں گے اور اس ضمن میں متعلقہ محکموں کے افسران کو بھی سختی سے ہدایات جاری کی گئی ہیں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7028/2025
سبی 23 ستمبر ۔ڈپٹی کمشنر سبی میجر (ر) الیاس کبزئی کی زیر صدارت ڈسٹرکٹ ہیلتھ کمیٹی کا اہم اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں اسسٹنٹ کمشنر بختیار آباد میر بہادر خان بنگلزئی، ایڈیشنل ڈی ایچ او ڈاکٹر ذیشان، ڈپٹی ڈی ایچ او ڈاکٹر قادر ہارون، ایم ایس ڈی ایچ کیو ہسپتال ڈاکٹر عمیر حسین، سینیئر پاپولیشن ویلفیئر آفیسر عبدالستار خزانہ آفس سے عادل رضا اور دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی اجلاس کے آغاز میں ڈپٹی کمشنر سبی نے انسداد پولیو مہم کی کامیابی پر ٹیموں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ پولیو جیسے موذی مرض کے خاتمے کے لیے سب نے محنت اور لگن سے کام کیا ہے، جو قابلِ تعریف ہے۔ ایم ایس ڈی ایچ کیو ڈاکٹر عمیر حسین نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ رواں ماہ صرف 20 ستمبر تک 9778 او پی ڈیز ہوئیں، جن میں گائنی او پی ڈی 1267، لیبر روم کیسز 59 اور 104 آپریشن شامل ہیں۔ کانٹریکٹ بیسز پر سات نئے ڈاکٹرز کی تعیناتی بھی کی گئی ہے، ادویات کا اسٹاک دستیاب ہے مگر چند اہم ادویات کی کمی کا سامنا ہے۔ اجلاس میں پی پی ایچ آئی کے ایم اینڈ ای آفیسر نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ضلع کے 15 بنیادی مراکز صحت فعال ہیں، جہاں عوام کو بنیادی طبی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔ ڈپٹی کمشنر سبی نے کہا کہ ڈی ایچ کیو میں اہم ادویات کی کمی کے مسئلے کو سیکرٹری صحت بلوچستان کے ساتھ فوری طور پر اٹھایا جائے گا تاکہ مریضوں کو دشواری نہ ہو۔ انہوں نے مزید کہا کہ غیر حاضر عملے اور ڈاکٹرز کی تنخواہوں سے کٹوتی کے احکامات جاری کر دیے گئے ہیں۔ڈپٹی کمشنر سبی نے واضح کیا کہ صحت عامہ کے نظام کو بہتر بنانا ضلعی انتظامیہ کی اولین ترجیح ہے اور اس مقصد کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7029/2025
قلات 23ستمبر۔ ڈپٹی کمشنر کیپٹن (ر) جمیل بلوچ کی ریفارم پالیسی کی بدولت ضلع قلات میں ہیلتھ سیکٹر میں نمایاں پیش رفت کا آغاز ہوگیا ہے۔ ضلعی انتظامیہ کے مطابق ضلع قلات کی 22 بیسک ہیلتھ یونٹس، 3 رورل ہیلتھ سینٹرز اور 50 بیڈڈ ڈسٹرکٹ ٹیچنگ ہسپتال کو مکمل طور پر فنکشنل کردیا گیا ہے جہاں 24 گھنٹے طبی سہولیات کی فراہمی یقینی بنائی جارہی ہے۔ڈپٹی کمشنر جمیل بلوچ نے اے پی پی سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ مارچ 2025ءمیں ان کی بطور ڈپٹی کمشنر قلات تعیناتی کے بعد چارج سنبھالتے ہی ضلعی اداروں میں افسران و ملازمین کی حاضری یقینی بنانے اور سروسز ڈیلیوری بہتر بنانے کے لیے مانیٹرنگ اور ریفارم پالیسی پر عملدرآمد شروع کیا گیا۔ ان کی کوششوں کے نتیجے میں آج عوام کو صحت کے شعبے میں بنیادی سہولیات میسر ہیں۔انہوں نے کہا کہ ڈسٹرکٹ ٹیچنگ ہسپتال قلات میں ڈلیوری اور ایمرجنسی کیسز کے باقاعدگی سے آپریشن کی سہولت فراہم کردی گئی ہے جبکہ 24 گھنٹے گائنی اور ایمرجنسی سیکشن کو فعال کیا جاچکا ہے انہوں ںے کہا کہ۔ضلع قلات میں لیشمانیاس کی وبا کے پھیلاو کو روکنے کے لیےٹیچنگ ہسپتال قلات میں خصوصی مرکز قائم کیا گیا یے جہاں پر لیشمانیاس کے مریضوں کو عالمی۔ معیار کے گلوکین ٹائم انجیکشن لگائے جارہےہیں ڈپٹی کمشنر نے مزید بتایا کہ ضلع قلات میں لشمانیز کے کیسز سے نمٹنے کے لیے بھی ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کیے جارہے ہیں اور اس حوالے سے ہیلتھ مانیٹرنگ کمیٹی کو متحرک کردیا گیا ہے تاکہ عوام کو بہتر اور بروقت علاج معالجے کی سہولت دستیاب ہو۔ڈپٹی کمشنر جمیل بلوچ نے مزید بتایا کہ اس سلسلے کا پہلا فری میڈیکل کیمپ آج آر ایچ سی ہیلتھ سینٹر و ٹراما سینٹر رودنیجو میں منعقد کیا گیا جس میں میڈیکل آفیسر ڈاکٹر یحییٰ مینگل اور دیگر اسٹاف نے مریضون کا علاج اور مفت ادویات فراہم کی حاملہ خواتین اور بچوں کو مختلف بیماریوں کیے گئے ہیں دتداروک کے کے لیے آگاہی فراہم کی گئی انشاءاللہ قلات کے تمام علاقوں میں میڈیکل کیمپ پلان کے لیے چیک اپ اور علاج شروع کیا ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ ہم عوام کی صحت و فلاح کے لیے پرعزم ہیں مزید کیمپس کا انعقاد بھی جلد کیا جائے گا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7030/2025
چمن 23ستمبر ۔ ڈپٹی کمشنر حبیب احمد بنگلزئی کی زیر صدارت ڈسٹرکٹ ایجوکیشن گروپ کا اجلاس منعقد ہوا اجلاس میں ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر عبدالقدوس خان اچکزئی، ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر فیمیل عظمیٰ گیلانی، ڈپٹی ڈسٹرکٹ آفیسر ایجوکیشن حاجی عبداللہ مسرور، ضلعی اکاونٹ افسر اور ضلعی صدر جی ٹی اے حاجی دولت خان ، انور خان و دیگر افسران شریک تھے۔اجلاس میں ضلع چمن کی تمام تعلیمی درسگاہوں اور اور افسران کی کارکردگی اور انتظامی امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا اجلاس میں ڈی سی چمن کو ڈی ای او میل اور فیمیل نے ضلع چمن محکمہ تعلیم کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی اجلاس میں ضلع چمن کی اس مہینے کی محکمہ تعلیم کی تمام سکولوں کی دورے کے حوالےسے تفصیلی معلومات فراہم کی گئیں اور غیر حاضر اساتذہ کی بھی تفصیلی رپورٹ پیش کی گئی اور مختلف تعلیمی اداروں کو درپیش مسائل اور مشکلات پر بحث کی گئی تمام سکولوں کی نصابی سرگرمیوں کی رپورٹ پیش کی گئیاجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ مستقل غیر حاضر ملازمین کو ڈپٹی سے معطل کرکے انھیں ڈیوٹی سے فارغ کیے جائیں گے جبکہ بغیر کسی پیشگی اطلاع کے غیرحاضر ملازمین آور اساتذہ کی تنخواہیں کھاٹی جائیں گی اور انکے خلاف سخت محکمانہ کارروائی عمل میں لائی جائے گی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈی سی چمن نے کہا کہ محکمہ تعلیم کی تمام آفیسران اور سٹاف اپنی حاضریوں کو یقینی بنائیں اور وقت کی پابندی کریں کیونکہ طلبائ طالبات کی پڑھائی اور درس وتدریس کا دارومدار اساتذہ کی حاضری اور کلاسوں میں موجودگی پر منحصر ہے انہوں نے کہا کہ اس حوالےسے ہم کسی قسم کی مصلحت پسندی اور نرمی کا مظاہرہ نہیں کریں گے ڈی سی چمن نے کہا کہ تمام مانیٹرنگ ٹیمیں مانیٹرنگ کی عمل کو تیز کریں ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر عبدالقدوس اچکزئی نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تعلیمی اداروں کی حالت سدھارنے کیلئے کمیونٹی اور ڈیپارٹمنٹ کا ایک دوسرے کیساتھ روابط بڑھانے اور کوآپریشن کرنا بے حد ضروری ہے انہوں نے کہا کہ اگر کمیونٹی اساتذہ کرام کی عزت و تکریم کرینگے تو ان سے اساتذہ کی دلجوئی کیساتھ ساتھ ان کے بچے مہذب اور کار آمد شہری بن کر ابھریں گے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7031/2025
چمن 23ستمبر ۔ چمن میں غیر قانونی طور پر مقیم افغان مہاجرین کے خلاف کریک ڈاون جاری، متعدد افراد گرفتار اور ڈی پورٹ چمن میں غیر قانونی طور پر مقیم افغان مہاجرین کے خلاف ضلعی انتظامیہ کی کارروائیاں تیزی سے جاری ہیں۔ آج بھی اسسٹنٹ کمشنر صدر امتیاز علی بلوچ نے رسالدار محمدحنیفیا دفعدار حاجی صادق، لیویز اور ایف سی فورسز کے ہمراہ چمن کے علاقے رحمان کہول روڈ میں مو¿ثر کارروائیاں کیں۔کارروائی کے دوران متعدد غیر قانونی افغان مہاجرین کو حراست میں لے کر، ضروری قانونی تقاضے مکمل کرنے کے بعد انھیں باعزت طور پر افغانستان واپس ڈی پورٹ کر دیئے گئے اسسٹنٹ کمشنر چمن امتیاز علی بلوچ نے اس موقع پر افغان باشندوں کو واضح وارننگ جاری کرتے ہوئے کہا کہ تمام غیر قانونی طور پر مقیم افغان باشندے رضاکارانہ طور پر فوری طور پر واپس اپنے ملک و وطن چلے جائیں، بصورت دیگر ان کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ کریک ڈاون روزانہ کی بنیاد پر جاری رہے گا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7032/2025
چمن 23ستمبر .۔ میں شتون کلچر ڈے کی رنگارنگ تقریب کا انعقاد ضلعی انتظامیہ چمن نےگورنمنٹ بوائز ماڈل ہائر سیکنڈری اسکول چمن میں پشتون کلچر ڈے کی مناسبت سے تقریب کا انعقاد کیا گیا پشتون کلچر ڈے کی تقریب کو نہایت جوش و خروش اور شاندار طریقے سے منایا گیا۔ اس موقع پر طلبائ اور اساتذہ نے روایتی پشتون لباس زیب تن کیے اور مختلف پروگرامز کے ذریعے اپنی ثقافت کی نمائندگی کی۔تقریب میں تقاریر، ملی نغمے، مشاعرے اور ثقافتی نمائش کا اہتمام کیا گیا جس میں پشتون تاریخ، روایات اور اقدار کو اجاگر کیا گیا۔ مقررین نے اپنے خطابات میں کہا کہ کلچر کسی بھی قوم کی پہچان اور اس کی روح ہوتا ہے۔ یہ قوموں کے ماضی، حال اور مستقبل کو جوڑنے کا ذریعہ ہے اور ان کے تشخص کو زندہ رکھتا ہے۔ مقررین نے کہا کہ پشتون کلچر دنیا کے قدیم ترین اور عظیم ثقافتی ورثوں میں شمار ہوتا ہے۔ صدیوں پرانی یہ ثقافت بہادری، غیرت، سخاوت، رواداری اور مہمان نوازی کی علامت ہے۔ پشتنوں کی زبان، لباس، لوک کہانیاں، شاعری، موسیقی اور روایتی اقدار آج بھی اپنی انفرادیت اور قدامت کے ساتھ زندہ ہیں۔ یہی ورثہ آنے والی نسلوں کو اپنی جڑوں سے جوڑے رکھنے میں کلیدی کردار ادا کرتا ہے۔ طلباءنے روایتی اتنڑ اور موسیقی بھی پیش کی جسے حاضرین نے بے حد پسند کیا اور دل کھول کر داد دی۔آخر میں وائس پرنسپل حاجی غلام صاحب نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پشتون ثقافت ہماری پہچان اور ہماری اصل بنیاد ہے۔ ہمیں چاہیے کہ ہم اپنی زبان، روایات اور اقدار سے جڑے رہیں تاکہ ہماری آنے والی نسلیں بھی اس ورثے پر فخر کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسے دن ہماری قومی اور علاقائی شناخت کو مزید مضبوط کرتے ہیں اور نوجوانوں کو اپنی تاریخ اور ورثے سے آگاہ کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ علم ادب و خیرخواہی امانت اور دیانتداری کو پشتون کلچر میں نہایت اعلی مقام حاصل ہے اور اصولوں پر کاربند رہنے اور قول و اقرار اور وعدے کو ایفا کرنے میں پشتون کلچر میں ایک قیمتی ورثہ سمجھا جاتا ہے اور خوش خلقی شیرین زبانی کو بھی نہایت عمدہ اور اعلیٰ اقدار کے طور پر سمجھا جاتا ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7033/2025
نصیرآباد23ستمبر ۔: ڈپٹی کمشنر منیر احمد خان کاکڑ کی زیر صدارت ریونیو جائزہ اجلاس، پولیو مہم کو موثر بنانے کے لیے اقدامات پر زور واضح رہے کہ آج ڈپٹی کمشنر نصیرآباد منیر احمد خان کاکڑ کی زیر صدارت ریونیو جائزہ اجلاس منعقد ہوا، جس میں پولیو مہم کی کارکردگی، درپیش مسائل اور ان کے پائیدار حل کے حوالے سے تفصیل سے غور و خوض کیا گیا۔اجلاس میں ڈپٹی ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر زہیرخان، ڈبلیوایچاوکےنمائندگان، پی ایس منظور شیرازی سمیت دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔اجلاس کے دوران گزشتہ پولیو مہم کی کامیابی اور مانیٹرنگ رپورٹس کا جائزہ لیا گیا جبکہ مہم کے دوران پیش آنے والے چیلنجز اور ان کے پائیدار حل کے لیے مختلف تجاویز پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ڈپٹی کمشنر منیر احمد خان کاکڑ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پولیو کے خلاف جنگ کو جہاد سمجھ کر لڑنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولیو ایک خطرناک بیماری ہے جس کے خاتمے کے لیے تمام اداروں کو مل کر سنجیدہ اقدامات اٹھانے ہوں گے۔ “ہم اپنے صوبے اور ملک کو پولیو سے پاک بنانے کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے اور اس سلسلے میں کسی بھی قسم کی کوتاہی ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی،انہوں نے محکمہ صحت اور متعلقہ اداروں کو ہدایت کی کہ آئندہ پولیو مہم کے دوران درپیش مسائل سے بچنے کے لیے پیشگی منصوبہ بندی کی جائے، فیلڈ اسٹاف کو بھرپور معاونت فراہم کی جائے اور ہر سطح پر نگرانی کا نظام مضبوط کیا جائے اس سلسلے میں سستی ناقابل برداشت ہوگی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7034/2025
سبی23 ستمبر۔ ڈپٹی کمشنر سبی میجر (ر) الیاس کبزئی کی زیر صدارت ڈسٹرکٹ ایجوکیشن گروپ کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں اسسٹنٹ کمشنر سبی منصور علی شاہ، ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر عبدالستار لانگو، ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر نسواں سائرہ، ڈسٹرکٹ کوآرڈینیٹر آر ٹی ایس ایم مرزا عطہر بیگ، ڈپٹی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افسران (میل و فیمیل ) خزانہ افس سے عادل رضا اور دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر اور ڈسٹرکٹ کوآرڈینیٹر آر ٹی ایس ایم نے مختلف اسکولوں کے دوروں کی رپورٹ پیش کی، جس میں غیر حاضر اساتذہ کی نشاندہی کی گئی، جس پر ڈپٹی کمشنر سبی نے ان کی تنخواہوں سے کٹوتی کے احکامات جاری کیے۔ ڈپٹی کمشنر سبی نے کہا کہ ورلڈ بینک پروجیکٹ کے تحت ضلع کے 18 اسکولوں کا سروے مکمل ہو چکا ہے اور جلد ان پر عملی کام شروع ہوگا، جبکہ دیگر ترقیاتی منصوبوں پر ورک آرڈر ملتے ہی فوری عملدرآمد کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید ہدایت کی کہ اسکولوں کو فراہم کیے گئے کلسٹر کے سامان اور دیگر تعلیمی وسائل کا خاص خیال رکھا جائے تاکہ بچے اس سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھا سکیں، ساتھ ہی
اساتذہ کو پابندی وقت کا مظاہرہ کرنے اور طلباءکی بہتر تربیت پر توجہ دینے کی بھی ہدایت کی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7035/2025
نصیرآباد: 23ستمبر ۔ ڈپٹی کمشنر نصیرآباد منیر احمد خان کاکڑ کی زیر صدارت ڈسٹرکٹ ڈویلپمنٹ کمیٹی کا اجلاس منعقد ترقیاتی منصوبوں کے معیار پر زور دیا گیا تفصیلات کے مطابق آج ڈپٹی کمشنر نصیرآباد منیر احمد خان کاکڑ کی زیر صدارت ڈسٹرکٹ ڈویلپمنٹ کمیٹی (DDC) کا ایک اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں ونگ کمانڈر کرنل رضوان طیب ضلعی محکموں کے افسران انجینیئرز و ایس ڈی او نے شرکت کی۔اجلاس میں اسٹیرنگ کمیٹی سے منظور شدہ ترقیاتی اسکیمات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا، جبکہ ان منصوبوں پر عملدرآمد، پیش رفت، اور معیار کے حوالے سے مختلف پہلووں پر غور و خوض کیا گیا۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر منیر احمد خان کاکڑ نے کہا کہ حکومت کی جانب سے منظور شدہ ترقیاتی منصوبے عوامی فلاح و بہبود کے لیے نہایت اہمیت کے حامل ہیں، اس لیے ان منصوبوں کے معیار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے ہدایت کی کہ تمام ترقیاتی اسکیمات کو شفافیت، دیانت داری اور فنی معیار کے مطابق مکمل کیا جائے تاکہ یہ منصوبے پائیدار ثابت ہوں اور زیادہ سے زیادہ عوام ان سے مستفید ہو سکیں۔انہوں نے متعلقہ محکموں کو تاکید کی کہ منصوبوں کی بروقت تکمیل کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ ان کی مانیٹرنگ کا موثر نظام بھی قائم رکھا جائے، تاکہ فنڈز کا درست استعمال ہو اور عوامی اعتماد بحال رہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر 7036/2025
چمن 23ستمبر ۔ ڈی سی چمن حبیب احمد بنگلزئی کی زیر صدارت ڈسٹرکٹ ہیلتھ کمیٹی کا اجلاس منعقد کیا گیا اجلاس میں ڈی ایچ او ڈاکٹر نوید بادینی ڈپٹی ڈی ایچ او ڈاکٹر عبدالرشید ایم ایس ڈاکٹر اویس اور محکمہ صحت کے دیگر افسران شریک تھے ڈی سی چمن کو اجلاس میں ضلع کی تمام ہیلتھ یونٹس بی ایچ یوز ڈسپنسریز رورل ہیلتھ سنٹرز اور ضلع میں موجود محکمہ صحت کی کارکردگی ڈاکٹرز اور سٹاف کی پرفارمینس ایمرجنسی و دیگر ادویات آلات مشینریور دیگر ضروری سہولیات اور سامان کے حوالےسے تفصیلی معلومات فراہم کی گئیں اجلاس میں ضلع کی تمام ہیلتھ یونٹس اور ہسپتالوں میں ایمرجنسی ادویات کی سٹاک اور مشینری اور دیگر سہولیات کے حوالےسے ڈی سی چمن کو تفصیلی معلومات فراہم کی گئیں ڈی سی چمن نے کہا کہ ہسپتالوں میں تمام ڈاکٹرز اور سٹاف اپنی حاضریوں کو یقینی بنائیں اور وقت کی پابندی کریں تا کہ ہم بے سہارا لوگوں کی علاج و معالجہ میں کامیاب ہوں انہوں نے کہا کہ ڈاکٹرز قوم کے مسیحا ہوتے ہیں لہذا ڈاکٹرز اپنی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے اپنی خدمات کو ایمانداری اور دیانتداری سے ادا کریں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿

خبرنامہ نمبر7037/2025
کوئٹہ، 23 ستمبر ۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ بلوچستان حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مائنز اینڈ منرل ایکٹ سے متعلق مذاکرات کامیاب ہو گئے ہیں اور یہ پیش رفت صوبے میں جمہوری روایات اور عوامی مفادات کو مقدم رکھنے کی عکاسی کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مائنز اینڈ منرل ایکٹ پر کافی عرصے سے بات چیت جاری تھی اس کے منظور ہونے کے بعد مختلف اعتراضات سامنے آئے تھے تاہم ہم نے واضح کیا تھا کہ اپوزیشن سمیت تمام جماعتوں کو اعتماد میں لے کر فیصلہ کریں گے انہوں نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر اور کمیٹی کے اراکین حکومت سے ملاقات کے لیے آئے جس کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا کہ مائنز اینڈ منرل ایکٹ کو دوبارہ صوبائی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو بلوچستان اسمبلی کے اجلاس کے بعد اپوزیشن اراکین اور صوبائی وزراءکے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر لیڈر آف اپوزیشن میر یونس عزیز زہری، اراکین صوبائی اسمبلی خیر جان بلوچ، اصغر ترین، میر جہانزیب خان مینگل ، رحمت صالح بلوچ، مولانا ہدایت الرحمٰن، زمرک خان اچکزئی، صوبائی وزراء میر محمد صادق عمرانی، میر سلیم خان کھوسہ، بخت محمد کاکڑ، مشیر مینا مجید بلوچ، میر برکت رند، حاجی علی مدد جتک، بھی موجود تھے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ایوان کے اندر اور باہر موجود تمام سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لے کر ایکٹ کو دوبارہ اسمبلی میں لایا جائے گا تاکہ کسی کو کوئی تحفظات باقی نہ رہیں میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ ایگزیکٹیو آرڈر کے ذریعے مائنز اینڈ منرل ایکٹ پر عمل درآمد آج سے روک دیا گیا ہے اور اب یہ ایکٹ قرارداد کی صورت میں دوبارہ ایوان میں لایا جائے گا انہوں نے کہا کہ اس مقصد کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی جا رہی ہے جس میں حکومت اور اپوزیشن دونوں کے اراکین شامل ہوں گے تاکہ ترامیم اور فیصلے مشترکہ اتفاق رائے سے کیے جا سکیں وزیر اعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ 18ویں ترمیم کے بعد مائنز اینڈ منرل ایکٹ پہلے ہی قانون کی شکل اختیار کر چکا ہے اس لیے اب صرف اس میں ترامیم کی جا سکتی ہیں انہوں نے کہا کہ عوامی حقوق سے متعلق کسی بھی قانون سازی پر حکومت سب کے ساتھ بیٹھنے کو تیار ہے تاکہ فیصلے شفاف، جمہوری اور عوام دوست ہوں انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے معدنی وسائل صوبے کا قیمتی سرمایہ ہیں اور ان کے بہتر استعمال کے لیے ضروری ہے کہ تمام سیاسی قوتیں مل کر کام کریں وزیر اعلیٰ نے کہا کہ حکومت کی کوشش ہے کہ معدنی وسائل کے ذریعے صوبے کی معیشت کو ترقی دی جائے تاکہ ان کے ثمرات براہ راست عوام تک پہنچیں.۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7038/2025
کوئٹہ، 23 ستمبر ۔ کوئٹہ میں منگل کو بلوچستان بین المذاہب ہم آہنگی سیمینار کا انعقاد کیا گیا جس میں وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی، گورنر بلوچستان شیخ جعفر خان مندوخیل، کمانڈر بلوچستان کور لیفٹیننٹ جنرل راحت نسیم احمد خان، سینیٹر دنیش کمار، ایم این اے رمیش لال، ایم این اے درشن لال، صوبائی وزراء، اراکین صوبائی اسمبلی اور مختلف مذاہب و مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے نمائندوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ سیمینار کے شرکاءپریشن “بنیان المرصوص” میں حاصل ہونے والی تاریخی کامیابی پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس کامیابی نے ملک میں امن و استحکام کی راہیں ہموار کی ہیں۔ مختلف مذاہب کے رہنماوں نے اس موقع پر قومی یکجہتی، ہم آہنگی اور قیامِ امن کے لیے دعا اور نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے اپنے خطاب میں کہا کہ صوبائی حکومت بین المذاہب ہم آہنگی اور قومی اتحاد کے فروغ کے لیے عملی اقدامات اٹھا رہی ہے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ اقلیتوں کو درپیش مسائل کے فوری حل کے لیے ایک خصوصی کمیٹی قائم کی جائے گی، ان مسائل کے تدارک کے لیے ایک موثر میکنزم تشکیل دیا جائے گا اور صوبے کی تمام مذہبی عبادت گاہوں پر اگر کسی نے ناجائز قبضہ کیا ہے تو وہ 24 گھنٹے کے اندر متعلقہ کمیونٹی کو واپس دلایا جائے گا۔گورنر بلوچستان شیخ جعفر خان مندوخیل نے کہا کہ امن و ترقی قومی یکجہتی کے بغیر ممکن نہیں، اور حکومت بین المذاہب ہم آہنگی کو فروغ دینے کے لیے عملی اقدامات جاری رکھے ہوئے ہے سیمینار کے شرکاءنے حکومت بلوچستان کے اس اقدام کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس نوعیت کے سیمینارز کے انعقاد سے معاشرتی ہم آہنگی میں اضافہ ہوگا، دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف ایک مضبوط اور جامع بیانیہ تشکیل پائے گا اور معاشرے میں امن و سکون یقینی بنے گا سیمینار کے اختتام پر شرکاءنے بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ کے لیے مختلف تجاویز بھی پیش کیں اور اس عزم کا اظہار کیا کہ ملک میں رواداری، بھائی چارے اور یکجہتی کے پیغام کو مزید عام کیا جائے گا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7039/2025
کوئٹہ ، 23 ستمبر ۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے پشتون کلچر ڈے کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ بلوچستان مختلف ثقافتوں، زبانوں اور روایات کا حسین گلدستہ ہے جہاں پشتون کلچر اپنی تاریخی اہمیت، خوبصورتی اور قدیم روایات کے باعث نمایاں مقام رکھتا ہے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پشتون کلچر امن، مہمان نوازی، غیرت اور بھائی چارے کی لازوال اقدار کا علمبردار ہے جو نسل در نسل منتقل ہوتی آرہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ثقافتی دن منانے کا مقصد اپنی پہچان کو اجاگر کرنا اور نئی نسل کو اپنے آباو اجداد کی روایات و اقدار سے روشناس کرانا ہے انہوں نے کہا کہ بلوچستان حکومت صوبے کی تمام ثقافتوں کے فروغ کے لیے سنجیدہ اقدامات کر رہی ہے تاکہ ہماری ورثہ دنیا بھر میں روشنی کی طرح پھیلے اور صوبے کے مثبت تشخص کو مزید ابھارا جاسکے وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ پشتون کلچر ڈے نہ صرف پشتون عوام کے لیے فخر کا دن ہے بلکہ یہ صوبے کے تمام باسیوں کے لیے اتحاد، ہم آہنگی اور یکجہتی کا پیغام ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبے کی ترقی و خوشحالی کے سفر میں تمام ثقافتیں اور برادریاں برابر کی شریک ہیں اور یہی ہمارا اصل سرمایہ ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7040/2025
ڈیرہ غازی خان 23 ستمبر ۔صوبائی وزیر پی ایچ ای سردار عبدالرحمن کھیتران نے ڈیرہ غازی خان میں سردار عمر خان کھیتران کی رہائش گاہ پر جا کر ان کی عیادت کی۔ اس موقع پر صوبائی وزیر نے ان کی خیریت دریافت کی اور ان کی جلد صحت یابی کے لیے نیک تمناوں کا اظہار کیا۔صوبائی وزیر نے کہا کہ سردار عمر خان کھیتران ضلع ڈیرھ غازی خان کی ایک معزز اور اہم شخصیت ہیں، ان کی خدمات اور عوامی وابستگی کو ہمیشہ قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مشکل اور بیماری کے وقت اپنے ساتھیوں اور بزرگوں کی خبرگیری ہماری معاشرتی اور ثقافتی اقدار کا حصہ ہے۔انہوں نے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ سردار عمر خان کھیتران کو صحت کاملہ عطا فرمائے اور انہیں اپنے حلقے اور علاقے کی خدمت کا موقع مزید میسر آئے۔ اس موقع پر معززین علاقہ اور خاندان کے افراد بھی موجود تھے جنہوں نے صوبائی وزیر کی آمد کو خوش آئند قرار دیا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7042/2025
کوئٹہ، 23 ستمبر۔ بلوچستان بورڈ آف انویسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ کے وائس چیئرمین بلال خان کاکڑ نے کہا ہے کہ حب کے علاقے ڈامب میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ ماڈل کے تحت 5 ارب روپے مالیت کے جھینگا فارم منصوبے پر دستخط صوبے کی معاشی ترقی کی جانب ایک تاریخی قدم ہے۔ یہ معاہدہ بلوچستان کو سرمایہ کاری کے ایک نئے دور میں داخل کرنے کی بنیاد ثابت ہوگا ان خیالات کا اظہار انہوں نے بورڈ آف انویسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ اور، محکمہ فشریز اور ہاوس آف کاسب دھابے جی ایکوا فوڈ اور الکرم ٹیکسٹائل گروپ پر مشتمل کنسورشیم کے درمیان مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ بلوچستان قدرتی وسائل اور مواقع سے مالا مال صوبہ ہے اور حکومت صوبے کو سرمایہ کار دوست بنانے کے لیے عملی اقدامات کر رہی ہے۔ جھینگا فارم منصوبہ نہ صرف ماہی پروری کے شعبے کو جدید خطوط پر استوار کرے گا بلکہ ہزاروں روزگار کے مواقع پیدا کرے گا اور صوبے کی برآمدات میں بھی نمایاں اضافہ ہوگا بلال خان کاکڑ نے کہا کہ یہ کامیابی وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی قیادت اور وژن کا نتیجہ ہے، جنہوں نے ہر سطح پر سرمایہ کاروں کو اعتماد میں لیا اور صوبے میں سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے ہرممکن سہولت فراہم کی انہوں نے کہا کہ اس منصوبے کے مثبت اثرات نہ صرف صوبے بلکہ پورے ملک کی معیشت پر مرتب ہوں گے وائس چیئرمین نے کہا کہ بلوچستان بورڈ آف انویسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ سرمایہ کاری کے مزید ایسے منصوبے لانے کے لیے کوشاں ہے جن سے صوبے کے وسائل کو بروئے کار لا کر عوام کو براہ راست فائدہ پہنچایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ یہ معاہدہ بلوچستان کی تاریخ کا ایک روشن باب ہے جو آنے والی نسلوں کے مستقبل کو محفوظ اور روشن بنائے گا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7043/2025
تربت23ستمبر۔یوتھ کی اڑان، ستاروں سے آگے جہاں اور بھی ہیں۔وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے تعاون سے یونیورسٹی آف تربت اپنے طلبہ کی استعداد کار میں اضافہ کرنے، انہیں جدید ٹیکنالوجی اورڈیجیٹل مہارتوں سے آراستہ کرنے اورمختلف مواقع سے فائدہ اٹھانے کے قابل بنانے کے لیے موثر اقدامات کر رہی ہے۔ اس مقصد کے تحت یونیورسٹی آف تربت کے ڈائریکٹوریٹ آف اسٹوڈنٹ افیئرزکے زیراہتمام اڑان پاکستان پروگرام کے تحت ینگ پیس اینڈ ڈویلپمنٹ کورپس (وائی پی ڈی سی)اور یوتھ ڈیجیٹل حب (وائی ڈی ایچ)کے حوالے سے آگاہی سیشنز کا انعقاد کیاگیا۔ان سیشنز میں طلبہ و طالبات کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔دونوں سیشنز سے خطاب کرتے ہوئے ڈائریکٹر اسٹوڈنٹ افیئرز چاکر حیدر نے کہا کہ وائی پی ڈی سی تربت یونیورسٹی چیپٹر کے قیام کا مقصد طلبہ کو امن، سماجی اور اقتصادی ترقی کی کوششوں میں متحرک کرنے کے علاوہ انہیں مقامی و قومی سطح پر پالیسی سازی میں شرکت کرنے کی ترغیب دیناہے۔ اس موقع پر ڈائریکٹر پبلک ریلیشنز اعجاز احمد نے کہا کہ یونیورسٹی انتظامیہ وائس چانسلر پروفیسر
ڈاکٹر گل حسن کی سربراہی میں ڈائریکٹوریٹ آف اسٹوڈنٹ افیئرز کو مزید فعال اور مضبوط بنانے کے لیے پرعزم ہیں تاکہ طلبہ زیادہ سے زیادہ سہولیات سے مستفیدہوسکیں۔ پہلے سیشن میں وائی پی ڈی سی تربت یونیورسٹی چیپٹر کے صدر میر زنگی، نائب صدر وسیمہ، جنرل سیکرٹری فاطمہ نذیر، میڈیا ریلیشنز آفیسر بختیار رند اور کوآرڈینیٹر مصدق نے شرکاء کو وائی پی ڈی سی کے اغراض و مقاصد سے آگاہ کیا۔ انہوں نے اڑان پاکستان کے پانچ ایز (Es) فریم ورک ،ایکسپورٹ، انوائرمنٹ اینڈ کلائمیٹ چینج، انرجی، ای پاکستان اور ایکویٹی اینڈ امپاورمنٹ پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔ اس کے ساتھ ساتھ شرکاءکو وائی پی ڈی سی کی ممبرشپ کے طریقہ کار سے بھی آگاہ کیا گیا اور ممبرشپ مہم کو تیز کرنے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔دوسرے سیشن میں یوتھ ڈیجیٹل حب (وائی ڈی ایچ) کے بارے میں شرکاءکو بریفنگ دی گئی اور انہیں وائی ڈی ایچ ایپلی کیشن کے استعمال، ڈاو¿ن لوڈنگ اور رجسٹریشن کے طریقہ کار پر رہنمائی فراہم کی گئی۔ یادرہےکہ اس ایپلی کیشن کے ذریعے نوجوان اپنی قابلیت اور دلچسپی سے ہم آہنگ ملازمتوں، اسکالرشپ، انٹرن شپس اور فیلوشپ سمیت دیگر مواقع تک بروقت اور آسان رسائی حاصل کر سکتے ہیں۔دونوں سیشنز کا اختتام اس عزم کے ساتھ ہوا کہ تربت یونیورسٹی کے طلبہ و طالبات پاکستان کے روشن مستقبل، قیادت اور قومی ترقی میں بھرپور کردار ادا کریں گے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7044/2025
گوادر: 23ستمبر ۔ ڈپٹی کمشنر حمود الرحمٰن سے بس ٹرانسپورٹ یونین مکران و سندھ روٹ کے چیئرمین اقبال شازئی نے ملاقات کی۔ اس موقع پر اقبال شازئی نے ٹرانسپورٹروں کے جاری احتجاج اور درپیش مسائل سے ڈپٹی کمشنر کو آگاہ کرتے ہوئے اپنے مطالبات پیش کیے۔ ڈپٹی کمشنر حمود الرحمٰن نے ٹرانسپورٹروں کو یقین دہانی کرائی کہ ان کے تمام جائز مطالبات پر ہر ممکن تعاون کیا جائے گا اور ان کی مشکلات کو کم کرنے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات کے پیش نظر انہیں ٹرانسپورٹروں کے مسائل کا بخوبی ادراک ہے اور ان کے حل کے لیے انتظامیہ بھرپور کردار ادا کرے گی۔اقبال شازئی نے ملاقات کے دوران کہا کہ ڈپٹی کمشنر اور ٹرانسپورٹ یونین کے درمیان جو غلط فہمیاں پیدا ہوئی تھیں وہ دور کر دی گئی ہیں، اور ہم اپنے الزامات واپس لیتے ہیں۔ انہوں نے اعلان کیا کہ ڈپٹی کمشنر کے تعاون اور یقین دہانیوں کے بعد یونین دیگر اداروں سے بھی مشاورت کرے گی اور کل ہڑتال ختم کر دی جائے گی۔اقبال شازئی کا کہنا تھا کہ یہ ملاقات نہایت خوشگوار ماحول میں ہوئی، جس میں ڈپٹی کمشنر نے مسائل حل کرنے اور تعاون کی توقعات سے بڑھ کر یقین دہانی کرائی۔اس موقع پر مختلف ٹرانسپورٹ مالکان، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو بوہیر دشتی، تحصیلدار گوادر منیر احمد بلوچ اور دیگر افسران بھی موجود تھے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7045/2025
سبی 17 ستمبر۔ گورنمنٹ بوائز ہائی سکول چانڈیہ میں کلسٹر کا سامان تقسیم کرنے کی تقریب منعقد ہوئی، جس میں اسسٹنٹ کمشنر سبی منصور علی شاہ کی سربراہی میں متعلقہ 09 اسکولوں کے سربراہان کے حوالے سامان کیا گیا۔ اس موقع پر ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر عبدالستار لانگو بھی موجود تھے۔ تقریب کے دوران کتابیں، کاپیاں، اسٹیشنری، اور دیگر تعلیمی ضروریات کا سامان فراہم کیا گیا، جس سے اساتذہ اور طلبائ کو تعلیمی سرگرمیاں بہتر انداز میں جاری رکھنے میں مدد ملے گی۔ شرکائ نے اس اقدام کو تعلیمی فروغ کے لیے اہم قرار دیا اور کہا کہ کلسٹر سطح پر سامان کی فراہمی سے سرکاری اسکولوں میں تعلیم کے معیار کو بہتر بنانے میں نمایاں بہتری آئے گی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7046/2025
نصیرآباد23ستمبر ۔ ڈپٹی کمشنر نصیرآباد منیر احمد خان کاکڑ کے احکامات کی روشنی میں اسسٹنٹ کمشنر ڈیرہ مراد جمالی بہادر خان کھوسہ نے شہر کی خوبصورتی کے لیے عملی اقدامات کا سلسلہ شروع کر دیا ہے۔ کارروائی کے دوران نیو بس اڈے اور ایپکا کالونی مارکیٹ کے سامنے بنائی گئی تجاوزات کو بھاری مشینری کی مدد سے مسمار کردیا گیا جبکہ منی پٹرول پمپ سمیت دیگر غیر قانونی تعمیرات کو بھی اکھاڑ دیا گیا۔تحصیلدار معظم علی جتوئی بھی ان کے ہمراہ تھے اس موقع پر اسسٹنٹ کمشنر نے واضح کیا کہ شہر کی خوبصورتی اور مفاد عامہ میں تمام اقدامات کیے جا رہے ہیں تاکہ غیر قانونی تجاوزات کو مکمل طور پر ختم کیا جائے اور شہر کے حسن کو مزید نکھارا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ دکانوں کے سامنے بنائی جانے والی تجاوزات نہ صرف شہر کی خوبصورتی کو ماند کر رہی ہیں بلکہ شہریوں کی مشکلات میں بھی اضافہ کرتی ہیں، لہٰذا ان کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جا رہی ہے اور اس عمل کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔ کارروائی کے دوران دکانداروں کو سخت تنبیہ بھی کی گئی کہ وہ اپنی حدود میں رہ کر کاروبار کریں بصورت دیگر مزید سخت اقدامات کیے جائیں گے۔ واضح رہے کہ نصیرآباد ضلع انتظامیہ شہر کی خوبصورتی کو بہتر بنانے اور غیر قانونی تجاوزات کے خاتمے کے لیے روزانہ کی بنیاد پر اقدامات کر رہی ہے۔ عوام کی جانب سے تجاوزات کے خلاف اس سلسلے کو بھرپور سراہا گیا ہے اور شہریوں نے انتظامیہ کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس اقدام سے شہر کی حالت بہتر ہوگی اور ٹریفک کی روانی سمیت دیگر مسائل بھی حل ہوں گے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿

خبرنامہ نمبر7047/2025
کوئٹہ23ستمبر۔, پشتون انٹرنیشنل کلچر ڈے کی مناسبت سے پشتو اکیڈمی کوئٹہ کے زیر اہتمام علمی و ادبی تقریب کا اہتمام کیا گیا۔جسمیں پشتو اکیڈمی کے چیئرمین حافظ رحمت نیازی کی صدارت میں سیکرٹری ائی ٹی ایاز مندوخیل, نقاد ومحقق عبدالکریم بریالی, پشتو اکیڈمی کے وائس چیئرمین عبداللہ جان اور عبدالکریم امیر نے تحقیقی, علمی, ثقافتی اور ادبی لیکچرز دئیے۔ تقریب میں سیاسی رہنماوں, سماجی کارکنان, ادیبوں,لکھاریوں, طلبہ و طالبات اور مختلف مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والوں نے بڑی تعداد شرکت کی۔ شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے 23 ستمبر کو پشتون انٹرنیشنل کلچر ڈے کے اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ثقافت کسی بھی قوم کا سرمایہ اور پہچان ہوتا ہے۔ اسکے بغیر کسی بھی قوم کی شناخت و وجود اپنی اہمیت کھو دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ثقافت ترقی کا مترادف و ہم معنی لفظ ہے۔ موجودہ تقاضوں اور ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنی ثقافت کو فروغ دینا اور نئی نسل کو اس سے روشناس کرانا نا گزیر ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7048/2025
نصیرآباد23ستمبر۔,: ڈپٹی کمشنر منیر احمد خان کاکڑ کی زیر صدارت پولیو جائزہ اجلاس منعقد، پولیو مہم کو موثر بنانے کے لیے اقدامات پر زور واضح رہے کہ آج ڈپٹی کمشنر نصیرآباد منیر احمد خان کاکڑ کی زیر صدارت پولیو جائزہ اجلاس منعقد ہوا، جس میں پولیو مہم کی کارکردگی، درپیش مسائل اور ان کے پائیدار حل کے حوالے سے تفصیل سے غور و خوض کیا گیا۔اجلاس میں ڈپٹی ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر زہیرخان، ڈبلیوایچاوکےنمائندگان، پی ایس منظور شیرازی سمیت دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔اجلاس کے دوران گزشتہ پولیو مہم کی کامیابی اور مانیٹرنگ رپورٹس کا جائزہ لیا گیا جبکہ مہم کے دوران پیش آنے والے چیلنجز اور ان کے پائیدار حل کے لیے مختلف تجاویز پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ڈپٹی کمشنر منیر احمد خان کاکڑ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پولیو کے خلاف جنگ کو جہاد سمجھ کر لڑنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولیو ایک خطرناک بیماری ہے جس کے خاتمے کے لیے تمام اداروں کو مل کر سنجیدہ اقدامات اٹھانے ہوں گے۔ “ہم اپنے صوبے اور ملک کو پولیو سے پاک بنانے کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے اور اس سلسلے میں کسی بھی قسم کی کوتاہی ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی۔انہوں نے محکمہ صحت اور متعلقہ اداروں کو ہدایت کی کہ آئندہ پولیو مہم کے دوران درپیش مسائل سے بچنے کے لیے پیشگی منصوبہ بندی کی جائے، فیلڈ اسٹاف کو بھرپور معاونت فراہم کی جائے اور ہر سطح پر نگرانی کا نظام مضبوط کیا جائے اس سلسلے میں سستی ناقابل برداشت ہوگی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7049/2025
گوادر: 23ستمبر۔اسسٹنٹ کمشنر سعد کلیم ظفر کی ہدایت پر پرائس کنٹرول کمیٹی نے شہر میں چکن اور سبزیوں کی دکانوں کا معائنہ کیا۔ دورے کے دوران خصوصاً مرغی کے گوشت کی قیمتوں پر توجہ دی گئی، جس کا سرکاری نرخ فی کلو 700 روپے مقرر کیا گیا۔کمیٹی نے اس موقع پر مختلف سبزیوں، پھلوں اور روزمرہ استعمال کی اشیاء کا بھی جائزہ لیا۔ ٹیم نے سرکاری نرخ نامے کی موجودگی، صفائی کی صورتحال، اشیاء کی ایکسپائری ڈیٹ، معیار، ایس او پیز پر عملدرآمد اور مارکیٹوں کے دیگر مسائل کا باریک بینی سے معائنہ کیا۔انتظامیہ کا کہنا ہے کہ حکومت بلوچستان کی اولین ترجیح شہریوں کو زیادہ سے زیادہ ریلیف اور بنیادی سہولیات فراہم کرنا ہے، اور اس مقصد کے لیے مارکیٹوں کی باقاعدہ نگرانی جاری رہے گی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7050/2025
گوادر :23ستمبر۔ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل ڈاکٹر عبدالشکور نے گورنمنٹ گرلز پرائمری اسکول جدید کا دورہ کیا۔ یہ دورہ گزشتہ ہفتے ڈسٹرکٹ ایجوکیشن گروپ (DEG) کے اجلاس میں ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر (خواتین) بلقیس سلیمان کی جانب سے اٹھائے گئے نکات کے بعد کیا گیا۔ اس موقع پر ڈی ای او (خواتین) اور وارڈ کونسلر بھی ان کے ہمراہ موجود تھیں۔اسکول کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ یہ ادارہ ایک پرانی عمارت اور شہر کے گنجان علاقے میں قائم ہے، جہاں اسمبلی کے لیے مناسب جگہ اور واش رومز دستیاب نہیں، جبکہ موجودہ عمارت بھی خستہ حالی کا شکار ہے۔ڈی ای او (خواتین) اور وارڈ کونسلر نے تجویز دی کہ محکمہ تعلیم کے لیے اس اسکول کی الگ زمین الاٹ کی جائے تاکہ نئی عمارت تعمیر کرکے ادارے کو بہتر سہولیات کے ساتھ مستقبل میں منتقل کیا جا سکے۔ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر نے ڈی ای او (خواتین) کو ہدایت کی کہ اس حوالے سے باقاعدہ کیس تیار کیا جائے، جس کی ڈپٹی کمشنر آفس جانب سے بھرپور پیروی کی جائے گی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7050/2025
کوئٹہ 23 ستمبر۔ ڈپٹی کمشنر کوئٹہ مہر اللہ بادینی کی زیر صدارت کوئٹہ میں خسرہ سے بچاو کے ٹیکہ جات کی مہم کے حوالے سے ایک اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں ڈپٹی ڈی ایچ او ڈاکٹر بابر شائد، ڈویڑنل آفیسر ڈبلیو ایچ او، این اسٹاف ای پی آئی، ڈسٹرکٹ کوآرڈینیٹر اے کے یو، ڈسٹرکٹ پولیو آفیسر سمیت دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔اجلاس میں بتایا گیا کہ خسرہ سے بچاو کی مہم 17 نومبر سے شروع ہوکر 29 نومبر تک جاری رہے گی، جس کے دوران ضلع بھر میں پانچ سال سے کم عمر بچوں کو خسرہ سے بچاو کے ٹیکے لگائے جائیں گے۔ اجلاس میں مہم کے موثر اور کامیاب انعقاد کے لیے جامع پلان مرتب کیا گیا اور متعلقہ محکموں کو بھرپور تعاون کی ہدایت دی گئی۔ڈپٹی کمشنر کوئٹہ نے کہا کہ خسرہ سے بچاو کے ٹیکہ جات کی مہم بچوں کی صحت کے تحفظ کے لیے انتہائی اہم ہے، لہٰذا اس مہم کو کامیاب بنانے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔ انہوں نے والدین سے بھی اپیل کی کہ وہ اپنے بچوں کو مہم کے دوران لازمی طور پر خسرہ سے بچاو کے ٹیکے لگوائیں تاکہ انہیں اس موذی مرض سے محفوظ رکھا جاسکے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿