News

12th-August-2025

خبرنامہ نمبر5481/2025
کوئٹہ، 12 اگست ۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ ملک کی ساٹھ فیصد آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے جو پاکستان کا روشن مستقبل ہیں انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے بلوچستان میں پہلی یوتھ پالیسی تشکیل دی ہے اور اسے پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام میں شامل کر دیا ہے تاکہ نوجوانوں کی ترقی اور انہیں آگے بڑھنے کے بہتر مواقع فراہم کیے جا سکیں عالمی یوم نوجوانان کے موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ موجودہ دور میں نوجوانوں کو مختلف چیلنجز کا سامنا ہے یہ زمانہ درست اور غلط سچ اور جھوٹ، معلومات اور گمراہ کن بیانیے کی پہچان کا دور ہے ایسے حالات میں نوجوانوں پر تحقیق کرنے اور سچائی کو سامنے لانے کی بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے انہوں نے کہا کہ نوجوان معاشرتی امور خصوصاً سوشل میڈیا سے متعلق معاملات میں تحقیق کر کے سچ کی ترویج کریں اور فروغ دیں کیونکہ یہ ہمارا دینی، اخلاقی، قبائلی اور معاشرتی فریضہ ہے انہوں نے کہا کہ میں نے روزِ اول سے اپنے نوجوانوں سے وعدہ کیا تھا کہ کوئی نوکری فروخت نہیں ہونے دوں گا اور آج بھی اس وعدے پر قائم ہوں محکمہ تعلیم میں میرٹ فارمولہ تشکیل دے کر شفاف بھرتیاں کی گئی ہیں اسی طرح بلوچستان میں پہلی بار یوتھ اسکلز ڈویلپمنٹ پروگرام شروع کیا گیا ہے جس کی افادیت بہت وسیع ہے تاہم کچھ لوگ اس پر بلاوجہ خفگی کا اظہار کر رہے ہیں وزیر اعلیٰ نے کہا کہ جو لوگ خود بیرونِ ملک رہنا نہیں چاہتے وہ منفی پروپیگنڈا کر رہے ہیں ہر زی شعور کو اس پروپیگنڈے کو مسترد کرتے ہوئے پروگرام کے مثبت پہلووں کو اجاگر کرنا ہوگا انہوں نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ اس پروگرام کا حصہ بن کر اپنے اور اپنے خاندان کی خوشحالی کے ساتھ ساتھ ملک میں زرِمبادلہ کے حصول کے لیے کردار ادا کریں وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے بتایا کہ حکومت طلبہ کو انٹرن شپ اور نوجوانوں کو آسان اقساط پر قرضے فراہم کر رہی ہے بلا سود قرضہ پروگرام میں جنوبی سرحدی علاقوں کے نوجوانوں کو ترجیح دی جا رہی ہے تاکہ انہیں غیر قانونی اسمگلنگ سے نکال کر باعزت روزگار کی طرف مائل کیا جا سکے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ نوجوانوں کا مستقبل اسمگلنگ کے لیے استعمال ہونے والی گاڑی “زمباد” نہیں بلکہ قانونی تجارت کے ذریعے ترقی اور معاشی استحکام ہے انہوں نے کہا کہ نوجوان مختلف شعبوں میں بزنس پلان لے کر آئیں ۔حکومت اخوت اور بی آر ایس پی کے ساتھ مل کر انہیں تجارتی وسائل فراہم کرے گی ہم نوجوانوں کو فیصلہ سازی اور معاشی طور پر مستحکم بنا کر اپنے پاوں پر کھڑا کریں گے میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ مایوسی کفر ہے اس لیے نوجوانوں کو کبھی مایوس نہیں ہونا چاہیے بیڈ گورننس کی وجہ سے نوجوانوں اور ریاست کے درمیان جو خلیج پیدا ہوئی ہے اسے بات چیت اور ڈائیلاگ کے ذریعے ختم کرنے کی ضرورت ہے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بلوچ نوجوانوں کو سوچنا اور تحقیق کرنی ہوگی کہ انہیں ایک لاحاصل جنگ کی طرف دھکیلا جا رہا ہے پاکستان ایک منظم اور باوقار فوج کا حامل ملک ہے اور ایسی فوج کے ہوتے ہوئے پاکستان کبھی نہیں ٹوٹ سکتا انہوں نے کہا کہ اس جنگ کا نتیجہ صرف خونریزی، بھائی کو بھائی سے لڑانے، تعلیمی ادارے اور اسپتال بند کرنے کے سوا کچھ نہیں ، بلوچستان پسماندہ ضرور ہے مگر اس پسماندگی کے خاتمے کے دیگر طریقے ہیں انہوں نے کہا کہ پسماندگی صرف بلوچستان یا پاکستان کا مسئلہ نہیں بلکہ دنیا کے مختلف حصوں میں غیر متوازن ترقی کے مسائل موجود ہیں بہتر گورننس میرٹ کے فروغ اور شفافیت کے ذریعے مسائل حل کیے جا سکتے ہیں اور صوبائی حکومت اس سمت میں عملی اقدامات کر رہی ہے پی ایس ڈی پی کو نوجوانوں کی ضروریات سے ہم آہنگ کیا گیا ہے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ نوجوانوں کا سب سے بڑا مسئلہ نوکریوں کی تخلیق سے متعلق ہے تاہم یہ واضح ہے کہ حکومت سرکاری شعبوں میں نوکریاں تخلیق کرنے کی مشینری نہیں بلکہ روزگار کے حصول کے مواقعوں اور درست سمت میں رہنمائی فراہم کرنے کی ذمہ دار ہے تاکہ نوجوانوں کو باعزت روزگار حاصل ہو سکے میر سرفراز بگٹی نے بلوچستان کے نوجوانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ اپنے صوبے، والدین، عزیز و اقارب اور حکومت کا قیمتی سرمایہ ہیں آپ نے خود کو ان چیلنجز کے لیے تیار کرنا ہے جو جدید دور میں آپ کے سامنے ہیں انہوں نے کہا کہ ریاستِ پاکستان سے محبت ایمان کا جز ہےنوجوان آگے بڑھیں اور حکومتی اقدامات سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنے معاشی استحکام اور ملک کی ترقی کے لیے سرگرم کردار ادا کریں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5482/2025
لورالائی12اگست ۔ کمشنر لورالائی ڈویژن، ولی محمد بڑیچ نے ٹیچنگ ہسپتال لورالائی کا تفصیلی دورہ کیا۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ اسسٹنٹ کمشنر لورالائی ندیم اکرم و دیگر افسران تھے انہوں نے ٹیچنگ ہسپتال لورالائی کے مختلف شعبہ جات اور وارڈز کا معائنہ کیا، جن میں ایمرجنسی وارڈ، میڈیکل وارڈ ، میڈیکل اسٹور، شعبہ حادثات، اور مختلف وارڈز شامل تھے۔دورے کے دوران کمشنر لورالائی ڈویژن ولی محمد بڑیچ نے ہسپتال میں موجود سہولیات، صفائی کی صورتحال، مریضوں کو دی جانے والی طبی سہولیات اور ادویات کی فراہمی کا جائزہ لیا۔ انہوں نے ہسپتال عملے کی حاضری چیک کی اور مریضوں کی عیادت بھی کی، ان سے علاج معالجے کے بارے میں بھی دریافت کیا۔کمشنر نے ہسپتال انتظامیہ کو ہدایت کی کہ مریضوں کو بہتر سہولیات فراہم کی جائیں اور عملہ اپنی حاضری کو یقینی بنائے۔ انہوں نے مریضوں کو ہر ممکن ریلیف دینے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ صحت کے شعبے میں کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔انہوں نے صفائی کے معیار کو مزید بہتر بنانے کی ہدایت دی اور کہا کہ ہسپتال کا ماحول مریضوں کے لیے صحت مند اور خوشگوار ہونا چاہیے۔ کمشنر نے کہا کہ حکومت صحت کے شعبے میں بہتری کے لیے سنجیدہ اقدامات کر رہی ہے، اور تمام متعلقہ افسران اپنی ذمہ داریاں ایمانداری سے نبھائیں۔تاکہ غریب عوام کو ریلیف فراہم کیا جا سکے.بعد ازاں کمشنر لورالائی ڈویژن، ولی محمد بڑیچ نے پولیس لائن میں قائم مالخانہ کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے وہاں موجود اسلحہ کا معائنہ کیا۔ دورے کے دوران کمشنر نے اسلحہ کی درست ترتیب، ریکارڈ کی مکمل دستیابی اور اس کی حفاظت کے انتظامات کا جائزہ لیا۔انہوں نے مالخانے میں صفائی ستھرائی کو مزید بہتر بنانے اور سیکیورٹی اقدامات کو مو¿ثر بنانے پر زور دیا۔ کمشنر نے متعلقہ افسران کو ہدایت دی کہ اسلحہ کی حفاظت اور ریکارڈ کی درستگی میں کسی قسم کی غفلت برداشت نہیں کی جائے گی، اور مالخانہ کی نگرانی کے نظام کو مزید فعال بنایا جائے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5483/2025
کوہلو 12 اگست۔ ڈپٹی کمشنر کوہلو عظیم جان دمڑ نے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال کوہلو کے مختلف شعبہ جات کا تفصیلی دورہ کیا۔ دورے کے دوران انہوں نے شعبہ حادثات, فیمیل وارڈ، لیبارٹری، سب اسٹور اور او پی ڈی سمیت ہسپتال کے دیگر شعبوں کا معائنہ کیا۔ اس موقع پر ایم ایس ڈاکٹر اصغر مری نے ڈپٹی کمشنر کو ہسپتال کے انتظامی اور طبی امور پر تفصیلی بریفنگ دی۔ ڈاکٹر اصغر مری نے بریفنگ میں بتایا کہ مریضوں کو بہتر طبی سہولیات کی فراہمی کے لیے ہسپتال میں عملہ ہمہ وقت موجود ہے، جبکہ ایمرجنسی وارڈ میں جدید طبی آلات اور ادویات کی دستیابی یقینی بنائی گئی ہے۔ ڈپٹی کمشنر عظیم جان دمڑ نے ہسپتال میں فراہم کی جانے والی سہولیات پر اطمینان کا اظہار کیا اور ایم ایس و عملہ کو شاباشی دی جبکہ مزید بہتری کے لیے ضروری ہدایات بھی جاری کیں۔ انہوں نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ کی اولین ترجیح عوام کو معیاری اور بروقت علاج معالجے کی سہولیات فراہم کرنا ہے عوام کو صحت کے بنیادی سہولیات کے فراہمی میں کسی قسم کا سمجھوتا نہیں کیا جائے گا غفلت برتنے والے عملہ اور ڈاکٹروں کے خلاف فوری کاروائی کی جائیگی اس موقع پر انہوں نے ہسپتال کے عملے کو مریضوں کے ساتھ خوش اخلاقی اور بہتر سروس مہیا کرنے کی تلقین بھی کی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5484/2025
جعفرآباد12اگست ۔کمشنر نصیرآباد ڈویژن صلاح الدین نورزئی نے ضلع جعفرآباد کا دورہ کیا، ڈپٹی کمشنر آفس پہنچنے پر پولیس کے چاق و چوبند دستے نے انہیں سلامی دی، کمشنر صلاح الدین نورزئی نے ڈی سی آفس کے احاطے میں پودا بھی لگایا۔ بعد ازاں ان کی زیر صدارت ضلع جعفرآباد کے آفیسران کا اجلاس منعقد ہوا۔ جس میں ڈپٹی کمشنر خالد خان نے انہیں ضلع بھر میں مفاد عامہ میں جاری ترقیاتی منصوبوں اور دیگر امور کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کمشنر نصیرآباد ڈویژن صلاح الدین نورزئی نے کہا کہ تمام ضلعی افیسران اپنی تمام تر توجہ عوامی مسائل کے حل پر مرکوز کریں تاکہ عوام کو حکومتی ثمرات میسر آسکیں، تعلیم، صحت، آبنوشی، سکیورٹی، شہر کی صفائی ستھرائی، ایریگیشن سمیت تمام محکموں پر گہری نظر رکھی جائے، عوام کو ان کی دہلیز پر صاف پانی کی فراہمی یقینی بنائی جائے اور ضلع میں نئی اسکیمات پر خصوصی توجہ دی جائے۔ انہوں نے یقین دیہانی کرائی کہ ضلعی اور ڈویڑنل انتظامیہ تمام محکموں کو ہر قسم کی معاونت فراہم کرے گی، ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر میں صفائی ستھرائی کا خاص خیال رکھا جائے، مختلف اسکولوں کو ماڈل کے طور پر بنایا جائے جہاں صفائی کے ساتھ تعلیمی معیار میں بھی بہتری لائی جائے۔بند سکولوں کو کھولنا ضلعی انتظامیہ اور محکمہ ایجوکیشن جعفرآباد کے آفیسرز کی زمہ داری ہے تاکہ بند سکولوں کو فعال کرکے بچوں کے بہتر مستقبل کو سنوارا جاسکے کمشنر نے کہا کہ جب تک افیسران جان، مال اور وقت نہیں دیں گے عوامی مسائل حل نہیں ہوں گے، ڈپٹی کمشنر تمام محکموں کے جاری مفاد عامہ میں اقدامات کا باریک بینی سے جائزہ لیں، سست روی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی، تمام ڈسٹرکٹ محکمے اپنی کارکردگی بہتر بنانے کے لیے ٹھوس اقدامات کریں، افسران کے تمام امور فیلڈ میں نظر آنے چاہئیں۔ تاکہ عام آدمی براہِ راست ان سے مستفید ہو سکے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر54815/2025
جعفرآباد12اگست ۔کمشنر نصیرآباد ڈویژن صلاح الدین نورزئی نے ڈپٹی کمشنر جعفرآباد خالد خان کے ہمراہ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال کا دورہ کیا دورے کے موقع پر انہوں نے لیبارٹری۔ڈینٹل یونٹ چلڈرن وارڈ ایکسرے روم میل فیمیل وارڈز نرسری یونٹ فارمیسی سمیت دیگر تمام شعبوں کا باریک بینی کے ساتھ جائزہ لیا اس موقع پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر حضور بخش اسسٹنٹ کمشنر چوہدری ارسلان ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر ایاز حسین جمالی چیف آفیسر میونسپل کارپوریشن احمد نواز جتک پی پی ایچ آئی کے ڈی ایس ایم طارق شہباز کٹوہر سمیت دیگر آفیسران موجود تھے ایم ایس ڈاکٹر محمد رفیق گھنیہ نے عوام کو دی جانے والی طبی سہولیات و درپیش مسائل کے متعلق آگاہی فراہم کی کمشنر نصیرآباد ڈویژن صلاح الدین نورزئی نے عام آدمی کو دی جانی والی طبی سہولیات و سول ہسپتال انتظامیہ کی کارکردگی کو سراہایا اور ہدایات دیں کہ دکھی انسانیت کی خدمت عبادت سمجھ کر سرانجام دیں تاکہ لوگوں کو بہتر معنوں میں خدمت کی جاسکے ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف اپنی خدمات ور حاضری میں کوئی کسر نہ چھوڑیں دور دراز علاقوں سے آنے مریضوں کی داد رسی کرنا ڈاکٹر کی اولین ذمہ داریوں کا حصہ ہے انہوں نے کہا کہ حکومت طب کے شعبے میں بہتری لانے کے لیے ٹھوس بنیادوں پر اقدامات کررہی ہے اس لیے ضروری ہے کہ تمام طبی سہولیات لوگوں تک پہنچائی جائے بالخصوص خواتین کو جو طبی مسائل پیش آ رہے ہیں ان پر خصوصی توجہ دی جائے لیڈی ڈاکٹر کسی صورت لاپرواہی نہ برتیں زچگی کے دوران انتہائی ضروری اقدامات کیے جائیں تاکہ ماں اور بچے کی زندگی کو محفوظ رکھا جا سکے۔ضلعی انتظامیہ روزانہ کی بنیاد پر ضلع بھر کے تمام طبی مراکز کا دورہ کرتے رہیں اور عوام کو جو مشکلات درپیش آرہی ہیں ان کے تدارک کے لیے اقدامات کیے جائیں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5486/2025
سبی 12 اگست ۔ یومِ آزادی پاکستان کے مناسبت سے سبی میں ڈپٹی کمشنر میجر (ر) الیاس کبزئی کی قیادت میں شاندار فلیگ مارچ کا انعقاد کیا گیا۔ مارچ میں پولیس، لیویز اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے دستوں نے بھرپور شرکت کی۔ فلیگ مارچ کا مقصد جشنِ آزادی کے موقع پر امن و امان کی فضا قائم رکھنا اور عوام میں قومی یکجہتی و حب الوطنی کا جذبہ اجاگر کرنا تھا۔ اس موقع پر ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ 14 اگست ہماری آزادی اور قربانیوں کی یاد دلاتا ہے، جسے ہم جوش و خروش سے منائیں گے اور عوام کے جان و مال کے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5487/2025
کوئٹہ12اگست ۔ کمشنر کوئٹہ ڈویژن شاہزیب خان کاکڑ کی زیر صدارت غیر قانونی مقیم افغان باشندوں کے خلاف کارروائی کے حوالے سے اہم اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں ڈپٹی کمشنر کوئٹہ کیپٹن (ر) مہر اللہ بادینی، اسسٹنٹ کمشنر پولیٹیکل کوئٹہ ڈویژن کلیم اللہ، پولیس، ایف آئی اے، نادرا، اسپیشل برانچ، پی ٹی اے، محکمہ داخلہ اور دیگر متعلقہ اداروں کے افسران شریک ہوئے۔جبکہ ڈپٹی کمشنر قلعہ عبداللہ ،ڈپٹی کمشنر پشین اور ایس پی پشین نے آن لائن موجود تھے۔ اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ پولیس، ایف سی اور انتظامیہ کی مشترکہ کارروائیوں کے نتیجے میں اب تک 30 ہزار سے زائد غیر قانونی افغان باشندوں کو وطن واپس بھیجا جا چکا ہے۔ مزید کہا گیا کہ تمام اداروں کے درمیان قریبی رابطے کے ذریعے کارروائی کو مزید تیز کیا جا رہا ہے۔کمشنر کوئٹہ ڈویژن نے ہدایت کی کہ تمام غیر قانونی مہاجرین اور غیر قانونی مقیم اور اے سی سی فہرست میں شامل افراد کا مکمل ڈیٹا مرتب کیا جائے تاکہ کارروائی میں آسانی ہو۔ انہوں نے روزانہ کی بنیاد پر آپریشن جاری رکھنے، غیر قانونی باشندوں کے بینک اکاو¿نٹس اور موبائل سمز کا ریکارڈ اکٹھا کرنے، اور مقامی معتبرین و معززین کو اعتماد میں لے کر پرامن ماحول میں آپریشن کرنے کی ہدایت دی۔انہوں نے کہا کہ کارروائی کے دوران خواتین اور بچوں کا خاص خیال رکھا جائے اور تمام ادارے باہمی مشاورت سے ایسا لائحہ عمل مرتب کریں جو غیر قانونی باشندوں کی واپسی ہر صورت ممکن بنائے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5488/2025
قلات 12اگست ۔ ڈپٹی کمشنر کیپٹن ریٹائرڈ جمیل بلوچ کے زیرصدارت14 اگست یوم آزادی معرکہ حق کی تقریبات کی تیاریوں کے سلسلے میں اہم اجلاس منعقد ہوااجلاس میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر شاہنواز بلوچ سمیت تمام محکموں کے سراہان نے شرکت کی جلاس میں 14 اگست یوم آزادی کے تقریبات کے تیاریوں کے مناسبت سے تفصیلی تبادلہ خیال کیاگیا ڈپٹی کمشنر جمیل بلوچ نے کہا کہ یوم آزادی قومی جوش وجزبے کے ساتھ منایاجائیگا ۔اس سلسلے میں پرچم کشائی اور ریلی کا انعقاد کیاجائیگا تمام دفاتر اور عوامی مقامات پر چراغان کیاجائیگا اسکولوں اور کالجوں میں رنگارنگ تقریبات کا انعقاد کیاجائیگا مختلف کھیلوں کا انعقاد بھی کیاجائیگا ڈی سی قلات نے کہا کہ14 اگست ہمارا تاریخی دن ہے جس دن ہمارے بزرگوں نے قربانیاں دے کر ایک آزاد وطن حاصل کیا اس لیے اس دن کو پوری عقیدت اور محبت سے منانا ہر شہری کا فرض ہے ۔ ڈپٹی کمشنر نے تمام سرکاری و نیم سرکاری اداروں کو ہدایت کی کہ یوم آزادی کے موقع پر اپنی عمارتوں کو برقی قمقموں اور رنگا رنگ لائٹس سے مزین کریں تاریخی شہر قلات کی مرکزی شاہراہوں، چوراہوں اور اہم عمارتوں پر قومی پرچم او بینرز آویزاں کیے جائیں۔اس کے ساتھ ساتھ، اسکولوں کالجوں اور دیگر تعلیمی اداروں میں تقاریب، ملی نغمے، تقریری مقابلے اور خصوصی پرچم کشائی کی تقاریب منعقد کی جائیں تاکہ نئی نسل کو آزادی کی اہمیت سے روشناس کرایا جا سکے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ میونسپل کمیٹیاں صفائی ستھرائی کے خصوصی انتظامات کریں گی، سڑکوں اور بازاروں کو سجا کر عوامی شمولیت کو یقینی بنایا جائے گا۔ڈپٹی کمشنر نے تمام محکموں کے افسران کو ہدایت دی کہ یوم آزادی کے موقع پر اپنے فرائض خوش اسلوبی سے انجام دیں تاکہ تقریبات میں کوئی کمی نہ رہ جائے اجلاس کے موقع پر ڈپٹی کمشنر نے اس امید کا اظہار کیا کہ ضلع قلات کے عوام قومی جذبے کے ساتھ یوم آزادی کی تقریبات میں بھرپور حصہ لیں گے اور وطن سے اپنی محبت کا عملی ثبوت پیش کریں اجلاس میں ڈپٹی کمشنر نے شرکا ءپر زور دیا کہ یوم آزادی کی تقریبات قومی جوش و خروش اور بھرپور ولولے کے ساتھ منائی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ 14 اگست ہمارا تاریخی دن ہے جس دن ہمارے بزرگوں نے قربانیاں دے کر ایک آزاد وطن حاصل کیا، اس لیے اس دن کو پوری عقیدت اور محبت سے منانا ہر شہری کا فرض ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿

خبرنامہ نمبر5489/2025
کوئٹہ، 12 اگست ۔ گوادر میں قلتِ آب اور برقی مسائل کے مستقل حل کے لیے پائیدار بنیادوں پر قابل عمل اقدامات کی ضرورت ہے تاکہ یہ مسائل بار بار جنم نہ لیں اور عوام کو مشکلات سے نجات حاصل ہو اس عزم کا اظہار وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے گوادر میں پانی کی کمی سے متعلق ایک اعلیٰ سطح اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا اجلاس کی صدارت وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی ، ترقی و اصلاحات چوہدری احسن اقبال نے کی جبکہ وزیر اعلیٰ بلوچستان نے کوئٹہ سے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی اجلاس میں وفاقی وزیر احسن اقبال کے ہمراہ وفاقی وزیر پاور ڈویژن سردار اویس احمد لغاری اور وفاقی حکومت کے اعلیٰ حکام جبکہ وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کے ہمراہ چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان، پرنسپل سیکرٹری بابر خان، سیکرٹری خزانہ عمران زرکون، سیکرٹری پی ایچ ای محمد ہاشم غلزئی اور ترجمان صوبائی حکومت شاہد رند بھی موجود تھے وزیر اعلیٰ بلوچستان نے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ گوادر میں قلتِ آب کے مسائل کی بنیادی وجہ بجلی کی بندش ہے جس کے باعث تعمیر شدہ ذخائر میں پانی کی اسٹوریج اور ترسیل میں رکاوٹ پیش آ رہی ہے انہوں نے کہا کہ گوادر میں پانی ذخیرہ کرنے کی وافر استعداد و صلاحیت موجود ہے ڈیم میں موجود ذخائر آئندہ سات ماہ تک شہریوں کی ضروریات پوری کرنے کی گنجائش رکھتے ہیں تاہم برقی تعطل کے باعث یہ پانی شہری ذخیروں اور عوام تک نہیں پہنچ پا رہا وزیر اعلیٰ نے بتایا کہ صوبائی حکومت جی پی اے کے ڈی سیلینیشن واٹر پلانٹ سے یومیہ فی گیلن کے حساب سے پانی فراہمی کے لیے ادائیگیاں کر رہی ہے جبکہ اس سلسلے میں تین ماہ کی پیشگی ادائیگی بھی کی جا چکی ہے انہوں نے کہا کہ موجودہ بحران پانی کی کمی کا نہیں بلکہ بجلی کی مسلسل بندش کا نتیجہ ہے اور پانی کی بلا تعطل ترسیل صرف اسی صورت ممکن ہے جب بجلی کی بلا تعطل فراہمی یقینی بنائی جائے میر سرفراز بگٹی نے خبردار کیا کہ اگر آئندہ سات ماہ تک بارشیں نہ ہوئیں تو پانی کے بحران میں شدت آ سکتی ہے اس لیے برقی اور آبی مسائل کے مستقل اور پائیدار حل کی طرف فوری پیش رفت ضروری ہے انہوں نے اس امر پر زور دیا کہ وفاقی اور صوبائی ادارے باہمی رابطے اور منصوبہ بندی کے ذریعے ان مسائل کو جلد از جلد حل کریں تاکہ گوادر کے عوام کو درپیش مشکلات کم کی جا سکیں انہوں نے کہا کہ صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے وہ ذاتی طور پر گوادر جاررہے ہیں تاکہ اقدامات کا جائزہ لیکر انہیں بار آور بنایا جا سکے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5490/2025
کوئٹہ، 12 اگست ۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان کی مشیر برائے ترقی نسواں ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے کہا ہے کہ نوجوان کسی بھی معاشرے کا سب سے قیمتی سرمایہ ہیں اور ان کی تعلیم، ہنر مندی اور معاشی بااختیاری کے بغیر پائیدار ترقی ممکن نہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے عالمی یوم نوجوانان کے موقع پر اپنے جاری بیان میں کیا انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے نوجوان باصلاحیت اور محنتی ہیں ریاست ان کے لیے بہتر مواقع فراہم کرنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے کہا کہ تعلیم، ہنر اور روزگار نوجوانوں کو بااختیار بنانے کے بنیادی ستون ہیں۔ حکومت بلوچستان کی ترجیح ہے کہ نوجوان خصوصاً خواتین کو ایسی سہولیات اور مواقع فراہم کیے جائیں جن سے وہ نہ صرف ذاتی بلکہ معاشرتی اور معاشی ترقی میں فعال کردار ادا کر سکیں انہوں نے بتایا کہ صوبائی حکومت نے نوجوان خواتین کو اپنے کاروبار کے آغاز کے لیے بلا سود قرضوں کی فراہمی کا منصوبہ تیار کیا ہے، تاکہ وہ اپنے معاشی سفر کا آغاز خودمختاری کے ساتھ کر سکیں۔ اس کے علاوہ خواتین کو معاشی استحکام فراہم کرنے کے لیے بلوچستان کا پہلا ویمن انڈومنٹ فنڈ قائم کیا گیا ہے جو خواتین کے کاروباری منصوبوں اور معاشی سرگرمیوں کی معاونت کرے گا مشیر برائے ترقی نسواں نے کہا کہ خواتین کے لیے الگ بازار قائم کیے جا رہے ہیں، جہاں وہ محفوظ اور سازگار ماحول میں اپنی مصنوعات کی تیاری اور فروخت کر سکیں کام کے مقامات پر خواتین کو محفوظ ماحول فراہم کرنے کے لیے انسدادِ ہراسگی قوانین کو مزید موثر اور بہتر بنایا جا رہا ہے، تاکہ خواتین بلا خوف و خطر اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریاں انجام دے سکیں انہوں نے کہا کہ کمیشن آن اسٹیٹ آف ویمن کو فعال بنایا جا رہا ہے تاکہ خواتین کے حقوق کے تحفظ اور ان کے مسائل کے حل کے لیے مربوط اور مو¿ثر اقدامات یقینی بنائے جا سکیں ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے زور دیا کہ نوجوان خواتین کی شمولیت کے بغیر معاشرتی ترقی ممکن نہیں انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی باصلاحیت خواتین اپنی محنت، قابلیت اور ہنر سے نہ صرف ملکی بلکہ عالمی سطح پر بھی اپنا لوہا منوا رہی ہیں۔ ہنرمند خواتین معیشت کا ایک اہم ستون بن کر ملک و قوم کی ترقی میں نمایاں کردار ادا کر رہی ہیں، اور حکومت بلوچستان ان کی حوصلہ افزائی اور معاونت کے لیے پرعزم ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5491/2025
کوئٹہ،12 اگست: بلوچستان سرمایہ کاری بورڈ اور فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی) کے اشتراک سے رواں ماہ کراچی میں بلوچستان گرین انرجی اینڈ انڈسٹریل ڈویلپمنٹ کانفرنس کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔ اس اہم تقریب میں دوست ممالک کے سفارتکاروں سمیت ملکی و غیر ملکی سرمایہ کاروں کی بڑی تعداد شریک ہوگی۔کانفرنس میں بلوچستان کے محکمہ توانائی اور محکمہ صنعت کی جانب سے مختلف نئے منصوبوں کا باضابطہ آغاز کیا جائے گا۔ ان منصوبوں کا مقصد صوبے میں سرمایہ کاری کو فروغ دینا، قابلِ تجدید توانائی کے ذرائع سے استفادہ بڑھانا اور صنعتی ترقی کے لیے نئے مواقع پیدا کرنا ہے۔کانفرنس کی تیاریوں کا جائزہ لینے کے لیے گزشتہ روزبلوچستان سرمایہ کاری بورڈ کے وائس چیئرمین بلال خان کاکڑ کی زیر صدارت یہاں ایک اجلاس منعقد ہوا، جس میں فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے چیئرمین ایڈوائزری بورڈ میاں زاہد حسین نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔ اجلاس میں کانفرنس کے انتظامات اور پروگرام کے خدوخال پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔اس موقع پر بلال خان کاکڑ نے کہا کہ یہ ایک اعلیٰ سطح کی کانفرنس ہوگی جو نہ صرف ملکی بلکہ بین الاقوامی سرمایہ کاروں کو بلوچستان میں موجود مواقع اور امکانات کے بارے میں آگاہی فراہم کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان پاکستان کا مستقبل ہے۔ یہاں معدنیات، توانائی، زراعت، سیاحت اور صنعت کے شعبوں میں سرمایہ کاری کے لامحدود مواقع موجود ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ ملکی و غیر ملکی سرمایہ کار یہاں آئیں، دیکھیں اور ان مواقع سے فائدہ اٹھائیں۔بلال خان کاکڑ نے کہا کہ اس کانفرنس کے ذریعے بلوچستان کا مثبت اور ترقی پسند چہرہ دنیا کے سامنے آئے گا، جس سے نہ صرف سرمایہ کاری بڑھے گی بلکہ روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے اور صوبے کی معیشت مضبوط ہوگی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
Quetta, August 12 — The Balochistan Board of Investment, in collaboration with the Federation of Pakistan Chambers of Commerce and Industry (FPCCI), is organizing the Balochistan Green Energy and Industrial Development
Conference in Karachi later this month. The significant event will be attended by diplomats from friendly countries as well as a large number of domestic and foreign investors.During the conference, the Balochistan Energy Department and the Industries Department will formally launch various new projects. The aim of these initiatives is to promote investment in the province, enhance the use of renewable energy sources, and create new opportunities for industrial development.To review the preparations for the event, a meeting was held yesterday under the chairmanship of Bilal Khan Kakar, Vice Chairman of the Balochistan Board of Investment. Mian Zahid Hussain, Chairman of the Advisory Board of FPCCI, participated via video link. The meeting included a detailed briefing on the arrangements and structure of the conference.On the occasion, Bilal Khan Kakar said that this would be a high-level conference that would provide both domestic and international investors with insight into the opportunities and potential that exist in Balochistan.“Balochistan is the future of Pakistan,” he said. “The province offers unlimited investment opportunities in minerals, energy, agriculture, tourism, and industry. We want domestic and foreign investors to come here, see the potential, and benefit from these opportunities.”Kakar further stated that the conference would showcase the positive and progressive image of Balochistan to the world, which would not only boost investment but also create employment opportunities and strengthen the provincial economy.
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5492/2025
کوئٹہ 12اگست ۔ بلوچستان حکومت محکمہ لوکل گورنمنٹ نے گوادر لسبیلہ لائیولی ہوڈ سپورٹ پراجیکٹ کے تعاون سے ضلع گوادر اور لسبیلہ کے چالیس یونین کونسل کے لیے ترقیاتی منصوبے تشکیل دیے ہیں۔ ان منصوبوں کی افتتاحی تقریب سے سیکریٹری لوکل گورنمنٹ عبدالرﺅف بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لوکل گورنمنٹ ڈیپارٹمنٹ حکومت بلوچستان کی ہدایات کی روشنی میں دیہی ترقی کے لیے کوششیں کررہی ہے اور اس کے لیے باقاعدہ جامع منصوبے تشکیل دیے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لوکل گورنمنٹ نے ایفاد کے مالی تعاون سے گوادر لسیبلہ لائیولی ہوڈ سپورٹ پراجیکٹ کے ذریعے دیہی ترقیاتی منصوبے تشکیل دیے گئے ہیں جو کہ اس بات کی غماض ہے کہ حکومت شراکت داری کے ذریعے مقامی آبادی کی ضروریات کے مطابق پائیدار منصوبوں کے ذریعے بلوچستان کے تمام اضلاع میں نافذکیے جائیں گے۔ سیکریٹری لوکل گورنمنٹ عبدالرﺅف بلوچ نے کہا کہ پالیسی سازی حکومتی وسائل کے بہتر استعمال کے لیے اہمیت کے حامل ہیں اگر مقامی سطح پر ہر اسٹیک ہولڈر اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرے تو بلوچستان کی دیہی ابادیوں کے لیے بہتر سہولیات کی فراہمی ممکن بنائی جاسکتی ہے۔ یونین کونسل منصوبوں کی افتتاحی تقریب سے سیکریٹری اسپورٹس اور یوتھ افیئرز درا دشتی نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ڈیپارٹمنٹ کے لیول پر پالیسی سازی کسی بھی شعبے کی ترقی کے لیے اہم کردار ادا کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مختلف سرکاری اور غیر سرکاری ادارے مقامی اور صوبائی سطح پر پراجیکٹس پر کام کررہی ہیں۔ اگر ان پراجیکٹس کے درمیان کوارڈینیشن کے ذریعے منصوبہ بندی کی جائے تو مقامی ابادیوں اور خاص کر نوجوانوں کی فلاح کے لیے کئی راستے ہموارہوسکتے ہیں۔ ڈائریکٹر لوکل گورنمنٹ گل محمد بلوچ نے شرکاہ کو یونین کونسل ڈویلپمنٹ پلان کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ پہلی دفعہ سرکاری سطح پر مقامی آبادیوں کے لیے دیہی ترقیاتی منصوبے تشکیل دیے گئے ہیں کہ جس سے بلوچستان کے اضلاع میں دیہی ترقی کے لیے مواقع پیدا ہوجائیں گے اور اداروں کے درمیان بہتر رابطہ سازی کو ممکن بنایاجاسکتاہے۔ جی ایل ایل ایس پی پروجیکٹ کے پروگرام اسپیلسٹ محمد اصف لہٹری نے کہا کہ گوادر لسبیلہ لائیولی ہوڈ سپورٹ پراجیکٹ حکومت بلوچستان اور انٹرنیشنل فنڈ فار ایگریکلچر ڈویلپمنٹ (ایفاد) کا چھ سالہ پراجیکٹ ہے جس کا مقصد ضلع گوادر اور لسبیلہ کی عوام کی زندگیوں کو بہتر بنانے اور ماہی گیری و دیہی ترقی کو فروغ دینا ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5493/2025
کوئٹہ12 اگست ۔ سیکرٹری مواصلات و تعمیرات لعل جان جعفر کے زیر صدارت زیر التواء پی سی ون روڈ اور بلڈنگز براے مالی سال 2025- 26 کے حوالے سے ایک اجلاس منعقد ہوا اجلاس میں تمام چھ زون کے چیف انجینئرز آفیسران چیف انجینئر فیڈرل پروجیکٹس اور محکمہ مواصلات و تعمیرات کے دیگر اعلیٰ حکام بھی موجود تھے اجلاس کو ہر زون کے چیف انجینئر آفیسر نے اپنے زون کے زیر التواء پی سی ون کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی اس موقع پر سیکرٹری مواصلات و تعمیرات اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہماری اولین کوشش یہ ہونی چاہیے کہ جلد از جلد زیر التواء پی سی ون کو مکمل کرکے متعلقہ فورم میں پیش کریں تاکہ ان منصوبوں کی وجہ سے صوبے کی ترقی اور انفراسٹرکچر کی بہتری پر منفی اثرات مرتب نا ہوں سیکرٹری مواصلات و تعمیرات نے تمام چیف انجینئرز آفیسران کو سختی سے ہدایات دیں زیر التواء پی سی ون کے حوالے سے کسی بھی قسم کی کمزوری یا کوتاہی نہیں برتی جائے بلکہ اس میں تیزی لائی جائے انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس وقت کم اور مقابلہ بہت سخت ہے لہذا اپنے وقت مقررہ سے بھی پہلے پہلے تمام زیر التواءپی سی ون مکمل کیے جاہیں سیکریٹری مواصلات و تعمیرات لعل جان جعفر نے مذید کہا کہ محکمہ مواصلات و تعمیرات کی بہتر کارکردگی کے حوالے سے بھی صوبائی وزیر مواصلات و تعمیرات میر سلیم احمد کھوسہ کے یہ واضح ہدایات ہیں کہ تمام جاری ترقیاتی منصوبے اور زیر التواء پی سی ون کے حوالے سے مذید تیزی اور بہتری لائی جائے تاکہ صوبے کی ترقی اور انفراسٹرکچر کی تعمیر میں جو کردار محکمہ مواصلات و تعمیرات کا ہے اس میں مذید بہتری آئے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5494/2025
کوئٹہ12اگست۔ بلوچستان فوڈ اتھارٹی اور نیوٹریشن انٹرنیشنل کے باہمی تعاون سے بی ایف اے ہیڈ آفس میں ایک روزہ تربیتی ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا، جس میں مختلف نمک پراسیسرز اور بی ایف اے افسران نے شرکت کی۔ ورکشاپ کا مقصد خوردنی نمک میں آیوڈین کی مناسب مقدار شامل کرنے، آیوڈین کی کمی سے پیدا ہونے والی بیماریوں اور انسانی صحت میں اس کی اہمیت کے بارے میں عملی و نظری آگاہی فراہم کرنا تھا۔ورکشاپ میں ڈائریکٹر جنرل بی ایف اے وقار خورشید عالم یو ایس آئی پروگرام کی پراونشل پروگرام منیجر (بلوچستان و سندھ) ڈاکٹر فاطمہ سعد، اتھارٹی کے ڈائریکٹرز سمیت ماہرین نے خصوصی طور پر شرکت اور اظہار خیال کیا۔ڈائریکٹر جنرل بی ایف اے وقار خورشید عالم کا اس موقع پر کہنا تھا کہ پاکستان میں 35 فیصد سے زائد آبادی، بالخصوص بچے اور خواتین، آیوڈین کی کمی کا شکار ہیں۔ اس کمی پر قابو پانے کا آسان اور موثر طریقہ آیوڈین ملا نمک کا روزمرہ استعمال ہے، جو غذائی ضروریات کے مطابق آیوڈین کی مقدار فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بلوچستان فوڈ فورٹیفیکیشن ایکٹ 2021 کے تحت تمام نمک پراسیسرز کو نمک میں آیوڈین شامل کرنا قانونی اور سماجی ذمہ داری ہے، اور بی ایف اے اس حوالے سے باقاعدہ معائنے اور قانون پر عمل درآمد کو یقینی بناتی ہے۔انہوں نے نیوٹریشن انٹرنیشنل کی ملک گیر خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ یونیورسل سالٹ آیوڈائزیشن پروگرام کے تحت تکنیکی معاونت نمک پراسیسرز کے معیار کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ بی ایف اے تمام شراکت داروں کے ساتھ مل کر آیوڈین کی کمی کے مسئلے کے خاتمے کے لیے اپنا کردار جاری رکھے گی۔قبل ازیں ورکشاپ میں ڈاکٹر فاطمہ سعد اور ڈاکٹر محمود خان نے شرکاء کو آیوڈین مکسنگ اور چیکنگ کے عملی طریقہ کار سے روشناس کرایا جبکہ ورک ورکشاپ کے اختتام پر نیوٹریشن انٹرنیشنل کی جانب سے ڈائریکٹر جنرل بی ایف اے کو خصوصی شیلڈ پیش کی گئی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5495/2025
کوئٹہ12اگست کمشنر کوئٹہ ڈویژن شاہزیب خان کاکڑ کی زیر صدارت کوئٹہ ڈویلپمنٹ پیکج کے منصوبوں پر کام کی پیشرفت اور حائل رکاوٹوں کے خاتمے کے حوالے سے کوارڈینیشن کمیٹی کااجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں ڈپٹی کمشنر کوئٹہ کیپٹن ریٹائرڈ مہر اللہ بادینی، ڈائریکٹر ڈویلپمنٹ کوئٹہ ڈویژن ظہور احمد، پروجیکٹ ڈائریکٹر سی ایم پی کیو ڈی رفیق بلوچ، ڈویژنل سپریٹنڈنٹ ریلویز عمران حیات، چیف ایگزیکٹو سی اینڈ ڈبلیو ڈاکٹر سجاد احمد، چیف ایگزیکٹو واسا محمد رمضان، ڈائریکٹر واسا ظہیر ستار، ڈپٹی پراجیکٹ ڈائریکٹر عابد محمود، ڈپٹی پروجیکٹ ڈائریکٹر فلائی اوورز سلیم رزاق، ڈائریکٹر واسا عبدالقیوم، اسسٹنٹ کمشنر پولیٹیکل کوئٹہ ڈویژن کلیم اللہ سمیت کیسکو، پی ٹی سی ایل، این ٹی سی، پاکستان ریلویز، ایس ایس جی سی اور اے جی آفس کے نمائندے شریک ہوئے۔اجلاس میں یوٹیلیٹی سروسز سوئی گیس کی لائنوں ،بجلی کے پولز اور ٹیلیفون و انٹرنیٹ کیبلز کی بروقت منتقلی کے حوالے سے اہم فیصلے کیے گئے۔ سوئی سدرن گیس کمپنی کو زرغون روڈ اور سائنس کالج گیس پریشر پوائنٹس اور کیسکو کو بجلی کے پولز کی منتقلی تین ہفتوں میں مکمل کرنے کی ہدایت کی گئی۔ جبکہ اے جی آفس پارکنگ کا مسئلہ بھی محکمہ ریلوے کے مابین حل کر لیا گیا، اس کے علاوہ ڈی ایس ریلویز آفس کی دیوار اور درختوں کی منتقلی اگلے دو روز میں مکمل کی جائے گی۔ این ٹی سی اور پی ٹی سی ایل کو بھی کیبل منتقلی کی ڈیڈ لائن دے دی گئی۔کمشنر کوئٹہ نے کہا کہ گاہی خان چوک، کسٹم سریاب چوک اور عالمو چوک انٹرچینجز سمیت تمام منصوبوں کی بروقت تکمیل کو یقینی بنایا جائے۔ جن منصوبوں میں لینڈ ایکوزیشن سے متعلق مسائل درپیش ہیں انہیں فوری طور پر حل کیا جائے اس حوالے سے تمام ادارے باہمی تعاون کو فروغ دیکر منصوبوں پر کام کی رفتار تیز کریں۔ انہوں نے کہا کہ ان ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل سے نہ صرف ٹریفک کے مسائل کم ہوں گے بلکہ شہر کی خوبصورتی میں بھی اضافہ ہوگا۔اجلاس کے آخر میں کمشنر کوئٹہ ڈویژن نے تمام متعلقہ محکموں اور اداروں کو ہدایت کی کہ وہ مقرر کردہ ڈیٹ لائن کے مطابق کام کی تکمیل کو ممکن بنائیں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5496/2025
پشین۔12 اگست ۔ڈپٹی کمشنر منصور احمد قاضی کے ہدایات کی روشنی میں اسسٹنٹ کمشنر تحصیل پشین نعمت اللہ ترین نے لیویز فورس کے ہمراہ کلی زرک اور یارو میں منشیات کی ناسور کے خلاف گرینڈ آپریشن کے دوران وسیع پیمانے پر (افیون) کے تیار فصل کو تلف کر دیا ہے جبکہ ایک اور کاروائی کے دوران (اومان) اور اس سے بننے والے انتہائی خطرناک منشیات (آئس) اور دیگر خطرناک کیمیکلز کو نذر آتش کر دیا گیا ہے،اس بابت ڈپٹی کمشنر منصور قاضی نے کہا کہ عوام کے صحت اور جان کو خطرات لاحق کرنے والے تمام اقسام کے معاشرتی برائیوں کا خاتمہ کرنا ہماری اولین ترجیحات کا حصہ ہے جس پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا جبکہ علاقے کے عوام کو سماج دشمن عناصر سے محفوظ رکھنے کے لیے انتظامیہ عملی اقدامات اٹھارہی ہے تاہم اس ضمن میں قبائلی عمائدین اور عوام کا اشتراک اور تعاون اہمیت کا حامل ہے انہوں نے کہا کہ آئندہ بھی ان انسانیت کے دشمنوں کے خلاف قانون کے مطابق کارروائیاں جاری رہیں گی تاکہ عوامی فلاح و بہبود اور معاشرتی ترقی کے احداف حاصل کرنے میں مدد مل سکے ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ نے انٹیلیجنس بیورو کی نشاندہی پر آئی،بی ٹیم کے ہمراہ منشیات کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے 4 ایکڑ آراضی پر مشتمل پوست کی کاشت کو تباہ کر دیا ہے جبکہ ایک دوسری کاروائی کے دوران 6000 کلو گرام سے زائد خطرناک کیمیکلز کو بھی تباہ کر دیا گیا ہے،انہوں نے مزید کہا کہ منشیات فروشوں اور دیگر قانون شکن عناصر کے خلاف مزید کاروئیاں بھی عمل میں لائی جائیں گی تاکہ آنے والی نسلوں کو ایک پر امن اور صحت افزاءماحول کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے،تاہم ضلع پشین میں منشیات کے خلاف گرینڈ آپریشن کا آغاز کر دیا گیا ہے جوکہ منشیات کی ناسور کے مکمل خاتمے تک جاری رہے گا،انہوں نے بتایا کہ منشیات کے خلاف یہ گرینڈ آپریشن حکام بالا کی ہدایات پر جاری ہے جبکہ اس ضمن میں ضلعی انتظامیہ کو علاقے کے قبائلی و سیاسی عمائدین کی مکمل حمایت اور تعاون بھی حاصل ہے جس کی روشنی میں ضلعی انتظامیہ کی جانب سے بلا تعطل و تفریق کاروائیاں جاری رہیں گے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿

خبرنامہ نمبر5497/2025
12 اگست:۔ گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل نے کہا کہ مشاہدہ میں آیا ہے کہ دیکھا گیا ہے کہ موثر گورننس، ریسورس منیجمنٹ اور فیصلہ سازی کے عمل کے اعتبار سے ایک اچھے ایڈمنسٹریٹر کا یونیورسٹی کو ترقی اور کامیابی کی راہ پر گامزن کرنے میں کلیدی کردار ہے. وہ اکیڈمک اسٹاف کے تعاون سے معیاری تعلیم کا حصول اور جدت کاری اور تنقیدی سوچ کے رحجان کو فروغ دینے کا فریم ورک فراہم کرتا ہے جس کے نتیجے میں ٹیچنگ فیکلٹی اور عملے کو تدریسی تحقیق، نئی نسل کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کرنے اور کمیونٹی سروس کی اپنی بنیادی ذمہ داریوں پر توجہ مرکوز کرنے کا موقع ملتا ہے۔ مجھے تمام پبلک سیکٹر یونیورسٹیز میں زیر تعلیم صوبے بھر کے اسٹوڈنٹس کا مستقبل بہت عزیز ہے لہٰذا اس سلسلے میں کسی قسم کی کوتاہی اور غفلت برداشت نہیں کی جائیگی. ان خیالات کا اظہار انہوں نے لسبیلہ یوبیورسٹی آف ایگریکلچر، واٹر اینڈ میرین سائنسز کے آٹھویں سینیٹ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا. اس موقع وائس چانسلر لسبیلہ یوبیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر عبدالمالک ترین، صوبائی سیکرٹری ہائیر اینڈ ٹیکنیکل ایجوکیشن صالح بلوچ، پرنسپل سیکرٹری ٹو گورنر بلوچستان کلیم اللہ بابر، ایڈیشنل سیکرٹری فنانس بشیر کاکڑ، ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے نمائندے ڈاکٹر ظہور بازئی، لسبیلہ یوبیورسٹی کے پرو-وائس چانسلر ڈاکٹر الہی بخش مرغزانی، رجسٹرار ڈاکٹر فیصل سمیت سینیٹ کے تمام دیگر ممبران موجود تھے. اس موقع پر گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل نے کہا کہ یونیورسٹی کا ذمہ دار شخص ایک ٹیم ورک کے جذبہ کے تحت لسبیلہ یوبیورسٹی کے مشترکہ اہداف کے حصول کی خاطر پوری تندہی سے کام کرے. گورنر مندوخیل نے وائس چانسلر ڈاکٹر عبدالمالک ترین اور ان کی پوری ٹیم کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ وہ یونیورسٹی کے نام کو مزید روشن کرنے کیلئے اپنی کوششیں تیز کر دیں اور تعلیمی سرگرمیوں کی باریک بینی سے نگرانی بھی کریں جس میں تدریسی طریقوں کے نصاب کی مطابقت اور طلبہ کے سیکھنے کے نتائج کا باقاعدہ جائزہ شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی کے مالی معاملات میں شفافیت ضروری ہے اور متعلقہ ذمہ داران کی جوابدہی اور اعتماد کو یقینی بنانے کیلئے باقاعدہ بیرونی آڈٹ کروائیں جس سے ہمیں باخبر فیصلے کرنے اور وسائل کو موثر طریقے سے مختص کرنے میں مدد ملے گی۔ یونیورسٹی کے ذرائع آمدن بڑھانے اور اضافہ خرچے کم کرنے کیلئے ضروری ہے کہ یونیورسٹی کی اضافی زمینوں پر پھل دار درخت کاشت کریں تاکہ آمدنی کے نئے طریقے پیدا ہوں اور بیرونی فنڈنگ پر انحصار کم ہو، اس سے زیر تعلیم طلبائ اور طالبات کو تحقیق اور تربیت کے مواقع بھی ملیں گے۔ گورنر مندوخیل نے خصوصی ہدایت دی کہ تعیناتیوں اور پروموشن میں میرٹ کا خاص خیال رکھیں کیونکہ یونیورسٹی کا اسٹاف ممبر اپنی اہلیت اور حق کی بنیاد پر مساوی مواقع کا مستحق ہے۔ لسبیلہ یوبیورسٹی کے آٹھویں سینیٹ اجلاس میں شرکاءکی تجاویز اور سفارشات کے نتیجے میں کئی اہم فیصلے کئے گئے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5498/2025
کوئٹہ: 12 اگست 2025 : محکمہ اسکول ایجوکیشن حکومت بلوچستان نے اساتذہ کی فلاح و بہبود اور تعلیمی نظام کے استحکام کے لیے ایک اہم اور تاریخی انتظامی قدم اٹھاتے ہوئے، طویل عرصے سے زیر التواء ترقیاتی کیسز کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کر کے صوبائی سلیکشن بورڈ کو سفارش کے لیے ارسال کر دیا ہے۔ محکمہ کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق، کل 126 افسران کے ترقی کے کیسز صوبائی سلیکشن بورڈ کو بھجوائے گئے ہیں، جن میں 97 مرد افسران اور 29 خواتین افسران شامل ہیں۔ تمام افسران کو گریڈ 18 سے گریڈ 19 پر ترقی دینے کی سفارش کی گئی ہے۔ محکمہ اسکول ایجوکیشن کے حکام نے بتایا کہ یہ پیش رفت صوبائی وزیر تعلیم محترمہ راحیلہ حمید خان درانی اور صوبائی سیکرٹری اسکول ایجوکیشن اسفند یار خان کی خصوصی دلچسپی، بروقت رہنمائی اور انتھک کوششوں کا نتیجہ ہے جنھوں نے اساتذہ کے مسائل کے فوری حل اور میرٹ کی بنیاد پر ترقیاتی عمل کو شفاف اور منصفانہ انداز میں مکمل کرنے کے لیے واضح پالیسی اپنائی۔ بیان کے مطابق اس اقدام سے نہ صرف اساتذہ کے حوصلے بلند ہوں گے بلکہ صوبے میں تدریسی معیار اور تعلیمی سرگرمیوں میں نمایاں بہتری آئے گی۔ اساتذہ کی بروقت ترقی انہیں مزید جذبے اور ذمہ داری کے ساتھ تعلیمی خدمات انجام دینے کی ترغیب دے گی، جو بالآخر طلبہ کے تعلیمی نتائج پر مثبت اثر ڈالے گی۔ محکمہ اسکول ایجوکیشن نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ اساتذہ کی فلاح و بہبود کے لیے مزید اقدامات کیے جائیں گے اور ترقی و تبادلوں کے تمام امور میں شفافیت، میرٹ اور قانون کی پاسداری کو یقینی بنایا جائے گا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿

خبرنامہ نمبر2025 /5499
گوادر12 اگست:-وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ صوبے میں امن و امان کی بحالی اور عوام کے جان و مال کے تحفظ کے لیے سول و ملٹری ادارے بھرپور کردار ادا کر رہے ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو گوادر میں جشنِ آزادی کے موقع پر منعقدہ ایک پروقار تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ ماضی میں احتجاج کے نام پر بلوچستان کی سڑکیں گھنٹوں اور دنوں تک بند رہتی تھیں لیکن آج ایسی صورتحال کا خاتمہ ہو چکا ہے اس ضمن میں کمانڈر 12 کور کا شکریہ ادا کرتے ہیں عوام سے وعدہ ہے کہ اپنی مضبوط فوج، فرنٹیئر کور، لیویز اور پولیس کی مدد سے صوبے میں مکمل امن قائم کیا جائے گا اور وہ دن دور نہیں جب بلوچستان میں امن کا سورج پوری آب و تاب سے چمکے گا وزیراعلیٰ نے کہا کہ ایک وقت میں ساحلی شاہراہ پر کراچی سے تربت کا سفر خطرناک سمجھا جاتا تھا مگر آج حالات بہتر ہو چکے ہیں اور ماضی کی طرح ہم ہر چیلنج پر قابو پانے کی صلاحیت رکھتے ہیں انہوں نے زور دیا کہ ریاست اور عوام کے درمیان فاصلے ختم کرنے کے لیے ترقیاتی منصوبوں کو حقیقت پسندانہ بنیادوں پر استوار کرنا، ملازمتوں میں میرٹ کو یقینی بنانا اور گورننس کے معیار کو بہتر بنانا ناگزیر ہے وزیراعلیٰ نے عوام سے اپیل کی کہ وہ جھوٹے پروپیگنڈے اور گمراہ کن بیانیے میں نہ آئیں انہوں نے کہا کہ پاکستان کو کمزور یا تقسیم کرنے کی تمام کوششیں— چاہے وہ طاقت کے زور پر نظریہ مسلط کرنے کی ہوں، سماجی اثر و رسوخ کے منفی استعمال پر مبنی ہوں یا جلسے جلوس کے ذریعے انتشار پیدا کرنے کی ہوں ماضی میں ناکام ہوئیں اور آئندہ بھی ناکام ہی رہیں گی کیونکہ پاکستان کی بنیادیں عوام کے اتحاد اور قربانیوں پر قائم ہیں وزیراعلیٰ بلوچستان نے واضح کیا کہ بلوچ کسی لاحاصل جنگ کا حصہ نہیں ہیں پاکستان کو کوئی طاقت توڑ نہیں سکتی، اور یہ ملک تا قیامت مضبوط و قائم رہے گا۔
°°°°