News

24-06-2025

خبر نامہ نمبر 4542/2025
کوئٹہ 23 جون :ـبلوچستان میں کھیلوں کو فروغ دینے اور صوبے کو قومی سطح پر ایک فعال کھیلوں کا مرکز بنانے کے لیے حکومتی سطح پر سنجیدہ اور مسلسل کوششیں جاری ہیں۔ انہی کوششوں کے تحت فٹبال اور قومی کھیل ہاکی کے ملک گیر ٹورنامنٹس کا بڑے پیمانے پر انعقاد کیا جا رہا ہے۔ یکم جولائی سے فیفا ہاؤس کوئٹہ میں وزیرِ اعلیٰ بلوچستان فٹبال ٹورنامنٹ کا آغاز ہونے جا رہا ہے، جس میں ملک بھر سے 360 فٹبال ٹیمیں شرکت کریں گی۔اس حوالے سے صوبائی مشیر برائے کھیل و امورِ نوجوانان محترمہ مینا مجید بلوچ نے سیکریٹری کھیل دُرّا بلوچ کے ہمراہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے تفصیلات سے آگاہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ اس میگا ایونٹ کی فاتح ٹیم کو 25 لاکھ روپے، جب کہ رنر اپ ٹیم کو 15 لاکھ روپے انعام دیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ اس ایونٹ کا بنیادی مقصد نوجوانوں کو صحت مند سرگرمیوں میں مشغول کرنا، ان کی صلاحیتوں کو نکھارنے کا موقع دینا، اور بلوچستان کے پرامن، مثبت اور باصلاحیت چہرے کو دنیا کے سامنے لانا ہے۔محترمہ مینا مجید بلوچ نے اعلان کیا کہ بہت جلد کوئٹہ میں آل پاکستان ویمن ہاکی گولڈ کپ کا انعقاد بھی کیا جائے گا، جس کے بعد تیسرے مرحلے میں آل بلوچستان گیمز منعقد ہوں گے، جن میں مختلف اضلاع سے تقریباً 15 ہزار کھلاڑی شرکت کریں گے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ کھیل کے میدان صرف کھیلوں کے لیے ہیں، اور انہیں سیاسی جلسے جلوسوں کے لیے ہرگز استعمال نہیں ہونے دیا جائے گا۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ حالیہ دنوں میں ہاکی گراؤنڈ کو ایک سیاسی جلسے کے لیے استعمال کیا گیا، جو افسوسناک اور ناقابلِ قبول عمل ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ محکمہ کھیل ہر طرح کے دباؤ کے باوجود اس بات کو یقینی بنائے گا کہ کھیل کے میدان صرف کھیل ہی کے لیے مخصوص رہیں۔اس موقع پر سیکریٹری کھیل دُرّا بلوچ نے کہا کہ بلوچستان حکومت کھیلوں کے فروغ کے لیے تمام وسائل بروئے کار لا رہی ہے۔ بیرونِ صوبہ سے آنے والے کھلاڑیوں کو مکمل سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں، تمام شریک کھلاڑیوں کو ٹی اے/ڈی اے دیا جا رہا ہے، جب کہ ان کی شکایات کے بروقت ازالے کے لیے ایک خصوصی کمیٹی بھی قائم کر دی گئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ برس بھی صوبے میں کامیابی سے قومی سطح کے کھیلوں کے مقابلے منعقد کیے گئے تھے، اور حکومت کا ارادہ ہے کہ یہ سلسلہ مستقبل میں مزید وسعت اور بہتری کے ساتھ جاری رہے۔

خبرنامہ نمبر4543/2025
کوئٹہ: 24 جون ۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی سے نیشنل پارٹی کے سربراہ اور سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے منگل کو یہاں ملاقات کی ملاقات میں بلوچستان کی مجموعی صورتحال، عوامی مسائل اور صوبے کے ترقیاتی امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ملاقات کے دوران دونوں رہنماوں نے عوامی فلاح و بہبود کو مقدم رکھنے، سیاسی ہم آہنگی کو فروغ دینے اور جمہوری اقدار کی پاسداری پر اتفاق کیا وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ بلوچستان کی ترقی تمام سیاسی جماعتوں کی مشترکہ ذمہ داری ہے، اور موجودہ حکومت اختلافات سے بالاتر ہو کر صرف اور صرف عوامی خدمت پر یقین رکھتی ہے انہوں نے کہا کہ منتخب نمائندوں سے مشاورت جمہوریت کا حسن ہے، اور یہی عمل بلوچستان کو ترقی، استحکام اور امن کی راہ پر گامزن کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے اس بات پر زور دیا کہ مفاہمت، مشاورت اور شراکتِ عمل سے ہی بلوچستان کا مستقبل روشن اور پائیدار بنایا جا سکتا ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر4544/2025
کوئٹہ 24جون ۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت “صفا کوئٹہ پروگرام” کی کارکردگی کا جائزہ لینے کیلئے ایک اہم اجلاس منگل کو یہاں چیف منسٹر سیکرٹریٹ میں منعقد ہوا جس میں صوبائی دارالحکومت کوئٹہ کی خوبصورتی، صفائی، نکاسی آب، اور تجاوزات کے خاتمے سے متعلق جامع اقدامات کا فیصلہ کیا گیا اجلاس میں چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان، ایڈیشنل چیف سیکرٹری ترقیات و منصوبہ بندی حافظ عبدالباسط، پرنسیپل سیکرٹری بابر خان، سیکرٹری خزانہ عمران زرکون کمشنر کوئٹہ ڈویژن حمزہ شفقات، پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اتھارٹی کے سربراہ ڈاکٹر فیصل خان ، میٹروپولیٹن کارپوریشن اور متعلقہ محکموں کے اعلیٰ حکام شریک ہوئے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ شہر بھر میں تجاوزات کے خلاف مو¿ثر آپریشن کا آغاز کیا جائے گا اس موقع پر وزیر اعلیٰ نے میونسپل قوانین پر سختی سے عملدرآمد کو یقینی بنانے کے لیے مجسٹریٹس کی تقرری کی منظوری بھی دی اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے کمشنر کوئٹہ حمزہ شفقات نے بتایا کہ قبضہ مافیاز کے زیرِ تصرف تمام سرکاری زمینیں، املاک اور پراپرٹیز کی نشاندہی مکمل کر لی گئی ہے، اور ان کے خلاف کارروائی کا آغاز کر دیا گیا ہے وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے ہدایت دی کہ “صفا کوئٹہ پروگرام” کے تحت جاری صفائی مہم کو وسعت دیتے ہوئے اس مزید مو¿ثر بنایا جائے اور شہر و گرد و نواح میں تجاوزات کے خاتمے کی مہم کو مزید تیز کیا جائے اور یہ عمل کسی دباو¿، سفارش یا رعایت کے بغیر مکمل کیا جائے انہوں نے کہا کہ تجاوزات شہریوں کے لیے روزمرہ کی زندگی میں مشکلات کا باعث بن رہی ہیں، اور حکومت اس حوالے سے کسی قسم کی نرمی برتنے کا ارادہ نہیں رکھتی وزیر اعلیٰ بلوچستان نے متعلقہ اداروں کو ہدایت کی کہ صفائی، نکاسی آب، اور ٹریفک کے مسائل کو مستقل بنیادوں پر حل کیا جائے اور شہر کی خوبصورتی کے لیے عملی اقدامات کو ترجیح دی جائے انہوں نے کہا کہ کوئٹہ شہر کو ایک جدید، صاف، اور منظم شہری سہولیات سے آراستہ ماڈل سٹی کے طور پر ڈھالنے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کیے جا رہے ہیں اجلاس میں عوامی تعاون کے بغیر اس مہم کو پائیدار بنانے کو ناممکن قرار دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے ہدایت دی کہ شہریوں میں شعور اجاگر کرنے اور ان کی شمولیت یقینی بنانے کے لیے وسیع سطح پر آگاہی مہم شروع کی جائے انہوں نے کہا کہ “عوام کو سہولیات دینا ہماری حکومت کی اولین ترجیح ہے اور شہریوں کے تعاون سے ہم کوئٹہ کو ایک مثالی اور خوبصورت شہر میں تبدیل کریں گے۔ اجلاس میں اس عزم کا اظہار کیا گیا کہ “صفا کوئٹہ پروگرام” محض ایک وقتی مہم نہیں بلکہ ایک طویل المدتی منصوبہ ہے، جس کے ذریعے کوئٹہ شہر میں مستقل بہتری لانا مقصد ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر4545/2025
کوئٹہ 24 جون۔ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاءاللہ تارڑ کی خصوصی ہدایت پر پاکستان ٹیلی ویژن کارپوریشن اسلام آباد ہیڈ کوارٹر سے ڈائریکٹر ایڈمن اینڈ پرسانل فرحت عباس جنجوعہ اور کوآرڈینیٹر فیڈرل منسٹر آفس پی ٹی وی سی سید عمیر علی نے کوئٹہ پی ٹی وی مرکز کا تفصیلی دورہ کیا۔ اس موقع پر جی ایم پی ٹی وی کوئٹہ مرکز سید فیہم شاہ نے انکو تفصیلی بریفنگ دی۔ جبکہ ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹس کی میٹنگ کا بھی انعقاد کیا گیا جسمیں پی ٹی وی کوئٹہ مرکز کی مجموعی کارکردگی پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر ڈائریکٹر فرحت عباس جنجوعہ اور کوآرڈینیٹر اید عمیر علی نے کہا کہ پاکستان ٹیلی ویژن ملکی نظریاتی سرحدوں کا محافظ ادارہ ہے اور سب کو ملکر اسکی مزید ترقی اور اسکو نئے دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کے لئے تمام صلاحیتوں کو بروئے کار لانا ہوگا۔ اور وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاءاللہ تارڑ ذاتی طور پر اس میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ اس موقع پر انہوں نے پی ٹی وی کالونی اور پی ٹی ریسٹ ہاوس کا بھی معائنہ کیا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
Quetta, June 24 – High-Level PTV Headquarters Team Visits Quetta PTV Centre On the special directive of Federal Minister for Information and Broadcasting Attaullah Tarar, a high-level delegation from the Pakistan Television Corporation (PTV) Headquarters in Islamabad visited the PTV Centre in Quetta.The delegation included Director of Administration and Personal Farhat Abbas Janjua and PTV Corporation’s Coordinator to the Federal Minister’s Office, Syed Umair Ali. During the visit, General Manager of PTV Quetta Centre, Syed Faheem Shah, gave them a detailed briefing. A departmental heads’ meeting was also held to review and discuss the overall performance of the PTV Quetta Centre in detail.On this occasion, Director administration & personnel Farhat Abbas Janjua and Coordinator Syed Umair Ali emphasized that Pakistan Television is the guardian of the country’s ideological boundaries. They said all efforts and capabilities must be utilized collectively to further enhance the institution and align it with modern-day requirements. They also noted that Federal Minister Attaullah Tarar takes personal interest in these initiatives.The delegation also inspected the PTV Colony and PTV Rest House during their visit
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر4546/2025
کوئٹہ، 24 جون ۔ ترجمان حکومت بلوچستان شاہد رند نے مغربی بائی پاس پر مسافر بس میں آتشزدگی کے افسوسناک واقعے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے ترجمان کے مطابق یہ اندوہناک حادثہ انتہائی دلخراش ہے، جس میں قیمتی انسانی جانوں کا ضیاع ہوا ترجمان نے کہا کہ حکومت بلوچستان جاں بحق مسافروں کے اہل خانہ کے غم میں برابر کی شریک ہے اور ان سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کرتی ہے زخمی ہونے والے افراد کو فوری طور پر طبی امداد فراہم کی گئی ہے اور ان کے مکمل علاج کے لیے تمام تر سہولیات بروئے کار لائی جا رہی ہیں حکومت بلوچستان نے متعلقہ اداروں کو ہدایت دی ہے کہ زخمیوں کے علاج میں کوئی کسر نہ چھوڑی جائے اور ان کے اہل خانہ کو ہر ممکن معاونت فراہم کی جائے ترجمان نے کہا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی ہدایت پر ضلعی انتظامیہ، ریسکیو ٹیمیں اور محکمہ صحت متاثرہ افراد کی دیکھ بھال میں مصروف ہیں ترجمان نے کہا کہ آتشزدگی کے اس واقعے کی مکمل تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے حکومت بلوچستان یقین دلاتی ہے کہ اگر غفلت یا کوتاہی ثابت ہوئی تو ذمہ داروں کے خلاف قانون کے مطابق سخت کارروائی کی جائے گی حکومت بلوچستان اس کٹھن وقت میں متاثرہ خاندانوں کے ساتھ ہے اور ان کی ہر ممکن معاونت کو یقینی بنائے گی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر4547/2025
لورالائی24جون ۔ڈپٹی کمشنر لورالائی میران بلوچ کی زیر صدارت ڈسٹرکٹ ایجوکیشن گروپ کا اجلاس منعقد ہوا اجلاس میں ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افیسر محمد مدثر ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر فیمیل فوزیہ درانی ڈپٹی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افیسر فیمیل قمر سلطانہ،ڈپٹی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر طارق سمیت دیگر SBK اساتذہ کے نمائندہ اجلاس میں شریک تھا اجلاس کے موقع پر تمام متعلقہ ڈی ڈی ای اوز نے اسکولوں میں تعلیمی امور درپیش مسائل اور غیر حاضر اساتذہ کے خلاف کاروائی کے حوالے سے آگاہی فراہم کی ڈپٹی کمشنر میران بلوچ نے کہا ہے کہ ضلح لورالائی میں88 بند سکولوں میں سے 65 بند سکولوں میں تدریسی عمل شروع ہوچکا ہے باقی سکولوں کو بھی جلد از جلد فعال کرکے ضلع بھر کے تمام سکولوں کو مکمل فعال کردیا جائے انہوں نے کہا کہ اجلاس میں SBKکے غیر حاضر اساتذہ کے متعلق آگاہی فراہم کی گئی ہے جن میں اب تک 22ٹیچرز نے جاینگ رپورٹ نہیں دی ہے جن ان کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائی جائے اور انہیں شوکاز نوٹسز جاری کیے جائیں کیونکہ ان کی وجہ سے اسکولوں میں تعلیمی عمل بری طرح متاثر ہو رہا ہے جسے ضلع انتظامیہ کسی صورت قبول نہیں کرے گی ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ تمام اساتذہ کو اس چیز کا پابند کیا جائے کہ وہ جہاں جہاں بند اسکول ہیں ان کو فوری بحال کرکے ان کی وڈیو قلپ بنا کر بیجھے اور بچوں کی بہتر معنوں میں تربیت کرنے کے لیے اقدامات کریں اور انہیں دینی تعلیم پر بھی خصوصی توجہ دیں انہوں نے کہا کہ تمام ڈی ڈی ای اوز اسکولوں کے سرپرائز وزٹ کے عمل کو بھی جاری رکھیں اور جن اسکولوں میں مسائل درپیش آئیں ان کے تدارک کے لیے بھی اقدامات کیے جائیں حکومت کی جانب سے متعلقہ اسکولوں کو مختلف مد میں بجٹ دیا جاتا ہے اس لیے ضروری ہے کہ اس بجٹ کو اسکول اور بچوں کے بہتر مفاد میں استعمال کریں جن جن ڈی ای اوز کی جانب سے سستی برتی گئی تو اس کے خلاف ایکشن لیا جائے گا اس لیے لاپرواہی کی کوئی بھی گنجائش نہیں ہے۔جن سکولوں پر اگر کسی نے قبضہ کر رکھا ہے تو اسکی تمام تفصیلات ہمیں فراہم کی جائیں تاکہ اس کے لئے تدارک کیا جا سکے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر4548/2025
خاران۔ کمشنر رخشان ڈویژن مجیب الرحمٰن قمبرانی نے کہا کہ درخت لگانا صدقہ جاریہ ہے ہر شخص اپنے نام ایک درخت لگائے تو ماحولیاتی آلودگی کا خاتمہ ہوگا ان خیالات کا اظہار انھوں نے شجر کاری مہم 2025 میں بہتر کارکردگی دکھانے والے آفیسران کے اعزاز میں اپنی طرف سے منعقدہ تعریفی سرٹیفکیٹ اور شیلڈ تقسیم تقریب سے خطاب میں کیا۔محکمہ جنگلات کی جانب سے شجر کاری مہم 2025 کے سلسلے میں بہترین کاکردگی پر کمشنر رخشان ڈویژن مجیب الرحمن قمبرانی کی جانب سے رخشان ڈویژن کے ڈویژنل اور ضلع خاران کے مختلف اداروں اور محکموں کے سربراہان کو تعریفی اسناد اور شیلڈ دئیے گئے اس سلسلے میں ٹی ٹی سی سینٹر خاران میں تقریب کا انعقاد ہوا جس میں کمشنر رخشان ڈویژن مجیب الرحمٰن قمبرانی، کنزرویٹر اف فاریسٹ رخشان ڈویژن نزیر احمد کرد، ڈپٹی کمشنر خاران منیر احمد سومرو، اے ڈی آئی جی پولیس رخشان رینج داد محمد مینگل ، ڈائریکٹر ٹی ٹی سی کیمپس خاران سید اللہ داد شاہ ، ڈویژنل فارسیٹ آفیسر رخشان بختیار احمد ڈپٹی ڈائریکٹر ایگریکلچر محمود احمد چنال نے افیسران اور باقی شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد میں تعریفی سرٹیفیکٹ اور شیلڈ تقسیم کی جن محکموں اور اداروں کو سرٹیفکٹ اور شیلڈ دی گہی ان میں ایڈیشنل کمشنر رخشان بادل دشتی ، کیڈٹ کالج خاران کے پرنسپل عرفان اللہ ،ٹی ٹی سی خاران کیمپس کے ڈائریکٹر سید اللہ داد شاہ ، یونیورسٹی آف بلوچستان خاران کیمپس کے ڈائریکٹر عقیل احمد بلوچ ،پرنسپل شہید محمد نور مسکان زئی بوائز ڈگری کالج خاران پروفیسر عبدالشکور گہرامزئی ، پرنسپل بوائز ڈگری کالج خاران پروفیسر صنم ستار ، ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر خاران نوروز خان مسکان زئی ، ڈی ڈی او میل عبد الخالق ، ڈی ڈی او فیمیل اسمہ شاہ ،ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر خاران ڈاکٹر شیر احمد بلوچ ، ڈی ایس ایم پی پی ایچ آئی خاران نور احمد کبدانی ، ایم ایس ڈی ایچ کیو ہسپتال خاران ڈاکٹر مشتاق احمد نوشیروانی ، ڈپٹی ڈائریکٹر ایگریکلچر خاران محمود علی چنال، ایف اے او ٹیم لیڈر ذاکر علی غلزئی ، ایس ڈی او ایری گیشن نجیب اللہ ، گورنمنٹ بوائز ہائی سکول ہندو محلہ کے ہیڈ ماسٹر محمد عثمان ، ہیڈ مسٹریس عزیز آباد گرلز ہائی اسکول مس زرگل ، زمیندار ایکشن کمیٹی کے صدر ملک منظور احمد نوشیروانی ، سلطان سلیم ، کریسچن کمیونٹی نمائندہ چوہدری عارف ، میڈیا پرسن محمد عیسیٰ محمد حسنی ،زراعت ڈیپارٹمنٹ کے ناصر علی فارسیٹ آر ایف او نور حسن ، فاریسٹر سید سعادت اللہ شاہ کو تعریفی سرٹیفکیٹ اور شیلڈ دئیے گئے، کیڈٹ کالج خاران کے پرنسپل، یونیورسٹی سب کیمپس خاران ڈائریکٹر ، ڈی ڈی او فیمیل خاران ، پی پی ایچ آئی خاران ڈی ایس ایم ،ہیڈ مسٹریس عزیز آباد گرلز اسکول، زمیندار ایکشن کمیٹی صدر، گرلز ڈگری کالج خاران پرنسپل ، ایم ایس ڈی ایچ کیو ،ایس ڈی او ایریگیشن خاران کی عدم موجودگی پر ان کے نمائندوں نے سرٹیفکیٹ اور شیلڈ وصول کئے ،اس موقع پر کمشنر رخشان ڈویژن مجیب الرحمٰن قمبرانی نے کہا کہ ہم سب کی زمہ داری ہے کہ ہر وقت شجر کاری کے دوران شجر کاری مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں ۔تمام دفاتر تعلیمی اداروں ہسپتالوں اور اپنے گھروں میں پودا لگا کر قومی مہم میں اپنا بھرپور کردار ادا کریں کیونکہ پودے اور درخت علاقے کے قدرتی حسن میں اضافہ کے ساتھ ساتھ لوگوں کو ماحولیاتی آلودگی سے پاک صاف ماحول مہیا کرتے ہیں شجر کاری مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے والے لوگوں کی حوصلہ افزائی کا مقصد لوگوں کو زیادہ سے زیادہ پودے لگانے کی جانب ترغیب دینا ہے شجر کاری سے ماحول کو صاف ستھرا رکھنے اور ماحولیاتی آلودگی کے خاتمے میں بھرپور مدد مل سکتی ہے کمشنر رخشان ڈویژن مجیب الرحمٰن قمبرانی نے کہا کہ شجر کاری مہم میں نمایاں کارکردگی دکھانے والے آفیسران اور مختلف شعبوں سے متعلق رکھنے والے افراد کو ان کی بہتر کارکردگی پر خراج تحسین کے طور پر تعریفی سرٹیفکیٹ اور شیلڈ دیا گیا ہے تقریب میں کنزرویٹر آف فارسیٹ رخشان ڈویژن نزیر احمد کرد نے اعلان کیا کہ شجر کاری مہم 2025 میں رخشان ڈویژن میں سب سے زیادہ شجر کاری پر بیسٹ ڈپٹی کمشنر ڈی سی چاغی عطاءا لمنعم ور بیسٹ ڈی ایف او خاران کے ڈی ایف او بختیار احمد نامزد ہوئے ہیں، کمشنر رخشان ڈویژن مجیب الرحمٰن قمبرانی نے کنزرویٹر آف فارسیٹ رخشان ڈویژن نذیر احمد کرد، ڈپٹی کمشنر خاران منیر احمد سومرو، ڈی ایف او خاران بختیار احمد کو ان کے بہتر کارکردگی پر سرٹیفیکیٹ شیلڈ اور سوویئر دیا، کنزرویٹر آف فارسیٹ رخشان ڈویژن نزیر احمد کرد نے کمشنر رخشان ڈویژن کو ان کے شجر کاری مہم میں خصوصی دلچسپی اور خاص سرپرستی کرنے پر خصوصی طور پر شیلڈ اور سوویئر پیش کیا ،تقریب میں شامل تمام شرکائنے شجر کاری مہم میں خصوصی دلچسپی اقدامات اور بھرپور سرپرستی کرنے پر کمشنر رخشان ڈویژن مجیب الرحمٰن قمبرانی کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس دفعہ رخشان ڈویڑن میں بھرپور شجر کاری ہوئی جو کمشنر رخشان کی خصوصی دلچسپی اقدامات اور مکمل سرپرستی سے ممکن ہوئی اور کمشنر رخشان نے شجر کاری مہم میں بہتر کارکردگی دکھانے والے آفیسران و دیگر نمائندوں کو تعریفی اسناد دیکر ان کا حوصلہ افزائی کیا جس سے مزید لوگوں میں شجر کاری میں دلچسپی بڑھے گی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر4549/2025
لورالائی 24 جون ۔ڈپٹی کمشنر لورالائی میران بلوچ کی زیر صدارت لورالائی میں غیر قانونی طور پر مقیم افغان مہاجرین کے انخلا کے حوالے سے ایک اہم اجلاس منعقد ہوا۔اجلاس میں شہر میں مقیم غیر قانونی افغان باشندوں کے خلاف ایک جامع اور مربوط آپریشن کے آغاز کا فیصلہ کیا گیا۔اجلاس میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل نورعلی کاکڑ ،اسسٹنٹ کمشنر بوری ندیم اکرم ،لیویز فورس انچارج۔پولیس آفیسران سمیت دیگر اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔اجلاس کے دوران غیر قانونی افغان مہاجرین کی نشاندہی، انخلا کے طریقہ کار، اور اس حوالے سے حکمت عملی پر تفصیلی غور و خوض کیا گیا۔ ڈپٹی کمشنر لورالائی نے تحصیل میختر اور تحصیل بوری کے اسسٹنٹ کمشنرز کو اپنے علاقوں میں فوری طور پر کارروائیوں کا آغاز کرنے کی ہدایات جاری کیں۔ڈپٹی کمشنر میران بلوچ نے کہا کہ غیر قانونی افغان مہاجرین کے انخلا کو ہر صورت یقینی بنایا جائے گا۔ کارروائیوں کے دوران تمام متعلقہ ادارے مکمل تعاون کریں گے، جبکہ شہریوں سے بھی درخواست کی جاتی ہے کہ وہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ تعاون کریں۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ دورانِ کارروائی انسانی ہمدردی اور احسن رویہ اپنایا جائے تاکہ کسی قسم کی بدامنی یا مسائل جنم نہ لیں۔ضلعی انتظامیہ نے اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ غیر قانونی قیام کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا اور اس حوالے سے زیرو ٹالرنس کی پالیسی پر عمل کیا جائے گا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر4550/2025
دکی24,جون ۔ اسسٹنٹ کمشنر ڈاکٹر عبدالسلام نے صوبائی ادارہ برائے تربیت اساتذہ بلوچستان کے زیر اہتمام جاری ٹریننگ سنٹر، واقع گورنمنٹ گرلز ہائی اسکول دکی بازار، کا دورہ کیا۔اس موقع پر اسسٹنٹ کمشنر نے ماسٹر ٹرینرز ڈاکٹر سید جمیل آغا اور محمد علی شادوزئی سے ٹریننگ کی نسبت بات چیت کی. اور اس موقع پر ماسٹر ٹرینر ڈاکٹر سید جمیل آغا نے اسسٹنٹ کمشنر کو ٹریننگ کے مختلف مراحل، تربیتی نصاب اور اساتذہ کی شرکت کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔ انہوں نے بتایا کہ یہ ٹریننگ اساتذہ کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں میں اضافے اور تعلیمی معیار کو بلند کرنے کے لیے نہایت اہم ہے۔اسسٹنٹ کمشنر ڈاکٹر عبدالسلام نے ٹریننگ کے عمل کو سراہتے ہوئے کہا کہ اساتذہ کی جدید خطوط پر تربیت وقت کی اہم ضرورت ہے، جس سے طلبہ کے تعلیمی نتائج پر مثبت اثر پڑے گا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر4551/2025
ہرنائی 24جون ۔ ہرنائی ڈی سی کمپلیکس ہرنائی میں اقلیتی برادری کو درپیش مسائل کے حوالے سے کھلی کچہری کا انعقاد کیا گیا۔ جس کی قیادت ڈپٹی کمشنر ہرنائی حضرت ولی کاکڑ نے کی۔ اس موقع پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ہرنائی محمد سلیم ترین، ایس پی ہرنائی انجینئر عبدالحفیظ جھاکرانی، ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر عبدالرحمان ہاشمی، ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر ہرنائی غلام حیدر ترین سمیت دیگر ضلعی آفیسران اور اقلیتی برادری جن میں ہندو برادری، بالمک اور کرسچن برادری کے نمائندوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ اس موقع پر ڈپٹی کمشنر نے اقلیتی برادری سے ان کے مسائل کے بارے میں دریافت کیا۔ جس پر اقلیتی برادری کے نمائندوں نے اپنے مسائل ڈپٹی کمشنر ہرنائی کے سامنے رکھے۔ جس میں خاص ان کے تنخواہوں کے مسلے، زمینوں کے مسائل اور دیگر مسائل شامل تھے۔ جس پر ڈپٹی کمشنر نے فوری طور پر ان کے مسائل کو حل کرنے کا حکم دیا۔ جس پر اقلیتی برادری نے ڈپٹی اور دیگر ضلعی آفیسران کا شکریہ ادا کیا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر4552/2025
نصیرآباد24جون ۔کمشنر نصیرآباد ڈویژن معین الرحمن خان نے کہا ہے کہ اسلام کی سربلندی اور دین حقیقی پر عملدرآمد کو یقینی بناکر ہی ہم دنیا و آخرت میں کامیابی حاصل کرسکتے ہیں، نواسہ رسول حضرت امام حسین علیہ السلام اور ان کے جانثار رفقاءنے دین اسلام کی بقاء، حق و صداقت اور عدل و انصاف کے قیام کے لیے جو عظیم قربانیاں دیں وہ رہتی دنیا تک انسانیت کے لیے مشعل راہ ہیں، ہمیں محرم الحرام خصوصاً پہلے عشرے کے دوران اتحاد، رواداری، بھائی چارے اور مذہبی ہم آہنگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے امام حسین کے پیغام کو عام کرنا ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے محرم الحرام کے حوالے سے منعقدہ علماء کرام کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں ڈی آئی جی پولیس نصیرآباد رینج کیپٹن ریٹائرڈ عاصم خان، ڈپٹی کمشنر نصیرآباد منیر احمد خان کاکڑ، ڈپٹی کمشنر جعفرآباد خالد خان، ڈپٹی کمشنر کچھی جہانزیب بلوچ، ڈپٹی کمشنر صحبت پور فریدہ ترین، ڈپٹی کمشنر جھل مگسی رحمت اللہ شاہ، ڈپٹی کمشنر استا محمد عبدالرزاق خجک، متعلقہ اضلاع کے ایس ایس پیز، علماء کرام، مفتیان، ذاکرین، مفکرین اور ہندو برادری کی نمائندگی کرنے والے سیٹھ تارا چند سمیت دیگر اہم شخصیات شریک ہوئیں۔ اجلاس میں علماء کرام نے محرم الحرام کے عشرہ اول کے دوران درپیش انتظامی، سیکیورٹی اور سماجی مسائل کے حوالے سے تفصیلی آگاہی فراہم کی۔ کمشنر معین الرحمن خان نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ علماء کرام نے جن مسائل کی نشاندہی کی ہے ان کے فوری تدارک کے لیے متعلقہ محکموں کو ہدایات جاری کی جائیں گی تاکہ عزاداری کے اجتماعات، مجالس، جلوسوں اور دیگر مذہبی پروگراموں کو پرامن اور محفوظ انداز میں یقینی بنایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ علماءکرام کا کردار معاشرے کی اصلاح، نوجوانوں کی رہنمائی اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے فروغ کے لیے انتہائی اہم ہے، اس لیے وہ محرم الحرام کے ایام میں فلسفہ شہادتِ امام حسین?، حق گوئی، باطل سے ٹکرانے اور اتحاد امت کے پیغام کو اجاگر کریں تاکہ موجودہ دور کے چیلنجز کا مقابلہ اجتماعی شعور اور مذہبی یکجہتی کے ساتھ کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ، قانون نافذ کرنے والے ادارے اور تمام مکاتب فکر کے علماء باہم تعاون اور رابطے کے ذریعے محرم الحرام کے دوران قیام امن کو یقینی بنائیں تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچا جا سکے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر4553/2025
نصیرآباد۔24جون ۔کمشنر نصیر آباد ڈویژن معین الرحمن خان نے کہا ہے کہ نصیر آباد ڈویژن میں محرم الحرام کے سلسلے میں تمام تر اقدامات کو حتمی شکل دی گئی ہے ڈویژن بھر میں 249 مجالس قائم کی جائیں گی جبکہ 37 روایتی ماتمی جلوس برآمد ہوں گے جس کے لیے 3250 پولیس اہلکاران اپنے فرائض سر انجام دیں گے اس کے ساتھ ساتھ ایف سی کی 21پلٹون جبکہ بی سی کی 31 پلٹون کے اہلکاران بھی محرم الحرام کے سلسلے میں اپنی خدمات سرانجام دیں گے تمام داخلی اور خارجی راستوں پر پولیس ایف سی۔ بی سی اور لیویز کے اہلکار تعینات کیے جائیں گے امن و امان کے قیام کو ہر صورت یقینی بنایا جائے گا ان خیالات کا اظہار انہوں نے محرم الحرام کے سلسلے میں افسران کے منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا اجلاس میں ڈی ائی جی نصیراباد رینج کیپٹن ریٹائرڈ عاصم خان ڈپٹی کمشنر نصیر آباد منیر احمد خان کاکڑ ڈپٹی کمشنر جعفرآباد خالد خان ڈپٹی کمشنر استامحمد عبدالرزاق خجک ڈپٹی کمشنر کچھی جہانزیب بلوچ ڈپٹی کمشنر صحبت پور فریدہ ترین ڈپٹی کمشنر جھل مگسی رحمت اللہ شاہ ایس ایس پیز خفیہ اداروں کے نمائندگان سیول ڈیفنس کے ڈپٹی ڈائریکٹر عنایت اللہ بلوچ اسپیشل برانچ کے نمائندگان شریک تھے تمام ڈپٹی کمشنرز ایس ایس پیز نے اپنے اپنے اضلا میں محرم الحرام کے سلسلے میں کیے گئے سیکیورٹی اور دیگر انتظامات کے حوالے سے اگاہی فراہم کی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کمشنر نصیر آباد ڈویژن معین الرحمن خان نے کہا کہ ڈویژن بھر میں ماتمی جلوس اپنے مقررہ روٹس کے مطابق ہی برامد اور اختتام پذیر ہوں گے پولیس سمیت دیگر لائن فورس انٹیلیجنٹس ادارے اپنی ذمہ داریاں نہایت خوش اسلوبی کے ساتھ سرانجام دیں گے محرم الحرام کے عشرہ اول میں سیکیورٹی کے غیر معمولی انتظامات کرنا انتہائی ضروری ہے تمام ضلعی افیسران اپنے اپنے اضلا میں کنٹرول رومز قائم کر کے سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے مانیٹرنگ کے عمل کو بھی جاری رکھیں انہوں نے کہا کہ تمام امام بارگاہوں اور مجالس کے مقامات پر سیکیورٹی کے لیے واک تھرو گیٹ سمیت دیگر فزیکل سرچ کے عمل پر بھی خصوصی توجہ دی جائے اس حوالے سے سیول ڈیفنس کے والنٹیئرز اور رضاکاروں سے بھی خدمات حاصل کی جائیں جو کہ شرکا کی جامع تلاشی لے کر ہی انہیں مرکزی امام بارگاہوں اور ماتمی جلوس میں داخل ہونے کی اجازت دیں گے ہائی ویز پر گشت میں اضافہ کیا جائے جبکہ سول ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کی جائے روٹس کی سرچنگ اور سویپنگ کے عمل کو ہر صورت یقینی بنایا جائے ماتمی جلوسوں اور مجالس کے دوران اہلکاران اور افسران الرٹ رہیں اس حوالے سے سستی یا لاپرواہی ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی پولیس اور ضلعی انتظامیہ محرم الحرام کے سلسلے میں بنائے گئے ورک پلان پر عمل درامد کو یقینی بنائیں تاکہ بہتر معنوں میں سیکیورٹی کے اقدامات کیے جائیں مشکوک افراد پر گہری نظر رکھی جائے اسلحہ لہرانے پر مکمل طور پر پابندی عائد ہے اس لیے اس حوالے سے سختی سے عمل درامد کو یقینی بنایا جائے افسران بجلی کی فراہمی ابنوشی کی ترصیل روٹس کی صفائی ستھرائی طبی سہولیات کی فراہمی پر خصوصی توجہ دیں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر4554/2025
نصیرآباد24جون ۔ڈپٹی کمشنر نصیرآباد منیر احمد خان کاکڑ کی زیر صدارت ڈسٹرکٹ کوارڈینیشن کمیٹی کا اہم جائزہ اجلاس منعقد ہوا جس میں ایس ایس پی غلام سرور بھیو، ایف سی کے لیفٹیننٹ کرنل رضوان طیب سمیت مختلف محکموں کے آفیسران شریک ہوئے، تاہم کچھ محکموں کے افسران کی اجلاس میں عدم شرکت پر ڈپٹی کمشنر نے سخت برہمی کا اظہار کیا۔ اجلاس میں ضلع میں جاری انسداد تجاوزات مہم، صحت و تدریسی امور کو درپیش مسائل، مدارس اور ان کے طلباءکی رجسٹریشن، دہشت گردی کے ممکنہ خطرات سے نمٹنے کے لیے ہنگامی منصوبہ بندی، متحد ردعمل اور مشترکہ مشقوں کی ضرورت، عوامی آگاہی کے اقدامات، محفوظ شہروں کے قیام، نگرانی کے مو¿ثر نظام، مقامی پولیس سے عوامی روابط کے فروغ، پولیس نفری میں اضافہ، اہم مارکیٹوں اور مقامات پر سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب، دفاتر و تھانوں کے لیے نئی عمارتوں کی تعمیر، آپریشنل ٹیموں کو جدید ہتھیاروں سے لیس کرنے، حساس مقامات پر نئی پولیس چیک پوسٹوں کے قیام سمیت دیگر اہم معاملات پر تفصیلی غور و خوض کیا گیا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر منیر احمد خان کاکڑ نے کہا کہ ضلع میں امن و امان کے قیام اور عوامی سہولیات کے تحفظ کے لیے تمام متعلقہ اداروں کو متحرک اور فعال کردار ادا کرنا ہوگا، انہوں نے کہا کہ سابقہ اجلاسوں میں خاص طور پر تعمیراتی محکموں کو ہدایت دی گئی تھی کہ وہ ناجائز دھونس دھمکی دینے والوں اور سرکاری املاک پر زبردستی قبضہ کرنے والوں کی نشاندہی کریں تاکہ ان کے خلاف قانونی بنیادوں پر ٹھوس اقدامات کیے جا سکیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ تمام مارکیٹوں، اہم تجارتی مراکز اور پرائیویٹ بینکوں کے سامنے سی سی ٹی وی کیمرے نصب کیے جائیں تاکہ جرائم کی روک تھام ممکن ہو اور عوام کو تحفظ کا احساس دلایا جا سکے۔ ڈپٹی کمشنر نے مزید کہا کہ قومی شاہراہ پر تجاوزات کے خلاف بھرپور اور سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی، اس مقصد کے لیے ابتدائی مرحلے میں ایک اینٹی انکروچمنٹ کمیٹی تشکیل دی جائے گی جو مفاد عامہ میں موثر کارروائی کرے گی۔ انہوں نے تمام اداروں پر زور دیا کہ وہ ضلعی انتظامیہ سے مکمل تعاون کریں تاکہ ضلع نصیرآباد کو پر امن اور محفوظ بنایا جا سکے اور عوام سرکاری کوششوں سے حقیقی معنوں میں مستفید ہوں۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ بختیار آباد نوتال کے درمیان پولیس لیویز فورس اور ایف سی کے جوان مشترکہ پیٹرولنگ کریں گے تاکہ جرائم پیشہ ور افراد کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائی جائے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر4555/2025
سبی 24 جون ۔ وزیر اعلی بلوچستان اور چیف سیکرٹری بلوچستان کی خصوصی ہدایات کی روشنی میں ضلعی انتظامیہ سبی کی جانب سے عوامی مسائل کے فوری حل اور عوامی رابطے کے فروغ کے لیے کھلی کچہری کا انعقاد کیا گیا۔ کھلی کچہری کی صدارت ایڈیشنل ڈپٹی جنرل وحید شریف عمرانی اور 63 ونگ سے کرنل شہریار نے کی، جبکہ اس موقع پر اسسٹنٹ کمشنرز سبی منصور علی شاہ ، تمام محکموں کے افسران، بلدیاتی نمائندگان اور
شہریوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔شہریوں نے کھلی کچہری میں اپنے مسائل، شکایات اور تجاویز پیش کیں جن میں بجلی اور گیس کی لوڈشیڈنگ ، پانی کی قلت ،تجاوزات، صفائی، سرکاری دفاتر میں تاخیر، نادرا اور بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے دفتر میں عوام کے لیے شیلٹر اور پینے کے پانی کی سہولیات کا نہ ہونا ، قومی شاہرہ N-65 پر سیکیورٹی کی فراہمی، بجلی کی تاروں اور ٹرانسفارمرز کے کوئل کی چوریاں ، لوکل و ڈومیسائل کو کمپیوٹرائزڈ کرنا، کوڈی واہ پل کی تعمیر سمیت دیگر مسائل شامل تھے۔ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر نے بعض شکایات پر موقع پر ہی احکامات جاری کیے اور متعلقہ افسران کو فوری حل کی ہدایت دی۔ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل وحید شریف عمرانی نے کہا کہ کھلی کچہریوں کا مقصد عوامی مسائل کو براہِ راست سننا اور ان کے فوری حل کو یقینی بنانا ہے۔ انہوں نے افسران کو ہدایت دی کہ وہ عوام کے ساتھ خوش اخلاقی سے پیش آئیں اور فیلڈ میں جا کر کام کریں شہریوں نے ضلعی انتظامیہ کی جانب سے اس اقدام کو سراہا اور امید ظاہر کی کہ ان کے مسائل جلد حل ہوں گے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر4556/2025
کوئٹہ 24 جون ۔ پاکستان اور چین کے درمیان معدنی شعبے میں تعاون کو مزید فروغ دینے کے لیے بلوچستان سرمایہ کاری بورڈ، پاکستانی قونصلیٹ شنگھائی اور ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان (TDAP) کے مابین ایک اہم ورچوئل میٹنگ ہوئی، جس میں بلوچستان سے چین کو معدنیات، خاص طور پرخام تانبے کی برآمدات بڑھانے اور چینی سرمایہ کاری کو بلوچستان میں لانے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔اجلاس میں بلوچستان سرمایہ کاری بورڈ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر عبد الکبیر خان زرکون، قونصل جنرل شہزاد احمد خان اورٹڈاپ کے نمائندے محمد یوسف نے شرکت کی۔ شرکاءنے اس بات پر زور دیا کہ خام معدنیات کی برآمدات سے آگے بڑھ کر مقامی سطح پر ویلیو ایڈیشن کے ذریعے معدنیات کی ترقی اور برآمدات میں اضافہ وقت کی اہم ضرورت ہے۔پاکستان ہر سال تقریباً 1.2 ارب امریکی ڈالر کا خام تانبا چین کو برآمد کرتا ہے۔ شرکائ نے بلوچستان میں موجود وسیع اور قیمتی معدنی وسائل، جن میں تانبا، سونا اور دیگر معدنیات شامل ہیں کو مدنظر رکھتے ہوئے اس شعبے میں سرمایہ کاری کے بے پناہ امکانات پر روشنی ڈالی۔ عبد الکبیر زرکون نے کہا کہ بلوچستان پاکستان کا معدنیاتی مرکز ہے اور یہاں کے قدرتی وسائل ملکی معیشت کو بدلنے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت بلوچستان معدنی شعبے میں صنعتی ترقی کے لیے پرعزم ہے،مقامی پراسیسنگ کے فروغ سے نہ صرف روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے بلکہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے دیرپا منافع کا ذریعہ بھی بنے گا۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان سرمایہ کاری بورڈ غیر ملکی کمپنیوں کو پالیسی سپورٹ، سہولیات اور سرمایہ کاری کا تحفظ فراہم کرنے کے لیے تیار ہے، خاص طور پر ان کمپنیوں کو جو معدنیات کی ویلیو چین میں دلچسپی رکھتی ہیں۔ انہوں نے پاکستانی قونصلیٹ شنگھائی اور ٹی ڈی اے پی کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے بلوچستان کی معدنی ترقی کے لیے چینی مارکیٹوں سے روابط قائم کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
Quetta – June 24, 2025:In a major step toward deepening Pakistan-China mineral trade cooperation, the Balochistan Board of Investment and Trade (BBoIT) held a virtual meeting with the Consulate General of Pakistan in Shanghai and the Trade Development Authority of Pakistan (TDAP). The meeting focused on exploring avenues to expand mineral exports—especially copper ore—from Balochistan to China and to attract Chinese investment in local mineral processing infrastructure.The session was attended by Mr. Abdul Kabeer Khan Zarkoon, CEO BBoIT, Mr. Shahzad Ahmed Khan, Consul General of Pakistan in Shanghai, and Mr. Muhammad Yousuf, representative of TDAP. The participants emphasized the need for deeper collaboration in mineral development and export facilitation, particularly in shifting from raw mineral exports to value-added products through local processing.Pakistan currently exports nearly USD 1.2 billion worth of copper ore to China annually. Given Balochistan’s abundant and largely untapped mineral wealth, including copper, gold, and other strategic resources, the officials stressed the potential for exponential growth in mineral exports through public-private partnerships and investment-friendly reforms.Speaking during the meeting, Mr. Abdul Kabeer Khan Zarkoon stated that Balochistan is the mineral heartland of Pakistan and has the capacity to drive regional economic transformation. He emphasized the provincial government’s commitment to industrializing the mining sector by promoting local processing, creating employment opportunities, and ensuring long-term returns for foreign investors.He added that the BBoIT is ready to provide facilitation, policy support, and investor protection to international companies, especially in the mineral value chain. He also expressed his gratitude to the Consulate General and TDAP for their active role in connecting Balochistan with Chinese markets.
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر4557/2025
نیب بلوچستان کی جانب سےشکایات کنندگان کیلئے کھلی کچہری کا انعقاد بمقام دفتر نیب (بلوچستان)واقع شاہراہ گلستان روڈ ، کوئٹہ کینٹ صوبہ بلوچستان میں بڑی مالی بد عنوانیوں کے خلاف شکایات کے اندراج کیلئے چیئرمین نیب کی ہدایات کے مطابق کھلی کچہری کا انعقادہر ماہ کی آخری جمعرات کو کیا جاتا ہے۔ جس میں ڈائریکٹر جنرل نیب بلوچستان شکایت کنندگان کو بذات خود سنتے ہیں۔ اس ماہ کھلی کچہری کا انعقاد
مورخہ 26 جون2025 بوقت صبح 11:00 تا 01:00 بجے سہ پہرکو نیب (بلوچستان) کے دفتر واقع شاہراہ گلستان روڈ کوئٹہ کینٹ میں کیا جائے گا درخواست کنندگان سے گزارش کی جاتی ہے کہ وہ تحریری شکایات میں مندرجہ ذیل معلومات لازماً مہیا کریں۔1۔نام بمعہ ولدیت2۔کاپی قومی شناختی کارڈ3۔ مکمل پتہ / ایڈریس4۔ نشان انگوٹھا / دستخط 5۔ رابطہ نمبر موبائل / گھر / ای میل واضح کیا جاتا ہے کہ چیئرمین نیب کی ہدایات کے مطابق اب نیب گم نام/ فرضی شکایات پر کاروائی نہیں کرے گا۔ صرف ایسی مصدقہ شکایات جو نیب کے دائرہ کار پر پورا ا±تر تی ہوں ا±ن پرقانون کے مطابق کاروائی کی جائے گی۔ایسی شکایات پر کاروائی سے قبل شکایات کنندگان سے بیان حلفی اسٹامپ پیپر پر لیا جائے گا۔ ہر خاص و عام کو مطلع کیا جاتا ہے کہ نیب میں شکایات مندرجہ ذیل طریقہ سے جمع کروائی جا سکتی ہیں۔1۔ بذریعہ ڈاک/ بذات خود اندر نیب دفتر واقع شاہراہ گلستان روڈ کوئٹہ کینٹ2۔بذریعہ ای میل [email protected] 3۔بذریعہ ڈاک / بذات خوداندر نیب کے دفترشکایات واقع DCآفس انسکمب روڈ کوئٹہ4۔ بذریعہ کھلی کچہری ڈائریکٹر جنرل سے بالمشافہ ملاقات کے ذریعہ( ہر ماہ کی آخری جمعرات ) مزیدمعلومات کیلئےعلاقائی دفتر شکایات نیب بلوچستان کے فون نمبرز: 9203614 081-، 081-9203468 پر رابطہ کیا جا سکتا ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿

Quetta.24jun.Conduct of Open Court (Khuli Kachehri) at NAB (Balochistan) Complex situated at Shahra-e-Gulistan Road, Quetta CanttIn compliance to the instructions of the Chairman, NAB (Balochistan) holds Open Court (Khuli Kachehri) on the last Thursday of every month for inviting complaints from general public regarding mega financial scams in Balochistan province. The Director General NAB (B) personally listens to the complainants therein. The Open Court will be organized on 26th June, 2025 at 11:00 am to 01:00 pm at NAB (Balochistan) Complex situated at Shara-e-Gulistan Road, Quetta Cantt. Applicants are required to provide following information in their complaints:1. Name with parentage.2. Copy of Computerized National Identity Card.3. Complete Postal Address.4. Thumb Impression / Signature5. Contact Information: Cell / Landline number / E-mailAs per the revised SOP for complaints, NAB will no longer proceed on anonymous complaints. Only verified complaints which are within the purview of NAB will be dealt with, according to the law. NAB (B) will proceed on such complaints after obtaining affidavit on stamp paper from the complainants.The general public is informed that complaint can be lodged with NAB in the following manner:1. By post / in person at NAB office Shahra-e-Gulistan Road Quetta Cantt.2. Through E-mail [email protected]. By post / in person at NAB complaints office situated at DC office, Anscombe Road, Quetta.4. Through an Open Court while meeting with Director General (last Thursday of every month).For more information, please contact Regional Complaint Cell NAB (Balochistan) on following numbers: 081-9203614, 081-9203468.
﴾﴿﴾﴿﴾﴿

خبرنامہ نمبر4558/2025
کوئٹہ 24جون۔کمشنر کوئٹہ ڈویژن حمزہ شفقات کی زیر صدارت کوئٹہ شہر کی بہتری کے لیے اٹھائے گئے اقدامات، ٹریفک کی روانی کی بہتری اور تجاوزات کے خاتمے کے حوالے سے اجلاس منعقد ہوا اجلاس میں ڈپٹی کمشنر کوئٹہ کیپٹن (ر) مہر اللہ بادینی,پروجیکٹ ڈائریکٹر کوئٹہ ڈولپمنٹ پکیج رفیق بلوچ, ڈویژنل ڈائریکٹر کوئٹہ ڈویژن ظہور احمد ،اسسٹنٹ کمشنر ریونیو کوئٹہ ڈویژن منظور احمد، اسسٹنٹ کمشنر پولیٹیکل کوئٹہ ڈویژن سید کلیم اللہ ،اسسٹنٹ کمشنر ریوینو کوئٹہ وقار کاکڑ کے علاوہ ٹریفک پولیس، سی اینڈ ڈبلیو ،میٹروپولیٹن کارپوریشن، کیو ڈی اے اور پاکستان ریلوے کے علاوہ دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی،اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ کوئٹہ شہر کو جدید ،خوبصورت اور بہتر بنانے کے لیے تمام متعلقہ محکمے باہمی اشتراک اور تعاون سے ہر ممکن اقدامات اٹھائیں گے۔ٹریفک کی روانی کی بہتری اور تجاوزات کا خاتمہ ہر صورت کیا جائے گا۔ اجلاس میں پروجیکٹ ڈائریکٹر کیو ڈی پی نے کوئٹہ شہر میں جاری ترقیاتی منصوبوں پر کام کی پیشرفت کے حوالے سے بریفنگ دی اجلاس میں اسپنی روڈ کراس، کڈنی سنٹر ،عالمو چوک اور ایئرپورٹ روڈ پر انڈر پاسز کے لیے فیزیبلٹی اسٹڈی پر غور و غوص ہوا جس میں ان سڑکوں پر ٹریفک کی روانی میں کو بہتر بنانے کے لیے انڈر پاسز تعمیر کیے جائیں گے۔ اجلاس میں کڈنی سنٹر پر انڈر پاس بنانے کے حوالے سے نسپاک کی خدمات حاصل کی جائے گی جو کہ تمام فیزیبلٹی رپورٹس مرتب کر کے کوئٹہ پروجیکٹ کو جمع کرے گا جبکہ کوئٹہ پروجیکٹ کی جانب سے کڈنی سنٹر پرفلائی آوور بنانے کی تجویز پر غور ہے۔ کوئٹہ پروجیکٹ کی سڑکوں پر ریلوے پھاٹک بنانے کے حوالے سے محکمہ کیو ڈی اے ریلوے پھاٹک کے حوالے سے ڈیمانڈ کی سمری فنانس اور سی اینڈ ڈبلیو کو ارسال کرے تاکہ خرچہ اور عملے کی تعیناتی کے حوالے سے مسائل حل ہو سکے۔ کچلاک میں ریلوے کی اراضی پر قبضے کے حوالے سے ریلوے رپورٹ جمع کرائے تاکہ ضلعی انتظامیہ اس حوالے سے اقدامات اٹھائے۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ وائٹ روڈ کو کشادہ کرنے کے لیے فیزیبلٹی اسٹیٹدی ڈیزائن اور دیگر معاملات جلد از جلد مکمل کر کے جمع کئے جائیں۔ اجلاس میں ٹریفک پولیس کو ہدایت کی گئی کہ لیاقت بازار، قندھاری بازار جناح روڈ، پرنس روڈ اور عالمو چوک پر گاڑیاں پارک کرنے والوں کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائی جائے کیونکہ ان جگہوں پر پارکنگ سو فیصد منع ہے جبکہ ایئرپورٹ روڈ پر تمام غیر قانونی بس ٹرمینلز کو نوٹس جاری کر کے سیل کیا جائے اس سلسلے میں سیکرٹری ار ٹی اے ،متعلقہ مجسٹریٹس، میٹروپولیٹن کارپوریشن اور ٹریفک پولیس جلد از جلد کاروائی عمل میں لائیں ،شہر میں غیر قانونی پارکنگ کے خلاف کاروائی کے لیے پرائیویٹ فرم کی خدمات حاصل ہے لہذا ٹریفک پولیس اور دیگر متعلقہ ادارے ان کی خدمات سے استفادہ حاصل کریں اجلاس میں اینٹی انکروچمنٹ سیل کو سریاب روڈ نیواڈہ اور ڈبل روڈ پر اگلے ایک ہفتے تک تجاوزات کے خلاف بلاامتیاز کاروائی کی ہدایت کی گئی اس کے علاوہ ٹیکسی سٹینڈ پر پارکنگ پلازہ کی تعمیر کے حوالے سے اقدامات کو حتمی شکل دی جائے اجلاس میں میٹروپولیٹن کارپوریشن کو ہدایت کی گئی کہ شہر میں جن پلازوں میں پارکنگ کی سہولت نہیں ان کے گراونڈ فلور کو پارکنگ کے لیے مختص کیے جائیں اور بغیر پارکنگ کسی پلازے کا نقشہ پاس نہ کیا جائے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر4559/2025
لورالائی24جون ۔نیوٹریشن ڈائریکٹوریٹ ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ بلوچستان کے زیر اہتمام اور عالمی ادارہ یونیسف بے نظیر نشونماء پروگرام ، ورلڈ فوڈ پروگرام اور ڈبلیو ایچ او اور محکمہ صحت کے تعاون سے ای پی ائی ہال میں نیوٹریشن انکے ساتھ منسلک دیگر اداروں کے کارکردگی ضرورت و اہمیت کے حوالے سے سمینار منعقد ہو ا جس کے میمان خصوصی اے ڈی سی نور الحق کاکڑ تھے جبکہ سمینار میں ایس او ایم این سی ایچ پروگرام محمد عثمان موسیخیل ، اے ڈی ایس ایم پی پی ایچ ائی ،عبدالسلام کبزئی ،پیرا میڈیکس ،سیاسی و قبائلی معتبرین۔ایل ایچ ویز،ایل ایچ ڈبلیو،اور مختلف طبقات سے تعلق رکھنے والوں نے شرکت کی۔سمینار سے مہمان خصوصی اے ڈی سی نور علی کاکڑ ،ڈی ایچ او ڈاکٹر عبدالحمید لہڑی ،ڈپٹی ڈی ایچ او ڈاکٹر شاہ زمان حمزہ زئی،ڈبلیو ایچ او کے ڈاکٹر جواد، ،نیوٹریشن کوارڈینیٹر نقیب ماما ناصر ،،ڈاکٹر امین اتمان خیل ،نے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ بچے کو پیدائش کے فورا بعد ماں کا دودھ پلانا چائیے یہ حکم اللہ نے دیا ہے اور میڈیکل سائنس سے بھی ثابت ہوچکی ہے۔ ماں کے دودھ کا دنیا میں کوئی نعم البدل نہیں ہے اور ماں کا دودھ بہت سے بیماریوں سے محفوظ کرتی ہے ڈبے کا دودھ میں کوئی غذائیت نہیں ہے وہ صرف کاروباری طبقے کے لئیے فائدہ مند ماں اور بچے کے لئے فائدہ مند صحت بخش نہیں ہے اور محکمہ صحت کے اہلکاروں قبائلی معتبرین پر بڑی ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ ماں کے دودھ کے افادیت ضرورت سے تمام ماوں طبقات عوام کو ٓگاہ کریں ۔اور باقائدہ قانون سازی کے لئیے راہ ہموار کریں۔تاکہ ماں اور بچے کی صحت کا تحفظ ممکن ہوسکیں۔اس سلسلے میں محکمہ صحت ضلعی انتظامیہ ایک پلیٹ فارم پر ہے اور اسی سلسلے میں کوئی کوتائی برداشت نہیں کرئینگے بلکہ اس سلسلے کو ضلع کے دور دراز علاقوں تک پہنچانا چائیے تاکہ تمام علاقہ ان سے مستفید ہوسکیں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر4560/2025
تربت24 جون کمشنر مکران ڈویژن قادر بخش پرکانی کی زیر صدارت میرانی ہاوسنگ اسکیم تربت کے حوالے سے ایک اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس کا مقصد اسکیم کے جاری ترقیاتی کاموں، درپیش مسائل، اور آئندہ کے لائحہ عمل پر تفصیلی غور و خوض کرنا تھا اجلاس میں ایڈیشنل کمشنر مکران ظفر علی بلوچ، ڈویژنل ڈائریکٹر ڈویلپمنٹ خالد حسین، ڈپٹی پی ڈی میرانی ہاوسنگ اسکیم روف عمر، ڈپٹی پی ڈی تربت سٹی ڈویلپمنٹ پروجیکٹ بہرام گچکی، ایکسیئن بی اینڈ آر (روڈ) گل محمد بلوچ، ایکسیئن بی اینڈ آر (بلڈنگ) مجیب الرحمن رند، سینئر اسسٹنٹ ڈائریکٹر لوکل گورنمنٹ زاہد عمر بلوچ اور کنسلٹنٹ گروپ CG کے نمائندے حمزہ بلوچ شریک ہوئے اجلاس میں میرانی ہاوسنگ اسکیم کے ترقیاتی امور، مالی و تکنیکی چیلنجز، سیکیورٹی خدشات، انجینئرز اور ٹھیکیداروں کی کارکردگی سمیت تمام پہلووں کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ کمشنر مکران نے اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ منصوبے کی موجودہ رفتار تسلی بخش نہیں، جسے ترجیحی بنیادوں پر تیز کرنے کی ضرورت ہے تاکہ پلاٹ ہولڈرز کو جلد از جلد الاٹمنٹ آرڈرز جاری کیے جا سکیں ان کا کہنا تھا کہ کہ ماضی میں امن و امان کی مخدوش صورتحال اور تکنیکی رکاوٹوں کے باعث منصوبہ متاثر ہوا، تاہم اب حالات بہتر ہیں اور منصوبے کی بروقت تکمیل کو یقینی بنایا جائے۔ اس ضمن میں تمام متعلقہ ادارے اپنی ذمہ داریوں کو سنجیدگی سے نبھائیں۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ میرانی ہاوسنگ اسکیم کے پرانے PC-I کا ازسرِنو جائزہ لے کر اسے ریوائز کیا جائے گا، تاکہ نئے پی سی-ون کے تحت اندرونی سڑکوں، سیوریج سسٹم، واٹر سپلائی اور دیگر بنیادی سہولیات کی تعمیر جلد از جلد شروع کی جا سکے اجلاس میں کنسلٹنٹ گروپ CG کو ہدایت دی گی کہ وہ اپنی مکمل ٹیم اور ضروری ریکارڈ کے ہمراہ میرانی ہاوسنگ اسکیم کے سائٹ آفس تربت منتقل کرے تاکہ تعمیراتی کاموں کی موثر نگرانی کو یقینی بنایا جا سکے واضح رہے کہ میرانی ہاوسنگ اسکیم حکومت بلوچستان کا ضلع کیچ کے عوام کے لیے ایک اہم رہائشی منصوبہ ہے، جس میں 200، 400 اور 1000 گز کے رہائشی و تجارتی پلاٹس مناسب نرخوں پر فراہم کیے جا رہے ہیں۔ کمشنر مکران کی خصوصی دلچسپی اور فعال نگرانی کے باعث اس منصوبے پر دوبارہ تیزی سے کام کا آغاز ہو رہا ہے، جو علاقے کی ترقی اور عوامی ریلیف کی جانب ایک مثبت قدم ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
پریس ریلیز
کوئٹہ 24جون ۔ریٹائرڈ اسسٹنٹ ڈائریکٹر سوشل ویلفیئرسید صدیق آغا انتقال کر گئے۔ مرحوم سید سلیم آغا مرحوم کے بھائی اور سید حنیف سید عارف سیدادریس سید جہانگیر سید جان شیر کے ولد اور سید حبیب اللہ شاہ مرحوم سید فیض اللہ آغا سید ناصر کے چچا تھے۔ انکی فاتحہ خوانی کلی عبدالرحمن زئی گلستان میں ادا کی جائے گی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿

خبرنامہ نمبر4559/2025
تربت24 جون 2024 : کمشنر مکران قادر بخش پرکانی کی زیر صدارت میرانی ہاؤسنگ اسکیم تربت کے حوالے سے ایک اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس کا مقصد اسکیم کے جاری ترقیاتی کاموں، درپیش مسائل، اور آئندہ کے لائحہ عمل پر تفصیلی غور و خوض کرنا تھا اجلاس میں ایڈیشنل کمشنر مکران ظفر علی بلوچ، ڈویژنل ڈائریکٹر ڈویلپمنٹ خالد حسین، ڈپٹی پی ڈی میرانی ہاؤسنگ اسکیم رؤف عمر، ڈپٹی پی ڈی تربت سٹی ڈویلپمنٹ پروجیکٹ بہرام گچکی، ایکسیئن بی اینڈ آر (روڈ) گل محمد بلوچ، ایکسیئن بی اینڈ آر (بلڈنگ) مجیب الرحمن رند، سینئر اسسٹنٹ ڈائریکٹر لوکل گورنمنٹ زاہد عمر بلوچ اور کنسلٹنٹ گروپ CG کے نمائندے حمزہ بلوچ شریک ہوئے اجلاس میں میرانی ہاؤسنگ اسکیم کے ترقیاتی امور، مالی و تکنیکی چیلنجز، سیکیورٹی خدشات، انجینئرز اور ٹھیکیداروں کی کارکردگی سمیت تمام پہلوؤں کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ کمشنر مکران نے اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ منصوبے کی موجودہ رفتار تسلی بخش نہیں، جسے ترجیحی بنیادوں پر تیز کرنے کی ضرورت ہے تاکہ پلاٹ ہولڈرز کو جلد از جلد الاٹمنٹ آرڈرز جاری کیے جا سکیں ان کا کہنا تھا کہ کہ ماضی میں امن و امان کی مخدوش صورتحال اور تکنیکی رکاوٹوں کے باعث منصوبہ متاثر ہوا، تاہم اب حالات بہتر ہیں اور منصوبے کی بروقت تکمیل کو یقینی بنایا جائے ۔ اس ضمن میں تمام متعلقہ ادارے اپنی ذمہ داریوں کو سنجیدگی سے نبھائیں۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ میرانی ہاؤسنگ اسکیم کے پرانے PC-I کا ازسرِنو جائزہ لے کر اسے ریوائز کیا جائے گا، تاکہ نئے پی سی-ون کے تحت اندرونی سڑکوں، سیوریج سسٹم، واٹر سپلائی اور دیگر بنیادی سہولیات کی تعمیر جلد از جلد شروع کی جا سکے اجلاس میں کنسلٹنٹ گروپ CG کو ہدایت دی گی کہ وہ اپنی مکمل ٹیم اور ضروری ریکارڈ کے ہمراہ میرانی ہاؤسنگ اسکیم کے سائٹ آفس تربت منتقل کرے تاکہ تعمیراتی کاموں کی مؤثر نگرانی کو یقینی بنایا جا سکے واضح رہے کہ میرانی ہاؤسنگ اسکیم حکومت بلوچستان کا ضلع کیچ کے عوام کے لیے ایک اہم رہائشی منصوبہ ہے، جس میں 200، 400 اور 1000 گز کے رہائشی و تجارتی پلاٹس مناسب نرخوں پر فراہم کیے جا رہے ہیں۔ کمشنر مکران کی خصوصی دلچسپی اور فعال نگرانی کے باعث اس منصوبے پر دوبارہ تیزی سے کام کا آغاز ہو رہا ہے، جو علاقے کی ترقی اور عوامی ریلیف کی جانب ایک مثبت قدم ہے

خبرنامہ نمبر4560/2025
حب 24جون2025:
*صدرپاکستان کے ترجمان برائے بلوچستان و صوبائی وزیر زراعت وکوآپریٹو میر علی حسن زہری کا عوامی رابطہ آفس علاقائ تعمیر وترقی وسماجی ہم آہنگی کامرکز بن گیا صوبائ وزیر کی ہدایت پرعوامی رابطہ آفس کی ضلعی انتظامی اداروں کیساتھ بہترین کوآرڈیشن کی بدولت ترقیاتی منصوبے تیزی سے پایہ تکمیل کو پہنچ رہے ہیں یہ دفتر عوام کی خدمت اور ان کے مسائل کے حل کے لیے ایک اہم مرکز کے طور پر ابھراہے جہاں روزانہ کی بنیاد پر سینکڑوں لوگ اپنی فریادیں اور مسائل لے کر پہنچتے ہیں منگل کے روزصوبائ وزیر میر علی حسن زہری نے حلقئہ انتخاب ضلع حب کا دورہ کیا جام کالونی میں بلیک ٹاپ روڈمنصوبےڈی سی کمپلیکس احاطے میں المصطفی ویلفئیر ٹرسٹ کے زیر نگرانی فری میڈیکل کیمپ کا افتتاح کیابعدازاں پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما حاجی ملوک بنگلزئ کے والد کی وفات پر اظہارتعزیت وفاتحہ خوانی کی اس موقع پرڈی سی حب نثاراحمدلانگوایڈیشنل ڈپٹی کمشنرجنرل علی رضاکھوسہ چیئرمین ضلع کونسل جاوید جمالی چیئرمین بلوچستان فشرمین کوآپریٹو سوسائٹی میر علی اکبر زہری میئر حب وڈیرہ بابوفیض محمد شیخ واِئس چیئرمین ضلع کونسل کمال محمدحسنی پرسنل سیکرٹری میر علی اصغرزہری چیئرمین میونسپل کمیٹی گڈانی وڈیرہجانشیزحمیدفوکل پرسن شریف پالاری ترجمان وسیکرٹری اطلاعات پیپلز پارٹی میرصالح جتک اسسٹنٹ ڈائریکٹر لوکل گورنمنٹ اقبال زہری ودیگر انکے ہمراہ تھے صوبائ وزیر کے دورہ حب کے موقع پر عوام کا ہجوم رہاجہاں نہ صرف عام شہری بلکہ سیاسی اور قبائلی عمائدین بھی صوبائ وزیر سے ملےاورشاندارترقیاتی منصوبوں پر ان کا شکریہ کیا اس موقع پر صوبائ وزیر میر علی حسن زہری کا کہنا تھاپیپلز پارٹی کی حکومت صوبے کے عوام کی امنگوں کے عین مطابق ترقیاتی منصوبوں پر کام کررہی ہے ضلع حب کے عوام کی چالیس سالہ احساس محرومی کا ازالہ ترقیاتی پیکیج کے ذریعے کیا جارہا ہےمیر علی حسن زہری نے کہا کہ عوام کا اعتماد ہی پیپلز کی کامیابی کی مرہون منت ہےصوبائی وزیر میر علی حسن زہری نے عوامی مسائل کے فوری حل کے لیے موثر اور بروقت اقدامات اٹھانے کے حوالے سے عوامی رابطہ آفس انچارج پرسنل سیکرٹری علی اصغرزہری کو اجکامات جاری کئےصوبائ وزیر کا کہنا تھا کہ عوامی رابطہ آفس مقامی لوگوں کے لیے امید کی کرن ثابت ہو رہا ہےجہاں ہر طبقہ فکر سے تعلق رکھنے والے افراد اپنے مسائل کے حل کے لیے اعتماد کے ساتھ رجوع کرتے ہیں میر علی حسن نے کہاکہ اس سے عوام کا سرکاری اداروں پر اعتماد بھی مزید مستحکم ہو رہا ہےاس دفتر کی کاوشوں سے نہ صرف مقامی سطح پر مسائل کا حل ممکن ہو رہا ہے بلکہ صوبائی حکومت کی عوام دوست پالیسیوں کو بھی عملی جامہ پہنایا جا رہا ہے عوامی رابطہ آفس عملہ اپنی بے لوث خدمت اور عوام دوست پالیسیوں کی بدولت ایک قابل اعتماد ادارہ بن چکا ہےجو نہ صرف مقامی آبادی کے مسائل سننے بلکہ ان کے حل کے لیے عملی اقدامات کرنے میں پیش پیش ہے۔ روزمرہ کی بنیاد پر یہاں آنے والے افراد کی شکایات اور مسائل کو توجہ سے سنا جاتا ہے، اور ان کی دادرسی کے لیے تمام ممکنہ وسائل بروئے کار لائے جاتے ہیں۔