خبر نامہ نمبر2025/4521
اطلاع برائے فاتحہ خوانی
جیسا کہ آپ اس افسوسناک خبر سے آگاہ ہیں کہ مرحوم شیخ فیروز مندوخیل کی اہلیہ محترمہ رضائے الٰہی سے چند روز قبل وفات پا گئی ہیں۔مرحومہ جو کہ معروف قانون دان و سپریم کورٹ آف پاکستان کے جج جسٹس جمال خان مندوخیل، شیخ نصیر مندوخیل اور سینیٹر شیخ بلال مندوخیل کی والدہ محترمہ تھیں۔ اس کے علاوہ وہ مرحوم وفاقی سیکرٹری یونس مندوخیل، سینیٹر شیخ سید الحسن مندوخیل، شیخ محمود الحسن مندوخیل اور شیخ ضیاء الحسن مندوخیل کی بھابھی تھیں۔ مرحومہ ڈاکٹر افضل مندوخیل اور ایم پی اے زرک خان مندوخیل کی چچی بھی تھیں۔مرحومہ کی فاتحہ خوانی بروز منگل اور بدھ، 24 اور 25 جون کو مدنی مسجد، نزد کوئٹہ کلب، کلب روڈ، کوئٹہ کینٹ میں ادا کی جائے گی۔تمام عزیز و اقارب، دوست احباب اور معززین شہر سے گزارش ہے کہ وہ فاتحہ خوانی میں شرکت فرما کر مرحومہ کے ایصالِ ثواب کے لیے دعا کریں۔
خبرنامہ نمبر4522/2025
جیکب آباد، 23 جون ۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ دہشت گرد بلوچستان کے نوجوانوں کو خودکش بنارہے ہیں جبکہ ہم ان کے لیے آکسفورڈ اور ہارورڈ یونیورسٹیز سمیت اعلیٰ تعکیم کے دروازے کھول رہے ہیں بلوچستان میں دہشت گردی کے خلاف جنگ ہے، ہم ہر مسئلے کا حل بات چیت سے چاہتے ہیں لیکن بدقسمتی سے وہ ڈائیلاگ کے بجائے بندوق کے ذریعے بات کررہے ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو جیکب آباد میں رکن قومی اسمبلی اور پیپلز پارٹی کے قومی اسمبلی میں چیف وہیپ میر اعجاز حسین جکھرانی سے والدہ کی وفات پر تعزیت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا وزیر اعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ بلوچستان میں دہشت گردی کے خلاف جنگ ہے دہشت گردوں کا کوئی قوم و قبیلہ نہیں ہوتا وہ صرف دہشت گرد ہیں،ل انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی ہر مسئلے کو ڈائیلاگ کے ذریعے حل کرنے پر یقین رکھتی ہے اگر بلوچستان کے مسئلے کا حل بات چیت سے نکلتا ہے تو اس خوبصورت بات اور کیا ہوسکتی ہے لیکن بدقسمتی سے بلوچستان کے مسئلے پر بات کرنے کے بجائے بندوق سے بات کی جارہی ہے اگر وہ بندوق کے ذریعے بات کریں گے تو ایسا ہی جواب ملے گا ، انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے نوجوانوں کو ترقی کے مواقع فراہم کررہے ہیں ہم ان کو یونیورسٹیز اور کالجز میں مصروف کررہے ہیں اور تعلیم کی طرف راغب کررہے ہیں بلوچستان میں شہید محترمہ بینظیر بھٹو اسکالر شپ کا اعلان کیا گیا ہے جس کے ذریعے ہم بلوچستان کے نوجوانوں کے لیے آکسفورڈ اور ہارورڈ سمیت دنیا بھر کی بہترین یونیورسٹیز کے دروازے کھول رہے ہیں دوسری جانب بلوچستان کے نوجوانوں کو دہشت گرد خودکش بنا رہے ہیں واضح طور پر یہی ہم میں اور ان میں فرق ہے لاپتہ افراد کے متعلق سوال کے جواب میں وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بلوچستان کے لاپتہ افراد کا معاملہ متنازعہ ہے اس بات کو طے کرنا کہ کس نے کس کو غائب کیا ہے اور کیا انہیں زبردستی غائب کیا گیا ہے یا وہ خود غائب ہوچکے ہیں اور تعداد کا معاملہ بھی متنازعہ ہے لیکن اس کے باوجود ہم نے اس معاملے پر بلوچستان اسمبلی میں خاص قانون سازی کی ہے تاکہ مستقبل میں اس طرح کے الزامات ریاست یا ریاستی اداروں پر نہ لگیں اور الزامات کا راستہ ہمیشہ کے لیے روک دیا جائے انہوں نے کہا کہ ایران ہمارا برادر اسلامی ملک ہے پوری قوم ایران کے ساتھ کھڑی ہے بلوچستان کا بارڈر ایریا ایران سے ملتا ہے ہم نے وہاں خوراک سمیت دیگر تمام انتظامات کا پلان بنالیا ہے تاکہ کسی بھی قسم کے حالات سے نمٹ کرسکیں میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ جیکب آباد میں جعفرایکسپریس پر حملے کی مذمت کرتے ہیں جیکب آباد بلوچستان کے بارڈر پر واقع ہے بارڈر ایریا میں ایسا واقعہ پہلی مرتبہ ہوا ہے ہمارا فرض ہے کہ عوام کی جان و مال کا تحفظ یقینی بنائیں ہماری کوشش ہے کہ بلوچستان کے حالات کو بہتر کیا جاسکے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر4523/2025
جیکب آباد , 23 جون ۔وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی پیر کے روز ایک روزہ مختصر دورے پر جیکب آباد پہنچے جہاں انہوں نے پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنماء اور قومی اسمبلی میں چیف وہیپ میر اعجاز حسین جکھرانی سے ان کی والدہ کے انتقال پر تعزیت اور فاتحہ خوانی کی وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے جکھرانی ہاو¿س آمد پر مرحومہ کے ایصالِ ثواب کے لیے دعا کی اور میر اعجاز حسین جکھرانی سمیت لواحقین سے دلی ہمدردی کا اظہار کیا اس موقع پر وزیر اعلیٰ بلوچستان کے ہمراہ بلوچستان کابینہ کے صوبائی وزراء اور اراکینِ اسمبلی بھی موجود تھے، جنہوں نے بھی میر اعجاز حسین جکھرانی سے اظہارِ تعزیت کیا اور مرحومہ کے درجات کی بلندی کے لیے دعا کی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر4524/2025
تربت 23جون ۔ صوبائی مشیر برائے کھیل و امور نوجوانان محترمہ مینا مجید کی انتھک کاوشوں اور مخلصانہ جدوجہد کے نتیجے میں علاقے کی طالبات کو معیاری تعلیم کی فراہمی کے لیے ایک اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔ گورنمنٹ گرلز انٹر کالج مند کے لیے ایک اسسٹنٹ پروفیسر اور تین لیکچرارز کی آسامیوں کی باقاعدہ منظوری دے دی گئی ہے۔اس کے ساتھ ساتھ گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج تربت کے لیے وارڈن کی آسامی کی منظوری بھی دی گئی ہے، جو طالبات کے رہائشی مسائل کے حل میں ایک سنگ میل ثابت ہوگی۔یہ اقدامات نہ صرف تعلیمی معیار کو بہتر بنانے میں مددگار ہوں گے بلکہ طالبات کو بہتر تعلیمی مواقع فراہم کر کے علاقے کی مجموعی ترقی میں اہم کردار ادا کریں گے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر4525/2025
کوئٹہ23جون۔ تحصیل دشت میں واقع لیویز تھانے پر شرپسند عناصر کے حملے کے بعد ڈائریکٹر جنرل بلوچستان لیویز فورس عبدالغفار مگسی نے ہنگامی دورہ کیا، سیکیورٹی صورتحال کا جائزہ لیا اور اہم فیصلے صادر کیے, ڈی جی لیویز عبدالغفار مگسی نے موقع پر موجود اہلکاروں کو لائن اپ کر کے ان کی حاضری و کارکردگی کا تفصیلی جائزہ لیا اور واقعے میں ملوث اہلکاروں کے خلاف فوری ڈسپلنری ایکشن کے احکامات جاری کیے ڈی جی لیویز عبدالغفار مگسی نے کہا ریاستی رٹ پر حملہ ایک ناقابل معافی جرم ہے ایسے عناصر، خواہ وہ اندرونی ہوں یا بیرونی، انکے خلاف بلا تفریق کریمنل اور محکمانہ کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔انہوں نے واضح کیا کہ جو اہلکار ذمہ داری سے غفلت برتتے ہوئے ایسے واقعات کا سبب بنے، ان کی فورس میں بحالی ممکن نہیں ہو گی۔ ان پر باقاعدہ ڈسپیشل آرڈرز کے تحت سخت قانونی کارروائی کی جائے گی، ڈی جی لیویز نے اس عزم کا اظہار کیا کہ بلوچستان لیویز فورس کو جدید خطوط پر مستعد، ذمہ دار اور موثر فورس کے طور پر مزید مضبوط کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لیویز فورس ریاست کی رٹ کا محافظ ادارہ ہے، اور ہر قیمت پر امن و امان کے قیام کو یقینی بنائے گی۔ تحصیل دشت سمیت صوبے کے ہر حساس مقام پر فورس کی موجودگی اور فعالیت برقرار رکھی جائے گی۔مزید برآں، ڈی جی لیویز نے متعلقہ افسران کو ہدایت دی کہ وہ تھانے کی فوری بحالی اور سیکیورٹی اقدامات کو ازسرنو موثر بنانے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر کام کریں، تاکہ آئندہ کسی بھی غیر قانونی حرکت کا بروقت سدباب کیا جا سکے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر4526/2025
کوہلو 23 جون ۔کوہلو کے دور دراز علاقے نیلی،تگیہ پیر ،گراڈ واڈھ میں وزیر برائے امور حیوانات سردار زادہ فیصل خان جمالی، سیکرٹری لائیواسٹاک بلوچستان محمد طیب لہڑی، ڈائریکٹر جنرل لائیواسٹاک ڈاکٹر
فاروق ترین اور ڈویژنل ڈائریکٹر سبی ڈاکٹر عبدالرزاق بنگلزئی کی خصوصی ہدایت پر محکمہ لائیو اسٹاک کوہلو نے ایک روزہ فری ویٹرنری میڈیکل کمیپ کا انعقاد کیا ہے جس میں مقامی مالداروں میں مفت ادویات کی تقسیم، جانوروں میں مختلف بیماروں سے بچاو کےلئے بروقت ویکسین فراہم کئے گئے اس موقع پر ڈپٹی ڈائریکٹر لائیو اسٹاک کوہلو بہادر شاہ زرکون نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نیلی سمیت ضلع کوہلو کے ہر دور دراز و پسماندہ علاقوں تک محکمہ لائیواسٹاک کی جانب سے مکمل سہولیات پہنچائی جارہی ہیں اور اس ضمن میں فری ویٹرنری میڈیکل کیمپوں کا انعقاد کیا جارہا ہے تاکہ دیہی آبادی اپنے مال مویشیوں کے بہتر نگہداشت کر سکیں جانوروں کے بہتر افزائش نسل سے براہ راست مقامی معیشت غذائی خود کفالت اور روزمرہ زندگی میں معاشی طور پر مضبوط ہوں گے انہوں نے کہا کہ اس کیمپ میں ماہر ویٹرنری عملے نے ناصرف سینکڑوں جانوروں کا معائنہ کرکے انہیں امراض سے بچاو کےلئے بروقت ویکسین دئیے بلکہ لائیو اسٹاک سے وابستہ مقامی لوگوں کو بیماریوں سے بروقت بچاو کے بارے میں آگاہ کیا اور مفت ادویات بھی فراہم کیئے ہیں ہمارا مقصد صرف علاج نہیں بلکہ مویشی پالنے والوں کو بیماریوں کی بروقت شناخت، بچاو کے اصول اور جدید نگہداشت کے طریقے سکھانا ہے تاکہ مالدار خود کفیل اور باشعور ہو سکیں اس موقع پر مقامی مالداروں نے اس کیمپ کو اہم اقدام قرار دیتے ہوئے کہا کہ پہلی مرتبہ محکمہ لائیواسٹاک کے ٹیم خود ان کے گھروں تک پہنچے ہیں ہم محکمہ لائیو اسٹاک اور ایف سی بلوچستان کے شکر گزار ہیں جنہوں نے یہ اہم و بنیادی اقدام اٹھایا ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر4527/2025
نصیرآباد23جون ۔ڈپٹی کمشنر نصیرآباد منیر احمد خان کاکڑ کی زیر صدارت محرم الحرام کے سلسلے میں ایک اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں اسسٹنٹ کمشنر چھتر بہادر خان کھوسہ، چیف آفیسر میونسپل کمیٹی سلیم احمد ڈومکی، ڈی ایس پی شمن علی سولنگی، ڈپٹی کمشنر کے پی ایس منظور شیرازی سمیت مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے علمائے کرام، زاکرین، مفتیان، سادات، مفکرین، تاجران، امن کمیٹی و شہری ایکشن کمیٹی کے ممبران، مذہبی جماعتوں کے رہنماوں اور ہندو پنچایت ڈیرہ مراد جمالی کے صدر سیٹھ تارا چند و اقلیتی کونسلر سیٹھ ڈاسو مل نے شرکت کی۔ اجلاس میں عشرہ محرم کے دوران سیکیورٹی سمیت دیگر اہم امور کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ ڈپٹی کمشنر منیر احمد خان کاکڑ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ضلع نصیرآباد میں روایتی ماتمی جلوس نکالے جائیں گے، ساتویں، نویں اور دسویں محرم الحرام کے جلوسوں کے لیے غیر معمولی سیکیورٹی انتظامات کیے جائیں گے اور پولیس تمام تر تیاریوں کو ابھی سے حتمی شکل دے۔ پولیس کے ساتھ رضاکار بھی فرائض انجام دیں گے اور ان کی فہرستیں فوری طور پر فراہم کی جائیں۔ غیر روایتی جلوسوں کی اجازت نہیں دی جائے گی کیونکہ اس سے سیکیورٹی مسائل پیدا ہوتے ہیں۔ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کو شہر بھر میں بلا تعطل صاف پانی کی فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی جبکہ پولیس روٹس کی سرچنگ اور سویپنگ کے عمل کو مکمل کرے۔ علمائے کرام اور زاکرین قانون نافذ کرنے والے اداروں سے بھرپور تعاون کریں اور جلوس کے روٹس پر کسی غیر متعلقہ فرد کو شامل نہ ہونے دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ برف کے مالکان محرم کے دوران برف کی قلت پیدا نہ کریں. وارا بندی سے اجتناب کریں، بصورت دیگر ملوث افراد کے کارخانے سیل کر دیے جائیں گے۔ بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ روکنے کے لیے کیسکو حکام کو تحریری طور پر آگاہ کیا جائے گا۔ ماتمی جلوسوں کے ہمراہ ڈاکٹرز، پیرا میڈیکل اسٹاف اور ایمبولینسز موجود ہوں گی جبکہ شدید زخمیوں کو فوری طور پر ٹراما سینٹر منتقل کیا جائے گا، اس حوالے سے سول ہسپتال، ٹراما سینٹر اور تمام بیسک ہیلتھ یونٹس میں ایمرجنسی نافذ رہے گی۔ انہوں نے میونسپل کمیٹی کو ہدایت کی کہ شہر بھر میں صفائی ستھرائی کا خاص خیال رکھا جائے بالخصوص ماتمی جلوسوں کے روٹس کی مکمل صفائی اور یوم عاشورہ کے دن پانی کا چھڑکاویقینی بنایا جائے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر4528/2025
نصیرآباد23جون ۔ ڈپٹی کمشنر نصیرآباد منیر احمد خان کاکڑ کی زیر صدارت ڈسٹرکٹ ہیلتھ کمیٹی کا ایک اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں ڈپٹی ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر ظاہر حسین عمرانی، ایم ایس سول ہسپتال ڈاکٹر حبیب پندرانی، پی پی ایچ آئی کے ضلعی پروگرام منیجر فیصل اقبال کھوسہ، ڈرگ انسپیکٹر ڈاکٹر اعجاز علی، بابو محمد قاسم ڈومکی اور منظور شیرازی سمیت دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں ضلع بھر کے سرکاری طبی مراکز میں عوام کو فراہم کی جانے والی صحت کی سہولیات، ادویات کی دستیابی، عملے کی حاضری، اور موجودہ مسائل و رکاوٹوں کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ ڈپٹی کمشنر منیر احمد خان کاکڑ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صحت کے شعبے کو فعال اور موثر بنانے کے لیے تمام متعلقہ اداروں کو اپنی ذمہ داریاں احسن طریقے سے ادا کرنا ہوں گی، غیر حاضر ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکل اسٹاف کے لیے کوئی رعایت نہیں ہوگی، جو ڈاکٹر یا عملہ اپنی ڈیوٹی میں غفلت برتے گا اس کے خلاف سخت محکمانہ کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ سول ہسپتال اور بی ایچ یوز میں ادویات کی بروقت اور مکمل فراہمی کو ہر صورت یقینی بنایا جائے، تاکہ عوام کو علاج معالجے کی بنیادی سہولیات ان کی دہلیز پر میسر آسکیں۔ انہوں نے محکمہ صحت کے افسران کو ہدایت کی کہ وہ اپنے اپنے علاقوں کے طبی مراکز کے دورے کرکے عوامی شکایات کا فوری ازالہ کریں اور تمام طبی مراکز میں سہولیات کی بہتری کے لیے مربوط اور ٹھوس اقدامات کیے جائیں۔ اجلاس میں موجود افسران نے ڈپٹی کمشنر کو اپنے اپنے شعبہ جات کی کارکردگی سے آگاہ کیا اور عوامی مفاد میں جاری اقدامات پر بریفنگ دی۔ ڈپٹی کمشنر نے اس موقع پر واضح کیا کہ ضلعی انتظامیہ صحت کے شعبے میں اصلاحات، شفافیت اور بہتری کے لیے پر عزم ہے اور کسی قسم کی غفلت یا کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔جعلی ادوایات کی فروخت کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائی جائے کم عمر بچوں کو میڈیکل سٹور پر ادویات فروخت کرنے والوں کے خلاف ایکشن لیا جائے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر4529/2025
تربت 23 جون ۔ڈپٹی کمشنر کیچ بشیر احمد بڑیچ کی زیر صدارت ڈسٹرکٹ ہیلتھ کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں ضلع کیچ میں صحت کے نظام کی بہتری، درپیش مسائل اور حل کے لیے جاری اقدامات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔اجلاس میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر تابش علی بلوچ، ڈپٹی ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر عزیز بلوچ، ایم ایس ٹیچنگ ہسپتال ڈاکٹر وحید بلیدی، عالمی ادارہ صحت (WHO) کے ضلعی سپورٹ آفیسر ڈاکٹر میر ارسلان درازئی، پی پی ایچ آئی کے ضلعی انچارج ڈاکٹر منیر احمد، یونیسیف کے کمیونیکیشن آفیسر ظہیب حسن اور محکمہ خزانہ کے نمائندے حاجی راشد بلوچ نے شرکت کی اجلاس میں ضلع بھر صحت کی موجودہ صورتحال، بنیادی سہولیات کی فراہمی، طبی عملے کی حاضری، ویکسینیشن کوریج اور طبی مراکز میں درپیش مسائل پر تفصیل سے تبادلہ خیال کیا گیا اجلاس میں بچوں کے حفاظتی ٹیکوں سے متعلق “بگ کیچ اپ مہم” پر بھی گفتگو ہوئی، جو محکمہ صحت، یونیسیف، ڈبلیو ایچ او اور دیگر شراکت دار اداروں کے باہمی تعاون سے جاری ہے۔ اس مہم کا مقصد ایسے بچوں کو حفاظتی ٹیکے فراہم کرنا ہے جو کسی وجہ سے معمول کی ویکسینیشن سے محروم رہ گئے تھے۔ڈپٹی کمشنر بشیر احمد بڑیچ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے محکمہ صحت کی کارکردگی کو مزید بہتر بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے واضح کیا کہ غفلت، لاپرواہی اور غیر حاضری کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے محکمہ صحت کے حکام کو ہدایت کی کہ ڈیوٹی سے غیر حاضر ملازمین کے خلاف فوری کارروائی کرتے ہوئے ان کی تنخواہوں میں کٹوتی کی جائےان کا کہنا تھا کہ صحت کا شعبہ براہِ راست عوامی فلاح سے جڑا ہوا ہے، لہٰذا اس میں شفافیت، فعالیت اور جوابدہی ناگزیر ہے۔ انہوں نے تمام متعلقہ اداروں پر زور دیا کہ وہ قریبی رابطہ رکھ کر صحت کی سہولیات کے فروغ کے لیے مشترکہ کوششیں جاری رکھیں۔ڈپٹی کمشنر نے محکمہ صحت اور شراکت دار اداروں کی جانب سے کی جانے والی کوششوں کو سراہتے ہوئے اس توقع کا اظہار کیا کہ ڈسٹرکٹ ہیلتھ کمیٹی کے تمام ارکان آئندہ بھی فعال کردار ادا کرتے رہیں گے، تاکہ ضلع کیچ کے عوام کو بہتر طبی سہولیات میسر آ سکیں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر4530/2025
تربت23 جون ۔ضلع کیچ میں متوقع مون سون بارشوں کے پیش نظر ڈپٹی کمشنر کیچ بشیر احمد بڑیچ کی صدارت اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں مختلف محکموں کی تیاریوں اور دستیاب وسائل کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اجلاس میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر تابش علی بلوچ، ڈپٹی ڈائریکٹر پی ڈی ایم اے ملک ریحان دشتی، ایکسیئن بی اینڈ آر مجیب الرحمٰن رند، ایکسیئن ایریگیشن عدیل فیض، ڈپٹی ڈی ایچ او ڈاکٹر عبدالعزیز بلوچ، محکمہ زراعت، پبلک ہیلتھ اور دیگر متعلقہ محکموں کے افسران نے شرکت کی اجلاس میں رواں ماہ کے اختتام پر متوقع مون سون بارشوں کے باعث پیدا ہونے والی ممکنہ صورتحال پر تفصیل سے غور و خوض کیا گیا۔ اجلاس کے دوران متعلقہ اداروں کی جانب سے پیش کردہ رپورٹس کا جائزہ لیا گیا، اور اب تک کے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا ڈپٹی کمشنر کیچ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے تمام اداروں کو ہدایت کی کہ وہ پیشگی منصوبہ بندی کے تحت فوری اور موثر اقدامات یقینی بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے جائیں، اور آپس میں مربوط حکمت عملی اختیار کی جائے ایریگیشن ایکسیئن عدیل فیض نے اجلاس کو بتایا کہ گزشتہ بارشوں کے دوران کیچ ندی میں موجود حفاظتی بند کو شدید نقصان پہنچا تھا، جس کی فوری مرمت ناگزیر ہے۔ اس پر ڈپٹی کمشنر نے مرمتی کام فوری طور پر شروع کرنے اور حفاظتی بند کو مزید مضبوط بنانے کی ہدایت جاری کی، تاکہ شہریوں کی جان و مال کو محفوظ رکھا جا سکے پی ڈی ایم اے کے ڈپٹی ڈائریکٹر ملک ریحان دشتی نے اجلاس کو بتایا کہ ادارے نے ممکنہ بارشوں کے پیش نظر تمام تر تیاری مکمل کر لی ہے، اور اگر کسی بھی محکمے کو امداد یا معاونت درکار ہو، تو وہ فوری رابطہ کر سکتا ہے۔ڈپٹی ڈی ایچ او ڈاکٹر عبدالعزیز بلوچ نے بتایا کہ محکمہ صحت کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے الرٹ ہے، اور تمام ضروری طبی سہولیات اور ٹیمیں تیار حالت میں ہیں دیگر محکموں کی جانب سے بھی اپنی تیاریوں سے متعلق بریفنگ دی گئی، اور ممکنہ خطرات کے تدارک کے لیے مشترکہ حکمت عملی مرتب کی گئی۔یاد رہے کہ محکمہ موسمیات نے 25 جون سے بلوچستان میں مون سون بارشوں کی پیشگوئی کی ہے۔ اس تناظر میں ضلعی انتظامیہ کیچ اور تمام متعلقہ ادارے بھرپور تیاریوں کے ساتھ متحرک ہیں تاکہ کسی بھی ممکنہ ہنگامی صورتحال سے بروقت اور موثر انداز میں نمٹا جا سکے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر4530/2025
خاران 23 جون2025: صوبائی وزیر خزانہ و معدنیات میر شعیب نوشیروانی کے خصوصی تعاون سے سوشل ویلفیئر ڈپارٹمنٹ کے توسط سے خاران کے معزورین میں ویل چیئرز اور دیگر سامان کی تقسیم کے حوالے سے ڈسٹرکٹ سوشل ویلفیئر دفتر میں ایک پروقار اور سادہ تقریب زیر نگرانی ڈسٹرکٹ سوشل ویلفیئر آفیسر محمد جان عیسی زئی منعقد ہوا تقریب میں انجمن اتحاد معزوران کے صدر نصیب اللہ جنرل سیکرٹری احتشام الحق کے علاوہ معزوران کی کثیر تعداد شریک تھے تقریب کے دوران معزوران میں ویل چیئرز۔واکرز۔کموڈ چیئرز۔کارٹیجز۔واکنگ اسٹکیس تقسیم کی گئی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈسٹرکٹ سوشل ویلفیئر آفیسر محمد جان عیسی زئی نے کہا کہ معزوران ہمارے معاشرے کے حصے ہیں اگر ان پر نگہداشت اور توجہ دی جائے وہ بھی ہمارے طرح معاشرے میں بہتر طور اپنے کردار ادا کرسکتے ہیں اس سلسلے میں محکمہ سوشل ویلفیئر ہمیشہ سے معزوران کے ساتھ ہر ممکن تعاون کرتا ارہا ہیں جبکہ صوبائی وزیر خزانہ و معدنیات ایم پی اے خاران میر شعیب نوشیروانی اور میر عبدالطیف نوتیزئی کا تعاون ہمیشہ سے ہمارے ساتھ رہا ہیں جھنوں نے ہروقت معزوران کے فلاح وبہبود کے لئے دستیاب وسائل بروئے کار لائیں ہیں اس کے علاوہ سوشل ویلفیئر کے صوبائی سیکریٹری عصمت اللہ قریشی۔ڈائریکٹر قربان علی مگسی۔ایڈمن آفیسر ناصر بلوچ کا بھی خصوصی تعاون رہا ہیں ان کے تعاون سے خاران کے معزورین کو سوشل ویلفیئر کی طرف سے یہ سامان کی فراہمی ممکن ہوئی ہیں خاران میں بہت سے معزوران ہیں ان کے پاس وسائل نہ ہونے کی وجہ سے اپنے لئے ویل چیئرز وغیرہ لے نہیں سکتے ہیں لیکن سوشل ویلفیئر ڈپارٹمنٹ نے یہ محسوس کیا کہ معزوران کے لئے دیگر فلاحی کاموں کے ساتھ ساتھ بنیادی اور ضروری سامان میہا کی جاسکیں تاکہ ان کے لئے آسانیاں پیدا ہو۔ اس کے ساتھ ساتھ سوشل ویلفیئر ڈپارٹمنٹ کے توسط سے کئی ڈیسیبل معزوران کے مریضوں کو مزید علاج معالجہ کے لیے اقدامات اٹھائے ہیں تاکہ ان کے بہتر انداز میں طبی امداد دی جاسکیں اس موقع پر انجمن اتحاد معزوران کے صدر نصیب اللہ اور جنرل سیکرٹری احتشام الحق نے صوبائی وزیر خزانہ و معدنیات میر شعیب نوشیروانی ڈسٹرکٹ سوشل ویلفیئر آفیسر محمد جان عیسی زئی کا خصوصی شکریہ ادا کیا جنہوں نے ہمیشہ سے معزوران کے حل طلب مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کے ہر ممکن کوشش کی ہیں آج الحمد للہ خاران کے معزوران میں ویل چیئرز اور دیگر سامان کی تقسیم اس بات کا واضح ثبوت ہیں کہ وہ کتنے دلچسپی لے رہے ہیں اور ہمیں معاشرے کا حصہ بناکر احساس محرومی ختم کررہے ہیں ان معزوران میں ہمارے بھائی بہن اور مائیں شامل ہیں وہ بھی اس پروگرام سے مستفید ہورہے ہیں اور انشاءاللہ مزید ہوتے رئینگے اس سلسلے میں صوبائی وزیر خزانہ و معدنیات میر شعیب نوشیروانی ۔میر عبدالطیف نوتیزئی ۔ صوبائی سیکریٹری سوشل ویلفیئر عصمت اللہ قریشی۔ ڈائریکٹر قربان علی مگسی ۔ایڈمن آفیسر ناصر بلوچ۔ ڈسٹرکٹ سوشل ویلفیئر آفیسر محمد جان عیسی زئی آئندہ بھی اس تسلسل کو جاری رکھتے ہوئے معزوران کے سر پر دست شفقت رکھ کر ان کے فلاح وبہبود کے لئے ہر سطح پر تعاون کرکے اپنا کردار ادا کرتے رئینگے
خبرنامہ نمبر4531/2025
کوئٹہ۔ ۲۳ جون 2025:
ڈپٹی کمشنر آفس میں محرم الحرام کے دوران امن و امان کی صورتحال پر نظر رکھنے اور کسی بھی ناخوشگوار واقع سے نمٹنے کیلیے کنٹرول روم قائم کرلیا گیا ہے جو ۲۶ جون سے ۸ جولائی تک کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلیے تیار رہے گی۔ کنٹرول روم محکمہ داخلہ کے کنٹرول روم اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سے رابطے میں رہے گا۔
خبر نامہ نمبر4532/2025
جعفرآباد 23جون2025:
ڈپٹی کمشنر جعفرآباد خالد خان کے احکامات کی روشنی میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جعفرآباد خلیل احمد نے مختلف سرکاری محکموں بشمول لائیو اسٹاک، سوشل ویلفیئر، اسپورٹس اور زکوٰۃ کے دفاتر کا اچانک دورہ کیا۔ دورے کے دوران انہوں نے ان دفاتر میں افسران و عملے کی حاضری رجسٹر کا تفصیلی جائزہ لیا اور حاضری کی صورتحال کا معائنہ کیا۔ اس موقع پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر نے متعلقہ افسران سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تمام افسران اور ملازمین اپنی جائے تعیناتی پر حاضری کو یقینی بنائیں، سرکاری دفاتر میں عوامی مسائل کے فوری حل کے لیے موجودگی اور مستعدی ناگزیر ہے۔ انہوں نے واضح الفاظ میں ہدایت کی کہ سرکاری ملازمین مفاد عامہ کو مدنظر رکھتے ہوئے ذمہ داری سے اپنے فرائض سرانجام دیں اور دفتر میں وقت پر حاضری کو یقینی بنائیں تاکہ سائلین کو درپیش مشکلات بروقت دور کی جا سکیں۔ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر خلیل احمد نے سختی سے کہا کہ غیر حاضر عملے کے خلاف فوری طور پر سخت تادیبی کارروائی عمل میں لائی جائے گی اور فرائض سے غفلت یا کوتاہی ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ضلعی انتظامیہ عوام کو بہتر سہولیات فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے اور اس سلسلے میں کسی قسم کی کوتاہی یا غفلت کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔
خبر نامہ نمبر 4533/2025
کوہلو 23 جون 2025: کمانڈنٹ میوند بریگیڈ کرنل فاروق اشرف اور ڈپٹی کمشنر کوہلو عظیم جان دومڑ نے فیتہ کاٹ کر گرلز کالج کوہلو کا افتتاح کیا ہے۔ جہاں انہوں نے کالج کے مختلف شعبوں، کلاس رومز ، لائبریری اور کمپیوٹر روم کا تفصیلی دورہ کیا اور دستیاب سہولیات کا جائزہ لیا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کمانڈنٹ میوند بریگیڈ کرنل فاروق اشرف اور ڈپٹی کمشنر کوہلو عظیم جان دومڑ نے کہا کہ کوہلو جیسے پسماندہ اور دور افتادہ علاقے میں لڑکیوں کے لیے اعلیٰ تعلیم کی فراہمی ایک انقلاب سے کم نہیں۔ یہ ادارہ نہ صرف طالبات کی تعلیمی ضروریات پوری کرے گا بلکہ معاشرتی ترقی میں بھی سنگِ بنیاد ثابت ہوگا ۔ ہماری کوشش ہے کہ بچیوں کو اعلیٰ تعلیم ان کی دہلیز پر مہیا ہو تاکہ انہیں دوسرے شہروں کی طرف نہ جانا پڑے۔ حکومت بلوچستان، سیکیورٹی فورسز اور ضلعی انتظامیہ کی مشترکہ کاوشوں سے یہ خواب حقیقت بن چکا ہے ۔ تقریب میں شریک طالبات نے بھی اظہارِ خیال کیا۔ طالبات نے کہا کہ انٹر گرلز کالج کا قیام ان کے لیے ایک نئی امید لے کر آیا ہے۔ ہمیں اب تعلیم کے لیے کوہلو سے باہر جانے کی ضرورت نہیں۔ ہم شکر گزار ہیں کہ حکومت اور فورسز نے ہماری آواز سنی ۔ انہوں نے کہا کہ ہماری زندگیوں میں تعلیم کی روشنی لانے کے لیے جو اقدامات کیے گئے ہیں وہ ہمارے مستقبل کی سمت طے کریں گے۔ پرنسپل مظفر اظہر نے ادارے کے مستقبل کے منصوبوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ کالج میں جلد ہی بی ایس کلاسز کا اجراء بھی کیا جائے گا اور تدریسی عملے کی بھرتی کو یقینی بنایا جا رہا ہے تاکہ معیاری تعلیم فراہم کی جا سکے۔ افتتاحی تقریب میں کالج پرنسپل مظفر اظہر، ونگ کمانڈر لیفٹیننٹ کرنل طحہٰ علی خان، قبائلی و سیاسی رہنماء وڈیرہ ربنواز ژنگ، طالبات ، اساتذہ و دیگر مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے افراد بھی موجود تھے افتتاحی تقریب کے موقع پر ملک و قوم کی ترقی، طالبات کی کامیابی اور علاقائی خوشحالی کے لیے دعا کی گئی۔
خبرنامہ نمبر 4534/2025
جھل مگسی 23جون2025:
عوامی مسائل کے حل کے لیے ضلعی انتظامیہ جھل مگسی کی جانب سے سرکٹ ہاؤس گنداواہ میں کھلی کچہری کا انعقاد
چیف منسٹر بلوچستان میر سرفراز بگٹی اور چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر کی ہدایت پر عوامی مسائل کے فوری حل کے لیے ضلعی صدر مقام گنداواہ سرکٹ ہاوُس میں کھلی کچہری کا انعقاد کیا گیا۔ اجلاس کی صدارت ڈپٹی کمشنر جھل مگسی سید رحمت اللہ شاہ اور ایف سی ونگ کمانڈر کرنل سہیل احمد نے کیں۔کھلی کچہری میں اسسٹنٹ کمشنر گنداواہ عبدالمجید محمد حسنی،ایس پی جھل مگسی سبحان علی مگسی، ضلعی انتظامیہ، متعلقہ محکموں کے آفیسران، قبائلی عمائدین، مذہبی اور سماجی تنظیموں کے نمائندگان، سول سوسائٹی، ینگ ویلفیئر آرگنائزیشن گنداواہ کے نمائندے ودیگر عوام نے شرکت کی۔اجلاس میں عوام نے اپنے مسائل پیش کیے جن میں تاریخی گنڈھا (بند)، صفائی و ستھرائی کے مسائل، واٹر سپلائی اسکیم کی بحالی، گھروں کی تعمیر کے مسائل اور گنداواہ میں بجلی کی فراہمی جیسے مسائل شامل تھے۔ڈپٹی کمشنر سید رحمت اللہ شاہ نے عوامی مسائل کے فوری حل کے لیے کئی احکامات جاری کیے اور یقین دلایا کہ دیگر مسائل کو بھی ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر بلوچستان کے وژن کے تحت عوامی مسائل کے حل کے لیے کھلی کچہریوں کا تسلسل ہر ماہ جاری رکھا جائے گا۔علاقے کے عوام نے کھلی کچہری کے انعقاد کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ ایک مثبت اقدام ہے جس سے ان کے مسائل براہ راست متعلقہ آفیسران کے سامنے پیش ہو رہے ہیں۔
ڈپٹی کمشنر جھل مگسی سید رحمت اللّہ شاہ نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ عوامی مسائل کے حل کے لیے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے تاکہ علاقے میں ترقی اور خوشحالی کے سفر کو مزید آگے بڑھایا جا سکے اور عوام کی رسائی ضلعی آفیسران تک براہ راست ہو۔۔
خبرنامہ نمبر4535/2025
کوئٹہ 23 جون 2025: گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل نے پناہ گزینوں کے عالمی دن کے موقع پر بیوٹمز یونیورسٹی میں ہو این ایچ سی آر کے زیر اہتمام منعقدہ تقریب کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کے مختلف ملکوں میں مہاجرین موجود ہیں جو اپنے اپنے ملکوں میں قدرتی آفات، خانہ جنگی یا دیگر غیرمعمولی مشکلات سے دو چار ہوکر اپنا ملک چھوڑنے اور دیگر ممالک میں پناہ لینے پر مجبور ہوئے ہیں. آج پوری دنیا میں ’مہاجرین کے ساتھ یکجہتی‘ کے بنیادی تصور کے ساتھ منایا جا رہا ہے..تقریب میں یو این ایچ سی آر کے ہئیڈ بلوچستان. بیوٹمز یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد حفیظ اور کمیشنر افغان رفیوجیز ارباب طالب سمیت کئی اہم شخصیات بھی موجود تھے.انہوں نے کہا کہ دنیا میں نقل مکانی تباہ کن سطح پر پہنچ چکی ہے. اس ضمن میں بلوچستان میں افغان مہاجرین انسانی ہمدردی کے تحت فراخ دلانہ میزبانی کی مثال قائم کی ہے. ہم نے اپنی زمین، پانی، اسکول اور ذریعہ معاش صدقہ نہیں بلکہ رشتہ داری کے طور پر مہیا کیا ہیں۔ انہوں نے افغان مہاجرین کے تعمیری رویے کو سراہتے ہوئے کہا کہ وہ بلوچستان میں زراعت کی ترقی، تجارت کے فروغ اور دستکاری کے ہنر کی منتقلی میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں. گورنر مندوخیل نے کہا کہ حکومت پاکستان افغان پناہ گزینوں کیلئے انتہائی قابل عمل اور پائیدار حل کے طور پر رضاکارانہ وطن واپسی کو فعال طور پر آگے بڑھانے میں ثابت قدم ہے۔ پاکستان میں تمام مہاجرین کے تحفظ اور وقار کیلئے ان کی خواہشات بنیادی طور پر ان کے اپنے وطن میں پائیدار مستقبل سے منسلک ہیں۔ ہم یکجہتی کو دیرپا امن میں بدلنے کیلئے یو این ایچ سی آر، ، بین الاقوامی شراکت داروں اور افغان حکومت کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے ہیں۔ یہ ہماری اجتماعی ترجیح اور علاقائی استحکام کا سنگ بنیاد ہے۔ ہم بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اپنی ذمہ داری کا احترام کریں، ایسے پروگراموں کی حمایت کریں جو پانی کے بنیادی ڈھانچے، صحت کی دیکھ بھال اور پائیدار معاش کے ذریعے میزبان کمیونٹی پر دباؤ کو کم کریں۔ پناہ گزینوں کے ہنر اور تعلیم میں نہ صرف ان کے مستقبل بلکہ بلوچستان کی خوشحالی کے لیے سرمایہ کاری کریں۔ انہوں نے قرآن پاک کی ایک آیت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ‘جس نے ایک جان بچائی گویا اس نے پوری انسانیت کو بچایا۔’ لہٰذا ضروری ہے کہ ہم اپنی مشترکہ انسانیت کا احترام کریں۔آخر میں گورنر بلوچستان لگائے گئے اسٹالز کا معائنہ کیا اور یو این ایچ سی آر کی جانب سے کنسٹریکشن ڈیزائنگ کی جدید تھری ڈی مشینری بیوٹمز یونیورسٹی کو فراہم کرنے پر یو این ایچ سی آر کے بلوچستان کے ہئیڈ کا شکریہ بھی ادا کیا.
خبرنامہ نمبر4536/2025
گوادر 23 جون2025:
ڈپٹی کمشنر حمود الرحمٰن کی زیر صدارت ضلع گوادر میں جاری پانی کے سنگین بحران سے متعلق ایک اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں متعلقہ افسران اور مقامی منتخب نمائندوں نے شرکت کی۔اجلاس میں ایگزیکٹو انجینیئر پبلک ہیلتھ مومن بلوچ، ایس ڈی او داد کریم بلوچ، چیئرمین میونسپل کمیٹی گوادر ماجد جوہر، معروف سماجی رہنما حفیظ کیازی، بی این پی مینگل کے رہنما در محمد بلوچ سمیت دیگر شریک ہوئے۔اجلاس میں شرکاء نے ضلع بھر میں پانی کی قلت، فراہمی میں رکاوٹوں اور موجودہ نظام کی خامیوں پر تفصیلی گفتگو کی اور بحران کے فوری اور دیرپا حل کے لیے مختلف تجاویز پیش کیں۔ڈپٹی کمشنر حمود الرحمٰن نے اس موقع پر کہا کہ عوام کو پانی جیسی بنیادی سہولت کی فراہمی اولین ترجیح ہے، اور ضلعی انتظامیہ تمام وسائل بروئے کار لاتے ہوئے بحران کے خاتمے کے لیے ہر ممکن اقدام کرے گی۔اجلاس کے اختتام پر فیصلہ کیا گیا کہ شارٹ ٹرم اور لانگ ٹرم پلاننگ کے تحت پبلک ہیلتھ انجینئرنگ، میونسپل کمیٹی اور دیگر ادارے باہمی رابطے سے عملی اقدامات کو تیز کریں گے تاکہ عوام کو جلد ریلیف فراہم کیا جا سکے۔
خبرنامہ نمبر4537/2025
کوئٹہ 23 جون 2025: گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل نے کہا کہ اسپورٹس کی دنیا بلوچستان میں غیرمعمولی ٹیلنٹ موجود ہیں لیکن اس کے ابھار کیلئے مواقع کی اشد ضرورت ہے. مناسب مواقع اور ضروری سہولیات نہ ملنے کی صورت نوجوانوں کی صلاحیتیں ضائع بھی ہو سکتی ہیں. انہوں نے کشمیر سپریم لیگ میں بلوچستان کے کرکٹرز کو موقع دیا جا رہا ہے جو نہایت خوش آئند ہے. اس سے صوبوں کوایک دوسرے کے قریب لانے اور قومی یکجہتی کو مستحکم بنانے بھرپور مدد ملے گی. یہ انہوں نے آج گورنر ہاؤس کوئٹہ میں چیئرمین کشمیر سپریم لیگ معسود احمد خان کی قیادت میں وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا. وفد میں پاکستان قومی ٹیم کے مایہ ناز سابق کرکٹرز موجود تھے. اس موقع پر گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل نے کہا کہ بلوچستان سے بہترین کرکٹ کھلاڑیوں کے انتخاب کے ساتھ ساتھ وقتا فوقتاً یہاں صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں کرکٹ میچز کا اہتمام بھی کریں تاکہ کھلاڑیوں کے حوصلہ افزائی کے ساتھ ساتھ شہریوں کو صحت مند تفریح کے مواقع بھی میسر ہوں. گورنر بلوچستان نے کشمیر سپریم لیگ کو اپنا ہر ممکن تعاون فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی.
خبرنامہ نمبر4538/2025
کوئٹہ، 23 جون2025:
بلوچستان چیس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے زیر اہتمام بلوچستان کلاسیکل چیس چیمپئن شپ 2025 کا شاندار انعقاد کیا گیا، جس میں صوبے بھر سے آئے ہوئے 150 سے زائد ذہین اور پرجوش کھلاڑیوں نے شرکت کی۔ یہ علمی اور دماغی کھیل کا رنگا رنگ میلہ نہ صرف نوجوانوں بلکہ خواتین، سینئر شہریوں اور 60 سال سے زائد عمر کے کھلاڑیوں کے لیے بھی ایک یادگار موقع ثابت ہوا تقریب میں وزیر اعلیٰ بلوچستان کی مشیر برائے کھیل محترمہ مینا مجید، سیکرٹری اسپورٹس ڈیپارٹمنٹ جناب درّہ بلوچ، اسسٹنٹ ڈائریکٹر اسپورٹس جناب محب الرحمان، صدر بلوچستان چیس ایسوسی ایشن جناب میر اختر حسین لانگو، اور جنرل سیکرٹری میر اسد خان نے خصوصی شرکت کی تقریب میں بلوچستان کے معروف سینئر چیس کھلاڑیوں اور لیجنڈز انور سلیم کا سی، ج افضل مینگل، اور یوسف بلوچ نے بھی شرکت کی، جنہوں نے نوجوان نسل کو صحت مند سرگرمیوں کی طرف راغب کرنے میں اہم کردار ادا کیا منتظمین کے مطابق، چیمپئن شپ کے اختتام پر مختلف کیٹیگریز میں بہترین کارکردگی دکھانے والے کھلاڑیوں میں کیش انعامات تقسیم کیے گئے ان میں ٹاپ 10 اوورآل پوزیشنز، انڈر 18 کیٹیگری، خواتین کیٹیگری، اور 60 سالہ کیٹیگری شامل ہیں جس کا مقصد ہر عمر کے شطرنج کے شوقین افراد کو حوصلہ افزائی فراہم کرنا تھا اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مشیر کھیل و امور نوجوانان مینا مجید بلوچ و دیگر مقررین نے کہا کہ بلوچستان جیسے صوبے میں چیس جیسے علمی کھیل کا فروغ نوجوانوں کی ذہنی نشونما اور تخلیقی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے کے لیے نہایت اہم ہے۔ چیس نہ صرف صبر اور برداشت سکھاتا ہے بلکہ فیصلہ سازی کی صلاحیت کو بھی جلا بخشتا ہے۔بلوچستان چیس ایسوسی ایشن نے اس ایونٹ کو ہر سال منعقد کرنے کا عزم کیا ہے تاکہ نوجوان ٹیلنٹ کو قومی و بین الاقوامی سطح پر اجاگر کیا جا سکے۔
خبر نامہ 2025/4539
کوئٹہ 23 جون:جسٹس محمد کامران خان ملاخیل اور جسٹس نجم الدین مینگل پر مشتمل عدالت عالیہ بلوچستان کے دو رکنی ڈویژنل بینچ نے محمد عالم کا دائر توہین عدالت کا درخواست بنام شکیل قادرخان چیف سیکرٹری حکومت بلوچستان کی سماعت کی۔ ظہور عالم، سابق ہیڈ کانسٹیبل نمبر HC/55 بلوچستان پولیس ضلع پشین دو جولائی 2021 کو کوئٹہ چمن روڈ ضلع پشین پر حادثے کی وجہ سے جاں بحق ہوئے۔ ان کو مشروط طور پر شہید قرار دیا گیا اور معاوضہ پیکج کی ادائیگی سپریم کورٹ آف پاکستان کے فیصلے سے مشروط کر دی گئی۔ سماعت کے دوران ماہر ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے رپورٹ پیش کی جو کہ 09.05.2025 کی سمری کے اسکرپٹ کے ساتھ منسلک ہے جسے حتمی منظوری کے لیے وزیر اعلیٰ بلوچستان کو بھجوایا گیا ہے۔ اس لیے وہ مذکورہ بالا سمری کی منظوری کے بعد ضروری کام کرنے کے لیے وقت مانگتا ہے۔دو رکنی پنچ کے معزز ججز نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اس معاملے میں، 30 ستمبر 2024 کو فیصلہ سنایا گیا تھا اور یہ توہین عدالت کی درخواست 05.12.2024 سے زیر التوا ہے، جبکہ، ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے 09.05.2025 کو سمری کی ایک کاپی جمع کرائی تھی۔ اس طرح، اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس عدالت کی طرف سے فیصلہ سنانے کے بعد کوئی مادی کارروائی شروع نہیں کی گئی اور ان توہین عدالت کی کارروائیوں میں رپورٹ 21.04.2025 کو پیش کی گئی۔درخواست گزار کے وکیل کا کہنا ہے کہ مشروط نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے اور مقتول ظہور عالم (درخواست گزار محمد عالم کے والد) کو شہید قرار دینے کے باوجود معاوضہ پیکج کو سپریم کورٹ آف پاکستان کے فیصلے تک موخر رکھا گیا ہے، اس طرح اس کا کوئی مفید مقصد نہیں ہو گا۔ جب ماہر ایڈیشنل اٹارنی جنرل کو اٹھائے گئے تنازعہ کا سامنا کرنا پڑا تو انہوں نے کھلے دل سے اعتراف کیا اور کہا کہ اب تک سپریم کورٹ آف پاکستان کی طرف سے کوئی حکم امتناعی / معطلی کا حکم جاری نہیں کیا گیا۔ چونکہ معاملہ ابھی زیر التوا ہے، اس لیے وہ اس بارے میں پوچھ گچھ کے لیے وقت مانگتا ہے۔ تاہم، ایک بار پھر یاد دلایا جاتا ہے کہ حکومت بلوچستان کو ایک ماہ کا وقت دیا گیا ہے کہ وہ مرحوم ظہور عالم کے قانونی ورثاء کو مکمل شہید پیکج فراہم کرے، خواہ سپریم کورٹ آف پاکستان کے فیصلے سے قطع نظر، مستقبل میں اس عدالتی فیصلے کو کسی بھی صورت میں تبدیل کرنے کی صورت میں اسے واپس بلایا جا سکتا ہے یا اس میں ترمیم کی جا سکتی ہے۔ مجاز دائرہ اختیار کی عدالت کی طرف سے حکم/فیصلہ، چاہے وہ ہائی کورٹ ہی کیوں نہ ہو، یہاں تک کہ اگر کلاس III کا سول جج سول طرف سے کوئی حکم دیتا ہے، اور اسی طرح، کلاس III کا جوڈیشل مجسٹریٹ فوجداری کی طرف، تو پھر کسی مجاز اتھارٹی کی مزید رضامندی کی ضرورت نہیں ہوگی، جو بھی وہ اعلیٰ ہو، بدقسمتی سے، یہ رجحان ایک دوڑ کا شکار ہو گیا ہے، جب مجاز عدالتوں کی طرف سے واضح فیصلہ/حکم دینے کے باوجود، صوبے کی ایگزیکٹو برانچ مجاز اتھارٹی کی طرف سے سمری کی منظوری کا بہانہ بنا کر عدالتی ہدایات (حکم/فیصلے) پر عمل درآمد میں تاخیر کا باعث بنتی ہے۔ قبل ازیں یہ عدالتی حکم مورخہ 26 جون 2024 کو سی پی میں منظور کیا گیا تھا۔ اسلامی جمہوریہ پاکستان کے آئین، خاص طور پر آرٹیکل 190 کے تحت یہ ایک طے شدہ حکم ہے کہ ملک بھر میں تمام ایگزیکٹو اور عدالتی حکام سپریم کورٹ اور دیگر مجاز عدالتی فورموں کی مدد کے لیے کام کرنے کے پابند ہیں۔ اس حکم کی تعمیل میں ناکامی آئینی حکم کی خلاف ورزی اور انصاف کے انتظام میں رکاوٹ کے مترادف ہے۔ ایک بار پھر یاد دلایا جاتا ہے کہ عدالتِ عظمیٰ کے سامنے کوئی مجاز اتھارٹی نہیں ہے، اور جب عدالت کوئی حکم صادر کرے گی، تو یہ حکم صرف مجاز ہوگا اور اس پر عمل در آمد ہونا چاہیے۔کم از کم یہ کہنا بدقسمتی ہے کہ صوبے کے چیف سیکرٹری ایگزیکٹو برانچ کے انتظامی سربراہ اور صوبے کے چیف ایگزیکٹو (وزیراعلیٰ) یا تو گمراہ ہو رہے ہیں یا عدالت کے احکامات کو ان کے ماتحت اہلکار غلط سمجھ رہے ہیں، اور ایگزیکٹو کا یہ رویہ اور طرز عمل انصاف کی فراہمی کے لیے صوبوں کی عدالتوں کے کاموں میں خلل پیدا کر رہا ہے۔ تاہم، ہم عدالتی پابندیوں کو بروئے کار لاتے ہوئے فاضل ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل کی مداخلت پر متعلقہ حکام/ جواب دہندگان کے خلاف کوئی منفی حکم جاری نہیں کر رہے ہیں، بلکہ انہیں ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ اس حکم نامے کی کاپی چیف سیکرٹری بلوچستان، ایڈیشنل ایڈووکیٹ کو بھیج دیں۔ چیف سکریٹری (ہوم) اور چیف منسٹر کے پرنسپل سکریٹری کو واضح سمجھ کے ساتھ کہ مزید کوئی موقع نہیں دیا جائے گا، اور مزید عدم تعمیل کی صورت میں، مذکورہ تینوں اہلکار ذاتی طور پر وضاحت کے لیے حاضر ہوں گے اور اپنی ناکامی کی وجوہات پیش کریں گے۔ چیف سیکرٹری بلوچستان کو مزید ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اس حکم نامے کی کاپی صوبے کے تمام ایگزیکٹو افسران کو معلومات اور تعمیل کے لیے بھیج دیں۔ چنانچہ مذکورہ بالا حقائق اور کیس کے حالات کے پیش نظر مدعا علیہان کو ہدایت کی جاتی ہے اس آرڈر کی کاپی موصول ہونے کے بعد دو ہفتوں کے اندر درخواست گزار کو پیکج کی فراہمی اور شہید کے معاوضے کی ادائیگی میں تیزی لائی جائے۔
خبرنامہ نمبر 4540/2025
سبی 23 جون:۔الیکشن کمیشن کے احکامات کے پیش نظر اسسٹنٹ کمشنر سبی ریٹرننگ آفیسر/ پرائیذانگ آفیسر منصور علی شاہ نے بلوچستان لوکل گورنمنٹ رولز 2013 کے تحت یونین کونسل اقلیتی /غیر مسلم کی خالی مخصوص نشست / نشستوں کے لیے انتخاب کا شیڈول جاری کردیاہے۔ کاغذات نامزدگی 24 جون سے 27 جون 2025تک جمع ہونگے 30 جون تا 2 جولائی 2025 تک کاغذات کی جانچ کی جائے گی اور پولنگ 03 اگست 2025 کو ہونگے۔ جس میں یونین کونسل 11-8-6-5-4-3-2-1 کے منتخب ممبران اپنا حق رائے دہی استعمال کرکے نئے ممبر / ممبران کو منتخب کریں گے۔
خبرنامہ نمبر 4541/2025
کوئٹہ23جون:۔ جامعہ بلوچستان اور قرشی فاؤنڈیشن کے درمیان ایک اہم مفاہمتی یادداشت MoU پر دستخط کیے گئے، جس کے تحت جامعہ میں فری ڈسپنسری قائم کی جائے گی جہاں طلبہ و عملے کو مفت ادویات اور طبی سہولیات فراہم کی جائیں گی۔ اس معاہدے میں ایسٹرن میڈیسن کے طلبہ کے لیے کلینیکل روٹیشن اور عملی تربیت کے مواقع بھی شامل ہیں۔یہ معاہدہ وائس چانسلر جامعہ بلوچستان پروفیسر ڈاکٹر ظہور احمد بازئی اور قرشی فاؤنڈیشن کے سی ای او جناب عدیل سعید میر کے درمیان ایک خصوصی تقریب کے دوران طے پایا۔اس موقع پر نیشنل کونسل فار طب NCT کے صدر اور طب مشرق کے ممتاز ماہر حکیم احمد سلیمی، اور شعبہ طب کے چیئرمین ڈاکٹر توفیق احمد بھی موجود تھے۔ جامعہ کی جانب سے پرو وائس چانسلر ڈاکٹر غلام رزاق شاہوانی، ڈاکٹر محمد ایوب کاکڑ، ڈین فیکلٹی آف بایولوجیکل، فارماسوٹیکل اینڈ ہیلتھ سائنسز / ڈائریکٹر لنکیجز، جامعہ بلوچستان کوئٹہ،ڈینز اور ڈائریکٹرز نے بھی شرکت کی۔ڈاکٹر ظہور احمد بازئی نے قرشی فاؤنڈیشن کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اس اقدام کو صحت عامہ کے فروغ اور عملی تدریس کے لیے ایک سنگ میل قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ڈسپنسری نہ صرف جامعہ کے طلبہ و عملے کی صحت سے متعلق ضروریات کو پورا کرے گی بلکہ طلبہ کے کلینیکل تجربے میں بھی اضافہ کرے گی۔یہ معاہدہ جامعہ بلوچستان کی جانب سے علمی میدان کو عوامی خدمت اور روایتی طب سے جوڑنے کی سنجیدہ کوششوں کی عکاسی کرتا ہے۔ریٹائرڈ اسسٹنٹ ڈائریکٹر سوشل ویلفیئرسید صدیق آغا انتقال کر چکے ہیں جو سید سلیم آغا مرحوم کے بھائی اور سید حنیف سید عارف سیدادریس سید جہانگیر سید جان شیر کے ولد اور سید حبیب اللہ شاہ مرحوم سید فیض اللہ آغا سید ناصر کے چچا تھے جن کی فاتحہ خوانی کلی عبدالرحمن زئی گلستان میں ادا کی جائے گی۔
خبر نامہ نمبر 4542/2025
کوئٹہ 23 جون :ـبلوچستان میں کھیلوں کو فروغ دینے اور صوبے کو قومی سطح پر ایک فعال کھیلوں کا مرکز بنانے کے لیے حکومتی سطح پر سنجیدہ اور مسلسل کوششیں جاری ہیں۔ انہی کوششوں کے تحت فٹبال اور قومی کھیل ہاکی کے ملک گیر ٹورنامنٹس کا بڑے پیمانے پر انعقاد کیا جا رہا ہے۔ یکم جولائی سے فیفا ہاؤس کوئٹہ میں وزیرِ اعلیٰ بلوچستان فٹبال ٹورنامنٹ کا آغاز ہونے جا رہا ہے، جس میں ملک بھر سے 360 فٹبال ٹیمیں شرکت کریں گی۔اس حوالے سے صوبائی مشیر برائے کھیل و امورِ نوجوانان محترمہ مینا مجید بلوچ نے سیکریٹری کھیل دُرّا بلوچ کے ہمراہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے تفصیلات سے آگاہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ اس میگا ایونٹ کی فاتح ٹیم کو 25 لاکھ روپے، جب کہ رنر اپ ٹیم کو 15 لاکھ روپے انعام دیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ اس ایونٹ کا بنیادی مقصد نوجوانوں کو صحت مند سرگرمیوں میں مشغول کرنا، ان کی صلاحیتوں کو نکھارنے کا موقع دینا، اور بلوچستان کے پرامن، مثبت اور باصلاحیت چہرے کو دنیا کے سامنے لانا ہے۔محترمہ مینا مجید بلوچ نے اعلان کیا کہ بہت جلد کوئٹہ میں آل پاکستان ویمن ہاکی گولڈ کپ کا انعقاد بھی کیا جائے گا، جس کے بعد تیسرے مرحلے میں آل بلوچستان گیمز منعقد ہوں گے، جن میں مختلف اضلاع سے تقریباً 15 ہزار کھلاڑی شرکت کریں گے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ کھیل کے میدان صرف کھیلوں کے لیے ہیں، اور انہیں سیاسی جلسے جلوسوں کے لیے ہرگز استعمال نہیں ہونے دیا جائے گا۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ حالیہ دنوں میں ہاکی گراؤنڈ کو ایک سیاسی جلسے کے لیے استعمال کیا گیا، جو افسوسناک اور ناقابلِ قبول عمل ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ محکمہ کھیل ہر طرح کے دباؤ کے باوجود اس بات کو یقینی بنائے گا کہ کھیل کے میدان صرف کھیل ہی کے لیے مخصوص رہیں۔اس موقع پر سیکریٹری کھیل دُرّا بلوچ نے کہا کہ بلوچستان حکومت کھیلوں کے فروغ کے لیے تمام وسائل بروئے کار لا رہی ہے۔ بیرونِ صوبہ سے آنے والے کھلاڑیوں کو مکمل سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں، تمام شریک کھلاڑیوں کو ٹی اے/ڈی اے دیا جا رہا ہے، جب کہ ان کی شکایات کے بروقت ازالے کے لیے ایک خصوصی کمیٹی بھی قائم کر دی گئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ برس بھی صوبے میں کامیابی سے قومی سطح کے کھیلوں کے مقابلے منعقد کیے گئے تھے، اور حکومت کا ارادہ ہے کہ یہ سلسلہ مستقبل میں مزید وسعت اور بہتری کے ساتھ جاری رہے۔