خبرنامہ نمبر1668/2025استا محمد6مارچ۔ صوبائی وزیر لائیو سٹاک سردارزادہ فیصل خان جمالی کی خصوصی ہدایات کے تحت ڈپٹی کمشنر استا محمد، ارشد حسین جمالی کی کاوشوں اور موثر اقدامات کے باعث شہر میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی تسلسل کے ساتھ جاری ہے۔ گزشتہ ایک ماہ سے پانی کی قلت کا شکار شہریوں کو اب منصفانہ اور مسلسل بنیادوں پر پانی فراہم کیا جا رہا ہے یہ بات قابل ذکر ہے کہ ایکسین پبلک ہیلتھ انجینئر، احسن بشیر اور ان کے ماتحت عملے نے انتھک محنت اور لگن کے ساتھ اس سنگین مسئلے پر قابو پانے کے لیے دن رات کام کیا۔ تمام تر تکنیکی اور انتظامی پیچیدگیوں کے باوجود، پانی کی ترسیل کو بحال کرنے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کیے گئے جو کے لائق تحسین ہے ڈپٹی کمشنر ارشد حسین جمالی کی رہنمائی میں حکام نے عوام کی شکایات کا فوری ازالہ کیا اور اس بات کو یقینی بنایا کہ پانی کی تقسیم منصفانہ طریقے سے کی جائے۔ شہریوں نے اس پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے صوبائی وزیر لائیو سٹاک سردار زادہ فیصل خان جمالی کی ذاتی دلچسپی کی بدولت شہریوں کو جو مشکلات درپیش آرہی تھی پینے کے صاف پانی کے حوالے سے وہ حل ھو گئی ہے اور اس کے ساتھ ساتھ عوام نے ضلعی انتظامیہ اور پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کے عملے کا شکریہ ادا کیا پانی کی ترسیل کے حوالے سے شہریوں نے اس امید کا اظہار بھی کیا ہے کہ وہ آیندہ بروقت اقدامات کو یقینی بنائیں گے جبکہ ڈپٹی کمشنر استامحمد ارشد حسین جمالی کی ہدایت پر محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ مصروف عمل ہے اور مزید بہتری لانے کے لیے متعلقہ افسران مسلسل نگرانی کر رہے ہیں اور عوام سے بھی گزارش کی گئی ہے کہ وہ پانی کے استعمال میں احتیاط برتیں تاکہ اس سہولت سے سب یکساں طور پر مستفید ہو سکیں۔﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر1669/2025کوئٹہ6 مارچ ۔وزیر اعلیٰ بلوچستان کی مشیر برائے محکمہ ترقی نسواں ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے کہا ہے کہ خواتین قیدیوں کی بحالی اور ان کی زندگی میں مثبت تبدیلی لانے کے لیے عملی اقدامات ناگزیر ہیں۔ خواتین قیدیوں کو بنیادی سہولیات فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ ان کی نفسیاتی معاونت، سکل ڈویلپمنٹ، کاروباری صلاحیتوں میں بہتری، پیشہ وارانہ تربیت، صحت اور کیریئر کی مشاورت کے مواقع فراہم کرنا وقت کی ضرورت ہے۔انہوں نے ان خیالات کا اظہار آئی جی جیل خانہ جات ملک شجاع الدین کاسی اور سیکرٹری ویمن ڈویلپمنٹ سائرہ عطاء سے ملاقات کے دوران کیا۔ ملاقات میں خواتین قیدیوں کو سہولیات کی فراہمی کے حوالے سے ایم او یو سائن کرنے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے کہا کہ حکومت بلوچستان خواتین قیدیوں کی فلاح و بہبود کے لیے ہر ممکن اقدامات اٹھا رہی ہے اور اس حوالے سے پائیدار اصلاحاتی پالیسیوں کو متعارف کرایا جا رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ معاشرتی ترقی کے لیے ضروری ہے کہ ہر طبقے کو برابری کے مواقع فراہم کیے جائیں اور قیدی خواتین کو بھی معاشرے کا کارآمد فرد بنانے کے لیے جامع حکمت عملی اپنائی جائے۔انہوں نے مذید کہا کہ خواتین قیدیوں کے لیے بحالی پروگرامز کو مزید موثر بنایا جائے گا تاکہ وہ جیل سے رہائی کے بعد ایک باوقار زندگی گزار سکیں۔﴾﴿﴾﴿﴾﴿Quetta (March 6, 2025): The Advisor to the Chief Minister of Balochistan for the Women Development Department, Dr. Rubaba Khan Buledi, has emphasized the need for practical measures to rehabilitate female prisoners and bring positive changes in their lives. She stated that providing basic facilities, psychological support, skill development, business training, professional education, healthcare, and career counseling to female inmates is essential.She expressed these views during a meeting with IG Prisons Malik Shujauddin Kasi and Secretary Women Development Saira Atta. The meeting also discussed signing an MoU regarding the provision of facilities for female prisoners.Dr. Rubaba Khan Buledi stated that the Government of Balochistan is taking all possible steps for the welfare of female prisoners and is introducing sustainable reform policies in this regard. She further added that societal development requires equal opportunities for all segments of society, and a comprehensive strategy must be adopted to transform incarcerated women into productive members of society.She also emphasized that rehabilitation programs for female prisoners will be made more effective to ensure they can lead a dignified life after their release.﴾
﴿﴾﴿﴾﴿خبرنامہ نمبر1670/2025کوئٹہ6 مارچ ۔ پی بی 45 ری پولنگ میں مبینہ دھاندلی کے معاملہ پر الیکشن کمیشن نے محفوظ شدہ فیصلہ سنادیا۔ جے یو آئی ف کے امیدوار میر محمد عثمان پرکانی کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے الیکشن کمیشن نے پی بی 45 سے پاکستان پیپلز پارٹی کے کامیاب امیدوار میر علی مدد جتک کی جیت برقرار رکھتے ہوئے میر علی مددجتک کی کامیابی کا نوٹیفکیشن بحال کردیا۔﴾﴿﴾﴿﴾
﴿خبرنامہ نمبر1671/2025کوئٹہ 6مارچ۔ بلوچستان سرمایہ کاری بورڈ کے وائس چیئرمین بلال خان کاکڑ نے کہا ہے کہ بلوچستان پاکستان کا دل اور رقبے کے لحاظ سے سب سے بڑا صوبہ ہے، اس صوبے کو قدرت نے بیش بہا نعمتوں سے نوازا ہے، یہاں کے قدرتی وسائل، خوبصورت ساحلی مقامات، جغرافیہ کی بہت زیادہ اہمیت ہے، بلوچستان ترقی کرے گا تو پاکستان ترقی کرے گا۔ اپنے دفتر میں بزنس کمیونٹی کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب کاروباری سرگرمیاں بڑھتی ہیں تو ملک میں استحکام آتا ہے اور لوگ خوشحال ہوتے ہیں۔ بلوچستان بورڈ آف انویسٹمنٹ کا مقصد یہی ہے کہ ہم وہ راستے تلاش کریں جو معاشی و اقتصادی ترقی کی منزل کا تعین کریں۔ ہم سب کو ملکر ملکی و بیرونی سرمایہ کاری کو فروغ دینا ہوگا۔ وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی کی سربراہی میں حکومت بلوچستان اور بلوچستان بورڈ آف انویسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ اس مقصد کیلئے سرگرم عمل ہیں، سرمایہ کاروں اور کاروباری حضرات کو بے شمار سہولیات اور مراعات دی جا رہی ہیں۔ کاروبار کیلئے بہترین ماحول فراہم کیا گیا ہے۔ بزنس کمیونٹی کے سوالوں کا جواب دیا جا رہا ہے اور انکے تحفظات دور کئے جا رہے ہیں۔خام مال کی دستیابی،ساحلی پٹی اور گوادر ڈیپ سی پورٹ کی ترقی،وسط ایشیائی ممالک، خلیجی ریاستوں اور دیگر پڑوسی ممالک تک رسائی، محنتی مزدور، تمام بنیادی انفراسٹرکچر والے صنعتی زون اور لچکدار حکومتی پالیسیاں اس بات کی گواہی دیتی ہیں کہ حکومت اس مقصد میں سنجیدہ ہے۔ بلوچستان میں سرمایہ کاری کیلئے مائنز اینڈ منرلز، لائیو اسٹاک، توانائی، زراعت، ساحلی ترقی، انڈسٹریل زونز اور دیگر شعبے نہایت موزوں ہیں۔ کاروباری حضرات ان مواقع سے فائدہ اٹھائیں اور بلوچستان میں اپنے کاروبار کو وسعت دیکر نہ صرف اپنے بزنس کیلئے نئی راہیں کھولیں بلکہ اس صوبے کے لوگوں کیلئے روزگار کے مواقع بھی پیدا کریں۔﴾﴿﴾﴿﴾﴿Quetta, March 06: Vice Chairman of the Balochistan Board of Investment and Trade, Bilal Khan Kakar, has said that Balochistan is the heart of Pakistan and the largest province in terms of area. Nature has blessed this province with many blessings. Its natural resources, beautiful coastal locations, and geography are of great importance.Talking to representatives of the business community in his office, he said that when business activities increase, stability comes to the country, and people become prosperous. The Balochistan Board of Investment’s objective is to find ways that will determine the destination of economic development. Together, we can promote domestic and foreign investment in the province. The Balochistan government and the Balochistan Board of Investment and Trade, headed by Chief Minister Mir Sarfaraz Bugti, are actively working towards this goal.He further stated that, Numerous facilities and incentives are being provided to investors and businessmen, an excellent environment has been provided for business, the questions of the business community are being answered and their concerns are being addressed.The availability of raw materials, the development of the coastal strip and Gwadar Deep Sea Port, access to Central Asian countries, Gulf states and other neighboring countries, hardworking labor, industrial zones with all basic infrastructure, and flexible government policies are a proof that the government is serious about this goal. Mines and minerals, livestock, energy, agriculture, coastal development, industrial zones, and other sectors are very suitable for investment in Balochistan.Businessmen should take advantage of these opportunities and expand their businesses in Balochistan, this will not only open new avenues for their businesses but also create employment opportunities for the people of this province.﴾﴿﴾﴿﴾
﴿خبرنامہ نمبر1672/2025گوادر ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے نئے ڈائریکٹر جنرل میر سیف اللہ خان کھتیران نے اپنے عہدے کا چارج سنبھال کر کام شروع کر دیا۔ کوئٹہ۔ 6 مارچ۔ گوادر ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے نئے ڈائریکٹر جنرل میر سیف اللہ کھتیران نے بدھ کو اپنے عہدے کا چارج سنبھال کرباقاعدہ کام شروع کر دیا ہے۔ میر سیف اللہ کھتیران ایک تجربہ کار اور اعلیٰ انتظامی صلاحیتوں کے حامل افسر کے طور پر جانے جاتے ہیں۔ اس سے قبل وہ ڈائریکٹر جنرل فشریز، کمشنر رخشان ڈویژن اور بلوچستان کے مختلف اضلاع میں ڈپٹی کمشنر کے طور پر اپنی خدمات انجام دے چکے ہیں۔ امید ہے ان کی پیشہ ورانہ مہارت اور وسیع تجربہ گوادر ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی ترقی میں اہم کردار ادا کرے گا۔﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر1673/2025گوادر 6 مارچ ۔ ڈائریکٹر جنرل گوادر ڈویلپمنٹ اتھارٹی سیف اللہ کھیتران کی ہدایت پر سربندر لنک روڈ کی تعمیر کا کام شروع کر دیا گیا ہے۔ اس منصوبے کے تحت مکران کوسٹل ہائی وے تا سربندر تک لنک روڈ کی تعمیر و مرمت کی جا رہی ہے جو کہ سربندر کے عوام کا دیرینہ مسئلہ تھا۔ اس سڑک کی تکمیل سے مقامی لوگوں کو سفری سہولیات میں نمایاں بہتری ملے گی۔ دوسری جانب جی ڈی اے کی جانب سے کلانچی پاڑہ میں نئی پائپ لائن بچھانے کے بعد پانی کی سپلائی کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ یہ علاقہ اس سے قبل پانی کی بنیادی سہولت سے محروم تھا۔ تاہم اب نئی لائن کی تنصیب کے بعد لوگوں کو پانی کی دستیابی یقینی بنا دی گئی ہے۔ پانی کی فراہمی کے آغاز پر کلانچی پاڑہ کے مکینوں نے خوشی کا اظہار کیا اور جی ڈی اے کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل کا شکریہ ادا کیا۔ فقیر کالونی اور ڈھور میں بھی جی ڈی اے کے پائپ لائن کا کام مکمل ہو چکا ہے اور اب گھروں کو کنکشن دینے کا عمل جاری ہے۔ جلد ہی ان علاقوں میں بھی پانی کی باقاعدہ سپلائی شروع کر دی جائے گی اور جن لوگوں نے اب تک نئے کنکشن کیلئے درخواست نہیں دی ہے انہیں ہدایت کی جاتی ہے کہ اپنے ہاو¿س کنکشن کیلئے فوری طور پر درخواست جمع کرلیں تاکہ کنکشن لگانے کے عمل کو بروقت مکمل کیا جاسکے۔ جی ڈی اے کی ان ترقیاتی سرگرمیوں سے مقامی آبادی کو بنیادی سہولیات میسر آئیں گی جو کہ ادارے کے عوامی خدمت کے عزم کا مظہر ہے۔﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر1674/2025گوادر 6 مارچ ۔ ڈائریکٹر جنرل گوادر ڈویلپمنٹ اتھارٹی سیف اللہ کھیتران نے آج جی ڈی اے کے مختلف شعبوں سے متعلق تفصیلی بریفنگ لی۔ اس دوران بلڈنگ کنٹرول، لینڈ مینجمنٹ سسٹم، ٹاون پلاننگ، ماحولیات، ایڈمنسٹریشن اور فنانس سمیت دیگر اہم امور پر متعلقہ افسران نے انہیں آگاہ کیا۔ ڈائریکٹر جنرل نے اس موقع پر واضح کیا کہ جی ڈی اے کے ترقیاتی منصوبوں میں شفافیت اور معیار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ تمام منصوبوں کو بروقت مکمل کرنے کے لیے فوری اور ٹھوس اقدامات کیے جائیں گے تاکہ عوام کو درپیش مسائل کا جلد از جلد حل نکالا جا سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جی ڈی اے ایک مستحکم اور باوقار ادارہ ہے اور اس کی ساکھ اور کام کے معیار پر کوئی سوال نہیں اٹھنا چاہیے۔ انہوں نے تمام شعبوں کو ہدایت دی کہ ترقیاتی کاموں میں معیار کو یقینی بنایا جائے اور ہر عمل کو قواعد و ضوابط کے مطابق مکمل کیا جائے۔ اس موقع پر انہیں جی ڈی اے کے مختلف شعبوں کو درپیش چیلنجز سے بھی آگاہ کیا گیا جن کے حل کے لیے انہوں نے موثر حکمت عملی اپنانے کی یقین دہانی کرائی۔ ڈائریکٹر جنرل نے تمام افسران کو ہدایت کی کہ وہاپنی ذمہ داریوں کو دیانت داری اور لگن سے انجام دیں تاکہ گوادر کی ترقی میں جی ڈی اے کا کردار مزید مضبوط ہو۔﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر1675/2025اسلام آباد 6مارچ ۔ عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی سینئر نائب صدر و سینیٹر نواب ارباب عمر فاروق کاسی نے کہا کہ میڈیا کا کردار ملک میں سچائی کو عوام تک پہنچانے میں انتہائی اہم ہے، اور میڈیا کے ذریعے عوام کو سچ اور حقائق تک رسائی حاصل ہوتی ہے، اور یہی وہ راستہ ہے جس سے حکومتی اقدامات کی نگرانی کی جا سکتی ہے۔ “آزاد میڈیا کے بغیر کسی بھی حکومت کی پالیسیوں پر صحیح طریقے سے نظرثانی نہیں کی جا سکتی۔ ہمارا موقف ہمیشہ یہی رہا ہے کہ میڈیا کو اپنے کام کرنے کی آزادی دی جائے تاکہ وہ عوام کے مسائل اجاگر کر سکے”۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنی رہائش گاہ اسلام آباد میں پاکستان ٹیلی ویژن کرنٹ افیئرز کے سینئر پروڈیوسرز ملک محب اللہ ترین، عبدالرازق، ڈپٹی کنٹرولرز انجینئرنگ پی ٹی وی ہیڈ کوارٹر اسلام آباد سید نبو جان آغا اور سردار حبیب اللہ خان ناصر سے ملاقات کے دوران کی۔ملاقات کے دوران سینیٹر نواب ارباب عمر فاروق کاسی نے میڈیا کی آزادی اور اس کے جمہوری کردار پر زور دیتے ہوئے کہا کہ عوامی نیشنل پارٹی ہمیشہ سے میڈیا کی آزادی پر یقین رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ “ہماری پارٹی نے اس بات کے لیے بے شمار قربانیاں دی ہیں اور ہم سمجھتے ہیں کہ آزاد میڈیا ہی ایک جمہوری معاشرے کا حقیقی آئینہ ہے”۔ملاقات میں پاکستان ٹیلی ویڑن کے وفد نے اس بات پر زور دیا کہ ان کے ادارے نے ہمیشہ عوامی مسائل کو بھرپور انداز میں پیش کرنے کی کوشش کی ہے اور اس بات کا عہد کیا کہ وہ اپنی صحافتی ذمہ داریوں کو مزید احسن طریقے سے نبھائیں گے سینیٹر نواب ارباب عمر فاروق کاسی نے مزید کہا کہ ” ہم توقع رکھتے ہیں کہ یہ ادارہ پی ٹی وی مزید موثر اور مستند انداز میں اپنے فرائض ادا کرے گا۔﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر1676/2025نصیرآباد6مارچ۔ضلع نصیر آباد میں بچوں کے داخلہ مہم کے حوالے سے ڈپٹی کمشنر نصیر آباد منیر احمد خان کاکڑ کی زیر نگرانی شعور آگاہی مہم کے حوالے سے ریلی کا اہتمام کیا گیا ریلی ڈپٹی کمشنر نصیر آباد آفس سے نکالی گئی جو کہ اللہ ھو چوک پریس کلب سے ہو کر گورنمنٹ اسپیشل ہائی سکول ڈیرہ مراد جمالی پہنچی جہاں پر ڈپٹی کمشنر نصیر آباد منیر احمد خان کاکڑ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افیسر عبدالحمید ابڑو اور پروفیسر محمد ابراہیم ابڑو نے پودے لگائے ریلی میں طلبہ و دیگر لوگ بڑی تعداد میں موجود تھے ریلی کے شرکائ نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر بچوں کو اسکول میں داخل کروانے کے حوالے سے تحریریں درج تھی ریلی کے شرکائ سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر آباد منیر احمد خان کاکڑ نے کہا کہ ضلع بھر سے جہالت کی تاریکی کے خاتمے کے لیے نصیر آباد ضلع انتظامیہ محکمہ ایجوکیشن کے ساتھ مل کر عملی طور پر اقدامات کو یقینی بنا رہی ہے ہمارا مقصد زیادہ سے زیادہ ان بچوں کو اسکول میں داخل کروانا ہے جو تا حال اسکول میں داخل نہیں ھوئے ہیں اس وقت ضلع نصیر آباد کو 7357 بچوں اور بچیوں کو اسکولوں میں داخل کروانے کے لیے ٹارگٹ دیا گیا ہے جس کے لیے انتھک محنت کی جائے گی تاکہ ٹارگٹ کے حصول کو یقینی بنایا جائے ضلع نصیرآباد میں 33 ہزار بچے اور بچیاں گورنمنٹ اسکولوں میں زیر تعلیم ہیں جبکہ 17 ہزار بچے اور بچیاں پرائیویٹ سکولز سے علم کے زیور سے آراستہ ہو رہے ہیں ہماری بھرپور کوشش رہے گی کہ اسکولوں میں تدریسی عمل کو مزید بہتر بنانے کے لیے ٹھوس بنیادوں پر اقدامات کیے جائیں علم کی شمع کو مزید روشن رکھنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں گے تاکہ اپنے بچوں کے بہتر مستقبل کو سنوارا جا سکے ضلع نصیر آباد میں بند اسکولوں کوفعال بنانے اور بچوں کو سکولوں میں داخل کروانا ہمارے لیے کسی کڑے چیلنج سے کم نہیں مگر ہماری بھرپور کوشش رہے گی کہ بچوں کو معیاری تعلیم کی فراہمی کے لیے ہر ممکن مسائل بروئے کار لائے جائیں۔﴾﴿﴾﴿﴾
﴿خبرنامہ نمبر1677/2025کوئٹہ 6 مارچ۔ضلعی انتظامیہ کا شہر بھر میں گرانفروشوں کے خلاف کریک ڈاون جاری ہیں اس سلسلے میں گزشتہ روز پرائس کنٹرول کاروائیوں میں 187 دکانوں کا دورہ کیا گیا جس میں 7 دکانیں سیل،42 دکاندار گرفتار،11 دکاندار جیل منتقل،28 دکانداروں کو جرمانے اور60 دکانداروں کو وارننگ کی گئیں تفصیلات کے مطابق ضلعی انتظامیہ کوئٹہ کی جانب سے رمضان المبارک میں گرانفروشوں کے خلاف کریک ڈاون جاری ہے اس سلسلے میں ضلعی انتظامیہ کی مختلف ٹیموں نے کچلاک، چشمہ اچوزئی، سمنگلی، سریاب روڈ، نواں کلی، سپینی روڈ، جوائنٹ روڈ ، کاسی روڈ ،سرکی روڈ ،گوالمنڈی چوک، پشتون آباد، پشتون باغ، خروٹ آباد و دیگر علاقوں میں گرانفروشوں کے خلاف کاروائیاں کیں۔ان کاروائیوں کے دوران 187 دکانوں کا دورہ کیاگیا جن میں سرکاری نرخنامے کی خلاف ورزی کرنے پر 07 دکانیں سیل کردیے 42 دکانداروں کو گرفتار کرکے ان میں سے 11 دکانداروں کو جیل بھجوا دیا گیا 28 دکانداروں پر جرمانے عائد کردیا جبکہ 50 دکانداروں پر جرمانے عائد کردیے گئے۔ ضلعی انتظامیہ کی ٹیموں نے دکانوں پر قیمتوں، وزن اور پرائس لسٹ کاجائزہ لیا۔ ان کارروائیوں میں اسسٹنٹ کمشنر(سٹی)کیپٹن(ر)عبداللہ بن عارف نے کوئٹہ سٹی کے مختلف علاقوں میں پرائس کنٹرول کمیٹی کے تحت گرانفروشوں کے خلافکاروائیاں کرتے ہوئے 30 دکانوں کا معائنہ کیا جس میں 8 دکانداروں کو گرفتار کرکے 3 دکانداروں کو جیل منتقل کردیا جبکہ 2 دکانیں سیل کردی۔ اسسٹنٹ کمشنر(صدر) کیپٹن(ر)حمزہ انجم نے پرائس کنٹرول کاروائیوں کے دوران 35 دکانوں کا معائنہ کیا جس میں 3 دکانداروں کو گرفتار کرکے 2 دکانیں سیل کردی جبکہ 15 دکانداروں کو وارننگ جاری کردیے۔اسسٹنٹ کمشنر (کچلاک) نعمت اللہ ترین نے کچلاک بازار میں پرائس کنٹرول کاروائیاں کیں اس دوران 25 دکانوں کا دورہ کرکے جس میں7 دکانداروں کو گرفتار کرکے 2 دکانیں سیل کردیے ج کہ 10 دکانداروں پر جرمانے عائد کیے جبکہ اسسٹنٹ کمشنر(سریاب)ماریہ شمعوں نے سریاب روڈ کے مختلف علاقوں میں پرائس کنٹرول کاروائیاں کیے اس دوران 28 دکانوں کا معائنہ کیا جس میں 7 دکانداروں کو گرفتار کرکے 2 جیل منتقل کردیے۔ اس کے علاو¿ہ اسپیشل مجسٹریٹ احسام الدین کاکڑ نے جوائنٹ روڈ کاسی روڈ طوغی روڈ و دیگر علاقوں میں پرائس کنٹرول کاروائیاں کیے۔ اس دوران 25 دکانوں کا معائنہ کرلے 8 دکانداروں کو گرفتار کرلیے۔اسپیشل مجسٹریٹ حسیب سردار نے نواں کلی اور عالمو چوک پر پرائس کنٹرول کاروائیاں کیں۔ جس میں 24 دکانوں کا معائنہ کیا جس میں 4 دکانداروں کوگرفتار کرکے 3 دکانیں سیل کردیے۔جبکہ اسپیشل مجسٹریٹ سیف اللہ کاکڑ نے کچلاک بازار میں پرائس کنٹرول کاروائیاں کیں۔ اس دوران 20 دکانوں کا معائنہ کرکے اس دوران 6 دکانداروں کو گرفتار کرلیے جبکہ 2 دکانیں سیل کردیے۔شہر میں ناجائز منافع خوروں اور گراں فروشوں کے خلاف کاروائیاں جاری رہیں گی۔﴾﴿﴾﴿﴾
﴿خبرنامہ نمبر1678/2025کوئٹہ، 6 مارچ ۔وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی ہدایت کی روشنی میں صوبے بھر کے تمام سرکاری سکولوں میں مفت درسی کتب کی ترسیل 100 فیصد وقت سے پہلے اہداف کو مکمل کر لیا گیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار چیئرمین بلوچستان ٹیکسٹ بک بورڈ ڈاکٹر گلاب خان خلجی نے بلوچستان ٹیکسٹ بک بورڈ کے دفتر میں کتب کی ترسیل کے جائزہ اجلاس کے موقع پر کیا۔ اجلاس میں سیکرٹری بلوچستان ٹیکسٹ بک بورڈ ڈاکٹر نیاز ترین اور دیگر افسران و اہلکاروں نے شرکت کی۔ چیئرمین بلوچستان ٹیکسٹ بک بورڈ ڈاکٹر گلاب خان خلجی نے کہا کہ بلوچستان ٹیکسٹ بک بورڈ نے صوبے بھر کے تمام اضلاع میں یونین کونسل کی سطح پر صوبے کی تاریخ میں پہلی بار درسی کتب کی ترسیل کی فراہمی کے عمل کو 100 فیصد مکمل کر لیا گیا ہے۔ بلوچستان ٹیکسٹ بک بورڈ کے دستیاب اعداد و شمار کے مطابق 9,309,000 درسی کتب صوبے بھر کے مختلف اضلاع میں تقسیم کر دی گئی ہیں۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی اور صوبائی وزیرِ تعلیم راحیلہ حمید خان درانی کی ولولہ انگیز قیادت میں صوبے میں تعلیمی معیار کو بہتر بنانے کے لیے ٹھوس اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ وزیر اعلیٰ نے واضح ہدایات جاری کی ہیں کہ کوئی بھی طالب علم کتابوں کی عدم دستیابی کی وجہ سے تعلیمی نقصان کا شکار نہ ہو۔ ان ہدایات کی روشنی میں محکمہ تعلیم اور بلوچستان ٹیکسٹ بک بورڈ نے درسی کتب کی بروقت اور منصفانہ تقسیم کو یقینی بنایا ہے۔ چیئرمین بلوچستان ٹیکسٹ بک بورڈ ڈاکٹر گلاب خان خلجی نے درسی کتب کی تقسیم کے اعداد و شمار جاری کرتے ہوئے بتایا کہ کوئٹہ میں 1,289,232، پشین میں 554,462، خضدار میں 440,837، کیچ میں 596,205، لسبیلہ میں 266,383، نصیرآباد میں 395,872، پنجگور میں 212,992، جعفر آباد میں 175,404، اوستا محمد میں 216,697، صحبت پور میں 270,126، قلعہ سیف اللہ میں 238,644، حب میں 380,090، گوادر میں 196,051، زیارت میں 315,605، مستونگ میں 199,137، بارکھان میں 267,309، قلات میں 181,013، چاغی میں 108,979، خاران میں 167,237، کچھی میں 207,639، سوراب میں 109,842، آواران میں 160,541، نوشکی میں 170,668، لورالائی میں 244,289، جھل مگسی میں 188,481، قلعہ عبداللہ میں 258,509، شیرانی میں 43,069، کوہلو میں 134,067، موسی خیل میں 87,989 سبی میں 99,324 ڈیرہ بگٹی میں 57,227 میں کتابیں تقسیم کردیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تمام طلباءکو وقت پر تعلیمی نصاب فراہم کی گئی تاکہ نئے تعلیمی سال 2025 سے پہلے طلبہ و طالبات کو درسی کتب کی ترسیل کے عمل میں کوئی مسئلہ درپیش نہ ہو اور وقت پر اساتذہ کرام اپنے سلیبس کو مکمل کرسکیں جبکہ صوبے کی تاریخ میں پہلی مرتبہ سکول کھلنے سے قبل تمام سرکاری تعلیمی اداروں میں نصابی کتب پہنچ گئی ہیں۔ چیئرمین بلوچستان ٹیکسٹ بک بورڈ ڈاکٹر گلاب خان خلجی نے یہ بھی بتایا کہ رواں سال بلوچستان ٹیکسٹ بک بورڈ نے اپنے مالیاتی نظم و ضبط کے باعث براہ راست 75 کروڑ روپے جبکہ بلواسطہ طور پر ایک ارب روپے سے زائد کی بچت کی ہے۔ حکومت بلوچستان محکمہ تعلیم کی یہ پالیسی نہ صرف مالی وسائل کے موثر استعمال کی عکاس ہے بلکہ تعلیمی ترقی کے لیے حکومت کی سنجیدہ کوششوں کا ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کے وڑن کے مطابق تعلیم حکومت کی اولین ترجیح ہے اور اس حوالے سے کسی قسم کی غفلت برداشت نہیں کی جائے گی۔ درسی کتب کی مفت تقسیم بلوچستان جیسے پسماندہ صوبے کی تعلیمی ترقی کے لیے انتہائی اہیمت کے حامل ہے تاکہ کوئی بھی بچہ درسی کتب سے محروم نہ رہے۔ اس ضمن میں بلوچستان ٹیکسٹ بک بورڈ کے افسران و اہلکاروں کی انتھک محنت و لگن کا نتیجہ ہے کہ تعلیمی سال مارچ 2025 شروع ہونے سے پہلے ممکن ہوا۔﴾﴿﴾﴿﴾
﴿خبرنامہ نمبر1679/2025کوئٹہ 6 مارچ۔ڈپٹی کمشنر کوئٹہ کے دفتر سے جاری ہونے والے ایک سرکلر کے مطابق تمام مائنز اونرز کول مائنز ایریاز ضلع کوئٹہ کو نوٹس دی جاتی ہے کہ ضلع کوئٹہ میں مقیم افغان سٹزن کارڈ ہولڈر کو مائنز میں نہ رکھیں۔ حکومت پاکستان اور حکومت بلوچستان کے فیصلہ اور احکامات کے مطابق تمام ACC کارڈ ہولڈرز کے حامل یا بغیر کسی کوالف کے مقیم افغان مہاجرین / شہری مورخہ 31 مارچ 2025 تک رضا کارانہ طور پر اپنی سہولت کے مطابق وطن کوچ کرنے کا حکم جاری ہوا ہے بعد از مقررہ میعاد تک انتظامیہ زبردستی بے دخل اور اپنے وطن روانہ کرنے پر مجبور ہوگی۔لہذا آپ تمام کول مائنز ایریاز ضلع کوئٹہ کے اونرز کول مائنز مالکان کو سختی سے ہدایت
خبرنامہ نمبر1681/2025کوئٹہ، 06 مارچ2025 وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی سے جمعرات کو یہاں کالج آف فزیشنز اینڈ سرجنز ریجنل آفس کوئٹہ کی ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر عائشہ صدیقہ (صدارتی تمغہ امتیاز )کی سربراہی میں خواتین ڈاکٹرز کے وفد نے ملاقات کی جس میں صوبے میں صحت کے شعبے کی بہتری اور طبی تعلیم کے فروغ پر تفصیلی گفتگو کی گئی اس موقع پر صوبائی وزیر تعلیم راحیلہ حمید خان درانی بھی موجود تھیں پروفیسر ڈاکٹر عائشہ صدیقہ نے وزیر اعلیٰ کو بلوچستان میں صحت کے شعبے کو درپیش چیلنجز اور ان کے حل کے لیے مختلف تجاویز پیش کیں انہوں نے صوبے میں طبی تعلیم کے معیار کو مزید بہتر بنانے اور جدید اسپتالوں کی تعمیر کی ضرورت پر زور دیا تاکہ عوام کو معیاری علاج اور صحت کی سہولتیں میسر آسکیں وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے ملاقات کے دوران صحت کے شعبے میں اصلاحات کی ضرورت پر زور دیا اور یقین دہانی کرائی کہ حکومت بلوچستان صحت کے نظام کو مستحکم بنانے کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے اور اس مقصد کے لیے تمام متعلقہ اداروں کو مل کر کام کرنا ہوگا پروفیسر ڈاکٹر عائشہ صدیقہ نے وزیر اعلیٰ کے عزم کو سراہتے ہوئے امید ظاہر کی کہ صوبے میں طبی تعلیم کے فروغ اور اسپتالوں کی بہتری کے لیے جلد عملی اقدامات کیے جائیں گے، جس سے صحت کے شعبے میں نمایاں بہتری آئے گی
خبرنامہ نمبر1682/2025نصیرآباد06مارچ2025:
پی پی ایچ آئی کے ڈی ایس ایم نصیر آباد فیصل اقبال کھوسہ نے ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر عبدالمنان لاکٹی اور اے ڈی ایس ایم تنویر احمد بلیدی کے ہمراہ ضلع نصیر آباد میں قائم بیسک ہیلتھ یونٹس کا اچانک دورہ کیا دورے کے موقع پر انہوں نے عملے کی حاضری رجسٹرڈ اور صفائی ستھرائی کے عمل کا جائزہ لیا عوام کو بہتر معنوں میں طبی امداد کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے بیسک ہیلتھ یونٹ کے ڈاکٹرز اور اسٹاف پر لازم ہے کہ وہ اپنی ذمہ داریاں صحیح معنوں میں سرانجام دیں تاکہ لوگوں کو وبائی امراض کے حوالے سے جو مشکلات درپیش آرہی ہیں ان کا تدارک کیا جا سکے عوام کی خدمت کو اپنا نصب العین سمجھیں پی پی ایچ ائی کے ڈی ایس ایم فیصل اقبال کھوسہ کے ہمراہ دورے کے موقع پر عملے کو ہدایات دیتے ہوئے کہیں انہوں نے بیسک ہیلتھ یونٹ سبز علی بیسک ہیلتھ یونٹ نور محمد مینگل اور بیسک ہیلتھ یونٹ بہادر خان مینگل کا تفصیلی دورہ کیا ڈسٹرکٹ ہیلتھ افیسر ڈاکٹر عبدالمنان لاکٹی نے کہا کہ دکھی انسانیت کی خدمت کرنا ہم سب کی اولین ذمہ داریوں کا بنیادی جز ہے جس پر کسی قسم کا سمجھوتا ہرگز قبول نہ کیا جائے عملہ اپنی جائے تعیناتی پر موجودگی کو ہر صورت یقینی بنائے کیونکہ عوام کی قوی امیدیں بیسک ہیلتھ یونٹس سمیت دیگر طبی مراکز پر خدمات سرانجام دینے والوں کے ساتھ جڑی ہوئی ہوتی ہے اس لیے ضروری ہے کہ دور دراز علاقوں سے آنے والے مریضوں کو ان طبی مراکز میں بہترین سہولیات فراہم کی جائیں اور وقت کی پابندی کو ہر صورت یقینی بنایا جائے تاکہ دہی علاقوں سے آنے والے مریض یہاں سے نا امید ہو کر واپس نہ لوٹے انہیں بہترین طبی سہولیات فراہم کی جائے ادویات کے حوالے سے اگر مشکلات درپیش آرہی ہیں تو حکام کو فوری طور پر آگاہی فراہم کی جائے تاکہ عوام کے بہتر مفاد میں فوری اقدامات کیے جائیں۔
خبرنامہ نمبر1683/2025کوئٹہ، 6 مارچ 2025:
بلوچستان فوڈ اتھارٹی نے رمضان المبارک کے دوران عوام کو معیاری اور محفوظ خوراک کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے کریک ڈاؤن مزید تیز کر دیا ہے۔ اتھارٹی ٹیموں کی کارروائیوں کے دوران کوئٹہ، گوادر اور لورالائی میں 35 سے زائد خوراک کے مراکز پر جرمانے عائد کیے گئے، جبکہ قوانین کی سنگین خلاف ورزیوں پر ایک فوڈ پوائنٹ کو سیل کر دیا گیا۔کوئٹہ کے مختلف علاقوں میں انسپیکشن کے دوران 7 دودھ فروشوں کو ملاوٹہ دودھ فروخت کرنے پر جرمانہ کیا گیا، جبکہ 8 میٹ اور پولٹری شاپس کے خلاف ایس او پیز کی خلاف ورزی اور غیر صحت بخش گوشت کی فروخت پر کارروائی عمل میں لائی گئی۔ دودھ اور دہی کی دکانوں سے نمونے لے کر موقع پر ٹیسٹ کیے گئے، جس کے نتیجے میں بڑی مقدار میں ملاوٹی دودھ ضبط کر کے تلف کر دیا گیا۔علاوہ ازیں طوغی روڈ، ائیرپورٹ روڈ، مغربی بائی پاس، نوحصار، سمنگلی، قمبرانی روڈ، بلیلی اور نواں کلی سمیت مختلف علاقوں میں جنرل اسٹورز، سپر اسٹورز، سموسہ پکوڑا شاپس اور بیکریوں پر بھی چھاپے مارے گئے، جہاں سے زائد المیعاد اشیاء، ناقص رنگ اور ممنوعہ خوردنی مصنوعات برآمد کر کے ضبط کر لی گئیں۔اسی طرح، لورالائی میں قوانین کی خلاف ورزی پر 4 جبکہ گوادر میں بھی 4 خوراک کے مراکز کے خلاف کارروائی کی گئی۔ترجمان بلوچستان فوڈ اتھارٹی کے مطابق، رمضان المبارک کے دوران عوام کو خالص اور معیاری خوراک کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے انسپیکشن ٹیمیں دن رات مصروف عمل ہیں۔ عوام کی صحت کے ساتھ کھلواڑ کرنے والوں کے خلاف بلا تفریق سخت کارروائیاں جاری رہیں گی، تاکہ رمضان المبارک میں محفوظ اور معیاری خوراک کی دستیابی کو یقینی بنایا جا سکے۔
خبرنامہ نمبر1684/2025کوئٹہ 6 مارچ2025:
گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل نے کہا کہ موثر گورننس کو یقینی بنانے کیلئے یونیورسٹیوں کو مالی معاملات میں شفافیت اور جوابدہی کو ترجیح دیں، مالی بےضابطگیوں کو ختم کیلئے اندرونی اور بیرونی آڈٹ کے طریقہ کار کو ضرور نافذ کریں۔ ہر وائس چانسلر کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنی یونیورسٹی سینیٹ کے اجلاس، سنڈیکیٹ کے اجلاس اور امتحانات کے بروقت انعقاد کو یقینی بنائیں اور غیرضروری اخراجات سے اجتناب کریں اس ضمن میں کوئی غفلت برداشت نہیں کی جائیگی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گورنر ہاؤس کوئٹہ میں یونیورسٹی آف گوادر کے دوسرے سینٹ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا. سینٹ اجلاس میں صوبائی وزیر تعلیم راحیلہ حمید خان درانی، صوبائی سیکرٹری ہائیر ایجوکیشن صالح محمد بلوچ، گوادر یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر عبدالرزاق صابر، یونیورسٹی آف بلوچستان کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ظہور احمد بازئی، پرنسپل سیکرٹری ٹو گورنر بلوچستان ہاشم خان غلزئی، پرو-وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر سید منظور احمد سمیت تمام سینٹ ارکان موجود تھے. دوسرے سینٹ اجلاس کے شرکاء سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل نے کہا کہ اجلاس میں شرکا کی جانب سے نئی تجاویز پیش کرنا لائق تحسین ہے جس سے یونیورسٹی کیلئے اسٹریٹجک پلان بنانے میں رہنمائی ملے گی. انہوں نے کہا کہ اگرچہ پبلک سیکٹر یونیورسٹیوں میں، وائس چانسلر انتظامی امور، تعلیمی پروگراموں اور تحقیقی سرگرمیوں کی نگرانی کیلئے ذمہ دار ہوتا ہے تاہم چانسلر تشکیل شدہ پالیسیوں اور فیصلوں کی نگرانی کرنے، گورننگ باڈی کو اسٹریٹجک رہنمائی فراہم کرنے اور اہم تقریبات میں یونیورسٹی کی سربراہی کرنے میں ایک اہم کردار ادا کرتا ہے۔ گورنر بلوچستان نے کہا کہ یہ بات خوش آئند ہے کہ تحقیقی توجہ کے لحاظ سے گوادر یونیورسٹی بلیو اکانومی اور میرین سائنسز کے شعبوں میں ترقی کو یقینی بنانے کے حوالے سے اچھی پوزیشن میں ہے. ریسرچ کی سرگرمیوں میں بہتری لانے کیلئے بلوچستان کی تمام پبلک سیکٹر یونیورسٹیوں کے باہمی تعاون اور بالخصوص ریسرچ فیلڈ میں علمی اشتراک کو فروغ دینا لازمی ہے تاکہ وہ ایک دوسرے کے علم و تجربہ سے استفادہ کریں اور ایک جیسے موضوعات بار بار نہ دہرائیں. آخر میں گورنر بلوچستان نے سینت ممبران میں یادگاری شیلڈز تقسیم کیے.
خبرنامہ نمبر1685/2025چمن6 مارچ 2025:
اے سی چمن امتیازعلی بلوچ اور انتظامیہ کے افسران نے آج شہر کے مختلف بازاروں میں اشیاء خوردونوش کی قیمتوں معیار اور صفائی ستھرائی کا جائزہ لیا اس موقع پر انہوں نے گوشت گھی دالیں چینی اٹا اور دیگر تمام اشیاء کی مقرر کردہ سرکاری نرخ نامے کی دکانوں پر آویزاں لسٹ کے مطابق خرید وفروخت کے حوالےسے وہاں موجود گاہکوں سے بھی معلومات حاصل کیں انہوں نے دکانداروں کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ سرکاری نرخ نامے اور ایس او پیز اور سیفٹی پریکاشنز پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے انہوں نے مختلف ٹیلر ماسٹران کے دوکانوں کا بھی ویزٹ کیا اور نرخ پر عملدارامد نہ کرنے والے ٹیلر ماسٹران پر جرمانے عائد کیے گئے ۔ انہوں نے تمام قصائیوں کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اج سے شہر میں گوشت کی خرید وفروخت کو سرکاری نرخ نامے کے عین مطابق یقینی بنائیں بڑا گوشت ہڈی والا 900 روپے فی کلو بغیر ہڈی کی 1050 روپے فی کلو،چھوٹا گوشت 18 سو روپے فی کلو ھے اگر کسی قصائی نے زیادہ ریٹ پر گوشت کی خرید فروخت کی تو اسی وقت قصاٸی کے خلاف سخت کارواٸی عمل میں لائی جائے گی انہوں نے کہا کہ عوام کو درپیش تمام مشکلات اور مسائل کی حل کیلئے ضلعی انتظامیہ بھرپور اقدامات اٹھا رہی ہیں۔