خبرنامہ نمبر 966/2025
کوئٹہ۔ 08 فروری:بلوچستان میں سالانہ میٹرک (SSC) امتحانات 2025 میں نقل کی روک تھام کے لیے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔ اس حوالے سے سیکرٹری تعلیم بلوچستان صالح محمد ناصر نے بتایا ہے کہ تمام ضلعی انتظامیہ اور متعلقہ اداروں کو ضروری ہدایات جاری کر دی گئی ہیں تاکہ امتحانات کو شفاف اور منصفانہ بنایا جا سکے اس ضمن میں اٹھائے گئے انتظامات کی تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے سیکرٹری تعلیم صالح محمد ناصر نے بتایا کہ امتحانی مراکز کی فہرستیں تمام متعلقہ ڈپٹی کمشنرز اور سیکرٹری آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ سے شیئر کر دی گئی ہیں جبکہ امتحانی مراکز میں بجلی، سولر پینلز اور دیگر سہولیات کی دستیابی کا ڈیٹا سیکرٹری آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ کو فراہم کر دیا گیا ہے امتحانی مراکز میں سی سی ٹی وی کیمرے لگانے کا عمل جاری ہے امتحانی عملے (Invigilation Staff) کے لیے رہائش اور کھانے کا بندوبست کا بھی انتظام کیا جاررہا ہے اساتذہ اور سربراہان کو بطور نگران امتحانی مراکز میں تعینات کرنے کی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں انہوں نے بتایا کہ امتحانی مراکز میں نگرانی کے لیے مختلف محکموں سے سپروائزری اسٹاف فراہم کرنے کی ہدایات دی جا چکی ہیں اگر کوئی استاد امتحانی ڈیوٹی سے انکار کرے تو اس کے متبادل انتظامات بھی مکمل کر لیے گئے ہیں امتحانی حدود میں دفعہ 144 کا نفاذ بھی ہوگا سیکرٹری تعلیم صالح محمد ناصر نے کہا کہ نقل مافیا کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا اور جو بھی قوانین کی خلاف ورزی کرے گا، اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت بلوچستان امتحانات کے شفاف انعقاد کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے اور کسی بھی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔
خبرنامہ نمبر 967/2025
کوئٹہ، 8 فروری: محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ حکومت بلوچستان نے ضلع کوئٹہ میں پانی کے معیار اور اس میں فلورائیڈ کی بلند سطح سے متعلق حالیہ رپورٹس کے پیش نظر تحقیقات کے لیے ایک خصوصی کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔ صوبائی وزیر برائے پبلک ہیلتھ انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ سردار عبدالرحمن کھیتران کی ہدایت پر قائم کی گئی یہ کمیٹی پانی کے معیار کے مسائل کی جانچ کرے گی اور ایک جامع رپورٹ مرتب کرے گی۔ تحقیقات کے لیے تشکیل دی گئی کمیٹی درج ذیل ارکان پر مشتمل ہے جن میں منیجنگ ڈائریکٹر Q-WASA بطور چیئرمین، ایگزیکٹو انجینئر Q-WASA بطور ممبر، سینئر ہائیڈرو جیولوجسٹ Q-WASA/PHED بطور ممبر، ڈپٹی سیکرٹری(ڈیولپمنٹ) محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ بطور ممبر، ڈاکٹر ذویقر شیخ پانی کے معیار کے تجزیہ کار بطور ممبر ہیں، کمیٹی کیذمہ داریوں میں بتایا گیا ہے کہ وہ پانی کے معیار اور آلودگی کے ممکنہ ذرائع کی نشاندہیکے لیے ایک تفصیلی تحقیق کریں گی۔ اس عمل میں تصادفی (Random) طور پر پانی کے نمونے اکٹھے کیے جائیں گے اور ان کا سائنسی تجزیہ کیا جائے گا۔ جبکہ متاثرہ علاقوں سے پانی کے نمونے جمع کرنا، نمونوں کا معیاری تجزیہ کر کے ان میں موجود فلورائیڈ اور دیگر ممکنہ آلودگیوں کی سطح کی جانچ کرنے، پانی کی آلودگی کے اسباب کا تعین کرنا، جن میں قدرتی ارضیاتی عوامل، زرعی کیمیکل، غیر علاج شدہ سیوریج، پولٹری فارمز سے خارج ہونے والے فضلے اور دیگر ممکنہ وجوہات شامل ہو سکتی ہیں کا باریک بینی سے جائزہ لیں گے۔ مزید برآں پانی کے معیار کے مختلف عناصر کے درمیان تعلق کو سمجھنے کے لیے بھی کمیٹی کوذمہ داریاں تفویض کی گئی ہیں جبکہ متعلقہ کمیٹی کو چار ہفتوں کے اندر ایک جامع رپورٹ مرتب کر کے متعلقہ محکمہ کو پیش کرنے کا کہا گیا ہے۔ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ کمیٹی کی ذمہ داریوں میں کمیٹی کے ارکان تحقیق کے دوران باقاعدگی سے ملاقات کریں گے اور پیش رفت پر تبادلہ خیال کریں گے۔ وہ ڈیٹا اکٹھا کرنے کے لیے دیگر متعلقہ اداروں کے ساتھ رابطے میں رہیں گے اور اس بات کو بھی یقینی بنائیں گے کہ تمام ٹیسٹ اور تجزیے معیاری پروٹوکول کے مطابق کیے جائیں۔رپورٹ کی تیاری اور جمع کروانے کا طریقہ کی بھی وضع کیا گیا ہے جس میں تحقیقات کے بعد کمیٹی کی جانب سے مرتب کی جانے والی رپورٹ میں درج ذیل نکات شامل ہوں گے جس میں پس منظر، استعمال شدہ تحقیقاتی طریقہ کار، حاصل شدہ نتائج، تحقیق کے دوران ہونے والے مشاہدات اور نتائج کی تفصیل، اخذ کردہ نتیجہ، سفارشات جیسے جز اور تفصیلات شامل ہونگے۔ نوٹیفکیشن میں حکومت بلوچستان نے واضح کیا ہے کہ پانی کے معیار سے متعلق کسی بھی قسم کی غفلت برداشت نہیں کی جائے گی، اور تحقیقات کے نتائج کی روشنی میں مناسب اقدامات کیے جائیں گے تاکہ عوام کو صاف اور محفوظ پانی کی فراہمی یقینی بنائی جا سکے۔
خبرنامہ نمبر 968/2025
کوئٹہ: 8 فروری 2025 صالح محمد بلوچ نے گزشتہ روز صوبائی سیکرٹری کالجز، ہائیر اینڈ ٹیکنیکل ایجوکیشن حکومت بلوچستان کا چارج سنبھال لیا۔ عہدہ سنبھالنے کے فوراً بعد انہوں نے محکمہ کی کارکردگی سے متعلق تفصیلی بریفنگ لی۔ اس موقع پر سیکرٹری کالجز ٹیکنیکل اینڈ ہائیر ایجوکیشن صالح محمد بلوچ نے کہا کہ بلوچستان میں اعلیٰ تعلیم کے فروغ کے لیے کالجز اور جامعات میں تعلیمی معیار کی بہتری نہایت ضروری ہے۔ جدید تدریسی طریقوں، بنیادی سہولیات کی بہتری، اور تحقیقی سرگرمیوں کے فروغ سے طلبہ کی تعلیمی صلاحیتوں کو نکھارا جا سکتا ہے۔ پیشہ ورانہ تربیت، جدید نصاب، اور عملی مہارتوں پر زور دے کر نوجوانوں کو ملکی و بین الاقوامی سطح پر مسابقت کے قابل بنایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اور تعلیمی اداروں کے مشترکہ اقدامات سے بلوچستان میں اعلیٰ تعلیم کو مزید موثر اور نتیجہ خیز بنایا جا سکتا ہے، تاکہ طلباء مستقبل کے چیلنجز کا بخوبی مقابلہ کر سکیں۔ بریفنگ کے دوران محکمہ کے حکام نے انہیں محکمہ میں جاری تعلیمی منصوبوں، بنیادی ڈھانچے کی ترقی، پالیسی، جامعات میں تعلیمی، اساتذہ سے متعلق،تکنیکی اور مالی معاملات سمیت دیگر اہم امور کی پیشرفت سے متعلق آگاہ کیا۔ اس موقع پر بلوچستان میں اعلیٰ اور فنی تعلیم کے معیار کو بہتر بنانے، تعلیمی سہولیات تک رسائی کو آسان بنانے اور کالجوں و تکنیکی اداروں کو درپیش انتظامی مسائل پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ سیکرٹری صالح محمد بلوچ نے کالجز اور یونیورسٹیوں میں تعلیمی نظام کو مضبوط بنانے، شفافیت کو یقینی بنانے اور شعبے میں بہتری لانے کے لیے اصلاحات پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت بلوچستان کالجز، ہائیر اور ٹیکنیکل تعلیم کے فروغ کے لیے سنجیدہ اقدامات اٹھا رہی ہے تاکہ طلباء کو جدید تعلیمی تقاضوں کے مطابق معیاری تعلیم فراہم کی جا سکے۔ انہوں نے متعلقہ حکام کو ہدایت دی کہ جاری منصوبوں کو جلد مکمل کیا جائے اور وسائل کے مؤثر استعمال کو یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے طلباء اور اساتذہ کی صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے مہارت اور استعداد کار کے فروغ سے متعلق پروگراموں کی مکمل حمایت کا بھی یقین دلایا۔ سیکرٹری کالجز، ٹیکنیکل و ہائیر ایجوکیشن نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ تمام تعلیمی اسٹیک ہولڈرز، تعلیمی اداروں اور پالیسی سازوں کے ساتھ قریبی رابطہ رکھیں گے تاکہ بلوچستان میں اعلیٰ تعلیم کے شعبے میں مثبت اور دیرپا اصلاحات متعارف کرائی جا سکیں۔
خبرنامہ نمبر 969/2025
خبرنامہ نمبر 970/2025
خبرنامہ نمبر 971/2025 کوئٹہ: (8فروری 2025) – وزیر اعلیٰ بلوچستان کی مشیر برائے محکمہ ترقی نسواں، ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے کہا ہے کہ خواتین کی صحت و بہبود کو یقینی بنانے کے لیے محکمہ ترقی نسواں اور محکمہ صحت کے درمیان اشتراک وقت کی ضرورت ہے۔ یہ بات انہوں نے ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ بلوچستان ڈاکٹر امین خان مندوخیل سے ملاقات کے دوران کہی۔ملاقات میں دونوں محکموں کے درمیان شعبہ صحت میں خواتین کی فلاح و بہبود کے لیے جوائنٹ وینچر کے قیام پر اتفاق کیا گیا، جس کے تحت مختلف منصوبے شروع کیے جائیں گے۔ ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے کہا کہ صحت مند خواتین ایک صحت مند معاشرے کی بنیاد ہیں اور صوبائی حکومت خواتین کو بہتر طبی سہولیات فراہم کرنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کرے گی۔انہوں نے مزید کہا کہ خواتین کے لیے خصوصی فیسیلیٹیشن سینٹرز قائم کیے جائیں گے، جہاں انہیں طبی رہنمائی، صحت سے متعلق سہولیات اور آگاہی فراہم کی جائے گی۔ ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے کہا کہ محکمہ ترقی نسواں کی جانب سے جلد ایک مفاہمتی یادداشت (MoU) پر دستخط کیے جائیں گے تاکہ اس اشتراک کو باضابطہ شکل دی جا سکے۔ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے مزید کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ بلوچستان کی خواتین کو صحت کے حوالے سے تمام ممکنہ سہولیات فراہم کی جائیں تاکہ وہ ایک خوشحال اور صحتمند زندگی گزار سکیں۔
خبرنامہ نمبر 972/2025
کوئٹہ 8فروری:ضلعی انتظامیہ کی زیر نگرانی کوئٹہ کے مختلف علاقوں میں پولیو مہم کے دوران رفیوزل کی کوریج کا کام جاری ہے کوئٹہ کے تمام سب ڈویژنز میں کل 115 رفیوزل کیسز پائے گئے ضلعی انتظامیہ کی مختلف ٹیموں نے پولیو مہم کی جاری مہم کے دوران تمام سب ڈویژنز میں کل60 رفیوزل کیسز کورکیے جسں کیلئے تمام سب ڈویژنز کے اسسٹنٹ کمشنرز اور مجسٹریٹس نے پولیو کی ٹیموں کے ہمراہ گھروں میں جاکر رفیوزل بچوں کو پولیو کے قطرے پلوا کر کورکیا آج کی رفیوزل کوریج کے دوران سب ڈویژن سریاب میں اسسٹنٹ کمشنر سریاب ماریہ شمعون نے 24 رفیوزل بچے کور کیے،اسسٹنٹ کمشنر(سٹی) کیپٹن(ر) عبداللہ بن عارف نے سب ڈویژن سٹی میں 14 بچے کورکیے جبکہ اس دوران حفاظتی قطروں کو پلانے سے انکاری پر 4 افراد کو گرفتار کرکے جیل بجھوایا،اسسٹنٹ کمشنر(کچلاک) نعمت اللہ ترین نے کچلاک کے مختلف علاقوں میں 20 رفیوزل بچے کور کیے اس دوران 3 افراد کو گرفتار بھی کیا گیا،اسپیشل مجسٹریٹ حسیب سردار نے سب ڈویژن صدر میں 17 رفیوزل بچے کور کیے،اسپیشل مجسٹریٹ سٹی احسام الدین کاکڑ نے 14رفیوزل بچے کور کرتے ہوئے 2 افراد کو گرفتارکیا،اسپیشل مجسٹریٹ سیف اللہ کاکڑ نے سب ڈویژن کچلاک میں 13رفیوزل کیسز کور کیے۔ڈپٹی کمشنر کوئٹہ کیپٹن (ر) سعد بن اسد نے تمام ٹیموں کو سختی سے ہدایات جاری کی ہیں کہ روزانہ کے بنیاد پر تمام رفیوزلز کو کور کر کے رپورٹ پیش کریں۔ضلعی انتظامیہ کی تمام ٹیمیں 7روزہ قومی پولیو مہم کے دوران پولیو کی ٹیموں کے ہمراہ رفیوزل بچوں کی کوریج کریں گی اور تمام رفیوزل بچوں کے والدین سے بات چیت کرکے پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے جو افراد حفاظتی قطروں کو پلانے سے انکار کریں گے انہیں گرفتار کیا جائے گا۔
خبرنامہ نمبر 973/2025
خضدار 8 فروری: محکمہ کھیل حکومت بلوچستان کے زیراہتمام خضدار میں جاری جشن جھالاوان سپورٹس فیسٹیول اختتام کی جانب گامزن ہے، جناح سپورٹس کرکٹ اسٹیڈیم میں ڈی سی اے خضدار اور خضدار بلیو کے مابین فائنل میچ کھیلا گیا، خضدار بلیو نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ 20 اوورز میں 8 وکٹوں کے نقصان پر 148 رنز بنائے، ولی اللہ 43 رنز کے ساتھ نمایاں رہے، صابر 29، فاروق 26 اور عمران حسن 24 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے، ڈی سی اے خضدار کی جانب سے شاہجہاں اور میر فہیم نے 3، 3 وکٹیں حاصل کیں، جواب میں ڈی سی اے خضدار نے 149 رنز کا ہدف 3 وکٹوں کے نقصان پر 16ویں اوور میں پورا کیا، محمد اشرف نے 22 گیندوں پر جارحانہ بیٹنگ کرتے 51 رنز بنائے جبکہ شاہجہاں نے بھی جارحانہ بیٹنگ کرتے ہوئے 22 گیندوں پر 48 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی، منیر احمد 27 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے، خضدار بلیو کی جانب سے زاہد علی اور جمعہ خان نے 1، 1 وکٹ لی، فائنل میچ کے بہترین کھلاڑی شاہجہاں قرار پائے جنہوں نے 17 رنز دے کر 3 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا اور 22 گیندوں پر 48 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی۔
خبرنامہ نمبر 974/2025
سبی، 8 فروری: صوبائی وزیر صنعت و حرفت سردار کوہیار خان ڈومکی نے 8 فروری کو یومِ تشکر قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ دن عوامی اعتماد کی تجدید کا دن ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح حلقہ PB-08 سبی، کم لہڑی کے باشعور عوام نے ہمارے اوپر بھرپور اعتماد اور بھروسہ کرتے ہوئے مرحوم سردار سرفراز چاکر خان ڈومکی کو کامیاب بنایا، اسی طرح ہم اس اعتماد کو کبھی ٹھیس نہیں پہنچائیں گے اور اپنے عوام کی خدمت کو اولین ترجیح بنائیں گے انہوں نے کہا کہ عوامی نمائندگی صرف ایک عہدہ نہیں بلکہ ایک عظیم ذمہ داری ہے، جسے ہم پورے خلوص اور دیانت داری کے ساتھ نبھائیں گے۔ ہم نہ صرف اپنے قریبی ساتھیوں بلکہ پورے حلقے کے عوام کی خدمت کو اپنا فرض سمجھتے ہیں، چاہے ان کا تعلق کسی بھی قوم یا کسی بھی سیاسی جماعت سے ہو۔ ہمارا مشن سب کو ساتھ لے کر چلنا اور ہر فرد کی فلاح و بہبود کے لیے کام کرنا ہے سردار کوہیار خان ڈومکی نے مزید کہا کہ ہم دن رات ایک کرکے علاقے کی ترقی، عوامی مسائل کے حل اور بنیادی سہولیات کی فراہمی کے لیے کوشاں رہیں گے۔ عوام کا یہ اعتماد ہمارا حوصلہ بڑھاتا ہے اور ہمیں مزید خدمت کرنے کی طاقت دیتا ہے انہوں نے دعا کی کہ اللّٰہ تعالیٰ اپنے پیارے حبیب صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم کے صدقے مرحوم سردار سرفراز چاکر خان ڈومکی کی مغفرت فرمائے اور انہیں جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے۔ خبرنامہ نمبر
975/2025
جشن جھالاوان اسپورٹس فیسٹیول میں گزشتہ شب خضدار میں سنوکر ٹورنامنٹ منعقد کیا گیا۔ ٹورنامنٹ کے مہمان خاص ڈپٹی ڈائریکٹر سپورٹس مرید علی تھے۔ جنہوں نے باقاعدہ طور پر اس ایونٹ کا افتتاع کیا اور آخر میں کھلاڑیوں میں انعامات تقسیم کیے اس موقع پر انہوں نے کھیل کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ کھیلوں کے میدان آباد ہونے سے ہسپتال ویران ہو جاتے ہیں کئی کھیل ایسے ہوتے ہیں جو جسمانی ہوتے ہیں اور کئی کھیل ایسے ہوتے ہیں جس سے ذہنی نشونما ہوتی ہے انہی میں سے ایک سنوکر بھی ہے۔ سنوکر کے کھلاڑیوں نے جشن جھالاوان اسپورٹس فیسٹیول میں سنوکر کے کھیل کو شامل کرنے پر محکمہ کھیل کی پوری ٹیم کا شکریہ ادا کیا۔
خبرنامہ نمبر 976/2025
کوئٹہ 08فروری: بلوچستان سر مایہ کاری بورڈ کے وائس چیئرمین بلال خان کاکڑ نے کہا ہے کہ بلوچستان سرمایہ کاروں کی جنت اور پاکستان کا معاشی مستقبل ہے،ہماری بزنس کمیونٹی اور دیگر سرمایہ کارجس طرح اس میں دلچسپی لے رہے ہیں یہ باعث اطمینان اور امید افزاء ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے دفتر میں پارلیمانی سیکرٹری برائے ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن حاجی محمد خان لہڑی سے بات چیت کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ پاکستان کی ترقی کا راستہ بلوچستان سے ہو کر جاتا ہے۔ وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی کی قیادت میں حکومت بلوچستان نے سرمایہ کاری اور کاروبار کے دروازے کھولے ہیں تاکہ سرمایہ کار یہاں موجود مواقع سے فائدہ اٹھا سکیں۔انہوں نے کہا کہ کئی ممالک کے سرمایہ کاروں نے بلوچستان میں سرمایہ کاری میں گہری دلچسپی ظاہر کی ہے۔ بلوچستان بورڈ آف انویسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ کے زیر اہتمام گزشتہ ماہ کراچی میں سیمینار ہوا جس میں بڑی تعداد میں سرمایہ کار شریک ہوئے جبکہ اسلام آباد میں ایک میٹنگ کے دوران 10 سے زائد ممالک کے قونصل جنرلز اور سفیروں نے بلوچستان کے ممکنہ مواقع میں بھرپور دلچسپی کا اظہار کیا۔ ان ممالک میں ازبکستان، مراکش، آذربائیجان، روس، ترکمانستان، کینیا، اردن، ملائیشیا، پرتگال اور ناروے شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صوبہ بلوچستان کاروباری لحاظ سے دنیا کا بہترین خطہ بن سکتا ہے۔ امید ہے کہ سرمایہ کار بلوچستان کا رخ کرینگے اور بلوچستان بھی ترقی کے سفر میں دیگر صوبوں کے ہم پلہ ہوگا۔
خبرنامہ نمبر 977/2025
وزیر براے پی ایچ ای سردار عبدالرحمن کھتیران کیامحکمہ پی ایچ ای کو پانی کے معیار اور فلوراہیڈ کی بلند سطح سے متعلق تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔ صوبائی وزیر نے واضح کیا ہے کہ پانی کے معیار سے متعلق کسی بھی قسم کی غفلت برداشت نہیں کی جائے گی، اور تحقیقات کے نتائج کی روشنی میں مناسب اقدامات کیے جائیں گے تاکہ عوام کو صاف اور محفوظ پانی کی فراہمی یقینی بنائی جا سکے۔محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ حکومت بلوچستان نے ضلع کوئٹہ میں پانی کے معیار اور اس میں فلورائیڈ کی بلند سطح سے متعلق حالیہ رپورٹس کے پیش نظر تحقیقات کے لیے ایک خصوصی کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔ صوبائی وزیر برائے پبلک ہیلتھ انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ سردار عبدالرحمن کھیتران کی ہدایت پر قائم کی گئی یہ کمیٹی پانی کے معیار کے مسائل کی جانچ کرے گی اور ایک جامع رپورٹ مرتب کرے گی۔ تحقیقات کے لیے تشکیل دی گئی کمیٹی درج ذیل ارکان پر مشتمل ہے جن میں منیجنگ ڈائریکٹر Q-WASA بطور چیئرمین، ایگزیکٹو انجینئر Q-WASA بطور ممبر، سینئر ہائیڈرو جیولوجسٹ Q-WASA/PHED بطور ممبر، ڈپٹی سیکرٹری(ڈیولپمنٹ) محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ بطور ممبر، ڈاکٹر ذویقر شیخ پانی کے معیار کے تجزیہ کار بطور ممبر ہیں، کمیٹی کی زمہ داریوں میں بتایا گیا ہے کہ وہ پانی کے معیار اور آلودگی کے ممکنہ ذرائع کی نشاندھی کے لیے ایک تفصیلی تحقیق کریں گی۔ اس عمل میں تصادفی (Random) طور پر پانی کے نمونے اکٹھے کیے جائیں گے اور ان کا سائنسی تجزیہ کیا جائے گا۔ جبکہ متاثرہ علاقوں سے پانی کے نمونے جمع کرنا، نمونوں کا معیاری تجزیہ کر کے ان میں موجود فلورائیڈ اور دیگر ممکنہ آلودگیوں کی سطح کی جانچ کرنے، پانی کی آلودگی کے اسباب کا تعین کرنا، جن میں قدرتی ارضیاتی عوامل، زرعی کیمیکل، غیر علاج شدہ سیوریج، پولٹری فارمز سے خارج ہونے والے فضلے اور دیگر ممکنہ وجوہات شامل ہو سکتی ہیں کا باریک بینی سے جائزہ لیں گے۔ مزید برآں پانی کے معیار کے مختلف عناصر کے درمیان تعلق کو سمجھنا کے لیے بھی کمیٹی کو زمہ داریاں تفویض کی گئی ہیں جبکہ متعلقہ کمیٹی کو چار ہفتوں کے اندر ایک جامع رپورٹ مرتب کر کے متعلقہ محکمہ کو پیش کرنے کا کہا گیا ہے۔ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ کمیٹی کی زمہ داریوں میں کمیٹی کے ارکان تحقیق کے دوران باقاعدگی سے ملاقات کریں گے اور پیش رفت پر تبادلہ خیال کریں گے۔ وہ ڈیٹا اکٹھا کرنے کے لیے دیگر متعلقہ اداروں کے ساتھ رابطے میں رہیں گے اور اس بات کو بھی یقینی بنائیں گے کہ تمام ٹیسٹ اور تجزیے معیاری پروٹوکول کے مطابق کیے جائیں۔رپورٹ کی تیاری اور جمع کروانے کا طریقہ کی بھی وضع کیا گیا ہے جس میں تحقیقات کے بعد کمیٹی کی جانب سے مرتب کی جانے والی رپورٹ میں درج ذیل نکات شامل ہوں گے جس میں پس منظر، استعمال شدہ تحقیقاتی طریقہ کار، حاصل شدہ نتائج، تحقیق کے دوران ہونے والے مشاہدات اور نتائج کی تفصیل، اخذ کردہ نتیجہ، سفارشات جیسے جز اور تفصیلات شامل ہونگے۔
خبرنامہ نمبر 978/2025کراچی 8 فروری:
گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل نے چینی قونصلیٹ کراچی میں ”بلوچستان کے وسیلہ روزگار کیلئے شمسی توانائی سے چلنے والے نظام” کے آغاز سے متعلق منعقدہ تقریب کے شرکاء سے اپنے خطاب میں کہا کہ ایک مضبوط و مستحکم اقتصادی بنیاد کے بغیر، ہماری تمام تر کاوشیں بیکار اور نافذالعمل نظام کا استحکام غیرمحفوظ رہیگا۔ چینی حکومت کی جانب سے فراہم کردہ شمسی توانائی منصوبہ دراصل تمام کمیونٹیز کو بااختیار بنانے، آلودگی سے پاک ماحول کو یقینی بنانے اور تعمیر وترقی کے نئے مواقع پیدا کرنے سے متعلق ہے جو مقامی معیشتوں کو متحرک کرنے کا موثر وسیلہ ثابت ہو سکتا ہے۔ اس موقع پر پاکستان میں تعینات عوامی جمہوریہ چین کے قونصل جنرل (Mr. Yung Yundong), اور چیئرمین، فرینڈز آف چائنہ فورم بایزید خان کاسی بھی موجود تھے. شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے گورنربلوچستان نے کہا کہ تاریخ میں چین کے ساتھ پاکستان کی دوستی مثالی رہی ہے اور ہم ہر مشکل میں ان کے تعاون کے مشکور ہیں۔ بلاشبہ چین سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے لحاظ سے دنیا کے ترقی یافتہ ممالک میں سے ایک ہے اور ہم ان کے جدید علم اور بالخصوص چین کی ٹیکنالوجیکل مہارت سے بھرپور فائدہ اٹھانے کے خواہشمند ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری (CPEC) ہمارے باہمی تعاون کی ایک روشن مثال ہے اور یہ شاندار میگا پروجیکٹ پورے خطے میں معاشی انقلاب کا پیش خیمہ ثابت ہونے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ دونوں ہمسایہ ممالک پاکستان اور چین عزم اور باہمی تعاون سے مزید عظمت حاصل کر سکتے ہیں گورنر مندوخیل نے کہا کہ شمسی توانائی سے ہم اپنے تعلیمی اداروں، صحت کے مراکز، زراعت اور گھریلو ضروریات پوری کر سکتے ہیں۔ گورنر بلوچستان نے کہا کہ اس بدلتی ہوئی دنیا میں سولرائزیشن ایک اہم ضرورت ہے۔ یہ منصوبہ ہمیں کم قیمت پر توانائی کے شعبے میں خود کفیل بنائیگا اور گلوبل وارمنگ کو کنٹرول کرنے میں بھی اہم کردار ادا کریگا۔ موسمیاتی تبدیلی عصر حاضر کا ایک عالمی مسئلہ ہے۔ اس ضمن میں میں بلوچستان کی جانب سے اس سے نمٹنے کیلئے فعال اقدامات کا آغاز کرنا خوش آئند ہے۔ اسطرح، اگر چین ہمارے غریب عوام کو بڑے پیمانے پر رہنمائی اور تعاون فراہم کرتا ہے تو وہ ہربنائزشن اینڈ انڈسٹریلائزشن کیلئے نئی راہیں متعین کریگا۔ اپنے عام عوام کو حقیقی معنوں میں بااختیار بنا کر شمسی توانائی کی طاقت کے ساتھ مسلسل آگے بڑھ سکتے ہیں. آخر میں گورنر بلوچستان چینی قونصل جنرل اور چیئرمین فرینڈز آف چائنا فورم بایزید خان کاسی کو کامیاب تقریب کے انعقاد پر مبارکباد پیش کی اور شرکاء میں یادگاری شیلڈز اور سولر پینل تقسیم کیے
خبرنامہ نمبر 979/2025
نصیرآباد8فروری:کمشنر نصیر آباد ڈویژن معین الرحمن خان نے آج سپرنٹنڈنٹ انجینیئر بلڈنگز ارسلا خان و ایس ڈی او بلڈنگز عابد علی پہنور ایس ڈی او بلڈنگ سجاد علی عمرانی کے ہمراہ زیر تعمیر مختلف ترقیاتی منصوبوں کا دورہ کیا جس میں 40 ملین کی لاگت سے زیر تعمیر ڈسٹرکٹ اٹارنی آفس ڈیرہ مراد جمالی،20 ملین کی لاگت سے اپگریڈیشن گورنمنٹ بوائز پرائمری سکول سلطان ہجوانی، 50 ملین کی لاگت سے تعمیرہونے والی آر ایچ سی میر برام خان بلیدی،30 ملین کی لاگت سے تعمیر ہونے والے ریزیڈینشل کوارٹر آر ایچ سی میربہرام خان بلیدی، 5۔8 ملین روپے کی لاگت سے تعمیر ہونے والے شلٹر لیس گورنمنٹ پرائمری سکول حقداد خان مینگل،41 ملین روپے کی لاگت سے اپگریڈیشن آف گورنمنٹ بوائز ہائر سیکنڈری سکول نور محمد مینگل، ایک کروڑ 69 لاکھ روپے کی لاگت سے اپگریڈ ھونے والے ماڈل ہائی سکول تاج محمد لہڑی، زیر تعمیر شلٹر لیس گورنمنٹ پرائمری سکول محمد رفیق منجھو شامل ہیں دورہ کیا ان زیر تعمیر میگاہ منصوبوں کے متعلق سپرنٹنڈنٹ انجینیئر بلڈنگز ارسلا خان رند نے تفصیل کے ساتھ کمشنر نصیرآباد کو آگاہی فراہم کی کمشنر نصیرآباد ڈویژن معین الرحمٰن خان نے ان ترقیاتی منصوبوں کے معیار کا باریک بینی سے مشاہدہ کیا اور سپرنٹنڈنٹ انجینیئر بلڈنگز کو ہدایت دیتے ہوئے کہاکہ ان ترقیاتی منصوبوں کو نہ صرف پی سی ون کے مطابق مکمل کروائے جائیں بلکہ ان کے معیار کو ہر صورت یقینی بنایا جائے تاکہ یہ منصوبے دیر پا ثابت ہوں اور زیادہ سے زیادہ عوام ان منصوبوں سے مستفید ھو سکیں انہوں نے کہا کہ یہ تمام ترقیاتی عمل حکومت بلوچستان عوام کے مفاد و ان کی ضروریات کو مد نظر رکھ کر شروع کئے جاتے ہیں اس لیے ان کو مقررہ وقت میں انجینیئرز کی نگرانی میں پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے اور ان کے معیار پر کسی بھی قسم کا سمجھوتہ ہرگز قبول نہیں کیا جائے گا۔