خبرنامہ نمبر3049/2025کوئٹہ، 30 اپریل ۔وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ تاریخ سے لاعلمی حال کے مسائل کو سمجھنے اور مستقبل کے راستے متعین کرنے میں رکاوٹ کا باعث ثابت ہوتی ہے بلوچستان کے موجودہ حالات کو سمجھنے کے لیے ماضی اور تاریخی تناظر سے آگاہی ضروری ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ میں پندرہویں نیشنل ورکشاپ بلوچستان کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا ، وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بلوچستان کے حوالے سے جو تاثر ملک کے دیگر حصوں میں پایا جاتا ہے اس میں اور زمینی حقائق میں واضح فرق ہے جسے ہر پاکستانی کو جاننا ہوگا تاریخی حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کرنے کے بجائے ان کی سچائی کو تلاش کرنا اہم ہے میر سرفراز بگٹی نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ ماضی میں قلات کے محدود آپریشن کو پورے بلوچستان میں کارروائی کا تاثر دیا گیا حالانکہ ایسا نہیں تھا جیسا کہ رحیم یار خان یا لیاری کے محدود آپریشنز کو کبھی پورے پنجاب یا کراچی کا آپریشن نہیں کہا جاسکتا بالکل اسی طرح قلات کے مخصوص علاقے میں محدود سطح کی کارروائی کو پورے بلوچستان کا آپریشن نہیں کہا جا سکتا، میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ غیر متوازن ترقی صرف بلوچستان نہیں بلکہ پاکستان اور دنیا کے کئی ممالک کا مسئلہ ہے، بلوچستان میں انسرجنسی کی اصل وجہ غیر متوازن ترقی نہیں بلکہ اس کی جڑیں کہیں اور ہیں انہوں نے کہا کہ بیڈ گورننس یا ترقی کی کمی پر حکومت سے شکایت ہوسکتی ہے لیکن اس بنیاد پر ریاست سے ناراضگی یا علیحدگی کا کوئی جواز نہیں میر سرفراز بگٹی نے آئین کے آرٹیکل 5 کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ریاست سے غیر مشروط وفاداری ہر شہری کا آئینی و اخلاقی فرض ہے انہوں نے کہا کہ دہشت گرد ریاست کو کیک کی طرح کاٹنا چاہتے ہیں اور نوجوانوں کو سوشل میڈیا، پروپیگنڈہ اور مصنوعی ذہانت کے ذریعے گمراہ کر رہے ہیں دشمن قوتیں تعلیمی اداروں کے طلبہ کے ذہنوں میں زہر گھول رہی ہیں، جس کا تدارک ہم سب کی ذمہ داری ہے وزیر اعلیٰ بلوچستان نے زور دیا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ صرف ریاست یا فوج کی نہیں بلکہ ہر فرد کی جنگ ہے، چاہے دہشت گردی مذہب کی بنیاد پر ہو یا زبان کی بنیاد پر، وہ قابل مذمت ہے انہوں نے کہا کہ بلوچوں اور پنجابیوں کے درمیان نفرت پیدا کرنے والے دراصل پاکستانیوں کا خون بہا رہے ہیں سمجھنے کی ضرورت ہے کہ کوئی بلوچ کسی پنجابی کو نہیں بلکہ دہشت گرد پاکستانیوں کو شہید کررہے ہیں ہمیں کنفیوڑن سے نکل کر زمینی حقائق اور واضح سوچ کے ساتھ دہشت گردی کا سامنا کرنا ہوگا سچائی اور دیانت پر مبنی بیانیہ ہی ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرسکتا ہے انہوں نے واضح کیا کہ ریاست ہر طرح کی سیاست سے بالاتر اور مقدم ہے اس لیے ریاست کے مفاد کو ہر مصلحت سے بالاتر رکھنا ہوگا میر سرفراز بگٹی نے گورننس میں بہتری کے حوالے سے بتایا کہ بلوچستان میں پہلی بار محکمہ صحت اور تعلیم میں میرٹ پر بھرتیاں کی گئی ہیں، اور ماضی میں رائج ملازمتوں کی فروخت کا دروازہ بند کردیا گیا ہے انہوں نے بتایا کہ بینظیر بھٹو اسکالرشپ پروگرام کا آغاز کیا جاچکا ہے جس کے تحت میٹرک سے پی ایچ ڈی تک غریب طلبہ کو اعلیٰ تعلیمی اداروں تک رسائی دی گئی ہے آج بلوچستان کا غریب مزدور بھی اپنے بچے کو انہی اداروں میں تعلیم دلا رہا ہے جہاں صاحب حیثیت افراد کے بچے زیر تعلیم ہیں وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اقلیتوں، سویلین شہداءکے بچوں اور ٹرانس جینڈر افراد کے لیے بھی خصوصی تعلیمی وظائف مختص کیے گئے ہیں انہوں نے کہا کہ حکومت بلوچستان 30 ہزار نوجوانوں کو ہنر مند بنا کر انہیں بیرون ملک روزگار کے مواقع فراہم کر رہی ہے تاکہ وہ اپنے خاندان اور ملک کی معاشی بہتری میں کردار ادا کرسکیں۔ ﴾﴿﴾﴿﴾
﴿خبرنامہ نمبر3050/2025کوئٹہ 30 اپریل ۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے یوم مزدور کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ یکم مئی محنت کشوں کے حقوق، عزت اور قربانیوں کے اعتراف کا دن ہے۔ یہ دن ہمیں یاد دلاتا ہے کہ ایک خوشحال اور ترقی یافتہ معاشرہ تبھی قائم ہو سکتا ہے جب محنت کش طبقے کو عزت، تحفظ اور مساوی مواقع میسر ہوں وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بلوچستان حکومت محنت کشوں کی فلاح و بہبود کے لیے ٹھوس اور عملی اقدامات اٹھا رہی ہے۔ صوبے میں مزدوروں اور ان کے بچوں کی بہبود کے لیے جاری اقدامات کے مثبت نتائج سامنے آ رہے ہیں۔ بلوچستان کی تاریخ میں پہلی بار یہ ممکن ہوا ہے کہ مزدوروں کے بچوں کو ملک کے اعلیٰ تعلیمی اداروں میں تعلیم حاصل کرنے کے مواقع دیے جا رہے ہیں، اور آج ایک مزدور کا بچہ اسی ادارے میں زیر تعلیم ہے جہاں ایک صاحب حیثیت فرد کا بچہ پڑھتا ہے جو مساوات اور انصاف کی عملی مثال ہے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ موجودہ حکومت مزدور طبقے کے لیے روزگار، صحت، تعلیم اور سماجی تحفظ کی فراہمی کو یقینی بنا رہی ہے۔ ہمیں بحیثیت قوم ان محنت کشوں کے حقوق کے تحفظ اور ان کے مسائل کے حل کے لیے اجتماعی طور پر کام کرنا ہوگا انہوں نے تمام محنت کشوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان کی شب و روز محنت کی بدولت بلوچستان اور پاکستان ترقی کی منازل طے کر رہے ہیں۔﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر3051/2025کو ئٹہ 30 اپریل۔ صوبائی وزیر خزانہ ومعدنیات میر شعیب نوشیروانی نے یوم مزدور کے حوالے سے ایک پیغام میں کہا کہ سطح زمین پر ہم جو تعمیرات ، سہولیات اور رنگارنگی دیکھتے ہیں یہ صرف مزدوروں ، محنت کشوں کے پسینے کی نتیجے میں وجود میں آئی ہے یکم مئی مزدوروں کا عالمی دن کارخانوں ، کیتھوں کھلیا نوں ، معدنیات کے کانوں اور دیگر کار گا ہوں میں سرمائے کی بٹھی میں جلنے والے لا تعداد محنت کشو ں کا دن ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان سمیت دنیابھر میں مزدوروں کا عالمی دن کے طور پر منایا جاتا ہے مزدوروں کے ماتھے پر محنت کے پسینے کی نتیجے میں شہروں میں بلد وبالا عمارتیں و منزلات تعمیر ہوئے جس سے شہر وں کے نقشے بدل گئے اور اس کے ساتھ ساتھ صحرا ہوں، چوراہوں ، میدانوں کو آباد کر کے سر سبز باغات میں تبدیل کیے صوبائی وزیر خزانہ نے کہا کہ اس دن کو منانے کا مقصد امریکہ کے شہر شکاگو کے محنت کشوں کی جد وجہد کا یاد تازہ کرنا ہے انسانی تاریخ میں محنت وعظمت اور جہدوجہد سے بھرپور استعارے کا دن یکم مئی ہے۔﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر3052/2025 کوئٹہ 30اپریل ۔ یومِ مزدور: صوبائی وزیر پی ایچ ای سردار عبدالرحمان کھیتران کا تمام محنت کش طبقات بشمول قانون نافذ کرنے والے اداروں کو خراجِ تحسین — بلوچستان حکومت محنت کشوں کے شانہ بشانہ یومِ مزدور کے موقع پر بلوچستان کے صوبائی وزیر برائے پبلک ہیلتھ انجینئرنگ (PHE)، سردار عبدالرحمان کھیتران نے تمام محنت کش طبقات بشمول سرکاری ملازمین، فیلڈ اسٹاف، دفاتر میں خدمات انجام دینے والے اہلکاروں، اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے جوانوں کو زبردست خراجِ تحسین پیش کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یومِ مزدور محنت، دیانتداری اور حقوق کے اعتراف کا دن ہے، اور بلوچستان حکومت محنت کشوں کے ساتھ کھڑی ہے۔سردار کھیتران نے کہاہے کہ یہ دن ہمیں یاد دلاتا ہے کہ ہر وہ شخص جو معاشرے کی بہتری کے لیے اپنی صلاحیتیں سرف کر رہا ہے، وہ لائقِ تحسین ہے چاےوہ مزدور ہو، سرکاری ملازم ہو یا قانون نافذ کرنے والے اداروں کا سپاہی انہوں نے کہا کہ بلوچستان حکومت سرکاری ملازمین اور مزدوروں کی فلاح کے لیے تنخواہوں، سہولیات اور تحفظِ حقوق کے لیے سنجیدہ اقدامات کر رہی ہے۔ انہوں نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے کردار کو بھی سراہتے ہوئے کہا کہ ان کی قربانیاں ناقابلِ فراموش ہیں۔انہوں نے یومِ مزدور کے موقع پر یہ بھی کہا کہ ہم سب کو اپنے معاشرے میں محنت کی عزت، انصاف اور برابری کے اصولوں کو فروغ دینا چاہیے۔ بلوچستان حکومت اپنے محنت کشوں کے شانہ بشانہ کھڑی ہے اور ان کی فلاح و بہبود کے لیے ہر ممکن اقدامات جاری رکھے گی۔﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر3053/2025کوئٹہ 30 اپریل ۔ عالمی یومِ مزدور ( انٹرنیشنل لیبر ڈے)کے موقع پر صوبائی مشیر برائے کھیل و امورِ نوجوانان محترمہ مینا مجید بلوچ نے اپنے خصوصی پیغام میں محنت کش طبقے کو زبردست خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ مزدور کسی بھی ملک و قوم کی ترقی میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔ ان کی شب و روز کی محنت ایثار اور قربانیاں ہمارے معاشرتی ڈھانچے اور معیشت کی مضبوطی کی علامت ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں یکم مئی کو یومِ مزدور منانے کا مقصد محنت کشوں کے حقوق کو تسلیم کرنا، ان کے مسائل کو اجاگر کرنا اور ان کی فلاح و بہبود کے لیے اجتماعی سوچ کو فروغ دینا ہے۔ یہ دن ہمیں یاد دلاتا ہے کہ ایک منصفانہ، مساوات پر مبنی اور پائیدار معاشرہ تعمیر کرنے کے لیے مزدوروں کو ان کا جائز مقام دینا ناگزیر ہے۔ محترمہ مینا مجید بلوچ نے مزید کہا کہ حکومتِ بلوچستان محنت کشوں کی بہتری کے لیے عملی اقدامات کر رہی ہے اور ان کے معیارِ زندگی کو بلند کرنے کے لیے ہر ممکن وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ہمیں بحیثیت قوم مزدوروں کی عزت و وقار کا تحفظ کرنا چاہیے۔﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر3054/2025کوئٹہ: 30 اپریل ۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان کی مشیر برائے محکمہ ترقی نسواں ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے یومِ مزدور کے موقع پر اپنے خصوصی پیغام میں محنت کشوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ محنت کش طبقہ معاشرتی ترقی، اقتصادی استحکام اور قومی خوشحالی میں کلیدی کردار ادا کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یکم مئی کا دن محنت کشوں کی عظیم قربانیوں اور جدوجہد کو خراجِ تحسین پیش کرنے کا دن ہے۔ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے کہا کہ حکومتِ بلوچستان مزدوروں کے حقوق کے تحفظ اور ان کی فلاح و بہبود کے لیے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بالخصوص محنت کش خواتین کو درپیش مسائل کے حل اور ان کی صلاحیتوں کے فروغ کے لیے محکمہ ترقی نسواں مربوط حکمت عملی کے تحت عملی اقدامات جاری رکھے ہوئے ہے۔ بلوچستان حکومت نے مزدوروں کی فلاح و بہبود اور معاشی بہتری کے لیے متعدد اہم اقدامات کیے ہیں۔ ایک نمایاں اقدام 30 ہزار ہنر مند افراد کو بیرونِ ملک روزگار کے مواقع فراہم کرنے کا منصوبہ ہے، جس کے ذریعے نہ صرف بے روزگاری میں کمی آئے گی بلکہ صوبے کو قیمتی زرمبادلہ بھی حاصل ہوگا۔ خواتین مزدوروں کے لیے بھی خاص توجہ دی گئی ہے، جن کے لیے محفوظ ورک پلیسز، فنی تربیتی پروگرامز، اور مائیکرو فنانس سہولیات کی فراہمی جیسے اقدامات کیے گئے ہیں تاکہ وہ باعزت روزگار حاصل کر سکیں۔ اس کے علاوہ مزدوروں کے بچوں کے لیے تعلیمی اسکالرشپس، مفت طبی سہولیات، اور سوشل سیکیورٹی پروگرامز بھی بلوچستان حکومت کے ویلفیئر ویژن کا حصہ ہیں، جو ایک جامع اور پائیدار ترقی کی جانب پیش قدمی کو ظاہر کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ محنت کشوں کے وقار اور حقوق کے تحفظ کے لیے ضروری ہے کہ معاشرے کا ہر طبقہ اپنی ذمہ داریاں نبھائے اور ان کی فلاح و بہبود کے عمل میں مثبت کردار ادا کرے۔﴾﴿﴾﴿﴾﴿
Quetta – April 30, Dr. Rubaba Khan Buledi, Advisor to the Chief Minister of Balochistan for the Women Development Department, paid tribute to workers on the occasion of Labour Day. In her special message, she acknowledged the crucial role of the working class in societal development, economic stability, and national prosperity. She said that May 1st is a day to honor the remarkable sacrifices and struggles of workers across the globe.Dr. Rubaba Khan Buledi stated that the Government of Balochistan is making every possible effort to safeguard workers’ rights and ensure their welfare. She particularly emphasized the department’s ongoing initiatives aimed at addressing the challenges faced by working women and enhancing their capabilities through a comprehensive strategy.She highlighted several key welfare measures taken by the Balochistan government to improve the economic condition of workers. One notable initiative is the plan to provide overseas employment opportunities to 30,000 skilled individuals, which will not only reduce unemployment but also bring valuable foreign exchange to the provinceSpecial focus has also been given to female laborers, including the provision of safe workplaces, vocational training programs, and microfinance facilities, enabling them to secure respectable livelihoods. Additionally, educational scholarships for workers’ children, free medical services, and social security programs form part of the government’s welfare vision, aimed at sustainable and inclusive development.She further stressed that protecting the dignity and rights of workers requires collective responsibility from all segments of society, urging everyone to play a constructive role in the welfare and upliftment of the labor community..﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر3055/2025 مکران 30اپریل ۔ یونیورسٹی آف مکران میں شجرکاری مہم کے سلسلے میں وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ممتاز علی بلوچ اور یو این ایس ڈی (UNSD) کے چیف ایگزیکٹو آفیسر غلام یسین جعفر نے مشترکہ طور پر درخت لگا کر اس بامقصد عمل کا آغاز کیا۔ اس موقع پر کنٹرولر امتحانات ڈاکٹر محمد یونس بلوچ، اسسٹنٹ کنٹرولر عطا مہر، شعبہ باٹنی کی سربراہ میڈم شاہ بانو، شعبہ سوشل ورک کی کوآرڈینیٹر میڈم سلطانہ بلوچ اور معروف سماجی کارکن نصراللہ بلوچ بھی موجود تھے۔شجرکاری مہم کے دوران جامعہ کے مختلف حصوں میں متنوع اقسام کے درخت لگائے گئے۔ طلباءکو ماحولیاتی تبدیلی، اس کے اثرات اور شجرکاری کی اہمیت کے بارے میں آگاہی دی گئی تاکہ وہ ماحول دوست طرزِ زندگی کو اپنا سکیں۔اس موقع پر UNSD کے سی ای او غلام یسین جعفر نے یونیورسٹی آف مکران کے ساتھ مستقبل میں مختلف ترقیاتی منصوبوں پر اشتراک عمل کی خواہش کا اظہار کیا، جس پر وائس چانسلر ڈاکٹر ممتاز علی بلوچ نے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کروائی۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ UNSD نے رواں سال بلوچستان کے مختلف اضلاع میں 7500 سے زائد درخت لگا کر ماحولیات کے تحفظ میں اپنا بھرپور کردار ادا کیا ہے۔﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر3056/2025استامحمد 30اپریل ۔ استامحمد میں صحت کی سہولیات کو بہتر بنانے کے لیے پی پی ایچ آئی (PPHI) کی جانب سے اہم اقدامات کیے گئے ہیں۔ ڈسٹرکٹ سپورٹ مینیجر (DSM) محمد عثمان جمالی نے ڈپٹی ڈائریکٹر انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ نصیرآباد ڈویژن نیک محمد سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ جب انہوں نے اپنی ذمہ داریاں سنبھالیں تو انہیں تیرہ (13) بیسک ہیلتھ یونٹس (BHU) کی نگرانی سونپی گئی تھی، جو کہ انتہائی محدود وسائل کے تحت کام کر رہے تھے اس موقع پر صدام حسین ابڑو بھی موجود تھے محمد عثمان جمالی نے بتایا کہ ان مراکز میں ابتدائی طور پر صرف 35 ہزار روپے ماہانہ کی ادویات فراہم کی جاتی تھیں، لیکن ان کی کاوشوں اور بہتر حکمتِ عملی کے باعث یہ رقم بڑھا کر 70 ہزار روپے ماہانہ کر دی گئی ہے، جس کا مقصد مریضوں کو بروقت اور معیاری ادویات کی فراہمی یقینی بنانا ہے۔ڈی ایس ایم عثمان جمالی نے مزید کہا کہ پی پی ایچ آئی کی جانب سے جدید طبی تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے تمام مراکزِ صحت کو بنیادی فرنیچر فراہم کیا گیا ہے تاکہ مریضوں کو بہتر اور باوقار ماحول میں علاج کی سہولیات فراہم کی جا سکیں۔ اس کے علاوہ ہیڈ آفس کو اسٹاف کی تقرری اور ضروریات کے بارے میں مسلسل آگاہ رکھا جا رہا ہے تاکہ انسانی وسائل کی کمی دور کی جا سکے۔انہوں نے اس عزم کا اظہار بھی کیا کہ پی پی ایچ آئی کی ٹیم، ڈپٹی کمشنر ا±ستامحمد کی معاونت سے مختلف قومی و بین الاقوامی این جی اوز سے رابطے کر رہی ہے تاکہ مراکز صحت کی بہتری، جدید آلات اور فرنیچر کی فراہمی ممکن ہو سکے۔عثمان جمالی نے 2022 کے تباہ کن سیلاب کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس قدرتی آفت کے باعث کئی بنیادی مراکز صحت متاثر ہوئے جن کی بحالی اور تعمیر نو اب ناگزیر ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پی پی ایچ آئی کا مقصد ہے کہ ضلع کے دور دراز علاقوں میں قائم صحت مراکز کو مکمل طور پر فعال کر کے شہریوں کو ان کے قریب ہی تمام بنیادی طبی سہولیات فراہم کی جائیں، تاکہ انہیں علاج کے لیے شہر کا رخ نہ کرنا پڑے۔ ﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر3057/2025لورالائی 30اپریل ۔ سندھ طاس معاہدہ کی خلاف وزری کسی صورت منظور نہیں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر نور علی خان کاکڑانڈیا مقبوضہ کشمیر سے توجہ اٹھانے کے لیے سندھ طاس ماہدہ پر ناکام سیاست کررہے ہیں ان خیالات کا اظہار ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر نور علی خان کاکڑ نے ڈی سی لورالائی میران بلوچ کے جانب سے ملکی موجودہ صورتحال کے پیش نظر سندھ طاس معاہدہ کے حوالے سے منعقدہ ایک روزہ سمینار کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہی۔سمینار کی صدارت اور مہمان خصوصی ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر نور علی خان کاکڑ نے کی۔سیمنارمیں اے سی یحیءخان کاکڑ۔لورالائی کےمختلف بوائز گرلز گورنمنٹ اسکولوں کے پرنسپل سوشل سوسائٹی کے نمائندوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔سمینار سے خطاب کرتے ہوئے ایڈینشل ڈپٹی کمشنر نور علی خان کاکڑ نےکہا کہ سندھ طاس معاہدہ کی خلاف وزری کیسی بھی صورت نامنظور ہے انڈیا پانی پر سیاست کررہی ہے اور انڈیا نے مقبوضہ کشمیر میں جو ظلم و جبر کا بازار گرم کیا ہے اس سے توجہ اٹھانے کے لیے اس جیسے ناکام حربہ استعمال کررہا ہے لیکن بھارت ہوش کے ناخون لے ہمارے سپہ سالار جنرل عاصم منیر نے انڈیا کو واضع کیا کہ انڈیا نے اگر پاکستان کو ہلکارا تو پاک فوج صفہ ہستی سے بھارت کا نام و نشان مٹا دیگا سمینار سے مختلف مقرین نے خطاب کیا اور بھارت کے جانب سے سندھ طاس معائدہ کی خلاف ورزی کی شدید مذمت کی اور مقرین نے یہ عہد کیا کہ پاکستانی قوم اپنی فوج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے کوئی پاکستان کو میلی آنکھ سے نہیں دے سکتاہے ۔﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر3058/2025جعفرآباد30اپریل ۔ڈپٹی کمشنر جعفرآباد اظہر شہزاد نے کہا ہے کہ ایف اے۔ایف ایس سی کے امتحانی عمل اپنی مقررہ تاریخ کو ہونگے اس حوالے سے تمام انتظامات کو حتمی شکل دی گئی امتحان 02 مئی سے 27 مئی تک جاری رہیں گے تمام انسپکٹرز کی ڈیوٹیاں لگا دی گئیں ہیں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل۔تحصیلدار نائب تحصیلدار پرنسپلز سمیت دیگر نگران اپنءذمہ داریاں سرانجام دیں گے نقل کی روک تھام کو یقینی بنائیں گے تاکہ طلباء و طالبات اپنی قابلیت اور ذہانت سے تحریری امتحان دے کر کامیابی حاصل کرسکیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایف اے۔ ایف ایس سی امتحانات کے سلسلے میں منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا اجلاس کے موقع پر دیگر امور بھی زیر غور لائے گئے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر جعفرآباد اظہر شہزاد نے کہا کہ امتحانی عمل کے سلسلے میں اگر کوئی اسٹاف نہ پہنچ سکا تو اس حوالے سے بھی متبادل اسٹاف بھی موجود ہے ہماری بھرپور کوشش رہے گی کہ ہرصورت امتحانی عمل اپنی مقررہ تاریخ کو ہو ہم امتحانی عمل کو کسی صورت رکنے نہیں دیں گے اس سلسلے میں سکیورٹی کے بھی غیر معمولی انتظامات کیے جائیں گے فل پروف سکیورٹی پلان تشکیل دیا گیا ہے تاکہ کوئی بھی شخص نقل کے پھیلاو¿ میں مداخلت نہ کر سکے اس حوالے سے حکام بالا وزیر اعلیٰ بلوچستان اور چیف سیکریٹری بلوچستان کی جانب سے احکامات ملیں گے ان پر ہر صورت عملدرآمد کو یقینی بنائیں گے نقل کے ناسور کے خلاف کارروائی کرنے کے لیے کوئی کسر نہیں چھوڑی جائے گی ضلعی انتظامیہ امتحانی بورڈ کے ساتھ اپنی تمام تر زمہ داریاں نہایت خوش اسلوبی کے ساتھ سرانجام دے گی حکام بالا کے احکامات کو عملی جامہ پہنانا ہماری ذمہ داری ہے انہوں نے کہا کہ امتحانی مراکز پر ایمبولینس بھی مستعد رہیں گی کیونکہ سخت گرمی حالات میں اگر طلباء و طالبات کو طبی امداد کی ضرورت محسوس کی جائے تو اسے فوری طور پر طبی امداد فراہم کی جاسکے امتحانی مراکز پر ٹھنڈے پانی کی فراہمی کو بھی یقینی بنایا جائے جبکہ کیسکو حکام کو بھی آگاہی فراہم کی گئی ہے کہ وہ امتحان کے مقررہ اوقات میں بجلی کی فراہمی کو یقینی بنائیں اور لوڈ شیڈنگ کے عمل سے اجتناب کریں۔﴾﴿﴾﴿﴾
﴿خبرنامہ نمبر3059/2025لورالائی30, اپریل ۔یونیورسٹی آف لورالائی آور آریا انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز کے باہمی معاونت سے یونیورسٹی آف لورالائی میں ایک روزہ سیمینار, بعنوان ،الائیڈ ھیلتھ سائنسز منعقد ہوا اور آریا انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز اور یونیورسٹی آف لورالائی کے درمیان سیک ( MOU) پر بھی دستخط کیا گی ا۔ڈاکٹر اسلان اور ڈاکٹر آسماءنے سٹوڈنٹس کے ساتھ اھم معلومات شئیر کئے اور سوالات کے جوابات دئے۔ وائس چانسلر ڈاکٹر احسان اللہ کاکڑ نے بھی تقریب سے خطاب کیا انہوں نے اریا انسٹیٹیوٹ آ ف ہیلتھ سائنسز کی تعاون کو سراہا۔ اور پروگرام میں یونیورسٹی آف لورالائی کے پرو وائس وائس چانسلر اور سنیئر اساتذہ ، آفیسرز اور طلبہ و طالبات شریک ہوئے اور یونیورسٹی میں 30، اپریل کو صبح 10:00 بجے سے دوپہر 2:00 بجے تک میڈیکل کیمپ منعقد کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر3060/2025کو30 اپریل ۔ علاقائی موسمیاتی مرکز بلوچستان کے مطابق بدھ اور جمعرات کو صوبے کے بیشتر اضلاع میں موسم جزوی طور پر ابر آلود رہنے کے ساتھ گرم اور خشک رہنے کا امکان ہے، صوبے کے جنوبی نصف حصے میں درجہ حرارت معمول سے زیادہ رہنے کا امکان ہے، ساحلی علاقوں میں ہوا چل سکتی ہے۔ تاہم دوپہر کے وقت چاغی، قلات، خضدار، شیرانی، موسیٰ خیل، زیارت، بولان، مسلم باغ، کوہلو سمیت گرد و نواح میں چند ایک مقامات پر آندھی اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران سب سے زیادہ درجہ حرارت سبی میں 47 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔﴾﴿﴾﴿﴾﴿