News

23rd-August-2025

خبرنامہ نمبر 5756/2025
کوئٹہ۔ علاقائی موسمیاتی مرکز بلوچستان کے مطابق ہفتہ اور اتوار کو صوبے کے بیشتر اضلاع میں موسم جزوی طور پر ابر آلود رہنے کا امکان ہے۔ تاہم بارکھان، ژوب ، موسی خیل، شیرانی، لورالائی اور خضدار میں مختلف مقامات پر آندھی و گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران سب سے زیادہ درجہ حرارت نوکنڈی میں 44.0 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔

خبرنامہ نمبر 5757/2025
کچھی23اگست:چیف سیکرٹری بلوچستان کی خصوصی احکامات کے مطابق آج سب ڈویژن بھاگ میں ڈپٹی کمشنر کچھی کیپٹن ریٹائرڈ جمعداد خان مندوخیل کی صدارت میں عوامی مسائل کے حل کیلئے کھلی کچہری کا انعقاد کیا گیا کھلی کچہری میں ایف سی سبی اسکاوٹس کے ونگ کمانڈر کرنل زبیر سمیت پولیس ، لیویز دیگر سول و انتظامی آفیسران موجود تھے۔ کھلی کچہری میں چئیرمین میونسپل کمیٹی بھاگ و دیگر منتخب عوامی نمائندوں نے شرکت کی۔ کھلی کچہری میں شہریوں کی جانب سے مختلف محکمہ جات میں درپیش مسائل کے متعلق آگاہی فراہم کی ڈپٹی کمشنر کچھی نے سائلین کے مسائل سنے اور انہیں مختلف محکمہ جات کے آفیسران کی موجودگی میں حل کرنے کے احکامات جاری کیئے ڈپٹی کمشنر کچھی نے منعقدہ کھلی کچہری سے اپنے خطاب میں کہا کہ ہم شہریوں کےبنیادی مسائل کو حل کرنے کیلئے اپنے محدود وسائل کو بروئے کار لاتے ہیں سائلین کو ریلیف دیکر عوامی خدمت کو یقینی بنارہے ہیں آسان رسائی کے تحت مسائل سن رہے ہیں اور لوگوں کے مسائل کے بارے میں باقاعدہ متعلقہ محکموں سے فالو اپ بھی لیا جارہا ہے تاکہ شہریوں کے جملہ مسائل کا حل یقینی بنایا جاسکے ڈپٹی کمشنر کچھی کیپٹن ریٹائرڈ جمعداد خان مندوخیل کا کہنا تھا کہ آفیسران عوام کے خادم ہیں ضلع کچھی کے تمام محکمہ جات ان سے متعلق عوامی شکایات دور کرنے کیلئے فی الفور اقدامات اٹھائے جائیں گے اور ہرممکن طور پر عوام کو بھرپور ریلیف دی جائے گی اور عوامی مسائل کے حل کیلئے کوتاہی برتنے والے آفیسران کے خلاف محکمانہ کارروائی عمل میں لائیں گے انہوں نے کہا کہ آج کی کھلی کچہری میں عوامی شکایات کو سن کر ان کو حل کرنے کیلئے موقع پر متعلقہ محکموں کو احکامات جاری کر دیئے گئے ہیں عوامی خدمت میں کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے کھلی کچہری سے شہری اور آفیسران ایک دوسرے کے آمنے سامنے ہوتے ہیں سائلین کی جانب سے جائز مسائل کی نشاندہی پر انہیں حل کرنے کیلئے جنگی بنیادوں پر اقدامات اٹھائے جائیں گے تاکہ شہریوں کے بنیادی مسائل جو ضلعی انتظامیہ کے دائرے کار میں ہوتے ہیں انہیں حل کیا جاسکے اور ان کے مسائل کے حل کیلئے ہی حکومت بلوچستان نے یہاں پر تعینات کیا ہے۔

خبرنامہ نمبر 5758/2025
جھل مگسی:ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر (جنرل)جھل مگسی عبدالغفور جمالی نے ایس ایچ او سٹی گنداواہ ذوالفقار علی پندرانی اور نائب رسالدار میرحسن سپرو اور پولیس و لیویز فورس کے اہلکاروں کی ٹیم کے ہمراہ کلمہ چوک اور گاجان روڈ پر موٹر سائیکل و گاڑیوں کی سنیپ چیکنگ کیں انھوں نے موٹر سائیکل و گاڑیوں کے ڈرائیور حضرات کو سختی سے ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت کے احکامات کی روشنی میں صوبے کے دیگر اضلاع کی طرح ضلع جھل مگسی میں بھی دفعہ 144 نافذ کرکے ڈبل سواری ، چہرہ ڈھانپنے اور ہر قسم کے اسلحہ کی نمائش پر مکمل طور پر پابندی عائد کردی گئی ہے اسی لئے ضلعی انتظامیہ جھل مگسی کی جانب سے عائد کردہ پابندی پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کیلئے ضلعی انتظامیہ اور پولیس کی مشترکہ کاوش سے تمام تر اقدامات اٹھائے جائیں گے تاکہ امن و امان کی صورتحال کو بہتر بنایا جاسکے۔

خبرنامہ نمبر 5759/2025
کوئٹہ 23 اگست: گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل نے کہا کہ میں اپنی طویل سیاسی جدوجہد میں اس نتیجے پر پہنچا ہوں کہ ترقی کوئی منزل نہیں بلکہ ایک مسلسل عمل کا نام ہے جس کیلئے مشترکہ کوششوں اور خدمت خلق کے جذبہ کی اشد ضرورت ہے. اس ضمن میں ضروری ہے کہ ہم موجودہ اور آنے والی نسلوں کیلئے ایک روشن مستقبل کی تعمیر و ترقی کی خاطر ملکر کر کام کریں. ہم تمام اضلاع میں یکساں اور متوازن ترقی پر یقین رکھتے ہیں لہٰذا کسی علاقے کو پیچھے نہیں چھوڑنا چاہیے۔ واضح رہے کہ مستونگ کے باشندے مساوی مواقعوں اور سہولیات تک رسائی کے برابر مستحق ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان مسلم لیگ ن مستونگ کے رہنماء پسند خان علیزئی کی قیادت میں مختلف سرکردہ سماجی اور سیاسی افراد پر مشتمل وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا. اس موقع پر گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل نے کہا کہ روز اول سے گورنر ہاؤس کے دروازے عوام کیلئے کھلے رکھے ہیں۔ میں اور میری ٹیم دن رات غریب اور محروم لوگوں کی ترقی و خوشحالی کیلئے کوشاں ہیں اور عوام کے خدشات، شکایات اور خیالات کو باقاعدہ سنتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی شخصیات کو عوام میں موجود نفرتوں، دوریوں اور تنازعات کو دور کرنے کیلئے کوششیں کرنے ہونگے اور اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ سب عوام برابری کی بنیاد پر دستیاب مواقع اور سہولیات سے مستفید ہو سکیں. گورنر مندوخیل نے کہا کہ ہمارا مسقبل بہت روشن ہے. ضروری ہے کہ ہم امید کے ساتھ مل کر آگے بڑھیں۔ ہم دنیا کو دکھا سکتے ہیں کہ ہم مشترکہ مقاصد کے حصول کیلئے ملکر کام کر سکتے ہیں۔

خبرنامہ نمبر 5760/2025
کوئٹہ، 23 اگست:صوبائی وزیر صحت بلوچستان بخت محمد کاکڑ نے ڈی جی ہیلتھ آفس میں “منسٹر ہیلتھ شکایتی سیل” کا افتتاح کیا۔ افتتاحی تقریب میں سیکرٹری صحت مجیب الرحمن پانیزئی، ڈی جی ہیلتھ ڈاکٹر امین مندوخیل، سیل انچارج ڈاکٹر ابوبکر اور دیگر حکام بھی موجود تھے اس موقع پر ڈاکٹر ابوبکر نے وزیر صحت کو شکایتی سیل کے طریقہ کار اور مقاصد سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی افتتاح کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر صحت نے کہا کہ ماضی میں ہسپتالوں میں عوامی شکایات کے اندراج اور ان کے بروقت ازالے کے لیے کوئی مؤثر نظام موجود نہیں تھا، تاہم موجودہ حکومت نے محکمہ صحت کی بہتری اور گورننس کو مؤثر بنانے کے لیے عملی اقدامات کا آغاز کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شکایتی سیل کے ذریعے مریضوں اور شہریوں کی شکایات براہِ راست متعلقہ حکام تک پہنچائی جائیں گی اور ان کے حل کے بعد کال بیک کے ذریعے اطمینان بھی حاصل کیا جائے گا بخت محمد کاکڑ نے بتایا کہ صوبے کے تمام ہسپتالوں میں فوکل پرسنز تعینات کر دیے گئے ہیں جو براہِ راست شکایتی سیل سے منسلک ہوں گے انہوں نے کہا کہ محکمہ صحت کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کے لیے ٹیلی میڈیسن کی سہولیات متعارف کروائی جا رہی ہیں تاکہ دور دراز علاقوں کے مریض بھی ماہر ڈاکٹروں سے آن لائن مشاورت کے ذریعے علاج کر سکیں صوبائی وزیر صحت نے اعلان کیا کہ حکومت بلوچستان جلد بے نظیر ائیر ایمبولینس کا آغاز کرنے جا رہی ہے تاکہ مریضوں کو بروقت اور معیاری طبی سہولت فراہم کی جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ صحت کے شعبے میں اصلاحات لانا پیپلز پارٹی کے وژن کا حصہ ہے اور اسی مقصد کے تحت ہسپتالوں میں چیک اینڈ بیلنس کا مؤثر نظام قائم کیا گیا ہے وزیر صحت نے کہا کہ اگرچہ ہسپتالوں کے انفراسٹرکچر میں کمی ہے، لیکن ڈاکٹروں اور طبی عملے کی کمی نہیں۔ ان کی کارکردگی کو مزید بہتر بنانے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں جبکہ ہسپتالوں کے لیے جدید طبی مشینری بھی خریدی جا چکی ہے انہوں نے کہا کہ نجی ہسپتالوں کو ریگولیٹ کرنے اور رجسٹریشن کو یقینی بنانے کے لیے بلوچستان ہیلتھ کیئر کمیشن فعال ہے۔ جو نجی ہسپتال رجسٹرڈ نہیں ہوں گے انہیں سیل کر دیا جائے گا صوبائی وزیر صحت نے اعلان کیا کہ بہت جلد بلوچستان میں ای-کچہری کا آغاز کیا جائے گا جس میں وہ اور ان کی ٹیم صوبے بھر سے عوام کی براہِ راست شکایات سنیں گے اور ان کے فوری ازالے کے احکامات جاری کریں گے انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت عوامی خدمت پر یقین رکھتی ہے اور صحت کے شعبے کو ترجیحی بنیادوں پر بہتر بنانے کے لیے عملی اقدامات جاری رکھے گی۔ ان کے مطابق یہ شکایتی سیل عوام اور حکومت کے درمیان پل کا کردار ادا کرے گا اور مریضوں کو اپنی شکایات درج کرانے اور ان کے بروقت حل کی سہولت فراہم کرے گا جو صحت کے شعبے میں ایک انقلابی قدم ہے۔
خبرنامہ نمبر 5761/2025
کوئٹہ (23اگست):کمشنر /چیئرمین ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی کوئٹہ ڈویژن کی خصوصی ہدایات پر عمل درآمد کرتے ہوئے سیکرٹری ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی کوئٹہ ڈویژن ظہور احمد بلوچ کی نگرانی میں آر ٹی اے کوئٹہ، ٹریفک پولیس اور بجلی تھانے اور زرغون آباد پولیس پر مشتمل ٹیم نے نواں کلی کوئٹہ کے علاقوں میں کارروائیاں کرتے ہوئے (13) غیر قانونی رکشے قبضے میں لیے گئے جبکہ کارروائی کے دوران متعدد ڈرائیوروں کو ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر چالان بھی کیے گئے۔ اس موقع پر حکام کا کہنا تھا کہ غیر قانونی رکشے اور بغیر کاغذات کی گاڑیاں نہ صرف شہریوں کے لیے مشکلات کا باعث بنتی ہیں بلکہ شہر کے بڑھتے ہوئے ٹریفک دباؤ کی بڑی وجہ بھی یہی گاڑیاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کمشنر کوئٹہ ڈویژن کی واضح ہدایات ہیں کہ ٹریفک قوانین پر سختی سے عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے تاکہ عوام کو بہتر سفری سہولتیں میسر آ سکیں۔انہوں نے مزید کہا کہ رش، تجاوزات اور غیر قانونی گاڑیاں کوئٹہ کے ٹریفک مسائل کی بنیادی وجوہات ہیں اور اسی طرح بعض ڈرائیور ٹریفک قوانین کی پابندی نہیں کرتے جس سے حادثات اور ٹریفک جام کی صورتحال پیدا ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ غیر قانونی رکشوں کے خلاف جاری مہم کو مزید موئثر بنایا جائے گا اس سلسلے میں آر ٹی اے عملہ، ٹریفک پولیس اور متعلقہ تھانہ مشترکہ حکمت عملی کے تحت کاروائی جاری رکھیں گے۔

خبرنامہ نمبر 5762/2025
تربت 23 اگست:صوبائی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقیات میر ظہور احمد بلیدی کی زیر صدارت تحصیل بلیدہ میں زیر تعمیر شہید غلام فاروق میموریل ہسپتال کے حوالے سے ایک اہم اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس کمشنر مکران آفس تربت اور صوبائی وزیر پی اینڈ ڈی آفس کوئٹہ میں بیک وقت ویڈیو لنک کے ذریعے منعقد کیا گیا۔اجلاس میں کوئٹہ سے صوبائی سیکریٹری صحت مجیب الرحمٰن، اسپیشل سیکریٹری صحت شیہک بلوچ، سیکریٹری خزانہ عمران زرکون، ایڈیشنل سیکریٹری صحت عبدالرزاق ساسولی اور سی ای او شہید غلام فاروق ہسپتال ڈاکٹر رحیم بلیدی نے آن لائن شرکت کی اجلاس میں کمشنر مکران قادر بخش پرکانی، ڈپٹی کمشنر کیچ بشیر احمد بڑیچ، پرنسپل مکران میڈیکل کالج ڈاکٹر افضل خالق، ڈی ایچ او کیچ ڈاکٹر عبدالرؤف بلوچ، ایم ایس ٹیچنگ ہسپتال تربت ڈاکٹر وحید بلیدی، پرنسپل نرسنگ کالج تربت مہرالنساء اور پروجیکٹ ڈائریکٹر بہرام گچکی شریک ہوئے صوبائی وزیر میر ظہور احمد بلیدی کو اجلاس میں شہید غلام فاروق میموریل ہسپتال کی تعمیراتی کام کے صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دی گئی اور متعلقہ حکام کے ساتھ تکنیکی پہلوؤں پر مشاورت کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ عوامی فلاح اور معیاری صحت کی سہولیات کی فراہمی کے لیے نہایت اہمیت کا حامل ہے، اس لیے اس کی بروقت اور معیاری تکمیل کو ہر صورت یقینی بنایا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ تعمیراتی کام کے معیار پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا اور اس منصوبے کی تکمیل سے تحصیل بلیدہ کے عوام کو بنیادی و جدید صحت کی سہولیات ان دہلیز پر دستیاب ہوں گی۔ اس موقع پر صوبائی وزیر نے ابتدائی طور پر رورل ہیلتھ سینٹر میناز بلیدہ میں ہسپتال کو مذید بہتر بنانے پر مشاورت کی اس سے قبل پروجیکٹ ڈائریکٹر بلیدہ سٹی پروجیکٹ بہرام گچکی نے ہسپتال سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی اور منصوبے کی پیش رفت سے آگاہ کیا واضح رہے کہ 50 بستروں پر مشتمل یہ ہسپتال ایک ارب پچاس کروڑ روپے کی خطیر لاگت سے سوراپ، تحصیل بلیدہ میں تعمیر کیا جا رہا ہے۔ یہ منصوبہ اگلے سال کے وسط تک مکمل ہونے کی توقع ہے، جس کے بعد تحصیل بلیدہ کے عوام کو علاج معالجے کے لیے تربت شہر کا سفر نہیں کرنا پڑے گا اور انہیں معیاری طبی سہولیات مقامی سطح پر دستیاب ہوں گی۔