خبرنامہ نمبر 1193/2025
کوئٹہ 18فروری۔ بلوچستان سرمایہ کاری بورڈ کے وائس چیئرمین بلال خان کاکڑ نے کہا ہے کہ بلوچستان کا زرعی شعبہ صوبے کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے، اس شعبے کی ترقی کیلئے حکومت اقدامات اٹھا رہی ہے، کچھی کینال منصوبہ صوبے کی زراعت کے فروغ میں اہم کردار ادا کرے گا، زرعی شعبے میں سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے بلوچستان سرمایہ کاری بورڈ اپنا کردار ادا کر رہا ہے، انہوں نے کہا کہ بلوچستان پاکستان کی ترقی میں اہم کردار ادا کرتا ہے جو سالانہ تقریباً 10 لاکھ ٹن پھل پیدا کرتا ہے۔ اس شعبے میں سرمایہ کاری کے اہم مواقع میں کچھی اور پٹ فیڈر نہروں کے کمانڈ ایریاز اور دیگر اہم ڈیموں میں کارپوریٹ فارمنگ اور کم پانی والی زمینوں میں ٹنل فارمنگ شامل ہیں اسکے علاوہ پروسیسنگ کے ذریعے ویلیو ایڈیشن بھی کی جا سکتی ہے۔ اس شعبے کو ترقی دیکر نہ صرف بلوچستان کی معیشت کو بہتر کیا جا سکتا ہے بلکہ عوام اور کاشتکاروں کو بھی خوشحال بنایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کا زرعی شعبہ پاکستان کی مجموعی زرعی پیداوار میں ایک اہم حصہ دار ہے۔ اپنے منفرد موسمی حالات اور زرخیز مٹی کے ساتھ بلوچستان فصلوں کی ایک وسیع رینج، خاص طور پربیش قیمت فصلوں کی پیداوار کے لیے مثالی طور پر موزوں ہے۔ یہ صوبہ سیب، خوبانی، کھجور، انار، انگور، بادام اور سبزیوں جیسے پیاز، ٹماٹر اور لہسن کی پیداوار کے لیے نمایاں ہے۔ یہ مصنوعات نہ صرف ملکی طلب کو پورا کرنے کے لیے اہم ہیں بلکہ اپنے معیار اور ذائقے کی وجہ سے بین الاقوامی منڈیوں میں بھی ان کی اہمیت ہے۔بلوچستان ہر سال تقریباً 2.32 ملین ٹن پھل اور 3 ملین ٹن سبزیاں پیدا کرتا ہے جو ملک کے غذائی ضروریات اور برآمدمیں اہم کردار کی نشاندہی کرتا ہے۔ یہ وافر پیداوار صوبے کی بڑھتی ہوئی ضروریات کو پورا کرنے کی صلاحیت کو اجاگر کرتی ہے۔ اس شعبے میں ویلیو ایڈیشن اور ایکسپورٹ کوالٹی کے لیے کافی مواقع موجود ہیں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
Quetta, February 18: Vice Chairman of the Balochistan Board of Investment and Trade, Bilal Khan Kakar, stated that the agriculture sector is the cornerstone of Balochistan’s economy. The government is taking numerous initiatives to develop this sector, and the Kachhi Canal Project will play a crucial role in boosting agriculture in the province. The Balochistan Board of Investment is actively working to promote investment in agriculture. He emphasized that Balochistan is known as the “Fruit Basket of Pakistan,” producing approximately 1 million tons of fruit annually. Key investment opportunities in this sector include corporate farming in the command areas of Kachhi and Pat Feeder canals, as well as tunnel farming in water-scarce lands. Additionally, value addition through processing can further enhance agricultural output. The growth of this sector will not only strengthen Balochistan’s economy but also improve the livelihoods of farmers and the general public.Bilal Khan Kakar further highlighted that Balochistan plays a significant role in Pakistan’s overall agricultural production. With unique climatic conditions and fertile soil, the province is ideal for cultivating a wide range of high-value crops. It is particularly renowned for the production of apples, apricots, dates, pomegranates, grapes, almonds, and vegetables such as onions, tomatoes, and garlic. These products are not only essential for domestic consumption but also hold great value in international markets due to their quality and taste.Balochistan produces approximately 2.32 million tons of fruits and 3 million tons of vegetables annually, highlighting its significant contribution to the country’s food supply and exports. This abundant production underscores the province’s potential to meet growing demands. Moreover, there are ample opportunities for value addition and the development of export-quality agricultural products.
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر 1194/2025
گوادر 18 فروری۔ گوادر یونیورسٹی اور پی سی ٹی وی آئی کے زیر اہتمام دوسرے سالانہ اسپورٹس ویک 2025 بشمول بیچ گیمز کی شاندار اختتامی تقریب یونیورسٹی کے سیمینار ہال میں منعقد ہوئی ، جس میں مختلف کھیلوں میں طلبائ کی نمایاں کارکردگی کو سراہا گیا اور انعامات تقسیم کیے گئے۔اختتامی تقریب کی صدارت یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر عبدالرزاق صابر نے کی، جبکہ پرو وائس چانسلر اور ایگزیکٹو ڈائریکٹر پی سی ٹی اینڈ وی آئی پروفیسر ڈاکٹر سید منظور احمد، کنٹرولر امتحانات رحیم بخش مہر، ڈین فیکلٹی آف سوشل سائنسز پروفیسر ڈاکٹر جان محمد، ڈین فیکلٹی آف سائنس اینڈ انجینئرنگ ڈاکٹر محب اللہ، اسپورٹس ڈائریکٹر صغیر نسیم، ڈائریکٹر فنانشل ایڈ عبید علی، مختلف شعبوں کے سربراہان، فیکلٹی ممبران اور طلبائ بھی موجود تھے۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر عبدالرزاق صابر نے طلبائ ، فیکلٹی اور منتظمین کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا: “گوادر کی خوبصورت ساحلی پٹی کو مدنظر رکھتے ہوئے، ہم نے خصوصی طور پر بیچ گیمز کو سالانہ اسپورٹس ویک کا حصہ بنایا ہوا ہے۔ یہ پاکستان کی کسی بھی تعلیمی ادارے میں اپنی نوعیت کا پہلا اقدام ہے، جو ہمارے طلبائ کے ساتھ ساتھ دوسری یونیورسٹیوں کے طلبا کو ساحل سمندر پر کھیلنے کا منفرد موقع فراہم کرتا ہے۔” پرو وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر سید منظور احمد نے غیر نصابی سرگرمیوں کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے شرکائ کے کارکردگی کی تعریف کی۔اسپورٹس ڈائریکٹر نے اپنے خیر مقدمی خطاب میں وائس چانسلر، پرو وائس چانسلر، پبلک ریلیشنز آفیسر، فیکلٹی، انتظامیہ اور طلباء کے بھرپور شرکت اور تعاون پر ان کا شکریہ ادا کیا۔ تقریب کا اختتام انعامات اور اسناد کی تقسیم کے بعد ہوا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر1195/2025
نصیرآباد18 فروری۔کمشنر نصیر آباد ڈویژن معین رحمٰن خان کی زیر صدارت آج ڈویژنل مانیٹرنگ کمیٹی صوبائی ایکشن پلان کا اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں پولیس ، کسٹمز نارکوٹکس، پاسپورٹس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے افسران نے شرکت کی اجلاس میں غیر قانونی طریقے سے چینی، کھاد کی سمنگلنگ ، منشیات کی روک تھام، غیر قانونی طریقے سے موبائل سموں کے اجراء دیگر کئی اہم پہلووں پر تفصیل کے ساتھ غور وخوض کیا گیا اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کمشنر نصیرآباد ڈویژن معین رحمٰن خان نے کہا کہ کھاد و چینی اور دیگر کی غیر قانونی طریقے سے سمنگلنگ کرنے کی کوشش کو روکنا نہایت ضروری ہے ان کے علاوہ منشیات اور جوا جیسے ناسور جو ہمارے معاشرے کی اصل بگاڑ کا موجب بن رہے ہیں ان کے تدارک کیلئے سنجیدگی کے ساتھ ٹھوس بنیادوں پر اقدامات کئے جائیں کیونکہ ہمارے نوجوان منشیات و جوا کھیلنے جیسی لت میں مبتلا ھو کر جرائم پیشہ ور بن جاتے ہیں جس کی وجہ سے شہروں میں امن وامان کا مسئلہ درپیش رہتا ہے ان پر قابو پانا اشد ضروری ہے تاکہ علاقے میں پرامن ماحول قائم کیا جا سکے جس کے لئے سخت اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے اس سلسلے میں تمام افسران کو چاہیے کہ وہ ایک دوسرے سے قریبی رابطہ کاری میں رہیں تاکہ منشیات جیسی لعنت،غیر قانونی سمنگلنگ، جوا و دیگر جرائم کا قلع قمع کیا جا سکے کمشنر نصیرآباد ڈویژن معین الرحمٰن خان نے کہا کہ ہم سب کا مقصد عوام کی مشکلات کو دور کرنا اور انہیں بہتر ماحول فراہم کرنا ہے اور اپنے بچوں کو نشے جیسی لعنت سے چھٹکارا دلانا ہے اور غیر قانونی طریقے سے کھاد ،چینی و دیگر کی سمنگلنگ کی روک تھام کرنا بھی ضروری ہے تاکہ سمنگلر اپنے مفاد میں کامیاب نہ ھو سکیں ہمیں عوام کے مفاد میں اقدامات کرنے ہوں گے اس کے علاوہ اجلاس میں انہیں آگاہی فراہم کی گئی کہ موبائل فرنچائز پر بیٹھے ہوئے کمپنی ملازمین سادے افراد سے فنگر بار بار لگا کر ڈبل سمیں نکالنے کا بھی انکشاف ہوا ہے جس پر کمشنر نصیرآباد نے تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ اضافی سمیں نکال کر جرائم پیشہ ور افراد کو فروخت کی جاتی ہیں جس سے وہ اپنے مقصد کے تحت استعمال میں لاتے ہیں اس طرف بھی توجہ دینے کی ضرورت ہے ان کے علاوہ افسران پر زور دیا کہ جن محکمے کے افسران پر جو ذمہ داری عائد کی گئی ہیں وہ اسے بخوبی سرانجام دیں تاکہ ہم پاکستان کی سالمیت بقا اور انسانی فلاح و بہبود کے کاموں کو یقینی بنا کر لوگوں کو بہتر ماحول فراہم کر سکیں اور اسی مقصد کے تحت ہماری تعیناتی وجود میں لائی گئی ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر1196/2025
گوادر/پسنی 18فروری۔ اسسٹنٹ کمشنر مہیم خان گچکی نے میٹرک کے جاری امتحانات میں حکومت بلوچستان کی ہدایات کی روشنی میں نقل کی روک تھام کے لیے مختلف امتحانی مراکز کا دورہ کیا۔ دورے کے دوران انہوں نے گورنمنٹ گرلز ہائی اسکول، گورنمنٹ بوائز ہائی اسکول مستانی ریک پشت، اور گورنمنٹ ہائی سیکنڈری اسکول سمیت دیگر امتحانی مراکز کا تفصیلی جائزہ لیا۔اس موقع پر اسسٹنٹ کمشنر نے امتحانی عمل کا بغور معائنہ کیا اور امتحانی عملے کو شفاف اور منظم طریقے سے امتحانات کے انعقاد کے لیے ضروری ہدایات جاری کیں۔ انہوں نے امتحانی عملے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نقل جیسے ناسور کے خلاف سخت کارروائی کرنا ہوگی اور تعلیمی معیار پر کسی قسم کا سمجھوتہ قابل قبول نہیں ہوگا۔انہوں نے مزید کہا کہ امتحانات کی شفافیت اور میرٹ کو یقینی بنانے کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کیے جائیں گے، تاکہ طلبہ اپنی محنت اور قابلیت کی بنیاد پر کامیابی حاصل کریں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر1197/2025
کوئٹہ18 فروری۔ علاقائی موسمیاتی مرکز بلوچستان کے مطابق منگل کو صوبے کے بیشتر علاقوں میں موسم جزوی طور پر ابر آلود اور سرد رہنے کا امکان ہے تاہم ضلع کوئٹہ، زیارت، بارکھان، ہرنائی، لورالائی، قلعہ سیف اللہ، قلعہ عبداللہ، چمن، ژوب، شیرانی سمیت گردونواح میں چند ایک مقامات پر ہلکی بارش اور بوندا باندی ہوسکتی ہے۔ شمالی اضلاع کی پہاڑیوں پر ہلکی برفباری ہو سکتی ہے۔ بدھ کو ضلع کوئٹہ، چاغی، نوشکی، سوراب، خاران، زیارت، بارکھان، ہرنائی، لورالائی، قلعہ سیف اللہ، قلعہ عبداللہ، چمن، ژوب، موسیٰ خیل، شیرانی سمیت گردونواح میں گرج چمک کے ساتھ بوندا باندی، آندھی اور گرج چمک کے ساتھ بارش ہوسکتی ہے۔ شمالی اضلاع کی پہاڑیوں پر ہلکی برفباری ہو سکتی ہے۔ بارش سے لورالائی اور موسیٰ خیل کے مقامی نالے میں ہلکے سے درمیانے درجے کا سیلاب آسکتا ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران خضدار لسبیلہ اور تربت میں ہلکی بارش ہوئی۔ سب سے کم درجہ حرارت کوئٹہ میں 02.5 / 15.5 ریکارڈ کیا گیا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر1198/2025
کوئٹہ18 فروری ۔وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی ہدایت پر سبی واٹر سپلائی کا عظیم منصوبہ مکمل کر لیا گیا ہے ، منصوبے پر تیز رفتار پیش رفت صوبائی وزیر آبپاشی میر محمد صادق عمرانی کی ذاتی دلچسپی اور توجہ سے ممکن ہوئی یہ منصوبہ حکومت بلوچستان کی عوامی فلاح و بہبود کے عزم کا واضح ثبوت ہے اس منصوبے کے تحت جدید پانی کی ترسیلی لائنیں، اوور ہیڈ ٹینک، پمپ اسٹیشنز اور دیگر ضروری سہولیات تعمیر کی گئی ہیں سیکرٹری آبپاشی بلوچستان حافظ عبدالماجد نے سماجی رابطے کی سائٹ ایکس/ سابق ٹوئٹر پر بتایا ہے کہ اس منصوبے سے سبی کے شہریوں کو محفوظ اور صاف پینے کا پانی فراہم کیا جائے گا سیکرٹری آبپاشی نے کہا کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی قیادت میں صوبے بھر میں بنیادی سہولیات کی فراہمی کے منصوبے تیزی سے مکمل کیے جا رہے ہیں وزیر اعلیٰ کی ہدایات کے مطابق عوام کو بنیادی سہولیات کی فراہمی میں کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی اور ترقیاتی منصوبوں کو بروقت مکمل کرنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر1199/2025
جعفرآباد18فروری ۔کیڈٹ کالج جعفر آباد میں کیڈٹس کی پاسنگ آوٹ پریڈ کا اہتمام کیا گیا جس کے مہمان خصوصی صوبائی وزیر ایریگیشن میر محمد صادق عمرانی تھے مہمان خصوصی جب کالج پہنچے تو برگیڈیر مظہر علی نے ان کا استقبال کیا بچوں نے ان پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کیں اور انہیں پھولوں کے گلدستے پیش کیے پاسنگ اوٹ پریڈ کی تقریب میں کرنل سوئی ونگ عثمان لیفٹیننٹ کرنل 114 ونگ رضوان طیب ڈی ائی جی نصیر آباد رینج ایاز احمد بلوچ ڈپٹی کمشنر جعفراباد اظہر شہزاد ڈپٹی کمشنر استاد محمد ارشد حسین جمالی پاکستان پیپلز پارٹی کے ڈویژنل صدر میر بلال صادق عمرانی میر عطا اللہ خان بلیدی میر عبدالروف لہڑی ایس ایس پی حسنین وارث محمد نواز سومرو ایس پی جھل مگسی سبحان مگسی ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر علی محمد ہانبھی میجر بدر عباس ڈسٹرکٹ ہیلتھ افیسر جعفرآباد ڈاکٹر ایاز حسین جمالی ڈی ایس پی شمن علی سولنگی اور محسن لونی سمیت کثیر تعداد میں کیڈٹس اور ان کے والدین شریک تھے کیڈٹس کے دستے کی قیادت کیڈٹ راشد نے کی مہمان خصوصی صوبائی وزیر ایریگیشن میر محمد صادق عمرانی نے پریڈ کا معائنہ کیا چاک و چوبند دستے نے قومی پرچم کو سلامی پیش کی نصابی اور غیر نصابی سرگرمیوں میں کامیابی حاصل کرنے والے تمام کیڈٹس میں صوبائی وزیر میر محمد صادق عمرانی نے انعامات بھی تقسیم کیے جبکہ کیڈٹ کالج کو سیلاب سے محفوظ رکھنے کے لیے چار دیواری کی سٹون پچنگ کے لیے تین کروڑ روپے کا بھی اعلان کیا پاسنگ آوٹ پریڈ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر اریگیشن میر محمد صادق عمرانی نے کہا کہ جعفرآباد کیڈٹ کالج علم کی فراہمی کے لیے بہترین مرکز بن چکا ہے یہاں سے پاس ہونے والے کیڈٹس اس قومی پرچم کو سر بلند رکھنے اور دہشت گردی کے خاتمے کے لیے اپنا کردار ادا کریں گے ان میں کثیر تعداد مصلح افواج کی قیادت بھی کریں گے اس ادارے سے فارغ التحصیل ہونے والے کیڈٹس اور ان کے والدین مبارکباد کے مستحق ہیں کیڈٹ کالج کی انتظامیہ کی جانب سے بہترین انتظامات کیے گئے ہیں جو کہ قابل ستائش ہیں انہوں نے کہا کہ پاکستان کو ان کیڈٹس کی ضرورت ہے جو کہ مستقبل میں ملک کی تعمیر و ترقی اور دفاع میں اپنا کردار ادا کریں گے آج مقابلے کا دور ہے اس لیے ہمیں دنیا کے چیلنجز کا مل کر سامنا کرنا ہوگا نوجوان نسل کو تعلیم کے عمل سے روشناس کرانا والدین کی اولین ذمہ داری ہے انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کو وردی میں دیکھ کر مجھے بہت خوشی ہوئی ہے ہم سب پر لازم ہے کہ ہم اس وردی کا احترام کریں تاکہ پاکستان کو ناقابل تسخیر بنایا جا سکے ملک کے دفاع کے لیے ہمیں مل کر عملی طور پر جدوجہد کرنی ہوگی اس وقت نصیرآباد ڈویژن کو مزید کیڈٹس کالج کی ضرورت ہے حکام بالا کو چاہیے کہ وہ اس جانب خصوصی توجہ مبذول کریں تاکہ نصیر آباد ڈویژن سے مزید بچوں کے مستقبل کو نکھارا جا سکے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر1200/2025
کوئٹہ 18فروری ۔ اسپیکر بلوچستان اسمبلی کیپٹن ریٹائرڈ عبدالخالق خان اچکزئی نے یورپی یونین کے ہیڈ آف کوآپریشن کے ساتھ ملاقات میں قانون سازی کی بہتری اور جمہوری اصولوں کے لیے اپنے عزم کی تائید کی بین الاقوامی تعاون کی ایک نمایاں مثال کے طور پر، یورپی یونین کے سربراہ برائے کوآپریشن، جیرون ولیمز نے اسپیکر کے آفس کا دورہ کیا۔ ملاقات میں مشترکہ مفادات کے ایک وسیع دائرے پر تبادلہ خیال کیا گیا، جس میں خاص طور پر قانون سازی کے امور کو فروغ دینے اور جمہوری اصولوں کو مضبوط بنانے پر زور دیا گیا۔گفتگو کے دوران اسپیکر نے قانون سازی کے ڈھانچے کو بہتر بنانے کے اپنے غیر متزلزل عزم کو اجاگر کرتے ہوئے ملک کے جمہوری نظام کو مضبوط بنانے کے لیے ایک جامع نقطہ نظر کی حمایت کی۔ اسپیکر نےاپنے مکمل تعاون کا یقین دلاتے ہوئے کہا کہ یورپی یونین کی حمایت ہمیشہ ہمارے قانون سازی کے عمل میں ایک مثبت قوت رہی ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ ہم یورپین یونین کے فعال اقدامات کی گہرائی سے قدر کرتے ہیں، اور اسپیکر نے کہا کہ ہم اس بات کا عہد کرتے ہیں کہ ہم ای یو کے ساتھ مل کر اپنے جمہوری نظام اور قانون سازی کے عمل کو مزید بہتر بنائیں گے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر1201/2025
کوئٹہ 18فروری ۔ بلوچستان صوبائی اسمبلی کی پبلک اکاونٹس کمیٹی (PAC) کا اجلاس اسمبلی کے کمیٹی روم میں منعقد ہوا، جس کی صدارت اصغر علی ترین نے کی۔ اجلاس میں مالی سال 2022-23 کے لیے محکمہ ایکسائز و ٹیکسیشن کے مختلف آڈٹ پیراز کا جائزہ لیا گیا۔ میٹنگ میں مختلف سرکاری آفیسرز نے شرکت کی جس میں سیکرٹری اسمبلی طاہر شاہ کاکڑ، اکائنوٹنٹ جنرل بلوچستان نصراللہ جان، ڈی۔جی آڈٹ شجاع علی، سیکرٹری ایکسائیز اینڈ ٹیکسیشن سید ظفر علی بخاری ،ایڈیشنل سیکرٹری پی اے سی سراج لہڑی، ایڈیشنل سیکرٹری محکمہ خزانہ حافظ محمد قاسم ، چیف اکاﺅنٹس آفیسر سید محمد ادریس، ڈی جی ایکسائیز زیشان رضا، و دیگر شامل تھے۔محکمہ ایکسائز و ٹیکسیشن کا بنیادی کام حکومتی محصولات ، ٹیکس اکٹھا کرنا اور اس عمل کو شفاف بنانا، موجودہ وسائل کو متحرک کرنا، نئے ٹیکس کی مواقع تلاش کرنا اور ٹیکس کے دائرہ کار کو وسعت دینا ہے۔ پی اے سی بلوچستان۔ کمیٹی نے غیر موثر بجٹ سازی اور محصولات کی عدم وصولی پر تشویش کا اظہار کیا۔ اور اس محکمہ کی نااہلی قراردیا۔بجٹ اور اکاونٹس کا جائزہکمیٹی نے مالی سال 2021-22 کے غیر ترقیاتی بجٹ کا جائزہ لیا، جس میں 1,221.526 ملین روپے مختص کیے گئے تھے، لیکن صرف 1,045.634 ملین روپے خرچ کیے گئے، جس کے نتیجے میں 175.893 ملین روپے (14.40٪) کی بچت ہوئی۔ اس کے علاوہ محکمہ نے مزید بجٹ بھی فینانس ڈپارٹمنٹ سے حاصل کیا اور فینانس ڈپارٹمنٹ نے رولز کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اضافی بجٹ بھی فراہم کیا۔اراکین نے جس کی نشاندہی کی کہ یہ عمل غیر موثر بجٹ سازی اور فنڈز کے غیر موثر استعمال کی عکاسی کرتی ہے۔ محصولات کی وصولی میں کمیکمیٹی نے محکمہ کی جانب سے غیر منقولہ جائیداد ٹیکس، موٹر وہیکل ٹیکس، صوبائی ایکسائز اور پروفیشنل ٹیکس کے محصولات کے اہداف پورے نہ کرنے پرتشویش کا اظہار کیا ، جس کے باعث حکومت کو 580.996 ملین روپے کے محصولات کا نقصان ہوا چئیرمین نے کہا کہ اہداف پورے نہ کرنے ایک بڑا جرم ہے۔محکمہ کو جون اور دسمبر 2022 میں اس معاملے پر آگاہ کیا گیا تھا، لیکن کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔ 26 دسمبر 2022 کو منعقدہ ڈی اے سی اجلاس میں محکمہ نے محصولات کے اہداف سے انکار کیا کہ فنانس ڈیپارٹمنٹ نے محکمہ ایکسائز و ٹیکسیشن سے مشاورت کے بغیر محصولات کے اہداف مقرر کیے تھے۔ زابد علی ریکی نے کہا کہ بجٹ سے پہلے میٹنگ میں ہر محکمہ کا نمائندہ موجود ہوتا ہے اس کے بعد بجٹ بنتاہے اور اہداف مقرر ہوتے ہیں۔کمیٹی ممبران نے ہدایت دی کہ مستقبل میں اہداف باہمی مشاورت سے طے کیے جائیں اور اس میں محکمہ کے نمائندہ کے بجائے متعلقہ سیکرٹری ضرور شرکت کرے جس میں طے شدہ اہداف کو حاصل کرنے کی بھرپور کوشش کی جائے۔ ممبر زابد علی ریکی نے زور دیا کہ اگر محکمہ کو اہداف ناقابل حصول لگتے ہیں تو انہیں باضابطہ طور پر چیلنج کرنا چاہیے، بصورت دیگر انہیں پورا کرنا ضروری ہے۔ کمیٹی کے اراکین نے اس بات پر زور دیا کہ اہداف فنانس ڈیپارٹمنٹ کے ساتھ ہم آہنگی سے طے کیے جائیں تاکہ محصولات کی موثر وصولی یقینی بنائی جا سکے۔غیر وصول شدہ ٹیکسز پر تحفظات کمیٹی نے 94.726 ملین روپے کے بقایا پراپرٹی ٹیکس، کنٹونمنٹ بورڈ کے محصولات میں شیئر، اور رکشوں کے روڈ ٹیکس کی عدم وصولی سے متعلق آڈٹ پیراز کا جائزہ لیا۔ مختلف ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن دفاتر کی جانب سے گھریلو و تجارتی جائیدادوں سے پراپرٹی ٹیکس کی وصولی میں ناکامی۔کنٹونمنٹ بورڈ نے صدارتی حکم نامہ 13، 1979 کے تحت صوبائی حکومت کو گھر اور پراپرٹی ٹیکس کی مد میں 15% شیئر منتقل نہیں کیا۔رکشوں کے روڈ ٹیکس کی وصولی کا موثر نظام نہ ہونے کی وجہ سے نادہندہ افراد کی نشاندہی میں مشکلات۔محکمہ کو جون اور دسمبر 2022 میں یاددہانی کے باوجود کوئی وصولی نہیں کی گئی۔ 26 دسمبر 2022 کے ڈی اے سی اجلاس میں محکمے نے گھریلو و تجارتی پراپرٹی مالکان سے پراپرٹی ٹیکس کی وصولی اور کنٹونمنٹ بورڈ سے بقایا جات کی بازیابی پر اتفاق کیا۔ چئیرمین نے فوری وصولی کی ہدایت کی اور آڈٹ ڈیپارٹمنٹ کو پیش رفت سے آگاہ رکھنے کا کہا۔کمیٹی کے اراکین نے مزید بحث کرتے ہوئے کہا کہ کنٹونمنٹ بورڈ سے بقایا پراپرٹی ٹیکس وصول کرنے کے لیے حکومت کو پہلے اس کے بقایا اوکٹرائے (چونگی) شیئرز کی ادائیگی کرنی چاہیے۔ کمیٹی نے لوکل گورنمنٹ، ایکسائز اور فنانس ڈیپارٹمنٹ کو ہدایت دی کہ وہ اس معاملے پر اجلاس منعقد کریں اور پی اے سی کو پیش رفت سے آگاہ کریں۔کم پلائنس رپورٹ پر عملدرآمد کا معاملہ کمیٹی نے مختلف آڈٹ پیراز پر عدم عملدرآمد پر تشویش کا اظہار کیا۔ اراکین مجلس نے کہا کہ عملدرآمد کا مطلب ان مسائل کا مکمل حل ہونا چاہیے، نہ کہ انہیں دوبارہ پی اے سی کے اجلاس میں زیر بحث لایا جائے۔کمیٹی نے تمام متعلقہ محکموں کو ہدایت دی کہ وہ آڈٹ اعتراضات پر فوری کارروائی کریں اور پیش رفت رپورٹ فراہم کریں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر1202/2025
حب 18فروری ۔ کمشنر قلات ڈویژن کےاحکامات پر ڈپٹی کمشنر حب منصورقاضی کے زیر صدارت ضلع حب میں پانی بحران کے خاتمے صنعتی زون زرعی ایریاز اورشہری علاقوں کو پانی فراہمی کے حوالے سے جائزہ اجلاس کا انعقاد کیا گیا اجلاس میں حب ڈیم سے ایریگیشن کینال کے نان کمانڈ ایریا میں غیرقانونی کنکشن کیخلاف ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریشن محکمہ ایریگیشن کے زیرنگرانی جاری کریک ڈاﺅن کو موثر بنانے اورضلعی پولیس کو ٹینکرمافیا کیخلاف ضلعی انتظامیہ کے احکامات ہر عملدرآمد یقینی بنانے کیلئے میکانزم مرتب کیا گیا ڈپٹی کمشنر منصورقاضی نے ریگولربیسز پر آہریشن جاری رکھنے کے احکامات بھی جاری کرتے ہوئے کہا کہ وہ پانی بحران سے نمٹنے اورپانی چوروں کیخلاف کریک ڈاﺅن مہم کی مانیٹرنگ کرینگے ضلع حب کے عوام صنعتکاروں شہری ایریاز اور زمینداروں کو پانی فراہمی ممکن بناءجائیگی ڈپٹی کمشنر حب کی سربراہی میں منعقدہ میٹنگ میں زمینداران نمائندگان رفیق سیاہ پادگل حسن محمدحسنی ایریگیشن ایکسئن انجینئر جنید گچکی ایس ڈی او آصف عمرانی ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر حب علی رضا کھوسہ شریک ہوئے اجلاس میں ایریگیشن افسران اورزمیندارنمائندوں کی مشاورت سے ساکران کے کاشتکاروں کی ضروریات کیمطابق پانی فراہمی اوروارہ بندی کا فیصلہ کیاگیا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر1203/2025
صحبت18فروری ۔ . ڈپٹی کمشنر فریدہ ترین کے احکامات پر اسٹنٹ کمشنر صحبت پور سیف الدین کھوسہ،و دیگر ضلعی انتظامیہ ،محکمہ ایجوکیشن و دیگر آفیسران کی سخت نگرانی میں جاری ہیں اسٹنٹ کمشنر سیف الدین کھوسہ نے صبح اور شام کے اوقات میں جاری مختلف امتحانی سینٹرز کا اچانک دورہ کیا جن میں،گورنمنٹ بوائیز ہائی سکول بھنڈ شریف ،گورنمنٹ گرلز اینڈ بوائیز ہائی سکول صحبت پور:نور پور،آدم پور امتحانی حال شامل تھے اس موقع پر سینٹرز کے سپریڈنٹس،تحصیلدار حزب اللہ کھوسہ،تحصیلدار محمد امین کھوسہ،نائب تحصیلدار حبیب اللہ محمد حسنی نے تفصیلات سے آگاھ کیا اسٹنٹ کمشنر کا کہنا تھا کہ یہ ایک اہم وقت ہوتا ہے طلباء کے لیے اور ان کے مستقبل کا فیصلہ کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ امتحانات کو منصفانہ اور شفاف بنانے کے لیے کئی اقدامات کیے گئے ہیں مختلف امتحانی مراکز پر نگرانی کے لیے خصوصی ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں ان ٹیموں میں ماہرین تعلیم اور انتظامی آفسران شامل کئے گئے ہیں جو اس بات کو یقینی بناتے ہیں کہ امتحانات کے دوران کسی قسم کی بے ضابطگی نہ ہوامتحانی مراکز کی سیکورٹی کو بھی یقینی بنایا گیا ہے۔ پولیس اور دیگر سیکورٹی ادارے امتحانی مراکز کے ارد گرد گشت کر رہے ہیں تاکہ کسی ناخوشگوار واقعے سے بچا جا سکے نقل کو روکنے کے لیے سخت اقدامات کیے گئے ہیں۔ امتحانی ہالز میں موبائل فونز اور دیگر الیکٹرانک آلات لے جانے پر پابندی عائد ہے۔ اس کے علاوہ، نقل کرتے ہوئے پکڑے جانے والے طلبائ کے خلاف قانونی کارروائی بھی عمل میں لائی جارہی ہےاگر کسی طالب علم کو کوئی شکایت ہے تو وہ متعلقہ حکام سے رابطہ کر سکتا ہے۔ شکایات کے ازالے کے لیے ایک خصوصی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو فوری طور پر کارروائی کرتی ہے۔والدین کو بھی چاہیے کہ وہ اپنے بچوں کی حوصلہ افزائی کریں اور انہیں امتحانات کے لیے تیار کریں۔ والدین کو چاہیے کہ وہ بچوں کو پڑھنے کے لیے مناسب ماحول فراہم کریں اور ان کی ہر ممکن مدد کریں۔اساتذہ بھی امتحانات کے دوران اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ وہ طلباءکو امتحانات کے لیے تیار کرتے ہیں اور ان کی رہنمائی کرتے ہیں۔ اساتذہ کو چاہیے کہ وہ طلباء کو امتحانات کے بارے میں تمام ضروری معلومات فراہم کریںطلبائ کو بھی چاہیے کہ وہ محنت سے پڑھیں اور امتحانات میں کامیابی حاصل کرنے کے لیے کوشش کریں۔ طلباءکو چاہیے کہ وہ امتحانات کے دوران کسی قسم کی بے ضابطگی میں ملوث نہ ہوں۔ان تمام اقدامات کے نتیجے میں، امید ہے کہ اس سال کے سالانہ امتحانات بھی کامیابی سے ہمکنار ہوں گے اور طلباء اچھے نتائج حاصل کرنے میں کامیاب ہوں گے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر1204/2025
نصیرآباد18فروری ۔کمشنر نصیر آباد ڈویژن معین الرحمٰن خان سے آج محکمہ جنگلات کے ناظم سمندر خان کھوسہ و نائب ناظم جنگلات نعیم احمد لہڑی نے ملاقات کی انہوں نے اپنے محکمے کی کاوشوں و درپیش مسائل کے متعلق آگاہی فراہم کی جبکہ ریلوے ٹریک و نیشنل روڈ کے درمیان میں آنے والی زمین کو محکمہ جنگلات کے نام الاٹ کرنے کے حوالے سے بھی تفصیلی بات چیت کی کمشنر کو بتایا گیا کہ اس سلسلے میں ایم بی ار کے ہاں محکمہ جنگلات نے اسی زمین کی الاٹمنٹ کےلئے درخواست دائر کی ہے امید ہے کہ محکمہ جنگلات کو الاٹ کر دی جائے گی کیونکہ ویسٹ پاکستان رول 1963 کے تحت نیشنل ہائی وے اور ریلوے ٹریک کے درمیان آنے والی زمین محکمہ جنگلات کے نام الاٹ کر دی جاتی ہے اس لیے اس زمین کو محکمہ جنگلات کے نام نہ صرف الاٹمنٹ کی جائے بلکہ ان کا قبضہ بھی دلایا جائے کیونکہ عرصہ دراز سے لوگوں نے اس زمین پر ناجائیز قبضہ کیا ہوا ہے جو کہ محکمہ جنگلات کے حصے میں آتی ہے تاکہ اس زمین پر زیادہ سے زیادہ درخت لگانے کا آغاز شروع کیا جائے کمشنر آباد ڈویژن معین الرحمن خان نے محکمہ جنگلات کے افسران سے بات چیت کرتے ہوئے ہدایت کی کہ محکمہ جنگلات ماحولیاتی آلودگی کو کم کرنے کے لیے اہم کردار ادا کرتا ہے اس لیے محکمہ جنگلات کے افسران کو چاہیے کہ وہ زیادہ سے زیادہ درخت لگائیں اور لوگوں کو بھی اس طرف راغب کریں انہوں نے کہا ریلوے ٹریک اور روڈ کے درمیان آنے والی زمین کو الاٹ کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کی جائے گی اور اس سلسلے میں ضلعی انتظامیہ سے رابطہ کرکے ان کو حل کیا جائے، کمشنر نصیرآباد نے کہاکہ درختوں کی آبیاری کے لیے یہاں کی زمین زرخیز ھونے کے ساتھ ساتھ وافر مقدار میں دریائی پانی موجود رہتا ہے جو کہ درختوں کو بڑا کرنے میں مددگار ثابت ھوتا ھے انہوں نے مزید کہا کہ ، واٹر کورسوں اور نہروں کے کنارے پر درختوں کی آبیاری کی جائے نہ صرف یہی بلکہ ان کی نگہبانی بھی کی جائے تاکہ وہ پودے سے ایک درخت بن جائیں جس سے ماحولیاتی آلودگی کے خاتمے میں مدد مل سکے کمشنر نصیرآباد نے محکمہ جنگلات کے افسران پر زور دیا کہ وہ اپنے فرائض کی بجا آوری میں ہر ممکن کوشش کریں کوتاہی ہرگز نہ کریں بلکہ خلوص دل سے اپنے فرائض کی ادائیگی کو یقینی بنائیں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر1205/2025
دالبندین18فروری ۔ بوائز ڈگری کالج دالبندین میں اسپورٹس ویک اختتام پذیر ہو گیا۔ اختتامی پروگرام کے مہمان خصوصی کمانڈنٹ ایف سی سجاد علی اور ڈپٹی کمشنر چاغی عطاء المنعم تھے۔ ونر اور رنر و دیگر کھلاڑیوں میں انعامات اور نقدی تقسیم کی گئی۔ علاقائی معتبرین، افسران اور طلباءنے بھی شرکت کی۔کمانڈنٹ سجاد علی اور ڈپٹی کمشنر چاغی عطاء المنعم نے شرکاءسے خطاب کیا اور اسپورٹس ویک کی کامیابی پر ان کی حوصلہ افزائی کی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر 1206/2025
چمن18 فروری:اسسٹنٹ کمشنر چمن امتیاز علی بلوچ نے آج گورنمنٹ بوائز ماڈل ہائیر سیکنڈری سکول چمن میں قائم کردہ میٹرک کے امتحانی سنٹر کا دورہ کیا۔انہوں نے امتحانات کے انتظامات کا جائزہ لیا اور وہاں موجود عملے سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ تمام امتحانی عملہ نقل کی روک تھام کو یقینی بنائیں انہوں نے امتحانی سنٹر میں سیکورٹی کے انتظامات، امتحانی ہال کی صفائی ستھرائی پانی اور دیگر سہولیات کا جائزہ لیا۔ انہوں نے امتحانی عملے کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ طلباء کے ساتھ نرمی اور صیلہ رحمی سے پیش آئیں اور نقل کی روک تھام کےحوالےسے کسی قسم کی مصلحت پسندی کا مظاہرہ نہیں کیا جائے ۔اسسٹنٹ کمشنر نے مزید کہا کہ حکومت تعلیم کے فروغ کے لیے تمام وسائل بروئے کار لا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ طلباء کو پرسکون اور سازگار ماحول فراہم کرنا ہماری ذمہ داری ہے تاکہ وہ دلجمعی کے ساتھ اپنے پیپر حل کریں۔ اے سی چمن نے امتحانات کے دوران امتحانی مراکز کی ماحول اور امتحانی مراکز میں شفافیت پر اطمینان کا اظہار کیا۔
خبرنامہ نمبر 1207/2025
خضدار:خضدار میں امن وامان کی صورتحال پر اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس کی صدارت کمشنر قلات ڈویژن محمد نعیم خان بازئی نے کی۔اپوزیشن لیڈر بلوچستان اسمبلی میر یونس عزیز زہری رکن بلوچستان اسمبلی میر ظفر اللہ خان زہری کی اس اعلیٰ سطحی اجلاس میں خصوصی طور پر شرکت۔ اجلاس میں ڈی آئی جی خضدار رینج سہیل خالد ڈپٹی کمشنر خضدار یاسر اقبال دشتی ایس ایس پی خضدار جاوید احمد زہری ایف سی آفیسر لیفننٹ کرنل انجم ظہور اسسٹنٹ کمشنر خضدارعبدالحفیظ اسسٹنٹ کمشنر کرخ صادق حریفال اسسٹنٹ کمشنر نال ندیم اکرم آل پارٹیز شہری ایکشن کمیٹی کے چیئرمین ٹکری بشیراحمد جتک جنرل سیکریٹری عبدالقدیر زہری انجمن تاجران خضدار کے صدر حافظ حمیداللہ مینگل ترجمان آغا سمیع اللہ شاہ خضدار پریس کلب کے صدر عبداللہ شاہوانی و دیگر نے شرکت کی۔ اجلاس میں امن وامان کی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اور امن وامان کی بہتری کے لئے تجاویز دیئے گئے۔اپوزیشن لیڈر بلوچستان اسمبلی میر یونس عزیز زہری نے کہ دیر پا قیامِ امن کے حوالے سے عوام کی ہم سے اور قانون نافذ ادا کرنے والے اداروں سے بہت ساری امیدیں وابستہ ہیں اس حوالے سے تمام سیکورٹی اداروں کو اپنا کردارادا کرکے عوام کی جان ومال کی حفاظت کے لئے کمر بستہ رہنا چاہے تاجر برادری اور عام عوام الناس کی ترجیحات پر من و عن عمل پیر اہ ہو کر انہیں تحفظ کا احساس دینا چاہیئے۔انہوں نے کہاکہ ہمیں کسی کی بھی نیتوں پر شک نہیں ہے تاہم منیجمنٹ میں بہتری لانے کی اشد ضرورت ہے کوئی بھی سیکورٹی ادارہ ہو انہیں اپنے دائرہ اختیار سے باہر نہیں جانا چاہیے اور اپنی تمام تر ذمہ داری امن وامان کی بہتری پر فوکس کرنا چاہیے،سی ٹی ڈی اور سی آئی پولیس سے عوام الناس کو بہت ساری شکایتیں ہیں انہیں اپنی اصلاح کی ضرورت ہے ان سے متعلق شہریوں کو جو خدشات ہیں انہیں دور کردینے چاہیے۔انہوں نے کہاکہ کسی بھی قانون نافذ اداکرنے والے ادار میں تفریق نہیں کرنا چاہتے ہیں تاہم جب انہیں ذمہ داریوں کا احساس ہوگا اور عوام کی جان و مال کی حفاظت کے لئے سنجیدہ ہونگے تو اس کار کردگی پر ان کی حوصلہ افزائی بھی کی جائے گی اس کے لئے ضروری ہے کہ وہ اپنا کردار احسن انداز میں ادا کریں اور عوام کو یہ یقین دلائیں کہ فورس ان کی حفاظت کے لئے سنجیدہ ہے۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے رکن بلوچستان اسمبلی میر ظفر اللہ خان زہری نے کہ جب امن ہوگا تو لوگ پر سکون ہونگے لوگ آذادنہ ماحول میں معمولات زندگی سرانجام دیں گے ۔معیشت کی بہتری کا دارو مدار قیام امن پر ہے قانون نافذ ادا کرنے والے اداروں کے سربراہان و منتظمین کسی بھی ٹرانسفر پوسٹنگ کے خوف سے بالا تر ہو کر عوام کے تحفظ کے لئے اقدامات کریں اور کسی بھی فرد یا بااثر افراد کے لئے معاونت کا کردار ادا نہ کریں پولیس ہو یا لیویز یا دیگر قانون نافذ ادا کرنے والے ادارے وہ نیک نیتی اور اخلاص کے ساتھ اپنے فرائض سرانجام دیں تو اس سے امن وامان میں بہتری آئیگی اور جرائم پیشہ افراد کی حوصلہ شکنی ہوگی آج اگر عوام کو کوئی شکایت ہے تو اس کے لئے ضروری ہے کہ پولیس اور لیویز عوام کی اس شکایت کو دور کردیں اور عوام کی جان ومال کی حفاظت کے لئے مذید مستحکم انداز میں اپنا کردار ادا کریں۔ اجلاس سے آل پارٹیز شہری ایکشن کمیٹی خضدار کے چیئرمین ٹکری بشیراحمد جتک جنرل سیکریٹری عبدالقدیر زہری انجمن تاجرا ن خضدار کے صدر حافظ حمیداللہ مینگل سید سمیع اللہ شاہ اور خضدار پریس کلب کے صدر عبداللہ شاہوانی نے بھی اظہارِ خیال کیا اورامن وامان کے حوالے سے اپنے خدشات کا اظہار کیااور تجاویز پیش کیئے۔ اجلاس سے بات چیت کرتے ہوئے ایس ایس پی خضدار جاوید احمد زہری نے کہ اگر کوئی واقعہ ہوتا ہے تو اس کے بعد پولیس اپنا کردار ادا کرتی ہے گزشتہ روز اگر چوری اور ڈکیتی کا واقعہ پیش آیا تھا تو اس کے بعد پولیس نے اپنا کردار بھی نبہایا اور قریباً 9 افراد کو گرفتار کرلیا گیا جن سے دو موٹرسائیکلز اور مسروقہ سامان برآمد کر لیئے گئے پولیس مذید اپنی اصلاح کریگی اور عوام کو تحفظ کا احساس دلائے گی۔ڈی آئی جی خضدار رینج سہیل خالد کا کہنا تھاکہ آج کے اجلاس میں سیاسی اسٹیک ہولڈرز اور عوامی نمائندوں نے جو گفتگو کی ہے اس کو پولیس سنجیدگی سے لینے کی کوشش کریگی اور ہماری آئندہ مستقبل کے لئے کوشش ہوگی کہ عوام کو مذید بہتر انداز میں تحفظ کا احساس دلائیں ان کی جان و مال کی حفاظت کی جائے تاجروں کو پرامن ماحول فراہم کیا جائے میں اس اجلاس کی توسط سے یہ یقین دلا تا ہوں کہ جو پولیس والا صحیح کار کردگی دکھائے گی اس کی حوصلہ افزائی کی جائیگی اور جو کوتاہی برتے گی اس کو معطل کیا جائیگا،ہم عوام کی خدمت کے لئے بیٹھے ہیں اور اگر عوام کو کوئی تکلیف پہنچتی ہے تو ہمارا یہ فرض بنتا ہے کہ عوام یا تاجروں کی پریشانی اور تکلیف کو دور کردیں ان کا کہنا تھاکہ ڈویژنل سطح پر ٹرانسفر پوسٹنگ معمول کا حصہ ہے اگر کسی انسپکٹر یا سب انسپکٹر کی خضدار کو ضرورت ہوگی تواس کی ٹرانسفرخضدار میں کردی جائیگی ڈی آئی جی خضدار رینج کا کہنا تھاکہ سی آئی اے کا کام کسٹم کی ذمہ داری سنبھالنا نہیں بلکہ ان کو اپنے فیلڈ میں متحرک ہو کر عوام کی حفاظت کرنی ہے سی آئی اے کو اس کا پابند بنا یا جائے گا کہ وہ اپنے ڈومین میں رہیں اور کارکردگی دکھائیں۔ اجلاس سے اختتامی خطا ب کرتے ہوئے کمشنر قلات ڈویژں محمد نعیم خان بازئی نے کہ عوام کی جانب سے شکایات کا اظہا ر ان کا بنیادی حق ہے ہم عوام کی خدمت کے لئے بیٹھے ہیں اور اس خدمت پر ہم فخر محسوس کرتے ہیں۔ہمیں اس بات کا احساس ہے کہ عوام کو سیکورٹی کے جو مسائل درپیش ہیں ان مسائل کا خاتمہ ہونا چاہیے سیکورٹی اداروں کو مذید موثر انداز میں عوام کی جان ومال کی حفاظت کے لئے کمربستہ ہونا چاہیے اس کے لئے کوششیں بھی کی جارہی ہے۔ پولیس اور لیویز و دیگر سیکورٹی ادارے عوامی نمائندوں سیاسی اسٹیک ہولڈرز اور تاجر برادری کے تعاون سے قیام امن میں مذید بہتری لانے کی کوشش کریں گے،انہوں نے کہاکہ ہمارا صوبہ اور ڈویژن پر جس طرح کے حالات گزر رہاہے اس کا ہم سب کو ادراک ہے قانون نافذ ادا کرنے والے ادارے مسلسل کوششوں میں ہیں کہ عوام کو تحفظ دیا جائے قومی شاہراہوں کو محفوظ بنایا جائے یقینا عوام کے روزگار اور معیشت میں استحکام لانا امن وامان کی بہتری سے وابستہ ہے اور اس حوالے سے مذید موثراقدامات عمل میں لائے جائیں گے۔
خبرنامہ نمبر 1208/2025
کوئٹہ18 فروری: ڈائریکٹر جنرل کیو ڈی اے عسکر خان نے کہا ہے کہ شجر کاری مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا جائے۔درخت قدرتی حسن اور وسائل کے تحفظ کا اہم پہلو ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز کیو ڈی اے آفس میں شجر کاری مہم کے سلسلے میں درخت لگانے کے موقع پر کہی ۔انہوں نے کہا ہے کہ بڑھتے ماحولیاتی مسائل کے پیشِ نظر شجر کاری کی اہمیت اور بھی بڑھ گئی، رسول اللہ ﷺ نے بھی درخت لگانے کی ترغیب دی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے کُل رقبہ کا صرف 5 فیصد حصہ جنگلات سے ڈھکا ہوا ہے، لکڑی کی بڑھتی مانگ اور دیگر زمینی استعمال کے باعث جنگلات پر شدید دباؤ ہے۔انہوں نے کہا کہ جنگلات کا فروغ حکومتی ایجنڈے میں اولین ترجیح ہے، زیادہ سے زیادہ درخت لگا کر ملک میں جنگلات کے فروغ کا قومی مقصد حاصل کیا جا سکے گا۔ سیکرٹری کیو ڈی اے عبدالناصر کاکڑ ڈائریکٹرفنانس عصمت اللہ ڈائریکٹر اسٹیٹ عبدالکریم اور ڈپٹی ڈائریکٹر میونسپل فنکشنز عبدالغفورنے بھی پودے لگائے۔
خبرنامہ نمبر 1209/2025
کوئٹہ 18 فروری:ڈائریکٹر جنرل کیو ڈی اے عسکر خان نے کہا ہے کہ شجر کاری مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا جائے۔درخت قدرتی حسن اور وسائل کے تحفظ کا اہم پہلو ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز کیو ڈی اے آفس میں شجر کاری مہم کے سلسلے میں درخت لگانے کے موقع پر کہی ۔انہوں نے کہا ہے کہ بڑھتے ماحولیاتی مسائل کے پیشِ نظر شجر کاری کی اہمیت اور بھی بڑھ گئی، رسول اللہ ﷺ نے بھی درخت لگانے کی ترغیب دی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے کُل رقبہ کا صرف 5 فیصد حصہ جنگلات سے ڈھکا ہوا ہے، لکڑی کی بڑھتی مانگ اور دیگر زمینی استعمال کے باعث جنگلات پر شدید دباؤ ہے۔انہوں نے کہا کہ جنگلات کا فروغ حکومتی ایجنڈے میں اولین ترجیح ہے، زیادہ سے زیادہ درخت لگا کر ملک میں جنگلات کے فروغ کا قومی مقصد حاصل کیا جا سکے گا۔ سیکرٹری کیو ڈی اے عبدالناصر کاکڑ ڈائریکٹرفنانس عصمت اللہ ڈائریکٹر اسٹیٹ عبدالکریم اور ڈپٹی ڈائریکٹر میونسپل فنکشنز عبدالغفورنے بھی پودے لگائے۔
خبرنامہ نمبر 1210/2025
لورالائی 18جنوری: ڈپٹی کمشنر لورالائی میران بلوچ کی ہدایت پر اسٹنٹ کمشنر اجمل خان مندوخیل کا گورنمنٹ بوائز ڈگری کالج لورالائی اور گورنمنٹ بوائز ہائی سکول لورالائی اور ڈویژنل پبلک اسکول کے امتحانی سنٹر ز کا جائزہ۔اسٹنٹ کمشنر لورالائی اجمل خان مندوخیل نے آج گورنمنٹ بوائز ڈگری کالج، گورنمنٹ بوائز ہائی سکول لورالائی اور ڈویژنل پبلک اسکول میں قائم کردہ امتحانی سنٹرز کا دورہ کیا۔
انہوں نے امتحانات کے انتظامات کا جائزہ لیا اور وہاں موجود عملے سے بات چیت کی۔اسٹنٹ کمشنر نے امتحانی سنٹرز میں سیکورٹی کے انتظامات، امیدواروں کے بیٹھنے کے انتظامات ، پانی اور دیگر سہولیات کا جائزہ لیا۔ انہوں نے امتحانی عملے کو ہدایت کی کہ وہ امتحانات کو شفاف اور منصفانہ طریقے سے کرانے کے لیے تمام ضروری اقدامات کریں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ کسی بھی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔اسٹنٹ کمشنر اجمل مندوخیل نے مزید کہا کہ حکومت تعلیم کے فروغ کے لیے تمام وسائل بروئے کار لا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امتحانات کو شفاف اور منصفانہ طریقے سے کرانا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے کہا کہ طلباء کو پرسکون اور سازگار ماحول فراہم کرنا ضروری ہے تاکہ وہ بغیر کسی خوف کے امتحانات میں شرکت کر سکیں۔اس موقع پر ڈسڑکٹ لائیوسٹاک آفیسر ڈاکٹرمحمد رحیم نیازی،بابو عبدالمنان اتمانخیل اور دیگر امتحانی عملے کے ارکان بھی موجود تھے۔
خبرنامہ نمبر 1211/2025
کوئٹہ 18 فروری: گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل نے کہا کہ انقلابی سیاست اور عوام دوست پالیسیوں کا حقیقی راز ایک عادلانہ معاشی نظام میں پنہاں ہے اور مضبوط معیشت کی توسط سے ہی حقیقی سیاست آگے بڑھتی رہتی ہے. ضروری ہے کہ بلوچستان کیلئے ایک روشن معاشی مستقبل کی تشکیل کریں ایک ایسا مستقبل جہاں ہر شہری کو آگے بڑھنے کیلئے مواقع، وسائل اور سہولیات تک رسائی حاصل ہو ۔ انہوں نے کہا کہ معاشی پالیسیوں کو تشکیل دیکر ہم عوامی مفادات اور ترجیحات کو یقینی بنا سکتے ہیں، بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنا سکتے ہیں اور اچھی طرز حکمرانی کے فوائد سے عوام مستفید کر سکتے ہیں. یہ بات انہوں نے صوبائی وزیر خزانہ میر شعیب نوشیروانی کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کئی. اس موقع پر گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل نے کہا کہ ایک ایسے خوشحال اور ترقی یافتہ بلوچستان کے خواب کو شرمندہ تعبیر کریں جہاں ہر شہری کو ترقی کی منازل طے کرنے کا موقع ملے، لوگوں کو اپنی زندگیوں میں معاشی آسودگی میسر ہو. انہوں نے کہا کہ ایک مضبوط معیشت خوشحال معاشرے کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے۔ جب لوگ معاشی طور پر خودمختار بن جاتے ہیں تو وہ اپنے حقوق اور اختیارات کا بہترین استعمال کرنے اور اپنی زندگی کے بارے میں باخبر فیصلے کرنے کے قابل بن جاتے ہیں۔ ہم تعمیری تبدیلی لانے کیلئے تعاون اور باہمی افہام و تفہیم کی طاقت پر یقین رکھتے ہیں۔ مشترکہ کاوشوں سے ہم ایک ترقی کرتی ہوئی معیشت بنا سکتے ہیں.
خبرنامہ نمبر 1212/2015
اوتھل 18فروری : ڈپٹی کمشنر لسبیلہ حمیرہ بلوچ نے منگل کے روز گورنمنٹ گرلز ہائی اسکول اور گورنمنٹ بوائز ہائی اسکول اوتھل کے میٹرک امتحانی مراکز کا دورہ کیا اور امتحانی عمل کا جائزہ لیا انہوں نے مختلف کمروں کا معائنہ کرتے ہوئے امتحانی شفافیت اور نظم و ضبط کو یقینی بنانے کے لیے سخت ہدایات جاری کیں ڈپٹی کمشنر لسبیلہ نے امتحانی مراکز میں نگرانی کے عمل کا بغور جائزہ لیا اور امتحانی عملے کو امتحانات کے دوران نقل کے مکمل خاتمے کے لیے مزید مستعدی سے کام کرنے کی ہدایت کی انہوں نے طلبہ سے گفتگو کرتے ہوئے ان پر زور دیا کہ وہ اپنی محنت اور قابلیت پر بھروسہ کریں اور نقل جیسے غیر قانونی ذرائع پر انحصار نہ کریں ڈپٹی کمشنر حمیرہ بلوچ نے کہا کہ تعلیم کسی بھی قوم کی ترقی کا بنیادی ستون ہے اور امتحانات میں شفافیت اور میرٹ کو یقینی بنانا ہماری اولین ترجیح ہے نقل کا رجحان تعلیمی معیار کو بری طرح متاثر کرتا ہے اور اس کے مکمل خاتمے کے لیے ضلع بھر میں سخت اقدامات کیے جا رہے ہیں انہوں نے کہا کہ حکومت بلوچستان کی ہدایات کے تحت تمام امتحانی مراکز میں سخت مانیٹرنگ کی جا رہی ہے اور نقل مافیاء کے خلاف زیرو ٹالرینس پالیسی اپنائی گئی ہے اگر کسی کو امتحانی ضوابط کی خلاف ورزی میں ملوث پایا گیا تو اس کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی ڈپٹی کمشنر نے امتحانی عملے کو تاکید کی کہ وہ اپنی ذمہ داریوں کو ایمانداری اور دیانتداری کے ساتھ نبھائیں اس سلسلے میں کسی بھی قسم کی کوتاہی یا بے ضابطگی برداشت نہیں کی جائے گی انہوں نے کہا کہ نقل کے خاتمے کے لیے والدین، اساتذہ اور معاشرے کے تمام طبقات کو مل کر کردار ادا کرنا ہوگا تاکہ طلبہ کی حقیقی صلاحیتوں کو اجاگر کیا جا سکے ڈپٹی کمشنر لسبیلہ نے طلبہ کو نصیحت کرتے ہوئے کہا کہ سخت محنت اور ایمانداری ہی کامیابی کی کنجی ہے طلبہ کو نقل جیسے منفی رجحانات سے گریز کرنا چاہیے انہوں نے کہا کہ حکومت بلوچستان نوجوان نسل کو معیاری تعلیم اور بہتر تعلیمی مواقع فراہم کرنے کے لیے بھرپور کوشش کر رہی ہے اور اس حوالے سے تمام وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں انہوں نے امتحانی عملے، اساتذہ اور والدین پر زور دیا کہ وہ طلبہ کی تعلیمی بہتری کے لیے اپنا کردار ادا کریں تاکہ وہ اپنی محنت کے بل بوتے پر کامیابی حاصل کر سکیں اور بلوچستان کا نام روشن کریں۔
خبرنامہ نمبر 1213/2025
اسلام آباد ، 18 فروری
وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ پاکستان کی معیشت میں بلوچستان کلیدی کردار ادا کر رہا ہے اور علاقائی ترقی میں اس کی اہمیت مزید بڑھ رہی ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو یہاں اسلام آباد میں منعقدہ “علاقائی رابطہ اور پاکستان میں ابھرتے ہوئے مواقع” کے موضوع پر بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر صدر پاکستان آصف علی زرداری، پاک چائنہ انسٹی ٹیوٹ کے چئیرمین سینیٹر مشاہد حسین سید اور دیگر اعلیٰ شخصیات بھی موجود تھیں وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان کا جغرافیائی اور تزویراتی محل وقوع اسے خطے میں ایک نئے جیو اکنامک دور کے مرکز میں لا کھڑا کرتا ہے صدیوں سے پاکستان کا خطہ تجارتی، ثقافتی اور فکری تبادلوں کا مرکز رہا ہے جو مشرق اور مغرب کے درمیان ایک پل کا کردار ادا کرتا رہا ہے انہوں نے کہا کہ آج جب دنیا مزید گہرے اقتصادی تعلقات اور انضمام کی طرف بڑھ رہی ہے پاکستان ایک بار پھر اپنی تاریخی ذمہ داری نبھانے کے لیے تیار ہے تاکہ پرامن تجارت، ثقافتی تبادلے اور اجتماعی ترقی کو فروغ دیا جا سکے میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ بلوچستان پاکستان کی اقتصادی ترقی میں بنیادی حیثیت رکھتا ہے گوادر پورٹ کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ یہ بندرگاہ خطے کی سب سے بڑی تجارتی راہداری بننے کی صلاحیت رکھتی ہے جدید بندرگاہ کی مطابقت کے تحت انفراسٹرکچر، اعلیٰ درجے کی لاجسٹک سہولیات اور کثیر الجہتی مواصلاتی روابط کے ذریعے گوادر نہ صرف پاکستان کو عالمی منڈیوں سے جوڑے گا بلکہ ہمسایہ ممالک کے لیے بھی سمندری تجارت کے ایک اہم دروازے کے طور پر کام کرے گا وزیر اعلیٰ بلوچستان نے چین، پاکستان اقتصادی راہداری کو پاکستان اور چین کے درمیان گہرے دوستانہ تعلقات اور باہمی اعتماد کی علامت قرار دیتے ہوئے کہا کہ سی پیک صرف ایک بنیادی ڈھانچے کا منصوبہ نہیں بلکہ پاکستان کے عوام کے لیے امید کی کرن ہے خاص طور پر بلوچستان کے لوگوں کے لیے جہاں نئے روزگار کے مواقع ہنر مندی کی تربیت اور کاروباری مواقع تیزی سے حقیقت بنتے جا رہے ہیں وہاں گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی حالیہ تکمیل چین کا تحفہ ہے جو علاقائی رابطوں کو مزید وسعت دے گا اور سرمایہ کاری کے نئے دروازے کھولے گاوزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے سی پیک کے تصور ، آغاز اور نفاذ میں صدر مملکت آصف علی زرداری کے کردار کو سراہتے ہوئے بلوچستان کی ترقی کے لئے ان کی کاوشوں دلچسپی اور اقدامات پر خراج تحسین پیش کیا انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ایسے بڑے ترقیاتی منصوبے امن اور استحکام کے بغیر ممکن نہیں اس تناظر میں بلوچستان حکومت امن و امان، گورننس اور عوامی فلاح و بہبود کے لیے عملی اقدامات کر رہی ہے انہوں نے کہا کہ حقیقی ترقی اسی وقت ممکن ہوتی ہے جب عوام کو ترقیاتی عمل میں شمولیت کا حقیقی احساس ہو اور حکومت کی ترجیح عوام کی معاشی اور سماجی ترقی ہو، میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ پاکستان شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے ذریعے علاقائی اقتصادی ترقی، توانائی تعاون اور مشترکہ سیکیورٹی اقدامات میں مؤثر کردار ادا کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر خطے کے ممالک اپنے وسائل کو یکجا کریں اور مشترکہ مقاصد کے لیے مل کر کام کریں تو ایس سی او پورے خطے میں ترقی و استحکام کے ایک موثر پلیٹ فارم ثابت ہوسکتی ہے وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ بلوچستان حکومت شفاف پالیسیوں، شفاف ترقیاتی عمل اور منصفانہ مواقع کی فراہمی کو یقینی بنا رہی ہے تاکہ ترقی کے ثمرات عام آدمی تک پہنچ سکیں انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے دور دراز علاقوں کے شہریوں کو تعلیم، صحت اور بنیادی سہولیات تک مکمل رسائی کی فراہمی کے لئے کام کررہے ہیں تاکہ وہ قومی ترقی میں مؤثر کردار ادا کر سکیں میر سرفراز بگٹی نے پاکستان چین انسٹی ٹیوٹ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ایسے فورمز ہمیں خطے کی بے پناہ اقتصادی اور تجارتی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے میں مدد دیتے ہیں انہوں نے امید ظاہر کی کہ پاکستان اس کے ہمسایہ ممالک اور خطے کے عوام مشترکہ ترقی اور خوشحالی کے سفر کو مل کر آگے بڑھائیں گے ہم ترقی کی راہ پر ثابت قدم ہیں اور ہمیں یقین ہے کہ باہمی اتحاد، شراکت داری اور باہمی احترام کے ذریعے ہم ایک خوشحال مستقبل کی بنیاد رکھ سکتے ہیں۔
خبرنامہ نمبر 1214/2025
چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان سے یورپی یونین کے سربراہ برائے تعاون جیروئن ولیمز کی قیادت میں وفد نے ملاقات کی۔ ملاقات میں دو طرفہ تعلقات، بلوچستان کے ترقیاتی ترجیحات اور یورپی یونین کے تعاون سے متعلق باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر چیف سیکرٹری نے کہا کہ یورپی یونین نے ہمیشہ پاکستان کو مختلف شعبوں میں تعاون فراہم کیا ہے اور یورپی یونین کے تعاون کو سراہتے ہیں۔ صوبائی حکومت اسکل ڈیویلپمنٹ پر توجہ دے رہی ہے۔ B-TEVTA کے ذریعے 30,000 نوجوانوں کو بیرون ملک ملازمتوں کے لیے تربیت دینے کا منصوبہ تیار کیا گیاہے۔ اس منصوبہ کو شروع کرنے سے معاشی ترقی، روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور غربت کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔ جیروئن ولیمز نے کہا کہ گلوبل گیٹ وے انیشیٹو یوروپی یونین کی طرف سے دنیا بھر میں بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں میں سرمایہ کاری کرنے کی حکمت عملی ہے۔ ملاقات میں یورپی یونین (EU) کے مالی تعاون اور GIZ کے ٹیکنیکل اینڈ ووکیشنل ایجوکیشن اینڈ ٹریننگ سیکٹر سپورٹ پروگرام کے تعاون پر بات ہوئی۔ ملاقات میں مشترکہ اقدامات پر تعاون کے عزم کا اعادہ ظاہر کیا گیا ۔
خبرنامہ نمبر 1215/2025
کوئٹہ۔ 18 فروری:نیشنل ویلفیئر آرگنائزیشن ( این ۔جی۔او) نے محکمہ آبپاشی حکومت بلوچستان کو مفت سروے ایکویپمنٹ ، سٹونیکس اٹلی ٹوٹل اسٹیشن اور سافٹ وئیر فراہم کردیے۔ اس تقریب کی صدارت صوبائی وزیر آبپاشی میر صادق عمرانی نے کی۔ جبکہ سیکریٹری ایریگیشن بلوچستان نے بطور اعزازی مہمان شرکت کی۔ تقریب میں ریوائول آف بلوچستان واٹر ریسورس پروگرام ٹیکنیکل اسسٹنٹ کے عملے نے بھی شرکت کی۔ یہ ادارہ یورپئین یونین فنڈڈ گرانٹ کے تحت بلوچستان میں سروے ایکویپمنٹ ، ٹوٹل اسٹیشن اور سافٹ وئیرپر بغیر کسی معاوضہ کے ٹریننگ فراہم کر رہا ہے۔ اس ادارے بلوچستان کے اور بھی محکموں جن میں شامل ڈی۔او۔ ایل، ڈی ۔او۔اے۔سی،پی۔ایچ۔ای۔ڈی، کیو۔واسا،پی۔سی۔آر۔ڈبلیو۔آر، اور بیوٹیمز کے انجینئر کو انکی صلاحیت بڑھاتے ہوئے ٹریننگ فراہم کی ہے۔ جس میں ایریگیشن ڈیپارٹمنٹ کو جدید ڈیزائننگ کی ٹریننگ سے مستفید کیا گیا۔
ڈی۔او۔ ایل ۔ کے گیارہ اور مختلف محکموں کے پندرہ انجینئر ز کو دسمبر 2024 میں ٹریننگ دی گئی۔نیشنل ویلفیئر آرگنائزیشن کی طرف سے حکومت بلوچستان کو جو ٹوٹل اسٹیشن اور سافٹ وئیر بطور ڈونیشن فراہم کئے گئے ہیں۔ وہ اس ٹریننگ کی عدم موجودگی میں کسی اہمیت کے حامل نہ تھے۔ تمام شرکاء اور حکومت بلوچستان نے نیشنل ویلفیئر آرگنائزیشن اور آر۔بی۔ ڈبلیو۔آر۔پی۔ کی خدمات کو بے حد سراہا۔
خبرنامہ نمبر 1216/1015
گوادر: رکن صوبائی اسمبلی مولانا ہدایت الرحمان بلوچ اور ڈپٹی کمشنر حمود الرحمٰن نے یونیسیف ایجوکیشن سپورٹ پروگرام کے تحت اے ایل پی سنٹر کے ویکشنل ٹریڈ کے پاس طلباء و طالبات میں اسناد تقسیم کیے ۔ یونیسیف کے معاونت اور ایجوکیشن سپورٹ پروگرام کے تحت ALP ایکسیلیٹر لرننگ پروگرام مڈل کے بوٹ میکنگ ، کمپیوٹر کورس اور دستکاری کے سنٹروں میں 79 طلباء و طالبات نے کورس حاصل کی اور مستفید ہوئے۔
یاد رہے یہ وہ طلباء و طالبات ہیں جو کسی نہ کسی وجہ سے اسکولوں میں تعلیم حاصل کرنے سے محروم تھے اور اسکولوں میں داخل نہ ہوسکے یا آوٹ آف اسکول بچے تھے ، تو یونیسیف ایجوکیشن سپورٹ پروگرام نے گوادر کے مختلف علاقوں سے اے ایل پی اسکولز قائم کیے جہاں انہی بچوں کو اے ایل پی سنٹر میں پرائمری پاس کروایا اس کے بعد انہی بچوں کو اے ایل پی مڈل سنٹر میں مڈل پاس کرواکر پھر انہیں ویکشنل ٹریننگ دی اور آج یہی بچے اور بچیاں پرائمری سے لیکر مڈل کی تعلیم اور ویکشنل ٹریڈ کی مختلف ہنر حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ ڈپٹی کمشنر آفس گوادر میں بوٹ میکنگ اور کمپیوٹر کورس حاصل کرنے والے طلباء و طالبات میں MPA گوادر مولانا ہدایت الرحمن ، ڈپٹی کمشنر حمودالرحمن اور ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر زاہد حسین نے اسناد تقسیم کیے جبکہ ان کیساتھ یونیسیف ایجوکیشن سپورٹ پروگرام کے ضلعی پروگرام منیجر عادل نودیزی ، سی پی ڈی کے ضلعی ٹریننگ منیجر سقر ناصر ، ایجوکیشن کے نادل علی اور حفیظ اللہ نے شرکت کیا۔
خبرنامہ نمبر 1217/2025
استامحمد۔۔ڈپٹی کمشنر استامحمد ارشد حسین جمالی نے ضلع بھر کے مختلف امتحانی مراکز کا دورہ کیا دورے کے موقع پر انہوں نے ہدایت دی کہ نقل کے خلاف فوری کاروائی عمل میں لائی جائے اور ملوث بچوں کے خلاف سخت کاروائی کی جائے تاکہ نقل کی روک تھام کی جائے اس حوالے سے ضلع انتظامیہ کے مانیٹرز کی جانب سے بھی سرپرائز وزٹ کیے جائیں گے اگر کوئی بھی نقل میں ملوث پایا گیا تو متعلقہ سنٹر کے سپرینڈنٹ اور دیگر عملے کے خلاف سخت تادیبی کاروائی عمل میں لائی جائے گی انہوں نےکہا کہ ہم سب کو ملکر بچوں کو نقل کرنے کے بجائے بہتر تعلیم کے حصول کے لئے راغب کرنا ہوگا اور انہیں اپنی ذہنی صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کے لئے ترغیب دینا ھوگی.
خبرنامہ نمبر 1218/2025
استامحمد۔۔ڈپٹی کمشنر استامحمد ارشد حسین جمالی کی زیر صدارت پی پی ایچ ائی کی ماہانہ جائزہ اجلاس منعقد ھوا اجلاس میں ڈسٹرکٹ ہیلتھ افیسر ڈاکٹر امیر علی جمالی ایم ایس ڈاکٹر عبدالجبار سومرو پی پی ایچ آئی کے ڈسٹرکٹ سپورٹ مینیجر محمد عثمان جمالی، پی پی ایچ ائی کے ایگزیکٹو آفیسر صدام حسین ابڑو سمیت دیگر ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکل سٹاف شریک تھے اجلاس کے موقع پر ڈپٹی کمشنر کو تمام بیسک ہیلتھ یونٹس میں عوام کو دی جانے والی طبی سہولیات ادویات کی فراہمی اور درپیش مسائل کے متعلق تفصیل کے ساتھ آگاہی فراہم کی گئی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر ارشد حسین جمالی نے کہا کہ ضلع بھر میں بی ایچ یوز میں ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکل سٹاف کی حاضری کو ہر صورت یقینی بنایا جائے غیر حاضر عملے اور دیگر اسٹاف کے ساتھ کوئی نرم گوشہ نہیں رکھا جائے گا اور جو بھی لاپرواہی کے مرتکب پایا گیا اس کے خلاف سخت ایکشن لیں گے ہماری بھرپور کوشش رہے گی کہ تمام بیسک ہیلتھ یونٹس کے سرپرائز وزٹ کر کے تمام تر آگاہی حاصل کی جائے اور عوام کو جو مشکلات درپیش ہیں اس کے تدارک کے لیے ٹھوس بنیادوں پر اقدامات کیے جائیں بیسک ہیلتھ یونٹس میں ادویات کی کمی کسی صورت قبول نہیں کی جائے گی کیونکہ دیہی علاقوں کے لیے بیسک ہیلتھ یونٹس بہتر معنوں میں طبی امداد کی فراہمی کا موجب ہیں اس لیے ان یونٹس میں ادویات کی وافر مقدار میں دستیابی کو ہر صورت یقینی بنایا جائے.
خبرنامہ نمبر 1219/1015
کوئٹہ 18 فروری: صوبائی سیکرٹری کالجز، ہائیر و ٹیکنیکل ایجوکیشن صالح محمد بلوچ کی زیر صدارت محکمہ جاتی ترقیاتی منصوبوں کی پیشرفت اور نئے مالی سال کے لیے نئے منصوبوں کے حوالے سے ایک اہم اجلاس منعقد ہوا۔ اس اجلاس میں ایڈیشنل سیکرٹری عبدالمالک اچکزئی ، ڈائیریکٹر کالجز پروفیسر محمد حسین بلوچ، متعلقہ پراجیکٹ ڈائریکٹرز دیگر اسٹیک ہولڈرز نے شرکت کی۔ اجلاس کے دوران موجودہ ترقیاتی منصوبوں کی پیشرفت کے حوالے سے شرکاء کو آگاہ کیا گیا۔ صوبائی سیکرٹری نے زور دیا کہ تمام منصوبوں کو وقت پر مکمل کرنے کے لیے موثر نگرانی اور اقدامات کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیمی شعبے میں ترقیاتی منصوبوں کا مقصد معیار تعلیم کو بہتر بنانا اور طلباء کو جدید ٹیکنالوجی اور ہنر سے آراستہ کرنا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نئے مالی سال کے لیے نئے منصوبوں کے حوالے سے بھی اجلاس میں تفصیلی بحث ہوئی۔ صالح محمد بلوچ نے کہا کہ نئے منصوبوں کا انتخاب اور ان کی منظوری کے لیے شفافیت اور احتساب کو یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ نئے منصوبوں کا مقصد صوبے میں اعلیٰ تعلیم اور ٹیکنیکل ایجوکیشن کے شعبوں کو مزید بہتر بنانا ہے۔ اجلاس میں شرکاء نے موجودہ چیلنجز اور ان کے حل کے لیے تجاویز پیش کیں۔ صوبائی سیکرٹری نے تمام شرکاء کی کاوشوں کو سراہا اور کہا کہ محکمے کی کامیابی کے لیے ٹیم ورک اور مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے۔ سیکرٹری کالجز ہائیر و ٹیکنیکل ایجوکیشن صالح محمد بلوچ نے کہا کہ محکمہ جاتی ترقیاتی منصوبوں کی کامیابی صوبے کے تعلیمی نظام کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ تمام تر کوششیں طلباء کو بہتر تعلیمی سہولیات فراہم کرنے اور انہیں مستقبل کے چیلنجوں کے لیے تیار کرنے پر مرکوز ہونی چاہئیں۔
خبرنامہ نمبر 1220/2025
بلوچستان پولیس نے باکسر شعیب خان زہری کو اعزازی ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ڈی ایس پی) کے عہدے کے ساتھ اپنا خیر سگالی کا سفیرمقر ر کر دیاہے ۔منگل کے روز سینٹرل پولیس آفس کوئٹہ میں ایک پر وقار تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں آئی جی پولیس بلوچستان معظم جاہ انصاری اور ایڈیشنل آئی جی پولیس بلوچستان محمدسعیدوزیرنے باکسر شعیب خان زہری کواعزازی (ڈی ایس پی )کے رینک لگا ئے۔بلوچستان پولیس کے اعزازی ڈی ایس پی و خیر سگالی سفیر شعیب خان نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بطور سفیر بلوچستان پولیس سے منسلک ہونے پر فخر ہے، اور وہ بلوچستا ن پولیس کے خیر سگالی سفیرکے طور پر بلوچستان پولیس کے سافٹ امیج اور امن و امان کے قیام کے لئے اُن کی بیش بہا قربانیوں کو نہ صرف ملکی سطح بلکہ دنیا کے ہر فورم پر مشتہر کرنے کی بھر پور کو شش کرینگے ۔انہوں نے کہا کہ میں آئی جی پولیس بلوچستان کا شکریہ ادا کر تاہو جنہوں نے مجھے عزت بخشی ۔ میں اپنے تمام سپورٹرز کا بھی شکریہ ادا کر تا ہوں ۔ باکسنگ میچز میں میں آج تک ناقابل شکست رہا ہوں میرے انڈین حریف نے جب مجھے پُر جوش دیکھا تو وہ خوف کی وجہ سے بیمار ہو گیا۔ شعیب خان زہری کا کہنا تھا کہ ان کا اعزازی( ڈی ایس پی) بننا اور پولیس کی وردی پہننا فخر سمجھتے ہیں اور وہ بلوچستان پولیس کو اپنے ہر ممکن تعاون اور دستیابی کا یقین دلاتے ہیں۔ فورس کی خدمات پر روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے پولیس کو سلام پیش کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان پولیس عوام کے حقیقی ہیرو ہیں کیونکہ وہ انتہائی مشکل حالا ت میں اپنی ڈیوٹی سرانجام دے رہے ہیں اُن کی قربانیاں اس بات کا ثبوت ہے کہ وہ ملک و قوم کے امن و امان کی حفاظت کی خاطر اپنے کئے گئے حلف پر قائم ہیں ، اور میری خواہش ہے کہ میں پوری دنیا میں پاکستان کا پرچم لہراوں ۔ تقریب میں رکن اسمبلی ، ایمان پاکستان ٹرسٹ کی چیئرپرسن فرح عظیم شاہ ، صوبائی وزیرسپورٹس مینا مجید بلوچ ، سیکرٹری سپورٹس طارق قمر بلوچ، ایڈیشنل آئی جی پولیس بلوچستا ن محمد سعید وزیر ، ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی جاوید علی مہر ڈی آئی جیز ، اے آئی جیز پولیس کے دیگر اعلیٰ افسران سمیت سینئر صحافیوں اور پولیس شہدا کے خاندانوں نے شرکت کی ۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آئی جی پولیس بلوچستان معظم جاہ انصاری نے شعیب خان زہری کی خیر سگالی سفیر کے طور پر تقرری کو سراہا اور کہا کہ انہوں نے ملک کا نام بین الاقوامی سطح پر روشن کیانوجوانوں کو تکلید کر تے ہوئے کہا کہ معاشرے کا کارآمد شہر ی بننا ہو گا انہوں نے امید ظاہر کی شعیب خان زہری پولیس فورس کے امیج کو مزید بہتر بنانے کے لیے اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لائیں گے ۔آئی جی پولیس نے کہا کہ صوبے کے نواجوانوں میں قابلیت کی کوئی کمی نہیں بلکہ مواقعوں کی کمی ہے اگر انہیں موقع دیا جائے تو ملک کے دیگر صوبوں کے نوجوانوں سے کسی طرح کم نہیں ، ہمارے نوجوانوں نے زندگی کے ہر شعبے میں اپنی قابلیت منوائی ہے چاہیے وہ فورس کی ڈیوٹی ہو ،کھیل ہو، دُکھی انسانیت کے خدمت میں مصروف عمل ڈاکٹر ہوں ، صحافت کے شعبے سے وابستہ صحافی ہوں یا معاشرے کے دیگر شعبائے زندگی سے تعلق رکھنے والا صوبے کا کوئی بھی نوجوان قابلیت میں کسی سے کم نہیں ۔فورس کمانڈر نے اس امر کا اظہار کیا کہ ایک مہذب معاشرے کا قیام عمل میں لانے کیلئے ہم سب کو اپنا انفرادی اور اجتماعی کردار ادا کرنا ہو گا تا کہ وطن عزیز پاکستان کا نام روشن کر سکیں۔ خاص طور پرہماری نوجوان نسل نے اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے اس مشن میں ہمارا ساتھ دینا ہوگا اوربلوچستان پولیس خصوصی طور پرباکسنگ کے نوجوان باکسر شعیب خان زہری کا شکریہ ادا کرتے ہیں اور انہیں آج اپنا خیر سگالی کا سفیر مقرر کرنے پر انتہائی خوش ہے اس اُمید کے ساتھ کہ وہ بلوچستان پولیس کی سافٹ امیج کو دنیا بھر میں بھر پور طریقے سے مشتہر کرینگے۔آئی جی پولیس بلوچستان نے کہا کہ ہمارے لیے یہ بڑی فخر کی بات ہے کہ بلوچستان کے عظیم کھلاڑی کو پولیس کا حصہ بنایا ۔میں اُمید رکھتا ہوں کہ شعیب خان زہری بلوچستان پولیس کی ان تمام کا وشوں کی تشیہر و ترویج کے حوالے سے اپنا کردار ادا کریں گے تاکہ عوام میں بلوچستان پولیس کا سافٹ امیج کو تقویت مل سکے ۔انہوں نے یقین دلایا کہ اعزازی ڈی ایس پی شعیب خان کوبلوچستان پولیس کا فورم ہر وقت مہیا ہو گا اور بلوچستان پولیس اس امر کا بھی اعادہ کرتی ہے کہ شعیب خان اب سے بلوچستان پولیس کی فیملی کا حصہ ہیں ۔،بلوچستان پولیس عوام کے جان و مال کے تحفظ کے علاوہ مختلف کھیلوں کے لیے حکمت عملی اپناتے ہوئے بھر پور کوشش کر رہی ہے اور بلوچستان پولیس کی فٹبال ، باکسنگ سمیت متعدد کھیلوں کی 19 ٹیمیں موجود ہیں ہم فلاحی کاموں کے ساتھ کھیلوں کے فروغ کے لیے کام کرتے ہیں ۔آئی جی پولیس کا کہنا تھا کہ پولیس کا کام صر ف قانون پر عملدرآمد تک محدود نہیں بلکہ کمیونٹی پولیسنگ کے ذریعے تما م قانون پر عمل کرنے والے شہریوں کی زندگی کو آسان بننا ہے بلوچستان پولیس صنفی مساوات و امتزاج پر یقین رکھتی ہے اور ہم سمجھتے ہے کہ صوبے بلکہ ملک کی ترقی و خوشحالی کیلئے معاشرہ میں خواتین کے کردار سے انکار نہیں کیا جا سکتا۔ خواتین کو معاشرہ میں ہر ممکن مدد فراہم کرنے ساتھ ساتھ محکمہ میں بھی خواتین اہلکاروں کو ہر ممکن سہولیات کی فراہمی کیلئے بلوچستان پولیس کوشاں ہے اس وقت بلوچستان میں خواتین پولیس اہلکاروں کی تعداد 1 ہزار سے زائد ہو گئی ہیں اور حال ہی میں 3سو سے زائد خواتین ریکروٹس بھرتی کی گئی ہے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے رکن اسمبلی بلوچستان فٹ بال لیگ کی چیف آرگنائزر فرح عظیم شاہ نے کہا کہ کھیلوں کے میدان آباد کرنا ہمارا عزم ہے، کھیلوں کی سرگرمیوں سے نوجوانوں میں مثبت رجحان فروغ پاتاہے اور کھلاڑیوں کے حوصلے بلند ہوتے ہیں، ہمیں کھیلوں کے میدان آباد کرنے کیساتھ کھلاڑیوں کی فلاح و بہبود کے لئے بھی اقدامات کرنے ہوں گے۔صوبہ بلوچستان کے نوجوانوں میں ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں۔ حکومت کا عزم ہے کہ پسماندہ علاقوں کو بھی ترقی کی دوڑ میں شامل کیا جائے۔ نہ صرف ترقیاتی کام کرانا مقصد ہے بلکہ نوجوانوں کو مختلف مواقع فراہم کرنا تاکہ نوجوان اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرسکیں۔
اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی مشیر سپورٹس مینا مجید بلو چ نے کہا کہ بلوچستان کے حالات بہتر بنانے پر آئی جی پولیس کا شکریہ ادا کرتی ہوں کیونکہ باقی صوبوں کے بنسبت بلوچستان کے حالات صحیح نہیں ہے سخت حالات میں بھی پولیس کے جوان ہماری حفاظت کرتے ہیں ۔دہشت گردی کا خاتمہ کرنے کے لیے ہم نے سیکورٹی فورسز کا ساتھ دینا ہو گا بلوچستان پولیس کم وسائل میں امن و امان برقرار رکھنے میں کرادا ادا کر رہی ہے ۔دہشت گردی کے خلاف ہم سب کو مل کر متحد ہونا ہوگا ۔
خبرنامہ نمبر 1221/2025
کوئٹہ۔ 18 فروری:یونیورسٹی آف بلوچستان، کوئٹہ نے QS ایشین یونیورسٹی رینکنگز ساؤتھ ایشیا 2025 میں 278 واں نمبر حاصل کیا۔ یونیورسٹی آف بلوچستان نے Quacquarell Symonds ایشین یونیورسٹی رینکنگز ساؤتھ ایشیا 2025 میں نمایاں کامیابی حاصل کرتے ہوئے 278 ویں پوزیشن حاصل کی ہے اور ایشین یونیورسٹی رینکنگز کے بینڈ 851-900 میں جگہ بنائی ہے۔ یہ کامیابی اور اعزاز ہمارے تعلیمی معیار کی غیر متزلزل عزم اور ایک متحرک تعلیمی ماحول کے فروغ کے عزم کی عکاسی کرتے ہیں۔ ہم اپنے معزز فیکلٹی ممبران، معاون عملے اور محنتی طلبہ کے شکر گزار ہیں جن کی مسلسل محنت اور لگن کی بدولت یہ کامیابی حاصل ہوئی۔ ہم مل کر علم کو آگے بڑھا رہے ہیں اور معاشرے میں مثبت تبدیلی کے لیے کام کر رہے ہیں۔ QS ایشین یونیورسٹی رینکنگز، جو دنیا بھر میں اعلیٰ تعلیمی اداروں کے تجزیے کے لیے ایک معروف معیار ہے، یونیورسٹیوں کا مختلف معیارات پر جائزہ لیتی ہے۔ 2004 میں قائم ہونے والی QS ورلڈ یونیورسٹی رینکنگز کی پورٹ فولیو آج دنیا بھر میں یونیورسٹیوں کی عمدگی اور کارکردگی کے موازنہ کے لیے سب سے اہم ذریعہ بن چکی ہے۔ QS کی ویب سائٹ (https://www.topuniversities.com/universities/university-balochistan) پر مزید معلوماتحاصل کی جاسکتی ہیں۔ یونیورسٹی آف بلوچستان کے وائس چانسلر نے اس اعزاز پر بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ میرے لیے بے حد خوشی کی بات ہے کہ ہماری یونیورسٹی کو QS ایشین یونیورسٹی رینکنگز 2025: ساؤتھ ایشیا میں ریکگنائز کیا گیا ہے۔ یہ کامیابی ہمارے عزم کو ظاہر کرتی ہے کہ ہم اعلیٰ معیار کی تعلیم فراہم کرنے اور اہم تحقیقی تعاون کو فروغ دینے میں لگے ہوئے ہیں۔ یونیورسٹی آف بلوچستان تعلیمی بہتری، تحقیق، تعلیم اور جدت میں اہم کردار ادا کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
خبرنامہ نمبر 1222/2025
لسبیلہ 18 فروری:ڈسٹرکٹ کونسل ہال اوتھل میں میونسپل کمیٹی اوتھل کے تین وارڈز کے نومنتخب جنرل کونسلرز نصیر احمد لنگاہ، حبیب اللہ پیروانی خاص خیلی اور محمد رفیق مانڈڑہ کی حلف برداری کی پروقار تقریب منعقد ہوئی۔ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر لسبیلہ و ریٹرننگ آفیسر سراج احمد بلوچ نے نومنتخب کونسلرز سے حلف لیا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر لسبیلہ سراج احمد بلوچ نے نومنتخب کونسلرز کو مبارکباد پیش کی اور امید ظاہر کی کہ وہ عوامی فلاح و بہبود کے لیے اپنی ذمہ داریاں احسن طریقے سے انجام دیں گے۔ جبکہ نومنتخب جنرل کونسلرز نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ عوامی مسائل کے حل کے لیے بھرپور محنت کریں گے اور علاقے کی ترقی میں اپنا کردار ادا کریں گے۔ اس موقع پر وائس چیئرمین ڈسٹرکٹ کونسل لسبیلہ سردار عبدالرشید پھوراء سمیت علاقائی معززین شریک ہوئے۔
خبرنامہ نمبر 1223/2025
حب 18فروری: ایس ایس پی حب سید فاضل شاہ بخاری کے احکامات کی روشنی میں ایس ایچ او ہائیٹ انسپکٹر ملک عبدالجبار رونجھو کی قیادت میں پولیس ٹیم نے گزشتہ تین دنوں میں متعدد کامیاب کارروائیاں کیں۔پولیس ٹیم نے کراچی سے چوری شدہ موٹرسائیکل برآمد کر کے ملزم کو گرفتار کیا، جبکہ کرومائٹ سے لدا ہوا چھینا گیا ٹرک اور قیمتی پتھر بھی بازیاب کر لیا۔ علاوہ ازیں، مختلف مقدمات میں مطلوب 4 اشتہاری ملزمان کو بھی گرفتار کر لیا گیا۔ایس ایچ او ہائیٹ انسپکٹر عبدالجبار رونجھو کی تعیناتی کے بعد علاقے میں امن و امان کی صورتحال میں نمایاں بہتری دیکھنے میں آرہی ہے ضلعی پولیس حب دن رات محنت کر کے مجرموں کے خلاف کارروائیاں جاری رکھے ہوئیہیں، جس کے باعث عوام میں اطمینان اور تحفظ کا احساس بڑھ رہا ہے۔
خبرنامہ نمبر 1224/2025
سبی، 18 فروری: صوبائی وزیر انڈسٹریز اینڈ کامرس سردار کوہیار خان ڈومکی نے کہا ہے کہ سبی میلہ اپنی تاریخی اور ثقافتی حیثیت رکھتا ہے جو زمینداروں کسانوں اور گلہ بانی سے وابستہ افراد کے لیے ایک اہم موقع فراہم کرتا ہے ہر سال بڑی تعداد میں لوگ اپنے پالے ہوئے مویشی سبی میلے میں لاتے ہیں اور مناسب دام پر فروخت کرتے ہیں جس سے نہ صرف ان کی آمدنی میں اضافہ ہوتا ہے بلکہ صوبے میں گلہ بانی کے فروغ میں بھی مدد ملتی ہے انہوں نے کہا کہ رواں سال سبی میلے میں کروڑوں روپے کے جانوروں کی خرید و فروخت ہوئی جس کے مثبت اقتصادی اثرات مرتب ہوں گے۔ یہ میلہ نہ صرف مقامی معیشت کو مستحکم کرتا ہے بلکہ بلوچستان کے زرعی اور مالداری کے شعبے میں نئی راہیں بھی کھولتا ہے سردار کوہیار خان ڈومکی نے کہا کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان کی خصوصی ہدایت پر سبی میلے کو کامیاب اور پُرامن بنانے کے لیے خصوصی اقدامات کیے گئے انہوں نے کہا کہ سبی میلے کے کامیاب انعقاد پر کمشنر سبی ڈویژن، ڈپٹی کمشنر سبی، پولیس، بلوچستان کانسٹیبلری، ایف سی سمیت تمام سیکیورٹی ادارے اور سول انتظامیہ خراج تحسین کے مستحق ہیں جنہوں نے میلے کے دوران امن و امان برقرار رکھنے اور عوام کو بہتر سہولیات فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کیا انہوں نے کہا کہ سبی میلے کی کامیابی بلوچستان کی معاشی ترقی، ثقافتی روایات اور زمینداروں و مالداروں کی خوشحالی کا مظہر ہے اور آئندہ بھی اس کے شفاف انعقاد کو یقینی بنایا جائے گا تاکہ یہ میلہ اپنی تاریخی اہمیت کے ساتھ مزید ترقی کرے
خبرنامہ نمبر 1225/2025
خضدار18فروری:.خضدارکی زمین اور آب و ہوا زیتون Olive پستہ بادام ودیگر درخت کی کاشت کیلئے موزوں ترین ہے۔زیتون کا پھل زمانہ قدیم ہی سے صحت بخش اور مقدس سمجھاجاتا ہے۔ اس درخت کوقدیم یونان میں خوش حالی اور کام یابی کاموجب مانا جاتا ہے زیتون ایک چھوٹے درخت کے خاندان سے تعلق رکھنے والی نوع ہے زیتون کی بہت سی اقسام ہیں،جو ذائقیاور بناوٹ کیاعتبار سے منفرد اور حیثیت رکھتی ہیں۔حتٰی کہ اس کے تیل کا ذائقہ بھی اس پر منحصر ہے بلوچستان کا ماحول حالات زمین اورآب و ہوا زیتون کی کاشت کے لیے موزوں ہے خضدار، لورالائی میں زیتون کی پیدوار اورتیل کا تناسب %40 سے %45فی صد ریکارڈ ہواہے ان خیالات کااظہار ڈائریکٹرہارٹیکلچر ریسرچ انسٹیوٹ باغبانہ خضدار پرنسپل سائنٹفیک آفیسراحمد عزیز کرد باغبانہ میں سائنٹفک آفیسران اور اسٹاف سے گفتگو کرتے ہوئے کیا احمد عزیرکردکا مزید کہنا تھاخضدار اور لورالائی میں بہت جلددوسے تین قسم کے زیتون کی پیدوار تیزی سیبڑھارہے ہیں اور اسکے علاوہ واشک،خاران،نوشکی،دالبندین، پنجگورخضدار اور دیگر علاقوں میں زیتون کی کاشت کے وسیع امکانات موجود ہیں، تو ان علاقوں میں کاشت شروع کرنے اور بڑھانے کی پلاننگ ہے۔انہوں نے کہاخضدار ہارٹیکلچرریسرچ سینٹر باغبانہ اور لورالائی میں تو پہلے ہی سے نرسریاں موجود ہیں،جو سالانہ لاکھوں کے قریب پودے تیار کرکے زمین داروں کو فراہم کررہی ہیں اس متعلق وفاقی حکومت نے بھی بلوچستان کے 16 اضلاع میں زیتون کے باغات کی کاشت اورزیتون کے تیل کی پیداوار، پراسیسنگ کی سہولتوں میں اضافے کا منصوبہ بنایاہے‘محکمہ زراعت کا ریسرچ وِنگ خطّے میں آئے دن خشک سالی کے مسئلے کو سامنے رکھتے ہوئے ہر قسم کی فصلوں،خصوصاً زیتون کے باغات کی کاشت کے لیے کسانوں کو ترغیب دے رہا ہے۔انہوں نے کہا پاکستان ایگریکلچر ریسرچ کونسل (پی اے آر سی) نے شجرکاری مہم کے ایک حصّے کے طور پر بلوچستان میں زیتون کیلاکھوں پودے لگائے ہیں اور عوام زیتون کی کاشت کو بڑھا کر اپنے بہترمسقبل کو روشناس کریں۔ اس موقع پر سینئرسائنٹفک آفیسر عبدالقادر بلوچ، سائنٹفیک آفیسر نذیراحمد زہری، سائنٹفک آفیسر صبغت اللہ گرگناڑی، سپریٹنڈنٹ حفیظ اللہ میروانی،منیراحمدزہری ودیگراسٹاف بڑی تعداد میں موجود تھے۔
خبرنامہ نمبر 1226/2025
چمن 18فروری: ڈپٹی کمشنر چمن حبیب احمد بنگلزئی نے آج چمن میں جاری میٹرک کے سالانہ امتحانات کے دوران امتحانی مراکز کا اچانک دورہ کیا اور امتحانی عمل کا جائزہ لیا انہوں نے امتحانی عملے کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ نقل کی روکھ تھام کو ہر حال میں یقینی بنایا جائے ڈی سی نے امتحانی مراکز میں نگرانی کے عمل کا بغور جائزہ لیا انہوں نے پیپر دینے والے طلباء پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی محنت قابلیت اور صلاحیت کو بروئے لاتے ہوئے اپنے پیپر حل کریں اور تمام طلباء اس بات کو ذہن نشین کر لیں کہ آج کی جدید دنیا میں طلباء کو اپنی قابلیت ہی کی بنیاد پر اور جدید علم حاصل کیے بغیر نہ ہی نوکری مل سکتی ہے اور نہ ہی محنت کے بغیر کوئی روزگار حاصل ہو سکتا ہے لہذا سٹوڈنٹس اپنے پڑھائی اور تعلیم حاصل کرنے اور سمجھنے پر بھرپور توجہ دیں اور مستقل مزاجی سے اپنی پڑھائی کریں ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ تعلیم کسی بھی قوم کی ترقی کا بنیادی ستون ہے اور امتحانات میں شفافیت اور میرٹ کو یقینی بنانا ہماری اولین ترجیح ہے نقل کا رجحان تعلیمی معیار کو بری طرح متاثر کرتا ہے انہوں نے امتحانی عملے کو نقل کیخلاف زیرو ٹالرینس پالیسی پر عمل درآمد کرنے کی سخت ہدایات جاری کی انہوں نے کہا کہ اگر کسی شخص کو امتحانی قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی میں ملوث پایا گیا تو اس کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی ڈپٹی کمشنر نے امتحانی عملے کو تاکید کی کہ وہ اپنی ذمہ داریوں کو ایمانداری اور دیانتداری کے ساتھ نبھائیں اس سلسلے میں کسی بھی قسم کی کوتاہی غفلت اور لاپرواہی برداشت نہیں کی جائے گی ڈپٹی کمشنر نے طلباء کو نصیحت کرتے ہوئے کہا کہ آج کے دور میں سخت محنت مستقل مزاجی اور استقامت سے ہی کامیابی اور اہداف کو حاصل کیا جا سکتا ہے.
خبرنامہ نمبر 1227/2025
کوئٹہ18 فروری:ڈیجیٹل گورننس کو فروغ دینے اور عوامی خدمات کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے کمشنر آفس کوئٹہ ڈویژن اور میٹروپولیٹن کارپوریشن کوئٹہ نے جے ایس بینک کے ڈیجیٹل پلیٹ فارم ”زندگی” کے ساتھ ایک اسٹریٹجک شراکت داری کا معاہدہ (MOU) کر لیا ہے۔اس شراکت داری کا مقصد بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں اہم سرکاری محکموں کے بنیادی انتظامی امور کو ڈیجیٹل کرنا ہے، جس میں زمین کے ریکارڈ کا انتظام، ملازمین کی حاضری اور تنخواہ کا نظام شامل ہیں۔ مزید برآں، یہ شراکت پولیو کے خاتمے جیسے سماجی فلاح و بہبود کے منصوبوں کی بھی معاونت کرے گی۔کمشنر کوئٹہ ڈویژن محمد حمزہ شفقات نے اس موقع پر کہاکہ ”یہ شراکت داری کوئٹہ کے انتظامی ڈھانچے کی جدید کاری میں ایک اہم قدم ہے۔ زندگی کے ٹیکنالوجی کے شعبے میں مہارت کو شامل کر کے، ہم شہریوں کو تیز، قابل اعتماد اور شفاف خدمات فراہم کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔”زندگی کے بانی اور چیف آفیسر نعمان اظہر نے کہاکہ ”زندگی کو بلوچستان کی ڈیجیٹل تبدیلی میں اپنا کردار ادا کرنے پر فخر ہے۔ ہم نے اس خطے کو ڈیجیٹل معیشت سے جوڑنے میں مدد فراہم کی ہیجو پاکستان کے سب سے زیادہ پسماندہ علاقوں میں سے ایک ہے۔ کمشنر کوئٹہ حمزہ شفقات، اور ان کی ٹیم کی دور اندیش قیادت ان انقلابی تبدیلیوں کے پیچھے ایک مضبوط قوت رہی ہے۔زندگی کا کردار صرف نظام کے انتظام تک محدود نہیں ہوگا بلکہ یہ ایک جامع ڈیجیٹل فنانشل انکلوژن پروگرام بھی فراہم کرے گا، تاکہ دونوں اداروں کے ملازمین کو جدید مالیاتی خدمات تک رسائی دی جا سکے اور ڈیجیٹل تقسیم کو کم کیا جا سکے۔اس معاہدے پر دستخط کی تقریب میں کمشنر آفس کوئٹہ اور زندگی کے سینئر حکام نے شرکت کی، جس سے اس شراکت داری کی اہمیت اور بلوچستان میں ڈیجیٹل ترقی کے فروغ کی عکاسی ہوتی ہے۔یہ حکومتی اور نجی شعبے کے درمیان ایک تاریخی اشتراک ہے جو بلوچستان کی انتظامیہ میں ڈیجیٹل تبدیلی کا نیا باب رقم کرے گا اور دیگر پاکستانی علاقوں کے لیے ایک معیار قائم کرے گا۔ اس کے علاوہ، یہ پاکستان میں زندگی کی بطور ایک جدید ڈیجیٹل بینکنگ پلیٹ فارم کے عزم کو بھی واضح کرتا ہے، جو عوامی و نجی شعبوں میں ترقی کے نئے رجحانات متعارف کروا رہا ہے۔