خبرنامہ نمبر 2439/2025 کوئٹہ 12 اپریل
گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل نے کہا کہ پانی دراصل ہوا کے بعد انسانی بقا کیلئے دوسری بڑی ضرورت ہے. بلوچستان میں چند دہائیوں سے کم بارشوں اور زیر زمین پانی کے وسائل کے بیتحاشہ استعمال کی وجہ سے پانی کی مسلسل گرتی ہوئی سطح سے صورتحال گمبھیر ہوتی جا رہی ہے۔ صوبے بھر میں پانی کی قلت سے نمٹنے کیلئے ہمیں کثیرالجہتی مگر طویل المدتی حکمت عملی تشکیل دینی ہوگی. واضح رہے کہ بلوچستان کیلئے پانی سے محفوظ مستقبل کو یقینی بنانے کیلئے ہمیں آنے والی نسلوں کو بھی تحفظ دینا ہوگا. ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز ریواؤل آف بلوچستان واٹر ریسورسز (RBWR) کے کنسلٹنٹ (Mr. Jelle Beekma) کی جانب سے بریفنگ کے دوران کیا. اس موقع پر گورنربلوچستان جعفرخان مندوخیل نے کہا کہ کہ صوبہ میں مخصوص جگہوں پر ماہرین کی مشاورت سے ڈیموں کی تعمیر، بارشوں کے پانی کو ذخیرہ کرنے، پانی کے ضیاع کو کم کرنے اور زیر زمین پانی کے ریچارج کو بڑھانے میں مدد کر سکتی ہے۔ ڈیم ماہرین کی مشاورت سے ایسی جگہ تعمیر جس زیرزمین کی سطح بھی اوپر آئے اور فنڈز کا ضیاع بھی نہ ہو. انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے ہماری آبادی کی اکثریت کے پاس پینے کے صاف پانی تک رسائی حاصل نہیں ہے جسکی وجہ سے دورافتادہ اضلاع کی عورتیں اس ترقی یافتہ دور میں بھی پانی لانے کیلئے روزانہ کئی میل دور پیدل چلنا پڑتا ہے۔ اس کے زراعت، لائیو اسٹاک اور مجموعی طور پر خوراک کی حفاظت کیلئے شدید مضمرات ہیں۔ گورنر مندوخیل نے کہا کہ موجودہ حکومت عوام کو صاف پانی فراہم کرنے کیلئے پانی کی صفائی اور فراہمی کے بنیادی ڈھانچے کو ترجیح دے رہی ہے اور عوامی سطح پر بھی پانی کے استعمال کے پائیدار طریقوں کو اپنا کر تحفظ کی نئی کوششوں کو بھی فروغ دے رہی ہے. مجموعی طور پر ان مقاصد کو حاصل کرنے کیلئے تمام متعلقہ محکموں کے درمیان روابط کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے. انہوں نے کہا کہ منصوبہ بندی کرتے وقت ہمیں بلوچستان کے منفرد حالات بشمول مون سون کی بارشوں اور کاشتکاری کی ضروریات پر غور کرنا چاہیے۔
خبرنامہ نمبر 2440/2025 کوئٹہ، 12 اپریل:
وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے پاکستان پیپلز پارٹی کے حالیہ انٹرا پارٹی انتخابات میں بلاول بھٹو زرداری سمیت کامیابی حاصل کرنے والے تمام نو منتخب عہدیداران کو دلی مبارکباد پیش کی ہے اپنے تہنیتی بیان میں وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی ملک کی ایک معتبر اور جمہوری روایات کی حامل جماعت ہے جس نے ہمیشہ آئینی بالادستی، عوامی حقوق اور وفاقی وحدت کے لیے جدوجہد کی ہے انہوں نے کہا کہ پارٹی کے اندر جمہوری عمل کا تسلسل اور شفاف انتخابات اس بات کا ثبوت ہیں کہ پیپلز پارٹی جمہوریت کے استحکام پر یقین رکھتی ہے میر سرفراز بگٹی نے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری، سیکریٹری جنرل ہمایوں خان، سیکریٹری اطلاعات ندیم افضل چن اور سیکریٹری فنانس آمنہ پراچہ کو ان کی کامیابی پر مبارکباد دیتے ہوئے نیک تمناؤں کا اظہار کیا اور امید ظاہر کی کہ پارٹی قیادت اپنی دانشمندی، سیاسی بصیرت اور تجربے سے پارٹی کو مزید فعال اور مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کرے گی۔
خبرنامہ نمبر 2441/2025 کوئٹہ، 12 اپریل:
وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ جدید انفارمیشن ٹیکنالوجی گورننس اور کارکردگی کو بہتر بنانے میں کلیدی کردار ادا کر سکتی ہیانہوں نے یہ بات محکمہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے مشاورتی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی اجلاس میں بلوچستان میں گورننس، مالیاتی نظم و نسق اور تعلیمی اسکالرشپس کے شعبے میں شفافیت لانے کے لیے جدید ٹیکنالوجی کو بروئے کار لانے پر تفصیلی غور کیا گیا وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے منفی استعمال کو روک کر اس کے مثبت پہلوؤں سے استفادہ کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ بلوچستان کو ڈیجیٹل گورننس کی طرف گامزن کرنا حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے جس سے شفافیت، میرٹ اور عوامی فلاح کے مقاصد حاصل کیے جا سکتے ہیں اجلاس میں بلوچستان ایجوکیشن انڈومنٹ فنڈ کے تحت دی جانے والی مختلف اسکالرشپس میں نوجوانوں کی ذہنی صلاحیتوں کا اے آئی بیسڈ تجزیہ کرنے کی تجویز پیش کی گئی حکام نے بریفنگ میں بتایا کہ اے آئی کی مدد سے نہ صرف نوجوانوں کی انفرادی پروفائلنگ ممکن ہوگی بلکہ ہر فرد کی مخصوص صلاحیتوں کا درست تعین بھی کیا جا سکے گا اجلاس میں بتایا گیا کہ محکمہ خزانہ اور ترقیاتی منصوبوں کے مالیاتی امور کو بھی جدید آئی ٹی ٹیکنالوجی سے ہم آہنگ کرنے پر غور کیا جا رہا ہے تاکہ وسائل کے ضیاع کو روکا جا سکے اور کارکردگی کو بہتر بنایا جا سکے وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے چیف سیکرٹری اور سیکرٹری خزانہ کو ہدایت دی کہ وہ آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے مثبت استعمال کے ذریعے گورننس کی بہتری کے لیے قابل عمل منصوبے ترتیب دیں انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ حکومت جدید آئی ٹی ٹولز اور اے آئی کے ذریعے نوجوانوں کی رہنمائی، ترقی اور مجموعی عوامی خوشحالی کو یقینی بنانے کے لیے مؤثر اقدامات کرے گی، اجلاس میں چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان، پرنسپل سیکرٹری بابر خان، سیکرٹری آئی ٹی ایاز خان مندوخیل، سیکرٹری خزانہ عمران زرکون، بیف کے چیف ایگزیکٹو آفیسر زکریا خان نورزئی اور اے آئی ایکسپرٹ عرفان ملک نے شرکت کی۔
خبرنامہ نمبر 2442/2025 کوئٹہ، 12 اپریل:
وزیراعلیٰ بلوچستان کی مشیر برائے ویمن ڈویلپمنٹ ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے کہا ہے کہ بلوچستان کا نوجوان باصلاحیت، باشعور اور اپنے مستقبل کے حوالے سے پُرامید ہے۔ وقت آ گیا ہے کہ تمام سیاسی قیادتیں باہمی اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر صوبے کی ترقی اور نوجوانوں کے روشن مستقبل کے لیے مشترکہ حکمت عملی اختیار کریں اپنے ایک بیان میں ڈاکٹر ربابہ بلیدی نے کہا کہ بلوچستان کی خوشحالی اور امن کے لیے تمام سیاسی جماعتوں کو مل کر کردار ادا کرنا ہوگا سیاسی اختلافِ رائے جمہوریت کا حسن ہے، مگر باہمی احترام اور افہام و تفہیم ہی وہ راستہ ہے جو ہمیں دیرپا حل کی طرف لے جا سکتا ہے انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی قیادت میں حکومت تمام مکاتبِ فکر اور سیاسی جماعتوں کے ساتھ رابطے میں ہے اور ہر مسئلے کا حل بات چیت سے نکالنے پر یقین رکھتی ہے ڈاکٹر ربابہ بلیدی نے کہا کہ بلوچستان کے نوجوانوں کو تعمیری سوچ، جدید تعلیم، ہنر اور معاشی خودمختاری کی طرف لانا ہمارا قومی فریضہ ہے، اور موجودہ حکومت اسی ویژن پر عمل پیرا ہے۔ ہمیں ایسی فضا قائم کرنا ہوگی جہاں سیاست کا مرکز عوامی خدمت ہو، نہ کہ الزام تراشی اور تنقید برائے تنقید۔ انہوں نے تمام جماعتوں، خصوصاً بلوچستان کی قوم پرست قیادت سے اپیل کی کہ وہ وسیع تر قومی مفاد میں مثبت کردار ادا کریں اور مل بیٹھ کر ان پالیسیوں کو تقویت دیں جو بلوچستان کو امن، ترقی اور خوشحالی کی طرف لے جا رہی ہیں۔
خبرنامہ نمبر 2443/2025 کوئٹہ 12 اپریل:
علاقائی موسمیاتی مرکز بلوچستان کے مطابق ہفتہ اور اتوار کو صوبے کے بیشتر اضلاع میں موسم گرم اور خشک جبکہ ضلع کیچ، واشک، تفتان، آواران، سوئی، بھاگ ناڑی، صحبت پور اور لسبیلہ کے علاقوں بشمول گردونواح اور نشیبی علاقوں میں شدید گرم رہنے کی توقع ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران سب سے زیادہ درجہ حرارت سبی میں 43.0 جبکہ تربت میں 41.5 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔
خبرنامہ نمبر 2444/2025 گوادر:
ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر (جنرل) ڈاکٹر عبدالشکور اور ڈائریکٹر فشریز احمد ندیم کی زیرِ صدارت سمندر میں مچھلیوں کے شکار کے دوران وائر نیٹ (وائرنیٹ جال) کے استعمال پر سختی سے پابندی عائد کرنے کے حوالے سے ماہی گیروں، ان کی تنظیموں اور دیگر متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ ایک اہم اجلاس منعقد ہوا۔اجلاس میں شرکاء کو آگاہ کیا گیا کہ وائر نیٹ کے استعمال پر پابندی کے باوجود بعض ماہی گیر گروہ اب بھی اس غیر قانونی اور نقصان دہ جال کا استعمال کر رہے ہیں۔ وائر نیٹ جال سمندری حیات کے لیے شدید نقصان دہ ہے، جو نہ صرف مچھلیوں کے انڈوں اور چھوٹی مچھلیوں کو تباہ کرتا ہے بلکہ مچھلیوں کی نسل کشی کا بھی باعث بنتا ہے۔واضح رہے کہ اس معاملے پر اس سے قبل رکن صوبائی اسمبلی مولانا ہدایت الرحمان بلوچ اور ڈپٹی کمشنر گوادر حمود الرحمٰن کی زیرِ صدارت ایک اہم اجلاس منعقد ہوا تھا، جس میں تمام ماہی گیروں اور ان کی نمائندہ تنظیموں کو وائر نیٹ کے استعمال سے باز رہنے کی حتمی وارننگ دی گئی تھی۔ اس موقع پر یہ فیصلہ کیا گیا تھا کہ اگر اس پابندی کی خلاف ورزی کی گئی تو ضلعی انتظامیہ، محکمہ فشریز کے ساتھ مل کر اس کے خلاف بھرپور قانونی کارروائی کرے گی۔آج کے اجلاس میں بھی واضح کیا گیا کہ آئندہ وائر نیٹ کے استعمال پر سخت ترین ایکشن لیا جائے گا۔ اس حوالے سے تمام ماہی گیروں کو باقاعدہ نوٹسز جاری کر دیے گئے ہیں۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ جو ماہی گیر وائر نیٹ کا استعمال کرتے پائے گئے، ان کی کشتیاں اور شکار ضبط کر لیے جائیں گے، جب کہ خلاف ورزی کرنے والے افراد کو چھ ماہ قید کی سزا دی جائے گی۔ضلعی انتظامیہ اور محکمہ فشریز نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ وہ سمندری حیات کے تحفظ اور پائیدار ماہی گیری کو فروغ دینے کے لیے ہر ممکن قانونی اور عملی قدم اٹھائیں گے۔
خبرنامہ نمبر 2445/2025 گوادر:
رکن صوبائی اسمبلی مولانا ہدایت الرحمان بلوچ اور ڈپٹی کمشنر گوادر حمود الرحمٰن کی زیر صدارت ایک پُروقار تقریب میں ایس بی کے (SKB) ٹیسٹنگ سروس کے تحت کامیاب ہونے والے 295 نئے اساتذہ میں تعیناتی کے آرڈر تقسیم کیے گئے۔ ان میں 200 مرد اور 95 خواتین اساتذہ شامل ہیں، جن کی تعیناتی سے ضلع گوادر میں کئی غیر فعال اسکولوں کی بحالی ممکن ہوگی جبکہ دیگر اسکولوں میں اساتذہ کی قلت بھی کافی حد تک دور ہو جائے گی۔یہ تقریب گورنمنٹ گرلز ہائی اسکول گوادر میں منعقد ہوئی جس میں مہمانِ خصوصی مولانا ہدایت الرحمان بلوچ (ایم پی اے گوادر) اور ڈپٹی کمشنر گوادر حمود الرحمٰن تھے۔ تقریب میں ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر زاہد حسین، وہاب مجید (ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر میل)، بلقیس سلیمان (ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر فیمیل)، نادل علی (اسسٹنٹ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر)، سی پی ڈی یونیسیف آفیسر اور دیگر تعلیمی افسران نے شرکت کی۔اس موقع پر ایم پی اے مولانا ہدایت الرحمان بلوچ، ڈی سی گوادر حمود الرحمٰن، اور دیگر مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ان نئے اساتذہ کی تعیناتی سے ضلع بھر میں تعلیم کے فروغ کو زبردست تقویت ملے گی۔ بند اسکول دربارہ فعال ہو جائیں گے اور دور دراز علاقوں کے بچے بھی تعلیم کے زیور سے آراستہ ہو سکیں گے۔ڈپٹی کمشنر گوادر کی تعلیم دوستی اور مسلسل کاوشوں کو سراہتے ہوئے مقررین نے کہا کہ اُن کی قیادت میں کئی غیر فعال اسکولوں کو دوبارہ فعال کیا گیا ہے، جہاں اساتذہ کو کنٹریکٹ بنیادوں پر تعینات کر کے ضلعی انتظامیہ کی جانب سے تنخواہیں دی جا رہی ہیں۔ علاوہ ازیں، طلبہ کو اسکول یونیفارم، کتابیں اور اسکول بیگز بھی مفت فراہم کیے جا رہے ہیں۔اس موقع پر ایم پی اے گوادر نے وزیر اعلیٰ بلوچستان اور صوبائی وزیر تعلیم کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ تعلیم اور صحت ان کی اولین ترجیحات میں شامل ہیں۔ وہ خود مختلف علاقوں کا دورہ کر کے اداروں کو درپیش مسائل کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ پورے بلوچستان میں SBKکے تحت کامیاب ہونے والے اساتذہ کی تعیناتی کے عمل کا باضابطہ آغاز گوادر سے ہونا ایک اعزاز ہے، جو ضلعی انتظامیہ اور عوام کی تعلیم دوستی کا مظہر ہے۔تفصیلات کے مطابق تعیناتی آرڈر حاصل کرنے والے اساتذہ کی کیٹیگریز درج ذیل ہیں:مرد اساتذہ:JVT – 125، JET – 21، JDM – 10، JAT – 7، MQ – 4، EST – 20، JET Tech – 1، PET – 9خواتین اساتذہ:JVT – 47، JET – 13، JDM – 6، JAT – 6، MQ – 1، EST – 15، PET – 7تقریب کے اختتام پر نئے اساتذہ کو ان کی کامیابی پر مبارکباد دی گئی اور ان سے توقع ظاہر کی گئی کہ وہ خلوصِ نیت سے اپنے فرائض انجام دے کر ضلع گوادر کی تعلیمی ترقی میں اہم کردار ادا کریں گے۔
خبرنامہ نمبر 2446/2025 کوئٹہ 12 مارچ 2025:
صوبائی مشیر برائے کھیل و آمور نوجوانان محترمہ مینا مجید بلوچ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی قیادت میں صوبہ جس انداز میں صحت کے شعبے میں اصلاحات اور ترقیاتی اقدامات کی جانب گامزن ہے، وہ لائق تحسین ہے۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ کی زیر صدارت محکمہ صحت کے جائزہ اجلاس میں کیے گئے فیصلوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ میر سرفراز بگٹی اور صوبائی وزیر صحت بخت محمد کاکڑ کی قیادت میں بلوچستان میں صحت کے شعبے میں ایک نئے دور کا آغاز ہو رہا ہے، جہاں نہ صرف معیاری طبی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا جا رہا ہے بلکہ نظام کو بہتر بنانے کے لیے مؤثر اور دیرپا اقدامات بھی کیے جا رہے ہیں۔ محترمہ مینا مجید بلوچ نے کہا کہ تربیت یافتہ افرادی قوت کی بھرتی، کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم، فیسلیٹیشن سینٹرز، ڈیٹا سینٹرز اور نیٹ ورک آپریشن سینٹرز کا قیام وزیر اعلیٰ کی صحت عامہ کے لیے سنجیدگی اور وژن کی عکاسی کرتا ہے۔ محترمہ مینا مجید بلوچ نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کی جانب سے ”کی پرفارمنس انڈیکیٹرز” متعارف کرانے کا فیصلہ محکمہ صحت میں شفافیت اور جوابدہی کو فروغ دے گا، جو کہ ایک انقلابی قدم ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعلیٰ کا یہ مؤقف کہ صحت کے شعبے میں عوامی مفاد پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، اس بات کا ثبوت ہے کہ وہ صوبے کے عوام کو درپیش مسائل کا حقیقی ادراک رکھتے ہیں اور ان کے حل کے لیے عملی اقدامات کر رہے ہیں۔ محترمہ مینا مجید بلوچ نے کہا کہ 80 ارب روپے سالانہ بجٹ کے شفاف استعمال پر زور دے کر وزیر اعلیٰ نے واضح کر دیا ہے کہ عوامی وسائل کا درست مصرف ہی ترقی کی ضمانت ہے۔ انہوں نے کہا کہ میر سرفراز بگٹی کی قیادت میں بلوچستان نہ صرف صحت بلکہ دیگر شعبوں میں بھی ترقی کی نئی راہیں ہموار کر رہا ہے اور صوبے کے عوام کو ان کا جائز حق مل رہا ہے۔
خبرنامہ نمبر 2447/2025 12 اپریل 2025:
تربت یونیورسٹی آف تربت کے ڈائریکٹوریٹ آف اسٹوڈنٹ افیئرز اور گرین یوتھ موومنٹ کلب کے زیر اہتمام ارتھ ڈے 2025 کے حوالے سے ”Fit Future, Fit Planet” کے عنوان سے شارٹ ویڈیو مقابلے کا اعلان کیا گیا ہے۔ یہ مقابلہ ”مقامی اقدام، عالمی اثر” مہم کا حصہ ہے، جس کا مقصد ماحولیاتی بہتری میں انفرادی و مقامی کوششوں کی اہمیت کو اجاگر کرنا ہے۔یہ تخلیقی مقابلہ اقوام متحدہ کے پائیدار ترقیاتی اہداف (UN-SDGs) کے تحت پاکستان کی کوششوں میں ایک قدم ہے، جو طلبہ کو پائیدار طرز زندگی اور ماحولیاتی ذمہ داریوں پر اظہار خیال کا موقع فراہم کرتا ہے یونیورسٹی کے تمام طلبہ وطالبات مقابلے میں حصہ لے سکتے ہیں۔ رجسٹریشن کی آخری تاریخ 18 اپریل 2025 اور ویڈیوز جمع کرانے کی آخری تاریخ 21 اپریل 2025 ہے۔ نمایاں کارکردگی دکھانے والے شرکاء کو نقد انعامات، شیلڈز اور اسناد دی جائیں گی مذید معلومات اور رجسٹریشن کے لیے ویب سائٹ کا وزٹ کریں:https://uot.edu.pk/news/2025/04/11/short-video-competition-earth-day-2025
خبرنامہ نمبر 2448/2025
گوادر۔ ہیڈ آف انرجی لمیٹڈ، فوجی فرٹیلائزر کمپنی سید عمران شاہ کی قیادت میں ایک وفد نے گوادر ڈیولپمنٹ اتھارٹی کا دورہ کیا۔ دورے کے دوران وفد کو چیف انجینئر جی ڈی اے حاجی سید محمد اور ڈپٹی ڈائریکٹر ٹاؤن پلاننگ عبدالرزاق نے گوادر سمارٹ پورٹ سٹی ماسٹر پلان سمیت جی ڈی اے کے جاری اور آئندہ ترقیاتی منصوبوں کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔اس موقع پر سید عمران شاہ نے گوادر میں متبادل توانائی (سولر اور ونڈ پاور) کے منصوبے شروع کرنے میں گہری دلچسپی ظاہر کی۔ انہوں نے کہا کہ گوادر ایک قدرتی ”ونڈ کوریڈور” ہونے کے ساتھ ساتھ سال بھر سورج کی تیز تپش سے بھی مالا مال ہے، جو اسے شمسی اور ہوائی توانائی پیدا کرنے کے لیے انتہائی موزوں بناتا ہے۔انہوں نے اس امر پر زور دیا کہ ان منصوبوں کے ذریعے نہ صرف گھریلو ضروریات کو پورا کیا جا سکے گا بلکہ مستقبل میں گوادر میں صنعتی سرگرمیوں کے لیے درکار توانائی بھی مہیا کی جا سکے گی۔ اور اسی طرح بجلی کی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے کسی اور ملک پر انحصار ختم ہو جائیگا۔ فوجی فرٹیلائزر کمپنی گوادر میں ونڈ یا سولر پاور پر مبنی ایک پائلٹ پروجیکٹ شروع کرنے کیلئے جائزہ لے رہی ہے تاکہ مقامی آبادی کو مستفید کیا جا سکے۔چیف انجینئر حاجی سید محمد نے اس منصوبے کا خیرمقدم کرتے ہوئے اسے علاقے کی ضروریات کے عین مطابق قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت گوادر کو شدید بجلی بحران کا سامنا ہے، اور متبادل توانائی کے منصوبے اس کمی کو دور کرنے میں کلیدی کردار ادا کر سکتے ہیں۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ جی ڈی اے گوادر میں متبادل توانائی کے منصوبوں میں سرمایہ کاری کو خوش آمدید کہتی ہے اور سرمایہ کاروں کو ایک محفوظ اور سازگار کاروباری ماحول فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
خبرنامہ نمبر 2449/2025
گوادر: ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر عبداللطیف دشتی نے رورل ہیلتھ سینٹر (آر ایچ سی) سربندن کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے لیبر روم کا باقاعدہ افتتاح کیا۔ یہ سہولت علاقے کی خواتین کے لیے ایک اہم پیش رفت ہے، جو اب زچگی کے دوران بنیادی طبی سہولیات سے مقامی سطح پر مستفید ہو سکیں گی۔ قبل ازیں، سربندن کی خواتین کو ڈلیوری کیسز کے لیے گوادر شہر جانا پڑتا تھا، جو ان کے لیے ایک مشکل عمل تھا۔ڈاکٹر عبداللطیف دشتی نے دورے کے دوران او پی ڈی ریکارڈ، دستیاب ادویات، طبی آلات، عملے کی حاضری اور دیگر بنیادی سہولیات کا بھی تفصیلی جائزہ لیا۔ انہوں نے مریضوں کو بہتر طبی خدمات فراہم کرنے پر زور دیتے ہوئے عملے کو اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریاں ایمانداری سے نبھانے کی ہدایت کی۔
خبرنامہ نمبر 2450/2025 لورالائی12اپریل 2025:
ڈپٹی کمشنر لورالائی میران بلوچ کی خصوصی ہدایت پرایڈیشنل ڈپٹی کمشنر لورالائی نور علی خان کاکڑ کا حفظان صحت اور سرکاری نرخنامے اور صفائی و ستھرائی کے حوالے سیلورالائی شہر کے مختلف دوکانوں اور بیکری شاپ کا دورہ کیا.ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر لورالائی نور علی خان کاکڑ نے عوامی شکایت اور ڈی سی لورالائی میران بلوچ کے ہدایت پر لورالائی شہر میں پرائس کنٹرول مہنگائی اور صفائی ستھرائی کی ناقص انتظامات اور گندگی کے خلاف کریک ڈاون کرتے ہوئے متعدد دوکانوں اور مراکز خوراک پر جرمانے عائد کی اور انکے خلاف کاروائی عمل میں لائی گئی۔اے ڈی سی کے ہمراہ دیگر انتظامی آفیسران بھی موجود تھے۔اے ڈی سی نور علی خان کاکڑ نے متعدد خوراک کے مراکز کے مالکان جن کے پاس فوڈ اتھارٹی بزنس لائسنس موجود نہ ہونے اور دوکانوں جوس سینٹر بیکری مٹن دودھ شاپ اور کم وزن روئی بیچھنے والے تندور ملکان اور گران فروشوں کے خلاف متعدد دوکانداروں کے خلاف کریک ڈاون کرتے ہوئے مالکان کو جرمانہ کیا۔اے ڈی سی نے دوکانداروں کو آئندہ کے لییہدایت کی کہ اگر آئندہ صفائی نہ ہونے بیکری شاپ وغیرہ میں پراسینگ ایریا میں گندگی و مکھیوں کی بھر مار اور اشیاء نہ ڈھانپنے نہ کئے گئے اور اشیاء خورودونوش کو مہنگے داموں بیچے گئے تو ان کے خلاف آئندہ سخت کاروائی کرتے ہوئے انکے دوکانوں کو سیل کیا جائیگا انہوں نے کہا کہ یہ کاروائیاں جاری رہیگی۔
خبرنامہ نمبر 2451/2025
ڈپٹی کمشنر موسیٰ خیل فلائٹ لیفٹیننٹ (ر) بلال شبیر سے فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن (ایف اے او) کی ٹیم کے سربراہ، سردار عطاء اللہ میرزئی نے ملاقات کی۔ اس ملاقات میں موسیٰ خیل میں جاری لائیو سٹاک اور زراعت کے شعبوں میں جاری ترقیاتی کاموں پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔سردار عطاء اللہ میرزئی نے ڈپٹی کمشنر کو ایف اے او کی جانب سے ضلع میں کئے جانے والے مختلف اقدامات اور ان کے اثرات کے بارے میں آگاہ کیا۔ انہوں نے لائیو سٹاک کی صحت و پیداوار بڑھانے، زرعی طریقوں کو جدید خطوط پر استوار کرنے اور کسانوں کی معاشی حالت بہتر بنانے کے حوالے سے جاری منصوبوں کی پیش رفت پر روشنی ڈالی۔ڈپٹی کمشنر فلائٹ لیفٹیننٹ (ر) بلال شبیر نے ایف اے او کی جانب سے موسیٰ خیل کے عوام کے لیے کیے جانے والے ان اہم اقدامات کو سراہا۔ انہوں نے یقین دلایا کہ ضلعی انتظامیہ لائیو سٹاک اور زراعت کے شعبوں کی ترقی کے لیے ایف اے او کو ہر ممکن تعاون فراہم کرے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ دونوں شعبے ضلع کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں اور ان کی ترقی سے مقامی لوگوں کی زندگیوں پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔ڈپٹی کمشنر نے اس موقع پر متعلقہ محکموں کے افسران کو بھی ہدایت کی کہ وہ ایف اے او کی ٹیم کے ساتھ قریبی رابطہ رکھیں اور جاری منصوبوں کو بروقت اور مؤثر طریقے سے مکمل کرنے کے لیے تمام ضروری اقدامات اٹھائیں۔ انہوں نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ کسانوں اور لائیو سٹاک سے وابستہ افراد کو ہر طرح کی سہولت فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ایف اے او کے ٹیم لیڈر سردار عطاء اللہ میرزئی نے ڈپٹی کمشنر کی جانب سے مکمل تعاون کی یقین دہانی پر ان کا شکریہ ادا کیا اور امید ظاہر کی کہ مشترکہ کوششوں سے موسیٰ خیل میں زراعت اور لائیو سٹاک کے شعبوں میں نمایاں ترقی دیکھنے میں آئے گی۔
خبرنامہ نمبر 2452/2025 لورالائی 12اپریل 2025،
ڈپٹی کمشنر لورالائی میران بلوچ نے افغان مہاجرین کے حوالے سے ایک اہم اجلاس منعقد کیا اجلاس میں ایس ایس پی احمد بزدار اور لورالائی مقیم افغان مہاجرین کے سربراہوں نے شرکت کی اجلاس سے ڈپٹی کمشنر میران بلوچ نے کہا کہ حکومت پاکستان نے تمام علاقوں میں مقیم افغان شہریوں کو 31 مارچ 2025 تک اپنے وطن واپس جانے کی ہدایت کی گئی ہے۔اجلاس میں کہا گیا ہے کہ حکومت پاکستان اور حکومت بلوچستان کی پالیسیوں کے مطابق، تمام افغان مہاجرین اور ACC کارڈ ہولڈرز کو اس تاریخ تک اپنے وطن واپس جانے کا حکم دیا گیا ہے۔ اس فیصلے کا مقصد صوبہ بلوچستان میں مقیم غیر قانونی افغان مہاجرین کی واپسی کو یقینی بنانا اور امن و امان کی صورتحال کو مزید مستحکم کرنا ہے۔مزید براں، اگر کوئی افغان شہری اس مدت کے بعد بھی غیر قانونی طور پر مقیم رہتا ہے یا اپنے وطن واپس جانے میں ناکام رہتا ہے، تو متعلقہ حکام کے ذریعے اسے جبراً وطن واپس بھیجا جائے گا۔ یہ اقدام اس بات کو یقینی بنانے کے لئے اٹھایا جا رہا ہے کہ بلوچستان میں مقیم پاکستانی شہریوں کی حفاظت بھی یقینی بنائی جائے۔اس نوٹس کی روشنی میں، اسسٹنٹ کمشنرز سب ڈویژن میختر،بوری، کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنے اپنے ایریا میں مقیم تمام ACC ہولڈرز اور غیر قانونی طور پر مقیم افغان شہریوں کو نوٹس پہنچائیں اور ان کی رہائش کے حوالے سے ان کے ساتھ شفاف اور مؤثر رابطہ قائم کریں۔ ساتھ ہی وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ان علاقوں میں کام کرنے والے تمام افغان مہاجرین کے خلاف بلا امتیاز کارروائی کی جائے۔ڈپٹی کمشنر لورالائی نے مزید کہا کہ اس پالیسی پر مکمل عملدرآمد کو یقینی بنانے کے لئے تمام ضلعی حکام اور متعلقہ ادارے اپنی ذمہ داریاں پوری کریں گے۔ کسی بھی قسم کی غفلت یا کوتاہی کو برداشت نہیں کیا جائے گا، انہوں نے اپنے تمام عملے کو متنبہ کیا کہ وہ اس معاملے میں پورے ضلع کی سطح پر سخت نگرانی کریں اور روزانہ کی بنیاد پر رپورٹ فراہم کریں تاکہ اس پالیسی کے اطلاق میں کوئی رکاوٹ نہ آئے۔ ضلع لورالائی میں افغان مہاجرین کی واپسی کے عمل کو جلد اور مؤثر طریقے سے مکمل کرنے کے لئے ایک اہم قدم ہے۔ اس سے نہ صرف تعلیمی اداروں، کاروباری سرگرمیوں اور سیکیورٹی کی صورت حال میں بہتری آئے گی، بلکہ اس سے افغان مہاجرین کے لئے وطن واپس جانے کا ایک مناسب راستہ فراہم کیا جائے گا،ڈپٹی کمشنرلورالائی نے تمام منتظمین کو سختی سے ہدایت جاری کرتے ہوئیکہاکہ اگر کسی بھی شخصکو تکلیف پہنچایا اور پریشان کیا گیا تو اس کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی انہوں نے کہاکہ تمام افغان مہاجرین ہمارے بھائی ہیں اور اسک باعزت واپسی کیلئے ہم تمام ممکنہ اقدامات یقینی بنانے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لارہے ہیں تاکہ وہ اپنے گھروں کو واپس جا کر وہاں اپنی زندگیوں کو دوبارہ ترتیب دے سکیں۔
خبرنامہ نمبر 2453/2025 کراچی, 12 اپریل:
صوبائی مشیر برائے ویمن ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی، سیاسی و سماجی اور قبائلی رہنماء میر عطاء اللہ خان بلیدی اور میر اسداللہ خان بلیدی سے ان کے والد سردار بہرام خان بلیدی کے انتقال پر بلوچستان کے ممتاز قبائلی رہنماء میر ساجد دشتی، سینیٹر دنیش کمار، میر عرفان جمالی اور رکنِ صوبائی اسمبلی روی کمار نے بلیدی ہاؤس کراچی پہنچ کر لواحقین سے تعزیت اور فاتحہ خوانی کی اس موقع پر پارلیمانی اراکین اور قبائلی شخصیات نے سردار بہرام خان بلیدی کی سیاسی، سماجی اور قبائلی خدمات کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے ان کے انتقال کو ایک بڑا نقصان قرار دیا انہوں نے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ مرحوم سردار بہرام خان بلیدی کے درجات بلند فرمائے اور پسماندگان کو صبر جمیل عطا فرمائے.
خبرنامہ نمبر 2454/2025
گوادر/اورماڑہ:اورماڑہ کے ساحلی علاقے میں چار نایاب کچھوؤں کی ہلاکت کے بعد محکمہ تحفظ ماحولیات بلوچستان نے فوری کارروائی کرتے ہوئے دو فش کمپنیوں، بی کے ٹریڈنگ (سابقہ زالان کمپنی) اور اوشین تھری اسٹار پر بلوچستان ماحولیاتی تحفظ ایکٹ 2012 کی خلاف ورزی پر ایک، ایک لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کر دیا۔محکمہ کی جانب سے جاری کردہ تفصیلات کے مطابق، یہ اقدام 9 اپریل 2025 کو دیمی زر کے ساحل پر چار مردہ کچھوؤں کی دریافت کے بعد کیا گیا۔ ابتدائی تحقیق اور ماہرینِ حیاتیات کی رائے کے مطابق، کچھوؤں کی ہلاکت کی ممکنہ وجہ صنعتی آلودگی اور زہریلے مادوں کا اخراج قرار دیا گیا ہے۔ مردہ کچھوے مذکورہ کمپنیوں کے صنعتی یونٹس سے منسلک نکاسی آب کی لائنوں کے قریب پائے گئے، جس سے سمندری ماحول کو لاحق سنگین خطرات کا اشارہ ملتا ہے۔محکمہ تحفظ ماحولیات نے بی کے ٹریڈنگ اور اوشین تھری اسٹار کو باضابطہ نوٹس جاری کرتے ہوئے ان کے اقدامات کو نہ صرف ماحولیاتی ضوابط کی خلاف ورزی بلکہ قومی ماحولیاتی معیار (NEQS) کی خلاف ورزی بھی قرار دیا ہے۔ نوٹس میں واضح کیا گیا ہے کہ ان کمپنیوں کو ماضی میں بھی ماحولیاتی اخراج کو کم کرنے اور ضوابط پر عمل درآمد کی ہدایات جاری کی گئی تھیں، جن پر عمل نہیں کیا گیا۔محکمہ نے دونوں کمپنیوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ سات روز کے اندر ایک، ایک لاکھ روپے کی رقم سرکاری خزانے میں جمع کرائیں۔ بصورتِ دیگر، عدم تعمیل کی صورت میں ہر گزرتے دن کے ساتھ دس ہزار روپے روزانہ اضافی جرمانہ عائد کیا جائے گا۔یہ اقدام نہ صرف سمندری حیات کے تحفظ کی جانب ایک اہم قدم ہے بلکہ ماحولیاتی قوانین پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کی ایک واضح مثال بھی ہے۔