News

DGPR NEWS 22/06/2022

خبرنامہ نمبر 4025/2022
کوئٹہ 22جون :نگران گو رنر بلوچستان میر جان محمد خان جمالی سے پاکستان میں تعینات کازکستان کے سفیر یرزیان کسٹافن Yerzhan Kistafin کی ملاقات ہوئی۔ کازسکتان کے سفیر نے بلوچستان میں سرمایہ کاری میں دلچسپی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا مستقبل بہت روشن ہے۔ گورنر بلوچستان اور سفیر کازکستان نے ملاقات میں اقتصادی تعلقات کے فروغ اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر 4026/2022
کوئٹہ -22 جون۔ وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے افغانستان کے مختلف صوبوں میں آنے والے زلزلے سے ہونے والے قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع اور املاک کو پہنچنے والے نقصان پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ اپنے ایک بیان میں وزیر اعلیٰ نے کہا کہ زلزلے کی اس قدرتی آفت سے جو قیمتی انسانی جانوں کا ضیاع ہوا ہے اس کا ازالہ ممکن نہیں ہے اور اس آفت سے افغانستان کے کئی صوبے متاثر ہوئے ہیں اور پورا افغانستان اس وقت غم زدہ ہے اور ہم بھی غم کی اس گھڑی میں اپنے افغان بھائیوں کے ساتھ ہیں وزیر اعلیٰ نے جانبحق افراد کے لواحقین سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے ان کے بلند درجات، زخمیوں کی جلد صحت یابی اور سوگوار خاندانوں کے لیے صبر جمیل کی دعا کی ہے.
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر 4027/2022´
کوہلو 22 جون۔ ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنر کوہلو عطائ اللہ بروہی نے ضلع بھر میں قائم مختلف ڈسپلے سنٹرز کا دورہ کیا اس موقع پر انہوں نے ووٹرز فہرستوں کا جائزہ لیا اور عوام سے اپنے ووٹ کی درستگی فوری طور پر کرانے کی درخواست کی ہے اس موقع پر انہوں نے کہا کہ عوام اپنے قریبی ڈسپلے سنٹرز کا دور کریں تاکہ اپنے ووٹ کے کوائف کی درستگی کو جانچے،عطائ اللہ بروہی کا کہنا تھا کہ اب تک 379ووٹرز نے اپنے ووٹ کے اندراج اور منتقلی کے فارم جمع کرادیئے ہیں جنہوں نے فارم ابھی تک جمع نہیں کرائے وہ جلد از جلد جمع کرادیں تاکہ کمیٹی کے اجلاس میں درخواست گزاروں کے درخواست پر جلد عملدرآمد کیا جاسکے،ڈسپلے سنٹرز کے قیام کا مقصد ہے کہ آئندہ عام انتخابات میں ووٹرز فہرستوں میں موجود کوئی بھی ووٹر اپنے متعلقہ علاقے سے دورنہ ہو اور بآسانی اپنا ووٹ کاسٹ کرسکیں انہوں نے کہا کہ شہری 8300پر میسج کرکے اپنے انتخابی علاقے کو چیک کرسکتے ہیں اور ووٹ کی درستگی کو یقینی بنایا جاسکتا ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر 4028/2022
کوئٹہ 22جون :مجلس قائمہ برائے محکمہ بلدیات کی نشست زیر صدارت چیئرمین مجلس قادر علی نائل بلوچستان صوبائی اسمبلی کے کمیٹی روم میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں ملک نصیر احمد شاہوانی، زابد علی ریکی۔ ملک نعیم خان بازئی، آحمد نواز بلوچ، سیکرٹری بلدیات دوستین خان جمالدینی اور سیکرٹری اسمبلی طاہر شاہ کاکڑ نے شرکت کی۔ اجلاس میں لوکل گورنمنٹ کے ترمیمی مسودہ قانون مصدرہ 2022 پر غور وخوض کیا گیا۔ مسودہ قانون پر مزید بحث کے لئے قائمہ کمیٹی کے آئندہ کے اجلاس میں اس پر حتمی سفارشات مرتب کر جائینگی.
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر4029/2022
پشین (خ ن ) اسسٹنٹ کمشنر اعجاز سرور نے گزشتہ ایک ہفتے سے زائد پشین شہر میں دودھ کی قلت اور مہنگے داموں دودھ اور دہی کی فروخت کا مسئلہ حل کردیا۔ ڈیری مالکان دودھ فروش دکانداروں کو دودھ مہنگے داموں فروخت کرنے پر زور دیتے رہے جس پر دودھ فروش دکانداروں نے ڈیری مالکان کی بات کو یکسر مسترد کرتے ہوئے دودھ کو مہنگے داموں فروخت کرنے سے انکار کیا ڈیری مالکان نے غصے میں آکر دکانداروں کو دودھ کی فراہمی بند کرکے کوئٹہ سپلائی شروع کردی بلآخر اسسٹنٹ کمشنر پشین نے نوٹس لیکر دودھ کی مصنوعی قلت پر قابو پانے کیلئے پشین سے کوئٹہ سپلائی پر پابندی لگادی جبکہ ڈیری مالکان اور دودھ فروش دکانداروں کی مشترکہ اجلاس طلب کیا اجلاس میں ڈیری مالکان سے مناسب ریٹ مقرر کرنے کی تجویز لی جس پر ڈیری مالکان کی جانب سے فی کلو دودھ 120 مقرر کرنے کی سفارش سامنے آئی۔اسسٹنٹ کمشنر پشین اعجاز سرور نے ڈیری مالکان کے ریٹ کو مسترد کرتے ہوئے سرکاری نرخنامہ جاری کردیا۔ جاری کردہ سرکاری نرخنامے کے مطابق دودھ 100 روپے فی کلو مقرر کیا گیا۔ پشین کے عوام نے اسسٹنٹ کمشنر کے اس اقدام کو خوب سراہا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر 4030/2022
کوئٹہ 22 جون:- ایڈیشنل کمشنر (جنرل) کوئٹہ خلیل مراد کی زیر صدارت مون سون کی متوقع شدید بارشوں کے پیش نظر کنٹی جنسی پلان کے حوالے سے اجلاس منعقد ہوا اجلاس میں ایس ایس پی پولیس، میٹروپولیٹن کارپوریشن، پی ڈی ایم اے، محکمہ صحت، پی ایچ ای، محکمہ واسا، سی اینڈ ڈبلیو، این ایچ اے، کیسکو، سوئی سدرن گیس کمپنی اور دیگر متعلقہ محکموں کے افسران موجود تھے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ مون سون کی متوقع شدید بارشوں کے پیش نظر کنٹی جنسی پلان پر عمل درآمد کو ہر صورت یقینی بنایا جائے گا اس سلسلے میں میٹروپولیٹن کارپوریشن کوئٹہ اور پی ڈی ایم اے کے دفتر میں دو کنٹرول رومز قائم کیے جائیں گے اور کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے تمام متعلقہ محکموں کے اہلکار الرٹ موجود رہیں گے جو کہ بروقت امدادی کارروائیوں کی نگرانی کریں گے اس کے علاوہ کوئٹہ کے تمام اسسٹنٹ کمشنرز کو الرٹ کرکے انہیں مطلوبہ مشینری فراہم کر دی گئی ہیں تاکہ کسی بھی ایمرجنسی صورتحال سے نمٹنے کیلئے بروقت اقدامات کریں اس کے علاوہ نیشنل ہائی وے اتھارٹی قومی شاہراہ پر اپنی مشینری کی موجودگی کو یقینی بنائیں تاکہ بروقت کارروائی کرکے قومی شاہراہ کو بحال رکھا جا سکے اجلاس میں مزید فیصلہ کیا گیا کہ محکمہ پی ڈی ایم اے متوقع بارش کے حوالے سے قبل از وقت الرٹ جاری کرے گا اور اس دوران تمام ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کیا جائے گا اس کے علاوہ پی ڈی ایم اے اپنی تمام تر مشنری کو بھی تیار رکھے تاکہ کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے بروقت کاروائی عمل میں لائی جائے انہوں نے میٹروپولیٹن کارپوریشن کے آفیسران کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ کوئٹہ کے تمام چھوٹے بڑے نالوں کی صفائی کو بروقت مکمل کریں تاکہ مون سون کی متوقع شدید بارشوں کے دوران کسی بھی قسم کی پریشانی سے بچا جا سکے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر4031/2022
لورالائی۔ڈپٹی کمشنر لورالائی ڈاکٹر عتیق الرحمان شاہوانی نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت عوام کو بنیادی سہولیات کی فراہمی کے لئے ہر ممکن اقدامات کرہی ھے ٹیچنگ ہسپتال لورالائی میں ڈاکٹروں کی کمی دور۔نئے آپریشن تھیٹر بنائے اورسٹیسکین مشین مہیا کیا جائے گا روزانہ تین ٹینکر فراہم کیا جائے گا ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہیلتھ جائزہ کمیٹی کے اجلاس کے موقع پر بات چیت کرتے ہوئے کیا اجلاس میں ڈی ایچ او لورالائی ڈاکٹر شبیراحمد مینگل۔ایم ایس ٹیچنگ ہسپتال لورالائی ڈاکٹر محمد انور حمزہزئی۔پی پی ایچ آئی کے ڈاکٹر محمد فہیم اور دیگرمتعلقہ آفسران بھی موجود تھے اس موقع پر ایم ایس ڈاکٹر انور خان حمزہ زئی نے بتایا کہ ٹیچنگ ہسپتال لورالائی میں اس 59 ڈاکٹرز کی ڈیوٹی ہے جس میں 6 سرجن 8 مڈیکل آفسر 2 لیڈی ڈاکٹر 5 گائنی ڈاکٹر اور دیگر شامل ہیں آپریشن تھیٹر صرف ایک ہے جس میں 2 سرجن روزانہ کام کرتے ہیں ہر سرجن ڈاکٹر OPD.OT.اور round بھی کرتا ہے مون سون کے سبب ہسپتال میں ایک وارڈ مختص کیا ہے جس میں تمام سہولیات موجود ہیں انہوں نےکہا کہ بعض ڈاکٹر ڈیوٹی نہیں کرتے جس کے کاروائی کی جائے ڈپٹی کمشنر لورالائی ڈاکٹر عتیق الرحمان شاہوانی نے کہاکہ لوگوں کوعلاج معالجے کی سہولیات کی فراہمی نہایت اہم ہےہر ڈاکٹر ایک ہفتہ واری شیڈول بنائیں ٹیچنگ اور کلنیکل ٹائم معلوم کرے مزید آپریشن تھیٹر بنائے جائیں گے انہوں نے کہا کہ ہفتہ میں دو دن میونسپل کمیٹی اور سٹیزن ایکشن کمیٹی ہسپتال میں صفائی ستھرائی میں تعاون کریں گے اور ہنگامی طور پر صفائی کی جائے گی اور ڈائلی ویجز پر صفائی ہوگی ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ مڈیکل آفسر ز کی کمی دور کرنے کے لئے حکام بالا سے رابطہ کیا جائےگا اور غیر ڈاکٹر ز اور پیرامیکس کی تنخواہ سے کٹوتی جائے گی شہر میں غیر قانونی لیبارٹریز کو بند کر کے ان کے خلاف کاروائی کی جائےگی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر4032/2022
قلات 22جون :ڈپٹی کمشنر قلات کیپٹن ر مہراللہ بادینی نے کہا ہے کہ گرانفروشوں کیخلاف بھرپور کارروائی کی جائے گی۔ عوام کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں۔ ضلعی انتظامیہ ایسے عناصر کیخلاف بھرپور کارروائی اور بھاری جرمانے بھی کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو لوٹنے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں۔ ضلع میں گرانفروشوں کیخلاف کریک ڈاو¿ن کے دوران  ڈپٹی کمشنر قلات کے خصوصی ہدایت اور اسسٹنٹ کمشنر قلات جہانزیب بلوچ کے حکم پر لیویز ٹیم نے اچانک قلات بازار کا دورہ کیا اور گرانفروشوں کیخلاف کارروائی کی۔ دریں اثنائ شہر کے مختلف میٹ شاپس پر چاپہ لگایا گیا اور گرانفروشی کرنے والے دکانداروں کیخلاف کارروائی عمل میں لائی گئی۔ اے سی قلات نے کہا کہ گرانفروش عوام کو دونوں ہاتوں سے لوٹ رہے ہیں جس کی قطعی اجازت نہیں دی جاسکتی۔ اس موقع پر دکانداروں کو بھاری جرمانے اور بعض کو حراست میں لیاگیا۔ اے سی قلات نے رسالدار لیویز فورس کے نفری کے ہمراہ بازار کا اچانک دورہ کیا۔ دورے کے دوران اشیائ خوردونوش کے دکانوں پر سرکاری نرخ نامے کے مطابق خریدوفروخت نہ ہونے پر مالکان کو  جرمانہ کیا گیا اور مرغی کے گوشت کو مہنگے داموں فروخت کرنے پر بعض دکانداروں کو بھاری جرمانہ بھی کیا۔ اس دوران انھوں نے مختلف دکانوں  میں اشیائ خوردونوش کی قیمتیں بھی معلوم کی،انھوں نے دکانداروں کو وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ مالکان اپنے شاپس اور کارخانوں میں صفائی کا خاص خیال رکھیں بصورت دیگر ان کے خلاف سخت ترین قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔شہریوں کی شکایت پر ڈپٹی کمشنر قلات نے شہر میں عوام سے من مانی  قیمتیں وصول کرنے والے گرانفروشوں اور منافع خوروں کیخلاف کارروائی کی ہدایت کی تھی جس پر عمل درآمد جاری ہے۔ اے سی قلات نے کہاکہ یہ سلسلہ جاری رہے گا۔  عوامی حلقوں نے ضلعی انتظامیہ اور کمیٹی کےبازار کے دورے کے اقدام کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے اس یقین کا اظہار کیا کہ آئندہ بھی عوامی شکایات کے ازالے کیلیے ضلعی انتظامیہ اپنا بھرپور کردار ادا کرتی رہے گی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر4033/2022
چمن 22جون : ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر یاسر خان بازئی کےزیرصدارت ڈی سی آفس چمن میں امن وامان کی صورتحال کو برقرار رکھنے کے حوالے سے ایک اہم اجلاس منعقد ہوا۔ جس میں ضلع میں امن و امان کی مجموعی صورتحال اور عوام کے جان و مال کے تحفظ کے لئے کئے گئے اقدامات کاجائزہ لیاگیا۔ اجلاس میں اسسٹنٹ کمشنر شہزاد علی، تحصیلدارعبدالرازق میانی، نائب تحصیلداران کنٹرول انچارج تمام لیویز رسالداران نائب رسالداران دوفعداران کیو آر ایف انچارج ٹائیگر فورس اور تمام ناکوں کے انچارج موجود تھے۔ ڈپٹی کمشنر نے ضلع میں امن عامہ کی فضا قائم رکھنے کے لئے تمام ضروری اقدامات اٹھانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہاکہ ضلع میں امن وامان کی فضا برقرار رکھنا حکومت کی اولین ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہر کے مختلف علاقوں میں پولیس اور لیویز گشت بڑھائی جائے تاکہ شہر میں امن و امان کی فضا قائم رہیں۔ انہوں نے کہا کہ امن وامان خراب کرنے والوں شرپسندوں چوروں کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے اور اس سلسلے میں کسی کے ساتھ کوئی نرمی نہیں برتی جائے گی۔ انھوں نے مزید کہا کہ عید کے موقع پر علاقے میں امن امن کی صورتحال میں مزید بہتری لانے کیلیے سیکورٹی اہلکاروں کو چوکس رہنا چائیے اور پٹرولنگ میں اضافہ کیاجائے۔ انہوں نے کہا کہ چوروں و شرپسندوں اور منشیات فروشوں کے خلاف سخت سے سخت کاروائی کریں اور شہر کے علاقوں میں ناکے لگائے جائیں جرائم پیشہ اور شر پسند عناصر پر کڑی نظر رکھیں کیونکہ یہ کسی رعایت کے مستحق نہیں ہیں اس موقع پر ڈپٹی کمشنر کو امن و امان کے لئے کئے جانے والے اقدامات کے بارے میں بریفنگ دی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر 4034/2022
چمن22جون : ڈپٹی کمشنرچمن یاسر بازی نے 27 جون سے شروع ہونے والی سب قومی پولیو کمپین کے تیاری کے حوالے سے میٹینگ کا صدارت کیا۔جس میں ڈی ایچ او اور این سٹاف ضلع چمن نے آنے والے کمپین کے تیاری کے بارے میں تفصیل بتا دی۔علاوہ ازیں ڈپٹی کمشنر چمن نے مسائل کے حل کیلیے محکمہ ہیلتھ کے متعلقہ اہلکاران کو ضروری ہدایات جاری کیا۔مزید برآں آج ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر یاسر خان بازئی میونسپل کارپوریشن کے چیف افسر ملک خالد کاسی اور سنٹری افسر اصغر خان کے ساتھ ایک ہم میٹینگ بھی ہوا میٹینگ میں اسسٹنٹ کمشنر شیزاد علی صاحب ڈی سی پی اے ظاہر صاحب اور دیگر موجود ڈپٹی کمشنر یاسر خان بازئی نے چیف افسر ملک خالد کاسی کو ہدایت دیتے ہوئے کہ میونسپل کارپوریشن اپنا زمداری یقینی بنایے چمن میں صفائی کچرہ گرونڈ صاف کر کے اس کے ساتھ ساتھ پانی کا مسلہ جلد حل کیا جائے اور خاص کر انے والے بڑے عید کیلئے بکرہ منڈی میں تیاری اور صفائی کو یقینی بنائیں تاکہ عوام کو کوئی مشکل پیش نہ ہوں.
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
پریس ریلیز
کوئٹہ 22جون۔پاکستان کا سب سے بڑا چین فارمیسی نیٹ ورک کا کوئٹہ میں افتتاح کردیا گیا ہے۔سول اسپتال کے نزدیک جناح روڈ پر گرین پلس فارمیسی کوئٹہ برانچ کا شاندار افتتاح پروفیسر ڈاکٹر آغا عمر جان ڈین فیکلٹی آف فارمیسی یونیورسٹی آف بلوچستان نے کیا اس موقع پر پروفیسر نثار احمد شاہوانی، ڈاکٹر ارسلان، ڈاکٹر عبدالقادر، ملک صلاح الدین ،آغا اکرم اور بڑی تعداد میں لوگ موجود تھے۔گرین پلس فارمیسی کوئٹہ میں اپنی نوعیت کا پہلا فارمیسی ہے جس میں کمپیوٹنگ، ڈسپنسنگ اور مختلف ادویات کی فارمیشن انتہائی کم قیمت پر کیا جاتا ہے گرین فارمیسی کے مالک ارشد احمد نے تمام ادویات پر 20جون سے 30 جون تک 10فیصد رعایت دیا ہے گرین پلس فارمیسی میں شوگر،بلڈ پریشر اور پی ایم آئی کی مفت سہولت فراہم کی جارہی ہے
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
پریس ریلیز
کوئٹہ 22جون : سی پی ڈی آئی نے پاکستان انفارمیشن کمیشن کے اشتراک سے ” معلومات تک رسائی کے قوانین پر عمل درآمد اور انکا حل ” کے موضوع پر ایک روزہ سیمینار کا انعقاد کیا۔ سیمینار کا مقصد معلومات تک رسائی قانون کے تجزیےکے نتائج پیش کرنا اور قانون کے نفاذ میں درپیش مسائل کی نشاندہی کرنا ہے۔ سیمینار میں مقرر حضرات جن میں سی پی ڈی آئی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر مختار احمد علی، پاکستان انفارمیشن کمیشن کے چیف انفارمیشن کمشنر محمد اعظم ، پاکستان انفارمیشن کمیشن کے انفارمیشن کمشنرفواد ملک، پنجاب انفارمیشن کمیشن کے چیف انفارمیشن کمشنر محبوب قادر شاہ، سندھ انفارمیشن کمیشن کے چیف انفارمیشن کمشنر نصرت حسین اور سیکریٹری انفارمیشن بلوچستان نے خطاب کیا۔ سیمینار میں ، صحافیوں، پبلک انفارمیشن افسران، وکلائ اور سول سوسائٹی تنظیموں کے اراکین نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ایڈووکیٹ آفتاب عالم نے رپورٹ کے چیدہ چیدہ خدوخال پیش کیے۔ اس رپورٹ میں وفاقی معلومات تک رسائی کے قانون کے نفاذ میں حائل رکاوٹیں جن میں افسر شاہی، وسائل کی کمی اور شعور کی کمی و دیگر شامل ہیں پر روشنی ڈالی گئی۔ مزید برآں پاکستان انفارمیشن کمیشن کو بھی اس قانون کانفاذ کروانے میں سنگین مسائل درپیش ہیں۔ان مسائل میں سرفہرست وفاقی ادارے معلومات کی از خود فراہمی، درخواستوں کے جواب نہ دینا اور انفامیشن کمیشن کے احکامات پر عمل نہ کرنا ششامل ہیں۔ سی پی ڈی آئی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر مختار احمد علی کا کہنا تھا کہ معلومات تک رسائی کی از خود فراہمی بہت ضروری ہے۔ انہوں نےاس بات کو سراہا کہ وفاق اور صوبوں میں معلومات تک رسائی کے قوانین بنائے گئے ہیں جبکہ سندھ اور بلوچستان میں عمل درآمد ایک سوالیہ نشان ہے۔ انہوں نے سندھ انفارمیشن کمیشن میں نئے تعینات ہونے والے انفارمیشن کمشنرز کا خیر مقدم کیا اور اس بات پر زور دیا کہ شہر ی ان قوانین کا استعمال کر کے شفافیت اور جوابدہی کو فروغ دیں۔ پاکستان انفارمیشن کمیشن کے سربراہ محمد اعظم نے کہا کہ سرکاری اداروں کے پاس موجود معلومات شہریوں کی ملکیت ہیں سرکاری اداروں میں تعینات افسران اور سربراہان ان معلومات کو زیادہ سے زیادہ ازخود فراہمی کے لیے اقدامات کریں۔ انہوں نے تجویز دی کہ تمام انفارمیشن کمشنر، میڈیا اور سول سوسائٹی کے ذریعے ایک مشترکہ بڑے پیمانے پر آگاہی مہم چلائی جائے تاکہ معلومات کے زیادہ سے زیادہ افشائ کو یقینی بنایا جا سکے۔پنجاب انفارمیشن کمیشن کے سربراہ محبوب قادر شاہ نے کہا کہ شفافیت اور میرٹ ترقی یافتہ قوموں کی بنیادی خصوصیات ہیں۔ نظام کی خامیوں کو اجاگر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سیاسی عزم کا فقدان پنجاب میں معلومات تک رسائی کے قانون کے نفاذ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔سندھ انفارمیشن کمیشن کے سربراہ نصرت حسین نے سابقہ ممبران کو سراہتے ہوئے کہا کہ وسائل کی کمی کے باوجود کل 165 شکایات میں سے 150 شکایات کو نمٹایا گیا۔ مزید انکا کہنا تھا کہ سندھ حکومت سندھ معلومات تک رسائی کے قانون پر عملدرآمد کے لیے کمیشن کی مددکے لیے پر عزم ہے۔ کمیشن وسائل اور عملے کی کمی کے باوجود معلومات کی از خود فراہمی کو یقینی بنائے گا۔ بلوچستان حکومت کے سیکرٹری اطلاعات عمران خان نے کہا کہ بلوچستان معلومات تک رسائی کا قانون 2021 کے تحت قواعدوضوابط وزیراعلیٰ بلوچستان آفس جمع کروا دیے گئے ہیں اور جلد ہی ان کو حتمی شکل دی کر منظوری دی جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ بلوچستان انفارمیشن کمیشن کا قیام فروری 2021 سے تاخیر کا شکار ہے۔ ان کا دعویٰ ہے کہ رازداری کا کلچر، سیاسی عزم کا فقدان ، شہریوں میں آگاہی کا فقدان اور بیوروکریٹک رکاوٹیں بلوچستان میں معلومات تک رسائی کے قانون کے نفاذ کی میں رکاوٹیں پیدا کرتے ہیں۔سیمینار کے اختتام پر تمام شرکائ نے پاکستان میں معلومات تک زیادہ سے زیادہ عوام کی رسائی کے ساتھ شفاف اور جوابدہ نظام کے فروغ کے لیے اپنی مشترکہ کوششیں جاری رکھنے کا عہد کیا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿