29th-December-2025

خبرنامہ نمبر 9683/2025
کوئٹہ، 29 دسمبر: وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز احمد بگٹی نے پیر کے روز بگٹی قبائل کے آٹھویں چیف آف بگٹی کے طور پر ذمہ داری سنبھال لی۔ تاریخی حوالوں کے مطابق، چیف آف بگٹی کا لقب میر سرفراز بگٹی کے دادا کو سن 1800ء میں ملا تھا، جو بگٹی قبائل کی قیادت اور قبائلی نظم و نسق کی مضبوط روایت کی علامت ہے تقریب دستار بندی ضلع ڈیرہ بگٹی کے علاقے بیکڑ میں منعقد ہوئی، جس میں بگٹی قبائل کے تمام چیف وڈیرے، قبائلی معتبرین اور معزز شخصیات نے شرکت کی۔ اس موقع پر میر سرفراز بگٹی کو باقاعدہ طور پر چیف آف بگٹیز کی دستار پہنائی گئی۔ تقریب میں نواب بگٹی خاندان کے افراد بھی خصوصی طور پر شریک ہوئے جن میں نوابزادہ زامران سلیم اکبر بگٹی شامل تھے۔ قبائلی روایت کے مطابق انجام دی گئی اس دستار بندی تقریب میں بگٹی قبائل کے تمام سرکردہ چیف وڈیرے بھی شریک ہوئے جن میں شمبانی قبیلے کے چیف وڈیرہ غلام نبی شمبانی بگٹی، کلپر قبیلے کے چیف وڈیرہ جلال کلپر بگٹی، موندرانی قبیلے کے چیف وڈیرہ محمد بخش موندرانی بگٹی، پیروزانی قبیلے کے چیف وڈیرہ میر گل پیروزانی بگٹی، نوتھانی قبیلے کے چیف وڈیرہ بہار خان نوتھانی بگٹی اور ڈومب قبیلے کے چیف وڈیرہ منظور ڈومب بگٹی شامل تھے میر سرفراز احمد بگٹی یکم جون 1980 کو ضلع ڈیرہ بگٹی کے علاقے بیکڑ میں پیدا ہوئے میں ہوئی ابتدائی تعلیم اپنے آبائی علاقے بیکڑ میں حاصل کی جبکہ لارنس کالج مری سے گریجویشن کی سیاسی کیریئر کے حوالے سے میر سرفراز بگٹی 2013 میں صوبائی اسمبلی بلوچستان کے رکن منتخب ہوئے جہاں وہ وزیر داخلہ، وزیر قبائلی امور، وزیر جیل خانہ جات اور چیئرمین پی ڈی ایم اے کے عہدوں پر خدمات انجام دیتے رہے 2018 سے 2023 تک وہ پاکستان سینیٹ کے رکن اور متعدد اہم کمیٹیوں کے رکن رہے اگست تا دسمبر 2023 کے دوران وہ وفاقی نگران کابینہ میں شامل رہے اور نگران وزیر داخلہ، انسداد منشیات، سمندر پار پاکستانی و انسانی وسائل کی ترقی اور انسانی حقوق کے قلمدان سنبھالتے رہے مارچ 2024 سے وہ وزیر اعلیٰ بلوچستان کے منصب پر فائز ہیں وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز احمد بگٹی بگٹی قبائل کی قیادت اور بلوچستان کی ترقی میں تاریخی اور جدید کردار ادا کرنے والے رہنما کے طور پر جانے جاتے ہیں۔

خبرنامہ نمبر 9787/2025
بیکڑ، 29 دسمبر :وزیر اعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی چیف آف بگٹی کی حیثیت سے دستار بندی ڈیرہ بگٹی کے علاقے بیکڑ میں پیر کے روز ہوئی بلوچی رسم و رواج کے مطابق پیر سوری دربار کے پیر نے سب سے پہلے میر سرفراز بگٹی کو بلوچی دستار پہنائی جس کے بعد نوابزادہ زامران سلیم اکبر بگٹی نوابزادہ کوہ میر سلیم بگٹی چیف آف کھلپر وڈیرہ جلال خان کھلپر وڈیرہ میر گل پیروزانی وڈیرہ بہار خان ہوتکانی وڈیرہ غلام نبی شمبانی وڈیرہ محمد بخش موندرانی میر لیاقت خان راہیجہ وڈیرہ شاہ مراد وڈیرہ آباد خان کھلپر سمیت بگٹی قبائل کے تمام وڈیروں نے نئے چیف آف بگٹی میر سرفراز بگٹی کی دستار بندی کی۔

خبرنامہ نمبر 9789/2025
چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان کی زیر صدارت صوبے میں اسٹریٹجک ترقیاتی منصوبوں میں پیشرفت کا جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔ اس موقع پر چیف سیکرٹری نے اسٹریٹیجک پراجیکٹس میں تیزی لانے اور گورننس کو مزید بہتر بنانے کیلئے اقدامات کی ہدایت کی۔ انہوں نے صوبے کی مجموعی ترقی اور معیار زندگی کو بہتر بنانے کے لیے ترقیاتی منصوبوں کی تیز رفتار ٹریکنگ پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ترقیاتی منصوبوں کو مقررہ وقت پر تکمیل کو یقینی بنایا جائے اور منصوبوں کے معیار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے صوبے میں 664نئے سکولز کھولے جس کے باعث بچوں کے اندراج میں اضافہ ہوا ہے اور 45000 بچوں نے ان سکولوں میں داخلہ لیا ہے اور اگلے ماہ 600 مزید سکولز کھولے جائیں گے۔ اس کے علاؤہ سٹریٹیجک منصوبوں میں سڑکوں کے نیٹ ورکس، رواں سال پہلے مرحلے میں 8 ٹاؤنز کو سولر سسٹم کے ذریعے بجلی کی فراہمی، کمانڈ ایریا ڈویلپمنٹ، 8 شہروں کے لیے سیف سٹی پروجیکٹ، میونسپل سروسز بہتر کرنے، عوام کی شکایات کے ازالے کا طریقہ کار، 3000 سکولوں میں اضافی کمروں کی تعمیر، پینے کی صاف پانی کی فراہمی اور شہری ترقی کے منصوبوں پر خصوصی توجہ مرکوز کی جائے گی۔

خبرنامہ نمبر 9790/2025
موسیٰ خیل 29 دسمبر:ڈپٹی کمشنر موسیٰ خیل عبدالرزاق خجک سے انجمن تاجران کمیٹی (رحیم آغا گروپ) کے وفد نے ان کے دفتر میں ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران شہر کے تجارتی مسائل، امن و امان کی صورتحال اور عوامی سہولیات کی بہتری کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا
ملاقات میں وفد کے ارکان نے ڈپٹی کمشنر کو تاجر برادری کو درپیش مختلف مسائل سے آگاہ کیا اور انتظامیہ کے ساتھ تعاون کی یقین دہانی کروائی ۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر عبدالرزاق خجک نے کہا کہ تاجر برادری معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے اور ان کے جائز مسائل کا حل ضلعی انتظامیہ کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ شہر میں تجارتی سرگرمیوں کو فروغ دینے اور تاجروں کو محفوظ ماحول فراہم کرنے کے لیے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔ ہم مل کر موسیٰ خیل کی ترقی اور عوامی خوشحالی کے لیے کام کریں گےانہوں نے مزید کہا کہ انتظامیہ اور تاجروں کے درمیان قریبی رابطہ شہر میں اشیاء خوردونوش کی قیمتوں کے استحکام اور تجاوزات کے خاتمے میں مددگار ثابت ہوگا

خبرنامہ نمبر 9791/2025
کوئٹہ (29 دسمبر ): پاکستان پیپلز پارٹی بلوچستان کے رہنما حیات خان اچکزئی نے وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز خان بگٹی کو بطور چیف آف بگٹی قبائل کا منصب سنبھالنے پر دلی مبارک باد پیش کرتے ہوئے نیک خواہشات اور تمناؤں کا اظہار کیا۔اپنے تہنیتی بیان میں حیات خان اچکزئی نے کہا کہ میر سرفراز خان بگٹی ایک تعلیم یافتہ، مدبر، امن پسند اور انسانیت دوست رہنما ہیں، جنہوں نے ہمیشہ عوامی خدمت، بین القبائلی ہم آہنگی اور بلوچستان میں امن و استحکام کے فروغ کے لیے عملی کردار ادا کیا ہے۔ ان کی قیادت نہ صرف بگٹی قبائل بلکہ پورے صوبے کے لیے باعثِ فخر ہے۔انہوں نے کہا کہ چیف آف بگٹی قبائل کا منصب ایک عظیم اور معتبر قبائلی ذمہ داری ہے، جس کے لیے بصیرت، تدبر اور وسیع سوچ کی ضرورت ہوتی ہے، اور میر سرفراز بگٹی ان تمام خوبیوں پر پورا اترتے ہیں۔ آج کا دن بگٹی قبائل کی تاریخ میں ایک سنگِ میل کی حیثیت رکھتا ہے اور اس سے پورے خطے میں ترقی، خوشحالی اور امن کے ایک نئے دور کا آغاز ہوگا۔حیات خان اچکزئی نے امید ظاہر کی کہ میر سرفراز بگٹی اپنی قبائلی و سیاسی قیادت کے ذریعے عوام کے مسائل کے حل، نوجوانوں کی فلاح و بہبود، تعلیم کے فروغ اور سماجی انصاف و امن کے قیام میں مؤثر کردار ادا کریں گے۔ انہوں نے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ انہیں اس نئی ذمہ داری میں کامیابی، صحت اور طویل عمر عطا فرمائے اور ان کی قیادت میں بگٹی قبائل اور عوام مزید مضبوط اور متحد ہوں۔

خبرنامہ نمبر 9792/2025
کوئٹہ 29 دسمبر :کمشنر کوئٹہ ڈویژن شاہزیب خان کاکڑ کی زیرِ صدارت شیعہ کونسل کا ایک اہم اجلاس منعقد ہوا. اجلاس کے دوران وفد نے زائرین کو درپیش مختلف مسائل جن میں سفری مشکلات، قیام، سکیورٹی خدشات، بارڈر کی غیر یقینی بندش اور فضائی سفر کے مہنگے اور آئے روز بڑھتے کرایے شامل ہیں سے کمشنر کو آگاہ کیا.شیعہ کونسل کے نمائندوں نے بتایا کہ بارڈر کی بار بار بندش کے باعث زائرین شدید مشکلات کا شکار ہوتے ہیں جبکہ ہوائی سفر عام زائرین کی پہنچ سے باہر ہوتا جا رہا ہے کمشنر کوئٹہ ڈویژن شاہزیب خان کاکڑ نے وفد کے مسائل تفصیل سے سنے اور کہا کہ ہر سال تقریباً 60 ہزار کے قریب زائرین زیارت کیلئے سفر کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں دہشت گردی کے واقعات میں زائرین کو بھی نشانہ بنایا گیا، جبکہ حالیہ سکیورٹی صورتحال کے باعث زائرین کو سفری تکالیف کا سامنا ہے، تاہم حکومت اس معاملے میں مکمل طور پر سنجیدہ ہے اور زائرین کی مشکلات کا ادراک رکھتی ہے۔کمشنر نے بتایا کہ زائرین کی نقل و حرکت اور سہولیات کے حوالے سے حکومت پاکستان نے زیڈ جیو (Z-Geo) پالیسی مرتب کر لی ہے، جس کے تحت جلد زائرین کے مسائل کے حل کیلئے مؤثر اقدامات کیے جائیں گے انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ ضلعی انتظامیہ شیعہ کونسل کے ساتھ مکمل تعاون کرے گی اور متعلقہ محکموں سے جلد ملاقاتیں کر کے فوری اور دیرپا حل یقینی بنایا جائے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ زائرین کی جان و مال کا تحفظ حکومت کی اولین ترجیحات میں سے ایک ہے اور اس حوالے سے تمام ممکنہ اقدامات بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔

Leave feedback about this

  • Quality
  • Price
  • Service

PROS

+
Add Field

CONS

+
Add Field
Choose Image
Choose Video