خبرنامہ نمبر 9517/2025
کوئٹہ 22 دسمبر ۔ صوبائی وزیر آبپاشی میر محمد صادق عمرانی نے وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کے کزن قبائلی و سیاسی رہنما اور بگٹی قبیلے کے چیف وڈیرہ محمد شریف بگٹی اور پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما و سابق صوبائی وزیر بسم اللہ خان کاکڑ کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے، اپنے ایک تعزیتی بیان میں میر محمد صادق عمرانی نے وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی اور مرحوم بسم اللہ خان کاکڑ کے لواحقین سے دلی افسوس اور ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان دونوں رہنماوں کے انتقال سے بلوچستان کے عوام ایک معتبر اور سیاسی راہنماوں سے محروم ہو گئے ہیں، صوبائی وزیر نے کہا کہ دکھ کے اس گھڑی میں وہ سوگوار خاندان کے ساتھ غم میں برابر شریک ہیں، انہوں نے دعاءکی کہ اللہ تعالیٰ مرحومین کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطاء فرمائے اور پسماندگان کو صبر جمیل عطاءکرے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر9518/2025
کوئٹہ:22 دسمبر ۔ صوبائی وزیر خوراک و چیئرمین بلوچستان فوڈ اتھارٹی حاجی نور محمد دمڑ نے بگٹی اقوام کے چیف، وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کے کزن، ممتاز قبائلی رہنما وڈیرہ محمد شریف بگٹی اور پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما و سابق صوبائی وزیر بسم اللہ خان کاکڑ کے انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے اپنے تعزیتی بیان میں صوبائی وزیر خوراک حاجی نور محمد دمڑ نے کہا کہ وڈیرہ محمد شریف بگٹی کا انتقال بگٹی اقوام اور بلوچستان کی قبائلی سیاست کیلئے ایک ناقابلِ تلافی نقصان ہے۔ مرحوم ایک مدبر، بردبار اور قبائلی اقدار کے امین رہنما تھے جنہوں نے ہمیشہ اتحاد، بھائی چارے اور امن کے فروغ کیلئے کردار ادا کیا انہوں نے سابق صوبائی وزیر بسم اللہ خان کاکڑ کے انتقال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مرحوم ایک نظریاتی، مخلص اور عوام دوست سیاسی رہنما تھے جن کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ ان کی وفات سے بلوچستان کی سیاست ایک تجربہ کار اور سنجیدہ آواز سے محروم ہو گئی ہے حاجی نور محمد دمڑ نے مرحومین کے درجات کی بلندی اور پسماندگان کیلئے صبر جمیل کی دعا کرتے ہوئے کہا کہ دکھ کی اس گھڑی میں وہ لواحقین کے غم میں برابر کے شریک ہیں اللہ تعالیٰ مرحومین کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے اور اہلِ خانہ کو یہ صدمہ برداشت کرنے کی توفیق دے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر9519/2025
کوئٹہ 22 دسمبر ۔جامعہ بلوچستان اور میٹروپولیٹن کارپوریشن کوئٹہ کے درمیان بلدیاتی نظم و نسق میں بہتری، ادارہ جاتی مضبوطی اور جیو ٹیگنگ سروے کے لیے مفاہمتی یادداشت اور لیٹر آف ایگریمنٹ پر دستخط کیے گئے۔ یہ معاہدہ جامعہ بلوچستان کے گورنمنٹ انوویشن لیب کے ذریعے طے پایا۔معاہدے کے تحت میٹروپولیٹن کارپوریشن کوئٹہ کی املاک کا جیو ٹیگنگ سروے کیا جائے گا، جس کے ذریعے بلدیاتی ریکارڈ کی درستگی، شفافیت، شہری منصوبہ بندی اور آمدن میں بہتری ممکن ہو سکے گی۔معاہدے میں ادارہ جاتی صلاحیت میں اضافے، تربیتی پروگراموں کے انعقاد، معیاری عملی طریقہ کار کی تیاری، نگرانی و جائزہ کے فریم ورک اور ڈیجیٹل اقدامات جیسے جغرافیائی معلوماتی نظام کے تحت نقشہ سازی اور شہری رائے جاننے کے نظام شامل ہیں۔اس موقع پر پرو وائس چانسلر جامعہ بلوچستان پروفیسر ڈاکٹر غلام رزاق شاہوانی، ایڈمنسٹریٹر میٹروپولیٹن کارپوریشن کوئٹہ جناب مجیب الرحمٰن قمبرانی، ڈائریکٹر گورنمنٹ انوویشن لیب ڈاکٹر وحید نور اور سیکریٹری لوکل گورنمنٹ و دیہی ترقی محکمہ عبدالروف بلوچ نے معاہدے پر دستخط کیے۔تقریب میں ڈاکٹر ثناء اللہ، ڈائریکٹر جنرل انجینئرنگ اینڈ ورکس، غلام فاروق بادینی اور چیف میٹروپولیٹن آفیسر نذر زہری بھی موجود تھے۔شرکاءنے اس معاہدے کو بلوچستان میں بلدیاتی نظام کو جدید خطوط پر استوار کرنے اور عوامی خدمات کی موثر فراہمی کی جانب ایک اہم پیش رفت قرار دیا۔تقریب کے بعد مہمانوں نے جامعہ بلوچستان میں قائم گورنمنٹ انوویشن لیبز کا دورہ کیا، جہاں انہیں ڈیجیٹل گورننس، ڈیٹا مینجمنٹ اور جدید ٹیکنالوجی پر مبنی اقدامات سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ وفد نے گورنمنٹ انوویشن لیبز اور سی ای آر بی ایم کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے جامعہ بلوچستان کی تحقیق، جدت اور عوامی خدمات میں بہتری کے لیے کی جانے والی کاوشوں کو قابلِ تحسین قرار دیا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر9520/2025
کوئٹہ22دسمبر۔ ایڈیشنل IGP / کمانڈنٹ بلوچستان کانسٹیبلری اشفاق احمد نے گذشتہ روز 104 پاسنگ آوٹ پریڈ پولیس ٹریننگ کالج میں بلوچستان کانسٹیبلری کے پوزیشن ہولڈرز جوانوں کو تعریفی اسناد بمعہ نقد انعامات سے نوازا۔جن میں 4497/RC قدرت اللہ فائرنگ میں پہلی پوزیشن ، 3891/RC نیاز محمد آل راونڈ پہلی پوزیشن (لاء)، 4707/C جمیل احمد پہلی پوزیشن ڈرل ، 2419/C پرویز اختر پہلی پوزیشن فائرنگ حاصل کیں۔ایڈیشنل IGP کمانڈنٹ بلوچستان کانسٹیبلری اشفاق احمد نے کہا کہ ہر محنتی جو ان کی حوصلہ افزائی کی جائیگی جو محکمہ پولیس میں محنت کرے گا وہ آگے جائیگا۔ایڈیشنل /IGP کمانڈنٹ بلوچستان کانسٹیبلری اشفاق احمد نے کہا کہ تمام جوان ڈیوٹی کو اپنا فرض سمجھ کر کیا کریں اور جواں مردی کے ساتھ سماج دشمن عناصر کا مقابلہ کریں۔ ایڈیشنل IGP/ کمانڈنٹ بلوچستان کانسٹیبلری اشفاق احمد نے کہا کہ میں جوانوں کی ویلفیئر کے لئے دن رات کام کر رہا ہوں اور ہر جوان کو ویلفیئر کے سہولیات فراہم کی جائینگی۔ایڈیشنل IGP کمانڈنٹ بلوچستان کانسٹیبلری اشفاق احمد نے کہا کہ جوانوں کے لیے نئے بارکس اور فزیکل فٹنس کے لیے سپورٹس فیسٹیولز کا انعقاد کیا جائیگا اور نمایاں کارکردگی دکھانے والے جوانوں کی حوصلہ افزائی کی جائیگی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر9521/2025
نصیرآباد22دستمبر۔ضلع کونسل نصیرآباد کا ترقیاتی بجٹ برائے مالی سال 2025-26 پیش کرنے کے لیے اجلاس کنوینئر وائس ڈسٹرکٹ چیئرمین حاجی اللہ بچایا خان کھوسہ کی سربراہی میں منعقد ہوا اجلاس میں ڈسٹرکٹ چیئرمین نصیرآباد حاجی فرید الحق لہڑی نے ترقیاتی بجٹ کی منظوری لی ممبران ڈسٹرکٹ اسمبلی نے کثرت رائے سے بجٹ منظور کر لیا بجٹ اجلاس میں غلام مصطفیٰ نیچاری عبدالوحید مینگل عبدالوحد پندرانی تارا چند شبیر احمد مری حفیظ اللہ عمرانی وڈیرہ قدیر احمد بنگلزئی میر فرید خان عمرانی نعیم احمد لہڑی عبدالروف لہڑی سردار زادہ رسول بخش عمرانی ڈاکٹر فاروق لہڑی ایڈووکیٹ نیاز احمد عمرانی سومر خان پندرانی محمد ابراہیم مری محمد شریف لہڑی میر محمد پتافی احمد نواز کھوسہ نیاز احمد کھوسہ مہندر کمار سمیت چیف آفیسر غلام سرور سولنگی اسسٹنٹ انجینئر سید حیدر شاہ سمیت دیگر آفیسران و ممبران ضلع اسمبلی موجود تھے اجلاس کا باقاعدہ آغاز تلاوتِ کلامِ پاک سے کیا گیا۔ اس کے بعد اجلاس کی کارروائی کا آغاز کیا گیااجلاس کے دوران اللہ بچایا خان کھوسہ نے مالی سال 2025-26 کا 11 کروڑ 94 لاکھ 78ہزار 747 روپے کا ترقیاتی بجٹ ایوان میں پیش کیا، جس میں ضلع نصیرآباد کے لیے حکومتِ بلوچستان کی جانب سے فراہم کردہ ترقیاتی فنڈز اور مجوزہ اسکیمات کی تفصیلات بیان کی گئیں۔ بجٹ میں عوامی فلاح، بنیادی سہولیات، انفراسٹرکچر، تعلیم، صحت اور دیگر ترقیاتی منصوبوں کو خصوصی اہمیت دی گئی۔اس موقع پر چیئرمین ضلع کونسل نصیرآباد میر حاجی فرید الحق لہڑی نے بجٹ پر تفصیلی روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ترقیاتی بجٹ عوامی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے تیار کیا گیا ہے اور تمام اسکیمات اجتماعی نوعیت کی ہوں گی تاکہ زیادہ سے زیادہ عوام مستفید ہو سکیں۔ انہوں نے ممبران پر زور دیا کہ وہ شفافیت اور ذمہ داری کے ساتھ ترقیاتی عمل کو یقینی بنائیں۔اجلاس میں بجٹ پر غور و خوض کے بعد ممبران نے اتفاقِ رائے سے ترقیاتی بجٹ 2025-26 کی منظوری دے دی۔ بعد ازاں اجلاس اختتام پذیر ہوا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر9522/2025
کوئٹہ22دسمبر۔ علاقائی موسمیاتی مرکز بلوچستان کے مطابق صوبے بھر میں اس ہفتے کے دوران موسم خشک اور سرد رہنے کا امکان ہے، جبکہ بعض علاقوں میں درجہ حرارت نقطہ انجماد سے بھی نیچے گر سکتا ہے۔محکمے کی جاری کردہ موسمی ایڈوائزری کے مطابق قلات، کوئٹہ، مستونگ، سوراب، قلعہ عبداللہ، پشین، قلعہ سیف اللہ اور زیارت میں کم سے کم درجہ حرارت صفر ڈگری سینٹی گریڈ سے نیچے جانے کا خدشہ ہے۔پیر کوصوبے کے بیشتر اضلاع میں موسم سرد اور خشک رہنے کی توقع ہے، تاہم ضلع کیچ میں تیز ہوائیں چل سکتی ہیں۔ رات کے وقت درجہ حرارت میں 3 سے 5 ڈگری سینٹی گریڈ تک کمی کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔ منگل کو زیادہ تر اضلاع میں موسم خشک اور سرد رہے گا، جبکہ قلات، کوئٹہ، پشین اور قلعہ عبداللہ میں رات اور صبح کے اوقات میں شدید سردی پڑنے کا امکان ہے۔گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران زیارت، مسلم باغ، پشین، چمن اور لورالائی میں 0.25 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ سب سے کم درجہ حرارت قلات میں منفی ایک (-01) ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔محکمہ موسمیات نے شہریوں کو سرد موسم کے پیش نظر احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کی ہے، خصوصاً رات اور صبح کے اوقات میں غیر ضروری سفر سے گریز کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر9523/2025
بارکھان 22 دسمبر ۔بارکھان کے ایک علاقے میں معصوم بچے پر مبینہ تشدد کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد ڈپٹی کمشنر بارکھان عبداللہ کھوسو نے واقعے کا فوری نوٹس لے لیا ہے۔واقعے کی نوعیت چونکہ پولیس کے دائرہ اختیار میں آتی ہے، اس لیے ڈپٹی کمشنر بارکھان نے ایس پی بارکھان کو سختی سے ہدایت کی ہے کہ واقعے میں ملوث افراد کو فوری گرفتار کیا جائے اور ان کے خلاف قانون کے مطابق سخت کارروائی کی جائے۔ضلعی انتظامیہ کی جانب سے جاری اعلامیہ میں واضح کیا گیا ہے کہ بچوں پر کسی بھی قسم کا تشدد ناقابل قبول ہے۔ قانون سب کے لیے برابر ہے، چاہے ملزم کوئی بھی ہو۔ ایسے واقعات پر زیرو ٹالرنس کی پالیسی اپنائی جائے گی۔ڈپٹی کمشنر بارکھان نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ متاثرہ بچے کو مکمل قانونی تحفظ اور انصاف فراہم کیا جائے گا۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی ہے کہ کسی بھی غیر قانونی، پرتشدد یا قابلِ گرفت واقعے کی فوری اطلاع متعلقہ اداروں کو دیں تاکہ بروقت اقدامات کیے جا سکیں۔ضلعی انتظامیہ بارکھان بچوں کے تحفظ، انصاف کی فراہمی اور قانون کی عملداری کے لیے پرعزم ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
پریس ریلیز
کوئٹہ 22 دسمبر ۔پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما اور رکن صوبائی اسمبلی حاجی علی مدد جتک نے پاکستان پیپلز پارٹی بلوچستان کے سابق صوبائی جنرل سیکریٹری اور سابق صوبائی وزیر بسم اللہ خان کاکڑ کے انتقال پر گہرے رنج و غم اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔اپنے جاری کردہ تعزیتی بیان میں حاجی علی مدد جتک نے کہا کہ مرحوم بسم اللہ خان کاکڑ کی سیاسی و جماعتی خدمات کو ہمیشہ سنہری حروف میں یاد رکھا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ مرحوم ایک مخلص، نظریاتی اور وفادار سیاسی کارکن تھے، جنہوں نے اپنی پوری زندگی پاکستان پیپلز پارٹی کے نظریے اور عوامی خدمت کے لیے وقف کیے رکھی اور آخری دم تک پارٹی سے وابستہ رہے۔حاجی علی مدد جتک نے کہا کہ بسم اللہ خان کاکڑ کا انتقال پارٹی اور بلوچستان کی سیاست کے لیے ایک ناقابلِ تلافی نقصان ہے۔ ان کی کمی طویل عرصے تک محسوس کی جاتی رہے گی۔انہوں نے مرحوم کے اہلِ خانہ سے دلی تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ مرحوم کو جوارِ رحمت میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے اور پسماندگان کو یہ عظیم صدمہ صبر، حوصلے اور استقامت کے ساتھ برداشت کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر9524/2025
کوئٹہ22 دسمبر۔ گورنربلوچستان جعفرخان مندوخیل نے پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما اور سابق صوبائی وزیر بسم اللہ خان کاکڑ کی وفات پر گہرے رنج ودکھ کا اظہار کیا ہے۔ اپنے ایک تعزیتی بیان میں انہوں نے کہا کہ مرحوم بسم اللہ خان کاکڑ کی گرانقدر سیاسی و سماجی خدمات ہیں جن کو تادیر یاد رکھا جائیگا۔ گورنر مندوخیل سوگوار خاندان سے ہمدردی اور یکجہتی کا اظہار کرنے ہوئے مرحوم کے درجات بلند کی بلندی کیلئے دعا کی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر9525/2025
کوئٹہ 22دسمبر۔ گورنر بلوچستان شیخ جعفر خان مندوخیل نے موجودہ سیشن کے اختتام پر بلوچستان کی صوبائی اسمبلی کا جاری اجلاس مورخہ 22 دسمبر بروز سوموار کو ملتوی کر دیا ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر9526/2025
کوئٹہ، 22 دسمبر ۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے پاکستان پیپلز پارٹی بلوچستان کے سینئر رہنماء اور سابق صوبائی وزیر بسم اللہ خان کاکڑ کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے اپنے تعزیتی پیغام میں وزیر اعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ مرحوم بسم اللہ خان کاکڑ ایک منجھے ہوئے، بردبار اور اصول پسند سیاستدان تھے جنہوں نے بلوچستان کی سیاست اور عوامی خدمت میں نمایاں کردار ادا کیا ان کی سیاسی و سماجی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بسم اللہ خان کاکڑ نے اپنی پوری سیاسی زندگی میں جمہوری اقدار، عوامی مفادات اور صوبے کے مسائل کے حل کے لیے جدوجہد کی ان کا انتقال بلوچستان کے لیے ایک بڑا نقصان ہے میر سرفراز بگٹی نے مرحوم کے درجات کی بلندی، مغفرت اور لواحقین کے لیے صبرِ جمیل کی دعا کرتے ہوئے کہا کہ دکھ کی اس گھڑی میں سوگوار خاندان کے غم میں برابر کے شریک ہیں وزیر اعلیٰ بلوچستان نے اللہ تعالیٰ سے دعا کی کہ وہ مرحوم کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے اور اہلِ خانہ کو یہ صدمہ برداشت کرنے کا حوصلہ دے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر9527/2025
کوئٹہ، 22دسمبر۔ بلوچستان سرمایہ کاری بورڈ کے وائس چیئرمین بلا ل خان کاکڑ نے کہاہے کہ بزنس فیسیلیٹیشن سینٹر کا قیام وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کے وژن کی جاننب اہم قدم ہے، جس کا مقصد صوبے کو سرمایہ کاروں کے لیے زیادہ قابل رسائی اور پرکشش بنانا، سرکاری رکاوٹوں کا خاتمہ کرنا، سروس ڈیلیوری کو بہتر بنانا اور Ease of Doing Business کے نظام کو جدید خطوط پر استوار کرنا ہے،ان خیالات کا اظہار انہوں نے بزنس فیسیلیٹیشن سینٹرکے افتتاح کی تیاریوں سے متعلق اجلاس کی صدارت کر تے ہوئے کیا،اجلاس میں بلوچستان سرمایہ کاری بورڈ کے سی ای او قائم لاشار ی سمیت دیگر حکام نے شرکت کی، اس موقع پر حکام نے بی ایف سی کوجلد فعال کرنے کے حوالے سے اب تک کی پیشرفت پر بریفنگ دی، وائس چیئرمین بلا ل خان کاکڑنے تمام اقدامات فوری طور ی پر مکمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ BFC کا قیام حکومت کے وسیع معاشی اصلاحاتی ایجنڈے کا اہم حصہ ہے، جس کا مقصد سرمایہ کاری میں اضافہ، چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباروں کی مضبوطی اور صوبے بھر میں پائیدار روزگار کے مواقع پیدا کرنا ہے۔ یہ اقدام رکاوٹوں کے خاتمے اور تاخیر میں کمی کے ذریعے سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ کرے گا اور صوبے کی معاشی بنیاد کو وسعت دے گا۔ وزیراعلیٰ کی سرمایہ کار دوست ماحول کے فروغ پر توجہ اس بات کا ثبوت ہے کہ صوبہ جدید طرزِ حکمرانی، جدت، کاروباری ترقی اور موثر سرکاری و نجی شراکت داری کو اہمیت دے رہا ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
Quetta, December 22: Vice Chairman of the Balochistan Board of Investment & Trade, Bilal Khan Kakar, has said that the establishment of the Business Facilitation Center (BFC) is an important step toward realizing the vision of Chief Minister Balochistan Mir Sarfaraz Bugti. The initiative aims to make the province more accessible and attractive for investors, eliminate bureaucratic hurdles, improve service delivery, and modernize the Ease of Doing Business framework.He expressed these views while presiding over a meeting regarding preparations for the inauguration of the Business Facilitation Center. The meeting was attended by CEO BBoIT Mr. Qaim Lashari, along with other officials. During the meeting, officials briefed on the progress made so far toward making the BFC operational.Vice Chairman Bilal Khan Kakar directed that all remaining measures be completed immediately, stating that the establishment of the BFC is a key component of the provincial government’s broader economic reform agenda. The initiative aims to increase investment, strengthen small and medium-sized enterprises, and create sustainable employment opportunities across the province.He added that by removing barriers and reducing delays, the BFC will boost investor confidence and expand the province’s economic base. The Chief Minister’s focus on promoting an investor-friendly environment reflects the province’s commitment to modern governance, innovation, business development, and effective public-private partnerships.
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر9528/2025
کوئٹہ 22دسمبر ۔ کوئٹہ شہر کے حقیقی حسن کو نکھارنے، شہری مسائل کے موثر حل اور بہتر شہری سہولیات کی فراہمی کے لیے میونسپل کارپوریشن کوئٹہ کے دفتر میں ایک اہم اجلاس منعقد ہوا۔اجلاس کی صدارت ایڈمنسٹریٹر میٹروپولیٹن کارپوریشن کوئٹہ مجیب الرحمن قمبرانی نے کی جبکہ ڈپٹی کمشنر کوئٹہ مہراللہ بادینی نے خصوصی شرکت کی انکے علاوہ اجلاس میں کوئٹہ ڈویلپمنٹ پراجیکٹ، ٹریفک بیورو، ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی، میونسپل انجینئر سمیت مختلف محکموں کے متعلقہ افسران بھی شریک تھےاجلاس میں کوئٹہ شہر میں ٹریفک کے نظام کو بہتر بنانے کے لیے تمام ٹریفک سگنلز کو مکمل طور پر فعال کرنے، غیر قانونی تجاوزات کے خلاف موثر کارروائیاں کرنے، حادثات کی روک تھام کے لیے مختلف مقامات پر اسپیڈ بریکرز کی تنصیب، اہم شاہراہوں اور گرین بیلٹس پر شجرکاری کے فروغ اور مرکزی سڑکوں کی دیواروں کو خوبصورت اور معیاری پینٹنگز سے آراستہ کرنے پر تفصیلی غور و خوض کیا گیا مزید براں اجلاس میں شہر میں جاری تمام ترقیاتی منصوبوں کی پیش رفت کا جائزہ لیا گیا اور اس بات پر زور دیا گیا کہ تمام منصوبے مقررہ مدت میں اعلیٰ معیار کے مطابق مکمل کیے جائیں۔ متعلقہ محکموں کو ہدایت کی گئی کہ شہریوں کو درپیش مسائل کے فوری حل کے لیے باہمی رابطہ اور فیلڈ مانیٹرنگ کو مزید موثر بنایا جائےاس موقع پر ڈپٹی کمشنر کوئٹہ مہراللہ بادینی نے کہا کہ کوئٹہ ہم سب کا مشترکہ شہر ہے اور اس کی خوبصورتی، صفائی اور بہتر نظم و نسق ضلعی انتظامیہ کی اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے کہا کہ تجاوزات کے خاتمے اور ٹریفک نظم و ضبط کو یقینی بنانے کے لیے بلا تفریق اقدامات کیے جائیں گے ایڈمنسٹریٹر میٹروپولیٹن کارپوریشن کوئٹہ مجیب الرحمن قمبرانی نے کہا کہ میونسپل کارپوریشن اور ضلعی انتظامیہ باہمی تعاون سے کوئٹہ کو ایک صاف، منظم اور خوبصورت شہر بنانے کے لیے سنجیدہ اقدامات کر رہی ہیں۔ انہوں نے شہریوں سے اپیل کی کہ وہ شہر کی بہتری اور صفائی کے لیے انتظامیہ کے ساتھ تعاون کریں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر9529/2025
جعفرآباد22دسمبر ۔ ڈپٹی کمشنر جعفرآباد خالد خان نے ایگزیکٹو انجینئر پبلک ہیلتھ انجینئرنگ محمد کاظم لونی کی درخواست پر پبلک ہیلتھ انجینئرنگ آفس جعفرآباد کا دورہ کیا۔ دورے کے موقع پر ایکسین پی ایچ ای محمد کاظم لونی نے ڈپٹی کمشنر کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ دفتر کی بلڈنگ انتہائی خستہ حال ہو چکی ہے جس کی وجہ سے افسران اور دیگر عملے کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، بارشوں کے دوران پوری عمارت میں پانی بھر جاتا ہے جس کے باعث دفتری ریکارڈ کو محفوظ رکھنا بھی مشکل ہو جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ صورتحال کے پیش نظر گزارش ہے کہ بلوچستان اسپیشل ڈیولپمنٹ انیشیٹو کے تحت پبلک ہیلتھ انجینئرنگ آفس کی نئی بلڈنگ کی منظوری دی جائے تاکہ افسران اور عملے کو درپیش مسائل کا مستقل حل ممکن ہو سکے۔ اس موقع پر ڈپٹی کمشنر جعفرآباد خالد خان نے کہا کہ شہر بھر میں عوام کو صاف پانی کی فراہمی کے لیے پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کے افسران اور عملے کی خدمات قابلِ ستائش ہیں تاہم یہ بھی ضروری ہے کہ ان کے بنیادی مسائل کو حل کیا جائے۔ انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ اس حوالے سے ضلعی انتظامیہ ہر ممکن اقدامات کو یقینی بنائے گی کیونکہ جب تک افسران اور عملے کو بہتر سہولیات میسر نہیں ہوں گی وہ مفادِ عامہ میں موثر انداز سے خدمات انجام نہیں دے سکیں گے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر9530/2025
جعفرآباد22دسمبر۔ڈپٹی کمشنر جعفرآباد خالد خان نے نادرا آفس ڈیرہ اللہ یار کا اچانک دورہ کیا جہاں انہوں نے شناختی کارڈ کے اجرا سے متعلق تمام مراحل کا تفصیلی جائزہ لیا اور سسٹم کے تحت جاری کارروائیوں کے بارے میں مکمل آگاہی حاصل کی۔ دورے کے موقع پر ڈپٹی کمشنر نے شناختی کارڈ کے حصول کے لیے قطاروں میں کھڑے سائلین سے ملاقات کی اور ان سے براہِ راست درپیش مسائل، تاخیر اور ممکنہ شکایات کے حوالے سے معلومات حاصل کیں۔ سائلین کی جانب سے نشاندہی کیے گئے امور پر ڈپٹی کمشنر نے فوری نوٹس لیا۔ اس موقع پر ڈپٹی کمشنر جعفرآباد خالد خان نے کہا کہ اگر شناختی کارڈ کے حصول کے حوالے سے کسی بھی قسم کی شکایت سامنے آتی ہے یا متعلقہ محکمے کے عملے کی جانب سے شہریوں کو بلاوجہ تنگ کیا جاتا ہے تو فوری طور پر ضلعی انتظامیہ کو آگاہ کیا جائے تاکہ حکام بالا کے توسط سے ذمہ دار عناصر کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جا سکے۔ انہوں نے نادرا آفس کے عملے اور دیگر افسران کو ہدایت کی کہ دور دراز علاقوں سے آنے والے افراد کو ہرگز مایوس نہ کریں اور عوام کے ساتھ خوش اخلاقی اور مکمل تعاون کا مظاہرہ کریں۔ ڈپٹی کمشنر نے مزید کہا کہ شناختی کارڈ کے اجرا کے تمام مراحل کو مزید سہل، شفاف اور تیز بنایا جائے تاکہ عوام کو کسی بھی قسم کی مشکلات یا پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ عوامی سہولیات کی فراہمی میں بہتری لانا ضلعی انتظامیہ کی اولین ترجیح ہے اور اس ضمن میں کسی بھی قسم کی غفلت یا کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر9531/2025
سبی 22 دسمبر ۔کمشنر سبی ڈویژن اسداللہ فیض نے ڈسٹرکٹ جیل سبی کا دورہ کیا۔ اس موقع پر ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ جیل ملک حماد اعوان سمیت دیگر متعلقہ افسران بھی موجود تھے۔ جیل سپرنٹنڈنٹ نے کمشنر سبی کو جیل کو درپیش مسائل، قیدیوں کو فراہم کی جانے والی سہولیات اور مجموعی انتظامی امور سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی۔ کمشنر سبی نے جیل کے مختلف حصوں کا تفصیلی معائنہ کیا اور قیدیوں سے ملاقات کرتے ہوئے ان کے مسائل دریافت کیے۔ انہوں نے جیل انتظامیہ کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ محدود وسائل کے باوجود قیدیوں کے لیے سہولیات کو بہتر بنانے کی کوششیں قابلِ تحسین ہیں۔کمشنر سبی نے کہا کہ قیدیوں کے لیے ووکیشنل ٹریننگ کا باقاعدہ انتظام کیا جائے تاکہ وہ ہنر سیکھ کر معاشرے کا مفید حصہ بن سکیں۔دورے کے اختتام پر کمشنر سبی نے وزیٹرز بک میں اپنے تاثرات بھی قلم بند کیے اور جیل انتظامیہ کو قیدیوں کی فلاح و بہبود سے متعلق اقدامات مزید موثر بنانے کی ہدایت کی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر9532/2025
تربت 22دسمبر۔کیچ اسپورٹس اینڈ فٹنس فیسٹیول 2026 کی تیاریوں اور انتظامات کا جائزہ لینے کے لیے ایک اہم اجلاس ڈپٹی کمشنر کیچ بشیر احمد بڑیچ کی صدارت میں لوکل گورنمنٹ ہال تربت میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں فیسٹیول کے انتظامی امور، مختلف کھیلوں کے انعقاد اور ٹیموں کی تیاریوں پر تفصیلی غور و خوض کیا گیا۔اجلاس میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کیچ تابش علی بلوچ، پی ڈی ایم اے کے ملک ریحان دشتی، فیسٹیول سیکریٹری التاز سخی، عبدالرحیم بلوچ، ظریف رند، عمر ہوت، مظہر بلوچ، تاج بلوچ، ماسٹر درمحمد، اصغر علی، گرلز کالج کی پرنسپل گل خالد بلوچ، میڈم فہمیدہ سمیت متعلقہ افسران، اسپورٹس منیجرز اور نمائندگان نے شرکت کی۔اس موقع پر ڈپٹی کمشنر کیچ بشیر احمد بڑیچ نے کیچ اسپورٹس اینڈ فٹنس فیسٹیول 2026 کے باقاعدہ انعقاد کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ فیسٹیول 5 جنوری سے 16 جنوری تک ضلع بھر میں منعقد ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اس فیسٹیول کا مقصد نوجوانوں کو مثبت سرگرمیوں کی جانب راغب کرنا، صحت مند طرزِ زندگی کو فروغ دینا اور کھیلوں کے ذریعے اتحاد و نظم و ضبط کو مضبوط بنانا ہے۔ڈپٹی کمشنر کیچ نے بتایا کہ فیسٹیول میں پہلی بار میراتھن ریس کو شامل کیا گیا ہے، جس میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد شرکت کریں گے۔ اس کے علاوہ کرکٹ، فٹبال، والی بال، بیڈمنٹن، ٹیبل ٹینس، ٹیگ آف وار، روایتی کھیل، باڈی بلڈنگ اور دیگر فٹنس ایونٹس بھی فیسٹیول کا حصہ ہوں گے، جن کے لیے علیحدہ اسپورٹس کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں۔دریں اثنا فیسٹیول سیکریٹری التاز سخی نے اجلاس کو فیسٹیول کی مجموعی تیاریوں اور انتظامی امور پر بریفنگ دی، جبکہ کرکٹ کے منیجر عبدالرحیم بلوچ اور والی بال کے منیجر ظریف رند نے اپنی اپنی ٹیموں کی تیاریوں سے آگاہ کیا۔ خواتین ٹیموں کی منیجرز نے بھی درکار سہولیات کے حوالے سے تجاویز پیش کیں، جس پر ڈپٹی کمشنر کیچ نے تعاون کی یقین دہانی کرائی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر9533/2025
زیارت 22دسمبر۔ ڈپٹی کمشنر محمد ریاض خان داوڑ کی زیر صدارت بلوچستان ڈویلپمنٹ انیشیٹیو کے تحت جاری ترقیاتی کاموں کے حوالے سے جائزہ اجلاس منعقد ہوا اجلاس میں ترقیاتی کاموں کی پیشرفت کے حوالے سے ڈپٹی کمشنر کو بریفنگ دی گئی اجلاس میں بی ایس ڈی آئی فیز ٹو کے ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے غور خوض کیا گیا اجلاس میں ونگ کمانڈر 155کرنل ذیشان ،میجر عامر، ڈپٹی ڈائریکٹر زراعت و توسیعی حاجی نذیر احمد پانیزئی ،پرنسپل الہجرہ کالج پروفیسر شبیراحمد بڑیچ ،ایم ایس ڈاکٹر عرفان الدین،اسسٹنٹ ڈائریکٹر لوکل گورنمنٹ محمد صدیق دمڑ نے شرکت کی ڈپٹی کمشنر محمد ریاض خان داوڑ نے کہا کہ ترقیاتی کام عوام کی امانت اور عوام کے فائدے کے لیے ہیں اس کو بروقت اور معیار کے مطابق مکمل کیا جائے تاکہ جلد ہی عوام ان کاموں سے مستفید ہو سکے ترقیاتی کاموں میں ناقص مٹیریل کے استعمال کی ہرگز اجازت نہیں دی جائے گی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبر نامہ نمبر9534/2025
لورالائی 22دسمبر ۔ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر(ریونیو) محمد اسماعیل منگل نے کہا ہے کہ محکمہ تعلیم میں بہتری لانے کے لیے سخت کارروائی وقت کی اہم ضرورت ہے اور غیر حاضر اساتذہ کے خلاف کارروائی نہ کرنے والے ملازمین اور ڈی ڈی ای اوز کو شوکاز نوٹسز جاری کیے جائیں گے۔ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن گروپ کے واضح احکامات کے باوجود ایک ماہ گزرنے کے بعد بھی عملی اثرات مرتب نہ ہونا ناقابل قبول عمل ہے جس پر کسی قسم کی رعایت نہیں برتی جائے گی۔ غیر حاضر اساتذہ کو شوکاز نوٹسز جاری کرنے کے ساتھ ساتھ ان کی تنخواہوں میں کٹوتی کی جائے جبکہ عارضی بنیادوں پر تعینات اساتذہ کو فوری طور پر فارغ کیا جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈسٹرکٹ ایجوکیشن گروپ کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر محمد مدثر، ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر (فیمیل) فویہ درانی ،خزانہ آفیسر، ڈپٹی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسران، سمیت دیگر متعلقہ افسران شریک تھے۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر محمد اسماعیل منیگل نے کہا کہ اساتذہ کی حاضری کو ہر صورت یقینی بنایا جائے کیونکہ بچوں کا مستقبل اساتذہ کی ذمہ داری اور حاضری سے جڑا ہوا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ اسکولوں میں غیر حاضری اور غفلت کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی اور فیلڈ مانیٹرنگ کے نظام کو مزید موثر بنایا جائے گا۔ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر نے ہدایت کی کہ تمام تعلیمی اداروں کے سربراہان اپنی ذمہ داریاں ایمانداری اور دیانت داری سے نبھائیں اور روزانہ کی بنیاد پر حاضری کی رپورٹس پیش کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت بلوچستان تعلیم کے شعبے میں بہتری کے لیے سنجیدہ اقدامات کر رہی ہے تاہم ان اقدامات کے مثبت نتائج اسی وقت سامنے آئیں گے جب متعلقہ افسران اور اساتذہ اپنی ذمہ داریاں احسن طریقے سے ادا کریں گے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر9535/2025
چمن 22دسمبر۔ اے سی امتیاز علی بلوچ نے شہر کے مختلف علاقوں میں آج دوسرے روز بھی غیر قانونی پیٹرول پمپوں کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے 37 پیٹرول پمپس کو سیل کر دیا گیا اس کارروائی کے دوران لیویز فورس بھی ان کے ہمراہ تھی۔ اس موقع پر اے سی چمن نے کہا کہ صوبائی حکومت کے فیصلے کے مطابق ایرانی پیٹرول پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے لہذا شہر میں غیر قانونی پیٹرول کی خرید وفروخت کو روکنا اور حکومتی رٹ کو بحال کرنا ضلعی انتظامیہ کی ذمہداری ہے اور تمام شہریوں کو قانون کی پاسداری اور اپنے کاروباری سرگرمیوں کو قانونی طور پر جاری رکھنے کا حق ہے اور حکومتی رٹ چیلنج کرنے والوں کیخلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی انہوں نے کہا کہ آج کے بعد غیر قانونی پٹرول پمپس کو کسی صورت کاروبار شروع نہیں کرنے دیا جائے گا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر9536/2025
تربت 22دسمبر۔ ڈپٹی کمشنر کیچ بشیر احمد بڑیچ سے ضلع کیچ کے کاروباری حضرات، بارڈر نمائندگان اور انجمنِ تاجران کیچ کے وفد نے ملاقات کیا۔ملاقات میں پاک ایران بارڈر بندش کے باعث پیدا ہونے والی صورتحال اور اس کے منفی اثرات کے حوالے سے ڈپٹی کمشنر کیچ کو تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا۔ اس موقع پر بارڈر نمائندگان، انجمنِ تاجران کیچ کے عہدیداران سمیت کثیر تعداد میں متعلقہ افراد موجود تھے۔وفد سے گفتگو کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر کیچ بشیر احمد بڑیچ نے واضح اور دوٹوک انداز میں کہا کہ سوراب بارڈر کو چند ہی دنوں میں کاروباری سرگرمیوں کیلئے کھول دیا جائے گا انہوں نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ کیچ کی جانب سے تمام انتظامی و سیکیورٹی معاملات طے پا چکے ہیں،بارڈر پر باڑ لگانے کا کام مکمل ہوچکا ہے جبکہ صرف گیٹ کی تنصیب باقی ہے جس پر کام تیزی سے جاری ہے۔ڈپٹی کمشنر کیچ نے مزید کہا کہ جیسے ہی گیٹ کی تنصیب مکمل ہوگی،سوراب بارڈر کو باقاعدہ طور پر تجارت کیلئے کھول دیا جائے گا، جس سے نہ صرف سرحدی تجارت بحال ہوگی بلکہ علاقے میں بےروزگاری کے خاتمے اور معاشی استحکام میں بھی نمایاں بہتری آئے گی۔کاروباری حضرات اور بارڈر نمائندگان نے ڈپٹی کمشنر کیچ کے اقدامات کو سراہتے ہوئے امید ظاہر کی کہ بارڈر کھلنے سے ہزاروں خاندانوں کے روزگار کے مسائل حل ہوں گے اور خطے میں خوشحالی کا نیا دور شروع ہوگا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر9537/2025
کوئٹہ22 دسمبر۔ گورنربلوچستان جعفرخان مندوخیل نے کہا ہے کہ معاشی نظام کی ترقی اور قومی پیداوار میں اضافہ کا انحصار تجارت اور زراعت کے شعبوں کو مضبوط اور مستحکم بنانے سے ہی مشروط ہے. سرحدی علاقوں کی تاجر برادری اور وہاں بسنے والے غریب عوام کو درپیش مسائل ومشکلات کا ہمیں خوب احساس ہے. سرحد کی بندش سے مقامی افراد کی مشکلات میں اضافہ ہوا ہے تاہم موجودہ حکومت تاجروں کے تمام مسائل کا پائیدار حل ڈھونڈنے اور تجارتی و کاروباری سرگرمیوں کے استحکام کیلئے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لارہی ہے. ان خیالات کا اظہار انہوں نے سموار روز گورنرہاوس کوئٹہ میں پشتون قومی اور قبائلی جرگہ کے مرکزی کنوئینر خان امان اللہ خان اور وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر برائے یوتھ افیئرز بلوچستان حیدر خان اچکزئی کی قیادت میں وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کیا. وفد نے گورنر بلوچستان کو باڈر ٹریڈ، پاک افغان بارڈر پر آباد تمام تاجر برادری اور چمن کے عوام کو مسائل سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت گوں ناگوں مسائل سے دوچار ہیں. گورنر مندوخیل نے قلعہ عبداللہ بالخصوص چمن کے عوامی مسائل ومشکلات کو غور اور توجہ سے سنا اور انکے حل کے حوالے سے اپنے ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر9538/2025
کوئٹہ 22 دسمبر ۔ صوبائی مشیر ماحولیات و موسمیاتی تبدیلی نسیم الرحمان خان ملاخیل نے وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کے کزن قبائلی و سیاسی رہنما و بگٹی قبیلے کے چیف وڈیرہ محمد شریف بگٹی کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے، اپنے تعزیتی بیان میں نسیم الرحمان خان ملاخیل نے لواحقین سے دلی افسوس اور ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کے انتقال سے بلوچستان کے عوام ایک معتبر اور سیاسی رہنما سے محروم ہو گئے ہیں، صوبائی مشیر نے کہا کہ دکھ کی اس گھڑی میں پوری قوم ان کے ساتھ کھڑی ہے، انہوں نے دعاءکی کہ اللہ تعالیٰ مرحوم کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطائ فرمائے اور پسماندگان کو صبر جمیل عطاءکر ے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر9539/2025
کوئٹہ: 22 دسمبر ۔چیف جسٹس عدالت عالیہ بلوچستان محمد کامران خان ملاخیل اور جسٹس نجم الدین مینگل پر مشتمل دو رکنی بینچ نے جلیلہ حیدر کی جانب سےٹریفک و ٹرانسپورٹ نظام سے متعلق دائر کردہ آئینی درخواست بنام حکومت بلوچستان و دیگر کی سماعت کی۔سماعت کے دوران ماہر ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل کی جانب سے سیکرٹری ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی (آر ٹی اے) کوئٹہ ڈویڑن کی تعمیل رپورٹ عدالت میں پیش کی گئی، جس کے ساتھ الیکٹرک گاڑیوں کے لیے مجوزہ روٹس کا نقشہ بھی جمع کرایا گیا۔عدالت کو بتایا گیا کہ ٹریفک پولیس کوئٹہ نے ناقص لوکل بسوں کے خلاف سخت کارروائی کرتے ہوئے مجموعی طور پر 64 بسیں تحویل میں لے لی ہیں۔ بس مالکان نے ٹریفک مجسٹریٹ کی عدالت میں تحریری ضمانت دی ہے کہ وہ ان بسوں کو روٹس پر نہیں چلائیں گے، جبکہ حراست میں لی گئی بسوں کی فہرست اجازت ناموں کی منسوخی کے لیے آر ٹی اے آفس کو بھجوا دی گئی ہے۔غیر قانونی اور غیر دستاویزی چنگچی موٹر سائیکل ٹرالیوں اور لوڈرز کے خلاف بھی بھرپور کارروائی کی گئی۔ کمشنر کوئٹہ و چیئرمین آر ٹی اے نے شہر کی حدود میں ہر قسم کی چنگچی موٹر سائیکل ٹرالیوں اور لوڈرز پر پابندی عائد کر دی ہے، جس کے نتیجے میں ٹریفک پولیس نے 111 چنگچیاں تحویل میں لے لی ہیں۔عدالت کو آگاہ کیا گیا کہ غیر قانونی رکشوں کے خلاف کریک ڈاو¿ن کے حوالے سے 17 دسمبر 2025 کو ایس ایس پی ٹریفک کی صدارت میں ایک اجلاس منعقد ہوا، جس میں سیکرٹری آر ٹی اے اور رکشہ یونین کے نمائندے شریک ہوئے۔ اجلاس میں قانونی رکشوں کو آر ایف آئی ڈی اسٹیکرز جاری کرنے اور مستقبل قریب میں بڑے پیمانے پر کریک ڈاو¿ن شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اس کے علاوہ ٹینٹڈ شیشوں، فینسی نمبر پلیٹس اور ڈبل روڈ پر غلط پارکنگ کے خلاف بھی کارروائیاں جاری ہیں، جبکہ ڈی ایس پی ٹریفک سریاب آفس کوئٹہ کا قیام بھی عمل میں لایا گیا ہے۔دوسری جانب مدعی محمد اسحاق نے سول نظرثانی نمبر 474/2025 معزز ہائی کورٹ میں دائر کر رکھی ہے۔ ٹریفک پولیس کوئٹہ کے نمائندے نے بھی عدالت میں پیش ہو کر تحریری دلائل اور معاون دستاویزات جمع کرائیں۔عدالت کو بتایا گیا کہ ٹریفک پولیس کوئٹہ کے لیے گاڑیوں اور جدید گیجٹس کی خریداری کے لیے 188.7 ملین روپے کی منظوری کا معاملہ تاحال محکمہ خزانہ حکومت بلوچستان میں زیر التوا ہے۔ اس موقع پر عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بار بار عدالتی ہدایات کے باوجود مطلوبہ فنڈز کا اجرا نہیں کیا گیا، جو قابلِ مذمت ہے۔ عدالت نے ماہر ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل کو ہدایت کی کہ فنڈز کے بروقت اجرا کو یقینی بنایا جائے، بصورت دیگر سیکرٹری خزانہ کو ذاتی طور پر عدالت میں پیش ہونا ہوگا۔عدالت نے ڈپٹی کمشنر کوئٹہ اور ڈی آئی جی پولیس کو ہدایت کی کہ جب بھی ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی کی جانب سے ضلعی پولیس کی خدمات طلب کی جائیں تو اس امر کو یقینی بنایا جائے کہ متعلقہ قوانین پر مو¿ثر عمل درآمد اور عدالتی احکامات کی بروقت تعمیل میں کسی قسم کی تاخیر نہ ہو۔عدالت نے حکم دیا کہ اس عدالتی حکم نامے کی نقول معلومات اور تعمیل کے لیے تمام متعلقہ افسران کو ارسال کی جائیں، جبکہ ماہر ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل کو بھی اس کی ترسیل یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی۔بعد ازاں عدالت نے کیس کی مزید سماعت 8 جنوری 2026 تک ملتوی کر دی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر9540/2025
کوئٹہ: 22 دسمبر ۔ عدالتِ عالیہ بلوچستان کے چیف جسٹس محمد کامران خان ملاخیل اور جسٹس نجم الدین مینگل پر مشتمل دو رکنی بینچ نے ایڈوکیٹ سید نذیر احمد آغا کی جانب سے دائر آئینی درخواست بنام چیف سیکرٹری حکومت بلوچستان و دیگر کی سماعت کی۔سماعت کے دوران ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل بلوچستان محمد اسحاق نصر نے رفیق بلوچ، پروجیکٹ ڈائریکٹر چیف منسٹر پیکج فار کوئٹہ ڈویلپمنٹ (CMPQD) کے ہمراہ اینسکمب روڈ اور زرغون روڈ کے مختلف منصوبوں پر ہونے والی پیش رفت سے متعلق تصویری شواہد کے ساتھ رپورٹ پیش کی۔ عدالت نے پراجیکٹس کے وہ حصے جو تسلی بخش قرار دیے گئے، ریکارڈ کا حصہ بنا لیے۔عدالت کے نوٹس پر موجود ایڈووکیٹ ایسٹر مہک نے یادگار کی بروقت تکمیل سے متعلق تجاویز پیش کرتے ہوئے بتایا کہ میتھوڈسٹ چرچ کے متعلقہ حکام PD، CMPQD کے ساتھ مکمل تعاون کر رہے ہیں۔ انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ کرسمس کے پیش نظر تعمیراتی کام کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کیا جائے۔ عدالت نے PD کو ہدایت کی کہ وہ فوری ضروری اقدامات کرتے ہوئے تعمیراتی کام میں تیزی لائیں اور بطورِ اولین ترجیح امداد چوک کے کونے پر توجہ مرکوز کریں۔سریاب سروس روڈ اور اسٹارم واٹر ڈرین سے متعلق پیش رفت رپورٹ بھی عدالت میں پیش کی گئی، جس کے مطابق طوفانی پانی کا ڈرین 98 فیصد تک مکمل ہو چکا ہے۔ مجموعی لمبائی 15,905 میٹر ہے، جن میں سے 15,675 میٹر مکمل جبکہ صرف 230 میٹر کام باقی ہے۔ اسی طرح سڑک کی تعمیر کے حوالے سے بتایا گیا کہ 15,140 میٹر میں سے 13,500 میٹر تک اسفالٹک بیس کورس مکمل کر لیا گیا ہے اور باقی کام جاری ہے۔دلائل کے دوران نشاندہی کی گئی کہ ایئرپورٹ روڈ پر ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ آزمائشی بنیادوں پر نصب کیا جا چکا ہے جبکہ سولرائزیشن کے ذریعے انرجیائزیشن کا عمل جاری ہے، جو جلد مکمل ہونے کے بعد پلانٹ کو فعال بنا دیا جائے گا۔ اس کے علاوہ شہر کے چار دیگر مقامات پر بھی ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس کی تنصیب سے متعلق تفصیلات پیش کی گئیں۔ PD، CMPQD نے عدالت کو بتایا کہ ڈرین کا کام تقریباً 90 فیصد مکمل ہو چکا ہے جبکہ اسفالٹ بیس کورس بچھانے کا کام جاری ہے۔سریاب روڈ کے دو پلوں سے متعلق پروجیکٹ ڈائریکٹر مختار احمد نے تصویری شواہد اور تکمیل کی حتمی تاریخ کے ساتھ رپورٹ پیش کرنے کے لیے مہلت طلب کی، جسے عدالت نے منظور کر لیا۔کیسکو کی جانب سے ایڈووکیٹ غلام مصطفیٰ بزدار نے بتایا کہ کیسکو، PD کے ساتھ مکمل تعاون کرتے ہوئے HT اور LT الیکٹرک لائنوں کے کھمبوں کی منتقلی یقینی بنائے گا تاکہ ٹریفک کی روانی میں رکاوٹیں ختم کی جا سکیں۔ PD نے بھی اس تعاون کو سراہتے ہوئے بتایا کہ منصوبہ بندی مکمل ہے اور ضرورت پڑنے پر کیسکو سے مزید تعاون حاصل کیا جائے گا۔کوئٹہ کنٹونمنٹ بورڈ (QCB) کے ایڈووکیٹ راجیش ناتھ کوہلی نے عدالت کو آگاہ کیا کہ سمنگلی روڈ پر تجاوزات کے خاتمے کے لیے انسانی وسائل کی کمی کے باعث مشکلات درپیش ہیں اور اس ضمن میں مناسب احکامات جاری کرنے کی استدعا کی۔عدالت نے مشاہدہ کیا کہ سمنگلی روڈ کی توسیع سے قبل بے نظیر پارک کے اطراف فٹ پاتھ پر پھل فروشوں کا قبضہ تھا، اور سڑک کی توسیع کے بعد اب یہی فروش اپنی گاڑیاں سڑک پر کھڑی کر رہے ہیں جس سے ٹریفک کی روانی متاثر ہو رہی ہے۔ عدالت نے PD کو ہدایت کی کہ وہ پھل فروشوں اور گاڑیوں کے لیے جامع منصوبہ تیار کرے۔ عدالت نے تجویز دی کہ سمنگلی روڈ کی دکانوں اور جیل روڈ پر ہدہ قبرستان کے درمیان واقع ایک پلاٹ کو پارکنگ اور پھل فروشوں کی الاٹمنٹ کے لیے مناسب طریقہ کار کے تحت استعمال میں لایا جائے۔PD، CMPQD نے لاہور میٹروپولیٹن کارپوریشن کے ماڈل کے مطابق سبزی و پھل فروش گاڑیوں کے لیے مخصوص مقامات ڈیزائن اور تعمیر کرنے پر آمادگی ظاہر کی، جس پر عدالت نے ایگزیکٹو آفیسر QCB کو PD کے ساتھ فوری اجلاس یقینی بنانے اور منصوبے پر تیزی سے عملدرآمد کی ہدایت کی۔عدالت نے حکم دیا کہ اس سلسلے میں جامع رپورٹ آئندہ سماعت پر پیش کی جائے۔ کیس کی مزید سماعت 5 مارچ 2026 تک ملتوی کر دی گئی۔عدالتی حکم کی نقل ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل کے دفتر کو ارسال کرنے کی ہدایت کی گئی تاکہ متعلقہ حکام تک معلومات اور تعمیل کے لیے پہنچائی جا سکے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر9541/2025
گوادر22دسمبر۔ ڈپٹی کمشنر نقیب اللہ کاکڑ کی زیرِ صدارت ڈسٹرکٹ ایجوکیشن گروپ کا ایک اہم اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل ڈاکٹر عبدالشکور، ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر زاہد حسین، ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر (فیمیل) زراتون بی بی، پرنسپل گرلز ڈگری کالج سبین بلوچ، ایگزیکٹو انجینئر بی اینڈ آر اکرم رحیم، ایگزیکٹو انجینیئر کیسکو حسین بخش پیچو، اکاونٹ آفیسر الہی بخش بلوچ، ڈسٹرکٹ منیجر این آر ایس پی پیر جان بلوچ، یونیسف، آر ٹی ایس ایم، ڈپٹی ڈی اوز، سول سوسائٹی، سوشل ویلفیئر اور دیگر متعلقہ اسٹیک ہولڈرز نے شرکت کی۔اجلاس کے دوران ڈپٹی کمشنر نے بلوچستان ایجوکیشن فاونڈیشن اور یونیسف کے نمائندوں کی غیر حاضری پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے انہیں نوٹسز جاری کرنے کی ہدایت دی۔ اجلاس میں غیر فعال اسکولوں کی تعداد، فورتھ فیز اپ کے تحت اساتذہ کی بھرتی، اور تعلیمی نظام کو درپیش مسائل پر تفصیلی غور و خوض کیا گیا۔ڈپٹی کمشنر نے جاری ترقیاتی اسکیموں، زیرِ تعمیر اسکول عمارتوں اور مزید تعمیراتی ضروریات پر بھی تفصیلی گفتگو کی۔ اس موقع پر گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج گوادر کی عمارت، جس کا کام گزشتہ چھ سالوں سے رکا ہوا ہے، کے حوالے سے ایگزیکٹو انجینیئر بی اینڈ آر سے وضاحت طلب کی گئی۔اجلاس میں افسران کے فیلڈ دوروں کا بھی جائزہ لیا گیا، جس پر ڈپٹی کمشنر نے ہدایت جاری کی کہ ہر افسر ماہانہ کم از کم 30 اسکولوں کا دورہ یقینی بنائے۔ غیر حاضر اساتذہ کے خلاف کارروائی اور تنخواہوں میں کٹوتی کے معاملات پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔ ایس بی کے کے تحت تعینات اساتذہ اور کنٹریکٹ ٹیچرز کی تفصیلات بھی طلب کی گئیں۔ماڈل اسکول کے رہائشی کوارٹرز پر ناجائز قبضوں کے مسئلے پر بھی ڈپٹی کمشنر نے تفصیلات حاصل کیں۔ اسی طرح یونیسف کے اے ای ای ایل پی پروگرام کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا، جس پر متعلقہ نمائندوں نے اپنی پیش رفت سے آگاہ کیا۔سی پی ڈی اور سوشل ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ سے غیر رسمی تعلیمی مراکز کے حوالے سے رپورٹ طلب کی گئی، جبکہ غیر رجسٹرڈ مدارس کی تعداد اور ان کی رجسٹریشن کے طریقہ کار پر بھی گفتگو کی گئی۔ آر ٹی ایس ایم کے دوروں اور رپورٹس کا جائزہ لیتے ہوئے مزید ہدایات بھی جاری کی گئیں۔اجلاس کے اختتام پر ڈپٹی کمشنر نے تمام افسران کو ہدایت دی کہ وہ اپنے دائرہ اختیار میں آنے والے اسکولوں کی ویڈیوز تیار کریں۔ تاکہ اسکولوں کے مسائل کا باریک بینی سے جائزہ لے کر سولرائزیشن، واش رومز اور دیگر بنیادی سہولیات کے مسائل کو بروقت حل کیا جا سکے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر9542/2025
سبی 22 دسمبر ۔ کمشنر سبی ڈویژن اسداللہ فیض نے ڈسٹرکٹ جیل سبی کا دورہ کیا۔ اس موقع پر سپرنٹنڈنٹ جیل ملک حماد اعوان سمیت دیگر متعلقہ افسران بھی موجود تھے۔ جیل سپرنٹنڈنٹ نے کمشنر سبی کو جیل کو درپیش مسائل، قیدیوں کو فراہم کی جانے والی سہولیات اور مجموعی انتظامی امور سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی۔ کمشنر سبی نے جیل کے مختلف حصوں کا تفصیلی معائنہ کیا اور قیدیوں سے ملاقات کرتے ہوئے ان کے مسائل دریافت کیے۔ انہوں نے جیل انتظامیہ کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ محدود وسائل کے باوجود قیدیوں کے لیے سہولیات کو بہتر بنانے کی کوششیں قابلِ تحسین ہیں۔کمشنر سبی نے کہا کہ قیدیوں کے لیے ووکیشنل ٹریننگ کا باقاعدہ انتظام کیا جائے تاکہ وہ ہنر سیکھ کر معاشرے کا مفید حصہ بن سکیں۔دورے کے اختتام پر کمشنر سبی نے وزیٹرز بک میں اپنے تاثرات بھی قلم بند کیے اور جیل انتظامیہ کو قیدیوں کی فلاح و بہبود سے متعلق اقدامات مزید مو¿ثر بنانے کی ہدایت کی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر9543/2025
زیارت 22دسمبر ۔ محکمہ زراعت زیارت کہ جانب سے ڈپٹی کمشنر محمد ریاض خان داوڑنے ڈسٹرکٹ افسران میں زراعت نامے تقسیم کئے اس موقع پر میجر عامر، ڈپٹی ڈائریکٹر زراعت و توسیعی حاجی نذیر احمد پانیزئی بھی موجود تھے۔ ڈپٹی کمشنر محمد ریاض خان داوڑ نے کہا کہ زراعت ملک کی ترقی میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت ر کھتا ہے محکمہ زراعت کو جدید دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرکے جدید خطوط پر استوار کریں گے اور کسانوں کی خوشحالی کے لیے کردار ادا کریں گے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر9544/2025
گوادر : ڈپٹی کمشنر نقیب اللہ کاکڑ کی زیرِ صدارت ڈسٹرکٹ ہیلتھ کمیٹی کا اہم اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل ڈاکٹر عبدالشکور، ایم ایس ٹیچنگ ہسپتال ڈاکٹر حفیظ بلوچ، ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر یاسر طاہر، ایگزیکٹو انجینئر بی اینڈ آر اکرم رحیم، ڈسٹرکٹ اکاؤنٹس آفیسر الٰہی بخش بلوچ، جی ڈی اے ہسپتال کے نمائندے، ڈپٹی ڈی ایچ او، پی پی ایچ آئی، ڈی ایس او اور دیگر متعلقہ اسٹیک ہولڈرز نے شرکت کی۔اجلاس میں تحصیل سطح کے اسپتالوں کو تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتالوں میں منتقل کرنے، مختلف سی ڈی ز کو بی ایچ یوز میں اپ گریڈ کرنے اور مختلف آر ایچ سیز کے ڈی ڈی اوز سے متعلق مسائل پر تفصیلی غور و خوض کیا گیا۔ڈپٹی کمشنر نے متعلقہ افسران کو ہدایت کی کہ وہ ایگزیکٹو انجینئر بی اینڈ آر کے ساتھ مل بیٹھ کر کھیل سیکٹر میں جاری سرکاری منصوبوں کی تفصیلات حاصل کریں تاکہ ہیلتھ سیکٹر کو ان سے متعلق مکمل آگاہی ہو۔اجلاس میں جیوانی کے شیخ مکتوم ہسپتال کی جلد از جلد فعالی پر بھی تفصیلی بات چیت کی گئی۔ اس موقع پر ڈپٹی کمشنر نے سیکریٹری ہیلتھ حکومت بلوچستان مجیب الرحمن کاکڑ سے ٹیلیفونک رابطہ کیا اور ضلع کو درپیش صحت کے مسائل سے آگاہ کیا، خصوصاً ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال کے میڈیسن بجٹ اور شیخ مکتوم ہسپتال کی ٹیک اوور اور فعالی کے امور پر گفتگو کی گئی۔اجلاس میں کنٹریکٹ ملازمین کی ایکسٹینشن، ٹیچنگ ہسپتال میں فرنیچر کی کمی اور پولیس سیکیورٹی کی تعیناتی کے مسائل بھی زیرِ بحث آئے۔ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر نے 40 مستقل غیر حاضر پیرامیڈیکل اسٹاف کی فہرست ڈپٹی کمشنر کو پیش کی، جس پر ڈپٹی کمشنر نے ان کے خلاف سخت قانونی کارروائی کے احکامات جاری کیے۔جی ڈی اے ہسپتال کے نمائندے نے ادارے کو درپیش مسائل سے ڈپٹی کمشنر کو آگاہ کیا۔ ڈپٹی کمشنر نے ڈی ایچ او، ایم ایس اور جی ڈی اے ہسپتال سے روزانہ مریضوں کی تعداد پر مشتمل رپورٹس بھی طلب کیں۔ڈپٹی کمشنر نے ہدایت دی کہ ضلع کے تمام ہسپتالوں کا تفصیلی جائزہ (ویلیوایشن) تیار کیا جائے تاکہ جہاں سہولیات کی کمی ہے، وہاں دستیاب وسائل کے اندر رہتے ہوئے انہیں پورا کیا جا سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جن علاقوں میں بجلی کی سہولت موجود نہیں، وہاں ہسپتالوں کو سولرائز کیا جائے گا۔ اجلاس میں ایم این سی ایچ نرسنگ کالج کی سولرائزیشن پر بھی گفتگو کی گئی۔
خبرنامہ نمبر9545/2025
کوئٹہ، 22 دسمبر : حکومتِ بلوچستان نے صوبے میں امن و امان کو مزید مؤثر بنانے اور سکیورٹی سے متعلق فیصلوں کو بہتر بنانے کے لیے محکمہ داخلہ میں پہلا آرٹیفیشل انٹیلی جنس (AI) سیل قائم کر دیا ہے۔اس مقصد کے لیے محکمہ داخلہ کے ڈپٹی سیکرٹری فضل الرحمٰن کبدانی کو انچارج اے آئی سیل مقرر کیا گیا ہے، جو فوری طور پر اپنی ذمہ داریاں سنبھالیں گے۔ محکمہ داخلہ حکومت بلوچستان کی جانب سے جاری کردہ پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ اے آئی سیل بلوچستان انٹیگریٹڈ سکیورٹی آرکیٹیکچر (BISA) اور دیگر مجاز ذرائع سے حاصل ہونے والے ڈیٹا کا تجزیہ کرے گا تاکہ جرائم، سکیورٹی خدشات اور ممکنہ خطرات سے بروقت نمٹا جا سکے۔ اس سے حکومت کوئی بھی ناخوشگوار واقعے ہونے سے قبل حفاظتی اقدامات اٹھانے میں مدد ملے گی۔ پریس ریلیز میں مزید کہا گیا ہے کہ اے آئی سیل کے ذریعے امن و امان میں بہتری آئے گی اور یہ جرائم اور سکیورٹی رجحانات کی نشاندہی کرنے کے ساتھ ساتھ خطرناک علاقوں اور ممکنہ خدشات کی پیشگی اطلاع دے گا۔ اس طرح پولیس اور دیگر اداروں کو بہتر تجزیاتی معاونت فراہم کرے گااور اداروں کے درمیان رابطہ اور ہم آہنگی کو بہتر بنائے گا،حقائق اور ڈیٹا کی بنیاد پر فیصلوں میں مدد دے گا، اے آئی سیل سکیورٹی ڈیٹا کی مکمل رازداری کو یقینی بناتے ہوئے محکمہ داخلہ کو باقاعدہ تجزیاتی رپورٹس پیش کرے گا۔ اس کے ساتھ ساتھ کوئٹہ کی جامعات بیوٹمز، نسٹ اور ماؤنٹ ویو ٹیکنالوجی پارک کے ساتھ تحقیقی اور تکنیکی تعاون بھی کیا جائے گا۔یہ اقدام بلوچستان میں جدید ٹیکنالوجی پر مبنی طرز حکمرانی کی جانب ایک اہم قدم ہے، جس کا مقصد عوام کے جان و مال کا تحفظ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی صلاحیت میں اضافہ کرنا ہے.
خبرنامہ نمبر9546/2025
بارکھان 22دسمبر:بارکھان بسی سوئمن میں بچے پر تشدد، پولیس کا فوری ایکشن، ملزم گرفتار، مدرسہ بلیک لسٹ۔بارکھان کے علاقے بسی سوئمن میں ایک معصوم بچے پر مبینہ تشدد کے افسوسناک واقعے پر ضلعی انتظامیہ اور پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے قانون کی بالادستی کو یقینی بنایا ہے۔سوشل میڈیا پر واقعے کی اطلاع ملتے ہی ڈپٹی کمشنر بارکھان عبداللہ کھوسہ اور ایس پی ڈاکٹر سعد آفریدی نے فوری نوٹس لیا اور سخت کارروائی کے احکامات جاری کیے۔ ایس پی کی ہدایت پر پولیس نے مدرسہ جان محمد بٹیانی سوئمن کے مولانا امیر حمزہ کو گرفتار کر کے ایف آئی آر درج کر دی اور اسے حوالات میں بند کر دیا۔مزید برآں، مدرسہ کو بلیک لسٹ کرنے اور رجسٹریشن منسوخ کرنے کے لیے متعلقہ حکام کو باضابطہ تحریری مراسلہ بھی بھیجا گیا ہے۔ایس پی بارکھان ڈاکٹر سعد آفریدی نے کہا کہ بچوں کا تحفظ ریاست کی اولین ترجیح ہے اور کسی بھی قسم کے تشدد کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے تمام تعلیمی اداروں کے سربراہان کو ہدایت کی کہ بچوں کے ساتھ حسنِ سلوک کو یقینی بنایا جائے، ورنہ قانون کے مطابق سخت کارروائی کی جائے گی۔علاقے کے عوام اور سماجی حلقوں نے ضلعی انتظامیہ اور پولیس کی شفاف اور بروقت کارروائی کو سراہا اور اسے بچوں کے حقوق کے تحفظ میں ایک مثبت اور قابلِ تحسین قدم قرار دیا۔






