October 30, 2025
News

29th-October-2025

خبرنامہ نمبر8195/2025
کوئٹہ، 29 اکتوبر ۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی بدھ کو سیکرٹری سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ سید فیصل آغا کے ہاں گئے جہاں انہوں نے ان کی والدہ ماجدہ کے انتقال پر گہرے رنج و افسوس کا اظہار کیا اور فاتحہ خوانی کی وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ماں کی محبت اور دعا انسان کی سب سے بڑی طاقت ہوتی ہے، ان کی جدائی ایک ناقابلِ تلافی نقصان ہے انہوں نے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ مرحومہ کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے اور لواحقین کو صبرِ جمیل دے اس موقع پر اراکینِ صوبائی اسمبلی، چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان، پرنسپل سیکرٹری بابر خان سمیت اعلیٰ سرکاری حکام اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد بھی موجود تھے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر8196/2025
کوئٹہ 29اکتوبر۔ صوبائی وزیر پبلک ہیلتھ انجینئرنگ سردار عبدالرحمن کھیتران نے سیکرٹری ایس اینڈ جی ڈی سید فصیل آغا کی والدہ کے انتقال پر ان کے گھر جا کر تعزیت کی۔ اس موقع پر صوبائی وزیر نے مرحومہ کے ایصالِ ثواب کے لیے فاتحہ خوانی کی اور دعا کی کہ اللہ تعالیٰ مرحومہ کو اپنے جوارِ رحمت میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے، ان کی مغفرت فرمائے اور لواحقین کو صبرِ جمیل عطا کرےانہوں نے غمزدہ خاندان سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دکھ کی اس گھڑی میں وہ اور ان کے ساتھی خاندان کے ساتھ برابر کے شریکِ غم ہیں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر8197/2025
کوئٹہ 29اکتوبر۔ صوبائی وزیر برائے پبلک ہیلتھ انجینئرنگ سردار عبدالرحمن کھیتران سے رکن صوبائی اسمبلی زمرک خان اچکزئی نے منسٹر پی ایچ ای آفس میں ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران باہمی دلچسپی کے امور، صوبے کی سیاسی صورتحال اور عوامی فلاح و بہبود سے متعلق مختلف معاملات پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔اس موقع پر صوبائی وزیر سردار عبدالرحمن کھیتران نے کہا کہ عوام کی خدمت اور صوبے کی ترقی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوامی مسائل کے حل اور ترقیاتی منصوبوں کی بروقت تکمیل کے لیے تمام ادارے مل کر کام کر رہے ہیں۔رکن اسمبلی زمرک خان اچکزئی نے بھی صوبے میں جاری ترقیاتی سرگرمیوں اور عوامی بہبود کے منصوبوں پر اطمینان کا اظہار کیا۔ دونوں رہنماوں نے اتفاق کیا کہ عوامی مفاد میں باہمی رابطوں اور تعاون کو مزید فروغ دیا جائے گا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر8198/2025
قلعہ سیف اللہ 29اکتوبر۔ قلعہ سیف اللہ رکن صوبائی اسمبلی مولوی نوراللہ نے لیبر ٹیچنگ اسپتال مسلم باغ کے جاری ترقیاتی کاموں کا معائنہ کیا۔ اس موقع پر ایم پی اے نے ترقیاتی کاموں کی سست رفتاری اور معیار پر شدید ناراضگی اور برہمی کا اظہار کیا۔انہوں نے موقع پر موجود عملے سے تفصیلی معلومات حاصل کیں اور تاخیر کی وجوہات جاننے کی کوشش کی۔ مولوی نوراللہ نے ایکسیئن (XEN) اور ٹھیکیدار کو فوری طور پر فون کے ذریعے طلب کیا اور ہدایت کی کہ کام کی رفتار تیز کی جائے اور تعمیراتی معیار پر کوئی سمجھوتہ نہ کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ عوامی مفاد کے منصوبوں میں تاخیر ناقابلِ برداشت ہے اور متعلقہ محکموں کو اپنی ذمہ داریاں ایمانداری سے پوری کرنی چاہئیں۔ایم پی اے مولوی نوراللہ نے اس عزم کا اظہار کیا کہ علاقے میں جاری تمام ترقیاتی منصوبوں کی باقاعدہ نگرانی کی جائے گی تاکہ عوام کو بہتر سہولیات فراہم کی جا سکیں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر8199/2025
کوئٹہ29 اکتوبر ۔محکمہ بلدیات و دیہی ترقی حکومت بلوچستان اور نادرا کے مابین ایک اہم معاہدے پر دستخط کی تقریب سیکرٹری بلدیات و دیہی ترقی عبدالروف بلوچ کی زیرِ صدارت منعقد ہوئی۔ اجلاس میں ڈائریکٹر جنرل نادرا نوید جان صاحبزادہ سمیت دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔اس موقع پر سیکرٹری بلدیات عبدالروف بلوچ نے کہا کہ اب بلوچستان کی عوام اپنے اسمارٹ فونز کے ذریعے موبائل ایپ استعمال کرتے ہوئے پیدائش، نکاح، اور وفات کے سرٹیفکیٹس سمیت دیگر اہم دستاویزات آن لائن حاصل کر سکیں گے۔یہ جدید سہولت بلوچستان کو ڈیجیٹل پاکستان کے وڑن کی جانب ایک بڑا قدم ہے، جس سے عوام کو دفاتر کے طویل چکروں سے نجات ملے گی۔سیکرٹری بلدیات عبدالروف بلوچ نے کہا کہ بچوں کے حقوق کا تحفظ، ان کی خوشحالی اور محفوظ بچپن ہر بچے کا بنیادی حق ہے، اور پیدائش کا اندراج (Birth Registration) ان حقوق کو قانونی حیثیت دیتا ہے۔ صوبائی حکومت اس حوالے سے ضلعی اور نچلی سطح پر محکمہ صحت کے بنیادی مراکز (BHU) اور تعلیمی اداروں کے ذریعے پیدائش کے اندراج کو یقینی بنا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت بلوچستان بچوں کی پیدائش کے اندراج کو ہر بچے کا بنیادی حق سمجھتی ہے اور قانونی دستاویزات کے حصول کو والدین کی بنیادی ذمہ داری قرار دیتی ہے۔ اس ضمن میں محکمہ بلدیات نادرا کے تعاون سے ڈیجیٹل ڈیٹا انٹری کے لیے مربوط نظام تیار کر رہا ہے تاکہ تمام ریکارڈ آن لائن دستیاب ہو سکے۔سیکرٹری بلدیات عبد الرو¿ف بلوچ نے والدین سے اپیل کی کہ وہ اپنے بچوں کی پیدائش کا اندراج بروقت کروائیں، کیونکہ برتھ رجسٹریشن کے بغیر شناختی کارڈ، تعلیمی داخلہ، صحت کی سہولیات، وراثت، اور قانونی شناخت حاصل کرنا ممکن نہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ محکمہ صحت کو چاہیے کہ سرکاری ہسپتالوں اور بنیادی مراکز صحت میں پیدا ہونے والے بچوں کا مکمل ریکارڈ رکھے، جبکہ تعلیمی ادارے داخلہ لینے والے بچوں کا ریکارڈ مرتب کر کے متعلقہ یونین کونسل کو فراہم کریں۔عبدالروف بلوچ نے کہا کہ بچے کی پیدائش کا بروقت اندراج اس کے مستقبل کی مضبوط بنیاد ہے، جو اسے تعلیم، صحت، وراثت اور شناخت جیسے بنیادی حقوق تک آسان رسائی فراہم کرتا ہے۔ یہی ایک محفوظ اور مثبت زندگی کی ضمانت ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبر نامہ نمبر8200/2025
موسیٰ خیل: 29 اکتوبر ۔وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی اور صوبائی وزیر صحت بخت محمد کاکڑ کی خصوصی ہدایت پر صوبائی محکمہ صحت کے اعلیٰ عہدیداروں کی ٹیم نے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر اسپتال موسیٰ خیل کا دورہ کیا۔ وفد نے اسپتال میں فراہم کی جانے والی صحت کی خدمات کے معیار کا تفصیلی جائزہ لیا یہ اہم دورہ ایڈیشنل چیف سیکرٹری زاہد سلیم اور اسپیشل سیکرٹری ہیلتھ شہک بلوچ کی نگرانی میں منعقد ہوا، جبکہ اس موقع پر سیکرٹری سی اینڈ ڈبلیو لال جان جعفر اور چیئرمین سی ایم آئی ٹی ٹیم بھی موجود تھے ڈی ایچ کیو اسپتال موسیٰ خیل کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر نادر خان ایسوٹ نے اعلیٰ سطحی وفد کا گرمجوشی سے استقبال کیا اور انہیں ہسپتال کے مختلف شعبہ جات کا تفصیلی معائنہ کرایا۔ وفد نے مریضوں کو فراہم کی جانے والی علاج معالجہ کی سہولیات، طبی آلات کی کارکردگی، ادویات کی دستیابی، صفائی و ستھرائی، عملے کی حاضری اور مریضوں کی شکایات کے ازالے کے نظام کا باریک بینی سے جائزہ لیا دورے کے دوران دو اہم اقدامات بھی کیے گئے وفد نے ڈی ایچ کیو اسپتال موسیٰ خیل میں سولرائزیشن سسٹم کا افتتاح کیا، جس سے ہسپتال کو بلا تعطل بجلی کی فراہمی ممکن بنائی جائے گی وفد نے واضح ہدایت جاری کی کہ ہسپتال کے بنگلوں میں غیر قانونی طور پر مقیم افراد کو ایک ہفتے کے اندر بنگلے خالی کرنے کے احکامات دیے جائیں۔ اس عمل کی نگرانی کے لیے اسسٹنٹ کمشنر موسیٰ خیل نجیب اللہ اور ایس پی موسیٰ خیل کلیم اللہ کو ذمہ داری سونپی گئی صوبائی وزیر صحت بخت محمد کاکڑ نے کہا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی قیادت میں صوبائی حکومت صحت کے شعبے میں شفافیت، جوابدہی اور معیاری علاج معالجہ کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے معائنے نہ صرف صحت کی سہولیات میں بہتری لانے کا باعث بنتے ہیں بلکہ عوامی اعتماد کے فروغ میں بھی مددگار ثابت ہوتے ہیں یہ اقدام بلوچستان میں صحت کے شعبے میں بہتری کی جانب ایک مثبت اور عملی قدم ہے، جو عوام کو بہتر اور معیاری طبی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنائے گا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر8201/2025
موسی خیل29اکتوبر۔ ترقیاتی منصوبوں میں سست روی اور ناقص معیار پر برہمی چیئرمین سی ایم آئی ٹی کا اعلیٰ سطحی دورہ، سخت ہدایات اور فوری اقدامات کا اعلان کیا۔چیئرمین کمیٹی برائے مانیٹرنگ اینڈ امپلی مینٹیشن (CMIT) محمد علی کاکڑ کی سربراہی میں ایک اعلیٰ سطحی سرکاری وفد نے ضلع موسیٰ خیل کا اہم دورہ کیا، جس کا مقصد جاری ترقیاتی منصوبوں کی رفتار اور معیار کا براہِ راست جائزہ لینا تھا۔وفد میں ایڈیشنل چیف سیکریٹری (ڈویلپمنٹ) زاہد سلیم، سیکریٹری کمیونیکیشن اینڈ ورکس (C&W) لعل جان جعفر اور اسپیشل سیکرٹری ہیلتھ شہک بلوچ شامل تھے۔ضلعی انتظامیہ کی جانب سے وفد کا پرتپاک استقبال اسسٹنٹ کمشنر موسیٰ خیل نجیب اللہ کاکڑ، ایس پی پولیس کلیم اللہ کاکڑ اور اسسٹنٹ کمشنر درگ گل نواز نے کیا۔وفد نے مختلف ترقیاتی منصوبوں کا موقع پر معائنہ کیا اور متعدد مقامات پر غیر معیاری میٹریل، بدانتظامی اور سست رفتاری پر شدید برہمی کا اظہار کیا۔ چیئرمین سی ایم آئی ٹی نے متعلقہ افسران اور ٹھیکیداروں کو معیار بہتر بنانے اور مقررہ مدت میں تکمیل کی سخت ہدایات جاری کیں۔روڈ انفراسٹرکچر منصوبے موسیٰ خیل تا کنگری روڈ (فیز ون) ناقص میٹریل کے استعمال پر چیئرمین نے شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ٹھیکیدار کو 20 نومبر 2025ءتک 13 کلومیٹر روڈ بلیک ٹاپ کرنے اور معیار بہتر بنانے کی ہدایت دی۔تونسہ شریف تا درگئی شبوزئی روڈ پر حکام کو ہدایت دی کہ 14 کلومیٹر سڑک کو 20 نومبر تک اعلیٰ معیار کے ساتھ مکمل کیا جائے۔کام کی رفتار تیز کرنے کی ہدایات دیتے ہوئے چیئرمین نے کہا کہ تمام تاخیر برداشت نہیں کی جائے گی۔ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال اور زچہ و بچہ سینٹر ، آئی سی یو اور زچہ و بچہ بلاک کی تعمیر میں سستی پر چیئرمین نے سخت ناراضگی کا اظہار کیا۔ حکام کو ہدایت دی گئی کہ کام کی رفتار فوری تیز کی جائے، بصورتِ دیگر ٹھیکیدار کے خلاف محکمانہ و قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔پچاس بستروں پر مشتمل ہسپتال کے لیے مختص زمین کا جائزہ لیا گیا اور انتظامیہ کو تمام قانونی و دفتری کارروائیاں فی الفور مکمل کرنے کی ہدایت دی گئی تاکہ عوام کو جلد معیاری علاج کی سہولت فراہم کی جا سکیں۔پراجیکٹ کی اہمیت کے پیش نظر، اسے نئے پی ایس ڈی پی (PSDP) میں ترجیحی بنیادوں پر دوبارہ شامل کرنے کی منظوری دی گئی۔خواتین کی تعلیم کے فروغ کے لیے کالج منصوبے کو نئے پی ایس ڈی پی میں شامل کرکے فنڈز کی فوری فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت دی گئی۔عوامی علمی ضروریات کے پیشِ نظر، فنڈز فوری طور پر جاری کرنے اور لائبریری کو جلد از جلد مکمل کرنے کے احکاماتِ جاری کیے۔دورے کے اختتام پر چیئرمین محمد علی کاکڑ نے کہا کہ ترقیاتی منصوبوں میں کسی قسم کی غفلت، تاخیر یا غیر معیاری کام ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔ عوامی فلاح کے تمام منصوبوں میں شفافیت، معیار اور بروقت تکمیل حکومت بلوچستان کی اولین ترجیح ہے۔چیئرمین سی ایم آئی ٹی محمد علی کاکڑ، ایڈیشنل چیف سیکریٹری زاہد سلیم، سیکرٹری سی اینڈ ڈبلیو لعل جان جعفر اور اسپیشل سیکرٹری ہیلتھ شہک بلوچ موسیٰ خیل میں ترقیاتی منصوبوں کا جائزہ لیا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر8202/2025
خضدار29 اکتوبر۔ خضدار میں دو روزہ کتاب و کلچرل فیسٹیول کا افتتاح جناح اسٹیڈیم خضدار جو عام دنوں میں کرکٹ کی گونج اور کھیلوں کی دھوم سے بھرا رہتا ہے، آج ایک بالکل مختلف رنگ میں رنگا ہوا تھا۔ دھوپ کی کرنیں گراو¿نڈ پر چمک رہی تھیں، اور ہوا میں کتابوں کی سوندھی خوشبو روایتی کھانوں کی مہک سے مل کر ایک سرور دے رہی تھی۔ یہ تھا “خضدار کتاب و ثقافتی فیسٹیول”، ایک تاریخی میلہ جو کمشنر قلات ڈویڑن ڈاکٹر طفیل احمد بلوچ اور ڈپٹی کمشنر خضدار یاسر اقبال دشتی کی سربراہی میں، اے ڈی سی رحمت اللہ بلوچ اور عابد حسین، ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر خضدار کی غیر معمولی محنت اور لگن سے جناح اسٹیڈیم کے وسیع میدان میں سجایا گیا۔ فیسٹیول میں تمام تحصیلوں سے ایجوکیشن آفیسرز اور ہیڈ ماسٹرز کی سربراہی میں بچیوں نے بھرپور شرکت کی، جس نے تقریب کی اہمیت اور وقار کو مزید بڑھا دیا۔ہزاروں شہری کھنچے چلے آئے، جیسے کوئی پرانی بلوچی داستان دوبارہ زندہ ہو گئی ہو، اور براہوئی دھنوں کی گونج نے ہوا کو مزید مسحور کر دیا۔ مہمان خاص کمشنر قلات ڈویژن ڈاکٹر طفیل احمد بلوچ تھے، جنہوں نے اس فیسٹیول کا افتتاح کیا۔ ڈپٹی کمشنر خضدار یاسر اقبال دشتی بھی ان کے ہمراہ تھے۔ اسٹیڈیم میں داخل ہوتے ہی ہر آنے والے مہمان کو مسکراتے ہوئے بلوچی روایتی سلام پیش کیا جا رہا تھا، جو پھولوں کا استقبالیہ فیسٹیول کا پہلا پیغام تھا۔و ثقافت کے رنگوں میں ڈوب جاو” کے دروازے پر براہوئی روایتی سازوں کی مدھم آوازیں گونج رہی تھیں، جو مہمانوں کو ایک قدیم زمانے کی یاد دلا رہی تھیں۔ کتابوں کے اسٹالز کا جادوئی سمندر نظر آیا۔ رنگین جلدوں والی کتابیں چمک رہی تھیں، تاریخی کتابیں، بلوچی شاعری کے دیوان، لوک کہانیاں، تاریخی ناولز، اور بچوں کے لیے رنگ برنگی کہانیاں۔ براہوئی ادب کے نایاب نسخے بھی یہاں موجود تھے، جو قوم کی زبانی روایات کو صفحات پر زندہ کر رہے تھے۔اسٹالز کی قطار آگے بڑھی تو روایتی کھانوں کی مہک نے سب کو حیران کردیا۔ سجی کے دھوئیں، کباب کی بھون، تازہ لسی کے گلاس، اور بلوچی روٹیوں کے ڈھیر ہر طرف کھانے پینے کا رنگین میلہ پیش کر رہے تھے۔ دانکو کا کرارا ذائقہ، میٹھی روٹی کی مٹھاس، مکھن کی خالص خوشبو، آچار کی تیز چٹپٹی پن، گھی سے آمیزش والی روٹی اور شڑدو کی منفرد ذائقہ دار چٹنی ہر لقمے کو یادگار بنا رہی تھیں۔بچے دانکو کو ہاتھوں میں تھامے دوڑ رہے تھے، جبکہ بزرگ میٹھی روٹی اور لسی کے ساتھ پرانی یادیں تازہ کر رہے تھے۔ کشیدہ کاری کے اسٹالز نے دل چھو لیا – بلوچی چادر اور کپڑوں پر باریک کڑھائی، جو ماں بہنوں کی محنت کی گواہی دے رہی تھی۔ گدّان کی بناوٹ کے نمونے، ہرن کی خوبصورت مجسمے، اور اونٹ کی جھلک – جیسے بلوچستان کی ثقافت زمین سے اٹھ کر اسٹیڈیم میں اتر آئی ہو۔بچوں کی پینٹنگ سب سے زندہ تھی۔ چھوٹے فنکار رنگوں سے کینوس بھر رہے تھے – کوئی پہاڑ بنا رہا تھا، کوئی بلوچی لباس والی عورت، کوئی جناح اسٹیڈیم کو رنگین کر رہا تھا۔ ان کی معصومیت اور تخیل نے ہر دیکھنے والے کا دل موہ لیا، اور والدین فخر سے ان کی تخلیقات کی تصاویر کھینچ رہے تھے۔شام ڈھلنے لگی تو اسٹیڈیم روشنیوں سے جگمگا اٹھا۔ اسٹیج پر براہوئی لوک گلوکاروں نے دھنیں چھیڑیں، جو ہزاروں دلوں کو ایک تال میں باندھ رہی تھیں۔ مہمانوں نے کہا، “یہ میلہ صرف کتابوں اور کھانوں کا نہیں، ہماری شناخت، ہماری ثقافت، اور ہمارے بچوں کے خوابوں کا جشن ہے۔” انتظامیہ کی کاوشوں کو سراہا گیا اور خاص طور پر علاقائی روایات کو اجاگر کرنے پر داد دی گئی۔یہ فیسٹیول ایک ثقافتی انقلاب کی شروعات تھا، جو ڈاکٹر طفیل احمد کمشنر، یاسر اقبال دشتی ڈپٹی کمشنر، جناب رحمت اللہ مراد دشتی اے ڈی سی اور عابد حسین، ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر خضدار کی قیادت اور تمام تحصیلوں کے ایجوکیشن آفیسرز و ہیڈ ماسٹرز کی سرپرستی میں ممکن ہوا، اور خضدار کو بلوچستان کا ثقافتی مرکز بننے کی راہ پر گامزن کر دیا۔بک فیسٹیول میں اسسٹنٹ کمشنر خضدار عبدالحفیظ کاکڑ، اسسٹنٹ کمشنر وڈھ اکبر علی مزار زئی، انجمن تاجران خضدار کے صدر حافظ حمیداللہ مینگل، خضدار پریس کلب کے صدر عبداللہ شاہوانی، چیئرمین خضدار پریس کلب ایوب بلوچ، ندیم گرگناڑی، ڈسٹرکٹ آفیسر لائیو اسٹاک خضدار ڈاکٹر محمد انور زہری، ڈی ای او عابد حسین، ایجوکیشن آفیسر ظاہر کریم, ہیڈ ماسٹر شمس الحق مینگل اور دیگر مختلف طبقات سے تعلق رکھنے والے افراد نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر8203/2025
بارکھان 29 اکتوبر ۔بارکھان حادثہ: 300 فٹ گہرے بور میں گرنے والا معصوم بچہ جان کی بازی ہار گیا ، انتظامیہ کی مشترکہ کاوشیں قابلِ تحسینبارکھان کے علاقے میں گزشتہ رات پیش آنے والے افسوسناک واقعے میں محمد قاسم ولد امیر بخش رند بورنگ کے 300 فٹ گہرے گڑھے میں گر گیا تھا۔ اطلاع ملتے ہی ڈپٹی کمشنر بارکھان عبداللہ کھوسو نے فوری ایکشن لیتے ہوئے ریسکیو آپریشن کا آغاز کروایا۔ کئی گھنٹوں پر محیط طویل اور مشکل آپریشن کے بعد، معصوم بچے کو بدقسمتی سے مردہ حالت میں نکالا گیا۔ریسکیو کارروائی میں پی ڈی ایم اے کوئٹہ، لیویز فورس، کیو آر ایف بارکھان و کوہلو، اور ضلعی انتظامیہ نے بھرپور حصہ لیا۔ کرنل محمد یونس، دفعدار خالد حسین، کیو آر ایف انچارج نور احمد کھیتران، اور مسلم جان سمیت متعدد اہلکاروں نے قیادت کی۔ پی ڈی ایم اے بلوچستان، لورالائی ٹیم کے عبدالرزاق خروٹی اور حنیف ترین نے بھی کلیدی کردار ادا کیا۔ڈپٹی کمشنر عبداللہ کھوسو کی متحرک قیادت، فوری حکمتِ عملی اور مسلسل نگرانی کو عوامی سطح پر بے حد سراہا جا رہا ہے۔ شہریوں نے سوشل میڈیا اور مختلف پلیٹ فارمز پر ان کی خدمات کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ایسے افسران قوم کا فخر ہیں۔اس موقع پر اہلِ علاقہ، سول سوسائٹی اور میڈیا نمائندگان نے بھی بارکھان انتظامیہ، ریسکیو اہلکاروں اور معاون اداروں کو خراجِ تحسین پیش کیا۔ عبدالرزاق خروٹی اور بارکھان میڈیا ٹیم کی کوششوں کو بھی خصوصی طور پر سراہا گیا۔اللّٰہ رب العزت معصوم بچے کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے اور لواحقین کو صبرِ جمیل عطا کرے۔ آمین۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر8204/2025
جعفرآباد29اکتوبر۔ ڈپٹی کمشنر جعفرآباد خالد خان نے ضلع جعفرآباد میں خریف سیزن 2025 کی فصلات کا تفصیلی جائزہ لیا۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ صدر قانون گو عبدالمنان سمیت عملہ مال، پٹواریان اور دیگر متعلقہ افسران موجود تھے۔ ڈپٹی کمشنر نے موضع رنپٹانی، موضع ٹائی پور اور موضع سموں میں خریف سیزن کی مختلف فصلات کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے پیداوار، زمین کی زرخیزی اور کاشتکاری کے مجموعی نظام کے حوالے سے تفصیلی معلومات حاصل کیں۔ متعلقہ پٹواریوں نے انہیں علاقے میں فصلات کی موجودہ صورتحال اور پیداوار کے تخمینے کے بارے میں آگاہ کیا۔اس موقع پر ڈپٹی کمشنر جعفرآباد خالد خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امسال خریف سیزن کی فصلات کی پیداوار مجموعی طور پر نہایت اطمینان بخش ہے، جو زمینداروں اور کاشتکاروں کی محنت اور موسمی حالات کی سازگاری کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت بلوچستان کی ہدایات کی روشنی میں سرکاری واجبات کی وصولی کے اہداف فصلات کی اصل پیداوار کے مطابق طے کیے جا رہے ہیں تاکہ محصولات کے عمل میں شفافیت اور منصفانہ تقسیم کو یقینی بنایا جا سکے۔ڈپٹی کمشنر نے مزید کہا کہ تمام پٹواری، قانون گو اور عملہ مال اپنی ذمہ داریوں کو احسن انداز میں نبھائیں۔ انہوں نے واضح الفاظ میں ہدایت دی کہ جن علاقوں کے پٹواریوں کو سرکاری واجبات کی وصولی کا ٹاسک دیا گیا ہے، وہ اسے مقررہ مدت کے اندر مکمل کریں، بصورت دیگر غفلت یا سستی برداشت نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ محصولات کی وصولی سرکاری نظام کا اہم حصہ ہے، جس میں کسی بھی قسم کی کوتاہی نہ صرف ضلعی انتظامیہ بلکہ پورے مالیاتی نظم پر اثرانداز ہو سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے زراعت کی بہتری، آبپاشی کے نظام کی بحالی اور کاشتکاروں کی سہولت کے لیے مختلف اقدامات جاری ہیں، اس لیے یہ ضروری ہے کہ زمیندار اور کاشتکار بھی اپنی ذمہ داریاں پوری کریں تاکہ ترقیاتی منصوبوں کی رفتار برقرار رہے۔ ڈپٹی کمشنر خالد خان نے عملہ مال کو ہدایت کی کہ وہ ہر موضع میں تفصیلی رپورٹ تیار کریں، تمام واجبات کے ریکارڈ کو ڈیجیٹل انداز میں محفوظ کریں اور شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے باقاعدہ مانیٹرنگ کا نظام وضع کریں۔انہوں نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ کا مقصد صرف واجبات کی وصولی نہیں بلکہ ایک منظم، شفاف اور قابل اعتماد مالیاتی نظام قائم کرنا ہے جو عوام کے اعتماد کو مزید مضبوط کرے۔ ڈپٹی کمشنر نے آخر میں کہا کہ ضلع جعفرآباد زراعت کے لحاظ سے بلوچستان کا اہم خطہ ہے، یہاں کی زرخیز زمین اور محنتی کاشتکار ضلعی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہیں، اس لیے ان کی ترقی اور ان کے حقوق کا تحفظ ضلعی انتظامیہ کی اولین ترجیح ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر8205/2025
جعفرآباد29اکتوبر۔ ڈپٹی کمشنر جعفرآباد خالد خان کی زیر صدارت پولیو جائزہ اجلاس NID اکتوبر 2025 اور روبیلا و میزلز مہم کے حوالے سے اہم اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں محکمہ صحت کے افسران، این سٹاف، عالمی ادارہ صحت (WHO) کے نمائندگان اور دیگر ضلعی محکموں کے آفیسران نے شرکت کی۔ اجلاس کے دوران محکمہ صحت کے ذمہ داران نے ڈپٹی کمشنر کو پولیو مہم اور روبیلا و میزلز مہم کی تیاریوں، فیلڈ اسٹاف کی تعیناتی، ویکسین کی دستیابی اور مانیٹرنگ میکانزم کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔ ڈپٹی کمشنر خالد خان نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پولیو مہم ایک قومی فریضہ ہے جس کی کامیابی ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے، اس کے لیے تمام متعلقہ محکمے مربوط حکمت عملی کے تحت پیشگی اقدامات یقینی بنائیں تاکہ مہم کے دوران کسی قسم کی رکاوٹ یا مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ انہوں نے کہا کہ والدین کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے پانچ سال سے کم عمر بچوں کو پولیو کے قطرے ضرور پلوائیں تاکہ ان کا مستقبل معذوری سے محفوظ رہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ روبیلا اور میزلز مہم بھی انتہائی اہم ہے کیونکہ ان بیماریوں سے بچوں کی صحت بری طرح متاثر ہوتی ہے، اس لیے عوامی آگاہی مہم کے ذریعے والدین کو اس مہم کی اہمیت سے روشناس کرایا جائے۔ ڈپٹی کمشنر نے محکمہ صحت اور تمام متعلقہ اداروں کو ہدایت کی کہ وہ مہم کے دوران باہمی رابطے اور کوآرڈینیشن کو بہتر بنائیں، تمام ٹیموں کو وقت پر ویکسین، ٹرانسپورٹ اور دیگر سہولیات فراہم کی جائیں تاکہ مہم کو کامیابی سے ہمکنار کیا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ پولیو کے خاتمے کے لیے حکومت بلوچستان کے وڑن کے مطابق ضلعی انتظامیہ بھرپور کردار ادا کرے گی اور مہم کی مانیٹرنگ خود کی جائے گی تاکہ سو فیصد اہداف حاصل کیے جا سکیں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر8206/2025
نصیرآباد29اکتوبر۔: ڈپٹی کمشنر نصیرآباد منیر احمد خان کاکڑ کی زیر نگرانی بلوچستان اسپیشل ڈیویلپمنٹ انیشیٹو (BSDI) کے تحت مواصلات و تعمیرات (بلڈنگز) کے شعبے کی 14 ترقیاتی اسکیموں کے لیے گورنمنٹ کنٹریکٹرز کی موجودگی میں شفاف اوپن ٹینڈرنگ کا عمل مکمل کیا گیا۔ اس موقع پر سب ڈویڑنل آفیسر نادر علی پہنور، سید امداد شاہ، بابو محمد اسحاق، محمد ابراہیم بنگلزئی، ڈپٹی کمشنر کے پرسنل سیکرٹری منظور شیرازی سمیت مختلف تعمیراتی کمپنیوں کے نمائندگان موجود تھے۔ اوپن ٹینڈرنگ کے دوران ڈپٹی کمشنر منیر احمد خان کاکڑ نے خود تمام کمپنیوں کے جمع کردہ فنانشل بڈز کھولے اور عمل کی مکمل شفافیت کو یقینی بنایا۔ تمام گورنمنٹ کنٹریکٹرز نے ٹینڈرنگ کے عمل پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر کی جانب سے شفافیت اور منصفانہ طریقہ کار کو سراہا۔ اس موقع پر ڈپٹی کمشنر منیر احمد خان کاکڑ نے کہا کہ بلوچستان اسپیشل ڈیویلپمنٹ انیشیٹو کے تحت جاری منصوبے عوامی فلاح و بہبود کے لیے اہم سنگ میل ثابت ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ بلڈنگز کے شعبے میں نئی تعمیرات اور مرمتی منصوبوں کو جلد از جلد منظوری دے کر ان پر عملی کام کا آغاز کیا جائے گا تاکہ عوام کو بنیادی سہولیات کی فراہمی میں بہتری لائی جا سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ترقیاتی منصوبوں کی بروقت تکمیل اور معیار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، تمام منصوبے BSDI کے معیار اور ضوابط کے مطابق مکمل کیے جائیں گے تاکہ یہ پائیدار اور دیرپا ثابت ہوں۔ ڈپٹی کمشنر نے متعلقہ افسران کو ہدایت کی کہ ورک آرڈرز جاری ہونے کے فوراً بعد ترقیاتی سرگرمیوں کا آغاز کیا جائے اور مانیٹرنگ کا نظام موثر بنایا جائے تاکہ منصوبوں کے معیار، رفتار اور شفافیت کو ہر سطح پر یقینی بنایا جا سکے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر8207/2025
نصیرآباد29اکتوبر۔ڈپٹی کمشنر نصیرآباد منیر احمد خان کاکڑ نے تدریسی درسگاہوں میں تعلیم کے معیار اور دکھی انسانیت کی خدمت کے عمل کا جائزہ لینے کے لیے مختلف تعلیمی اداروں اور طبی مراکز کا اچانک دورہ کیا۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ اسسٹنٹ کمشنر بہادر خان کھوسہ اور ڈپٹی کمشنر کے پی ایس منظور شیرازی بھی موجود تھے۔ ڈپٹی کمشنر نے گورنمنٹ بوائز ہائی اسکول تاج محمد لہڑی اور گورنمنٹ بوائز ہائی اسکول فتح پور عمرانی میں طلباءسے تعلیمی سرگرمیوں کے حوالے سے سوالات کیے اور تدریسی معیار کا تفصیلی جائزہ لیا۔ انہوں نے اسکول اسمبلی، پرچم کشائی اور حاضری کے نظام کو بھی چیک کیا۔ ڈپٹی کمشنر منیر احمد خان کاکڑ نے اسکول پرنسپلز بختیار مری اور شاہ میر عمرانی کو ہدایت کی کہ والدین میں تعلیمی شعور اجاگر کیا جائے تاکہ زیادہ سے زیادہ بچوں کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کیا جاسکے اور وہ جہالت کی تاریکی سے نکل کر معاشرے کے مفید شہری بن سکیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ اساتذہ کی غیر حاضری کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی، غفلت یا لاپرواہی برتنے والے اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ آئندہ بھی اس طرح کے سرپرائز وزٹ کا سلسلہ جاری رکھے گی تاکہ تعلیمی اداروں میں نظم و ضبط اور تدریسی معیار کو بہتر بنایا جاسکے۔ بعدازاں ڈپٹی کمشنر نصیرآباد منیر احمد خان کاکڑ نے منجھوشوری میں واقع آر ایچ سی طبی مرکز کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے دستیاب ادویات، طبی آلات اور پیرامیڈیکل اسٹاف کی حاضری کا تفصیلی جائزہ لیا۔ اس موقع پر انہوں نے ہدایت کی کہ قریبی دیہی علاقوں سے آنے والے مریضوں کو ہر ممکن طبی سہولیات فراہم کی جائیں اور عوامی خدمت کے جذبے کے تحت مریضوں کے ساتھ بہتر رویہ اپنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ صحت اور تعلیم جیسے شعبے کسی بھی معاشرے کی ترقی کی بنیاد ہیں، ان میں بہتری لانا ضلعی انتظامیہ کی اولین ترجیح ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر8208/2025
سبی 29 اکتوبر۔ چیئرمین میونسپل کمیٹی سبی سردار محمد خان خجک کی خصوصی ہدایت پر شہر کی صفائی ستھرائی کے سلسلے میں بھرپور مہم جاری ہے۔ اس دوران میونسپل کمیٹی کے عملے نے شہر کے تمام گنجان آباد علاقوں، گلیوں اور محلوں میں صفائی کے کام انجام دیے اور کچرا اٹھا کر مقررہ مقامات پر ٹھکانے لگایا۔ چیف سینیٹری انسپکٹر محمد سلیم نے صفائی سرگرمیوں کی نگرانی کرتے ہوئے مختلف علاقوں کا معائنہ کیا اور صفائی کے معیار کو مزید بہتر بنانے کے لیے عملے کی رہنمائی کی۔ میونسپل کمیٹی سبی کی جانب سے شہر کو صاف ستھرا،اور خوشگوار ماحول فراہم کرنے کے لیے صفائی ستھرائی کا یہ سلسلہ روزانہ کی بنیاد پر جاری رکھا جائے گا۔ تاکہ شہریوں کو صحت مند اور خوشگوار ماحول فراہم کیا جا سکے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر8209/2025
نصیرآباد29اکتوبر۔ ڈپٹی کمشنر نصیرآباد منیر احمد خان کاکڑ نے کہا ہے کہ انسداد پولیو مہم کی کامیابی ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔ اس قومی فریضے کی کامیابی کو ہر صورت یقینی بنانا نہ صرف پولیو ورکرز اور محکمہ صحت کے افسران کی ذمہ داری ہے بلکہ دیگر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد، سول سوسائٹی، علمائے کرام، میڈیا نمائندگان اور خصوصاً والدین پر بھی لازم ہے کہ وہ اپنے حصے کا کردار ادا کریں تاکہ آنے والی نسلوں کو پولیو جیسے موذی مرض سے محفوظ رکھا جا سکے۔ پولیو ایک ایسی خطرناک وبا ہے جس نے دنیا کے کئی ممالک میں معذوری اور محرومی کی شکل میں تباہی پھیلائی ہے، ہمیں اپنے صوبے اور ملک کو اس موذی مرض سے مکمل طور پر پاک کرنے کے لیے اپنی استطاعت کے مطابق بھرپور کردار ادا کرنا ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے انسداد پولیو مہم کے حوالے سے NID اکتوبر 2025 اور میزلز روبیلا ویکسین کی کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر، ای پی آئی کوآرڈینیٹر، ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن، یونیسف،کامنیٹ اور دیگر متعلقہ محکموں کے افسران شریک تھے۔ اجلاس کے دوران محکمہ صحت کے افسران کی جانب سے پولیو مہم کے لیے کیے گئے انتظامات، فیلڈ میں درپیش چیلنجز اور آئندہ کی حکمت عملی پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ ڈپٹی کمشنر نصیرآباد منیر احمد خان کاکڑ نے کہا کہ والدین اپنے پانچ سال سے کم عمر بچوں کو پولیو کے قطرے ضرور پلائیں کیونکہ ہر بچہ ہماری قومی امانت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس سلسلے میں غفلت یا کوتاہی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی، تمام فیلڈ اسٹاف اپنی ذمہ داریاں ایمانداری اور قومی جذبے کے ساتھ انجام دیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت بلوچستان پولیو کے خاتمے کے لیے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے، تاہم اس مہم کی کامیابی عوام کے بھرپور تعاون کے بغیر ممکن نہیں۔ انہوں نے افسران کو ہدایت کی کہ وہ پولیو مہم کے دوران فیلڈ ٹیموں کی نگرانی کو مزید مو¿ثر بنائیں اور کسی بھی علاقے کو مہم سے محروم نہ رہنے دیں تاکہ پولیو کے مکمل خاتمے کا ہدف حاصل کیا جا سکے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر8210/2025
کوئٹہ29اکتوبر۔ علاقائی موسمیاتی مرکز بلوچستان کے مطابق بدھ کو صوبے کے بیشتر اضلاع میں موسم خشک جبکہ شمالی اضلاع میں رات کے اوقات میں موسم سرد رہنے کا امکان ہے۔ حب اور لسبیلہ کے اضلاع میں گرد و غبار کے طوفان یا تیز ہوائیں چلنے کا بھی امکان ہے۔جمعرات کو بھی صوبے کے زیادہ تر اضلاع میں موسم خشک اور شمالی اضلاع میں صبح و رات کے وقت موسم سرد رہنے کی پیشگوئی کی گئی ہے۔گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران صوبے کے کسی بھی مقام پر بارش ریکارڈ نہیں ہوئی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿

خبرنامہ نمبر8211/2025
کوئٹہ 29 اکتوبر۔ کوئٹہ انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر انٹرنیشنل فلائٹس کے ایک نئے دور کا آغاز ہو چکا ہے جس سے یہ ثابت ہو رہا ہے کوئٹہ شہر پورے خطے میں ہوائی سفر کے ایک اہم مرکز کے طور پر ابھر رہا ہے۔ اس سلسلے میں آج بروز بدھ رات 9:30 بجے گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل کوئٹہ انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر زاہدان ٹو کوئٹہ افتتاحی فلائٹ کے مسافروں کا پرتپاک استقبال کریں گے. اس موقع پر ایرانی قونصل جنرل محمد کریمی اور صوبائی وزراء اور اراکین اسمبلی بھی گورنربلوچستان کے ہمراہ ہونگے جو تعاون، تجارت اور ثقافتی تبادلے کے ایک نئے باب کی علامت ہے۔ براہ کرم نوٹ کریں کہ مذکورہ تقریب کی کوریج کیلئے صرف پی ٹی وی نیوز ٹیم کو مدعو کیا گیا ہے لیکن آپکے ساتھ فوری طور پر فوٹوز اینڈ فوٹیج گورنربلوچستان آفیشل ویب سائٹ اور ڈی جی پی آر الرٹس کے ذریعے شیئر کیا جائے گا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر8212/2025
کوئٹہ، 29 اکتوبر: بلوچستان سرمایہ کاری بورڈ کے وائس چیئرمین بلال خان کاکڑنے کہا ہے کہ سرکاری اداروں اور نجی شعبے کے درمیان اشتراک بلوچستان کی معاشی ترقی کے لیے ناگزیر ہیسرمایہ کاری کے نئے منصوبوں سے بلوچستان کی ترقی میں ایک نیا باب رقم ہوگا، ان خیالات کااظہار انہوں نے پی پی پی ماڈل کے تحت جاری جھینگا فارمنگ منصوبے کی پیش رفت سے متعلق اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اجلاس میں بلوچستان سرمایہ کاری بورڈ کیسی ای او قائم لاشاری، بلوچستان پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اتھارٹی کے سی ای او ڈاکٹر فیصل خان اور دیگر متعلقہ حکام موجود تھے،اجلاس میں ساحلی علاقے ڈام میں مجوزہ 5 ارب روپے کے جھنیگا فارمنگ منصوبے پر اب تک ہونیوالی پیشرفت اور جلد فعال کرنے سے متعلق اقدامات پر گفتگو کی گئی۔ فریقین نے پاکستان انٹرنیشنل میری ٹائم ایکسپو اینڈ کانفرنس (PIMEC) 2025 کی تیاریوں کا بھی جائزہ لیا، جو3 تا5نومبر 2025 کو کراچی میں منعقد ہوگی۔ پائیمیک 2025 بلوچستان میں سمندری معیشت اور سرمایہ کاری کے مواقع اجاگر کرنے کے لیے اہم پلیٹ فارم ثابت ہوگا۔ بلال خان کاکڑ نے کہا کہ بی بی او آئی ٹی سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے ہر ممکن اقدامات جاری رکھے گا، صوبائی حکومت کی سرمایہ کار دوست پالیسیوں، شفاف قوانین، تیز تر اجازت نامہ نظام اور محفوظ کاروباری ماحول کے باعث بین الاقوامی کمپنیوں کا بلوچستان پر اعتماد مسلسل بڑھ رہا ہے۔بلال خان کاکڑ نے کہا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی مدبرانہ قیادت میں صوبائی حکومت بلوچستان کو ترقی و خوشحالی کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
Quetta, October 29, 2025: Vice Chairman of the Balochistan Board of Investment & Trade, Bilal Khan Kakar, has said that collaboration between government institutions and the private sector is essential for the economic development of Balochistan. He stated that new investment projects will mark a new chapter in the province’s progress.He expressed these views while addressing a meeting on the progress of the shrimp farming project being developed under the Public-Private Partnership (PPP) model. CEO of BBoIT Qaim Lashari, CEO of the Balochistan Public Private Partnership Authority Dr. Faisal Khan, and other relevant officials attended the meeting.The meeting reviewed the progress made so far on the proposed 05 billion-rupee shrimp farming project in the coastal area of Dam and discussed measures to ensure its early operationalization. The participants also reviewed preparations for the Pakistan International Maritime Expo and Conference (PIMEC) 2025, which is scheduled to be held from November 3 to 5, 2025, in Karachi. PIMEC 2025 will serve as an important platform to highlight the blue economy and investment opportunities in Balochistan.Bilal Khan Kakar said that BBoIT will continue to take all possible steps to promote investment in the province. He noted that the provincial government’s investor-friendly policies, transparent regulations, fast-track approval system, and secure business environment are strengthening the confidence of international companies in Balochistan.He further said that under the visionary lead ership of Chief Minister Mir Sarfraz Bugti, the provincial government is fully committed to driving Balochistan toward development and prosperity.
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر8213/2025
نصیرآباد29اکتوبر۔محکمہ ریونیو نصیرآباد میں مختلف آسامیوں کے لیے ٹیسٹ کے شفاف اور منصفانہ انعقاد کے بعد ٹیسٹ میں کامیاب امیدواروں کے انٹرویوز کا سلسلہ جاری ہے۔ آج ڈیٹا انٹری آپریٹر کی آسامیوں کے امیدواروں نے اپنے انٹرویوز دیے۔ جبکہ کمشنر نصیرآباد ڈویژن، صلاح الدین نورزئی نے تمام امیدواروں کے انٹرویوز خود کیے، تشکیل کردہ کمیٹی پینل کے ارکان بھی موجود تھے کمشنر نصیرآباد نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ڈویژنل انتظامیہ میرٹ اور شفافیت کے اصولوں پر مکمل طور پر کاربند ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز خان بگٹی کی ہدایات کے مطابق بھرتیوں کے تمام مراحل کو شفاف طریقے سے مکمل کیا جا رہا ہے تاکہ اہل امیدواروں کو ان کا جائز حق مل سکے انہوں نے واضح کیا کہ کسی امیدوار کے ساتھ کسی بھی قسم کی ناانصافی ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی۔ صرف وہی امیدوار تعیناتی کے اہل قرار پائیں گے جو قابلیت اور معیار پر پورا اتریں گے۔کمشنر نصیرآباد نے مزید کہا کہ شفاف بھرتی کا عمل نہ صرف محکمے کی کارکردگی کو بہتر بنائے گا بلکہ عوامی اعتماد کو بھی مزید مضبوط کرے گا۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ انتظامیہ میرٹ کی بالادستی کو یقینی بنانے کے لیے تمام ممکنہ اقدامات جاری رکھے گی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر8214/2025
کوئٹہ، 29 اکتوبر۔ضلعی انتظامیہ کوئٹہ کی جانب سے شہر بھر میں پرائس کنٹرول، منی پیٹرول پمپس اور ممنوعہ پلاسٹک تھیلوں کے خلاف کارروائیاں بھرپور انداز میں جاری ہیں۔ اس سلسلے میں ضلعی انتظامیہ کی مختلف ٹیموں نے شہر کے متعدد علاقوں میں کارروائیاں کرتے ہوئے 62 دکانوں کا معائنہ کیا، 13 افراد کو گرفتار کر کے جیل منتقل کیا جبکہ 130 کلوگرام ممنوعہ پلاسٹک تھیلے ضبط کر لیے گئے۔ ضلعی انتظامیہ کے مطابق کارروائیوں کے دوران 17 دکانداروں پر جرمانے عائد کیے گئے، 08 منی پیٹرول پمپس سیل کیے گئے اور متعدد دکانداروں کو تنبیہی وارننگز بھی جاری کی گئیں۔یہ کارروائیاں ضلعی انتظامیہ کوئٹہ کی نگرانی میں تمام سب ڈویژنز میں بیک وقت کی گئیں۔سب ڈویژن سریاب میں کارروائی کی قیادت اسپیشل مجسٹریٹ عزت اللہ نے کی،سب ڈویژن سٹی میں اسپیشل مجسٹریٹس اعجاز حسین اور ڈاکٹر عمران زیب نے نگرانی کی،سب ڈویڑن کچلاک میں اسسٹنٹ کمشنر احسام الدین کاکڑ،جبکہ سب ڈویژن صدر میں اسپیشل مجسٹریٹ حسیب سردار نے کارروائی کی نگرانی کی۔ضلعی انتظامیہ کوئٹہ نے کہا ہے کہ عوامی مفاد اور قانون کی بالادستی کے پیش نظر ایسی کارروائیاں آئندہ بھی جاری رہیں گی، اور قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف بلاامتیاز کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر8215/2025
کوئٹہ، 29 اکتوبر:اسسٹنٹ کمشنر (کچلاک) احسام الدین کاکڑ کی زیر صدارت مفتی محمود میموریل ہسپتال کو بلاتعطل بجلی کی فراہمی کے حوالے سے اجلاس منعقد ہوا۔اجلاس میں ایم ایس مفتی محمود ہسپتال ڈاکٹر وکیل شیرانی، ایس سی کیسکو سید عبداللہ شاہ اور قاضی امان اللہ سمیت متعلقہ حکام نے شرکت کی۔اجلاس میں مفتی محمود میموریل ہسپتال کو 24گھنٹے بلاتعطل بجلی کی فراہمی کے لیے درپیش مسائل اور ممکنہ حل پر تفصیلی غور کیا گیا۔اس موقع پر فیصلہ کیا گیا کہ ضلعی انتظامیہ، کیسکو اور محکمہ صحت باہمی اشتراک اور تعاون سے مفتی محمود میموریل ہسپتال کو 24 گھنٹے بجلی کی فراہمی یقینی بنائیں گے تاکہ مریضوں کو علاج معالجے میں کسی قسم کی دشواری کا سامنا نہ ہو۔اس حوالے سے ایسے اقدامات کئے جائیں گے جس سے ہسپتال میں بجلی کی فراہمی بلا تعطل جاری ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر8216/2025
زیارت29اکتوبر۔ ڈپٹی کمشنر محمد ریاض خان داوڑ کا رات کے تین بجےلیویز تھانہ کواس زیارت، لیویز تھانہ زندہ، لیویز تھانہ کچھ زیارت کارات تین بجےرات کی تاریکی میں اچانک وزٹ وزٹ کے دوران حاضری رجسٹر چیک کیا تھانوں کے انچارج کی بریفنگ نے بریفنگ دی غیر حاضر ملازمین کے خلاف سخت کاروائی، تنخواہوں سے کٹوتی اور جواب طلبی کا فیصلہ کیا گیا ڈپٹی کمشنر محمد ریاض خان داوڑ نے تھانوں کے انچارج کو کلیر انسٹرکشن دیتے ہوئے کہا کہ تمام افسران اور اہلکار اپنی جائے تعیناتی پر حاضر رہے غیر حاضرافسران اور اہلکاروں کی تنخواہوں سے کٹوتی اور سخت ایکشن لیا جائے گاکوئی بھی افسر یا اہلکار قانون سے بالاتر نہیں حکومت نے جو فرائض سونپ دیئے ہیں ان کو احسن طریقے سے ادا کریں انہوں نے کہا کہ وہ ڈسٹرکٹ کے تمام تھانوں کے اچانک دورے کریں گے جہاں بھی کوتاہی ہوگی وہاں پر کاروائی کی جائے گی انہوں نے کہا کہ لیویز فورس کو جدید خطوط پر استوار کریں گے اور لیویز فورس کو ایک مثالی فورس بنایا جائے گا، لیویز فورس جرائم پیشہ افراد پر کڑی نظر رکھیں ان کی بیخ کنی کرکے قانون کے کٹہرے میں لائے، امن وامان کے قیام کے لیے مکمل کردار ادا کریں، ڈسٹرکٹ زیارت سے جرائم کا مکمل خاتمہ کریں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر 8217/2025
استا محمد29اکتوبر۔ : ڈپٹی کمشنر آفس میں درجہ چہارم کی خالی آسامیوں کے لیے انٹرویوز کا انعقاد کیا گیا واضح رہے کہ آج ڈپٹی کمشنر استا محمد کے دفتر میں درجہ چہارم کی خالی آسامیوں پر بھرتی کے سلسلے میں امیدواروں کے انٹرویوز منعقد کیے گئے۔ انٹرویو پینل میں ڈپٹی کمشنر استا محمد محمد رمضان پلال سمیت تشکیل کردہ کمیٹی کے اراکین نے شرکت کی۔انٹرویوز کے دوران امیدواروں سے فرداً فرداً سوالات کیے گئے، جبکہ ڈپٹی کمشنر محمد رمضان پلال نے نہ صرف عمل کی نگرانی کی بلکہ خود بھی امیدواروں کے انٹرویوز میں حصہ لیا۔اس موقع پر ڈپٹی کمشنر محمد رمضان پلال نے کہا کہ تمام امیدواروں کے دستاویزات کی باریک بینی سے جانچ پڑتال کی جائے گی، اور کسی کے ساتھ ناانصافی نہیں ہوگی۔ انہوں نے واضح کیا کہ بھرتی کے عمل میں شفافیت کو یقینی بنایا جائے گا اور کسی قسم کی اقرباءپروری یا سفارش برداشت نہیں کی جائے گی۔انہوں نے مزید کہا کہ قابل اور مستحق امیدواروں کو ہی ان کی اہلیت کے مطابق روزگار کے مواقع فراہم کیے جائیں گے تاکہ عوامی خدمات کا معیار مزید بہتر بنایا جا سکے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر8218/2025
کوئٹہ 29اکتوبر۔ کمشنر کوئٹہ ڈویژن شاہ زیب خان کاکڑ کی زیر صدارت کوئٹہ شہر میں بڑھتے ہوئے ٹریفک رش اور اس کے مسائل کے حل کے حوالے سے اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں ڈپٹی کمشنر کوئٹہ مہراللہ بادینی ،ایس ایس پی ٹریفک کوئٹہ محمد سمیع، ڈائریکٹر بی ٹی ای بی شکیل احمد ،ڈی ایس پی ٹریفک سیف اللہ، چیف انجینئر میٹروپولیٹن کارپوریشن اسحاق مینگل ،ایس پی ٹریفک صدر سید عاصم علی اور ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی سمیت دیگر متعلقہ محکموں کے افسران نے شرکت کی۔اجلاس میں کوئٹہ شہر میں ٹریفک کے دباو¿، بالخصوص اسکولوں کے اوقات کار اور شام کے مصروف وقت میں پیدا ہونے والی مشکلات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں ٹریفک کی روانی بہتر بنانے اور شہریوں کو مشکلات سے نجات دلانے کے لیے متعدد اہم فیصلے کیے گئے۔کمشنر کوئٹہ ڈویژن شاہ زیب خان کاکڑ نے کہا کہ شہر میں ٹریفک کے دباو¿ کی بنیادی وجوہات کو دور کرنے کے لیے تمام ادارے باہمی رابطے میں رہیں اور ایک جامع حکمتِ عملی مرتب کریں۔ انہوں نے ہدایت کی کہ گورنمنٹ گرلز کالج اور زرغون روڈ پر قائم تعلیمی اداروں کے منتظمین سے مشاورت کی جائے تاکہ چھٹی کے اوقات میں ٹریفک کے دباو کو موثر انداز میں قابو کیا جا سکے۔انہوں نے مزید کہا کہ شہر بھر میں غیر فعال ٹریفک سگنلز کو فوری طور پر فعال کیا جائے جبکہ نئے سگنلز کی تنصیب کا عمل تیز کیا جائے۔ منان
چوک اور چائنا چوک پر جلد ٹریفک سگنلز نصب کیے جائیں جبکہ ٹی این ٹی چوک پر سگنل کی تنصیب کا کام جاری ہے۔اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ میٹروپولیٹن کارپوریشن ہیوی ٹریفک کو پلوں کے استعمال سے روکے تاکہ ٹریفک کی روانی کے ساتھ ساتھ پلوں کے ڈھانچے کو نقصان سے بچایا جا سکے۔ اس کے علاوہ بند سڑکوں کی بحالی اور جہاں ضرورت ہو وہاں ڈویژن اور انٹرسیکشنز کی درستگی کے اقدامات بھی تجویز کیے گئے۔ اجلاس میں ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی (RTA) کے فراہم کردہ اعداد و شمار کے مطابق شہر میں تقریباً 12 ہزار رجسٹرڈ رکشے ہیں، تاہم 20 سے 30 ہزار غیر رجسٹرڈ رکشے بھی سڑکوں پر رواں دواں ہیں۔ کمشنر نے واضح ہدایت دی کہ بغیر پرمٹ چلنے والے رکشوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے اور صرف رجسٹرڈ رکشوں کو ہی شہر میں اجازت دی جائے۔اسی طرح ٹیکسی اسٹینڈز اور دیگر پارکنگ پوائنٹس کو نو پارکنگ زون قرار دینے کا بھی فیصلہ کیا گیا تاکہ سڑکوں پر غیر ضروری رکاوٹوں کو کم کیا جا سکے۔ ٹریفک پولیس کو ہدایت کی گئی کہ ان علاقوں کی موثر نگرانی کریں۔ایس ایس پی ٹریفک نے اجلاس میں بتایا کہ شہر بھر میں 800 کے قریب ٹریفک اہلکار اپنی ڈیوٹی انجام دے رہے ہیں، تاہم بعض مقامات پر سڑکوں کی غیر متوقع کھدائی اور تعمیراتی کام ٹریفک جام کا باعث بنتے ہیں۔ اس پر کمشنر نے سختی سے ہدایت کی کہ شہر میں کسی بھی قسم کی سڑک کٹنگ یا کھدائی بغیر پیشگی اطلاع کے نہ کی جائے۔کمشنر نے مزید کہا کہ قلیل اور طویل مدتی دونوں منصوبے ٹریفک کے دباو میں کمی کے لیے ضروری ہیں۔لہذا قلیل مدتی منصوبوں سڑکوں، سگنلز، پارکنگ اور یوڈویژنز کی بہتری کے لیے اقدامات کئے جائیں جبکہ طویل مدتی منصوبوں کے تحت شہر میں نئے انڈر پاس اور فلائی اوورز کی تعمیر کے اقدامات پر بھی کام جاری ہے۔ اجلاس میں مرکزی بازار میں موٹر سائیکل شورومز کے باہر غیر قانونی پارکنگ کے خلاف بھی کارروائی کا فیصلہ کیا گیا۔ کمشنر نے ہدایت کی کہ شوروم مالکان کو پابند کیا جائے کہ وہ اپنی موٹر سائیکلیں سڑک پر کھڑی نہ کریں کیونکہ یہ بھی ٹریفک میں رکاوٹ کا باعث بنتی ہیں۔اجلاس میں کمشنر کوئٹہ ڈویژن نے تمام متعلقہ اداروں کو ہدایت کی کہ آئندہ اجلاس میں عملی اقدامات کی رپورٹ اور ٹریفک پلان کی حتمی سفارشات پیش کی جائیں تاکہ شہر میں ٹریفک کے نظام کو بہتر اور موثر بنایا جا سکے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر8219/2025
لورالائی 29 , اکتوبر ۔ایڈیشنل کمشنر لورالائی ڈویژن اعجاز احمد جعفر نے گورنمنٹ بوائز ہائی اسکول کینٹ لورالائی کا دورہ کیا۔انہوں نے مختلف کلاسوں کا معائنہ کرتے ہوئے تعلیمی صورتحال، تدریسی معیار اور طلبہ کی کارکردگی کا تفصیلی جائزہ لیا۔ایڈیشنل کمشنر کو اسکول کے ہیڈ ماسٹر سردار عبدالرشید جوگیزئی نے اسکول کے انتظامی امور اور تعلیمی بہتری کے حوالے سے بریفنگ دی۔اس دوران سکول کے ٹیچر ارسلان احمد نے سکول کے نصابی سرگرمیوں پر بریفنگ دی اور مختلف شعبہ جات کا وزٹ کرایا۔ووکیشنل ٹریننگ سینٹر کا بھی دورہ کیا جو یونیسف اور یورپین یونین کے تعاون سے جاری ہے۔اس موقع پر ایڈیشنل کمشنر نے کہا کہ ووکیشنل تعلیم نوجوانوں کو عملی اور فنی مہارتوں سے آراستہ کرنے میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔انہوں نے اسکول انتظامیہ اور پروگرام ٹیم کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے امید ظاہر کی کہ اس طرح کے تربیتی پروگرام علاقے کے طلبہ کے مستقبل پر مثبت اثرات مرتب کریں گے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر8220/2025
گوادر 29 اکتوبر۔ گوادر یونیورسٹی نے جدید ٹیکنالوجی اور علمی جدت کے سفر کو جاری رکھتے ہوئے مصنوعی ذہانت (Artificial Intelligence – AI) کے فروغ پر اپنی توجہ مرکوز کر لی ہے۔ ڈیپارٹمنٹ آف کمپیوٹر سائنس کی پانچویں بورڈ آف اسٹڈیز (BoS) میٹنگ فیکلٹی آف سائنسز، انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے ڈین ڈاکٹر محب اللہ کی صدارت میں پاک چائنا ٹیکنیکل اینڈ ووکیشنل انسٹیٹیوٹ (PCT&VI)، گوادر یونیورسٹی میں منعقد ہوئی۔اجلاس میں شریک اراکین میں مسٹر شیحاق علی (چیئرپرسن، ڈیپارٹمنٹ آف کمپیوٹر سائنس)، ڈاکٹر رشید علی (لیکچرر و ایکٹنگ چیئرپرسن، یونیورسٹی آف تربت)، ڈاکٹر رابعہ اسلم (ڈائریکٹر QEC)، مسٹر حفیظ اللہ، مس حیم گل، مسٹر سید احمد خان (لیکچرر، فاسٹ-نیو سیز کراچی) اور مسٹر ناصر علی (ٹیچنگ فیلو، یونیورسٹی آف گوادر) شامل تھے۔اجلاس کا آغاز تلاوتِ کلامِ پاک سے ہوا، جس کے بعد چیئرمین نے ڈیپارٹمنٹ کی بروقت کاوشوں کو سراہتے ہوئے بی ایس کمپیوٹر سائنس کے نصاب کو ایچ ای سی کے نئے فریم ورک کے مطابق ازسرِنو ترتیب دینے پر تعریف کی۔اجلاس کے اہم ایجنڈا آئٹم میں بی ایس کمپیوٹر سائنس (2025) کے نظرثانی شدہ نصاب کا باضابطہ جائزہ اور سفارش شامل تھی، جسے ایچ ای سی کی ہدایات کے مطابق تیار کیا گیا تھا۔ بورڈ نے بی ایس کمپیوٹر سائنس اور ایسوسی ایٹ ڈگری ان کمپیوٹنگ (AD Computing) کے نصاب اور کورس سلیبس پر تفصیلی بحث کے بعد منظوری دی۔ مزید برآں، بورڈ نے مارکیٹ سے ہم آہنگ خصوصی شعبہ جات کے ساتھ نئے بی ایس پروگرام کو اکیڈمک کونسل کی منظوری کے لیے بھیجنے کی سفارش کی۔اجلاس میں نیشنل کمپیوٹنگ ایجوکیشن ایکریڈیٹیشن کونسل (NCEAC) کے رہنما اصولوں کے مطابق نئے کورس کوڈنگ سسٹم کی بھی منظوری دی گئی، اور فائنل ایئر پراجیکٹ (FYP) کے لیے رہنما اصول تیار کرنے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی۔ڈاکٹر محب اللہ نے مصنوعی ذہانت پر مبنی تعلیم کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا:۔ “مصنوعی ذہانت دنیا بھر کی صنعتوں کو نئی شکل دے رہی ہے۔ ہمارے گریجویٹس کو پاکستان کی ڈیجیٹل تبدیلی میں فعال کردار ادا کرنے کے لیے جدید ٹیکنالوجیکل مہارتوں سے آراستہ ہونا ضروری ہے۔’انہوں نے مزید کہا کہ گوادر یونیورسٹی مصنوعی ذہانت اور کمپیوٹنگ ایجوکیشن کے میدان میں ایک سنٹر آف ایکسیلنس بننے کے لیے پرعزم ہے، جو قومی ترجیحات اور عالمی ٹیکنالوجیکل رجحانات کے مطابق ترقی کر رہی ہے۔اختتامی کلمات میں چیئرمین نے تمام اراکین کا شکریہ ادا کیا اور یونیورسٹی کی علمی، ٹیکنالوجیکل، اور اسٹریٹیجک ترقی کے لیے ان کے قیمتی مشوروں کو سراہا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿

خبرنامہ نمبر8221/2025
کوئٹہ29 اکتوبر۔ گورنربلوچستان جعفرخان مندوخیل نے کہا کہ ہم تمام کیڈٹ کالجوں اور دیگر تعلیمی اداروں کے درمیان مواقعوں اور سہولیات کے حوالے سے پایا جانے فرق کو ختم کرنے کیلئے پرعزم ہیں۔ اس مقصد کو حاصل کرنے کیلئے ہم سرتوڑ کوششیں کر رہے ہیں کہ کیڈٹ کالجوں کے اساتذہ اور طلبہ کو صوبے بھر کی یونیورسٹیوں اور کالجوں کیطرح پروموشن، اسکالرشپ، لیپ ٹاپ اور دیگر تعلیمی سہولیات بھی حاصل ہوں۔ ہم بلوچستان کے تمام کیڈٹ کالجوں کو جدید خطوط پر استوار کرنے کیلئے ٹھوس اور ترقی پسند اقدامات کر رہے ہیں، انہیں عصری انفراسٹرکچر، وسائل اور ٹیکنالوجی سے آراستہ کر رہے ہیں تاکہ جامع ترقی کو فروغ دیا جا سکے اور طلباءکو مسابقتی برتری فراہم کی جا سکے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کیڈٹ کالج قلعہ سیف اللہ کے طلباء کو گورنر ہاوس کے دورے کے موقع پر خوش آمدید کہتے ہوئے کہا. اس موقع پر کیڈٹ کالج قلعہ سیف اللہ کے کمانڈنٹ بریگیڈیئر شیراز لطیف خان بھی موجود تھے. کیڈٹ کالج قلعہ سیف اللہ کے کیڈٹس کے ساتھ کرتے ہوئے کہا کہ گورنر ہاوس کوئٹہ جیسے تاریخی مقام کی سیر کے فوائد جو کہ برطانوی دور کی قدیم ترین عمارتوں میں سے ایک ہے. اپنے روشن مستقبل کو محفوظ بنانے کیلئے طلباء کیلئے ڈسپلن اور محنت کے جذبے کو اپنانا ہوگا. گورنر مندوخیل نے کہا کہ نوجوان ہمارے مستقبل کا سرمایہ ہیں. عوام کی خدمت کرنے اور سماج میں اپنے حصے کا کردار کرنا ضروری ہے. آپ بہت خوش قسمت ہیں کہ آپ کیڈٹ کالج جیسے موقر تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم ہیں لہٰذا ضروری ہے کہ آپ اپنے تجربہ کار اور شفیق اساتذہ کے علم و تجربہ سے بھرپور استفادہ کریں. تعلیم کے ساتھ ساتھ اپنے آپ میں قائدانہ صلاحیتوں میں نکھار پیدا کرنا لازمی ہے. کالج کے کمانڈنٹ بریگیڈیئر شیراز لطیف خان کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ اپ معیاری تعلیم کے ساتھ ساتھ طلباء کے اخلاق اور کردار بنانے پر بھی توجہ دیے رہے ہیں جن کے بہت جلد مثبت نتائج برآمد ہونگے. یہ حقیقت ہے کہ ٹیم ورک اور باہمی تعاون لازمی ہے. مشترکہ مقاصد کیلئے مل کر کام کرنے سے ہم زندگی کے نشیب و فراز میں چیلنجوں پر بآسانی قابو پا سکتے ہیں. ایک سوال کے جواب میں گورنربلوچستان جعفرخان مندوخیل نے کہا کہ نصاب کو انسانی ضروریات اور جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنا بہت لازمی ہے اور ہماری کوشش ہوگی کہ تمام کیڈٹس کو جدید سائنسی علوم اور سائنسی ایجادات سے روشناس کرائیں. یہ بات خوش آئند ہے کہ کیڈٹ کالج قلعہ سیف اللہ کے اسٹوڈنٹس کو تعلیم اور دیگر ہم نصابی سرگرمیوں میں توازن پیدا کرنے کیلئے ٹائم مینجمنٹ کی پاسداری کر رہے ہیں. قبل ازیں کیڈٹ کالج کے طلبائ نے گورنر ہاوس کے مختلف حصوں کا معائنہ کیا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر8222/2025
تربت29اکتوبر۔۔ بلوچستان اسپیشل ڈویلپمنٹ انیشیٹو پروگرام کے انجینئر محمد عالم نے بدھ کے روز ضلع کیچ میں مختلف ترقیاتی منصوبوں کے سائٹس کا دورہ کیا اور وہاں جاری کام کی پیش رفت کا جائزہ لیا۔دورے کے موقع پر ایکسیئن بی اینڈ آر مجیب الرحمٰن، ایکسیئن ایریگیشن محمد رضا، اور سول ورکس محکموں کے دیگر متعلقہ اسسٹنٹ انجینئرز اور سب انجینئرز بھی ان کے ہمراہ موجود تھے۔s انجینئر محمد عالم نے سب سے پہلے ملائی بازار میں جاری سڑک کی تعمیراتی کام کا معائنہ کیا۔ اس موقع پر ایکسیئن بی اینڈ آر مجیب الرحمٰن نے انہیں بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ سڑک کی زمین کی لیولنگ اور بجری بچھانے کا عمل جاری ہے، تاہم سڑک کے کچھ حصوں پر محکمہ لوکل گورنمنٹ کی جانب سے سیوریج لائن کی تعمیر کا کام مکمل ہونے کے بعد سڑک کی کارپیٹنگ شروع کر دی جائے گی۔بعد ازاں انجینئر محمد عالم نے گورنمنٹ گرلز مڈل اسکول زور بازار کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے اسکول میں جاری تعمیر و مرمت کے کام کا تفصیلی جائزہ لیا۔ انہوں نے کلاس رومز میں پلاسٹر، ٹائل ورک، باونڈری وال کی مرمت اور رنگ و روغن کے کام کا معائنہ کیا اور معیار برقرار رکھنے کی ہدایت دی۔اس کے بعد انہوں نے کیچ ندی میں تعمیر کیے جانے والے حفاظتی بند کے منصوبے کا جائزہ لیا۔ ایکسیئن ایریگیشن محمد رضا نے انہیں بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ندی میں ڈائیورشن بند اور لیڈنگ کٹ کی تعمیر کا کام جاری ہے تاکہ بارشوں کے دوران پانی کے بہاو کا رخ محفوظ سمت میں موڑا جا سکے اور بند کو کسی ممکنہ نقصان سے بچایا جا سکے۔آخر میں انجینئر محمد عالم نے آبسر کے مقام پر مرکزی شاہراہ کی توسیعی منصوبے کا بھی معائنہ کیا۔ ایکسیئن بی اینڈ آر مجیب الرحمٰن نے بریفنگ میں بتایا کہ گرڈ اسٹیشن کے قریب سڑک کی توسیع کا کام شروع کیا جاچکا ہے تاکہ ٹریفک کی روانی میں بہتری لائی جا سکے۔اس موقع پر بلوچستان اسپیشل ڈویلپمنٹ انیشیٹو پروگرام کے انجینئر محمد عالم نے متعلقہ محکموں کو ہدایت دی کہ تمام منصوبوں کو مقررہ مدت میں مکمل کیا جائے، کام کی باقاعدہ نگرانی کو یقینی بنایا جائے، اور معیار پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہ کیا جائے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر8223/2025
کوئٹہ، 29 اکتوبر۔کمشنر کوئٹہ ڈویژن و چیئرمین ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی کوئٹہ ڈویژن شاہ زیب خان کاکڑ کی ہدایت پر شہر میں ٹریفک مینجمنٹ کو بہتر بنانے اور رش میں کمی لانے کے لیے غیر قانونی رکشوں کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں۔اسی سلسلے میں سیکرٹری ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی علی درانی کی نگرانی میں آر ٹی اے اور ٹریفک پولیس کی مشترکہ ٹیم نے غیر قانونی رکشوں کے خلاف گوالمنڈی چوک اور اطراف کے علاقوں میں کارروائی کی۔ دورانِ کارروائی بغیر پرمٹ چلنے والے 5 رکشے سیکشن 115 موٹر وہیکل آرڈیننس کے تحت تحویل میں لے لیے گئے جبکہ 17 رکشوں کو مختلف ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر چالان جاری کیے گئے۔حکام کے مطابق کوئٹہ شہر میں غیر قانونی اور بغیر روٹ پرمٹ رکشے ٹریفک کے بہاو¿ میں رکاوٹ کا باعث بن رہے ہیں، جس سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ انتظامیہ نے واضح کیا کہ ٹریفک نظام کی بہتری اور رش میں کمی کے لیے غیر قانونی رکشوں کے خلاف کارروائیاں بلا تعطل جاری رہیں گی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر8224/2025
تربت29اکتوبر۔ ڈپٹی کمشنر کیچ بشیر احمد بڑیچ کی سربراہی میں ضلع کیچ کے ہیڈکوارٹر تربت میں میگا اسپورٹس فیسٹیول کی تیاریوں کے حوالے سے ایک اہم اجلاس منعقد ہوا۔اجلاس میں کیچ سول سوسائٹی کے کنوینر التاز سخی، کیچ سول سوسائٹی کے عومر ہوت اور غلام اعظم دشتی ،ضلعی اسپورٹس آفیسر عبدالغفار بلوچ، ادیب بلوچ، یونیورسٹی آف تربت، گورنمنٹ عطائ شاد ڈگری کالج تربت، گورنمنٹ گرلز کالج تربت، بوائز ماڈل ہائی اسکول تربت اور گرلز ماڈل ہائی اسکول تربت کے اسپورٹس سے وابستہ اساتذہ و نمائندگان کے علاوہ مختلف اسپورٹس ایسوسی ایشنز کے عہدیداران نے شرکت کی۔اجلاس کے دوران میگا اسپورٹس فیسٹیول کے انعقاد سے متعلق مختلف پہلوو¿ں کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اور تیاریوں کو حتمی شکل دینے کے لیے ایک جامع حکمتِ عملی ترتیب دی گئی۔ شرکاء سے مشاورت کے دوران اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ فیسٹیول کو کامیابی سے ہمکنار کرنے کے لیے تمام ادارے اور کھیلوں سے وابستہ افراد باہمی تعاون کو یقینی بنائیں گے۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ میگا اسپورٹس فیسٹیول دسمبر کے مہینے میں تربت شہر میں شروع کیا جائے گا، جبکہ فیسٹیول کے باقاعدہ شیڈول کا اعلان آئندہ چند روز میں کیا جائے گا۔واضح رہے کہ یہ میگا اسپورٹس فیسٹیول تربت کی تاریخ کا ایک بڑا اور منفرد ایونٹ ہوگا، جس میں مردوں اور خواتین کے لیے علیحدہ علیحدہ مقابلے منعقد کیے جائیں گے۔ فیسٹیول میں فٹبال، کرکٹ، بیڈمینٹن سمیت بلوچستان کے روایتی کھیلوں کے مقابلے بھی شامل ہوں گے۔ انڈور اور آوٹ ڈور دونوں کیٹیگریز میں ضلع کیچ کے مختلف تعلیمی اداروں، اسپورٹس ایسوسی ایشنز اور بلوچستان کے دیگر علاقوں سے آنے والی ٹیمیں حصہ لیں گی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر8225/2025
دکی 29اکتوبر۔ڈپٹی کمشنر دکی محمد نعیم خان نے وزیرِ اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کے وڑن بلوچستان اسپیشل ڈویلپمنٹ انیشی ایٹو (BSDI) کے تحت مین نالہ غریب آباد میں جاری تعمیراتی و صفائی کے کاموں کا تفصیلی معائنہ کیا۔اس موقع پر تحصیلدار دکی بھی موجود تھے۔ڈپٹی کمشنر نے نالے کی صفائی کے عمل اور تعمیراتی مراحل کا جائزہ لیتے ہوئے کہا کہ نالہ غریب آباد شہر کے نکاسی آب کے نظام میں کلیدی حیثیت رکھتا ہے، لہٰذا اس منصوبے کو ترجیحی بنیادوں پر معیاری انداز میں مکمل کیا جائے۔انہوں نے تمام افسران کو ہدایت کی کہ روزانہ کی بنیاد پر کام کی پیشرفت رپورٹ جمع کرائی جائے تاکہ منصوبے کی بروقت نگرانی یقینی بنائی جا سکے۔ڈپٹی کمشنر نے مزید کہا کہ حکومت بلوچستان عوامی فلاح و سہولت کے منصوبوں پر خصوصی توجہ دے رہی ہے، اور دکی شہر کی ترقی کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿

خبرنامہ نمبر8226/2025
ت±ربت29اکتوبر۔ ۔ ایف سی بلوچستان (ساوتھ) کے زیرِ اہتمام ضلع کیچ میں “معاشرتی ترقی میں بلوچ خواتین کا کردار” کے موضوع پر ایک اہم سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔اس سیمینار کا مقصد بلوچستان کی خواتین کے معاشرتی و سماجی کردار اور علاقائی ترقی میں ان کی شمولیت کی اہمیت کو اجاگر کرنا تھا۔تقریب میں صوبائی وزیر منصوبہ بندی و ترقی میر ظہور احمد بلیدی، سابقہ صوبائی وزیر میر اسلم بلیدی، ارکانِ بلوچستان اسمبلی، مقامی سیاسی رہنما، سول انتظامیہ، سیکیورٹی اداروں کے نمائندے، اساتذہ، ڈاکٹرز، دانشور اور طالبات سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی تقریباً 200 خواتین نے شرکت کی۔سیمینار کے پینل میں ممبر صوبائی اسمبلی اور سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ، صوبائی وزیر کھیل و امورِ نوجوانان مینا مجید، سابق رکن بلوچستان اسمبلی مسز ماہ جبین شیران، اور یونیورسٹی آف بلوچستان کی پروفیسر ڈاکٹر شاہدہ حبیب شامل تھیں۔پینل اراکین نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بلوچ خواتین نے ہمیشہ معاشرتی ترقی میں نمایاں کردار ادا کیا ہے۔ وہ باہمت، باحوصلہ اور ہر میدان میں مردوں کے شانہ بشانہ کھڑی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چاہے تعلیم ہو، طب، بیوروکریسی، سیاست یا انتظامی امور، بلوچ خواتین نے ہر شعبے میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا ہے۔سیمینار کے دوران سوال و جواب اور انٹریکٹو سیشن بھی منعقد ہوا، جس میں شرکاء نے بلوچ خواتین کے ابھرتے کردار کو باعثِ فخر قرار دیا۔آئی جی ایف سی بلوچستان (ساوتھ) میجر جنرل بلال سرفراز نے اپنے خطاب میں کہا کہ معاشرتی ترقی ایک منظم ارتقائی عمل ہے جس میں خواتین کا کردار انتہائی اہم ہے۔ بلوچ خواتین اپنی محنت، عزم اور قابلیت کے ذریعے قومی ترقی میں نمایاں کردار ادا کر رہی ہیں۔ انہوں نے خواتین پر زور دیا کہ وہ ترقی کے سفر میں اپنے اخلاقی و ثقافتی اقدار کو برقرار رکھتے ہوئے، مشکلات کے سامنے ہمت نہ ہاریں اور دستیاب مواقع سے بھرپور فائدہ اٹھائیں۔سیمینار کے اختتام پر شرکاءنے اس عزم کا اظہار کیا کہ بلوچ خواتین کو تعلیم، روزگار اور قیادت کے مساوی مواقع فراہم کرنے کے عمل کو مزید فروغ دیا جائے گا تاکہ وہ صوبے کی ترقی اور استحکام میں موثر کردار ادا کر سکیں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر8227/2025
گوادر29اکتوبر۔ رکن صوبائی اسمبلی مولانا ہدایت الرحمان بلوچ کی موجودگی میں ڈپٹی کمشنر گوادر حمود الرحمٰن کی زیر صدارت تمام لائن ڈیپارٹمنٹس کے افسران اور لوکل باڈیز کے منتخب نمائندوں کا ایک اہم اجلاس منعقد ہوا۔اجلاس میں اسسٹنٹ کمشنر سعد کلیم ظفر، ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر یاسر طاہر، پی پی ایچ آئی کے ڈی ایس ایم ڈاکٹر مرشد دشتی، اسسٹنٹ ڈائریکٹر لوکل گورنمنٹ دوست محمد بلوچ، ایکسین کیسکو حسین بخش پیچو، انجینئر پبلک ہیلتھ ساجد سخی، پرنسپل گورنمنٹ ڈگری کالج نصیر احمد بلوچ، ایکسین بی اینڈ آر مقصود بلوچ، ڈپٹی ڈائریکٹر لائیو اسٹاک ڈاکٹر صابر بلوچ، سوشل ویلفیئر، ایگریکلچر، ماحولیات سمیت تمام محکموں کے سربراہان اور نمائندگان نے شرکت کی۔اجلاس کے دوران رکن صوبائی اسمبلی مولانا ہدایت الرحمان بلوچ نے اپنے تمام لوکل باڈیز نمائندوں کو مختلف سرکاری محکموں کے کاموں کی نگرانی اور رابطے کی ذمہ داریاں سونپیں تاکہ ضلعی سطح پر عوامی مسائل کے حل میں تیزی لائی جا سکے۔ڈپٹی کمشنر حمود الرحمٰن نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عوامی نمائندوں اور سرکاری افسران کے درمیان مضبوط رابطہ نظام جمہوری عمل کو مضبوط بناتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ کا دفتر عوام کے لیے ہر وقت کھلا ہے، اور ہمارا مقصد صرف عوام کی خدمت اور ان کے مسائل کا حل ہے۔انہوں نے ہدایت کی کہ اگر کسی مسئلے کے حل کے لیے متعلقہ افسر سے بات کے باوجود پیش رفت نہ ہو تو عوامی نمائندے ٹھوس شواہد کے ساتھ ضلعی انتظامیہ سے رجوع کریں۔ ڈپٹی کمشنر نے مزید کہا کہ سرکاری افسران کے احترام اور ان کی عزت نفس کا خیال رکھنا ہر شہری کی ذمہ داری ہے، جبکہ معلومات تک رسائی ہر شہری کا بنیادی حق ہے۔چیرمین پیشکان نے اجلاس میں اس بات کی نشاندہی کی کہ بعض یونین کونسلوں کے سیکریٹری غیر حاضر رہتے ہیں۔ اس پر ڈپٹی کمشنر نے احکامات جاری کرتے ہوئے کہا کہ تمام افسران اپنی متعلقہ یونین کونسلز میں باقاعدگی سے حاضری یقینی بنائیں۔ڈپٹی کمشنر نے مزید کہا کہ عوامی نمائندے اداروں اور عوام کے درمیان پل کا کردار ادا کریں اور باہمی کوآرڈینیشن کو فروغ دیں تاکہ عوامی خدمات موثر انداز میں فراہم کی جا سکیں۔اس موقع پر رکن صوبائی اسمبلی مولانا ہدایت الرحمان بلوچ نے کہا کہ موثر رابطہ کاری ہی عوامی مسائل کے فوری حل کی کنجی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا اولین مقصد شہریوں کو ریلیف فراہم کرنا اور ان کے مسائل کو ان کی دہلیز پر حل کرنا ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر8228/2025
کوئٹہ 29اکتوبر۔ محکمہ خزانہ بلوچستان،منظور شدہ شراکتی پنشن اسکیم 2025 کے تحت پاکستان کے سولہ بڑے پرائیویٹ سیکٹر پنشن فنڈ مینجرز سے سرکاری ملازموں کی پنشن اسکیم مینجمنٹ کا معاہدہ کرنے جا رہا ہے۔ اس سلسلے میں میوچول فنڈ ایسوسی ایشن آف پاکستان کے تعاون سے تمام پنشن فنڈ مینجرز کے ساتھ مفاہمتی یادداشت پر کل بمورخہ 30 اکتوبر دستخط کر دئیے جائینگے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر8229/2025
گوادر، 29 اکتوبر ۔گوادر کو عالمی معیار کے جدید، مربوط اور پائیدار شہر کے طور پر استوار کرنے کے عزم کے تحت آج ڈائریکٹر جنرل گوادر ڈیولپمنٹ اتھارٹی معین الرحمٰن خان کی زیرِ صدارت ایک اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں ڈائریکٹر ٹاون پلاننگ شاہد علی نے گوادر اسمارٹ پورٹ سٹی ماسٹر پلان کی آبادی کی بنیاد پر تیار کردہ تفصیلی لینڈ یوز اور مائیکرو پلاننگ سے متعلق جامع بریفنگ دی۔ڈائریکٹر ٹاو¿ن پلاننگ نے بتایا کہ یہ ایک پاپولیشن بیسڈ ماسٹر پلان ہے، جس کے تحت شہر کو 14 ٹاون سیکٹرز میں تقسیم کیا گیا ہے۔ ہر ٹاون میں نائیبروڈ کمیونٹیز قائم کی جائیں گی جن کے لیے مخصوص آبادی، انفراسٹرکچر وسائل اور سہولیات پہلے سے متعین ہیں۔ پلان کے مطابق ہر اسکوائر پر تقریباً 6 ہزار افراد کی گنجائش رکھی گئی ہے، جب کہ بجلی، گیس، پانی، سڑکوں، سیوریج اور دیگر یوٹیلیٹیز کی فراہمی کو متوازن انداز میں یقینی بنانے کے لیے مربوط حکمت عملی اختیار کی گئی ہے۔ پلان میں مائیکرو پلاننگ کی گائیڈ لائنز شامل ہیں تاکہ ماسٹر پلان کو عملی سطح پر نافذ کیا جا سکے۔انہوں نے مزید بتایا کہ مائیکرو پلاننگ کے نفاذ کے لیے مختلف آپشنز زیر غور ہیں جسمیں سرکاری زمین کے حصول کے ذریعے ترقیاتی کام، نجی شعبے یا کمپنیوں کے اشتراک سے، پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ ماڈل کے تحت ، مقامی لینڈ اونرز کے ساتھ باہمی تعاون کے ذریعے ترقیاتی عمل کی تکمیل زیر غور ہیں ۔ ڈائریکٹر جنرل جی ڈی اے معین الرحمٰن خان نے کہا کہ مائیکرو پلاننگ کے نفاذ میں نجی شعبے کی شراکت داری کی بھرپور حوصلہ افزائی کی جائے گی۔ جی ڈی اے سرمایہ کاروں کے لیے سازگار ماحول، اعتماد کی فضا اور شفاف طریقہ کار فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ گوادر میں رئیل اسٹیٹ، سیاحت، تجارت اور صنعتی ترقی کے وسیع مواقع موجود ہیں، اور ادارہ تمام اسٹیک ہولڈرز کو ساتھ لے کر ترقی کے اس سفر کو آگے بڑھانا چاہتا ہے۔انہوں نے کہا کہ گوادر اسمارٹ پورٹ سٹی ماسٹر پلان” کے تحت شہر کی متوقع آبادی 2050 تک تقریباً 20 لاکھ افراد تک پہنچنے کا تخمینہ ہے۔ پلان میں ٹرانسپورٹ، انڈسٹری، رہائش، ماحولیات، ٹیکنالوجی اور گرینری کے تمام پہلووں کو شامل کیا گیا ہے تاکہ گوادر کو خطے کا پہلا مکمل “سمارٹ پورٹ سٹی” بنایا جا سکے۔ اجلاس میں کنٹرولر بلڈنگز نظر محمد اور ڈپٹی ڈائریکٹر ٹاون پلاننگ عبدالرزاق نے بھی شرکت کی۔جی ڈی اے ترجمان کے مطابق، ادارہ اس منصوبے کے عملی نفاذ کے لیے مختلف اسٹیک ہولڈرز، سرمایہ کاروں اور مقامی آبادی کو شامل کرتے ہوئے شفاف اور پائیدار ترقی کو یقینی بنائے گا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر8230/2025
گوادر:29اکتوبر۔ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر (خواتین) زراتون بی بی نے ایل سی بیگم النساء کے ہمراہ ضلع کے تین مختلف اسکولوں کا دورہ کیا، جن میں گورنمنٹ گرلز ہائی اسکول پاک چائنا، گورنمنٹ گرلز مڈل اسکول اور ایک دیگر تعلیمی ادارہ شامل تھا۔دورے کے دوران ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر نے اسکولوں کے تعلیمی ماحول، صفائی ستھرائی، تدریسی معیار اور اساتذہ و طلبات کی کارکردگی کا تفصیلی جائزہ لیا۔گورنمنٹ گرلز ہائی اسکول پاک چائنا کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ اسکول اپنی بہترین تعلیمی کارکردگی، جدید سہولیات، قابل اساتذہ اور پرجوش طالبات کی بدولت ضلع کے نمایاں تعلیمی اداروں میں شمار ہوتا ہے۔ تاہم انہوں نے ہدایت کی کہ اسکول میں تدریسی مواد کی بہتر ترتیب اور صفائی ستھرائی پر مزید توجہ دی جائے تاکہ تعلیمی ماحول مزید بہتر بنایا جا سکے۔گورنمنٹ گرلز مڈل اسکول کے حوالے سے ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر نے انتظامیہ کو ہدایت کی کہ طلبات کی نظم و ضبط پر خصوصی توجہ دی جائے اور اسکول کے میدان کی دیکھ بھال کے ساتھ ساتھ درختوں اور پودوں کی افزائش کے ذریعے ماحول کو سرسبز بنایا جائے۔انہوں نے کہا کہ تعلیمی ادارے بچوں کی تربیت کا مرکز ہوتے ہیں، اس لیے اسکولوں میں نظم و ضبط، صفائی، اور تعلیمی سرگرمیوں میں بہتری کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں تاکہ طالبات ایک بہتر اور صحت مند ماحول میں اپنی تعلیمی سرگرمیاں جاری رکھ سکیں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر8231/2025
نصیرآباد29اکتوبر۔۔ڈیرہ مراد جمالی میں پولیس کی گشت کرنے والی گاڑی پر ہینڈ گرنیڈ حملہ، متعدد افراد زخمی، زخمیوں میں پولیس اہلکاروں کے ساتھ راہگیر، بچے اور خواتین بھی شامل۔ واقعہ شاہ پٹرول پمپ کے قریب پیش آیا جہاں نامعلوم افراد نے پولیس موبائل کو نشانہ بنایا۔ دھماکے کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو ٹیمیں اور قانون نافذ کرنے والے ادارے فوری طور پر جائے وقوعہ پر پہنچ گئے اور زخمیوں کو ابتدائی طبی امداد دینے کے بعد ٹراما سینٹر سول ہسپتال ڈیرہ مراد جمالی منتقل کر دیا گیا۔ ڈپٹی کمشنر نصیرآباد منیر احمد خان کاکڑ نے واقعے کی اطلاع ملتے ہی سول ہسپتال پہنچ کر زخمیوں کی عیادت کی اور وہاں موجود ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر عبدالمنان لاکٹی اور ایم ایس سول ہسپتال ڈاکٹر حبیب پندرانی سے مریضوں کو دی جانے والی طبی سہولیات کے بارے میں تفصیلی معلومات حاصل کیں۔ انہوں نے متعلقہ طبی عملے کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ زخمیوں کو ہر ممکن طبی سہولیات کی فراہمی میں کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔ ڈپٹی کمشنر منیر احمد خان کاکڑ نے کہا کہ ان بزدلانہ کارروائیاں ہمارے حوصلے پست نہیں کر سکتیں، انہوں نے ہدایت دیں کہ شہر کے داخلی و خارجی راستوں پر سیکیورٹی کو مزید سخت کیا جائے حملے میں ملوث عناصر کسی بھی رعایت کے مستحق نہیں ان کے خلاف سخت قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے گی پولیس تفتیش کے دائرہ کار کو وسیع کر کے ملوث عناصر کو کیفر کردار تک پہنچائے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
پریس ریلیز
کوئٹہ 29اکتوبر۔ بلوچستان اسمبلی کی پبلک اکاونٹس کمیٹی (PAC) کا اجلاس چیئرمین اصغر علی ترین کی زیر صدارت منعقد ہوا، جس میں کوئٹہ سیف سٹی پراجیکٹ، انسپکٹر جنرل جیل خانہ جات اور محکمہ اطلاعات سے متعلق آڈٹ پیراز پر غور کیا گیا۔اجلاس میں کمیٹی کے اراکین ولی محمد نورزئی، غلام دستگیر بادینی، محمد خان لہڑی, صفیہ بی بی, محمد ایاز مندوخیل سیکرٹری سائس اینڈ ٹیکنا لوجی ، عمران خان سیکرٹری انفارمیشن، ڈی جی آڈٹ بلوچستان شجاع علی، ڈی آئی جی جیل خانہ جات ضیاءترین، ایڈیشنل سیکرٹیری پی اے سی سراج لہڑی، ایڈیشنل سیکرٹری محکمہ قانون سعید اقبال، ڈی جی پی آر بلوچستان محمد نور کھیتران ، چیف اکاﺅنٹس آفیسر پی اے سی سید محمد ادریس اور دیگر سرکاری آفیسرز نے شرکت کی۔کوئٹہ سیف سٹی پراجیکٹ سے متعلق آڈٹ پیرازاجلاس کے پہلے مرحلے میں کوئٹہ سیف سٹی پراجیکٹ سے متعلق آڈٹ پیراز پر تفصیلی غور کیا گیا، جس میں 2.280 بلین روپے کے غیر قانونی ٹھیکے کے اجرا پر سخت تشویش کا اظہار کیا گیا۔پراجیکٹ ایس سی او (Special Communication Organization) کو دیا گیا، جبکہ این آر ٹی سی (NRTC) نے تکنیکی و مالی بنیادوں پر زیادہ نمبر حاصل کیے تھے (85.8 بمقابلہ 76.8)۔ کمیٹی نے اس عمل کو بلوچستان پبلک پروکیورمنٹ رولز (BPPRs) 2014 کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا۔ڈرائنگ رومز کے ٹھیکہ داری نظام کو ختم کر نا ہوگا۔ پروجیکٹ کی رقم میں بار بار اضافہ کیا گیا ،کا بینہ سے منظوری کی بجائے بیورو کریسی نے صرف وزیر اعلیی سے منظوری لی جو کہ غلط ہے رولز اس کی اجازت نہیں دیتی۔ قواٰئد کو ردی کو ٹوکری مین ڈال دی گئی۔ پی اے سی۔ رولز کی خلاف ورزی کی کسی کو اجازت نہیں دی جائے گی۔ سخت سے سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی پی اے سی بلوچستان۔چیئرمین PAC اصغر علی ترین نے کہا کہ 800 کیمروں میں سے 600 غیر فعال ہیں، جس کے باعث شہر میں جرائم کی روک تھام ممکن نہیں ہو سکی۔ انہوں نے کہا کہ 9 نو ارب روپے کے اخراجات کے باوجود اگر عوام کو تحفظ نہیں مل سکا تو اس کا مطلب ہے کہ منصوبے میں غیر مو¿ثر منصوبہ بندی اور مالی بدانتظامی ہوئی ہے۔اور صرف ٹھیکہ داروں کو مالی فوائد دی گئی ہے۔جب کوئٹہ کے شہری مصور نامی معصوم بچے کے اغوا کا واقعہ پیش آیا تو سیف سٹی کے زیادہ تر کیمرے غیر فعال تھے۔ اس صورتحال سے واضح ہوتا ہے کہ خطیر بجٹ کے باوجود منصوبہ اپنے مقاصد حاصل کرنے میں ناکام رہا ہے۔اصغر ترین۔ 1.7ارب کے پرجیکٹ کو 4 مرتبہ رولز کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بڑھائیی گئی یہ بات حیرانکن ہے۔ حاجی محمد خان لہڑی ممبر پی اے سی۔ سیف سٹی حکام اورمحکمہ کی جواب میں سے واضح ہے کہ محکمہ نے خود دونوں فرمز کے ساتھ بیٹھ کر ان کی اپنی مرضی سے ریٹ طے کیے۔ حاجی ولی محمد نورزئی۔ ڈیڑھ ارب کا پروچیکٹ جو کہ 2019 میں شروع ہوا اور 9 ارب روپے میں پہنچ گیا۔ یہ ادارے کی نااہلی ہے۔ حکام صرف ٹائم پاس کرتے ہپیں فرائض میں کوئی دلچسپی نہیں لیتے ہیں۔ غلام دستگیر باینی۔ غریب صوبہ کی اتنی بڑی رقم خرچ ہوئی محکمہ کی جواب غیر تسلی بخش ہے کوئی حساب کتاب کرنے والا نہیں۔ صفیہ بی بی ممبر پی اے سی۔کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ PAC خود منصوبے کا معائنہ کریں گے۔ پی اے سی نے چیف سیکرٹری بلوچستان کو ایک ماہ کے اندر انکوائری کرنے کا حکم دیا۔ انکوائری بروقت اور تسلی بخش نہ ہوئی تو کیس کو مزید تفتیش کے لئے نیب کی حوالہ کی جائیگی۔مزید برآں، کمیٹی نے 230.335 ملین روپے کی غیر قانونی ایڈوانس ادائیگی پر سخت نوٹس لیتے ہوئے 15 دن کے اندر مکمل ریکوری یقینی بنانے کی ہدایت دی۔محکمہ جیل خانہ جات سے متعلق آڈٹ پیرااجلاس میں حکومت کے واجب الادا ٹیکسوں کی کم یا غیر کٹوتی کے باعث 11.327 ملین روپے کے نقصانات سے متعلق آڈٹ پیرا پر بھی غور کیا گیا۔ کمیٹی نے اس امر پر افسوس کا اظہار کیا کہ آڈٹ پیراز کو ڈپارٹمنٹل اکاونٹس کمیٹی (DAC) میں پیش کیے بغیر براہ راست PAC کو ارسال کیا گیا، جو مقررہ ضوابط کے خلاف ہے۔ ڈپارٹمنٹس ڈی اے سی لازمی کریں۔کمیٹی نے متعلقہ محکمہ اور ڈی جی آڈٹ کو ہدایت دی کہ فوری طور پر اس معاملے کو ایک ہفتے میں سلجھائیں اور رپورٹ پی اے سی کو پیش کریں۔اجلاس کے دوران انسپکٹر جنرل جیل خانہ جات نے بتایا کہ محکمے کو مرمت، دیکھ بھال اور بحالی کے لیے ناکافی فنڈز دیے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر کوئی ٹیوب ویل خراب ہو جائے تو اس کی مرمت بھی مشکل سے ہو جاتی ہے۔چیئرمین PAC نے ہدایت دی کہ جیلوں میں بنیادی سہولیات کی بہتری، صاف پانی، ادویات، بحالی اور حفظانِ صحت کے انتظامات فوری طور ہر کریں۔ پی اے سی ان سہو لیات اور فنڈز کے لیے حکومت کو سفارش کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ جیل ملازمین کی تنخواہیں اور الاونسز دیگر محکموں کے برابر کیے جائیں۔کمیٹی اراکین نے اس بات پر بھی زور دیا کہ صوبے میں جیل ٹریننگ سینٹر قائم کیا جائے اور جیل ملازمین کو فورس کا درجہ دیا جائے۔محکمہ اطلاعات سے متعلق آڈٹ پیرازاجلاس کے تیسرے مرحلے میں ڈائریکٹر جنرل پبلک ریلیشنز (DGPR) سے متعلق آڈٹ پیراز پر غور کیا گیا۔آڈٹ رپورٹ کے مطابق محکمے نے 2018 تا 2021 کے دوران اشتہارات پر 424.754 ملین روپے خرچ کیے مگر اس دوران BSTS ٹیکس کی 56.518 ملین روپے کی کٹوتی نہیں کی گئی۔چیئرمین پی اے سی نے کہا کہ ایک مالی طور پر کمزور صوبے میں اشتہارات پر اتنی بڑی رقم خرچ کرنا افسوسناک ہے۔ کمیٹی نے محکمہ اطلاعات کو ہدایت دی کہ تمام اخراجات کا ازسرنو جائزہ لے کر ٹیکس کی ریکوری یقینی بنائے اور رپورٹ PAC کو ارسال کرے۔اسی طرح، 23.29 ملین روپے کی غیر مجاز بینک کھاتوں میں رکھی گئی رقم کے حوالے سے بھی کمیٹی نے سخت نوٹس لیتے ہوئے حکم دیا کہ 15 دن کے اندر خصوصی اجلاس بلا کر معاملے کو نمٹایا جائے۔اور پی اے سی کو رپورٹ پیش کیا جائے۔چیئرمین کے اختتامی ریمارکس چیئرمین اصغر علی ترین اور ممبران مجلس نے کہا کہ پبلک اکاونٹس کمیٹی صوبے میں شفافیت، مالی نظم و ضبط اور احتساب کے فروغ کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ بے ضابطگیوں، کمزور مالیاتی کنٹرول اور ناقص گورننس کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔ تمام محکموں کو ہدایت کی گئی کہ وہ کمیٹی کی سفارشات پر مقررہ مدت میں عملدرآمد کو یقینی بنائیں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿

خبرنامہ نمبر8232/2025
کوئٹہ، 29 اکتوبر ۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کرم کے علاقے ڈوگر میں سیکیورٹی فورسز کی جانب سے بھارتی سرپرستی یافتہ خوارج کے خلاف کامیاب انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن پر سیکیورٹی فورسز کو زبردست خراجِ تحسین پیش کیا ہے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ وطنِ عزیز کے بہادر سپوتوں نے جس دلیری اور قربانی کے جذبے سے دہشت گردوں کا مقابلہ کیا، وہ پاکستان کی مسلح افواج کی پیشہ ورانہ مہارت اور عزمِ ایمان کی روشن مثال ہے۔ انہوں نے کیپٹن نعمان سلیم اور ان کے پانچ ہمراہی جوانوں کی شہادت پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ شہداء کا خون رائیگاں نہیں جائے گا انہوں نے کہا کہ بھارتی سرپرستی یافتہ دہشت گرد عناصر پاکستان کے امن اور استحکام کے دشمن ہیں، مگر قوم اپنی بہادر افواج کے ساتھ کھڑی ہے۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بلوچستان کے عوام اور حکومت مکمل طور پر پاک فوج، ایف سی، اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ ہیں وزیر اعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ “عزمِ استحکام” کے تحت جاری انسدادِ دہشت گردی مہم دشمن کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملانے تک جاری رہے گی۔ انہوں نے شہدائ کے خاندانوں سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ قوم ان کی قربانیوں پر فخر کرتی ہے، اور ان کے اہلِ خانہ کو کبھی تنہا نہیں چھوڑا جائے گا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر8233/2025
دکی (خبرنامہ 29 اکتوبر ۔پولیس کی بڑی کامیابی گاڑیاں چوری کرنے والے بین الصوبائی گینگ کا سرغنہ گرفتار، 8 چوری شدہ گاڑیاں برآمد ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس لورالائی رینج جنید احمد شیخ کے احکامات اور ایس پی دکی سید زاہد حسین شاہ کی ہدایت پر، ایس ڈی پی او دکی محمد آصف خجک اور ایس ایچ او سٹی دکی انسپکٹر فرمان علی کھوسہ کی نگرانی میں پولیس ٹیم نے کامیاب کارروائی کرتے ہوئے بلوچستان میں گاڑیاں چوری کرنے والے بین الصوبائی گینگ کے سرغنہ محمد یوسف عرف شینو کاکا ولد فتح محمد ترین ساکن دکی کو گرفتار کر لیا۔پولیس کے مطابق ملزم مختلف سنگین مقدمات میں اشتہاری و مفرور تھا، جن میں:مقدمہ نمبر 42/2018 بجرم 381A-34،مقدمہ نمبر 147/2024 بجرم 365A-342-511-34،مقدمہ نمبر 46/2016 بجرم 412 شامل ہیں۔کارروائی کے دوران ملزم کے قبضے سے 8 چوری شدہ گاڑیاں برآمد کر لی گئیں۔ دکی پولیس کے مطابق مزید تفتیش جاری ہے اور توقع ظاہر کی جا رہی ہے کہ گینگ کے دیگر اراکین اور مزید چوری شدہ گاڑیوں کی برآمدگی کے حوالے سے اہم انکشافات سامنے آ رہے ہیں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر8234/2025
قلات 29اکتوبر۔ڈپٹی کمشنر کمپلیکس کے نئے عمارت کا سنگ بنیاد رکھنے کی پروقارتقریب منعقد ہوء ڈپٹی کمشنر کیپٹن ریٹائرڈ جمیل بلوچ نے فیتہ کاٹ کر تعمیراتی کام کا افتتاح کردیا۔افتتاح کے موقع پر اسسٹنٹ کمشنر آفتاب ایکسین بلڈنگ نیاز احمدبنگلزئی ایس ڈی او نوید موسیانی انجینیئر میر عبداللہ قمبرانی انجینیئر عبدالسلیم اور دیگر موجود۔ایکسین بی اینڈ آر بلڈنگ نیاز بگلزئی نے ڈپٹی کمشنر کو ڈی سی آفس کے عمارت کا نقشہ اور کام سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی۔ڈپٹی کمشنر جمیل بلوچ نے کہا کہ ڈی سی آفس کے عمارت کا کام جلداز جلد پایہ تکمیل تک پہنچایاجائے تاکہ سائلیں کو ایک چھت کے نیچے دفتری امور کے حوالے سے سہولیات میسر ہوں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿

خبرنامہ نمبر8235/2025
کوئٹہ 29 اکتوبر: آج کوئٹہ انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر انٹرنیشنل فلائٹس کے ایک نئے دور کا آغاز ہوا ہے جس کے نتیجے میں زاہدان اور کوئٹہ انٹرنیشنل فلائٹ کے ذریعے منسلک ہو چکے ہیں. اب ہمارے لیے ایران سے آگے ترکی اور سینٹرل ایشیا تک مزید وسعت دی جا سکتی ہے. پاکستان اور ایران خطے کے دو طاقتور اور مضبوط مسلم ممالک ہیں ایک نے بھارت جبکہ دوسرے نے اسرائیل کو عبرتناک شکست دی. ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج بدھ کی رات کوئٹہ انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر زاہدان ٹو کوئٹہ افتتاحی فلائٹ کی منعقدہ تقریب کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا. اس موقع ایرانی قونصل جنرل محمد کریمی تودشکی، صوبائی وزیر صحت بخت محمد کاکڑ ، پارلیمانی سیکرٹری حاجی برکت رند ، رابعہ خواجہ خیل اور کوئٹہ چیمبر آف کامرس کے نمائندے بھی موجود تھے. شرکاء سے خطاب میں گورنر بلوچستان نے کہا کہ آپ جانتے ہیں کہ کچھ عرصہ قبل میں نے کوئٹہ انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے سعودی عرب خصوصی عمرہ فلائٹ کا افتتاح کیا جبکہ آج زاہدان ٹو کوئٹہ ایران ائیر فلائٹ سے متعلق تقریب میں بطور مہمان خصوصی خطاب کر رہا ہوں. انٹرنیشنل فلائٹ کا سلسلہ شروع ہونے سے پورے خطے میں رابطوں کو فروغ ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ میری خواہش اور کوشش ہے کہ کوئٹہ کے بین الاقوامی پروازوں کے نیٹ ورک کو خطے کے دیگر ممالک تک بھی مزید وسعت دی جائے، اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ بلوچستان کے عوام آسان اور قابل رسائی ہوائی سفری سہولیات سے لطف اندوز ہوں تاکہ ہم کوئٹہ کو ایک اہم مرکز بناکر پورے خطے میں ہم تجارت سیاحت اور اقتصادی ترقی کو فروغ دے سکیں۔ زاہدان ٹو کوئٹہ خصوصی فلائٹ چلانے کا آغاز ایک انتہائی لائق تحسین اقدام ہے. اس احسن اقدام سے قبل ہمارے مسافروں اور زائرین کو ایران اور عراق جانے کیلئے زمینی راستے استعمال کرنے پر مجبور تھے. آج کے بعد اس سے چھٹکارا حاصل ہوجائیگا. اس دیرینہ عوامی مسئلے کو حل کرنے کے بعد پاکستان بالخصوص بلوچستان کے تمام شہریوں کو ہوائی سفر کی سہولیات اور مواقع میسر ہو چکے ہیں. واضح رہے کہ ان خصوصی ہفتہ وار فلائٹس کے ذریعے محض زائرین نہیں بلکہ ایران میں رہنے والے تمام پاکستانیوں کو بھی ہوائی یہ سفری کی سہولت میسر آئیگی. آخر میں مہمانانِ گرامی کے اعزاز میں عشائیہ دیا گیا.
۔۔۔

خبرنامہ نمبر8236/2025
قلعہ سیف اللہ 29اکتوبر۔رکن صوبائی اسمبلی مولوی نوراللہ نے لیبر ٹیچنگ اسپتال مسلم باغ کے جاری ترقیاتی کاموں کا معائنہ کیا۔ اس موقع پر ایم پی اے نے ترقیاتی کاموں کی سست رفتاری اور معیار پر شدید ناراضگی اور برہمی کا اظہار کیا۔انہوں نے موقع پر موجود عملے سے تفصیلی معلومات حاصل کیں اور تاخیر کی وجوہات جاننے کی کوشش کی۔ مولوی نوراللہ نے ایکسیئن (XEN) اور ٹھیکیدار کو فوری طور پر فون کے ذریعے طلب کیا اور ہدایت کی کہ کام کی رفتار تیز کی جائے اور تعمیراتی معیار پر کوئی سمجھوتہ نہ کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ عوامی مفاد کے منصوبوں میں تاخیر ناقابلِ برداشت ہے اور متعلقہ محکموں کو اپنی ذمہ داریاں ایمانداری سے پوری کرنی چاہئیں۔ایم پی اے مولوی نوراللہ نے اس عزم کا اظہار کیا کہ علاقے میں جاری تمام ترقیاتی منصوبوں کی باقاعدہ نگرانی کی جائے گی تاکہ عوام کو بہتر سہولیات فراہم کی جا سکیں۔
۔۔۔