News

7th-October-2025

خبرنامہ نمبر7434/2025
کوئٹہ، 7 اکتوبر۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ بلوچستان کا سب سے بڑا مسئلہ امن و امان یا نام نہاد شورش نہیں بلکہ کرپشن ہے جس نے اس صوبے کے اداروں، معاشرتی ڈھانچے اور نوجوانوں کے اعتماد کو بری طرح متاثر کیا ہے امن و امان کے چیلنج سے نمٹنے کیلئے ہماری سیکیورٹی فورسز بھرپور پیشہ ورانہ استعداد رکھتی ہیں، مرکزی مسئلہ کرپشن کا ہے کرپشن کے خاتمے کے بغیر ترقی، انصاف اور بہتر طرزِ حکمرانی ممکن نہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو انسدادِ کرپشن ڈے کے موقع پر بلوچستان یونیورسٹی آف انفارمیشن ٹیکنالوجی، انجینئرنگ اینڈ مینجمنٹ سائنسز (BUITEMS) میں بین الیونیورسٹیز اسپورٹس فیسٹیول کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب سے صوبائی مشیر برائے کھیل و امور نوجوانان مینا مجید بلوچ، ڈائریکٹر جنرل نیب بلوچستان نعمان اسلم، وائس چانسلر بیوٹمز پروفیسر ڈاکٹر خالد حفیظ نے بھی خطاب کیا وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ بلوچستان میں پہلی بار یوتھ پالیسی متعارف کرائی گئی ہے نوجوان ہمارا مسقتبل ہیں ، آپ نے اس پاکستان کو لیکر آگے لیکر جانا ہے آپ نے وطن عزیز کے خلاف ہونے والی تمام سازشوں کو ناکام بنانا ہے آپ نے ریاست سے دور نہیں ہونا ، نوکری ، مسئلے مسائل اور حکومت سے ناراضگی ہوسکتی ہے اور یہ مسائل پورے پاکستان میں درپیش ہیں لیکن ریاست نے کوئی گناہ نہیں کیا ریاست سے خلیج کسی صورت ٹھیک نہیں، نوجوان نے پاکستان کے خلاف کسی پروپیگنڈہ کا حصہ نہیں بننا اس ملک کے لئے کام کرنا ہے میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے ہم نے پہلے روز اسمبلی فلور پر وعدہ کیا تھا کہ کوئی نوکری نہیں بکے گی ہم نے ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ میں میں بارہ سے سولہ ہزار اساتذہ کی میرٹ پر بھرتی کی اور میرٹ کے اس تسلسل کو ہر شعبہ میں متعارف کروا رہے ہیں انہوں نے کہا کہ وعدہ کرتے ہیں کہ بلوچستان میں کھیلوں کے میدان آباد کریں گے اور نوجوانوں کو صحت مندانہ سرگرمیوں کے بھرپور مواقع فراہم کریں گے انہوں نے کہا کہ بلوچستان سے کرپشن کے تدارک کے لیے نیب کے ساتھ ساتھ چیف منسٹر انسپیکشن ٹیم ، اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ اور محکمہ جاتی جوابدہی کے عمل کو مضبوط بنایا جا رہا ہے تاکہ ہر سطح پر شفافیت اور دیانت داری کو یقینی بنایا جا سکے انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے احتساب کے عمل کو سیاسی یا ذاتی مفاد سے بالاتر رکھا ہے وزیر اعلیٰ نے واضح کیا کہ ہمارے دور میں کبھی بھی وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ سے اینٹی کرپشن کو کسی کو فیور دینے کے لیے فون نہیں گیا احتساب کے اداروں کو مکمل خودمختاری حاصل ہے اور کوئی فرد قانون سے بالاتر نہیں انہوں نے کہا کہ صوبے میں پہلی بار ایسا ہوا ہے کہ چیف منسٹر انسپیکشن ٹیم کے چیئرمین نے ایک انکوائری میں اپنے ہی سگے بھائی کے خلاف رپورٹ مرتب کی یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ احتساب کا عمل کسی رشتہ داری یا دباو کا مرہونِ منت نہیں انہوں نے کہا کہ یہ نیا بلوچستان دیانت داری، شفافیت اور قانون کی بالادستی کی بنیاد پر کھڑا ہو رہا ہے وزیر اعلیٰ نے نوجوانوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ کسی بھی قوم کا حقیقی سرمایہ اور طاقت ہیں اگر نوجوان دیانت داری، سچائی اور خدمت کو اپنا شعار بنالیں تو معاشرے سے کرپشن، ناانصافی اور بدعنوانی خود بخود ختم ہوجاتی ہے انہوں نے کہا کہ ریاست کی اصل طاقت بندوق نہیں بلکہ تعلیم یافتہ، باشعور اور ایماندار نوجوان ہیں نوجوان کسی بھی جھوٹے پروپیگنڈے کا حصہ نہ بنیں بلکہ تحقیق کو فروغ دیں حکومت سے نوجوانوں کی ناراضگی ہوسکتی ہے تاہم ریاست نے کوئی گناہ نہیں کیا انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے وسائل عوام کی امانت ہیں جنہیں صرف عوامی فلاح و بہبود کے لیے استعمال کرنے کے لئے پرعزم ہیں ہر سرکاری افسر، استاد اور طالب علم پر لازم ہے کہ وہ اپنے فرائض میں دیانت داری، سچائی اور شفافیت کو بنیادی اصول بنائے۔ کرپشن صرف مالی بدعنوانی نہیں بلکہ ذمہ داریوں سے غفلت، اوقاتِ کار میں کوتاہی اور عوامی اعتماد کی خلاف ورزی بھی کرپشن کے زمرے میں آتی ہے ۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ریاست سے محبت کا تقاضا یہ ہے کہ ہم قانون کا احترام کریں اپنے فرائض ایمانداری سے انجام دیں، قومی وسائل کی حفاظت کریں اور اپنے قول و فعل میں شفافیت لائیں انہوں نے کہا کہ ریاست سے محبت کا ثبوت صرف نعرے نہیں بلکہ کردار اور عمل سے ظاہر ہوتا ہے انہوں نے کہا کہ حکومت بلوچستان نے ادارہ جاتی شفافیت کے لیے موثر اصلاحات شروع کی ہیں اور بدعنوان عناصر کے خلاف بلا امتیاز کارروائیاں جاری ہیں۔ دیانت دار افسران کی حوصلہ افزائی اور عوامی اعتماد کی بحالی حکومت کی اولین ترجیح ہے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بلوچستان کے عوام باصلاحیت، محب وطن اور جفاکش ہیں ضرورت صرف اس عزم کو منظم سمت دینے کی ہے آج کے نوجوان اگر کرپشن کے خلاف متحد ہو جائیں تو آنے والی نسلوں کو ایک صاف، شفاف اور مضبوط بلوچستان ملے گا انہوں نے اسپورٹس فیسٹیول کے انعقاد کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ کھیل نوجوانوں میں نظم و ضبط، ٹیم ورک اور برداشت پیدا کرتے ہیں جو ایک صحت مند اور کرپشن فری معاشرے کے لیے ناگزیر ہیں وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہم سب کو مل کر کرپشن کے خلاف جدوجہد کرنی ہے یہ صرف ایک ادارے یا حکومت کی نہیں بلکہ پوری قوم کی مشترکہ ذمہ داری ہے نوجوان ہی وہ قوت ہیں جو بلوچستان کو دیانت داری، محنت اور خدمت کے راستے پر لے جا سکتے ہیں انہوں نے بین الیونیورسٹیز اسپورٹس فیسٹیول کے کامیاب انعقاد پر مشیر برائے کھیل و امور نوجوانان مینا مجید بلوچ، سیکرٹری درا بلوچ سمیت تمام ٹیم کو سراہا اور اس عزم کا اظہار کیا کہ ایسی مثبت سرگرمیوں کا تسلسل یوتھ سمٹ سمیت آئندہ بھی جاری و ساری رکھا جائے گا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7435/2025
لورالائی: 7اکتوبر۔ انسدادِ بدعنوانی کے عالمی دن کے موقع پر گورنمنٹ گرلز ہائیر سیکنڈری اسکول کینٹ، لورالائی میں ایک پروقار تقریب کا انعقاد کیا گیا، جس میں لورالائی، دکی اور موسیٰ خیل اضلاع کے سرکاری اسکولوں سے تعلق رکھنے والے طلباء و طالبات نے بھرپور شرکت کی۔تقریب میں اردو اور انگریزی تقاریر کے مقابلے منعقد ہوئے۔ پروگرام کے مہمان خصوصی ڈویژنل ڈائریکٹر تعلیم ڈاکٹر محمد سلیم زرکون تھے، جب کہ دیگر مہمانوں میں ڈی ای او لورالائی محمد مدثر، ڈی او ای فیمیل فوزیہ درانی، ڈی او ای میل بہادر شاہ ناصر، اے ڈی ڈی محمود حمزہ زئی، ڈی ڈی او ای دکی خالدہ سعید، اور دیگر معزز اساتذہ شریک تھے۔طلباءو طالبات نے بدعنوانی جیسے ناسور کے خلاف مو¿ثر اور پرجوش تقاریر کیں۔ ججز کے فیصلے کے مطابق گورنمنٹ گرلز ماڈل ہائی اسکول لورالائی کی سحر گل نے انگریزی تقریر میں اور گورنمنٹ گرلز ہائی اسکول دکی کی علینہ ظفر نے اردو تقریر میں پہلی پوزیشن حاصل کی۔ دونوں طالبات اب کوئٹہ میں ڈویژن کی نمائندگی کریں گی۔اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مہمانوں نے کرپشن کے خلاف شعور اجاگر کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور طلبہ کو ایمانداری، دیانت اور عدل کے اصولوں پر کاربند رہنے کی تلقین کی۔آخر میں شرکاء کے لیے ریفریشمنٹ کا اہتمام بھی کیا گیا، اور اساتذہ نے تقریب کے کامیاب انعقاد پر منتظمین کی کاوشوں کو سراہا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7436/2025
پشین۔07 اکتوبر ۔ ڈپٹی کمشنر منصور احمد قاضی کی خصوصی ہدایت پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر(جنرل) انجینئر نجم کبزئی کی زیر صدارت ضلع پشین میں مفاد عامہ کی خدمات سر انجام دینے والی این،جی،اوز اور فلاحی
اداروں کی کارکردگی حوالے سے اہم اجلاس منعقد ہوا،اجلاس میں ڈپٹی ڈائریکٹر سوشل ویلفیئر دانیال احمد،ضلعی ایجوکیشن آفسر فیض اللہ خان کاکڑ اور تمام این،جی،اوز سمیت دیگر فلاحی اداروں کے نمائندگان نے شرکت کی،اجلاس کے دوران نمائندگان کی جانب سے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کو تنظیمی خدمات,سماجی بہبود،ملازمین کی فہرست سمیت مفاد عامہ کی سرگرمیوں سے متعلق بریفنگ دی گئی،ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر نے اجلاس کے شرکاء سے خطاب کے دوران این،جی،اوز کی گراں قدر خدمات کو سراہتے ہوئے ہر قسم کے محکمانہ تعاون کا یقین دلایا انہوں نے محکمانہ آفیسران کو بھی ہدایات دیں کہ این،جی،اوز کے ساتھ کوآرڈینیشن کو مزید موثر بنایا جائے کیونکہ یہ این،جی،اوز معاشرتی ترقی اور عوامی فلاح و بہبودکے لیے اہم کردار ادا کر رہی ہیں،انہوں نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ این،جی،اوز کے ساتھ قریبی روابط قائم رکھے گی اور ان کے مثبت اقدامات کو ہر ممکن تعاون فراہم کیا جائے گا تاکہ پائیدار ترقی کے اہداف حاصل کیے جا سکیں،انہوں نے کہا کہ این،جی،اوز سیکٹر پر چلنے والے تمام پروجیکٹس کی مکمل تفصیل محکمہ کے پاس ہونی چاہیے تاکہ فلاحی سرگرمیوں کا دائرہ کار مزید علاقوں کی طرف بڑھایا جا سکے۔ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر نجم کبزئی نے کہا ہے کہ حقائق چھپانے والی این جی او کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی،جس میں این،او،سی اور رجسٹریشن کی منسوخی شامل ہیں،جبکہ بھاری جرمانے،جاری منصوبوں کی معطلی یا بندش بھی شامل ہیں،انہوں نے مزید کہا کہ جاری شدہ احکامات پر عملدرآمد کو یقینی بناتے ہوئے بی،سی،آر،اے قواعد کے مطابق دہری ملازمت سختی سے ممنوع ہے،تاہم انہوں نے افغان مہاجرین پر کام کرنے والی تنظیموں کو بھی لوکل کمیونٹی کے لیے خدمات سر انجام دینے کے احکامات جاری کئے جبکہ منعقدہ اجلاس سے غیر حاضری کے بنائ پر متعدد این،جی،اوز کے این،او،سیز معطل کر دیے گئے ہیں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7437/2025
لورالائی 7اکتوبر ۔محکمہ کھیل کے زیر اہتمام اسپورٹس فیسٹیول فٹبال ٹورنامنٹ کا فائنل میچ لورالائی اور موسی خیل کی فٹبال ٹیموں کے درمیاں کھیلا گیا دونوں ٹیموں کے کھلاڑیوں نے شاندار کھیل کا مظاہرہ کیا اور ٹاڑ با توڑ ایک دوسرے کے گولوں پر حملے کیے مگر میچ برابر رہا،جس کے پنلٹی ککس پر فیصلہ جو لورالائی کی ٹیم نے ایک گول سے جیت لیا۔اس شاندار اور سنسنی خیز فائنل مقابلے کو دیکھنے کیلئے فٹبال گرونڈ شائقین سے کچھا کچھ بھرا ہوا تھا اس فائنل میچ کے مہمان خصوصی ڈپٹی کمشنر لورالائی میران بلوچ تھے۔اس موقع پر اسٹنٹ کمشنر ندیم اکرم بلوچ،سابق ڈپٹی ڈائریکٹر سپورٹس سید ظفر اللہ شاہ، ڈپٹی ڈائریکٹر سپورٹس نصیب اللہ کاکڑ،اسسٹنٹ ڈائریکٹر سپورٹس محب اللہ کاکڑ،ڈسٹرکٹ سپورٹس افیسر لورالائی ظہیر احمد سمالانی،ڈسٹرکٹ سپورٹس آفیسر دکی ناصر پائینزئی، ڈسٹرکٹ سپورٹس آفیسر موسی خیل جمال الدین موسی خیل،ڈی ایف اے لورالائی کے ضلعی صدر انعام الحق کاکڑ، سابق ایس ایچ اور جانان اور دیگر بھی موجود تھے۔ ڈپٹی کمشنر لورالائی میران بلوچ نےکہا ہے کہ کھیلوں کو فروغ دینے کی ضرورت و اہمیت سے انکار ممکن نہیں۔ انہوں نے کہ صحت مند معاشرے کو فروغ دینے کیلئے کھیلوں کے میدانوں کو آباد کرنے کی ضرورت ہے۔ ڈپٹی کمشنر لورالائی میران بلوچ نے محکمہ سپورٹس کی جانب سے ڈویژنل سپورٹس فیسٹیول کا انعقاد خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ لورالائی ڈویژن کے نوجوانوں میں صلاحیتوں کی کوئی کمی نہیں نوجوانوں کو مواقع فراہم کرنے کی ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ اسی لئے ہمیشہ نوجوانوں کو سپورٹ کیا ہے انشاء اللہ آئندہ بھی نوجوانوں بالخصوص کھلاڑیوں کو ہر فورم پر سپورٹ کرینگے۔ آج نوجوانوں کی محبت کی وجہ سے اس سپورٹس فیسٹیول کے اختتامی تقریب میں شرکت کی مہمان خصوصی نے تقریب کے اختتام پر کھلاڑیوں کو میڈل ونر اور رنر اپ ٹیموں کو ٹرافیاں اور دیگر انعامات تقسیم کیے۔ میچ کے اختتام پر شاندار آتش بازی کی گئی اور لورالائی کے عوام کی تفریح کیلئے ایک میوزک پروگرام منعقد کیا گیا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7438/2025
دکی 7اکتوبر ۔ ڈپٹی کمشنر دکی محمد نعیم خان کی ہدایت پر گورنمنٹ بوائز ڈگری کالج دکی میں انسدادِ منشیات کے حوالے سے آگاہی سیمینار اور ریلی کا انعقاد کیا گیا۔تقریب میں کالج کے پروفیسرز، طلباء، سول سوسائٹی کے نمائندگان نے بھرپور شرکت کی۔ مقررین نے منشیات کے بڑھتے ہوئے رجحان پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نوجوان نسل کو اس لعنت سے بچانا ہم سب کی اجتماعی ذمہ داری ہے۔مقررین نے طلباءکو پیغام دیا کہ وہ اپنی توجہ تعلیم، کھیلوں اور مثبت سرگرمیوں پر مرکوز رکھیں اور معاشرے سے منشیات کے خاتمے کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔تقریب کے اختتام پر ایک آگاہی ریلی بھی نکالی گئی جو کالج سے شروع ہو کر مختلف راستوں سے ہوتی ہوئی واپس کالج میں اختتام پذیر ہوئی۔ ضلعی انتظامیہ دکی کی جانب سے اس بات کا اعادہ کیا گیا کہ منشیات کے خاتمے کیلئے آگاہی مہم آئندہ بھی جاری رہے گی تاکہ نوجوان نسل کو اس لعنت سے محفوظ رکھا جا سکے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7439/2025
قلات 7اکتوبر۔ ڈپٹی کمشنر کیپٹن ریٹائرڈ جمیل احمدبلوچ کےاحکامات پر اسسٹنٹ کمشنر قلات آفتاب احمدلاسی نے ڈپٹی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر عید محمدملازئی کے ہمراہ گورنمنٹ گرلزہائی سکول پس شہر اور گورنمنٹ بوائز مڈل سکول پس شہر کاسرپرائزوزٹ کیادورے کے دوران اساتزہ اوردیگر اسٹاف کی حاضریاں چیک کیں اور سکولوں میں دستیاب سہولیات اور مسائل کا بغور جائزہ لیاگیااسسٹنٹ کمشنر نے کلاس رومز میں طلباء طالبات سے ملاقات کی اور ان سے سوالات کیئے۔سولات کے درست جوابات دینے والے طلباءوطالبات کو اسسٹنٹ کمشنر نے نقد انعامات دے دیئے اور انکی بھرپور حوصلہ افزائی کی۔اسسٹنٹ کمشنر قلات آفتاب احمدلاسی نے اساتذہ سے گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ ڈپٹی کمشنر قلات کے سربراہی میں قلات کے تمام سکولوں مءں تدریسی سرگرمیوں اوراساتدہ کی کارکردگی کو مانیٹرنگ کیاجارہاہے اساتذہ سکولوں میں اپنی حاضریاں یقینی بنائیں اور طلباءکی تعلیم پر خصوصی توجہ دیں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7440/2025
جعفرآباد7اکتوبر۔ڈپٹی کمشنر جعفرآباد خالد خان کی زیر صدارت ڈسٹرکٹ ایجوکیشن گروپ کا اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں محکمہ تعلیم کے افسران سمیت متعلقہ اداروں کے نمائندوں نے شرکت کی۔ اجلاس میں گزشتہ اجلاس میں کیے گئے فیصلوں اور ان پر عملدرآمد کی پیشرفت کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اس موقع پر آر ٹی ایس ایم کی کارکردگی رپورٹ پیش کی گئی جبکہ فیلڈ اسٹاف کی کارکردگی، ترقی کی نگرانی، غیر حاضری کے معاملات، ٹائم اسکیل سے متعلق امور اور دیگر انتظامی معاملات پر غور کیا گیا۔ اجلاس میں مختلف اسکولوں کی عمارتوں کی حالت کا بھی جائزہ لیا گیا اور غیر فعال اسکولوں کو فعال بنانے کے لیے ممکنہ اقدامات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس کے علاوہ تعلیم کے شعبے میں جاری تعمیراتی اسکیموں کی پیشرفت، یونیسیف کی جانب سے جاری تعلیمی منصوبوں اور ضلع کے کالجز کو درپیش مسائل پر بھی بات چیت ہوئی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر جعفرآباد خالد خان نے کہا کہ تعلیم کسی بھی معاشرے کی ترقی کی بنیاد ہے، اس شعبے میں بہتری کے لیے سنجیدہ اور عملی اقدامات ناگزیر ہیں۔ انہوں نے محکمہ تعلیم کے افسران کو ہدایت کی کہ وہ اپنی کارکردگی میں بہتری لائیں اور تدریسی معیار کو بلند کرنے کے لیے مخلصانہ کوششیں کریں تاکہ ضلع جعفرآباد میں تعلیمی نظام میں مثبت اور دیرپا تبدیلی لائی جا سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ غیر فعال اسکولوں کو فعال بنانا، اساتذہ کی حاضری یقینی بنانا اور تعلیمی اداروں کی عمارتوں کی مرمت و بحالی کو ترجیح دی جائے، کیونکہ تعلیم کے بغیر ترقی ممکن نہیں۔ ڈپٹی کمشنر نے واضح کیا کہ ضلعی انتظامیہ تعلیم کے فروغ کے لیے ہر ممکن تعاون فراہم کرے گی اور غفلت برتنے والے افسران کے خلاف کارروائی سے دریغ نہیں کیا جائے گا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7441/2025
نصیرآباد7اکتوبر ۔ ڈپٹی کمشنر نصیرآباد منیر احمد خان کاکڑ کی زیر صدارت ڈسٹرکٹ کوآرڈینیشن کمیٹی (ڈی سی سی) کا اہم اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں لیفٹیننٹ کرنل رضوان طیب سمیت تمام محکموں کے سربراہان اور افسران نے شرکت کی جبکہ بعض افسران کی اجلاس میں غیر حاضری پر ڈپٹی کمشنر نے برہمی کا اظہار کیا۔ اجلاس میں ضلع نصیرآباد میں امن و امان کی مجموعی صورتحال، قومی شاہراہ پر مزید موثر حفاظتی اقدامات، ڈیرہ مراد جمالی سٹی سمیت ضلع بھر میں موٹر سائیکل چھیننے کی وارداتوں میں اضافے کی روک تھام، قائم کردہ سٹیزن کمیٹیوں اور فوکل پرسنز کے ذریعے مقامی پولیس کے ساتھ عوامی اعتماد اور تعاون کو فروغ دینے کے اقدامات، تدریسی درسگاہوں اور طبی مراکز کے مسائل و ان کے حل، انسداد اسمگلنگ و انسداد تجاوزات آپریشن، مدارس کی رجسٹریشن، تخمینہ لاگت کے ساتھ ترقیاتی اسکیموں کی نشاندہی سمیت متعدد اہم امور زیر غور آئے۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر منیر احمد خان کاکڑ نے کہا کہ عوامی مفاد پر کسی بھی قسم کا سمجھوتہ ہرگز قبول نہیں کیا جائے گا، تمام ترقیاتی منصوبوں کی شفاف اور بروقت تکمیل حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ تمام گورنمنٹ کنٹریکٹرز اپنے منصوبوں پر پرائیویٹ سیکیورٹی گارڈز تعینات کریں تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچا جا سکے۔ ڈپٹی کمشنر نے پولیس حکام کو ہدایت کی کہ ضلع بھر میں امن و امان کی صورتحال کو بہتر بنانے اور قانون کی بالادستی یقینی بنانے کے لیے مزید موثر اقدامات کیے جائیں، جبکہ موٹر سائیکل چھیننے کی وارداتوں کی روک تھام کے لیے جامع حکمت عملی اپنائی جائے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم اور صحت کے شعبوں میں حکومت بلوچستان سنجیدہ اور عملی اقدامات کر رہی ہے، لہٰذا تمام محکموں کے افسران اپنی ذمہ داریاں پوری ایمانداری اور دیانتداری سے انجام دیں تاکہ حکومتی ثمرات حقیقی معنوں میں عوام کی دہلیز تک پہنچ سکیں۔ ڈپٹی کمشنر نے واضح کیا کہ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے تعلیمی اداروں اور طبی مراکز کے سرپرائز وزٹ جاری ہیں، اگر کسی بھی افسر کو غفلت یا لاپروائی کا مرتکب پایا گیا تو اس کے خلاف سخت تادیبی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ تمام دفاترز میں متعلقہ افیسران سی سی ٹی وی کیمرے نصب کروائیں گے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7442/2025
دکی7اکتوبر ۔ ڈپٹی کمشنر دکی محمد نعیم خان نے پولیو مہم (NID) اکتوبر 2025 کی تیاریوں کے سلسلے میں ٹیموں کے تربیتی سیشن کا جائزہ لیا۔اس موقع پر ڈپٹی کمشنر نے پولیو ٹیموں کو مہم کے دوران موثر حکمتِ عملی، درست ریکارڈنگ، اور ہر بچے تک ویکسین کی رسائی یقینی بنانے کی ہدایت کی۔انہوں نے کہا کہ پولیو کا خاتمہ ہم سب کی اجتماعی ذمہ داری ہے، اور اس مہم کی کامیابی کے لیے انتظامیہ، محکمہ صحت، والدین اور علمائے کرام سب کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ڈپٹی کمشنر نے ضلعی انتظامیہ اور محکمہ صحت کے افسران کو ہدایت کی کہ مہم کے دوران کسی بھی کوتاہی کو برداشت نہیں کیا جائے گا، اور تمام ٹیمیں اپنے علاقوں میں سو فیصد ٹارگٹ حاصل کریں۔آخر میں انہوں نے پولیو ورکرز کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ پولیو سے پاک پاکستان ہمارا قومی ہدف ہے، جس کے لیے تمام ادارے مل کر کام کر رہے ہیں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7443/2025
کوئٹہ7اکتوبر۔ علاقائی موسمیاتی مرکز بلوچستان کے مطابق منگل کے روز بلوچستان کے بیشتر اضلاع میں موسم خشک جبکہ راتیں ٹھنڈی رہنے کا امکان ہے۔ نوشکی، کوئٹہ، مستونگ، مسلم باغ، پشین، قلعہ عبداللہ اور خاران میں تیز اور گرد آلود ہوائیں چلنے کا امکان ہے، جبکہ چاغی اور واشک کے علاقوں میں بھی دھول اڑنے کے امکانات ہیں۔محکمہ نے واضح کیا ہے کہ سمندری طوفان شکتی سے بلوچستان کو کسی بڑے خطرے کا سامنا نہیں، تاہم ساحلی پٹی کے قریب سمندری لہریں اب بھی بلند رہیں گی، اس لیے ماہی گیری اور دیگر سرگرمیوں کو احتیاط کے ساتھ ترتیب دینے کی ہدایت کی گئی ہے۔بدھ کے روز ژوب، کوئٹہ اور رخشان ڈویژنز میں موسم خشک اور راتیں ٹھنڈی رہنے کی توقع ہے، جبکہ صوبے کے دیگر علاقوں میں موسم عام طور پر خشک رہے گا۔ محکمہ کے مطابق بلوچستان کے ساحلی علاقوں میں سمندری حالات بتدریج معمول پر آنے لگیں گے۔گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران بارکھان میں ہلکی بارش ریکارڈ ہوئی۔سب سے زیادہ درجہ حرارت تربت میں °36.5 سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿

خبرنامہ نمبر 7444/2025
کوئٹہ، 7 اکتوبر ۔ وزیراعلیٰ بلوچستان کے مشیر برائے محکمہ لیبر اینڈ مین پاور سردار بابا غلام رسول خان عمرانی نے کہا ہے کہ بلوچستان کے عوام کی فلاح و بہبود اور مزدور طبقے کی بہتری حکومت کی ترجیحات میںشامل ہے۔ ہم سب کو مل کر صوبے میں شفافیت، ترقی اور سماجی انصاف کے فروغ کے لیے کردار ادا کرنا ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مظلوم عوامی تحریک پاکستان کے مرکزی چیئرمین حاجی صادق ادوزئی خان سے ملاقات کے دوران کیا۔ ملاقات میں صوبے کی سیاسی صورتحال، عوامی بہبود کے منصوبوں اور مزدور طبقے کے مسائل پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔سردار بابا غلام رسول خان عمرانی نے کہا کہ حکومت مزدوروں کے حقوق کے تحفظ، روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور محنت کش طبقے کو بہتر سہولیات فراہم کرنے کے لیے ٹھوس اقدامات کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شفاف پالیسیوں، ادارہ جاتی اصلاحات اور مشترکہ کاوشوں سے ہی بلوچستان کو ترقی و خوشحالی کی راہ پر گامزن کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوامی مسائل کے حل اور ترقیاتی منصوبوں کی بروقت تکمیل کے لیے تمام سیاسی و سماجی طبقات کا تعاون ناگزیر ہے۔ ہم سب کا مقصد ایک ہی ہونا چاہیے — ایک ایسا بلوچستان جہاں انصاف، ترقی اور امن کی فضا قائم ہو۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7445/2025
چمن 7اکتوبر۔ چمن میں غیر قانونی طور پر مقیم افغان مہاجرین کے خلاف کریک ڈاون جاری، متعدد گرفتار اور ڈی پورٹ چمن میں غیر قانونی طور پر مقیم افغان مہاجرین کے خلاف ضلعی انتظامیہ کی کارروائیاں تیزی سے جاری ہیں۔ آج اسسٹنٹ کمشنر چمن امتیاز علی بلوچ نے رسالدار حاجی جہانگیر خان کاکڑ، دفعدار حاجی صادق، لیویز اور ایف سی فورسز کے ہمراہ چمن کے مختلف علاقوں میں کارروائی کے دوران متعدد غیر قانونی افغان مہاجرین کو حراست میں لے کر، ضروری قانونی تقاضے مکمل کرنے کے بعد انھیں افغانستان واپس ڈی پورٹ کر دیئے گئے اے سی چمن نے اس موقع پر پیغام جاری کرتے ہوئے کہا کہ چمن میں تمام غیر قانونی طور پر مقیم افغان باشندے رضاکارانہ طور پر فوری طور وطن واپس چلے جائیں، بصورت دیگر ان کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ یہ کریک ڈاون روزانہ کی بنیاد پر اس وقت تک جاری رہے گا جب تک غیر قانونی طور پر رہائش پذیر تمام افغان مہاجرین کا مکمل انخلا مکمل نہ ہو۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7446/2025
پشین7 اکتوبر ۔ ڈپٹی کمشنر منصور احمد قاضی کی جانب سے ضلع بھر کے تمام چھوٹے بڑے سرکاری ہسپتالوں کی مانیٹرنگ اور اچانک دوروں کے جاری سلسلے میں مزید اضافہ کر دیا ہے،تفصیلات کے مطابق ڈپٹی کمشنر قاضی منصور نے RHC اور BHU ہسپتال کلی ملکیار کا اچانک دورہ کیا جہاں انہوں نے ایمرجنسی،او،پی،ڈی اور وارڈز میں ڈاکٹروں و عملے کی حاضری چیک کی،انہوں نے فارمیسی میں ادویات کی دستیابی اور دواوں کی فہرست کا تفصیلی معائنہ بھی کیا،جبکہ مریضوں اور لواحقین سے سروس ڈیلیوری اور ادویات کی فراہمی سے متعلق دریافت کیا گیا،ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ حکومت بلوچستان کی ہدایت کے مطابق علاج معالجہ کے معیار کو بہتر بنایا جا رہا ہے،جس پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا،منصور قاضی نے واضح کیا کہ مریضوں کے علاج معالجے میں کوتاہی اور غفلت ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی جبکہ غیر حاضر یا لاپرواہ عملے کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7447/2025
زیارت 7اکتوبر ۔ ڈپٹی کمشنر زیارت محمد ریاض خان داوڑکی زیرصدارت بلاک شناختی کے سلسلے میں افسران کا اجلاس منعقد ہوا اجلاس میں ایف سی ونگ کمانڈر 155لیفٹنٹ کرنل ذیشان صادق،میجر عامر، ڈی ایس پی غوث بخش،نادرا انچارج سعید احمد،پانیزئی اور دیگر افسران نےشرکت کی اجلاس میں سنجاوی اور زیارت کے دوردراز علاقوں سے آئے ہوئےسائلین نے درخواستیں ڈپٹی کمشنر زیار ت محمد ریاض خان داوڑاور کمیٹی کو پیش کیں۔اجلاس میں چار درخواست گزاروں نے اپنی درخواستیں کمیٹی کو پیش کیں کمیٹی نے چاروں درخواستوں کو کلیر قرار دیا.۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7448/2025
زیارت 7اکتوبر ۔ ڈپٹی کمشنر زیارت محمد ریاض خان داوڑکی زیر صدارت امن وامان کو یقینی بنانے کے سلسلے میں ڈسٹرکٹ کوارڈینیشن کمیٹی اور ڈسٹرکٹ امپلیمین ٹیشن کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں ونگ کمانڈر 155لیفٹینٹ کرنل ذیشان صادق،ایف سی میجر عرفان،میجر عامر،ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افسر لطیف اللہ غریب، ڈی ایس پی غوث بخش،سی ٹی ڈی، سپیشل برانچ اور آئی بی کے نمائندوں نے شرکت کی۔ اجلاس میں امن و امان کے حوالے سے سخت فیصلے کئے گئے اجلاس میں فیصلہ کیاگیا کہ امن وامان میں خلل ڈالنے کی کسی کو بھی اجازت نہیں دی جائے کی اور زیارت شہر میں امن وامان کو برقرار رکھنے کے لیے سیکورٹی ادارے الرٹ ہے۔ڈپٹی کمشنر محمد ریاض خان داوڑنے کہاکہ تمام سیکورٹی فورسز آل ٹائم الرٹ اور کمیونیکشن میں رہینگے، زیارت کے داخلی اور خارجی راستوں اور بازار کی کڑی نگرانی کرینگے اور مشکوک افراد پر کڑی نظر رکھینگے، گشت میں اضافہ اور چیکنگ کو مزید سخت کرینگے شرپسند عناصر اور قانون کو ہاتھ میں لینے والوں کو کسی بھی صورت برداشت نہیں کرینگے۔انہوں نے کہا کسی بھی سرکاری ملازم کو حکومت کے خلاف چیزیں شئرکرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی انہوں نےکہا تعلیم پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے، ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افسر نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ کہ اس وقت تمام اسکول فنکشنل ہیں۔ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ زیارت کا امن ریاست کی اولین ترجیح ہے اور جو امن کو خراب کرنے کی ہمت کرےگا اس کے خلاف سخت ترین کاروائی کرینگے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7449/2025
گوادر7اکتوبر۔ اسسٹنٹ کمشنر گوادر سعد کلیم ظفر سے کنٹانی ہور کے کاروباری حضرات اور پک اپ یونین کے نمائندوں نے ملاقات کی، جنہوں نے کنٹانی ہور کی بندش ختم کرنے اور اسے کاروباری مقاصد کے لیے دوبارہ کھولنے کا مطالبہ کیا۔ وفد کی قیادت گوادر کی معروف سیاسی و سماجی شخصیت حفیظ کیازئی نے کی۔وفد نے اسسٹنٹ کمشنر کو بتایا کہ کنٹانی ہور کی بندش سے علاقے کے لوگوں کی روزگار کے مواقع بری طرح متاثر ہوئے ہیں، کیونکہ ان کے پاس آمدنی کے دیگر ذرائع موجود نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ “گوادر کا تقریباً 90 فیصد کاروبار بارڈر ٹریڈ سے منسلک ہے، اس کی بندش سے معاشی مشکلات بڑھ گئی ہیں۔کاروباری نمائندوں نے مزید کہا کہ کنٹانی ہور کی بندش کے باعث علاقے میں بے روزگاری میں اضافہ ہوا ہے، جس کے نتیجے میں امن و امان کی صورتحال بھی متاثر ہوئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ضلعی انتظامیہ ہی اس مسئلے کو حل کر سکتی ہے اور کوئی پائیدار حل نکال سکتی ہے۔اس موقع پر اسسٹنٹ کمشنر سعد کلیم ظفر نے وفد کو یقین دلایا کہ ضلعی انتظامیہ عوام کے تمام مسائل سے بخوبی آگاہ ہے اور ان کے تحفظات کو اعلیٰ سطح پر پہنچا چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ “کنٹانی ہور کے مسئلے میں کئی پیچیدگیاں شامل ہیں، تاہم ضلعی انتظامیہ اس معاملے کو سنجیدگی سے دیکھ رہی ہے اور بہت جلد ایک واضح روڈ میپ دیا جائے گا۔علاوہ ازیں، شہریوں نے چھٹی اور پلیری چیک پوسٹ سے متعلق کچھ اعتراضات بھی اٹھائے اور بتایا کہ سنڈی کے علاقے میں موٹرسائیکلوں کی آمدورفت سے مقامی لوگ پریشان ہیں کیونکہ بعض جرائم پیشہ عناصر اس صورتحال سے فائدہ اٹھاتے ہیں۔اسسٹنٹ کمشنر نے شہریوں کو یقین دلایا کہ ان کے تمام مسائل ڈپٹی کمشنر تک پہنچا دیے جائیں گے اور ضلعی انتظامیہ جلد ان کے حل کے لیے جامع اقدامات کرے گی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿

خبرنامہ نمبر7450/2025
کوئٹہ 7 اکتوبر:۔گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل نے کہا کہ مجموعی طور پر ہمارے وسائل کم لیکن مسائل بہت زیادہ ہیں جسکی سے تمام عوامی مشکلات کو بیک وقت حل کرنا ممکن نہیں ہے۔ اس کے باوجود ہم عوامی مسائل اور تحفظات کو دور کرنے کیلئے شعوری کوششیں رہے ہیں. باڈر ٹریڈز سے لیکر صنعت و تجارت تک اور تعلیمی اداروں سے لیکر نوجوانوں کو روزگار کی فراہمی تک ہم نہ صرف عوام کے درپیش مسائل کو سے سنتے ہیں بلکہ متعلقہ حکام کو بھی وقتاً فوقتاً آگاہ کرتے رہتے ہیں۔ ان خیالات کا انہوں نے ممتاز تاجر صادق خان ادوزئی کی قیادت میں وفد سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا. اس موقع پر گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل نے کہا کہ بلا شک و شبہ چمن اور تفتان صوبہ بلوچستان کی دو اہم سرحدی تجارت کے مراکز ہیں جن سے ہزاروں لوگوں کا روزگار وابستہ ہیں۔ موجودہ حکومت بارڈ ٹریڈ کی ترقی کے ساتھ ساتھ پورے صوبے میں معاشی سرگرمیوں کو فروغ دینے کیلئے پرعزم ہے۔ ہم اس بات کو یقینی بناتے ہیں کہ عوامی شکایات کا فوری طور پر ازالہ کیا جائے۔ سرحدی تجارت کا فروغ صوبے کی سطح پر معاشی ترقی اور خوشحالی کیلئے ایک اہم محرک ہے۔ بعدازاں گورنربلوچستان سے چمن کے مرکزی انجمن تاجران کے صدر حبیب اللہ اچکزئی کی قیادت میں ایک وفد نے علیحدہ ملاقات کی. انہوں نے گورنربلوچستان کو چمن کے تاجروں اور کاروباری حضرات کو درپیش مشکلات سے آگاہ کیا جس کے جواب میں گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل نے کہا کہ یہ حقیقت ہے کہ قومی سطح متعدد بڑے تاجر پیشہ افراد کا تعلق چمن سے ہیں. وہ صوبے میں نئے کارخانے اور انڈسٹریز قائم کر کے نوجوانوں کو روزگار دینے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں. ایک سوال کے جواب میں گورنر مندوخیل نے کہا کہ ہم چمن شہر میں بجلی لوڈشیڈنگ کے خاتمے اور صاف پانی کی فراہمی کو یقینی بنائیں گے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7451/2025
خضدار7 اکتوبر: صوبائی مشیر بلدیات نوابزادہ محمد امیر حمزہ خان زہری کی اعلی حکام سے ملاقات زہری میں کرفیو ختم کرنیکا فیصلہ زہری کے عوام سکیورٹی فورسز سے تعاون کرین وہ عوام کو تحفظ دینے کیلئے وہان موجود ہیں روڈ کو جلد آمد رفت کیلئے کھول دینگے نوابزادہ محمد امیر حمزہ خان زہری صوبائی مشیر بلدیات نوابزادہ بابا محمد امیرحمزہ خان زہری نے تحصیل زہری کے حالات پر اج سکیورٹی حکام سے خصوصی ملاقات کی اور کرفیو کی سے عوام کو درپیش مشکلات سے حکام کو اگاہ کیا جس کے بعد سکیورٹی حکام نے زہری میں کرفیو ختم کرنیکا فیصلہ کیا اور زہری روڈ کلیئر کرنے کے بعد امد رفت کےلئے جلد کھول دینے کی یقین دہانی کیصوبائی مشیر بلدیات نوابزادہ محمد امیر حمزہ خان زہری نے عوام سے اپیل کی کہ وہ سکیورٹی فورسز سے بھر پور تعاون کرین کسی کے ساتھ زیادتی نھی ہوگی اور سکیورٹی فورسز کا مقصد عوام کی تحفظ اور امن امان کو بحال کرنا ہے
انہونے مزید کہاکہ زہری میرا گھرہے میں زہری سے ہوں زہری کے عوام مطمئن رہیں عوام کا کوئی نقصان نھی ہوگی زہری کے عوام کی درد میرے خون میں شامل ہیں اپنے عوام کی مشکلات ختم کرنا انہے امن دینا میرافرض ہے ۔ سکیورٹی فورسز صرف شرپسند عناصر کے خلاف کارروائی کررہے ہیں عوام کی جان و مال کی تحفظ کرنا زہری کو امن دینا سکیورٹی فورسز اور ہم سب کی زمہ داری ہے ۔نوابزادہ امیر حمزہ خان زہری نے کہا سکیورٹی فورسز زہری روڈ کو دھماکہ خیز مواد سے کلیئر کرکہ جلد عوام کی آمد رفت کےلئے کھول دینگے زہری کے عوام افواہوں پر یقین نہ کرین شرپسند عناصر پر کڑی نظر رکہین واضع رہے نوابزادہ امیر حمزہ خان زہری کے ملاقات کے بعد سکیورٹی حکام نے زہری میں جاری کرفیومیں نرمی کی اور عوام میں خوشی کی لہر دوڑ گئی زہری کے عوام نے چیف آف جھالاوان نواب ثناءاللہ خان زہری اور نوابزادہ امیر حمزہ خان زہری سے تشکر کا اظہار کیا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7452/2025
کوئٹہ، 7 اکتوبر۔صوبائی مشیر برائے کھیل و امورِ نوجوانان مینا مجید بلوچ نے کہا ہے کہ نوجوان کسی بھی قوم کی ریڑھ کی ہڈی اور ترقی کی اصل قوت ہیں بلوچستان حکومت نوجوانوں کی فلاح، تعلیم اور مثبت کردار سازی کے لیے سنجیدہ اور موثر اقدامات کر رہی ہے انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کو چاہیے کہ وہ اپنی توانائیاں علم، تحقیق، کھیل اور سماجی خدمت کے میدان میں صرف کریں تاکہ بلوچستان کو ایک مضبوط، پرامن اور باوقار صوبہ بنایا جا سکے یہ بات انہوں نے بلوچستان یونیورسٹی آف انفارمیشن ٹیکنالوجی، انجینئرنگ اینڈ مینجمنٹ سائنسز میں منعقدہ انٹر یونیورسٹیز اینٹی کرپشن ڈے اسپورٹس فیسٹیول 2025 کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی صوبائی مشیر مینا مجید بلوچ نے کہا کہ نوجوان کسی بھی قوم کی تعمیر و ترقی کا محور ہوتے ہیں، اگر وہ دیانت داری، نظم و ضبط اور تحقیق کو اپنا شعار بنالیں تو معاشرے سے کرپشن اور بدعنوانی جیسے جرائم خود بخود ختم ہوجاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے کھیلوں کے فروغ، نوجوانوں کی قیادت اور روزگار کے بہتر مواقع فراہم کرنے کے لیے صوبائی سطح پر موثر پالیسیاں تشکیل دی ہیں، تاکہ نوجوان اپنی صلاحیتوں کو اجاگر کر کے صوبے کی ترقی میں فعال کردار ادا کر سکیں انہوں نے کہا کہ حکومت بلوچستان نوجوانوں کو ریاست مخالف پروپیگنڈے سے بچانے کے لیے شعور و آگاہی مہم پر خصوصی دے رہی ہے۔ نوجوان سمجھ داری اور ہوش مندی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کسی بھی ایسے بیانیے یا عمل کا حصہ نہ بنیں جو ریاست یا قومی مفاد کے خلاف ہو انہوں نے کہا کہ ریاست ہماری شناخت، تحفظ اور مستقبل کی ضمانت ہے۔ اس کے خلاف بولنا یا اس سے بغاوت کا سوچنا دراصل اپنی بنیاد کو نقصان پہنچانے کے مترادف ہے مینا مجید بلوچ نے کہا کہ کھیل نوجوانوں میں برداشت، ٹیم ورک اور نظم و ضبط پیدا کرتے ہیں، یہی اوصاف ایک صحت مند معاشرے اور شفاف نظام کے لیے ناگزیر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کھیلوں کے فروغ کے لیے حکومت بلوچستان کی پالیسی واضح ہے ہر کھلاڑی کو مواقع فراہم کیے جائیں گے اور صوبے کے تمام ڈویژنز میں جدید اسپورٹس کمپلیکسز قائم کیے جا رہے ہیں انہوں نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ اپنی زندگی میں ایمانداری، خدمت اور حب الوطنی کو بنیاد بنائیں۔ یہی وہ راستہ ہے جو انہیں کامیابی اور عزت کی بلندیوں تک لے جائے گا انہوں نے کہا کہ ریاست سے محبت کا مطلب یہ ہے کہ ہم قانون کی پاسداری کریں، اپنے فرائض ایمانداری سے انجام دیں اور قومی وسائل کی حفاظت کو اپنا اخلاقی فرض سمجھیں صوبائی مشیر مینا مجید بلوچ نے بیوٹمز انتظامیہ، نیب بلوچستان اور کھیلوں کے شعبے سے وابستہ تمام ٹیموں کو کامیاب ایونٹ کے انعقاد پر مبارکباد دی اور نوجوانوں سے کہا کہ وہ کرپشن کے خلاف اجتماعی آواز بنیں، کیونکہ کرپشن کے خلاف جنگ دراصل پاکستان کے روشن مستقبل کی جدوجہد ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7453/2025
خضدار7 اکتوبر ۔کمشنر قلات ڈویژن ڈاکٹر طفیل بلوچ سے ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر محمد نسیم لانگو اور ڈی ایس ایم پی پی ایچ ائی خضدار کی ملاقات اکتوبر میں شروع ہونے والی قومی انسداد پولیو مہم کا تفصیلی جائزہ لیا گیا انسداد پولیو قومی مہم کی تیاریوں، سکورٹی، تمام بچوں تک رسائی، ریفیوزل اور ٹریننگ و باہمی رابطہ پر غور کیا گیا۔ایریا کوآرڈینیٹر نے گزشتہ تین مہینوں کا تقابلی جائزہ پیش کیا ، جس میں خصوصی طور پر فیل یوسیز ، کلسٹر نوٹ نہ کرنے ٹریننگ میں شرکت نہ کرنے اور لو پرفارمنس یوسز کی نشاندھی کی گئی۔اور ان کی وجوہات پر روشنی ڈالی گئی ۔ کمشنر قلات ڈویژ ن ڈاکٹر طفیل بلوچ نے اس موقع پر کہا کہ پولیو ایک لاعلاج مرض ہے جو معصوم بچوں کو لگتا ہے جس سے بچاو صرف قطرے پلانے سے ممکن ہے انہوں نےکہاکہ سب سے پہلا مرحلہ ٹرینینگ کا ہے جسے بہتر انداز میں انجام دینے سے کارکردگی میں بہتری آ ئے گی۔ انہوں نےکہاکہ مہم کے دوران ایوننگ میٹنگ ضرور کیا کریں جس میں تمام ایشوز ڈسکس اور حل ہوتے ہیں۔ کمشنر قلات ڈویژن نے ملاقات میں مجموعی طور پر کارکردگی بہتر بنانے اور کام نہ کرنے والے اہلکاروں کے خلاف کاروائی کرنے ہدایت کی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7454/2025
خضدار 7 اکتوبر۔ ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر محمد نسیم لانگو نے پولیو قومی مہم کے حوالے سے یونین کونسل ایریا انچارج اور پولیو ورکرز کی ٹریننگ کے دوران کہا کہ ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر نے اکتوبر میں ہونے والی قومی پولیو مہم کو کامیاب بنانے کے حوالے سے ٹیموں کو سختی سے ہدایات جاری کئیں کہ صبح ٹائم پر ٹیموں کو اپنے اپنے ایریاز میں پہنچ جانا چایئے تاکہ وہ اپنی یونین کونسل کے ایریاز کو کور کر سکیں ٹیموں کو ہدایت دیتے ہوئے ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر نے کہا کہ وال چاکنگ اور فنگر مارکنگ پر خصوصی دینے کی ضرورت ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿

خبرنامہ نمبر7455/2025
کوئٹہ7 اکتوبر ۔ صوبائی وزیرِ صحت بخت کاکڑ اور رکن صوبائی اسمبلی حاجی علی مدد جتک نے آج ایگریکلچر ریسرچ کالونی سریاب میں رورل ہیلتھ سینٹر ولیج ایڈ کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر علاقے کے عمائدین، محکمہ صحت کے افسران اور شہریوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیرِ صحت بخت کاکڑ اور حاجی علی مدد جتک نے کہا کہ رورل ہیلتھ سینٹر کے قیام سے علاقے کے عوام کو صحت کی بہتر اور معیاری سہولیات ان کی دہلیز پر میسر آئیں گی۔ انہوں نے کہا کہ عوام کی خدمت اور صحت کے شعبے میں اصلاحات حکومتِ بلوچستان کی اولین ترجیح ہے۔انہوں نے کہا کہ شیخ زاہد اسپتال میں ٹراما سینٹر کا قیام بھی علاقے کے عوام کے لیے کسی نعمت سے کم نہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان کی قیادت میں صوبائی حکومت صحت، تعلیم اور ترقی کے ہر میدان میں انقلابی اقدامات کر رہی ہے تاکہ عوام کو بنیادی سہولیات میسر آئیں اور بلوچستان ترقی و خوشحالی کی راہ پر گامزن ہو۔علاقے کے عوام نے رورل ہیلتھ سینٹر کے قیام پر صوبائی وزیرِ صحت بخت کاکڑ، حاجی علی مدد جتک اور حکومتِ بلوچستان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اس اقدام سے انہیں بنیادی صحت کی سہولتیں ان کے علاقے میں ہی دستیاب ہوں گی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7456/2025
گوادر: 7 اکتوبر۔آج رکن صوبائی اسمبلی مولانا ہدایت الرحمن کی سربراہی میں پانی سے متعلق ایک اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں، چیئرمین گوادر پورٹ اتھارٹی نورالحق بلوچ، اور ڈائریکٹر جنرل جی ڈی اے معین الرحمن خان، چیف انجینئر جی ڈی اے حاجی سید محمد، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر گوادر ڈاکٹر عبدالشکور خان، ایکسیئن پی ایچ ای مومن علی، چیئرمین میونسپل کمیٹی گوادر ماجد جوہر، وائس چیئرمین ہوت سیف اللہ سمیت دیگر افسران نے شرکت کی۔اجلاس میں موجودہ پانی بحران پر تفصیلی غور و خوض کیا گیا اور بحران پر قابو پانے کے لیے متعدد اہم فیصلے کیے گئے۔اجلاس کو بتایا گیا کہ اس وقت شادی کور ڈیم سے پانی کی سپلائی جاری ہے، جبکہ میرانی ڈیم سے ٹینکرز کے ذریعے پانی فراہم کیا جا رہا ہے، جس میں مزید اضافہ کرنے کی ضرورت ہے۔ اسی طرح پرانی آبادی کے علاقوں کو جی پی اے واٹر ڈی سیلینیشن پلانٹ کے ذریعے پانی دیا جا رہا ہے۔شہر میں پانی کی تقسیم کا عمل جاری ہے۔ بتایا گیا کہ باری باری شہر کے دیگر علاقوں میں بھی پانی کی سپلائی کا سلسلہ جاری رہے گا، اور اس وقت شہر کو جزوی طور پر پانی فراہم کیا جا رہا ہے۔ امید ظاہر کی گئی کہ مزید ٹینکرز کی شمولیت کے بعد آئندہ چند دنوں میں پانی بحران پر قابو پا لیا جائے گا۔اجلاس میں بتایا گیا کہ حکومت کی جانب سے مقرر کردہ موجودہ ریٹس پر بعض ٹینکر مالکان کو اعتراض ہے اور مالی مشکلات کے باعث وہ پانی کی سپلائی سے گریزاں ہیں۔ اس تناظر میں صوبائی حکومت سے ریٹس میں مناسب اضافہ کرنے کی سفارش کا فیصلہ کیا گیا تاکہ پانی کی سپلائی میں تسلسل اور بہتری لائی جا سکے۔مزید یہ طے پایا کہ دستیاب پانی کا ایک حصہ اس وقت مختلف سرکاری ادارے اپنے ٹینکرز کے ذریعے اٹھا رہے ہیں، جس کے باعث عوام کو مشکلات کا سامنا ہے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ کمرشل کنزیومرز اور سرکاری ادارے اپنی ضروریات کے لیے اپنے بجٹ سے ٹینکرز کا بندوبست خود کریں، جبکہ پبلک اسٹوریج سے فراہم کیا جانے والا پانی صرف عوام کے استعمال کے لیے مخصوص ہوگا۔پانی کی منظم تقسیم کو یقینی بنانے کے لیے یہ فیصلہ کیا گیا کہ جس علاقے میں پانی سپلائی کی جائے، وہاں جی ڈی اے اور پی ایچ ای کا عملہ مقامی ایریا کونسلر کے ہمراہ موجود ہوگا ۔تاکہ گھروں تک پانی کی منصفانہ فراہمی یقینی بنائی جا سکے۔بعد ازاں ٹینکرز مالکان کے ایک وفد نے بھی ایم اپنی اے مولانا ہدایت الرحمٰن، ڈی جی جی جی ڈی اے معین الرحمٰن خان اور اے ڈی سی ڈاکٹر عبدالشکور خان سے ملاقات کی اور میرانی ڈیم سے پانی سپلائی سے متعلق اپنے مسائل سے آگاہ کیا ٹینکر مالکان کے خدشات دور کرنے کے لیے اجلاس میں اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ ان کو ہر پندرہ دن بعد باقاعدہ ادائیگی یقینی بنائی جائے گی اور ان کے جائز واجبات کی ادائیگی میں کسی قسم کی تاخیر، کمیشن یا رکاوٹ نہیں ہوگی۔ انہوں نے اپیل کی کہ ٹینکر مالکان اس مشکل وقت میں حکومت کے ساتھ بھرپور تعاون کریں، تاکہ عوام کو درپیش مشکلات میں کمی لائی جا سکے۔اجلاس میں جیونی اور گردونواح کیلئے ٹینکرز کے ذریعے پانی سپلائی شروع کرنا کا فیصلہ ہوا جس کا بندوبست پی ایچ ای کریگا۔ اجلاس کے اختتام پر شہریوں سے اپیل کی گئی کہ وہ موجودہ صورتحال میں صبر، تعاون اور ذمہ داری کا مظاہرہ کریں، پانی کے استعمال میں احتیاط برتیں، اور پانی بحران پر کسی قسم کی سیاست یا اشتعال انگیزی سے گریز کریں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7457/2025
گوادر: 7 اکتوبر۔ڈائریکٹر جنرل گوادر ڈویلپمنٹ اتھارٹی معین الرحمن خان کی سربراہی میں ادارے کے مختلف شعبہ جات کے سربراہان کا ایک اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں گوادر میں پانی کی موجودہ سنگین صورتحال اور پانی کی سپلائی کے نظام کو جی ڈی اے کے سپرد کیے جانے کے بعد انتظامی و عملی اقدامات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں چیف انجینئر حاجی سید محمد، ڈائریکٹر ٹاون پلاننگ شاہد علی، کنٹرولر بلڈنگ نذر احمد، پی ڈی واٹر میرجان بلوچ، ڈائریکٹر فنانس زاکر مجید، ڈائریکٹر ایڈمنسٹریشن چینگیز خان سمیت دیگر افسران نے شرکت کی۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ جی ڈی اے کے اندر ایک باقاعدہ واٹر سیکشن قائم کیا جائے گا، جو موجودہ واٹر ایمرجنسی کے دوران ہنگامی بنیادوں پر کام کرے گا۔ اس مقصد کے لیے ادارے کے تمام دستیاب ضروری وسائل، مشینری اور افرادی قوت اس سیکشن کے حوالے کی جائے گی، تاکہ پانی کے بحران سے منظم، پیشہ ورانہ اور سسٹمیٹک انداز میں نمٹا جا سکے۔اجلاس میں پہلے مرحلے میں واٹر سیکشن میں دو درجن سے زائد افرادی قوت کی تعیناتی کا فیصلہ کیا گیا، جس میں انجینیئرز، ٹیکنیکل اسٹاف اور دیگر متعلقہ عملہ شامل ہوگا۔ڈائریکٹر جنرل جی ڈی اے معین الرحمن خان نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہر میں پانی سپلائی کا نظام جی ڈی اے کی حوالگی کے فیصلے میں ادارے کی رضامندی شامل نہیں تاہم صوبائی حکومت کے حکم کو بجا لاتے ہوئے اس پر فوری طور پر کام کا آغاز کردیا ہے لیکن یہ فیصلہ ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب قدرتی ذخائر بارش نہ ہونے کے باعث خشک ہو چکے ہیں اور شہر میں پانی کا بحران ہے۔ یہ ایک قدرتی آزمائش ہے اور ہمارے لیے ایک بڑا چیلنج، مگر ہم اپنے تمام وسائل بروئے کار لا کر اس بحران سے نکلنے کے لیے پرعزم ہیں۔پانی کی فراہمی نارمل حالات میں ایک عام کام دکھائی دیتا ہے، مگر بحرانی کیفیت میں یہ ایک نہایت پیچیدہ اور تکنیکی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جی ڈی اے کی تمام عملہ کو ٹیم ورک کے طور پر دن رات کام کرنا ہوگا۔ڈائریکٹر جنرل نے واٹر سیکشن کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ جی ڈی اے واٹر سیکشن اس وقت شادی کور ڈیم سے گوادر تک پائپ لائن کی دیکھ بھال، آپریشن اور حفاظت کے ساتھ ساتھ میرانی ڈیم سے بذریعہ ٹینکرز پانی کی فراہمی کے طویل نظام کو سنبھال رہا ہے۔ اس کے علاوہ شہر میں واٹر اسٹوریج، واٹر اسٹیشنز اور سپلائی لائن کے ذریعے پانی کی تقسیم جیسے مشکل مگر اہم مراحل بھی اسی ٹیم کے ذمہ ہیں۔ ہمیں یقین ہے کہ محنت، نظم و ضبط اور ٹیم ورک کے ساتھ ہم اس آزمائش سے کامیابی کے ساتھ نکلیں گے۔اجلاس کے اختتام پر ڈائریکٹر جنرل نے تمام محکماتی سربراہان کو ہدایت کی کہ وہ پانی کے بحران کے خاتمے کو اولین ترجیح دیتے ہوئے بھرپور محنت، ہم آہنگی اور ذمہ داری کا مظاہرہ کریں، تاکہ عوام کو درپیش مشکلات میں جلد از جلد کمی لائی جا سکے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7458/2025
تربت7اکتوبر ۔ مکران اسکاوٹس کے کمانڈنٹ بریگیڈیئر عمر طاہر نے تربت یونیورسٹی کا دورہ کیا اور وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر گل حسن سے ان کے دفتر میں ملاقات کی۔ رجسٹرار گنگزاربلوچ، ڈائریکٹر پبلک ریلیشنز اعجاز احمد اور پروجیکٹ کوآرڈینیٹر ڈاکٹر کمال بلوچ بھی اس موقع پر موجود تھے۔ملاقات کے دوران وائس چانسلر نے کمانڈنٹ کو تربت یونیورسٹی کی مختصر مدت میں حاصل کردہ تعلیم و انفراسٹرکچر کے شعبوں میں نمایاں کامیابیوں سے آگاہ کیا۔۔ انہوں نے بتایا کہ جاب مارکیٹ کی ضروریات کو مدنظررکھ کر سپرنگ2026 داخلوں کے لیے تربت یونیورسٹی ساٹھ سے زائد تعلیمی پروگرامز پیش کر رہی ہے۔ اس موقع پر پروفیسر ڈاکٹر گل حسن نے تعمیری اورمثبت سرگرمیوں میں نوجوانوں کی شمولیت، ڈیجیٹل اسکلزکے فروغ اور قومی یکجہتی و ہم آہنگی کے لیے تربت یونیورسٹی کی اقدامات پر روشنی ڈالی۔بریگیڈیئر عمر طاہر نے یونیورسٹی کی مسلسل ترقی کے لیے وائس چانسلر اور ان کی ٹیم کی جانب سے کی جانے والی کوششوں کو سراہا۔ انہوں نے فرنیچر، کمپیوٹر سسٹمز اور مصنوعی ذہانت (اے آئی) لیب کے قیام سمیت ضروری وسائل کی فراہمی میں ہرممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی تاکہ یونیورسٹی میں تعلیمی و تحقیقی سرگرمیوں کومزیدفروغ دیا جا سکے۔ملاقات کے بعد بریگیڈیئر عمر طاہر نے یونیورسٹی کے مختلف حصوں کا دورہ کیا جن میں سینیٹ ہال سمیت فیزٹومنصوبے کے تحت زیرتعمیر اورتکمیل شدہ فیکلٹی دفاتر ، اکیڈمک بلاکس اورہاسٹل شامل تھے۔ پراجیکٹ کوآرڈینیٹر ڈاکٹر کمال بلوچ نے کمانڈنٹ کو منصوبے کے معیار، مالی امور اور جاری تعمیراتی کام کی رفتار سے آگاہ کیا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7459/2025
کوئٹہ، 7 اکتوبر:۔کمشنر/چیئرمین ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی کوئٹہ ڈویژن شاہزیب خان کاکڑ کی ہدایت پر شہر میں غیر قانونی رکشوں کے خلاف کارروائیوں کا سلسلہ جاری ہے۔اس سلسلے میں سیکرٹری ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی کوئٹہ ڈویژن علی درانی اور ڈی ایس پی ٹریفک سریاب سرکل یاور عباس کی نگرانی میں یونیورسٹی آف بلوچستان، سریاب روڈ پر سنیپ چیکنگ کی گئی۔ دورانِ کارروائی بغیر پرمٹ چلنے والے 7 رکشوں کو سیکشن 115 موٹر وہیکل آرڈیننس کے تحت تحویل میں لے لیا گیا، جبکہ 17 رکشوں کے خلاف ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر چالان جاری کیے گئے۔اس حوالے سے حکام کا کہنا ہے کہ غیر قانونی رکشوں کے خلاف کارروائیاں شہر بھر میں جاری رہیں گی تاکہ ٹریفک کے نظام کو بہتر بنایا جا سکے اور شہریوں کو درپیش مشکلات میں کمی لائی جا سکے۔ جعلی،دونمبراور پرمٹ کے بغیر رکشہ چلانے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی تاکہ کوئٹہ شہر میں ٹریفک نظم و ضبط کو برقرار رکھا جا سکے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿

خبرنامہ نمبر7460/2025
گوادر 7اکتوبر۔ڈسٹرکٹ سپورٹ منیجر پی پی ایچ آئی ڈاکٹر مرشد دشتی نے مختلف بنیادی مراکز صحت کا دورہ کیا جن میں بی ایچ یو مونڈی، بی ایچ یو نگور شریف، اور بی ایچ یو چب کلمتی شامل تھے۔دورے کے دوران ڈی ایس ایم نے مراکز میں فراہم کردہ ادویات، آوٹ پیشنٹ ڈیپارٹمنٹ (او پی ڈی) کے ریکارڈز، اسٹاف کی حاضری، ای پی آئی (ویکسینیشن) سائٹس، ایم این سی ایچ سینٹرز اور دیگر متعلقہ امور کا تفصیلی جائزہ لیا۔انہوں نے عملے کو ہدایت دی کہ مریضوں کو بروقت طبی سہولیات فراہم کی جائیں اور ریکارڈز کی باقاعدہ تکمیل کو یقینی بنایا جائے۔ڈی ایس ایم نے بی ایچ یوز میں موجود سہولیات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے طبی عملے کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے مزید اقدامات جاری رکھنے پر زور دیا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7461/2025
گوادر 7اکتوبر۔انسدادِ بدعنوانی کے عالمی دن کی مناسبت سے گورنمنٹ بوائز ڈگری کالج گوادر میں ایک شاندار تقریری مقابلے کا انعقاد کیا گیا، جس کے مہمان خصوصی رکن صوبائی اسمبلی مولانا ہدایت الرحمان بلوچ اور صدارت پرنسپل ڈگری کالج نصیر احمد نے کی۔تقریب میں ڈی ایم او مکران ڈویژن برکت اسماعیل، پرنسپل گرلز ڈگری کالج میڈم سبین بلوچ اور مختلف کالجز کے اساتذہ نے شرکت کی۔مقابلے میں گوادر، جیونی، پسنی اور پشکان کے طلبہ و طالبات نے بدعنوانی کے خلاف پراثر تقاریر پیش کر کے حاضرین سے خوب داد سمیٹی۔انگلش تقریری مقابلے میں مروا عبدالمجید اور نزار اکبر نے پہلی پوزیشن حاصل کی جبکہ اردو تقریری مقابلے میں فاطمہ شیخ اور جان محمد نمایاں رہے۔اختتامی تقریب میں مہمانانِ خصوصی نے کامیاب طلبہ و طالبات کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ ایسے علمی و فکری مقابلے نوجوانوں میں دیانت داری، سماجی شعور اور مثبت طرزِ فکر کو فروغ دیتے ہیں۔پروگرام کے اختتام پر کامیاب طلبہ و طالبات میں انعامات اور اسناد تقسیم کی گئیں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7462/2025
کوئٹہ، 7 اکتوبر ۔ بلوچستان میں ورلڈ کاٹن ڈے 2025 نہایت جوش و جذبے کے ساتھ منایا گیا، جس نے اس صوبے کے پاکستان میں کپاس کی کاشت کے مستقبل* کے طور پر ابھرنے کو اجاگر کیا۔ ایک وقت تھا جب بلوچستان کو کپاس کی کاشت کے لحاظ سے ایک معمولی خطہ سمجھا جاتا تھا، مگر اب یہروایتی اور نامیاتی دونوں اقسام کی کپاس کے مرکزکے طور پر ابھر رہا ہے، جس کا سہرا اس کے موزوں موسم، زرخیز زمین اور محنتی کسانوں کو جاتا ہے۔ گزشتہ چھ سالوں میں بلوچستان میں کپاس کی کاشت میںچھ گنا اضافہ ہوا ہے ۔ جو 2017–18 میں 35,500 ایکڑ سے بڑھ کر 2024–25 میں 1,58,000 ایکڑ تک جا پہنچی ہے۔ یہ شاندار ترقی صوبے کے کسانوں کی محنت، عزم اور معیشت میں ان کے بڑھتے ہوئے کردار کی عکاسی کرتی ہے بلوچستان میں نامیاتی کپاس کی کاشت تقریباً ایک دہائی قبل محکمہ زراعت بلوچستان اور ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان کے اشتراک سے شروع ہوئی، جس کی ابتدائی مالی معاونت Laudies فاونڈیشن نے فراہم کی۔ اس کامیاب ماڈل کو آگے بڑھاتے ہوئے، کئی معروف ٹیکسٹائل کمپنیاں جیسے آرٹسٹک ملینرز، سورٹی انٹرپرائزز، آرٹسٹک فیبرک ملز، گل احمد، سفائر، بی سی آئی، ایس ایم کاٹن اور اے کیو اے کاٹن نے ارکھان، کوہلو، خضدار اور لسبیلہ میں اپنے نامیاتی منصوبے شروع کیے۔ ان اقدامات کے نتیجے میں بلوچستان جنوبی ایشیا میں نامیاتی کپاس کے مرکز کے طور پر ابھرا ہے، جسے ماحولیاتی استحکام، موسمی لچک اور شفافیت کے لحاظ سے عالمی سطح پر تسلیم کیا جا رہا ہے۔ صوبے میں نامیاتی کپاس کا رقبہ 2017–18 میں 770 ایکڑ سے بڑھ کر 2024–25 میں 38,000 ایکڑسے زائد ہو چکا ہے، جو USDA اور EU* کے نامیاتی سر کے معیار پر پورا اترتا ہے۔ ورلڈ کاٹن ڈے بلوچستان کے مختلف اضلاع بارکھان، کوہلو، خضدار اور لسبیلہ میں محکمہ زراعت ایکسٹینشن، *WWF پاکستان اور اس کے شراکت دار اداروں کے اشتراک سے منایا گیا۔ ان تقریبات میں کسانوں، زرعی ماہرین اور نجی شعبے کے نمائندوں نے شرکت کی۔ شرکاءنے اس بات پر زور دیا کہبلوچستان کی کپاس صرف ایک فصل نہیں بلکہ پائیدار ترقی اور دیہی خوشحالی کی علامت ہے۔زرعی ماہرین نے بتایا کہ *بلوچی کپاس* جسے مقامی طور پر بلوچی پ±ٹّی کہا جاتا ہے، عالمی سطح پر اپنی اعلیٰ معیار، ریشے کی لمبائی اور مضبوطی کی بدولت پہچان بنا رہی ہے۔ یہ معیار مصری پیما اور امریکی اپ لینڈ کپاس کے برابر ہے۔ بلوچستان کا خشک موسم کیڑوں کے حملوں میں کمی اور فائبر کی صفائی میں بہتری پیدا کرتا ہے، جو اسے نامیاتی اور پریمیئم گریڈ کپاس کے لیے مثالی بناتا ہے۔ زرعی ماہرین کا کہنا تھا کہ پاکستان کی کپاس کا مستقبل بلوچستان سے جڑا ہے۔ عالمی سطح پر پائیدار ٹیکسٹائل کی بڑھتی ہوئی مانگ کے پیش نظر، بلوچستان کی کپاس برآمدات، جننگ اور سرٹیفکیشن کے شعبوں میں سرمایہ کاری کے لیے بے پناہ مواقع فراہم کرتی ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ یج کے نظام کو مضبوط کرنا، طویل ریشے والی اقسام پر تحقیق، کسانوں کی تربیت، اور ویلیو چین کی جدید ترقی وقت کی اہم ضرورت ہے۔ ورلڈ کاٹن ڈے کی تقریبات نہ صرف بلوچستان میں کپاس کی بحالی کی عکاسی کرتی ہیں بلکہ صوبے کے ماحولیاتی طور پر ذمہ دار، موسمیاتی طور پر لچکدار اور پائیدار زرعی مستقبل کے عزم کو بھی ظاہر کرتی ہیں۔ ایک زرعی ماہر کے مطابق کپاس صرف ہمارا ماضی نہیں، یہ ہمارا پائیدار مستقبل ہے۔ یہ جملہ بلوچستان کے اس عزم کی بہترین نمائندگی کرتا ہے کہ وہ دنیا میں اعلیٰ معیار اور نامیاتی کپاس کے عالمی رہنما کے طور پر اپنی جگہ بنائے گا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿

8th-October-2025