News

3rd-October-2025

خبرنامہ نمبر7333/2025
کوئٹہ،3 اکتوبر۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ نوجوان کسی بھی ریاست کا قیمتی اثاثہ اور مستقبل کے معمار ہیں جبکہ اساتذہ ان کے لیے رہنمائی اور روشنی کا مینار ہیں اگر اساتذہ طلبہ کو درست سمت دکھائیں تو ریاست اور نوجوانوں کے درمیان پیدا ہونے والی خلیج کو ختم کیا جا سکتا ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو مختلف جامعات کے فیکلٹی ہیڈز اور ممبران سے ملاقات کے دوران کیا۔ ملاقات میں میڈیا کے کردار، حقائق کی تصدیق، سماجی اقدار اور باہمی معاشرتی ذمہ داریوں پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ ماضی میں موثر ایڈیٹوریل چیک کے باعث خبر کی تصدیق اور اجرائ کا عمل مضبوط اور معتبر رہا لیکن اخبارات کے بعد الیکٹرانک میڈیا اور پھر سوشل میڈیا کے آنے سے یہ ایڈیٹوریل چیک کمزور ہوگیا آج سوشل میڈیا کے دور میں سچ اور جھوٹ کے درمیان محض ایک باریک لکیر باقی رہ گئی ہے جس نے معاشرتی رویوں پر گہرے اثرات ڈالے ہیں انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سماجی اقدار کی مضبوطی اور بنیادی ڈھانچے کی تشکیل کے بغیر تھری جی اور فور جی سروسز متعارف ہوئیں جس کے نتیجے میں جھوٹے پروپیگنڈے کو فروغ ملا اور نوجوانوں کو ریاست سے دور کرنے کی کوششیں کی گئیں حق و سچ اور دلیل کے بجائے پاپولر بیانیہ عام ہوا وزیر اعلیٰ بلوچستان نے اساتذہ پر زور دیا کہ وہ تحقیق اور وضاحت کے ذریعے طلبہ کو درست سمت دکھائیں اور نئی نسل کی رہنمائی کریں انہوں نے کہا کہ اساتذہ پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ ریاست اور نوجوانوں کے درمیان خلیج کو کم کریں انہوں نے کہا کہ ریاست اور شہری کے درمیان ذمہ داری اور حقوق کا باہمی رشتہ قائم ہے اگر کسی کو شکوے ہیں تو ان کا حل ریاست کے خلاف بندوق اٹھا کر تشدد کا راستہ اختیار کرنا ہرگز نہیں، وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پاکستان کی تشکیل کے وقت صرف بلوچ ہی نہیں بلکہ سندھی، پختون، پنجابی اور دیگر اقوام بھی تقسیم ہوئیں اس وطن کے قیام کے لیے سب نے قربانیاں دیں اور یہ ملک سب کا ہے انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں گورننس کی بہتری کے لیے اصلاحات متعارف کرائی گئی ہیں صوبے میں 16 ہزار کنٹریکٹ اساتذہ بھرتی کرکے 3200 بند اسکول دوبارہ فعال کر دیے گئے ہیں اسی طرح کئی علاقوں میں قیام پاکستان کے بعد پہلی بار سرکاری سطح پر طبی سہولتیں فراہم کی گئی ہیں مند میں پہلی مرتبہ ڈاکٹر تعینات کیا گیا جبکہ بیکٹر کے سرکاری اسپتال میں پہلے بچے کی پیدائش ہوئی جو حکومت کی صحت عامہ کی کاوشوں کا ثبوت ہے وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ حکومت پرعزم ہے کہ سردی میں ٹھٹرتے اور گرمی میں جھلستے عام بلوچستانی کو بنیادی سہولتیں فراہم کی جائیں اور اس کی زندگی کو آسان بنایا جائے انہوں نے کہا کہ دستیاب وسائل کا ایک بڑا حصہ غیر ترقیاتی اخراجات کی نظر ہوجاتا ہے جس سے عام آدمی متاثر ہوتا ہے اور عوامی بہبود کیلئے محدود وسائل بچ جاتے ہیں، گورننس کو درست کرکے دستیاب وسائل کا منصفانہ استعمال ناگزیر ہے اس مقصد کیلئے صوبائی حکومت پوری تندہی سے کام کررہی ہے انہوں نے کہا کہ معیاری تعلیم کا فروغ محض بلڈنگز کی تعمیر، غیر ضروری و غیر فائدہ مند شعبوں کے قیام اور دھڑا دھڑ بھرتیوں سے نہیں بلکہ دور جدید کی ضروریات سے مشروط ہے وزیر اعلیٰ نے اس امر پر حیرت اور افسوس کا اظہار کیا کہ تنخواہوں کے لیے وسائل دستیاب نہیں اور جامعات میں بلڈنگ پر بلڈنگ کھڑی کی جاررہی ہے ہمیں چادر دیکھ کر پاوں پھیلانے چائیں، دستیاب وسائل کا درست استعمال پائیدار ترقی کا ضامن ہے، انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی ترقی کے لئے ہر فرد نے اپنا کردار ادا کرنا ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7334/2025
تربت 3 اکتوبر ۔ :کیچ کلچرل فیسٹیول میں ایک اہم فکری نشست منعقد ہوئی جس میں بلوچستان کے تعلیمی، سماجی اور صحافتی مسائل پر بھرپور مکالمہ ہوا جس میں ممتاز ماہرِ تعلیم ڈاکٹر پرویز ہودبائی، رکن صوبائی اسمبلی ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ، سینیئر صحافی شہزادہ ذوالفقار اور کوئٹہ پریس کلب کے صدر عرفان سعید نے اظہار خیال کیا۔ نشست کی نظامت مقبول ناصر نے انجام دی ڈاکٹر پرویز ہودبائی نے کہا کہ بچوں کو ابتدائی تعلیم مادری زبان میں دینا لازمی ہے تاکہ وہ اپنی شناخت اور زبان پر مکمل دسترس حاصل کرسکیں، تاہم جدید علوم اور سائنسی ترقی کے ساتھ ہم آہنگ رہنے کے لیے انگریزی زبان سیکھنا بھی ناگزیر ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مذہب اور سائنس کی نوعیت الگ الگ ہے؛ مذہب اخلاقیات سکھاتا ہے جبکہ سائنس مشاہدے، منطق اور تجربے پر مبنی علم فراہم کرتی ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ ایک حقیقی تعلیمی نظام وہ ہے جو طلبہ میں سوال کرنے، سوچنے اور تجزیہ کرنے کی آزادی پیدا کرے نہ کہ صرف رٹہ بازی پر انحصار کرے رکن صوبائی اسمبلی ڈاکٹر عبدالمالک نے کہاکہ بلوچستان کے مسائل کی جڑ جمہوری اور قومی سوالات کے حل میں پوشیدہ ہے۔ ان کے مطابق ایک کثیرالاقوامی ریاست تبھی مستحکم ہوسکتی ہے جب تمام زبانوں اور ثقافتوں کو برابری کا احترام دیا جائے۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ صوبے میں شرح خواندگی پچاس فیصد سے بھی کم ہے جبکہ غربت اور جہالت عام ہے اور عوام کو آئینی و جمہوری حقوق دینا وقت کی اہم ضرورت ہے سینیئر صحافی شہزادہ ذوالفقار نے کہا کہ بلوچستان میں صحافت شدید دباو اور زوال کا شکار ہے، صحافتی تنظیمیں کمزور ہوچکی ہیں اور مین اسٹریم میڈیا صوبے کے مسائل اجاگر کرنے کے بجائے محض سرکاری بیانیے تک محدود ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس خلا کو اب سوشل میڈیا نے پر کیا ہے جو ایک طاقت ور پلیٹ فارم کے طور پر کلچر اور عوامی بیانیے کو آگے بڑھا رہا ہے کوئٹہ پریس کلب کے صدر عرفان سعید نے کہا کہ بلوچستان میں صحافت اپنی شناخت کھو رہی ہے، تاہم مکران کے صحافی اپنی جدوجہد کے ذریعے قومی و صوبائی سطح پر روابط قائم کر کے اس خلا کو پ±ر کرسکتے ہیں۔ ان کے مطابق کیچ میں منعقدہ علمی و ادبی سرگرمیاں اس بات کا ثبوت ہیں کہ “اصل بلوچستان” آج بھی زندہ ہے کیچ کلچرل فیسٹیول میں جہاں تعلیمی اور سماجی مسائل کو اجاگر کیا گیا وہیں صحافت کے بحران اور بلوچستان کے مستقبل پر بھی کھل کر بات ہوئی، جسے شرکاء نے فکری و علمی مکالمے کی اہم کڑی قرار دیا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7335/2025
تربت 3 اکتوبر .۔کیچ کلچرل فیسٹیول میں علمی و ادبی نشست کا انعقاد کیا گیا جس میں دو مختلف کتابوں کی رونمائی کی گئی۔اس موقع پر بلوچی زبان کی کلاسیکل شاعری پر مشتمل شعروں کی کتاب جسے معروف محقق فقیر شاد نے ترتیب دیا ہے کی تقریب رونمائی ہوئی۔ کتاب کی رونمائی کی تقریب میں ڈاکٹر پرویز ہودبائی اور سابق وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے بھی شرکت کی اسی طرح انگریزی زبان میں شاعری پر مشتمل زارہ التاز سخی کی پہلی شعری کتاب “ECOS” کی رونمائی بھی کی گئی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پروفیسر ڈاکٹر غفور شاد نے “میراث” کو بلوچ کلاسیکی تاریخ کی اہم ترین کتاب قرار دیا اور اسے فردوسی کے شاہنامہ سے تشبیہ دی۔ انہوں نے کہا کہ میراث ہر بلوچ کی لائبریری اور ہر گھر میں ہونا چاہیے کیونکہ اس میں بلوچ ثقافت، تہذیب، روایات اور تمدن کا شعری صورت میں تفصیلی احاطہ کیا گیا ہے زارہ التاز سخی نے بھی اپنی کتاب “ECOS” کے حوالے سے اظہارِ خیال کرتے ہوئے اپنے تخلیقی سفر اور شاعری کے محرکات پر گفتگو کی پروگرام کے دوسرے حصہ میں بلوچی زبان کے معروف قصہ گو صلاح الدین بیوس نے قدیم کہانیوں کا دلکش انداز میں بیان کرکے شرکا کو محظوظ کیا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7336/2025
گواد3اکتوبر۔ : ڈپٹی کمشنر گوادر کی ہدایت پر اسسٹنٹ کمشنر گوادر ،اسسٹنٹ کمشنر پسنی، تحصیلدار پسنی، تحصیلدار جیوانی اور تحصیلدار اورماڑہ کو واٹر ٹینکرز کی ریگولیشن اور پانی کی قیمتوں کے تعین کے لیے باقاعدہ احکامات جاری کر دیے گئے ہیں۔جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق، حالیہ شدید پانی کے بحران کے دوران بعض ٹینکر آپریٹرز کی جانب سے عوام سے زیادہ نرخ وصول کرنے کی شکایات سامنے آئی ہیں، جس سے عوام پر غیر ضروری مالی بوجھ پڑ رہا ہے۔ اس صورتحال پر قابو پانے کے لیے حکام کو ہدایت دی گئی ہے کہ:تمام واٹر ریزروائرز سے پانی کی فراہمی کے لیے معقول اور یکساں قیمتیں فوری طور پر مقرر کی جائیں، جس کے لیے متعلقہ اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت ضروری ہوگی۔مقررہ نرخوں سے زائد کسی قسم کی رقم وصول کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ہر تحصیل میں سخت مانیٹرنگ کا نظام قائم کیا جائے تاکہ اوورچارجنگ کی روک تھام یقینی بنائی جا سکے۔ہفتہ وار بنیادوں پر تعمیلی رپورٹیں ڈپٹی کمشنر آفس میں جمع کرائی جائیں۔اعلامیہ میں واضح کیا گیا ہے کہ کسی بھی خلاف ورزی کی صورت میں متعلقہ افراد کے خلاف قانون کے مطابق سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ ضلعی انتظامیہ نے کہا ہے کہ یہ ایک عوامی فلاح سے متعلق نہایت اہم معاملہ ہے اور تمام افسران کو فوری ایکشن لینے کی ہدایت کی گئی ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7337/2025
گوادر :3اکتوبر۔ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل ڈاکٹر عبدالشکور کی زیر صدارت ڈسٹرکٹ ہیڈز آف ایجوکیشن کا اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر زاہد حسین، بوائز ڈگری کالج کے پرنسپل نصیر احمد بلوچ، گرلز ڈگری کالج کی پرنسپل سبین بلوچ، ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر فیمیل، محکمہ سوشل ویلفیئر کے نمائندوں سمیت دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔اجلاس میں ضلع بھر کے تعلیمی مسائل اور ان کے حل کے حوالے سے تفصیلی غور و خوض کیا گیا۔ خاص طور پر کالجوں کے تعلیمی مسائل، پیچیدگیوں، ترقیاتی منصوبوں اور جاری کاموں پر بحث ہوئی۔ اس موقع پر مختلف کالجوں کے مسائل زیربحث لائے گئے جن میں پیشکان اور جیوانی کے کالجوں کے مسائل سرِفہرست رہے۔اجلاس میں کالجوں کی بسوں، ان کے ایندھن کی فراہمی، اور سر بندر کی بچیوں کے لیے بس کی سہولت جیسے اہم معاملات پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7338/2025
تربت، 3 اکتوبر ۔ مکران میڈیکل کالج تربت کے ٹیچنگ اسپتال نے خطے کی طبی تاریخ میں ایک اور سنگ میل عبور کرتے ہوئے کامیابی کے ساتھ بڑا تھائیرائیڈیکٹومی آپریشن مکمل کرلیا۔ یہ کامیابی صرف ایک ہی ماہ میں دوسری بار حاصل کی گئی ہے، جو اسپتال کی تیزی سے بڑھتی ہوئی سرجیکل صلاحیت اور ماہر ڈاکٹروں کی محنت و عزم کی روشن مثال ہے اس کامیاب آپریشن کی قیادت اسپتال کی ماہر سرجیکل ٹیم نے کی، جس میں اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر سہاق رفیق اور اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر نازیہ نصیر شعبہ سرجری شامل تھے، جبکہ اینستھیزیا ٹیم نے مکمل پیشہ ورانہ معاونت فراہم کی۔ اس نایاب کامیابی نے ثابت کردیا ہے کہ تربت میں اب بڑے اور پیچیدہ آپریشنز بھی مقامی سطح پر ممکن ہیں، جس سے مریضوں کو دور دراز شہروں کے سفر کی مشکلات سے نجات مل رہی ہے۔ کالج کے پرنسپل ڈاکٹر افضل خالق اور میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر وحید بلوچ نے اس کامیابی کو اسپتال کے لیے ایک تاریخی سنگ میل قرار دیتے ہوئے کہا کہ سرجری اور اینستھیزیا ٹیم نے اپنی محنت اور پیشہ ورانہ مہارت سے ثابت کردیا ہے کہ تربت کا ٹیچنگ اسپتال خطے کے عوام کے لیے امید اور بھروسے کا مرکز بنتا جارہا ہے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ مریضوں کو جدید ترین طبی سہولیات اور اعلیٰ معیار کی نگہداشت فراہم کرنے کا یہ سفر مستقبل میں بھی مزید کامیابیوں کے ساتھ جاری رہے گا یہ کامیاب آپریشن نہ صرف اسپتال کے لیے اعزاز ہے بلکہ پورے مکران ڈویڑن کے عوام کے لیے ایک نئی امید بھی ہے، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ بلوچستان کے پسماندہ خطے میں بھی عالمی معیار کی طبی سہولیات اب تیزی سے دستیاب ہورہی ہیں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7339/2025
کچھی 3 اکتوبر ۔انسانی جانوں کو محفوظ بنانے کیلئے ڈپٹی کمشنر کچھی کیپٹن جمہ داد خان مندوخیل نے سخت ہدایات جاری کر دی ہیں واضح رہے کہ ڈپٹی کمشنر کچھی کیپٹن جمہ داد خان مندوخیل نے کہا ہے کہ مسافر وین، کوچز اور دیگر گاڑیوں میں اورلوڈنگ اور چھتوں پر سواریاں بٹھانے والوں کے خلاف سخت ایکشن لینگے انسانی جانوں سے کھیلنے والے رعایت کے مستحق نہیں ڈپٹی کمشنر کچھی کیپٹن ریٹائرڈ جمعہ داد خان مندوخیل نے ضلع بھر میں مسافر گاڑیوں خصوصاً مسافر وین، کوچز اور دیگر پبلک ٹرانسپورٹ میں اورلوڈنگ اور چھتوں پر سواریاں بٹھانے کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دیا ہے تفصیلات کے مطابق ڈپٹی کمشنر کچھی نے اپنے ایک ہدایت نامے میں کہا کہ عوامی جانوں کے تحفظ کے لیے یہ اقدام ناگزیر ہے اب کسی بھی مسافر وین، کوچ یا دیگر گاڑی میں اوور لوڈنگ یا چھت پر سواریاں بٹھانے کی صورت میں گاڑی فوری طور پر ضبط کی جائے گی اور ڈرائیور کو موقع پر گرفتار کر کے ان کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائے گی انہوں نے ضلع بھر میں تمام متعلقہ افسران کو سختی سے ہدایت دی ہے کہ وہ ضلع بھر میں قائم مختلف چیک پوسٹوں اور سڑکوں پر مسافر گاڑیوں کی کڑی نگرانی کریں اور خلاف ورزی کرنے والے ڈرائیوروں اور مالکان کے خلاف کسی بھی قسم کی رعایت نہ برتی جائے ڈپٹی کمشنر کچھی کا مزید کہنا تھا کہ مسافروں کو محفوظ طریقے سے بٹھانا ڈرائیور اور گاڑی مالکان کی بنیادی ذمہ داری ہے لہٰذا قانون شکنی کرنے والوں کو سخت کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا تاکہ مستقبل میں کسی بڑے حادثے سے بچا جا سکے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7340/2025
لورالائی۔3, اکتوبر ۔کمشنر لورالائی ڈویژن ولی محمد بڑیچ کی صدارت میں محکمہ ایریگیشن کا پراگریس ریویو اجلاس منعقد ہوا جس میں ایکسین عبدالکریم کاکڑ نے کمشنر کو جاری ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔ انہوں نے بتایا کہ اس وقت ڈویڑن بھر میں 16,سکیمات پر کام جاری ہیں جس میں 12نئے سکیم ، 2,پرانے اور 2 فیڈرل سکیمات ہیں۔ ان میں سب سے بڑا منصوبہ مڑہ تنگی ڈیم ہیں جو کہ 2016,سے اب تک جاری ہیں جس کا کل تخمینہ 1969.90 ملین روپے ہیں جون ،2025 تک خرچ شدہ رقم 570.20 ملین روپے ہیں 2025 کے لئے مختص رقم صوبائی حصہ۔ 58.495 ، وفاقی حصہ 50.00 ملین روپے ہیں۔ ڈیم اب تک فزیکل 41%, فنانشل 39% تعمیر ہوا ہے انہوں نے کہا کہ اسی سکیم سے لورالائی کو پینے کے پانی سپلائی کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے جو محکمہ پی ایچ ای کے زیر نگرانی ہیں ، ڈیم کا پانی سٹوریج ایریا 16510ایکڑ ہے ، دیوار کی لمبائی 120 فٹ ہے۔ انہوں نےکہاکہ ضلع دکی تین منصوبوں پر کام جاری ہیں جس میں رباط ڈیم ،553 ملین ،کلی شاہ فہد لونی ڈیم ،150ملین ، کلی حاجی خورشید لونی ڈیم 50,ملین روپے شامل ہیں جن پر تقریباً ایک ڈیلے ایکشن ڈیم 95% بقیہ دو پر بھی معقول رفتار سے کام جاری ہیں۔ محکمہ آ بپاشی ضلع بارکھان میں کالا گھاٹ ، ملک نور احمد ہاشی ، سیر کی ،دونگل ایریا محمد سمیع خان ڈگڑگول چوہدری کوٹ ایریا ڈیلے ایکشن ڈیموں پر تیزی سے کام تکمیل کے قریب ہیں ایک منصوبہ مکمل ہوچکا ہے۔ لورالائی ضلع میں 5، ڈیلے ایکشن ڈیمز شاہ کاریز ، چینالئی ، ایوب ٹٹئی ، پھٹانکوٹ اور چمازہ شامل ہیں۔ کمشنر لورالائی ڈویژن ولی محمد بڑیچ نے اس موقع پر کہا کہ کسی بھی علاقے کی ترقی بہتر ایریگیشن اور زیادہ زرعی پیداوار سے وابستہ ہیں بارشوں کی کمی کے باعث ڈیموں کی تعمیر ناگزیر ہوچکا ہے مڑہ تنگی ڈیم ایک میگا پروجیکٹ ہے یہ نہایت اہمیت رکھتا ہے جس سے آ بپاشی سمیت شہر کے لئے پینے کے پانی بھی میسر ہوگا انہوں نےکہاکہ وہ مذکورہ ڈیم کا ویزٹ کرنے کے بعد حکام بالا سے بھی رابطہ کرے گا تاکہ فنڈ ز کی کمی دور کرکے کام تیز کیاجائے۔ انہوں ڈویڑن کے چاروں اضلاع میں ڈیلے ایکشن ڈیمز اور واٹر چینلز کو معیاری طور پر بجٹ کے مطابق جلد مکمل کر نے کی ہدایت کی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7341/2025
خضدار3 اکتوبر ۔لیویز اہلکاروں کے خلاف بڑی کاروائی:دو نائب رسالداروں کو تین رینک تنزلی کے بعد سپاہی بنا دیا گیا۔ڈپٹی کمشنر خضدار یاسر اقبال دشتی نے منشیات اسمگلنگ کے مقدمات میں مجرمانہ غفلت، ناقص تفتیش اور اسمگلرز سے مبینہ روابط کے الزامات پر لیویز فورس کے دو نائب رسالداروں کے خلاف بڑی تادیبی کاروائی عمل میں لاکر ایس ایچ او باغبانہ نائب رسالدار غلام حیدر ،ایس ایچ او وڈھ آڑنجی نائب رسالدار مختیار احمد کو منشیات کیسز میں ملزمان کو فائدہ پہنچانے، ناقص تفتیش اور اختیارات کے غلط استعمال پر قصوروار ٹھہراتے ہوئے انکے خلاف سخت کاروائی کا فیصلہ کیا۔دونوں افسران کو تین رینک تنزلی دے کر سپاہی بنا دیا گیا۔سینارٹی لسٹ میں آخری نمبر پر رکھا گیا۔پانچ سال تک ترقی پر مکمل پابندی عائد کی گئی۔پانچ سال تک کسی نئی پوسٹنگ کا اہل نہیں ہوں گےڈپٹی کمشنر خضدار یا سر اقبال دشتی نے واضح الفاظ میں کہا ہیکہ لیویز فورس انصاف پسند، قانون کی پابند اور عوام کی محافظ فورس ہے۔ ایسے اہلکار جو منشیات فروشوں یا جرائم پیشہ عناصر سے روابط رکھتے ہوں، ان کے لیے اس فورس میں کوئی جگہ نہیں۔ترجمان لیویز فورس خضدار کے مطابق یہ سخت اقدام اس وقت اٹھایا گیا جب منشیات کے اہم مقدمات میں دونوں افسران کی ناقص تفتیش کے باعث ملزمان کو عدالت سے رہائی ملی۔ انکوائری میں یہ بات سامنے آئی کہ دونوں افسران نے مجرمان کے ساتھ ملی بھگت کرتے ہوئے جان بوجھ کر شواہد کو کمزور کیاشہریوں، سول سوسائٹی اور دیگر اداروں نے اس اقدام کو سراہا ہے اور اسے قانون کی عملداری اور لیویز فورس میں احتساب کے عمل کو مضبوط بنانے کی جانب ایک مثبت قدم قرار دیا ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7342/2025
نصیرآباد3اکتوبر۔مارکیٹ کمیٹی نصیرآباد کے چناوکا عمل مکمل ہوا، پاکستان پیپلز پارٹی کے ڈویژنل صدر میر بلال صادق عمرانی بلا مقابلہ چیئرمین جبکہ غلام حسین رند بلا مقابلہ وائس چیئرمین منتخب ہوئے۔ اس سے قبل ڈائریکٹر جنرل زراعت توسیع بلوچستان مسعود احمد بلوچ نے مارکیٹ کمیٹی کے تمام ممبران سے حلف لیا۔ تقریب حلف برداری میں ایس ایس پی نصیر آباد غلام سرور بھئیو، اسسٹنٹ کمشنر ڈیرہ مراد جمالی بہادر خان کھوسہ، چیف افیسر میونسپل کمیٹی سلیم خان ڈومکی، ڈائریکٹر مارکیٹ کوئٹہ عبدالخالق جوگیزئی، میر ارسلان خان عمرانی، ڈپٹی ڈائریکٹرز ظہیر احمد عمرانی، عبید اللہ پندرانی، دھنی بخش بگٹی، شہری ایکشن کمیٹی کے چیئرمین محمد رحیم لہڑی سمیت دیگر سیاسی، قبائلی و علاقہ معتبرین بڑی تعداد میں شریک تھے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل زراعت توسیع بلوچستان مسعود احمد بلوچ نے کہا کہ بلوچستان کے گرین بیلٹ کی تعمیر و ترقی کے لیے موجودہ حکومت عملی طور پر اقدامات کر رہی ہے، نصیر آباد میں 40 ایکڑ پر نئی مارکیٹ کمیٹی کے قیام کی منظوری دے دی گئی ہے اور پی سی ون بھی تیار کر لیا گیا ہے، جس سے ترقی اور خوشحالی کی نئی راہیں کھلیں گی۔ اس موقع پر نو منتخب چیئرمین مارکیٹ کمیٹی میر بلال صادق عمرانی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلا مقابلہ منتخب ہونا خوش آئند امر ہے، میری بھرپور کوشش ہوگی کہ تمام مارکیٹ کمیٹی ممبران اور تاجران کے ساتھ مل کر کمیٹی کو مزید فعال اور منظم بنایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ سال 1999 میں قائم ہونے والی نصیر آباد مارکیٹ آج بلوچستان سمیت ملک بھر کی تمام مارکیٹوں میں ایک منفرد شناخت رکھتی ہے، جبکہ گرین بیلٹ نصیر آباد ڈویڑن نہ صرف صوبے بلکہ ملک بھر میں زرعی اجناس اور سبزیوں کی پیداوار کے ذریعے خوراک کی ضروریات پوری کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کسانوں اور کاشتکاروں کے مفاد میں جو اقدامات کر رہی ہے، اس کے مثبت اثرات منڈیوں پر پڑ رہے ہیں۔ ہماری بھرپور کوشش رہے گی کہ ضلع نصیر آباد میں پیدا ہونے والی تمام فصلوں اور اجناس کو ملک کے کونے کونے تک پہنچایا جائے تاکہ یہاں کے کاشتکار اور تاجر برادری زرعی طور پر مزید مستحکم ہو سکیں۔ میر بلال صادق عمرانی نے کہا کہ مجھ پر جو اعتماد کیا گیا ہے، انشاءاللہ اس پر پورا اترنے کی کوشش کروں گا اور تمام ممبران و تاجر برادری سمیت عوام کے اعتماد کو ٹھیس نہیں پہنچنے دوں گا۔ اس موقع پر سابق رکن صوبائی اسمبلی میر حیدر خان جمالی نے بھی خطاب کیا تقریب کے موقع پر نو منتخب چیئرمین میر بلال صادق عمرانی اور وائس چیئرمین غلام حسین رند کو مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے ہار پہنائے اور مبارکباد پیش کی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7343/2025
نصیرآباد 3اکتوبر۔محکمہ پی ایچ ای کچھی پلین واٹر سپلائی اسکیم ڈیرہ مراد جمالی کا غیر قانونی واٹر کنکشنز کے خلاف گرینڈ آپریشن جاری ڈیرہ مراد جمالی اوچ ایریا ڈیرہ رحمان جمالی ربیع کینال ایریا وحیدآباد مینگل پی ڈی ایم اے ویئر ہاوس عزیزآباد شوری اور نوتال تک چار انچ تین انچ دو انچ ایک انچ سمیت دیگر ڈایہ کے مین پائپ لائن اٹھارہ انچ ڈایہ سے تمام۔کنکشنز کاٹ دیے گیے آپریشن کو مزید چند روز تک جاری رکھا جاے گا ایگزیکیٹو انجنئنر پی ایچ ای کچھی پلین ذاکر حسین جمالی نے بتایا کہ صوبائی سیکریٹری پی ایچ ای بلوچستان محمد ہاشم غلزءکے خصوصی احکامات چیف انجنئر پی اینڈ ڈی امیر جان اللہ داد مگسی اور سپرنٹنڈنٹ پی ایچ ای سرکل نصیرآباد عبدالجبار مندوخیل کے دورہ کے موقع پر گرینڈ آپریشن غیر قانونی واٹر کنکشنز منقطع کرنے اور اس میں ملوث افراد کے خلاف باقاعدہ قانونی کارروائی سمیت تمام قانونی آپشن استعمال کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا سب انجنئیر محمد ایوب بھٹو سپر وائزر سہنڑاں خان جویا اور ماتحت عملہ آپریشن اور غیر قانونی واٹر کنیکشز کاٹنے کی نگرانی کا عمل جاری ہے آپریشن مزید چند روز تک جاری رکھا جاے گا مین پائپ لائن اٹھارہ انچ ڈایہ جو کہ بختیاراباد نوتال لانڈھی شریف ٹنگوٹی چھلگری بھاگ سمیت دیگر علاقوں کو غیر قانونی واٹر کنکشنز اور ان غیر قانونی کنکشنز کے ذریعے زرعی آبادی کی جارہی تھی جس سے ان علاقوں کو پانی کی سپلائی متاثر ہو رہی تھی اور پانی بھی ضائع ہو رہا تھا گزشتہ دنوں سے ان غیر قانونی واٹر کنکشنز کو کاٹنے کے لیے پی ایچ ای بھر پور کارواءکر رہا ہے ہیوی مشنری سمیت بھای لیبر کے ذرئعے کارواءجاری ہےذاکرحسین جمالی نے کہاکہ پائپ لائن کو توڑنے اور غیر قانونی واٹر کنکشنز لگانے والوں کو کسی صورت بھی معاف نہیں کیا جائے گا غیر قانونی واٹر کنکشنز لگانے کی روک وتھام کے لیے ماتحت عملے پر مشتمل خصوصی ٹیم تشکیل دیدی گئی جوکہ موٹر سائیکلوں پر روزانہ پایپ لاین کی نگرانی کے لیے پیٹرولنگ شروع کردی گئی ہے ذاکر حسین جمالی نے کہا بھاگ بختیاراباد۔لانڈھی شریف ٹنگوٹی چھلگری سمیت دیگر علاقوں کے عوام کو پانی کی فراہمی بلا تعطل جاری رکھنے کے لیے بھر پور اور موثر اقدامات کیے جارہے ہیں پانی کی بلاتعطل فراہمی اور حایل تمام رکاوٹیں دور کی جارہی ہیں انہوں نے کہا وہ دن رات تمام سسٹم کی خود نگرانی کر رہے ہیں پانی کی فراہمی ہر حال بحال اور جاری رکھیں گے پانی کی چوری اور غیر قانونی طریقے سے پائپ لائن کو توڑنے والون کو قانون کی کٹہرے مین لا کھڑا کر دینگے چاہے وہ کتنا ہی بااثر کیوں نہ ہو معاف نہیں کیا جاے گا انہوں نے خبردار کیا کہ وہ پی ایچ ای کی مین پائپ لائن کو توڑنے اور غیر قانونی طریقے سے غیر قانونی کنکشنز لگانے سے اجتباب کیا جائے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7344/2025
لورالائی3اکتوبر۔ انسدادِ منشیات مہم کے دوران بھنگ، چرس اور افیون کی کاشت تلف محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن نے انسدادِ منشیات مہم کے تحت کلی مینارہ میں بڑی کارروائی عمل میں لائی گئی۔ اس آپریشن میں اینٹی نارکوٹکس فورس اور ضلعی انتظامیہ نے مشترکہ طور پر حصہ لیا۔ کارروائی کے دوران 10 ایکڑ رقبے پر کاشت بھنگ اور چرس کو تلف کر دیا گیا جبکہ ایک ایکڑ پر زیرِ کاشت افیون کو بھی مکمل طور پر ختم کر دیا گیا۔حکام کے مطابق یہ آپریشن طویل نگرانی اور معلومات کی بنیاد پر کیا گیا تاکہ علاقے میں منشیات کی غیر قانونی کاشت کو روکا جا سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ منشیات نہ صرف انسانی صحت کے لیے تباہ کن ہیں بلکہ معاشرتی بگاڑ اور نوجوان نسل کی بربادی کا بھی بڑا ذریعہ ہیں۔ضلعی انتظامیہ نے واضح کیا کہ منشیات کی کاشت اور فروغ میں ملوث افراد کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی اپنائی جائے گی اور اس ناسور کو جڑ سے ختم کرنے کے لیے کسی قسم کی رعایت نہیں دی جائے گی۔ عوام سے بھی اپیل کی گئی ہے کہ وہ اس مہم میں حکومت کے ساتھ تعاون کریں اور منشیات کے خاتمے کے لیے آگاہی پھیلائیں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7345/2025
کوہلو 3اکتوبر۔ کمشنر سبی ڈویژن اسداللہ فیض نے کوہلو کا دو روزہ دورہ کامیابی سے مکمل کیا ہے۔ کمشنر سبی ڈویژن نے اپنے دورہ کوہلو کے موقع پر ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال، بوائز و گرلز ماڈل ہائی سکول کوہلو ، گورنمنٹ بوائز ڈگری کالج کوہلو اور زیر تعمیر رکنی۔کوہلو روڈ کا معائنہ کیا جبکہ ڈپٹی کمشنر آفس میں ضلعی محکموں کے سربراہان کے اجلاس کی صدارت بھی کی۔ کمشنر سبی ڈویژن نے دورے کے موقع پر ڈی ایچ کیو ہسپتال کوہلو میں صحت کے سہولیات کی فراہمی ،عملے کی حاضری اور صفائی ستھرائی کا جائزہ لیا ہے ،کمشنر سبی ڈویژن نے مختلف شعبوں کا دورہ کیا ہے اور زیر علاج مریضوں سے طبی سہولیات کی فراہمی سے متعلق دریافت کیا ، ایم ایس ڈی ایچ کیو ہسپتال ڈاکٹر اصغر مری نے ہسپتال میں دی جانی والی طبی سہولیات اور درپیش مسائل کے بارے میں تفصیلی بریفنگ کمشنر کو دی۔ کمشنر سبی نے ہسپتال کے مجموعی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ کمشنر سبی ڈویژن نے بوائز و گرلز ماڈل ہائی اسکول کوہلو کا بھی دورہ کیا ہے ، بوائز ہائی سکول دورے کے موقع پر کمشنر سبی نے کلاس رومز کا معائنہ اور تدریسی عمل کا جائزہ لیا ہے ، طلبائ اور سکول انتظامیہ نے سکول کے درپیش مسائل بالخصوص گراونڈ کے حوالے سے کمشنر کو آگاہ کیا ہے ، جس پر انہوں نے ڈپٹی کمشنر کو ہدایت کی کہ وہ سکول کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کریں۔ کمشنر اسداللہ فیض نے گرلز ماڈل ہائی سکول کوہلو کا بھی تفصیلی دورہ کیا ہے ، کلاس و کمپیوٹر روم کا جائزہ لیا سکول میں انتظامی امور کی بہتر انداز میں انجام دہی اور صفائی کی بہتر صورتحال پر سکول انتظامیہ کے کردار کی تعریف کی ہے۔ کمشنر سبی ڈویڑن کے دورہ گرلز ہائی سکول کے موقع پر ایک پروقار تقریب کا بھی انعقاد کیا گیا اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کمشنر سبی ڈویژن نے کہا کہ کوہلو جیسے پسماندہ علاقے میں بچیوں کی تعلیم کے فروغ کو دیکھ کر دلی خوشی ہوئی۔ معیاری تعلیم ہی سے باشعور اور ترقی یافتہ معاشرے کی بنیاد رکھی جاسکتی ہے۔ حکومت تعلیمی اداروں کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کے لئے پرعزم ہے۔ کمشنر سبی ڈویژن نے گرلز ہائی سکول کوہلو کو درپیش مسائل کے فوری حل کی یقین دہانی کرائی ہے۔ دریں اثناءکمشنر اسداللہ فیض نے ڈپٹی کمشنر آفس کوہلو میں ضلعی محکموں کے افسران کے اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس میں کمشنر سبی ڈویژن کو ڈپٹی کمشنر عظیم جان دومڑ نے صحت، تعلیم اور جاری ترقیاتی منصوبوں کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کمشنر نے واضح ہدایات دیں کہ ترقیاتی منصوبوں کو بروقت اور معیاری طور پر مکمل کیا جائے غیر معیاری کام اور تاخیر کے ذمہ دار کنٹریکٹرز کے خلاف فوری کارروائی عمل میں لائی جائے انہوں نے کہا کہ التوا کا شکار منصوبوں کو بروقت مکمل کیا جائے۔ ضلعی سطح پر تجویز کردہ نئے منصوبوں پر جلد کام شروع کیا جائے۔ کمشنر نے کہا کہ صحت اور تعلیم کے شعبوں میں بہتری لائے بغیر ترقی ممکن نہیں۔ افسران کو عوامی اعتماد حاصل کرنے کے لئے اپنے فرائض دیانتداری اور تندہی سے سرانجام دینا ہوں گے۔ کمشنر اسداللہ فیض نے اپنے دورے کے دوران سبی۔کوہلو رکنی پروجیکٹ کا بھی دورہ کیا، جہاں ڈپٹی پروجیکٹ ڈائریکٹر نے انہیں منصوبے کی تفصیلات سے آگاہ کیااور بتایا گیا کہ کیڈٹ کالج سے کوہلو شہر تک 9 کلومیٹر سڑک کی تعمیر جاری ہے، جو 30 نومبر تک مکمل کرلی جائے گی جبکہ تین مقامات پر پلوں کی تنصیب بھی عمل میں لائی جارہی ہے۔ کمشنر سبی ڈویژن نے ڈپٹی کمشنر آفس میں پودا لگا کر شجر کاری مہم کا بھی افتتاح کرلیا ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7346/2025
گوادر3اکتوبر۔ ایگزیکٹو انجینئر پبلک ہیلتھ مومن علی بلوچ کی ہدایت پر انجینئر سلمان بلوچ نے سربندن کی مرکزی واٹر پائپ لائن پر اثر و رسوخ رکھنے والی شخصیات کے غیر قانونی کنکشن منقطع کر دیے۔اس کاروائی کے نتیجے میں پانی کی ترسیل کے نظام میں نمایاں بہتری کی توقع ہے، اور شہریوں کو زیادہ منصفانہ انداز میں پانی میسر آئے گا۔واضح رہے کہ ان دنوں گوادر اور گرد و نواح کے علاقے بدترین خشک سالی اور پانی کے شدید بحران کا سامنا کر رہے ہیں، جس کے باعث عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے یہ اقدام شہریوں کو پانی کی فراہمی کو یقینی بنانے اور بحران پر قابو پانے کی اہم کوشش قرار دیا جا رہا ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
پریس ریلیز
کوئٹہ۔ 3 اکتوبر۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی کمیٹی کے رکن و صوبائی اسمبلی کے ممبر حاجی علی مدد جتک اپنے حلقے سریاب کے عوام کے حقیقی خادم بن کر دن رات عوامی مسائل کے حل کے لیے سرگرم ہیں۔ آصف آباد میں واقع جتک ہاوس میں مختلف علاقوں کے عوامی وفود اور شخصیات نے ان سے ملاقات کی، جہاں لوگوں نے اپنے مسائل، شکایات اور علاقے کے ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے تفصیل سے آگاہ کیا۔حاجی علی مدد جتک نے تمام وفود کی باتیں نہ صرف تحمل سے سنیں بلکہ موقع پر ہی متعلقہ محکموں کے افسران کو ہدایات جاری کیں تاکہ عوام کے مسائل فوری طور پر حل ہوں۔ عوامی وفود نے پانی، بجلی، سڑکوں اور دیگر بنیادی سہولیات کے حوالے سے اپنے مسائل پیش کیے جن پر حاجی علی مدد جتک نے یقین دہانی کرائی کہ وہ ہر ممکن اقدامات کریں گے تاکہ علاقے کے عوام کو ریلیف دیا جا سکے۔اس موقع پر علاقے کے لوگوں نے کہا کہ حاجی علی مدد جتک نے ہمیشہ ایک عوامی خادم کا کردار ادا کیا ہے اور بغیر کسی تفریق کے ہر شہری کے مسائل حل کرنے کی کوشش کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حاجی علی مدد جتک کی کاوشوں سے علاقے میں ترقیاتی منصوبے شروع ہوئے ہیں اور عوام کو حقیقی ریلیف مل رہا ہے۔عوام نے اس عزم کا اظہار کیا کہ حاجی علی مدد جتک جیسے نمائندے ہی علاقے کے لیے امید کی کرن ہیں جو ہر وقت عوام کے ساتھ کھڑے ہیں اور عوامی خدمت کو اپنا مشن سمجھتے ہیں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿

خبرنامہ نمبر7347/2025
کوئٹہ، 3 اکتوبر۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے ضلع شیرانی میں بھارتی سرپرستی میں سرگرم گروہ فتنہ الخوارج کے خلاف سیکیورٹی فورسز کی کامیاب کارروائی کو زبردست الفاظ میں سراہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بروقت اور موثر کارروائی بلوچستان میں امن و امان کے قیام کی روشن دلیل ہے اور اس سے ثابت ہوتا ہے کہ ہماری فورسز ہر چیلنج کا بھرپور مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں وزیر اعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ بلوچستان دشمن نیٹ ورکس اور بھارتی پراکسیز کو ناکام بنانا سیکیورٹی فورسز کی شاندار صلاحیتوں اور پیشہ ورانہ مہارت کا ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ فورسز کی بہادری اور قربانیاں نہ صرف صوبے کے عوام کے لیے اعتماد اور حوصلے کا ذریعہ ہیں بلکہ دہشت گردی کے خاتمے کے قومی عزم کو بھی مزید مضبوط کرتی ہیں سماجی رابطے کی سائٹ ایکس پر اپنے پیغام میں وزیر اعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ بطور وزیر اعلیٰ ہی نہیں بلکہ بطور اس دھرتی کے بیٹے کے، مجھے اپنے بہادر جوانوں پر بے حد فخر ہے جو ہر مشکل لمحے میں وطن کے دفاع کے لیے سینہ سپر ہوتے ہیں۔ “ہمارے جوانوں کی بہادری ہی ہمیں نئی ہمت اور یقین عطا کرتی ہے، اور انہی کی قربانیوں کے باعث بلوچستان امن و ترقی کی راہ پر گامزن ہے وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ بلوچستان میں امن و ترقی کے سفر کو کوئی دشمن طاقت سبوتاڑ نہیں کر سکتی اور حکومت صوبے کے عوام کے تحفظ اور خوشحالی کے لیے سیکیورٹی فورسز کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7348/2025
کوئٹہ، 3 اکتوبر۔وزیر اعلیٰ بلوچستان کی مشیر برائے محکمہ ترقی نسواں ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے کہا ہے کہ خواتین کو بااختیار بنائے بغیر کسی بھی معاشرے کی ترقی ممکن نہیں، کیونکہ حقیقی معاشرتی اور معاشی استحکام اسی وقت حاصل کیا جا سکتا ہے جب خواتین کو ان کی صلاحیتوں کے مطابق آگے بڑھنے کے مواقع فراہم ہوں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے لورالائی میں ویمن اکنامک ڈویلپمنٹ سینٹر کے افتتاح کے موقع پر کیا۔ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے کہا کہ خواتین کو ہنرمند بنانے اور انہیں روزگار کے مواقع دینے کے لیے حکومت بلوچستان سنجیدہ اقدامات کر رہی ہے۔ ویمن اکنامک ڈویلپمنٹ سینٹر ز کا قیام اس بات کا ثبوت ہے کہ حکومت خواتین کی معاشی شمولیت کو اولین ترجیح دے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ لورالائی میں قائم ہونے والا ویمن اکنامک ڈویلپمنٹ سینٹر خواتین کو نہ صرف ہنر سکھانے کا ذریعہ بنے گا بلکہ انہیں خودمختاری اور اعتماد کے ساتھ عملی زندگی میں آگے بڑھنے کا موقع بھی فراہم کرے گا۔صوبائی مشیر نے مزید کہا کہ دیہی اور پسماندہ علاقوں کی خواتین کے لیے یہ ادارے امید کی نئی کرن ثابت ہوں گے اور یہاں سے تربیت حاصل کرنے والی خواتین اپنے گھروں اور معاشرے کی معاشی بہتری میں مثبت کردار ادا کر سکیں گی۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کی معاشی آزادی دراصل ایک مضبوط اور خوشحال بلوچستان کی ضمانت ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
Quetta, October 3; Advisor to the Chief Minister of Balochistan for Women Development, Dr. Rubaba Khan Buledi, has said that no society can truly progress without empowering women, as genuine social and economic stability can only be achieved when women are provided opportunities to advance according to their abilities. She expressed these views at the inauguration ceremony of the Women Economic Development Center in Loralai.Dr. Rubaba Khan Buledi stated that the Government of Balochistan is taking serious measures to empower women by equipping them with skills and creating employment opportunities. The establishment of Women Economic Development Centers is clear evidence that the government is giving top priority to women’s economic inclusion. She said that the newly established center in Loralai will not only serve as a platform for women to learn skills but will also enable them to move forward in life with confidence and independence.The provincial advisor further remarked that such institutions will prove to be a new ray of hope for women in rural and underprivileged areas. Women trained here will be able to play a constructive role in improving the economic conditions of their households as well as their communities. She emphasized that women’s economic independence is, in fact, a guarantee for a stronger and more prosperous Balochistan.
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7349/2025
کوئٹہ: 3 اکتوبر ۔بلوچستان ہائی کورٹ نے بوستان اسپیشل اکنامک زون کو فعال بنانے کے حوالے سے اہم احکامات جاری کیے ہیں۔ چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ جسٹس روزی خان بڑیچ اور جسٹس سردار احمد حلیمی پر مشتمل دو رکنی بینچ نے ایڈووکیٹ منیر احمد کاکڑ کی دائر کردہ درخواست بنام اسٹیبلشمنٹ ڈویژن و دیگر کی سماعت کی۔ سماعت کے دوران بوستان اسپیشل اکنامک زون انڈسٹریل اسٹیٹ ڈویلپمنٹ اینڈ مینجمنٹ کمپنی کے چیف فنانس آفیسر سعد اللہ نے عدالت کو آگاہ کیا کہ بوستان اکنامک زون پہلے ہی فعال ہو چکا ہے۔ اس وقت زون میں 3 فیکٹریاں کام کر رہی ہیں جبکہ مزید 12 فیکٹریوں کو جلد مکمل و فعال کیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ ان منصوبوں کی تکمیل سے صوبے کے تقریباً 15 ہزار 520 افراد کو روزگار کے مواقع میسر آئیں گے۔عدالت نے چیف فنانس آفیسر کے بیان کو مدنظر رکھتے ہوئے حکومت کو ہدایت کی کہ بوستان اسپیشل اکنامک زون انڈسٹریل اسٹیٹ کو 15 دسمبر 2025 تک مکمل اور فعال بنایا جائے۔ مزید برآں، عدالت نے ہدایت کی کہ 16 دسمبر 2025 کو درخواست کی پیروی کے لیے معاملہ دفتر میں مقرر کیا جائے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿

خبرنامہ نمبر7350/2025
کوئٹہ 03اکتوبر: بلوچستان سرمایہ کاری بورڈ کے وائس چیئرمین بلال خان کاکڑ کی زیر صدارت جھینگا فارمنگ اور ساحلی ترقی کے منصوبوں پر ایک اعلیٰ سطحی جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں بلوچستان سرمایہ کاری بورڈ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر، قائم لاشاری، چیف ایگزیکٹو آفیسر بلوچستان پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اتھارٹی ڈاکٹر فیصل خان اورپی پی پی یونٹ کی ٹیم نے شرکت کی۔اجلاس کے دوران بلوچستان کے ساحلی علاقوں میں جھینگا فارمنگ کے جاری منصوبوں، سرمایہ کاری کے مواقع اور مستقبل کی منصوبہ بندی پر تفصیلی غور کیا گیا۔ اس کے ساتھ ساتھ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت 5 ارب روپے کے جھینگا فارمنگ منصوبے کو تیز رفتار انداز میں آگے بڑھانے کے لیے حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔اس موقع پر وائس چیئرمین بلال خان کاکڑنے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ بلوچستان کا ساحل صوبے اور ملک کے لیے ایک عظیم اثاثہ ہے۔ جھینگا فارمنگ اور دیگر سمندری وسائل کے پائیدار استعمال کے ذریعے نہ صرف روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے بلکہ برآمدات میں بھی اضافہ ہوگا۔ ہماری اولین ترجیح یہ ہے کہ سرمایہ کاروں کو شفاف اور سہل ماحول فراہم کیا جائے اور ان منصوبوں کے ثمرات براہ راست مقامی عوام تک پہنچیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ بلوچستان کے ساحلی علاقے جدید تقاضوں کے مطابق ترقی کریں اور یہ خطہ ملکی معیشت کو تقویت دینے میں کلیدی کردار ادا کرے۔انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت اور بی بی او آئی ٹی سرمایہ کاروں کو تمام ممکنہ سہولتیں فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہیں اور پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ ماڈل کے ذریعے ترقیاتی منصوبے بروقت مکمل کیے جائیں گے۔

خبرنامہ نمبر7351/2025
نصیرآباد۔۔۔ صوبائی وزیر ایریگیشن میر محمد صادق عمرانی اور صوبائی سیکرٹری ایریگیشن صالح محمد ناصر کے احکامات کی روشنی میں ربیع کینال کے کاشتکاروں کو زرعی پانی کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے ایگزیکٹو انجینئر پٹ فیڈر کینال فرید احمد پندرانی کی قیادت میں ایریگیشن کا عملہ کاشتکاروں کی خدمت میں مصروف عمل ہے۔ربیع کینال میں زرعی پانی کی ترسیل کے لئے آر ڈی 418 پر پانی کی سطح 13 فٹ سے زائد کردی گئی ہے پانی کے دباؤ کو مدنظر رکھتے ہوئے آر ڈی 378 خالانی کے مقام پر محکمے کی مشینری کے ذریعے پشست کو مضبوط بنانے کا عمل جاری ہے۔ ایگزیکٹو انجینیئر پٹ فیڈر کینال فرید احمد پندرانی نے سب ڈویژنل آفیسر امان اللہ گاجانی کے ہمراہ چیف انجینئر کینالز ناصر مجید، سپرنٹنڈنگ انجینئر ایریگیشن غلام سرور بنگلزئی کی ہدایت کی روشنی میں پٹ فیڈر کینال کی پشست کو مضبوط بنانے کے عمل کا باریک بینی سے جائزہ لیا۔ ایگزیکٹو انجینیئر پٹ فیڈر کینال فرید احمد پندرانی نے عملے کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ کام پرخصوصی توجہ مرکوز کی جائے۔ اس وقت صوبائی حکومت کی جانب سے ربیع کینال کے کاشتکاروں کو زرعی پانی کی فراہمی کے حوالے سے واضح ہدایات دی گئی ہیں تاکہ کسانوں کو مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ انہوں نے کہا کہ ربیع کینال میں پانی کی فراہمی کے لیے ضروری اقدامات کیے جا رہے ہیں مگر پھر بھی ہم نے تمام امور پر گہری نظر رکھی ہوئی ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ علاقے کو ربیع کینال کے ذریعے سیراب کیا جا سکے۔ محکمہ ایریگیشن خریف سیزن کے اہداف پورے کرنے کے بعد اب اپنی تمام تر توجہ ربیع سیزن پر مرکوز کر رہا ہے اور اس حوالے سے اگر کسی قسم کی مشکلات پیدا ہوئیں تو ان کا فوری تدارک محکمہ کی اولین ترجیح ہوگی جس پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔

خبرنامہ نمبر 7352/2025
زیارت 03 اکتوبر 2025 : ڈپٹی کمشنر محمد ریاض خان داوڑ نےمانگی ڈیم کا دورہ کیاـ دورے کے دوران انہوں نے مانگی ڈیم کے پمپنگ اسٹیشن کا دورہ کیا اس موقع پر ترقیاتی کام کا معائنہ بھی کیا متعلقہ حکام نے ڈپٹی کمشنر کو مانگی ڈیم کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔ ڈپٹی کمشنر محمد ریاض خان داوڑ نے کہا کہ مانگی ڈیم کے کام کو بروقت اور معیار کے مطابق مکمل کیا جائے کام کے کوالٹی پر کوئی کمپرومائز نہیں کریں گے مانگی ڈیم کی سیکورٹی کے لیے تمام سیکورٹی ادارے الرٹ ہیں انہوں نے کہا کہ مانگی ڈیم کے تکمیل سے کوئٹہ کو صاف پانی کی فراہمی یقینی بنایا جائے گا

خبرنامہ نمبر7353/2025
کوئٹہ 3 اکتوبر 2025: گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل اٹھائیس سال بعد صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں 19ویں پاکستان فزیالوجیکل سوسائٹی انٹرنیشنل کانفرنس 2025 کا 11 اکتوبر کو باقاعدہ افتتاح کرینگے۔ یہ اہم پروگرام فزیالوجی، میڈیکل اور آرٹیفیشل انٹیلیجنس کو نہ صرف آپس میں مربوط کرنے میں مددگار ثابت ہوگا بلکہ پرانے روایتی طریقوں کو جدید طریقوں کے ساتھ ضم کرنے بھی رہنمائی فراہم کریگا تاکہ اپلائیڈ ریسرچ کو فروغ دیا جا سکے۔ قومی اور بین الاقوامی مندوبین کی میزبانی کر کے بلوچستان سے ایک پیغام بھی جائے گا کہ یہاں کے لوگ امن، ہم آہنگی، اور باہمی تعاون پر مبنی پیشرفت کو قبول کرتے ہیں اور عالمی تعاون کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کے دن گورنر ہاوس کوئٹہ میں پاکستان فزیالوجیکل سوسائٹی بلوچستان کی چیئرپرسن ڈاکٹر نرگس حیدر کی قیادت میں وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کیا. وفد میں آرگنائزنگ سیکرٹری ڈاکٹر مہوش مینگل، ڈاکٹر ایلوم مینگل اور ڈاکٹر روئیل شامل تھے. اس موقع پر گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل نے کہا کہ صحت مند مستقبل کیلئے میڈیکل کے مختلف شعبوں کو فعال رکھنا لازمی ہے. ہم نے ماضی میں صحت کے جدید نظام متعارف کرانے کی دیرینہ خواہش ضرور ظاہر کی تھی لیکن مطلوبہ شاندار باغ کیلئے مختلف نرسریوں کی بنیاد رکھنے میں ناکام رہے. کوئٹہ شہر مڈیکل کے مختلف شعبوں سے متعلق انٹرنیشنل معیار کے سیمینار اور کانفرنس کے انعقاد سے صحت کی دیکھ بھال پر مثبت اثرات مرتب ہونگے، ینگ ڈاکٹروں کو سیکھنے کے مواقع میسر ہونگے اور سائنٹفک ریسرچ اور طریقہ کار کو آگے بڑھانا مدد ملے گی۔ قومی سطح پر ایسے پروگرامز اور سینئر ڈاکٹرز کے علم و تجربہ سے پورے ہیلتھ سسٹم کی ترقی کے نئے امکانات پیدا ہو جاتے ہیں۔

خبرنامہ نمبر7354/2025
واشک03 اکتوبر 2025 ڈسٹرکٹ سپورٹ منیجر پی پی ایچ آئی مشتاق احمد بلوچ کے زیر صدارت پی پی ایچ آئی کا ماہانہ جائزہ اجلاس ڈی ایس یو آفس میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں بی آر ایس پی واشک کے ڈسٹرکٹ کوآرڈینیٹر محمد انور جمالدینی ڈسٹرکٹ ملیریا انچارج حاجی خلیل الرحمٰن لوراجہ ایم این ای افیسر اطہر جمالی ڈاکٹر عنران حکیم سمیت واشک کے بیسک ہیلتھ یونٹس کے انچارج صاحبان نے شرکت کی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈی ایس ایم پی پی ایچ آئی مشتاق احمد بلوچ کہا کہ پی پی ایچ آئی عملی اقدامات پر عمل کررہی پیں اس وقت ضلع واشک کے 26 سے زائد بنیادی مراکز صحت کو سولرائزیشن کردیا گیا ہے جبکہ مزید بی ایچ یوز کو جلد سولرائزیشن کیا جارہا ہیں اس کے علاوہ مزید نئے بی ایچ یوز ہینڈ اور کرکے فعال کی جائے گی اور بی ایچ یوز کو وافر مقدار میں ادویات سمیت دیگر بنیادی سہولیات فراہم کی جارہی ہیں اسی طرح بی ایچ یوز میں لیبررومز سمیت ٹیلی ہیلتھ سینٹر واشک میں بہتر انداز میں سروسز دی جارہی ہیں جبکہ حال ہی میں تمام بی ایچ یوز کے اسٹاف کو DHIS2 کا ٹریننگ دی گئی ہیں اب روزانہ کے بنیاد پر اپنے موبائل ایپس میں ڈوان لوڈ کرکے رپورٹ بروقت بھیج دے اگر کسی کی سمجھ میں نہیں آئے تو کسی دوسرے سے راہنمائی کرسکتے ہیں کیونکہ اب مینول رپورٹنگ کو ختم کرکے باقاعدہ ڈیجیٹلائزیشن کردیا گیا ہیں انھوں نے کہاکہ بی ایچ یوز کے صفائی ستھرائی دیکھ بال کرنا اور لوگوں کو صحت کی سہولیات فراہم کرنا آپ لوگوں کی زمداری ہے ہمارا بنیادی مقصد یہی ہے کہ ہم اپنے لوگوں کی خدمت کریں اور لوگوں کو صحت کی بہتر سہولیات فراہم کریں لوگوں کو مشکلات سے نکالنا ہی اصل کام ہے۔ڈاکٹرز اور دیگر اسٹاف اپنی حاضریاں یقینی بنائیں اپنے پیشے سے مخلص رہیں اور اپنی کارکردگی مزید بہتر بنائیں اپنے تمام تر رپورٹس بروقت اپنے دفتر میں جمع کرائیں بہتر کارکردگی پیش کرنے والے ملازمین کی ہرطرع سےحوصلہ افزائی کی جائیگی اور لوگوں کی امیدیں آپ لوگوں سے وابسطہ ہیں بلاتفریق لوگوں کی خدمت کریں صحت کی بنیادی سہولیات کی فراہمی میں ہم بھرپور اقدامات کرئینگے

خبرنامہ نمبر7355/2025
واشک()وزیر اعلی بلوچستان کے ہدایت کے پیش نظر ڈپٹی کمشنر واشک عبدالمجید سرپرہ کے زیر صدارت سب تحصیل شاہوگہڑی حرماگئے میں کلی کچہری کا انعقاد کیا گیا کلی کچہری میں ونگ کمانڈنٹ خاران رائفل کرنل ودان ایس پی واشک گل احمد سرپرہ اسسٹنٹ کمشنر واشک خدائیداد سمیت ضلع واشک کے سرکاری محکموں کے ضلعی آفیسران اور علاقائی عمائدین اور معتبرین شریک تھے کھلی کچہری کا اغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا بعد ازاں کلی کچہری میں علاقے کے عمائدین اور معتبرین نے سب تحصیل شاہوگہڑی کےحوالے سے اپنے علاقائی مسائل بیان کیے اورضلع کے دور افتادہ علاقے میں ضلع انتظامیہ کی طرف سے کھلی کچہری کا انعقاد کو سراتے ہوئے اس امید کے ساتھ اس کھلی کچہری کی توسط سے علاقائی مسائل میں کسی حد تک کمی ہوگی اور ضلع انتظامیہ کی طرف سے پہلی دفعہ اس علاقے میں کھلی کچہری لگائی گئی ہے جس کا مقصد لوگوں کو ان کے دہلیز پر مسائل سنی گئی اور ان کے جائز اور حل طلب مسائل پر بروقت کاروائی ممکن ہوسکے گی کھلی کچہری میں ڈپٹی کمشنر واشک عبدالمجید سرپرہ ۔ ونگ کمانڈنٹ خاران رائفل کرنل ودان ۔ ایس پی واشک گل احمد سرپرہ نے خطاب کی کھلی کچہری سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر واشک عبدالمجید سرپرہ نے کہا کہ ہم عوام کے خادم ہیں ان کے ہر جائز مسئلے کو حل کرنا ہماری ذمہ داریاں ہیں آج حرماگئے جیسے دور افتادہ علاقے میں کھلی کچہری کا مقصد بھی یہی ہے کہ لوگوں کو ان کی دہلیز پر مسائل سن کر ان کو بروقت حل کیا جا سکے انہوں نے کہا کہ امن و امان صحت تعلیم اور دیگر شعبوں پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے ضلع واشک میں ایک سال کے دوران 64 بند سرکاری سکولوں کو کھول کر فعال کیا گیا ہے اسی طرح صحت کے شعبے پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے تاکہ لوگوں کو ان کے دہلیز پر علاج معالجہ بہتر انداز میں کی جا سکیں انہوں نے کہا کہ غیرحاضری پر کوئی سمجھوتہ نہیں کی جائے گی جو ملازم غیر حاضر پایا گیا اس کے خلاف سخت سے سخت قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے گی واشک بالخصوص حرماگئے میں پوست کی کاشت کرنے والوں سے سختی سے نمٹا جائے گا اگر کوئی بھی زمیندار بزگر وغیرہ پوست کے کاشت میں ملوث پایا گیا تو قانونی طریقے سے ان کے خلاف کاروائی کرئینگے بلکہ ان کو فورتھ شیڈول میں ڈالا جائے گا انہوں نے کہا کہ بارڈر کی بندش سے متعلق اعلی حکام سے بات چیت کی جا رہی ہے اس کے علاوہ جنگلات کے کٹائی پر بھی سختی سے پابندی لگائی گئی ہے اگر کوئی بھی جنگلات کی کٹائی میں ملوث ہوا تو ان کے خلاف کاروائی ہوگی جبکہ یہاں پر زمینی تنازعات کی وجہ سے مسائل پیدا ہو رہے ہیں لیکن ضلعی انتظامیہ واشک غفلت میں نہیں ہے ان کی جان و مال کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے دستیاب وسائل کو بروئے کار لائی جائے گی اور کسی کو بھی یہ اجازت نہیں دی جائے گی کہ وہ علاقے کے پرامن ماحول کو خراب کرے جب کہ اسسٹنٹ کمشنر واشک ہر ماہ اس علاقے کا دورہ کر کے علاقے کے لوگوں کو وقت دے گی تاکہ یہاں کے لوگوں کے مسائل میں کمی آسکیں عرب شیوخ کی طرف سے ملازمین کی تنخواہوں کی بندش پر متعلقہ حکام سے بات کی جائے گی کلی کچہری کے آخر میں ملک کی سلامتی واستکام کے لیے خصوصی دعا کی گئی کھلی کچہری میں علاقے کے معززین عمائدین اور معتبرین نے کھلی کچہری کی انعقاد کو خوش آئند قرار دیا اور کہا کہ ضلع انتظامیہ واشک کی طرف سے اس طرح کے کھلی کچہری کی انعقاد سے ضلع واشک کے دور دراز علاقوں کے مسائل ان کی دلیز پر حل ہو سکیں گے

خبرنامہ نمبر7356/2025
کوئٹہ 3 اکتوبر۔2025: صوبائی مشیر ماحولیات و موسمیاتی تبدیلی نسیم الرحمان خان ملاخیل نے کہا ہے کہ بلوچستان موسمیاتی تبدیلی کے سنگین اثرات کی زد میں ہے، جہاں بارشوں کی غیر معمولی کمی، درجہ حرارت میں اضافہ، پانی کی قلت اور زرعی زمینوں کی بربادی ایک بڑا چیلنج بن چکا ہے۔ اس صورتحال کے پیش نظر حکومت بلوچستان نے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کا آغاز کر دیا ہےوزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کے مطابق :”بلوچستان ماحولیاتی لحاظ سے ایک حساس صوبہ ہے، ہمیں مستقبل کے خطرات کو روکنے کے لیے آج اقدامات کرنے ہوں گے۔ شجرکاری، پانی کے ذخائر کی حفاظت اور صاف توانائی کو فروغ دینا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ صوبائی مشیر ماحولیات نسیم الرحمن ملاخیل نے اپنے ایک بیان میں اس بارے میں کہا کہ:”بلوچستان میں کلائمیٹ چینج کے اثرات روز بروز بڑھ رہے ہیں۔ ہم نے صوبے بھر میں ‘گرین بلوچستان’ مہم کے تحت بڑے پیمانے پر شجرکاری، آلودگی کنٹرول اور ماحولیاتی تعلیم کو فروغ دینے کا منصوبہ بنایا ہے۔”نسیم الرحمن ملاخیل نے مزید بتایا کہ ماحولیاتی تحفظ کے لیے عوام، سول سوسائٹی اور میڈیا کو بھی اعتماد میں لیا جا رہا ہے۔”ماحول صرف حکومت کی نہیں بلکہ ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔ ہم ضلعی سطح پر ماحولیاتی کمیٹیاں قائم کر رہے ہیں تاکہ مقامی سطح پر مسائل کی نشاندہی اور ان کا حل ممکن ہو سکے۔”حکومت بلوچستان کا مؤقف ہے کہ وفاقی سطح پر کلائمیٹ فنانسنگ میں بلوچستان کو جائز حصہ دیا جائے تاکہ صوبہ اس چیلنج کا مؤثر طور پر مقابلہ کر سکے۔

خبرنامہ نمبر7357/2025
زیارت 03 اکتوبر 2025:
ڈپٹی کمشنر محمد ریاض خان داوڑگورنمنٹ بوا ئز ہائی اسکول کواس غربی کا دورہ کیا دورے کےدوران انہوں نے ملازمین کا حاضری رجسٹر چیک کیا کلاس روم کا معائنہ کیا ڈپٹی کمشنر محمد ریاض خان داوڑ نے کہا کہ
اساتذہ پر حکومت نے جو ذمہ داری عائد کی ہے اور سوسائٹی نے جو امیدیں لگائی ہے ان کو لگن اور ایماندار ی سے ادا کریں اور نئی نسل کو زیور تعلیم سے آراستہ کریں ، جو اساتذہ اپنے کام ایمانداری سے نہیں کرینگے ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ تعلیم ترقی کا زینہ ہے ، معیاری تعلیم کو فروغ دیکر ترقی کی منازل طے کیے جاسکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کہ حکومت ہر بچے کو اسکول میں ہر ٹیچرز کو کلاس میں دیکھنا چاہتے ہیں ٹیچرز اپنی حاضری ہر حال میں یقینی بنائیں اور بچوں کی حاضری کی پرواہ کیے بغیر وقت پر اور پابندی سے کلاس رومز اٹینڈ کریں، اس سلسلے میں کوئی غفلت برداشت نہیں کی جائے گی۔انہوں نے کہا نوجوان نسل اپنی تعلیم پر توجہ دیں ہم ہر فورم پر ان کی حوصلہ افزائی کریں گے

خبرنامہ نمبر7358/2025
کوئٹہ 3 اکتوبر 2025: محکمہ کھیل و امورِ نوجوانان بلوچستان نے سابق ڈرائیور (بی پی ایس۔04) عمران حسین کی ملازمت بحال کرنے کا حکم جاری کر دیا ہے۔ جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق عمران حسین کو 2011 میں بی ای ای ڈی اے رولز کے تحت طویل غیر حاضری اور غیر تسلی بخش کارکردگی کے باعث برطرف کیا گیا تھا۔ تاہم انہوں نے اپنی برطرفی کے خلاف اپیل دائر کی تھی جس پر تفصیلی سماعت کے بعد ان کے دلائل کو درست اور حالات کو قابلِ ہمدردی قرار دیا گیا۔محکمہ کی جانب سے جاری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ سابقہ حکم کالعدم قرار دیتے ہوئے عمران حسین کی ملازمت بحال کی جاتی ہے۔ مزید ہدایت کی گئی ہے کہ انہیں ڈائریکٹوریٹ آف اسپورٹس بلوچستان میں ڈرائیور کی خالی آسامی پر ایڈجسٹ کیا جائے۔اعلامیے میں واضح کیا گیا کہ عمران حسین کی بحالی مشروط ہے کہ وہ دورانِ غیر حاضری کی مدت کے لیے تنخواہیں اور الاؤنسز کا دعویٰ نہیں کریں گے اور آئندہ اپنی ملازمت کی ذمہ داریاں تسلی بخش طریقے سے سرانجام دیں گے۔

خبرنامہ نمبر7359/2025
لسبیلہ، 03 اکتوبر2025:
ڈپٹی کمشنر لسبیلہ حمیرہ بلوچ نے کہا ہے کہ نوجوان طلبا و طالبات کے لیے بین الاقوامی تعلقات اور سیاسیات کے شعبے میں علم و تحقیق کو فروغ دینا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے علمی سیشن نہ صرف تعلیمی معیار کو بلند کرتے ہیں بلکہ نوجوانوں کو عالمی تناظر میں درپیش چیلنجز کو سمجھنے اور ان کا مثبت حل تلاش کرنے کے قابل بھی بناتے ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے لسبیلہ یونیورسٹی آف ایگریکلچر، واٹر اینڈ میرین سائنسز کے شعبہ پولیٹیکل اسٹڈیز میں منعقدہ تین روزہ لیکچر کے موقع پر کیا، جس کا انعقاد ان کی معاونت سے کیا گیا تھا۔ اس لیکچر کا موضوع “بین الاقوامی تعلقات کے نظریات” (Theories of IR) تھا، جس میں بین الاقوامی تعلقات اور سیاسیات کے طلبا و طالبات نے بھرپور شرکت کی اس موقع پر یونیورسٹی آف پشاور کے شعبہ بین الاقوامی تعلقات کے پروفیسر ڈاکٹر سید حسین شہید سہروردی نے شرکا کو موضوع پر تفصیل سے آگاہ کیا۔ انٹرایکٹو سیشن کے دوران طلبا و طالبات نے نئی معلومات حاصل کیں اور خاص طور پر بین الاقوامی تعلقات کے نظریات پر علمی رہنمائی سے مستفید ہوئے تین روزہ علمی سیشن کے اختتامی تقریب میں وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر عبدالمالک ترین، رجسٹرار ڈاکٹر بالاچ رشید اور ڈپٹی کمشنر لسبیلہ حمیرہ بلوچ نے بھی شرکت کی۔ وائس چانسلر نے ڈپٹی کمشنر لسبیلہ کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے طلبا کے لیے یہ علمی لیکچر منعقد کرایا، جبکہ پروفیسر ڈاکٹر سید حسین شہید سہروردی کو یونیورسٹی تشریف آوری اور طلبا کو اہم موضوع پر لیکچر دینے پر خراجِ تحسین پیش کیا گیا تقریب کے اختتام پر شریک طلبا و طالبات میں اسناد بھی تقسیم کی گئیں۔

خبرنامہ نمبر7360/2025
نصیرآباد03اکتوبر2025:
حکومت بلوچستان کے احکامات کی روشنی میں نصیرآباد ضلعی انتظامیہ کی جانب سے مفاد عامہ میں اقدامات کرنے کا سلسلہ جاری شہر بھر میں آٹے چینی سبزیوں سمیت دیگر اشیاء خوردونوش کی قیمتوں کو برقرار رکھنے کے لیے ٹھوس بنیادوں پر اقدامات کیے جا رہے ہیں وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی اور چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان کی ہدایت پر ضلع بھر میں پرائس کنٹرول کمیٹی مکمل فعال تاکہ عوام حکومتی اقدامات کے ثمرات سے مستفید ہوسکے ڈپٹی کمشنر نصیرآباد منیر احمد خان کاکڑ نے ضلع بھر میں آٹے کی خود ساختہ اضافے کا نوٹس اسسٹنٹ کمشنر ڈیرہ مراد جمالی بہادر خان کھوسہ کو ہدایت دیں کہ وہ آٹے کی مقررہ کردہ نرخ ناموں سے تجاوز کرنے والوں کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائیں جس پر اسسٹنٹ کمشنر ڈیرہ مراد جمالی بہادر خان کھوسہ نے شہر کے مختلف بازاروں اور دکانوں کا معائنہ کیا،کارروائی کے دوران کئی دکانداروں پر بھاری جرمانے عائد کیے گئے جبکہ متعدد کو سخت وارننگ دی گئی کہ وہ آئندہ کسی بھی صورت سرکاری نرخ سے زائد قیمت پر آٹا فروخت نہ کریں۔ اس کے ساتھ ہی تمام دکانداروں کو ہدایت جاری کی گئی کہ وہ آٹا پرانے سرکاری نرخ کے مطابق ہی فروخت کریں تاکہ عوام کو ریلیف فراہم ہو سکے۔

خبرنامہ نمبر7361/2025 خضدار:3 اکتوبر2025:
ڈپٹی کمشنر خضدار یاسر اقبال دشتی سے ان کے دفتر میں معروف کاروباری شخصیت حاجی غلام حسین کرد اور انجمن تاجران خضدار کے صدر حافظ حمیداللہ مینگل نے ملاقات کی۔ اس ملاقات کا بنیادی مقصد خضدار کی تجاتی صلاحیت کو اجاگر کرتے ہوئے تجارت اور روزگار کے مواقع کو وسعت دینے کے لیئے حکومتی تعاون حاصل کرنا تھا۔ تاجروں نے مقامی معاشی امکانات پر روشنی ڈالی اور روزگار کے نئے مواقع پیدا کرنے کے لیئے تجاویز پیش کیں، جس پر ڈپٹی کمشنر نے مثبت ردعمل کا اظہار کیا۔
حاجی غلام حسین کرد نے گفتگو میں کہا کہ خضدار ایک اہم جنکشن کی حیثیت رکھتا ہے، جو قومی شاہراہ پر واقع ہونے کی وجہ سے کاروباری سرگرمیوں کے لیئے مثالی مقام ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ شہر کی قدرتی خوبصورتی اور وسائل کی فراوانی سے تجارت کو مزید فروغ مل سکتا ہے، جبکہ مقامی افراد کے لیئے روزگار کے وسیع مواقع موجود ہیں۔ صدر انجمن تاجران حافظ حمیداللہ مینگل نے تجویز پیش کی کہ حکومت مقامی نوجوانوں کے لیئے ہنر مندی کے پروگرام شروع کرے تاکہ وہ تجارت اور چھوٹے کاروباروں میں خود کفیل ہو سکیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ٹیکس مراعات اور کاروباری قرضوں کی سہولت سے چھوٹے تاجر اپنے کاروبار کو وسعت دے سکتے ہیں۔
ڈپٹی کمشنر یاسر اقبال دشتی نے تاجروں کی تجاویز کو غور سے سنا اور یقین دلایا کہ ضلعی انتظامیہ کاروباری برادری کے ساتھ مل کر متعلق غور کریگی جس سے خضدار کی تجاتی صلاحیت کو بھرپور طریقے سے استعمال کیاجاسکے۔ انہوں نے کہا کہ شہر کے وسائل اور مواقع کو بروئے کار لا کر معاشی ترقی کو یقینی بنایا جائے گا۔ ملاقات کے اختتام پر حاجی غلام حسین اور حافظ حمیداللہ مینگل نے ڈپٹی کمشنر کے تعاون پر شکریہ ادا کیا اور امید ظاہر کی کہ یہ ملاقاتیں باقاعدگی سے جاری رہیں گی تاکہ خضدار کی معاشی ترقی کے لیئے ٹھوس اقدامات اٹھائے جا سکیں۔

خبرنامہ نمبر7362/2025
تربت 03اکتوبر2025:
کیچ کلچرل فیسٹیول کا اختتام شاندار تقریبات کے ساتھ ہوا، جہاں تیسرے اور آخری روز بھی مختلف موضوعات پر بھرپور سیشنز منعقد ہوئے۔ ان سیشنز میں ماہرین تعلیم، صحافیوں، دانشوروں اور فنکاروں نے اظہارِ خیال کیا اور سامعین سے خوب داد سمیٹی۔**
پہلا سیشن “جدید تعلیم اور مستقبل کے مواقع” کے عنوان سے ہوا، جس میں یونیورسٹی آف گوادر کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر عبدالرزاق صابر، یونیورسٹی آف تربت کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر گل حسن بلوچ اور ممتاز ماہر تعلیم ڈاکٹر اصغر دشتی شریک ہوئے۔ مقررین نے کہا کہ تعلیمی نظام میں بنیادی اصلاحات وقت کی ضرورت ہے اور نصاب کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ بنانا ہوگا تاکہ طلبہ نہ صرف تعلیم یافتہ ہوں بلکہ روزگار کی مارکیٹ میں بھی مؤثر کردار ادا کرسکیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی طلبہ کسی سے کم نہیں لیکن ادارہ جاتی کمزوریوں کے باعث ٹیلنٹ ضائع ہورہا ہے، اس لیے جامعات میں تحقیقی فنڈز بڑھانا اور ہنر پر مبنی تعلیم کو عام کرنا ضروری ہے۔دوسرے سیشن کا موضوع “سوشل میڈیا کا اثر و رسوخ” تھا، جس میں ڈیجیٹل میڈیا ایسوسی ایشن آف پاکستان کے صدر سبوخ سید اور وش نیوز کی اینکر پرسن بینش بخش نے شرکت کی۔ مقررین نے کہا کہ بدقسمتی سے ملک میں ادارے کمزور ہونے کے باعث مین اسٹریم میڈیا عوامی مسائل کو اجاگر کرنے میں ناکام رہا ہے اور زیادہ تر کاروباری مفادات کے تحفظ تک محدود ہوگیا ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ میڈیا مالکان عوامی مسائل کو ترجیح دیں، ورنہ سوشل میڈیا مین اسٹریم میڈیا کی جگہ لے لے گا اور یہ معاشرے میں بڑی تبدیلیوں کا پیش خیمہ ہوگا۔ اس موقع پر تربت کی خواتین کے کردار کو بھی سراہا گیا کہ سوشل میڈیا نے ان کی صلاحیتوں کو اجاگر کیا ہے اور وہ مختلف شعبوں میں نمایاں خدمات انجام دے رہی ہیں۔اختتامی سیشن میں ڈپٹی کمشنر کیچ بشیر احمد بڑیچ نے کیچ کے عوام کی بھرپور شرکت کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس فیسٹیول نے ثابت کیا کہ کیچ کے لوگ علم دوست، زندہ دل اور بہادر ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ تین روزہ فیسٹیول میں 110 اسٹالز لگائے گئے، جن میں 10 کتابوں کے خصوصی اسٹال شامل تھے۔ صرف کتابوں کی فروخت سے ریکارڈ 54 لاکھ روپے اور دیگر اشیاء کی فروخت سے 25 لاکھ روپے حاصل ہوئے، جو عوام کے علم و ادب سے لگاؤ کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ اس موقع پر سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کی خصوصی شرکت پر ان کا شکریہ بھی ادا کیا گیا۔ ڈپٹی کمشنر نے فیسٹیول کمیٹی، پریس کلب، میونسپل کارپوریشن اور دیگر اداروں کے تعاون کو بھی سراہا۔تقریب کے اختتام پر بلوچی شعرا نے اپنے کلام سے سامعین کے دل موہ لیے، جبکہ معروف گلوکار عارف بلوچ اور شاہجہان داؤدی نے بلوچی نغمے پیش کرکے محفل کو رات گئے تک پررونق بنایا۔ اختتام پر شاندار آتش بازی نے جشن کو یادگار بنا دیا۔

خبرنامہ نمبر7363/2025
قلات03اکتوبر2025:
قلات کے سٹی ایریا میں واپڈا کے کھمبوں سے بجلی کی تاریں چوری ہونے کی اطلاعات پرڈپٹی کمشنر کیپٹن ریٹائرڈ جمیل بلوچ کے سربراہی میں اسسٹنٹ کمشنر آفتاب احمدلاسی کے زیر نگرانی لیویز فورس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے بڑی واردات ناکام بنا دی۔ کارروائی کے دوران ملزمان اور لیویز اہلکاروں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ بھی ہوا تاہم خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان پیش نہیں آیا۔لیویز فورس نے ایک ملزم کو موٹر سائیکل سمیت گرفتار کرلیا جبکہ دو ملزمان تاریکی کا فائدہ اٹھا کر موقع سے فرار ہوگئے۔ گرفتار ملزم کے قبضے سے 160 رول بجلی کے تار برآمد کرلیے گئے۔لیویز حکام کے مطابق علاقے کی صورتحال مکمل طور پر قابو میں ہے اور مزید تفتیش جاری ہے۔ڈپٹی کمشنر جمیل بلوچ نے لیویز فورس قلات کے جوانوں کو اس بڑی کاروائی پر خراج تحسین پیش کیا ہے اور لیویز فورس کی کارکردگی کو تسلی بخش قرار دیا ۔ڈپٹی کمشنر جمیل بلوچ نے کہا کہ چوری ڈکیتی کے وارداتوں کے روک تھام کےلیئے لیویز فورس کو متحرک کردیاگیاہے جرائم پیشہ عناصر کے خلاف بھرپور کاروائیاں جاری رہیگی۔

خبرنامہ نمبر7364/2025
قلات 03 اکتوبر 2025:

ڈسٹرکٹ کونسل ہال میں ہیلتھ ورکرز کی ماہانہ ایم آر ایم میٹنگ نہایت پروقار انداز میں منعقد ہوئی جس کی صدارت ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر قلات ڈاکٹر انجم بلوچ نے کی۔ اس میٹنگ میں اے ڈی سی مس ساجدہ بشیر سمیت تمام لیڈی ہیلتھ سپروازرز کیساتھ ساتھ یونیسف پروگرام کی ڈی ایس او مس ماہ نور اور ڈیٹا آفیسر شازیہ اور بے نظیر نشونما پروگرام کی مس سدرہ اور ڈیٹا آفیسر محمد اسماعیل اور نیوٹریشن ڈائریکٹوریٹ سے ڈسٹرکٹ کوارڈینیٹر اکبر بلوچ نے شرکت کی ڈی ایچ او ڈاکٹر انجم بلوچ نے ہیلتھ ورکرز کو ہدایت کی ماہانہ رپورٹنگ سے پہلے لازم ہے کہ تمام ہیلتھ ورکرز اپنے کیچ منٹ ایریا میں تمام گھروں کو ماہانہ وزٹ کریں اور اپنی ماہانہ رپورٹ درست طریقے سے مرتب کریں۔ لیڈی ہیلتھ سپرواہزرز پے لازم ہے کہ وہ ان وزٹس کی نگرانی کریں اور ایل ایچ ڈبلوز کمیونٹی میں اے این سی/پی این سی، مختلف بیماریوں سے متعلق آگاہی، آنے والی پولیو اور خسرے کی مہمات کے متعلق آگاہی و فواہد سے انہیں آگاہ کریں۔ اسکے علاوہ بینظیر نشو نما پروگرام سے متعلق تفصیل سے بات ہوئ اور ایل ایچ ڈبلیوز کو اچھے طریقے سے آگاہی دی گئ کہ کونسی حاملہ خواتین کو ڈی ایچ کیو کے ایف سی سینٹر (جنکا پہلے سے بینظیر سروے ہوا ہو) اور کونسی ایسی خواتین جنکا اگر سروے نہیں ہوا ہو تو انہیں رجسٹریشن کیلیے بںنظیر انکم سپورٹ پروگرام کے دفتر بھیجا جائے اسکے علاوہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ضلعی آفیسران سے اسکے متعلق ایک میٹنگ کی جائے گی تاکہ کمیونٹی سے جن خواتین کو بمعہ کاغذات ریفر کیا جاے انہیں بروقت رجسٹر کیا جائےاس موقع پر اے ڈی سی ساجدہ بشیر نے بھی کہا کہ ہیلتھ ورکرز نیوٹریشن پروگرام کے ساتھ بھرپور تعاون کریں گی۔میٹنگ کے دوران ڈاکٹر انجم بلوچ نے خود ہیلتھ ورکرز سے رپورٹنگ پر سوالات کیے اور عملے نے درست جوابات دے کر ان کے اعتماد کو مزید مضبوط کیا۔لضلعی ناظم صحت نے میٹنگ سے غیر حاضر ایل ایچ ڈبلیوز کے نام نوٹ کیے جنکے خلاف تادیبی کاروائ کی جائے گی اور آخر میں ڈی ایچ او نے تمام شرکاء کا شکریہ ادا کیا اور امید ظاہر کی کی اگلے ماہانہ میٹنگ سے پہلے تمام گفت و شنید پے اچھا عمل درآمد ہو گا۔

خبرنامہ نمبر7365/2025
کوئٹہ: 3 اکتوبر 2025:
بلوچستان ہائی کورٹ نے بوستان اسپیشل اکنامک زون کو فعال بنانے کے حوالے سے اہم احکامات جاری کیے ہیں۔ چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ جسٹس روزی خان بڑیچ اور جسٹس سردار احمد حلیمی پر مشتمل دو رکنی بینچ نے ایڈووکیٹ منیر احمد کاکڑ کی دائر کردہ درخواست بنام اسٹیبلشمنٹ ڈویژن و دیگر کی سماعت کی۔ سماعت کے دوران بوستان اسپیشل اکنامک زون انڈسٹریل اسٹیٹ ڈویلپمنٹ اینڈ مینجمنٹ کمپنی کے چیف فنانس آفیسر سعد اللہ نے عدالت کو آگاہ کیا کہ بوستان اکنامک زون پہلے ہی فعال ہو چکا ہے۔ اس وقت زون میں 3 فیکٹریاں کام کر رہی ہیں جبکہ مزید 12 فیکٹریوں کو جلد مکمل و فعال کیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ ان منصوبوں کی تکمیل سے صوبے کے تقریباً 15 ہزار 520 افراد کو روزگار کے مواقع میسر آئیں گے۔عدالت نے چیف فنانس آفیسر کے بیان کو مدنظر رکھتے ہوئے حکومت کو ہدایت کی کہ بوستان اسپیشل اکنامک زون انڈسٹریل اسٹیٹ کو 15 دسمبر 2025 تک مکمل اور فعال بنایا جائے۔ مزید برآں، عدالت نے ہدایت کی کہ 16 دسمبر 2025 کو درخواست کی پیروی کے لیے معاملہ دفتر میں مقرر کیا جائے۔