خبرنامہ نمبر7298/2025
کوئٹہ، 2 اکتوبر۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت محکمہ زکوٰة و اوقاف کی تنظیم نو سے متعلق اجلاس جمعرات کو یہاں چیف منسٹر سیکرٹریٹ میں منعقد ہوا جس میں صوبے میں زکوٰة کے نظام کو جدید خطوط پر استوار کرنے اور مستحقین تک شفاف انداز میں رقوم کی ترسیل یقینی بنانے کے لیے اہم فیصلے کیے گئے اجلاس میں بلوچستان بھر میں زکوٰة کے نظام کو ڈیجیٹلائزڈ کرنے کا فیصلہ کیا گیا تاکہ مستحقین کو براہِ راست ان کے ڈیجیٹل اکاونٹس کے ذریعے زکوٰة کی رقوم منتقل کی جاسکیں اس حوالے سے اتفاق رائے کیا گیا کہ زکوٰة کی تقسیم میں شفافیت، میرٹ اور جدید ٹیکنالوجی کا استعمال یقینی بنایا جائے گا وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے اس موقع پر کہا کہ زکوٰة کے فنڈز مستحقین تک موثر انداز میں پہنچانے کے لیے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی معاونت حاصل کی جائے گی، جبکہ مستحق افراد کی درست شناخت کے لیے نادرا ڈیٹا اور جدید ڈیجیٹل سسٹمز استعمال ہوں گے انہوں نے کہا کہ اس نظام سے کرپشن، بدعنوانی اور بے ضابطگیوں کا خاتمہ ہوگا اور عوام کا اعتماد بحال ہوگا وزیر اعلیٰ نے کہا کہ زکوٰةفنڈز کے موثر اور منصفانہ استعمال سے معاشرتی انصاف کو فروغ ملے گا اور حقیقی مستحقین براہِ راست مستفید ہوں گے انہوں نے واضح کیا کہ حکومت کی اولین ترجیح شفافیت اور میرٹ پر مبنی نظام کی تشکیل ہے تاکہ صوبے کے غریب اور نادار طبقے کو زیادہ سے زیادہ ریلیف فراہم کیا جاسکے اجلاس میں صوبائی وزیر میر محمد صادق عمرانی، پارلیمانی سیکرٹری برائے زکوٰة محترمہ شہناز عمرانی، پرنسپل سیکرٹری بابر خان، سیکرٹری زکوٰة و اوقاف محمد اسحاق جمالی، سیکرٹری خزانہ عمران زرکون اور ایڈیشنل سیکرٹری چیف منسٹر سیکرٹریٹ محمد فریدون نے شرکت کی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7299/2025
کوئٹہ، 2 اکتوبر۔ بلوچستان میں معیاری طبی تعلیم کے فروغ کے لئے حکومت بلوچستان اور ہارلے ہیلتھ کئیر سروسز کے مابین معاہدہ طے پا گیا۔ معاہدے کے تحت پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے زریعے صوبے کا پہلا میڈیکل، ڈینٹل اور نرسنگ کالج قائم کیا جائے گا جو بلوچستان میں معیاری اور اعلیٰ سطح کی طبی تعلیم کے نئے دور کا آغاز ثابت ہوگا وزیر اعلیٰ بلوچستان کو دی گئی بریفنگ میں بتایا گیا کہ اس کالج کے تحت ہر سال 100 طالب علموں کو میڈیکل، ڈینٹل، نرسنگ اور الائیڈ سائنسز کی تعلیم فراہم کی جائے گی جس میں ہر سال 16 ہونہار طالب علموں کو مکمل اسکالرشپ بھی دی جائے گی مرحلہ وار اس منصوبے کو وسعت دے کر تعلیمی اہداف 600 طالب علموں تک بڑھائے جائیں گے وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے اس منصوبے کو صوبے میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت طبی تعلیم کے فروغ میں سنگ میل قرار دیتے ہوئے کہا کہ صوبے کے نوجوانوں کو عالمی معیار کی طبی تعلیم دے کر مستقبل کے ڈاکٹرز اور نرسز تیار ہوں گے انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے طلبہ کو اب بیرون ملک معیار کی تعلیم مقامی سطح پر میسر آئے گی جس سے صوبے کے ہر طبقے کے طلبہ کو فائدہ پہنچے گا وزیر اعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ صوبے کے دور دراز علاقوں سے تعلق رکھنے والے ہونہار طلبہ بھی اس منصوبے سے مستفید ہوں گے اور یہ اقدام صوبے میں ہیلتھ کیئر نظام کو مضبوط بنانے میں عملی پیش رفت ثابت ہوگا انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ تعلیم اور صحت کے شعبوں میں اصلاحات و ترقی حکومت بلوچستان کی اولین ترجیحات ہیں ،ایم او یو کی دستاویزات پر سیکرٹری ہائیر ایجوکیشن صالح محمد بلوچ اور ہارلے ہیلتھ کئیر سروسز کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈاکٹر اظہر اسلم نے دستخط کئے اس موقع پر وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی، صوبائی وزیر صحت بخت محمد کاکڑ، صوبائی وزیر میر محمد صادق عمرانی، سیکرٹری صحت مجیب الرحمٰن پانیزئی، سیکرٹری خزانہ عمران زرکون، بلوچستان پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اتھارٹی کے سربراہ ڈاکٹر فیصل خان اور بلوچستان بورڈ آف انویسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ کے وائس چیئرمین بلال خان کاکڑ بھی شریک تھے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7300/2025
کوئٹہ 2 اکتوبر ۔ بلوچستان میں پبلک ہیلتھ انجینئرنگ، لوکل گورنمنٹ، ماحولیاتی تبدیلی اور یونیسیف کے اشتراک سے “بلوچستان سی آر واٹر، سینیٹیشن اور حفظان صحت (واش) سیکٹر پلان 2025-2035کی افتتاحی تقریب منعقد ہوئی، جس میں صوبائی وزیر پبلک ہیلتھ انجینئرنگ و واسا سردار عبدالرحمن کھیتران نے بطور مہمانِ خاص شرکت کی۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سردار عبدالرحمن کھیتران نے کہا کہ بلوچستان واٹر اینڈ سینیٹیشن پلان 2025 تا 2035 کا آغاز صوبے میں صاف پانی کی فراہمی، معیاری صفائی کے نظام اور ماحولیاتی تحفظ کے لیے ایک سنگِ میل ثابت ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ صوبے کے دیہی اور دور دراز علاقوں میں خواتین اور بچوں کو پینے کے صاف پانی تک رسائی سب سے بڑا چیلنج ہے، جسے یہ منصوبہ حل کرنے میں اہم کردار ادا کرے گا۔ اس منصوبے کے تحت محروم اور پسماندہ طبقات کو مساوی سہولتیں فراہم کی جائیں گی۔صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ حکومت بلوچستان ایک جامع حکمتِ عملی کے ذریعے کمیونٹی اور ترقیاتی شراکت داروں کو منصوبے میں شامل کر رہی ہے تاکہ اس کے ثمرات زیادہ سے زیادہ شہریوں تک پہنچ سکیں۔ انہوں نے کہا کہ شہریوں، بالخصوص خواتین اور بچوں کے بہتر مستقبل کے لیے اقدامات ترجیحی بنیادوں پر جاری ہیں۔سردار عبدالرحمن کھیتران نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ترقیاتی شراکت داروں اور اداروں کا تعاون منصوبے کی کامیابی کی ضمانت ہے، اور اس موقع پر انہوں نے بلوچستان کے اس اہم منصوبے میں عملی شمولیت پر یونیسف کا خصوصی شکریہ بھی ادا کیا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7301/2025
کوئٹہ 2 اکتوبر ۔ زیارت، ہرنائی اور زرغون غر کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے 40 گھرانوں کے افراد نے مختلف سیاسی جماعتوں کو خیر باد کہتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صوبائی وزیر خوراک حاجی نور محمد دمڑ کے کاروان میں عادل کاکڑ کی سربراہی شاہ خالد زیارتوال کے تعاون سے اور بابو عبد الحمید کاکڑ کی قیادت میں شمولیت کا اعلان کر دیا یہ شمولیتی تقریب صوبائی وزیر خوراک حاجی نور محمد دمڑ کے دفتر سول سیکرٹریٹ کوئٹہ میں منعقد ہوئی، جہاں شامل ہونے والے افراد نے باضابطہ ملاقات کی اور مسلم لیگ (ن) پر بھرپور اعتماد کا اظہار کیا تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر خوراک حاجی نور محمد دمڑ نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) ہی وہ جماعت ہے جو عوامی مسائل کے حل اور بلوچستان کی ترقی کی ضمانت ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کی شمولیت اور اعتماد ہماری اصل طاقت ہے، اور ہم مل کر زیارت، ہرنائی اور زرغون غر سمیت پورے بلوچستان کی پسماندگی ختم کریں گے حاجی نور محمد دمڑ نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی پالیسی عوامی خدمت اور عملی اقدامات پر مبنی ہے، اور پارٹی قیادت بلوچستان کو ترقی و خوشحالی کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے سنجیدہ اقدامات اٹھا رہی ہے انہوں نے شامل ہونے والے گھرانوں کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ یہ فیصلہ اس بات کا ثبوت ہے کہ عوام حقیقی قیادت اور خدمت پر یقین رکھتے ہیں، اور ان کا اعتماد ہمارے لیے اعزاز بھی ہے اور ذمہ داری بھی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7302/2025
سبی 2 اکتوبر۔ڈپٹی کمشنر سبی میجر(ر) الیاس کبزئی کو گزشتہ روز ڈسٹرکٹ کوآرڈینیٹر Strengthening Routine Immunization Program (SRIP) ارسالان لاشاری بمعہ تحصیل مانیٹرنگ کوآرڈینیٹرز نے اپنے پروگرام کے حوالے سے بریفنگ دی۔ اس موقع پر ضلعی کوآرڈینیٹر نے ڈپٹی کمشنر کو آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ ایس آر آئی پی آغا خان یونیورسٹی کے ذریعے نافذ کردہ ایک پروگرام ہے جسے گیٹس فاونڈیشن کی معاونت اور ای پی آئی بلوچستان کے تعاون سے جاری رکھا گیا ہے۔ اس پروگرام کا بنیادی مقصد ضلع میں معمول کی ویکسینیشن کو مزید مو¿ثر اور مضبوط بنانا ہے۔ ڈسٹرکٹ کوآرڈینیٹر نے بریفنگ میں بتایا کہ پروگرام کے تحت ضلع میں ماہانہ آوٹ ریچ سرگرمیوں کے لیے دس ویکسینیٹرز فراہم کیے گئے ہیں جبکہ چار تحصیل مانیٹرنگ کوآرڈینیٹرز مقرر کیے گئے ہیں جو ای پی آئی کے فکسڈ اور او آر ٹی سائٹس پر مانیٹرنگ اور سپروائزری وزٹ کریں گے۔ اسی طرح پانچ سال سے کم عمر بچوں کے لیے پیناڈول ڈراپس ضلع کو فراہم کی جائیں گی، وہ صحت مراکز جہاں ای پی آئی کے فکسڈ سائٹس موجود ہیں مگر غیر فعال ہیں انہیں مرمت اور بہتری کے بعد دوبارہ فعال بنایا جائے گا اور دور دراز علاقوں میں موبائل ٹیم سپورٹ کے ذریعے عوام کو سہولت فراہم کی جائے گی۔ ڈپٹی کمشنر سبی نے اس موقع پر تجویز پیش کی کہ ضلع میں میڈیکل کیمپس منعقد کیے جائیں جہاں ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف خدمات فراہم کریں جبکہ ادویات آغا خان یونیورسٹی کی جانب سے مہیا کی جائیں تاکہ عوام کو صحت کے معائنے اور معمول کی ویکسینیشن دونوں سہولیات ایک ہی جگہ دستیاب ہو سکیں۔ ضلعی کوآرڈینیٹر نے ڈپٹی کمشنر کی تجویز کو سراہتے ہوئے کہا کہ وہ اس سلسلے میں اپنی تنظیم سے مشاورت کریں گے تاکہ تعاون کی حد کا تعین کیا جا سکے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7303/2025
سبی 2 اکتوبر۔ ڈپٹی کمشنر سبی میجر(ر) الیاس کبزئی نے گزشتہ روز انٹرمیڈیٹ کے امتحانات میں نمایاں پوزیشن حاصل کرنے والی ایک ہونہار طالبہ کو لیپ ٹاپ دیا۔ یہ طالبہ لیپ ٹاپ تقسیم کی مرکزی تقریب میں رہ گئی تھی، جس پر ضلعی انتظامیہ نے خصوصی طور پر اس کے لیے یہ اقدام کیا۔ اس موقع پر طالبہ کے والدین بھی موجود تھے جنہوں نے ڈپٹی کمشنر اور ضلعی انتظامیہ سبی کا شکریہ ادا کیا۔ ڈپٹی کمشنر سبی نے کہا کہ ہونہار طلبہ قوم کا سرمایہ ہیں اور تعلیم کے فروغ کے لیے ضلعی انتظامیہ ہر ممکن تعاون جاری رکھے گی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7304/2025
کوئٹہ، 2 اکتوبر۔حکومت بلوچستان نے اوتھل زیرو پوائنٹ کے قریب مسافر کوچ حادثے میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ حکومت بلوچستان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اس سانحے پر صوبائی حکومت متاثرہ خاندانوں کے غم میں برابر کی شریک ہے واقعہ کے فوری بعد ریسکیو ٹیمیں جائے وقوعہ اوتھل زیرو پوائنٹ روانہ ہوئیں اور امدادی کارروائیاں شروع کیں۔ MERC وندر، MERC تیارو اور ایدھی کی ٹیموں نے زخمیوں کو بروقت قریبی اسپتالوں میں منتقل کرکے فوری طبی امداد فراہم کی حکومت بلوچستان نے واضح کیا ہے کہ زخمیوں کو ہر ممکن علاج معالجے کی بہترین سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں جبکہ ضلعی انتظامیہ کو متاثرہ خاندانوں کی فوری امداد اور مکمل معاونت یقینی بنانے کی ہدایت جاری کردی گئی ہے جبکہ حادثے کی وجوہات جاننے کے لیے انکوائری کا آغاز کر دیا گیا ہے تاکہ مستقبل میں اس نوعیت کے واقعات کی روک تھام کے لیے مو¿ثر اقدامات اٹھائے جا سکیں حکومت بلوچستان نے عوام سے اپیل کی ہے کہ سڑکوں پر ٹریفک قوانین کی پابندی کریں تاکہ انسانی جانوں کے تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7305/2025
لورالائی2اکتوبر ۔ڈویژن سپورٹس فیسٹیول 2025کے سلسلے میں یونیورسٹی آف لورالائی میں مختلف کھلووں کا انعقاد کیا گیا جس میں کرکٹ ،بیڈ منٹن ،ٹیبل ٹینس کے ٹورنامنٹ کی گئی جس میں ڈویڑن کے تمام اضلاع کے ٹیموں نے حصہ لیا ٹیبل ٹینس کے ٹورنامنٹ میں ضلع موسی خیل ،ضلع دکی اور ضلع لورالائی کے ٹیموں نے شاندار کھیل کا مظہرہ کیا جس پر پہلی پوزشن لورالائی کے کھلاڑیوں نے جن میں صابر خان اور عمرخان نے جیت لیا دوسری پوزشن ضلع دکی کے عبداللہ واکرام اللہ اور تیسری پوزیشن ضلع موسی خیل کے نقیب اللہ اور فیصل خان حاصل کی اور اسی طرح بیڈ منٹن کے ٹورنامنٹ میں بھی لورالائی دکی موسی خیل کے ٹیموں نے حصہ لیا جس پر پہلی پوزشن لورالائی کے ٹیم دوسری پوزشن دکی کے ٹیم اور تیسری پوزیشن موسی خیل کے ٹیم نے لیا اسی طرح تیسرا اور آخری میچ کرکٹ ٹورنامنٹ کا انعقاد ہوا جس میں پہلا میچ لورالائی کرکٹ کلب بمقابلہ بارکھان کرکٹ کلب کے درمیان شاندار میچ 10،10ور کھیلا گیا جو کی لورالائی کرکٹ کلب نے 105رنز سے جیت لیا جبکہ دوسرا میچ دکی کرکٹ کلب بمقابلہ موسی خیل کرکٹ کلب کے درمیان کھیلا گیا جو کہ یہ میچ دکی کرکٹ کلب نے موسی خیل کرکٹ کلب کو 100رنز کے مقابلہ سے 105رنز سے جیت لیا اور اسی طرح فائنل کرکٹ میچ لورالائی کرکٹ کلب بمقابلہ دکی کرکٹ کلب درمیان ایک شاندار اور خوبصورت میچ کھیلا گیا ان تمام میچوں کے مہمان خصوصی یونیورسٹی آف لورالائی کے پرووائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر عادل زمان کاسی اور رجسٹرار خالد خان تھے اس موقع پر ڈپٹی ڈائریکٹر سپورٹس لورالائی ڈویژن نصیب اللہ خان کاکڑ، اسسٹنٹ ڈاہریکٹر محب اللہ خان کاکڑ،ڈسٹرکٹ سپورٹس آفیسر لورالائی ظہیر بلوچ،ڈسٹرکٹ سپورٹس آفیسر بارکھان امیرجان کیھتران،ڈسٹرکٹ سپورٹس آفیسر دکی ناصر پائیزئی،دسٹرکٹ سپورٹس آفیسر موسی خیل جمالدین موسی خیل موجود تھے ان تمام میچوں کے آخر میں پرووائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر عادل زمان بازئی اور رجسٹرار خالد خان نے تمام کھیلوں کے رنر ونر کھلاڑیوں میں ٹرافی اور مہمانوں میں سوئینر وانعامات تقسیم کیے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7306/2025
بارکھان، ناہڑ کوٹ 2 اکتوبر ۔:انچارج لیویز ناہڑ کوٹ حبیب خان دفیعدار نے ڈپٹی کمشنر بارکھان عبداللہ کھوسو کی خصوصی ہدایت پر بڑی کارروائی کرتے ہوئے دوہرے قتل کے مقدمے میں نو سال سے مفرور اشتہاری ملزم کو گرفتار کر لیا۔گرفتار ہونے والا ملزم غلام رسول ولد میر ہزار قوم مری پر الزام ہے کہ اس نے سال 2017 میں اپنے دو سگے بھائیوں کو قتل کیا تھا۔یہ واقعہ مقدمہ نمبر 88/2017 بجرم 302/34 تعزیرات پاکستان کے تحت درج ہے۔کارروائی کے دوران لیویز فورس نے ملزم کو گرفتار کرکے تھانہ ہیڈ کوارٹر بارکھان منتقل کر دیا، جہاں اسے لاک اپ میں بند کر دیا گیا ہے۔ملزم سے مزید تفتیش جاری ہے۔ترجمان لیویز فورس کے مطابق، جرائم پیشہ عناصر کے خلاف کارروائیاں جاری رہیں گی اور قانون کی عملداری کو ہر صورت یقینی بنایا جائے گا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7306/2025
لورالائی2 ،اکتوبر ۔کمشنر لورالائی ڈویژن ولی بڑیچ کی زیر صدارت محکمہ سوشل ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ کا اجلاس منعقد ہوا اجلاس میں اسسٹنٹ ڈائریکٹر حبیب اللہ خان ناصر نے کمشنر کو محکمہ کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ لورالائی میں منشیات کے عادی افراد کے علاج معالجہ کے لئے ایک بڑا ہسپتال زیر تعمیر ہیں جسے جلد مکمل کیا جائے گا۔ اور انشاء اللہ اس میں شہر کے تمام عادی منشیات لوگوں داخل کیا جائے گا محکمہ سوشل ویلفیئر کے تحت طالب علم کھلاڑیوں کے ساتھ تعاون کیا جاتا ہے جس میں سالانہ تقریباً ایک لاکھ روپے سے زائد رقم فی طالب علم دیا جاتا ہے جس سے ان کے تمام فیس و دیگر سکول خرچ کی ادائیگی ہو جاتی ہے ،انڈومنٹ فنڈ سے سیریس مریضوں کی مدد کی جاتی ہے اور خصوصی معذور افراد کے ساتھ بھی تعاون کیاجاتا ہے، نئے شروع ہونے والا کومک پروگرام سے بھی متعلقہ حق دار لوگوں کی مدد کی جائےگی۔ لورالائی ڈویژن میں درالامان نہیں ہے جس کی صرورت محسوس کی جا تی ہے انہوں نے ایجوکیشن بورڈ آ فس کی طرف محکمہ سوشل ویلفیئر کی بلڈنگ پر قبضہ کر نے شکایت کی اور کہا کہ ہم نے خود کرایہ پر آ فس لیا ہے جو ماہوار 18000روپے بنتے ہیں۔ کمشنر لورالائی ڈویژن ولی محمد بڑیچ نے اس موقع پر کہا کہ حکومت عوام کی فلاح وبہبود کیلئے ہر ممکن اقدامات کررہی ہیں خصوصاً مریضوں ، خصوصی افراد اور عادی منشیات لوگ نہا یت توجہ کے مستحق ہیں جس محکمہ سوشل ویلفیئر اہم کردار ادا کر سکتا ہے انہوں نےکہاکہ منشیات ہسپتال کی تعمیر نہایت ضروری ہیں اسے جلد مکمل کیا جائے تاکہ عادی منشیات افراد کو داخل کرکے اس کے علاج معالجہ شروع کیا جائے۔ انہوں نے بورڈ آ فس سے بلڈنگ پر قبضہ چھڑانے یا انھیں کچھ کمرے دینے کی یقین دھانی کرائی۔ کمشنر نے محکمہ کے تمام ملازمین کو اپنی حاضری یقینی بنانے اور کام کرنے کی سختی سے ہدایت کی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7307/2025
نصیرآباد2اکتوبر۔کمشنر نصیرآباد ڈویژن صلاح الدین نورزئی کی زیر صدارت انسدادِ پولیو مہم کے حوالے سے ڈویژنل ٹاسک فورس اجلاس منعقد ہوا اجلاس میں ڈپٹی کمشنر نصیرآباد منیر احمد خان کاکڑ ڈویژنل ڈائریکٹر ہیلتھ۔ ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر نصیرآباد ڈاکٹر عبدالمنان لاکٹی ڈسٹرکٹ سپورٹ منیجر پی پی ایچ آئی فیصل اقبال کھوسہ این سٹاف ڈاکٹر غلام یاسین داجلی ڈاکٹر ظاہر حسین عمرانی کامنیٹ کے صدام حسین ڈاکٹر ممتاز تنیہ ثناءاللہ چکھڑا سمیت دیگر آفیسران اور ڈبلیو ایچ او کے نمائندگان شریک تھے اجلاس کے موقع پر ڈبلیو ایچ او کے ڈویژنل ایریا کوآرڈینیٹر ڈاکٹر یاسر بلوچ نے شروع ہونے والی پولیو مہم کے حوالے سے آگاہی فراہم کی اجلاس میں ڈویژن بھر کے تمام ڈپٹی کمشنرز ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسرز ویڈیو لنک کے ذریعے شریک تھے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کمشنر نصیرآباد ڈویژن صلاح الدین خان نورزئی نے کہا کہ 13 سے 16 اکتوبر تک نصیرآباد ڈویژن میں 3 لاکھ 73 ہزار 6 سو 93 بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے اس حوالے سے تمام اضلاع میں انتظامات کو حتمی شکل دی جائے ڈپٹی کمشنرز اور دیگر ضلعی افیسران پولیو مہم کی مانیٹرنگ کریں جن جن یونین کونسل میں سست روی دیکھی جارہی ہے اس جانب خصوصی توجہ دی جائے ڈپٹی کمشنرز تمام یونین کونسل کے سیکریٹریز سے قومی فریضے کے حوالے سے کام لیا جائے اور وہ تمام رپورٹس ڈپٹی کمشنر کو پیش کریں انہوں نے کہا کہ مائیکرو پلان پر مکمل طور پر عمل درآمد کو یقینی بنا کر ہی ہم پولیو مہم کو کامیابی سے ہمکنار کرسکتے ہیں جن جن اضلاع میں پولیو مہم کے حوالے سے کوتاہی برتی جا رہی ہے وہاں پر سنجیدگی کا مظاہرہ کیا جائے اور موثر انداز میں نگرانی کی جائے انہوں نے کہا کہ دیگر امراض سے بھی بچوں کو محفوظ رکھنے کے لیے ویکسینیشن کے عمل پر خصوصی توجہ دی جائے اور یہ مہم کے بعد اس حوالے سے خصوصی مہم کا بھی انتظام کیا جائے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7308/2025
استامحمد2اکتوبر۔ڈپٹی کمشنر استامحمد رزاق خان خجک کی زیر صدارت انسداد پولیو مہم کے حوالے سے اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر امیر علی، ڈبلیو ایچ او کے نمائندگان اور دیگر متعلقہ محکموں کے افسران نے شرکت کی۔ اجلاس کے دوران 13 اکتوبر سے شروع ہونے والی انسداد پولیو مہم کی تیاریوں، مانیٹرنگ اور فیلڈ میں درپیش چیلنجز پر تفصیلی غور کیا گیا اور اب تک کئے گئے اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔ ڈپٹی کمشنر استامحمد رزاق خان خجک نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پولیو کا خاتمہ ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے، اس سلسلے میں والدین اپنے بچوں کو لازمی طور پر پولیو سے بچاو کے قطرے پلائیں تاکہ انہیں عمر بھر کی معذوری سے محفوظ رکھا جا سکے۔ انہوں نے محکمہ صحت کے افسران اور پولیو ورکرز کو ہدایت کی کہ مہم کے دوران کسی بھی قسم کی کوتاہی یا غفلت برداشت نہیں کی جائے گی، ہر بچے تک رسائی یقینی بنائی جائے اور تمام ٹیمیں اپنی کارکردگی کو موثر اور مربوط انداز میں جاری رکھیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت پولیو جیسے موذی مرض کے مکمل خاتمے کے لئے تمام وسائل بروئے کار لا رہی ہے اور اس نیک مقصد کے حصول کے لئے ضلعی انتظامیہ، صحت کے اداروں اور سماجی تنظیموں کو باہمی تعاون اور ہم آہنگی کے ساتھ کام کرنا ہوگا تاکہ آنے والی نسل کو پولیو سے پاک مستقبل فراہم کیا جا سکے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7310/2025
کوئٹہ 2 اکتوبر: گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل نے کہا کہ بلوچستان واٹر اینڈ سینیٹیشن پلان 35-2025 دراصل ہمیں پورے صوبے میں پانی اور صفائی کے مستقبل کیلئے اگلے 10 سالوں کیلئے ایک واضح سمت فراہم کرتا ہے۔پانی اور صفائی زندگی کی بنیادی ضروریات ہیں جن کے بغیر کسی ملک یا قوم کی بقا، وقار اور ترقی ممکن نہیں۔ کوئٹہ میں بھی زیر زمین پانی کی گرتی ہوئی سطح گمبھیر صورتحال اختیار کر چکی ہے. یہ منصوبہ محض دستاویزات نہیں بلکہ یہ بلوچستان کے لوگوں سے ایک وعدہ ہے کہ آپ کی حکومت آپ کے مستقبل میں سرمایہ کاری کریگی اور آپ کو موسمیاتی خطرات سے بچائے گی۔ حکومت بلوچستان کی جانب سے میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ ہم اپنا بھرپور تعاون کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ کے ایک مقامی ہوٹل میں ” بلوچستان کا واٹر اینڈ سینیٹیشن پلان 35-2025 کا آغاز کرتے ہوئے کیا. اس موقع پر صوبائی وزیر سردار عبدالرحمٰن کھتران، چیف فیلڈ آفیسر یونیسیف ڈاکٹر مریم درویش سید، صوبائی سیکرٹریز ہاشم خان غلزئی، عبدالروف بلوچ اور اکبر علی بلوچ سمیت زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد شریک تھے. اس موقع پر گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل نے کہا کہ یہ دس سالہ واٹر اینڈ سینیٹیشن منصوبہ ہمیں مضبوط انفراسٹرکچر کی تعمیر، اداروں کی کارکردگی کو بہتر بنانے، کمیونٹیز کو شامل کرنے اور نئی شراکتیں لانے کا منصوبہ مرتب کرتا ہے۔ آج سے شروع کیے گئے معاون فریم ورک ہمیں موسمیاتی خطرات کو سمجھنے، اچھے طریقوں کو فروغ دینے اور سروس فراہم کرنے والے بنانے میں مدد کرتے ہیں۔ گورنر مندوخیل نے کہا کہ یہ بلوچستان میں صاف پانی اور محفوظ صفائی ستھرائی تک رسائی ہمیشہ مشکل رہی ہے۔ ہمارے بڑے فاصلے، بکھری ہوئی آبادی اور کمزور انفراسٹرکچر ہر خاندان کو یہ خدمات فراہم کرنا مشکل بنا دیتا ہے۔ یہ بھی خوشی کی بات ہے کہ اس عظیم الشان منصوبے میں کلائمیٹ رسک پروفائلز، واش ایڈاپٹیشن اینڈ مٹیگیشن فریم ورک، سوشل موبلائزیشن اسٹریٹجی اور نظرثانی شدہ سینیٹیشن پالیسی اسٹریٹجی فریم ورکس شامل ہیں۔ صوبائی وزیر سردار عبدالرحمن کھتران اور دیگر تمام متعلقہ محکموں کی کاوشیں لائقِ تحسین ہیں. گورنر غربت اور وسائل کی کمی ان مسائل میں اضافہ کرتی ہے اور موسمیاتی تبدیلی صورتحال کو مزید سنگین بنا دیتی ہے۔ خشک سالی، سیلاب اور دیگر شدید موسم ہمارے لوگوں اور ہماری خدمات کو زیادہ خطرے میں ڈال رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ آج کا لانچنگ پلان ہمیں آگے کا راستہ دکھاتا ہے۔ یہ مضبوط انفراسٹرکچر کی تعمیر، ہمارے اداروں کو بہتر بنانے، کمیونٹیز کو شامل کرنے اور نئی شراکتیں لانے کا منصوبہ مرتب کرتا ہے۔ آج شروع کیے گئے معاون فریم ورک ہمیں موسمیاتی خطرات کو سمجھنے، اچھے طریقوں کو فروغ دینے اور سروس فراہم کرنے والے بنانے میں مدد کرتے ہیں۔ میں پبلک ہیلتھ انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ، پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ اور دیگر متعلقہ اداروں کی کوششوں کو سراہتا ہوں۔ میں خاص طور پر یونیسیف کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ ان کے مضبوط اور مسلسل تعاون پر۔ آئیے ہم اس بات کو یقینی بنانے کیلئے ایک دوسرے کے ہاتھ تھامیں کہ ہر شہری کو صاف پانی، صفائی ستھرائی اور موسمیاتی تبدیلیوں کے خلاف لچک حاصل ہو۔ آخر میں گورنر بلوچستان نے دس سالہ واٹر اینڈ سینیٹیشن منصوبہ کی افتتاحی تقریب کے مہمانوں گرامی اور منتظمین میں شیلڈز تقسیم کیے گئے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7311/2025
کوئٹہ 2 اکتوبر ۔بلوچستان کے سینئر صوبائی وزیر، پیپلز پارٹی کے سینٹرل کمیٹی کے رکن و پارلیمانی لیڈر اور صوبائی وزیر آبپاشی میر محمد صادق عمرانی نے گزشتہ دنوں منگل کے روز کوئٹہ شہر کے علاقے ماڈل ٹاون ایف سی ہیڈ کوارٹر کے قریب بم حملہ اور تخریبی کاروائی کے دوران سیکیورٹی فورسز اور خصوصاََ ایف سی کے جوانوں کی بروقت اور موثر کاروائی پر اطمینان کا اظہار کیا ہے، اپنے ایک بیان میں صوبائی وزیر آبپاشی کا کہنا تھا کہ فتنہ الہندوستان کے دہشت گرد عناصر اپنے بیرونی آقاوں کے ایجنڈے پر عمل درآمد کرتے ہوئے ملک کو غیر مستحکم کرنے کی جو کوششیں کر رہے ہیں اس میں انہیں کبھی بھی کامیابی حاصل نہیں ہوگی، میر محمد صادق عمرانی نے کہا کہ دہشتگر عناصر نے بزدلانہ کارروائی کے ذریعے معصوم عوام اور سیکورٹی فورسز پر حملہ کر کے اپنے ناپاک عزائم میں کامیابی حاصل کرنے کی جو مکرو کوشش کی ہمارے بہادر جوانوں نے فوری رد عمل دیتے ہوئے تمام دہشت گردوں کو ہلاک کرتے ہوئے ثابت کیا کہ وہ ہر قسم کے مہم جوئی کا نہ صرف مقابلہ کر سکتے ہیں بلکہ ملک اور عوام کی مال و جان کے تحفظ کے لیے انہوں نے جوحلف اٹھایا تھا وہ اپنی جانوں کا نظرانہ پیش کرتے ہوئے وطن عزیز کی حفاظت کرنے میں کوئی کسر باقی نہیں چھوڑیں گے، صوبائی وزیر نے کہا کہ موجودہ صوبائی حکومت بلوچستان میں امن و امان کے قیام اور درپیش مسائل کے حل کے لیے ٹھوس اقدامات کر رہی ہے اور ان سنجیدہ کوششوں کی بدولت بلوچستان دن بدن ترقی کے منازل طے کر رہا ہے انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے عوام، صوبائی حکومت اور امن و امان قائم کرنے والے ادارے صوبے میں قیام امن اور تعمیر و ترقی کے لیے مشترکہ کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں لہذا اس طرح کے بزدلانہ کاروائیوں سے ہم کبھی بھی مرعوب نہیں ہوں گے اور انشاءااللہ ہم ایک دوسرے کی باہمی تعاون سے دہشت گردی کے ناسور کو جڑ سے اکاڑ کر اپنے صوبے کو امن کا گہوارہ بنانے کے لیے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے، میر محمد صادق عمرانی نے عوام اور خصوصاً نوجوانوں سے گزارش کی کہ وہ اس طرح کے حالات سے خوفزدہ نہ ہوں اور بھروسہ رکھیں کہ صوبائی حکومت اور سیکیورٹی فورسز لوگوں کے مال و جان کی تحفظ کے لیے پوری ذمہ داری سے اپنے فرائض منصبی انجام دے رہے ہیں
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7312/2025
کوئٹہ، 2 اکتوبر۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان کی مشیر برائے محکمہ ترقی نسواں ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی کہا ہے صحت عامہ میں بہتری صرف علاج تک محدود نہیں بلکہ یہ ایک صحت مند اور باشعور معاشرے کی بنیاد ہے۔ ان خیالات کا اظہارانہوں نے انسٹیٹیوٹ آف پبلک ہیلتھ کوئٹہ کے دورے کے موقع پرکیا۔ اس موقع پر ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے ادارے کے مختلف شعبہ جات کا معائنہ کیا اور عملے سے کارکردگی کے حوالے سے معلومات حاصل کیں۔ انہوں نے کہا کہ صحت عامہ کے شعبے کو مضبوط بنانا وقت کی اہم ضرورت ہے تاکہ عوامی سطح پر بیماریوں کی روک تھام اور مو¿ثر علاج کو یقینی بنایا جا سکے۔صوبائی مشیر نے انسٹیٹیوٹ آف پبلک ہیلتھ کے عملے کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ ادارہ صوبے میں بیماریوں کی تشخیص، تحقیق اور عوامی آگاہی کے فروغ میں کلیدی کردار ادا کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انسٹیٹیوٹ آف پبلک ہیلتھ جیسے اداروں کو جدید آلات اور تربیت یافتہ عملے کی فراہمی وقت کی ضرورت ہے، تاکہ عوام کو معیاری اور بہتر سہولیات میسر آسکیں۔انہوں نے مزید کہا کہ خواتین اور بچوں کی صحت کو خصوصی اہمیت دینا نہ صرف ایک سماجی ذمہ داری ہے بلکہ یہ ایک صحت مند اور متوازن معاشرے کی ضمانت بھی ہے اس سلسلے میں حکومت بلوچستان صحت عامہ کے نظام کو مستحکم بنانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
Quetta, October 2Advisor to the Chief Minister of Balochistan for Women Development Department, Dr. Rubaba Khan Buledi, has said that improvement in public health is not limited to treatment alone, but it is the foundation of a healthy and aware society. She expressed these views during her visit to the Institute of Public Health in Quetta.On this occasion, Dr. Rubaba Khan Buledi inspected various departments of the institute and obtained information from the staff regarding their performance. She said that strengthening the public health sector is the need of the hour in order to ensure disease prevention and effective treatment at the community level.The provincial advisor appreciated the efforts of the staff at the Institute of Public Health, saying that the institute is playing a key role in disease diagnosis, research, and public awareness in the province. She added that providing such institutions with modern equipment and trained personnel is essential so that people can have access to quality and improved facilities.She further said that giving special importance to the health of women and children is not only a social responsibility but also a guarantee of a healthy and balanced society. In this regard, the Government of Balochistan is taking all possible steps to strengthen the public health system.
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7313/2025
نصیرآباد2اکتوبر۔ضلع نصیر آباد میں محکمہ صحت کی خالی آسامیوں کو پر کرنے کے لیے ڈسٹرکٹ ریکروٹمنٹ کمیٹی کا اہم اجلاس ڈپٹی کمشنر نصیر آباد و چیئرمین کمیٹی منیر احمد خان کاکڑ کی زیر صدارت منعقد ہوا، اجلاس میں ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر عبدالمنان لاکٹی ڈاکٹر اعجاز علی سمیت دیگر کمیٹی اراکین شریک تھے۔ اجلاس کے دوران چارج پر تعینات لیڈی ہیلتھ ورکرز کی آسامیوں کے لیے انٹرویوز کا مرحلہ مکمل کیا گیا جس میں تین آسامیوں کے لیے 15 امیدواران نے کمیٹی کے روبرو اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا۔ کمیٹی ممبران نے امیدواران کے تمام کاغذات و اسناد کا باریک بینی سے جائزہ لیا اور انٹرویوز کے دوران ان کی قابلیت اور اہلیت کو جانچا۔ اس موقع پر ڈپٹی کمشنر نصیر آباد منیر احمد خان کاکڑ نے اپنے خطاب میں کہا کہ محکمہ صحت کی خالی آسامیوں کو صرف اور صرف میرٹ کی بنیاد پر پر کیا جائے گا، کسی قسم کی سفارش یا دباو¿ برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان آسامیوں پر متعلقہ یونین کونسل کے امیدواروں کو ہی اولین ترجیح دی جائے گی تاکہ عوام کو ان کی دہلیز پر صحت کی سہولیات میسر ہوں اور لیڈی ہیلتھ ورکرز حقیقی معنوں میں عوامی خدمت سر انجام دے سکیں۔ ڈپٹی کمشنر نے واضح کیا کہ شفافیت اور میرٹ کی بالادستی حکومت کی اولین ترجیح ہے اور اسی اصول پر عمل درآمد کرتے ہوئے محکمہ صحت میں بھرتی کا عمل مکمل کیا جا رہا ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7314/2025
کوئٹہ2اکتوبر۔ بلوچستان کانسٹیبلری ہیڈ کوارٹرز میں اجلاس، جوانوں کی قربانیوں کو خراجِ عقیدت، سیکیورٹی و نظم و ضبط یقینی بنانے پر زور۔بلوچستان کانسٹیبلری ہیڈ کوارٹرز کوئٹہ میں انسپکٹر جنرل پولیس/کمانڈنٹ بلوچستان کانسٹیبلری آغا محمد یوسف کی زیر صدارت سیکیورٹی کے حوالے سے ایک اہم اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں ایس پی ہیڈ کوارٹرز، زونل کمانڈرز بی سی زون I, II, III, IV، اسسٹنٹ ڈائریکٹر اسداللہ ہیڈ کوارٹرز کے افسران اور جوانوں نے شرکت کی۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے آئی جی پی/ کمانڈنٹ بلوچستان کانسٹیبلری آغا محمد یوسف نے کہا کہ عوام اور وطن کے تحفظ کے لیے بلوچستان کانسٹیبلری اور دیگر سیکیورٹی فورسز کے غیور جوانوں کی قربانیاں ناقابل فراموش ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان شہدائ کی بدولت آج امن قائم ہے اور ان کی یاد ہمیشہ زندہ رہے گی۔ کمانڈنٹ نے شہداءکے درجات کی بلندی کے لیے دعا کی اور کہا کہ ان کے اہل خانہ کی دیکھ بھال اور فلاح و بہبود کے لیے مزید اقدامات کیے جائیں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ 30 ستمبر 2025 کو ایف سی ہیڈ کوارٹرز میں ہونے والے دہشت گرد حملے میں شہید ہونے والے جوانوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں اور پوری فورس ان کے ورثاءکے ساتھ کھڑی ہے۔کمانڈنٹ بلوچستان کانسٹیبلری نے جوانوں کی جانفشانی اور قربانیوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ ان کی بدولت عوام کا اعتماد پولیس اور سیکیورٹی اداروں پر قائم ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ بلوچستان پولیس ہر قیمت پر عوام کی جان و مال کی حفاظت کرے گی اور اس مقصد کے لیے ہر طرح کی قربانی دینے کو تیار ہے۔اجلاس میں بی سی کے تمام جوانوں کی حاضری یقینی بنانے پر زور دیا گیا۔ کمانڈنٹ نے کہا کہ کسی بھی غیر حاضری یا ڈیوٹی میں غفلت کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا اور اس حوالے سے سخت ایکشن لیا جائے گا۔اس مقصد کے لیے نئے ایس او پیز (SOPs) وضع کیے گئے ہیں تاکہ ڈیوٹی کے دوران نظم و ضبط قائم رہے اور ہر اہلکار اپنی ذمہ داریاں موثر انداز میں ادا کرے۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ جوانوں کے مسائل اور فلاحی اقدامات کے لیے موثر حکمت عملی اپنائی جائے۔ ہر زونل کمانڈر کو ہدایت کی گئی کہ وہ اپنے جوانوں کے مسائل فوری طور پر رپورٹ کریں تاکہ ان کا بروقت ازالہ کیا جاسکے۔کمانڈنٹ نے کہا کہ آئندہ تمام زونز کے افسران اور جوانوں کو اپنی ذمہ داریاں بروقت اور ایمانداری سے ادا کرنا ہوں گی۔ بی سی کے ہر زون میں ڈیوٹی کے دوران حاضری رجسٹر کی باقاعدہ جانچ پڑتال ہوگی اور رپورٹ براہ راست کمانڈ کو ارسال کی جائے گی۔انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت بی سی کے ہیڈ کوارٹر میں تعینات عملے کی تعداد 25 ہے، جو اپنی ذمہ داریاں بھرپور طریقے سے ادا کر رہا ہے۔ تاہم آئندہ اس میں مزید بہتری لانے کی ضرورت ہے۔کمانڈنٹ بلوچستان کانسٹیبلری نے آخر میں کہا کہ بلوچستان پولیس اور بی سی کے جوان صوبے بھر میں امن قائم رکھنے کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ عوام کا تحفظ اور سیکیورٹی فورسز کی قربانیاں ہی بلوچستان پولیس کا اصل سرمایہ ہیں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر 7315/2025
ستامحمد2اکتوبر۔ڈپٹی کمشنر استامحمد رزاق خان خجک کی زیر صدارت انسداد پولیو مہم کے حوالے سے اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر امیر علی، ڈبلیو ایچ او کے نمائندگان اور دیگر متعلقہ محکموں کے افسران نے شرکت کی۔ اجلاس کے دوران 13 اکتوبر سے شروع ہونے والی انسداد پولیو مہم کی تیاریوں، مانیٹرنگ اور فیلڈ میں درپیش چیلنجز پر تفصیلی غور کیا گیا اور اب تک کئے گئے اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔ ڈپٹی کمشنر استامحمد رزاق خان خجک نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پولیو کا خاتمہ ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے، اس سلسلے میں والدین اپنے بچوں کو لازمی طور پر پولیو سے بچاو کے قطرے پلائیں تاکہ انہیں عمر بھر کی معذوری سے محفوظ رکھا جا سکے۔ انہوں نے محکمہ صحت کے افسران اور پولیو ورکرز کو ہدایت کی کہ مہم کے دوران کسی بھی قسم کی کوتاہی یا غفلت برداشت نہیں کی جائے گی، ہر بچے تک رسائی یقینی بنائی جائے اور تمام ٹیمیں اپنی کارکردگی کو موثر اور مربوط انداز میں جاری رکھیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت پولیو جیسے موذی مرض کے مکمل خاتمے کے لئے تمام وسائل بروئے کار لا رہی ہے اور اس نیک مقصد کے حصول کے لئے ضلعی انتظامیہ، صحت کے اداروں اور سماجی تنظیموں کو باہمی تعاون اور ہم آہنگی کے ساتھ کام کرنا ہوگا تاکہ آنے والی نسل کو پولیو سے پاک مستقبل فراہم کیا جا سکے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7316/2025
لورالائی 2اکتوبر ۔گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج لورالائی میں لورالائی ڈویژن سپورٹس فیسیٹول 2025 بنام ایم پی اے و خادم لورالائی حاجی محمد خان طور اتمانخیل، وزیر بلوچستان میر سرفراز بگٹی، صوبائی مشیر کھیل مینا مجیدبلوچ کی خصوصی حکامات اور سیکرٹری سپورٹس درا بلوچ،ڈائریکٹر جنرل سپورٹس یاسر خان بازئی زیرنگرانی محکمہ سپورٹس لورالائی ڈویژن کے آخری روز بیڈمنٹن اور میوزیکل چیئر،بیڈمنٹن کے فائنل مقابلے منعقد ہوئے ٹیبل ٹینس کا فائنل میچ فرسٹ ایئر کی مس کلثوم نے بیڈمنٹن کا فائنل فرسٹ ایئر کی اقراءنے جبکہ میوزیکل چیئر کا فائنل بی ایس باٹنی فورتھ ایئر کی ہادیہ نے شاندار اور دلچسپ مقابلے کے بعد جیتا۔ ان میچوں کے شاندار انعقاد میں ڈاکٹر وجہیہ نور سپورٹس انچارج گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج نے اہم اور بنیادی کردار ادا کیا۔ جس کی وجہ ان شاندار مقابلوں کا انعقاد ممکن ہوسکا۔اس ایونٹ کے انعقاد میں گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج لورالائی کی لیکچر ز مس نازیہ کاکڑ،مس بینا،مس ایمن شاہ،مس ذکیہ،مس فرزانہ،مس ہما نے بھی اہم کردار اد کیا۔ فائنل مقابلوں کے مہمان خاص پرنسپل گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج پروفیسر گل بی بی کاکڑ ڈپٹی ڈائریکٹر سپورٹس نصیب اللہ کاکڑ اسٹنٹ ڈائریکٹر سپورٹس محب اللہ کاکڑاور ضلعی سپورٹس آفیسر لورالائی ظہیر بلوچ جبکہ اعزازی مہمان خاص ڈسٹرکٹ سپورٹس آفیسر موسی خیل جمال الدین موسی خیل اور ڈسٹرکٹ سپورٹس آفیسر دکی ناصر پائینزئی تھے۔ مہمان خصوصی پرنسپل گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج گل بی بی کاکڑ نے کہا کہ لورالائی ڈویژن اور خصوصا گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج لورالائی میں کھیلوں کی سرگرمیوں کا انعقاد خوش آئند عمل ہے جوکہ ایم پی اے و خادم لورالائی محمد خان طور اتمانخیل کی خصوصی توجہ اور محکمہ سپورٹس بلوچستان و ضلع لورالائی کی زیرنگرانی ممکن ہوا انہوں نے امید ظاہر کی کہ محکمہ سپورٹس بلوچستان آئندہ بھی گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج لورالائی میں اس طرح کے ایونٹس منعقد کرواتا رہے گا کیونکہ گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج لورالائی کی طالبات میں صلاحیتوں کی کوئی کمی نہیں ہے ہماری کالج کی طالبات حوصلہ افزائی کی منتظر رہتی ہیں۔ ڈپٹی ڈائریکٹر اسپورٹس نصیب اللہ کاکڑ،،اسسٹنٹ ڈائریکٹر محب اللہ کاکڑ اور دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لورالائی ڈویژن کے نوجوانوں کو موقع دینے سے معاشرے میں بہتری آتی ہے ضلعی سپورٹس آفیسر لورالائی ظہیر بلوچ نے کہا کہ کھیلوں کی سرگرمیوں کے انعقاد سے نوجوان نسل نشہ و سماجءبرائیوں سے دور رہتی ہے محکمہ سپورٹس بلوچستان کی گہری دلچسپی اور ایم پی اے و خادم لورالائی حاجی محمد خان طور اتمانخیل کی ہدایات پر کھیلوں کی سرگرمیوں منعقد کرا رہے ہیں محکمہ کھیل و ثقافت بلوچستان نوجوانوں کی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے کے لئیے تمام تر دستیاب وسائل کو بروئے کار لا کر لورالائی ڈویژن میں کھیلوں کے میدانوں کو عوامی نمائندگان سے ملکر آباد کریگی تقریب سے سابق ڈپٹی ڈائریکٹر سپورٹس سید ظفر اللہ شاہ نے بھی خطاب کیا اور تمام ٹیموں کو بہترین کھیل کا مظاہرہ کرنے پر داد دی اور گراونڈ میں انکی محنت اور بہترین کارکردگی پیشں کرنے پر سراہا آخر میں مہمان خصوصی و دیگر نے کھلاڑیوں /ٹورنامنٹ کمیٹی / و دیگر مہمانوں میں ٹرافی/ شیلڈ/ نقد انعامات تقسیم کیے اس موقع پر محکمہ انفارمیشن کے محمود بلوچ ، سید دانیال شاہ گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج کی طالبات کی بہت بڑی تعداد اور دیگر معززین و معتبرین نے بھی تقریب میں شرکت کی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7317/2025
کوئٹہ، 2 اکتوبر۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ کرپشن بلوچستان کا سب سے بڑا مسئلہ ہے اور اس ناسور کا تدارک کئے بغیر صوبے میں گورننس اور ترقی کے اہداف حاصل نہیں کئے جا سکتے ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ایڈمنسٹریشن (نیپا) کوئٹہ کے دورہ کے موقع پر زیر تربیت افسران سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیر اعلیٰ نے اس موقع پر نیپا کوئٹہ میں شہدائ کے نام سے منسوب ہاسٹل اور آڈیٹوریم کی تعمیر کا اعلان بھی کیا اور کہا کہ یہ اقدام شہدائ کی قربانیوں کو خراجِ عقیدت پیش کرنے اور افسران کی تربیت کے عمل کو بہتر بنانے کی جانب ایک عملی قدم ہوگا وزیر اعلیٰ نے کہا کہ افسران اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لا کر عوامی خدمت کو شعار بنائیں۔ “سردی میں ٹھٹرتے اور گرمی میں جھلستے عام آدمی کی خدمت ہی اصل کارکردگی ہے،” انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ افسران کو بدعنوانی کے خاتمے اور عام آدمی کے مسائل کے حل کا تہیہ کرنا ہوگا انہوں نے کہا کہ کرپشن دہشت گردی سے بڑا چیلنج ہے اور اس کا خاتمہ قومی استحکام کے لئے ناگزیر ہے وزیراعلیٰ نے آئین کے آرٹیکل 5 کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ ہر شہری کو ریاست سے غیر مشروط وفاداری کا درس دیتا ہے، لہٰذا ہر شعبہ زندگی میں ہمیں دیانتداری اور ایمانداری کو اپنی عملی زندگی کا حصہ بنانا ہوگاوزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ بلوچستان سے متعلق زمینی حقائق اور دنیا کے سامنے پیش کردہ بیرونی تصور میں واضح فرق ہے انہوں نے کہا کہ غیر متوازن ترقی کو نام نہاد آزادی کی تحریکوں کی بنیادی وجہ قرار دینا درست نہیں کیونکہ یہ مسئلہ صرف بلوچستان کا نہیں بلکہ دنیا کے کئی ممالک کو درپیش ہے۔ “غیر متوازن ترقی دہشت گردی کو سہارا ضرور دیتی ہے لیکن یہ اس کی اصل بنیاد نہیں، انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ محض فوج یا دہشت گردوں کی نہیں بلکہ یہ پوری قوم کی مشترکہ جنگ ہے یہ ریاست کے خلاف ایک منظم اور واضح جنگ ہے جس کا مقابلہ ہمیں یکسوئی، عزم اور واضح وژن کے ساتھ کرنا ہوگا، وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بلوچستان میں مسنگ پرسن کے ایشو کو ریاست مخالف عناصر ایک پروپیگنڈا ٹول کے طور پر استعمال کر رہے ہیں دشمن کی سازشوں کو صرف قومی یکجہتی اور باہمی اعتماد کے ذریعے ناکام بنایا جا سکتا ہے وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ ریاست سب سے مقدم ہے اور حکومت ہر سازش کا ڈٹ کر مقابلہ کرے گی انہوں نے افسران پر زور دیا کہ وہ ایمانداری، خلوص اور عزم کے ساتھ عوامی خدمت کریں تاکہ ایک خوشحال اور مستحکم بلوچستان کی بنیاد رکھی جا سکے تقریب کے اختتام پر وزیر اعلیٰ نے تربیت مکمل کرنے واکے افسران میں سرٹیفکیٹس بھی تقسیم کئے جبکہ انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ایڈمنسٹریشن میں یادگاری پودا بھی لگایا.۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7318/2025
کوئٹہ، 2 اکتوبر۔وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ایڈمنسٹریشن (نیپا) کوئٹہ میں ایک بڑا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ادارے میں جدید سہولیات سے آراستہ آڈیٹوریم اور ہاسٹل تعمیر کیے جائیں گے انہوں نے واضح کیا کہ آڈیٹوریم کو شہید منصور کاکڑ اور ہاسٹل کو شہید پروفیسر مظفر حسین جمالی کے نام سے منسوب کیا جائے گا تاکہ ان کی گراں قدر خدمات اور قربانیوں کو ہمیشہ یاد رکھا جا سکے وزیر اعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ نیپا جیسے اہم اداروں کی ترقی اور جدید سہولیات کی فراہمی نہ صرف افسران کی استعداد کار میں اضافے کا سبب بنے گی بلکہ نوجوانوں کے لیے بھی ایک عملی مثال قائم کرے گی انہوں نے کہا کہ حکومت بلوچستان اپنے شہداء کی قربانیوں کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کے لیے ہر سطح پر عملی اقدامات کر رہی ہے اور ان کے نام کو زندہ رکھنے کے لیے تعمیری منصوبے سامنے لائے جا رہے ہیں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر7319/2025
خضدار:2 اکتوبر 2025: ڈپٹی کمشنر خضدار یاسر اقبال دشتی سے حاجی غلام حسین کرد اور حافظ حمیداللہ مینگل کی ملاقات، شہر کی تجارتی صلاحیت کے فروغ پر زور*
ڈپٹی کمشنر خضدار یاسر اقبال دشتی سے ان کے دفتر میں معروف کاروباری شخصیت حاجی غلام حسین کرد اور انجمن تاجران خضدار کے صدر حافظ حمیداللہ مینگل نے ملاقات کی۔ اس ملاقات کا بنیادی مقصد خضدار کی تجاتی صلاحیت کو اجاگر کرتے ہوئے تجارت اور روزگار کے مواقع کو وسعت دینے کے لیئے حکومتی تعاون حاصل کرنا تھا۔ تاجروں نے مقامی معاشی امکانات پر روشنی ڈالی اور روزگار کے نئے مواقع پیدا کرنے کے لیئے تجاویز پیش کیں، جس پر ڈپٹی کمشنر نے مثبت ردعمل کا اظہار کیا۔
حاجی غلام حسین کرد نے گفتگو میں کہا کہ خضدار ایک اہم جنکشن کی حیثیت رکھتا ہے، جو قومی شاہراہ پر واقع ہونے کی وجہ سے کاروباری سرگرمیوں کے لیئے مثالی مقام ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ شہر کی قدرتی خوبصورتی اور وسائل کی فراوانی سے تجارت کو مزید فروغ مل سکتا ہے، جبکہ مقامی افراد کے لیئے روزگار کے وسیع مواقع موجود ہیں۔ صدر انجمن تاجران حافظ حمیداللہ مینگل نے تجویز پیش کی کہ حکومت مقامی نوجوانوں کے لیئے ہنر مندی کے پروگرام شروع کرے تاکہ وہ تجارت اور چھوٹے کاروباروں میں خود کفیل ہو سکیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ٹیکس مراعات اور کاروباری قرضوں کی سہولت سے چھوٹے تاجر اپنے کاروبار کو وسعت دے سکتے ہیں۔
ڈپٹی کمشنر یاسر اقبال دشتی نے تاجروں کی تجاویز کو غور سے سنا اور یقین دلایا کہ ضلعی انتظامیہ کاروباری برادری کے ساتھ مل کر متعلق غور کریگی جس سے خضدار کی تجاتی صلاحیت کو بھرپور طریقے سے استعمال کیاجاسکے۔ انہوں نے کہا کہ شہر کے وسائل اور مواقع کو بروئے کار لا کر معاشی ترقی کو یقینی بنایا جائے گا۔ ملاقات کے اختتام پر حاجی غلام حسین اور حافظ حمیداللہ مینگل نے ڈپٹی کمشنر کے تعاون پر شکریہ ادا کیا اور امید ظاہر کی کہ یہ ملاقاتیں باقاعدگی سے جاری رہیں گی تاکہ خضدار کی معاشی ترقی کے لیئے ٹھوس اقدامات اٹھائے جا سکیں۔
خبرنامہ نمبر 7320/2025 خضدار: 2 اکتوبر 2025: ڈسٹرکٹ اسپورٹس آفیسر خضدار، محترمہ رقیہ عبید نے اپنے نال کے دورے کے دوران کھلاڑیوں کا دیرینہ مسئلہ حل کرتے ہوئے نال فٹسال گراؤنڈ کے لیے نیا مرکزی گیٹ اپنی مدد آپ کے تحت فراہم کیا۔
نال میں کھیلوں کی سہولیات نہایت محدود ہیں۔ اس سے قبل کھلاڑیوں کو فٹسال کھیلنے کے لیے کالج کے گیٹ یا دیوار پھلانگ کر اندر آنا پڑتا تھا، جس سے انہیں مشکلات کا سامنا رہتا تھا۔ اب میڈم رقیہ عبید کی ذاتی دلچسپی اور اپنی مدد آپ کی کوششوں سے کھلاڑی بآسانی اور باعزت گراؤنڈ میں داخل ہو سکتے ہیں۔
مقامی کھلاڑیوں اور عوام نے میڈم صاحبہ کے اس اقدام کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ سہولت نال کے نوجوانوں کے لیے ایک تاریخی قدم ہے اور کھیلوں کے فروغ میں ان کی مخلصانہ وابستگی کا منہ بولتا ثبوت ہے
خبرنامہ نمبر7321/2025
تربت 02اکتوبر2025:
کیچ کلچرل فیسٹیول کے دوسرے روز مختلف علمی، سماجی، صحافتی اور ثقافتی موضوعات پر بھرپور سیشنز منعقد کیے گئے جن میں ممتاز ماہرین تعلیم، سیاست، صحافت اور ادب نے شرکت کی۔پہلے سیشن میں معروف دانشور اور ماہر تعلیم ڈاکٹر پرویز ہودبائی، سابق وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ، سینیئر صحافی شہزادہ ذوالفقار اور صدر پریس کلب کوئٹہ عرفان سعید نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ اس موقع پر ڈاکٹر پرویز ہودبائی نے کہا کہ بچوں کو ابتدائی تعلیم مادری زبان میں دی جانی چاہیے تاکہ وہ اپنی زبان پر عبور حاصل کرسکیں، تاہم جدید علوم کے حصول کے لیے انگریزی سیکھنا بھی ناگزیر ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سائنس کا مذہب دو مختلف موضوعات ہیں اور ان دونوں کا موازنہ نہیں کیا جاسکتا ۔ مذہب انسان کو طرز زندگی اور اخلاقیات سکھاتا ہے جبکہ سائنس مشاہدے، تجربے اور منطق پر مبنی ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ تعلیم کا مقصد صرف رٹہ لگانا نہیں بلکہ سوال کرنے اور تجزیہ کرنے کی صلاحیت پیدا کرنا ہوتا ہے۔
اس موقع پر ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے اپنے خطاب میں کہا کہ بلوچستان کے مسائل کا حل جمہوری انداز میں ہی ممکن ہے۔ ان کے مطابق تمام اقوام کی زبانوں اور ثقافتوں کو احترام دینے سے ہی ریاست مستحکم ہوسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں شرح خواندگی شرح بہت کم ہے، غربت و جہالت عام ہے اور ان مسائل کے حل کے لیے تعلیم پر فوکس کرنا چاہیے انہوں نے کہا کہ عوام کو حقیقی جمہوری حقوق دینا آج کے وقت کی سب سے اہم ضرورت ہے۔اس موقع پر سینیئر صحافی شہزادہ ذوالفقار نے کہا کہ بلوچستان میں صحافت دباؤ اور مشکلات کا شکار ہے، مین اسٹریم میڈیا صوبے کے مسائل کو صحیح طریقے سے اجاگر کرنےمیں ناکام ہے ، تاہم سوشل میڈیا ایک مؤثر پلیٹ فارم کے طور پر سامنے آیا ہے جو عوامی آواز کو تقویت دے رہا ہے۔
اس موقع پر کوئٹہ پریس کلب کے صدر عرفان سعید نے کہا کہ بلوچستان کی صحافت اپنی شناخت کھو رہی ہے اور اس حوالے سے مکران کے صحافیوں کو ایک مؤثر کردار ادا کرنا چاہیے اور قومی و صوبائی سطح پر روابط قائم کرکے اپنی جدوجہد کو آگے بڑھانا ہوگا۔دوسرے سیشن میں نامور ماہرِ آثار قدیمہ ڈاکٹر کلیم اللّٰہ لاشاری نے بلوچستان کی قدیم تہذیبوں پر لیکچر دیتے ہوئے کہا کہ یہ خطہ ایشیا اور مشرق وسطیٰ کی تہذیبوں کے سنگم پر واقع ہے۔ ان کے مطابق مہرگڑھ کی تہذیب وادیِ سندھ کی ہڑپہ و موئن جو دڑو تہذیب سے بھی قدیم ہے اور اس کے روابط میسوپوٹیمیا سے بھی جڑے ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ آثار قدیمہ کی حفاظت کے لیے مؤثر پالیسی بنانا ضروری ہے تاکہ ہمارا ثقافتی ورثہ محفوظ رہے اور نوجوان اس شعبے میں زیادہ سے زیادہ تحقیق کرسکیں۔تیسرے سیشن میں یونیورسٹی آف تربت کے طلبہ و طالبات نے کاروباری منصوبہ بندی کے حوالے سے بزنس پروپوزلز پیش کیے۔ اس پروگرام کی میزبانی پروفیسر سمینہ فقیر نے کی، جبکہ ججز کے طور پر ڈاکٹر غلام جان اور سابق صدر بلوچستان چیمبر آف کامرس حاجی فدا حسین دشتی موجود تھےفیسٹیول کے دوران بلوچی زبان کے پروفیسر ڈاکٹر غفور شاد نے بلوچی زبان کے ادیب اور شاعر فقیر شاد کی کتاب “میراث” پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ یہ تصنیف بلوچی ادب میں ایک سنگِ میل کی حیثیت رکھتی ہے اور اسے بلوچی کا ’’شاہنامہ فردوسی‘‘ کہا جاسکتا ہے۔ اسی موقع پر تقریب کے دوران شیخہ فاطمہ بنت مبارک کیڈٹ کالج تربت کی طالبہ زارا التاز سخی کی انگریزی شاعری کے مجموعے Echo کی رونمائی بھی ہوئی، جسے شاعرہ نے ملالہ یوسفزئی کے نام وقف کیا۔ثقافتی پروگرام میں معروف فنکار حفیظ لعل ،شوکت مراد اور دیگر نے تھیٹر پرفارمنس پیش کی جبکہ ڈرامہ نگار صلاح الدین بیوس نے بلوچی روایات اور لوک کہانیوں پر مشتمل مزاحیہ شو سے حاضرین کو خوب محظوظ کیا۔ اس موقع پر ضلع کیچ کے آثار قدیمہ کے منظرنامہ پر مبنی ایک ڈاکومنٹری بھی دکھائی گئی۔تقریب کے دوسرے دن کے کمپیرنگ کے فرائض قدیر لقمان، مقبول ناصر اور التاز سخی اور دیگر نے انجام دیے۔
خبرنامہ نمبر7322/2025
جعفرآباد 02اکتوبر2026: ڈپٹی کمشنر جعفرآباد خالد خان کی صدارت میں ریونیو اجلاس منعقد ہوا جس میں خریف 2024 کی ریکوری، ربیع 2025 کی وصولی، آبیانہ، عشر، اے آئی ٹی پٹوار حلقہ وار ریونیو ریکوری، بقایاجات کی وصولی، فصل خریف 2025 کی جمع بندیوں کی تکمیل، کیش بک اور رسید بک کا ریکارڈ، میوٹیشن فیس، رجسٹریشن، سی وی ٹی اور سٹیمپ ڈیوٹی کی جمع آوری، جدید خطوط کے ذریعے ریونیو وصولی میں پیشرفت، سرکاری اراضی کی تفصیل کی فراہمی، انسداد تجاوزات اور دیگر امور کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر جعفرآباد خالد خان نے کہا کہ محکمہ ریونیو کے افسران اور عملے پر لازم ہے کہ سرکاری واجبات کی وصولی ہر صورت یقینی بنائی جائے، اس حوالے سے کسی قسم کی سستی یا غفلت برداشت نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ زمینداروں اور کاشتکاروں پر جو سرکاری واجبات بقایا ہیں ان کی وصولی کے لیے فوری طور پر نوٹسز جاری کیے جائیں تاکہ بروقت ریکوری ممکن ہوسکے۔ ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ اجلاس کے تمام ایجنڈوں پر عملدرآمد کے لیے کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی اور ریونیو وصولی کے عمل کو شفاف اور مؤثر انداز میں آگے بڑھایا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ سرکاری اراضی کی مکمل تفصیلات فراہم کی جائیں اور قبضہ مافیا کے خلاف بھرپور کارروائیاں عمل میں لائی جائیں تاکہ سرکاری زمین کو ناجائز تجاوزات سے پاک کیا جاسکے۔ اجلاس میں افسران کو ہدایت کی گئی کہ ریکوری اہداف کے حصول کے لیے مربوط حکمت عملی اپنائی جائے اور تمام ریکارڈ کی باقاعدگی سے جانچ پڑتال یقینی بنائی جائے تاکہ ریونیو نظام کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کیا جاسکے۔
خبرنامہ نمبر7323/2025
لورالائی 2 اکتوبر 2025: کمشنر لورالائی ڈویژن ولی محمد بڑیچ سے ایک تعلیمی وفد نے ملاقات کی جس میں کلسٹر ہیڈ عبدالرشید جوگیزئی، ای ایس پی لورالائی کے پروجیکٹ منیجر عبید ترین، اور محمد داؤد کاکڑ شامل تھے۔ ملاقات کے دوران پروجیکٹ منیجر عبید ترین نے کمشنر کو جاری تعلیمی منصوبوں پر تفصیلی بریفنگ دی اور سالانہ کارکردگی رپورٹ پیش کی۔ انہوں نے بتایا کہ ای ایس پی منصوبے کے تحت ضلع بھر میں اسکولوں کی بہتری، اساتذہ کی تربیت، اور تعلیمی سہولیات میں اضافہ کیا جا رہا ہے۔ کمشنر ولی محمد بڑیچ نے وفد کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ تعلیم کسی بھی معاشرے کی ترقی کی بنیاد ہے، اور حکومت اس شعبے میں بہتری کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے تعلیم کے فروغ کے لیے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کروائی۔
اس موقع پر ایڈیشنل کمشنر اعجاز احمد جعفر بھی موجود تھے، جنہوں نے وفد کی جانب سے دی گئی تجاویز کو سراہا اور کہا کہ انتظامیہ تعلیمی میدان میں سنجیدہ اقدامات اٹھا رہی ہے۔
خبرنامہ نمبر7324/2025 کوئٹہ، 02 اکتوبر2025: ڈپٹی کمشنر کوئٹہ مہراللہ بادینی نے سی اینڈ ڈبلیو کے افسران کے ہمراہ شہر میں جاری مختلف ترقیاتی منصوبوں کا دورہ کیا۔اس دوران نواں کلی ایف سی چیک پوسٹ تا عالمو چوک روڈ کی تعمیراتی کام کا معائنہ کیا اور ہدایت دی کہ ٹریفک کے دباؤ اور مسائل کے پیشِ نظر اس منصوبے کو ہنگامی بنیادوں پر مکمل کیا جائے۔بعد ازاں ڈپٹی کمشنر نے ائیرپورٹ چورنگی تا ائیرپورٹ روڈ کی تعمیر کے کام اور ائیرپورٹ کے اندر حج پارکنگ منصوبے کا بھی تفصیلی جائزہ لیا۔ اس موقع پر انجینیئرز اور ایس ڈی اوز نے جاری منصوبوں پر بریفنگ دی۔ڈپٹی کمشنر کوئٹہ مہراللہ بادینی نے کہا کہ تمام ترقیاتی منصوبوں کو جلد پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے گا، بالخصوص عالمو چوک روڈ کی تعمیر کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ان تمام منصوبوں کی خود باقاعدگی سے نگرانی کی جائے گی تاکہ شہریوں کو ریلیف مل سکے۔انہوں نے کہا کہ ان منصوبوں کی تکمیل سے جہاں شہر میں ٹریفک کے نظام میں بہتری آئے گی وہی دوسری جانب عوام کو سہولیات میسر آئے گی اور شہر کی خوبصورتی میں بھی اضافہ خاطر خواہ ہوگا اور کوئٹہ شہر جدید اور ترقی یافتہ شہروں میں شمار ہوگی۔انہوں نے کہا کہ تمام ترقیاتی منصوبوں پر کام کی رفتار کو تیز کرتے ہوئے بروقت تکمیل کو ہر صورت یقینی بنایا جائے۔اور منصوبوں میں حائل رکاوٹوں کے جلد از جلد خاتمے کے لیے تمام محکمے باہمی تعاون کو فروغ دیں۔
خبرنامہ نمبر7325/2025
کوئٹہ02 اکتوبر 2025 : گزشتہ روز بلوچستان کانسٹیبلری ہیڈ کوارٹر بدر لائن کوئٹہ میں ایڈیشنل IGP/ کمانڈنٹ بلوچستان کانسٹیبلری آغا محمد یوسف کی زیر صدارت سیکورٹی کے بارے میں اہم اجلاس منعقد ہوا۔ جس میں ایس ایس پی ہیڈ کوارٹر، زونل کمانڈر BC زون I-||-||-IV، اسٹنٹ ڈائریکٹر اسد اللہ اور زونل کمانڈرز BC زون گوادر ، سہی، لورالائی، خضدار نے بذریعہ ویڈیولنک شرکت کی۔ایڈیشنل IGP کمانڈنٹ بلوچستان کانسٹیبلری آغا محمد یوسف نے کہا کہ قیام امن اور عوام کے جان و مال کی تحفظ کے لئے بلوچستان کانسٹیبلری اور دیگر سیکورٹی فورسز کی قربانیاں نا قابل فراموش ہیں۔ FC پر ہونے والی دہشت گردی کی شدید مزمت کرتے ہوئے شہدا کے لیے دعائے مغفرت کی مزید کہا کہ بلوچستان کانسٹیبلری ہر سطح پر اپنے سیکورٹی اداروں کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی ہے اور صوبے میں امن وامان کے قیام کے لئے تمام وسائل بروئے کار لائیگی، اور مورخہ 2025-09-30 کو FC ہیڈ کوارٹر بم بلاسٹ کے شہداء ایصال ثواب کے لیے دعائے مغفرت کی۔ایڈیشنل IGP کمانڈنٹ بلوچستان کانسٹیبلری آغا محمد یوسف نے کہا کہ بلوچستان میں چائنیز اور دیگر فارن نیشنلز کی سیکورٹی کو مزید مربوط کرنے کے بارے ہدایات جاری کیں، جہاں کہی بھی بلوچستان کانسٹیبلری چائنیز بیشلز کے ساتھ ڈیوٹی سر انجام دے رہی ہے ان کی سیکورٹی کو فول پروف کیا جائے تا کہ ان کی جان کی حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے۔ایڈیشنل IGP کمانڈنٹ بلوچستان کانسٹیبلری آغا محمد یوسف نے کہا کہ BC کے تمام جوانوں کی حاضری کو یقینی بنایا جائے تا کہ کسی بھی ناخوشگوار واقع سے نمٹا جا سکے ۔ مزید کہ جن جوانوں کی چھٹیاں حق بنتی ہیں انہیں محکمانہ SOP کے تحت چھٹیاں دی جائیں اور ریکارڈ ہیڈ کوارٹر بھیجا جائے ۔ مزید کہ BC میں فی پلاٹون کی تعداد 25 نفر ملا زمان سے کم نہ ہو ، BC اسٹینڈنگ آرڈر کے مطابق ڈیوٹی پر تعیناتی کو یقینی بنایا جائے۔ایڈیشنل IGP کمانڈنٹ بلوچستان کانسٹیبلری آغا محمد یوسف نے کہا کہ آئی جی بلوچستان کی ہدایت کے مطابق تمام لائنوں میں موک ایکسر سائز کی جائیں اور لائنوں کی سیکورٹی کو مزید مربوط کیا جائے اور جوان دوران ڈیوٹی SOP کے مطابق الرٹ ہو کر ڈیوٹی کریں۔ مزید کہا کہ ریز و جوانوں کو اضافی سیکورٹی پر تعینات کریں اور جوانوں سے ریفریش کورسز بھی کروائیں مزید کہا کہ سیٹلائٹ مانیٹرنگ سسٹم پورے بلوچستان کانسٹیبلری میں فعال ہونا چاہیے مزید کہا کہ بلو چستان میں کیڈٹ کالجز کی سیکورٹی کو فول پروف بنایا جائے
خبرنامہ نمبر7326/2025
کچھی 02اکتوبر2025۔ عوامی مسائل کی جانکاری و ان کے پائیدار حل کیلئے ضلعی انتظامیہ کچھی کی جانب سے گورنمنٹ بوائز ہائی سکول کھٹن میں کھلی کچہری کا انعقاد کیا گیا جسکی صدارت ڈپٹی کمشنر کچھی کیپٹن(ر)جمعہ داد خان مندوخیل نے کی کھلی کچہری میں ضلعی انتظامی و سول آفیسران علاقے کے مختلف طبقات سے تعلق رکھنے والے معتبرین، علاقائی عمائدین و شہریوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی، کھلی کچہری میں ڈپٹی کمشنر کچھی اور ڈی ای او کچھی احکام الدین ساتکزئی کو روایتی ثقافتی ٹوپی اور اجرک بھی پہنائی گئی ۔کھلی کچہری میں مکینوں نے علاقے میں درپیش بنیادی مسائل و دیگر اہم معاملات پر ڈپٹی کمشنر کچھی کی توجہ مبذول کرائی ڈپٹی کمشنر کیپٹن ریٹائرڈ جمعہ داد خان مندوخیل نے شہریوں کے مسائل غور سے سنے اور بعض شکایات پر موقع پر ہی متعلقہ افسران کو فوری احکامات جاری کیے انہوں نے واضح کیا کہ ضلعی انتظامیہ عوامی فلاح و بہبود کو اپنی اولین ترجیح سمجھتی ہے اور کھلی کچہریوں کا انعقاد اس بات کا عملی ثبوت ہے کہ عوامی شکایات کو فوری سنا اور حل کیا جائے انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ عوام کو ان کی دہلیز پر سہولیات فراہم کی جائیں کھلی کچہریوں کا مقصد یہی ہیکہ لوگ بلا خوف و جھجک اپنے مسائل براہِ راست اعلیٰ افسران تک پہنچا سکیں جنہیں حل کیا جاسکے انکا کہنا تھا کہ ضلعی انتظامیہ کچھی علاقائی امن سمیت دیگر مسائل جو عرصہ دراز سے حل طلب تھے انکے دیرپا حل کیلئے اپنے محدود وسائل کے دائرے اختیار میں رہ کر حل کرنے کیلئے سنجیدہ اقدامات اٹھا رہی ہے ڈپٹی کمشنر نے کہاکہ اہم بنیادی مسائل جو آج کی کھلی کچہری میں بیان کیئے گئے ہیں ترجیحات میں شامل کرلیئے گئے ہیں انشاء اللہ انہیں حل کرنے کی بھرپور کوششیں جاری رکھے گے تاکہ عوام اور ضلعی انتظامیہ کا باہمی روابط اور اعتماد کی فضاء قائم ہو۔
خبرنامہ نمبر7327/2025
نصیرآباد02اکتوبر2025: کمشنر نصیرآباد ڈویژن صلاح الدین نورزئی نے نصیرآباد میں ترقیاتی منصوبوں خصوصاً بلیک ٹاپ روڈز کے تعمیراتی امور کا تفصیلی جائزہ لیا۔ اس موقع پر انہوں نے 11 کلو میٹر بلیک ٹاپ روڈ پرکانی پل تا ربیع کینال، 6 کلو میٹر بلیک ٹاپ روڈ گوٹھ ارسلان، 49 کلو میٹر بلیک ٹاپ روڈ این 65 تا چھتر فلیجی اور بلیک ٹاپ روڈ این 65 تا گوٹھ خان محمد مینگل کے جاری تعمیراتی کاموں کا معائنہ کیا۔ ایگزیکٹو انجینئر مواصلات و تعمیرات روڈز عبدالرحمن خان کاکڑ نے کمشنر کو منصوبوں کی موجودہ صورتحال اور اب تک کی پیشرفت سے آگاہ کیا اور بتایا کہ محکمے کے وضع کردہ معیار کو مدنظر رکھتے ہوئے تمام تعمیراتی امور تیزی سے جاری ہیں۔ اس موقع پر سب ڈویژنل افسر نادر علی پہنور بھی موجود تھے۔ کمشنر نصیرآباد ڈویژن نے احکامات جاری کرتے ہوئے کہا کہ تمام انجینئرز اپنی نگرانی میں منصوبوں کو مکمل کریں کیونکہ انجینئرز کی براہ راست موجودگی ہی پختہ اور معیاری کام کی ضمانت ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی اولین ترجیح یہی ہے کہ ترقیاتی منصوبے شفافیت کے ساتھ عوام کے لیے دیرپا اور کارآمد ثابت ہوں، اس لیے کام کے معیار پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ کمشنر نے مزید کہا کہ ترقیاتی امور کے حوالے سے مزید سرپرائز وزٹ بھی کیے جائیں گے تاکہ منصوبوں کی بروقت تکمیل اور معیاری تعمیر یقینی بنائی جا سکے جبکہ گورنمنٹ کنٹریکٹرز کو سختی سے ہدایت دی گئی ہے کہ پی سی ون کے مطابق منصوبوں کو پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے۔
خبرنامہ نمبر7328/2025
کوئٹہ2 اکتوبر،2025:
بلوچستان فوڈ اتھارٹی کی جانب سے ملاوٹی دودھ سمیت ناقص ڈیری مصنوعات کے خلاف خصوصی مہم اپنے اختتام کو پہنچ گئی۔مہم 10 ستمبر سے 30 ستمبر تک جاری رہی، جس کے دوران کوئٹہ شہر سمیت مختلف اضلاع میں بڑے پیمانے پر چیکنگ کی گئی۔ کوئٹہ کے مختلف علاقوں میں مہم کے دوران مجموعی طور پر 288 ملک شاپس اور 256 دودھ بردار گاڑیوں کی جانچ پڑتال کی گئی۔ اس دوران 83 ہزار 173 لیٹر دودھ اور ہزاروں کلو دہی کے سیمپلز لیے گئے، جنہیں موبائل لیبارٹریز کی مدد سے موقع پر ہی ٹیسٹ کیا گیا۔لیبارٹری ٹیسٹ نتائج کے مطابق دودھ اور دہی میں بنیادی طور پر پانی کی وافر مقدار اور خشک پاؤڈر کی ملاوٹ سامنے ائی۔ مہم کے تحت کارروائیوں کے دوران 4785 لیٹر ناقص دودھ اور 2421 کلو دہی تلف کر دی گئی۔ قوانین کی خلاف ورزی کرنے پر 11 دکانوں کو سیل کیا گیا جبکہ 90 ملک شاپس اور 8 دودھ بردار گاڑیوں پر بھاری جرمانے عائد کیے گئے۔ اس سلسلے میں صوبائی وزیر خوراک و چیئرمین بلوچستان فوڈ اتھارٹی حاجی نور محمد دمڑ نے کہا کہ عوام کو خالص اور محفوظ خوراک کی فراہمی حکومت بلوچستان کی اولین ترجیح ہے۔ کسی کو بھی عوام کی صحت کے ساتھ کھیلنے کی اجازت نہیں دی جائے گی اور ملاوٹ میں ملوث عناصر کے خلاف بلا امتیاز کارروائیاں جاری رہیں گی۔انہوں نے مزید کہا کہ بی ایف اے کی ٹیمیں دن رات عوامی صحت کے تحفظ کے لیے سرگرم عمل ہیں اور یہ مہم اس بات کا ثبوت ہے کہ حکومت عوام کو معیاری اور محفوظ غذائی اشیاء کی فراہمی کے لیے سنجیدہ اقدامات کر رہی ہے۔ وزیر خوراک نے اس عزم کا اظہار کیا کہ عوامی تعاون کے بغیر ملاوٹ کا خاتمہ ممکن نہیں، لہٰذا عوام بھی مشکوک اور غیر معیاری خوراک کی نشاندہی میں فوڈ اتھارٹی کا ساتھ دیں۔
خبرنامہ نمبر7329/2025
کوئٹہ، 02 اکتوبر2025:
ضلعی انتظامیہ کوئٹہ کی جانب سے شہر کے تمام سب ڈویژنز میں اسسٹنٹ کمشنرز اور اسپیشل مجسٹریٹس کی زیر نگرانی پرائس کنٹرول کی خلاف ورزیوں، آبادی والے علاقوں میں قائم منی پیٹرول پمپس اور ممنوعہ پلاسٹک تھیلوں کے خلاف کارروائیاں عمل میں لائی گئیں۔
کارروائیوں کے دوران مجموعی طور پر 108 دکانوں اور مارکیٹوں کا معائنہ کیا گیا، 21 افراد کو گرفتار جبکہ 14 افراد کو جیل منتقل کیا گیا۔ اس کے علاوہ 10 منی پیٹرول پمپ سیل، 2 دکانیں سیل اور 340 کلوگرام پلاسٹک تھیلے ضبط کیے گئے۔ مزید برآں 17 دکانداروں پر جرمانے عائد کیے گئے۔ضلعی انتظامیہ کی جانب سے واضح کیا گیا ہے کہ شہریوں کے تحفظ، غیر قانونی کاروبار کے خاتمے اور عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے اس قسم کی کارروائیاں آئندہ بھی جاری رہیں گی۔
خبرنامہ نممبر7330/2025
تربت02اکتوبر2025: یونیورسٹی میں جدیدسائنسی علوم،مصنوعی ذہانت اورانسانی تخلیقی صلاحیتوں پرانٹرایکٹیوسیشن کا انعقاد
تربت[2اکتوبر2025] یونیورسٹی آف تربت کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر گل حسن کی خصوصی دعوت پر معروف نیوکلیئر طبیعیات دان، ماہر تعلیم ،مصنف اورقائداعظم یونیورسٹی کے سابق پروفیسر ڈاکٹر پرویز ہودبھائی نے تربت یونیورسٹی کا دورہ کیااور فیکلٹی ممبران و طلبہ کے ساتھ انٹرایکٹو سیشن میں خطاب کیا۔ سیشن سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر ہودبھائی نے کہا کہ کسی بھی ملک کی ترقی کے لیے جدید تقاضوں کے مطابق معیاری تعلیم، اعلیٰ تحقیق اور جدت کلیدی حیثیت رکھتے ہیں۔انہوں نے طلبہ پر زور دیا کہ وہ محنت اور لگن سے تعلیم حاصل کریں تاکہ پاکستان اور اپنے صوبے کی ترقی، خوشحالی اورعزت و وقار کی بلندی میں موثر کردار ادا کرسکیں۔ ان کا کہنا تھا کہ تعلیم کو صرف ملازمت کے حصول کا ذریعہ نہیں سمجھنا چاہیے بلکہ یہ انسانی ذہانت، تجسس اور تخلیقی صلاحیتوں کو ابھارنے کا وسیلہ ہے۔انہوں نے انٹرنیٹ، مصنوعی ذہانت، ہسٹروفزکس، انسانی تخلیقی صلاحیت، عقل و شعوراور کوانٹم کمپیوٹنگ جیسے موضوعات پر روشنی ڈالی۔ ڈاکٹر ہودبھائی نے کہا کہ ترقی یافتہ دنیا کے ساتھ قدم سے قدم ملا کر چلنے کے لیے ہمیں سخت محنت کرناہوگی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کے نوجوانوں میں ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں، ضرورت صرف ان کو درست سمت میں رہنمائی اور مواقع فراہم کرنے کی ہے۔سیشن کے دوران طلبہ اور اساتذہ کی جانب سے کیے گئے سوالات کے جوابات ڈاکٹر ہودبھائی نے جامع اور مدلل انداز میں دیے۔سیشن کے اختتام پر یونیورسٹی کے ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر حنیف الرحمان نے وائس چانسلر کی جانب سے ڈاکٹر پرویز ہودبھائی کویونیورسٹی کا یادگاری شیلڈ پیش کی اور فیکلٹی اور طلبہ کے ساتھ اپنے علمی و عملی تجربات شیئر کرنے پر ان کا شکریہ اداکیا۔
اس سے قبل ڈاکٹر ہودبھائی نے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر گل حسن سے ان کے چیمبرمیں ملاقات کی۔ اس موقع پر وائس چانسلر نے انہیں یونیورسٹی کی تعلیمی و تحقیقی سرگرمیوں، انفراسٹرکچر کی ترقی، مستقبل کی منصوبہ بندی اور درپیش چیلنجز کے بارے میں بریفنگ دی۔ ملاقات میں رجسٹرار گنگزار بلوچ، اسسٹنٹ پروفیسر جمیل احمد بادینی، ڈائریکٹر پبلک ریلیشنز اعجاز احمد اور چیف سیکیورٹی آفیسر شاہد عیسیٰ بھی موجود تھے۔بعد ازاں ڈاکٹر ہودبھائی نے یونیورسٹی کے مختلف حصوں بشمول لائبریری، کمپیوٹر و کیمسٹری لیب اور کلاس رومز کا معائنہ کیا اور وہاں موجود طلبہ سے تبادلہ خیال کیا۔
خبرنامہ نمبر7332/2025
جھل مگسی02اکتوبر2025
ڈپٹی کمشنر جھل مگسی سید رحمت اللّہ کی زیر صدارت برتھ سرٹیفکیٹ ، نکاح رجسٹریشن، اور ڈیتھ سرٹیفکیٹ کے اجراء کے حوالے سے متعلقہ آفیسران کیساتھ اجلاس منعقد ہوا*
اجلاس میں ڈیتھ سرٹیفکیٹ ، برتھ سرٹیفکیٹ کے اجراء کے قوائد و ضوابط اور آگاہی کے حوالے سے لوکل گورنمنٹ اور نادرا آفیسران نے بریفنگ دی۔ڈپٹی کمشنر جھل مگسی سید رحمت اللّہ شاہ اجلاس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ برتھ سرٹیفکیٹ ، ڈیتھ سرٹیفکیٹ اور نکاح نامہ کی رجسٹریشن کیساتھ عوام کو بھی آگاہی فراہم کرنے کو یقینی بنایا جائے اور سرکار کی جانب سے مقرر کردہ رجسٹری فیس سے زائد رقم کی وصولی نہ کی جائے عوام الناس کے درپیش مسائل کے حل کیلئے ہرممکن تعاون کو یقینی بتایا جائے مزید انھوں کہا کہ جہاں جہاں ڈی واٹرنگ پمپ ، تالابوں کی صفائی و ستھرائی اور جہاں جہاں کچرہ دانوں کی ضرورت ہے وہاں کچرہ رکھ دیں اور عوام الناس میں صفائی و ستھرائی کی افادیت کے حوالے سے شعور و آگاہی فراہم کی کی جائے تاکہ گندگی کے باعث پیدا ہونے والے موذی امراض سے بچا جاسکے