News

16th-August-2025

خبرنامہ نمبر 5606/2025
کوئٹہ 16اگست:کوئٹہ (آن لائن) وفاقی حکومت کی جانب سے سابق آئی جی پولیس بلوچستان معظم جاہ انصاری کو ہلال امتیاز ایوارڈ دینے کے لئے نامزد کردیا گیا ان کا نام پاکستان بھر میں مختلف شعبوں میں کام کرنے والی اعلیٰ شخصیات اور آفیسران میں شامل ہے جس میں انہوں نے اپنے اپنے شعبوں میں غیر معمولی کامیابیاں حاصل کیں۔ انہیں یہ ایوارڈز 23 مارچ 2026 کو یوم پاکستان کے موقع پر منعقد ہونے والی تقریب میں دیئے جائیں گے۔معظم جاہ انصاری سابق انسپکٹر جنرل آف پولیس بلوچستان گریڈ 22 کے پولیس آفیسر تھے جنہوں نے 1988 میں سی ایس ایس کیا تھا۔ کیریئر میں دوسری بار آئی جی پی پولیس بلوچستان کے عہدے پر رہے۔ اس سے قبل وہ 2017 میں آئی جی پولیس بلوچستان تھے، وہ خیبر پختونخوا پولیس کے انسپکٹرجنرل کے ساتھ ساتھ دو بار انسپکٹر جنرل فرنٹیئر کانسٹیبلری 2018 سے 2024 کے عہدے پر بھی تعینات رہے۔ معظم جاہ کا ایک متنوع اور وسیع کیریئر رہا ہے۔ بلوچستان میں 2012 سے 2015 تک ڈی آئی جی مکران گوادر رہے اور 2017 تک انٹیلی جنس بیورو کے صوبائی سربراہ بھی رہ چکے ہیں۔ ڈائریکٹر ایف آئی اے سندھ، مالیاتی جرائم، امیگریشن، سائبر کرائم کی دیکھ بھال جرائم اور انسداد دہشت گردی کی مالی معاونت کے خلاف کام کیا۔ اپنے ابتدائی سالوں کے دوران، انہوں نے ایس ایس پی حیدرآباد اور ایس ایس پی مغربی کراچی کے طور پر خدمات انجام دیں۔ اس سے قبل وہ قصور، ملتان میں اے ایس پی اور ایس پی خدمات سر انجام دے چکے ہیں۔ فیصل آباد، لاہور اور راولپنڈی کے علاوہ سوات میں ایف سی کی کمانڈنگ آفیسربھی رہے اور ہنگو کے علاوہ بوسنیا میں اقوام متحدہ کے پولیس مشن میں بھی فرائض انجام دے چکے ہیں۔ بوسنیا ہرزیگووینا میں 1999-2000 کے دوران 43 ممالک کے دستے کی قیادت کی۔ امریکہ، برطانیہ، فرانس، جرمنی، اٹلی، اور دیگر پولیس افسران سمیت بڑے پیمانے پر مقامی افسران کو تربیت دی ہے اور غیر ملکی پولیس سیٹ اپ میں اسے ایک متنوع اور جامع نقطہ نظر فراہم کرنا اور پیشہ ورانہ چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے حوالے سے غیر ملکی تربیت میں اہم شعبوں کو شامل کیا گیا تھا۔ مینجمنٹ، وائٹ کالر کرائم، انسانی اسمگلنگ، کاؤ نٹرنگ ہوم گرون ٹیررزم میں بڑھتی ہوئی مسلح کاروائیاں، دہشت گردی کی مالی معاونت وغیرہ کے خلاف اٹلی، جرمنی، اردن، سری لنکا اور ترکی امریکہ، برطانیہ، آئرلینڈ وغیرہ میں ٹریننگ حاصل کی۔ قائداعظم پولیس میڈل(QPM) اوراقوام متحدہ میڈل بھی حاصل کرچکے ہیں انہیں حکومت پاکستان کی جانب سے انہیں ہلال امتیاز ایوارڈ کے لئے نامزد کرنا خوش آئندا قدام ہے۔ یہ ایوارڈ 23 مارچ 2026 کو دیا جائے گا۔

خبرنامہ نمبر 5607/2025
پشین16 اگست:ڈپٹی کمشنر منصور احمد قاضی کی زیر صدارت ریونیو آفسران کا خصوصی اجلاس جمعہ کے روز ڈپٹی کمشنر کمپلیکس میں منعقد ہوا،جس میں تمام تحصیلوں کے اسسٹنٹ کمشنران، تحصیلداران،نائب تحصیلداران اور دیگر متعلقہ آفسران نے شرکت کی،اجلاس میں ریونیو کی موجودہ صورتحال،بقایا جات،ریکارڈ کی درستگی اور ریکوری کے اہداف پر تفصیلی غور کیا گیا۔جبکہ ڈیجیٹل ریکارڈ مینجمنٹ،ریونیو کیسز کی اپڈیٹ،اور عوامی سہولیات کے لیے کیے گئے اقدامات کا بھی جائزہ لیا گیا،ڈپٹی کمشنر نے ریونیو ریکوری کے اہداف پر بات کرتے ہوئے کہا کہ تمام متعلقہ آفسران ریونیو ریکوری کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کریں،اور بقایاجات کی وصولی تیز کریں،جبکہ اس سلسلے میں متعلقہ محکموں کے ساتھ رابطے کو مؤثر بنایا جائے،انہوں نے تمام تحصیلوں کے متعلقہ آفسران کو سختی سے تاکید کی کہ منشیات کے کاشت کاروں کی نشاندہی کرتے ہوئے ان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے،جبکہ مفاد عامہ کو مد نظر رکھتے ہوئے کسی کو غیر قانونی کاشت کی اجازت نہیں ہوگی،تاہم ریکوری کے اہداف ہر صورت مکمل کیے جائیں اور عوامی شکایات کے فوری حل کو خاطر میں لاتے ہوئے سائلین کو زیادہ اور بہتر سہولیات کی فراہمی یقینی بنائیں،ڈپٹی کمشنر منصور قاضی کی جانب سے ریونیو سٹاف کو مزید ہدایات جاری کی گئیں کہ وہ اپنے کام میں شفافیت اور تیزی لائیں،میرٹ کو یقینی بنائیں اور عوامی مسائل و مشکلات کے مناسب و بروقت حل کو اولین ترجیحات میں رکھیں۔

خبرنامہ نمبر 5608/2025
پشین16 اگست:ڈپٹی کمشنر منصور احمد قاضی کی زیر صدارت جمعے کے روز ضلع پشین میں امن و امان سے متعلق ڈی،سی کمپلیکس ہال میں خصوصی اجلاس منعقد ہوا،جس میں تمام تحصیلوں کے اسسٹنٹ کمشنران اور تحصیلداران سمیت تھانہ انچارجز و چوکی انچارجز نے بھرپور شرکت کی،اجلاس میں امن و امان کی موجودہ صورتحال کا مختلف زاویوں سے جائزہ لیا گیا،اور لیویز فورس کو ضلع بھر میں سخت سیکورٹی انتظامات کرنے کا پابند بنایا گیا ہے،جبکہ لیویز کے جوانوں کا موٹر سائیکل گشت اور پیٹرولنگ میں اضافہ کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے، تاکہ بلا تعطل امن و امان کی بہترین صورتحال کو برقرار رکھا جا سکے،منعقدہ اجلاس سے خطاب میں ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ سیکورٹی کی موجودہ صورتحال کے تناظر میں تمام لیویز فورس کے جوان مستعد اور فعال رہتے ہوئے عوام الناس کو بہترین سیکورٹی فراہم کریں اور بدامنی کے معمولی سے معمولی خطرے کو بھی نظر انداز نہ کیا جائے،انہوں نے کہا کہ آفسران اور اہلکاران مونیٹرنگ کے نظام،متعلقہ لیویز چوکیوں اور تھانوں میں مکمل حاضری کو یقینی بنائیں،اور تمام آفسران و عملہ آپس میں مربوط روابط قائم رکھیں تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بروقت نمٹا جاسکے ڈپٹی کمشنر منصور قاضی نے کہا کہ بہترین کارکردگی کے حامل آفسران و اہلکاران کو انعامات سے نوازا جائے گا جبکہ فرائض کی آدائیگی میں غفلت برتنے والے کسی رعایت کے قابل نہیں،انہوں نے کہا کہ کسی بھی متوقع ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لئے بھر پور تیاری رکھتے ہوئے شر پسند،دہشت گرد اور قانون شکن عناصر کو اپنے مذموم مقاصد کے حصول کا موقع نہ دیا جائے اور پائیدار امن کے لیے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے جائیں،جبکہ ڈپٹی کمشنر منصور قاضی کی جانب سے شہریوں سے بھی اپیل کی گئی ہے کہ وہ انتظامیہ کے ساتھ تعاون کریں،اور کسی بھی مشکوک سرگرمی سے متعلق ضلعی انتظامیہ کو فوری مطلع کریں،تاکہ بروقت کارروائی عمل میں لائی جا سکے،تاہم امن و امان کے اس ضمن میں انتظامیہ کے ساتھ عوامی تعاون وقت کی ضرورت ہے دریں اثناء لیویز فورس کی قربانیوں کے اعتراف میں اجلاس کے اختتام پر لیویز فورس کے شہداء کی ایثال ثواب اور بلند درجات کے لیے دعا کی گئی۔

خبرنامہ نمبر 5609/2025
تربت 16اگست:یونیورسٹی آف تربت کی فیکلٹی آف سوشل سائنسز کے بورڈ آف فیکلٹی کا دوسرا اجلاس منعقد ہوا، جس کی صدارت فیکلٹی کے ڈین ڈاکٹر محمد طاہر حکیم نے کی۔بورڈ نے مختلف نئے تعلیمی پروگرامز کے آغاز کی منظوری دی، جن میں ایم فل سوشیالوجی، ایم فل پولیٹیکل سائنس، ایسوسی ایٹ ڈگری انٹرنیشنل ریلیشنز، ایسوسی ایٹ ڈگری سوشل ورک اور ایسوسی ایٹ ڈگری ڈویلپمنٹ اسٹڈیز شامل ہیں۔اس کے علاوہ اجلاس میں شعبہ پولیٹیکل سائنس، شعبہ سوشیالوجی اور شعبہ ایجوکیشن کے ڈیپارٹمنٹل بورڈز آف اسٹڈیز کے فیصلوں کا تفصیلی جائزہ لینے کے بعد انہیں باضابطہ طور پر منظور کیا گیا۔ اجلاس کے دوران تدریسی شعبہ جات میں معیارتعلیم کو مزید بہتر بنانے اور درپیش مسائل کے حل کے لیے متعدد سفارشات بھی منظور کی گئیں۔

خبرنامہ نمبر 5610/2025
تربت 16 اگست:گرمیوں کی تعطیلات کے بعدتربت یونیورسٹی میں کلاسز کا دوبارہ آغاز 18 اگست سے ہوگا تربت یونیورسٹی میں گرمیوں کی تعطیلات کے اختتام پرکلاسز اورتمام تدریسی سرگرمیوں کا دوبارہ آغاز 18 اگست 2025 سے ہو گا۔ یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے تمام طلبہ و طالبات کو ہدایت کی جاتی ہے کہ مقررہ تاریخ سے باقاعدگی کے ساتھ کلاسز اورتدریسی وغیرنصابی سرگرمیوں میں حاضری یقینی بنائیں گرلز اور بوائز ہاسٹلز 17اگست سے دوبارہ کھول دئیے جائیں گے۔ہاسٹلز میں رہائش پذیر طلبہ و طالبات کی واپسی کے لیے تمام انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں -بس سروس/ٹرانسپورٹ 18اگست سے اپنے مقررہ روٹس اورشیڈیول کے مطابق بحال ہو گی۔

خبرنامہ نمبر 5611/2025
کوئٹہ16 اگست:ڈویژنل ڈائریکٹر سکولز کوئٹہ ڈویژن سید کلیم اللہ شاہ نے کہا ہے کہ تعلیم ہر بچے کا بنیادی حق ہے،اور ان کو اچھی تعلیم کی سہولیات فراہم کرنا ہمارا فرض ہے،حصول علم کی راہ میں رکاوٹ کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا،جبکہ شعبہ تعلیم میں مثبت اقدامات کے ثمرات کوئٹہ ڈویژن کے دور دراز و دیہی علاقوں تک پہنچنا بھی ضروری ہے،ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈویژنل ڈائریکوٹریٹ میں بند سکولوں کی دوبارہ بحالی،نئے اساتذہ کی تعیناتی،غیر حاضر اساتذہ و اسٹاف کے خلاف کارروائی،تنخواہ کی کٹھوتی سمیت دیگر تعلیمی اصلاحات و معاملات سے متعلق منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا اجلاس میں ایڈیشنل ڈویژن ڈائریکٹر عبدالمالک خان کاکڑ،ڈپٹی ڈویژنل ڈائریکٹر (ایڈمن) علی احمد خان خلجی،اسسٹنٹ ڈائریکٹر کوئٹہ ڈویژن محمد ہاشم خان درانی،ضلعی آفسر ایجوکیشن کوئٹہ شیر محمد سمالانی،ضلعی ایجوکیشن آفسر پشین فیض اللہ خان کاکڑ،ضلعی ایجوکیشن آفسر قلعہ عبداللہ محمد یوسف زرکون و دیگر آفسران نے شرکت کی۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈویژن ڈائریکٹر سید کلیم اللہ شاہ نے کہا کہ صوبائی سیکرٹری تعلیم اسفند یار خان کاکڑ پورے صوبے کی طرح کوئٹہ ڈویژن میں بھی بند اور غیرفعال سکولوں کو کھولنے اور مستقل بنیادوں پر فعال بنانے کیلئے سنجیدگی سے عمل پیرا ہیں،اور ان کے مطابق اس ضمن میں کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی،ڈویژنل ڈائریکٹر نے کہا کہ اپنی بساط کے مطابق تعلیمی معیار کو بہتر سے بہترین بنانے کے لیے کوشاں ہیں اور نئی نسل کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کرنے کے لیے تمام تر ضروری اقدامات کئے جا رہے ہیں،اس ضمن میں دستیاب وسائل بروئے کار لاتے ہوئے مثبت اور دیرپا نتائج کے حصول کے لیے مزید موثر اقدامات کئے جا رہے ہیں،انہوں نے مزید کہا کہ معماران وطن کی تعلیم و تربیت میں اساتذہ کا کردار بہت اہمیت اور کلیدی حیثیت کا حامل ہوتا ہے،اس بابت ضروری ہے کہ حصول علم کی راہ میں رکاوٹوں کو دور کیا جائے،تاہم دوران اجلاس ایجنڈا کے مطابق تمام ضلعی ایجوکیشن آفسران نے کارکردگی رپورٹ پیش کیا،اور درپیش مشکلات و مسائل سے ڈویژنل ڈائریکٹر کو آگاہی فراہم کی،بعد آزاں ڈویژنل ڈائریکٹر سید کلیم اللہ شاہ کی جانب سے کوئٹہ ڈویژن سے منسلک تمام ضلعی ایجوکیشن آفسران کی حوصلہ افزائی کی گئی اور کو تاکید کرتے ہوئے کہا گیا کہ صوبائی حکومت کے تعلیم دوست وژن کے عین مطابق تعلیمی معیار کو مزید بہتر کیا جائے،اور غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کرنے والے مرد و خواتین اساتذہ سمیت غیر تدریسی اسٹاف کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے،تاکہ حصول علم میں آسانی اور مزید اضافہ ہو۔واضح رہے کہ درس و تدریس کے عمل میں مثبت اثرات و نتائج کو مد نظر رکھتے ہوئے تمام سکولوں کی فعالیت اور ان میں بہتری لانے کے لیے اصلاحات اور تعلیم کے فروغ کے لیے سنجیدہ اقدامات وقت کی اہم ضرورت ہے،جو قابل تحسین اور روشن مستقبل کی نوید ہے۔

خبرنامہ نمبر 5612/2025
کوئٹہ16اگست: صوبائی حکومت کے احکامات اور ہائی کورٹ بلوچستان کے حکم پر سیکرٹری ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی کوئٹہ کی نگرانی کوئٹہ شہر میں غیر قانونی رکشوں کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں۔سیکرٹری ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی کوئٹہ ڈویژن ظہور احمد بلوچ نے ایئرپورٹ روڈ اور بی اے مال کے علاقے میں کارروائی کے دوران 9 غیر قانونی رکشے پکڑ کر بند کر دیے گئے۔ اس موقع پر ایس پی صدر سرکل عاصم شاہ، ٹریفک پولیس اور آر ٹی اے کا عملہ بھی موجود تھا۔ کارروائی کے دوران رکشہ ڈرائیوروں کے کاغذات، پرمٹ اور ڈرائیونگ لائسنس کی جانچ پڑتال کی گئی۔سیکرٹری ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی کوئٹہ نے اس موقع پر کہا کہ شہر میں غیر قانونی رکشوں کے خلاف کریک ڈاؤن روزانہ کی بنیاد پر جاری ہے، لہٰذا تمام رکشہ مالکان اپنے کاغذات اور اصل پرمٹ ہمراہ رکھیں تاکہ دوران چیکنگ پیش کیے جا سکیں۔ انہوں نے کہا کہ شہر میں ٹریفک کے نظام کو بہتر بنانے کے لیے یہ کارروائی ناگزیر ہے کیونکہ غیر قانونی رکشوں کی وجہ سے رش اور ٹریفک جام کی صورتحال پیدا ہوتی ہے۔

خبرنامہ نمبر 5613/2025
کوئٹہ 16 اگست :بلوچستان فوڈ اتھارٹی نے سریاب کے علاقے میں بچوں کی اچانک طبیعت خراب ہونے کی اطلاع پر فوری کارروائی کرتے ہوئے رات گئے پاک اسٹار بیکنگ یونٹ کا معائنہ کیا۔ یونٹ کو فوڈ سیفٹی قوانین کی سنگین خلاف ورزیوں پر فوری طور پر سیل کردیا گیا۔قبل ازیں سوشل میڈیا پر شکایت موصول ہونے کے بعد ڈائریکٹر جنرل کی ہدایت پر رات گئے بی ایف اے کی ٹیم نے سول ہسپتال کے بچوں کے وارڈ کا دورہ کیا، جہاں طبی عملے نے بتایا کہ 17 بچوں اور 2 خواتین کو بیکری مصنوعات کھانے کے بعد اسپتال لایا گیا جبکہ نواحی کلینک میں مزید 30 بچوں کے کیس رپورٹ ہوئے۔ اسپتالرپورٹ کے مطابق تمام مریضوں میں ایک ہی خطرناک بیکٹیریا کی تشخیص ہوئی ہے۔بعد ازاں بی ایف اے ٹیم نے اسپیشل مجسٹریٹ کے ہمراہ بیکری یونٹ کا معائنہ کیا جہاں صحت و صفائی کے اصولوں کی سنگین خلاف ورزیاں پائی گئیں۔معائنے کے دوران نمایاں خلاف ورزیوں میں عملے کی ذاتی صفائی کا فقدان، بیکری کے احاطے میں ناقص صفائی اور کھلا سیوریج، گندے برتن اور مکھن کو ڈھکنے کے لیے گندا کاغذ جبکہ پروڈکشن میں خراب اور سڑی ہوئی مارجَرین اور باسی تیل کا استعمال کیا جارہا تھا۔یونٹ سے ایکسپائر شدہ ٹاپنگ اور سفید چاکلیٹ برآمد ہواجبکہ کیک اسپنج پر مینوفیکچرنگ اور ایکسپائری تاریخیں درج نہیں تھیں, بیکنگ یونٹ کی مشینوں میں لیکیج اور صفائی کے انتہائی ناقص انتظامات پائے گئے جن کی بناء پر فوری طور پر بیکنگ یونٹ کو سیل اور مختلف سیمپلز لیبارٹری تجزیہ کے لیے روانہ کرتے ہوئے مالکان کے خلاف مزید قانونی کارروائی کا آغاز کردیا گیا ہے۔کاروائی سے متعلق ڈائریکٹر جنرل بلوچستان فوڈ اتھارٹی وقار خورشید عالم کا کہنا ہے کہ عوام کی صحت کے ساتھ کسی کو کھلواڑ کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ بچوں کی زندگی کو خطرے میں ڈالنے والے عناصر کسی رعایت کے مستحق نہیں۔ بلوچستان فوڈ اتھارٹی عوام کو محفوظ اور معیاری خوراک کی فراہمی کے لیے ہر سطح پر فوری اور سخت اقدامات جاری رکھے گی۔انہوں نے مزید کہا کہ صارفین کی شکایات پر بی ایف اے کا ریسپانس سسٹم 24 گھنٹے فعال ہے اور ایسی کسی بھی اطلاع پر فوری کارروائی کی جائے گی۔ والدین اور عوام سے اپیل ہے کہ معیاری اشیاء خریدنے جبکہ اپنی اور اپنے بچوں کی صحت کے تحفظ کے لیے فوڈ سیفٹی قوانین پر عملدرآمد میں بی ایف اے کے ساتھ تعاون کریں۔

خبرنامہ نمبر 5614/2025
لورالائی16اگست:ڈی آئی جی پولیس لورالائی رینج جنید احمد شیخ کی زیر صدارت ویڈیو لنک کیذریعے امن وامان کے حوالے سے اجلاس منعقد ہوااجلاس میں لورالائی رینج کے تمام ضلعی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس آفیسران نے شرکت کی۔ڈی آئی جی پولیس لورالائی رینج جنیداحمدشیخ نے اجلا س سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ عوام کی جان و مال کا تحفظ پولیس کی اولین ذمہ داری ہے عوام سے خوش اخلاقی،عزت واحترام کے ساتھ پیش آئیں۔ پولیس کا وقار اسی وقت بلند ہوگا جب عوام کو عزت دی جائے گی اور ان کے مسائل کو بلا امتیاز، ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے۔ڈی آئی جی پولیس لورالائی رینج جنید احمد شیخ نے آفیسران پر زور دیا کہ تھانوں میں آنے والے سائلین کی شکایات کو خلوص نیت اور دیانت داری کے ساتھ سنا جائے،ان کے مسائل کی شفاف اور غیر جانبدارانہ تفتیش کی جائے، اور کسی کے ساتھ زیادتی ہرگز برداشت نہ کیا جائے انہوں نے کہاکہ ہمیشہ دیانت دار،محنتی اور فرض شناس پولیس آفیسران کی ہی قدرکی جاتی ہے،کیونکہ یہی آفیسران محکمہ پولیس کا حقیقی سرمایہ اور میرے لیے باعثِ فخر ہیں۔ہمیشہ اپنے فرائض منصبی ایمانداری، خلوص نیت اور پیشہ ورانہ خوش اسلوبی سے سرانجام دیں ایک فرض شناس،ایماندار اور مہذب پولیس آفیسر ہی عوام کے دل میں جگہ بناتا ہے اور پولیس ڈیپارٹمنٹ کی نیک نامی کا باعث بنتا ہے۔ڈی آئی جی پولیس لورالائی رینج جنیداحمدشیخ نے منشیات کے خلاف مؤثر کارروائی پرزوردیتے ہوئے کہاکہ منشیات معاشرے کا ناسور ہے جو نوجوان نسل کو تباہ کر رہا ہیاور اس کے خاتمے کے لیے ہر ممکن سخت اقدام اٹھایا جائے گا،کسی بھی تھانہ کی حدود میں منشیات فروشی کے واقعات کی صورت میں متعلقہ ایس ایچ او کے خلاف سخت محکمانہ کارروائی عمل میں لائی جائے گی اجلاس میں اشتہاری، مفروران اور چوری و ڈکیتی میں ملوث عناصر کے خلاف بھرپور مہم چلانے پر بھی زور دیا گیا۔ڈی آئی جی پولیس لورالائی رینج نے کہا کہ تھانوں میں درج ہونے والی جھوٹی ایف آئی آرز پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا اور ایسے معاملات پر سخت کارروائی کی جائے گی انہوں نے پولیس آفیسران کو ہدایت دی کہ ٹریفک نظام کو مؤثر اور شفاف بنایا جائے اور لائسنس ودیگر معاملات میں رشوت یابدعنوانی کے خلاف سخت محکمانہ اور قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔کرایہ داروں کی بروقت رجسٹریشن کو یقینی بنایا جائے تاکہ شرپسند عناصر کی نقل وحرکت کو روکا جا سکے۔آخر میں ڈی آئی جی پولیس لورالائی رینج جنیداحمدشیخ نے کہا کہ اُن کا دفتر عوامی شکایات کے لیے چوبیس گھنٹے کھلا ہے انہوں نے تمام آفیسران کو تلقین کی کہ دیانت داری، خلوص نیت اور پیشہ ورانہ مہارت کے ساتھ اپنے فرائض سرانجام دیں تاکہ پولیس کا مثبت تشخص اجاگر ہو اور عوام کا اعتماد بحال رہیں۔

خبرنامہ نمبر 5615/2025
کوئٹہ،16 اگست:بلوچستان سرمایہ کاری بورڈ اور ایف پی سی سی آئی کے اشتراک سےکراچی میں 19 اگست کو بلوچستان گرین انرجی اینڈ انڈسٹریل ڈویلپمنٹ کانفرنس ہوگی، جس میں محکمہ توانائی اور محکمہ انڈسٹریز بلوچستان کی جانب سےنئے پروجیکٹس لانچ کئے جائیں گے،کانفرنس میں سفارتکاروں سمیت ملکی و غیر ملکی سرمایہ کاروں کی بڑی تعداد شریک ہو گی، بلوچستان سرمایہ کاری بورڈ کے وائس چیئرمین بلال خان کاکڑنےایک بیان میں کانفرنس کو بلوچستان کے معاشی مستقبل کیلئے اہم پیشرفت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ سرمایہ کاروں کو بلوچستان میں موجود مواقع اور امکانات کے بارے میں آگاہ کرینگے، یہ تقریب بلوچستان میں صنعتی و تجارتی ترقی کی نئی راہیں کھولے گی، ملکی و غیر ملکی سرمایہ کار یہاں آئیں، دیکھیں اور ان مواقع سے فائدہ اٹھائیں،انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ میرسرفراز بگٹی کے وژن کے مطابق بلوچستان میں پائیدار ترقی کی کوشش جاری ہے، دنیا کو سمجھنا ہوگا کہ بلوچستان امن، مواقع اور ترقی کا گہوارہ بن چکا ہے۔اُنہوں نے کہا کہ اس کانفرنس کا مقصد نہ صرف بلوچستان کے قدرتی وسائل اور توانائی کے شعبے میں موجود وسیع امکانات کو دنیا کے سامنے لانا ہے بلکہ صنعتی ترقی، انفراسٹرکچر اور سرمایہ کاری کے دیگر شعبوں میں بھی پائیدار ترقی کے دروازے کھولنا ہے۔کانفرنس میں پیش کیے جانے والے منصوبے توانائی، ماحولیاتی تحفظ، معدنیات، صنعتی زونز اور جدید انفراسٹرکچر پر مبنی ہوں گے، جن سے نہ صرف صوبے کی معیشت کو تقویت ملے گی بلکہ مقامی آبادی کو روزگار، تعلیم، صحت اور دیگر بنیادی سہولیات تک بہتر رسائی حاصل ہو گی۔

خبرنامہ نمبر 5617/2025 ڈپٹی اسپیکر بلوچستان اسمبلی محترمہ غزالہ گولہ نے خیبرپختونخوا کے شمالی اضلاع بونیر، سوات، شانگلہ اور باجوڑ میں حالیہ بارشوں اور سیلاب جبکہ مہمند میں ہیلی کاپٹر حادثے کے المناک واقعات پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ دلخراش سانحات پوری قوم کو رنجیدہ کر گئے ہیں اور اس کڑے وقت میں وہ متاثرہ خاندانوں کے غم میں برابر کی شریک ہیں۔

خبرنامہ نمبر 5618/2025خضدار 16 اگست 2025/ چیف آفیسر میونسپل کارپوریشن خضدار وڈیرہ محمد صالح جاموٹ نے ڈپٹی کمشنر خضدار یاسر اقبال دشتی سے ان کے دفتر میں ملاقات کی۔ اس موقع پر انجمن تاجران خضدار کے صدر حافظ حمیداللہ مینگل بھی موجود تھے۔ ملاقات کا مقصد شہر کے اہم مسائل پر تبادلہ خیال اور ان کے حل کے لیئے مشترکہ حکمت عملی وضع کرنا تھا۔گفتگو کے دوران شہری سہولیات کی بہتری، صفائی ستھرائی، بنیادی ڈھانچے کی ترقی، اور تاجر برادری کو درپیش مشکلات پر خصوصی توجہ دی گئی۔ وڈیرہ محمد صالح جاموٹ نے کہا کہ میونسپل کارپوریشن شہر کی رونقیں بحال کرنے اور شہریوں کو بہتر سہولیات فراہم کرنے کے لیئے پرعزم ہے۔ انہوں نے محدود وسائل کے باوجود شہر کی ترقی کے لیئے اقدامات اٹھانے کی یقین دہانی کرائی۔ڈپٹی کمشنر یاسر اقبال دشتی نے میونسپل کار پوریشن کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ ضلعی انتظامیہ تاجر برادری اور شہریوں کے مسائل کے حل کے لیئے ہر ممکن تعاون کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ تاجر برادری ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے، اور انہیں پرامن ماحول میں کاروبار کے مواقع فراہم کرنا انتظامیہ کی اولین ترجیح ہے۔حافظ حمیداللہ مینگل نے تاجر برادری کے مسائل اجاگر کرتے ہوئے ان کے حل کے لیئے تجاویز پیش کیں اور ضلعی انتظامیہ کے تعاون کو سراہا۔ ملاقات میں اتفاق کیا گیا کہ باہمی مشاورت سے شہری مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے گا۔

خبرنامہ نمبر 5616/2025 RECAST ڈائریکٹر جنرل ایگریکلچر ایکسٹینشن بلوچستان مسعود احمد نے وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ صوبائی سطح پر بھرتیوں کے لیے ٹیسٹ 15 اگست سے 20 اگست تک شیڈول تھے، جن کا انعقاد ایگریکلچر ٹریننگ انسٹیٹیوٹ (اے آر آئی) سریاب میں کیا گیا۔ اس مقصد کے لیے تمام انتظامات مکمل تھے۔ ٹیسٹ صبح ساڑھے آٹھ بجے شروع ہوا اور ابتدائی دو بیچ کے ٹیسٹ کامیابی سے منعقد ہوئے۔ انہوں نے بتایا کہ بعد میں طلبہ کی تعداد زیادہ ہونے کے باعث گیٹ پر رش پیدا ہو گیا، کیونکہ ٹیسٹ سینٹر کا داخلی دروازہ مین روڈ پر واقع ہے جس کے باعث ہجوم بڑھ گیا۔ انہوں نے کہا کہ ٹیسٹ کے لیے صرف تین ڈویژنز کے امیدواروں کو بلایا گیا تھا، تاہم دیگر اضلاع سے بھی بڑی تعداد میں امیدوار پہنچنے کے باعث رش میں اضافہ ہوا۔ مسعود احمد کے مطابق، رش کے باعث ٹیسٹ وقتی طور پر متاثر ہوا، لیکن فوری طور پر رانی باغ میں ٹینٹ لگا کر سلسلہ دوبارہ شروع کیا گیا اور اس موقع پر تین ڈویژنز کے ساتھ ساتھ وہ امیدوار بھی شامل کیے گئے جن کا ٹیسٹ گزشتہ دن مکمل نہیں ہو سکا تھا۔ ڈائریکٹر جنرل ایگریکلچر ایکسٹینشن نے کہا کہ اب تک تقریباً 80 فیصد ٹیسٹ پُرامن اور منظم ماحول میں مکمل ہو چکے ہیں، جب کہ باقی ماندہ ٹیسٹ بھی ان شاء اللہ پُرامن طریقے سے منعقد کیے جائیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اخباری اشتہار کے ذریعے واضح کر دیا گیا ہے کہ اگر کسی امیدوار کا ٹیسٹ کسی وجہ سے رہ گیا ہے تو اسے موقع فراہم کیا جائے گا۔ ان کے مطابق تمام ٹیسٹ پُرامن اور منظم انداز میں جاری ہیں۔