News

26-06-2025

خبرنامہ نمبر4584/2025
کوئٹہ 26جون ۔ صوبائی وزیر خزانہ بلوچستان میر شعیب نوشیروانی نے انسداد منشیات کے عالمی دن کے موقع پراپنے پیغام میں کہا ہے کہ منشیات ایک سنگین سماجی مسئلہ ہے جو خصوصاً نوجوان نسل کے مستقبل کو تباہ کردیتے ہیں اس ناسور کے خلاف ہر سطح پر اجتماعی شعور اور عملی اقدام کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ منشیات صرف فرد نہیں بلکہ پورے خاندان اور معاشرے کو متاثر کرتی ہے۔ ہمیں نوجوانوں کو تعلیم، کھیل اور مثبت سرگرمیوں کی جانب راغب کر کے انہیں اس تباہ کن راستے سے بچانا ہوگا۔میر شعیب نوشیروانی نے والدین، اساتذہ، علمائے کرام، سماجی رہنماوں اور میڈیا کی نمائندوں سے اپیل کی کہ وہ اپنی ذمہ داریاں ادا کرتے ہوئے معاشرے میں منشیات کے خلاف آگاہی مہم چلائیں اور نوجوانوں کو ایک محفوظ، صحت مند اور روشن مستقبل کی طرف رہنمائی فراہم کریں۔ نوجوان نسل ہمارے مستقبل کے معمار ہیں ہمارے صوبے اور ملک کی بھاگ دور آئندہ ان کے ہاتھ میں ہونگے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر4585/2025
نصیرآباد26جون ۔صوبائی وزیر آبپاشی میر محمد صادق عمرانی کی بھرپور کاوشوں کے نتیجے میں ڈیرہ مراد جمالی میں ماسٹر پلان کے تحت ترقیاتی کاموں کا جلد آغاز کیا جا رہا ہے، جس کے پہلے مرحلے میں 2 ارب 50 کروڑ روپے کی لاگت سے فیز ون کا آغاز کیا جائے گا۔منصوبے کے تحت شہر کے تمام گلی محلوں میں نکاسی آب کے نالے، سڑکوں کی تعمیر، اور دیگر بنیادی ڈھانچے کی ترقی شامل ہے۔ اس سلسلے میں صوبائی وزیر میر محمد صادق عمرانی اور کمشنر نصیر آباد ڈویژن معین الرحمن خان کی ہدایات پر ڈپٹی کمشنر نصیر آباد منیر احمد خان کاکڑ نے انجینئر مواصلات و تعمیرات روڈز عبدالرحمن خان کاکڑ اور سب ڈویژنل آفیسر نادر علی پہنور کے ہمراہ ڈیرہ مراد جمالی شرقی کے مختلف مقامات کا دورہ کیا اور تعمیراتی سائٹس کا جائزہ لیا۔ اس موقع پر ایگزیکٹو انجینئر عبدالرحمن خان کاکڑ نے آگاہی دیتے ہوئے بتایا کہ فیز ون کے تحت ڈیرہ مراد جمالی شرقی میں مرکزی نالے سمیت گلی محلوں میں 45 کلومیٹر نکاسی آب کے نالے اور 50 کلومیٹر سڑکوں کی تعمیر کی جائے گی جبکہ شہر کے مختلف مقامات پر تین پمپنگ اسٹیشنز بھی قائم کیے جائیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ پی سی ون کا عمل مکمل ہو چکا ہے اور جلد فنڈز کی ریلیز اور ٹینڈرنگ کا عمل مکمل کر کے باقاعدہ تعمیراتی کام کا آغاز کر دیا جائے گا۔ اس موقع پر ڈپٹی کمشنر نصیر آباد منیر احمد خان کاکڑ نے کہا کہ ڈویژنل ہیڈکوارٹر میں ماسٹر پلان کے تحت ترقیاتی عمل کا آغاز خوش آئند ہے اور ان منصوبوں کی بدولت علاقے کی حالت میں بہتری آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی وزیر میر محمد صادق عمرانی کی ہدایت کے مطابق بلا تفریق ہر گلی محلے میں ترقیاتی کام ہوں گے تاکہ عوام کو درپیش مشکلات کا خاتمہ ممکن بنایا جا سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ شرقی کے مکینوں کو سیوریج اور ٹوٹی پھوٹی سڑکوں کی وجہ سے شدید مشکلات کا سامنا ہے، جن کے ازالے کے لیے فیز ون کو فوری ترجیح دی جا رہی ہے جبکہ فیز ٹو کے لیے بھی منصوبہ بندی جاری ہے۔ ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ یہ میگا پراجیکٹ علاقے میں ترقی اور خوشحالی کا نیا باب ثابت ہوگا، جس سے عوام کے دیرینہ مسائل حل ہوں گے۔ انہوں نے محکمہ مواصلات و تعمیرات کے انجینئرز کو ہدایت کی کہ وہ بند اور تنگ گلیوں کو کشادہ کرنے کے لیے تجاوزات کے خلاف کارروائی کو یقینی بنائیں، اس حوالے سے ضلعی انتظامیہ ہر ممکن تعاون فراہم کرے گی۔ انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ تعمیراتی کام میں کسی قسم کی کوتاہی یا تاخیر ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی کیونکہ یہ منصوبہ عوام کے وسیع تر مفاد میں ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر4586/2025
کوئٹہ 25 جون۔ نیو انرجی وہیکل پالیسی، سیمنار وفاقی وزارت صنعت و پیداوار کی جانب سے پاکستان کی نئی انرجی وہیکل پالیسی 2025-30 کے حوالے سے ایک ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا۔ ورکشاپ میں سیکریٹری ٹرانسپورٹ حیات کاکڑ، سیکرٹری اطلاعات عمران خان، سیکرٹری انڈسٹریز محمد خالد سرپرہ ڈائریکٹر جنرل پبلک ریلیشنز بلوچستان محمد نور کھیتران سمیت محکمہ ٹیکسیشن و دیگر متعلقہ محکموں کے افسران بھی موجود تھے۔ ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی ایڈیشنل سیکرٹری آصف سعید نعمانی نے کہا کہ انرجی وہیکل پالیسی کا بنیادی مقصد پاکستان کی تیل کی برآمدات میں کمی لانا ہے۔ جس پر بھاری رقم خرچ ہو رہا ہے۔ دوسرا مقصد یہ کہ پوری دنیا ماحولیاتی تبدیلیوں کی وجہ بہت متاثر ہو رہا ہے۔ خصوصاً پاکستان قدرتی ماحولیاتی تبدیلیوں سے بہت نقصان اٹھا رہا ہے۔ ان نقصانات کو کم کرنے کے لیے حکومت پاکستان تمام صوبوں میں انرجی وہیکل پالیسی قائم کرنے کے لئے صوبوں کی شراکت کلیدی کردار ادا کر سکتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ حکومت پاکستان کے انرجی پالیسی میں پرائیویٹ سیکٹر کی بھی حوصلہ افزائی کی جائیگی۔ اس ضمن میں لوکل انڈسٹریز قائم کرنے کے لئے اکسٹھ (61 ) سائنسز جاری کی چکی ہے، ان صنعتوں سے جو پیداوار ہوگی وہ نوے فیصد (90)مقامی ہوگی۔ نیو پروگرام سے مقامی طور پر تربیت حاصل کر کے ہنر مند لوگ پیدا ہونگے اور اس پندرہ ہزار سے زیادہ آسامیاں پیدا ہونگی جس پر مقامی لوگ بھرتی ہونگے۔ نیو انرجی پالیسی کے تحت حکومت کی جانب سے دو ویلر پر 65 ہزار، تین پر 4 لاکھ جبکہ چار ویلرز پر 15 ہزار پر سبسیڈی دی جائیگی۔ سٹیٹ بینک آف پاکستان گرین آٹوز کو فنانس ریفارمز دیگی۔ ان وہیکلز کی رجسٹریشن فری ہوگی اور ٹول ٹیکس بھی بہت کم ہوگی۔ وڑن 2030 اور اس سے آگے کے تحت 30 فیصد گاڑی نیو ہونگے۔ اس مقصد کے لئے تین ہزار چارجنگ سٹیشنز قائم کئے جائینگے۔ اس سے ایک بلین ڈالر اور دوبلین لیٹر تیل کی بچت ہوگی۔ قبل ازیں محمد خالد سرپرہ صوبائی سیکریٹری انڈسٹریز نے تمام مہمانوں کو خوش آمدید کہا اور وفاقی گورنمنٹ کی نیو پالیسی 2030 کو سراہا اور کہا کہ حکومت بلوچستان اس ضمن میں مدد فراہم کریگی تاکہ بلوچستان کے باسی بھی اس پروگرام سے بھرپور مستفید ہو۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
The official website of the Culture, Tourism and Archives Department was formally inaugurated by the Hon’able Parliamentary Secretary for Culture, Tourism and Archives, Mir Zarin Khan Magsi. During the inauguration ceremony, the Hon’able Parliamentary Secretary highly appreciated the efforts of the Mr. Sohail-Ur-Rehman, Secretary Culture, Tourism and Archives Department, and his entire team for their extraordinary dedication, professionalism, and teamwork in developing and launching the department’s digital platform. He gave special recognition to Mr. Hussain, Webmaster of the Archives Section, for his outstanding technical contribution and commitment, encouraging him to
continue his exemplary work with even greater enthusiasm.
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر4587/2025
جعفرآباد 26جون ۔ ڈپٹی کمشنر جعفرآباد خالد خان کی زیر صدارت بلاک شناختی کارڈز کے مسئلے کے حوالے سے ایک اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں نادرا آفس، انٹیلیجنس اداروں، پولیس اور دیگر ضلعی انتظامیہ کے نمائندگان نے شرکت کی۔ اجلاس میں 32 بلاک شناختی کارڈ رکھنے والے افراد کو کمیٹی کے سامنے پیش کیا گیا جہاں ڈپٹی کمشنر خالد خان کی سربراہی میں قائم کمیٹی نے تمام کیسز کا باریک بینی سے جائزہ لیا۔ کمیٹی نے ہر فرد کے کوائف، شواہد اور شناختی دستاویزات کی چھان بین کرتے ہوئے غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث افراد اور دیگر تکنیکی وجوہات کی بنیاد پر بلاک ہونے والے شناختی کارڈز کا تفصیلی تجزیہ کیا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر خالد خان نے کہا کہ شناختی کارڈ ہر شہری کی شناخت کا بنیادی ذریعہ ہے اور اس کا بلاک ہونا عوام کے لیے نہ صرف پریشانی کا باعث بنتا ہے بلکہ ان کے روزمرہ کے معاملات بھی متاثر ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان افراد کے شناختی کارڈز جو معمولی نوعیت کی غلطیوں یا تکنیکی وجوہات کی بنا پر بلاک ہوئے تھے، انہیں فوری طور پر ان بلاک کرنے کے احکامات جاری کر دیے گئے ہیں تاکہ متاثرہ افراد کو مزید پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ سنگین نوعیت کے کیسز پر بھی سنجیدگی سے غور کیا گیا ہے اور ایسے کیسز میں تمام قانونی پہلووں کو مدنظر رکھتے ہوئے آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔ انہوں نے متعلقہ اداروں کو ہدایت کی کہ بلاک شناختی کارڈز کے مسئلے کو جلد از جلد حل کرنے کے لیے مربوط حکمت عملی اپنائی جائے اور عوام کو ان کے بنیادی حقوق کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔ اجلاس کے اختتام پر ڈپٹی کمشنر نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ضلعی انتظامیہ بلاک شناختی کارڈز کے مسئلے کے حل کے لیے پرعزم ہے اور ہر شہری کے ساتھ انصاف پر مبنی سلوک کو یقینی بنایا جائے گا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر4588/2025
کوہلو 26 جون۔ ضلع کوہلو میں کیسکو کا غیر قانونی کنکشنز کے خلاف آپریشن جاری،سینکڑوں غیر قانونی کنڈے ہٹادئیے گئے کوہلو میں کیسکو نے غیر قانونی لائینوں کے خلاف کمر کس لی ہے رواں ہفتے آپریشن کے تیسرے روز ضلع کے مختلف شہری و دیہی علاقوں میں کیسکو کی جانب سے آپریشن کے دوران سینکڑوں غیر قانونی کنکشن منقطح کردئیے گئے جبکہ کئی مقامات پر کیسکو نادہندگان کے خلاف کارروائی کے دوران ٹرانسفارمر اور تاریں بھی اتار ددئیے گئے ہیں اس موقع پر ایکسین کیسکو میر بنگل مری نے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ کوہلو کے دیہی و شہریوں علاقوں میں رواں ہفتے سے کاروائیوں کا سلسلہ مزید تیز کردیا گیا ہے جس کے نتیجے میں اب تک کوہلو کے مختلف فیڈرز مست توکلی،ملک زئی،لاسے زئی،ماوند،تمبو سمیت مختلف علاقوں میں فیلڈ ٹیموں نے سینکڑوں غیر قانونی لائنیں منقطع کی ہیں جبکہ متعداد ٹرانسفارمر اور غیر قانونی تاریں بھی اتار دئیے گئے ہیں کیسکو نادہندگان سے بجلی بلوں کی مد میں بقایاجات کی وصولی کا عمل تیزی سے جاری ہے شہریوں کو آخری بار وارننگ دی گئی ہے کہ وہ بجلی کے غیر قانونی استعمال بند کریں بصورت دیگر غیر قانونی طور پر بجلی استعمال کرنے والے لوگوں کے خلاف ایف آئی آر درج کریں گے کیونکہ ضلع میں غیر قانونی لائینوں کی وجہ سے بجلی کے ولٹیج اور باربار ٹرپنگ کے مسئلے نے عوام کو پریشان کیا ہے جس پر اب کسی قسم کا سمجھوتا نہیں کیا جائے گاانہوں نے مزید کہا کہ اس سلسلے میں صارفین سے اپیل کی جاتی ہے کہ وہ اپنے بلوں کی ادائیگی کے ساتھ ساتھ خود بھی ذمہ داری کا مظاہرہ کرکے کیسکو کے فیلڈ ٹیموں کو غیر قانونی بجلی استعمال کرنے والے لوگوں کے بارے میں بتائیں تاکہ ان کے خلاف کارروائی کو یقینی بنایا جاسکے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
پریس ریلیز
کوئٹہ 26جون ۔ سیکرٹری ٹرانسپورٹ ڈیپارٹمنٹ حیات کاکڑکی زیر صدارت ایک اجلاس منعقد ہوا جس میں عبدالمجید جو نیجو سیکرٹری صوبائی ٹرانسپورٹ اتھارٹی اور پبلک ٹرانسپورٹ کمپنیوں کے مالکان نے شرکت کی۔ میٹنگ میں بس اور کوچ میں غیر قانونی خفیہ خانوں اور اس میں سمگلنگ کے متعلق تفصیلی گفتگو ہوئی۔ تمام ٹرانسپورٹ مالکان کو مطلع کیا گیا کہ پبلک ٹرانسپورٹ بس اور کوچ جو بین الصوبائی اور بین الاضلاع روٹ پر چلتی ہے میں خفیہ خانے پائے گئے تو ایسی پبلک ٹرانسپورٹ کو روڈ پر چلنے کی اجازت نہیں دی جائے گی اور ان کے خلاف موٹر وہیکل آرڈینینس 1965 کے تحت سخت قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے گی اور کوئی عذر قابل قبول نہ ہوگا۔ دوران اجلاس تمام پبلک ٹرانسپورٹ حضرات نے یقین دہائی کرائی کہ پبلک ٹرانسپورٹ بسوں اور کوچز میں کسی قسم کے خفیہ خانے اور اس میں سمگلنگ کی سختی سے مذمت کرتے ہیں اور سرکاری احکامات پر عمل درآمد یقینی بنائیں گے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿

خبرنامہ نمبر4589/2025
کوئٹہ، 26جون۔ بلوچستان سرمایہ کاری بورڈ کے وائس چیئرمین بلال خان کاکڑ کی زیر صدارت ڈام بلوچستان میں جھینگا فارمنگ منصوبے پر پیشرفت سے متعلق جائزہ اجلاس بی بی او آئی کے دفتر میں ہوا،جس میں چیف ایگزیکٹو آفیسر عبدالکبیر زرکون، بلوچستان پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ اتھارٹی کے سی ای او ڈاکٹر فیصل خان اورمحکمہ فشریز کے نمائندے ڈاکٹر علاوالدین کاکڑو دیگرحکام نے شرکت کی۔اجلاس میں ڈام کے ساحلی علاقے میں جھینگا فارمنگ کی وسیع صلاحیت پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ شرکائ نے اس منصوبے کی اسٹریٹجک جغرافیائی حیثیت، صاف پانی کی دستیابی، موزوں ماحولیاتی حالات اور سمندری سرمایہ کاری و برآمدات کے امکانات پر زور دیا، یہ بھی تسلیم کیا گیا کہ یہ منصوبہ مقامی سطح پر روزگار کے مواقع، زرِمبادلہ میں اضافہ اور ٹیکنالوجی کی منتقلی میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔وائس چیئرمین بلال خان کاکڑنے کہاکہ یہ منصوبہ صرف معیشت کی ترقی کا ذریعہ نہیں بلکہ فوڈ سیکورٹی، ماہی گیروں کی خود مختاری اور معاشی ترقی کا ایک اہم ذریعہ ہے۔ حکومت بلوچستان پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے ذریعے پائیدار آبی زراعت کو فروغ دے کر ساحلی معیشت کی تشکیل نو کے لیے پرعزم ہے۔انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی مہارت، ادارہ جاتی روابط اور مقامی افراد کی تربیت کے ذریعے پائیدار میرین فارمنگ کو فروغ دیا جائے گا۔سی ای او عبدالکبیر زرکون نے کہاکہ بلوچستان کے غیر استعمال شدہ سمندری وسائل سرمایہ کاری کے بے پناہ امکانات رکھتے ہیں، جھینگا فارمنگ منصوبہ ہمارا فلیگ شپ پروجیکٹ ہے جو ملکی و غیر ملکی سرمایہ کاروں کو راغب کرے گا۔بی پی پی پی کے سی ای او ڈاکٹر فیصل خان نے شرکائ کو منصوبے کے مختلف پہلووں سے آگاہ کرتے ہوئے پیشرفت سے آگاہ کیا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
Quetta, June 26:A progress review meeting on the Shrimp Farming Project in Damb, Balochistan was held at the Balochistan Board of Investment & Trade (BBOIT) office, chaired by Vice Chairman Bilal Khan Kakar.The meeting was attended by Chief Executive Officer Abdul Kabeer Zarkoon, CEO of the Balochistan Public-Private Partnership Authority (BPPPA) Dr. Faisal Khan, representative of the Fisheries Department, Dr. Allauddin Kakar along with other senior officials.The meeting featured detailed discussions on the immense potential for shrimp farming in the coastal area of Damb. Participants highlighted the project’s strategic geographic location, availability of clean water, favorable environmental conditions, and strong prospects for marine investment and seafood exports. It was also acknowledged that the project could play a vital role in creating local job opportunities, boosting foreign exchange, and facilitating technology transfer.Vice Chairman Bilal Khan Kakar stated that this project is not only a means of economic development but also a major step toward food security, empowering fishermen, and economic progress. He emphasized that the Government of Balochistan is determined to promote sustainable aquaculture through public-private partnerships in order to revitalize the coastal economy.He added that international expertise, institutional linkages, and local workforce training will be essential in advancing sustainable marine farming.CEO Abdul Kabeer Zarkoon remarked that Balochistan’s untapped marine resources hold immense investment potential, and the Shrimp Farming Project is a flagship initiative that will attract both domestic and foreign investors.Dr. Faisal Khan, CEO of BPPPA, briefed the participants on various aspects of the project and shared updates on the progress achieved so far.
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر4590/2025
گوادر26جون ۔ چیئرمین گوادر پورٹ نورالحق بلوچ سے گوادر چیمبر آف کامرس کے فش پروسیسنگ پلانٹ اور فش فیکٹری مالکان پر مشتمل وفد نے ملاقات کی۔ وفد میں معروف صنعتکار ناگمان عبدل، حاجی غلام محمد اور نعیم رشید شامل تھے۔ملاقات میں گوادر کی فش پروسیسنگ انڈسٹری کو درپیش مسائل، فش فیکٹریوں سے گوادر پورٹ کے ذریعے براہِ راست برآمدات کی سہولیات اور بندرگاہ سے متعلق دیگر امور پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔ وفد نے چیئرمین گوادر بندرگاہ کو مقامی فش فیکٹریوں کو درپیش مسائل سے آگاہ کرتے ہوئے ان کے فوری حل کے لیے اقدامات کا مطالبہ کیا۔چیئرمین نورالحق بلوچ نے وفد کو یقین دلایا کہ گوادر کی فش انڈسٹری کو فروغ دینا جی پی اے کی ترجیحات میں شامل ہے اور مقامی صنعتکاروں کو سہولیات فراہم کرنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کیئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ گوادر کی معاشی ترقی میں فش پروسیسنگ سیکٹر کا اہم کردار ہے، اور جی پی اے اس شعبے کی بہتری کے لیے چیمبر آف کامرس کے ساتھ مسلسل رابطے میں رہے گا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر4591/2025
گوادر26 جون ۔ آل پاکستان بلڈرز اینڈ ڈیولپرز ایسوسی ایشن (گوادر چیپٹر) کے وفد نے آج گوادر ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل سیف اللہ کھیتران سے ملاقات کی۔ وفد نے نجی ہاو¿سنگ اسکیموں میں جاری ترقیاتی کاموں اور درپیش مسائل پر ڈائریکٹر جنرل کو آگاہ کیا۔ڈی جی جی ڈی اے نے مسائل غور سے سننے کے بعد مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی اور ہاو¿سنگ اسکیموں میں ترقیاتی کام تیز کرنے پر زور دی تاکہ الاٹیز اور سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہو سکے۔ انہوں نے گوادر میں موجود سرمایہ کاری کے مواقع اور حکومتی اداروں کی جانب سے تعاون پر بھی روشنی ڈالی۔ملاقات میں زمینوں، بنیادی سہولیات، اور سرمایہ کاری کو درپیش رکاوٹوں پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔ ڈی جی نے وفد کو یقین دلایا کہ نجی شعبے کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کیے جائیں گے، کیونکہ ترقی کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کا باہمی اشتراک ضروری ہے۔ جی ڈی اے گوادر میں محفوظ، پرامن اور منافع بخش سرمایہ کاری کیلئے ماحول فراہم کریگی تاکہ ملک بھر سے سرمایہ کار گوادر کی طرف متوجہ ہوں گوادر میں رئیل اسٹیٹ کا شعبہ خاص اہمیت کا حامل ہے تاہم چیلنجز بھی اسی شعبے سے ہیں لیکن جی ڈی اے کے ون ونڈو سہولت شروع ہونے کے بعد سرمایہ کاروں کو ہر طرح کی آسانیاں میسر ہونگی۔وفد کی قیادت آباد گوادر چیپٹر کے کنوینر افنان قریشی کر رہے تھے، دیگر شرکاء میں ارشاد علی شاد، نعیم خان، سلام خان اور شبیر اصغر شامل تھے۔ یہ ملاقات نجی و سرکاری شعبے کے باہمی تعاون سے گوادر میں تعمیراتی سرگرمیوں کے فروغ کی جانب اہم قدم ثابت ہوئی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر4592/2025
پشین 26جون ۔ اسسٹنٹ کمشنر پشین نعمت اللہ ترین نے جمعرات کے روز ڈسٹرکٹ ہیلتھ کوارٹر پشین کا اچانک دورہ کیا، جہاں انہوں نے شعبہ حادثات، جنرل او پی ڈی اور گائنی وارڈ سمیت مختلف شعبوں کا تفصیلی جائزہ لیکر ڈیوٹی روسٹر چیک کیا۔اس دوران انہوں نے گائنا کالوجسٹ ڈاکٹر رخسانہ ترین،ڈینٹل سرجن ڈاکٹر ماریہ، لیڈی میڈیکل آفیسر ڈاکٹر عاتیہ بانو، ڈرماٹولوجسٹ ڈاکٹر لیلمہ، فزیشن ڈاکٹر ساویز خان، میڈیکل آفیسر ڈاکٹر مسعود،ڈینٹل سرجن ڈاکٹر ظفر اقبال، او ٹی ٹیکنیشن احتشام اور انستھیزیا ٹیکنیشنز محمد فاروق اور محمد عارف کو غیر حاضر پایا ، جس پر اسسٹنٹ کمشنر نے برہمی کا ظہار کرتے ہوئے غیر حاضر ڈاکٹرز کیخلاف رپورٹ مرتب کرکے سیکرٹری ہیلتھ کو ارسال کردی۔اس موع پر اسسٹنٹ کمشنر نعمت اللہ ترین نے ایم ایس سول ہسپتال جانداد کاسی کے ہمراہ ہسپتال منتظمین سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فرائض میں کوتاہی ہر گز برداشت نہیں کی جائیگی ، ہسپتال میں مریضوں کیلئے مفت ادویات کی فراہمی یقینی بنائی جائے ، انہوں نے مریضوں سے ملاقات کرکے انکی عیادت کی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر4593/2025
خاران 26جون ۔ بلوچستان نیوٹریشن ڈائریکٹوریٹ ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ گورنمنٹ آف بلوچستان کے زیر اہتمام یونیسیف کے تعاون سے اور ڈائریکٹر نیوٹریشن ڈاکٹر نعیم ذرکون کے خصوصی ہدایات پر حاملہ اور دودھ پلانے والی خواتین کے غذائی تنوع، مسائل اور اسکے حل کے حوالے سے ایک سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔سیمنار میں ڈی ایچ او خاران ڈاکٹر شیراحمد، ڈپٹی ڈی ایچ او ڈاکٹر چاکر انور، چاہلڈ اسپیشلسٹ ڈاکٹر عزت اللّٰہ، ڈی ایس ایم پی پی ایچ آئی نور احمد کبدانی، احترام الحق کبدانی، اصغر صفی ڈی این سی حمایت اللہ دوستین میل افیسر، محمد آصف ملازئی۔ایم این ای افیسر ای پی آئی، ڈاکٹر صمد سنجرانی ڈی ایس او محمد حمزہ قمبرانی سی سی او محمد ادریس کبدانی نیشنل پروگرام کے اے ڈی سی روبینہ، ڈی ایس او نازنین، ایل ایچ ایس اور اور ال ایچ ڈبلیوز نے شرکت کی۔ مقررین نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ غذائی تنوع سے مراد مختلف قسم کے کھانے پینےکی اشیاءکا اپنی غذا میں شامل کرنا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ آپ مختلف غذائی گروہوں (جیسے پھل، سبزیاں، اناج، پروٹین اور ڈیری) سے کھانے کی چیزیں کھائیں۔ ایک متوازن غذا میں غذائی تنوع بہت ضروری ہے کیونکہ یہ جسم کو تمام ضروری غذائی اجزاءفراہم کرتا ہے جو اسے صحت مند رہنے اور صحیح طریقے سے کام کرنے کے لیے درکار ہوتے ہیں۔ مختلف قسم کے خوراک کھانے سے آپ کو مختلف وٹامنز، معدنیات اور دیگر غذائی اجزاء ملتے ہیں جو ایک ہی کھانے میں نہیں مل سکتے۔متوازن غذا اور غذائی تنوع دائمی بیماریوں جیسے دل کی بیماری، ذیابیطس اور کچھ اقسام کے کینسر کے خطرے کو کم کرنے میں مدد کر سکتا ہے۔ جب آپ مختلف قسم کے کھانا کھاتے ہیں تو آپ کو بھوک کم لگتی ہے اور آپ وزن کم کرنے یا صحت مند وزن برقرار رکھنے میں کامیاب ہو سکتے ہیں۔مختلف قسم کے پھل، سبزیاں اور اناج فائبر سے بھرپور ہوتے ہیں جو ہاضمے کے لیے ضروری ہیں۔کچھ مطالعات سے پتہ چلتا ہے کہ غذائی تنوع ذہنی صحت کو بہتر بنانے میں مدد کر سکتا ہے مختلف رنگوں کے پھل اور سبزیاں کھائیں:ہر رنگ میں مختلف غذائی اجزاء ہوتے ہیں، اس لیے مختلف رنگوں کے پھل اور سبزیاں کھانے سے آپ کو زیادہ غذائی اجزاءملیں گے۔ مختلف قسم کے اناج کھائیں (جیسے گندم، چاول، جوار، باجرا) اور دالیں غذائی اجزاء کا ایک بڑا ذریعہ ہیں۔ مچھلی، مرغی، پھلیاں اور گری دار میوے پروٹین کے اچھے ذرائع ہیں۔صحت مند چکنائی کا انتخاب کریں جیسے کہ زیتون کا تیل اور گری دار میوے صحت مند چکنائی کے اچھے ذرائع ہیں۔ دودھ اور دودھ کی مصنوعات کا استعمال کریں۔دودھ، دہی اور پنیر کیلشیم اور وٹامن ڈی کا ایک اچھا ذریعہ ہیں۔ غذائی تنوع کو اپنی غذا میں شامل کرنا ایک صحت مند اور خوشگوار زندگی گزارنے کا ایک اہم حصہ ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
پریس ریلیز
کوئٹہ، 26 جون ۔ بدعنوانی کے خلاف جاری آگاہی مہم کے سلسلے میں ، نیب بلوچستان نے 26 جون 2025 کو سردار بہادر خان ویمن یونیورسٹی میں “بدعنوانی کے خاتمے میں طلباءکے کردار” کے حوالے سے ایک سیمینار کا انعقاد کیا۔ سیمینار کا بنیادی مقصد نوجوانوں بالخصوص طلباءکو بدعنوانی کے مضر اثرات سے آگاہ کرنا اور بدعنوانی سے پاک معاشرے کی تعمیر کے لیے اجتماعی کوششوں کو فروغ دینا تھا۔ نیب بلوچستان کے سینیئر افسران کے ایک وفد نے جناب نیاز حسن ڈائریکٹرنیب کی قیادت میں طلباء اور فیکلٹی کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے نیب کے وڑن، مشن اور بدعنوانی کی لعنت کے خاتمے میں طلباءکے اہم کردار پر تبادلہ خیال کیا۔نیب افسران نے اس بات پر زور دیا کہ نوجوان طلباء معاشرے میں تبدیلی کے لیے اپنا کلیدی کردار ادا کریں۔ افسران نے طلباء کو تلقین کی کہ وہ اپنی زندگیوں میں دیانتداری اور احتسا کو بنیاد بنائیں اور بدعنوانی سے نفرت کو اپنی شخصیت کا حصہ بنائیں۔اسلامی تعلیمات کا حوالہ دیتے ہوئے مقررین نے کہا کہ خود احتسابی اور دیانت داری اسلام کے بنیادی اصول ہیں، اور بدعنوانی کی کسی قسم کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ اقربا پروری، رشوت، سفارش، زور زبردستی اور جانبداری کو کرپشن کی اقسام کے طور پر اجاگر کیا گیا اور اس بات پر افسوس کا اظہار کیا گیا کہ یہ رویے ہمارے معاشرے میں معمول بن چکے ہیں۔ اس امر پر بھی زور دیا گیا کہ طالبات بدعنوانی کے خلاف شعور حاصل کر یں۔ تا کہ مستقبل میں اپنے کو بچپن سے ہی ایمانداری، دیانتداری اور جوابدہی کا درس دے سکیں۔ معاشرے کے اہم ارکان کے طور پر طلباء کی اجتماعی کوششیں بدعنوانی سے پاک معاشرے کی بنیاد رکھنے میں اہم کردار ادا کر سکتی ہیں۔ اس موقع پر سردار بہادر خان ویمن یونیورسٹی کی وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر روبینہ مشتاق نے نیب بلوچستان کی کوششوں کو سراہا اور آئندہ بھی انسداد بدعنوانی کی مہم میں بھرپور تعاون کی یقین دہانی کروائی۔ سیمینار کا اختتام دونوں فریقین کے اظہار تشکر کے ساتھ دونوں اطراف سے یادگاری شیلڈز کا تبادلہ پر ہوا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
Press Release
Quetta: 26th June 2025: As part of its ongoing anti-corruption awareness campaign, NAB (Balochistan) organized a Seminar on “Role of Students in Eradication of Corruption” at Sardar Bahadur Khan Women University, Quetta on 26th June 2025. The primary objective of the seminar was to aware youth, especially female students about detrimental effects of corruption and to promote collective efforts for building a corruption-free society. The NAB officers, led by Mr. Niaz Hassan, Director A&P and other senior officers, engaged themselves with students and faculty, discussing NAB’s vision, mission and the significant role students can play in eradicating menace of corruption.
NAB officers emphasized students to adopt such moral standards wherein abhorrence against corruption become integral part of their personalities. It was also deliberated that the teachings of Islam also assert on self-accountability and do not allow an iota of dishonesty and corruption. They added that nepotism, influence peddling, bribery, extortion and favouritism were underlined as forms of corruption, but unfortunately, these have been taken by the society as a norm. It was also emphasized that students being future mothers can instill honesty, integrity, and accountability in children from an early age thereby building their character. The collective efforts of students, as crucial members of society, can play a pivotal role for laying foundation of a corruption-free society. The guest speaker effectively and patiently responded to the questions raised by the students and faculty members at the end of the session.
On this occasion, the Vice Chancellor Prof. Dr. Rubina Mushtaq appreciated the efforts of NAB Balochistan and also assured to extend all possible assistance in the anti-corruption awareness drive of NAB Balochistan.
The seminar concluded with exchange of souvenir, mutual express of gratitude and a note of thanks by both sides.
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
پریس ریلیز
نصیرآباد 26جون ۔ سرکاری اسلحہ، ایمونیشن اور مواصلاتی آلات کی خرد برد – اینٹی کرپشن بلوچستان کی بڑی کارروائی ڈپٹی ڈائریکٹر اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ نصیرآباد کے جاری کردہ ایک پریس ریلیز کے مطابق ڈائر یکٹر جنرل اینٹی کر پشن اسٹیبلشمنٹ بلوچستان عبدالواحد کا کڑ کی ہدایت اور ڈپٹی ڈائر یکٹر انویسٹی گیشن عظیم انجم ہانبھی و انویسٹی گیشن آفیسر عبد القیوم کی نگرانی میں ایک اہم کارروائی عمل میں لائی گئی۔ یہ شکایت محکمہ داخلہ حکومت بلوچستان کی جانب سے موصول ہوئی جس کے ساتھ محکمانہ انکوائری رپورٹ اور دیگر شواہد پولیس اسٹیشن نصیر آباد کے انچارج (CTD) بھی منسلک تھے۔ شکایت میں الزام تھا کہ انسداد دہشت گردی ڈیپارٹمنٹ کے اے ایس آئی عبدالمجید نے سرکاری اسلحہ، گولہ بارود، آلات اور دیگر قیمتی سرکاری اشیائ میں خرد برد کی ہے۔ محکمانہ انکوائری کے مطابق ایس او ڈبلیو نصیر آباد کو متعدد اقسام کے ہتھیار اور گولیاں سی ٹی ڈی ہیڈ کوارٹر جمع کرانے کی ہدایت کی گئی تھی، جن میں 16 ایس ایم جیز کے ساتھ 48 میگزینز اور 5400 راونڈز، 10 جی تھری رائفلز کے ساتھ 20 میگزینز اور 10000 راونڈز، نائین ایم ایم گلاک پسٹلز کے ساتھ 1500 راونڈز، 5 اسالٹ رائفلز کے ساتھ 20 میگزینز، اور 20 پی کے ایس ایم جیز کے ساتھ 40 میگزینز شامل تھے۔تاہم جب اسلحہ جمع کروایا گیا تو یہ انکشاف ہوا کہایک ایس ایم جی میں چھیڑ چھاڑ کی گئی ہے، 14 میگز نیز مقامی ساختہ ہیں، ایک جی تھری رائفل میں بھی رد و بدل پایا گیا، 2 میگزینز غائب تھے، 5400 راونڈز کی جگہ صرف 251 ایس ایم جی راونڈز جمع کروائے گئے اور 10000 جی تھری راونڈز میں سے کوئی بھی جمع نہ کروایا گیا۔ علاوہ ازیں، 9 ایم ایم کے 1500 راونڈز میں سے 22 ناقابل استعمال قرار دے کر واپس کر دیے گئے۔ مزید شواہد سے معلوم ہوا کہ واکی ٹاکی سیٹس، گولیاں اور دیگر سرکاری آلات بھی غائب یا خراب حالت میں تھے، جس سے حکومت کو تقریباً آٹھ لاکھ روپے سے زائد کا نقصان پہنچا۔ ریکارڈ سے یہ بھی ثابت ہوا کہ اے ایس آئی عبدالمجید، جو سی ٹی ڈی نصیر آباد میں کوت انچارج کے طور پر تعینات تھے، اپنی تعیناتی کے آغاز سے ہی وہاں موجود رہے اور ان کے ذمے اسلحہ و گولہ بارود کی حفاظت تھی۔ انہوں نے بدنیتی سے نہ صرف سرکاری اشیاءمیں خرد برد کی بلکہ اعتماد شکنی اور کرپشن میں بھی ملوث پائے گئے۔ اے ایس آئی عبد المجید کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور وہ اس وقت اینٹی کرپشن کی حراست میں ہیں جہاں اس سے مزید تفتیش جاری ہے تاکہ متعلقہ افسر کو قانون کے مطابق سزا دلوائی جا سکے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿

خبرنامہ نمبر 4594/2025
سبی 26 جون 2025:
کمشنر سبی ڈویژن سید زاہد شاہ نے ڈویژنل ہیڈ کوارٹر (ڈی ایچ کیو) اسپتال سبی کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے مختلف وارڈز، او پی ڈی، ایمرجنسی، لیبارٹری اور فارمیسی سمیت دیگر شعبوں کا معائنہ کیا۔اس موقع پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر سبی وحید شریف عمرانی میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈی ایچ کیو ڈاکٹر عمیر حسین و دیگر بھی موجود تھے کمشنر نے اسپتال میں دستیاب طبی سہولیات، صفائی کے انتظامات، ادویات کی فراہمی، اور ڈاکٹروں و پیرامیڈیکل اسٹاف کی حاضری پر اطمینان کا اظہار کیا۔ انہوں نے ایم ایس اور تمام عملے کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ عوام کو بہتر طبی سہولیات کی فراہمی خوش آئند ہے۔انہوں نے کہا کہ اسپتال میں مریضوں کے لیے سہولت، عملے کا خوش اخلاق رویہ، اور ضروری ادویات کی موجودگی ضلعی صحت نظام کی بہتری کی علامت ہےکمشنر نے امید ظاہر کی کہ یہ معیار برقرار رکھا جائے گا۔

خبرنامہ نمبر4595/2025
جعفرآباد 26جون 2025:۔ڈپٹی کمشنر جعفرآباد خالد خان کی زیر صدارت ضلع بھر میں مفاد عامہ میں کام کرنے والی تمام این جی اوز کے نمائندوں کا ایک اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر ایاز حسین جمالی سمیت مختلف محکموں کے افسران نے شرکت کی۔ اجلاس کا مقصد محرم الحرام کے دوران مجالس و جلوسوں کے دوران عوام کی حفاظت اور سہولیات کی فراہمی کے ساتھ ساتھ متوقع مون سون بارشوں سے پیدا ہونے والی ممکنہ صورتحال سے نمٹنے کے لیے پیشگی اقدامات کو یقینی بنانا تھا۔ اجلاس کے دوران ڈپٹی کمشنر نے این جی اوز کے نمائندگان سے تجاویز طلب کیں اور ان کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ ضلعی انتظامیہ ہر سطح پر عوامی فلاح و بہبود کے لیے سنجیدہ اقدامات کر رہی ہے اور اس ضمن میں سول سوسائٹی اور غیر سرکاری اداروں کا تعاون انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ محرم الحرام کے دوران امن و امان، طبی سہولیات، ایمرجنسی سروسز اور صفائی ستھرائی کے مؤثر انتظامات کو یقینی بنانا اولین ترجیح ہے جبکہ متوقع بارشوں کے پیش نظر نشیبی علاقوں میں نکاسی آب، وبائی امراض کی روک تھام اور فوری رسپانس کے لیے تمام متعلقہ ادارے الرٹ رہیں۔ ڈپٹی کمشنر خالد خان نے ہدایت کی کہ تمام این جی اوز اپنے اپنے دائرہ کار میں مکمل تیاری کے ساتھ عوامی خدمت کے لیے متحرک رہیں تاکہ کسی بھی ہنگامی صورتحال میں فوری مدد فراہم کی جا سکے اور قیمتی جان و مال کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔ اجلاس کے اختتام پر اس بات پر زور دیا گیا کہ ضلعی انتظامیہ اور این جی اوز باہمی روابط کو مزید مضبوط بنائیں تاکہ کسی بھی بحران کی صورت میں مربوط اور مؤثر حکمت عملی کے تحت کارروائی کی جا سکے۔

خبرنامہ نمبر4596/2025
چمن26 جون 2025:
ڈی سی چمن حبیب احمد بنگلزئی کی زیر صدارت ڈسٹرکٹ کوآرڈینیشن کمیٹی کا اجلاس منعقد کیا گیا ۔اجلاس میں کرنل بہزاد رشید، حساس اداروں کے آفیسرز ڈی پی او چمن سردار شہر یار خان اے ڈی سی چمن فدا بلوچ، ڈی ای او عبدالقدوس اچکزئی سیکیورٹی اداروں اور آل لائن ڈیپارٹمنٹس کے آفیسرز اور نمائندے شریک تھے اجلاس میں تمام ڈیپارٹمنٹس کے سربراہان اور نمائندوں نے ڈی سی چمن کو اپنی اپنی کارکردگی اور جاری ترقیاتی کاموں اور دیئے گئے اہداف کے حوالےسے تفصیلی معلومات فراہم کی گئیں اجلاس میں ضلع چمن کی امن و امان، مجموعی سیکیورٹی کی صورتحال اور افغان باشندوں کی وطن واپسی نان رجسٹرڈ مدارس کی رجسٹریشن چمن شہر میں ٹریفک جام اور اینکروچمنٹ اور تمام اداروں میں جاری ترقیاتی کاموں پروگریس اور ایمپرومنٹ، تعلیمی اداروں میں اساتذہ کی حاضریوں اور ہیلتھ یونٹس میں ادویات اور حاضریوں کے حوالےسے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈی سی چمن نے کہا کہ ضلع کی مجموعی امن و امان کی صورتحال تسلی بخش ہے تاہم چمن جو کہ ایک سرحدی ضلع ہے اور پہاڑی اور میدانی علاقوں وسیع و عریض رقبے پر پھیلا ہوا ضلع ہے لہذا چمن میں تعلیمی صحت عامہ روڈز اور ضلعی انتظامیہ اور عوام کے درمیان باہمی کوآرڈینیشن اور مسائل اور مشکلات کے حل پر تمام متعلقہ محکموں کو غیر ضروری کارکردگی کا مظاہرہ کرنا ہوگا تاکہ عوام کو درپیش مسائل اور مشکلات کو وقت پر حل کیا جا سکے اور چیلنجزپر قابو پایا جائے اس حوالے سے سول و فوجی قیادت اور تمام ادارے اپنی خدمات اور ذمہ داریوں کو ایمانداری مستقل مزاجی اور پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے انجام دیں انہوں نے کہا کہ تمام اداروں کے درمیان باہمی تعاون اور کوآرڈینیشن ناگزیر ہے لہٰذا تمام آفیسران علاقے کی ترقی اور خوشحالی کیلئے ملکر بھرپور کردار ادا کریں

خبرنامہ نمبر4597/2025
کوئٹہ ، 26جون 2025:۔ انسپکٹر جنرل آف پولیس بلوچستان معظم جاہ انصاری نے کہا کہ محکمانہ ترقی اور رینک میں اضافہ پولیس افسران کے کیرئیر کا اہم حصہ اور اس کی ذمہ داریوں میں اضافے کا عکاس ہے۔شہریوںکے ساتھ معاملات میں قانون و انصاف کے تمام تقاضوں کو ملحوظ رکھتے ہوئے حسنِ اخلاق کا مظاہر ہ رواں رکھا جائے تاکہ عوام کا پولیس پر اعتماد بحال ہو اور انہیں احساس تحفظ فراہم کر کے پولیس کے وقار میں مزید اضافے کو یقینی بنایا جاسکے۔ ان خیالات کا اظہارآئی جی پولیس بلوچستان نے سینٹرل پولیس آفس کوئٹہ میںڈی آئی جی رینک پر پروموٹ ہونے والے افسران سے تقریب کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔20ویں گریڈمیں ڈی آئی جی کے عہدے پر ترقی پانے والے افسران میں سہیل احمد شیخ ،برکت حُسین کھوسہ، اعتزاز احمد گورایا، وزیر خان ناصر اور طاہر علاالدین شامل ہیں ۔ آئی جی پولیس بلوچستان معظم جاہ انصاری نے مزید کہا کہ صوبے میں علاقے کے رسم و رواج کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے پولیسنگ کریں اور عوام کے ساتھ بہتر تعلقات قائم کریں۔ پولیس اور عوام کے درمیان تعاون اور اعتماد کی بحالی بہتر پولیسنگ سے ہی ممکن ہو سکتی ہے۔ ماتحت سٹاف سے بہتر پرفارمنس لینا سپروائزری افسران کی ذمہ داری ہے لہذا ترقی پانےو الے افسران اپنا کمانڈنگ رول مزید تندہی کے ساتھ ادا کریں اور شہریوں کی بے لوث خدمت اور جان ومال کے تحفظ میں کوئی کسرنہ اٹھا رکھیں۔اس موقع پر ایڈیشنل آئی جی پولیس بلوچستان محمد سعید وزیر ،ڈی آئی جیز،اے آئی جیز سمیت دیگر افسران بھی موجود تھے ۔آئی جی پولیس بلوچستان نے پروموٹ ہونے والے افسران کو محکمانہ ترقی پر مبارک باد دی اور دلجمعی سے فرائض کی ادائیگی کی ہدایت کی۔ اس موقع پر پروموٹ ہونے والے تمام افسران نے شہریوں کی خدمت اور تحفظ کو ہر صورت یقینی بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔

خبرنامہ نمبر4598/2025
استامحمد26جون2025: میونسپل کارپوریشن استا محمد کی جانب سے میر مظفر خان جمالی کی قیادت میں شہر کی ترقی کے لیے مثالی اقدامات کا آغاز کر دیا گیا ہے، جو حقیقی عوامی خدمت اور شفاف بلدیاتی نظام کی عملی تصویر ہیں۔ میر مظفر خان جمالی کی زیر نگرانی شہر کے تمام 25 وارڈز بشمول مخصوص نشستوں پر منتخب نمائندوں کو مساوی اور منصفانہ طریقے سے ترقیاتی فنڈز کی فراہمی یقینی بنائی گئی ہے تاکہ ہر علاقے کو ترقی کے یکساں مواقع میسر آئیں۔ ترقیاتی اسکیموں میں شہریوں کی بنیادی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے ٹف ٹائلز کی تنصیب، نئے اور مؤثر سیوریج سسٹم کا قیام، اسٹریٹ لائٹس کی تنصیب اور دفتر میونسپل کارپوریشن کی مرمت و بہتری جیسے اہم منصوبے شامل ہیں۔ بالخصوص تحصیل روڈ استامحمد، جو ماضی میں زبوں حالی کا شکار تھا اور جہاں اہم سرکاری دفاتر واقع ہیں، وہاں اب ٹف ٹائلز کی تنصیب کا کام تیزی سے جاری ہے جس سے عوام کو آمد و رفت میں آسانی اور ایک بہتر شہری ماحول میسر آئے گا۔ اس کے علاوہ میونسپل کارپوریشن کے دفتر کی بحالی اور تزئین و آرائش کا عمل بھی جاری ہے تاکہ شہریوں کو بہتر بلدیاتی سہولیات فراہم کی جا سکیں۔ میر مظفر خان جمالی کی قیادت میں جاری یہ ترقیاتی اقدامات اوستہ محمد کو صاف، روشن، خوشحال اور ترقی یافتہ شہر بنانے کی جانب عملی قدم ہیں، جن کے ثمرات اب محض فائلوں تک محدود نہیں بلکہ زمین پر واضح طور پر نظر آ رہے ہیں۔شہر ہم سب کا ہے ہمیں ہی اپنے شہر کی بہتری اور مفاد عامہ میں اقدامات کرنے ہوں گے تاکہ لوگوں کو جن تکالیف کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ان کا قلع قمع کیا جا سکے۔اور مسائل کے تدارک کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کرنا ہماری اولین ذمہ داریوں کا حصہ ہے جس پر میونسپل کارپوریشن کا پورا عملہ مصروف عمل ہے میونسپل کارپوریشن کی جانب سے مزید مفاد عامہ میں اقدامات کیے جائیں گے۔

خبرنامہ نمبر4599/2025
گوادر 26جون2025: ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل ڈاکٹر عبدالشکور اور ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر عبداللطیف دشتی کی زیر صدارت بیگ کیچ اپ ویکسینیشن مہم کے دسویں روز کا جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔اجلاس میں بیگ کیچ اپ ویکسینیشن ٹیموں نے گزشتہ دس روز کی اپنی مکمل کارکردگی رپورٹس پیش کیں۔ اس موقع پر کمیونٹی کمیونیکیشن آفیسر شے صغیر،ای پی آئی ایم اینڈ ای ظاہر حسین ، ڈبلیو ایچ او کے نمائندہ ڈاکٹر ظفر اقبال سمیت دیگر متعلقہ اسٹیک ہولڈرز نے شرکت کی۔اجلاس کے دوران شرکاء نے بتایا کہ گزشتہ مہم میں محکمہ صحت نے ایک مقررہ ہدف (فکس ٹارگٹ) کے مطابق مہم کا آغاز کیا تھا، تاہم اس بار نئے اور مختلف اہداف دیے گئے، جس پر ضلعی صحت حکام کو تحفظات ہیں۔ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر نے اجلاس میں ڈبلیو ایچ او، ای پی آئی اور دیگر متعلقہ اداروں سے درخواست کی کہ مستقبل میں ویکسینیشن مہمات کے لیے انہی پرانے، متفقہ اور حقیقت پسندانہ اہداف کی بنیاد پر ٹاسک دیے جائیں، تاکہ منصوبہ بندی مؤثر ہو اور نتائج بہتر حاصل کیے جا سکیں۔

خبرنامہ نمبر4600/2025
کوئٹہ 26 جون 2025 : گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل نے کہا کہ جدید مہارت کے بغیر تعلیم نامکمل ہے وقت آپہنچا ہے کہ ہم اپنے صوبے میں ایک ٹیکنیکل یونیورسٹی کے قیام کو زیادہ ترجیح دیں کیونکہ صوبے میں تمام ٹیکنیکل اور ووکیشنل اداروں کو ایک پولی ٹیکنیک یونیورسٹی کے تحت لانا ایک قابل عمل حل ہو سکتا ہے. اکیڈمیہ اور صنعت کے درمیان مضبوط تعاون پیدا کر کے ملازمت کے قابل گریجویٹس پیدا کیے جا سکتے ہیں اور تمام فنی و تیکنیکی اداروں کو ایک مضبوط فنی تعلیم کا نظام تشکیل دے سکتا ہے جو معاشی ترقی اور خوشحالی کو آگے بڑھاتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج پولی ٹیکنیک کالج کے پروفیسرز اینڈ لیکچرز پر مشتمل وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کیا. اس موقع پر گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل نے کہا کہ یہ زمانہ تیکنیکی مہارت کا ہے لیکن بدبختانہ پولی ٹیکنیک کالج کو ابھی بھی بہت کچھ کرنا باقی ہے. صوبے تکنیکی اور پیشہ ورانہ تربیت کی طاقت کو بروئے کار لا کر ہم بآسانی بےروزگاری پر قابو پا سکتے ہیں. اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ ہمارے طلبا جاب مارکیٹ کی طرف سے مطلوبہ مہارتوں سے لیس ہوں۔ گورنر مندوخیل نے اس بات پر زور دیا کہ صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں موجود پولی ٹیکنیک کالجوں کو سنٹر آف ایکسی لینس بنانے کیلئے ٹھوس اقدامات کریں اور انہیں تمام ضروری سہولت دیں، یہ ہمارے طلباء کو ملازمت کی منڈی میں کامیاب ہونے اور معاشی ترقی کو آگے بڑھانے کے لیے بااختیار بنائے گا۔ ایک ٹیکنیکل یونیورسٹی معیاری تکنیکی تعلیم اور تربیت تک رسائی فراہم کرے گی، نظریہ اور عمل کے درمیان فرق کو ختم کرے گی۔ ہم مستحق مگر قابل طلباء و طالبات کو دوسرے صوبوں یا ممالک میں تکنیکی تعلیم حاصل کرنے کیلئے اسکالرشپس کے مواقعوں سے فائدہ اٹھانا چاہیے. پولی ٹیکنیک کالج سے فارغ التحصیل ہونے والے انجینئرز اور پیشہ وارانہ ماہرین ہی اقتصادی ترقی کے محرک ثابت ہوں گے۔

خبرنامہ نمبر4601/2025
خھل مگسی 26جون2025۔ گزشتہ روز اسسٹنٹ کمشنر گنداواہ عبدالمجید محمد حسنی کی زیر صدارت لیویز تھانہ گنداواہ میں (لیویز دربار) کا انعقاد کیا گیا. لیویز دربار میں تحصیل گنداواہ کے مختلف تھانہ جات کے ایس ایچ اوز اور لیویز چیک پوسٹس کے انچارج صاحبان نے شرکت کی اور اپنے اپنے متعلقہ علاقے میں امن و امان کی صورتحال اور درپیش مسائل کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔
اسسٹنٹ کمشنر گنداواہ عبدالمجید محمد حسنی نے لیویز دربار کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی اور دہشت گرد کے خاتمے کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں اور امن کی بحالی کیلئے ہمہ وقت تیار رہیں اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاک فوج کے شانہ بہ شانہ کھڑے رہیں انھوں نے سختی سے احکامات جاری کرتے ہوئے کہا کہ محرم الحرام کی آمد آمد ہے اسی لئے ضروری ہے کہ تمام لیویز آفیسران و اہلکاران اپنے اپنے متعلقہ علاقے میں امن و امان کے قیام کیلئے سنیپ چیکنگ، پیٹرولنگ، کو یقینی بناکر مشکوک و جرائم پیشہ عناصر کی۔نقل و حمل پر کڑی نظر رکھیں تاکہ امن و امان کی صورتحال کو بہتر بنایا جاسکے۔