News

20-05-2025

خبرنامہ نمبر 3867/2025
کوئٹہ 20 مئی: گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل نے کہا ہے کہ اختلاف رائے کا احترام انسانی معاشرے کا حُسن ہے. پاکستان میں مذ اہب اور اقوام کے اعتبار سے تنوع ہی ہماری طاقت ہے. ایک ہی ملک کے اندر رہتے ہوئے ہمیں اکثریت یا اقلیت کی ترجمانی کرنے کی بجائے تمام شہریوں کے برابر کے حقوق و اختیارات کی پاسداری کو یقینی بنانی چاہئے. پاکستان اور بلوچستان میں تمام اقلیتوں کی زندگی کے مختلف شعبوں میں گرانقدر خدمات ہیں اور توقع ہے کہ آئندہ بھی آپ ملک و صوبے کی تعمیر و ترقی میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے رہیں گے. یہ بات انہوں نے گورنر ہاؤس کوئٹہ میں بین المذاہب ہم آہنگی کانفرنس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہی. اس موقع پر وفاقی وزیر برائے مذہبی امور اور بین المذاہب ہم آہنگی سردار محمد یوسف، پارلیمانی سیکرٹری برائے مذہبی امور سنجے کمار, نسیم الرحمٰن ملاخیل اور مختلف مکاتب سے تعلق رکھنے والے اسکالرز سمیت مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد بھی شریک تھے. گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل نے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں بین المذہب ہم آہنگی کانفرنس کے انعقاد کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا آئین ہی پاکستان میں بسنے والی تمام مذہبی اقلیتوں سمیت تمام شہریوں کو مساوی حقوق، مذہبی آزادی اور اظہار رائے کا حق دینے کا ضامن ہے. انہوں نے کہا کہ ہم نے تو اپنے سیاسی اکابرین سے یہی سیکھا ہیں کہ ہم رنگ، مذہب اور نسل کی بنیاد پر کسی سے دوستی یا دشمنی نہیں کرتے. آج کے نفسانفسی کے دور میں، بین المذاہب ہم آہنگی کو فروغ دینا بہت ضروری ہے۔ اسلئے مختلف مذاہب کے سرکردہ افراد پر اخلاقی فریضہ بنتا ہے آپ معاشرے میں رواداری، ہمدردی اور حب الوطنی کو فروغ دینے میں اپنے حصے کا کردار ادا کریں۔ ہم ایک ایسا معاشرہ تشکیل دے سکتے ہیں جہاں ہر شخص کا احترام ہو. انہوں نے کہا کہ سردست ملک وصوبے کو امن و آشتی کا گہوارہ بنانے کیلئے بھائی چارے، اختلاف رائے کا احترام، مذہبی رواداری اور ہم آہنگی کو فروغ دینا ہوگا

خبرنامہ نمبر 3868/2025
کچھی، 20 مئی:بلوچستان میں جاری ”ہیلتھ فیسلیٹی مانیٹرنگ مہم” کے تحت محکمہ صحت بلوچستان کی مانیٹرنگ ٹیم نے ضلع کچھی کے مختلف طبی مراکز کا تفصیلی دورہ کیا۔ اس مہم کا مقصد طبی سہولیات کی فراہمی، عملے کی حاضری، ادویات کی دستیابی، لیبر روم کی فعالیت اور حفاظتی ٹیکہ جات کی صورتحال کا جائزہ لینا تھا مانیٹرنگ ٹیم کی قیادت مدر، نیو بورن اینڈ چائلڈ ہیلتھ (ایم این سی ایچ) پروگرام کی صوبائی سربراہ ڈاکٹر گل سبین اعظم نے کی ٹیم نے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال ڈھاڈر، رورل ہیلتھ سینٹر حاجی شہر اور بنیادی مرکز صحت جلبانی کا معائنہ کیا معائنے کے دوران ڈاکٹر گل سبین اعظم نے طبی عملے سے ملاقات کی، دستیاب سہولیات کا جائزہ لیا اور مریضوں سے براہِ راست رائے لی اس موقع پر انہوں نے طبی خدمات کی بہتری کے لیے تجاویز بھی مرتب کیں ڈاکٹر گل سبین اعظم نے کہا کہ صوبے بھر میں صحت عامہ کی سہولیات کو بہتر بنانا حکومت بلوچستان کی اولین ترجیحات میں شامل ہے دورے کے دوران ضلعی انتظامیہ اور محکمہ صحت کے افسران ڈاکٹر شہزاد مینگل ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر کچھی عمران خان ڈسٹرکٹ سپورٹ مینیجر، ڈاکٹر زاہد حسین ایم ایس ڈی ایچ کیو ڈھاڈر، حاجی محمد یعقوب انچارج آر ایچ سی حاجی شہر، علی رضا انچارج بی ایچ یو جلبانی اور ڈپٹی کمشنر ضلع کچھی جہانزیب بلوچ بھی موجود تھے تمام متعلقہ افسران نے مانیٹرنگ ٹیم سے مکمل تعاون کیا اور طبی نظام کی بہتری کے لیے مشترکہ کوششیں جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔

خبرنامہ نمبر 3869/2025
کوئٹہ 20 مئی.ضلعی انتظامیہ کی جانب سے شہر بھر میں گرانفروشوں کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے۔ حالیہ کارروائیوں کے دوران مختلف سب ڈویژنز میں پرائس کنٹرول کے تحت 18 دکانداروں کو گرفتار کیا گیا، جن میں سے 12 کو موقع پر ہی جیل منتقل کر دیا گیا۔اس کریک ڈاؤن کے دوران جوائنٹ روڈ، کاسی روڈ، سمنگلی روڈ، نواں کلی، سریاب روڈ اور دیگر علاقوں میں قائم تندوروں، دودھ فروشوں، اور قصائیوں کے خلاف سخت کارروائیاں عمل میں لائی گئیں۔یہ کارروائیاں اسسٹنٹ کمشنر سریاب سعد کلیم ظفر، اسپیشل مجسٹریٹ حسیب سردار، اور اسپیشل مجسٹریٹ احسام الدین کاکڑ کی زیر نگرانی انجام دی گئیں۔اس موقع پر ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ عوام کو ریلیف فراہم کرنے اور منافع خوروں کے خلاف سخت اقدامات کا سلسلہ جاری رہے گا۔ مقررہ نرخ اور وزن کی خلاف ورزی کرنے والوں کے ساتھ کوئی نرمی نہیں برتی جائے گی

۔خبرنامہ نمبر 3870/2025
بارکھان20مئی: گورنمنٹ بوائز پرائمری سکول کچھی جوگیانی یونین کونسل وٹاکڑی میں کنٹریکٹ پر تعینات جے وی ٹی ٹیچراحمد جان کی تعیناتی کے بعد کا فی عرصہ سے بند سکول بحال ہو گیا ھے۔طلباوطالبات میں کتابیں تقسیم کی گئیں۔اس موقع پر گاوئں کے لوگوں نے ٹیچر کا پرتپاک استقبال کرکے ہار پہنائے۔ ضلع بارکھان میں یہ سکول کافی عرصہ سے بند تھا مدرس اپنی محنت اور لگن سے اپنے فرائض سر انجام دے رہا ہے۔ طلباوطالبات مزید داخل ہو رہے ہیں۔مدرس نے تمام علاقہ مکین کو اگاہ کیا کہ اپنے بچوں کو سکول میں داخل کرائیں حالیہ کنٹریکٹ اور SBK کے ذریعے تعینات اساتذہ کی بدولت کافی سکول فعال ہوچکے ہیں۔ علاقہ مکینوں نے انتہائی خوشی کا اظہار کیا حکومت بلوچستان اور اور محکمہ تعلیم کا شکریہ ادا کیا۔

خبرنامہ نمبر 3871/2025
کوئٹہ 20 مئی۔ڈپٹی کمشنر کوئٹہ کیپٹن (ر) مہراللہ بادینی کی زیر صدارت ڈسٹرکٹ ہیلتھ کمیٹی کا اہم جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر (جنرل)، ڈی ایچ او کوئٹہ، تمام سب ڈویژنوں کے اسسٹنٹ کمشنرز، ڈی ایس ایم پی پی ایچ آئی، ڈسٹرکٹ خزانہ آفیسر ایم ایس مفتی محمود ہسپتال اور دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔اجلاس کے دوران ڈی ایچ او کوئٹہ نے ڈاکٹرز اور دیگر طبی عملے کی حاضری و غیر حاضری سے متعلق تفصیلی رپورٹ پیش کی جبکہ ڈی ایس ایم پی پی ایچ آئی نے اجلاس کو آگاہ کیا کہ 3 ملازمین کی تنخواہوں میں کٹوتی کی گئی ہے اور 3 مستقل غیر حاضر ملازمین کے خلاف برطرفی کے لیے اعلیٰ حکام کو مراسلہ ارسال کر دیا گیا ہے، جنہیں تین بار نوٹسز بھی جاری کیے جا چکے ہیں۔ایم ایس مفتی محمود ہسپتال نے عملے، ڈاکٹروں کی صورتحال، بجلی کی فراہمی اور سکیورٹی مسائل پر بریفنگ دی۔ اس کے ساتھ ساتھ شہر کے مختلف اسپتالوں، بی ایچ یوز اور دیگر طبی مراکز میں ادویات کی فراہمی اور موجودہ کمی کی تفصیلات بھی پیش کی گئیں۔اجلاس میں کوئٹہ کے ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ کے کوارٹرز میں غیرقانونی قبضے کی نشاندہی بھی کی گئی، اور اس حوالے سے مکمل رپورٹ پیش کی گئی۔اجلاس کے اختتام پر ڈپٹی کمشنر کوئٹہ نے تمام اسسٹنٹ کمشنرز کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے متعلقہ علاقوں کے بی ایچ یوز اور اسپتالوں کے باقاعدہ دورے کریں اور وہاں کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کریں۔ انہوں نے واضح کیا کہ طبی عملے کی غیر حاضری ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی اور تمام قابضین سے سرکاری کوارٹرز فوری طور پر واگزار کروائے جائیں۔ڈسٹرکٹ ہیلتھ کمیٹی کے اجلاس کا مقصد کوئٹہ میں صحت کے نظام کی بہتری، عملے کی حاضری کو یقینی بنانا، اور مریضوں کو بہتر سہولیات کی فراہمی ہے۔

خبرنامہ نمبر 3872/2025
کوئٹہ 20 مئی:ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر (جنرل) محمد انور کاکڑ کی زیر صدارت ڈسٹرکٹ ایجوکیشن گروپ کا ایک اہم جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔اجلاس میں ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسرز (میل و فیمیل)، آر ٹی سی ایم، ڈسٹرکٹ خزانہ آفیسر، ڈسٹرکٹ یونیسف آفیسر، اور تمام سب ڈویژنز کے ڈی ای اوز، ڈی ڈی اوز (میل و فیمیل) نے شرکت کی۔اجلاس میں تدریسی و غیر تدریسی عملے کی حاضری، غیر حاضری، اور مسلسل غیر حاضر رہنے والے عملے کی تفصیلی رپورٹ پیش کی گئی۔ نئے تعینات ہونے والے اساتذہ اور ان کی جائے تعیناتی کی تفصیلات بھی پیش کی گئیں۔اجلاس کے دوران شہرِ کوئٹہ کے مختلف اسکولوں میں قائم تجاوزات کا جائزہ لیا گیا، اور فوری طور پر ان تجاوزات کے خاتمے کے لیے ضروری اقدامات اٹھانے کی ہدایت جاری کی گئی۔مزید برآں، کوئٹہ کے تمام فنکشنل اور نان فنکشنل اسکولوں کا مکمل ڈیٹا اجلاس میں پیش کیا گیا۔ یونیسف کے نمائندے نے اجلاس میں شریک ہو کر مختلف اسکولوں میں جاری ترقیاتی کاموں اور سہولیات کی فراہمی سے متعلق رپورٹ پیش کی۔ اس موقع پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر (جنرل) محمد انور کاکڑ نے واضح ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ تمام اسکولوں کی کارکردگی کا باقاعدگی سے جائزہ لیا جا رہا ہے اور کسی بھی صورت تدریسی عملے کی غیر حاضری برداشت نہیں کی جائے گی۔ مسلسل غیر حاضر رہنے والے اساتذہ کی تنخواہیں بند کی جائیں گی اور ان کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ تعلیمی نظام میں بہتری کے لیے تمام متعلقہ ادارے بھرپور تعاون کریں تاکہ بچوں کو معیاری تعلیم فراہم کی جا سکے۔

خبرنامہ نمبر 3873/2025
کوئٹہ: صوبائی وزیر خزانہ ومعدنیات میر شعیب نوشیروانی نے کہا ہے کہ حلقہ انتخاب خاران کے ترقیاتی منصوبے ان کی اولین ترجیحات میں شامل ہیں سکیمات کی بروقت تکمیل، شفافیت اور اعلیٰ معیار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے یہ بات نوشیروانی ہاؤس کوئٹہ میں مختلف وفود، علاقائی معتبرین اور پارٹی کارکنان سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر علاقے کے افرادسے عوامی مسائل اور ترقیاتی ترجیحات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔صوبائی وزیر خزانہ نے کہا کہ جاری ترقیاتی اسکیموں کی پیش رفت کا باقاعدہ جائزہ لیا جائے گا تاکہ منصوبے مقررہ وقت پر مکمل ہوجائے اور عوام ان کے ثمرات سے مستفید ہو سکیں۔ انہوں نے متعلقہ اداروں کو ہدایت کی کہ وہ عوامی مفاد کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنی ذمہ داریاں احسن طریقے سے نبھائیں۔ صوبائی وزیر میر شعیب نوشیروانی نے کہا کہ خاران کے عوام کی خدمت اور علاقے کی ترقی کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں اور وہ عوامی توقعات پر پورا اترنے کے لیے پرعزم ہیں اور عوامی مسائل ان کے دہلیز پر حل کرنے کے لیے کوشاں رہیں گے۔

خبرنامہ نمبر 3874/2025
زیارت 20مئی:لیویز فورس کے حوالداران کی دفعداران کے پوسٹ پر ترقی کے رینک لگانے کی تقریب ڈپٹی کمشنر آفس میں منعقد ہوئی تقریب کے مہمان خصوصی ڈپٹی کمشنر زیارت ذکاء اللہ درانی تھے۔ اس موقع پر ڈپٹی کمشنر زیارت ذکاء اللہ درانی، فوکل پرسن منسٹر فوڈ حاجی رازمحمد دمڑ، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر سردار حنیف الرحمن کاکڑ، اسسٹنٹ کمشنر زیارت محمد افضل نے ترقی پانے والے دفعداران محمد زمان، ظہور احمد، جانگل، غلام سرور، عبدالودود میں ترقی کے رینک لگائے۔ ڈپٹی کمشنر زیارت ذکاء اللہ درانی ترقی پانے والے دفعداران کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ ترقی کے بعد ان کے فرائض مزید بڑھ گئے ہیں اور ان فرائض کو مزید محنت اور ایمانداری سے ادا کریں اور اپنی ڈیوٹی کو لگن سے ادا کریں حکومت نے ان کو جوذمہ داری سونپی ہے ان کی پاسداری کریں لا اینڈ آرڈر کے قیام اور عوامی توقعات کو پورا کریں عوام کی خدمت کریں انہوں نے کہا ترقی پانے والے دفعداران اپنی کارکردگی کو کو مثالی بنائیں اور لیویز فورس کا نام روشن کریں

خبرنامہ نمبر 3875/2025
نصیرآباد۔۔ڈپٹی کمشنر نصیر آباد منیر احمد خان کی زیر صدارت ڈسٹرکٹ ایجوکیشن گروپ کا اجلاس منعقد ہوا اجلاس میں ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افیسر عبدالحمید ابڑو سینیئر اکاؤنٹس افیسر ساجد علی جمالی ڈپٹی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افیسر فیمیل خانزادی بلوچ رسول بخش مقبول احمد عمرانی جاوید شریف عمرانی منظور شیرازی سمیت دیگر ڈپٹی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افیسران شریک تھے اساتذہ تنظیم کے نمائندہ اجلاس میں شریک تھا اجلاس کے موقع پر تمام متعلقہ ڈی ڈی ای اوز نے اسکولوں میں تعلیمی امور درپیش مسائل اور غیر حاضر اساتذہ کے خلاف کاروائی کے حوالے سے آگاہی فراہم کی ڈپٹی کمشنر منیر احمد خان کاکڑ نے کہا ہے کہ ضلع نصیر آباد میں 120 بند سکولوں میں سے 102 بند سکولوں میں تدریسی عمل شروع ہوچکا ہے باقی سکولوں کو بھی جلد از جلد فعال کرکے ضلع بھر کے تمام سکولوں کو مکمل فعال کردیا جائے انہوں نے کہا کہ اجلاس میں جن غیر حاضر اساتذہ کے متعلق آگاہی فراہم کی گئی ہے ان کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائی جائے عادی غیر حاضر اساتذہ کی تنخواہیں کاٹی جائیں اور انہیں شوکاز نوٹسز جاری کیے جائیں کیونکہ ان کی وجہ سے اسکولوں میں تعلیمی عمل بری طرح متاثر ہو رہا ہے جسے ضلع انتظامیہ کسی صورت قبول نہیں کرے گی ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ تمام اساتذہ کو اس چیز کا پابند کیا جائے کہ وہ بچوں کی بہتر معنوں میں تربیت کرنے کے لیے اقدامات کریں اور انہیں دینی تعلیم پر بھی خصوصی توجہ دیں انہوں نے کہا کہ تمام ڈی ڈی ای اوز اسکولوں کے سرپرائز وزٹ کے عمل کو بھی جاری رکھیں اور جن اسکولوں میں مسائل درپیش آئیں ان کے تدارک کے لیے بھی اقدامات کیے جائیں حکومت کی جانب سے متعلقہ اسکولوں کو مختلف مد میں بجٹ دیا جاتا ہے اس لیے ضروری ہے کہ اس بجٹ کو اسکول اور بچوں کے بہتر مفاد میں استعمال کریں جن جن ڈی ای اوز کی جانب سے سستی برتی گئی تو اس کے خلاف ایکشن لیا جائے گا اس لیے لاپرواہی کی کوئی بھی گنجائش نہیں ہے۔جن سکولوں پر اگر کسی نے قبضہ کر رکھا ہے تو اسکی تمام تفصیلات ہمیں فراہم کی جائیں تاکہ اس کے لئے تدارک کیا جا سکے

خبرنامہ نمبر 3876/2025
ڈپٹی کمشنر نصیرآباد منیر احمد خان کاکڑ کی زیر صدارت ڈسٹرکٹ ہیلتھ کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا اجلاس میں اسسٹنٹ کمشنر بہادر خان کھوسہ ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر عبدالمنان لاکٹی ایم ایس ڈاکٹر حبیب پندرانی پی پی ایچ آئی کے ڈی ایس ایم فیصل اقبال کھوسہ ڈاکٹر اعجاز علی خزانہ آفس سے امجد بہرانی ڈپٹی کمشنر کے پی ایس منظور شیرازی بابو محمد قاسم شریک تھے اجلاس میں لوگوں کو دی جانے والی طبی سہولیات درپیش مسائل کے تدارک اور غیر حاضر عملے کے خلاف سخت کاروائی کرنے کا لائحہ عمل طے کیا گیا اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر نصیرآباد منیر احمد خان کاکڑ نے کہا کہ لوگوں کو بہتر معنوں میں طبی خدمات کی انجام دہی ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکل اسٹاف کی زمہ داریوں کا بنیادی جزو ہے ڈینٹل کی مشینری کو بہتر بنانے کیلئے اقدامات کیے جائیں سول ہسپتال میں ادویات کی فراہمی کو یقینی بنائیں غیر حاضر عملے کے خلاف سخت کاروائی کرنا وقت کی ضرورت بن چکا ہے انہوں نے کہا کہ نان فنگشنل بی ایچ یو کو فعال کیا جائے تاکہ دیہی علاقوں میں لوگوں کو طبی سہولیات فراہم کی جائیں عارضی بنیادوں پر نئے ڈاکٹرز کی تعیناتی عمل میں لائی گئی ہے ان ڈاکٹرز سے مفاد عامہ میں کام لیا جائے ہیٹ وے کے حوالے سے بھی تمام لوازمات پورے کئے جائیں سول ہسپتال میں ٹھنڈے پانی کی فراہمی کا اہتمام کیا جائے اس کے ساتھ ساتھ کتے کے کاٹے کی ویکسین تک لوگوں کو دسترس دی جائے سخت گرمیوں کی وجہ سے باؤلے کتوں کی وجہ سے کیسز سامنے آرہے ہیں اگر ادویات کی کمی محسوس کی جائے تو لوکل سطح پر خریداری کی جائے اگر رولز اجازت نہیں دیتے تو ان کی خریداری کے حوالے سے ہم ڈی سیز کانفرنس میں اجاگر کریں گے ڈپٹی کمشنر نصیرآباد منیر احمد خان کاکڑ نے کہا کہ مارکیٹ میں غیر معیاری ادویات بیچنے والوں کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائی جائے ڈرگ انسپیکٹر اس حوالے سے سرپرائز وزٹ کریں۔

خبرنامہ نمبر 3877/2025
نصیرآباد۔ پارلیمانی سیکرٹری برائے پاپولیشن ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ ہادیہ نواز بہرانی کے احکامات کی روشنی میں ڈسٹرکٹ پاپولیشن ویلفیئر نصیر آباد کے زیر اہتمام متوازن خاندان خوشحال بلوچستان کے عنوان سے سول ہسپتال ڈیرہ مراد جمالی میں ایک روزہ تربیتی ورکشاپ ڈسٹرکٹ پاپولیشن ویلفیئر افیسر محمد عارف بزدار کی نگرانی میں منعقد ہوا جس میں ایم ایس ڈاکٹر حبیب پندرانی ڈپٹی ڈسٹرکٹ ہیلتھ افیسر ڈاکٹر ظاہر حسین عمرانی ڈاکٹر نصیر محمد عمران قلندر بخش عمرانی سمیت دیگر لیڈی ہیلتھ ورکرز اور فیمیل ڈاکٹرز موجود تھی اس موقع پر ٹرینر ڈپٹی ڈسٹرکٹ پاپولیشن ویلفر افیسر ڈاکٹر تہمینہ بگٹی نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ زچگی کے دوران وقفہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے ایک ماں جب ایک بچے کو جنم دیتی ہے تو اس کو ریکور ہونے میں کافی وقت لگتا ہے نو ماہ تک بچے کو پیٹ میں پالنا ایک بہت بڑا دورانیہ ہوتا ہے جو کہ ماں کے لیے کسی چیلنج سے کم نہیں اس لیے متوازن زندگی کے لیے متوازن خاندان اور منصوبہ بندی انتہائی ضروری ہے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ڈسٹرکٹ پاپولیشن ویلفیئر آفیسر نصیر آباد محمد عارف بزدار نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت بلوچستان کے احکامات کی روشنی میں صوبائی پارلیمانی سیکرٹری برائے پاپولیشن ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ ہادیہ نواز بحرانی کے احکامات کی روشنی میں سیمینارز کا اہتمام کیا جا رہا ہے اس کا بنیادی مقصد لوگوں میں شعور اگاہی بیدار کی جائے کیونکہ بڑھتی ہوئی آبادی کی روک تھام انتہائی ضروری ہے بچوں کی صحیح معنوں میں پرورش کرنا والدین کیلئے انتہائی ضروری عمل ہے قران پاک میں بھی ارشاد ہے کہ ماں بچے کو دو سال تک اپنا دودھ پلائے اس لیے بچوں کے درمیان وقفہ ضروری اور انتہائی اہمیت کا حامل ہے ہر سال بچے کی پیدائش ماں کے لیے وبال جان کا مقام ہوتی ہے اس کے اثرات نہ صرف والدہ پر ہوتے ہیں بلکہ بچوں کی بہتر پرورش کی ذمہ داری والد پر بھی ہوتی ہے انہوں نے کہا کہ سول ہسپتال میں گائنی کے شعبے کو مزید بہتر کرنا وقت کی ضرورت ہے کیونکہ بچے کی پیدائش ماں اور بچے کے لیے اہم مرحلہ ہوتا ہے اس لیے جدید خطوط پر گائنی کے شعبے کو بہتر بنایا جائے بچے کی پیدائش کے بعد ماں کو خصوصی طور پر خوراک کی فراہمی کو یقینی بنائیں تاکہ بچے کو دودھ پلاتے وقت ماں کو خوراک اور انرجی کی ضرورت محسوس ہوتی ہے جب ماں امید سے ہو تو ضروری ہے کہ اس کی صحیح معنوں میں نگہداشت کی جائے بچوں کی پیدائش سے قبل مخصوص قسم کے ٹیسٹز کروائے جائیں تاکہ مستقبل میں بچے کی پیدائش کے وقت ماں اور بچے کی زندگی کو خطرہ لاحق نہ ہو ماں کو آئرن کی کمی کا شکار نہ ہونے دیا جائے۔

خبرنامہ نمبر 3878/2025
چمن :پاکستان کیبھارت کے خلاف تاریخی آپریشن کی کامیابی کی خوشی میں بنیان المرصوص فٹبال ٹورنامنٹ کا افتتاح ڈپٹی کمشنر چمن حبیب احمد بنگلزئی اور ونگ کمانڈر لیفٹیننٹ کرنل عرفان ماگرے نے فٹبال کو کک لگا کر کیا آج بنیان المرصوص فٹبال ٹورنامنٹ گورنمنٹ کا پہلا میچ ہایئر سکینڈری سکول فٹبال گراونڈ پر کھیلا گیا افتتاحی میچ شابو فٹبال کلب کوئٹہ اور سردار محمد شہید فٹبال کلب چمن کے درمیان کھیلا گیا افتتاحی میچ میں قبائلی مشران، سیاسی و سماجی رہنماؤں اور جوانوں نے بھرپور انداز میں شریک ہوئے بنیان مرصوص فٹبال ٹورنامنٹ کے نام سے ٹورنامنٹ کا انعقاد پاکستان کی عظیم فتح کا جشن سپورٹس کے منانا مقصد اور خوشی کا اظہار ہے فٹبال میچ گورنمنٹ ہائیر سیکنڈری سکول فٹبال گراونڈ چمن میں دو ڈسٹرکٹ پر مشتمل بنیان مرصوص فٹبال ٹورنامنٹ کا افتتاحی میچ شابو فٹبال کلب کوئٹہ اور حاجی سردار محمد شہید عرف حاجی ہزارگئی فٹبال کلب چمن کے درمیان کھیلا گیا جو حاجی سردار محمد شہید فٹبال کلب چمن نے ایک صفر سے جیت لیا میچ کو گراونڈ میں موجود ہزاروں تماشائیوں نے دیکھا اور خوب انجوائے کیا میچ شروع ہونے سے پہلے قومی ترانہ پڑھا گیا جبکہ معرکہ حق میں شہید ہونے والے شہداء کے روح کے ایصال ثواب کے لئے دعائیں مانگی گئیں جس بعد ملی نغموں نے سماء باندھ دیا اس موقع پر میڈیا نمائندوں سے بات چیت میں ڈپٹی کمشنر چمن حبیب احمد بنگلزئی نے ٹورنامنٹ کمیٹی ٹورنامنٹ سرپرست اعلی حاجی عمران خان کاکڑ ٹورنامنٹ صدر حاجی اختر گلفام، ٹورنامنٹ سیکرٹری ڈپٹی مئیر مطیع اللہ خان اچکزئی،ٹورنامنٹ آرگنائزر بابائے سپورٹس محمد علی مدلا کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ بنیان مرصوص کے نام سے ٹورنامنٹ کا انعقاد کرنے کا مقصد عظیم فتح کا جشن سپورٹس کے ذریعے منانا ہیں انہوں نے کہا کہ خوشی کے اس موقع پر جہاں سارا ملک میں پاک فوج کی کامیابی معرکہ حق کی عظیم فتح پر جشن منا رہے ہیں اس ٹورنامنٹ کی انعقاد سے ملک و قوم میں یکجہتی، اتحاد و اتفاق کو فروغ دینا ہے انہوں نے ٹورنامنٹ کمیٹی کو خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ پاکستان کی فٹبال میں چمن کا ایک نام ہے، ٹورنامنٹ سے اچھے کھلاڑی ابھر کر سامنے آئینگے۔انہوں نے کہا کہ ٹورنامنٹ علاقے میں کھیلوں کی ثقافت کو فروغ دینے اور نوجوانوں کو مثبت سرگرمیوں کی طرف راغب کرنے میں اہم کردار ادا کریگا۔ ٹورنامنٹ میں 40 کے قریب ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں جبکہ روزانہ تین تین میچز کھیلے جائیں گے

خبرنامہ نمبر 3879/2025
کوئٹہ 20 مئی :پاکستان نے کولمبیا میں منعقدہ منسٹریل کانفرنس میں بچوں کے تحفظ کے نظام کو مضبوط بنانے، مثبت والدین اور عدم تشدد کے نظم و ضبط کی حمایت کے عہد کا اعادہ کرتے ہوئے ملک بھر میں بچوں کے تحفظ اور ان کی استحصال کے روک تھام کے لیے قائم کردہ قوانین کی مکمل پاسداری اور ان پر عمل درامد کو تمام صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کر مشترکہ کاوشوں کے ذریعے یقینی بنانے پر زور دیا ہے ان خیالات کا اظہار مقررین نے بچوں کے حقوق پر قومی کمیشن (این سی آر سی) کے زیر اہتمام کوئیٹہ میں ایک روزہ منعقدہ ورکشاپ کے شرکاء سے خطاب میں کیا۔مقررین میں بچوں کے حقوق پر قومی کمیشن کے بلوچستان سے رکن عبدالحئی، سندھ سے رکن پربھو لال ستیانی، خیبر پختون خواہ سے رکن مس نادیہ بی بی، ڈائریکٹر سوشل ویلفیئر بلوچستان سعیدہ منان، سرکاری و غیر سرکاری تنظیموں کے نمائندوں نے شرکت کی۔مقررین نے کہا کہ بچوں کے خلاف جسمانی و جنسی تشدد، ان لائن جنسی زیادتی اور استحصال، بچے کے خلاف نفسیاتی تشدد اور بچوں کو نظر انداز کرنا ایسے عوامل ہے جن کی روک تھام از حد ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ صوبائی دارالحکومت بلوچستان میں اس وقت کوئٹہ میں چائلڈ پروٹیکشن یونٹ ہر لحاظ سے فعال ہے اور بچوں کو نفسیاتی و قانونی رہنمائی فراہم کر رہی ہے۔ اس کے علاوہ صوبے میں سات دیگر چائلڈ پروٹیکشن یونٹ کام کر رہے ہیں اور ان کو مکمل طور پر فعال بنانے کے لیے حکومت کی سرپرستی کی ضرورت ہے۔مقررین نے کہا کہ ملک بھر میں بچوں کو سوشل پروٹیکشن سکیم میں سے مالی مدد فراہم کی جا رہی ہے اس کے باوجود یہی بچے پھر بھی چائلڈ لیبر میں ملوث ہے۔ انہوں نے کہا کہ سوشل پروٹیکشنز سکیم سے استفادہ حاصل کرنے والے بچے جو چائلڈ لیبر میں ملوث ہے ان کے خلاف قانونی چارہ جوئی کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ان کو پڑھائی کی طرف راغب کیا جا سکے۔مقررین نے ملک بھر میں خاص طور پر ملک کے دیہی علاقوں میں والدین، اساتذہ، مذہبی رہنما اور سماجی کارکنوں کو بچوں کے حقوق اور ان کے تحفظ کے لیے اگاہی فراہم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ مقررین نے بچوں کے حقوق پر قومی کمیشن کہ زیر انتظام بچوں کی چھوٹے عمر میں شادیاں، صنعتوں میں ان سے مشقت لینے، اینٹ کے بھٹیوں اور کان کنوں میں کام کروانے اور ان کے استحصال کی روک تھام کیلئے تمام سرکاری و غیر سرکاری اداروں کے ساتھ مل کر مشترکہ کوششیں کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ورکشاپ میں شرکاء نے بچوں کی حفاظت ان کے حقوق کی پاسداری اور ان کے خلاف تشدد کے روک تھام کے لیے قابل عمل حکمت عملی کی سفارشات پیش کی اور ان سفارشات کو قومی سطح پر بچوں کے حقوق پر قومی کمیشن میں اپنانے اور ٹھوس اقدامات کی ضرورت پر زور دیا۔

خبرنامہ نمبر 3880/2025
خضدار:ڈپٹی کمشنر خضدار آفس میں پُر وقار تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ بین الاقوامی اور ملکی سطح پر پُرفارمنس دینے والے خضدار کے تیکوانڈ و کھلاڑیوں میں ”یونیفارم، بیلٹ، چیسٹ گارڈ، ہوگو، شن گارڈ“ سمیت دیگر ضروری سامان تقسیم کیئے گئے۔ تقریب کے منتظم ڈپٹی کمشنر خضدار یاسر اقبال دشتی تھے جنہوں نے تیکوانڈکے کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کے لئے انہیں کھیل کے سامان فراہم کرکے دیئے تھے۔ تقریب میں اپوزیشن لیڈر بلوچستان اسمبلی میر یونس عزیز زہری انجمن تاجران خضدار کے صدر حافظ حمیداللہ مینگل آل پارٹیز شہری ایکشن کمیٹی کے چیئرمین بشیراحمد جتک وائس چیئرمین میونسپل کارپوریشن خضدار جمیل قادر زہری اسپورٹس آفیسر رقیہ بی بی جھالاوان تیکوانڈو ایسوسی ایشن خضدار کے صدر عامر خان بلوچ خصوصی طور پر شریک تھے۔ جنہوں نے کھلاڑیوں میں یونیفارم سمیت دیگر سامان تقسیم کیئے۔انسٹریکٹر عامرخان کے تجربات اور بے پنا ہ صلاحیتوں کے باعث خضدا رمیں تیکوانڈو کھیل کو بھر پور انداز میں پذیرائی مل رہی ہے اور اب تک متعدد کھلاڑی تیارہوچکے ہیں جنہوں نے پاکستان اور پاکستان سے باہر متعدد مقابلوں میں گولڈ میڈل حاصل کرچکے ہیں۔اور یہ پہلی بار ہے کہ ان کی سرکاری سطح پر سرپرستی اور حوصلہ افزائی ہورہی ہے۔ جس پر تیکوانڈ کے کھلاڑی بے حد خوش ہیں۔ ڈپٹی کمشنر خضدار یاسر اقبال دشتی کی جانب سے کھلاڑیوں کو سہولیات سے آراستہ کرنے کے لئے چار لاکھ روپے مختص کیئے گئے تھے اس رقم سے ان کے لئے ”یونیفارم، بیلٹ، چیسٹ گارڈ، ہوگو، شن گارڈ“سمیت دیگر سامان آرڈر پر خریدے گئے۔ اور یہ سامان آج ڈپٹی کمشنر آفس میں ان کے حوالے کیا گیا۔ اس حوصلہ افزائی پر رکن بلوچستان اسمبلی میر یونس عزیز زہری حافظ حمیداللہ مینگل بشیراحمد جتک اور دیگر نے ڈپٹی کمشنر خضدار یاسر اقبال دشتی کے اقدام کو سراہا، اور رکن بلوچستان اسمبلی میر یونس عزیز زہری نے یقین دلایا کہ کھلاڑیوں کی مذید حوصلہ افزائی کی جائیگی اور ان کو کھیل کے میدان میں سہولیات مہیاء کیا جائیگا۔ ان تمام تر اقدامات اور سہولیات کو ممکن بنانے میں ضلعی اسپورٹس آفیسر روقیہ کا اہم رول رہا وہ ہمہ وقت کھلاڑیوں کو سہولیات کی فراہمی اور ان کو مواقع فراہم کرنے کے لئے اپنی کوششیں جاری رکھی ہوئی ہیں، ڈپٹی کمشنر خضدار کو خصوصی بریفنگ دینے اور تیکوانڈو کے کھلاڑیوں کو سامان فراہم کرنے کو ضلع اسپورٹس آفیسر نے یقینی بنایا۔اس موقع پر جھالاوان تیکوانڈو ایسوسیشن خضدار صدر عامر خان بلوچ انٹرنیشنل کھلاڑی شہذاد ریکی نثار احمد انسٹرکٹر عبدالمنان اور دیگر نیشنل کھلاڑیاں موجود تھے۔

خبرنامہ نمبر 3881/2025
تربت 20 مئی 2025: ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل تابش علی بلوچ کی زیر صدارت ڈسٹرکٹ ایجوکیشن گروپ کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں اسسٹنٹ کمشنر تربت محمد جان بلوچ، محکمہ تعلیم ضلع کیچ کے تمام چار تحصیلوں کے مرد و خواتین ڈپٹی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسرز اسسٹنٹ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسرز اور دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی اجلاس میں گزشتہ اجلاس کی کارروائی کے منٹس کی منظوری اور ان پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔ اس کے بعد ہر تحصیل کے میل و فیمیل ڈی ای اوز نے اپنے اپنے علاقوں میں درپیش تعلیمی مسائل، عملے کی کمی، بنیادی سہولیات اور ترقیاتی منصوبوں میں تاخیر سے متعلق امور تفصیل سے پیش کیے اجلاس میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ ضلع کیچ میں کئی اسکولوں میں جاری ترقیاتی منصوبے سست روی کا شکار ہیں جبکہ بعض منصوبوں پر ابھی تک عملی کام کا آغاز نہیں ہوسکا۔ انہوں نے متعلقہ محکموں کو ہدایت کی کہ ان منصوبوں پر فوری عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے تاکہ تعلیمی ڈھانچے کو مستحکم کیا جا سکے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ SBK اور کنٹریکٹ بنیادوں پر اساتذہ کی بھرتیوں کے عمل کو فوری طور پر تیز کیا جائے گا تاکہ اسکولوں میں اساتذہ کی قلت پر قابو پایا جا سکے اجلاس میں واضح کیاگیا کہ محکمہ تعلیم میں اس وقت تبادلوں اور تقرریوں پر پابندی عائد ہے، لہٰذا تمام افسران و اساتذہ اس حکم کی سختی سے پابندی کریں یونیسیف کے نمائندے نے اجلاس میں اپنی رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ضلع کیچ کے دو اسکولوں میں ووکیشنل سینٹرز قائم کیے جا چکے ہیں، تاہم انسٹرکٹرز کی تعیناتی تاحال عمل میں نہیں آسکی ہے۔ اس سلسلے میں ضلعی انتظامیہ سے تعاون کی اپیل کی گئی تاکہ تربیتی مراکز کو فعال بنایا جا سکے اجلاس میتمام ڈی ای اوز اپنی اپنی کارکردگی رپورٹس پیش کیں، جن کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر نے محکمہ تعلیم کی کارکردگی کو مزید بہتر بنانے اور تمام مسائل کے جلد ازالے کے لیے مشترکہ کاوشوں پر زور دیا۔

خبرنامہ نمبر 3882/2025
تربت 20مئی 2025: اسسٹنٹ کمشنر تربت محمد جان بلوچ کی زیر صدارت سبزی منڈی کی منتقلی سے متعلق اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں ضلعی انتظامیہ کیچ کے افسران، انجمن تاجران کیچ کے نمائندگان سمیت دیگر متعلقہ نمائندوں نے شرکت کی اجلاس کا مقصد موجودہ سبزی منڈی کو شہر سے باہر نئی جگہ منتقل کرنے کے حکومتی فیصلے پر مشاورت اور عملی اقدامات کا جائزہ لینا تھا۔ اس موقع پر اسسٹنٹ کمشنر تربت محمد جان بلوچ نے تاجر برادری سے تبادلہ خیال کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی پالیسی کے مطابق تمام شہروں میں سبزی منڈیوں کو شہری حدود سے باہر منتقل کرنے کا عمل جاری ہے، جس کا مقصد شہری ٹریفک، صفائی اور کاروباری نظم و ضبط کو بہتر بنانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سبزی منڈی کی منتقلی نہ صرف شہر کے اندرونی ماحول کو بہتر بنائے گی بلکہ کاروباری سرگرمیوں کے لیے ایک منظم نظام بھی فراہم کرے گی۔ اسسٹنٹ کمشنر نے تاجر برادری سے شفٹنگ کے عمل میں تعاون کی اپیل کی تاکہ شہر کی بہتری کے لیے یہ اقدام کامیابی سے مکمل ہو سکے تاجر برادری نے اجلاس کے دوران اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نئی سبزی منڈی میں دستیاب جگہ موجودہ سبزی فروشوں کے لیے ناکافی ہے، جس سے کاروباری سرگرمیوں میں مشکلات پیش آ سکتی ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ سبزی فروشوں کے لیے مناسب، کشادہ اور سہولیات سے آراستہ جگہ فراہم کی جائے تاکہ وہ اپنے کاروبار کو متاثر ہوئے بغیر جاری رکھ سکیں اس موقع پر تاجروں نے منتقلی کے لیے مناسب مہلت دینے کی درخواست کی تاکہ متبادل جگہ کی تلاش اور منتقلی کا عمل بہتر انداز میں مکمل کیا جا سکے۔ اسسٹنٹ کمشنر نے تاجر برادری کو یقین دہانی کرائی کہ ان کے تحفظات کو سنجیدگی سے لیا جائے گا اور وہ اس سلسلے میں ڈپٹی کمشنر کیچ سے مشاورت کرکے ایک جامع حل تلاش کریں گے تاکہ سبزی فروشوں کو درپیش مسائل کا مستقل اور قابل عمل حل فراہم کیا جا سکے.