کوئٹہ۔ 13 مارچ . وزیر اعلٰی بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت محکمہ صحت بلوچستان کا جائزہ اجلاس بدھ کو یہاں وزیر اعلٰی سیکرٹریٹ میں منعقد ہوا اجلاس میں اندرون صوبہ ڈاکٹروں کی تعیناتی اور عوام کو سرکاری سطح پر صحت کی معیاری سہولیات یقینی بنانے کے ضمن میں اہم فیصلے کئے گئے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلٰی بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ صوبائی حکومت صحت کے شعبے پر سالانہ ساٹھ تا ستر ارب خرچ کررہی ہے تاہم مجموعی نتائج مایوس کن ہیں ڈاکٹروں کی اکثریت کوئٹہ میں تعیناتی کی خواہاں ہے اور دیہی علاقوں میں ڈیوٹی سے گریزاں ہیں جس کی وجہ سے عوام مشکلات جھیل رہے ہیں اس لئے کسی بھی دباؤ کے قطع نظر ڈاکٹرز کو کوئٹہ سے فی الفور اندرون بلوچستان ٹرانسفر کیا جائے جس کی ابتداء میرے حلقہ انتخاب ڈسٹرکٹ ڈیرہ بگٹی سے کی جائے ، وزیر اعلٰی نے کہا کہ ڈاکٹروں کی حاضری یقینی بنانے کیلئے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتالوں میں ایک ماہ کے اندر اندر بائیو میٹرک سسٹم نصب کیا جائے بائیو میٹرک سسٹم کی تنصیب کے لئے آج ہی سمری بھیجوائی جائے جس پر آج ہی منظوری دیں گے ٹرشری کئیر اسپتالوں میں پہلے سے نصب شدہ بائیو میٹرک سسٹم کو درست کرکے فعال کیا جائے شکایات ہیں کہ چور دروازے کھلے رکھنے کے لئے اس سسٹم کو دانستہ طور پر خراب کردیا جاتا ہے لہذا اس امر کا جائزہ لیکر بائیو میٹرک سسٹم کو دانستہ خراب کرنے والوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائے ، وزیر اعلٰی بلوچستان نے ہدایت کی کہ بی ایم سی کی کیتھ لیب اور سی ٹی اسکین مشین کو ہنگامی بنیادوں پر ٹھیک کرکے مریضوں کو درپیش مشکلات کا فوری ازالہ کیا جائے میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ بلوچستان میں معیاری علاج معالجے کے لئے ہمیں پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کی جانب جانا ہوگا اس سلسلے میں سیکرٹری صحت اور سیکرٹری خزانہ بلوچستان آئندہ ہفتے تک سندھ کا دورہ کرکے تجاویز مرتب کریں چئیرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری نے بھی بلوچستان میں صحت کی سہولیات بہتر بنانے کے لئے حکومت سندھ کو معاونت کی ہدایت کی ہیں میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ سندھ حکومت کی طرز پر بلوچستان میں بھی صحت کے معیاری طبی ادارے بنائیں گے قبل ازیں اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے سیکرٹری صحت بلوچستان عبداللہ خان نے بتایا کہ بلوچستان میں مجموعی طور پر تعینات 4 ہزار میں سے لگ بھگ ڈھائی ہزار ڈاکٹر صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں تعینات ہیں جو دیہی علاقوں میں جانے سے حیل و حجت سے کام لیتے ہیں سیکرٹری صحت نے آگاہ کیا کہ بی ایم سی، فاطمہ جناح اور سول سنڈیمن اسپتالوں میں چھ سالوں سے طبی مشینری کی خریداری نہیں کی گئی تاہم اب طبی مشینری کی خریداری کے لئے ٹینڈر پراسس شروع کردیا گیا ہے اجلاس میں چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان، ایڈیشنل چیف سیکرٹری ترقیات و منصوبہ بندی عبدالصبور کاکڑ، سیکرٹری خزانہ بابر خان، و دیگر حکام نے شرکت کی اجلاس کی مزید پیش رفت جمعرات تک کے لئے جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا وزیر اعلٰی بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے گزشتہ شب اچانک بی ایم سی کا دورہ بھی کیا اور مریضوں کو فراہم کردہ طبی سہولیات کا جائزہ لیا اس موقع پر وزیر اعلٰی نے گزشتہ کئی سالوں سے غیر حاضر ڈاکٹرز کو ملازمت سے برطرف کرنے اور ڈیوٹی سے غفلت برتنے والے ڈاکٹرز اور طبی عملے کو فوری طور پر معطل کرنے کا حکم دیا وزیر اعلٰی نے کہا کہ کوئی بھی سرکاری اہلکار یا شخص قانون سے مبرا نہیں بلا امتیاز کارروائی عمل میں لائی جائے بحیثیت چیف ایگزیکٹو میں ذاتی طور پر ہر طرح کا پریشر لینے کے لئے تیار ہوں وزیر اعلٰی نے کیتھ لیب اور سی ٹی اسکین مشین فعال کرنے کے احکامات جاری کرتے ہوئے کہا کہ طبی ٹیسٹ کے لئے مریضوں کو ایک اسپتال سے دوسرے اسپتال بھجوانے کا سلسلہ بند کیا جائے اور ایک ہی چھت تلے تمام طبی ٹیسٹ اور علاج معالجہ کی سہولیات کو یقینی بنایا جائے وزیر اعلٰی بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے بی ایم سی میں مریضوں کے اہل خانہ سے بھی ملاقات کی اور علاج معالجے سے متعلق دریافت کیا وزیر اعلٰی نے کہا کہ دیانتداری سے فرائض سرانجام دینے والے ڈاکٹروں اور طبی عملے کی حوصلہ افزائی کریں گے جبکہ فرائض سے پہلو تہی کرنے والے ڈاکٹروں اور طبی عملے کو دور دراز علاقوں میں ٹرانسفر کرکے ان سے ہر صورت ڈیوٹی لی جائے گی اس موقع پر میڈیکل سپرنٹنڈنٹ بی ایم سی ڈاکٹر امین خان مندوخیل نے اسپتال سے متعلق وزیر اعلٰی بلوچستان کو تفصیلی بریفنگ دی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کوئٹہ۔ 13 مارچ ۔ وزیر اعلٰی بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت محکمہ مواصلات و تعمیرات کا جائزہ اجلاس بدھ کو یہاں وزیر اعلٰی سیکرٹریٹ میں منعقد ہوا، اجلاس میں چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان، ایڈیشنل چیف سیکرٹری ترقیات و منصوبہ بندی عبدالصبور کاکڑ، سیکرٹری مواصلات قمبر دشتی، سیکرٹری خزانہ بابر خان و دیگر اعلٰی حکام نے شرکت کی اجلاس میں سیکرٹری سی اینڈ ڈبلیو کی جانب سے وزیر اعلٰی بلوچستان کو تفصیلی بریفنگ دی گئی وزیر اعلٰی بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے محکمہ مواصلات و تعمیرات کے عمومی ترقیاتی منصوبوں کے مجموعی معیار پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے تمام افسران کو فیلڈ میں رہ کر عوامی وسائل کے درست استعمال کو یقینی بنانے اور منصوبوں کو اعلٰی معیار کے مطابق پایہ تکمیل تک پہنچانے کی ہدایت کی وزیر اعلٰی نے کہا کہ بلوچستان میں ترقیاتی منصوبوں کا معیار عالمی تو درکنار قومی سطح کا بھی نہیں ہوتا جس کے باعث چند ماہ بعد ہی یہ ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوجاتے ہین ، باعث افسوس امر ہے کہ ترقیاتی منصوبوں کی تشکیل کے لئے پی سی ون ضروریات کو مدنظر رکھ کر نہیں بلکہ کاپی پیسٹ کئے جاتے ہیں انہوں نے حکام سے استفسار کیا کہ فیلڈ کے بجائے نجی پلازوں میں بیٹھ کر دس منٹ میں بنایا جانے والا کانسیپٹ پیپر کس طرح عوامی ضروریات سے ہم آہنگ ہوسکتا ہے افسران کو اپنی سمت درست کرنا ہوگی اب گورننس ایسے نہیں چلے گی کٹ پیسٹ پر مبنی کانسیپٹ پیپر قابل غور نہیں لایا جائے گا، اجلاس میں وزیر اعلٰی بلوچستان نے سیکرٹری مواصلات سے سوال کیا کہ پیشگی ادائیگی اور خلاف ضابطہ امور میں ملوث کتنے افسران کو معطل کرکے انکوائری کی گئی جس پر سیکرٹری نے آگاہ کیا کہ بے ضابطگی میں ملوث افسران اور اہلکاروں کے خلاف محکمانہ کارروائی جاری ہے جس پر وزیر اعلٰی نے کہا کہ ہمیں خوشی ہوتی کہ اگر آج ان افسران کے اعداد و شمار اور انضابطی کارروائی کی عملی پیش رفت سے آگاہ کیا جاتا میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ جزا و سزا کے بغیر جوابدہی اور احتساب کا تصور ممکن نہیں وزیر اعلٰی بلوچستان نے سختی سے ہدایت کی کہ تمام افسران اپنی جائے تعیناتی اور اپنے اپنے اضلاع میں موجود رہ کر ترقیاتی منصوبوں کی مانیٹرنگ اور مستقل جانچ پڑتال کو یقینی بنائیں چاہے انہیں ٹینٹ ہی میں رہنا پڑے بلوچستان کے عوام کو معلوم ہونا چاہئے کہ افسران دفاتر میں موجود ہیں اور عوامی مسائل کی شنوائی ہوررہی ہے وزیر اعلٰی نے کہا کہ حکومتی اقدامات کے ثمرات عام بلوچستانی تک ہر صورت پہنچنے چاہیئے وزیر اعلٰی میر سرفراز بگٹی نے چیف سیکرٹری بلوچستان کو ہدایت کی محکمہ مواصلات و تعمیرات سمیت تمام محکموں میں خالی آسامیوں پر میرٹ کے تحت بھرتیوں کا جامع میکنزم تشکیل دیا جائے اور پبلک سروس کمیشن کے علاوہ محکمہ جاتی بھرتیوں سے متعلق شفافیت پر مبنی ڈیجیٹل نظام مرتب کیا جائے اور ہر طرح کے شکوک و شبہات سے مبرا طریقہ کار متعارف کرایا جائے جس میں انفرادی اثر و رسوخ کا عمل دخل نہ ہو اور تمام عمل میرٹ پر مشتمل ہو کوئی ایک بھی نوکری فروخت نہیں ہوگی ماضی قریب میں میں غریب افراد نے گھر کی چیزیں بیچ کر نوکری کے لئے پیسے دئیے ، اس لئے پیسے لیکر نوکری دینے سے بہتر ہے بھرتی ہی نہ کی جائے ، وزیر اعلٰی بلوچستان نے برملا طور پر حکم دیا کہ کسی بھی دباؤ کو خاطر میں لائے بغیر خالی آسامیوں پر میرٹ کی بنیاد پر بھرتی کی جائے جس میں ہر فرد کو یکساں طور پر اپنی صلاحیتیں منوانے کے یکساں مواقع میسر دستیاب ہوں
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کوئٹہ، 13 مارچ ۔ وزیر اعلٰی بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے پشین میں منشیات اسمگلنگ کی کارروائی ناکام بنانے پر ڈپٹی کمشنر پشین اور لیویز فورس کے جوانوں کو شاباش دی ہے ، یہاں جاری ایک بیان میں وزیر اعلٰی بلوچستان نے کہا کہ پشین میں لیویز فورس نے موثر اور بروقت کارروائی کرکے منشیات اسمگلنگ کی کوشش ناکام بنادی اور ملزم کو بھی گرفتار کر لیا گیا لیویز فورس کے جوانوں کی کارکردگی اطمینان بخش رہی جس پر انہیں حسن کارکردگی سرٹیفکیٹ دئیے جائیں گے