News

8-9-2024

خبرنامہ نمبر 5185/2024
کوئٹہ 8 ستمبر :گورنربلوچستان جعفرخان مندوخیل نے علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی بلوچستان چیپٹر کے کانووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی پاکستان میں اعلیٰ تعلیم کا ایک روشن مینار ہے جو بیک وقت پاکستان کے شہری اور دور افتادہ پسماندہ دیہی علاقوں کے طلباء و طالبات کے ذہنوں کو یکساں طور پر روشن کرتی آ رہی ہے۔ اس کی ایک انفرادیت یہ ہے کہ اس سے ہر عمر، ہر مذہب اور ہر طبقے کے طالب علم مستفید ہو سکتے ہیں. اب تمام اورسیسز پاکستانیوں کیلئے بھی جدید تعلیم و ہنر کے مواقع پیدا کیے ہیں. اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ علم کی کوئی سرحد نہیں ہوتی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کے روز نوری نصیرخان کلچرل کمپلیکس میں منعقدہ کانووکیشن کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ کانووکیشن کے دوران 27 فیمیل گریجویٹس سمیت اسٹوڈنٹس کو ڈگریاں اور گولڈ میڈل سے نوازے گئے جو ان کے تعلیمی سفر میں ایک اہم سنگ میل ہے۔ اس موقع پر علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر ناصرمحمود، ڈین فیکلٹیز، اساتذہ کرام اور فارغ التحصیل ہونے والے گریجویٹس سمیت والدین کی بھی ایک بڑی تعداد موجود تھی. کانووکیشن کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل نے کہا کہ آج کے خطاب میں علامہ محمد اقبال کے بلند افکار و خیالات، ان کے نام سے منسوب علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی اور پھر اسی مادر علمی سے فارغ التحصیل ہونے والے گریجویٹس یعنی تین مختلف پہلوؤں کو سمیٹنا یقیناً ایک مشکل کام ہے یہ میگایونیورسٹی اپنے فاصلاتی نظام تعلیم کے باعث دنیا بھر کی ممتاز ترین یونیورسٹی میں شمار ہوتا ہے. یہ بات خوش آئند ہے کہ علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی نے جدید ڈیجٹل انفارمیشن ٹیکنالوجی کو بروئے کار لاتے ہوئے جدید مارکیٹ کے تقاضوں کے مطابق ہنر مند افرادی قوت پیدا کرکے، علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی ایک روشن مستقبل کی راہ ہموار کرتی ہے گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل نے علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے تمام ابھرتے ہوئے صلاحیتوں سے بھرپور گریجویٹس اور ان کے والدین کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کی۔ آج کا یہ پروقار کانووکیشن آپ کی کامیابی، آپ کی لگن اور آپ کی ثابت قدمی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔. یہ اُس شاندار حکمت و تدبر سے مطابقت رکھتا ہے جس میں ماں کی گود سے لیکر قبر تک علم حاصل کرنے پر زور دیتا ہے. کامیاب کانووکیشن کے انعقاد پر مبارکباد دیتے ہوئے وائس چانسلر اور ان کی پوری ٹیم کی شعوری کاوشوں کو سراہا اور کہا کہ مجھے ان سے زیادہ توقعات ہیں کہ وہ علم و شعور کے سلسلے کو جاری رکھیں اور ہر دم پُردم رہنے کے جذبے سے سرشار ہوکر پل پل بدلتی دنیا کے ساتھ ہمدم اور ہمقدم رہیں. واضح رہے کہ علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی نے اپنے پچاس سالہ تعلیمی سفر مکمل کر لی. اس کی ریجنل آفیسز گلگت بلتستان سے لیکر گوادر تک نئی نسل کے ذہنوں کو روشن کرنے کیلئے کوشاں ہے. علاوہ ازیں اب تک مذکورہ یونیورسٹی نے دنیا کے چھتیس ممالک تک رسائی حاصل کر چکی ہے جو ہم سب کیلئے باعث افتخار ہے.

خبرنامہ نمبر 5186/2024
نصیرآباد8ستمبر۔ایگزیکٹو انجنیئر پبلک ہیلتھ انجینئرنگ نصیرآباد حفیظ الرحمن ہاشمی نے کہا ہے کہ ڈیرہ مراد جمالی کی تمام واٹر سپلائی اسکیموں کے درپیش مسائل کے تدارک کے لیے ٹھوس بنیادوں پر اقدامات کیے جا رہے ہیں تاکہ عملے کو آب نوشی کی فراہمی میں کسی قسم کی مشکلات درپیش نہ آئیں اور بلا تعطل پانی کی فراہمی کا سلسلہ جاری رہے۔ ڈپٹی کمشنر نصیر آباد منیر احمد کاکڑ کے احکامات کی روشنی میں تمام واٹر سپلائی اسکیمات کا گاہے بگاہے جائزہ بھی لیا جا رہا ہے تاکہ آبنوشی کی فراہمی میں عوام کی شکایات سامنے نہ آئیں ہمارا مقصد لوگوں کے لیے اپنی خدمات سرانجام دینا ہے جس میں کسی قسم کی کوتاہی ہرگز نہیں برتی جا رہی عوام کو ان کی دہلیز تک صاف پانی کی فراہمی ہماری اولین ترجیحات کا حصہ ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈیرہ مراد جمالی شرقی واٹر سپلائی اسکیم میں نئی مشنری کی تنصیب کے موقع پر عملے سے بات چیت کرتے ہوئے کیا اس موقع پر سب انجنیئر محمد ایوب بھٹو سمیت دیگر عملہ موجود تھا ایگزیکٹو انجنیئر پبلک ہیلتھ انجنیئرنگ نصیرآباد حفیظ الرحمن ہاشمی کی نگرانی میں پرانی مشینری کو نکال کر نئی مشینری نصب کر دی گئی پرانی مشینری جل جانے کی وجہ سے عوام کو کچھ دنوں کے لیے مشکلات درپیش آئیں مگر ہم نے بروقت اقدامات کر کے نئی مشینری کی تنصیب کے عمل کو شروع کر دیا تاکہ بغیر کسی تعطل کے لوگوں کو آبنوشی کی فراہمی کا سلسلہ جاری رکھا جا سکے آج سے ہی نئی مشینری کے ذریعے لوگوں کو پینے کے لیے پانی کی سپلائی شروع کردی جائیگی آج شرقی واٹرسپلائی سے پینے کے لیے پانی کی سپلائی بحال کردی جائیگی۔انہوں نے کہا کہ واٹر سپلائی اسکیم کی پائپ لائنیں بھی بوسیدہ ہو چکی ہیں انشائاللہ نئی پائپ لائن بچھانے کے حوالے سے بھی بہت جلد اقدامات کیے جائیں گے تاکہ یہ دیرینہ مسئلہ بھی حل ہو سکے۔