خبرنامہ نمبر 5130/2024
کوئٹہ۔ 5 ستمبر۔ وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے 6 ستمبر یوم دفاع کی مناسبت سے اپنےایک پیغام میں کہا ہے کہ 6 ستمبر پاکستان کی تاریخ کا ایسا دن ہے کہ جو ہمیں اپنے پیارے وطن کے تحفظ،سالمیت اور دفاع کے لئے اجتماعی قومی جذبہ اور عزم کو ہمیشہ قائم رکھنے کا درس دیتا ہے جس کا مظاہرہ پوری قوم نے 6 ستمبر 1965 کی جنگ کے دوران کیا کہ جس دن ہماری بہادر مسلح افواج اور پوری قوم نے متحد ہو کر یہ ثابت کر دیا کہ اتحاد اتفاق اور ایمان کی طاقت کے سامنے ہتھیاروں یا تعداد کی کثرت کوئی معنی نہیں رکھتی انہوں نے کہا کہ یہ وہ تاریخی دن تھا کہ جب ہماری افواج نے دشمن کے قدم اکھاڑ دئیے اور مادر وطن کے دفاع کے لئے سیسہ پلائی دیوار بن گئے جب عددی تعداد میں کم ہونے اور جنگی سامان کی قلت کے باوجود ہماری افواج نے جزبہ ایمانی جوان مردی جرات اور بہادری کا عظیم الشان مظاہرہ کیا اور پاک فوج نے ملک کی جغرافیائی سرحدوں کا کامیابی سے دفاع کرتے ہوئے بھارتی افواج کے ناپاک عزائم کو ناکام بنایا وزیراعلیٰ نے کہا کہ قیام پاکستان سے لے کر آج تک ہماری بہادر افواج نے ملک اور قوم کے لیے لازوال قربانیاں دی ہیں اور ملک کو ہمیشہ دشمن کی میلی نگاہوں سے محفوظ بنایا ہے وزیراعلیٰ نے کہا کہ یوم دفاع اس عہد کی تجدید ہے کہ ہم اپنے عظیم شہداءکی قربانیوں کو رائیگاں نہیں جانے دینگے اور ہمیشہ اپنے ملک کے دفاع ترقی سالمیت اور استحکام کے لیے اجتماعی طور پر بحیثیت محب وطن پاکستانی اپنا کردار ادا کرینگے انہوں نے کہا کہ صوبے میں امن و امان کے قیام اور تخریب کار عناصر کے خلاف صوبے کے عوام ہمیشہ اپنی بہادر افواج اور دیگر سکیورٹی اداروں کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر ان کے مضبوط بازو بنے ہیں انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں دہشت گردی اور انتشار پھیلانے والوں کے ساتھ کوئی رعایت برتی نہیں جائے گی صوبائی حکومت اپنے سکیورٹی اداروں کے تعاون سے اپنی سرزمین کے ایک ایک انچ کا دفاع کرے گی اور صوبے میں تخریب کاری ، انتشار اور دہشت گردی پھیلانے والوں کو انکے منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا وزیر اعلیٰ نے یوم دفاع کے موقع پر وطن عزیز کے تمام شہداءکو خراج عقیدت پیش کیا ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5131/20204
کوئٹہ۔ 5 ستمبر، وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ بلوچستان میں خواتین، ٹرانس جینڈر کمیونٹی سمیت تمام نظر انداز طبقات کو ہر شعبہ زندگی میں ترقی کے نمایاں مواقعوں کی فراہمی کے لئے ضرورت سے ہم آہنگ پالیسیوں کی تشکیل اور عمل درآمد پر کام جاری ہے بینظیر بھٹو اسکالرشپ میں خواتین ، اقلیتوں اور ٹرانس جینڈر کے لئے خصوصی کوٹہ مختص کیا گیا ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے مشیر برائے محکمہ ترقی نسواں ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی اور کمیشن آن اسٹیٹس آف ویمن بلوچستان کی چئیرپرسن فوزیہ شاہین سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، وزیر اعلٰی بلوچستان نے کہا کہ فیصلہ سازی کے عمل میں خواتین کی موثر شمولیت کے لیے پرعزم ہیں بلوچستان کابینہ میں بھی خواتین اراکین کو اہم ذمہ داریاں تفویض کی گئی ہیں ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی کی مختلف محکموں میں غیر معمولی خدمات کے پیش نظر انہیں تمغہ امتیاز کے لئے نامزد کیا گیا ہے اور ہمیں ڈاکٹر ربابہ بلیدی جیسی باصلاحیت پارلیمنٹرین پر فخر ہے انہوں نے کہا کہ کم عمری کی شادی سمیت انسانی حقوق سے متعلق بلوچستان اسمبلی میں زیر التواءقانون سازی پر پیش رفت تیز کی جائے گی ان امور میں ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی کی ذمہ داری لگائی ہے کہ وہ پیش رفت کا جائزہ لینے اور قانون سازی سے متعلق اتفاق رائے اور ہم آہنگی کے قیام کے لئے رابطہ کاری میں لیڈ لیں اس موقع پر وزیر اعلٰی میر سرفراز بگٹی نے احکامات جاری کئے کہ جیلوں میں قید خواتین قیدیوں کو تولیدی صحت سے متعلق درکار ضروری اشیاءکی فوری فراہمی یقینی بنائی جائے انہوں نے کہا کہ ایک باشعور خاتون ہی ایک باشعور خاندان کی بنیاد ہے لہذا بلوچستان کی خواتین کو معاشی و اقتصادی ترقی اور فیصلہ سازی کے عمل میں موثر نمائندگی کے لئے اقدامات کئے جاررہے ہیں ۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5132/202041
کوئٹہ۔ 5 ستمبر، وزیر اعلٰی بلوچستان میر سرفراز بگٹی سے قاری رحمت اللہ کاکڑ ایڈووکیٹ کی قیادت میں کوئٹہ بار ایسوسی ایشن کے نمائندہ وفد نے ملاقات کی اور انہیں وکلاءکو درپیش مسائل سے آگاہ کیا ، وزیر اعلٰی بلوچستان نے وکلاءکو درپیش مسائل کے حل کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ دستیاب وسائل اور ضوابط کے تحت صوبے بھر کے وکلاءکی بہبود کیلئے ہر ممکن سعی کی جائے گی ۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5133/2024
کوئٹہ۔ 5 ستمبر۔ وزیر اعلٰی بلوچستان میر سرفراز بگٹی سے سابق صوبائی وزیر بسنت لعل گلشن کی قیادت میں ہندو پنچائیت کے نمائندہ وفد نے ملاقات کی اور انہیں اپنے مسائل سے آگاہ کیا، وزیر اعلٰی بلوچستان نے آریا سماج مندر کی تزئین و آرائش مرمت و تعمیر ، پنچائیت کو ہائی ایس ایمبولینس کی فراہمی کا اعلان کرتے ہوئے اقلیتوں کو درپیش جملہ مسائل کے حل کی یقین دہانی کرائی، میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ بلوچستان میں بینظیر بھٹو اسکالرشپ کے تحت اقلیتوں کو ملک کے اعلیٰ تعلیمی اداروں میں تعلیم دلوائی جائے گی، اس ضمن میں اقلیتی رہنماء اپنی اپنی کمیونٹی میں آگاہی فراہم کریں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5134/2024
کوئٹہ 5ستمبر۔ وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت پولیس اور لیویز کی پیشہ وارانہ استعداد کار میں اضافے سے متعلق جائزہ اجلاس میں دہشت گردی کے واقعات سے نمٹنے کے لیے پولیس اور لیویز کو جدید خطوط پر استوار کرنے کا فیصلہ کیا گیا اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ دہشت گردی اور جرائم کے خاتمے کے لیے ایریاز کی تخصیص کے بغیر پولیس اور لیویز مشترکہ کاروائی کریں گے اجلاس میں چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ شہاب علی شاہ ، آئی جی پولیس بلوچستان معظم جاہ انصاری ، ڈائریکٹر جنرل بلوچستان لیویز فورس نصیب اللہ کاکڑ ،کمشنر کوئٹہ ڈویژن حمزہ شفقات ،اور ڈی آئی جی ہیڈ کوارٹر قمر الحسن نے شرکت کی اجلاس کو آئی جی پولیس اور ڈی جی لیویز نے بریفنگ دی وزیراعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے اجلاس خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دونوں فورسز کا بنیادی مقصد بحالی امن اور قانون کا نفاذ ہے انہوں نے ہدایت کی کہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے کی صورت میں پولیس اور لیویز متحرک کردار ادا کرتے ہوئے فوری رد عمل دیں انہوں نے آئی جی پولیس کو ہدایت کی کہ پولیس کے محکمے میں سفارش کلچر کا خاتمہ کرکے ہر صورت میرٹ اور شفافیت کو یقینی بنایا جائے وزیر اعلیٰ نے لیویز فورس کو مزید موثر بنانے کے لئے لیویز فورس کی کوئیک رسپانس ٹیم کی پیشہ ورانہ تربیت کو مزید بہتر بنانے کی ہدایت کی انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت دہشت گردی کی عفریت کو جھڑ سے اکھاڑ پھینکے گی ہم عوام اور اپنے فورسز کی مدد سے دہشت گردی، جرائم اور تخریب کاری کا قلع قمع کر کے دم لیں گے انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ دہشت گردی کے خلاف اس جنگ میں فتح انشاءاللہ ہماری ہوگی ریاست کو کمزور کرنے کی کوشش کرنے والوں کے مقدر میں دائمی رسوائی ہے وزیر اعلٰی نے بلوچستان میں قیام امن امن کے لیے اپنی جان کی قربانیاں دینے والے تمام سیکورٹی فورسز کے اہلکاروں کو خراج عقیدت بھی پیش کیا.۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5135/2024
کوئٹہ5 ستمبر۔صوبائی وزیر لائیواسٹاک اینڈ ڈیری ڈویلپمنٹ بخت محمد کاکڑ نے کہا ہے کہ 6 ستمبر 1965 کی رات پاک فوج کے جوانوں نے بھارتی غرور کو خاک میں ملا دیا۔ بھارت نے اس غلط فہمی میں رات کی تاریکی میں چھپ کر حملہ کیا کہ وہ پاکستان کے دل لاہور تک پہنچ جائیگا لیکن وہ یہ بھول گیا کہ پاک آرمی کے شاہین دن رات بیدار بیٹھے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 6 ستمبر کا دن ہر سال پاکستان بھر میں جوش و خروش کے ساتھ منایا جاتا ہے اور پاکستان کی تاریخ میں اس کا ایک خاص مقام ہے۔ 1965 میں اسی دن بھارت نے اپنے غرور میں آکر بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پاکستان پر حملہ کیا تھا۔یوم دفاع کے موقع پر اپنے جاری کردہ ایک پیغام میں انہوں نے کہا کہ 6 ستمبر کی رات حملے کا پاکستان نے زبردست انداز میں جواب دے دیا۔ افواج پاکستان کی بہادری اور عوام کی حمایت نے بھارتی حملے کو ناکام بنا دیا اور ان کی توقعات کو پوری طرح خاک میں ملا دیا۔ صوبائی وزیر نے کہا یہ دن قوم کے عزم، اتحاد اور فوجی صلاحیتوں کا عکاس ہے جو کہ آج بھی ملک کی سلامتی اور استحکام کے لیے ایک مضبوط بنیاد فراہم کرتا ہے۔ صوبائی وزیر نے اپنے پیغام میں پاکستان کی فوج اور عوام کی قربانیوں اور جدوجہد کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ دن ہمیں اپنے وطن کی حفاظت اور ترقی کے عزم کو دوبارہ تازہ کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5136/2024
کوئٹہ 5 ستمبر ۔صوبائی وزیر آبپاشی اور پیپلز پارٹی کے سینٹرل کمیٹی کے رکن میر محمد صادق عمرانی نے کہا ہے کہ 6 ستمبر کو یومِ دفاع پاکستان کا دن ہمیں اس عزم مصمم کے تجدید کا پیغام دیتا ہے جب 1965 کی جنگ میں افواجِ پاکستان نے جرات، قربانیوں سے دشمن ملک بھارت کے خطرناک منصوبے کو خاک میں ملا دیا اور دشمن ملک کو شکست فاش کا سامنا کرنا پڑا، انہوں نے کہا کہ 1965 میں بھارت نے ایک بار پھر پاکستان کے خلاف جارحیت کا مظاہرہ کیا جس کے نتیجے میں جنگ شروع ہوئی 6 ستمبر کی صبح بھارت نے بغیر کسی پیشگی اطلاع کے لاہور کے قریب بین الاقوامی سرحد عبور کی اور پاکستانی علاقے میں داخل ہونے کی کوشش کی جس کے نتیجے میں پاکستانی فوج نے فوری ردعمل دیتے ہوئے دشمن کی پیش قدمی کو روک دیا، پاکستانی فوج نے بہادری اور پیشہ وارانہ کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے عزم و حوصلے کے ساتھ دشمن کی ہر جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا، میر صادق عمرانی نے کہا کہ پاکستان نے ہر محاذ پر دشمن کو شکست دی اور عالمی سطح پر اپنی بہادری اور پیشہ ورانہ مہارت کا لوہا منوایا، انہوں نے کہا کہ دشمن کی جارحیت کو ناکام بنانے کے بعد پاکستان نے عالمی برادری کو یہ پیغام دیا کہ جب قوم متحد ہو اور فوج کا جذبہ بے مثال ہو تو کسی بھی بڑے دشمن کا مقابلہ کیا جاسکتا ہے، بھارتی افواج کو پاکستان کی بہادری اور جنگی حکمت عملی کے سامنے شکست کا سامنا کرنا پڑا، میر محمد صادق عمرانی نے کہا کہ 6 ستمبر کے دن ہمیں شہداء اور غازیوں کی قربانیوں کو یاد کرنے کا موقع ملتا ہے کہ اس جنگ میں پاکستانی قوم نے ایک جسم کی طرح دشمن کے سامنے کھڑے ہو کر اپنی آزادی اور وطن کی سلامتی کو یقینی بنایا، 6 ستمبر کا دن ہمیں یاد دلاتا ہےکہ ہم ایک مضبوط اور متحد قوم ہیں جو کسی بھی چیلنج کا سامنا کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5137/2024
کوئٹہ5ستمبر۔ اپنی حالیہ تعیناتی کے بعد بلوچستان کے انسپکٹر جنرل معظم جاہ انصاری نے بلوچستان کے اسپیکر عبدالخالق خان اچکزئی سے اسمبلی سیکرٹریٹ میں ملاقات کی۔ ملاقات میں صوبے کو درپیش چیلنجز اور سیکیورٹی سے متعلق مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔اسپیکر نے آئی جی انصاری کا پرتپاک استقبال کیا اور انہیں ان کے Appointment پر مبارکباد دی۔ اسپیکر عبدالخالق خان نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ ایک مقامی شخص کو اس اہم عہدے پر تعینات کیا گیا ہے، امید ہے کہ آئی جی انصاری کی علاقے سے واقفیت اور انہیں سیکیورٹی خدشات کو زیادہ مو¿ثر طریقے سے حل کرنے کے قابل بنائے گی۔ ملاقات کے دوران اسپیکر اور آئی جی انصاری نے بلوچستان میں سیکیورٹی کی موجودہ صورتحال بشمول دہشت گردی کے حالیہ واقعات، امن و امان اور عوام کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے کیے جانے والے اقدامات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔ اسپیکر نے سیکیورٹی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے قانون نافذ کرنے والے اداروں اور صوبائی حکومت کے درمیان بہتر تعاون کی ضرورت پر زور دیا۔ آئی جی انصاری نے اسپیکر کو محکمہ پولیس کی جانب سے سیکورٹی کو بہتر بنانے کے لیے اٹھائے جانے والے اقدامات کے بارے میں بتایا۔ آئی جی نے اسپیکر کو یقین دلایا کہ پولیس امن و امان برقرار رکھنے اور بلوچستان کے شہریوں کے تحفظ کے لیے انتھک محنت کرے گی۔ ملاقات کے اختتام پر اسپیکر نے آئی جی انصاری اور محکمہ پولیس کی جانب سے صوبے میں امن و استحکام کو یقینی بنانے کی کوششوں میں مکمل تعاون کا اظہار کیا۔ انہوں نے سیکیورٹی کو بہتر بنانے کے لیے حکومتی اقدامات کی حمایت کے لیے قانون سازی کے معاملات میں اسمبلی کے تعاون کی پیشکش بھی کی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5138/2024
کوئٹہ: 5 ستمبر۔صوبائی وزیر خوراک و مسلم لیگ ن بلوچستان کے مرکزی رہنما حاجی نور محمد دمڑ نے کہا ہے کہ 6 ستمبر 1965 کو پاک فوج نے بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا دشمنوں کے خلاف آج بھی فوج اور پوری قوم متحد ہے، پاک فوج نے جذبہ ایمانی سے دشمن کو شکست فاش دی۔ اپنے جاری کردہ ایک بیان میں حاجی نورمحمد خان دمڑ نے کہا کہ جنگ ستمبر کے شہداء ہمارے ماتھے کا جھومر ہیں، 6 ستمبر یوم تجدید عہد وفاء اور دفاع پاکستان کا دن ہے، پاکستان کی حفاظت آبیاری کے لیے شہداءمسلح افواج کی لازوال قربانیوں ،شہدا ملک وقوم کا فخر حقیقی ہیرو ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 1965 کی پاک بھارت جنگ میں ہمارے جوانوں نے جرت بہادری شجاعت کی جو لازوال داستان رقم کی اسکی مثال نہیں ملتی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5139/2024
کو ئٹہ5ستمبر ۔ صوبائی محتسب بلوچستان نذر محمد بلوچ کے حکم پر سائل کی دادرسی کی گئی۔ شکایت کنندہ محمد عرفان نے صوبائی محتسب کے دفتر میں مقدمہ درج کرایا کہ انکا والد بی اینڈ آر ڈیپارٹمنٹ میں بطور نائب قاصد دورانِ سروس انتقال کر گئے۔ متعلقہ محکمے میں اس نے اپنی تقرری کے لیے لواحقین کوٹہ پر درخواست جمع کرائی تھی لیکن عدالت کی جانب سے گزشتہ پابندی کے باعث محکمہ نے اس پر غور نہیں کیا اور اب جبکہ لواحقین کوٹہ بحال کر دیا گیا ہے۔ اس کی تقرری میں تاخیر ہوئی ہے۔ انہوں نے ہدایت جاری کرنے کی درخواست کی۔ جس پر صوبائی محتسب نے سیکشن 9(1) کے تحت شکایت کو تفتیش کے لیے داخل کیا اور متعلقہ ایجنسی کو جواب طلبی کا نوٹس جاری کیا۔ جوابی رپورٹ میں سیکشن آفیسر کمیونیکیشن اینڈ ورکس ڈیپارٹمنٹ بلوچستان کوئٹہ نے بذریعہ لیٹر بتایا کہ شکایت کو چیف انجینئر (عمارات) کو بھیج دیا گیا ہے جس پر محکمے کی جانب سے متعلقہ کمیٹی درخواست گزار کی تعیناتی پر غور کریگی۔ صوبائی محتسب کی جانب سے دادرسی پر شکایت کنندہ نے شکریہ کا خط پیش کیا۔
خبرنامہ نمبر 5140/2024
کوئٹہ 5 ستمبر: گورنربلوچستان جعفرخان مندوخیل نے یوم دفاع کے موقع پر اپنے ایک پیغام میں کہا کہ چھ ستمبر برصغیر پاک و ہند کی تاریخ کا ایک اہم دن ہے۔ یہ وہ دن تھا جب ہماری دلیر اور بہادر مسلح افواج نے دشمن کی جارحیت کے خلاف اپنے وطن کا کامیابی سے دفاع کیا۔ 1965 میں ہماری افواج نے غیرمعمولی بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے دشمن کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملایا اور ہماری قوم کے دفاع کیلئے ایک ناقابل تسخیر دیوار بن گئی۔ اس تاریخی واقعہ نے ثابت کر دیا کہ اتحاد، اتفاق اور ایمان اسلحہ یا عدد سے زیادہ طاقتور ہیں. جیسا کہ پاکستان ایک ایٹمی طاقت کے طور پر اپنی کامیابی کا جشن منا رہا ہے. ہمیں اپنے عظیم شہداء کی قربانیوں کو یاد رکھنا چاہیے۔ ہمیں اپنے ملک کی سا لمیت کے تحفظ، دفاع اور تحفظ کیلئے اپنے عہد کی تجدید کرنی چاہیے۔گورنر بلوچستان نے کہا کہ ہم اس یوم دفاع پر ہم اپنی مسلح افواج اور پوری قوم کی بہادری اور عزم کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں جو جارحیت کے خلاف متحد ہو کر کھڑی ہوئیں. ہم ان کی روایت کو جاری رکھنے کا عہد کرتے ہیں، اسی جذبے اور عزم کو برقرار رکھتے ہوئے جس نے 6 ستمبر 1965 کو دشمن کے حملے کے جواب میں ہماری قوم کی تعریف کی تھی.آئیے ہم اپنی قوم کے ان ہیروز کی قربانیوں کی یاد تازہ کرتے ہیں اور یہ عزم رکھتے ہیں کہ ہم ہمیشہ اپنے ملک و قوم کا سر فخر سے بلند کرنے کی کوشش کرتے رہیں گے۔
خبرنامہ نمبر 5141/2024
کوئٹہ 5 ستمبر: بلوچستان ہائی کورٹ کے جج جناب جسٹس عبداللہ بلوچ پر مشتمل الیکشن ٹریبونل نمبر ون نے سردار احمد خان شاہوانی بنام پرنس احمد عمر احمد زئی وغیرہ کا محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے حلقہ پی بی 46 کوئٹہ 9 کے 7 پولنگ اسٹیشنز کے فارم 45، 47 اور انکے ووٹوں کا نادرہ سے نشان انگشت تصدیق کرانے کا حکم جاری کر دیا، حکم کے مطابق فریقین کے دعویٰ اور شہادتوں کو پرکھنے اور مشاہدہ کرنے کے بعد معزز ٹریبونل اس نتیجے پر پہنچا ہے کہ الیکشن صاف و شفاف ہوا ہے یا دھاندلی کی گئی ہے اس کے لیے ضروری ہے کہ 7 متنازعہ پولنگ اسٹیشنز کے فارم 45، 47 اور انکے ووٹوں کی نشان انگشت نادرہ سے تصدیق کروایا جائے تاکہ اصل حقائق سامنے آجائے۔ اس سلسلے میں مدعی سردار احمد خان شاہوانی کو نادرا سے ووٹوں کی تصدیق کا تمام خرچہ برداشت کرنے کا حکم بھی دیا گیا ہے۔ مدعی کی جانب سے کیس کی پیروی محمد ریاض احمد، ایڈوکیٹ نے جبکہ پرنس احمد عمر احمد زئی کی جانب سے امان اللہ کنرانی نے کی۔ جبکہ حکومت بلوچستان کی نمائندگی نصرت بلوچ، اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل نے کیا۔
خبرنامہ نمبر 5142/2024
کوئٹہ 5 ستمبر: بلوچستان ہائی کورٹ کے الیکشن ٹریبونل I کے جناب جج جسٹس عبد اللہ بلوچ پر مشتمل بینچ نے حلقہ پی بی-35 سوراب سے کامیاب امیدوار میر ظفر اللہ زہری کی خلاف میر نعمت اللہ زہری کی جانب سے دائر انتخابی عذرداری کیس صادق و امین نہ ہونے کی بابت کوئی شہادت ریکارڈ پر نہ لانے کی بنیاد پر خارج کر دیا۔ بلوچستان ہائی کورٹ کے جج جناب جسٹس عبداللہ بلوچ پر مشتمل الیکشن ٹریبونل نمبر ون نے حلقہ پی بی-35 سوراب سے میر ظفر اللہ زہری کے خلاف میر نعمت اللہ زہری کی جانب سے انتخابی عذرداری کیس کا محفوظ فیصلہ سنا دیا، حکم کے مطابق فریقین کے دعویٰ اور شہادتوں کو پرکھنے اور مشاہدہ کرنے کے بعد معزز ٹریبونل اس نتیجے پر پہنچا کہ مدعی کی جانب سے میر ظفر اللہ کے خلاف صادق و امین نہ ہونے کی بابت کوئی شہادت ریکارڈ پر نہ لانے کی بناء پر میر نعمت اللہ زہری کی جانب سے دائر کردہ انتخابی عذرداری کیس خارج کردیا۔مدعی کی جانب سے کیس کی پیروی نادر چھلگری، بلال محسن اور شبیر احمد شیرانی، ایڈوکیٹ نے جبکہ میر ظفر اللہ زہری کی جانب سے امان اللہ کنرانی، ایڈوکیٹ نے کیس کی پیروی کی۔ جبکہ حکومت بلوچستان کی نمائندگی نصرت بلوچ، اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل نے کیا۔