خبرنامہ نمبر9035/2025
کوئٹہ3 دسمبر2025: گورنربلوچستان جعفرخان مندوخیل نے معاشرہ کے خصوصی افراد کے عالمی دن کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا کہ اس دن کا مقصد معذور افراد کی زندگی کے تمام شعبوں میں شرکت، رسائی اور مساوی مواقعوں کی اہمیت کو اجاگر کرنا ہے۔ یہ بات یقین کے ساتھ کی جا سکتی ہے کہ سرکاری ملازمتوں میں مختص کوٹے پر مکمل عملدرآمد اور ہمارے رویوں میں ان کیلئے مثبت تبدیلی لانے کے ساتھ معذور افراد کو درپیش نصف سے زیادہ چیلنجز کو حل کیا جا سکتا ہے۔ یہاں ہم معذور افراد اور ان کے خاندانوں کی طرف سے اٹھائی جانے والی تکالیف کو بھی خراج تحسین پیش کرتے ہیں کیونکہ جسمانی یا ذہنی معذوری، فرد اور ان کے فیملی ممبران دونوں پر گہرا اثر ڈال سکتی ہے جس سے کئی گھریلو اور سماجی چیلنجز پیدا ہوتے ہیں۔ یہ بات باعث فخر و مسرت ہے کہ جدید سائنس اور ٹکنالوجی نے معذور افراد کو بہت زیادہ بااختیار بنایا ہے جس کی وجہ سے آج وہ بھرپور زندگی گزارنے کے قابل ہیں اور آج جسمانی طور پر ایک معذور شخص بھی لاکھوں افراد کی مدد و رہنمائی کر سکتا ہے. دنیا کے ایک ممتاز سائنسدان اور فلاسفر بننے کیلئے جسمانی معذوری کو عبور کرنے والے اسٹیفن ہاکنگ کی غیرمعمولی کہانی عزم اور ہمت کی طاقت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ ضروری ہے کہ ہم معذور افراد کیلئے ایک مثبت اور جامع ماحول کو فروغ دیں، تعلیم، روزگار اور سماجی شرکت میں مساوی مواقع فراہم کریں۔ معذور افراد کو مزید بااختیار بنانے کیلئے ہمیں ان کے مالی استحکام اور رسائی کے تمام خدشات کو دور کرنا ہوگا۔ یہ سرکاری عمارتوں تک آسان رسائی کو یقینی بنا کر حاصل کیا جا سکتا ہے. معذور افراد کی دیکھ بھال کرنے والے دفاتر تک آسان رسائی کی خاطر انھیں گراؤنڈ فلور پر منتقل کرے۔ واضح رہے کہ میں نے بحیثیتِ گورنربلوچستان روز اول سے معذوروں سمیت تمام نادار اور غریب افراد کے مسائل اور خدشات کو دور کرنے کیلئے گورنر ہاؤس کے دروازے کھلے رکھے ہیں۔
خبرنامہ نمبر 9036/2025
نصیرآباد03دسمبر2025:
ڈسٹرکٹ پاپولیشن ویلفیئر آفیسر حبیب اللہ جوگیزئی کی کاوشوں سے ضلع جعفرآباد میں عوامی شعور و آگاہی بڑھانے اور خاندانی منصوبہ بندی کے سلسلے میں ایک روزہ فری میڈیکل کیمپ کا انعقاد کیا گیا، جس میں خواتین کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ فری میڈیکل کیمپ کا افتتاح کمشنر نصیرآباد ڈویژن صلاح الدین نورزئی کے احکامات اور ڈپٹی کمشنر جعفرآباد خالد خان کی ہدایات کی روشنی میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جعفرآباد حضور بخش بگٹی نے کیا۔ اس موقع پر ماہر اسٹاف کی جانب سے خواتین کو خاندانی منصوبہ بندی، زچہ و بچہ کی صحت، آبادی کے توازن اور متعلقہ امور کے بارے میں تفصیلی آگاہی فراہم کی گئی۔ کیمپ میں بڑی تعداد میں خواتین کا طبی معائنہ کیا گیا جبکہ بہبودِ آبادی سے متعلق رہنمائی، مشاورتی خدمات، روک تھام کی ادویات اور ضروری طبی سہولیات بھی فراہم کی گئیں۔ ڈسٹرکٹ پاپولیشن ویلفیئر آفیسر حبیب اللہ جوگیزئی اور ان کا عملہ تمام تر انتظامات کے ساتھ موقع پر موجود رہا۔ اے ڈی سی حضور بخش بگٹی نے انتظامات کو سراہتے ہوئے کہا کہ عوامی فلاح و بہبود کے ایسے اقدامات قابلِ تحسین ہیں، اور انہیں مزید مؤثر اور فعال بنانے کے لیے ہر ممکن تعاون فراہم کیا جائے گا۔
خبرنامہ نمبر 9037/2025 خضدار 3 دسمبر 2025 : ڈپٹی کمشنر خضدار عبدالرزاق ساسولی نے مہم (این آئی ڈی دسمبر) کی تیاریوں کے حوالے سے اہم اجلاس کی صدارت کی۔ این آئی ڈی دسمبر کی انسداد پولیو مہم 15 دسمبر سے شروع ہو کر 18 دسمبر تک جاری رہے گی۔
اجلاس میں ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر خضدار امحمد نسیم لانگو ڈاکٹر نصرت اللہ ایریا کورڈینٹر ڈبلیو ایچ او قلات ڈویژن ڈاکٹر انور زیری ڈی ایل او عبدالرحیم ایس ڈی او پی ایچ ای منظور احمد چیف افیسر نال عبدالملک واٹر مینجمنٹ عبدالسلام رند پی ڈی اے who یونیسف کے نمائندہ رحیم جتک اور دیگر اسٹیک ہولڈرز نے شرکت کی۔اجلاس میں ڈبلیو ایچ او کے نمائندے نے گزشتہ انسداد پولیو مہم کا جائزہ پیش کیا، جس میں انکاری والدین، غیر حاضر بچے اور حاصل کردہ ٹارگٹ پر روشنی ڈالی گئی۔ ڈپٹی کمشنر خضدار عبدالرزاق ساسولی نے متعلقہ افسران سے زیرو ڈوز بچوں کی تعداد، مانیٹرنگ، یو سی ایم اوز، کم کارکردگی والے یونین کونسلز اور دور دراز علاقوں میں کوریج کے حوالے سے تفصیلی بحث کی۔ڈپٹی کمشنر نے سیکیورٹی انتظامات، پبلسٹی اور آگاہی مہم میں مختلف لائن ڈیپارٹمنٹس کی شمولیت کے حوالے سے بھی تفصیلی ہدایات جاری کیں۔ انہوں نے کہا کہ مہم کے دوران ہر شام اپنی زیر صدارت جائزہ میٹنگ منعقد کی جائے گی تاکہ کسی بھی قسم کی کمی نہ رہ جائے اور مہم مکمل طور پر کامیاب ہو۔
خبرنامہ نمبر 9038/2025
کوئٹہ 03 دسمبر 2025:
صوبائی وزیر خوراک و چیئرمین بلوچستان فوڈ اتھارٹی حاجی نور محمد دمڑ نے اپنے آفس میں کھلی کچہری کا انعقاد کیا جس میں زیارت، سنجاوی اور ہرنائی سے آئے ہوئے عوامی وفود نے شرکت کی اور اپنے مسائل، مشکلات اور علاقائی امور سے متعلق تفصیلات بیان کیں کھلی کچہری میں شہریوں نے بنیادی سہولیات، پینے کے پانی، فوڈ سیفٹی، صفائی ستھرائی، ریلیف اسکیموں اور دیگر عوامی نوعیت کے مسائل صوبائی وزیر کے سامنے رکھے۔ حاجی نور محمد دمڑ نے عوام کے مسائل غور سے سنے اور موقع پر ہی متعدد مسائل کے حل کے لیے فوری احکامات جاری کیے اس موقع پر صوبائی وزیر خوراک کا کہنا تھا کہ “عوامی خدمت ہماری اولین ترجیح ہے۔ دروازے عوام کے لیے ہمیشہ کھلے ہیں۔ عوامی مسائل سننا اور ان کا حل یقینی بنانا ہماری ذمہ داری ہے جسے ہر صورت پورا کریں گے۔” انہوں نے متعلقہ افسران کو ہدایت کی کہ عوامی شکایات کے حل میں کسی قسم کی تاخیر یا غفلت برداشت نہیں کی جائے گی شرکاء نے کھلی کچہری کے انعقاد کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے صوبائی وزیر خوراک کا شکریہ ادا کیا اور امید ظاہر کی کہ عوامی مسائل کے حل کے لیے ایسے اقدامات مستقبل میں بھی جاری رہیں گے۔
خبرنامہ نمبر 9039/2024
نصیرآباد۔کمشنر نصیرآباد ڈویژن صلاح الدین نورزئی کی زیر صدارت لوکل گورنمنٹ کے جاری ترقیاتی اسکیموں کا اہم جائزہ اجلاس منعقد ہوا جس میں ترقیاتی منصوبوں کی پیش رفت پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ اجلاس میں ڈپٹی کمشنر نصیرآباد کیپٹن ریٹائرڈ ذوالفقار علی کرار، اسسٹنٹ ڈائریکٹر لوکل گورنمنٹ نصیرآباد احمد نواز جتک، اسسٹنٹ ڈائریکٹر استامحمد، محمد یاسین جمالی، اسسٹنٹ ڈائریکٹر جھل مگسی ذاکر حسین، اسسٹنٹ انجینیئر ملک محمد عرفان کاکڑ، اسسٹنٹ انجینیئر سعید احمد، اسسٹنٹ انجینیئر رحمت اللہ اور اسسٹنٹ انجینیئر صابر حسین سمیت دیگر متعلقہ افسران شریک تھے جنہوں نے اپنے اپنے اضلاع میں لوکل گورنمنٹ کے جاری ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے کمشنر کو تفصیلی بریفنگ دی۔کمشنر نصیرآباد صلاح الدین نورزئی نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پی ایس ڈی پی اور بی ایس ڈی آئی اسکیموں پر خصوصی توجہ دی جائے اور شہری آبادی کو براہ راست فائدہ پہنچانے والے منصوبوں کو جلد از جلد مکمل کیا جائے جبکہ دیہی علاقوں میں عوامی ضروریات کے مطابق اسکیمیں متعارف کرائی جائیں۔انہوں نے کہا کہ جن منصوبوں کے بارے میں اجلاس کو آگاہی فراہم کی گئی ہے ان کے سرپرائز وزٹ یقینی بنائے جائیں گے تاکہ معیار کو باریک بینی سے پرکھا جاسکے۔بی ایس ڈی آئی کی چھوٹی اسکیموں کو بروقت مکمل کرنا ناگزیر قرار دیتے ہوئے انہوں نے ہدایت کی کہ ٹف ٹائلز، اسٹریٹ لائٹس سمیت دیگر جاری منصوبوں کو معیار کے مطابق پائیہ تکمیل تک پہنچایا جائے۔کمشنر نے واضح کیا کہ جن منصوبوں میں فنڈز کی کمی کے باعث رکاوٹیں پیدا ہو رہی ہیں ان کے متعلق حکام بالا کو تحریری طور پر آگاہ کیا جائے۔انہوں نے ترقیاتی امور میں سست روی کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے کہا کہ ورک آرڈر جاری ہونے کے بعد منصوبوں پر فوری عملدرآمد یقینی بنایا جائے، اور اس حوالے سے کسی بھی قسم کی غفلت یا لاپرواہی برداشت نہیں کی جائے گی کوتاہی کرنے یا غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کرنے کی صورت میں کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔
خبر نامہ نمبر 9040/2025
پنجگور 03 دسمبر2025: گورنمنٹ گرلز انٹر کالج تسپ پنجگور میں گولڈن ویک اور سپورٹس ویک کی رنگارنگ سرگرمیوں کے کامیاب اختتام پر انعامات تقسیم کرنے کی ایک پُروقار اور بھرپور تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں طالبات، اساتذہ، والدین اور علاقائی معززین نے بڑی تعداد میں شرکت کی تقریب کے مہمانِ خصوصی رکنِ قومی اسمبلی پھلین بلوچ تھے، جبکہ چیئرمین میونسپل کمیٹی تسپ عبدالرحمن اعزازی مہمان کے طور پر شریک ہوئے تقریب کا باضابطہ آغاز تلاوتِ قرآنِ پاک اور حمد و نعت سے ہوا، جس کے بعد طالبات نے موٹیویشنل تقاریر، کھیلوں کے مظاہرے اور مختلف ہم نصابی سرگرمیوں کے ذریعے اپنی صلاحیتوں کا شاندار اظہار کیا۔ حاضرین نے طالبات کی کارکردگی کو بھرپور سراہا۔انعامات کی تقسیم کے دوران تعلیمی، غیر نصابی اور کھیلوں میں نمایاں کارکردگی دکھانے والی طالبات کو شیلڈز، تعریفی اسناد اور خصوصی انعامات سے نوازا گیا تقریب سے رکن قومی اسمبلی پھلین بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے گولڈن ویک کی سرگرمیوں کو طالبات کی شخصیت سازی کے لیے انتہائی اہم قرار دیا۔ انہوں نے کالج انتظامیہ کی محنت اور طالبات کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ گورنمنٹ گرلز انٹر کالج تسپ محدود وسائل کے باوجود معیاری تعلیم فراہم کر رہا ہے، اور یہاں کی طالبات کا جوش و جذبہ خوش آئند ہے ان کا کہنا تھا کہ وہ کالج کے بنیادی مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کے لیے متعلقہ اداروں سے فوری رابطہ کریں گے اور ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی بھی کرائی۔
کالج پرنسپل پروفیسر مشتاق گچکی نے اپنے خطاب میں ادارے کی مجموعی کارکردگی، تعلیمی حکمتِ عملی اور درپیش مسائل پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ کم وسائل کے باوجود کالج کی ٹیم بہتر مستقبل کی تشکیل کے لیے مسلسل کوشاں ہے تقریب کے آخر میں طالبات نے ملی نغمے اور گروپ پرفارمنس پیش کی، جس پر شرکا کی جانب سے زبردست تالیاں بجائی گئیں۔ تقریب کے اختتام پر مہمانانِ گرامی کو یادگاری شیلڈز بھی پیش کی گئیں
خبرنامہ نمبر 9041/2025
کوئٹہ۔ علاقائی موسمیاتی مرکز بلوچستان کے مطابق بدھ کے روز صوبے کے بیشتر اضلاع میں موسم سرد اور خشک رہنے کا امکان ہے، جبکہ صبح اور رات کے اوقات میں شدید سردی پڑنے کی توقع ہے۔ کوئٹہ، قلات، پشین، مستونگ، نوشکی، قلعہ عبداللہ اور قلعہ سیف اللہ میں درجہ حرارت نقطۂ انجماد سے نیچے رہنے کا امکان ہے۔محکمہ موسمیات کے مطابق جمعرات کے روز صوبے کے بیشتر اضلاع میں موسم خشک رہے گا، جبکہ کوئٹہ، قلات، پشین، مستونگ، نوشکی، قلعہ عبداللہ، ژوب اور قلعہ سیف اللہ میں شدید سردی کے ساتھ جزوی طور پر ابرآلود رہنے کا امکان ہے۔گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران صوبے کے بیشتر حصوں میں موسم سرد اور خشک رہا جبکہ شمالی اور شمال مغربی علاقوں میں رات کے وقت شدید سردی ریکارڈ کی گئی۔ کم سے کم درجہ حرارت قلات میں منفی 7.0 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا۔
خبرنامہ نمبر 9042/2025
کراچی، 03دسمبر2025: بلوچستان سرمایہ کاری بورڈکے وائس چیئرمین بلال خان کاکڑ نے معروف کاروباری شخصیت اور صدیق سنز گروپ کے چیئرمین محمد طارق رفیع سے ملاقات کی، فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (FPCCI) کے چیئرمین ایڈوائزری بورڈ میاں زاہد حسین اور بلوچستان کے سابق نگران وزیراعلیٰ میر علاؤالدین مری بھی موجود تھے۔ملاقات میں بلوچستان، خصوصاً حب انڈسٹریل ایریا میں سرمایہ کاری کے مواقع، معدنیات کی ویلیو ایڈیشن، صنعتی سرگرمیوں کے فروغ اور نجی شعبے کے کردار پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔اس موقع پربلال خان کاکڑ نے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ بلوچستان پاکستان کے مستقبل کا معاشی مرکز بن سکتا ہے۔ صوبہ معدنی دولت، اسٹریٹجک لوکیشن اور افرادی قوت سے مالا مال ہے۔ ہماری اولین ترجیح ہے کہ مقامی اور قومی سرمایہ کاروں کے لیے ایسا ماحول پیدا کیا جائے جہاں وہ اعتماد کے ساتھ سرمایہ کاری کر سکیں، حب میں صنعتوں کے قیام اور معدنیات کی ویلیو ایڈیشن سے نہ صرف صوبے کی معیشت مضبوط ہوگی بلکہ روزگار کے ہزاروں مواقع بھی پیدا ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ BBoIT سرمایہ کاروں کو ہر ممکن سہولت فراہم کرنے کے لیے ایک ون ونڈو آپریشن کے تحت خدمات کو بہتر بنا رہا ہے جبکہ صنعتی ترقی کے راستے میں موجود رکاوٹوں کو دور کرنا ادارے کا بنیادی مقصد ہے۔صدیق سنز گروپ کے چیئرمین محمد طارق رفیع نے بلوچستان میں سرمایہ کاری میں دلچسپی کا اظہار کرتے ہوئیبلوچستان سرمایہ کاری بورڈ کی کاوشوں کو سراہا۔
خبرنامہ نمبر 9043/2025
کوئٹہ۔ سیکرٹری ثقافت، سیاحت اور آثارِ قدیمہ بلوچستان حمید اللہ خان ناصر نے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں نئی ٹورازم آفس کی عمارت کے تعمیراتی کام کا تفصیلی دورہ کیا اور جاری ترقیاتی سرگرمیوں کا جائزہ لیا۔سیکرٹری نے اپنی زیرِ نگرانی جاری تعمیراتی ڈھانچے، استعمال ہونے والے مٹیریل کے معیار اور نقشے و انجینئرنگ ڈیزائن کے مطابق کام کی رفتار کا باریک بینی سے معائنہ کیا۔ انہوں نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ تعمیراتی معیار پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جائے اور منصوبے کو مقررہ مدت کے اندر مکمل کیا جائے۔ ٹورسٹ انفارمیشن آفیسر محمد یونس بلوچ نے سیکرٹری کو منصوبے کی پیش رفت پر تفصیلی بریفنگ دی۔ بریفنگ میں تعمیراتی رفتار، تکنیکی مراحل، سٹرکچرل کام، مٹیریل اسپیسفیکیشنز اور آئندہ شیڈول سے متعلق امور پر سیکرٹری کو آگاہ کیا گیا۔ اس موقع پر پراجیکٹ انجینئرز، کنسلٹنٹس، ٹھیکیدار ادارے کے نمائندگان اور ڈائریکٹر آرکیالوجی و میوزیم، جمیل احمد بلوچ بھی موجود تھے۔صوبائی سیکرٹری نے کہا کہ نئے ٹورازم آفس کی تعمیر صوبے میں سیاحت کے شعبے کی ادارہ جاتی مضبوطی، بہتر سروس ڈیلیوری اور سیاحوں کو جدید سہولتیں فراہم کرنے کے لیے انتہائی اہمیت رکھتی ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ جدید عمارت صوبے میں سیاحت کی ترویج، وزیٹر انفارمیشن سروسز، بین الصوبائی و بین الاقوامی سیاحوں کی رہنمائی اور مختلف سیاحتی اقدامات کی مؤثر نگرانی کا مرکزی مرکز ثابت ہوگی۔دورے کے اختتام پر سیکرٹری نے منصوبے کی باقاعدہ مانیٹرنگ، کوالٹی ایشورنس اور ماہانہ پیش رفت رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت جاری کی، تاکہ تعمیراتی کام کی رفتار برقرار رہے اور منصوبہ بروقت مکمل ہو سکے۔
خبرنامہ نمبر 9044/2025
تربت۔ کمشنر مکران ڈویژن قادربخش پرکانی کی زیرِ صدارت محکمہ صحت کی ڈویژنل کنٹریکٹ اسامیوں کے لیے انٹرویوز بدھ، 3 دسمبر کو کمشنر آفس تربت میں منعقد ہوئے۔انٹرویو سیشن کی سربراہی کمشنر مکران قادربخش پرکانی نے کی، جبکہ پینل میں ڈپٹی کمشنر کیچ، ڈپٹی کمشنر گوادر، ڈپٹی کمشنر پنجگور، ڈویژنل ڈائریکٹر ہیلتھ، تینوں اضلاع کے ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسرز (ڈی ایچ اوز)، اور میڈیکل سپرنٹنڈنٹس (ایم ایس) شامل تھے۔اجلاس میں مختلف کنٹریکٹ اسامیوں کے لیے امیدواروں کی اہلیت، پیشہ ورانہ قابلیت اور تجربے کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔محکمہ صحت کی جانب سے واضح کیا گیا کہ بھرتی کے تمام مراحل میں میرٹ، شفافیت اور قانونی تقاضوں کو اولین ترجیح دی جارہی ہے۔س سلسلے میں موزوں امیدواروں کی حتمی فہرست مکمل جانچ پڑتال کے بعد مرتب کی جائے گی، جس کے تحت انہیں مکران ڈویژن کے مختلف مراکزِ صحت اور یونٹس میں تعینات کیا جائے گا۔
خبرنامہ نمبر 9045/2025
چمن 3 دسمبر 2025:
چمن میں بی ایس ڈی آئی کی طرف سے فیز II کمیونٹی بیسڈ ترقیاتی اسکیمات میں چمن کی مجموعی ترقی کیلئے ڈی سی کمپلیکس چمن میں ڈی سی چمن حبیب احمد بنگلزئی کی زیر صدارت کھلی کچہری کا انعقاد کیا گیا کھلی کچہری میں ضلع انتظامیہ آل لائن ڈیپارٹمنٹس کے آفیسرز بی ایس ڈی آئی کے آفیسرز سیاسی و قبائلی عمائدین مشران علماء کرام اور عوام نے کثیر تعداد میں شریک تھے کھلی کچہری میں شامل عوام اور سیاسی و قبائلی عمائدین مشران اور علماء کرام نے چمن کی مجموعی ترقی کیلئے اپنی آراء تجاویز پیش کیں عوام الناس نے پانی روڈز برساتی پانی کیلئے نالوں اور پلوں کی تعمیر اسکول بی ایچ یوز اورچمن کی مختلف علاقوں کیلئے پیش کیں ڈی سی چمن نے کھلی کچہری سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ترقیاتی اسکیمات شروع کرنے کیلئے اپ سب لوگوں کی سفارشات تجاویز اور آراء کو سامنے رکھ کر اور انھیں اسکیمات کو انشاء اللہ شامل کیا جائے گا انہوں نے تمام متعلقہ ڈیپارٹمنٹس کے آفیسرز کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ عوامی آراء تجاویز اور سفارشات پر مبنی فائنل اور مکمل تخمینی لاگت اور نقشے بنا کر ہمیں پیش کیا جائے تاکہ متعلقہ محکموں کی منظوری اور شرائط و ضوابط کے مطابق ترقیاتی اسکیمات کو شروع کیا جائے اور چمن کی ترقی اور خوشحالی میں اضافہ کا سبب بنے اس موقع پر ملک میں امن و استحکام اور مجموعی ترقی خوشحالی کیلئے خصوصی دعائیں مانگی گئیں آخر میں ضلعی انتظامیہ چمن کی طرف سے کھلی کچہری میں شامل تمام لوگوں کا شکریہ ادا کیا گیا
خبرنامہ نمبر 9046/2025
کوئٹہ، 03 دسمبر2025:
وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت کاؤنٹر ٹیررازم پروانشل ہارڈن دی اسٹیٹ کمیٹی کا اعلیٰ سطح اجلاس بدھ کو یہاں چیف منسٹر سیکرٹریٹ میں منعقد ہوا، جس میں نیشنل اور پروانشل ایکشن کمیٹیوں کے طے شدہ اہداف، امن و امان کی مجموعی صورتحال اور جاری سیکورٹی اقدامات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ حمزہ شفقات اور اعلیٰ سیکیورٹی حکام نے شرکت کی ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ حمزہ شفقات نے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ فتنہ الخوارج اور فتنہ الہندوستان کے خلاف مربوط اور مؤثر کارروائیاں جاری ہیں بریفنگ میں بتایا گیا کہ بلوچستان کے شمالی علاقوں میں 100 دہشت گردوں کو نیوٹرلائزڈ کیا جا چکا ہے جب کہ ضلع کچھی میں 200 سے زائد آپریشنز کئے گئے اور دیگر اضلاع میں بھی جرائم پیشہ عناصر کے خلاف کامیاب کارروائیاں جاری ہیں اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ صوبے میں 3561 غیر قانونی پیٹرول پمپس سیل کر دیئے گئے ہیں۔ کسٹم حکام نے گزشتہ تین ماہ میں 2575 آپریشنز کیے اور 416 نان کسٹم پیڈ گاڑیاں ضبط کیں۔ مدارس کی رجسٹریشن کے عمل اور تشکیل شدہ ضوابط پر مکمل عمل درآمد یقینی بنایا جا رہا ہے وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے امن و امان کی بہتری، غیر قانونی اسمگلنگ کے سدباب اور جرائم پیشہ عناصر کے خلاف جاری کارروائیوں پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ صوبے میں ریاستی رٹ کو ہر قیمت پر برقرار رکھا جائے گا۔ انہوں نے متعلقہ اداروں کو ہدایت کی کہ کارروائیوں کی رفتار مزید تیز کی جائے اور کسی صورت نرمی نہ برتی جائے وزیر اعلیٰ نے واضح کہا کہ نیشنل اور پروانشل ایکشن کمیٹیوں کے فیصلوں پر پوری تندہی، ذمہ داری اور تسلسل کے ساتھ عمل درآمد یقینی بنایا جائے گا انہوں نے کہا کہ قانون شکن عناصر کے خلاف بھرپور اور بلاامتیاز کارروائی حکومت کی اولین ترجیح ہے اور صوبے میں جرائم، لاقانونیت اور بدامنی کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی پر سختی سے عمل کیا جائے گا وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ بلوچستان کے ہر شہری کی جان و مال کا تحفظ ریاست کی بنیادی ذمہ داری ہے اور حکومت اس سلسلے میں تمام وسائل بروئے کار لاتے ہوئے امن کے قیام اور ترقی کے عمل کو ہر حال میں یقینی بنائے گی۔
خبرنامہ نمبر 9047/2025
کمشنر نصیر آباد ڈویژن صلاح الدین نورزئی کی زیر صدارت ہونے والی سادہ مگر پُروقار تقریب میں محکمہ ریونیو کے سینیئر کلرک سے اسسٹنٹ کے عہدے پر ترقی پانے والے ملازمین میں پرموشن آرڈرز تقسیم کیے گئے۔ اس موقع پر سپرنٹنڈنٹ اسٹیبلشمنٹ برانچ برکت علی کھوسہ، کمشنر آفس کے اکاؤنٹنٹ بابو شیر اللہ کھوسہ اور بابو عبدالصمد کھوسہ بھی موجود تھے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کمشنر نصیر آباد ڈویژن صلاح الدین نورزئی نے کہا کہ محکمہ ریونیو میں خدمات انجام دینے والے ملازمین کی ترقی ان کی محنت، کارکردگی اور ذمہ داری کا اعتراف ہے۔ انہوں نے کہا کہ ترقی پانے والے اہلکار مزید محنت، دیانت داری اور لگن سے اپنے فرائض انجام دیں اور عوامی مسائل کے حل میں بھرپور کردار ادا کریں۔ کمشنر نے کہا کہ محکمہ ریونیو براہِ راست عوامی سہولت اور سرکاری معاملات سے وابستہ اہم شعبہ ہے، اس لیے اس کے ملازمین پر دوہری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اپنے رویے، کام اور خدمت کے معیار سے ادارے کا نام بلند کریں۔ انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ ترقی پانے والے تمام ملازمین اپنے نئے عہدوں پر بھی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرتے رہیں گے اور سرکاری کاموں کی بروقت اور شفاف تکمیل کو یقینی بنائیں گے۔ تقریب کے آخر میں کمشنر نے تمام ترقی پانے والے ملازمین کو مبارکباد پیش کی اور نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
خبرنامہ نمبر9048/2025
قلعہ سیف اللہ
مسلم باغ ۔اسسٹنٹ کمشنر دہرج کالرابازار کا دورہ کرتے ہوئے مختلف خوردونوش اشیاء کی قیمتوں، معیار اور دستیابی کا تفصیلی جائزہ لیا۔ اس معائنے کا مقصد مارکیٹ میں سرکاری نرخنامے پر عملدرآمد کو یقینی بنانا، ناجائز منافع خوری کی روک تھام کرنا اور عوام کو معیاری اشیاء مناسب قیمتوں پر فراہم کرنا تھا۔دورے کے دوران اسسٹنٹ کمشنر نے متعدد کریانہ اسٹورز، سبزی اور فروٹ فروشوں، جنرل اسٹورز اور دیگر متعلقہ دکانوں کا فرداً فرداً معائنہ کیا۔ انہوں نے دکانداروں سے نرخنامے کے بارے میں استفسار کیا اور بعض مقامات پر قیمتوں میں بے ضابطگی سامنے آنے پر موقع پر ہی ہدایات جاری کیں۔ انہوں نے دکانداروں کو سختی سے تنبیہ کی کہ غیر معیاری اشیاء کی فروخت اور من مانے نرخ ہرگز برداشت نہیں کیے جائیں گے۔اسسٹنٹ کمشنر نے دکانداروں کو ہدایت کی کہ سرکاری نرخنامہ نمایاں مقام پر آویزاں کیا جائے اور اشیاء کی کوالٹی پر خصوصی توجہ دی جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ عوام کی سہولت اولین ترجیح ہے اور انتظامیہ بازار کی مسلسل نگرانی جاری رکھے گی۔اس موقع پر دیگر انتظامی افسران بھی ان کے ہمراہ موجود تھے جنہوں نے مارکیٹ میں صفائی کے انتظامات، توزن کے پیمانوں، اشیاء کے معیار اور دکانوں کے معیاری طریقہ کار کا بھی جائزہ لیا۔ انتظامی ٹیم نے متعدد دکانداروں کو اصلاحی نوٹس جاری کیے جبکہ کچھ کو قوانین کے مطابق وارننگ بھی دی گئی۔
اسسٹنٹ کمشنر نے کہا کہ بازاروں میں منظم نگرانی کا سلسلہ مستقبل میں بھی جاری رہے گا تاکہ عوام کو ریلیف فراہم کیا جا سکے اور کسی کو بھی قانون کی خلاف ورزی کی اجازت نہ دی جائے۔
خبرنامہ نمبر9049/2025
گوادر: خصوصی افراد کے عالمی دن کے موقع پر ضلعی انتظامیہ اور سوشل ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ گوادر کے زیرِ اہتمام ایک پروقار اور معنویت سے بھرپور تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ تقریب میں رکن صوبائی اسمبلی مولانا ہدایت الرحمان بلوچ، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل ڈاکٹر عبدالشکور، سابق ضلعی ناظم بابو گلاب، سوشل ویلفیئر آفیسر حاجی عبیداللہ، سول سوسائٹی کے نمائندے امام جان اور دیگر معزز مہمانوں نے شرکت کی۔تقریب کا بنیادی مقصد خصوصی افراد کے عالمی دن کی اہمیت اجاگر کرنا اور وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کے نئے فلاحی پروگرام “KUMAK” کے بارے میں عوام کو آگاہ کرنا تھا۔ اس پروگرام کا مقصد ضرورت مند اور خصوصی افراد کو براہِ راست حکومتی سہولیات اور معاونت فراہم کرنا ہے۔
خطاب میں مقررین نے خصوصی افراد کے حقوق، حکومتی اقدامات اور سوشل ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ کی ذمہ داریوں پر تفصیلی روشنی ڈالی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ خصوصی افراد معاشرے کا اہم حصہ ہیں اور انہیں بااختیار بنانا ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔تقریب میں گزشتہ سال کیے گئے ایک اہم فلاحی اقدام کا بھی ذکر کیا گیا، جس کے تحت سابق ڈپٹی کمشنر حمود الرحمٰن نے 118 معذور افراد کو ان کی اہلیت اور مہارت کے مطابق روزگار کے مواقع فراہم کیے، جسے ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔پروگرام میں وہ تمام ادارے بھی شریک تھے جو خصوصی افراد کی فلاح و بہبود کے لیے سوشل ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔ ان اداروں کے نمائندوں نے حکومت کی جانب سے جاری فلاحی پروگرامز کے مثبت اثرات اور خصوصی افراد کو درپیش چیلنجز پر مفصل گفتگو کی۔تقریب کا اختتام اظہارِ تشکر اور اس عزم کے ساتھ ہوا کہ خصوصی افراد کی بہتری، تعلیم، علاج، روزگار اور معاشرتی شمولیت کو یقینی بنانے کے لیے سرکاری اور غیر سرکاری ادارے باہمی تعاون کے ساتھ اپنا کردار مزید مؤثر انداز میں جاری رکھیں گے۔
خبرنامہ نمبر9050/2025
گوادر/پسنی: اسسٹنٹ کمشنر خسرو دلاوری کی زیر صدارت پسنی میں تمام تحصیل افسران کا ایک تعارفی اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں تحصیل کے تمام افسران نے شرکت کی، جن میں تحصیل کے چیئرمین اور وائس چیئرمین بھی شامل تھے۔
اجلاس میں مختلف محکموں کے سربراہان نے حصہ لیا، جن میں محکمہ پولیس، ایس ڈی او بی اینڈ آر، ایس ڈی او پی ایچ ای، لوکل گورنمنٹ، میونسپل کمیٹی، صحت، تعلیم اور دیگر تحصیل محکموں کے افسران شامل تھے۔
اجلاس کا مقصد تحصیل میں جاری اور آئندہ منصوبوں پر تبادلہ خیال کرنا، محکموں کے درمیان ہم آہنگی کو فروغ دینا اور عوامی خدمت کے معیار کو بہتر بنانا تھا.
خبرنامہ نمبر9051/2025
چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان نے کہا کہ پوست کی کاشت ایک سنگین جرم ہے جو پاکستان کے لیے بین الاقوامی سطح پر رکاوٹ پیدا کر سکتا ہے ہیں، اس کی روک تھام کے لیے مزید جامع اقدامات کی ضرورت ہے۔ حکومت صوبے میں پوست کی کاشت کو تلف کرنے کے لیے سنجیدہ اقدامات کررہی ہے۔ صوبائی حکومت نے 3700 ایکڑ سے زائد رقبے پر پوست کی فصلیں تلف کیں جو گزشتہ سال سے کہیں زیادہ ہے. ان خیالات کا اظہار انہوں نے صوبے میں پوست کی کاشت کی روک تھام کے حوالے سے منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ چیف سیکرٹری نے کہا کہ اس لعنت کو جڑ سے اکھاڑنے کے لیے ضلعی انتظامیہ، ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن، اور انسداد منشیات فورس کو مزید سخت اور مربوط اقدامات اٹھانے ہوں گے۔ پوست کی کاشت کی روک تھام کے لیے تمام متعلقہ اداروں کے درمیان کوآرڈینیشن نہایت ضروری ہے، تاکہ مؤثر کارروائیاں کی جا سکیں اور کاشت کی روک تھام کو یقینی بنایا جا سکے۔ اس کے ساتھ ساتھ مقامی انتظامیہ، سیکیورٹی ادارے، اور سماجی تنظیمیں بھی تعاون کرے تاکہ اس مسئلے کو جڑ سے ختم کیا جا سکے۔ ضلعی کوآرڈینیشن کمیٹیاں بھی ماہانہ بنیادوں پر اجلاس منعقد کرے تاکہ انسداد پوست کی مختلف محکموں کے اقدامات کا باہمی جائزہ اور بہتر توازن ممکن بنایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے صوبے میں پوست کے بیج کی نقل و حمل، خرید و فروخت پر مکمل پابندی عائد کر دی۔ انہوں نے ہدایت کی کہ جن اضلاع میں پوست کی کاشت ہورہی ہے ان علاقوں علاقوں میں پوست کی فصل کی نشاندھی کر کے انکو فوری تلف کرنے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔ انھوں نے ہدایت کی کہ عوام پوست کی فصل کاشت کرنے سے اجتناب کریں جن زمینوں پر پوست کاشت کی گئ ہے انکے مالکان کے خلاف بھی بہت جلد کاروائ کا آغاز کیا جائے۔ انہوں نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ حکومتی ادارے اور اے این ایف منشیات کے خاتمے کے لیے ہرممکن اقدامات اٹھا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں پوست کی کاشت کو روکنے اور تلف کرنے کے لیے ڈرون ٹیکنالوجی کا استعمال انتہائی مؤثر ثابت ہو سکتا ہے، خاص طور پر پہاڑی اور دور دراز علاقوں جیسے واشک، چاغی، قلعہ عبداللہ، دکی وغیرہ۔ انہوں نے ہدایت کی کہ جو بھی زمیندار پوست کی کاشت میں ملوث پایا جائے تو ان کو فورتھ شیڈول میں ڈالا جائے ۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ اب تک 225 زمینداروں کو فورتھ شیڈول میں ڈالا گیا ہے۔
خبرنامہ نمبر9052/2025
غیر قانونی شکار کا شکار مارخور: پوسٹ مارٹم رپورٹ میں گوشت کو انسانی استعمال کے لیے مکمل طور پر ناکارہ قرار
قلعہ سیف اللہ سول ویٹرنری ہسپتال قلعہ سیف اللہ میں ایک بالغ نر مارخور کا پوسٹ مارٹم کیا گیا جسے قانون نافذ کرنے والے اداروں نے غیر قانونی شکار کیے جانے کے بعد اپنی تحویل میں لیا تھا۔ ابتدائی معلومات کے مطابق مارخور کو مبینہ طور پر غیر قانونی شکاریوں نے نشانہ بنایا، جس کے بعد اس کی لاش برآمد کرکے ویٹرنری حکام کے حوالے کی گئی۔ویٹرنری ذرائع کے مطابق مارخور کی عمر تقریباً دو سال تھی اور لاش ہسپتال پہنچنے تک جزوی طور پر سڑی ہوئی حالت میں تھی۔ معائنے کے دوران جسم پر متعدد گولیوں کے نشانات واضح طور پر دکھائی دیے، جبکہ زخموں کے ارد گرد خون کے جماؤ اور غیر مناسب بلیڈنگ کے آثار بھی پائے گئے۔ حکام کا کہنا ہے کہ لاش کی ابتدائی سڑن اور شدید بدبو اس بات کا ثبوت ہے کہ شکار کے فوراً بعد جانور کی مناسب دیکھ بھال نہیں کی گئی۔پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق لاش کو کھولنے پر عضلات میں غیر معمولی رنگت اور خون کے واضح جمع ہونے کے نشانات دیکھے گئے، جو غلط طریقے سے شکار کیے جانے اور اندرونی اعضاء کے متاثر ہونے کی نشاندہی کرتے ہیں۔ معدہ اور آنتوں کے مواد سے شدید بدبو آرہی تھی، جو گلنے سڑنے کی پیش رفت کو ظاہر کرتی ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پہلے سے موجود سڑن، آلودگی، گولیوں کے زخموں اور ناقص بلیڈنگ کے باعث یہ لاش انسانی استعمال کے لیے ہرگز موزوں نہیں رہی۔
ویٹرنری حکام کا مؤقف
سول ویٹرنری ہسپتال قلعہ سیف اللہ کے ماہرین نے واضح کیا ہے کہ مارخور کی لاش مکمل طور پر غیر صحت بخش، آلودہ اور ناقابلِ استعمال ہے۔ رپورٹ کے مطابق جانور کو انتہائی غیر محفوظ اور غیر پیشہ ورانہ طریقے سے شکار کیا گیا، جس کے باعث اس کی لاش میں گلنے سڑنے کا عمل تیزی سے شروع ہوا۔کارروائی کی سفارشات
ویٹرنری ٹیم نے اپنی سفارشات میں واضح طور پر کہا ہے کہ مارخور کی لاش کو فوری طور پر تلف کیا جائے اور یہ عمل وائلڈ لائف قوانین اور ویٹرنری سینیٹری اصولوں کے مطابق کیا جائے۔ مزید کہا گیا ہے کہ اس جانور کے کسی بھی حصے کو خوراک یا کسی اور استعمال کے لیے استعمال نہ کیا جائے۔
غیر قانونی شکار میں اضافہ—ماہرین کی تشویش
اس واقعے نے علاقے میں غیر قانونی شکار میں اضافے کے خدشات کو پھر سے تازہ کر دیا ہے۔ وائلڈ لائف ماہرین کا کہنا ہے کہ مارخور پاکستان کا قومی جانور اور محفوظ نسلوں میں شمار ہوتا ہے، اس لیے اس کے شکار پر سخت ترین قوانین لاگو ہیں۔ اس کے باوجود، پہاڑی سلسلوں میں غیر قانونی شکار کے واقعات وقتاً فوقتاً سامنے آتے رہتے ہیں، جو نہ صرف حیاتیاتی تنوع کے لیے خطرہ ہیں بلکہ قانون کی خلاف ورزی بھی ہیں۔مزید تحقیقات جاری قانون نافذ کرنے والے اداروں نے غیر قانونی شکار کرنے والوں کے خلاف تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے جبکہ لاش کی پوسٹ مارٹم رپورٹ متعلقہ حکام کو فراہم کر دی گئی ہے۔
خبرنامہ نمبر 9053/2025
کوئٹہ (03 دسمبر :معذور افراد کے عالمی دن کی مناسبت سے صوبائی وزیر خوراک و چیئرمین بلوچستان فوڈ اتھارٹی حاجی نور محمد دمڑ نے اپنے خصوصی پیغام میں کہا ہے کہ معذور افراد ہمارے معاشرے کا اہم اور قابلِ احترام حصہ ہیں۔ حکومت بلوچستان معذور افراد کے حقوق کے تحفظ، سماجی بہبود، باوقار زندگی اور بااختیار بنانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے انہوں نے کہا کہ معذور افراد کو صحت، تعلیم، روزگار اور بنیادی سہولیات تک رسائی دینا حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ حاجی نور محمد دمڑ نے کہا کہ محکمہ خوراک اور بلوچستان فوڈ اتھارٹی کی سطح پر بھی معذور افراد کو مکمل تعاون فراہم کیا جا رہا ہے جبکہ مستقبل میں مزید بہتر سہولیات اور فلاحی پروگرامز متعارف کرانے کیلئے اقدامات جاری ہیں صوبائی وزیر نے کہا کہ عالمی یومِ معذور اس بات کی یاددہانی ہے کہ ہمیں خصوصی افراد کے مسائل کے حل، ان کی حوصلہ افزائی اور انہیں معاشرے کا فعال شہری بنانے کے لیے اجتماعی ذمہ داری ادا کرنا ہوگی۔ انہوں نے معاشرے کے تمام طبقات سے اپیل کی کہ معذور افراد کو سہارا دیں، انہیں باوقار مقام دیں اور ان کے ساتھ ہر ممکن تعاون کو اپنا فرض سمجھیں آخر میں حاجی نور محمد دمڑ نے معذور افراد اور ان کے اہلِ خانہ کے حوصلے اور جدوجہد کو سلام پیش کرتے ہوئے یقین دلایا کہ صوبائی حکومت خصوصی افراد کے بہتر مستقبل کے لیے عملی اقدامات جاری رکھے گی۔
خبرنامہ نمبر 9054/2025
گوادر: رکن صوبائی اسمبلی مولانا ہدایت الرحمان بلوچ نے میونسپل کمیٹی گوادر کے نئے ورکشاپ کا افتتاح کیا۔ افتتاحی تقریب میں چیئرمین میونسپل کمیٹی ماجد جوہر، مختلف ضلعی افسران، میونسپل افسران اور کونسلرز سمیت دیگر معزز شخصیات نے شرکت کی۔
تقریب کے دوران ورکشاپ کی اہمیت، شہری خدمات میں بہتری اور میونسپل کمیٹی کی کارکردگی کو مزید مؤثر بنانے کے اقدامات پر بھی گفتگو کی گئی۔ شرکاء نے امید ظاہر کی کہ ورکشاپ کے قیام سے شہریوں کو بہتر بلدیاتی سہولیات فراہم کرنے میں مدد ملے گی.
خبرنامہ نمبر 9055/2025
نصیرآباد:ڈپٹی کمشنر اُستامحمد کی زیرِ صدارت گنداخہ میں کھلی کچہری منعقد کی گئی عوامی مسائل کے فوری حل کے لیے اہم فیصلے کئے گئے تفصیلات کے مطابق آج ضلع استامحمد کی تحصیل گنداخہ میں ڈپٹی کمشنر اُستامحمد محمد رمضان پلال کی صدارت میں کھلی کچہری منعقد ہوئی، جس میں شہریوں نے صحت، تعلیم، آبپاشی، پینے کے صاف پانی، سڑکوں کی تعمیر اور امن و امان سے متعلق متعدد مسائل پیش کیے۔ کھلی کچہری میں ضلعی افسران سمیت بڑی تعداد میں عوام نے شرکت کی ۔اہم عوامی شکایات دیہی مرکز صحت گنداخہ میں ڈاکٹرز، عملے اور ادویات کی شدید کمی گنداخہ بوائز ہائی اسکول میں اسٹاف کی قلت، ہائر سیکنڈری کلاسز بند ہونے کی شکایت کھیرتھر کینال اور بڑے سائز کے واٹر کورسز کے باعث آبپاشی پانی کی شدید قلت آر بی او ڈی کی نکاسی آب سے سم شاخ، جاجن اور جنجھ کے مقامات متاثر سیف شاخ کا اسکیپ خریف کے دوران چلنے سے کمانڈ ایریا کا قابلِ کاشت نہ رہنامیونسپل کمیٹی کی اندرونی رسہ کشی کے باعث ترقیاتی فنڈز کا رُک جانا پینے کے پانی کی کمی، سڑکوں کی تعمیر میں تاخیر اور امن و امان کے مسائل کھلی کچہری میں پیش کیے گئے ڈپٹی کمشنر نے آبپاشی اور انتظامیہ کی مشترکہ ٹیموں کو واٹر کورسز کا جامع سروے کرنے اور خلاف ورزیوں پر قانونی کارروائی کرنے کی ہدایات کی جبکہ آر بی او ڈی کے کناروں اور پشتوں کی بحالی کے لیے صوبائی محکمہ آبپاشی سے خصوصی فنڈز لینے کا فیصلہ کیا گیا تحصیل گنداخہ کی عوام کو پینے کے صاف پانی کے مستقل حل کو BSDI منصوبے میں شامل کرنے کی یقین دہانی
میونسپل کمیٹی کے فنڈز میں غیر ضروری رکاوٹیں دور کرنے کے لیے عوامی نمائندوں سے بات چیت، بصورت دیگر معاملہ الیکشن کمیشن کو بھیجنے کا عندیہ آخر میں ڈپٹی کمشنر محمد رمضان پلال نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ تحصیل گنداخہ کے مسائل کے حل کے لیے کے سنجیدہ ہے اور عوام سے رابطہ مزید مضبوط بنایا جائے گا تاکہ شکایات کا بروقت ازالہ ممکن ہو سکے۔






