خبرنامہ نمبر 5385/2025
کوئٹہ 3 اگست: گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل نے کہا کہ اچھی طرز حکمرانی کو یقینی بنانے سے عوام کی زندگیوں میں نمایاں آسانیاں پیدا کی جا سکتی ہیں۔ اس مقصد کے حصول کیلئے وفاقی حکومت اور صوبوں کے درمیان موثر روابط، باہمی افہام و تفہیم اور تعاون کو فروغ دینے کے ذریعے مزید خوشگوار تعلقات کو فروغ دینا وقت کا تقاضا ہے۔ حکومتی امور میں شہریوں کی فعال شرکت اچھی حکمرانی کی مضبوط بنیاد رکھتی ہے۔ اپنے ایک بیان میں گورنر مندوخیل نے کہا کہ ہم قومی اور صوبائی دونوں سطحوں پر فیصلہ سازی اور پالیسی سازی میں شہریوں کی شرکت کی حوصلہ افزائی کے حامی ہیں. مفاد خلق کو تمام پالیسیوں اور منصوبوں کا محور اور مرکز بنانا لازمی ہے کیونکہ عوامی رائے کو سمجھے بغیر اجتماعی مفاد کی مناسب تکمیل نہیں کی جا سکتی۔ عوام دوست اقدامات پر عمل درآمد کر کے ہم شہریوں میں اعتماد پیدا کر سکتے ہیں اور ایک ایسا حکمرانی کا نظام تشکیل دے سکتے ہیں جو حقیقی معنوں میں لوگوں کے مفادات کو پورا کرے۔ عوامی اعتماد بڑھانے کیلئے شفافیت، ذمہ داری اور جوابدہ گورننس کے نظام کا نفاذ بہت ضروری ہے. گورنر بلوچستان نے کہا کہ ہمیں ہر یونین کونسل کی سطح پر شہریوں کو ان کے خدشات اور تحفظات کو دور کرنے کیلئے قابل رسائی اور موثر شکایات کے ازالے کا طریقہ کار فراہم کرنا ہوگا۔ گورنر بلوچستان سیاسی کارکنوں اور میڈیا ایسوسی ایٹیڈ پرسنز پر زور دیا کہ وہ شہریوں میں حقوق اور فرائض کا احساس اجاگر کرنے اور شہری تعلیم فراہم کرنے کی بھرپور عوامی مہم چلائیں.
خبرنامہ نمبر 5386/2025
کوئٹہ۔ علاقائی موسمیاتی مرکز بلوچستان کے مطابق اتوار اور منگل کو صوبے کے بیشتر اضلاع میں موسم گرم رہنے کی توقع ہے۔ تاہم وسطی، شمال مشرقی اور جنوب مشرقی حصوں میں موسم جزوی طور پر ابر آلود رہنے جبکہ موسمی حالات بہت گرم رہنے کی توقع ہے اور مغربی حصوں میں خشک ہوائیں چلنے کا امکان ہے۔ تاہم ژوب، بارکھان، موسیٰ خیل، لورالائی، حب اور خضدار اضلاع کے پہاڑی علاقوں میں بعض مقامات پرگرج چمک کے ساتھ بارش ہو سکتی ہے۔گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران سب سے زیادہ درجہ حرارت دالبندین میں 44 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔
خبرنامہ نمبر 5387/2025
کوئٹہ3 اگست:بلوچستان فوڈ اتھارٹی نے کیچی بیگ قمبرانی روڈ کوئٹہ میں خفیہ اطلاع پر کامیاب کارروائی کرتے ہوئے جعلی کولڈرنکس تیار کرنے والی ایک غیر قانونی فیکٹری کا سراغ لگا لیا۔ کارروائی کے دوران فیکٹری سے معروف برانڈز جیسے Sting، Sprite، Dew,Fanta اور Coca-Cola کے نام سے تیار کی جانے والی ہزاروں لیٹر جعلی اور مضر صحت مشروبات، جعلی لیبلز، خالی بوتلیں، فلنگ مشینیں اور دیگر مواد برآمد کرلیا گیا۔بی ایف اے حکام کے مطابق یہ جعلی اور انتہائی مضر صحت کولڈرنکس نہ صرف کوئٹہ بلکہ صوبے کے دیگر اضلاع میں بھی سپلائی کی جا رہی تھیں، جو لوگوں کی صحت کے لیے شدید خطرہ تھیں۔ فیکٹری کو موقع پر ہی سیل جبکہ ذمہ دار عناصر کے خلاف مزید قانونی کارروائی شروع کردی گئی ۔ مزید برآں جعلی مشروبات کی بڑی مقدار کو تلف و ضبط کیا گیا تاکہ وہ اوپن مارکیٹ میں نہ آسکیں۔ڈائریکٹر جنرل بلوچستان فوڈ اتھارٹی وقار خورشید عالم کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ بلوچستان فوڈ اتھارٹی عوام کی صحت کے تحفظ کے لیے اپنی ذمہ داریوں سے غافل نہیں۔ جعلی، مضر صحت اور غیر معیاری اشیاء خوردونوش تیار و فروخت کرنے والوں کے خلاف کارروائیاں بلا امتیاز جاری رہیں گی۔ شہریوں سے اپیل ہے کہ وہ ایسے عناصر کی نشاندہی فوری طور پر بی ایف اے کو کریں تاکہ لوگوں کی صحت کا تحفظ ممکن اور صحت دشمن عناصر کے خلاف بروقت ایکشن لیا جا سکے انہوں نے مزید کہا کہ صوبے میں فوڈ سیفٹی کے نظام کو مؤثر بنانے کے لیے اتھارٹی کی جدید لیبز اور متحرک فیلڈ ٹیمیں مربوط حکمت عملی پر عمل پیرا ہیں جبکہ کسی کو بھی عوام کی صحت سے کھیلنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔بلوچستان فوڈ اتھارٹی کی جانب سے عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ مارکیٹ میں دستیاب مشروبات اور دیگر خوردنی اشیاء کی خریداری کے وقت لیبل، بوتل کی سیل، تاریخ اور معیار پر ضرور نظر رکھیں، اور کسی بھی مشکوک فوڈ پراڈکٹ یا مشتبہ کاروبار کی اطلاع فوری طور پر ہیلپ لائن 4664507-0333 یا بی ایف اے کے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر دیں۔
خبرنامہ نمبر 5388/2026
کوئٹہ3 اگست:وفاقی وزیر برائے تخفیف غربت و سماجی تحفظ سید عمران احمد شاہ نے کہا ہے کہ بلوچستان میں پاکستان بیت المال کے دفاتر اور اداروں کو مزید فعال بناکر عوام الناس کی شکایات کا ازالہ کیا جائے گا،کویٹہ میں پاکستان بیت المال کے تعلیم ،صحت اور سماجی کاموں کے نیٹ ورک کو توسیع دیکر بلوچستان کے احساس محرومی کو دور کیا جائیگا، یہ بات انھوں نے کویٹہ میں پاکستان بیت المال بلوچستان کے ڈائریکٹر محمد داؤد کی جانب سے دیے گیے محکمانہ بریفنگ کے موقع پر آفیسران سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، وفاقی وزیر برائے تخفیف غربت سماجی تحفظ سید عمران احمد شاہ نے کہا کہ پریشانی اور مصیبت میں مبتلا لوگوں کے چہروں پر مسکراہٹ لانا اور یتیموں و بیواؤں کی کفالت کرکے ہی ہم دنیا و آخرت میں سرخروئی حاصل کرسکتے ہیں۔اس موقع پر صوبائی ڈائریکٹر بیت المال محمد داؤد نے وفاقی وزیر کو بریفننگ دیتے ہوئے بتایا کہ بلوچستان میں پچھلے 3 سال کے دوران غریب ونادار 2505 مریضوں کو علاج معالجے کے لیے 286758601 روپے، 1089مستحق طالب علموں کو وظائف کی مد میں 30 میلن روپے فراہم کیے گیے ہیں جبکہ کویٹہ سمیت صوبے بھر میں پاکستان بیت المال کے 23 وویمن ایمپاورمنٹ سینٹرز میں 50 ہزار خواتین کو فنی مہارت سکھائی گئیں ہیں، انھوں نے بتایا کہ پاکستان بیت المال کے زیر اہتمام 14 چائلڈ لیبر سکولوں سے 4022 بچوں نے تعلیم حاصل کی ہے اور یتیم بچوں کے لیے تربت، کوئٹہ، خاران اور ژوب میں قائم سویٹ ہومز میں 400 یتیم بچے زیر تعلیم ہیں جنھیں تعلیم کی فراہمی کے ساتھ خوراک اور رہائش بھی فراہم کی جارہی ہے۔وفاقی وزیر برائے تخفیف غربت و سماجی تحفظ سید عمران احمد شاہ نے کہا کہ کویٹہ آنے کا مقصد پاکستان بیت المال کی کارکردگی کا جائزہ لیکر معاشرے کے بے سہارا افراد کے لیے مزید اقدامات اٹھانے ہیں،بلوچستان میں پاکستان بیت المال کے دفاتر اور اداروں کو مزید فعال بناکر عوام الناس کی شکایات کا جائزہ لیا جائے گا، انھوں نے کہا کہ یتیم بچوں کو معاشرے کا مفید اور محب وطن شہری بنانے کے ساتھ انھیں علم وہنر کی دولت سے مالا مال کرینگے تاکہ وہ اپنی عملی زندگی میں کسی پر بوجھ بننے کی بجائے باعزت روزگار کمائیں۔
وفاقی وزیر سید عمران احمد شاہ نے پاکستان بیت المال کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہاکہ وزیراعظم شہباز شریف کا وژن ہے کہ حکومتی ادارے صرف مالی امداد تک محدود نہیں ہونے چاہیےبلکہ نوجوانوں اور خواتین کو فنی مہارت وہنر سکھاکر انھیں معاشی خودانحصاری کی طرف راغب کرنا چاہے تاکہ وہ معاشرے میں باعزت زندگی گزارے کے لیے اپنے پاؤں پر کھڑے ہوسکیں۔
پریس ریلیز
عاشق حسین ولد صادق علی مرحوم سابق صوبائی وزیر خزانہ ڈاکٹر رقیہ سعید ہاشمی کے بھائی حسنین ہاشمی کے ماموں نوروز علی ابراہیم صادق کے بھائی علی نوروز کے چاچا تھے جن کی فاتحہ خوانی پانچ اگست بروز منگل صبح 11 بجے سے شام چھ بجے تک نچاری امام بارگاہ میں ہوگی.خواتین کے لیے علحیدہ انتظام ھے
خبرنامہ نمبر 5389/2026
نصیرآباد3اگست:۔سیکنڈ بلوچستان گیمز 2025 نصیرآباد ڈویژن دوسرے دن بھی ڈویژنل ڈپٹی ڈائریکٹر اسپورٹس رحیم بخش جویا کی نگرانی میں جاری رہے ایونٹ کے دوسرے روز کرکٹ مقابلے کے دو میچز کھیلے گئے پہلے سیمی فائنل میں نصیر آباد ڈسٹرکٹ نے ڈسٹرکٹ کچھی کو باسانی شکست دے کر فائنل کے لیے کوالیفائی کر لیا اور دوسرے کوارٹر فائنل مقابلے میں ڈسٹرکٹ استا محمد نے ڈسٹرکٹ جھل مگسی کو شکست دی اور سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کیا، آج کرکٹ کے دو میچز کھیلے گئے جس میں دوسرے میچ کے مہمان خصوصی ڈسٹرکٹ سپورٹس آفیسر قاضی الطاف حسین کلواڑ تھے مہمان خصوصی کا کھلاڑیوں سے تعارف کرایا گیا اس موقع پر ڈویژنل ڈپٹی ڈائریکٹر سپورٹس رحیم بخش جویا سمیت کرکٹ ضلع نصیرآباد کے کوچ قمر الدین بگٹی در محمد گولہ کے علاؤہ دیگر شائقین کثیر تعداد میں موجود تھے، کل دوسرا سیمی فائنل میچ کھیلا جائے گا جبکہ ٹورنامنٹ کا فائنل میچ میں فاتح ٹیم صوبائی سطح پر اپنی مہارت کا مظاہرہ کرے گی۔
خبرنامہ نمبر 5890/2026
کوئٹہ 03 اگست 2025: وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی اور پارلیمانی سیکرٹری برائے سماجی بہبود حاجی ولی محمد نورزئی کے وژن ”ڈرگ فری کوئٹہ” کے تحت منشیات کے خلاف صوبہ بھر میں ایک منظم اور بھرپور مہم جاری ہے۔ اس مہم کے دوران حکومت بلوچستان اور ضلعی انتظامیہ کی مشترکہ کاوشوں سے اب تک تقریباً 2500 منشیات کے عادی افراد کا علاج شروع کیا جا چکا ہے، جس میں سے 60 فیصد ہدف کامیابی سے حاصل کیا جا چکا ہے۔ حکام کے مطابق، ایسٹرن بائی پاس پر قائم سرکاری بحالی مرکز میں 250 افراد زیر علاج ہیں، جبکہ 19 نجی بحالی مراکز کے ساتھ مفاہمتی یادداشت (MoU) کے تحت 1500 سے زائد مریضوں کو منتقل کیا جا چکا ہے، جہاں وہ مکمل علاج اور بحالی کے مراحل سے گزر رہے ہیں۔ ان مراکز میں نہ صرف طبی علاج فراہم کیا جا رہا ہے بلکہ مختلف پیشہ ورانہ اور فنی مہارتیں بھی سکھائی جا رہی ہیں، جن میں خواندگی، کمپیوٹر سیکھنا، ٹیلرنگ، شو میکنگ، اور کوکنگ شامل ہیں تاکہ یہ افراد علاج کے بعد باعزت روزگار حاصل کر کے معاشرے کا کارآمد حصہ بن سکیں۔ یہ مہم 30 اپریل 2025 کو آغاز پذیر ہوئی تھی اور اب تین ماہ مکمل ہونے کے بعد دوسرے مرحلے میں داخل ہو چکی ہے۔ اس فیز میں مزید 2500 افراد کو شہر کی گلیوں، چوراہوں، پارکوں اور دیگر عوامی مقامات سے اکٹھا کر کے بحالی مراکز میں منتقل کیا جا رہا ہے۔ صوبائی سیکرٹری سماجی بہبود عصمت اللہ قریشی کے مطابق ہر مریض کو ایک سال کے عرصے پر مشتمل وقت میں مکمل علاج اور تربیت فراہم کی جاتی ہے۔ حکومت بلوچستان کا یہ اقدام نہ صرف صوبے بلکہ پورے ملک کے لیے ایک مثال بن چکا ہے۔ بین الاقوامی سطح پر اقوام متحدہ کا ادارہ برائے منشیات و جرائم (UNODC) اور عالمی ادارہ صحت (WHO) بارہا اس بات پر زور دے چکے ہیں کہ منشیات کے عادی افراد کو سزا دینے کے بجائے ان کی بحالی، تربیت اور سماجی انضمام پر توجہ دی جائے۔ حکومت بلوچستان کی یہ مہم انہی عالمی اصولوں سے ہم آہنگ ہے۔ دنیا کے کئی ممالک میں منشیات کے خلاف پالیسیاں صرف جرائم کے پہلو تک محدود نہیں رہیں، بلکہ انسانی ہمدردی اور بحالی کو ترجیح دی جا رہی ہے۔ پرتگال، سویٹزرلینڈ، برطانیہ اور کینیڈا جیسے ممالک میں بحالی مراکز، نگرانی میں منشیات کے استعمال کی سہولیات، اور پیشہ ورانہ تربیت جیسے اقدامات سے مثبت نتائج حاصل کیے جا چکے ہیں۔ بلوچستان میں جاری مہم بھی انہی عالمی مثالوں کی ایک قابلِ تقلید جھلک پیش کرتی ہے۔ اسی سلسلے میں 26 جون 2025 کو عالمی یوم انسداد منشیات کے موقع پر کوئٹہ میں شعور و آگاہی کے لیے خصوصی ریلی بھی نکالی گئی، جس میں عوام، طلباء، سرکاری افسران اور سول سوسائٹی کے نمائندگان نے بھرپور شرکت کی۔ عوامی اور سماجی حلقوں نے حکومت بلوچستان کے اس انسان دوست اور ترقی پسند اقدام کو زبردست خراج تحسین پیش کیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر یہ مہم اسی جذبے سے جاری رہی تو ”ڈرگ فری کوئٹہ” کا خواب بہت جلد حقیقت میں بدل سکتا ہے۔
خبرنامہ نمبر 5391/2025
کراچی 3 اگست ۔سابق چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کراچی میں میر نصیر مینگل کی رہائش گاہ پر گیۓ جہاں انہوں نے ان سے انکے بیٹے کی وفات پر تعزیت کا اظہار کیا صادق سنجرانی نے مرحوم کے درجات کی بلندی اور لواحقین کو صبر جمعیل کی دعا کی سیکرٹری جنرل بی اے پی سینیٹر منظور کاکڑ،کہدہ بابراور سید عابد حسن بھی ان کے ہمراہ تھے۔
خبرنامہ نمبر 5392/2025
کوئٹہ، 03 اگست :وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ معظم جاہ انصاری جیسے فرض شناس اور بہادر افسران کسی بھی ادارے اور صوبے کا فخر ہوتے ہیں۔ انہوں نے بلوچستان پولیس کو نہ صرف قابل فخر قیادت دی بلکہ اپنی پیشہ ورانہ دیانت، وژن اور قربانی کے جذبے سے ادارے میں ایک نئی روح پھونکی ان خیالات کا اظہار انہوں نے انسپکٹر جنرل پولیس بلوچستان معظم جاہ انصاری کی ریٹائرمنٹ کے موقع پر ایک پروقار الوداعی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا وزیر اعلیٰ نے کہا کہ “یہ کہنا ہمیشہ مشکل ہوتا ہے کہ الوداع، خاص طور پر ایک ایسے شخص کو جو بلوچستان کا بیٹا ہو، جس نے اس سرزمین کی حفاظت کے لیے اپنی زندگی وقف کی ہو، اور جہاں جہاں بھی خدمات انجام دیں، وہاں بلوچستان اور اس کے عوام کی عزت و تکریم میں اضافہ کیا ہو۔ انہوں نے کہا کہ ان کا اور معظم جاہ انصاری کا رشتہ تقریباً پندرہ برس پر محیط ہے، اور اس طویل عرصے میں ان کے کردار، عزم، قیادت اور خلوص کو نہایت قریب سے دیکھا۔ “دہشت گردی کے نازک ادوار میں، خاص طور پر وکلا کی شہادت کے سانحے میں، ان کا کردار مثالی رہا۔ اُس رات کی یاد آج بھی دل میں تازہ ہے جب میں ہوم منسٹر تھا اور کوئٹہ پر خوف کی فضا چھائی ہوئی تھی، مگر معظم جاہ انصاری جیسے افسران نے استقامت اور قیادت کا مظاہرہ کیا انہوں نے کہا کہ آئی جی کے طور پر ان کی تعیناتی محض ایک انتظامی فیصلہ نہیں تھا، بلکہ ایک اعتماد تھا ایک ایسا اعتماد جو ذاتی مشاہدے، تجربے اور یقین پر مبنی تھا۔ میں نے ان سے کبھی اجازت نہیں لی، نہ ہی آمادگی پوچھی۔ میں نے صرف ایک فقرہ کہا: ‘See you in Quetta tomorrow’۔ کیونکہ مجھے معلوم تھا کہ وہ اس فرض سے پیچھے نہیں ہٹیں گے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ گزشتہ آٹھ نو ماہ میں ہمارا تعلق ایک مثالی ورکنگ ریلیشن شپ رہا، کسی ٹرانسفر، پوسٹنگ یا پالیسی پر کبھی اختلاف نہیں ہوا ان کی قیادت میں بلوچستان پولیس کے مختلف شعبوں سی ٹی ڈی، ایس او ڈبلیو، اے ٹی ایف، ٹریفک پولیس، سی آئی اے نے اپنی صلاحیتوں کو منوایا انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ بلوچستان پولیس میں دہشت گردی، منظم جرائم اور عوامی تحفظ جیسے چیلنجز سے نمٹنے کی مکمل صلاحیت موجود ہے، اور یہ صرف جذبے اور ارادے کا سوال ہے۔ جب نیت اور ارادہ ہو، تو نہ وسائل کی کمی رکاوٹ بنتی ہے، نہ دشمن کی طاقت، اور میں نے یہ پیشن بلوچستان پولیس کے اندر دیکھا ہے اس موقع پر ریٹائر ہونے والے آئی جی پولیس بلوچستان معظم جاہ انصاری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں نے ہمیشہ اپنی فورس کو یہ سکھانے کی کوشش کی کہ جو رینک، اختیار یا منصب انہیں ملا ہے وہ دراصل ان کی ذمہ داریوں میں اضافہ ہے۔ یہ اختیار نہیں بلکہ جوابدہی کا مظہر ہے انہوں نے کہا کہ میں نے ہمیشہ یہی پیغام دیا کہ تمام افسران، رینکس، اور لیڈی پولیس اہلکار، جو اسی مٹی کے بیٹے اور بیٹیاں ہیں، ان میں بے پناہ صلاحیت ہے ضرورت صرف تربیت، رہنمائی اور اعتماد کی ہے نئے آنے والے اپنے جانشین پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ بلوچستان پولیس کے نئے آنے والے سربراہ مجھ سے بہتر، زیادہ متحرک اور باصلاحیت ہوں گے اور وہ دلیری کے ساتھ بلوچستان پولیس کی قیادت کریں گے تاکہ صوبے کو اقوام عالم میں عزت و وقار حاصل ہو انہوں نے کہا کہ میں آج دل مطمئن اور سر فخر سے بلند کر کے بلوچستان پولیس کو الوداع کہہ رہا ہوں مجھے اپنی ٹیم پر فخر ہے۔ اگر کہیں کوئی کوتاہی رہ گئی تو وہ میری تھی، میری ٹیم کی نہیں۔ کامیابیاں آپ سب کی بدولت تھیں، اور اگر کہیں کمی محسوس ہوئی، تو اس کا سبب میری ذات ہو سکتی ہے خطاب کے اختتام پر انہوں نے کہا کہ میری دعا ہے کہ بلوچستان میں امن ہو، ترقی ہو، روزگار ہو، اور کوئی شخص یہ نہ سوچے کہ وہ کس قوم، زبان یا صوبے سے تعلق رکھتا ہے۔ ہر شہری کو ہر علاقہ ایسا محفوظ محسوس ہو جیسے وہ اپنے گھر میں ہو تقریب کے اختتام پر وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے معظم جاہ انصاری کو شاندار خدمات پر خراجِ تحسین پیش کیا، اور بلوچستان پولیس کے افسران و اہلکاران کو ان کے مشن کو جاری رکھنے کی تلقین کرتے ہوئے کہا کہ “یہ صرف ایک ریٹائرمنٹ نہیں، بلکہ ایک قابلِ فخر ورثے کی منتقلی ہے تقریب کے اختتام پر وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے آئی جی پولیس بلوچستان معظم جاہ انصاری اور سلیم احمد لہڑی کو سوئینر اور یادگار شیلڈ دی۔
خبرنامہ نمبر 5293/2025
کوئٹہ 03 اگست 2025۔
بلوچستان کے سینئر صوبائی وزیر، پیپلز پارٹی کے سینٹرل کمیٹی کے رکن و پارلیمانی لیڈر اور صوبائی وزیر آبپاشی میر محمد صادق عمرانی نے رکن صوبائی اسمبلی میر زابد ریکی کی والدہ کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے، اپنے ایک تعزیتی بیان میں میر محمد صادق عمرانی نے کہا کہ والدہ ماجدہ قدرت کی جانب سے ایک عظیم نعمت اور انمول تحفہ ہے، والدہ کی رحلت سے پیدا ہونے والا خلاء کبھی بھی پور نہیں ہوسکتا، انہوں نے کہا کہ میر محمد زاہد ریکی کی والدہ کے انتقال کا سن کر انہیں دلی صدمہ پہنچا ہے، میر محمد صادق عمرانی نے کہا کہ غم کے اس گھڑی میں وہ سوگوار خاندان کے ساتھ برابر کے شریک ہیں انہوں نے دعاء کی کہ اللّٰہ تعالیٰ مرحومہ کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطاء فرمائے اور پسماندگان کو صبر جمیل عطاء کرے۔