خبرنامہ نمبر9678/2025
کوئٹہ29 دسمبر: علاقائی موسمیاتی مرکز بلوچستان کے مطابق صوبے کے مختلف اضلاع میں 29 دسمبر کی رات سے 31 دسمبر تک وقفے وقفے سے بارش، تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ طوفانی کیفیت متوقع ہے، جبکہ پہاڑی علاقوں میں برفباری کا بھی امکان ہے۔ یہ سلسلہ کوئٹہ، زیارت، چمن، پشین، قلعہ عبداللہ، قلعہ سیف اللہ، نوشکی، ہرنائی، ژوب، قلات، بارکھان، سبی، لورالائی، موسیٰ خیل، تربت، گوادر، جیوانی، لسبیلہ، کیچ، آواران، چاغی، پنجگور، خضدار، واشک اور خاران میں دیکھا جا سکتا ہے۔پیر کو صوبے کے بیشتر اضلاع میں موسم سرد اور خشک رہنے کا امکان ہے، تاہم شمالی اضلاع میں شدید سردی متوقع ہے۔ اس دوران رات کے اوقات میں ژوب، قلات، تربت، گوادر، جیوانی، لسبیلہ، آواران، چاغی، پنجگور، خضدار، واشک اور خاران میں چند مقامات پر بارش، تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ طوفانی کیفیت جبکہ پہاڑی علاقوں میں ہلکی برفباری کا امکان ہے۔منگل کو صوبے کے بیشتر اضلاع میں موسم سرد اور جزوی طور پر ابر آلود رہنے کی توقع ہے، تاہم کوئٹہ، زیارت، چمن، پشین، قلعہ عبداللہ، قلعہ سیف اللہ، نوشکی، ژوب، قلات، بارکھان، موسیٰ خیل، تربت، گوادر، جیوانی، لسبیلہ، کیچ، آواران، چاغی، پنجگور، خضدار، واشک اور خاران میں بارش، تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ طوفانی کیفیت جبکہ پہاڑی علاقوں میں برفباری متوقع ہے۔گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران صوبے کے کسی بھی ضلع میں بارش ریکارڈ نہیں کی گئی۔ قلات میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 2 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا، جس کے باعث شدید سردی کی صورتحال برقرار ہے۔ عوام کو ہدایت کی جاتی ہے کہ سرد موسم، ممکنہ برفباری اور خراب موسمی حالات کے پیش نظر احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔
خبرنامہ نمبر9679/2025
گوادر29 دسمبر: ڈسٹرکٹ سپورٹ منیجر پی پی ایچ آئی ڈاکٹر مرشد دشتی نے بنیادی مراکز صحت (BHU) مونڈی اور بی ایچ یو روبار کا مانیٹرنگ و فیسلٹیشن دورہ کیا۔ اس دورے کا مقصد صحت کی سہولیات کی فراہمی، عملے کی کارکردگی اور ریکارڈ کے نظام کا جائزہ لینا تھا۔دورے کے دوران ڈاکٹر مرشد دشتی نے دونوں مراکز میں اسٹاف کی حاضری، او پی ڈی رجسٹر، مریضوں کے اندراج، ادویات کی دستیابی اور دیگر متعلقہ ریکارڈز کی تفصیلی جانچ پڑتال کی۔ انہوں نے عملے کو اپنی ذمہ داریاں مزید احسن طریقے سے انجام دینے اور مریضوں کو بروقت و معیاری طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی۔ڈسٹرکٹ منیجر نے اس موقع پر کہا کہ عوام کو بنیادی صحت کی معیاری سہولیات فراہم کرنا پی پی ایچ آئی کی اولین ترجیح ہے اور اس مقصد کے لیے مانیٹرنگ کے عمل کو مزید مؤثر بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے طبی عملے کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے مزید بہتری کے لیے رہنمائی بھی فراہم کی۔دورے کے اختتام پر ڈاکٹر مرشد دشتی نے یقین دہانی کرائی کہ صحت کے مراکز میں موجود مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے گا تاکہ علاقے کے عوام کو بہتر اور مستحکم طبی سہولیات میسر آ سکیں۔
خبرنامہ نمبر9680/2025
نصیرآباد29 دسمبر:ڈپٹی کمشنر نصیرآباد کیپٹن (ر) ذوالفقار علی کرار کی زیر صدارت پولیو مہم کے بعد جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر ایاز حسین جمالی، این سٹاف ڈاکٹر غلام یاسین داجلی، ایم ایس ڈاکٹر حبیب پندرانی، پی پی ایچ آئی کے منیر احمد گرانی، صدام حسین، ثنائ اللہ چکھڑا سمیت متعلقہ محکموں کے دیگر افسران نے شرکت کی۔ اجلاس کے دوران حالیہ پولیو مہم کی مجموعی کارکردگی، فیلڈ رپورٹس اور درپیش مسائل کا تفصیلی جائزہ لیا گیا جبکہ پولیو کے خاتمے سے متعلق آگاہی پر بھی زور دیا گیا۔ اس موقع پر ڈپٹی کمشنر نصیرآباد کیپٹن (ر) ذوالفقار علی کرار نے کہا کہ پولیو مہم کو کامیاب بنانا ہم سب کی اولین ترجیح ہے کیونکہ بچوں کا محفوظ مستقبل ہماری ذمہ داری ہے۔ انہوں نے واضح ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ پولیو مہم کے دوران جن افسران و اہلکاروں نے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا ان کی بھرپور حوصلہ افزائی کی جائے گی جبکہ سست روی، غفلت یا لاپرواہی کے مرتکب عناصر کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی اور انہیں فارغ کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پولیو مہم کے معاملے پر کسی قسم کا سمجھوتہ ہرگز قبول نہیں کیا جائے گا اور تمام متعلقہ محکمے باہمی تعاون سے اپنی ذمہ داریاں احسن طریقے سے ادا کریں تاکہ نصیرآباد کو پولیو فری ضلع بنایا جا سکے۔
خبرنامہ نمبر9681/2025
کوئٹہ 29 دسمبر :صوبائی مشیر ماحولیات و موسمیاتی تبدیلی نسیم الرحمان خان ملا خیل نے وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کو بگٹی قبیلے کا نیا چیف مقرر ہونے اور دستار بندی کی پُروقار تقریب پر دلی مبارکباد پیش کی ہے. انہوں نے کہا کہ میر سرفراز بگٹی کی بطور چیف آف بگٹی نامزدگی بگٹی قبیلے کی روایات، اقدار اور قبائلی نظم و ضبط کی عکاس ہے۔ آبائی علاقے بیکڑ میں قبائلی شایانِ شان طریقے سے دستار بندی اس بات کا مظہر ہے کہ قبائلی عمائدین اور عوام میر سرفراز بگٹی پر مکمل اعتماد رکھتے ہیں۔نسیم الرحمان خان ملا خیل نے کہا کہ میر سرفراز بگٹی جو ایک مدبر سیاسی رہنما ہیں وہ بطور چیف آف بگٹی قبیلے کو اتحاد، امن اور ترقی کی راہ پر مزید مستحکم کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان کی حیثیت سے ان کی قیادت صوبے میں ہم آہنگی، استحکام اور عوامی فلاح کے نئے باب رقم کر رہی ہے صوبائی مشیر ماحولیات و موسمیاتی تبدیلی نے مزید کہا کہ بگٹی قبیلے کی مختلف شاخوں کے سرداروں اور عوام کی بڑی تعداد میں شرکت اس امر کا ثبوت ہے کہ میر سرفراز بگٹی کو قبیلے کی مکمل تائید حاصل ہے۔ انہوں نے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ انہیں اس عظیم قبائلی ذمہ داری کو احسن انداز میں نبھانے کی توفیق عطا فرمائے اور بلوچستان کو امن و خوشحالی سے ہمکنار کرے۔
خبرنامہ نمبر9682/2025
کوئٹہ 29 دسمبر:صوبائی وزیر خوراک و چیئرمین بلوچستان فوڈ اتھارٹی حاجی نور محمد دمڑ نے وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کو بگٹی قبیلے کا نیا چیف مقرر ہونے اور دستار بندی کی پُروقار تقریب کے انعقاد پر دلی مبارکباد پیش کی ہے اپنے جاری کردہ بیان میں صوبائی وزیر خوراک حاجی نور محمد دمڑ نے کہا کہ میر سرفراز بگٹی کا بگٹی قبیلے کی قیادت سنبھالنا نہ صرف قبائلی روایات کا تسلسل ہے بلکہ اس سے قبائل کے درمیان اتحاد، ہم آہنگی اور باہمی احترام کو مزید فروغ ملے گا انہوں نے کہا کہ دستار بندی کی شاندار تقریب بگٹی قبیلے کی روایات اور قبائلی اقدار کی عکاس ہے حاجی نور محمد دمڑ نے کہا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی قیادت میں
صوبہ ترقی، امن اور استحکام کی جانب گامزن ہے، اور بگٹی قبیلے کی قیادت سنبھالنے سے وہ قبائلی سطح پر بھی اصلاح، اتحاد اور مسائل کے حل میں مؤثر کردار ادا کریں گے انہوں نے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ میر سرفراز بگٹی کو بگٹی قبیلے اور صوبہ بلوچستان کی خدمت کی مزید توفیق عطا فرمائے اور ان کی قیادت کو عوام کے لیے باعثِ خیر و برکت بنائے۔
خبرنامہ نمبر 9683/2025
کوئٹہ، 29 دسمبر: وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز احمد بگٹی نے پیر کے روز بگٹی قبائل کے آٹھویں چیف آف بگٹی کے طور پر ذمہ داری سنبھال لی۔ تاریخی حوالوں کے مطابق، چیف آف بگٹی کا لقب میر سرفراز بگٹی کے دادا کو سن 1800ء میں ملا تھا، جو بگٹی قبائل کی قیادت اور قبائلی نظم و نسق کی مضبوط روایت کی علامت ہے تقریب دستار بندی ضلع ڈیرہ بگٹی کے علاقے بیکڑ میں منعقد ہوئی، جس میں بگٹی قبائل کے تمام چیف وڈیرے، قبائلی معتبرین اور معزز شخصیات نے شرکت کی۔ اس موقع پر میر سرفراز بگٹی کو باقاعدہ طور پر چیف آف بگٹیز کی دستار پہنائی گئی۔ تقریب میں نواب بگٹی خاندان کے افراد بھی خصوصی طور پر شریک ہوئے جن میں نوابزادہ زامران سلیم اکبر بگٹی شامل تھے۔ قبائلی روایت کے مطابق انجام دی گئی اس دستار بندی تقریب میں بگٹی قبائل کے تمام سرکردہ چیف وڈیرے بھی شریک ہوئے جن میں شمبانی قبیلے کے چیف وڈیرہ غلام نبی شمبانی بگٹی، کلپر قبیلے کے چیف وڈیرہ جلال کلپر بگٹی، موندرانی قبیلے کے چیف وڈیرہ محمد بخش موندرانی بگٹی، پیروزانی قبیلے کے چیف وڈیرہ میر گل پیروزانی بگٹی، نوتھانی قبیلے کے چیف وڈیرہ بہار خان نوتھانی بگٹی اور ڈومب قبیلے کے چیف وڈیرہ منظور ڈومب بگٹی شامل تھے میر سرفراز احمد بگٹی یکم جون 1980 کو ضلع ڈیرہ بگٹی کے علاقے بیکڑ میں پیدا ہوئے میں ہوئی ابتدائی تعلیم اپنے آبائی علاقے بیکڑ میں حاصل کی جبکہ لارنس کالج مری سے گریجویشن کی سیاسی کیریئر کے حوالے سے میر سرفراز بگٹی 2013 میں صوبائی اسمبلی بلوچستان کے رکن منتخب ہوئے جہاں وہ وزیر داخلہ، وزیر قبائلی امور، وزیر جیل خانہ جات اور چیئرمین پی ڈی ایم اے کے عہدوں پر خدمات انجام دیتے رہے 2018 سے 2023 تک وہ پاکستان سینیٹ کے رکن اور متعدد اہم کمیٹیوں کے رکن رہے اگست تا دسمبر 2023 کے دوران وہ وفاقی نگران کابینہ میں شامل رہے اور نگران وزیر داخلہ، انسداد منشیات، سمندر پار پاکستانی و انسانی وسائل کی ترقی اور انسانی حقوق کے قلمدان سنبھالتے رہے مارچ 2024 سے وہ وزیر اعلیٰ بلوچستان کے منصب پر فائز ہیں وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز احمد بگٹی بگٹی قبائل کی قیادت اور بلوچستان کی ترقی میں تاریخی اور جدید کردار ادا کرنے والے رہنما کے طور پر جانے جاتے ہیں۔
خبرنامہ نمبر 9684/2025
کوئٹہ 29 دسمبر: بلوچستان کے سینئر صوبائی وزیر، پیپلز پارٹی کے سینٹرل کمیٹی کے رکن و پارلیمانی لیڈر اور صوبائی وزیر آبپاشی میر محمد صادق عمرانی نے وزیر اعلیٰ بلوچستان میر محمد سرفراز خان بگٹی کو چیف آف بگٹی منتخب ہونے پر دل کی اتھاہ گہرائیوں سے مبارکباد پیش کی ہے ، اپنے ایک تہنیتی پیغام میں صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ میر سرفراز خان بگٹی نے بطور وزیر اعلیٰ اپنے فرائض منصبی احسن طریقے سے انجام دیئے وہ بطور چیف آف بگٹی قبائلی امور کی انجام دہی میں بھی اپنی بہترین صلاحیتوں کو بروئے کار لائیں گے، انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے قبائلی معاشرے میں رسم و رواج کے مطابق قبیلے کے سربراہ کا انتخاب ہمارے بہترین روایات کا حسن ہے اور ان گراں قدر روایات سے تمام قبائل کے درمیان عزت، غیرت اور احترم کے جذبے نے تمام قبائل کو یکجا کیا ہوا ہے، میر محمد صادق عمرانی نے کہا کہ ہماری دعاء ہے کہ چیف آف بگٹی میر سرفراز خان بگٹی بطور سربراہ تمام قبائل کے مابین امن، بھائی چارہ اور ہمدردی کی فضاء قائم کرنے میں اپنی کوششیں جاری رکھتے ہوئے بلوچستان کی تعمیر و ترقی اور خوشحالی کے اپنے وژن کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کی جدو جہد پر بھی پوری توجہ سے کام جاری رکھیں گے ۔
خبرنامہ نمبر 9685/2025
کوئٹہ۔محکمہ مواصلات و تعمیرات حکومت بلوچستان کے اعلامیہ کے مطابق گورنمنٹ کنٹریکٹر M/S ٹو فرینڈز کنسٹرکشن کمپنی، گورنمنٹ کنٹریکٹر M/S عطاء محمد بابر اور گورنمنٹ کنٹریکٹر M/S عبدالستار ترین اینڈ برادرز پر لگائی گئی حکومتی پابندی ہٹا دی گئی ہے۔
خبرنامہ نمبر 9686/2025
بیکڑ ، 29 دسمبر ۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کو اقوام بگٹی کی جانب سے باضابطہ طور پر دستار باندھ کر چیف آف بگٹی قبائل کے منصب سے نوازا گیا وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کو نواب میر عالی خان بگٹی کے بھائی نوابزادہ زامران سلیم اکبر خان بگٹی سمیت بگٹی قبیلے کے طائفوں کے چیف نے چیف آف بگٹیز کی دستار پہنائی اس موقع پر اراکین صوبائی و قومی اسمبلی، صوبائی وزراء اور اقوام بگٹی کے عمائدین و معززین کی ایک بڑی تعداد موجود تھی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ چیف آف بگٹیز میر سرفراز بگٹی نے تمام معززین اور حاضرین پنڈال کو خوش آمدید کہا انہوں نے اقوام بگٹی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ آج مجھے آپ لوگوں نے بہت بڑی ذمہ داری سونپی ہے میں سمجھتا ہوں کہ آج آپ نے جو دستار میرے سر پہ رکھی ہے یہ دستار ایک امانت ہے ایک ایسی امانت جو انصاف اور بہادری کا تقاضا کرتی ہے ایک ایسی دستار جو ہمیشہ بھائی چارے محبت اور اخلاص کا تقاضا کرتی ہے میں آپ اقوام سے یہ وعدہ کرتا ہوں کہ میں انشاءاللہ تعالی آپ کی تمام توقعات پہ پوری ایمانداری کے ساتھ پوری محنت کے ساتھ پورے جذبے کے ساتھ آپ کے ساتھ کھڑا تھا اور کھڑا رہوں گا اپنی قوم کو مایوس نہیں کروں گا انہوں نے کہا کہ بگٹی قوم نے جو یقین اعتبار، اور اعتماد اس دستار کی صورت میں میرے سر پہ رکھی ہے یہ دستار اسی صورت میں اسی محبت کے ساتھ اسی خلوص کے ساتھ آپ کی خدمت میں ہمیشہ حاضر رہے گی اور میں اس دستار کا قرض اتارنے کی کوشش کروں گا بالخصوص تعلیمی میدان میں آج بگٹی بہت پیچھے رہ گئے ہیں اس سے پہلے بھی میں نے بہت سے بچوں کو پاکستان کے بڑے تعلیمی اداروں بشمول لارنس کالج صادق پبلک سکول بہاولپور و دیگر معیاری اداروں میں تعلیم حاصل کرنے کے مواقع فراہم کیے جہاں بلوچستان کے بچے پڑھ رہے ہیں جن میں بگٹی اقوام کے بچے بھی شامل ہیں میں وزیراعظم پاکستان کا شکر گزار ہوں کہ انہوں نے ہمارے علاقے میں ایک دانش سکول منظور کیا جس کے ٹینڈر ہو چکے ہیں اور اس کی تکمیل بہت جلدی ہوگی انہوں نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج جس جگہ ہم موجود ہیں بالکل اسی مقام پر ایک عظیم الشان بلڈنگ زیر تعمیر ہے جس میں بگٹی قبائل کے 300 بچوں کے لئے انتظامات کیے گئے ہیں اس کے ساتھ ساتھ امریکن سکول میں ہم نے جو انڈومنٹ فنڈ بنایا ہے جس کے ذریعے مقامی بچوں کو بھی معیاری تعلیم فراہم کریں گے انہوں نے کہا کہ میں آج کے دن اپنے لیے بہت بھاری ذمہ داری سمجھتا ہوں لیکن قوم کی خواہش اور اعتبار کی وجہ سے میں نے چیف آف بگٹیز کی ذمہ داری قبول کی ہے اور اس احساس کے ساتھ یہ ذمہ داری قبول کی ہے کہ میں نے دن رات بگٹی قبائل کی خدمت کرنی ہے اور میں یہ آپ سے وعدہ کرتا ہوں کہ چاہے جو بھی وقت ہو بگٹی قبائل پہ جو بھی مسئلہ ہو ہمسایہ قبائل میں جو بھی مسئلہ ہو ضرور حل کرنے کی کوشش کرینگے اور میں ہر معاملے میں خیر کی طرف بڑھوں گا میں خیر کی طرف مثبت قدم اٹھاؤں گا اور آپ کی خدمت میں ہمیشہ حاضر رہوں گا انہوں نے بگٹی اقوام ، چیف صاحبان اپنے خاندان اور مسوری قبائل کے تمام دوستوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ میں بلوچ قوم کو یہ پیغام دینا چاہتا ہوں کہ بلوچ قوم کو ایک لاحاصِل جنگ کی طرف دھکیلا جا رہا ہے بلوچ کبھی تشدد کے ذریعے اپنے مقاصد حاصل نہیں کر سکتے انہوں نے واضح کیا کہ ہمارا جینا مرنا پاکستان کے ساتھ تھا اور ہمیشہ رہے گا انہوں نے کہا کہ میں عوام کو میں پیغام دینا چاہتا ہوں بالخصوص ان بلوچ بھائیوں کو جو بلوچ بھائی آج پہاڑوں پہ مذاحمت کا راستہ اپنائے ہوئے ہیں میں ان سے یہ گزارش کرتا ہوں کہ آپ کو ایک لاحاصل جنگ میں ڈالا گیا ہے جس میں آپ کو کشت وخون کے سوا کچھ حاصل نہیں ہوگا بلوچ قوم اگر آج نہیں نہیں سوچے گی تو 40 سال بعد ان کو سوچنا پڑے گا لہذا میں ریاست کی جانب سے حکومت کی جانب سے یہ گزارش کر رہا ہوں کہ آپ واپس تشریف لے آئیں آپ پاکستان کے قومی ادارے میں شامل ہو جائیں بصورت دیگر ریاست کو اپنی رٹ اسٹیبلش کرنا آتی ہے انہوں نے کہا کہ عام لوگوں کو مزدوروں کو نہتے لوگوں کو مارنا ہماری روایت نہیں ہے پنجابی مزدوروں کو قتل کرنا خواتین کو ہراساں کرنا انجینیئرز اور ڈاکٹرز کو قتل کرنا ہماری روایات نہیں ہیں انہوں نے کہا کہ آج کا دن روایتوں کا دن ہے ہم بلوچ روایتوں کے امین لوگ ہیں ہم قطعاً اس کی اجازت نہیں دے سکتے کہ کوئی بندوق کے زور پہ اپنا نظریہ مسلط کرے رٹ آف سٹیٹ ہمیشہ قائم کرنی پڑتی ہے اور ہم رٹ آف سٹیٹ قائم کرنے کے لیے کوئی بھی کمی نہیں چھوڑیں گے اور بالخصوص بگٹی قبائل اور سرفراز بگٹی اس مظلوم عورت کے ساتھ کھڑے ہوں گے جس عورت کے سامنے موسیٰ خیل میں اس کے بیٹے اور شوہر کو گولیوں سے چھلنی کیا گیا انہوں نے واضح کیا کہ آپ مجھے ہمیشہ مظلوم کے ساتھ کھڑا پائینگے ظالم جہاں بھی ظلم کرے گا میں اس کے خلاف کھڑا ہوں گا اور مظلوم کے ساتھ کھڑا ہوں گا میرے والد مظلوم کے ساتھ کھڑے رہے ، میرے چچا مظلوم کے ساتھ کھڑے رہے میرا خاندان مظلوم کے ساتھ کھڑا رہا میں کبھی بھی ظالم کا ساتھ کسی صورت نہیں دے سکتا، قبل ازیں وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے اقوام بگٹی اور تقریب کے شرکاء سے بلوچی میں خطاب کیا۔
خبرنامہ نمبر 9787/2025
بیکڑ، 29 دسمبر :وزیر اعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی چیف آف بگٹی کی حیثیت سے دستار بندی ڈیرہ بگٹی کے علاقے بیکڑ میں پیر کے روز ہوئی بلوچی رسم و رواج کے مطابق پیر سوری دربار کے پیر نے سب سے پہلے میر سرفراز بگٹی کو بلوچی دستار پہنائی جس کے بعد نوابزادہ زامران سلیم اکبر بگٹی نوابزادہ کوہ میر سلیم بگٹی چیف آف کھلپر وڈیرہ جلال خان کھلپر وڈیرہ میر گل پیروزانی وڈیرہ بہار خان ہوتکانی وڈیرہ غلام نبی شمبانی وڈیرہ محمد بخش موندرانی میر لیاقت خان راہیجہ وڈیرہ شاہ مراد وڈیرہ آباد خان کھلپر سمیت بگٹی قبائل کے تمام وڈیروں نے نئے چیف آف بگٹی میر سرفراز بگٹی کی دستار بندی کی۔
خبرنامہ نمبر 9788/2025
لورالائی .29, دسمبر :ڈپٹی کمشنر میران خان بلوچ سے مرکزی انجمن تاجران لورالائی کے صدر محمد صابر کدیزئی اور جنرل سیکرٹری عثمان جلال زئی کی سربراہی شوروم مالکان و دکانداران نے ملاقات کی ۔ وفد میں ژوب روڈ شوروم مالکان تحصیل روڈ دکانداروں اور جناح مارکیٹ کےشوروم مالکان شامل تھے صابر کدیزئی اور عثمان جلال زئی نےڈپٹی کمشنر سے کہا کہ ژوب روڈ ، جناح مارکیٹ اور کوئیٹہ روڈ کو نو پارکینگ قرار دیا گیا ھے اس پر ہمارا اعتراز نہیں لیکن دکانداروں کے بھی کچھ مسائل ہیں کہ دکانداروں کا لاکھوں کروڑوں کا کاروبار ھے ایک طرف مہنگائی دوسری جانب حکومت کی جانب سے بہت سختیاں کی جاتی ہیں جس کی وجہ سے کاروبار ٹھپ ہو گیا ھے آپ سے گذارش ھے کہ جناح روڈ میں شوروم سے کسی قسم کا کوئی مسلہ پیدا نہیں ہوتا ھے ان پر موٹر سائیکل شورومز رہنے دیا جائے ۔ تحصیل روڈ پر بھی رکشوں کو سامان اٹھانے کی اجازت دی جائے جبکہ ژوب روڈ شوروم مالکان کو دکانوں کے اندر کاروبار کی اجازت دی جائے جس پر ڈپٹی کمشنر میران بلوچ نے کہا کہ ہم نے اس سے قبل انجمن تاجران کو اس سلسلے میں اعتماد میں لیا تھا دوسری بات یہ کہ یہ سلسلہ ہم نے اپنی ذات کیلئے نہیں بلکہ عوام کے مفاد اور ان کی شکایت پر یہ قدم اٹھایا ھے کوئیٹہ روڈ نو پارکینگ قرار دیا یے جوکہ کامیاب رہا اسی طرح تحصیل روڈ جو کہ وی آئی پی اور ایمرجنسی روٹ ھے یہ بھی کامیاب رہا اب ہم ژوب روڈ کو بھی نو پارکینگ قرار دے رہے ہیں جس میں پارکینگ کی بلکل اجازت نہیں ھوگی جبکہ شوروم مالکان اپنا کاروبار دکانوں کے اندر جاری رکھیں بشرطیکہ یہ ہمیں اسٹام پیپر پر لکھ کر دیں گے باقی جناح مارکیٹ کے شوروم کا مسلہ کوئی نہیں ۔ انہوں کہا کہ یہ شہر ہم سب کا ھے اسے ہم سب نے درست سمیت لے جانا ھے ڈپٹی کمشنر میران خان نے اے ڈی سی ریونیو اسماعیل مینگل اور اسسٹنٹ کمشنر ندیم اکرم اور ٹریفک انچارج منظور حسنی کو ہدایت کی کہ وہ انجمن تاجران سے ملکر ژوب روڈ وزٹ کریں تاکہ اسے بھی نو پارکینگ قرار دیا جائے آخر میں ڈپٹی کمشنر نے وفد کے اعزاز میں ٹی پارٹی دی جس پر انہوں نے ڈپٹی کمشنر کے تعاون کا شکریہ ادا کیا اس موقع پر اے ڈی سی ریونیو اسمائیل مینگل اے ڈی سی جنرل نور علی کاکڑ اسسٹنٹ کمشنر ندیم اکرم و دیگر متعلقہ افراد بھی موجود تھے ۔
خبرنامہ نمبر 9789/2025
چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان کی زیر صدارت صوبے میں اسٹریٹجک ترقیاتی منصوبوں میں پیشرفت کا جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔ اس موقع پر چیف سیکرٹری نے اسٹریٹیجک پراجیکٹس میں تیزی لانے اور گورننس کو مزید بہتر بنانے کیلئے اقدامات کی ہدایت کی۔ انہوں نے صوبے کی مجموعی ترقی اور معیار زندگی کو بہتر بنانے کے لیے ترقیاتی منصوبوں کی تیز رفتار ٹریکنگ پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ترقیاتی منصوبوں کو مقررہ وقت پر تکمیل کو یقینی بنایا جائے اور منصوبوں کے معیار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے صوبے میں 664نئے سکولز کھولے جس کے باعث بچوں کے اندراج میں اضافہ ہوا ہے اور 45000 بچوں نے ان سکولوں میں داخلہ لیا ہے اور اگلے ماہ 600 مزید سکولز کھولے جائیں گے۔ اس کے علاؤہ سٹریٹیجک منصوبوں میں سڑکوں کے نیٹ ورکس، رواں سال پہلے مرحلے میں 8 ٹاؤنز کو سولر سسٹم کے ذریعے بجلی کی فراہمی، کمانڈ ایریا ڈویلپمنٹ، 8 شہروں کے لیے سیف سٹی پروجیکٹ، میونسپل سروسز بہتر کرنے، عوام کی شکایات کے ازالے کا طریقہ کار، 3000 سکولوں میں اضافی کمروں کی تعمیر، پینے کی صاف پانی کی فراہمی اور شہری ترقی کے منصوبوں پر خصوصی توجہ مرکوز کی جائے گی۔
خبرنامہ نمبر 9790/2025
موسیٰ خیل 29 دسمبر:ڈپٹی کمشنر موسیٰ خیل عبدالرزاق خجک سے انجمن تاجران کمیٹی (رحیم آغا گروپ) کے وفد نے ان کے دفتر میں ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران شہر کے تجارتی مسائل، امن و امان کی صورتحال اور عوامی سہولیات کی بہتری کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا
ملاقات میں وفد کے ارکان نے ڈپٹی کمشنر کو تاجر برادری کو درپیش مختلف مسائل سے آگاہ کیا اور انتظامیہ کے ساتھ تعاون کی یقین دہانی کروائی ۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر عبدالرزاق خجک نے کہا کہ تاجر برادری معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے اور ان کے جائز مسائل کا حل ضلعی انتظامیہ کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ شہر میں تجارتی سرگرمیوں کو فروغ دینے اور تاجروں کو محفوظ ماحول فراہم کرنے کے لیے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔ ہم مل کر موسیٰ خیل کی ترقی اور عوامی خوشحالی کے لیے کام کریں گےانہوں نے مزید کہا کہ انتظامیہ اور تاجروں کے درمیان قریبی رابطہ شہر میں اشیاء خوردونوش کی قیمتوں کے استحکام اور تجاوزات کے خاتمے میں مددگار ثابت ہوگا
خبرنامہ نمبر 9791/2025
کوئٹہ (29 دسمبر ): پاکستان پیپلز پارٹی بلوچستان کے رہنما حیات خان اچکزئی نے وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز خان بگٹی کو بطور چیف آف بگٹی قبائل کا منصب سنبھالنے پر دلی مبارک باد پیش کرتے ہوئے نیک خواہشات اور تمناؤں کا اظہار کیا۔اپنے تہنیتی بیان میں حیات خان اچکزئی نے کہا کہ میر سرفراز خان بگٹی ایک تعلیم یافتہ، مدبر، امن پسند اور انسانیت دوست رہنما ہیں، جنہوں نے ہمیشہ عوامی خدمت، بین القبائلی ہم آہنگی اور بلوچستان میں امن و استحکام کے فروغ کے لیے عملی کردار ادا کیا ہے۔ ان کی قیادت نہ صرف بگٹی قبائل بلکہ پورے صوبے کے لیے باعثِ فخر ہے۔انہوں نے کہا کہ چیف آف بگٹی قبائل کا منصب ایک عظیم اور معتبر قبائلی ذمہ داری ہے، جس کے لیے بصیرت، تدبر اور وسیع سوچ کی ضرورت ہوتی ہے، اور میر سرفراز بگٹی ان تمام خوبیوں پر پورا اترتے ہیں۔ آج کا دن بگٹی قبائل کی تاریخ میں ایک سنگِ میل کی حیثیت رکھتا ہے اور اس سے پورے خطے میں ترقی، خوشحالی اور امن کے ایک نئے دور کا آغاز ہوگا۔حیات خان اچکزئی نے امید ظاہر کی کہ میر سرفراز بگٹی اپنی قبائلی و سیاسی قیادت کے ذریعے عوام کے مسائل کے حل، نوجوانوں کی فلاح و بہبود، تعلیم کے فروغ اور سماجی انصاف و امن کے قیام میں مؤثر کردار ادا کریں گے۔ انہوں نے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ انہیں اس نئی ذمہ داری میں کامیابی، صحت اور طویل عمر عطا فرمائے اور ان کی قیادت میں بگٹی قبائل اور عوام مزید مضبوط اور متحد ہوں۔
خبرنامہ نمبر 9792/2025
کوئٹہ 29 دسمبر :کمشنر کوئٹہ ڈویژن شاہزیب خان کاکڑ کی زیرِ صدارت شیعہ کونسل کا ایک اہم اجلاس منعقد ہوا. اجلاس کے دوران وفد نے زائرین کو درپیش مختلف مسائل جن میں سفری مشکلات، قیام، سکیورٹی خدشات، بارڈر کی غیر یقینی بندش اور فضائی سفر کے مہنگے اور آئے روز بڑھتے کرایے شامل ہیں سے کمشنر کو آگاہ کیا.شیعہ کونسل کے نمائندوں نے بتایا کہ بارڈر کی بار بار بندش کے باعث زائرین شدید مشکلات کا شکار ہوتے ہیں جبکہ ہوائی سفر عام زائرین کی پہنچ سے باہر ہوتا جا رہا ہے کمشنر کوئٹہ ڈویژن شاہزیب خان کاکڑ نے وفد کے مسائل تفصیل سے سنے اور کہا کہ ہر سال تقریباً 60 ہزار کے قریب زائرین زیارت کیلئے سفر کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں دہشت گردی کے واقعات میں زائرین کو بھی نشانہ بنایا گیا، جبکہ حالیہ سکیورٹی صورتحال کے باعث زائرین کو سفری تکالیف کا سامنا ہے، تاہم حکومت اس معاملے میں مکمل طور پر سنجیدہ ہے اور زائرین کی مشکلات کا ادراک رکھتی ہے۔کمشنر نے بتایا کہ زائرین کی نقل و حرکت اور سہولیات کے حوالے سے حکومت پاکستان نے زیڈ جیو (Z-Geo) پالیسی مرتب کر لی ہے، جس کے تحت جلد زائرین کے مسائل کے حل کیلئے مؤثر اقدامات کیے جائیں گے انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ ضلعی انتظامیہ شیعہ کونسل کے ساتھ مکمل تعاون کرے گی اور متعلقہ محکموں سے جلد ملاقاتیں کر کے فوری اور دیرپا حل یقینی بنایا جائے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ زائرین کی جان و مال کا تحفظ حکومت کی اولین ترجیحات میں سے ایک ہے اور اس حوالے سے تمام ممکنہ اقدامات بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔





