News

29-07-2025

خبرنامہ نمبر5267/2025
کوئٹہ 29 جولائی۔ گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل نے کہا کہ میرے نزدیک خواتین کی آسودہ زندگی، سماجی برابری اور معاشی خودمختاری کیلئے اٹھائے جانے والا ہر اقدام لائقِ تحسین ہے. خواتین انسانی معاشرے کی زینت و وقار ہیں جن کے تمام حقوق و اختیارات کی پاسداری ہم سب کی ذمہ داری ہیں. نیشنل کمیشن اسٹیٹس آف وویمن اپنی سرگرمیوں کو بلوچستان کے دیہی علاقوں تک وسعت دیں تاکہ خواتین اپنا اسٹیٹس بنانے اور منوانے کے قابل بن سکیں. ان خیالات کا اظہار انہوں نے گورنر ہاوس کوئٹہ میں نیشنل کمیشن اسٹیٹس آف وویمن کی ممبر نورین بانو سے گفتگو کرتے ہوئے کیا. اس موقع پر گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل نے کہا کہ ہماری خواتین ملک کے دیگر صوبوں کی خواتین کی طرح باصلاحیت اور ملنسار ہیں مگر بدقسمتی سے ہم نے خواتین کو تمام سہولیات اور مواقع فراہم نہیں کئے ہیں. انہوں نے کہا کہ آج بھی خواتین کی بڑی اکثریت اپنی معاشی ناآسودگی کی وجہ سے زندگی کے تمام امور ومعاملات میں مردوں کے محتاج ہیں. خواتین کے تمام حقوق و اختیارات کی پاسداری بالخصوص معاشی خودمختاری کو یقینی بنانے کیلئے معاشرے کے ہر ذی فہیم اور ذی شعور شخص کو اپنے حصے کا کردار ادا کریں. سردست عورتوں کی بلند عظمت اور وقار کو اجاگر کرنے کیلئے ہر فورم پر شعوروبیداری کی بھرپور اولسی مہم چلانی ضروری ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5268/2025
لورالائی 29جولائی ۔ محکمہ ایکسائز، ٹیکسیشن و انسداد منشیات بلوچستان کی جانب سے صوبے بھر میں جاری ٹیکس نظام کی مضبوطی اور غیر قانونی گاڑیوں کی بیخ کنی کے لیے مربوط اقدامات کے تحت آج لورالائی میں ایک بڑی کارروائی عمل میں لائی گئی سیکرٹری ایکسائز کی خصوصی ہدایت پر ای ٹی او لورالائی کامران کی قیادت میں ایکسائز فورس نے شہر کے مختلف داخلی و خارجی راستوں پر روڈ چیکنگ کی۔ اس دوران نان کسٹم پیڈ (NCP) گاڑیوں کے خلاف سخت ایکشن لیتے ہوئے متعدد گاڑیوں کو تحویل میں لیا گیا، جبکہ ٹوکن ٹیکس و دیگر واجبات کی عدم ادائیگی پر متعدد گاڑیوں سے موقع پر ہی قابلِ ذکر رقم کی ریکوری کی گئی۔ای ٹی او لورالائی کا کہنا تھا کہ یہ کارروائیاں نہ صرف ٹیکس قوانین کے نفاذ کو یقینی بناتی ہیں بلکہ غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام میں بھی اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ محکمہ ایکسائز کی ٹیم مستقبل میں بھی اسی جذبے اور عزم کے ساتھ اپنی کارروائیاں جاری رکھے گی محکمہ ایکسائز، ٹیکسیشن و انسداد منشیات بلوچستان کی جانب سے شہریوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ اپنی گاڑیوں کی رجسٹریشن، ٹیکس اور دیگر واجبات کی بروقت ادائیگی یقینی بنائیں تاکہ قانونی کارروائی سے بچا جا سکے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5279/2025
کوئٹہ 29جولائی۔کمشنر کوئٹہ ڈویژن شاہزیب خان کاکڑ کی زیر صدارت کوئٹہ شہر میں بڑھتے ہوئے ٹریفک مسائل کے حل کے حوالے سے ایک اہم اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں ڈپٹی کمشنر کوئٹہ کیپٹن (ر) مہراللہ بادینی، سیکریٹری ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی کوئٹہ علی درانی، چیف
میٹروپولیٹن کارپوریشن عطااللہ، ایس پی سٹی سرکل میڈم شبانہ سمیت دیگر متعلقہ محکموں کے افسران نے شرکت کی۔اجلاس میں شہر بھر میں ٹریفک کی روانی میں حائل رکاوٹوں اور ان کے حل کے لیے جاری اقدامات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں خاص طور پر ٹریفک سگنلز کی بحالی، سڑکوں پر غیر قانونی موٹر سائیکل اسٹینڈز کے خاتمے، پرائیویٹ اسکولوں کی چھٹی کے اوقات میں ٹریفک فلو کو برقرار رکھنے کے اقدامات، اور نجی اسپتالوں کے اطراف پارکنگ کے مسائل پر غور کیا گیا۔اجلاس میں ٹریفک پولیس میٹروپولیٹن کارپوریشن اور ٹریفک انجینئرنگ بیورو کو ہدایت کی گئی کہ شہر کے تمام پرانے سگنلز کی مرمت اور فعال کرنےکے حوالے سے عملی اقدامات اٹھائیں اس کے علاوہ ڈپٹی کمشنر کوئٹہ پرائیویٹ سکولز اور کالجوں کے عہدے داروں سے اجلاس کرکے پرئیوائٹ بسیں چلانے کی ہدایت کریں۔اس کے علاوہ شہر کی تمام سڑکوں پر موٹر سائیکل اسٹینڈز کے لائسنس منسوخ کیے جائیں۔ان اقدامات کا مقصد شہر میں ٹریفک کی روانی کو بہتر ،رش کے اوقات میں لوگوں کے مشکلات میں کمی واقع لانا ہے۔کمشنر کوئٹہ نے متعلقہ اداروں کو ہدایت کی کہ وہ شہر میں منظم ٹریفک نظام کے قیام کے لیے مربوط حکمت عملی ترتیب دیں اور عوام کو زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کرنے کے لیے موثر اور عملی اقدامات کو یقینی بنائیں۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ٹریفک کی بہتری کے لیے مختصر اور طویل المدتی منصوبے مرتب کیے جائیں گے، اور عوامی تعاون حاصل کرنے کے لیے آگاہی مہم بھی چلائی جائے گی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿

خبرنامہ نمبر5280/2025
کوئٹہ، 29 جولائی ۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا اہم اجلاس منگل کو یہاں چیف منسٹر سیکرٹریٹ میں منعقد ہوا جس میں صوبے کی مجموعی ترقی، مو¿ثر حکمرانی، عوامی بہبود اور سیکیورٹی سے متعلق متعدد فیصلوں کی منظوری دی گئی اجلاس کے فیصلوں سے متعلق ترجمان حکومت بلوچستان شاہد رند نے پریس کانفرنس میں میڈیا کو تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ کابینہ نے صوبے کے کچھ علاقوں میں محکمہ صحت کے غیر اسپتالوں کو پاک آرمی کی معاونت سے فعال کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ شہریوں کو بنیادی طبی سہولیات ان کی دہلیز پر فراہم کی جا سکیں کابینہ نے زرعی شعبے کی بہتری کے لیے اہم فیصلہ کرتے ہوئے کسانوں کو پچاس فیصد سبسڈی پر زرعی ٹریکٹر فراہم کرنے کی منظوری دی اس کے ساتھ ساتھ سپریم کورٹ آف پاکستان کے فیصلے کی روشنی میں محکمہ زراعت کے ٹرینڈ کراپ رپورٹرز کو گریڈ 6 سے گریڈ 11 میں اپ گریڈ کرنے کی بھی توثیق کی گئی توانائی کے شعبے میں بہتری کے لیے کابینہ نے لسبیلہ اور حب میں 150 کلو واٹ کے سولر پروجیکٹس کے تکنیکی و مالی جائزے کے لیے سیکرٹری خزانہ اور سیکرٹری انرجی پر مشتمل ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دی اجلاس میں بلوچستان منرل ڈویلپمنٹ فنڈ کے قیام کی منظوری دی گئی جو معدنی وسائل کے شفاف استعمال اور سرمایہ کاری کے فروغ میں اہم کردار ادا کرے گا اس کے ساتھ بلوچستان کنٹری بیوشن پینشن اسکیم رولز 2025 کی منظوری دی گئی تاکہ سرکاری ملازمین کے لیے ایک منظم اور پائیدار پنشن نظام وضع کیا جا سکے اور آنے والے وقت میں بڑھتے ہوئے غیر ترقیاتی بجٹ کو روکا جا سکے ڈیجیٹل تعلیم کے فروغ کے لیے کابینہ نے لیپ ٹاپ پالیسی کو مزید موثر اور بہتر بنانے کا فیصلہ کیا ہے اسی طرح صوبے کے تمام محکموں بشمول محکمہ اسپورٹس اینڈ یوتھ افیئرز میں خالی آسامیوں پر بھرتیوں کی منظوری دی گئی ہے تاکہ روزگار کے مواقع پیدا کیے جا سکیں امن و امان کی بہتری کے لیے کابینہ نے کوہلو میں دو نئے پولیس اسٹیشنز کے قیام، مانگی ڈیم کے لیے اضافی سیکیورٹی، رکھنی اور بارکھان میں سی ٹی ڈی تھانوں کے قیام اور لورالائی و سبی میں سی ٹی ڈی حدود میں رد و بدل کی منظوری دے دی اسلحہ لائسنس رولز میں ترامیم کی منظوری دیتے ہوئے مفت استثنیٰ کا خاتمہ کر دیا گیا ہے جب کہ وزراء ، مشیران اور اراکین اسمبلی کی سیکیورٹی کے لیے مربوط پالیسی کی بھی منظوری دی گئی ہے وفاقی حکومت کی درخواست پر نجی میڈیکل انسٹی ٹیوٹ کو لیز پر دی گئی 20 ایکڑ اراضی واپس لے لی گئی خواتین کے حقوق کے فروغ کے لیے بلوچستان کمیشن آن اسٹیٹ آف ویمن کی چیئرپرسن کے طور پر کرن بلوچ کی تقرری کی منظوری دی گئی تعلیم کے شعبے میں پیش رفت کے لیے مکران اور کیچ کے انٹرنیز اساتذہ کی ایڈجسٹمنٹ کی منظوری دی گئی جب کہ محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کے مجوزہ رولز اور صحافیوں کی فلاح و بہبود سے متعلق جرنلسٹس ویلفیئر ترمیمی رولز بھی منظور کیے گئے ترجمان شاہد رند کے مطابق یہ تمام فیصلے وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی کے اس ویژن کی عکاسی کرتے ہیں جو ایک بااختیار، محفوظ، ترقی یافتہ اور عوام دوست بلوچستان کے قیام پر مرکوز ہے انہوں نے کہا کہ حکومت بلوچستان شفافیت، میرٹ، اور عوامی خدمت کے اصولوں پر کاربند ہے اور ان فیصلوں کے ثمرات جلد عوام تک پہنچنا شروع ہو جائیں گے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5281/2025
کوئٹہ29جولائی ۔ صوبائی سیکرٹری تعلیم اسفند یار خان کاکڑ کے احکامات کی روشنی میں ڈائریکٹریٹ (اسکولز) محکمہ تعلیم بلوچستان کے دفتر سے جاری کردہ ایک نوٹیفیکیشن کے مطابق صوبہ بھر کے تمام مرد و خواتین اساتذہ بمعہ غیر تدریسی عملے کے اٹیچمنٹ اور ایڈجسٹمنٹ آرڈرز کی فوری طورپر منسوخی کی گئی ہے،جبکہ تمام متعلقہ ملازمین کو اپنی اصل جائے تعیناتی پر فوری رپورٹ کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے،در اصل نوٹیفیکیشن کے اجراء کا مقصد صوبے میں بند سکولوں کو دوبارہ بحال کرتے ہوئے فعال بنانا ہے،اس بابت سنجیدگی سے بروقت عملدرآمد کو یقینی بنانے کیلئے تمام متعلقہ آفسران کو کردار ادا کرنے کے احکامات بھی شامل ہیں،صوبائی سطح پر جاری کردہ نوٹیفیکیشن کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے بروقت اقدامات کو یقینی بنانے کے لیے ڈویژنل ڈائریکٹر محکمہ تعلیم کوئٹہ ڈویژن سید کلیم اللہ شاہ کی زیر صدارت منعقدہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ شعبہ تعلیم میں موجود خلائ کو پر کرنے کے لیے بروقت اقدامات ناگزیر ہیں،اجلاس میں ایڈیشنل ڈائریکٹر عبدالمالک خان، ڈپٹی ڈائریکٹر ایڈمن علی احمد خان خلجی، ڈپٹی ڈائریکٹر ظفر خان کاسی و دیگر متعلقہ آفسران نے شرکت کی،اجلاس میں کوئٹہ ڈویژن کے تمام متعلقہ ضلعی ایجوکیشن آفسران کو اس ضمن میں مضبوط روابط قائم کرتے ہوئے موثر اقدامات اور فی الفور رپورٹ مرتب کرکے ارسال کرنے کا پابند بنایا گیا ہے،واضح رہے کہ وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی کے تعلیم دوست وژن کے عین مطابق صوبائی وزیر تعلیم محترمہ راحیلہ درانی کی کاوشوں اور صوبائی سیکرٹری تعلیم اسفند یار خان کاکڑ کے بروقت اور موثراقدامات سے صوبے میں تعلیمی اصلاحات جاری ہیں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5282/2025
لورالائی 29, جولائی ۔ولی محمد بڑیچ نے بحیثیت کمشنر لورالائی ڈویژن اپنے عہدے کا چارج سنبھال کر کام شروع کر دیا ہے۔ ان کے پہلے روز دفتر پہچنے پر ڈپٹی کمشنر ضلع لورالائی میران خان بلوچ و دیگر متعلقہ آ فسران نے ان کا استقبال کیا لیویز فورس کے دستے نے سلامی پیش کی۔ کمشنر لورالائی ڈویژن ولی محمد بڑیچ نے چارج سنبھالنے کے بعد ملاقات کرنے والوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ میری پہلی ترجیح عوام کی خدمت ہیں کسی بھی محکمہ کے بارے عوامی شکا یات کا سختی سے نوٹس لیا جائے گا اور کسی بھی قسم کی لاپرواہی کو برداشت نہیں کیا جا ئے گا۔ کمشنر لورالائی ڈویژن سے ان کے آ فس کے مختلف برانچوں کے سپرنٹینڈنٹس نے بھی الگ الگ ملاقاتیں کیں اور اپنے شعبے سے متعلق تفصیل بتائیں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5283/2025
کوئٹہ 29جولائی ۔ ڈپٹی کمشنر کوئٹہ کیپٹن (ر) مہراللہ بادینی کی زیر صدارت کوئٹہ میں قائم غیر قانونی کرش پلانٹس پر پابندی اور ان کے خاتمے کے حوالے سے ایک اہم اجلاس منعقد ہوا۔اجلاس میں اسسٹنٹ کمشنر سٹی، اسسٹنٹ کمشنر صدر، اسسٹنٹ کمشنر سریاب، اسسٹنٹ کمشنر کچلاک سمیت محکمہ معدنیات (مائنز) اور محکمہ ماحولیات کے نمائندوں نے شرکت کی۔اجلاس کے دوران کوئٹہ میں قائم تمام فعال اور غیر فعال کرش پلانٹس کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ ڈپٹی کمشنر نے اسسٹنٹ کمشنر سریاب کو واضح ہدایات جاری کیں کہ ان کے سب ڈویژن میں اگر کوئی کرش پلانٹ سرگرم ہے تو فوری طور پر اس کی بندش کو یقینی بنایا جائے اور متعلقہ مشینری ضبط کی جائے۔انتظامیہ کے افسران نے اجلاس کو آگاہ کیا کہ اب تک کارروائی کے دوران 22 کرش پلانٹس کو مکمل طور پر بند کر دیا گیا ہے۔ یہ کارروائی شہریوں کی صحت، ماحولیاتی تحفظ اور قانون کی
بالادستی کے پیش نظر کی جا رہی ہے۔ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ غیر قانونی کرش پلانٹس کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی اپنائی گئی ہے اور اس ضمن میں کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5284/2025
نصیرآباد: 29 جولائی۔ڈسٹرکٹ جیل نصیرآباد میں قیدیوں کو بنیادی سہولیات کی فراہمی اولین ترجیح ہے جیل سپرنٹنڈنٹ محمد علی واضع رہے کہ ڈسٹرکٹ جیل نصیرآباد کے سپرنٹنڈنٹ محمد علی نے کہا ہے کہ قیدیوں کو جیل میں تمام بنیادی سہولیات کی فراہمی ان کی اولین ترجیح ہے۔ قیدی بھی معاشرے کا حصہ ہیں، ان کی اصلاح اور بحالی کے لیے تعلیم و تربیت کے خصوصی پروگرامز جاری ہیں تاکہ وہ سزا مکمل کرنے کے بعد ایک بہتر شہری کے طور پر معاشرے میں واپس آسکیں۔یہ بات انہوں نے ڈپٹی ڈائریکٹر انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ نصیرآباد ڈویژن نیک محمد سے ملاقات کے دوران کہی۔ اس موقع پر ڈپٹی ڈائریکٹر سول ڈیفنس عنایت اللہ بلوچ بھی موجود تھے۔سپرنٹنڈنٹ محمد علی نے بتایا کہ جیل کے اندر صفائی ستھرائی، معیاری خوراک، طبی سہولیات اور سیکیورٹی کے انتظامات کو بہتر بنانے کے لیے ٹھوس اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ تاہم کچھ اہم مسائل بھی درپیش ہیں جن میں جیل میں سولر سسٹم کی فراہمی، لیڈیز کانسٹیبلز کی تعیناتی قیدیوں سے ملاقات کے لیے آنے والے لوگوں کے لیے انتظار گاہ کی تعمیر، جیل میں ہسپتال کو مزید وسعت دینے کے علاوہ مالی مشکلات کا بھی سامنا ھےاور جبکہ پٹ فیڈر کینال کی بھل صفائی کے موقع پر بندش کے دوران پانی کی قلت شامل ہیں۔ انہوں نے تجویز دی کہ اگر جیل کے لیے بوزر فراہم کر دیا جائے تو پانی کا مسئلہ مستقل بنیادوں پر حل ہو سکتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ سیکیورٹی کے لحاظ سے جیل کی باونڈری وال کی تعمیر بھی ناگزیر ہے۔انہوں نے بتایا کہ قیدیوں کو وقت پر کھانا فراہم کیا جا رہا ہے جبکہ دینی تعلیم کے ساتھ ساتھ اصلاحی ماحول کی فراہمی پر بھی بھرپور توجہ دی جا رہی ہے۔ جیل اسٹاف کو بھی خصوصی تربیت دی جا رہی ہے تاکہ وہ انسانی ہمدردی کے جذبے سے اپنے فرائض سرانجام دیں۔سپرنٹنڈنٹ محمد علی نے اپیل کی کہ نصیرآباد کے مخیر حضرات، وزرائ، اور اراکین اسمبلی کو چاہیے کہ وہ جیل میں قید افراد کے مسائل کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنی مدد اور تعاون کو یقینی بنائیں تاکہ قیدیوں کو بنیادی سہولیات کی فراہمی ممکن بنائی جا سکے جس میں سب سے پہلے یہاں کی گرمی کی شدت کو دیکھتے ہوئے جیل کو سولر سسٹم پر کرنے کی اشد ضرورت ہے کیونکہ لوڈشیڈنگ کے باعث کبھی کبھار قیدیوں کی حالت تشویشناک ھو جاتی ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿

خبرنامہ نمبر5285/2025
کوئٹہ 29 جولائی ۔ چیف جسٹس عدالت عالیہ بلوچستان روزی خان بڑیچ نے نو تعمیر شدہ سریاب جوڈیشل کمپلیکس کا افتتاح کیا۔اس موقع پر عدالت عالیہ بلوچستان کے سینیئر ترین جج محمد کامران خان ملاخیل و دیگر ججز، رجسٹرار ہائی کورٹ آف بلوچستان عبد القیوم لہڑی، ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج سریاب عنایت اللہ کاکڑ، دیگر جوڈیشل افسران و وکلاءبھی موجود تھے۔چیف جسٹس عدالت عالیہ بلوچستان روزی خان بڑیچ کا ججز اور وکلا سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ غلط کو غلط کہنا سیکھیں۔ چیف جسٹس نے اس موقع پر مقدمات کو اچھی طرح سے جانچ پڑتال کرنے، قانون کے مطابق بروقت نمٹانے، غیر ضروری سٹے دینے اور مقدمات کے حوالے سے غیر ضروری التوا سے گریز کرنے کی ہدایت کی تاکہ سائلین کو انصاف کی فراہمی میں کوئی دشواری پیش نہ ائے۔چیف جسٹس نے تمام ججز کو ہدایت کی کہ اپنی تمام تر صلاحیتیں بروئے کار لا کر لوگوں کے ساتھ خندہ پیشانی کے ساتھ پیش ائے تاکہ اس کمپلیکس کے تعمیر سے علاقے کے سائلین کو سستا اور بروقت انصاف فراہم ہو سکے۔انہوں نے وکلاءکو ہدایت کی کہ وہ اپنے بیچ کالی بھیڑوں کا خاتمہ کریں۔ بدعنوانی کے مرتکب افراد کے ساتھ کسی قسم کی رعایت نہیں برتی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ علاقے کے عوام کو اپنے قانونی مسائل کے حل کے لیے شہر کے وسط میں واقع ضلعی کچہری نہیں جانا پڑے گا بلکہ ان کے علاقے میں نو تعمیر شدہ جوڈیشل کمپلیکس سے استفادہ حاصل ہوگا۔ اس کمپلیکس کی تعمیر سے علاقے کے عوام کا وقت اور وسائل دونوں بچ جائیں گے۔قبل ازیں، چیف جسٹس عدالت عالیہ بلوچستان روزی خان بڑیچ کو سریاب جوڈیشل کمپلیکس پہنچنے پر پولیس کے چاک و چوبند دستے نے گارڈ اف انر پیش کیا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5286/2025
کوئٹہ 29جولائی۔ کمشنر کوئٹہ ڈویژن شاہ زیب خان کاکڑ نے کہا ہے کہ کوئٹہ میں پانی کا مسئلہ نہایت سنگین نوعیت اختیار کر چکا ہے جس کے حل کے لیے فوری اور سنجیدہ اقدامات کی اشد ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ زیر زمین پانی کی سطح تیزی سے گر رہی ہے اور اگر بروقت اقدامات نہ کیے گئے تو آئندہ نسلیں شدید قلت آب کا شکار ہوں گی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان آف کونسل ریسرچ ان واٹر ریسورسز کے دفتر میں قلت آب سے نمٹنے اور مستقبل کے اقدامات کے حوالے سے منعقدہ اجلاس کے موقع پر کیا۔ اس موقع پر ڈائریکٹر ڈوپلیمنٹ کوئٹہ ڈویژن ظہور احمد،محکمہ پی اینڈ ڈی،واسا،کیوسپ،ایریگیشن، ریجنل ڈائریکٹر ڈبلیو آر آر سی کیو اور دیگر متعلقہ اداروں کے افسران نے شرکت کی۔اجلاس میں کمشنر نے ہدایت دی کہ شہر میں موجود ریچارج پوائنٹس کی نشاندہی کی جائے اور بارشوں کے پانی کو محفوظ بنا کر زیر زمین پانی کی سطح میں اضافہ کیا جائے۔ انہوں نے واسا حکام کو ہدایت دی کہ شہر بھر میں قائم کار واش سینٹرز کے خلاف کریک ڈاون شروع کیا جائے اور ان کے کنکشن اور پانی کے استعمال کا تفصیلی جائزہ لیا جائے۔انہوں نے کہا کہ بارش کے پانی اور مساجد میں استعمال ہونے والے پانی کو محفوظ بنانے کے انتظامات کیے جائیں تاکہ اسے دوبارہ قابل استعمال بنایا جا سکے۔ کمشنر نے ہدایت دی کہ کوئٹہ اور اس کے مضافاتی علاقوں میں چیک ڈیمز اور چھوٹے ڈیموں کی تعمیر کے لیے فوری منصوبہ بندی کی جائے تاکہ پانی کے ذخائر کو محفوظ کیا جاسکے۔انہوں نے کہا کہ شہر میں ٹینکرز اور ٹیوب ویلز کی بھرمار زیر زمین پانی کی سطح میں کمی کا سبب بن رہی ہے، جس پر قابو پانے کے لیے مضافاتی علاقوں میں ریچارج پوائنٹس بنا کر قدرتی کاریزات کو فعال کیا جائے۔کمشنر کوئٹہ ڈویژن شاہ زیب خان کاکڑ نے متعلقہ اداروں کو ہدایت دی کہ استعمال شدہ پانی کو جدید طریقوں سے صاف کر کے اسے زراعت، صفائی اور دیگر مقاصد کے لیے استعمال میں لایا جائے تاکہ میٹھے پانی کا ضیاع کم سے کم ہو۔انہوں نے کہا کہ پانی کے تحفظ اور اس کی موثر تقسیم کے لیے تمام متعلقہ ادارے باہمی رابطے کے ساتھ جامع حکمت عملی ترتیب دیں تاکہ شہر کو آئندہ شدید قلت آب کے خطرات سے محفوظ رکھا جا سکے۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ محکمہ واسا، پی ایچ ای،ایریگیشن اور انجینئر ز کی ایک کمیٹی تشکیل دی جائے جو کہ پانی کی قلت سے نمٹنے کے حوالے سے مختلف تجاویز اور رپورٹ پیش کریں تاکہ مستقبل میں پانی کے ضیاع کو روکنے کے لیے جامع پالیسی مرتب کیا جا سکے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5287/2025
کوئٹہ۔ 29 جولائی ۔عدالت عالیہ بلوچستان کے ایک اعلامیہ کے مطابق چیف جسٹس روزی خان بڑیچ کی ہدایت پر عبداللہ کرد ( ایڈوکیٹ ) پر بدعنوانی کے ارتکاب پر عدالت عالیہ و ماتحت ضلعی عدالتوں میں داخلے پر پابندی عائد کر دی ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5288/2025
گوادر، 29 جولائی ۔گوادر ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل معین الرحمٰن خان کو آج جی ڈی اے کے آئندہ معاشی و اقتصادی منصوبوں سینٹرل بزنس ڈسٹرکٹ (CBD) اور اسپیشل اکنامک ڈسٹرکٹ (SED) کے حوالے سے ڈائریکٹر ٹاون پلاننگ شاہد علی کی جانب سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ اس موقع پر ان منصوبوں پر ہونے والی اب تک کی پیشرفت کا جائزہ لیا گیا اور مستقبل کی ترجیحات پر بھی گفتگو کی گئی۔ڈائریکٹر جنرل نے کہا کہ یہ دونوں منصوبے جی ڈی اے اور خاص کر گوادر سمارٹ پورٹ سٹی ماسٹر پلان کے فلیگ شپ پراجیکٹس ہیں جو گوادر کو علاقائی اور عالمی تجارتی مرکز میں تبدیل کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ سینٹرل بزنس ڈسٹرکٹ گوادر کے مغربی ساحل پر واقع 2580 ایکڑ پر مشتمل ہوگا، جہاں ایک جدید، کثیر المقاصد گوادر ٹاور تعمیر کیا جائے گا جو 300 میٹر بلند اور شہر کی بلند ترین عمارت کے طور پر ابھرے گا۔ سی بی ڈی میں انفارمیشن ٹیکنالوجی پارک، فنانشل اور اکنامک حب، تفریحی و اسپورٹس کمپلیکس، کلچرل ایکسچینج سینٹرز اور عالمی معیار کا امیوزمنٹ پارک بھی شامل ہوگا،جو گوادر کی معیشت کا ایک بڑا مرکز ثابت ہوگا۔انہوں نے کہا کہ اسی طرح اسپیشل اکنامک ڈسٹرکٹ کو گوادر ماسٹر پلان کی رہنما اصولوں کے مطابق عملدرآمد جا رہی ہے جس سے تیز ترین معاشی نمو اور مخصوص مدت کے لیے ٹیکس فری زون قرار دیا جائے گا۔ اس کا انتظامی سیٹ اپ بھی الگ ہوگا، جو سرمایہ کار دوست پالیسیوں اور مراعات پر مبنی ہوگا تاکہ مقامی و بین الاقوامی سرمایہ کاری کو فروغ دیا جا سکے۔ڈی جی جی ڈی اے نے مزید کہا کہ گوادر ڈیویلپمنٹ اتھارٹی پرعزم ہے کہ ان منصوبوں کے ذریعے نہ صرف روزگار کے بے پناہ مواقع پیدا ہوں گے بلکہ یہ شہر پاکستان کی معیشت میں ایک مرکزی کردار ادا کرنے کے قابل ہو جائے گا۔اجلاس میں ان منصوبوں کے ڈیزائن، انفراسٹرکچر، سرمایہ کار دوست اقدامات اور قانونی فریم ورک کے مختلف پہلووں پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔جی ڈی اے کا وڑن ہے کہ گوادر کو ایک جدید، پائیدار، اور عالمی معیار کا بندرگاہی و تجارتی شہر بنایا جائے، اور یہ دونوں منصوبے اس خواب کو حقیقت میں بدلنے کی جانب ایک اہم قدم ہیں۔اس موقع پر چیف انجینیئر حاجی سید محمد اور ڈپٹی ڈائریکٹر ٹاون پلاننگ عبدالرزاق بھی موجود تھے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿

خبرنامہ نمبر5289/2025
کوئٹہ 29 جولائی:۔ گورنربلوچستان جعفرخان مندوخیل نے کہا کہ تاجر اور صنعتکار ملک اور صوبے کے معاشی نظام کو مستحکم بنانے، معاشی سرگرمیوں کے فروغ دینے اور لوگوں کو روزگار فراہم کرنے میں کلیدی کردار ادا کر رہے ہیں۔ ملک کے دوسرے صوبوں کے طرز پر ہمارے صوبہ بلوچستان میں بھی “بلوچستان بینک” کا قیام بہت ضروری ہے۔ ایمپورٹ اور ایکسپورٹ سے متعلق نئی پالیسیاں تشکیل دیتے وقت ہمارے صوبے کے تاجروں اور صنعتکاروں کی رائے کو شامل کرنے اور دیگر تمام متعلقہ کمیٹیوں میں ایوان صنعت و تجارت کوئٹہ کی نمائندگی کو یقینی بنانے کے مثبت نتائج برآمد ہونگے. ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر محمد ایوب مریانی کی قیادت میں وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کیا. اس موقع پر گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل نے کہا کہ موجودہ حکومت تمام قومی اور بین الاقوامی سرمایہ کاروں کو مکمل تحفظ فراہم کرنے اور اپنے تاجروں و صنعتکاروں کو آسانیاں اور سہولیات دینے کیلئے پرعزم ہے. گورنر مندوخیل نے کہا کہ پاکستان کی معاشی ترقی و خوشحالی بلوچستان سے وابستہ ہے. یہ بات یقین کے ساتھ کی جا سکتی ہے کہ بلوچستان میں مختلف مقامات پر بارڈر مارکیٹس قائم کرنے اور بارڈر ٹریڈز کو فروغ دینے سے پورے صوبہ میں بیروزگاری اور غربت کا خاتمہ کیا جا سکتا ہے. دونوں سرحدوں کے مختلف مقامات جیسے پنجگور – سراوان، تربت – پشین اور تفتان – مرجاوہ پر بارڈر مارکیتس کے قیام سے معاشی اور تجارتی سرگرمیوں میں بےتحاشا اضافہ ہوگا اور روزگار کے وسیع مواقع میسر آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے افغانستان اور ایران کے ساتھ طویل سرحدیں ہیں۔ سرحد کے دونوں اطراف موجود غربت، بیروزگاری اور پسماندگی کے خاتمے کے حوالے سے ہم اپنے تاجروں اور صنعتکاروں کو کسی صورت نظرانداز نہیں کر سکتے. بارڈر ٹریڈ کے فروغ سے پنجاب اور سندھ کے تجارتی مراکز اور صنعتوں کو بھی تقویت ملتا ہے۔ اس کے علاوہ سرحدی تجارت کو مستحکم بنانے سے پاکستان کے اپنے دونوں ہمسایہ ممالک افغانستان اور ایران کے ساتھ تعلقات مزید خوشگوار بنے کے ساتھ ساتھ عوامی سطح پر بھی محبت اور دوستی کے رشتے قائم رہیں گے۔کوئٹہ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے وفد نے گورنر بلوچستان کو درپیش مشکلات اور مسائل سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ صوبے بھر کے تاجر، صنعتکار اور کاروباری حضرات گوں نا گوں مشکلات سے دوچار ہیں جس کے نتیجے میں تاجر برادری کے 17 ہزار افراد دوسرے صوبوں میں جبکہ چار ہزار دیگر ممالک چلے جا چکے ہیں جس کے مجموعی طور پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ وفد نے اپنے مطالبات پیش کرتے ہوئے کہا کہ سردست چمن، نوشکی اور قمرالدین ڑوب کی سرحدیں فوری طور پر کھولی جائیں، ٹیکسوں کو سنگل ڈیجٹ میں لایا جائے، سستی بجلی کی فراہمی کیلئے ٹھوس اقدامات کیے جائیں اور نئی پالیسی مرتب کرتے ہوئے ہمیں اعتماد میں لیا جائے۔ گورنر بلوچستان نے ان کے مسائل کو غور اور توجہ سے سنا اور انھیں اپنے ہر ممکن تعاون فراہم کرنے کا یقیں دلاتے ہوئے کہا کہ بزنس کمیونٹی کیلئے آسانیاں اور نئے مواقع پیدا کرنے کیلئے بڑے پیمانے پر باہمی افہام و تفہیم ضروری ہے۔ ہم مشترکہ کاوشوں اور مشاورت سے ایک روشن اقتصادی مستقبل بنا سکتے ہیں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5290/2025
گوادر 29 جولائی :۔گوادر ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل معین الرحمٰن خان کو آج جی ڈی اے کے آئندہ معاشی و اقتصادی منصوبوں سینٹرل بزنس ڈسٹرکٹ (CBD) اور اسپیشل اکنامک ڈسٹرکٹ (SED) کے حوالے سے ڈائریکٹر ٹاو¿ن پلاننگ شاہد علی کی جانب سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ اس موقع پر ان منصوبوں پر ہونے والی اب تک کی پیشرفت کا جائزہ لیا گیا اور مستقبل کی ترجیحات پر بھی گفتگو کی گئی۔ڈائریکٹر جنرل نے کہا کہ یہ دونوں منصوبے جی ڈی اے اور خاص کر گوادر سمارٹ پورٹ سٹی ماسٹر پلان کے فلیگ شپ پراجیکٹس ہیں جو گوادر کو علاقائی اور عالمی تجارتی مرکز میں تبدیل کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ سینٹرل بزنس ڈسٹرکٹ گوادر کے مغربی ساحل پر واقع 2580 ایکڑ پر مشتمل ہوگا، جہاں ایک جدید، کثیر المقاصد گوادر ٹاور تعمیر کیا جائے گا جو 300 میٹر بلند اور شہر کی بلند ترین عمارت کے طور پر ابھرے گا۔ سی بی ڈی میں انفارمیشن ٹیکنالوجی پارک، فنانشل اور اکنامک حب، تفریحی و اسپورٹس کمپلیکس، کلچرل ایکسچینج سینٹرز اور عالمی معیار کا امیوزمنٹ پارک بھی شامل ہوگا،جو گوادر کی معیشت کا ایک بڑا مرکز ثابت ہوگا۔انہوں نے کہا کہ اسی طرح اسپیشل اکنامک ڈسٹرکٹ کو گوادر ماسٹر پلان کی رہنما اصولوں کے مطابق عملدرآمد جا رہی ہے جس سے تیز ترین معاشی نمو اور مخصوص مدت کے لیے ٹیکس فری زون قرار دیا جائے گا۔ اس کا انتظامی سیٹ اپ بھی الگ ہوگا، جو سرمایہ کار دوست پالیسیوں اور مراعات پر مبنی ہوگا تاکہ مقامی و بین الاقوامی سرمایہ کاری کو فروغ دیا جا سکے۔ڈی جی جی ڈی اے نے مزید کہا کہ گوادر ڈیویلپمنٹ اتھارٹی پرعزم ہے کہ ان منصوبوں کے ذریعے نہ صرف روزگار کے بے پناہ مواقع پیدا ہوں گے بلکہ یہ شہر پاکستان کی معیشت میں ایک مرکزی کردار ادا کرنے کے قابل ہو جائے گا۔اجلاس میں ان منصوبوں کے ڈیزائن، انفراسٹرکچر، سرمایہ کار دوست اقدامات اور قانونی فریم ورک کے مختلف پہلوو¿ں پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔جی ڈی اے کا وڑن ہے کہ گوادر کو ایک جدید، پائیدار، اور عالمی معیار کا بندرگاہی و تجارتی شہر بنایا جائے، اور یہ دونوں منصوبے اس خواب کو حقیقت میں بدلنے کی جانب ایک اہم قدم ہیں۔اس موقع پر چیف انجینیئر حاجی سید محمد اور ڈپٹی ڈائریکٹر ٹاو¿ن پلاننگ عبدالرزاق بھی موجود تھے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5291/2025
چمن 29جولائی :۔ اے سی چمن عزیز اللہ کاکڑ نے اج چمن شہر کی اچانک دورے کے دوران مختلف بازاروں کی دکانوں میں اشیائے خوردونوش کی قیمتوں معیار اور صفائی ستھرائی کا جائزہ لیا اس دوران انہوں نے جنرل سٹورز میں اٹا گھی مصالح جات اور دیگر چیزوں کی کی قیمتیں ایکسپائری ڈیٹ وزن صفائی ستھرائی اور دکانوں میں سرکاری نرخ نامے کا جائزہ لیا انہوں نانبائیوں اور قصائیوں کی دکانوں میں روٹی اور گوشت کی معیار صفائی ستھرائی وزن اور قیمتوں کا بھی جائزہ لیا انہوں نے ہوٹلوں میں عوام کو دی جانے والی سالن جس میں روش دالیں سبزیاں اور دیگر پکائی گئی سالن کا باریک بینی سے چیک کیں اس دوران انہوں نے دکانداروں کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ دکانوں میں زائد المیاد اشیاءکی خرید و فروخت صفائی ستھرائی اور ایس او پیز پر عمل درامد نہ کرنے والے دکانداروں کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائی جائے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿

خبرنامہ نمبر5292/2025
اوتھل29جولائی :۔ پارلیمانی سیکرٹری برائے سیاحت وثقافت بلوچستان نواب زادہ میر زرین خان مگسی نے کہا ہی کہ عوامی خدمت ہمارا منشور ہے اور اسی جذبے کے تحت ہم عوام سے براہ راست رابطہ قائم رکھ کر ان کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنیکی کوشش کررہے ہیں وزیر اعلی سرفرازبگٹی کی قیادت میں حکومت بلوچستان کی واضح پالیسی ہے کہ عوام کے مسائل ان کی دہلیز پر حل کیے جائیں انہیں باربار دفاتر کے چکر نہ لگانے پڑیں،ان خیالات کا اظہار انہوں اوتھل سرکٹ ہاو¿س آمد کے موقع پر ضلع لسبیلہ کے معززین، بلدیاتی نمائندوں اور مختلف عوامی وفود سے دوران ملاقات گفتگو میں کیا نوابزادہ زرین خان مگسی نے کہا کہ انہوں نے کہا کہ لسبیلہ کے عوام کے مسائل کی حل پہلی ترجیح ہے اور بھرپور کوشش کریں گے کہ تمام جائز مسائل جلد حل کیے جائیں نوابزادہ زرین خان نے کہا کہ حکومت بلوچستان اور وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان عالیانی بھی عوامی مسائل کے حل کے لیے سنجیدہ کوششیں کر رہے ہیں اور جام خاندان لسبیلہ کے عوام سے گہری محبت رکھتے ہیںاس موقع پر انہوں نے شہریوں کے مسائل بغور سنے ان کی درخواستیں وصول کیں اور متعلقہ حکام کو فوری احکامات جاری کیں پارلیمانی سیکرٹری نے کہا کہ صوبے میں سیاحت اور ثقافت کے فروغ کے لیے کئی منصوبے زیر غور ہیں جن سے نہ صرف بلوچستان کی ثقافتی شناخت کو تقویت ملے گی بلکہ مقامی معیشت کو بھی فائدہ ہوگانوابزادہ زرین خان مگسی نے کہا کہ حکومت بلوچستان عوامی مسائل کے حل میں سنجیدہ ہے، مفادعامہ میں ترقیاتی و فلاحی منصوبےجلد عمل میں لائے جائیں گے۔اس موقع پر چیئرمین ڈسٹرکٹ کونسل لسبیلہ سردار عبدالرشید پھورائی چیف ٹرائبل سردار غلام فاروق شیخ چیئرمین میونسپل کمیٹی سید سومار شاہ کاظمی چیئرمین یوسی لاکھڑا وڈیرہ مولابخش گنگو ڈی ایچ او لسبیلہ ڈاکٹر عبدالحمید و دیگر معززین اور شہری بڑی تعداد میں شریک ہوئے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5293/2025
کوئٹہ 29جولائی :۔ڈپٹی کمشنر کوئٹہ کیپٹن (ر) مہراللہ بادینی کی زیر صدارت fIPV پولیو کمپین کے دوسرے روز کی کارکردگی کا تفصیلی جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر (DHO) کوئٹہ، نیشنل EOC کے نمائندگان، ڈسٹرکٹ کوآرڈینیٹر، EPI اسٹاف، CBV آفیسرز اور تمام یونین کونسلز کے کوآرڈینیٹرز نے شرکت کی۔اجلاس میں پولیو مہم کے دوسرے روز کی پیش رفت اور کارکردگی پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ مختلف علاقوں کی کوریج رپورٹ کا جائزہ لیا گیا، اور ان یونین کونسلز کی نشاندہی کی گئی جہاں مہم کی کارکردگی تسلی بخش نہیں رہی۔ رپورٹ میں واضح کیا گیا کہ بعض علاقوں میں مقامی کمیونٹی کے تعاون کی کمی، والدین کی جانب سے رفیوزل، اور بچوں کی دستیابی نہ ہونا (NA/Still NA) جیسے مسائل درپیش رہے۔فلڈ ٹیموں کی فنگر مارکنگ اور کوریج ڈیٹا پر بھی تفصیلی رپورٹ پیش کی گئی۔ ڈپٹی کمشنر کو ہسپتالوں میں جاری ویکسی نیشن مہم، ٹیموں کی حاضری، اور درپیش زمینی چیلنجز سے متعلق بھی آگاہ کیا گیا۔ڈپٹی کمشنر نے اجلاس میں موجود تمام مانیٹرز اور متعلقہ فیلڈ افسران سے براہ راست فیڈ بیک حاصل کیا اور فوری اقدامات کی ہدایت کی۔ ا±نہوں نے زور دیا کہ جہاں ٹیموں کی کارکردگی غیر تسلی بخش ہے یا مسائل کا سامنا ہے، وہاں فوری طور پر ٹیموں کو Shuffle کیا جائے تاکہ مہم کو مو¿ثر بنایا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ پولیو جیسے مہلک مرض کے خاتمے کے لیے مہم کی سو فیصد کامیابی ناگزیر ہے۔ بچوں کی صحت اور محفوظ مستقبل کے لیے ہر ممکن قدم اٹھایا جائے گا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿

30-07-2025

29-07-2025

DGPR ADVERTISEMENTS

29-07-2025

28th-July-2025

28-07-2025

28-07-2025

DGPR ADVERTISEMENTS

27-07-2025

27-07-2025

27-07-2025

26th-July-2025

26-07-2025

26-07-2025

25th_July-2025

25-07-2025

DGPR ADVERTISEMENTS

25-07-2025