خبرنامہ نمبر9577/2025
کوئٹہ 24 دسمبر ۔ صوبائی وزیر خوراک و چیئرمین بلوچستان فوڈ اتھارٹی حاجی نور محمد دمڑ نے اپنے دفتر میں اپنے حلقے سے تعلق رکھنے والے اضلاع زیارت، ہرنائی اور سنجاوی سے آئے ہوئے عوامی وفود سے ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران عوام نے صوبائی وزیر کے سامنے اپنے درپیش مسائل، مشکلات اور ضروریات سے آگاہ کیا، جنہیں حاجی نور محمد دمڑ نے نہایت توجہ سے سنا صوبائی وزیر خوراک نے وفود کو یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ عوامی مسائل کا بروقت حل ان کی اولین ترجیح ہے اور اس ضمن میں متعلقہ محکموں کو واضح ہدایات جاری کی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ زیارت، ہرنائی اور سنجاوی کے عوام نے جس اعتماد کا اظہار کیا ہے، اس پر پورا اترنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں گے اس موقع پر قائد اعظم محمد علی جناح کے یوم پیدائش 25 دسمبر کے حوالے سے اپنے خصوصی پیغام میں صوبائی وزیر خوراک حاجی نور محمد دمڑ نے کہا کہ قائد اعظم برصغیر کے مسلمانوں کے عظیم رہنما، بصیرت افروز قائد اور اصولوں کی سیاست کے علمبردار تھے۔ ان کی جدوجہد، دیانت داری اور قربانیوں کی بدولت ہمیں ایک آزاد وطن نصیب ہوا حاجی نور محمد دمڑ نے کہا کہ قائد اعظمکے افکار، ایمانداری، قانون کی بالادستی اور عوامی خدمت کے اصول آج بھی ہمارے لیے مشعلِ راہ ہیں۔ ہمیں چاہیے کہ ہم قائد اعظم کے سنہری اصولوں کو اپناتے ہوئے ملک و قوم کی ترقی، خوشحالی اور استحکام کے لیے متحد ہو کر کام کریں انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ حالات میں ہمیں قائد اعظم کے پیغامِ اتحاد، یقین اور تنظیم کو عملی شکل دینے کی اشد ضرورت ہے تاکہ پاکستان کو ایک مضبوط، خوشحال اور ترقی یافتہ ملک بنایا جا سکے آخر میں صوبائی وزیر خوراک نے عوام سے اپیل کی کہ وہ باہمی اتحاد، صبر اور قانون کی پاسداری کے ذریعے صوبے اور ملک کی ترقی میں اپنا کردار ادا کریں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر9578/2025
کوئٹہ24 دسمبر ۔سیکرٹری بلدیات و دیہی ترقی عبدالروف بلوچ کی زیرِ صدارت حکومتِ بلوچستان محکمہ بلدیات و دیہی ترقی اور نادرا بلوچستان کے مابین مشاورتی اجلاس منعقد ہوا، جس میں صوبے میں ڈیجیٹل گورننس کے فروغ اور عوامی خدمات کو مزید موثر بنانے کے لیے انتظامی حدود اور لوکل گورنمنٹ دفاتر کے جغرافیائی و انتظامی ڈیٹا کی فراہمی پر تفصیلی غور و خوض کیا گیا۔اجلاس میں ڈائریکٹر جنرل نادرا بلوچستان نوید جان صاحبزادہ، ایڈیشنل سیکرٹری محکمہ بلدیات و دیہی ترقی سید ثناء اللہ قریش، فوکل پرسن سی آر ایم ایس محکمہ بلدیات و دیہی ترقی سید عباس شاہ، اسسٹنٹ ڈائریکٹر نادرا ضیاء الرحمن سمیت محکمہ بلدیات و دیہی ترقی حکومتِ بلوچستان اور نادرا بلوچستان کے دیگر افسران نے شرکت کی۔اجلاس کے دوران نادرا بلوچستان کی جانب سے صوبے میں ڈیجیٹائزیشن کے جاری اقدامات پر جامع بریفنگ دی گئی۔ اس موقع پر سیکرٹری بلدیات و دیہی ترقی عبدالروف بلوچ نے کہا کہ گورننس کو مضبوط بنانے، ڈیٹا کی درستگی کو بہتر کرنے اور شہریوں کو معیاری سہولیات کی فراہمی کے لیے انتظامی حدود بشمول صوبہ، ڈویژن، اضلاع، تحصیل اور یونین کونسلز کے GIS شیپ فائل ڈیٹا اور لوکل گورنمنٹ دفاتر کے درست مقامات (ایڈریس اور جغرافیائی کوآرڈینیٹس) کی فراہمی نہایت اہمیت کی حامل ہے ۔انہوں نے اس اقدام کو صوبے میں ڈیجیٹل منصوبہ بندی، مو¿ثر سروس ڈیلیوری اور شواہد پر مبنی پالیسی سازی کے لیے سنگِ میل قرار دیتے ہوئے نادرا کے ساتھ مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی اور متعلقہ محکموں کو ہدایت کی کہ نادرا کے ساتھ قریبی رابطے میں رہتے ہوئے مطلوبہ ڈیٹا کی فراہمی کے عمل کو تیز کیا جائے۔ڈی جی نادرا بلوچستان نوید جان صاحبزادہ نے اس موقع پر کہا کہ لوکل گورنمنٹ کے ڈیٹا کو نادرا کی ایڈریس لائبریری اور شہریوں کے قومی شناختی کارڈ (CNIC) ڈیٹا کے ساتھ منسلک کرنے سے آبادی کی بہتر منصوبہ بندی، وسائل کی منصفانہ تقسیم اور عوامی سہولیات کی فراہمی میں نمایاں بہتری آئے گی۔اجلاس کے اختتام پر سیکرٹری بلدیات و دیہی ترقی عبدالروف بلوچ نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ نادرا اور لوکل گورنمنٹ باہمی اشتراک سے مرحلہ وار بنیادوں پر ڈیجیٹل نظام کو مزید مضبوط بنائیں گے تاکہ صوبے کے عوام کو ان کی دہلیز پر شفاف، تیز اور موثر خدمات فراہم کی جا سکیں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر9579/2025
نصیرآباد24دسمبر۔سپرنٹنڈنگ انجینئر ایریگیشن سرکل نصیرآبادڈویژن، مدثر ظفر کھوسہ نے اپنے عہدے کا باقاعدہ چارج سنبھال کر فرائض منصبی کی انجام دہی شروع کر دی ہے۔اس موقع پر ایگزیکٹو انجینیئر پٹ فیڈر کینال فرید احمد پندرانی، ایگزیکٹو انجینئر غلام محمد بادینی، سب ڈویژنل آفیسران امان اللہ گاجانی، سید امجد شاہ، محمد سلیم بہرانی،وسیم احمد بہرانی داروغہ خدابخش بہرانی بابو سمیع اللہ مری، سید عظیم شاہ سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے ان سے ملاقا ت کی اور انہیں عہدہ سنبھالنے پر مبارکباد پیش کی۔ ملاقات کے دوران افسران نے محکمہ ایریگیشن کو درپیش مسائل، نہری نظام، پانی کی دستیابی اور جاری ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ بھی دی۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے سپرنٹنڈنگ انجینئر ایریگیشن مدثر ظفر کھوسہ نے کہا کہ نصیرآباد ڈویژن بلوچستان کا گرین بیلٹ کہلاتا ہے اور یہاں کی معیشت کا بڑا انحصار زراعت پر ہے، اس لیے آبپاشی کے نظام کو موثر، شفاف اور جدید خطوط پر استوار کرنا ناگزیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ کاشتکاروں کو پانی کی بروقت اور منصفانہ فراہمی ان کی اولین ترجیح ہوگی جبکہ نہروں کی صفائی، مرمت اور دیکھ بھال کے کاموں میں تیزی لائی جائے گی تاکہ پانی کے ضیاع کو روکا جا سکے۔مدثر ظفر کھوسہ نے مزید کہا کہ محکمہ ایریگیشن کے افسران اور فیلڈ اسٹاف کی باہمی مشاورت سے مسائل کا حل تلاش کیا جائے گا اور کسانوں کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے گا۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ سرکاری وسائل کا شفاف استعمال یقینی بنایا جائے گا اور جاری و آئندہ ترقیاتی منصوبوں کی کڑی نگرانی کی جائے گی تاکہ ان کے ثمرات براہ راست عوام تک پہنچ سکیں۔ آخر میں انہوں نے کہا کہ مشترکہ کاوشوں اور بہتر منصوبہ بندی کے ذریعے نہ صرف زراعت کو فروغ دیا جائے گا بلکہ علاقے کےلوگوں کی معاشی حالت میں بہتری اور خوشحالی لانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں گے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر9580/2025
کوئٹہ24دسمبر۔ بلوچستان ٹیکنیکل ایجوکیشن اینڈ ووکیشنل ٹریننگ اتھارٹی (BTEVTA) نے جرمن ادارے جی آئی زیڈ (GIZ) کے تعاون سے ووکییشنل ایجوکیشن اینڈ ٹریننگ (VET) پالیسی 2026-2030 کی تشکیل کے لیے ایک اہم اسٹیک ہولڈرز اجلاس کا انعقاد کیا۔ اجلاس میں مختلف سرکاری و نجی اداروں سے تعلق رکھنے والے اہم اسٹیک ہولڈرز نے شرکت کی۔اجلاس کا مقصد ٹیکنیکل ٹریننگ سینٹرز (TTCs) کی استعداد کار میں اضافہ، جدید ٹیکنالوجی کے فروغ اور بین الاقوامی منڈی کی ضروریات سے ہم آہنگ نئے ہنر اور شعبہ جات متعارف کرانے کے لیے قابلِ عمل حکمت عملی تیار کرنا تھا۔ شرکاء نے ہنرمند افرادی قوت کی تیاری پر زور دیا جو صنعت کی موجودہ اور مستقبل کی ضروریات پوری کر سکے۔اجلاس کے دوران شرکاء نے قیمتی تجاویز پیش کیں اور ٹیویٹ (TVET) سیکٹر میں نئے ٹریڈز کے آغاز، نصاب کی بہتری اور نجی شعبے کے ساتھ مضبوط روابط پر تفصیلی گفتگو کی۔ اس موقع پر چیمبر آف کامرس اور اوورسیز ایمپلائمنٹ کارپوریشن (OEC) کے نمائندوں نے بھی اپنی آرا اور تجاویز سے اجلاس کو آگاہ کیا۔اجلاس کے اختتام پر منیجنگ ڈائریکٹر حمود الرحمٰن نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ٹی ویٹ سیکٹر کو عالمی معیار کے مطابق ڈھالنا وقت کی اہم ضرورت ہے تاکہ نوجوانوں کی روزگار کے مواقع میں اضافہ ہو اور مارکیٹ کی ضروریات پوری کی جا سکیں۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ مشترکہ کاوشوں سے نہ صرف ہنرمندی کے فروغ بلکہ خطے کی معاشی ترقی میں بھی نمایاں بہتری آئے گی۔اجلاس میں اس امر پر اتفاق کیا گیا کہ ادارہ جاتی تعاون اور جدید تقاضوں سے ہم آہنگ پالیسی سازی کے ذریعے بلوچستان میں مہارتوں کی ترقی اور پائیدار معاشی نمو کو یقینی بنایا جائے گا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
Quetta 24: BTEVTA, in collaboration with GIZ, organized a stakeholders’ meeting to shape the VET Policy 2026-2030. The meeting brought together key stakeholders to discuss strategies for enhancing the capacity of Technical Training Centers (TTCs) and adopting cutting-edge technologies and trades aligned with international market demands.Participants shared valuable insights, focusing on producing a skilled workforce that meets industry needs and introducing new trades in the Tevet sector. Representatives from the Chamber of Commerce and Overseas Employment Corporation (OEC) also contributed to the discussions.MD BTEVTA, Mr. Hamood Ur Rehman, concluded the meeting, emphasizing the importance of aligning the VET sector with global standards to boost employability and meet market requirements. The collaborative effort aims to drive economic growth and skill development in the region.
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر9581/2025
نصیرآباد۔24 دسمبر ۔ استامحمد۔ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر استامحمد محمد اسماعیل لاشاری نے کہا ہے کہ ڈسٹرکٹ کمپلیکس کی تعمیر میں کسی بھی قسم کی تاخیر اور معیار پر کسی بھی طرح کا سمجھوتہ ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے واضح ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ تعمیراتی کام مقررہ مدت سے قبل مکمل کیا جائے تاکہ نئے ضلع کے قیام کے بعد ضلعی افسران کو دفاتر کی عدم دستیابی کے باعث درپیش مشکلات کا خاتمہ ہو سکے ان خیالات کا اظہار انہوں نے زیرِ تعمیر ڈسٹرکٹ کمپلیکس کے دورے کے دوران متعلقہ ٹھیکیدار سے بات چیت کرتے ہوئے کیا اس موقع پر ڈپٹی ڈائریکٹر انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ نیک محمد بھی ان کے ہمراہ موجود تھے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر نے متعلقہ افسران کو ہدایت کی کہ تعمیراتی معیار کو ہر صورت یقینی بنایا جائے اور کسی بھی مرحلے پر کوالٹی پر سمجھوتہ نہ کیا جائےایڈیشنل ڈپٹی کمشنر محمد اسماعیل لاشاری نے مزید کہا کہ تعمیراتی کام کی رفتار میں نمایاں اضافہ کیا جائے لیبر کی تعداد بڑھائی جائے اور منصوبے کو ترجیحی بنیادوں پر جلد از جلد مکمل کیا جائے کیونکہ ضلعی افسران کو دفاتر کی کمی کے باعث عوام کو اپنے مسائل کے حل کے لیے مشکلات کا سامنا ہے اس لیے ڈسٹرکٹ کمپلیکس کی بروقت تکمیل نہایت ضروری ہے تاکہ عوام کو بہتر اور بروقت سہولیات فراہم کی جا سکیں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر9582/2025
قلات 25 دسمبر۔ڈپٹی کمشنر منیراحمددرانی کے زیرصدارت پبلک ٹرانسپورٹ ایشوز سے متعلق اہم اجلاس منعقد ہوا۔اجلاس میں تحصیلدارقلات حاجی عبدالغفار لہڑی سپرنٹنڈنٹ حاجی محمدابراہیم بنگلزئی سپرنٹنڈنٹ ملک حبیب محمدشہی سینیئرکلرک غلام فاروق مینگل ٹریفک سارجنٹ اے ایس آئی سمیع اللہ سمیت قلات ٹو کوئٹہ ویگن اور کوسٹر مالکان اور انکے یونین کے نمائندوں میر محمدانور عبدالصمد درمحمد غلام نبی حضور بخش عبدالقادر درشن کمار قاسم شاہوانی اور دیگرنے شرکت کی۔اجلاس میں ٹرانسپورٹرز کودرپیش مسائل روٹ پرمٹ گاڑیوں کے روانگی کے اوقات کار نئے روٹ مٹ حاصل کرنے والے مالکان کو اجازت نامہ سمیت دیگر اہم امور سے متعلق تفصیلی تبادلہ خیال کیاگیا ڈپٹی کمشنر منیردرانی نے کہا کہ ٹرانسپورٹرز عوام کو سہولیات فراہم کرنے کے لیئے ہرممکن کوشش کریں ٹراسنسپورٹرز کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کئےجائینگے روٹ پرمٹ اور گاڑیوں کے اوقات کار سے متعلق ٹرانسپورٹرز مل بیٹھ کر اپنے مسائل حل کریں اور ایک دوسرے سے تعاون کریں جن ٹرانسپورٹر نے پرمٹ حاصل کی ہے وہ اپنا گاڑی چلاسکتے ہیں عدالت عالیہ کے فیصلے پر عملدرآمد یقینی بنایاجائیگا قانون کے مطابق ٹرانسپورٹرز اپنے کاروبار جاری رکھیں خلاف ورزی کرنے والے ٹرانسپورٹرز کے پرمٹ منسوخ کرکے انکے خلاف مقدمہ درج کیاجائیگا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر9583/2025
کوئٹہ24دسمبر۔ علاقائی موسمیاتی مرکز بلوچستان کے مطابق صوبے بھر میں رواں ہفتے کے دوران موسم خشک اور سرد رہنے کا امکان ہے جبکہ بعض بالائی اور شمالی اضلاع میں شدید سردی کی صورتحال برقرار رہے گی۔ موسمی ایڈوائزری میں بتایا گیا ہے کہ قلات، کوئٹہ، مستونگ، سوراب، قلعہ عبداللہ، پشین، قلعہ سیف اللہ اور زیارت میں کم سے کم درجہ حرارت صفر ڈگری سینٹی گریڈ سے نیچے گرنے کا امکان ہے۔ جس کے باعث سردی کی شدت میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔محکمہ موسمیات کے مطابق بدھ کے روز صوبے کے بیشتر اضلاع میں موسم خشک اور سرد رہے گا۔ تاہم شمالی اضلاع اور قلات میں رات اور صبح کے اوقات میں موسم انتہائی سرد ہونے کی توقع ہے۔ اسی طرح جمعرات کے روز بھی بیشتر اضلاع میں موسم خشک اور سرد جبکہ شمالی علاقوں میں رات اور صبح کے وقت شدید سردی برقرار رہنے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران صوبے کے کسی بھی حصے میں بارش ریکارڈ نہیں کی گئی۔ درجہ حرارت کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ قلات میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 6 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا، جو صوبے میں سب سے کم رہا۔محکمہ موسمیات نے شہریوں، بالخصوص بالائی علاقوں کے مکینوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ شدید سردی کے پیش نظر احتیاطی تدابیر اختیار کریں، گرم لباس استعمال کریں اور غیر ضروری سفر سے گریز کریں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر9584/2025
کوئٹہ24 دسمبر ۔ صوبائی وزیر مواصلات و تعمیرات میر سلیم احمد کھوسہ نے کہا ہے کہ صوبے کی ترقی اور خوشحالی میں محکمہ مواصلات و تعمیرات کا کردار نہایت اہم ہے صوبے میں انفراسٹرکچر کی بہتر ترقی اور خوشحالی کا دارومدار محکمہ مواصلات و تعمیرات کی بہتر کارکردگی پر منحصر ہے ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیر مواصلات و تعمیرات میر سلیم احمد کھوسہ نے صوبے میں جاری ترقیاتی منصوبوں پر پیش رفت سے متعلق جاہزہ اجلاس بذریعہ زوم کی صدارت کرتے ہوئے کہا اس موقع پر سیکرٹری مواصلات و تعمیرات لعل جان جعفر چیف انجینئر چیف انجینئرز آفیسران کے علاوہ دیگر محکمہ مواصلات و تعمیرات کے متعلقہ حکام اور ایگزیکٹو انجینئرز بذریعہ زوم اجلاس میں شامل تھے اجلاس کو صوبے میں جاری ترقیاتی منصوبوں پر پیش رفت کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر مواصلات و تعمیرات میر سلیم احمد کھوسہ نے کہا کہ محکمہ مواصلات و تعمیرات کی کارکردگی کو مذید بہتر بنانے کی ضرورت ہے اور اس حوالے سے محکمہ کے جتنے بھی تیکنیکی مسائل ہیں انھیں ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں انہوں نے کہا ترقیاتی منصوبوں پر پیش رفت گو کہ بہتر انداز سے جاری ہے لیکن پھر بھی مجھے سست روی دکھائی دے رہی ہے اور اس قسم کی سستی ناقابل برداشت ہے صوبائی وزیر مواصلات و تعمیرات نے مذید کہا کہ صوبے میں جاری ترقیاتی منصوبوں کے میعار پر کسی بھی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی صوبائی وزیر مواصلات و تعمیرات نے مذید کہا کہ چیف انجینئرز اور ایس ای جاری ترقیاتی منصوبوں پر پیش رفت سے متعلق متواتر جاہزہ لیں اور اپنی پروگریس رپورٹ ارسال کریں ۔صوبائی وزیر مواصلات و تعمیرات نے کہا کہ صوبے کی ترقی اور خوشحالی انفراسٹرکچر کی بہتری اور صوبے کے عوام کو جدید سہولیات چاہے روڈز سیکٹر ہو یا بلڈنگ سیکٹر میں ہوں انہیں فراہم کرنا محکمہ مواصلات و تعمیرات کی زمہ داری ہے اور اس زمہ داری کو احسن طریقے سے نبھانا ہمارا نصب العین ہونا چاہیے علاو¿ہ ازیں صوبائی وزیر مواصلات و تعمیرات میر سلیم احمد کھوسہ نے ہنہ روڈ منصوبے پر پیش رفت کا جائزہ لیا جہاں ایگزیکٹو انجینئر روڈز کچلاک ڈویژن قاضی ثناءماللہ نے جاری ترقیاتی منصوبے پر پیش رفت سے متعلق صوبائی وزیر مواصلات و تعمیرات کو تفصیلی بریفنگ دی صوبائی وزیر مواصلات و تعمیرات نے جاری ترقیاتی منصوبے کو جلد از جلد مکمل کرنے کی ہدایات دیں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر9585/2025
کوئٹہ 24دسمبر۔ صوبائی وزیر پبلک ہیلتھ انجینئرنگ اینڈ واسا سردار عبدالرحمن کھیتران نے کرسمس اور 25 دسمبر کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ بلوچستان ہمیشہ سے بین المذاہب ہم آہنگی، برداشت اور باہمی احترام کی روشن مثال رہا ہے۔ صوبے میں بسنے والی مسیحی برادری نے تعلیم، صحت، بلدیاتی خدمات اور سماجی ترقی میں نمایاں کردار ادا کیا ہے، جسے فراموش نہیں کیا جا سکتاانہوں نے کہا کہ 25 دسمبر بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کی ولادت کا دن ہے، جنہوں نے ایک ایسے پاکستان کا تصور پیش کیا جہاں تمام شہری بلا امتیاز مذہب و نسل مساوی حقوق کے حامل ہوں۔ قائداعظم کے اصول آج بھی بلوچستان جیسے کثیرالثقافتیصوبے کے لیے رہنمائی کا ذریعہ ہیں۔سردار عبدالرحمن کھیتران نے مزید کہا کہ صوبائی حکومت بلوچستان میں اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ، مذہبی رواداری اور سماجی ہم آہنگی کے فروغ کے لیے عملی اقدامات جاری رکھے ہوئے ہے، تاکہ صوبے میں پائیدار امن، ترقی اور خوشحالی کو یقینی بنایا جا سکے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر9586/2025
اسلام آباد، 24 دسمبر۔بلوچستان سرمایہ کاری بورڈ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر قائم لاشاری نے وفاقی سرمایہ کاری بورڈ کے ایڈیشنل سیکریٹری و ایگزیکٹو ڈائریکٹر جنرل ذوالفقار علی سے ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران کوئٹہ میں بزنس فیسلیٹیشن سینٹر (BFC) کے قیام، اس کی حکمت عملی اور جدید ٹیکنالوجی و طریقہ کار کے ھوالے سے تفصیلی گفتگو کی گئی۔ ایڈیشنل سیکریٹری نے بلوچستان میں بزنس فیسلیٹیشن سینٹر کے قیام اور اس کے موثر طریقے سے فعال ہونے کے لیے مکمل تعاون کی یقین دہانی کروائی۔ملاقات کے دوران باہمی تعاون کو مزید مضبوط بنانے، صلاحیت سازی، علم کے تبادلے اور بہترین عملی طریقوں کو اپنانے پر زور دیا گیا۔ قائم لاشاری نے ایک مخصوص ورکنگ گروپ کے قیام، عمل درآمد کے لیے واضح ٹائم لائنز کی تیاری، عملے کی تربیت اور مجموعی نظام کی تیاری کو بی ایف سی کو فعال بنانے کے لیے ناگزیر قرار دیا۔ملاقات کا اختتام بلوچستان بھر میں سرمایہ کاری کی سہولت کاری کو بہتر بنانے کے لیے مضبوط باہمی عزم کے ساتھ ہوا۔ یہ اشتراک صوبے میں کاروباری ماحول کو بہتر بنانے اور سرمایہ کار دوست اصلاحات کے فروغ کی جانب ایک اہم قدم ہے۔دریں اثنا، قائم لاشاری نے وفاقی بزنس فیسلیٹیشن سینٹر کا دورہ بھی کیا جہاں انہوں نے بی ایف سی کے منیجر مہر علی سے ملاقات کی۔ انہوں نے بی ایف سی کے آپریشنز، انتظامی نظام اور ٹکٹ مینجمنٹ فارمیٹ کا بغور جائزہ لیا اور تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔اس موقع پر بی ایف سی کوئٹہ کے لیے متعلقہ محکموں کی تیاری اور موثر ادائیگی کے نظام کے قیام پرغور کیاگیا تاکہ وفاقی سطح کے تجربات کی روشنی میں بہتر اور ہموار خدمات فراہم کی جا سکیں۔اس موقع پر قائم لاشاری نے کہا کہ بزنس فیسیلیٹیشن سینٹر کا قیام صوبے کی جدیدیت، صنعتی ترقی اور جامع معاشی خوشحالی کی جانب ایک اہم سنگِ میل ہے۔ یہ مرکز مقامی اور بین الاقوامی سرمایہ کاروں کے لیے بنیادی سہولت فراہم کرتا ہے اور بلوچستان میں کاروبار کو پہلے سے کہیں زیادہ آسان، تیز اور قابلِ اعتماد بنا دیتا ہے۔ یہ اقدام ایک مضبوط اور واضح پیغام دیتا ہے کہ بلوچستان مکمل طور پر تیار ہے اور سرمایہ کاری کے لیے کھلا ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
Islamabad, December 24:Chief Executive Officer of the Balochistan Board of Investment and Trade, Qaim Lashari, met with Additional Secretary and Executive Director General of the Federal Board of Investment(BOI), Zulfiqar Ali. During the meeting, detailed discussions were held on the establishment of a Business Facilitation Center (BFC) in Quetta, its strategic framework, and the adoption of modern technology and operational procedures.The Additional Secretary assured full support for the establishment of the Business Facilitation Center in Balochistan and for making it effectively operational. Both sides emphasized strengthening mutual cooperation, capacity building, knowledge sharing, and the adoption of best practices.On the occasion, Qaim Lashari termed the formation of a dedicated working group, the development of clear implementation timelines, staff training, and the establishment of an integrated system as essential for making the BFC fully functional. The meeting concluded with a strong mutual commitment to improving investment facilitation across Balochistan, which was described as an important step toward enhancing the province’s business environment and promoting investor-friendly reforms.Meanwhile, Qaim Lashari also visited the Federal Business Facilitation Center, where he met with BFC Manager Mehr Ali. During the visit, he closely reviewed the BFC’s operations, administrative systems, and ticket management framework, followed by detailed discussions.At the same time, deliberations were held on preparing relevant departments for the Quetta BFC and establishing an effective payment system, so that improved and seamless services could be provided in light of federal-level experiences.Speaking on the occasion, Qaim Lashari said that the establishment of the Business Facilitation Center is a major milestone toward modernization, industrial development, and inclusive economic prosperity in the province. He added that the center provides a fundamental platform for local and international investors, making doing business in Balochistan easier, faster, and more reliable than ever before. He emphasized that this initiative sends a clear and strong message that Balochistan is fully prepared and open for investment.
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر9587/2025
کوئٹہ 24 دسمبر ۔ کمشنر کوئٹہ ڈویژن کی زیر صدارت اربن پلاننگ و ڈیزائن کمیٹی کا اجلاس، اہم شاہراہوں پر تعمیرات پر پابندی کوئٹہ:کمشنر کوئٹہ ڈویژن شاہزیب خان کاکڑ کی زیر صدارت اربن پلاننگ و ڈیزائن کمیٹی کا ایک اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں ایڈمنسٹریٹر میٹروپولیٹن کارپوریشن کوئٹہ مجیب الرحمٰن قمبرانی، ڈپٹی کمشنر کوئٹہ مہرا للہ بادینی، ڈپٹی ڈائریکٹر کوئٹہ ڈویلپمنٹ پراجیکٹ عابد محمود،ایس پی پولیس سٹی نعمان ظفر سمیت محکمہ ماحولیات، سی اینڈ ڈبلیو اور کیو ڈی اے کے افسران نے شرکت کی اجلاس میں کوئٹہ شہر کی اہم شاہراہوں پر جاری ترقیاتی منصوبوں کا تفصیلی جائزہ لیا گیا جبکہ ٹریفک جام، غیر منظم تعمیرات اور مستقبل میں شہر کی توسیع سے متعلق درپیش مسائل پر غور و خوض کے بعد متعدد اہم فیصلے کیے گئے۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ائیرپورٹ روڈ، سبزل روڈ، سریاب روڈ اور لنک شاہوانی روڈ پر ہر قسم کی نئی تعمیرات اور کنسٹرکشن پر پابندی عائد کی جائے گی۔ کسی بھی قسم کے تعمیراتی کام کے لیے پیشگی اجازت کمشنر آفس سے حاصل کرنا لازم ہوگا، جہاں درخواست جمع کرانے کے بعد اربن پلاننگ کمیٹی اس کا جائزہ لے کر حتمی فیصلہ کرے گی۔اجلاس میں رہائشی علاقوں کو کمرشل ایریاز میں تبدیل کرنے پر مکمل پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا گیا جبکہ نئے تعمیر ہونے والے کمرشل پلازوں میں پارکنگ کی مناسب سہولت فراہم کرنا لازمی قرار دیا گیا۔ اس کے علاوہ شادی ہالز اور ریسٹورنٹس کی این او سی کا ازسرِنو جائزہ لینے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔شرکاءکو ہدایت کی گئی کہ لوکل گورنمنٹ کی جانب سے جاری کردہ بلڈنگ کوڈز پر ہر صورت عملدرآمد یقینی بنایا جائے۔ اجلاس میں واضح کیا گیا کہ نئی تعمیر شدہ سڑکوں پر کسی بھی قسم کی توڑ پھوڑ یا کھدائی کی اجازت نہیں ہوگی۔مزید برآں زیرِ تعمیر رہائشی اسکیموں کے نقشہ جات کی ازسرِنو تصدیق کی جائے گی اور صرف وہی اسکیمیں تعمیر کے قابل ہوں گی جو میٹروپولیٹن کارپوریشن، کیو ڈی اے اور سی اینڈ ڈبلیو سے باقاعدہ منظور شدہ ہوں گی۔اجلاس کے اختتام پر کمشنر کوئٹہ ڈویژن شاہزیب خان کاکڑ نے تمام متعلقہ اداروں کو ہدایت کی کہ اپنے محکموں کے اعلیٰ افسران کی خدمات حاصل کرتے ہوئے کوئٹہ شہر کے لیے جامع ماسٹر پلان جلد از جلد مرتب کیا جائے اور مستقبل میں شہر کی توسیع کو مدنظر رکھتے ہوئے ایسے منصوبے تیار کیے جائیں جن سے آئندہ شہری مسائل سے بچا جا سکے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر9588/2025
شہید سکندر آباد، سوراب24 دسمبر ۔ ڈپٹی کمشنر شہید سکندر آباد، سوراب صاحبزادہ نجیب اللہ کی زیر صدارت ضلع میں پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام (PSDP) کے تحت جاری اور آئندہ ترقیاتی منصوبوں سے متعلق جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر سلمان علی بلیدی کے علاوہ تمام متعلقہ محکموں کے افسران، منصوبہ جاتی ذمہ داران اور دیگر اسٹیک ہولڈرز نے شرکت کی۔ اجلاس کا مقصد مالی سال 2024-25 کے تحت جاری ترقیاتی منصوبوں کی پیش رفت کا جائزہ لینا اور مالی سال 2025-26 کے لیے مجوزہ نئے ترقیاتی منصوبوں پر تفصیلی غور و خوض کرنا تھا۔اجلاس کے دوران مختلف محکموں کی جانب سے جاری اسکیموں کی پیش رفت، درپیش مسائل اور مالی و انتظامی صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ ڈپٹی کمشنر صاحبزادہ نجیب اللہ نے منصوبوں کی رفتار، معیار اور شفافیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ترقیاتی منصوبے عوامی فلاح و بہبود سے براہ راست جڑے ہوتے ہیں، اس لیے ان کی بروقت اور معیاری تکمیل انتہائی ضروری ہے۔ڈپٹی کمشنر نے تمام متعلقہ افسران کو سختی سے ہدایت کی کہ ترقیاتی اسکیموں میں کسی قسم کی کوتاہی، تاخیر یا غیر معیاری کام برداشت نہیں کیا جائے گا۔ منصوبوں کی تکمیل مقررہ ٹائم لائن کے مطابق یقینی بنائی جائے تاکہ عوام کو جلد از جلد ترقیاتی ثمرات میسر آ سکیں۔ ڈپٹی کمشنر نے اس بات پر بھی زور دیا کہ صحت، تعلیم، پینے کے صاف پانی، سڑکوں اور دیگر بنیادی سہولیات سے متعلق منصوبوں کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کیا جائے۔اجلاس میں ترقیاتی منصوبوں کو درپیش مختلف مسائل اور رکاوٹوں پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا، جبکہ ان کے فوری اور موثر حل کے لیے عملی تجاویز پیش کی گئیں۔ ڈپٹی کمشنر نے متعلقہ محکموں کو ہدایت کی کہ باہمی رابطے اور تعاون کے ذریعے مسائل کو جلد از جلد حل کیا جائے اور پیش رفت سے ضلعی انتظامیہ کو باقاعدگی سے آگاہ رکھا جائے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر9589/2025
خضدار 24 دسمبر۔ ڈپٹی کمشنرخضدار عبدالرزاق سا سولی نے کہا ہے کہ محکمہ تعلیم میں بہتری لانے کے لیے سخت کارروائی وقت کی اہم ضرورت ہے اور غیر حاضر اساتذہ کے خلاف کارروائی نہ کرنے والے ملازمین اور ڈی ڈی ای اوز کو شوکاز نوٹسز جاری کیے جائیں گے۔ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن گروپ کے واضح احکامات کے باوجود ایک ماہ گزرنے کے بعد بھی عملی اثرات مرتب نہ ہونا ناقابل قبول عمل ہے جس پر کسی قسم کی رعایت نہیں برتی جائے گی۔ غیر حاضر اساتذہ کو شوکاز نوٹسز جاری کرنے کے ساتھ ساتھ ان کی تنخواہوں میں کٹوتی کی جائے جبکہ عارضی بنیادوں پر تعینات اساتذہ کو فوری طور پر فارغ کیا جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈسٹرکٹ ایجوکیشن گروپ کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں ڈسٹرکٹ ہیلتھ افیسر ڈاکٹر محمد نسیم لانگو ڈپٹی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افیسر وڈھ طارق احمد اے ڈی نادرہ جمیل احمد ڈپٹی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افیسر نال سمیع اللہ ڈپٹی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افیسر فیمیل خضدار شبانہ نیاز ڈپٹی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افیسر فیمیل نال فرزانہ زہری اسٹاف افیسر ڈپٹی کمشنر عنایت اللہ بلوچ ڈپٹی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسران، سمیت دیگر متعلقہ افسران شریک تھے۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر خضدار عبدالرزاق ساسولی نے کہا کہ اساتذہ کی حاضری کو ہر صورت یقینی بنایا جائے کیونکہ بچوں کا مستقبل اساتذہ کی ذمہ داری اور حاضری سے جڑا ہوا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ اسکولوں میں غیر حاضری اور غفلت کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی اور فیلڈ مانیٹرنگ کے نظام کو مزید موثر بنایا جائے گا۔ اجلاس میں غیر فعال اسکولوں کی تعداد فورتھ فیز اپ کے تحت اساتذہ کی بھرتی اور تعلیمی نظام کو درپیش مسائل پر تفصیلی غور و خوض کیا گیا ڈپٹی کمشنر خضدار نے جاری ترقیاتی اسکیموں زیر تعمیر اسکول عمارتوں اور مزید تعمیراتی ضروریات پر بھی تفصیلی گفتگو کی ڈپٹی کمشنر نے ہدایت کی کہ تمام تعلیمی اداروں کے سربراہان اپنی ذمہ داریاں ایمانداری اور دیانت داری سے نبھائیں اور روزانہ کی بنیاد پر حاضری کی رپورٹس پیش کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت بلوچستان تعلیم کے شعبے میں بہتری کے لیے سنجیدہ اقدامات کر رہی ہے تاہم ان اقدامات کے مثبت نتائج اسی وقت سامنے آئیں گے جب متعلقہ افسران اور اساتذہ اپنی ذمہ داریاں احسن طریقے سے ادا کریں گے۔اجلاس کے اختتام پر ڈپٹی کمشنر خضدار عبدالرزاق سا سولی نے تمام افیسران کو ہدایت دی کہ وہ اپنے دائرہ اختیار میں انے والے اسکولوں کی ویڈیوز تیار کریں تاکہ اسکولوں کی مسائل کا باریک بینی سے جائزہ لے کر سولرئزیشن واش روم اور دیگر بنیادی سہولیات کے مسائل کو بروقت حل کیا جا سکے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر9590/2025
کوئٹہ24دسمبر۔ بلوچستان صوبائی اسمبلی سیکرٹریٹ کے ایک اعلامیہ کے مطابق بلوچستان اسمبلی کے اسٹیٹ آفیسر عبدالحنان BPS-17 کو ٹائم سکیل کی بنیاد پر مورخہ 25 دسمبر 2025 سے BPS-20 میں ترقی دے دی گئی ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر9591/2025
تربت 24دسمبر۔ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کیچ تابش علی بلوچ کی سربراہی میں ڈسٹرکٹ ہیلتھ کمیٹی کا اجلاس ڈپٹی کمشنر کیچ آفس تربت میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں ضلع کیچ کی مجموعی صحت کی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔اجلاس میں ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر کیچ ڈاکٹر عبدالروف بلوچ، میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ٹیچنگ ہسپتال تربت ڈاکٹر عبد الوحید بلیدی کے علاوہ محکمہ صحت اور اس سے منسلک دیگر متعلقہ اداروں کے افسران نے شرکت کی۔اجلاس کے دوران ضلع کیچ میں محکمہ صحت کو درپیش مسائل، چیلنجز اور ان کے حل کے لیے مختلف تجاویز پر غور کیا گیا۔ اس سلسلے میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کیچ، محکمہ صحت اور دیگر متعلقہ اداروں کے درمیان باہمی مشاورت کی گئی تاکہ عوام کو بہتر طبی سہولیات فراہم کی جاسکیں۔ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کیچ تابش علی بلوچ نے محکمہ صحت کے ملازمین کی ریشنلائزیشن کے تحت ان کے اپنے علاقوں میں تعیناتی پر زور دیا، تاکہ سروس ڈیلیوری کو مزید موثر اور بہتر بنایا جاسکے۔اجلاس میں ضلع کیچ کے تمام صحت مراکز میں ادویات کی دستیابی کا بھی تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اس موقع پر ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر کیچ نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پی پی ایچ آئی کی جانب سے صحت مراکز کو وافر مقدار میں ادویات فراہم کی گئی ہیں، جبکہ ٹیچنگ ہسپتال تربت میں مریضوں کو بروقت ادویات کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے فوری اقدامات کیے جا رہے ہیں، تاکہ مستحق مریضوں کو زیادہ سے زیادہ ریلیف مل سکے۔اجلاس کے اختتام پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کیچ نے متعلقہ اداروں کو ہدایت کی کہ ضلع کیچ میں میڈیکل اسٹورز کے باقاعدہ دورے کیے جائیں تاکہ ادویات کی دستیابی، معیار اور قیمتوں کی نگرانی کو یقینی بنایا جاسکے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر9592/2025
تربت24دسمبر۔ یونیورسٹی آف تربت کے اعلامیہ کے مطابق اسپرنگ 2026 سیشن کے مختلف انڈرگریجویٹ پروگرامز کی پہلی میرٹ لسٹ میں منتخب امیدواروں کے لئے داخلہ فیس جمع کرانے کی آخری تاریخ 2 جنوری 2026 تک بڑھا دی گئی ہے۔ تمام امیدواروں کو ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ اپنا داخلہ کنفرم کرنے کے لیے 2 جنوری 2026 تک داخلہ فیس حبیب بینک لمیٹڈ (HBL) کی تربت یونیورسٹی برانچ میں جمع کروائیں۔مقررہ تاریخ تک داخلہ فیس جمع نہ کروانے والے امیدواروں کا داخلہ منسوخ تصور کیا جائے گا اور ان کی جگہ ویٹنگ لسٹ میں موجود امیدواروں کو داخلہ دیا جائے گا۔فیس چالان یونیورسٹی کے مین کیمپس میں واقع ایڈمیشن سیل سے دفتری اوقات کے دوران حاصل کیا جا سکتا ہے۔ بینک میں فیس جمع کروانے کے بعد جمع شدہ چالان کی ایک کاپی فوری طور پر ایڈمیشن سیل میں جمع کروانا لازمی ہے۔امیدوار اپنے تمام اصل تعلیمی اسناد اور دیگر متعلقہ دستاویزات ہمراہ لائیں تاکہ ایڈمیشن سیل سے ان کی تصدیق کرائی جا سکے۔وہ امیدوار جنہوں نے ہوپ سرٹیفکیٹ (Hope Certificate)پر اپلائی کیا تھا، وہ اپنے اصل رزلٹ کارڈ کی تصدیق شدہ کاپی ایڈمیشن سیل میں لازمی جمع کروائیں۔ وہ امیدوار جو پہلے سے کسی تعلیمی پروگرام میں زیر تعلیم ہیں، وہ بھی مزید رہنمائی کے لیے ایڈمیشن سیل سے رابطہ کریں۔پہلی میرٹ لسٹ یونیورسٹی کی آفیشل ویب سائٹ پر ملاحظہ کی جا سکتی ہے۔https://uot.edu.pk/merit-list-spring-2026
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر9593/2025
کوئٹہ24دسمبر۔ محکمہ مواصلات کے جاری کردہ ایک اعلامیہ کے مطابق گورنمنٹ کنٹریکٹر ایم ایس سید نصیر احمد اینڈ برادرز کو لاپرواہی اور کنٹریکٹ کی ذمہ داریوں کو پورا نہ کرنے کی وجہ سے حکومت بلوچستان کے کسی بھی پروکیورمنٹ کے عمل میں حصہ لینے سے فوری طور پر عرصہ ایک سال (12 ماہ) کییلیے روک دیا گیا ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر9594/2025
کوئٹہ24دسمبر۔ محکمہ مواصلات و تعمیرات کے جاری کردہ ایک اعلامیہ کے مطابق M/S انفراسٹرکچر کنسلٹنگ اینڈ انجینئرنگ (ICE) پر لگائی گئی محکمانہ پابندی تاحکم ثانی ہٹادی گئی ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر9594/2025
کوئٹہ24 دسمبر: گورنربلوچستان جعفرخان مندوخیل نے کہا کہ کانووکیشن کی تقریبات محض رسمی اجتماعات نہیں ہیں بلکہ وہ اہم سنگ میلوں کی نمائندگی کرتے ہیں جو فکری ترقی، ذاتی کامیابی اور معاشرے کی خدمت کرنے کی تیاری کی نشاندہی کرتے ہیں۔ آج بیوٹمز یونیورسٹی سے فارغ التحصیل ہونے والے گریجویٹس پاکستان اور بلوچستان کی امنگوں کو مجسم کرتے ہوئے علم اور ترقی کے مشعل راہ ہیں۔ پروفیسر ڈاکٹر خالد حفیظ اور ان کی پوری ٹیم کی دور اندیش قیادت میں، تعلیمی طاقت اور جدت کی علامت کے طور پر مسلسل ابھرا ہے۔ مجھے یہ جان کر خوشی ہوئی ہے کہ ٹائمز ہائر ایجوکیشن ورلڈ یونیورسٹی رینکنگ 2026 میں بیوٹمز یونیورسٹی عالمی بینڈ 1500 میں رکھا گیا ہے. یہ بلوچستان کی واحد یونیورسٹی ہے جسے عالمی سطح پر رینکینگ کیا گیا ہے۔ یہ کامیابی یونیورسٹی کی معیاری تعلیم، تحقیق اور ادارہ جاتی ترقی کیلئے مستقل عزم کی عکاسی کرتی ہے. ان خیالات کا اظہار انہوں نے بیوٹمز یونیورسٹی کے 21ویں کانووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا. اس موقع پر صوبائی وزیر تعلیم راحیلہ حمید خان درانی، وائس چانسلر بیوٹمز یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر خالدحفیظ، آل بلوچستان پبلک سیکٹر یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز صاحبان، ڈین فیکلٹیز، مہمانانِ گرامی، والدین اور فارغ التحصیل ہونے والے گریجویٹس شریک تھے. واضح رہے کہ 21ویں کانووکیشن میں 10 پی ایچ ڈی، 685 بی ایس اور 41 ایم ایس اور ایم بی اے گریجویٹس پر مشتمل گریجویٹ طلباءکو گولڈ میڈل اور ڈگریاں دی گئیں۔ شرکاءسے خطاب میں گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل نے کہا کہ مجھے بلوچستان یونیورسٹی آف انفارمیشن ٹیکنالوجی، انجینئرنگ اینڈ منیجمنٹ سائنسز کے 21ویں کانووکیشن میں بلوچستان کے گورنر کی حیثیت سے شرکت کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے، یہ ایک اہم موقع ہے جس میں ایجوکیشن ایکسیلینس، استقامت اور مستقبل کی امید ہے۔ گورنر مندوخیل نے کہا کہ میں یونائیٹڈ نیشنز اکیڈمک امپیکٹ (UNAI) SDG Hub 8 وائس چیئر فار ٹیچنگ اینڈ ایجوکیشن کے طور پر اس کے اہم کردار کے لیے بھی بیوٹمز یونیورسٹی کی تعریف کرتا ہوں، جو کہ تدریس اور تعلیمی قیادت کے ذریعے عالمی تعلیمی گفتگو اور پائیدار ترقی میں اس کے فعال شراکت کی عکاسی کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مصنوعی ذہانت، موسمیاتی تبدیلی اور سمارٹ سٹرکچرز اور رسک میں سینٹرز آف ایکسی لینس تیار کرنے کی کوششوں میں یونیورسٹی کا مستقبل کا نظریہ مزید واضح ہے۔ ڈیزاسٹر مینجمنٹ، جسکا مقصد عالمی حل کے ساتھ مقامی چیلنجوں سے نمٹنا ہے۔ ڑوب اور مسلم باغ کے ذیلی کیمپسز میں تعلیمی مواقع کی توسیع بیوٹمز یونیورسٹی کے جامع ترقی اور علاقائی بااختیار بنانے کے عزم کو مزید اجاگر کرتی ہے۔ آپ کی آج کی کامیابی عزم اور ضبط کا نتیجہ ہے جیسا کہ آپ حرکت کرتے ہیں۔ آگے، یاد رکھیں کہ چیلنجز ترقی کے مواقع ہیں۔ دیانتداری کے ساتھ اپنی برادریوں کی خدمت کریں، اختراع کو اپنائیں، اور عمدگی کیلئے پرعزم رہیں۔ جیسے ہی آپ اپنی زندگی میں اس نئے باب کا آغاز کرتے ہیں، میں آپ سے متجسس رہنے، سیکھتے رہنے اور موافقت پذیر رہنے کی گزارش کرتا ہوں۔ دنیا تیزی سے بدل رہی ہے، اور منحنی خطوط سے آگے رہنا ضروری ہے۔ آپ اپنے جذبوں کا تعاقب کریں، حسابی خطرات مول لیں اور جو کچھ بھی آپ کرتے ہیں اس میں بہترین کارکردگی کیلئے کوشش کریں۔ گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل نے تمام گریجویٹس، ان کے اہل خانہ اور فیکلٹی کو اس قابل فخر کامیابی پر مبارکباد پیش کی اور دعا کی کہ اللہ کرے کہ آپ کا آگے کا سفر کامیابیوں، مقصد اور ہمارے صوبے اور ہمارے ملک کی ترقی میں شراکت سے بھرپور ہو۔ قبل ازیں گورنربلوچستان جعفرخان مندوخیل نے فارغ التحصیل ہونے والے اسکالرز گولڈ میڈلز پہنائے گئے اور گریجویٹس میں اسناد تقسیم کیے گئے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر9595/2025
کوئٹہ، 24 دسمبر۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے بانی پاکستان قائدِ اعظم محمد علی جناح کے یومِ پیدائش کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ قائدِ اعظم کی دیانت، اصول پسندی، قانون کی بالادستی اور جمہوری اقدار آج بھی قوم کے لیے مشعلِ راہ ہیں پاکستان کا قیام قائدِ اعظم کی انتھک جدوجہد، بصیرت اور قیادت کا نتیجہ ہے، جسے ہمیشہ یاد رکھا جائے گا وزیر اعلیٰ نے کہا کہ قائدِ اعظم محمد علی جناح نے ایک ایسی فلاحی، جمہوری اور آئینی ریاست کا تصور پیش کیا تھا جہاں قانون کی حکمرانی، اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ اور سماجی انصاف کو یقینی بنایا جائے بلوچستان حکومت قائدِ اعظم کے افکار کی روشنی میں صوبے کی ترقی، امن و امان کے قیام اور عوامی فلاح و بہبود کے لیے عملی اقدامات کر رہی ہے میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ نوجوان نسل کو قائدِ اعظم کی زندگی، جدوجہد اور کردار سے رہنمائی حاصل کرتے ہوئے ملک و قوم کی خدمت کو اپنا نصب العین بنانا چاہیے۔ انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ بلوچستان میں گڈ گورننس، شفافیت اور عوامی خدمت کے وژن کو قائدِ اعظم کے سنہری اصولوں کے مطابق آگے بڑھایا جائے گا وزیر اعلیٰ بلوچستان نے اس موقع پر کہا کہ قائدِ اعظم پاکستان ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے اور ہمیں ذاتی مفادات سے بالاتر ہو کر قومی مفاد کو ترجیح دینا ہوگی ۔تاکہ ملک کو ترقی اور استحکام کی راہ پر گامزن کیا جا سکے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر9596/2025
کوئٹہ، 24 دسمبر ۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کے چچا زاد، چیف وڈیرہ محمد شریف مرحوم کی فاتحہ خوانی کا سلسلہ دوسرے روز بھی جاری رہا فاتحہ خوانی میں اعلیٰ عدالتی، پارلیمانی، سیاسی، قبائلی، سماجی اور صحافتی شخصیات سمیت مختلف مکاتبِ فکر سے تعلق رکھنے والے افراد نے بڑی تعداد میں شرکت کی اس موقع پر چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ جسٹس محمد کامران خان ملاخیل، اسپیکر صوبائی اسمبلی کیپٹن (ر) عبدالخالق خان اچکزئی، افغان قونصل جنرل عبدالسلام ناصر ،سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو، سابق گورنرز بلوچستان ملک عبدالولی خان کاکڑ اور عبدالقادر بلوچ صوبائی وزراءمیر شعیب احمد نوشیروانی، بخت محمد کاکڑ، نور محمد دمڑ، سردار کوہیار خان ڈومکی، نوابزادہ طارق حسین مگسی اور میر سلیم احمد کھوسہ، صوبائی مشیر مینا مجید، نسیم الرحمٰن ملاخیل ، پارلیمانی سیکرٹریز عبدالمجید بادینی، سردار مسعود خان لونی، حاجی محمد خان لہڑی، حاجی ولی محمد نورزئی عبدالصمد خان گورگیج ،اراکین صوبائی اسمبلی زرک خان مندوخیل، حاجی علی مدد جتک، ملک نعیم خان بازئی، مولوی نوراللہ، رحمت صالح بلوچ، خیر جان بلوچ، انجینئر زمرک خان اچکزئی اراکین قومی اسمبلی نوابزادہ جمال خان رئیسانی، عادل خان بازئی، اختر بی بی بنگلزئی سینیٹرز منظور خان کاکڑ سینیٹر عبدالقادر خان پاکستان پیپلز پارٹی کے صوبائی صدر سینیٹر سردار عمر خان گورگیج، سابق ڈپٹی اسپیکر صوبائی اسمبلی بلوچستان سردار بابر خان موسیٰ خیل، سابق صوبائی وزراءڈاکٹر حامد خان، اچکزئی، عبدالرحیم زیادتوال، مجید خان اچکزئی، میر فائق جمالی ، میر یونس ملازئی ، روشن خورشید بروچہ ، سابق سینیٹر سعید الحسن، سابق قائد حزب اختلاف صوبائی اسمبلی بلوچستان ملک سکندر خان ایڈووکیٹ، پیر خالد سلطان، نیشنل پارٹی کے سابق سینیٹر میر کبیر محمد شہی ، مرکزی رہنماءرہنماءڈاکٹر محمد اسحاق بلوچ، محمد اسلم بلوچ ، ایڈووکیٹ راحب خان بلیدی ، چئیرمین ٹاون کمیٹی سوئی عزت اللہ بگٹی ، چیمبزر آف کامرس کے نمائندگان، وکلاء، ڈاکٹر جمال مری، مزدور رہنماء خان اچکزئی، پیپلز پارٹی کے رہنماءآغا شکیل احمد درانی، سید اقبال شاہ، سید داود آغا ، حیات خان اچکزئی، سکینہ عبداللہ خان ، کرن بلوچ، کمشنر انفارمیشن کمیشن شانیہ خان ، مختلف محکموں کے سیکرٹریز، افسران صحافیوں سمیت زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے فاتحہ خوانی میں شرکت کی اور اظہارِ تعزیت کیا فاتحہ خوانی کے اختتام پر مرحوم وڈیرہ محمد شریف بگٹی کے لیے مغفرت اور لواحقین کے لیے صبرِ جمیل کی دعا کی گئی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر9597/2025
کوئٹہ، 24 دسمبر۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کرسمس کے موقع پر صوبے بھر میں مقیم مسیحی برادری کو دلی مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی تعلیمات محبت، امن، برداشت اور انسانیت کی خدمت کا درس دیتی ہیں، جو آج کے دور میں پہلے سے کہیں زیادہ اہمیت رکھتی ہیں وزیر اعلیٰ نے اپنے پیغام میں کہا کہ پاکستان کا آئین تمام شہریوں کو مذہبی آزادی، مساوی حقوق اور باہمی احترام کی ضمانت دیتا ہے۔ صوبائی حکومت بلوچستان میں بسنے والی تمام اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ اور انہیں قومی دھارے میں آگے بڑھنے کے مساوی مواقع فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ مسیحی برادری نے قیامِ پاکستان سے لے کر آج تک تعلیم، صحت، سماجی خدمات اور قومی ترقی میں نمایاں کردار ادا کیا ہے، جسے قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بین المذاہب ہم آہنگی، رواداری اور بھائی چارے کا فروغ ایک مضبوط اور پرامن معاشرے کی بنیاد ہے وزیر اعلیٰ بلوچستان نے اس موقع پر دعا کی کہ کرسمس کا تہوار خوشیاں، امن اور خوشحالی لے کر آئے اور پاکستان میں تمام مذاہب کے ماننے والے باہمی احترام کے ساتھ ترقی اور استحکام کی راہ پر گامزن ہوں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر9598/2025
کوئٹہ24 دسمبر۔ وزیراعلیٰ بلوچستان کی مشیر برائے محکمہ ترقی نسواں ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے کہا ہے کہ قائدِ اعظم کی ولولہ انگیز قیادت، غیر متزلزل عزم اور سیاسی بصیرت نے برصغیر کے مسلمانوں کو ایک الگ اور آزاد وطن کا تحفہ دیا۔ تصورِ پاکستان محض ایک جغرافیائی ریاست کا قیام نہیں بلکہ ایک ایسی فلاحی، منصفانہ اور آئینی ریاست کی بنیاد تھا جہاں قانون کی بالادستی، سماجی انصاف اور مساوی شہری حقوق بنیادی ستون ہوں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بانی پاکستان قائدِ اعظم محمد علی جناح کے یومِ پیدائش کی مناسبت سے جاری اپنے خصوصی پیغام میں کیا۔ ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے کہا کہ قائدِ اعظم کی سیاسی جدوجہد ہمیں یہ سبق دیتی ہے کہ اختلافِ رائے کے باوجود آئینی حدود میں رہ کر قومی وحدت کو مضبوط بنایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو درپیش معاشی، سماجی اور انتظامی چیلنجز کا حل قائدِ اعظم کے فرمودات میں واضح طور پر موجود ہے، جن میں دیانت داری، نظم و ضبط اور قومی مفاد کو ذاتی مفاد پر ترجیح دینا سرفہرست ہے۔ بلوچستان جیسے کثیر الثقافتی اور جغرافیائی اعتبار سے اہم صوبے میں قائدِ اعظم ے افکار کی اہمیت دوچند ہو جاتی ہے۔ صوبے کی پائیدار ترقی، وسائل کی منصفانہ تقسیم اور عوامی شمولیت پر مبنی پالیسی سازی وہ عناصر ہیں جو قائدِ اعظم کے وژن سے ہم آہنگ ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج کے دور میں یہ ذمہ داری ہم سب پر عائد ہوتی ہے کہ ہم ذاتی یا گروہی مفادات سے بالاتر ہو کر ریاستی ڈھانچے کو موثر بنائیں کیونکہ اچھی حکمرانی، شفافیت اور قانون کی یکساں عملداری ہی وہ عوامل ہیں جن سے پاکستان قائدِ اعظم کے خواب کی تعبیر بن سکتا ہے۔ ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے کہا کہ قائدِ اعظم نے جس پاکستان کی بنیاد رکھی تھی، اس کی بقا اور ترقی اب نوجوانوں کے علم، کردار اور سوچ سے وابستہ ہے۔ تعلیم، تحقیق اور تنقیدی فکر کو فروغ دے کر ہی ہم ایک خوددار اور مضبوط قوم کی حیثیت سے دنیا میں اپنا مقام بنا سکتے ہیں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر9599/2025
کوئٹہ 24دسمبر۔ چیف سیکریٹری بلوچستان شکیل قادر خان سے سینئر صحافیوں پر مشتمل ایک وفد نے ملاقات کی۔ ملاقات میں صوبے کی مجموعی سیاسی، سماجی ، معاشی صورتحال، صوبائی بجٹ، ترقیاتی منصوبوں کی پیشرفت، محکمہ تعلیم و صحت میں شفاف تعیناتیوں اور بنیادی مراکز صحت کی فعالیت سمیت دیگر اہم امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔ وفد سے گفتگو کرتے ہوئے چیف سیکریٹری بلوچستان نے کہا کہ صوبائی حکومت عوام کو بہترین موثر سروس ڈیلیوری، گڈ گورننس اور ترقیاتی منصوبوں کی بروقت تکمیل کے لئے ہر ممکن کوشش کر رہی ہے۔ صوبائی حکومت عوام کی فلاح و بہبود کے لیے پرعزم ہے اور بجٹ کو شفاف طریقے سے ترقیاتی منصوبوں پر خرچ کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جاری مالی سال کے بجٹ میں تعلیم اور صحت کے شعبوں کو خصوصی ترجیح دی گئی ہے، جبکہ ترقیاتی منصوبوں کی نگرانی کے لیے جدید مانیٹرنگ سسٹم متعارف کرایا گیا ہے۔ محکمہ تعلیم اور صحت میں تعیناتیوں کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ مذکورہ محکموں میں میرٹ کی بنیاد پر تعیناتیاں کی گئی ہیں۔ صوبے میں پہلی مرتبہ محکمہ تعلیم میں 14000 اساتذہ کی بھر تیاں مکمل کی ہیں۔ اس سے صوبے کے 98 فیصد فعال کئے گئے ہیں۔ چیف سیکریٹری نے کہا کہ صوبائی حکومت نے 164 بنیادی مراکز صحت (بی ایچ یوز) کو فعال کیا گیا ہے، ان مراکز کو مکمل فعال بنانے کے لیے ضروری عملہ، ادویات اور آلات فراہم کیے گئے ہیں، تاکہ دیہی علاقوں میں صحت کی سہولیات بہتر ہو سکیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت صوبے میں امن و امان کی صورتحال بہتر بنانے کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال, جدید
اسلحہ کی فراہمی، اہلکاروں کی تربیت اور نئی پولیس سٹیشنز کی تعمیر سمیت متعدد اقدامات کر رہی ہے جبکہ لیویز کو پولیس میں ضم کرنے سے حالات میں بہتری آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت انٹرپرائز ڈیویلپمنٹ کے ذریعے صوبے میں نوجوانوں کی روزگار کی فراہمی کے لیے ایک پروگرام شروع کیا ہے جس سے بلوچستان کے چھ اضلاع میں 60 ہزار نوجوانوں کو روز گار کی فراہمی کے مواقع فراہم کیے جارہے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ اخوت کے ساتھ مل کر 12 ہزار نوجوانوں کو روزگار کی فراہمی کے لیے قرضے دیے جائیں گے۔ چیف سیکرٹری نے کہا کہ صوبے میں اسٹریٹیجک منصوبوں کی اہمیت بہت زیادہ ہے کیونکہ یہ ترقی، اقتصادی استحکام اور عوامی فلاح و بہبود میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔ ان منصوبوں کی بروقت اور شفاف تکمیل کو یقینی بنانا ضروری ہے تاکہ مقررہ وقت پر نتائج حاصل ہوسکیں اور عوام کو ان کے حقوق ملیں۔ منصوبوں میں شفافیت، معیار اور بروقت تکمیل کے ذریعے عوام کا اعتماد بڑھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت بی ایس ڈی آئی اسکیمات ڈسٹرکٹ کوارڈینیشن کمیٹی سے چلنے والے ترقیاتی پروگرام ہیں جو اضلاع کی فلاح و بہبود پر مرکوز ہیں۔ ان کے تحت 35 اضلاع میں 900 سے زائد منصوبے شامل کیے گئے، جن میں بنیادی ڈھانچہ، صحت، تعلیم اور معاشی ترقی شامل ہے اور ان میں ابھی تک 100 منصوبے مکمل کئے گئے ہیں۔ یہ منصوبے عوامی اعتماد بحال کرنے میں مددگار ہیں، کیونکہ ترقیاتی کاموں سے روزگار، صحت اور تعلیم کی سہولیات بڑھ رہی ہیں۔ حکومت کا مقصد 2025-26 میں مزید وسعت دے کر معاشی استحکام یقینی بنانا ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر9600/2025
زیارت 24دسمبر ۔ زیارت انسپکٹر جنرل آف پولیس بلوچستان محمد طاہر نے کہا ہے کہ پولیس زیارت سیاحتی مقام اور ملحقہ علاقے میں امن وامان کی بحالی کیلئے اپنے فرائض منصبی احسن طریقے سے سر انجام دے رہی ہے اور بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کی ریزیڈنسی کی سیکورٹی کے لئے خصوصی اقدامات اٹھائے گئے ہیں اور پولیس کے استعداد کار کو بڑھانے کے لئے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے جارہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز زیارت کے ایک روزہ دورہ کے موقع پر پولیس دربار سے خطاب اور گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس سبی رینج برکت علی کھوسہ اور سپرنٹنڈنٹ آف پولیس زیارت ایاز خان بھی موجود تھے۔ آئی جی پولیس کو زیارت پہنچنے پر ڈسٹرکٹ پولیس زیارت کے چاق و چوبند دستے نے سلامی دی۔جس کے بعد آئی جی پولیس بلوچستان نے یادگارِ شہدا پر پھول چڑھائے اور شہدا کی روح کی ایصال ثواب اور درجات کی بلندی کے لیے دعا کی۔ اس موقع پر انسپکٹر جنرل آف پولیس بلوچستان محمد طاہر نے پولیس دربار میں ضلع زیارت کے پولیس افسران اور اہلکاروں کے مسائل سنے اور ان کے حل کے لیے موقع پر ضروری ہدایات جاری کیں۔انہوں نے کہا کہ زیارت ایک پرامن اور پر فضا سیاحتی مقام ہے جہاں پر بلوچستان سمیت ملک کے دیگر صوبوں اور شہروں سے بھی لوگ آتے ہیں اس لئے پولیس زیارت میں امن وامان کی بحالی کے لئے اپنے فرائض منصبی احسن طریقے سے سر انجام دیتی ہے تاکہ عوام کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنایا جاسکے اور پولیس قائداعظم ریزیڈنسی کی سیکورٹی کا خاص خیال رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ زیارت پولیس کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرکے زیارت کے امن کو ممکن بنایا جائے گا۔بعدازاں انہوں نے زیارت پولیس اسٹیشن کا معائنہ بھی دورہ کیا جبکہ انہیں پولیس اسٹیشن میں موجود وسائل کے حوالے سے تفصیلات بتائیں گئی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
News Release December 24, 2025Ziarat Inspector General of Police Balochistan Muhammad Tahir has said that the police is performing its duties efficiently to restore law and order in the Ziarat tourist spot and the adjacent area and special steps have been taken for the security of the residency of the founder of Pakistan Quaid-e-Azam Muhammad Ali Jinnah and all available resources are being utilized to increase the capacity of the police. He expressed these views while addressing and talking to the police court on the occasion of a one-day visit to Ziarat yesterday. Deputy Inspector General of Police Sibi Range Barkat Ali Khosa and Superintendent of Police Ziarat Ayaz Khan were also present on the occasion. On reaching Ziarat, the IG Police was saluted by a smart contingent of District Police Ziarat. After which the IG Police Balochistan laid flowers at the Yadgar-e-Shuhada and prayed for the repose of the souls of the martyrs and for their elevation. On this occasion, Inspector General of Police Balochistan Muhammad Tahir listened to the problems of the police officers and personnel of Ziarat district in the police court and issued necessary instructions on the spot to resolve them. He said that Ziarat is a peaceful and spacious tourist destination where people from other provinces and cities of the country including Balochistan come, therefore the police perform their duties efficiently to restore law and order in Ziarat so that the safety of the lives and property of the people can be ensured and the police takes special care of the security of the Quaid-e-Azam Residency. He said that the problems of Ziarat police will be resolved on priority basis and peace in Ziarat will be made possible. Later, he also visited the Ziarat Police Station and was given details about the resources available in the police station.
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر9601/2025
کوئٹہ24دسمبر۔ محکمہ مواصلات کے جاری کردہ ایک اعلامیہ کے مطابق گورنمنٹ کنٹریکٹر ایم ایس سید نصیر احمد اینڈ برادرز کو لاپرواہی اور کنٹریکٹ کی ذمہ داریوں کو پورا نہ کرنے کی وجہ سے حکومت بلوچستان کے کسی بھی پروکیورمنٹ کے عمل میں حصہ لینے سے فوری طور پر عرصہ ایک سال (12 ماہ) کییلیے روک دیا گیا ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر9602/2025
دکی 24,دسمبر۔ ڈپٹی کمشنر دکی محمد نعیم خان کی جانب سے اقلیتی برادری کے مستحق افراد میں امدادی چیک تقسیم کئے گئے۔حکومتِ بلوچستان کی پالیسی کے مطابق ڈپٹی کمشنر محمد نعیم کی صدارت میں اقلیتی برادری کے مستحق افراد کے لیے مالی امداد، طبی معاونت اور تعلیمی اسکالرشپس کی مد میں نقد رقم کی امدادی چیکس تقسیم کرنے کی تقریب منعقد ہوئی۔درخواستوں کی باقاعدہ جانچ پڑتال کے بعد منظور شدہ امدادی چیکس ڈپٹی کمشنر دکی محمد نعیم خان نے مستحق افراد کے حوالے کیے۔اس موقع پر ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ اقلیتی برادری کے مستحق افراد کی فلاح و بہبود، بحالی اور ان کے مسائل کے حل کے لیے ضلعی انتظامیہ ہر ممکن اقدامات جاری رکھے گی۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ حکومتِ بلوچستان کی فلاحی پالیسیوں کے ثمرات بلاامتیاز تمام مستحق افراد تک پہنچائے جائیں گے اور کسی کو بھی بے سہارا نہیں چھوڑا جائے گا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر 9603/2025
کوئٹہ, 24 دسمبر :وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ وہ پاکستان آرمی کی قیادت کے شکر گزار ہیں جنہوں نے بلوچستان میں جاری مثبت پیش رفت اور بہتری کے عمل کو سراہا اور اس کی توثیق کی سماجی رابطے کی سائٹ ایکس پر اپنے ایک پیغام میں انہوں نے کہا کہ عوامی فلاح کو مرکز بنا کر کی جانے والی ترقی، مقامی سطح پر بااختیاری کے اقدامات اور طرزِ حکمرانی سے مربوط سکیورٹی پالیسیوں کی حوصلہ افزائی اس اعتماد کو مزید مضبوط کرتی ہے کہ بلوچستان میں امن، استحکام اور ترقی ایک مشترکہ قومی ترجیح ہے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ صوبائی حکومت اور قومی سلامتی کے ادارے باہمی ہم آہنگی کے ساتھ بلوچستان میں پائیدار امن کے قیام، مؤثر طرزِ حکمرانی اور عوامی مسائل کے دیرپا حل کے لیے سنجیدگی سے کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے اس امر پر زور دیا کہ ترقی اور امن لازم و ملزوم ہیں اور عوام کی شمولیت کے بغیر پائیدار ترقی ممکن نہیں۔ میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ بلوچستان میں حالیہ مثبت پیش رفت فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، چیف آف ڈیفنس اسٹاف، کی غیر متزلزل سرپرستی، دور اندیش قیادت اور اسٹریٹجک وژن کا نتیجہ ہے انہوں نے بلوچستان میں تعینات پاک فوج کی مخلص، متحرک اور پیشہ ور ٹیم کی خدمات کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان کی قربانیاں اور انتھک کاوشیں صوبے میں امن و امان کے قیام اور دہشت گردی کے خاتمے میں کلیدی حیثیت رکھتی ہیں وزیر اعلیٰ بلوچستان نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ صوبائی حکومت عوامی خدمت، مقامی بااختیاری اور شفاف طرزِ حکمرانی کو اپنی پالیسیوں کا محور بناتے ہوئے تمام ریاستی اداروں کے تعاون سے بلوچستان کو امن، ترقی اور خوشحالی کی جانب گامزن رکھے گی انہوں نے کہا کہ قومی یکجہتی، ادارہ جاتی ہم آہنگی اور مشترکہ وژن ہی بلوچستان کے روشن مستقبل کی ضمانت ہیں۔
خبرنامہ نمبر 9604/2025
مسلم باغ ۔اسسٹنٹ کمشنر دھیرج کالرا کی جانب سے مسیحی برادری کے لیے کرسمس (یومِ ولادتِ حضرت عیسیٰ ابنِ مریمؑ) کے پُرمسرت موقع پر تحصیل آفس مسلم باغ میں ایک شاندار اور پروقار تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ اس تقریب کا مقصد اقلیتی برادری کے ساتھ اظہارِ یکجہتی، مذہبی رواداری اور بین المذاہب ہم آہنگی کو فروغ دینا تھا۔تقریب میں مختلف مکاتبِ فکر سے تعلق رکھنے والی معزز شخصیات نے شرکت کی جن میں جمعیت اصلاحی کے تحصیل امیر مولوی زاہد صاحب، صدر انجمنِ تاجران مسلم باغ محمد عارف کاکڑ صاحب، معروف سماجی و قبائلی شخصیت خیراللہ صاحب اور یو سی چیئرمین انعام کاکڑ صاحب شامل تھے۔ تمام معزز مہمانوں کی شرکت نے اس تقریب کو مزید وقار بخشا۔تقریب کے دوران مقررین نے خطاب کرتے ہوئے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی تعلیمات، خصوصاً محبت، امن، برداشت اور انسانیت کی خدمت پر روشنی ڈالی اور اس بات پر زور دیا کہ تمام مذاہب امن اور بھائی چارے کا درس دیتے ہیں۔ مقررین نے کہا کہ مسلم باغ ہمیشہ سے مختلف مذاہب کے ماننے والوں کے درمیان ہم آہنگی اور احترام کی ایک روشن مثال رہا ہے۔اس موقع پر مسلم باغ کی مسیحی برادری کے مرد و خواتین نے بڑی تعداد میں شرکت کی اور اس اقدام کو خوش آئند قرار دیا۔ تقریب کے دوران انسانی ہمدردی، مذہبی رواداری اور قومی یکجہتی کا عملی مظاہرہ دیکھنے میں آیا۔آخر میں مسیحی برادری کی جانب سے وکرم بٹھی نے خطاب کرتے ہوئے اسسٹنٹ کمشنر مسلم باغ دھیرج کالرا، قبائلی عمائدین، سیاسی و سماجی رہنماؤں اور تمام شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس قسم کی تقریبات اقلیتوں میں احساسِ تحفظ کو مضبوط کرتی ہیں اور معاشرے میں بھائی چارے اور باہمی احترام کو فروغ دیتی ہیں۔تقریب اختتام پذیر ہوئی تو شرکاء نے اس عزم کا اظہار کیا کہ مستقبل میں بھی اس طرح کی مثبت سرگرمیوں کے ذریعے مذہبی ہم آہنگی اور امن کے فروغ کے لیے مل کر کام کیا جائے گا۔
خبرنامہ نمبر 9605/2025
مسلم باغ:اسسٹنٹ کمشنر مسلم باغ، دہرج کالرا کی زیرِ صدارت تحصیل مسلم باغ میں ایک کھلی کچہری کا انعقاد کیا گیا، جس میں مختلف علاقوں سے آئے ہوئے عوام نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ کھلی کچہری کا مقصد عوامی مسائل کو براہِ راست سننا اور ان کے فوری و مؤثر حل کو یقینی بنانا تھا۔کھلی کچہری کے دوران شہریوں نے بجلی، پانی، صفائی، تعلیم، صحت، سڑکوں کی خستہ حالی، ریونیو معاملات اور دیگر بنیادی سہولیات سے متعلق اپنے مسائل اسسٹنٹ کمشنر کے سامنے پیش کیے۔ اسسٹنٹ کمشنر دہرج کالرا نے عوام کے مسائل نہایت توجہ اور سنجیدگی سے سنے اور موقع پر ہی متعلقہ محکموں کے افسران کو فوری اور عملی اقدامات کی ہدایات جاری کیں۔اس موقع پر اسسٹنٹ کمشنر نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عوامی خدمت حکومت کی اولین ترجیح ہے اور کھلی کچہریوں کا مقصد عوام اور انتظامیہ کے درمیان فاصلے کو کم کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کے مسائل کا حل ان کی ذاتی ذمہ داری ہے اور کسی بھی قسم کی غفلت یا کوتاہی کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔کھلی کچہری میں موجود عوام نے اس اقدام کو سراہتے ہوئے اسسٹنٹ کمشنر مسلم باغ کا شکریہ ادا کیا اور امید ظاہر کی کہ ان کے مسائل جلد از جلد حل کیے جائیں گے۔ شہریوں کا کہنا تھا کہ کھلی کچہری جیسے اقدامات سے عوام کو اپنی آواز براہِ راست حکام تک پہنچانے کا موقع ملتا ہے جو خوش آئند ہے۔آخر میں اسسٹنٹ کمشنر دہرج کالرا نے متعلقہ افسران کو ہدایت کی کہ عوامی مسائل کے حل میں شفافیت اور تیزی کو یقینی بنایا جائے اور مقررہ وقت کے اندر پیش رفت رپورٹ پیش کی جائے۔
خبرنامہ نمبر 9606/2025
تربت.ڈپٹی کمشنر کیچ محترم بشیر احمد بڑیچ نے جامعہ اشرف المدارس آبسر کا دورہ کیا۔ اس موقع پر جامعہ کے سرپرستِ اعلیٰ و مرکزی رہنما حافظ عبدالحفیظ مینگل، ناظمِ اعلیٰ مولانا عبدالوحید احمد، اساتذۂ کرام اور جامعہ کی انتظامیہ نے ان کا پُرتپاک استقبال کیا۔دورے کے دوران ڈپٹی کمشنر کیچ نے جامعہ کی جدید تعمیرات، تعلیمی ماحول اور جدید لائبریری کا تفصیلی معائنہ کیا اور جامعہ کی تعلیمی و انتظامی کاوشوں کو سراہا۔ بعد ازاں جامعہ کے اساتذہ اور طلبۂ کرام کی جانب سے ایک استقبالیہ پروگرام منعقد کیا گیا۔اس موقع پر ناظمِ اعلیٰ مولانا عبدالوحید احمد نے جامعہ کی مجموعی تعلیمی کارکردگی، نصابی و ہم نصابی سرگرمیوں اور دینی و عصری تعلیم کے مربوط نظام پر تفصیلی بریفنگ دی۔اس دوران تقریب میں جامعہ کے سینئر اساتذہ پروفیسر مفتی عادل شاہ، مولانا بلال احمد، مفتی خلیل احمد، مولانا نذیر احمد، دیگر اساتذۂ کرام کے علاوہ قلاتی بازار آبسر کے کونسلر مظفر برکت بھی شریک تھے۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر کیچ بشیر احمد بڑیچ نے کہا کہ دینی مدارس معاشرے کی فکری اور اخلاقی تربیت میں کلیدی کردار ادا کر رہے ہیں۔ انہوں نے طلبۂ کرام پر زور دیا کہ وہ تعلیم کے ساتھ ساتھ کھیلوں اور مثبت سرگرمیوں میں بھی بھرپور حصہ لیں، جو ذہنی اور جسمانی نشوونما کے لیے نہایت ضروری ہیں۔ انہوں نے فیسٹیول 2026 میں طلبہ کی بھرپور شرکت کو یقینی بنانے کی بھی تلقین کی۔ڈپٹی کمشنر کیچ نے جامعہ اشرف المدارس کے ساتھ ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کراتے ہوئے تعلیمی اداروں کی ترقی کو ضلعی انتظامیہ کی ترجیحات میں شامل قرار دیا۔آخر میں جامعہ کے سرپرستِ اعلیٰ حافظ عبدالحفیظ مینگل نے ڈپٹی کمشنر کیچ بشیر احمد بڑیچ کا شکریہ ادا کیا اور ان کے دورے اور تعاون کی یقین دہانی کو جامعہ کے لیے باعثِ حوصلہ اور اعزاز قرار دیا۔
خبرنامہ نمبر 9607/2025
تربت24 دسمبر.ڈپٹی کمشنر کیچ بشیر احمد بڑیچ کی ہدایت پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کیچ تابش علی بلوچ کی زیرِ صدارت ڈسٹرکٹ ایجوکیشن گروپ کا ایک اہم اجلاس منعقد ہوا،
جس میں ضلع کیچ کے تعلیمی نظام، اساتذہ کی حاضری اور اسکولوں کی بحالی سے متعلق امور کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔
اجلاس میں ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر کیچ امجد شہراز، ڈی او ای میل اصغر علی، آر ٹی ایس ایم حلیم بلوچ، یونیسف کے نمائندہ فیض الرحمن، اے ڈی او نواجد حسین، رضوان امام (ٹیچر سپورٹ ایسوسی ایٹ سی پی ڈی پائٹ) اور ضلع بھر کی تمام تحصیلوں کے ڈی ڈی ای اوز سمیت متعلقہ افسران نے شرکت کی۔اس موقع پر ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر کیچ امجد شہراز نے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ضلع کیچ میں 47 اساتذہ غیر حاضر پائے گئے جن میں سے 22 اساتذہ کو شوکاز نوٹس جاری کیے گئے جبکہ 27 اساتذہ کی تنخواہوں میں کٹوتی کی گئی ہے انہوں نے مزید بتایا کہ بند اسکولوں کی بحالی کے لیے کنٹریکٹ بنیادوں پر آسامیاں مشتہر کی جا چکی ہیں جنہیں جلد پُر کیا جائے گا تاکہ بند تعلیمی اداروں کو فعال بنایا جا سکے۔آر ٹی ایس ایم حلیم بلوچ نے اسکولوں کو درپیش مسائل، غیر حاضر اساتذہ اور دیگر تعلیمی امور پر تفصیلی بریفنگ دی۔یونیسف کے نمائندہ فیض الرحمن نے اجلاس کو آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ یونیسف ضلع کیچ میں اساتذہ کو تربیتی سہولیات فراہم کر رہا ہے جبکہ مختلف تعلیمی اداروں میں طلبہ کو ٹیکنیکل ٹریننگ بھی دی جارہی ہے۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کیچ تابش علی بلوچ نے واضح کیا کہ تعلیمی اداروں میں کسی قسم کی غفلت یا لاپرواہی ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی اور تعلیمی نظام کی بہتری کے لیے سخت اقدامات جاری رہیں گے۔
خبرنامہ نمبر 9608/2025
کوئٹہ، 24 دسمبر :جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کے بھائی انجینئر ضیاء الرحمٰن نے وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی سے ان کے چچا زاد بھائی، چیف آف بگٹیز وڈیرہ محمد شریف بگٹی کے انتقال پر تعزیت اور فاتحہ خوانی کی اس موقع پر انجینئر ضیاء الرحمٰن نے مرحوم کے ایصالِ ثواب کے لیے فاتحہ خوانی کی اور سوگوار خاندان سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا انہوں نے مرحوم کی قبائلی اور سماجی خدمات کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ وڈیرہ محمد شریف بگٹی کا انتقال ایک ناقابلِ تلافی نقصان ہے انہوں نے مرحوم کے درجات کی بلندی اور لواحقین کے صبر جمیل کی دعا کی۔
خبرنامہ نمبر 9609/2025
چمن :ڈی سی چمن حبیب احمد بنگلزئی نے چمن کے مختلف علاقوں میں بی ایس ڈی آئی (فیز I) کے تحت جاری ترقیاتی اسکیمات اور مختلف ہیلتھ سنٹرز کا دورہ کیا اس دورے کے موقع پر ڈی سی چمن کے ہمراہ اے ڈی سی چمن فدا بلوچ اے سی چمن امتیاز علی بلوچ متعلقہ محکموں کے افسران ایکسین ٹھیکیدارز اور انتظامیہ کے دیگر اہلکاران بھی تھے ڈی سی چمن نے ریلوے پرائمری سکول میں ضروری کام شروع کرنے کیلئے سائٹ کا جائزہ لیا انہوں نے ہڈی پیکٹ سے ڈھائی کلومیٹر انڈر کنسٹرکشن روڈ پر جاری کام کا جائزہ لیا اور گورنمنٹ بوائز کالج میں ترقیاتی کاموں کو شروع کرنے کیلئےکالج بلڈنگ امتحانی ہال کا جائزہ لیا اس موقع پر انہوں نے
بنیادی مرکز صحت ملت آباد بی ایچ یو حاجی حبیب آباد اور
پی پی ایچ آئی ٹیلی ہیلتھ سنٹر کا دورہ کا تفصیلی دورے کے دوران جاری ترقیاتی اسکیمات اور نئے کاموں کو شروع کرنے کیلئے سائٹ کا جائزہ لیا اس موقع پر انہوں نے ٹھیکیداروں کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ وہ جاری ترقیاتی اسکیمات کو اپنے مقررہ وقت پر تکمیل کو پہنچائیں اور اس میں استعمال ہونے والی میٹریل کی معیار پر ہم کسی قسم کی مصلحت پسندی کا مظاہرہ نہیں کریں گے انہوں وہاں موجود ایکسین ٹھیکیدارز اور دیگر متعلقہ افسران کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ وہ جاری ترقیاتی اسکیمات کی سخت نگرانی اور استعمال ہونے والی میٹریل کی معیار کا جانچ پڑتال کیا کریں انہوں نے کہا کہ آئے روز نئے ترقیاتی اسکیمات شروع کرنے کے ہم متحمل نہیں ہو سکتے لہذا ضلع کی مجموعی ترقی کیلئے جو ترقیاتی اسکیمات شروع ہیں اسکی بروقت تکمیل اور معیار کو یقینی بنایا جائے۔





