خبرنامہ نمبر9429/2025
کوئٹہ18 دسمبر: گورنربلوچستان جعفرخان مندوخیل نے اعلیٰ نظم و ضبط کو برقرار رکھنے اور سازگار تعلیمی ماحول فراہم کرنے میں تمام کیڈٹ کالجز کے مثالی کردار کی تعریف کی ہے جس نے معیاری تعلیم کی فراہمی میں نمایاں کردار ادا کیا ہے۔ بلوچستان کے نوجوانوں میں کردار سازی اور جدید تعلیم کو یقینی بنانے میں پاکستان اسکاؤٹس کیڈٹ کالج بٹراسی (PSCCB) کی کوششیں لائق تحسین ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گورنر ہاؤس کوئٹہ میں پاکستان اسکاؤٹس کیڈٹ کالج بٹراسی مانسہرہ کے پرنسپل مسٹر سونی کم سیونگ سو (Mr. Kim SeungSu) سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا. اس موقع پر گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل نے کہا کہ کیڈٹ کالجز سے فارغ التحصیل ہونے ہزاروں اسٹوڈنٹس اس وقت ملک و قوم کی تعمیر و ترقی میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہے ہیں. اس ضمن میں ہمارے صوبے کے نوجوانوں کو مناسب تعلیم و تربیت فراہم کروانے پر پرنسپل صاحبان اور ان کی ٹیمیں واقعییخراج تحسین کے مستحق ہیں۔ گورنر مندوخیل نے پاکستان اسکاؤٹس کیڈٹ کالج بٹراسی اور بلوچستان بوائے اسکاؤٹس ایسوسی ایشن (بی بی ایس اے) کے درمیان مفاہمت کی یادداشت (MoU) کی بھی منظوری دی جس پر جنوری 2026 میں دستخط کیے جائیں گے۔ اس باہمی تعاون کے اقدام کا مقصد اسکاؤٹ نیٹ ورک کے ذریعے معیاری تعلیم کو دورافتادہ اضلاع تک پھیلانا ہے جس میں لرننگ مینجمنٹ سسٹم (ایل ایم ایس) اور قومی زبان کے عالمی مواد کی پیشکش کی جاتی ہے۔ ماڈیولز – بشمول کورین – نیز ملاوٹ شدہ کیمپوں اور موبائل کلاس رومز کے ذریعے آؤٹ ریچ پروگرام۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ پاکستان اسکاؤٹس کیڈٹ کالج بٹراسی اس وقت بلوچستان کے 75 کیڈٹس کو تعلیمی مواقع فراہم کر رہا ہے اور اس نے آئندہ انٹیک کیلئے مزید 20 اضافی نشستیں مختص کر رکھی ہیں جس سے بلوچستان کے نوجوانوں کو جدید تعلیم سے مستفید ہونے کیلئے اپنی لگن کو مزید مضبوط کیا جا رہا ہے۔
خبرنامہ نمبر9430/2025
بارکھان ضلع:بارکھان میں ڈسٹرکٹ ایجوکیشن گروپ (DEG) کا اجلاس ڈپٹی کمشنر بارکھان عبداللہ کھوسو کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں اسسٹنٹ کمشنر بارکھان خادم حسین بھنگر، محکمہ تعلیم کے تمام متعلقہ افسران، آر ٹی ایس ایم ٹیم کے نمائندے، پرنسپل گورنمنٹ بوائز ڈگری کالج بارکھان اور اساتذہ یونین کے نمائندگان نے شرکت کی۔اجلاس میں گزشتہ ڈی ای جی اجلاس میں کیے گئے فیصلوں پر عملدرآمد کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اس کے علاوہ ایس بی کے/کنٹریکٹ اساتذہ (فیز II اور III) کی تنخواہوں کے اجراء سے متعلق امور، ریشنلائزیشن کے ذریعے باقی ماندہ غیر فعال اسکولوں کو فعال بنانے کے لیے لائحہ عمل، اسکولوں کے دورہ رپورٹس اور غیر حاضر اساتذہ کے خلاف کی گئی کارروائی پر بھی غور کیا گیا۔مزید برآں اجلاس میں مستقل غیر حاضری کے مرتکب اساتذہ کے خلاف کیے گئے اقدامات کا بھی جائزہ لیا گیا اور تعلیمی نظام میں بہتری، نظم و ضبط کو یقینی بنانے اور تدریسی عمل کو مؤثر بنانے کے لیے متعلقہ محکموں کو واضح ہدایات جاری کی گئیں۔ڈپٹی کمشنر بارکھان نے اس موقع پر اس بات پر زور دیا کہ تعلیمی اداروں میں اساتذہ کی حاضری، طلبہ کی تعلیم اور اسکولوں کی فعالیت پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا اور تمام افسران اپنی ذمہ داریاں احسن طریقے سے ادا کریں۔
خبرنامہ نمبر9431/2025
حب18 ستمبر:ضلع حب کی ضلعی واٹر کمیٹی کا اجلاس ڈپٹی کمشنر حب اسماعیل ابراہیم کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں ایکسین ایریگیشن حسین زہری، ایکسین پی ایچ ای بالاچ عامر، اسسٹنٹ کمشنر وندر رضوان قادر، اسسٹنٹ کمشنر حب مہیم گچکی، اسسٹنٹ کمشنر دریجی سیف علی مغل، ڈپٹی ڈائریکٹر زراعت شاہد رونجھا اور ایس ڈی او پی ایچ ای منصور بزنجو نے شرکت کی۔اجلاس کے دوران چیئرمین نے شرکاء کو ضلعی واٹر کمیٹی کے قواعد و ضوابط سے آگاہ کیا اور پانی کے مؤثر و منصفانہ استعمال پر زور دیا۔ اجلاس میں غیر قانونی بور اور ٹیوب ویلوں کے خلاف کارروائی کے لیے جامع ایکشن پلان مرتب کیا گیا۔تمام متعلقہ افسران کو اپنی اپنی ذمہ داریاں تفویض کرتے ہوئے ہدایت کی گئی کہ آئندہ اجلاس میں پیش رفت رپورٹ پیش کی جائے۔ ڈپٹی کمشنر حب نے واضح کیا کہ پانی کے وسائل کے تحفظ اور غیر قانونی استعمال کے خاتمے کے لیے تمام ادارے باہمی تعاون سے اقدامات کریں گے۔
خبرنامہ نمبر9432/2025
ڈپٹی انسپکٹر جنرل خضدار رینج وزیر خان ناصر نے سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس خضدار شہزادہ عمر عباس بابر کے ہمراہ چیف آفیسر میونسپل کارپوریشن خضدار وڈیرہ محمد صالح جاموٹ سے ان کے دفتر میں ملاقات کی۔ اس موقع پر ڈی ایس پی خضدار محمد رفیق مینگل اور ایس ایچ او سٹی خضدار عبداللہ پندرانی بھی موجود تھے۔ ڈی آئی جی اور ایس ایس پی نے ٹریفک مینجمنٹ امن و امان اور دیگر شہری مسائل کے حل میں پولیس کی جانب سے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔ ان کا کہنا تھا کہ پولیس اور میونسپل انتظامیہ مل کر کام کریں تو خضدار کو ایک مثالی شہر بنایا جا سکتا ہے۔چیف آفیسر وڈیرہ محمد صالح جاموٹ نے پولیس افسران کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ پولیس کا تعاون شہری خدمات کی بہتری کے لیے ناگزیر ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ یہ ملاقات دونوں اداروں کے درمیان تعلقات کو مزید مضبوط بنائے گی۔ملاقات کے دوران ڈی آئی جی وزیر خان ناصر اور ایس ایس پی شہزادہ عمر عباس بابر نے چیف آفیسر وڈیرہ محمد صالح جاموٹ کی خدمات کو سراہا، اور شہر کی تعمیراتی و ترقیاتی منصوبوں کے لیئے ان کی دور اندیش سوچ کی تعریف کی، اور انہیں محکمانہ اسکیل میں ترقی پانے پر مبارکباد پیش کی۔ اس موقع پر ڈپٹی ڈائریکٹر شبیر احمد بلوچ اور انجمن تاجران خضدار کے صدر حافظ حمیداللہ مینگل خضدار پریس کلب کے صدر عبداللہ شاہوانی عبدالواحد رند خورشید احمد میونسپل کارپوریشن یونین رہنماء خلیل احمد بھی موجود تھے۔
خبرنامہ نمبر9433/2025
کوئٹہ، 18 دسمبر:وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت گرین بس سروس کی ہارلے ہیلتھ سروسز پروجیکٹس ایریا تک توسیع کے منصوبے سے متعلق ایک اہم اجلاس منعقد ہوا اجلاس میں گرین بس سروس کے توسیعی منصوبے کی پیش رفت، مجوزہ روٹس، شہریوں خصوصاً مریضوں اور طبی عملے کے لیے سفری سہولتوں اور پبلک ٹرانسپورٹ کے معیار کو بہتر بنانے کے مختلف پہلوؤں کا تفصیلی جائزہ لیا گیا وزیراعلیٰ کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ اس توسیع سے ہارلے ہیلتھ سروسز پروجیکٹس ایریا تک عوام کی آسان اور بروقت رسائی ممکن ہوگی وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہری عوام کو جدید، محفوظ اور معیاری پبلک ٹرانسپورٹ کی فراہمی صوبائی حکومت کی اولین ترجیح ہے انہوں نے ہدایت کی کہ گرین بس سروس کی توسیع کے منصوبے کو مقررہ مدت میں مکمل کیا جائے اور سروس کے معیار، صفائی، وقت کی پابندی اور مسافروں کی سہولت پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہ کیا جائے وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ روٹس کی منصوبہ بندی اس انداز میں کی جائے کہ زیادہ سے زیادہ شہری اس سہولت سے مستفید ہو سکیں، جبکہ بزرگوں، خواتین، مریضوں اور معذور افراد کی ضروریات کو خصوصی طور پر مدنظر رکھا جائے اجلاس میں پارلیمانی سیکریٹری ٹرانسپورٹ میر لیاقت علی لہڑی، چیف سیکریٹری بلوچستان شکیل قادر خان، ایڈیشنل چیف سیکریٹری ترقیات و منصوبہ بندی زاہد سلیم، پرنسپل سیکریٹری بابر خان، سیکریٹری ٹرانسپورٹ حیات خان کاکڑ، کمشنر کوئٹہ ڈویژن شاہ زیب کاکڑ، ڈپٹی کمشنر کوئٹہ مہر اللہ بادینی سمیت متعلقہ حکام نے شرکت کی اور منصوبے پر عملدرآمد سے متعلق مختلف تجاویز پیش کیں۔
)()()
خبرنامہ نمبر9434/2025
کوئٹہ، 18 دسمبر:وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت محکمہ لائیو اسٹاک اینڈ ڈیری ڈویلپمنٹ کا ایک اہم اجلاس چیف منسٹر سیکرٹریٹ میں منعقد ہوا جس میں محکمے کی بہتری، شہری صحت کے تحفظ اور شفاف طرزِ حکمرانی سے متعلق متعدد اصلاحاتی فیصلوں کی منظوری دی گئی اجلاس میں کوئٹہ شہر سے ڈیری فارمز کو مرحلہ وار شہری حدود سے باہر منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا وزیر اعلیٰ نے ہدایت کی کہ اس اقدام کا مقصد شہریوں کو صحت مند ماحول کی فراہمی، آلودگی میں کمی اور جدید شہری منصوبہ بندی کو فروغ دینا ہے، تاکہ شہر میں ٹریفک، ماحولیاتی اور صحت سے جڑے مسائل پر قابو پایا جا سکے وزیر اعلیٰ بلوچستان نے منصوبے پر مؤثر عمل درآمد کے لیے سیکرٹری ایس اینڈ جی اے ڈی اور سیکرٹری خزانہ پر مشتمل ایک خصوصی کمیٹی قائم کرنے کی منظوری دی کمیٹی کو ہدایت کی گئی کہ وہ تمام پہلوؤں کا جائزہ لے کر قابلِ عمل تجاویز مرتب کرے اور ایک ہفتے کے اندر جامع رپورٹ پیش کرے اجلاس میں محکمہ لائیو اسٹاک اینڈ ڈیری ڈویلپمنٹ میں گریڈ 1 سے 15 تک محکمانہ بھرتیوں کی منظوری بھی دی گئی وزیر اعلیٰ نے واضح ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ تمام بھرتیاں سو فیصد میرٹ اور شفاف طریقہ کار کے تحت کی جائیں گی، کسی قسم کی سفارش یا دباؤ برداشت نہیں کیا جائے گا وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے دوٹوک انداز میں کہا کہ کوئی نوکری فروخت نہیں ہوگی اور نوجوانوں کے حق پر کسی کو ڈاکہ ڈالنے کی اجازت نہیں دی جائے گی انہوں نے کہا کہ میرٹ کی بالادستی صوبائی حکومت کی اولین ترجیح ہے اور اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا وزیر اعلیٰ نے کہا کہ لائیو اسٹاک اور ڈیری سیکٹر کی بہتری سے صوبے میں روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے جبکہ دودھ اور گوشت کی پیداوار میں بھی خاطر خواہ اضافہ ہوگا، جس سے معیشت مستحکم اور عوام کے معیارِ زندگی میں بہتری آئے گی انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ صوبائی حکومت ادارہ جاتی اصلاحات کے ذریعے سروس ڈلیوری کو مؤثر اور عوام دوست بنانے کے لیے پُرعزم ہے، اور تمام محکموں کو جدید خطوط پر استوار کیا جا رہا ہے تاکہ بلوچستان ترقی اور خوشحالی کی راہ پر گامزن ہو اجلاس میں صوبائی وزیر محکمہ لائیو اسٹاک اینڈ ڈیری ڈویلپمنٹ سردار فیصل خان جمالی نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی جبکہ چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان، ایڈیشنل چیف سیکرٹری ترقیات و منصوبہ بندی زاہد سلیم، پرنسپل سیکرٹری بابر خان، سیکرٹری لائیو اسٹاک اینڈ ڈیری ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ محمد طیب لہڑی، سیکرٹری خزانہ عمران زرکون، سیکرٹری ایس اینڈ جی اے ڈی سید فیصل آغا سمیت دیگر متعلقہ حکام شریک ہوئے۔
()()()
خبرنامہ نمبر9435/2025
خاران۔()کمشنر رخشان ڈویژن محبوب احمد اور ڈپٹی کمشنر خاران منیر احمد سومرو کے ہدایات کے پیش نظر اسسٹنٹ کمشنر خاران عبدالحمید بلوچ کے زیر صدارت تحصیل سر خاران مسکان قلات میں کھلی کچہری کا انعقاد کیا گیا کھلی کچہری میں خاران رائفلز کے ونگ کمانڈنٹ کرنل ودان سمیت سرکاری محکموں کے ضلعی آفیسران و معززین علاقہ شریک تھے کھلی کچہری میں مقامی افراد نے مختلف مسائل کی نشاندہی کی کھلی کچہری سے اسسٹنٹ کمشنر خاران عبدالحمید بلوچ اور ونگ کمانڈنٹ خاران رائفلز کرنل ودان نے خطاب کی دوران خطاب انھوں نے کہا کہ اس کھلی کچہری کا انعقاد کا مقصد مقامی لوگوں کو ان کے دہلیز پر مسائل سنیں جائے تاکہ ان مسائل کا حل بروقت ہو اس سلسلے میں کمشنر رخشان ڈویژن محبوب احمد اور ڈپٹی کمشنر خاران منیر احمد سومرو کے واضح احکامات کے روشنی میں مختلف ترقیاتی عمل کا سلسلہ جاری ہے جبکہ حکومت بلوچستان بالخصوص صوبائی وزیر خزانہ و معدنیات میر شعیب جان نوشیروانی کے خصوصی دلچسپی سے دیہی علاقوں میں ترقی و خوشحالی کا عمل تیزی سے جاری ہے اس سلسلے میں مختلف ترقیاتی منصوبوں سمیت بلوچستان اسپیشل ڈیویلپمنٹ انیشیٹو کے تحت مفاد عامہ کے منصوبوں سے ترقی کا سفر رواں دواں ہیں کیونکہ بی ایس ڈی آئی پروجیکٹ کے تحت پورے ضلع خاران میں اجتماعی نوعیت کے منصوبے شامل کئیے گئے ہیں تا کہ لوگوں کو ان ترقیاتی منصوبوں سے زیادہ سے زیادہ فائدہ مل سکیں انھوں نے کہا کہ بی ایس ڈی آئی پروجیکٹ سے ابنوشی۔صحت۔تعلیم سمیت مختلف شعبوں کو ترجیحی دی گئی ہیں انھوں نے کہا کہ کھلی کچہری وہ واحد فورم ہیں جہاں پر کھل کر لوگ اپنے مسائل بیان کرسکتے ہیں تاکہ ان مسائل پر عملی طور پر اقدامات اٹھائے جائیں انھوں نے واضح طور پر سختی سے کہا کہ جہاں پر بھی پوست کی کاشت ہوگی وہاں پر ضلعی انتظامیہ صوبائی حکومت کے خصوصی احکامات کی روشنی میں قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی اور پوست کی کاشت کرنے والے زمین مالک بزگر اور ٹھیکیدار کے خلاف قانونی کارروائی کرکے مختلف مقدمات ان کے خلاف درج کی جائے گی اس کے علاوہ جہاں پر بھی سرکاری اسکولوں میں اساتذہ کی کمی ہے وہاں پر جلد اساتذہ تعنیات کی جائے گی تاکہ طلباء وطالبات کا تعلیم متاثر نہ ہو۔
)()()
خبرنامہ نمبر9436/2025
کوئٹہ 18دسمبر:ڈپٹی کمشنر کوئٹہ مہراللہ بادینی کی زیر صدارت 28 دسمبر 2025ء کو ہونے والے بلدیاتی انتخابات کی تیاریوں کے حوالے سے ایک اہم اجلاس منعقد ہوا۔اجلاس میں ڈائریکٹر کالجز محمد حسین بلوچ، ضلعی الیکشن کمشنر، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل، بلوچستان یونیورسٹی، بیوٹمز یونیورسٹی، ایس بی کے یونیورسٹی اور محکمہ تعلیم کے افسران نے شرکت کی اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ تمام جامعات، اسکولوں اور کالجوں کے اسٹاف کو الیکشن ٹریننگ دی جائے گی اور انہیں بلدیاتی انتخابات کے دوران مختلف ذمہ داریاں سونپی جائیں گی ڈپٹی کمشنر کوئٹہ نے ہدایت کی کہ تمام عملہ بروقت الیکشن ٹریننگ مکمل کرے اور اپنی ذمہ داریاں احسن طریقے سے سرانجام دے انہوں نے واضح کیا کہ غیر حاضر یا غفلت برتنے والے ملازمین کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی اجلاس میں شفاف، منصفانہ اور پرامن بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کو یقینی بنانے پر زور دیا گیا اور تمام ڈیوٹی دینے والوں کو باہمی تعاون کے ساتھ اپنے فرائض انجام دینے کی ہدایت کی گئی۔
()()()
خبرنامہ نمبر9437/2025
کوئٹہ 18 دسمبر:ڈپٹی کمشنر کوئٹہ مہراللہ بادینی کی زیرِ صدارت مجسٹریٹس کا ایک اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل کے علاوہ مجسٹریٹ سب ڈویژن سٹی، صدر اور سریاب نے شرکت کی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر کوئٹہ نے ہدایت کی کہ روزانہ کی بنیاد پر پرائس کنٹرول کی کارروائیوں کو مزید تیز اور مؤثر بنایا جائے انہوں نے واضح کیا کہ گوشت کی قیمتوں میں خودساختہ اضافہ کرنے والوں کے خلاف بلاامتیاز سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی ڈپٹی کمشنر کوئٹہ نے ممنوعہ پلاسٹک شاپنگ بیگز کے استعمال اور غیر قانونی گیس کمپریسرز کے خلاف بھی روزانہ کی بنیاد پر کارروائیاں یقینی بنانے کی ہدایت کی تاکہ عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف فراہم کیا جا سکے مزید انہوں نے تمام مجسٹریٹس کو فیلڈ میں اپنی موجودگی یقینی بنانے اور حکومتی احکامات پر سختی سے عملدرآمد کرانے کی تاکید کرتے ہوئے کہا کہ مفاد عامہ میں کسی قسم کی کوتاہی ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی۔
()()()
خبرنامہ نمبر9438/2025
تربت: ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کیچ تابش علی بلوچ اور اسسٹنٹ کمشنر تربت محمد حنیف کبزئی کی صدارت میں بابائے قوم قائد اعظم محمد علی جناح کی یومِ ولادت شایانِ شان طریقے سے منانے کے حوالے سے ایک اہم اجلاس ڈپٹی کمشنر کیچ آفس تربت میں منعقد ہوا۔اجلاس میں محکمہ تعلیم، زراعت، فشریز، پی ڈی ایم اے، ایم ایم ڈی، سوشل ویلفیئر، انڈسٹری، ماحولیات،محکمہ اطلاعات سمیت دیگر متعلقہ محکموں کے افسران نے شرکت کی۔ اس موقع پر ضلعی انتظامیہ کیچ اور مختلف محکموں کے حکام کے مابین بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کی 149ویں یومِ ولادت کو ضلع کیچ میں بھرپور انداز میں منانے کے انتظامات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا اور تقریبات کے مختلف پہلوؤں پر غور کیا گیا۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ قائد اعظمؒ کی یومِ ولادت ضلع کیچ کے تعلیمی اداروں میں شاندار انداز میں منائی جائے گی، جس میں ضلع بھر کے اسکولوں کے طلبہ و طالبات بھرپور شرکت کریں گے۔ اس سلسلے میں مختلف تعلیمی اور ثقافتی سرگرمیوں کے انعقاد پر بھی اتفاق کیا گیا۔اجلاس کے دوران تمام لائن ڈیپارٹمنٹس کے حکام پر زور دیا گیا کہ وہ ان تقریبات میں اپنی فعال شرکت کو یقینی بنائیں تاکہ ضلع کیچ میں بھی یومِ ولادت کی تقریبات بلوچستان کے دیگر علاقوں کی طرح کامیابی سے منعقد کی جاسکیں۔واضح رہے کہ ملک کے دیگر علاقوں کی طرح ضلع کیچ میں بھی ہر سال 25 دسمبر کو بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کی یومِ ولادت کے موقع پر مختلف تقریبات کا اہتمام کیا جاتا ہے، جن میں تعلیمی اداروں کے طلبہ و طالبات کے مابین تقاریر، ٹیبلو، ملی نغمے اور دیگر پروگرامز شامل ہوتے ہیں۔
()()()
خبرنامہ نمبر9439/2025
ڈپٹی کمشنر لورالائی میران بلوچ نے زیر تعمیر ڈسٹرکٹ جیل کا تفصیلی دورہ۔ دورے کے دوران ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر لورالائی محمد اسماعیل مینگل اور اسسٹنٹ کمشنر بوری ندیم اکرم بھی ان کے ہمراہ موجود تھے۔یہ دورہ لورالائی میں ترقیاتی منصوبوں کی نگرانی اور ان کی تکمیل کو یقینی بنانے کے لیے کیا گیا تھا۔ ڈپٹی کمشنر میران بلوچ نے زیر تعمیر جیل کا معائنہ کیا اور اس کے مختلف حصوں کا جائزہ لیا۔اس دورے کا مقصد زیر تعمیر جیل کی تعمیراتی کیفیت اور ترقیاتی کاموں کی رفتار کا جائزہ لینا تھا۔ ڈپٹی کمشنر میران بلوچ نے اسسٹنٹ کمشنر بوری ندیم اکرم اور ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر لورالائی اسماعیل مینگل کے ساتھ مل کر زیر تعمیر جیل کے مختلف حصوں کا معائنہ کیا اور ترقیاتی کاموں کی تکمیل کے لیے ہدایات جاری کیں۔لورالائی ڈپٹی کمشنر میران بلوچ کا یہ دورہ لورالائی میں ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل کو یقینی بنانے کے لیے ایک اہم قدم تھا۔
()()()
خبرنامہ نمبر9440/2025
18 دسمبر 2025:سیکرٹری بلدیات و دیہی ترقی عبدالرؤف بلوچ کی زیرِ صدارت ضلع کوئٹہ میں حال ہی میں قائم کیے گئے چار ٹاؤن میونسپل کارپوریشنز اور172 اربن یونین کونسلز کے لیے جامع منصوبہ بندی سے متعلق اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں سیکرٹری لوکل گورنمنٹ بورڈ شجاعت علی، ایڈیشنل سیکرٹری محکمہ بلدیات و دیہی ترقی ثناء اللہ قریشی، سیکرٹری الیکشن سیل محکمہ بلدیات عبد الوحید بادینی، ڈپٹی سیکرٹری میر اسد خان سمیت دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔اجلاس میں حال ہی میں قائم کیے گئے چار نئے ٹاؤنز جن میں تکتو میونسپل کارپوریشن، چلتن میونسپل کارپوریشن، سریاب میونسپل کارپوریشن اور زرغون میونسپل کارپوریشن کے ساتھ ساتھ 172 اربن یونین کونسلز کے انتظامی، مالی اور تنظیمی امور پر تفصیلی غور و خوض کیا گیا۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری بلدیات و دیہی ترقی عبدالروف بلوچ نے کہا کہ نئے قائم شدہ ٹاؤنز اور اربن یونین کونسلز کے دفاتر کے قیام، متعلقہ میونسپل کارپوریشنز کے افسران و عملے کی تعیناتی و تقرری کے عمل کو جلد از جلد مکمل کیا جائے گا، تاکہ یہ ادارے بروقت فعال ہو سکیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹاؤن مونسپل کارپوریشنز کے لیے ضروری مشینری، فرنیچر اور دیگر سہولیات کی خریداری کے عمل کو بھی تیز کیا جائے گا۔سیکرٹری بلدیات عبد الرؤف بلوچ نے مزید کہا کہ اختیارات و فرائض کی واضح تقسیم، علاقوں کی حد بندی، اور میٹروپولیٹن کارپوریشن کوئٹہ اور ٹاؤن میونسپل کارپوریشنز کے درمیان جائیداد کی منصفانہ تقسیم کو یقینی بنایا جائے گا۔ اس کے ساتھ ساتھ ٹیکسز اور فیسوں کی وصولی کے نظام کو مؤثر بنانے کے لیے میٹروپولیٹن اور ٹاؤن میونسپل کارپوریشنز کے مابین مربوط اور قابلِ عمل حکمتِ عملی اپنائی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ ان تمام اقدامات کا بنیادی مقصد عوام کو بلدیاتی سطح پر زندگی کی بنیادی سہولیات اور ضروریات کی بروقت اور مؤثر فراہمی کو یقینی بنانا ہے۔ سیکرٹری بلدیات نے متعلقہ محکموں کو ہدایت کی کہ باہمی تعاون اور ہم آہنگی کے ساتھ منصوبہ بندی کے عمل کو تیز کیا جائے تاکہ نو قائم شدہ بلدیاتی ادارے جلد از جلد فعال ہو سکیں اور شہریوں کو بہتر، شفاف اور معیاری بلدیاتی خدمات میسر آ سکیں۔
خبرنامہ نمبر9441/2025
کوئٹہ: علاقائی موسمیاتی مرکز بلوچستان کے مطابق صوبہ بلوچستان کے بیشتر اضلاع میں جمعرات کے روز موسم سرد اور جزوی طور پر ابر آلود رہنے کا امکان ہے۔ سرد ہواؤں کے باعث درجہ حرارت میں کمی برقرار رہنے کی پیشگوئی کی گئی ہے۔محکمہ موسمیات کی رپورٹ کے مطابق جمعہ کے روز بھی صوبے کے زیادہ تر اضلاع میں موسم سرد اور جزوی طور پر ابر آلود رہنے کا امکان ہے، تاہم شام اور رات کے اوقات میں ضلع چاغی، نوشکی، واشک، پنجگور، کیچ، گوادر، قلات، مستونگ، کوئٹہ، قلعہ عبداللہ، قلعہ سیف اللہ، زیارت، پسنی، ہرنائی اور ژوب میں بارش، تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کی توقع ہے۔گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران صوبے کے بیشتر اضلاع میں موسم خشک اور سرد رہا، جبکہ شمالی اور شمال مغربی اضلاع میں رات کے اوقات میں شدید سردی ریکارڈ کی گئی۔ اس دوران کم سے کم درجہ حرارت قلات میں 2 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔محکمہ موسمیات کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران صوبے کے کسی بھی ضلع میں بارش ریکارڈ نہیں ہوئی۔
()()()
خبرنامہ نمبر9442/2025
18دسمبر:قلات کے تمام علاقوں میں یکساں بنیادوں پر ترقیاتی کام کئے جائیں گے دوردرازایریاز کے مکینوں کو بنیادی سہولیات کی فراہمی ضلعی انتظامیہ کی زمہ داری ہیعوامی مسائل کے حل کے لیئے ضلعی انتظامیہ قلات ہرممکن کوشش کررہاہیان خیالات کااظہارڈپٹی کمشنر قلات منیراحمددرانی نیمحلہ چشمہ کلی امام بخش اور نوشیروانی اسٹریٹ دوریکے موقع پر علاقہ مکینوں سے گفتگوکرتے ہوئے کیااس موقع پر سماجی کارکن عبدالرشیدزہری محمداقبال نوشیروانی نے ڈپٹی کمشنر کو محلہ کادورہ کرایا علاقہ مکینوں نے ڈپٹی کمشنر کو محلہ چشمہ میں گلیوں کی پختگی سیوریج سسٹم اور دیگر اہم مسائل سے آگاہ کیا۔ڈپٹی کمشنر منیردرانی نے نے کہا کہ بلوچستان اسپیشنل انیشیٹیٹوڈیولپمنٹ پروگرام کے تجت مفادعامہ میں ترقیاتی کام کئے جارہے ہیں علاقہ مکین مطمئن رہیں کسی علاقے کو نظر اندازنہیں کیاجائیگا
()()()
خبرنامہ نمبر9443/2025
قلات 18دسمبر:ڈپٹی کمشنر منیراحمددرانی کے زیر صدارت بجلی لوڈ شیڈنگ غیر قانونی کنکشنز کے خاتمے نئے بجلی میٹرزکیاجراء بلوں کی ادائیگی اور دیگر امور سے متعلق اعلی سطحی اجلاس منعقد ہوا۔اجلاس میں SE کرم بخش بادینی اسسٹنٹ کمشنر طاہرسنجرانی ایکسین کیسکو عیسی خان بنگلزئی ایس ڈی او عرفان عزیز مغل ایل ایس خیرجان شاہوانی ایل ایس منیر مینگل ایل ایس حافظ منیرلہڑی ریونیو آفیسر کیسکو نثاراحمدشاہوانی سرکل آفیسر محمدابراہیم سمیت علاقہ معززین زمیندارکسان اتحاد کے رہنماء آغا لعل جان احمدزئی زمیندار ایکشن کمیٹی کے رہنماء میر منیراحمدشاہوانی حاجی عزیز مغل ارباب میراحمددہوار احمدنواز بلوچ اور دیگر نے شرکت کی۔اجلاس میں ٹیوب ویلوں کو شمسی توانائی پر منتقلی بجلی کے حالیہ بحران طویل لوڈشیڈنگ کے خاتمے نئے کنکشنز لگانے اور بجلی صارفین کے لیئے میٹرزلگانے کنڈا سسٹم کے مکمل خاتمے بلوں کی ادائگی اور دیگر اہم امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیاگیا اور اہم فیصلے کیئے گئے۔
()()()
پریس ریلیز:
کوئٹہ:بلوچستان لیکس کے نام پر منفی پروپیگنڈا ناقابل برداشت، اسمبلی کا دوٹوک مؤقف سائبر کرائم ڈیپارٹمنٹ طلب، قانونی کارروائی کا آغاز۔اسپیکر بلوچستان صوبائی اسمبلی کی واضح رولنگ کی روشنی میں بلوچستان لیکس کے نام سے چلنے والے سوشل میڈیا پیج کے ذریعے اراکین اسمبلی کے خلاف منفی، گمراہ کن اور بے بنیاد پروپیگنڈے کے معاملے پر نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی کو طلب کر لیا گیا۔ ایوان نے اس امر کا اعادہ کیا کہ اسمبلی کردار کشی، جھوٹے الزامات اور بلیک میلنگ کے سامنے ہرگز سر نہیں جھکائے گی اور ذمہ دار عناصر کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔یہ معاملہ قائد حزب اختلاف یونس عزیز زہری نے نکتہ اعتراض پر ایوان میں اٹھایا، جہاں انہوں نے واضح کیا کہ مذکورہ سوشل میڈیا پیج اراکین اسمبلی کے خلاف منظم انداز میں منفی پروپیگنڈا اور کردار کشی میں ملوث ہے، جو جمہوری اداروں کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کے مترادف ہے۔اجلاس میں اسپیکر عبدالخالق خان اچکزئی، قائد حزب اختلاف یونس عزیز زہری، اصغر علی رند، رحمت صالح بلوچ، فرح عظیم شاہ، خیر جان بلوچ، مولانا ہدایت الرحمٰن بلوچ، نور محمد دمڑ، علی مدد جتک، سنجے کمار اور فضل قادر مندوخیل نے شرکت کی۔ جبکہ سیکرٹری اسمبلی طاہر شاہ کاکڑ اور نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی کے ایڈیشنل ڈائریکٹر طارق خان بھی موجود تھے۔قائدِ حزب اختلاف یونس عزیز زہری نے کہا کہ اراکینِ اسمبلی پر مہذب لبادے میں بے بنیاد الزامات لگانا قابل مذمت اور ناقابل برداشت ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اس منفی مہم کے پس پردہ عناصر کو بے نقاب کیا جائے۔رحمت صالح بلوچ نے کہا کہ جعلی اور گمراہ کن معلومات پھیلانے والے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کی مکمل اور شفاف تحقیقات ناگزیر ہیں، کیونکہ بلا ثبوت الزامات صریحاً کردار کشی کے مترادف ہیں۔مولانا ہدایت الرحمٰن بلوچ نے کہا کہ احتساب ایک اصول ہے اور ہم اس کے لیے تیار ہیں، مگر جھوٹ، منفی پروپیگنڈا اور جعلی مہم کسی صورت قابل قبول نہیں۔ ایسے عناصر کو قانون کے مطابق سامنے لایا جائے۔فرح عظیم شاہ نے کہا کہ تعمیری اور مثبت احتساب قابل تحسین ہے، تاہم بلوچستان لیکس مجموعی طور پر منفی پروپیگنڈا کر رہا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ سائبر کرائم ڈیپارٹمنٹ موثر اور بروقت کارروائی کرے گا۔نور محمد دمڑ نے اس موقع پر کہا کہ اگر اراکین کرپٹ ہوتے تو عوام بار بار اعتماد نہ کرتے۔ ایسی منفی مہم نہ صرف منتخب نمائندوں بلکہ بلوچستان کی مجموعی ساکھ کو نقصان پہنچانے کی کوشش ہے۔علی مدد جتک نے کہا کہ جعلی آئی ڈیز کے ذریعے منظم مہم چلائی جا رہی ہے اور ریاست مخالف عناصر معمولی معاملات کو بنیاد بنا کر ساکھ متاثر کر رہے ہیں۔سنجے کمار نے کہا کہ ماضی میں ایسے معاملات پر مؤثر نوٹس کم دیکھنے میں آئے، اس لیے اس بار سنجیدہ اور فیصلہ کن اقدام ناگزیر ہے۔تمام اراکین اسمبلی نے متفقہ طور پر منفی پروپیگنڈے اور کردار کشی کی شدید مذمت کی۔اس موقع پر اسپیکر عبدالخالق خان اچکزئی نے کہا کہ آج کا اجلاس نتیجہ خیز ہے اور اسمبلی محض بیانات تک محدود نہیں رہے گی۔ انہوں نے واضح کیا کہ کرپشن ایک سنجیدہ مسئلہ ہے، مگر بغیر ثبوت الزامات ناقابل قبول ہیں۔ انہوں نے عوام کو دعوت دی کہ جاری اور مکمل شدہ اسکیموں کا خود جائزہ لیں۔اسپیکر نے دوٹوک الفاظ میں کہا کہ اگر بلوچستان لیکس کا مقصد بلیک میلنگ ہے تو اسمبلی ہرگز بلیک میل نہیں ہوگی۔ انہوں نے سائبر کرائم ٹیم سے استفسار کیا کہ معاملے کو منطقی انجام تک پہنچانے میں کتنا وقت درکار ہوگا۔ایڈیشنل ڈائریکٹر سائبر کرائم طارق خان نے بتایا کہ ہتک عزت کے مقدمات میں گرفتاری کے لیے عدالتی احکامات ضروری ہوتے ہیں، تاہم ابتدائی کارروائی شروع کر دی گئی ہے اور قانونی و تکنیکی تقاضوں کے تحت سیکشن 20 اور سیکشن 26-A کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے اجتماعی شکایت درج کرانے کی تجویز بھی دی۔سیکرٹری اسمبلی طاہر شاہ کاکڑ نے کہا کہ اسپیکر کی رولنگ دراصل اجتماعی شکایت کے مترادف ہے، تاہم ضرورت پڑنے پر اراکین انفرادی شکایات بھی جمع کرا سکتے ہیں۔اسپیکر نے ہدایت کی کہ تمام قانونی اور انتظامی وسائل بروئے کار لا کر سب سے پہلے مذکورہ سوشل میڈیا پیج کو بے نقاب کیا جائے اور ذمہ داروں کو قانون کے مطابق سزا دلوائی جائے۔ انہوں نے کہا کہ کسی کو رعایت نہیں دی جائے گی۔ اجلاس کے دوران بعض افراد کی نشاندہی بھی کی گئی، جن کے کردار کی تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا۔آخر میں اسپیکر نے کہا کہ پہلے مرحلے میں بلوچستان لیکس کو بے نقاب کیا جائے گا اور اس کے بعد دیگر معاملات قانون کے مطابق نمٹائے جائیں گے، جبکہ توقع ظاہر کی کہ سائبر کرائم ڈیپارٹمنٹ جلد پیش رفت سے آگاہ کرے گا.
خبرنامہ نمبر9444/2025
زیارت 18ادسمبر :ڈپٹی کمشنر محمد ریاض خان داوڑ کی زیر صدارت ڈسٹرکٹ زیارت میں جاری چوتھے روزانسداد پولیو مہم کے سلسلے میں مانیٹرنگ افسران اور زونل سپروائزرکی ایوننگ ریویو میٹنگ کا انعقادکیا گیا اجلاس میں اسسٹنٹ کمشنر سجاد الرحمن نے بھی شرکت کی ڈسٹرکٹ زیارت میں جاری انسداد پولیو مہم کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔ تمام یوسی انچارج سے ڈپٹی کمشنر نے فرداً فرداً بریفنگ لی اس موقع پر ڈپٹی کمشنر نے انسداد پولیو مہم کے کامیابی سے اختتام پزیر ہونے پر اطمینان کا اظہار کیااور کہا کہ پاکستان کو ایک پولیو فری ملک بنانا ہماری اولین ترجیح ہے اس سلسلے میں حکومت کے ساتھ تمام سٹییک ہولڈرکو کردار ادا کرنا ہوگا اور اس مضر مرض کے خاتمے کے لیے جنگی بنیادوں پر کام کرنا ہوگا۔
خبرنامہ نمبر9445/2025
لورالائی 18دسمبر :ڈپٹی کمشنر لورالائی میران بلوچ نے آج نو تعمیر شدہ سنٹرل جیل لورالائی کا خصوصی دورہ کیا۔ دورے کے موقع پر اے ڈی آئی جی جیل خانہ جات بلوچستان سکندر خان شبوزئی، اسسٹنٹ کمشنر بوری ندیم اکرم، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر (ریونیو) محمد اسماعیل منیگل، ایس ڈی او بی اینڈ آر محمد انور لونی، محکمہ اطلاعات کے محمود بلوچ اور دیگر متعلقہ افسران بھی ان کے ہمراہ موجود تھے۔ڈپٹی کمشنر میران بلوچ نے جیل کے مختلف شعبہ جات کا تفصیلی معائنہ کیا جن میں ایڈمنسٹریٹو بلاک، ویمن بیرک، بچوں کا بیرک، قیدِ تنہائی، لائبریری، جیل ہسپتال، کچن، اسٹور روم اور صفائی ستھرائی کا نظام شامل تھا۔ انہوں نے ہر شعبے میں موجود سہولیات، انتظامی امور اور عملے کی کارکردگی کا باریک بینی سے جائزہ لیا۔خواتین اور بچوں کے بیرکس کے معائنے کے دوران ڈپٹی کمشنر میران بلوچ نے وہاں فراہم کی جانے والی سہولیات پر خصوصی توجہ دی اور واضح کیا کہ خواتین قیدیوں اور بچوں کو قانون کے مطابق بہتر ماحول، معیاری خوراک اور صحت کی سہولیات کی فراہمی ضلعی انتظامیہ کی اولین ترجیح ہے۔قیدِ تنہائی کے معائنے کے دوران ڈپٹی کمشنر نے اس امر پر زور دیا کہ قیدِ تنہائی کا استعمال صرف قانون اور قواعد و ضوابط کے مطابق کیا جائے اور قیدیوں کے انسانی حقوق کا مکمل تحفظ یقینی بنایا جائے۔اس موقع پر اے ڈی آئی جی جیل خانہ جات سکندر خان شبوزئی نے بریفینگ دیتے ہوئے کہا کہ نو تعمیر شدہ جیل پشتون بیلٹ کی سب سے بڑی جیل ہوگی۔ انہوں مجموعی صورتحال، انتظامی سہولیات اور درپیش مسائل سے ڈپٹی کمشنر کو آگاہ کیا۔ ڈپٹی کمشنر میران بلوچ نے یقین دہانی کرائی کہ نو تعمیر شدہ سنٹرل جیل لورالائی کے تمام مسائل کو فوری حل کیلئے اقدامات کیے جائیں اس موقعہ پر انہوں نے محکمہ بی اینڈ آر کے حکام کو فوری طور نوتعمیر شدہ جیل کے مسائل کو حل کرنے اور نوتعمیر شدہ جیل کی بلڈنگ میں تمام تعمیرار کو مکمل کرکے بلڈنگ کو جیل خانہ جات کے حوالے کرنے کی ہدایات دی۔ ڈپٹی کمشنر لورالائی میران بلوچ نے کہا نو تعمیر شدہ جیل فعال بنانے کے لیے ضلعی انتظامیہ ہر ممکن تعاون فراہم کرے گی۔ڈپٹی کمشنر لورالائی میران بلوچ نے کہا کہ جیل صرف سزا کا ادارہ نہیں بلکہ اصلاح، بحالی اور بہتر مستقبل کی طرف رہنمائی کا مرکز ہے۔
خبرنامہ نمبر9446/2025
زیارت 18دسمبر: ڈپٹی کمشنرمحمد ریاض خان نے بی ایچ یو چاوترہ زیارت،بی ایچ یو زندرہ زیارت بی ایچ یو کواس زیارت کا اچانک دورہ کیا اس موقع پر ڈی ایس ایم پی پی ایچ ائی نثار ایم ترین،ڈی ایس وی ریحان کاکڑ بھی موجود تھے ،ڈپٹی کمشنر محمد ریاض خان داوڑنےکہاکہ غیر حاضر ملازمین کی تنخواہوں سے کٹوتی کی جائے گی ڈاکٹر اور مددگار اسٹاف کی غیر حاضری کو ہرگز برداشت نہیں کریں گے انہوں نے کہا کہ ہسپتال میں صفائی کے نظام کو مزید بہتر بنایا جائے دور دراز علاقوں سے آئے ہوئے مریضوں کا بروقت علاج کیا جائے ان کی داد رسی کی جائے تاکہ مریضوں کو مشکلات نہ ہو۔انہوں نے کہا کہ ہسپتال میں طبی سہولیات کی فراہمی کے لیے بھرپوراقدامات کیے جائیں گے انہون نے کہا کہ ڈاکٹز قوم کے مسیحا ہے وہ اپنے قومی فریضہ کوایمانداری سے ادا کریں اور مریضوں کی بروقت علاج کریں تاکہ مریضوں کو کسی بھی مشکلات کا سامنا نہ ہو انہوں نے کہا محکمہ صحت کو جدید خطوط پر استوار کریں گے۔انہوں نے کہا کہ صحت مند معاشرے کے قیام کے لیے بھرپور اقدامات کریں گے۔
خبرنامہ نمبر9447/2025
زیارت18دسمبر:ڈپٹی کمشنر زیارت محمد ریاض خان داوڑ کی زیر صدارت ڈسٹرکٹ ایجوکیشن گروپ کا اجلاس منعقد ہوا اجلاس میں ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افسر لطیف اللہ غرشین اکاونٹس افسر عبدالغنی پانیزئی،ڈی ڈی اونقیب اللہ کاکڑ ڈسٹرکٹ کوارڈنٹریونیسیف فداپانیزئی، کوارڈینٹربی ای ایف فیض خلجی ،آر ٹی ایس ایم بدرالدین نے شرکت کی اجلاس میں تمام ڈی ڈی اوز نے رپورٹ پیش کیں ڈپٹی کمشنر کو بریفنگ دی گئی اجلاس میں ڈپٹی کمشنرمحمد ریاض خان نے کہا کہ تعلیم ایک اہم شعبہ ہے اس پر کسی قسم کا کمپرومائز نہیں کیا جائے گا اور میرٹ پر فیصلے کئے جائیں گے انہوں نے کہا کہ پورے ڈسٹرکٹ میں تعلیم کے فروغ کے لیے اقدامات کئے جائیں گے اور اس سلسلے کوئی غفلت برداشت نہیں کریں گےاساتذہ قوم کے معمار ہے وہ نوجوان نسل کو زیور تعلیم سے آراستہ کریں اور معیاری تعلیم کے فروغ کے لیے ہراول دستے کا کردار ادا کریں۔
خبرنامہ نمبر9448/2025
ڈیرہ مراد جمالی 18 دسمبر :ایف سی بلوچستان نارتھ کے زیر اہتمام ضلع نصیر آباد میں ایک گرینڈ جرگہ منعقد ہوا، جس میں مہمانِ خصوصی گورنر بلوچستان شیخ جعفر خان مندوخیل ، وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی، کور کمانڈر 12 کور لیفٹینینٹ جنرل راحت نسیم احمد خان ،آئی جی ایف سی بلوچستان (نارتھ) میجر جنرل محمد عاطف مجتبٰی،آئی جی پولیس، کمشنر نصیر آباد ڈویژن اور کثیر تعداد میں قبائلی عمائدین نے شرکت کی جرگے کے دوران علاقے کی سلامتی، ہم آہنگی، قبائلی روابط اور ترقیاتی امور پر تفصیلی بات چیت ہوئی۔ مقامی قبائل نے پاک فوج ،فرنٹیئر کور بلوچستان نارتھ کی جانب سے امن کے قیام اور بحالی کے لیے کی گئی عملی کوششوں کو سراہا گورنر بلوچستان شیخ جعفر خان مندوخیل نے عمائدین سے خطاب میں کہا کہ قبائلی عوام ہمیشہ سے ریاستی اداروں کے مضبوط شراکت دار رہے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ امن کے تسلسل، ترقیاتی منصوبوں کی کامیابی اور نوجوانوں کے روشن مستقبل کے لیے مشترکہ حکمت عملی ناگزیر ہے وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاک فوج اور فرنٹیئر کور خطے میں پائیدار امن، سماجی استحکام اور بنیادی سہولیات کی بہتری کے لیے اپنے تمام وسائل بروئے کار لاتی رہے گی۔ اور علاقے میں امن قائم رکھنے میں قبائلی عمائدین کا کردار نہایت اہم ہے کمانڈر 12 کور لیفٹینینٹ جنرل راحت نسیم احمد خان نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کی ترقی و خوشحالی کا راستہ امن و اتحاد سے وابستہ ہے ۔ عوام نے دہشت گردوں کے عزائم کو ناکام بنانا ہے اور ہم سب نے مل کر وطن دشمن عناصر کی سازشوں کو شکست دینی ہے۔جرگے کے اختتام پر تمام قبائلی عمائدین نے حکومت بلوچستان ,پاک فوج اور فرنٹیئر کور بلوچستان کی جانب سے امن کے قیام بالخصوص کوہان سروے پروجیکٹ اور این 65 کی سیکیورٹی کو خوش ائند قرار دیا اور اس عزم کو دہرایا کہ وہ علاقائی امن، سماجی اتحاد اور ترقی کے سفر میں ریاستی اداروں کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے رہیں گے۔
خبرنامہ نمبر9449/2025
کوئٹہ 18 دسمبر 2025: گزشتہ روز کلکٹر کسٹم آف انفورسمنٹ بلوچستان ڈاکٹر کرم الہی نے ایڈیشنل آئی جی پی کمانڈنٹ بلوچستان کانسٹیبلری اشفاق احمد سے ملاقات کی اور مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا۔ایڈیشنل آئی جی پی کمانڈنٹ بلوچستان کانسٹیبلری اشفاق احمد نے کلکٹر کسٹم آف انفورسمنٹ ڈاکٹر کرم الہی کو شیلڈ اور سوئیر دی اور کلکٹر کسٹم آف انفورسمنٹ ڈاکٹر کرم الہی نے ایڈیشنل ائی جی پی کمانڈنٹ بلوچستان کانسٹیبلری اشفاق احمد کو بھی شیلڈ دی۔
خبرنامہ نمبر9450/2025
گوادر 18 دسمبر 2025 ڈسٹرکٹ سپورٹ مینیجر (DSM) پی پی ایچ آئی گوادر ڈاکٹر مرشد دشتی نے بنیادی صحت مرکز (BHU) شادوبند کا تفصیلی دورہ کیا۔ دورے کے دوران انہوں نے مرکز میں موجود طبی سہولیات اور انتظامی امور کا بغور جائزہ لیا۔ڈاکٹر مرشد دشتی نے عملے کی حاضری چیک کی اور ان کی کارکردگی کا معائنہ کیا۔ اس کے علاوہ ای پی آئی (Expanded Program on Immunization) کے تحت جاری حفاظتی ٹیکہ جات پروگرام، ٹیلی ہیلتھ کلینک کی فعالیت، اور ماں و بچے کی صحت (MNCH) سینٹر میں فراہم کی جانے والی سہولیات کا بھی جائزہ لیا۔انہوں نے متعلقہ اسٹاف کو ہدایت کی کہ مریضوں کو بروقت، معیاری اور دوستانہ ماحول میں طبی سہولیات فراہم کی جائیں، جبکہ حفاظتی ٹیکہ جات اور زچہ و بچہ کی صحت سے متعلق خدمات میں مزید بہتری لانے پر خصوصی توجہ دی جائے۔ ٹیلی ہیلتھ کلینک کے ذریعے دور دراز علاقوں کے مریضوں کو ماہرینِ صحت سے جوڑنے کے عمل کو مؤثر بنانے پر بھی زور دیا گیا۔ڈاکٹر مرشد دشتی نے مجموعی طور پر بی ایچ یو شادوبند کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ پی پی ایچ آئی کا مقصد عوام کو ان کی دہلیز پر معیاری بنیادی صحت کی سہولیات فراہم کرنا ہے، اور اس مقصد کے حصول کے لیے تمام عملہ اپنی ذمہ داریاں دیانتداری اور پیشہ ورانہ انداز میں انجام دے۔دورے کے اختتام پر انہوں نے بہتری کے لیے ضروری ہدایات جاری کیں اور یقین دہانی کرائی کہ صحت کی سہولیات کو مزید بہتر بنانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں گے۔
خبرنامہ نمبر9451/2025
سبی 18 دسمبر :ڈپٹی کمشنر سبی میجر(ر) الیاس کبزئی کی زیرِ صدارت ڈسٹرکٹ کوآرڈینیشن کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں ایس ایس پی سبی شاہنواز چاچڑ، اسسٹنٹ کمشنر سبی منصور علی شاہ، اسسٹنٹ کمشنر بختیار آباد میر بہادر خان بنگلزئی چیرمین ایم سی سردار محمد خان خجک سمیت تمام ضلعی محکموں کے افسران اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے افسران نے شرکت کی۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر سبی نے کہا کہ بی ایس ڈی آئی (BSDI) کا پہلا مرحلہ کامیابی سے ہمکنار رہا ہے، جس کے تحت تقریباً 90 فیصد کام مکمل ہو چکا ہے جبکہ باقی ماندہ 10 فیصد کام، جن میں پینٹ اور دیگر فائنل امور شامل ہیں، بھی تکمیل کے قریب ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تمام محکموں نے دن رات محنت اور لگن سے کام کیا جو لائقِ تحسین ہے۔ ڈپٹی کمشنر نے بتایا کہ پہلے مرحلے میں زیادہ تر توجہ صحت، تعلیم، بجلی، پانی اور واٹر سپلائی اسکیمات پر مرکوز رہی، اور یہ تمام سہولیات عوام کو فراہم کی جا چکی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ مراحل میں بھی یہی کوشش جاری رکھی جائے گی کہ عوامی توقعات کے مطابق ترقیاتی اسکیمات مکمل کر کے لوگوں کو زیادہ سے زیادہ ریلیف دیا جائے۔ تبلیغی اجتماع کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر سبی نے کہا کہ یہ ایک تاریخی اجتماع ہے جس میں پاکستان بھر سے لوگ شرکت کرتے ہیں اور ہر سال شرکائ کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔ اس موقع پر متعلقہ افسران نے تبلیغی اجتماع کے انتظامات کے حوالے سے سیکیورٹی، صفائی ستھرائی اور میڈیکل سہولیات پر تفصیلی بریفنگ دی۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ اجتماع کے دوران فل پروف سیکیورٹی فراہم کی جا رہی ہے، صفائی ستھرائی کے مکمل انتظامات کیے گئے ہیں، فائر بریگیڈ کی گاڑیاں موقع پر موجود ہیں جبکہ دو ایمبولینسز سمیت ڈاکٹرز کی مکمل ٹیم 24 گھنٹے ڈیوٹی پر تعینات ہے اور میڈیکل کیمپ بھی قائم کر دیا گیا ہے۔ آخر میں ڈپٹی کمشنر سبی میجر(ر) الیاس کبزئی نے تمام محکموں کو ہدایت کی کہ باہمی تعاون اور مربوط حکمتِ عملی کے تحت فرائض سرانجام دیں تاکہ ترقیاتی منصوبوں کے ساتھ ساتھ تبلیغی اجتماع کے دوران عوام کو کسی قسم کی دشواری کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ انہوں نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ عوامی سہولیات کی فراہمی اور امن و امان کے قیام کے لیے ہر ممکن اقدامات جاری رکھے گی۔
خبرنامہ نمبر9452/2025
سبی 18 دسمبر :ڈپٹی کمشنر سبی میجر(ر) الیاس کبزئی کی زیرِ صدارت ڈسٹرکٹ ایجوکیشن گروپ کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں اسسٹنٹ کمشنر سبی منصور علی شاہ، اسسٹنٹ کمشنر بختیار آباد میر بہادر خان بنگلزئی، ڈسٹرکٹ اکاؤنٹس آفیسر میر گہرام لاشاری، ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر عبدالستار لانگو، ڈپٹی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر لیاقت لغاری اور دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔اجلاس میں تعلیمی اداروں میں حاضری، نظم و ضبط اور مجموعی کارکردگی کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ ڈپٹی کمشنر سبی نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ غیر حاضر ملازمین کی تنخواہوں سے کٹوتی کی جائے گی اور حاضری کے نظام میں کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم کے شعبے میں نظم و ضبط اور ذمہ داری اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ اساتذہ اور عملے کی حاضری کو ہر صورت یقینی بنایا جائے گا تاکہ طلبہ کا تعلیمی نقصان نہ ہو۔ انہوں نے ہدایت کی کہ غیر حاضر ملازمین کے خلاف قواعد و ضوابط کے مطابق سخت کارروائی عمل میں لائی جائے۔ ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ حکومت تعلیمی بہتری کے لیے وسائل فراہم کر رہی ہے، ایسے میں ملازمین کی غفلت ناقابلِ قبول ہے۔ انہوں نے متعلقہ افسران کو ہدایت کی کہ اسکولوں کے اچانک دورے کیے جائیں اور کارکردگی رپورٹس باقاعدگی سے پیش کی جائیں۔
خبرنامہ نمبر9453/2025
گوادر:بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) کے امور کو مزید مؤثر اور منظم بنانے کے لیے ضلع گوادر میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔ گزشتہ ہفتے ڈپٹی کمشنر گوادر نقیب اللہ کاکڑ کی جانب سے ڈائریکٹر جنرل بی آئی ایس پی کو ارسال کیے گئے مراسلے کی روشنی میں آج ڈائریکٹر جنرل بی آئی ایس پی ڈاکٹر جلال فیض نے ضلع گوادر کا دورہ کیا۔دورے کے دوران ڈاکٹر جلال فیض نے ضلع میں بی آئی ایس پی کو درپیش مسائل اور جاری منصوبوں کا تفصیلی جائزہ لیا اور ڈپٹی کمشنر گوادر سے ملاقات کی، جس میں باہمی تعاون کو مزید مضبوط بنانے پر اتفاق کیا گیا۔بی آئی ایس پی نے ضلع گوادر میں مؤثر انتظامی اور عملی بنیادیں قائم کر لی ہیں۔ اس وقت ضلع میں بی آئی ایس پی کے پانچ دفاتر اور مراکز فعال ہیں، جن میں بی آئی ایس پی ڈسٹرکٹ آفس (ٹی ٹی سی کالونی گوادر)، تحصیل آفس پسنی (ڈی آر سی میں قائم)، ڈی آر سی ایم سی ایچ اورماڑہ، ڈی آر سی اولڈ فشریز آفس جیوانی اور ڈی آر سی گورنمنٹ گرلز پرائمری اسکول کلاتو، سنٹسَر شامل ہیں۔ عوام کی سہولت کے لیے ضلع بھر میں پانچ بی آئی ایس پی فسیلیٹیشن سینٹرز بھی خدمات انجام دے رہے ہیں۔بے نظیر کفالت پروگرام کے تحت ضلع گوادر میں 14,527 مستحق خواتین کو بلا مشروط مالی امداد فراہم کی جا رہی ہے، جس سے نہ صرف گھریلو آمدن میں بہتری آئی ہے بلکہ خواتین کے معاشی بااختیار ہونے میں بھی نمایاں مدد ملی ہے۔اسی طرح بے نظیر تعلیمی وظائف پروگرام کے ذریعے بچوں کے اسکول میں داخلے اور حاضری کو فروغ دیا جا رہا ہے، جس کے لیے 70 فیصد حاضری کی شرط مقرر کی گئی ہے۔ ضلع گوادر میں کفالت پروگرام سے مستفید خاندانوں کے 28,038 بچے موجود ہیں، جبکہ 32,569 بچے تعلیمی وظائف پروگرام کے تحت رجسٹرڈ ہیں۔بے نظیر نشوونما پروگرام کے ذریعے حاملہ اور دودھ پلانے والی خواتین اور کم عمر بچوں میں غذائی قلت، کمزوری اور نشوونما میں کمی جیسے مسائل سے نمٹنے کے لیے عملی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ ضلع گوادر میں اس پروگرام کے تحت 6,559 مستحقین رجسٹرڈ ہیں۔ اب تک 24,175 مستحقین کو خصوصی غذائی خوراک فراہم کی جا چکی ہے جبکہ 10,515 افراد کو ماں اور بچے کی صحت بہتر بنانے کے لیے نقد امداد دی گئی ہے۔شفافیت اور مالی شمولیت کو فروغ دینے کے لیے بی آئی ایس پی کی جانب سے ڈیجیٹل پروٹیکشن والیٹ (DPW) کا آغاز کیا گیا ہے، جس کے تحت 24 نومبر 2025 سے سم کارڈز کی تقسیم کا عمل شروع ہوا۔ صوبہ بلوچستان میں اب تک تقریباً ڈیڑھ لاکھ سم کارڈز تقسیم کیے جا چکے ہیں، جن میں ضلع گوادر میں تقریباً 9,000 سمیں شامل ہیں۔ گوادر میں 4,249، پسنی میں 1,845، جیوانی میں 599، اورماڑہ میں 322 جبکہ دیگر علاقوں میں بھی سم کارڈز تقسیم کیے گئے ہیں۔آنے والے دنوں میں بی آئی ایس پی کی جانب سے ضلع گوادر کو موبائل رجسٹریشن وہیکل (MRV) فراہم کی جائے گی، جس کا مقصد دور دراز اور پسماندہ علاقوں تک رسائی کو یقینی بنانا اور فکسڈ مراکز پر انحصار کم کرنا ہے۔ اس کے علاوہ گوادر میں نیوٹریشن اسٹیبلائزیشن سینٹر کے قیام کا عمل بھی جاری ہے، جو شدید اور درمیانی درجے کی غذائی قلت سے نمٹنے میں اہم کردار ادا کرے گا۔بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام ضلع گوادر سمیت بلوچستان بھر میں سماجی تحفظ، تعلیمی معاونت، غذائی بہتری اور ڈیجیٹل شمولیت کے فروغ میں کلیدی کردار ادا کر رہا ہے۔ ضلعی انتظامیہ کے ساتھ مزید مؤثر رابطہ اور تعاون کے نتیجے میں پروگراموں کی رسائی، کارکردگی اور مثبت اثرات میں مزید اضافہ متوقع ہے، بالخصوص دور دراز اور محروم آبادیوں کے لیے۔
خبرنامہ نمبر 9454/2025
گوادر : ڈپٹی کمشنر نقیب اللہ کاکڑ کی زیر صدارت انسداد پولیو مہم کے جائزہ اجلاس کا انعقاد کیا گیا، جس میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل ڈاکٹر عبد الشکور، ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر یاسر طاہر، ڈبلیو ایچ او کے ڈاکٹر ظفر اقبال، کمیونٹی کمیونیکیشن افیسر شے صغیر،اے ڈی ایس ایم پی پی ایچ ائی مختار ،انسداد پولیو مہم کے فیلڈ افسران اور دیگر متعلقہ اسٹیک ہولڈرز نے شرکت کی۔ اجلاس میں یہ واضح کیا گیا کہ یہ انسداد پولیو مہم کا آخری دن ہے اور تمام گفتگو صرف مسائل کی نشاندہی اور ان کے فوری حل تک محدود رکھی گئی۔اجلاس میں سینٹرل لیول پر کچھ خامیاں سامنے آئیں، جن میں مائیکرو پلان کا مکمل نہ ہونا، روٹ میپس کی اپڈیٹ نہ ہونا اور مانیٹرنگ چیک لسٹ کی عدم موجودگی شامل ہیں۔ یو سی ایم او سینٹرل کی مجموعی کارکردگی اچھی رہی، جہاں ریفیوزلز کو چیک کیا گیا اور کوئی بڑا مسئلہ سامنے نہیں آیا، تاہم ٹیموں کو روٹ میپ سمجھنے میں کچھ دشواری پیش آئی۔یو سی ایم او نارتھ میں گلوبل اسکول میں ریفیوزلز کا مسئلہ سامنے آیا، جسے ڈی سی نے فوری کلیئر کرنے کی ہدایات جاری کیں۔ بخشی کالونی میں چھ بچے زیرو ڈوز کی حالت میں پائے گئے جبکہ چند محدود ریفیوزلز کی رپورٹس بھی موصول ہوئیں۔
یو سی ایم او ساؤتھ میں ریفیوزلز کو کور کر دیا گیا ہے، لیکن دس کیسز اب بھی زیر التوا ہیں۔ شیخ عمر وارڈ میں ایک بچہ مس ہو گیا اور ڈور مارکنگ اور روٹ میپ سمجھنے میں بھی کچھ مسائل ریکارڈ کیے گئے۔ اس کے علاوہ ڈیٹا فیڈنگ میں بھی مشکلات سامنے آئیں۔ اجلاس میں اس بات پر زور دیا گیا کہ مسائل کی نشاندہی کا مقصد کسی کو شرمندہ کرنا نہیں بلکہ ان کا فوری حل تلاش کرنا ہے۔
چِب کلمتی میں ٹیم کی غیر حاضری ایک سنگین مسئلہ کے طور پر سامنے آیا۔ اس کے پیش نظر ہدایات جاری کی گئیں کہ ٹیموں کو مناسب تربیت دی جائے، سخت مانیٹرنگ کی جائے، مزید ٹیمیں شامل کی جائیں اور ٹیلی شیٹس لازمی چیک کی جائیں۔ پشکان میں کوریج کو تسلی بخش قرار دیا گیا۔ڈپٹی کمشنر نے واضح ہدایت دی کہ آخری دن ہونے کے ناطے کسی بھی یونین کمیٹی میں اگر کوئی بچہ رہ گیا ہو تو ہر صورت کور کرنا لازمی ہے اور مسڈ ہاؤسز اور مسڈ بچوں کی خصوصی کوریج کی جائے۔ اجلاس میں زور دیا گیا کہ مقصد صرف کام مکمل کرنا ہے، ہر فرد اپنی ذمہ داری بخوبی سمجھے اور کام دیانتداری اور مکمل وفاداری کے ساتھ انجام دیا جائے۔ جو بھی فرد تعاون نہیں کرے گا، اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
آخر میں گوادر سینٹرل اور گوادر ساؤتھ کو خصوصی ہدایت دی گئی کہ تمام ریفیوزلز اور زیرو ڈوز بچوں کو کل تک سختی سے کور کیا جائے تاکہ انسداد پولیو مہم کامیابی کے ساتھ مکمل ہو۔
خبرنامہ نمبر 9455/2025
*بارکھان:ڈسٹرکٹ ہیلتھ کمیٹی (DHC) کا اہم اجلاس *ڈپٹی کمشنر بارکھان عبداللہ کھوسو* (چیئرمین DHC) کی زیر صدارت منعقد ہوا، جس میں محکمہ صحت کی کارکردگی، مسائل اور بہتری کے پہلوؤں کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔اجلاس میں ڈی ایچ او ڈاکٹر مجیب بگٹی، ڈی ڈی ایچ او ڈاکٹر ماجد امین، اسسٹنٹ کمشنر خادم حسین بھنگر، ڈی ایس ایم پی پی ایچ آئی غلام رسول کھیتران، ڈاکٹر مسعود (ٹی بی پروگرام) اور سعید احمد اے ڈی ایس ایم سمیت دیگر افسران نے شرکت کی۔
اجلاس کے دوران محکمہ صحت کے غیر حاضر، ناقص کارکردگی اور غفلت برتنے والے ملازمین کے خلاف تادیبی کارروائی پر مشاورت کی گئی، جبکہ کنٹریکٹ ملازمین کی مدت میں ایک سالہ توسیع سے متعلق سفارشات بھی زیر غور آئیں۔ڈپٹی کمشنر بارکھان نے واضح طور پر ہدایت کی کہ جو ملازمین اپنے فرائض میں غفلت برت رہے ہیں، ان کے کنٹریکٹس میں کسی قسم کی توسیع نہ کی جائے۔ انہوں نے زور دیا کہ محکمہ صحت میں شفافیت، جوابدہی، نظم و ضبط اور سرکاری قواعد و ضوابط کی مکمل پاسداری کو یقینی بنایا جائے تاکہ عوام کو معیاری اور بروقت طبی سہولیات فراہم کی جا سکیں۔انہوں نے روٹین ویکسینیشن کے نظام کو مزید مؤثر اور بہتر بنانے پر بھی زور دیا۔





