خبرنامہ نمبر2567/2025کوئٹہ17 اپریل ۔صوبائی مشیر کھیل و امور نوجوانان محترمہ مینا مجید بلوچ نے کہا ہے کہ منشیات کا خاتمہ صرف حکومتی اداروں کا ہی نہیں بلکہ معاشرے کے ہر فرد کی اجتماعی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے صوبہ بھر میں منشیات کی روک تھام اور خصوصاً پوپی پلانٹ کی کاشت کے خاتمے کے لیے ضلعی انتظامیہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے کی جانے والی موثر کارروائیوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ اقدامات قابل تحسین ہیں بلوچستان کے بعض علاقوں میں پوپی پلانٹ کی کاشت کو تلف کرنے میں وہ زبردست اور موثر کاروائی کر رہے ہیں جو قابل ستائش ہے جبکہ زمینداروں سے خصوصی استدعا کی کہ وہ اس فصل کو ہر گز کاشت نہ کریں جو معاشرے کو جمود کی جانب لے جانے کا سبب بنتے ہیں جو معاشرے کے لیے ناسور سمجھے جاتے ہیں اور دین میں بھی اسکی سخت ممانعت ہے۔ محترمہ مینا مجید بلوچ نے کہا کہ نوجوان کسی بھی قوم کا سرمایہ ہوتے ہیں، انہیں منشیات جیسے ناسور سے محفوظ رکھنا ہم سب کی اولین ترجیح ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ منشیات نوجوانوں کی ذہنی، جسمانی اور تعلیمی صلاحیتوں کو تباہ کر دیتی ہے، اور انہیں ایک روشن مستقبل سے محروم کر دیتی ہے۔ انہوں نے والدین، اساتذہ، علمائے کرام، میڈیا اور سول سوسائٹی پر زور دیا کہ وہ نوجوانوں میں آگاہی پیدا کریں اور انہیں صحت مند سرگرمیوں کی جانب راغب کریں۔ صوبائی مشیر نے کھیلوں کے میدان آباد کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ کھیل نہ صرف جسمانی صحت کو بہتر بناتے ہیں بلکہ نوجوانوں کو منفی رجحانات سے بھی دور رکھتے ہیں۔ انہوں نے محکمہ کھیل و امور نوجوانان کی جانب سے جاری مختلف پروگرامز اور آگاہی مہمات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نوجوانوں کو مثبت سرگرمیوں کی طرف لانے کے لیے ہر ممکن اقدام کر رہی ہے۔ انہوں نے نوجوانوں سے اپیل کی کہ وہ منشیات سے خود کو مکمل طور پر محفوظ رکھیں، مثبت سرگرمیوں میں حصہ لیں خود کو مصروف رکھیں اور باہمی اتفاق اور اتحاد سمیت مدد کرنے کو ترجیح دیں صحت مند طرز زندگی اپنائیں اور تعلیمی و تخلیقی میدانوں میں آگے بڑھ کر ملک و قوم کا نام روشن کریں۔ صوبائی مشیر نے عزم ظاہر کیا کہ حکومت بلوچستان نہ صرف منشیات فروشوں کے خلاف سخت کارروائی جاری رکھے گی بلکہ منشیات کے عادی افراد کی بحالی کے لیے بھی جامع حکمت عملی کے تحت اقدامات کرے گی تاکہ ایک صاف، صحت مند اور باشعور معاشرہ تشکیل دیا جا سکے۔﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر2568/2025 کوئٹہ 17اپریل ۔چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان کی زیر صدارت غیر قانونی تارکین وطن اور اے سی سی کارڈ ہولڈرزکی باعزت طور پر وطن واپسی کے حوالے سے اجلاس منعقد ہوا جس میں صوبائی حکومت کی جانب سے تیاریوں کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس کو ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ ذاہد سلیم نے بریفنگ دی۔ اس موقع پر چیف سیکرٹری نے کہا کہ حکومت پاکستان کی جانب سے غیر قانونی، غیر ملکی اور افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کی باعزت وطن واپسی کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔حکومت نے اس بات کو یقینی بنایا ہے،کہ غیر ملکی اور افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کے انخلا کے دوران کسی سے بدسلوکی نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت دیگر ممالک کی طرح بین الاقوامی قوانین کے تحت ڈی پورٹیشن پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم آفس ، وفاقی حکومت اور حساس ادارے غیر قانونی مقیم باشندوں کی ڈی پورٹیشن مہم کی مانیٹرنگ کر رہے ہیں، تمام غیر قانونی مقیم شہریوں کا انخلاءیقینی بنا رہے ہیں۔ چیف سیکرٹری نے کہا کہ حکومت پاکستان نے تمام علاقوں میں مقیم افغان شہریوں کو 31 مارچ 2025 تک اپنے وطن واپس جانے کی ہدایت کی گئی تھی۔ اس موقع پر اجلاس کو بتایا گیا کہ اجلاس کو بتایا گیا کہ جس ضلع میں غیرملکی رہائش پذیر ہیں وہاں کے نادرا سے تصدیق کرکے چمن بارڈر اور برابچہ کے راستے سے منتقل کیا جاتا ہے۔ چمن اور برابچہ بارڈر منتقلی کے وقت متعلقہ ضلع کے نادرا عملہ بھی ساتھ تعینات ہوتے ہیں۔ حکومت پاکستان اور حکومت بلوچستان کی پالیسیوں کے مطابق، تمام افغان مہاجرین اور ACC کارڈ ہولڈرز کو اس تاریخ تک اپنے وطن واپس جانے کا حکم دیا گیا ہے۔ اس فیصلے کا مقصد صوبہ بلوچستان میں مقیم غیر قانونی افغان مہاجرین کی واپسی کو یقینی بنانا اور امن و امان کی صورتحال کو مزید مستحکم کرنا ہے۔ چیف سیکرٹری نے کہا کہ افغان مہاجرین کے انخلاءکو یقینی بنانے کے لئے تمام ضلعی حکام اور متعلقہ ادارے اپنی ذمہ داریاں پوری کریں اور انخلاءکے عمل کو تیز کیا جائے۔ انہوں نے انخلاءکے عمل کو تیز کرنے کے لیے وزارت داخلہ سے بات کی جائیگی کہ نادرا ٹائمنگ بڑھانے اور دو شفٹوں کے لیے اپیل کی جائیگی۔ انہوں نے متعلقہ ڈپٹی کمشنرز کو میپنگ بہتر کرنے اور روزانہ کی بنیاد پر رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی۔﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر2569/2025نصیرآباد17اپریل س۔سپرنٹنڈنگ انجینئر ایریگیشن سرکل نصیر آباد ڈویژن غلام سرور بنگلزئی نے کہا ہے کہ کنال سسٹم کی بہتری کے لیے موجودہ صوبائی حکومت ٹھوس بنیادوں پر اقدامات کر رہی ہے پٹ فیڈر کینال اور اس کی زیلی شاخوں کی بھل صفائی کا کام زور و شور سے جاری ہے ہماری بھرپور کوشش ہے کہ خریف سیزن سے قبل ہی تمام بھل صفائی و تعمیر و مرمت کے امور پایا تکمیل تک پہنچائے جائیں تاکہ کاشتکاروں کو بروقت زرعی پانی کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے اور بوائی کے وقت زرعی پانی دستیاب ہو ان خیالات کا اظہار انہوں نے مختلف ذیلی شاخوں کی بھل صفائی کے جائزے کے موقع پر بات چیت کرتے کرتے ہوئے کیا یہاں سب ڈویژنل افیسران حاجی ممتاز علی سومرو سید امجد شاہ اور گورنمنٹ کنٹریکٹر لیاقت خان پٹھان سمیت دیگر آفیسران موجود تھے ایس ای ایریگیشن غلام سرور بنگلزئی نے مختلف مقامات پر بھل صفائی اور دیگر ترقیاتی امور کا باریک بینی کے ساتھ جائزہ لیا متعلقہ گورنمنٹ کنٹریکٹرز کو سختی کے ساتھ ہدایات دی کہ بھل صفائی کے کام میں ہرگز لاپرواہی نہ برتی جائے صحیح معنوں میں بھل صفائی کے کام کو پایا تکمیل تک پہنچائیں تاکہ زرعی پانی کی ترسیل میں ٹیل کے زمینداروں کو مشکلات سے دوچار نہ ہونا پڑے انہوں نے اس موقع پر سب ڈویژنل افسران اور ایگزیکٹو انجینیئر کو بھی ہدایات دیں کہ تمام امور کی باریک بینی کے ساتھ مانیٹرنگ کریں تاکہ بھل صفائی کا عمل صحیح معنوں میں مکمل کیا جا سکے اس وقت کنال کو مختلف مقامات پر بھل صفائی کے حوالے سے اقدامات کیے جا رہے ہیں صوبائی وزیر آبپاشی میر محمد صادق عمرانی اور صوبائی سیکریٹری ایریگیشن حافظ عبدالماجد بلوچ اور چیف انجینئر ناصر مجید کے احکامات کی روشنی بھل صفائی کے کام کی کڑی مانیٹرنگ کی جارہی ہے اس وقت ذیلی شاخوں کی بھل صفائی کا کام مقامی کاشتکار بھی جائزہ لے رہے ہیں جوکہ اطمینان کا اظہار کررہے ہیں اس کے ساتھ ساتھ کیرتھرکینال اور اس کی ذیلی شاخوں کی بھی بھل صفائی جاری ہے انہوں نے کہا کہ جن آفیسران کی نگرانی میں بھل صفائی کے کاموں میں غیر تسلی بخش کام پایہ گیا تو اس کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائی جائے گی صوبائی وزیر ایریگیشن میر محمد صادق عمرانی کی جانب سے سخت ہدایات دی گئی ہیں کی بھل صفائی کے کاموں کو جلد از جلد مکمل کروایا جائے۔﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر2570/2025تربت 17 اپریل ۔ کیچ بار ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام ضلعی انتظامیہ کی تعاون سے لوکل گورنمنٹ کانفرنس ہال میں کیچ کے برننگ ایشوز پر ڈائیلاگ سیشن منعقد ہوا۔ صدر بار مجید شاہ ایڈووکیٹ کی صدارت میں ہونے والے سیشن میں ڈپٹی کمشنر بشیر احمد بڑیچ، آل پارٹیز، سول سوسائٹی، تاجر تنظیمیں، پریس کلب، وکلاء، ماہرین تعلیم، کھیلوں اور دیگر شعبوں سے وابستہ نمایندوں نے شرکت کی سیشن میں امن و امان، روزگار، بارڈر ، منشیات، گداگری، ترقیاتی اسکیموں، احتجاج، تعلیم و صحت کے مسائل پر کھل کر اظہار خیال کیا گیا۔ مقررین نے کہا کہ جرائم کا تعلق معاشی بدحالی سے ہے، بارڈر مستقل حل نہیں اس لیے متبادل روزگار پر بھی توجہ دی جائے۔شرکاء نے مطالبہ کیا کہ بند اسکول و ہسپتال فعال کیے جائیں، نوجوانوں کو تعلیمی و کھیلوں کے مواقع دیے جائیں، منشیات فروشوں اور پیشہ ور گداگروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے، اور احتجاج کا حق پرامن طریقے سے استعمال ہو۔ تلار چیک پوسٹ اور بسوں میں تاخیر جیسے عوامی مسائل پر بھی تشویش کا اظہار کیا گیا۔ڈپٹی کمشنر نے عوامی تعاون پر زور دیتے ہوئے کہا کہ تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر مسائل حل کرنے کی کوشش جاری ہے۔ سیشن کے اختتام پر مجید شاہ ایڈووکیٹ کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی گئی جو سفارشات تیار کرکے انتظامیہ کو پیش کرے گی۔﴾﴿﴾﴿﴾
﴿خبرنامہ نمبر2571/2025 تربت17 اپریل۔ چیئرمین میونسپل کارپوریشن تربت بلخ شیر قاضی نے شاہی تمپ میں واقع حاجی نصیر گرلز پرائمری اسکول کا دورہ کیا اور زیر تعمیر اسکول عمارت کا تفصیلی جائزہ لیا۔ اس موقع پر آر ٹی ایس ایم کے کوآرڈی نیٹر عبدالحلیم بھی ان کے ہمراہ تھے چیئرمین نے اسکول میں جاری تعمیراتی کاموں میں غیر ضروری تاخیر پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ٹھیکیدار کو جلد از جلد کام مکمل کرنے کی سخت ہدایت کی۔ ان کا کہنا تھا کہ تعلیم ایک بنیادی حق ہے، اور اسکولوں کی تعمیر میں غفلت ناقابل قبول ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ جو ٹھیکیدار بلاجواز تاخیر کرتے ہیں، انہیں ایسے ترقیاتی منصوبے چھوڑ کر کسی دیانتدار اور ذمہ دار فرد کے لیے راہ ہموار کرنی چاہیے انہوں نے اسکول انتظامیہ کو یقین دہانی کرائی کہ وہ ذاتی طور پر تعمیراتی عمل کی نگرانی کریں گے اور ٹھیکیدار کو طلب کرکے کام کی فوری بحالی کو یقینی بنائیں گے۔ انہوں نے موقع پر ہی میونسپل کارپوریشن تربت کے ذریعے اسکول کے چند ضروری کام مکمل کرنے کا بھی اعلان کیا، جس پر علاقہ مکینوں اور اسکول انتظامیہ نے ان کا شکریہ ادا کیا۔﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر 2572/2025لورالائی17اپریل ۔انسداد منشیات مہم 2025 — لغائی، شاہ کاریز، لورالائی میں 83 ایکڑ پوست کی کاشت تلف لورالائی: انسداد منشیات مہم 2025 کے تحت آج لغائی کے علاقے شاہ کاریز میں پوست کی کاشت کے خلاف ایک اہم کارروائی کی گئی، جس کے دوران 83 ایکڑ پر مشتمل غیر قانونی پوست کی فصل کو تلف کر دیا گیا۔یہ کارروائی اسسٹنٹ کمشنر بوری اجمل مندوخیل کی قیادت میں انجام دی گئی، جس میں لیویز فورس، محکمہ ایکسائز اور اینٹی نارکوٹکس فورس (ANF) کی ٹیموں نے حصہ لیا۔اس دوران کمشنر لورالائی سعادت حسن، ریجنل ڈائریکٹر اے این ایف بلوچستان بریگیڈیئر عدنان، ڈپٹی کمشنر لورالائی میران بلوچ، ایس ایس پی احمد سلطان، اسسٹنٹ کمشنر بوری اجمل مندوخیل اور ایس ڈی پی او کلیم کاکڑ نے آپریشن کے مقام کا دورہ کیا۔ انہوں نے جاری انسداد منشیات کارروائی کو سراہا اور تمام شرکاء کی کاوشوں کی تعریف کی۔یہاں اس امر کو اجاگر کرنا ضروری ہے کہ انسداد منشیات مہم 2025 کے تمام آپریشنز میں فرنٹیئر کور (ایف سی) نارتھ بھرپور سیکیورٹی، تعاون اور لاجسٹک سپورٹ فراہم کر رہی ہے، جس کی بدولت ان کارروائیوں کی کامیاب تکمیل ممکن ہو رہی ہے۔ضلعی انتظامیہ اور قانون نافذ کرنے والے ادارے منشیات کی غیر قانونی کاشت کے مکمل خاتمے تک اس مہم کو مسلسل اور بھرپور انداز میں جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہیں۔﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر2573/2025نصیرآباد17اپریل ۔ڈپٹی کمشنر نصیر آباد منیر احمد خان کاکڑ کی زیر صدارت ڈسٹرکٹ ہیلتھ کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا اجلاس میں ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر عبدالمنان لاکٹی ایم ایس ڈاکٹر حبیب پندرانی پی پی ایچ آئی کے ڈی ایس ایم فیصل اقبال کھوسہ خزانہ آفس کے امجد بہرانی ڈپٹی کمشنر کے پی ایس منظور شیرازی موجود تھے اجلاس کے موقع پر ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر عبدالمنان لاکٹی نے محکمہ صحت میں عوام کے مفاد میں کیے گئے اقدامات اور درپیش مسائل کے متعلق تفصیل سے آگاہی فراہم کی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر نصیر آباد منیر احمد خان کاکڑ نے کہا کہ ڈسٹرکٹ ہیلتھ کمیٹی کا پلیٹ فارم اب صحت کے شعبے میں درپیش مسائل کے حل کے لیے بہترین پلیٹ فارم ہے جس کے تحت عوام کے مفاد میں بہتر سے بہتر اقدامات کو یقینی بنایا جا رہا ہے ڈاکٹرز و پیرا میڈیکل اسٹاف اپنی حاضری کو یقینی بنائیں غیر حاضر ڈاکٹرز اور اسٹاف کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائی جائے جو ملازمین ڈیوٹی انجام دینے سے قاصر ہیں انہیں شوکاز نوٹسز جاری کیے جائیں انہوں نے کہا کہ طبی مراکز میں ادویات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے اس حوالے سے جو بھی مشکلات درپیش آرہی ہیں تحریری طور پر آگاہی فراہم کی جائے تاکہ حکم بالا کو اس جانب متوجہ کیا جائے ادویات کی لوکل سطح پر خریداری ضروری ہے کیونکہ مقامی سطح پر لوگوں کو جن بیماریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اس کے سد باب کے لیے مقامی سطح پر ادویات کی خریداری ایک بہترین عمل ثابت ہوگا انہوں نے کہا کہ ہمیں مل کر عوام کے لیے بہتر اقدامات کرنے ہوں گے تاکہ لوگوں کو بہترین طبی سہولیات ان کی دہلیز پر فراہم کی جائے اس حوالے سے بیسک ہیلتھ یونٹس عوام کو بہترین طبی سہولیات کی فراہمی میں اپنا کردار ادا کر رہے ہیں اس لیے وہاں پر ادویات کی دستیابی وافر مقدار میں کی جائے تاکہ لوگوں کو طبی سہولیات کی فراہمی میں مشکلات سے دوچار نہ ہونا پڑے ڈاکٹرز اور دیگر سٹاف اپنی جائے تعیناتی پر موجودگی کو یقینی بنائیں۔﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر 2574/2025شیرانی ;17اپریل ۔ڈپٹی کمشنر شیرانی بہرام سلیم نے نے کہا ہے کہ صحت تعلیم سیکورٹی اور ترقیاتی منصوبوں کے معیار پر کوئی سمجھوتہ قبول نہیں کرینگے ان خیالات کا اظہار انہوں نے مراکز صحت مختلف تھانہ جات اور ترقیاتی منصوبوں کا معائنہ کرنے کے موقع پر بات چیت کرتے ہوئے کیا ڈپٹی کمشنر شیرانی نے ڈی ایچ کیو ہسپتال کے دورے موقع پر عوام کو صحت کے حوالے سے فراہم کی جانے والی سہولیات کا جائزہ لیا اس موقع پر ایم ایس نے دستیاب طبی الات سمیت عملے کی کاردگی کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی ڈپٹی کمشنر نے سختی سے ہداہت دیتے ہوئے کہا کہ صحت کے حوالے سے عوام کو تمام سہولتوں کی فراہمی اور جائے تعیناتی پر حاضری کو یقینی بنائیں بصورت دیگر ملازمین کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی انہوں نے شیرانی ٹاون لیویز اور پولیس تھانوں کا معائنہ کیا انہوں نے حالیہ سیکورٹی خدشات کے تناظر میں ان کی پیشہ ورانہ فرائض کا جائزہ لیا اس موقع انہوں نے کہا کہ میرے دورے کا مقصد جوانوں کے حوصلے بلند رکھنے اور اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ وہ چوکس رہیں اور کسی بھی ممکنہ خطرے کا جواب دینے کیلئے پوری طرح تیار رہیں انہوں نے سیکورٹی اہلکاروں کے خدمات کو سراہا اور امید ظاہر کی کہ تمام اہلکاران اپنی فرائض کی ادائیگی میں کسی قسم کی غفلت یا کوتاہی نہیں کرینگے ڈپٹی کمشنر نے اسسٹنٹ کمشنر شیرانی کے ہمراہ سپورٹ کمپلیکس میں تعمیراتی منصوبوں کا دورہ کیا اور جاری کاموں کا جائزہ لیا اس موقع پر ڈپٹی کمشنر بہرام سلیم نے کہا کہ سپورٹ کمپلیکس ایک اہم ترقیاتی منصوبہ ہے جس کی بروقت اور معیار کے مطابق تکمیل کو یقینی بنائیں۔﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر2575/2025 بارکھان17اپریل ۔ڈسٹرکٹ ہیلتھ کمیٹی کا اجلاس زیر صدارت ڈپٹی کمشنرعبداللہ کھوسو منعقد ہوا۔اجلاس میں اسسٹنٹ کمشنر خادم حسین بھنگر،ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹرمجیب بگٹی۔ڈسٹرکٹ اکاوئنٹ آفیسر محمدکمال خان مری۔ڈپٹی ڈسٹرکٹ آفیسر ہیلتھ ڈاکٹرماجدامین کھیتران،ڈی۔ایس۔ایم پی پی ایچ آئی غلام رسول کھیتران۔ڈسٹرکٹ ٹی بی کنٹرول پروگرام کے ڈاکٹر پرویز کھیتران۔ڈسٹرکٹ سرولین آفیسر ڈاکٹروزیراحمد حسنی۔ایم ایس ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر موجود تھے۔ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹرمجیب بگٹی نے چیئرمین /ڈپٹی کمشنر کو محکمہ صحت کی کارکردگی سے تفصیلا آگاہ کہا۔انہوں نے کہا کہ ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرہسپتال میں لیبر روم کو مکمل طورپر فعال کردیا گیا ہے،جس میں چوبیس گھنٹے سٹاف موجود ہے۔جوکہ خواتین کو نارمل ڈلیوری کی سہولیات فراہم کررہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایم ایس ڈی سے ابتک بیس فیصد ادویات وصول ہوئیں ہیں۔ باقی اسی فیصد ادویات بھی جلدازجلد وصول ہوجائیں گی۔ انہوں نے کہاکہ کنٹریکٹ کی بنیاد پر ایم بی بی ایس ڈاکٹرز کی تعیناتی کا عمل جاری ہے۔اس کے علاوہ 2سپیشلٹ کی تعیناتی بھی جلد ہوجائے گی۔ جس کی وجہ سے مریضوں کو علاج و معالجہ میں مدد مل سکے گی۔انہوں کہا کہ ہمارے سٹاک میں انٹی ریبیز انجکشن ختم ہوچکے ہیں البتہ انٹی سنیپ انجکشن موجود ہیں۔انہوں نے کہا کہ ڈی ایچ کیو میں تین اہلکاروں کو حاضری سے غیرحاضرپایا گیا جن کے خلاف محکمانہ کاروائی کی جارہی ہے۔ڈاکٹرماجد امین نے بتایا کہ ای۔پی۔آئی کی جانب سے 12دن کی کی اسپشل مہم جاری ہے جو 19تاریک تک جاری رہے گی۔ڈی۔ایس ایم غلام رسول نے کہا کہ 13 بی ایچ یو فعال حالت میں موجود ہیں ماہ جولائی تک مزید بی ایچ یوز بھی منظور ہوجائیں گے۔ڈاکٹروزیراحمد نے بتایا کہ اس ماہ ڈائریا کے مریضوں کی تعداد زیادہ رپورٹ ہوئی ہے،جس کی وجہ شہر میں آلودہ پانی اور گندہ ہے۔اس موقع پر ڈپٹی کمشنرعبداللہ کھوسو نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے گذشتہ روز سی ڈی رڑکن کا اچانک وزٹ کیا جو کہ فعال اور ڈاکٹر اپنی ڈیوٹی پرموجود تھا۔ جس کارکردگی کو سراہاتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ عوام کو بہتر اور میعاری صحت کی سہولیات فراہم کرنا محکمہ صحت کی ذمہ داری ہے۔علاج ومعالجہ میں کوئی بھی کمی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔انہوں نے کہ رکنی اور بارکھان میں عطائی لیڈی ڈاکٹرز کی بھرمار جو عوام کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنے میں مصروف ہیں۔محکمہ صحت کے پاس ترینڈ ڈاکٹرز اور سٹاف کے علاوہ تمام سازوسامان اور مفت ادویات موجود ہیں۔جس ہم بارکھان کی عوام کی بہترانداز میں خدمت کرسکتے ہیں۔میرا مقصد ہے کہ تمام سرکاری ہسپتالوں کو فعال بناکر عوام کو چوبیس گھنٹے علاج و معالجہ کی سہولت میسر ہو۔انہوں نے مزید کہا کہ پی ایچ یو رکنی اور ڈی ایچ کیو ہسپتال بارکھان میں لیبررومز فعال ہونے چاہیں تاکہ غریب عوام کو کو عطائی ڈاکٹروں سے بچایا جاسکے۔ڈپٹی کمشنر عبداللہ کھوسو نے کہا کہ وہ محکمہ صحت کی بہتری کیلئے ہر وقت اپکی مدد جاری رکھوں گا۔انہوں نے مزید کہا کہ تمام ڈاکٹرز و عملہ اپنے فرائض بخوبی انجام دیں۔غیرحاضری کی صورت ہیں سخت کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر2576/2025 تربت 17 اپریل ۔ : ڈویژنل مانیٹرنگ آفیسر مکران، پروفیسر برکت اسماعیل نے اسسٹنٹ ڈی ایم او شریف شمبے زئی کے ہمراہ گورنمنٹ عطاشاد ڈگری کالج تربت کا دورہ کیا۔ دورہ کا مقصد بی ایس کلاسوں میں تعلیمی معیار، تدریسی عمل اور انتظامی معاملات کا جائزہ لینا تھا مانیٹرنگ ٹیم نے بی ایس سوشیالوجی کے ساتویں، پانچویں اور پہلے سیمسٹر، بی ایس اردو کے ساتویں اور پانچویں، اور بی ایس باٹنی کے پہلے سیمسٹر کی کلاسز کا خصوصی مشاہدہ کیا۔ اکثر طلباء و اساتذہ کی کلاسوں میں موجودگی تعلیمی سرگرمیوں سے بھرپور دلچسپی کا مظہر تھی پروفیسر برکت اسماعیل نے اساتذہ اور طلباءسے تدریسی طریقہ کار، کلاس منیجمنٹ، ٹائم مینجمنٹ، لیسن پلاننگ، کورس کانٹینٹ اور دیگر تعلیمی و انتظامی امور پر تفصیل سے تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ تعلیم میں کامیابی کے لیے ان تمام پہلووں کا موثر اور متوازن استعمال نہایت ضروری ہے انہوں نے تعلیمی ماحول کو مزید سازگار اور نتیجہ خیز بنانے کے لیے اساتذہ اور طلبائکے مابین باہمی ہم آہنگی، احترام اور تعلیمی شراکت داری کو کلیدی قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ کالج کی مجموعی کارکردگی تسلی بخش ہے، اور مشاہدات اس بات کی گواہی دیتے ہیں کہ ادارہ مثبت سمت میں پیش قدمی کر رہا ہے انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ مستقل بہتری کے لیے تسلسل کے ساتھ نگرانی، مشاورت اور تعاون کا سلسلہ جاری رہنا چاہیے تاکہ ادارہ تعلیمی میدان میں مزید کامیابیاں سمیٹ سکے۔﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر 2577/2025لورالائی 17اپر یل۔ ڈپٹی کمشنر لورالائی میران بلوچ کی سربراہی میں ڈسٹرکٹ ایجوکیشن گروپ کا اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں ضلع کے تعلیمی مسائل، اساتذہ کی تعیناتی، اوربند تعلیمی اداروں کی فعالیت کے حوالے سے جامع تبادلہ خیال کیا گیا۔اجلاس میں ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر محمد مدثر،خزانہ آفیسر کلیم مندوخیل ڈپٹی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر بہادرشاہ ،ڈسٹرکٹ ایوکیشن آفیسر فیمیل فوزیہ درانی ڈپٹی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر محمد طارق،ڈپٹی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر فیمیل قمرسلطانہ،ڈسٹرکٹ منیجر ایجوکیشن سپورٹ پروگرام عیبد خان ترین،RTMSکےہارون ،BRSPکے مجیب الرحمٰن مسلم ایڈ اور دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔اجلاس کے دوران ضلع بھر کے تعلیمی اداروں کو درپیش مسائل، بالخصوص اساتذہ کی کمی، انفراسٹرکچر کی صورتحال، طلباءکی حاضری، اور تعلیمی معیار پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔ اجلاس میں خاص طور پر اس امر پر زور دیا گیا کہ دور افتادہ اور پسماندہ علاقوں میں اساتذہ کی فوری تعیناتی سے تعلیمی اداروں کی کارکردگی میں بہتری آئے گی۔ڈپٹی کمشنر میران بلوچ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تعلیم کسی بھی معاشرے کی ترقی کا بنیادی ستون ہے، اور ہم ضلع لورالائی کے تعلیمی نظام کو مستحکم اور موثر بنانے کے لیے بھرپور اقدامات کر رہے ہیں۔ تعلیمی بہتری، سہولیات کی فراہمی اور اساتذہ کرام کی کارکردگی کو مزید موثر بنانے کے لیے مختلف تجاویز پر غور وخوض کیا گیا۔ ڈپٹی کمشنر نے متعلقہ اداروں کو ہدایت کی کہ وہ تعلیمی معیار کی بہتری کے لیے تمام ضروری وسائل بروئے کار لائیں۔انہوں نے اساتذہ اور تعلیمی اداروں کے منتظمین پر بھی زور دیا کہ وہ تدریسی عمل کو مزید موثر بنانے کے لیے جدید تعلیمی طریقے اپنائیں اور طلبہ کی ذہنی و علمی ترقی پر خصوصی توجہ دیں اور غیر حاضر رہنے سے اجتناب کریں تاکہ ہماری آنے والی نئی نسل بہتر معنوں میں تعلیم حاصل کر کے ملک کی تعمیر وترقی میں مثبت کردار ادا کریں اور یہ تبھی ممکن ھوگا جب اساتذہ کرام اپنے فرائض کی ادائیگی میں کسی بھی قسم کی کوتاہی نہیں کریں گے۔انہوں نے بتایا کہ دور دراز علاقوں کے اسکولوں میں اساتذہ کی تعیناتی عمل میں لائی جا چکی ہے تاکہ وہاں کے طلباء کو بھی معیاری تعلیم میسر آ سکے۔انہوں نے واضح الفاظ میں کہا کہ اساتذہ کی اسکولوں میں باقاعدہ حاضری کو ہر صورت یقینی بنایا جائے، اور فرائض کی ادائیگی میں کسی قسم کی کوتاہی یا غفلت برداشت نہیں کی جائے گی۔ “اساتذہ اپنی ذمہ داریاں دیانتداری اور جذبہ خدمت سے ادا کریں تاکہ ہمارے تعلیمی ادارے حقیقی معنوں میں علم و تربیت کے مراکز بن سکیں،” انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا۔اجلاس کے اختتام پر شرکاء نے ڈپٹی کمشنر کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات کو سراہا اور تعلیمی نظام میں بہتری کے لیے تعاون جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر2578/2025: تربت 17 اپریل ۔ ڈپٹی کمشنر کیچ میجر (ر) بشیر احمد بڑیچ نے آج گرلز ہائی اسکول بلوچی بازار آبسر کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے ESPE اور UNICEF کے اشتراک سے جاری ووکیشنل ٹریڈ سینٹر/ انٹرپرینیورشپ کلاسز کا جائزہ لیا اس موقع پر اسکول کی طالبات کھجور کی پروسیسنگ، ویلیو ایڈیشن اور مارکیٹنگ سے متعلق عملی سیشنز میں مصروف تھیں، جنہوں نے اعتماد اور دلچسپی کے ساتھ اپنی سرگرمیوں اور منصوبوں پر ڈپٹی کمشنر کو تفصیلی بریفنگ دی۔جبکہ ای ایس پی کے منیجر فیض الرحمن، RTSM کوآرڈینیٹر علیم بلوچ، ڈپٹی ڈی او تربت جنت عزیز، ڈپٹی ڈی او دشت مہوش نعمت اور اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر غلام جان بھی موجود تھے۔ طالبات نے انٹرپرینیورشپ کے موضوع پر تیار کیے گئے ماڈلز اور نظریات کو بھی پیش کیا، جنہیں ڈپٹی کمشنر نے بھرپور سراہا۔ ڈپٹی کمشنر نے محکمہ تعلیم اور ESP کی جانب سے اس جدید اور بامقصد اقدام کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ یہ پروگرام نہ صرف بچیوں کو خودمختار بنانے کی جانب ایک اہم قدم ہے بلکہ علاقائی وسائل کو بروئے کار لا کر معاشی بہتری کا بھی ذریعہ بن سکتا ہے۔انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ اس کامیاب ماڈل کو جامعہ تربت کے اشتراک سے دیگر اسکولوں میں بھی وسعت دینے کی کوشش کی جائے گی۔﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر2579/2025نصیرآباد17اپریل ۔ڈپٹی کمشنر آباد منیر احمد خان کی زیر صدارت ڈسٹرکٹ ایجوکیشن گروپ کا اجلاس منعقد ہوا اجلاس میں ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر عبدالحمید ابڑو خزانہ آفس سے امجد بہرانی ڈپٹی کمشنر کے پی ایس منظور شیرازی سمیت دیگر ڈپٹی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن میل فیمیل آفیسران موجود تھے اجلاس کے موقع پر تمام متعلقہ ڈی ڈی ای اوز نے اسکولوں میں تعلیمی امور درپی
خبرنامہ نمبر2581/2025کوئٹہ 17 اپریل۔ صوبائی وزیر برائے سوشل ویلفیئر حاجی ولی محمد نورزئی اور مختلف شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے کاروباری حضرات کا کوئٹہ چیمبر آف کامرس آمد صدر حاجی محمد ایوب خان مریانی سے ان کے آفس میں ملاقات کی، ملاقات کے دوران کاروباری و تجارتی امور، درپیش مسائل، اور تجارتی مواقع پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ حاجی محمد ایوب مریانی نے معزز مہمانوں کو خوش آمدید کہا اور چیمبر کے کردار، مقاصد اور تجارتی سرگرمیوں کو فروغ دینے کے حوالے سے جاری کوششوں سے آگاہ کیا۔ حاجی ولی محمد نورزئی نے صدر کی جانب سے کاروباری برادری کے ساتھ قریبی روابط قائم کرنے کی کوششوں کو سراہا اور اس عزم کا اظہار کیا کہ مل کر بلوچستان میں معاشی ترقی اور باہمی تعاون کو فروغ دیا جائے گا۔﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر2582/2025گوادر، 17 اپریل ۔رکن قومی اسمبلی گوادر/کیچ، حاجی ملک شاہ گورگیج نے آج گوادر ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے دفتر کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے ڈائریکٹر جنرل جی ڈی اے، سیف اللّٰہ کھیتران سے ملاقات کی۔ اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل نے رکن اسمبلی کو وفاقی اور صوبائی حکومت کے فراہم کردہ فنڈز سے جاری ترقیاتی منصوبوں پر تفصیلی بریفنگ دی۔اس موقع پر چیف انجینئر جی ڈی اے حاجی سید محمد نے گوادر کے انفراسٹرکچر کی بہتری اور عوامی فلاح و بہبود کے لیے جی ڈی اے کی جانب سے کیے جانے والے اقدامات سے رکن اسمبلی کو آگاہ کیا۔ حاجی ملک شاہ گورگیج نے جی ڈی اے کے ترقیاتی کاموں پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے اس امر پر زور دیا کہ عوامی مفاد کے منصوبوں کی رفتار کو مزید تیز کیا جائے اور نئے منصوبوں کی نشاندہی کی جائے تاکہ وفاقی اور صوبائی حکومت سے ان کی منظوری اور مطلوبہ فنڈز کے حصول کے لیے کام کیا جا سکے۔انہیں بتایا گیا کہ علاقہ مکینوں کی مشکلات کے پیش نظر ٹی ٹی سی کالونی، بخشی کالونی اور شمبے اسماعیل کے علاقوں میں ڈرینیج اور دیگر انفراسٹرکچر کی بہتری کے لیے ایک جامع منصوبہ تیار کیا گیا ہے، جس کی منظوری اور فنڈنگ کے لیے حکومت بلوچستان سے رجوع کیا گیا ہے۔ اس ضمن میں عوامی نمائندوں کی معاونت اور فنڈز کی ترجیحی بنیادوں پر فراہمی درکار ہے۔شہر کو بلا تعطل پانی کی فراہمی کے حوالے سے ڈی جی جی ڈی اے نے بتایا کہ موجودہ صورتحال میں پانی کی فراہمی جی ڈی اے کی جانب سے کی جا رہی ہے، جبکہ ڈسٹریبیوشن لائنز کی ذمہ داری محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کے پاس ہے۔ تاہم، گزشتہ ایک سال سے بارش نہ ہونے کے باعث سوڈ ڈیم میں پانی کی سطح کم ہو چکی ہے۔ متبادل انتظام کے طور پر شادی کور ڈیم اسٹینڈ بائی پر رکھا گیا ہے، لیکن پمپنگ اسٹیشن میں بجلی کی سہولت نہ ہونے کے باعث وہاں سے پانی کی فراہمی کے لیے ہیوی جنریٹرز چلانے ہوں گے، جو ڈیزل کے مد میں فوری فنڈز کی ضرورت ہے۔رکن قومی اسمبلی نے کہا کہ گوادر عالمی اور علاقائی سطح پر اہمیت کا حامل شہر ہے اور وفاقی و صوبائی حکومتوں کی خاص توجہ ہے اس لیے یہاں جاری ترقیاتی منصوبوں میں کسی قسم کی رکاوٹ نہیں آنی چاہیے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ وفاقی اور صوبائی سطح پر ترقیاتی منصوبوں کی منظوری، فنڈز کے انتظام سمیت دیگر مسائل کے حل کیلئے وہ کردار ادا کریں گے۔﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر2583/2025کوئٹہ 17 اپریل ۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت پیر کوہ ڈیرہ بگٹی میں آبنوشی اور پانی کی فراہمی کے منصوبوں سے متعلق ایک اعلیٰ سطحی اجلاس جمعرات کو یہاں منعقد ہوا اجلاس میں منصوبوں کی پیش رفت کا تفصیلی جائزہ لیا گیا سیکرٹری پی ایچ ای ڈیپارٹمنٹ عمران خان گچکی نے اجلاس کو منصوبے کے مختلف پہلووں پر بریفنگ دی اجلاس میں منصوبے کو فعال اور قابل عمل بنانے کے لیے محکمہ پی ایچ ای کی ایس این ای کی منظوری دے دی گئی وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے پیر کوہ کے دور افتادہ علاقوں کے عوام کو شدید گرمی میں بلا تعطل پینے کے پانی کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے 4 واٹر باوزر کی منظوری بھی دی انہوں نے پیر کوہ، ڈیرہ بگٹی واٹر سپلائی اسکیم کی سست روی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکم دیا کہ یہ منصوبہ رواں سال جون تک ہر صورت مکمل کیا جائے وزیر اعلیٰ نے ہدایت کی کہ پیرکوہ، سوئی, پھیلاوغ اور ڈیرہ بگٹی میں آبنوشی سے متعلق تمام منصوبوں کو جلد از جلد مکمل کیا جائے تاکہ عوام کو صاف پانی کی فراہمی یقینی بنائی جا سکے انہوں نے کہا کہ پیر کوہ کے عوام کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی میں کسی قسم کی تاخیر برداشت نہیں کی جائے گی منصوبے کی راہ میں حائل تمام رکاوٹوں کو دور کر کے پانی کی ترسیل کو قائم رکھا جائے وزیر اعلیٰ نے ڈپٹی کمشنر ڈیرہ بگٹی کو ہدایت کی کہ ہائپ لائنوں کو نقصان پہنچانے والے عناصر کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے تاکہ منصوبے میں مزید خلل نہ پڑے اجلاس میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری ترقیات و منصوبہ بندی حافظ عبدالباسط، پرنسیپل سیکرٹری بابر خان، سیکرٹری خزانہ عمران زرکون سمیت دیگر اعلیٰ حکام نے بھی شرکت کی۔﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر2584/2025کوئٹہ، 17اپریل ۔ صوبائی مشیر ماحولیات و موسمیاتی تبدیلی نسیم الرحمان خان ملاخیل نے گذشتہ روز مستونگ میں پولیس وین پر دہشت گردوں کے بزدلانہ حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ اپنے ایک مذمتی بیان میں انہوں نے کہا کہ فورسز کو نشانہ بنانا ایک غیر انسانی اور مذموم فعل ہے جو کسی بھی مہذب معاشرے میں قابل قبول نہیں۔اپنے بیان میں صوبائی مشیر نے کہا کہ دہشت گردوں کی ایسی کاروائیاں بلوچستان کی پرامن روایات اور قبائلی اقدار کے سراسر خلاف ہیں۔ بلوچستان ایک پرامن اور محبت کرنے والا خطہ ہے، جہاں ایسی بزدلانہ کارروائیوں کی کوئی جگہ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ معصوم جانوں پر حملہ کرنے والے نہ صرف قانون کے دشمن ہیں بلکہ انسانیت کے بھی قاتل ہیں۔ نسیم الرحمان خان ملاخیل نے مزید کہا کہ کسی بھی مذہب یا تہذیب میں اس قسم کی گھناونی حرکتوں کی اجازت نہیں دی گئی۔ دہشت گردوں کا یہ حملہ ملک میں بدامنی پھیلانے کی ایک مذموم کوشش ہے، جسے پوری قوت سے ناکام بنایا جائے گا۔انہوں نےسیکیورٹی اداروں پر زور دیا کہ وہ ان مجرموں کو جلد از جلد قانون کے کٹہرے میں لائیں صوبائی مشیر نے حملے میں شہید ہونے والے اہلکاروں کے لئے مغفرت اور زخمی ہونے والے اہلکاروں کی جلد صحتیابی کے لیے دعا کی اور متاثرہ خاندانوں سے دلی ہمدردی کا اظہار کیا۔﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر2585/2025کوئٹہ 17 اپریل ۔ :صوبائی سیکرٹری اطلاعات عمران خان کی زیر صدارت پبلک ریلیشنز آفیسرز (پی آر اوز) کا ایک اہم جائزہ اجلاس منعقد ہوا، جس میں محکمے کی کارکردگی کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اور مستقبل کے لائحہ عمل پر غور کیا گیا۔ اجلاس میں ڈائریکٹر جنرل پبلک ریلیشنز محمد نور کھیتران، ڈائریکٹر پبلک ریلیشنز سعید احمد شاہوانی سمیت تمام متعلقہ افسران نے شرکت کی۔ اجلاس کے دوران تمام پبلک ریلیشنز افسران نے گزشتہ اجلاس میں دی گئی ہدایات کی روشنی میں اپنے اپنے محکموں کی کارکردگی رپورٹس پیش کیں اور انکی سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر تشہیر کرنے سے اور دیگر امور سے متعلق سیکرٹری اطلاعات کو تفصیلی بریفنگ دی۔ انہوں نے اپنے محکموں کی جانب سے حکومتی پالیسیوں، ترقیاتی منصوبوں اور عوامی فلاح و بہبود کے اقدامات کو عوام تک پہنچانے کے لیے کی گئی کوششوں سے آگاہ کیا۔ سیکرٹری اطلاعات عمران خان نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ دور انفارمیشن ٹیکنالوجی، آرٹیفیشل انٹیلیجنس اور دیگر جدید عصری اطلاعاتی ذرائع کا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پبلک ریلیشنز آفیسرز کو ان جدید ٹولز اور ٹیکنالوجیز سے بھرپور استفادہ کرنا چاہیے تاکہ حکومتی پیغام کو زیادہ موثر اور وسیع تر انداز میں عوام تک پہنچایا جا سکے۔ انہوں نے تمام پبلک ریلیشنز افسران کی مجموعی کارکردگی کو سراہتے ہوئے اطمینان کا اظہار کیا، تاہم انہیں ہدایت کی کہ وہ اپنے کام میں مزید جدت لائیں اور تخلیقی انداز اپنائیں۔ سیکرٹری اطلاعات نے کہا کہ پی آر اوز کا کردار حکومت اور عوام کے درمیان پل کا ہے، لہٰذا ان کی ذمہ داری ہے کہ وہ صوبائی حکومت کے مثبت اقدامات اور عوامی مفاد میں کیے جانے والے فیصلوں کی بروقت اور درست ترجمانی کو یقینی بنائیں۔ سیکرٹری اطلاعات عمران خان نے مزید کہا کہ موجودہ صوبائی حکومت، وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی اور ان کی کابینہ کی قیادت میں، عوامی مفاد کو اولین ترجیح دیتے ہوئے بہترین اقدامات کر رہی ہے اور عوام کی خدمت کے لیے نئے مواقع پیدا کر رہی ہے۔ انہوں نے پی آر اوز کو ہدایت کی کہ وہ ان حکومتی کامیابیوں اور عوامی فلاح کے منصوبوں کو موثر انداز میں اجاگر کریں تاکہ عوام ان سے مکمل طور پر آگاہ رہیں اور حکومتی کوششوں کے ثمرات سے مستفید ہو سکیں۔ اجلاس کا اختتام پر تمام پبلک ریلیشنز آفیسرز نے سیکرٹری اطلاعات کی جانب سے دیے جانے والے ہدایات پر مزید بہتر طور کام کرنے کا یقین دلایا اور کہا کہ وہ جدید دور کے تقاضوں کے مطابق اپنی پیشہ ورانہ زمہ داریاں اور حکومتی پیغام کی تشہیر کے لیے تمام دستیاب وسائل کو بہترین طریقے سے بروئے کار لائیں گے۔﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر2586/2025کوئٹہ 17اپریل۔کمشنر کوئٹہ ڈویژن حمزہ شفقات کی ہدایت پر ڈویژنل ڈائریکٹر ڈویلپمنٹ کوئٹہ ڈویژن ظہور احمد کی زیر صدارت کوئٹہ کی خوبصورتی اور بہتری کے لیے کوئٹہ بیوٹی فیکیشن پلان کے حوالے سے اجلاس منعقد ہوا۔اجلاس میں کوئٹہ ڈویلپمنٹ پراجیکٹ،ٹریفک پولیس ،کوئٹہ میٹروپولیٹن کارپوریشن ،سی اینڈ ڈبلیو ،محکمہ ٹرانسپورٹ کے علاوہ پرائیویٹ فرم شاہین اسٹیل مل کے عہدیداران نے بھی خصوصی طور پر شرکت کی۔ اجلاس میں کوئٹہ شہر کے بیوٹیفکیشن پلان کاجائزہ لیاگیا۔اجلاس کو شہر کی اہم شاہرات ، بازاروں اوردیگر مقامات کی بہتری اور خوبصورتی کے حوالے سے تشکیل کردہ پلان کے بارے آگاہ کیا گیا۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ کوئٹہ شہر کی خوبصورتی اوربہتری کے لیے ہرممکن اقدامات اٹھائے جائیں گے۔اس حوالے سے شاہین اسٹیل مل کی جانب سے کوئٹہ شہر کی نو تعمیر سڑکوں پر ٹریفک سائن،روڈ سائن،روڈ مارکنگ ،کیٹ آئی کے علاوہ بڑی سڑکوں پر سائن بورڈز لگانے کی پیشکش کی گئی جس پر اجلاس نے ان کی تجاویز کو بیوٹی فیکیشن پلان میں شامل کرنے پر غور کیا گیا۔اجلاس میں کوئٹہ بیوٹی فیکیشن پلان پر عملدرآمد اور کام کی پیش رفت کے حوالے سے اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈویژنل ڈائریکٹر ڈویلپمنٹ کوئٹہ نے کہاکہ شہر کی بہتری اور خوبصورتی کے لیے پرائیویٹ سیکٹر کی پیشکش کی حوصلہ افزائی کی جائے گی کیونکہ یہ شہر ہم سب کا ہے اور ہمیں ملکر اس کی بہتری اور خوبصورتی کے لیے اقدامات اٹھانے ہونگے۔انہوں نے کہاکہ شہر کی نئی سٹرکوں کی تعمیر سے جہاں ٹریفک کے مسائل میں کمی آئی ہیں وہی دوسری جانب شہر خوبصورت بھی نظر آرہا ہے۔انہوں نے کہ صوبائی حکومت کوئٹہ کو ایک جدید اور خوبصورت شہر بنانے کے لیے ہر ممکن اقدامات اٹھا رہی ہے۔ ﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر2587/2025کوئٹہ 17 اپریل۔ڈپٹی کمشنر کوئٹہ لیفٹننٹ(ر) سعد بن اسد کی زیر صدارت افغان مہاجرین کے انخلا کے حوالے سے اہم اجلاس منعقد ہوا،جلاس میں کوئٹہ میں مکین غیر قانونی افغان مہاجرین کی واپسی کا عمل کو مزید تیز کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس میں ایس ایس پی آپریشن محمد بلوچ، اسسٹنٹ کمشنر (سٹی) کیپٹن (ر) عبداللہ بن عارف، اسسٹنٹ کمشنر (صدر) کیپٹن (ر) حمزہ انجم، اسسٹنٹ کمشنر (کچلاک) نعمت اللہ ترین اور اسسٹنٹ کمشنر (سریاب) سعد کلیم ظفر نے شرکت کی۔ اجلاس میں غیر قانونی افغان مہاجرین کی واپسی کے عمل کو تیز کرنے کے لیے اہم فیصلے کیے گئے۔ڈپٹی کمشنر کوئٹہ نے ہدایت جاری کی کہ کل سے تمام اسسٹنٹ کمشنرز، مجسٹریٹس اور پولیس افسران کے ساتھ مل کر کارروائیاں کریں گے اور زیادہ سے زیادہ تعداد میں غیر قانونی افغان مہاجرین کو گرفتار کر کے ڈی پورٹ کیا جائے گا۔ڈپٹی کمشنر کوئٹہ سعد بن اسد نے کہا کہ شہر میں غیر قانونی مقیم افراد کے خلاف بلا امتیاز کارروائیاں جاری رہیں گی اور اس سلسلے میں تمام متعلقہ ادارے باہمی تعاون کے ساتھ اپنی ذمہ داریاں نبھائیں گے۔﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر2588/2025کوئٹہ 17اپریل۔ بلوچستان ہائی کورٹ کے حکم اور کمشنر/چیرمین ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی کوئٹہ ڈویژن حمزہ شفقات کی ہدایت پر کوئٹہ شہر میں غیر قانونی رکشوں کے خلاف کاروائیوں کا سلسلہ جاری ہے۔ اس سلسلے میں سیکرٹری آر ٹی اے کوئٹہ ڈویژن علی درانی کی نگرانی میں ڈبل روڈ پر دوران چیکنگ کے دوران 5 رکشوں کو سیکشن 115 کے تحت تحویل میں لے کر بند کردیاگیا۔ جبکہ 13 رکشوں اور کمرشل گاڈیوں کو ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر چالان بھی جاری کیا گیا۔اس موقع پر سیکرٹری آر ٹی اے کوئٹہ ڈویڑن عملہ اور ٹریفک پولیس کی جانب سے تمام رکشہ مالکان اور کمرشل گاڈی مالکان کو ہدایت کی گئی ہے کہ اپنے رکشے اور کمرشل گاڈیوں کے پرمٹ جلداز جلد تجدید کریں کیونکہ شہر میں غیر قانونی رکشوں اور کمرشل گاڈیوں کے خلاف کاروائیاں روزانہ کی بنیاد پر کی جارہی ہے۔انہوں نے کہاکہ شہر میں ٹریفک کے مسائل کے حل کے لیے غیرقانونی رکشوں اور بغیر پرمٹ ہولڈر کمرشل گاڈیوں کے خلاف کاروائی بے حد ضروری ہے۔دوسری جانب ٹریفک قوانین کی پاسداری کو ہر صورت یقینی بنائیں۔﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر2589/2025خضدار :17 اپریل / ڈپٹی کمشنر خضدار یاسر اقبال دشتی نے کہاہے کہ افغان مہاجرین کو باعزت طریقے سے ان کے اپنے ملک روانہ کیا جارہاہے۔ ضلعی انتظامیہ کا کردار حکومت کی دی گئی ہدایات اور ضابطہ پر عملدرآمد کرنا ہے اور اسی کی پیروی کی جارہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں آل پارٹیز شہری ایکشن کمیٹی کے چیئرمین بشیراحمد جتک اور وائس چیئرمین عبدالقدیر زہری سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس سے پہلے آل پارٹیز شہری ایکشن کمیٹی کے عہدیداروں نے افغان مہاجرین کے انخلاءاور ن کے کاروبار کے ساتھ رعایت و باعزت طریقے سے ان کو روانہ کرنے کے حوالے سے ڈپٹی کمشنر خضدار تجاویز دیئے۔ ڈپٹی کمشنر خضدار یاسر اقبال دشتی کا کہنا تھاکہ کسی بھی طرح افغان مہاجرین کے ساتھ زیادتی نہیں ہوگی اس متعلق لیویز فورس کو خصوصی ہدایات دیئے گئے ہیں کہ ان کے ساتھ حسن سلوک کیا جائے ان کی عزتِ نفس کا خیال رکھا جائے تاکہ وہ بغیر کسی دقت کے اپنے وطن روانہ ہوں۔ ڈپٹی کمشنر خضدار یاسر اقبال دشتی کا کہنا تھاکہ اب تک کافی تعداد میں خاندان خضدار سے اپنے ملک جاچکے ہیں اور مذید ان کی روانگی کا سلسلہ جاری ہے۔انہوں نے آل پارٹیز شہری ایکشن کمیٹی کو باور کرایا کہ افغان مہاجرین کو نہ مصائب میں ڈالا جائیگا اور نہ ہی ان کے لئے مشکلات پیدا کیئے جائیں گے باعزت طریقے سے انہیں ان کا ملک روانہ کردیا جائے گا۔﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبر نامہ نمبر2590/2025خضدار :17 اپریل 3025: ڈپٹی کمشنر خضدار یاسر اقبال دشتی نے کہاہے کہ افغان مہاجرین کو باعزت طریقے سے ان کے اپنے ملک روانہ کیا جارہاہے ۔ ضلعی انتظامیہ کا کردار حکومت کی دی گئی ہدایات اور ضابطہ طور پر عملدرآمد کرنا ہے اور اسی کی پیروی کی جارہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں آل پارٹیز شہری ایکشن کمیٹی کے چیئرمین بشیراحمد جتک اور وائس چیئرمین عبدالقدیر زہری سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ اس سے پہلے آل پارٹیز شہری ایکشن کمیٹی کے عہدیداروں نے افغان مہاجرین کے انخلاء اور ان کے کاروبار کے ساتھ رعایت و باعزت طریقے سے ان کو روانہ کرنے کے حوالے سے ڈپٹی کمشنر خضدار تجاویز دئیے ۔ ڈپٹی کمشنر خضدار یاسر اقبال دشتی کا کہنا تھاکہ کسی بھی طرح افغان مہاجرین کے ساتھ زیادتی نہیں ہوگی اس متعلق لیویز فورس کو خصوصی ہدایات دئیے گئے ہیں کہ ان کے ساتھ حسن سلوک کیا جائے ان کی عزتِ نفس کا خیال رکھا جائے تاکہ وہ بغیر کسی دقت کے اپنے وطن روانہ ہوں ۔ ڈپٹی کمشنر خضدار یاسر اقبال دشتی کا کہنا تھاکہ اب تک کافی تعداد میں خاندان خضدار سے اپنے ملک جاچکے ہیں اور مذید ان کی روانگی کا سلسلہ جاری ہے ۔انہوں نے آل پارٹیز شہری ایکشن کمیٹی کو باور کرایا کہ افغان مہاجرین کو نہ مصائب میں ڈالا جائیگا اور نہ ہی ان کے لئے مشکلات پیدا کیئے جائیں گے باعزت طریقے سے انہیں ان کے ملک روانہ کردیا جائے گا۔
خبرنامہ نمبر2591/2025چمن17 اپریل 2025: ڈی سی چمن حبیب احمد بنگلزئی کی آفس میں ایک چھوٹی مگر پروقار تقریب کے انعقاد کے دوران سوشل ویلفیئر آفیسر عبدالبصیر اچکزئی نے معذور افراد میں ویل چیئرز تقسیم کیں ڈی سی چمن نے خصوصی افراد کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مخیر، نیک سیرت اور زندہ دل حضرات کی ایسی فلاحی اقدام خصوصی افراد کی زندگی کو آسان بنانے اور انہیں معاشرتی سطح پر فعال کردار ادا کرنے کے قابل بنانے کی ایک مثبت انتہائی اہمیت کے قابل اقدام ہے انہوں نے کہا کہ اِنسانیت دوستی اور غربت پرور انسانوں کی نیکیوں اور ہمدردی کی وجہ سے اللہ تعالیٰ انسانوں پر برکات اور رحمتیں نازل فرماتا ہے تقریب میں ڈی ایس پی طاہر اور انٹرنیشنل ریسکیو کمیٹی (IRC) کے آفیسر محمد ایاز اچکزئی بھی موجود تھے، جنہوں نے اس فلاحی کام کو سراہا اور آئندہ بھی ایسے اقدامات کو جاری رکھنے پر زور دیا۔ تقریب میں خصوصی افراد اور ان کے اہلخانہ کی بڑی تعداد نے شرکت کی، انہوں نے اس اقدام پر ڈپٹی کمشنر آفس اور سوشل ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ کا شکریہ ادا کیا۔
خبرنامہ نمبر2592/2025کوئٹہ، 17 اپریل 2025: بلوچستان کی صوبائی مشیر برائے کھیل و امورِ نوجوانان محترمہ مینا مجید بلوچ نے آج کوئٹہ کے شاہوانی اسٹیڈیم سریاب روڈ کا تفصیلی دورہ کیا۔ اس موقع پر انہوں نے اسٹیڈیم میں موجود کھلاڑیوں سے ملاقات کی ان کے مسائل سنے اور دستیاب سہولیات کا بغور جائزہ لیا۔ انہوں نے نوجوان کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے انہیں حکومت کی جانب سے ہر ممکن تعاون اور بہترین سہولیات کی فراہمی کا یقین دلایا۔ دورے کے دوران محترمہ مینا مجید بلوچ نے اسٹیڈیم کے مختلف حصوں بشمول گراؤنڈز، پویلین، اور کھلاڑیوں کے لیے دستیاب دیگر سہولیات کا تفصیلی معائنہ کیا۔ انہوں نے اسٹیڈیم کی انتظامیہ اور محکمہ کھیل کے افسران سے اسٹیڈیم کی حالتِ زار ضروریات اور مستقبل کے منصوبوں کے بارے میں تفصیلی بریفنگ لی۔ کھلاڑیوں سے ملاقات میں صوبائی مشیر نے ان سے براہِ راست بات چیت کی اور انہیں درپیش مسائل، جیسے کوچنگ کی کمی، معیاری سامان کی عدم دستیابی اور دیگر مشکلات پر تبادلہ خیال کیا۔ کھلاڑیوں نے صوبائی مشیر کو اپنی تجاویز بھی پیش کیں۔ محترمہ مینا مجید بلوچ نے کھلاڑیوں کے جذبے اور لگن کو سراہتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت نوجوان ٹیلنٹ کو ضائع نہیں ہونے دے گی اور ان کی صلاحیتوں کو نکھارنے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے گی۔ محترمہ مینا مجید بلوچ نے اپنے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا صوبائی حکومت وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی قیادت میں کھیلوں کے فروغ اور نوجوانوں کی فلاح و بہبود کے لیے پرعزم ہے۔ ہمارا مقصد ہے کہ شاہوانی اسٹیڈیم سمیت صوبے بھر میں کھیلوں کے میدانوں کو جدید سہولیات سے آراستہ کیا جائے تاکہ ہمارے نوجوان کھلاڑی قومی اور بین الاقوامی سطح پر ملک و قوم کا نام روشن کر سکیں۔ انہوں نے مزید کہا نوجوان کھلاڑی ہمارا قیمتی اثاثہ ہیں اور انہیں ہر ممکن سہولت فراہم کرنا ہماری اولین ترجیح ہے۔ آج کے دورے کا مقصد زمینی حقائق کا جائزہ لینا اور کھلاڑیوں کے مسائل کو براہِ راست سننا تھا تاکہ ان کے حل کے لیے فوری اور مؤثر اقدامات اٹھائے جا سکیں۔ اس موقع پر کھلاڑیوں نے محترمہ مینا مجید بلوچ کی آمد کو سراہتے ہوئے کہا کہ موجودہ صوبائی حکومت بلوچستان کی تعمیر و ثاوت نوجوانوں کو سہولیات فراہم کرنے کے لیے بہترین اقدامات ٹھا رہی ہے۔ دورہ میں انکے ہمراہ ڈائیریکٹر جنرل اسپورٹس ڈاکٹر یاسر بازئی اور دیگر حکام بھی ہمراہ تھے۔
خبرنامہ نمبر2593/2025FAO Launches Climate-Resilient Food Security Initiative in Sohbatpur to Combat Climate Change ImpactsKey Stakeholders Convene in Quetta to Strengthen Institutional Capacity and Build Community Resilience Against Climate ChangeQuetta, 17 April 2025 – The Food and Agriculture Organization (FAO) of the United Nations (UN) organized the provincial launching workshop of the Building Resilience and Addressing Vulnerabilities to Emergencies (BRAVE) project at the Civil Secretariat Quetta. Funded by the UK’s Foreign, Commonwealth & Development Office (FCDO), the initiative aims to strengthen climate resilience, enhance food security, and support livelihoods in communities vulnerable to climate change. Led by the International Organization for Migration (IOM) in consortium with FAO, UNICEF, CARE International, ACTED, and Islamic Relief, BRAVE specifically focuses on communities affected by the 2024 monsoon across Sohbatpur (Balochistan), Sujawal (Sindh), and Muzaffargarh (Punjab). In each district, the project will target 60 villages across three Union Councils, reaching approximately 9,000 households. One of the project’s core components is the Extended Technical Working Group (ETWG) under the Climate Resilience and Humanitarian Response (CRHR) framework. The ETWG will focus on climate-resilient practices in agriculture, livestock, rangelands, forestry, renewable energy, and aquaculture, aiming to help communities adapt to and mitigate the impacts of climate change.Qamar Ul Zaman Kiani, Chief of Section, P&D, Balochistan Government while appreciating the interventions and efforts of FAO and other development partners said, “Projects like BRAVE are critical for Balochistan, where climate change continues to threaten agriculture, food security, and rural livelihoods. Through strong collaboration between government institutions and development partners, we can build more resilient communities and sustainable agrifood systems that are better prepared for future climate shocks.”.Julius Githinji Muchemi, Project Manager of the BRAVE project said, “FAO is proud to lead the Technical Working Group on Climate-Resilient Food Security and Livelihoods under the BRAVE program. Food security for the vulnerable communities is our priority. This initiative marks a significant milestone in our efforts to transform agrifood systems and improve the livelihoods of vulnerable communities. Through collaborative knowledge management and innovative climate-resilient models, we aim to create scalable solutions that can be replicated across the province and beyond.”Waleed Mahdi, International Programme Coordinator and Head of Office, FAO Balochistan said, “Balochistan remains on the frontlines of climate change. By bridging immediate humanitarian assistance with long-term resilience strategies, BRAVE sets a strong foundation for integrated emergency response and climate adaptation. This initiative is not just about recovery—it’s about building forward better, with resilience, sustainability, and community empowerment at the core.”The workshop outlined the BRAVE program’s strategic objectives—addressing urgent humanitarian needs from the 2024 monsoon floods, promoting climate-resilient agricultural models, and developing knowledge products to scale best practices in Balochistan.Participants helped define the Terms of Reference for the Technical Working Group (TWG), focusing on team composition, and criteria for selecting Union Councils, villages, and beneficiaries.Government departments and implementing partners reaffirmed their strong support for BRAVE’s initiatives to strengthen climate resilience, food security, and livelihoods, especially in vulnerable communities like Sohbatpur.The program emphasizes strengthening disaster preparedness, improving humanitarian response, and fostering long-term climate resilience in Pakistan’s most vulnerable regions.
خبرنامہ نمبر2593/2025موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے نمٹنے کے لیے سہبت پور میں ایف اے او کے تحت موسمیاتی موافقت پر مبنی غذائی تحفظ کے پروگرام کا آغازکوئٹہ میں ادارہ جاتی صلاحیت کو مضبوط بنانے اور معاشرے میں موسمیاتی تبدیلی کے خلاف مزاحمت پیدا کرنے کے لیے اہم اسٹیک ہولڈرز کا اجلاسکوئٹہ، 17 اپریل 2025 – اقوام متحدہ کے ادارہ برائے خوراک و زراعت (ایف اے او) نے کوئٹہ کے سول سیکریٹریٹ میں (BRAVE) “موسمیاتی تبدیلیوں کے خلاف مزاحمت اور ہنگامی حالات کے خطرات سے نمٹنے” کے منصوبے کی صوبائی سطح پر افتتاحی ورکشاپ کا انعقاد کیا۔ یہ منصوبہ برطانیہ کے فارن، کامن ویلتھ اینڈ ڈویلپمنٹ آفس (FCDO) کے مالی تعاون سے چلایا جا رہا ہے، جس کا مقصد موسمیاتی تبدیلیوں سے متاثرہ آبادیوں میں موسمیاتی مزاحمت کو فروغ دینا، غذائی تحفظ کو بہتر بنانا، اور روزگار کے مواقع کو مستحکم کرنا ہے۔BRAVE کنسورشیم کی قیادت انٹرنیشنل آرگنائیزیشن فار مائگریشن (IOM) کر رہی ہے، جبکہ اس میں ایف اے او، یونیسیف، کیئر انٹرنیشنل، ایکٹیڈ اور اسلامی ریلیف جیسے ادارے شامل ہیں۔ یہ منصوبہ خاص طور پر 2024 کے مون سون سے متاثرہ علاقوں — سہبت پور (بلوچستان)، سجاول (سندھ)، اور مظفر گڑھ (پنجاب) — پر توجہ مرکوز کر رہا ہے۔ ہر ضلع میں یہ منصوبہ تین یونین کونسلوں کے 60 گاؤں پر مشتمل ہوگا، جس سے تقریباً 9,000 گھرانے مستفید ہوں گے۔اس منصوبے کا ایک اہم جزو “موسمیاتی مزاحمت اور انسانی ردعمل” (CRHR) فریم ورک کے تحت “ایکسٹینڈڈ ٹیکنیکل ورکنگ گروپ” (ETWG) ہے۔ یہ گروپ زراعت، مویشی پالنا، چراگاہوں، جنگلات، قابل تجدید توانائی اور آبی زراعت (ایکوا کلچر) میں موسمیاتی مزاحمت پر مبنی عملی اقدامات پر کام کرے گا تاکہ مقامی آبادی موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کو برداشت اور کم کر سکے۔بلوچستان حکومت کے منصوبہ بندی و ترقیات (P&D) سیکشن کے چیف قمر الزمان کیانی نے ایف اے او اور دیگر ترقیاتی شراکت داروں کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا، “BRAVE جیسے منصوبے بلوچستان کے لیے نہایت اہم ہیں، جہاں موسمیاتی تبدیلی زراعت، غذائی تحفظ اور دیہی روزگار کے لیے خطرہ بنی ہوئی ہے۔ سرکاری اداروں اور ترقیاتی شراکت داروں کے باہمی تعاون سے ہم زیادہ مزاحم اور پائیدار زرعی خوراکی نظام تشکیل دے سکتے ہیں جو مستقبل کے موسمیاتی جھٹکوں سے نمٹنے کی بہتر تیاری رکھتے ہوں۔”BRAVE منصوبے کے پراجیکٹ مینیجر جولیس گتھنجی موچیمی نے کہا، “ایف اے او کو موسمیاتی مزاحمت پر مبنی غذائی تحفظ اور روزگار کے ٹیکنیکل ورکنگ گروپ کی قیادت پر فخر ہے۔ کمزور معاشروں کے لیے غذائی تحفظ ہماری اولین ترجیح ہے۔ یہ اقدام ہمارے زرعی خوراکی نظام کو بدلنے اور معاشی طور پر کمزور طبقات کی زندگی بہتر بنانے کی کوششوں میں ایک نمایاں سنگ میل ہے۔ ہم تعاون پر مبنی علم کی حکمت عملی اور جدید موسمیاتی ماڈلز کے ذریعے ایسے حل تیار کرنا چاہتے ہیں جنہیں پورے صوبے اور اس سے آگے تک اپنایا جا سکے۔”ایف اے او بلوچستان کے بین الاقوامی پروگرام کوآرڈینیٹر اور سربراہ دفتر، ولید مہدی نے کہا، “بلوچستان موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کی پہلی صف میں کھڑا ہے۔بلوچستان موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کی پہلی صف میں کھڑا ہے۔ BRAVE کے ذریعے ہم فوری انسانی امداد کو “طویل مدتی بحران سے نمٹنے کی حکمت عملیاں حکمت عملیوں سے جوڑ رہے ہیں۔ یہ منصوبہ صرف بحالی نہیں بلکہ ایک بہتر، پائیدار اور مزاحم مستقبل کی تعمیر ہے، جس میں مقامی لوگوں کو مرکزی حیثیت حاصل ہے۔”ورکشاپ میں BRAVE پروگرام کے اسٹریٹجک اہداف پر روشنی ڈالی گئی، جن میں 2024 کے مون سون سیلاب سے متاثرہ گھرانوں کی فوری انسانی ضروریات کو پورا کرنا، موسمیاتی مزاحمت پر مبنی زرعی ماڈلز کو فروغ دینا، اور بلوچستان میں بہترین طریقوں کو وسعت دینے کے لیے مشترکہ علم پر مبنی مصنوعات تیار کرنا شامل ہے۔ شرکاء نے ٹیکنیکل ورکنگ گروپ (TWG) کے دائرہ کار، ٹیم کی تشکیل، یونین کونسلز، گاؤں، اور فائدہ اٹھانے والوں کے انتخاب کے معیارات کو طے کرنے میں فعال کردار ادا کیا۔
خبرنامہ نمبر2594/2025سینٹ پیٹرزبرگ روس 17 اپریل: گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل نے کہا کہ جس طرح روس کا ایک ترقی پذیر ملک سے عالمی سپر پاور بنے کا قابل فخر تجربہ رکھتا ہے اسی طرح ریسرچ اور انجینئرنگ کی دنیا میں سینٹ پیٹرزبرگ مائننگ یونیورسٹی بھی انٹرنیشنل سطح پر اپنا شاندار نام اور مقام رکھتی ہے. دونوں کے علم و تجربہ سے استفادہ کر کے ہم پاکستان کو بآسانی ایک زرعی ملک سے ایک جدید صعنتی ملک بنے کی راہ پر گامزن کر سکتے ہیں. سینٹ پیٹرزبرگ مائننگ یونیورسٹی میں پرتپاک استقبال کرنے اور یونیورسٹی کے تاریخی پس منظر اور اعلیٰ کارکردگی کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دہنے پر میں تمام یونیورسٹی کے فیکلٹی ممبران کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں. ان خیالات کا اظہار انہوں نے روس کے شہر سینٹ پیٹرزبرگ میں مائننگ یونیورسٹی کے دورے کے موقع پر کیا. واضح رہے کہ نیشنل منرل ریسورسز یونیورسٹی کے ریکٹر ( Vladimir Litvinenko ) پرنسپل سیکرٹری ٹو گورنر بلوچستان ہاشم خان غلزئی اور بلوچستان کی تین مختلف پبلک سیکٹر یونیورسٹیز : لسبیلہ یوبیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر عبدالملک ترین. یونیورسٹی آف بلوچستان کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ظہور احمد بازئی اور لورالائی یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر احسان کاکڑ سمیت مایہ ناز بزنس مین شیخ حیات مندوخیل بھی گورنر بلوچستان کے ہمراہ تھے. اس موقع پر گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل نے کہا کہ بلوچستان جغیرافیائی حیثیت اور کے گورنر کی حیثیت، معدنیات اور اپنے قدرتی وسائل کے اعتبار سے بہت اہمیت کا حامل ہے. سردست دونوں ممالک اور یونیورسٹیوں کے درمیان علم کے اشتراک، تحقیقی تعاون اور صلاحیت کی تعمیر کو فروغ دینے کیلئے تعلقات بڑھانے کی اشد ضرورت ہے. گورنر مندوخیل نے کہا کہ اب میری بھرپور خواہش اور کوشش ہوگی کہ بلوچستان کی تمام پبلک سیکٹر یونیورسٹیز کے اسٹوڈنٹس نئے مواقع اور امکانات پیدا کر دوں تاکہ ہمارے نوجوان بھی یہاں کے جدید علم و مہارت، اور دستیاب بہترین وسائل سے مستفید ہو سکیں. قبل ازیں گورنر بلوچستان سینٹ پیٹرزبرگ مائننگ یونیورسٹی کے مختلف حصوں, کلاسوں اور سیمولیٹرز کا معائنہ کیا، یونیورسٹی کے احاطے میں موجود تاریخی میوزیم میں ذاتی دلچسپی لی اور بلوچستان پبلک سیکٹر یونیورسٹیز میں تعلیمی معیار اونچا کرنے میں ان سے مدد و رہنمائی کی خواہش ظاہر کی.
خبرنامہ نمبر2595/2025صحبت پور 17 اپریل2025 پاکستان مسلم لیگ(ن) کے پارلیمانی لیڈر و صوبائی وزیر مواصلات و تعمیرات میر سلیم احمد کھوسہ کے زیر صدارت نصیر آباد سرکل میں جاری ترقیاتی منصوبوں پر پیش رفت کے حوالے جاہزہ اجلاس منعقد ہوا اجلاس میں نصیر آباد سرکل کے سپریٹنڈنگ انجینئر نصیر آباد سرکل کے علاؤہ نصیر آباد سرکل کے تمام روڈ اور بلڈنگ سیکٹر کےضلعی انجینئرز آفیسران نے شرکت کی اجلاس میں نصیر آباد سرکل میں جاری تمام ترقیاتی منصوبوں پر پیش رفت سے متعلق اسکیم واہس تفصیلی جائزہ لیا گیا اسکے علاؤہ جن منصوبوں پر درپیش تیکنیکی یا مالی مسائل تھے ان تمام منصوبوں کا بغور جاہزہ لیا گیا اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر مواصلات و تعمیرات نے کہا کہ نصیر آباد ڈویژن صوبے کا گرین بیلٹ ہے جہاں زراعت کے حوالے سے سال بھر زمینداروں کی مصروفیات ہوتی ہیں اور انھیں وقت پر اپنے زرعی اجناس کو منڈی تک پہنچانا ہوتا ہے لہذا جتنے بھی روڈ ساہیڈ کے جاری ترقیاتی منصوبے ہیں ان کی تکمیل میں تیزی لائی جائے صوبائی وزیر مواصلات و تعمیرات نے مذید کہا کہ سیلاب کی تباہی کاریوں کے بعد نصیر آباد ڈویژن میں ازسرنو انفراسٹرکچر کی تعمیر بلخصوص روڈ انفراسٹرکچر کی تعمیر حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہیں کیوں کہ کسی بھی علاقے کی ترقی اور خوشحالی کا دارومدار اسکے روڈ انفراسٹرکچر پر اگر شاہراہیں اچھی اور معیاری ہونگی تو علاقہ کی ترقی اور خوشحالی کو کوئی روک نہیں سکتا صوبائی وزیر مواصلات و تعمیرات نے تمام متعلقہ انجینئرز آفیسران کو یہ ہدایات بھی دیں کہ اپنے اضلاع میں جاری ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل میں تیزی لانے کے ساتھ ساتھ اسکے معیار کا خاص خیال رکھیں اور اسکے علاؤہ جتنے بھی ترقیاتی منصوبے جن کی تکمیل میں کسی ھی قسم کی تیکنیکی یا مالی مسلہ درپیش ہے انھیں ہنگامی بنیادوں پر حل کرنے کی کوشش کریں انہوں نے کہا کہ بلڈنگ سیکٹر کی جو بھی سیکم مکمل ہوتی ہے اسے جلد ہی متعلقہ محکمے کے حوالے کیا جائے اور اس حوالے سے ایک رسمی تقریب کا بھی انعقاد کیا جائے صوبائی وزیر مواصلات و تعمیرات نے محکمہ کے چیف انجینئرز آفیسران اور باقی متعلقہ انجینئرز آفیسران کو سختی سے ہدایات دی کہ اپنے متعلقہ عملہ کو تمام ترقیاتی منصوبوں کی نگرانی مسلسل بنیادوں پر کرنے کی ہدایات دیں اور خود بھی اپنے سرکل میں جاری ترقیاتی منصوبوں پر پیش رفت کا جائزہ لینے کے لیے دورے بھی کیا کریں
خبرنامہ نمبر2596/2025کوئٹہ 17 اپریل2025: 2025 :صوبائی سیکرٹری اطلاعات عمران خان کی زیر صدارت پبلک ریلیشنز آفیسرز (پی آر اوز) کا ایک اہم جائزہ اجلاس منعقد ہوا، جس میں محکمے کی کارکردگی کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اور مستقبل کے لائحہ عمل پر غور کیا گیا۔ اجلاس میں ڈائریکٹر جنرل پبلک ریلیشنز محمد نور کھیتران، ڈائریکٹر پبلک ریلیشنز سعید احمد شاہوانی سمیت تمام متعلقہ افسران نے شرکت کی۔ اجلاس کے دوران تمام پبلک ریلیشنز افسران نے گزشتہ اجلاس میں دی گئی ہدایات کی روشنی میں اپنے اپنے محکموں کی کارکردگی رپورٹس پیش کیں اور انکی سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر تشہیر کرنے سے اور دیگر امور سے متعلق سیکرٹری اطلاعات کو تفصیلی بریفنگ دی۔ انہوں نے اپنے محکموں کی جانب سے حکومتی پالیسیوں، ترقیاتی منصوبوں اور عوامی فلاح و بہبود کے اقدامات کو عوام تک پہنچانے کے لیے کی گئی کوششوں سے آگاہ کیا۔ سیکرٹری اطلاعات عمران خان نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ دور انفارمیشن ٹیکنالوجی، آرٹیفیشل انٹیلیجنس اور دیگر جدید عصری اطلاعاتی ذرائع کا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پبلک ریلیشنز آفیسرز کو ان جدید ٹولز اور ٹیکنالوجیز سے بھرپور استفادہ کرنا چاہیے تاکہ حکومتی پیغام کو زیادہ مؤثر اور وسیع تر انداز میں عوام تک پہنچایا جا سکے۔ انہوں نے تمام پبلک ریلیشنز افسران کی مجموعی کارکردگی کو سراہتے ہوئے اطمینان کا اظہار کیا، تاہم انہیں ہدایت کی کہ وہ اپنے کام میں مزید جدت لائیں اور تخلیقی انداز اپنائیں۔ سیکرٹری اطلاعات نے کہا کہ پی آر اوز کا کردار حکومت اور عوام کے درمیان پل کا ہے، لہٰذا ان کی ذمہ داری ہے کہ وہ صوبائی حکومت کے مثبت اقدامات اور عوامی مفاد میں کیے جانے والے فیصلوں کی بروقت اور درست ترجمانی کو یقینی بنائیں۔ سیکرٹری اطلاعات عمران خان نے مزید کہا کہ موجودہ صوبائی حکومت، وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی اور ان کی کابینہ کی قیادت میں، عوامی مفاد کو اولین ترجیح دیتے ہوئے بہترین اقدامات کر رہی ہے اور عوام کی خدمت کے لیے نئے مواقع پیدا کر رہی ہے۔ انہوں نے پی آر اوز کو ہدایت کی کہ وہ ان حکومتی کامیابیوں اور عوامی فلاح کے منصوبوں کو مؤثر انداز میں اجاگر کریں تاکہ عوام ان سے مکمل طور پر آگاہ رہیں اور حکومتی کوششوں کے ثمرات سے مستفید ہو سکیں۔ اجلاس کا اختتام پر تمام پبلک ریلیشنز آفیسرز نے سیکرٹری اطلاعات کی جانب سے دیے جانے والے ہدایات پر مزید بہتر طور کام کرنے کا یقین دلایا اور کہا کہ وہ جدید دور کے تقاضوں کے مطابق اپنی پیشہ ورانہ زمہ داریاں اور حکومتی پیغام کی تشہیر کے لیے تمام دستیاب وسائل کو بہترین طریقے سے بروئے کار لائیں گے۔
خبرنامہ نمبر2597/2025
گوادر17:اپریل2025:
رکن قومی اسمبلی ملک شاہ گورگیج نے ڈپٹی کمشنر گوادر حمود الرحمٰن کے ہمراہ ضلعی محکموں کے سربراہان کے ساتھ ایک اہم اجلاس کی صدارت کی، جس میں ضلع کے ترقیاتی منصوبوں اور عوامی مسائل کا جائزہ لیا گیا۔
اجلاس میں محکمہ تعلیم، صحت، فشریز، کیسکو، لوکل گورنمنٹ، میونسپل کمیٹی، سوشل ویلفیئر، این جی اوز اور دیگر ضلعی محکموں کے افسران نے شرکت کی۔ اجلاس کے دوران محکموں کے سربراہان نے اپنی کارکردگی پر بریفنگ دی اور درپیش مسائل سے آگاہ کیا۔
محکمہ فشریز میرین کے ڈائریکٹر احمد ندیم نے اجلاس میں گذشتہ مسائل پر روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ فشریز میں غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے لیے لیویز فورس کی نفری کافی ہے لیکن ان کے پاس ساز و سامان کی کمی ہے، جس کے باعث کارروائیاں مؤثر نہیں ہو پا رہیں۔ اس سلسلے میں انہوں نے ڈپٹی کمشنر سے نفری کی کمی اور اس کو کچھ ضروری سامان فراہم کرنے کی درخواست کی۔ جس پر ڈپٹی کمشنر حمود الرحمٰن نے موقع پر ہی ضروری اقدامات کی ہدایت جاری کیں۔ڈپٹی کمشنر نے اس موقع پر واضح کیا کہ غیر قانونی فشنگ کے خاتمے کے لیے محکمہ فشریز کو پہلے ہی 100 لیویز اہلکار فراہم کیے جا چکے ہیں، اور ان کی کارکردگی کو مزید بہتر بنانے کے لیے ہر ممکن تعاون کیا جائے گا۔اجلاس میں ایکسین بی اینڈ آر نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ضلع میں 37 مختلف ترقیاتی اسکیمیں جاری ہیں جن میں تعلیم، صحت، اسپتالوں کی بہتری، ٹراما سینٹر اور دیگر منصوبے شامل ہیں۔ تاہم فنڈنگ میں تاخیر کے باعث منصوبے تعطل کا شکار ہو رہے ہیں، جس سے ان کی لاگت میں اضافہ اور تکمیل میں رکاوٹیں پیدا ہو رہی ہیں۔رکن قومی اسمبلی ملک شاہ گورگیج نے فنڈز کی بروقت فراہمی کے لیے متعلقہ اداروں سے رابطہ کرنے اور ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی تاکہ ترقیاتی منصوبے مقررہ وقت پر مکمل ہوں اور عوام کو سہولیات میسر آئیں۔
اس موقع پر ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر زاہد حسین نے کہا کہ محکمہ تعلیم کا دفتر خستہ حال ہے جس کی فوری مرمت ضروری ہے، جبکہ متعدد اسکولوں کو بھی بنیادی سہولیات، بشمول واش رومز اور پانی کی فراہمی درکار ہے۔ انہوں نے اس بات کا اعتراف کیا کہ ڈپٹی کمشنر حمود الرحمٰن تعلیم اور صحت کے شعبوں میں بھرپور تعاون فراہم کر رہے ہیں۔ ڈپٹی کمشنر کی کوششوں سے کئی گرلز اسکولز کو مرمت کر کے فعال کیا گیا، وہاں پانی، واش رومز اور سولر سسٹم کے ذریعے بجلی فراہم کی گئی ہے، جبکہ کئی غیر فعال اسکولوں کو دوبارہ فعال کیا گیا اور کنٹریکٹ پر اساتذہ تعینات کر کے انہیں تنخواہیں بھی فراہم کی جا رہی ہیں۔اجلاس کے اختتام پر رکن قومی اسمبلی ملک شاہ گورگیج نے محکمہ تعلیم کو یقین دہانی کرائی کہ تمام اسکولوں میں جہاں جہاں واش رومز موجود نہیں، وہاں فنڈز فراہم کر کے یہ سہولت جلد مہیا کی جائے گی۔انہوں نے تمام محکموں کے افسران سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی کارکردگی کو مزید بہتر بنائیں تاکہ عوام کو زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کی جا سکیں۔ اجلاس میں محکمہ فشریز کو سختی سے ہدایت دی گئی کہ سمندر میں غیر قانونی فشنگ اور ٹرالنگ کے خلاف مؤثر اور فوری اقدامات کیے جائیں۔
خبرنامہ نمبر2599/2025 نصیرآباد17۔اپریل2025
ڈپٹی کمشنر نصیر آباد منیر احمد خان کاکڑ کی زیر صدارت 24 اپریل سے 27 اپریل تک پولیو مہم کے سلسلے میں شروع ہونے والی پولیو مہم کا جائزہ اجلاس منعقد ہوا اجلاس میں ڈسٹرکٹ ہیلتھ افیسر ڈاکٹر عبدالمنان لاکٹی اے ڈی ایچ او ڈاکٹر ظاہر حسین عمرانی این سٹاف ڈاکٹر یاسین داجلی، صدام حسین ڈپٹی کمشنر کے پی ایس منظور شیرازی ثنا اللہ چکھڑا اور ڈبلیو ایچ او کے نمائندگان سمیت دیگر موجود تھے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر نصیر آباد منیر احمد خان کاکڑ نے کہا کہ پولیو مہم کی تمام تر تیاریوں کو حتمی شکل دی جائے جن جن یونین کونسل میں کام مکمل کیا گیا ہے وہاں پر ٹیموں کو بھیجا جائے گا مہم کے دوران ایک لاکھ 57ہز318 بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے جس کے لیے 39 یونین کونسلوں میں 449 ٹیمیں 106 ایریا انچارج 42 فکسڈ سینٹر جبکہ 33 ٹرانزٹ پوائنٹ بنائے گئے ہیں انہوں نے کہا کہ ٹریننگ سمیت دیگر امور پر بھی خصوصی توجہ مبزول کی جائے مہم کے دوران کسی قسم کی کوتاہی ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی شروع ہونے والی پولیو مہم کے لیے سیکیورٹی کے غیر معمولی انتظامات کو حتمی شکل دی جائے تمام ٹیموں کے ساتھ پولیس کے جوان تعینات کیے جائیں اس حوالے سے کسی قسم کی کمزوری کا مظاہرہ ہرگز نہ کیا جائے انہوں نے کہا کہ تمام یونین کونسلز کے سیکرٹریز بھی مہم کے دوران اپنی خدمات سرانجام دیں گےاور وہ ضلع بھر کے مختلف مقامات پر ہونے والی ایوننگ میٹنگز میں بھی اپنی شرکت کو یقینی بنائیں گے انہوں نے کہا کہ پولیو مہم کے دوران تمام ٹیمیں وقت پر ہی روانہ ہوگی اور مقررہ اوقات تک اپنی خدمات سرانجام دیں گی جن کی مانیٹرنگ بھی سخت انداز میں کی جائے کوشش کی جائے کہ ٹیموں کی تعداد میں اضافہ کیا جائے تاکہ مہم کو سو فیصد کامیابی سے ہمکنار کیا جا سکے
خبر نامہ نمبر2600/2025
کوئٹہ،17 اپریل:۔وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے صوبے بھر میں پولیس اور لیویز چیک پوسٹوں پر اہلکاروں کی جانب سے رشوت طلب کرنے اور سامان کی ترسیل میں رکاوٹیں پیدا کرنے کی اطلاعات کا سختی سے نوٹس لے لیا ہے وزیر اعلیٰ نے اس عمل کو ناقابلِ قبول قرار دیتے ہوئے فوری طور پر کارروائی کی ہدایت جاری کر دی ہے ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند کے مطابق وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے چیک پوسٹوں پر کرپشن اور بدانتظامی کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی اپناتے ہوئے تمام ڈویژنل کمشنرز اور ڈی آئی جیز کو احکامات جاری کر دیے ہیں کہ وہ چیک پوسٹوں پر اہلکاروں کے طرز عمل کی کڑی نگرانی کریں اور شکایات کی صورت میں فوری تادیبی اقدامات کیے جائیں ترجمان صوبائی حکومت نے کہا کہ شہریوں کی جانب سے متعدد شکایات موصول ہو چکی ہیں جن میں اہلکاروں پر رشوت طلب کرنے اور گاڑیوں کو بلاجواز روکنے جیسے الزامات شامل ہیں وزیر اعلیٰ نے ان شکایات کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے واضح کیا ہے کہ ایسے عناصر کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی تاکہ عوام کو درپیش مشکلات کا فوری ازالہ ہو سکے اور سرکاری عملداری پر عوامی اعتماد بحال کیا جا سکے
خبر نامہ نمبر2601/2025
دکی17 اپریل:۔کمشنر لورالائی ڈویژن حسن سعادت نے ضلع دکی کے دورے پر بی ایچ یو ناصر آباد اور ڈی ایس یو آفس دکی اور ایمرجنسی رسپانس سینٹر (مائینز) کا معائنہ کیا۔انکے ہمراہ ڈپٹی کمشنر برکت علی بلوچ اور ڈی ایچ او محمد رفیق بلوچ بھی موجودتھیانہوں نے وہاں پر موجود سٹاف سے علاج معالجہ کی سہولیات معلوم کیں ادویات اور حاضر ی رجسٹر چیک کیا بعد ازاں ڈی ایس ایم پی پی ایچ ائی دکی ممتاز علی بلوچ اور اے ڈی ایس ایم راز محمد ناصر، ڈاکٹر محمد قاسم اور ڈاکٹر داود نے بی ایچ یو ناصر آباد ڈی ایس یو دکی اور ایمرجنسی رسپانس سینٹر کے حوالے سے کمشنر کو تفصیلی بریفنگ دی انہوں نے سینٹر میں موجود ایمبولنسز کا معائنہ بھی کرایا جس پر کمشنر لورالائی ڈویژن سعادت حسن نے انتہائی خوشی کا اظہار کرتے ہوے ڈسٹرکٹ دکی میں پی پی ایچ ائی کے کارکردگی کو سراہا۔اور اسے رول ماڈل قرار دیا۔
خبر نامہ نمبر2602/2025
حب17اپریل:۔صوبائی وزیر زراعت وکوآپریٹیو وترجمان صدرمملکت آصف علی زرداری برائے بلوچستان کے زیر صدارت ضلع حب میں جاری ترقیاتی منصوبوں پر پیشرفت سے متعلق اجلاس منعقد ہوا اجلاس میں ڈپٹی کمشنر حب نثار احمد لانگو ایس ایس پی حب پی ایس پی افسر سید فاضل شاہ چیئرمین ضلع کونسل جاوید جمالی میئر میونسپل کارپوریشن حب وژیرہ بابو فیض شیخ پراجیکٹ ڈائریکٹر حب سٹی ڈیولپمنٹ پراجیکٹ ارباب محمد ایوب کاسی اسسٹنٹ ڈائریکٹر لوکل گورنمنٹ عبدالرحمان رند انجینئر مہر شاہ ایکسئن پی ایچ ای بالاچ امیر ایس ڈی او ایریگیشن آصف عمرانی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افسر رحیم بلیدی ڈپٹی ڈائریکٹرایگریکلچر ایکسٹنشن شاہد رونجہ وائس چیئرمین ضلع کونسل حب کمال محمد حسنی ڈپٹی میئر حب عظیم سنیان ڈپٹی ڈائریکٹر ای پی اے عمران سعید کاکڑاسپورٹس افسر حب کے بی بلوچ ودیگر شریک ہوئے، اجلاس میں صوبائی وزیر نے ضلع حب میں نئے اسکولز کے قیام اسکولوں کی اپ گریڈیشن اور نئے کلاس رومز تعمیر اورتحصیل وندر کے اسکولوں میں سائنسی لیب قیام کی منظوری دی صوبائی وزیر کو اجلاس میں محکمہ مواصلات وتعمیرات کے انجینئر اقبال زہری نے بریفنگ میں سرکاری محکموں کے زیر تعمیر دفاتر اور بلڈنگ سیکشن کی کارکردگی کے حوالے سے تفصیلی طورپر آگاہ کیا صوبائی وزیر کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ تحصیل وندر میں 150ملین کی لاگت سے 30بیڈڈہسپتال زیر تکمیل ہے 225ملین کی لاگت سے ضلع حب میں جدیدترین فٹسال گراؤنڈ کی تعمیر اتی کام کے ورک آرڈر کا اجراء کیا گیا ہے سائٹ لوکیشن تعین کے بعد تعمیراتی کام شروع ہوگا صوبائی وزیر کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ جام غلام قادرہسپتال حب میں چائیلڈکیٹر سینٹر قیام کیلئے ایک کروڑروپے کی لاگت کے منصوبے کے ٹینڈر اجراء کے بعد ورک آرڈرجاری کئے گئے ہیں ساحلی تحصیل گڈانی اور ڈام میں فشریز فیلڈآفس بلڈنگ ساکران قلندرانی گوٹھ پتھرکالونی اور ساکران روڈمیں قبرستان چاردیواری کے تعمیراتی کام زیر تکمیل ہیں اور 25ملین کی لاگت سے الہ آباد ٹاؤن میں عید گاہ کی تعمیر کے منصوبے کے ورک آرڈر جاری کئے گئے ہیں ایکسئن پی ایچ ای بالاچ امیر نے صوبائی وزیر کو بریفنگ میں بتایا کہ آبنوشی کی دس جاری ترقیاتی اسکیمات پر69 فیصد فنانشل اور 77فزیکل پروگریس ہوچکی ہے جبکہ نئی منظورشدہ 25اسکیمات پر چھیالیس فیصد فنانشل اور 532فیصد فزیکل پروگریس اور پیشرفت ہوچکی ہے ہماری کوشش ہیکہ رواں مالی سال تک منصوبوں وکو مکمل کیا جائے ایگزیکٹیوانجنیئر محکمہ مواصلات تعمیرات روڈ سیکٹر انجینئر ارباب محمد ایوب کاسی نے صوبائی وزیر کو بریفنگ میں بتایا کہ محکمے کے زیر نگرانی روڈسیکٹر کے ضلع حب میں 89 اسکیمات پر کام جاری ہے جن میں 61اسکیمات گزشتہ سال کے جاری ترقیاتی منصوبوں اور 28منصوبے نئے منظورشدہ ہیں ان اسکیمات پر تیزی سے کام جاری ہے ان منصوبوں میں تحصیل دریجی کی روڈسیکٹر کی گیارہ اسکیمات شامل ہیں ان اسکیمات کی تکمیل سے ضلع حب کے دوردراز علاقوں کے عوام کو بہتر مواصلاتی رابطے میسر اور زمینداروں کو فارم ٹو مارکیٹ روڈکی سہولت میسر ہوگی صوبائی وزیر کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ حب ساؤتھرن بائی پاس منصوبے کا ٹینڈرڈی جی پی آر کے توسط سے اخبارات کو جاری کردیا گیا ہے منصوبے کا تخمینہ لاگت 598,473,173ہے صوبائی وزیر زراعت میر علی حسن زہری نے ساؤتھرن بائی پاس منصوبے کو حب انڈسٹریل ٹاؤن کی ٖڈیولپمنٹ کے حوالے سے اہم پیشرفت قراردیتے ہوئے کہا کہ اس منصوبے کی بدولت صنعتی زون کے ٹریفک کو متبادل روٹ میسر اور اسپیشل اکنامک زون منصوبوں میں معاون ثابت ہوگا۔
خبر نامہ نمبر2603/2025
حب17پریل:۔صوبائی وزیر زراعت کوآپریٹیو صدرمملکت آصف علی زرداری کے ترجمان برائے بلوچستا ن میر علی حسن زہری نے کہا ہے کہ بی آئی ایس پی پروگرام کے ذریعے دیہی علاقوں میں مستحقین کی رجسٹریشن کا عمل جاری ہے لوہی میں بی آی ایس پی کا کیشن سینٹرز قائم کردیا گیا ہے اور جون تک ڈی آرسی کا قیام عمل میں لایا جائیگا ان خیالات کا اظہار انھوں نے بی آی ایس پی حکام کی جانب سے دی گئی بریفنگ کے موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کیا میر علی حسن زہری کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ وسیلہ تعلیم پروگروام کے تحت ضلع حب کے 43ہزار بچوں کو تعلیمی وظائف ملیں گے کفالت اسکیم کے ذریعے رجسٹرڈ مستحقین کی تعداد 23ہزار تک پہنچ گئی ہے رجسٹریشن کا عمل مکمل ہونے کے بعد33 کروڑروپے بی آی ایس پی مستحق خاندانوں میں تقسیم ہونگے میر علی حسن زہری نے کہا کہ ہماری کوشش ہیکہ زیادہ سے زیادہ مستحقیں تک بی آئی ایس پی پروگرام میں رجسٹریشن کی رسائی ممکن بنائی جائے اس سلسلے میں چیئرپرسن بی آئی ایس پی سینیٹر روبینہ خالد کے تعاون سے ضلع حب کے دوردراز پہاڑی علاقوں کیلئے رجسٹریشن موبائل سروسز کی چار وین حاصل کی گئی ہیں گوادر قلعہ سیف اللہ کے بعد ضلع حب میں بی آئی ایس پی کی ٹیمیں ترجیحی بنیادوں پر مستحقین کی رجسٹریشن کررہی ہی۔
خبر نامہ نمبر2604/2025
حب 17اپریل:۔ صوبائی وزیر زراعت وکوآپریٹیو صدرمملکت آصف علی زرداری کے ترجمان برائے بلوچستان میر علی حسن زہری نے کہا ہے کہ ضلع حب کے عوام کی امیدیں پاکستان پیپلز پارٹی سے وابستہ ہیں عوامی مسائل کے حل اور حلق انتخاب کے عوام کے توقعات پوری کرینگے یہ بات انھوں نے لیڈاکانفرنس ہال میں ترقیاتی منصوبوں پر پیشرفت سے متعلق انتظامی افسران اور سرکاری محکموں کے ضلعی سربرہان کی جانب سے دی گئی بریفنگ کے موقع پراظہار خیال کرتے ہوئے کہی میر علی حسن زہری نے کہا کہ حب شہر میں پانی کا مسئلہ مستقل بنیادوں پر حل کرنے کیلئے وفاقی حکومت سے ساڑھے ارب روپے لاگت کے پراجیکٹ کی منظوری حاصل کرلی ہے حب ڈیم کینال سے پائپ لائن اسکیم کی فیزیبلٹی اسٹڈی کی منظوری حاصل ہوگئی ہے جلد منصوبے پر کام شروع ہوگا میر علی حسن زہری نے کہا کہ ضلع حب کے دیہی علاقوں میں آبنوشی کی 25اسکیمات پر کام جاری ہے پانی فراہمی کی مزیددوارب روپے کی ترقیاتی اسکیمات کے پی سی ون پی اینڈڈی میں جمع کرائے گئے ہیں ہماری کوشش ہیکہ آئندہ مالی سال کی پی ایس ڈی پی میں ان سکیمات کو شامل کیا جائے میر علی حسن زہر ی نے کہا کہ ضلع حب میں ہیلتھ سیکٹرکی بہتری کیلئے کوششیں جاری ہیں وزیر اعلی بلوچستان سرفرازبگٹی نے جام غلام قادر ہسپتال حب کی پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت انڈس ہسپتال کے تعاون سے چلانے کی منظوری دی ہے تاہم ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ بلوچستان کی جانب سے اس معاملے پر کوآرڈینیشن نہ ہونے کی وجہ سے صنعتی شہر حب کے عوام وزیر اعلی کے مستحسن فیصلے سے مستفید ہونے سے محروم ہیں اس معاملے پر وہ وزارت صحت بلوچستان کے حکام سے رابطہ کرینگے صوبائی وزیر نے کہا کہ ضلع حب کیلئے ایک کروڑ روپے کی ادویات کی ڈائریکٹوریٹ ہیلتھ سے منظوری لی ہے رواں ماہ ادویات کی کھیپ ضلع کو مل جائیگی جس سے دوردراز دیہی علاقوں میں ادویات کی فراہمی ممکن ہوگی صوبائی وزیر نے کہا کہ دیہی علاقوں میں 20نئے بنیادی مراکز صحت قیام کیلئے کوششیں جاری ہیں میر علی حسن زہری نے ایجوکیشن سیکٹر کے حوالے سے کہا کہ ضلع حب میں 108نئے اسکولز قائم کئے جائیں گے مڈل سے ہائی سکول لیول تک سات اسکولز کی اپ گریڈیشن کی منظوری کی سمری سیکریٹری ایجوکیشن کو بھجوادی گئی ہے میر علی حسن زہری نے کہا کہ تعلیم کے فروغ کیلئے وفاقی حکومت سے ضلع حب میں کیڈٹ کالج قیام کی منظوری حاصل کرلی ہے افسران سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ ضلع حب کے 200پوزیشن ہولڈر طلباء وطالبات میں لیپ ٹاپ تقسیم کئے جائیں گے باصلاحیت طالب علموں کی ہرممکن حوصلہ افزائی کی جائیگی حب ماسٹر پلان کا ذکر کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ انڈسٹریل ٹاؤن حب کو مثالی شہر بنانے کیلئے کوششیں جاری ہیں 34کروڑروپے کی لاگت سے جدیدترین اسپورٹس جمنازیم اسٹیڈیم واکنگ ٹریک تعمیر کئے جائیں گے پیپلز پارٹی کی حکومت ضلع حب کے عوام کو تما م بنیادی سہولیات فراہم کرنے کیلئے کوشاں ہے میر علی حسن زہری نے کہا کہ 200ملین کی لاگت سے محکمہ ماحولیات کی جدید لیبارٹری 100ملین کی سے دفترضلع حب میں قائم کیا جائیگا صنعتی شہر حب میں محکمہ ماحولیات کو فعال اور ماحولیاتی قوانین پر عملدرآمد یقینی بنائیں گے میر علی حسن زہر ی نے کہا کہ 20 کروڑروپے کی لاگت سے جدید ترین سلاٹرہاؤس اور 9کروڑروپے کی لاگت سے ویٹرنری ہسپتال زیر تکمیل ہیں پیپلز پارٹی کی حکومت کے قیام کے مختصر عرصے میں ضلع حب میں ترقیاتی کام گراؤنڈمیں نظر آرہے ہیں 53کروڑروپے کی لاگت سے ساکران روڈمنصوبہ جون 2025مکمل ہوجائیگا اور ہماری کوشش ہیکہ روڈسیکٹر کی 65 اسکیمات کو رواں مالی سال کے دوران مکمل کروایا جائیگا اس سلسلے میں سیکرٹری محکمہ مواصلات وتعمیرات کا تعاون بھی ضلع حب کی ایڈمنسٹریشن اور انجینئرز کو حاصل ہے ایگریکلچر سیکٹر کے حوالے سے صوبائی وزیر نے کہا کہ ایشین بنک ڈیولپمنٹ کے تعاون سے ضلع حب کی تحصیل وندر اور ساکران میں ایک کروڑ 22لاکھ روپے کے زرعی شعبے کی ترقی کے منصوبوں پر محکمہ واٹرمنیجمنٹ کے زیر نگرانی کام جاری ہے ضلع حب کے دیہی ایریاز میں بجلی فراہمی کے حوالے سے صوبائی وزیر نے کہا کہ انرجی ڈیپارٹمنٹ نے انکی تجویز پر 100ملین کے فنڈز سات گوٹھوں میں بجلی سروے کیلئے کے الیکٹرک کو جاری کئے ہیں پانچ کروڑروپے کی لاگت سے میران گوٹھ اور ساکران ساسولی گوٹھ کو لوکل گورنمنٹ کے زیر نگرانی بجلی فراہم کیاجائیگا اس سلسلے میں فنڈز جاری کئے گئے ہیں صوبائی وزیر نے ڈپٹی کمشنر حب کو احکامات جاری کئے کہ وہ ترقیاتی اسکیمات کی مانیٹرنگ کریں تاکہ منصوبوں کو بروقت مکمل کیاجائے۔