February 13, 2025
News

12-02-2025

خبرنامہ نمبر1045/2025
کوئٹہ12 فروری ۔ بلوچستان کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں بحالی منصوبوں (IFRAP) کی پیش رفت کا جائزہ لینے کے لیے وفاقی وزیر ترقیات و منصوبہ بندی احسن اقبال کی زیر صدارت اجلاس منعقد ہوا، جس میں وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔ اجلاس میں پروجیکٹ ڈائریکٹر بلوچستان اسفندیار نے منصوبے کی موجودہ صورتحال، درپیش مشکلات اور حائل رکاوٹوں پر تفصیلی بریفنگ دی وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں بحالی منصوبوں کی پیش رفت تیز کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ متاثرہ عوام شدید مشکلات کا شکار ہیں، لہٰذا ان منصوبوں کو فوری اور موثر انداز میں مکمل کیا جائے تاکہ عوام کو جلد از جلد ریلیف فراہم کیا جا سکے وزیر اعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری عوامی مشکلات کے پیش نظر بحالی منصوبے کی پیش رفت کا مسلسل جائزہ لے رہے ہیں اور ان کی خواہش ہے کہ منصوبہ جلد از جلد مکمل ہو میر سرفراز بگٹی نے وفاقی حکومت کو تجویز دی کہ اگر یہ منصوبہ بلوچستان حکومت کے حوالے کر دیا جائے تو اس پر تیز رفتاری سے کام کیا جا سکتا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے اجلاس میں “ری اسٹرکچرنگ” کی تجویز سے اختلاف کرتے ہوئے کہا کہ اگر تمام وسائل صرف گھروں کی تعمیر پر لگا دیے گئے تو سیلاب سے تباہ شدہ تعلیمی ادارے، اسپتال اور سڑکیں تعمیر نہیں ہو سکیں گی اور وسائل خرچ ہونے کے باوجود ایسی صورتحال عوام میں منفی تاثر پیدا کرے گی جس سے بحالی منصوبے کے بنیادی مقاصد متاثر ہو سکتے ہیں اجلاس میں وزیر اعلیٰ بلوچستان نے ورلڈ بینک کے بحالی منصوبے کے تحت بلوچستان کے نوجوانوں کے لیے انٹرن شپ پروگرام کو “چیف منسٹر یوتھ اسکلز ڈویلپمنٹ پروگرام” سے مربوط کرنے کی تجویز پیش کی انہوں نے کہا کہ اگر یہ منصوبہ صوبائی یوتھ پروگرام کے ساتھ جوڑا جائے تو اس کے مثبت اور دور رس نتائج برآمد ہو سکتے ہیں وفاقی وزیر ترقیات و منصوبہ بندی احسن اقبال نے وزیر اعلیٰ بلوچستان کی تجویز سے اتفاق کیا اور یقین دہانی کرائی کہ اس تجویز کے تمام پہلووں کا جائزہ لے کر اسے قابل عمل بنانے کے لیے علیحدہ اجلاس بلایا جائے گا انہوں نے کہا کہ ورلڈ بینک کے معاونتی بحالی منصوبوں پر حکومت بلوچستان کے تحفظات دور کیے جائیں گے تاکہ صوبے کو زیادہ سے زیادہ فوائد حاصل ہو سکیں وفاقی وزیر ترقیات و منصوبہ بندی احسن اقبال نے کچھی کینال سائٹ کا دورہ کرنے کی خواہش کا اظہار کیا جس پر وزیر اعلٰی بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے انہیں سوئی دورے کی دعوت دی جو انہوں نے قبول کرلی، IFRAP اسٹیرنگ کمیٹی کے اس اجلاس میں وزیر اعلیٰ بلوچستان کے ہمراہ صوبائی وزیر پلاننگ و ترقیات میر ظہور احمد بلیدی، چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان، ایڈیشنل چیف سیکرٹری ترقیات حافظ عبدالباسط، پرنسپل سیکرٹری بابر خان، سیکرٹری آبپاشی حافظ عبدالماجد، اور ایڈیشنل سیکرٹری چیف منسٹر سیکرٹریٹ محمد فریدون نے بھی شرکت کی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر1046/2025
دکی 12فروری ۔ ضلع دکی کی دور دراز وادی چمالنگ میں ایک گرینڈ جرگہ منعقد کیا گیا۔ جس میں ایم پی اے سردار مسعود علی خان لونی، ڈپٹی کمشنر دکی کلیم اللہ کاکڑ ، ڈسٹرکٹ چیئرمین دکی حاجی خیر اللہ ناصر، میونسپل کمیٹی چیئرمین ملک کلیم اللہ، ڈی ایچ او دکی ڈاکٹر رفیق احمد، ایکس ای این روڈز دکی شوکت علی، لونی قبیلے کے عمائدین، پی ٹی کنٹریکٹرز، سیکرٹری بی ای ایس پی لورالائی ڈویژن اور لیبر فیڈریشن کے نمائندوں اور سول و عسکری حکام نے شرکت کی۔ڈپٹی کمشنر دکی کلیم اللہ کاکڑ نے تمام شرکاءکو خوش آمدید کہا اور ان سے علاقے میں درپیش مسائل دریافت کیئے۔ اس موقع پر لوگوں نے چمالنگ روڈ کی مرمت اور لیولنگ، زیر تعمیر RHC کی تکمیل اور جلد از جلد بحالی، مزدوروں کو صاف پانی کی فراہمی کے لیے سولر پلانٹ اور پانی کے بور کی تنصیب، حفاظتی سامان کے ساتھ مائنز انسپکشن ٹیم اور ریسکیو ٹیم کی تعیناتی، موبائل فون سگنلز اور 4G نیٹ ورک کی بحالی اور سکولوں کی بحالی جیسے مسائل پیش کئے۔ڈپٹی کمشنر دکی نے ان تمام مسائل کی جلد حل کی یقین دہانی کرائی۔ انہوں نے ایکس سی این روڈ ز کو موقع پر ہدایت کی کہ چمالنگ روڈ کو لیول کرنے کے لیے گریڈر فوری طور پر فراہم کیا جائے۔ ڈپٹی کمشنر دکی نے شرکاءکو آگاہ کیا کہ مائنز انسپکٹر یٹ کے 9 ملازمین چمالنگ میں مستقل بنیاد پر تعینات کر دیئے ہیں اور تمام پیٹی ٹھیکیدار/ کول مائنز مالکان حفاظتی سامان کی فراہمی کو یقینی بنائیں۔ اور ڈی ایچ او کو ہدایت کی کہ نئے تعینات ہونے والے ملازمین کو فوری طور پر چمالنگ میں پوسٹ کریں۔ڈپٹی کمشنر دکی نے تمام شرکاءکو بتایا کہ ضلع دکی میں جس بھی شخص نے پوست کاشت کی ہوئے ہے وہ از خود فوری طور پر اسے تلف کر دے، بصورت دیگر حکومت کی جانب سے ان کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی اور اس کی تمام تر ذمہ داری زمین مالکان، اور کاشتکاروں پر عائد ہو گی۔ ایم پی اے سردار مسعود علی خان لونی نے چمالنگ میں دہشت گردی کی کارروائیوں کی مذمت کی اور عمائدین سے اپیل کی کہ وہ سیکیورٹی فورسز کو بروقت معلومات فراہم کرنے اور علاقے میں دہشت گردی کے خاتمے کے لیے ہر ممکن تعاون فراہم کریں۔ دہشت گردی کے واقعات کی روک تھام کے لیئے ہمیں ایک ہونا ہو گا، اہل علاقہ کے تعاون سے ہی ہم اس ناسور کو ختم کر سکیں گے۔ ایم پی اے سردار مسعود علی خان نے پینے کے صاف پانی کے بور کے لیے سولر سسٹم فراہم کرنے کا اعلان کیا اور کمیٹی کے چیئرمین کو کوئٹہ سے وصول کرنے کی ہدایت کی۔جرگے کے اختتام پر ضلعی انتظامیہ کی طرف سے تمام شرکاء کے لیئے دعوت کا انتظام بھی کیا گیا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر1047/2025
صحبت پور12فروری ۔صوبائی سیکریٹری اربن پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ امید علی کھوکھر نے ایڈیشنل سیکریٹری مواصلات و تعمیرات حسن اللہ ترین کے ہمراہ ضلع صحبت پور میں جاری امتحانی عمل کا جائزہ لیا دورے کے موقع پر انہوں نے گورنمنٹ بوائز ہائی سکول بھنڈ۔گورنمٹ بوائز ہائی سکول آدم پور گورنمنٹ بوائز ہائی سکول صحبت پور گورنمنٹ گرلز ہائیر سکینڈری سکول صحبت پور کا اچانک دورہ کیا اس موقع پر ڈپٹی کمشنر صحبت پور فریدہ ترین اسسٹنٹ کمشنر سیف الدین کھوسہ ڈپٹی ڈائریکٹر زراعت امداد علی کھوسہ تحصیلدار حزب اللہ کھوسہ بھی موجود تھے صوبائی سیکرٹری امید علی کھوکھر نے گورنمنٹ بوائز ہائی سکول صحبت پور میں لائٹنگ کا بہتر معنوں میں انتظامات نہ ہونے پر انہوں نے برہمی کا اظہار کیا اور سختی کے ساتھ احکامات دئیے کہ کل کے پرچے سے قبل کلاس رومز میں لائٹنگ کا بندوست کو یقینی بنایا جائے اندھیرے کی وجہ سے بچوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے انہوں نے امتحانی مراکز کے اردگرد سکیورٹی کے انتظامات کو مزید بہتر بنانے پر بھی زور دیا تاکہ ممکنہ طور پر نقل کی فراہمی کے سلسلے کو روکا جائے تمام سپرنٹینڈنٹ پر لازم ہے کہ وہ اپنی ذمہ داریاں احسن طریقے سے سرانجام دیں ہمارا مقصد کسی کو پریشان کرنا نہیں ہے بلکہ ہم پر جو ذمہ داریاں عائد کی گئی ہیں ان پر بہتر معنوں میں عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے اور نقل کی روک تھام کے حوالے سے مزید سخت اقدامات کیے جائیں تاکہ نقل کے ناسور کو روکا جائے جو بھی امیدوار نقل کے عمل میں ملوث پایا جائے تو اس کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائی جائے بلوچستان حکومت کی جانب سے امتحانی عمل سے قبل جو احکامات جاری کیے گئے ہیں ان پر من و عن عمل درامد کو یقینی بنایا جائے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر1048/2025
کوئٹہ 12 فروری ۔ ضلعی انتظامیہ کی زیر نگرانی میٹرک کے امتحانات کے دوران کوئٹہ کے تمام امتحانی مراکز میں ڈیوٹیاں جاری ہیں ضلعی انتظامیہ کے انسپکٹرز اور ٹیموں نے امتحانی مراکز میں آج 12 فروری کو ہونے والے پہلی شفٹ کے پیپرزکو اپنے نگرانی میں بینک سے امتحانی مراکز میں پہنچا کر اپنی نگرانی میں کھلوایا ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر(جنرل)،ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر(ریونیو)کوئٹہ کے تمام سب ڈویڑنز کے اسسٹنٹ کمشنرز، تحصیلداران اور مجسٹریٹس مختلف امتحانی مراکزمیں نقل کی روک تھام کے لیےمو¿ثر اقدامات کررہے ہیں۔اسسٹنٹ کمشنر(کچلاک) اسسٹنٹ کمشنر(سٹی) اسسٹنٹ کمشنر(صدر) اور تمام متعلقہ علاقوں کے مجسریٹس، تحصیلداران نائب تحصیلداران،رجسٹرار جوائنٹ سب رجسٹرار نے امتحانی مراکز میں جاکر تمام طالب علموں کی کمرہ امتحان میں داخلے سے پہلے جامع تلاشی لی، موبائل فونز جمع کروائےاور دوران امتحان تمام طالب علموں پر کھڑی نظر رکھی گءضلعی انتظامیہ کے آفیسران روزانہ کے بنیاد پر تمام امتحانی مراکز میں ڈیوٹیاں سرانجام دے رہے ہیں اور کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لیے سکیورٹی کےخاطر خواہ انتظامات کرنے کے علاوہ امتحانی مراکز میں درپیش مسائل کو ایمرجنسی بنیادوں پرحل کررہے ہیں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر1049/2025
لورالائی 12فروری ۔ڈپٹی کمشنر لورالائی میران بلوچ اورکمشنر آئی آر ڈی ریجنل ادارہ وفاقی محتسب بلوچستان سرور جاوید کی سربرائی میں ڈی سی آفس لورالائی میں کھلی کچہری کا انعقاد کیا گیا۔کھلی کچہری کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا۔کھلی کچہری میں، اسسٹنٹ کمشنرلورالائی اجمل خان علاوہ ضلعی افیسران، کونسلران، صحافی حضرات، قبائلی و سیاسی عمائدین سمیت مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے عمائدین بڑی تعداد میں موجود تھے۔کھلی کچہری میں آنے والے شہریوں نے اپنے اپنے مسائل بزریعہ درخواست اور زبانی بیان کیے۔ڈپٹی کمشنر لورالائی میران بلوچ نے عوام کے مسائل غور سے سن کر فوری حل کے لیے احکامات جاری کیےوفاقی محتسب نے کہا کہ کھلی کچہری عوامی فلاح و بہبود اور مسائل کے فوری حل کو یقینی بنانے کے لیے منعقد کی گئی،وفاقی محتسب اور ڈپٹی کمشنر لورالائی نے تمام ضلعی افیسران کو واضع ہدایت کی کہ وہ اپنے اپنے اداروں میں عوامی خدمت کو اپنا شعار بنائیں۔ڈپٹی کمشنر لورالائی نے کہا کہ امن و امان پر کوئی سمجوتہ نہیں کیا جائے گاڈپٹی کمشنرلورالائی نے کہا کہ عوام کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کریں گے اور تمام معاملات کو شفاف طریقے سے نمٹائیں گے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر1050/2025
لسبیلہ 12فروری۔حکومت کی جانب سے میٹرک کے سالانہ امتحانات میں نقل کی روک تھام اور شفاف امتحانی عمل کو یقینی بنانے کے لیے کےلیے سیکرٹری قانون بلوچستان کلیم اللہ، ڈپٹی ڈائریکٹر قانون حفیظ اللہ، پی اے سیکرٹری قانون ارشد علی، ڈسٹرکٹ آفیسر تعلیم میل لسبیلہ حاجی نوید احمد ہاشمی نے بدھ کے روز تحصیل بیلہ کے مختلف امتحانی مراکز کا دورہ کیا اور وہاں جاری امتحانی عمل کا تفصیلی جائزہ لیا، افسران نے گورنمنٹ بوائز ہائی اسکول اسماعیلانی، گورنمنٹ گرلز ہائی اسکول کماچہ، گورنمنٹ بوائز ہائی اسکول بیلہ، گورنمنٹ گرلز ہائی اسکول بیلہ اور گورنمنٹ بوائز ہائی اسکول عارف والا میں قائم امتحانی مراکز کا معائنہ کیا، جہاں انہوں نے طلبہ کے لیے فراہم کردہ سہولیات، امتحانی نظم و ضبط اور شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے کیے گئے انتظامات کا جائزہ لیا، دورے کے دوران سیکرٹری قانون کلیم اللہ نے امتحانی عملے اور نگرانوں کو سختی سے ہدایت کی کہ حکومتی پالیسی کے مطابق نقل کے خلاف زیرو ٹالرنس اپنایا جائے اور کسی بھی غیر قانونی سرگرمی کو فوری روکا جائے، انہوں نے واضح کیا کہ امتحانات میں نقل نہ صرف تعلیمی معیار کو نقصان پہنچاتی ہے بلکہ طلبہ کی حقیقی صلاحیتوں کو بھی متاثر کرتی ہے اس لیے کسی بھی صورت میں نقل کی اجازت نہیں دی جائے گی، سیکرٹری قانون کلیم اللہ نے امتحانی مراکز میں موجود طلبہ سے گفتگو کرتے ہوئے امتحانی عمل کے بارے میں دریافت کیا انہوں نے طلبہ پر زور دیا کہ وہ محنت، ایمانداری اور قابلیت کے بل بوتے پر کامیابی حاصل کریں اور کسی بھی غیر قانونی طریقے سے گریز کریں، دورے کے دوران افسران نے امتحانی مراکز میں سیکیورٹی کے انتظامات کا بھی جائزہ لیا اور پولیس اور دیگر متعلقہ اداروں کو ہدایت کی کہ وہ امتحانات کے دوران مکمل چوکسی اختیار کریں انہوں نے کہا کہ نقل کے انسداد کے لیے خصوصی اسکواڈز بھی تعینات کیے گئے ہیں جو اچانک چھاپے مار کر خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کریں گے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر1051/2025
نصیرآباد12فروری ۔کمشنر نصیرآباد ڈویژن معین رحمٰن خان نے کہا اگر ہم اپنے بچوں کو بہتر تعلیم کے زیور سے آراستہ کرنا چاہتے ہیں تو پھر ہمیں نقل جیسے ناسور کا جڑ سے خاتمہ کرنا ہوگا ان خیالات کا اظہار آج انہوں نے گورنمنٹ ماڈل ہائی سکول ڈیرہ مراد جمالی اور گورنمنٹ اسپیشل ہائی سکول ڈیرہ مراد جمالی میں قائم کردہ امتحانی سینٹرز کے معائنہ کے دوران منتظمین سے بات چیت کرتے ہوئے کیا اس موقع پر ایڈیشنل ڈائریکٹر سکولز اور دیگر عملہ بھی موجود تھا منتظمین سینٹرز نے نقل کی روک تھام کے سلسلے میں بورڈ کی جانب سے کیے گئے اقدامات کے متعلق کمشنر نصیر آباد کو تفصیل کے ساتھ آگاہی دی منتظمین کو ہدایت دیتے ہوئے کمشنر نصیر آباد معین رحمٰن خان نے کہا کہ حکومت بلوچستان نقل کی روک تھام کے لیے سنجیدگی کے ساتھ اقدامات کر رہی ہے اس سلسلے میں ڈویژنل و ضلعی انتظامیہ ان کے احکامات کی روشنی میں نقل کے خاتمے کے لیے ہر ممکن اقدامات اٹھا رہی ہے یہ اقدامات بچوں کے بہتر مستقبل کے لیے ہیں تاکہ وہ اپنی ذہنی صلاحیتوں کو بروکار لا کر امتحان کی تیاری کر کے امتحانی سنٹرز میں آئیں اور نقل کرنے والے بچوں کو ہرگز اجازت نہیں دی جائے گی کہ وہ نقل کے ذریعے ہونہار طلباء سے سبقت حاصل کریں انہوں نے کہا کہ غیر متعلقہ افراد کو سنٹر میں داخلے کی اجازت ہرگز نہیں ھونی چاہیے اور بچوں کو نقل دینے میں مدد و معاونت کرنے والوں کے خلاف بھی سخت کاروائی عمل میں لائی جائے تاکہ نقل کا 100 فیصد خاتمہ ہو سکے اور بچوں کو چاہیے کہ وہ اپنی قابلیت کے بنا پر امتحانات میں شرکت کریں مقصد صرف ڈگری نہیں ھونی چاہیے کامیابی حاصل کرکے انہیں بچوں کو ہی ملک کی بھاگ ڈور سنبھالنی ہے اور ملک کی تعمیر وترقی میں کردار ادا کرنا ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر1052/2025
نصیرآباد12فروری ۔بلوچستان حکومت کے احکامات کی روشنی میں میٹرک کے امتحان میں نقل کی روک تھام کے حوالے سے نصیرآباد ضلعی انتظامیہ بھی مزید متحرک ہوگئی ڈپٹی کمشنر نصیرآباد منیر احمد خان کاکڑ کی ہدایت پر اسسٹنٹ کمشنر ڈیرہ مراد جمالی مجیب الرحمن ساتکزئی نے گورنمنٹ بوائز اسپیشل ہائی سکول جبکہ اسسٹنٹ کمشنر چھتر خادم حسین کھوسہ نے تحصیل چھتر میں امتحانی سینٹر کا دورہ کیا دورے کے موقع پر انہوں نے امتحانی عمل کے حوالے سے تفصیلی جائزہ لیاانہوں نے بچوں کی سلپ چیک کیں اور امتحانی سینٹر کے سپرنٹنڈنٹ کو ہدایات دیں کہ نقل کی روک تھام کے حوالے سے اپنی زمہ داریوں کا مظاہرہ کریں اس سلسلے میں ڈپٹی کمشنر نصیرآباد منیر احمد خان کاکڑ کی جانب سے سخت ہدایات دی گئی ہے نقل کے عمل کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائی جائے کیونکہ نقل کا رجحان تعلیمی نظام کے لیے ایک سنگین خطرہ بنتا جا رہا ہے۔ یہ نہ صرف طلبہ کی صلاحیتوں کو محدود کرتا ہے بلکہ محنت کی اہمیت کو بھی کمزور کرتا ہے۔ جو طلبہ نقل پر انحصار کرتے ہیں، وہ سیکھنے کے عمل سے دور ہو جاتے ہیں اور عملی میدان میں مقابلے کے قابل نہیں رہتے۔ اس کا اثر پورے معاشرے پر پڑتا ہے کیونکہ تعلیم یافتہ مگر غیر ہنر مند افراد کی تعداد بڑھتی جاتی ہے۔ اگر نقل کے رجحان کو نہ روکا گیا تو تعلیمی ڈگریاں صرف کاغذی حیثیت رکھیں گی نقل کے اثرات طلبہ کی انفرادی کارکردگی سے بڑھ کر قومی ترقی پر بھی اثر انداز ہوتے ہیں۔ جب طلبہ بغیر محنت کے کامیابی حاصل کر لیتے ہیں تو ان میں خود اعتمادی کی کمی اور غیر ذمہ داری کا رجحان پیدا ہو جاتا ہے۔ ایسے افراد جب عملی زندگی میں قدم رکھتے ہیں تو چیلنجز کا سامنا کرنے میں ناکام رہتے ہیں۔ اگر اس مسئلے کو نظر انداز کیا گیا تو مستقبل میں تعلیم یافتہ مگر غیر مستند افراد کی تعداد میں اضافہ ہوگا، جو کسی بھی ملک کے لیے ایک بڑا نقصان ثابت ہو سکتا ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر1053/2025
صحبت پور12فروری ۔ڈپٹی کمشنر صحبت پور فریدہ ترین نے اچانک گورنمنٹ گرلز ہائیر سکینڈری سکول میں جاری امتحانی عمل کا جائزہ لیا سینٹر کی سپرنٹنڈنٹ نے انہیں بچیوں کے امتحانی عمل کے متعلق آگاہی فراہم کی انہوں نے سختی کے ساتھ ہدایت دیں کہ نقل کے عمل کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا امتحانات میں نقل تعلیمی نظام کے لیے ایک سنگین چیلنج بن چکی ہے۔ یہ نہ صرف طلبہ کی حقیقی صلاحیتوں کو متاثر کرتی ہے بلکہ تعلیمی معیار کو بھی نقصان پہنچاتی ہے۔ نقل کرنے والے طلبہ وقتی کامیابی تو حاصل کر لیتے ہیں، لیکن وہ سیکھنے کے اصل عمل سے محروم رہ جاتے ہیں۔ اس کے نتیجے میں، وہ عملی زندگی میں مشکلات کا سامنا کرتے ہیں اور کسی بھی میدان میں مہارت حاصل نہیں کر پاتے۔ اگر اس مسئلے پر قابو نہ پایا گیا تو محنتی اور باصلاحیت طلبہ کے ساتھ ناانصافی کا سلسلہ جاری رہے گا۔نقل کو روکنے کے لیے امتحانی نظام میں سختی اور جدید ٹیکنالوجی کا استعمال ضروری ہے۔ امتحانی ہال میں نگرانی کے موثر طریقے اپنانے سے اس رجحان کو کم کیا جا سکتا ہے۔ تعلیمی اداروں کو چاہیے کہ وہ ایمانداری اور محنت کی اہمیت پر زور دیں تاکہ طلبہ نقل کے بجائے حقیقی علم حاصل کرنے کی طرف مائل ہوں۔ اساتذہ اور والدین کا بھی فرض ہے کہ وہ بچوں کو اخلاقی تعلیم دیں تاکہ وہ غلط راستہ اختیار نہ کریں۔ اگر اس مسئلے پر بروقت قابو نہ پایا گیا تو مستقبل میں تعلیمی نظام مزید کمزور ہو سکتا ہے۔نقل کے منفی اثرات طلبہ کی تعلیمی اور عملی زندگی دونوں پر مرتب ہوتے ہیں۔ جب کوئی طالب علم محنت کے بجائے دھوکہ دہی کا سہارا لیتا ہے تو وہ علم کے حقیقی فوائد سے محروم رہتا ہے۔ اس کے نتیجے میں، وہ مستقبل میں کسی بھی پیشہ ورانہ میدان میں کامیابی حاصل نہیں کر پاتا۔ اگر نقل کا رجحان جاری رہا تو معاشرے میں غیر ہنر مند اور غیر مستند افراد کی تعداد میں اضافہ ہوگا۔نقل کا مسئلہ صرف تعلیمی اداروں تک محدود نہیں بلکہ یہ مستقبل میں ملک کی ترقی پر بھی منفی اثر ڈال سکتا ہے۔ہمیں فوری طور پر اس مسئلے کے حل پر توجہ دینی ہوگی تاکہ ہمارا تعلیمی نظام مضبوط ہو اور ایک باصلاحیت اور دیانتدار نسل پروان چڑھ سکے۔

خبرنامہ نمبر1054/2025کراچی 12 فروری ۔گورنربلوچستان جعفرخان مندوخیل نے سندھ صوبائی دارالحکومت کراچی میں “بلوچستان اسٹریٹیجی سمٹ” میں فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (FPCCI) کے عہدیداران سے خطاب میں کہا کہ بحیثیت گورنر بلوچستان ہم نے روز اول سے قومی اور صوبائی سطح پر صعنت و تجارت سے وابستہ تمام تاجروں، صنعتکاروں اور حتیٰ کہ چھوٹے کاروباری حضرات کے ساتھ قریبی روابط و تعلقات قائم رکھے ہیں۔ فوری طور پر مائنگ سیکٹر کو وفاقی سطح پر انڈسٹری کا درجہ دیکر ہی مائنز مالکان کے تمام دیرینہ مسائل و مشکلات حل ہو جائیں گے. تمام تاجروں اور صنعتکاروں کو ضروری سہولیات اور دیگر ممالک کی تجارتی منڈیوں تک رسائی فراہم کرنے کی اشد ضرورت ہے تاکہ صوبے سے شدید غربت، احساس محرومی اور بےروزگار کا خاتمہ ممکن ہو سکے. میں آپ کو درپیش چیلنجوں اور دیرپا حل کو سمجھتا ہوں اور ہر چھوٹے بڑے فورم پر ان سے نمٹنے کیلئے پرعزم ہوں۔ فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے زیرِ اہتمام “بلوچستان سٹریٹیجی سمٹ” میں یونائٹید بزنس گروپ کے پٹرن اینڈ چیف ایس ایم تنویر، صدر عاطف اکرام شیخ، سابق نگران وزیراعلیٰ بلوچستان علاوالدین مری، حاجی غلام فاروق خلجی، میاں زائد حسین، دارو خان اچکزئی، اختر محمد کاکڑ اور سید سرور آغا سمیت آل پاکستان اور دیگر صوبوں کے عہدیداران بھی شریک تھے. گورنربلوچستان جعفرخان مندوخیل نے قومی سرمایہ کاروں پر زور دیا کہ وہ اپنی معاشی وتجارتی سرگرمیوں کو پرائیویٹ پبلک پارٹنرشپ کے تحت بلوچستان کے دیگر سیکٹرز جیسے تعلیم، صحت، مینرلز اور زراعت وغیرہ تک پھیلا دیں۔ ڑوب سے لیکر تربت تک ہمارے پاس وسیع اراضی دستیاب ہے اور موجودہ حکومت تمام قومی اور بین الاقوامی سرمایہ کاروں کی جان اور سرمایہ کی مکمل حفاظت کیلئے پرعزم ہے۔ یہ بات طے ہے کہ پرائیویٹ سیکٹر کی مدد اور رہنمائی سے ہی ہم صوبے میں بیروزگاری اور غربت کا خاتمہ کر سکتے ہیں، متعدد نئے صعنتی زون قائم کر سکتے ہیں اور ہزاروں بےروزگار نوجوانوں کو روزگار کے مواقع فراہم کر سکتے ہیں. انہوں نے کہا کہ موجودہ وفاقی حکومت ایک ایسا ماحول بنانے کیلئے کوشاں ہے جو تاجر برادری کیلئے آسانیاں اور نئے مواقعوں کو فروغ دیتا ہے۔ ہمیں یقین ہے کہ تاجر برادری کا ساتھ دیکر ہم اپنی معیشت کی نئی راہیں ملک کے اندر اور باہر کھول سکتے ہیں اور غریب عوام کیلئے ترقی و خوشحالی پیدا کر سکتے ہیں۔گورنر بلوچستان نے کہا کہ پاکستان کا روشن معاشی مستقبل بلوچستان سے وابستہ ہے جو رقبہ کے لحاظ سے سب سے بڑا صوبہ بھی ہے. افغانستان اور ایران کے ساتھ ہماری طویل سرحدیں ہیں اور صوبے میں باڈر ٹریڈ سے لاکھوں لوگوں کا جائز کاروبار وابستہ ہے جن کیلئے ایک جامع حکمت عملی بنانے کی ضرورت ہے. گورنر مندوخیل نے کہا کہ یہ بڑے فخر کی بات ہے کہ صوبے بھر بالخصوص چمن سے تعلق رکھنے والا اچکزئی قبیلہ کے سینکڑوں بڑے تاجر اور صنعتکار اس وقت دنیا کے کئی ممالک میں کامیابی سے تجارت کر رہے ہیں۔ یہ پشتون بلوچ کے کاروباری اور تجارتی جذبے اور لچک کا بڑا ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا صوبہ قدرتی وسائل اور معدنیات سے مالا مال ہے لہٰذا ضروری ہے کہ دستیاب معدنیات کو ملک و صوبے کے بہترین مفادات کیلئے بروئے کار لائے جائیں لیکن تاجر برادری کو اعتماد میں لے بغیر یہ ممکن نہیں ہے۔

﴾﴿﴾﴿﴾﴿خبرنامہ نمبر1055/2025کوئٹہ12 فروری۔ سیکرٹری آبپاشی بلوچستان حافظ عبدالماجد نے کہا ہے کہ صوبے میں پانی کے ذخائر کو بہتر بنانے اور زراعت کے فروغ کے لیے اہم اقدامات جاری ہیں اس ضمن میں پنجگور ڈیم اور خاران میں زیر تعمیر گروک ڈیم جیسے بڑے منصوبے نہ صرف زرعی ترقی بلکہ عوامی فلاح کے لیے بھی سنگ میل ثابت ہوں گے سوشل میڈیا پر تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے سیکرٹری آبپاشی نے بتایا کہ پنجگور ڈیم، جو اس سال شروع کیا گیا، علاقے میں سماجی و اقتصادی ترقی کی نوید ہے اس منصوبے کے تحت 24,000 ایکڑ زمین کو سیراب کیا جائے گا، جبکہ پنجگور کو پینے کے پانی کی ضروریات آئندہ 50 سال تک پوری ہوں گی اسی طرح، خاران میں زیر تعمیر گروک ڈیم دسمبر 2025 تک مکمل ہوگا۔ جس پر 27 ارب روپے کی لاگت آئے گی۔ اس ڈیم سے 12,500 ایکڑ اراضی سیراب ہوگی اور آئندہ 45 سال تک علاقے میں پانی کی قلت دور کرنے میں مدد ملے گی۔ سیکرٹری آبپاشی بلوچستان حافظ عبدالماجد کے مطابق، اس منصوبے سے زرعی پیداوار میں اضافہ ہوگا۔ مقامی معیشت کو استحکام ملے گا .اور خوراک کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں آبی وسائل کے بہتر استعمال، نہری نظام کی بحالی اور جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے پانی کے ضیاع کو روکنے پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔ گروک ڈیم بلوچستان کی زرعی معیشت کے لیے ایک گیم چینجر ثابت ہوگا۔ جو پانی ذخیرہ کرنے کی استعداد میں اضافہ کرے گا اور زرعی پیداوار کو فروغ دے گاحکومت بلوچستان وزیر اعلٰی میر سرفراز بگٹی کی قیادت میں، آبی وسائل کے تحفظ اور ترقیاتی منصوبوں کی بروقت تکمیل کے لیے پرعزم ہے۔

﴾﴿﴾﴿﴾﴿خبرنامہ نمبر1056/2025صحبت پور12فروری ۔ڈپٹی کمشنر صحبت پور فریدہ ترین نے اچانک گورنمنٹ بوائز ہائی سکول اور گورنمنٹ گرلز ہائیر سکینڈری سکول میں جاری امتحانی عمل کا جائزہ لیا سینٹر کی سپرنٹنڈنٹ نے انہیں بچیوں کے امتحانی عمل کے متعلق آگاہی فراہم کی انہوں نے سختی کے ساتھ ہدایت دیں کہ نقل کے عمل کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔ امتحانات میں نقل تعلیمی نظام کے لیے ایک سنگین چیلنج بن چکی ہے۔ یہ نہ صرف طلبہ کی حقیقی صلاحیتوں کو متاثر کرتی ہے ۔بلکہ تعلیمی معیار کو بھی نقصان پہنچاتی ہے۔ نقل کرنے والے طلبہ وقتی کامیابی تو حاصل کر لیتے ہیں۔ لیکن وہ سیکھنے کے اصل عمل سے محروم رہ جاتے ہیں۔ اس کے نتیجے میں، وہ عملی زندگی میں مشکلات کا سامنا کرتے ہیں اور کسی بھی میدان میں مہارت حاصل نہیں کر پاتے۔ اگر اس مسئلے پر قابو نہ پایا گیا تو محنتی اور باصلاحیت طلبہ کے ساتھ ناانصافی کا سلسلہ جاری رہے گا۔نقل کو روکنے کے لیے امتحانی نظام میں سختی اور جدید ٹیکنالوجی کا استعمال ضروری ہے۔ امتحانی ہال میں نگرانی کے موثر طریقے اپنانے سے اس رجحان کو کم کیا جا سکتا ہے۔ تعلیمی اداروں کو چاہیے کہ وہ ایمانداری اور محنت کی اہمیت پر زور دیں تاکہ طلبہ نقل کے بجائے حقیقی علم حاصل کرنے کی طرف مائل ہوں۔ اساتذہ اور والدین کا بھی فرض ہے کہ وہ بچوں کو اخلاقی تعلیم دیں تاکہ وہ غلط راستہ اختیار نہ کریں۔ اگر اس مسئلے پر بروقت قابو نہ پایا گیا تو مستقبل میں تعلیمی نظام مزید کمزور ہو سکتا ہے۔نقل کے منفی اثرات طلبہ کی تعلیمی اور عملی زندگی دونوں پر مرتب ہوتے ہیں۔ جب کوئی طالب علم محنت کے بجائے دھوکہ دہی کا سہارا لیتا ہے تو وہ علم کے حقیقی فوائد سے محروم رہتا ہے۔ اس کے نتیجے میں۔ وہ مستقبل میں کسی بھی پیشہ ورانہ میدان میں کامیابی حاصل نہیں کر پاتا۔ اگر نقل کا رجحان جاری رہا تو معاشرے میں غیر ہنر مند اور غیر مستند افراد کی تعداد میں اضافہ ہوگا۔نقل کا مسئلہ صرف تعلیمی اداروں تک محدود نہیں بلکہ یہ مستقبل میں ملک کی ترقی پر بھی منفی اثر ڈال سکتا ہے۔ہمیں فوری طور پر اس مسئلے کے حل پر توجہ دینی ہوگی تاکہ ہمارا تعلیمی نظام مضبوط ہو اور ایک باصلاحیت اور دیانتدار نسل پروان چڑھ سکے۔﴾﴿﴾﴿﴾﴿پریس ریلیزکوئٹہ 12 فروری-نور محمد بڑیچ کی ذوجہ بقضائے الہی انتقال فرما گئیں، مرحومہ عبدالرحمن بڑیچ، محمد ایوب بڑیچ، امیر حمزہ بڑیچ کی والدہ ، ڈاکٹر شمس الدین سنجرانی، قاضی جمال الدین سنجرانی، مرحوم قاضی جلال الدین، مرحوم قاضی سراج الدین سنجرانی، مرحوم قاضی احسام الدین کی ہمشیرہ ، نثار احمد درانی،اویس کا کڑ ، دینار خان بادینی، کامران مینگل کی خوش دامن تھیں مرحومہ کی روح کے ایصال و ثواب کے لئے فاتحہ خوانی واپڈا ہاوسنگ سوسائٹی نیو کلی بائی پاس بالمقابل FC کالج پینی ہاوس گلی کی جامع مسجد میں جارہی ہے جبکہ سوئم کل بروز جمعرات کو بعد از نماز ظہر ہوں گے۔

خبرنامہ نمبر 2025/1057تربت 12فروری:

ـاسسٹنٹ کمشنر دشت ضلع کیچ عبدالحمید کورائی نے کہا ہے کہ میٹرک کی سالانہ امتحانات میں نقل کی روک تھام کے لیے سخت اقدامات کیے گئے ہیں بلوچستان بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن (BBISE) بلوچستان اور چیف سیکرٹری بلوچستان کی ہدایات کی روشنی میں امتحانی مراکز کے معائنہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت تعلیم کے فروغ کے لیے تمام وسائل بروئے کار لا رہی ہے۔ امتحانات کو شفاف اور منصفانہ طریقے سے کرانا حکومت کی اولین ترجیح ہے طلباء کو پرسکون اور سازگار ماحول فراہم کرنا ضروری ہےانہوں نے مزید کہا کہ امتحانی مراکز میں کسی بھی قسم کی ضابطگی موبائل فون یا غیر قانونی سرگرمی کو برداشت نہیں کیا جائے گا اور امتحانی عمل کو مکمل دیانت داری اور ایمانداری کے ساتھ انجام دیا جائے گا ۔انہوں نے کہا کہ نقل کی روک تھام کیلئے فوٹواسٹیٹ دکانوں اگر نقل کی سہولت کاری کرتے ہوئے پایا گیا تو متعلقہ فوٹو سٹیٹ دکاندار کیخلاف آیف آئی آر کی جائیں گی انہوں نے کہا کہ دوران امتحان دفعہ 144 نافذ کردی گئی ہے انہوں نے کہا کہ کسی بھی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی انھوں نے مزید کہا کہ حکومت تعلیم کے فروغ کے لیے تمام وسائل بروئے کار لا رہی ہے۔ امتحانات کو شفاف اور منصفانہ طریقے سے کرانا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔

خبرنامہ نمبر 2025/1058لورالائی12فروری :ـ

سیکریٹری اطلاعات عمران خان نے لورالائی میں جاری میٹرک کے امتحانات کے مختلف مراکز کا دورہ اور معائنہ کیا ۔جس میں بوائز ڈگری کالج سنٹر 1 سنٹر 2 ، ماڈل ہائی سکول 1, 2 ۔ڈی پی ایس سکول سنٹر 1 ، 2, گرلز اینڈ بوائز ۔گورنمنٹ ہائی سکول کینٹ میں بوائز اور گرلز سنٹرز شامل تھے۔ ان کے ہمراہ اسسٹنٹ کمشنر بوری اجمل خان مندوخیل ، ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آ فیسر محمد مدثر ، ہیڈماسٹر گورنمنٹ بوائز ہائی سکول کینٹ سردار عبد الرشید جوگیزئ و دیگر متعلقہ آ فسران بھی تھے ۔ سکریٹری انفارمیشن عمران خان نے امتحانی مراکز میں موجود عملہ سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت معیاری تعلیم پر خصوصی توجہ دے رہی ہے اور اس ضمن بھرپور اقدامات کررہی ہے انہوں نےکہاکہ نقل ایک ناسور ہے جس کاخاتمہ نہایت ضروری ہیں امتحان میں سختی ہو گی تو بچے پڑھیں گے صرف ڈگری نہیں بلکہ ٹائلنٹ کی اہمیت ہے۔انہوں نے بچوں سے بھی بات چیت کی اور ان کے پیپر اور رونمبر سلیپ بھی چیک کئے ۔انہو ں نے نگران عملہ کو سختی سے ہدایت کی کہ نقل کے ساتھ ساتھ موبائل اور دوسرے کی جگہ پر بیٹھنے والوں کے خلاف بھی سختی سے کاروائی کریں۔

خبرنامہ نمبر 2025/1059حب 12فروری:ـ

ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریشن اورمیونسپل کارپوریشن حب کے مابین کوارڈینیشن میٹنگ کے بعد دس روزہ صفائی مہم کا آغازکردیا گیا ہے صوبائی وزیر میرعلی حسن زہری کے احکامات پر میئرمیونسپل کارپوریشن حب وڈیرہ بابو فیض شیخ اورچیف افسر نصیب اللہ ترین کے زیر نگرانی ضلع حب میں خصوصی صفائ مہم تیزی سے شروع کردیا گیا ہے میئرمیونسپل کارپوریشن حب وڈیرہ بابو فیض محمد شیخ اورچیف افسر نصیب اللہ ترین نے میڈیابریفنگ میں بتایا کہ حب ٹائون کو تین زون میں تقسیم کیا گیا ہے پہلے مرحلہ۔میں گلشن امیرآباد بھٹ آباد الہ۔آبادٹائون میں میونسپل ٹیمیں متحرک کردی گئ ہیں کونسلران کی نشاندہی پر سیوریج لائنوں کی بلاکیج ختم کی جارہی ہیں ہزاروں ٹن سالڈویسٹ منیجمنٹ کےحوالے سے پلان تیار کرلیا گیا ہےہیوی مشینری کی مددسے ہزاروں ٹن کچروں کے ڈھیر کو شہر سے محفوظ مقامات پر منتقلی کیلئے ایس او پیز کے تحت کام کیا جارہا ہے اس سلسلے میں محکمہ ماحولیات کی تجویز کردہ سائٹ پر ہیوی مشینری کے ذریعے کچروں کو ٹھکانے لگایا جارہا ہے تاکہ شہر کو ماحولیاتی آلودگی سے محفوظ رکھاجائے میئر میونسپل کارپوریشن وڈیرہ بابو فیض محمد شیخ نے میڈیا نمائندگان کو بتایا کہ محدودوسائل کے باوجود ضلع حب کے عوام کے مطالبے پر دس روزہ خصوصی صفائ مہم پلان پر گزشتہ روز سے انڈسٹریل ٹائون حب کے تین زون میں صفائی مہم کا آغاز کردیا گیا یے اور 13,فروری کو صفائی مہم کے حوالے سے آگاہی واک کا اہتمام بھی کیا جارہا یے صوبائی وزیر کے پرسنل سیکرٹری میر علی اصغر زہری کی مشاورت سےحب ٹاؤن میں شروع کی گئی صفائی مہم کو کامیابی سے پایہ تکمیل تک پہنچایا جائیگا انہوں نے بتایا کہ ضلع حب میں میونسپل سروسز کی بہتر فراہمی اور ضلع حب کو ماحول دوست میونسپل انفراسٹرکچر اور مثالی شہر بنانے کیلئے میونسپل افسران سروسز ڈیلیوری کیلئے دن رات کام کررہے ہیں وڈیرہ بابو فیض محمد شیخ نے بتایا کہ حب شہر کی تیزی سےبڑھتی ہوئی آبادی کے تناسب سے کم وساِئل میں بہتر سہولیات فراہمی کیلئے منصوبہ بندی کررہے ہیں محسن حب صوبائی وزیر میر علی حسن زہری کی کوششوں سے حب ماسٹرپلان منظورہوچکاہے شہریوں کی تفریح کیلئے ماحول دوست پارک کے قیام کی بھی صوبائی وزیر میر علی حسن زہری نے منظوری دی ہے۔

خبرنامہ نمبر 2025/1060استامحمد12فروری:۔

ٹی بی کے امراض کی جانکاری و ان کی تشخیص کے لیے این جی اوز (spo( کی جانب سے تحصیل ہسپتال استامحمد محمد میں تین روزہ تربیتی ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا جس میں سرکاری و پرائیویٹ ڈاکٹرز کو (ڈاٹس) ٹی پی کے امراض سے متاثرہ افراد کی نشاندہی و ان کی روک تھام کے سلسلے میں تربیت دی گئی اور مکمل کرنے والے ڈاکٹرز میں اسناد تقسیم کرنے کے سلسلے میں تقریب منعقد کی گئی جس کے مہمان خصوصی ارشد حسین جمالی تھے ڈسٹرکٹ ہیلتھ افیسر ڈاکٹر امیر علی جمالی ایم ایس ڈاکٹر عبدالجبار سومرو و دیگر بھی موجود تھے ٹریننگ مکمل کرنے والے ڈاکٹرز میں سرٹیفکیٹ تقسیم کیے گئے ڈاکٹروں سے بات چیت کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ کے امراض کی تشخیص بہت اہم ہے اس کے لیے ضروری ہے کہ ڈاکٹر حضرات اپنا کردار ادا کریں تاکہ ٹی بی کے مرض میں مبتلا افراد کی نشاندہی کر کے علاج معالجہ کے لیے کوشش کی جائیں تاکہ ان کی روک تھام ہو سکے اور دیگر افراد اس سے محفوظ رہ سکیں۔

خبرنامہ نمبر 2025/1061ضلع چمن 12فروری :ـ

ڈی سی چمن حبیب احمد بنگلزئی نے میٹرک کے امتحانات شروع ہوتے ہی امتحانی مراکز کا دورہِ کیا دورے کے موقع پر انہوں نے سیکیورٹی سمیت دیگر امور کا جائزہ لیا انہوں نے کہا کہ نقل کے عمل کے خلاف سخت کاروائی کرنا امتحانی سینٹر کے منتظمین کی اولین ذمہ داریوں کا حصہ ہےاس دوران تحصیلدار چمن عبدالرازق میانی گورنمنٹ ماڈل ہائی کے امتحانی مرکز پر مانیٹرنگ کے لیے موجود رہیں امتحانی مراکز کے دورے کے دوران ڈی سی چمن نے منتظمین سے کہا کہ نقل کی روک تھام کو ہر حال میں یقینی بنائیں اور اس حوالےسے کسی قسم کی مصلحت پسندی کا مظاہرہ نہیں کیا جائے اور امتحان اپنے مقررہ وقت پر شروع اور ختم کیا جائے۔

خبرنامہ نمبر 2025/1062سبی12فروری :

ـصوبائی وزیر صنعت و حرفت سردار کوہیار ڈومکی آج تاریخی سبی میلہ مویشیاں و اسپاں 2025 کا افتتاح کرینگے۔ میلہ 13 فروری تا 17 فروری جاری رہے گا جسمیں ملک بھر سے مالدار حضرات شریک ہونگے- میلہ میں بلوچستان کے معاشی سرگرمیوں مالداری٫ زراعت ۔ دستکاری کے علاوہ معاشرتی طرز حیات و فنون لطیفہ کے حوالے سے سٹالز اور کئی ایک پروگرام مرتب کیے گئے ہیں ۔ بلوچستان کے ثقافتی و معاشرتی رنگوں کو میلہ میں خصوصی طور پر اجاگر کیا جائے گا۔

خبرنامہ نمبر 2025/1063زیارت 12فروری:

_ڈسٹرکٹ انتظامیہ زیارت کی جانب سے ڈپٹی کمشنر زیارت ذکاءاللہ درانی کی سربراہی میں ہفتہ صفائی مہم کا آغاز ہوا۔ اس سلسلے میں ڈپٹی کمشنر زیارت ذکاء اللہ درانی کی قیادت میں زیارت بازار میں صفائی واک کا اہتمام کیا گیا۔واک میں ڈپٹی کمشنر آفس عملہ، میونسپل کمیٹی آفس عملہ اور دیگر شعبہ ہائے زندگی کے لوگوں نے شرکت کی۔ ڈپٹی کمشنر نے ہفتہ صفائی مہم کے سلسلے میں زیارت بازار، اوبوسر، ریزیڈنسی پارکنگ، پارسپیکٹ پوائنٹ اور مختلف پکنک پوائنٹس کادورہ کرتے ہوئے صفائی مہم میں حصہ لیا۔ ڈپٹی کمشنر نے تمام ڈیپارٹمنٹس، ریسٹ ہاوسسز مالکان، ہوٹل مالکان اور دکانداروں کو ہدایت کی کہ زیارت میں صفائی مہم کو کامیابی سے ہمکنار کریں اور صفائی نصف ایمان کے اصول کو اپناتے ہوئے سیاحتی شہر کو خوبصورتی کا مسکن بنائیں تاکہ دوردراز علاقوں سے آئے ہوئے سیاح شہر کی خوبصورتی اور صفائی سے مانوس ہوں۔

خبرنامہ نمبر 2025/1064کوئٹہ12 فروری:

ـوزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی سے بدھ کو یہاں چیف منسٹر سیکرٹریٹ میں ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سیدال خان ناصر نے ملاقات کی ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا اور بلوچستان کی ترقی، عوامی فلاح و بہبود اور دیگر اہم امور پر گفتگو کی گئی وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ بلوچستان کی ترقی اور عوام کے مسائل کا حل حکومت کی اولین ترجیح ہے اور اس سلسلے میں تمام اتحادی جماعتوں کے ساتھ ملکر جامع حکمت عملی اور پختہ عزم سے کام کررہے ہیں ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سیدال خان ناصر نے بلوچستان کی ترقی کے لئے میر سرفراز بگٹی کی سربراہی میں صوبائی حکومت کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

خبرنامہ نمبر 2025/1065لورالائی 12 فروری:ـ

صوبائی حکومت محکمہ لوکل گورنمنٹ کی جانب سے دکی میونسپل کمیٹی کو جدید مشینری فراہم کی گئی، جس میں سھکر مشین، پاور سپرے، بھیکو مشین اور ٹریکٹر شامل ہیں۔ اس مشینری کا افتتاح کمشنر لورالائی ڈویژن سعادت حسن نے کیا۔افتتاحی تقریب میں ڈپٹی کمشنر دکی کلیم اللہ کاکڑ، چیئرمین میونسپل کمیٹی ملک کلیم اللہ ترین، چیف آفیسر میونسپل کمیٹی سمندر خان ناصر اور دیگر معززین نے شرکت کی۔ افتتاح کے بعد خصوصی دعا کی گئی۔کمشنر لورالائی ڈویژن سعادت حسن نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ جدید مشینری دکی میں صفائی کے نظام کو مزید بہتر بنانے میں مدد دے گی، جس سے شہریوں کو ایک صاف ستھرا اور صحت مند ماحول فراہم کیا جا سکے گا۔ صفائی ستھرائی حکومت کی اولین ترجیح ہے، اور اس سلسلے میں مزید اقدامات کیے جائیں گے۔انہوں نے میونسپل کمیٹی کے عملے کو ہدایت کی کہ وہ ان مشینوں کا مؤثر اور ذمہ داری سے استعمال یقینی بنائیں تاکہ دکی کے عوام کو بہترین صفائی کی سہولت فراہم کی جا سکے۔

خبرنامہ نمبر 1066/2025خضدار 12فروری:ـ

کمانڈنٹ ایف سی قلات اسکاؤٹس کرنل عبدالحفیظ نے سردار بہادر خان یونیورسٹی اوربلوچستان یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنا لوجی خضدار کا دورا کیا جہاں انہوں نے طالبات سے خطاب کیا، ایس بی کے یونیورسٹی اور بی یو ای ٹی کی انتظامیہ سے ملاقات کی اور طالبات میں تحائف تقسیم کیئے۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کمانڈنٹ ایف سی قلات اسکاؤٹس کرنل عبدالحفیظ نے کہا کہ طالبات کی اپنے مستقبل کو سنوارنے کے لئے محنت لگن اور اپنے مضامین میں باصلاحیت رہناء قوم کے مستقبل کے لئے خوش آئندہ اور فائدہ مند ہے یقیناطالبات کی فکری ہم آہنگی اور زیور تعلیم سے آراستہ ہونا علاقہ اور قوم کے لئے سود مند ثابت ہوگا۔ اور آنے والے مستقبل کے چیلنجز سے نمٹنے میں مدد ملے گی انہوں نے کامیابی کے اصولوں پر بات چیت کیانہوں نے پاک آرمی اور ایف سی کی خدمات، ریلیف، انٹر شپ اور اسکالر شپ، فری میڈیکل کیمپس پرروشنی ڈالی، حالیہ دنوں میں شروع ہونے والے قلات مدد گار ہیلپ لائن کے بارے میں بھی شرکاءاور طالبات کو آگاہی دی۔ جب کہ طالبات نے اس سیشن کو سیکھنے کا ایک بہترین موقع قرار دیدیا۔ جب کمانڈنٹ ایف سی قلات اسکائوٹس نے طالبات کو کراچی ٹرپ پر رخصت کیا، انہیں تعلیمی مطالعاتی دورے کے بارے میں ضروری ہدایات دی ، پاور بنک گفٹ کیا.

خبرنامہ نمبر 2025/1067کوئٹہ 12 فروری:_

صوبائی وزیر صحت بلوچستان بخت محمد کاکڑ نے کہا ہے کہ صوبے میں صحت کے شعبے میں اصلاحات کا عمل جاری ہے، اور پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت تین اسپتال قائم کیے جا چکے ہیں، جبکہ مزید چار علاقوں میں اسپتالوں کے قیام پر کام ہو رہا ہے بدھ کو بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں محکمہ صحت سے متعلق اراکین اسمبلی کو بریفنگ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بعض عناصر پروپیگنڈا کر رہے ہیں کہ ہم اپنے اثاثے بیچ رہے ہیں حالانکہ حقیقت یہ ہے کہ ہم عوام کو بہتر علاج کی سہولیات فراہم کرنے کے لیے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت اقدامات کر رہے ہیں وزیر صحت نے کہا کہ بیکٹر جیسے علاقوں میں ڈاکٹر جانے کو تیار نہیں تھے، اس لیے وہاں انڈس اسپتال کو معاہدے کے تحت دیا گیا ہے، جو کسی بھی وقت ختم کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی بھی حالیہ دنوں میں کوئٹہ کے سرکاری اسپتال میں زیر علاج رہے، جہاں ان کے سینے کی تکلیف کے ٹیسٹ کیے گئے۔ میری اپنی بیٹی کا علاج بھی سرکاری اسپتال میں ہوا، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ ہم سرکاری طبی سہولیات کو بہتر بنانے کے لیے مخلصانہ کوششیں کر رہے ہیں انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں ہر شہری کو سالانہ 5 ہزار روپے مالیت کی ادویات فراہم کی جاتی ہیں۔ اس کے باوجود گزشتہ سات سے آٹھ سال میں میڈیکل آلات نہیں خریدے گئے، لیکن ہم تمام سرکاری اسپتالوں کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔ اربوں روپے کی طبی مشینری کی ضرورت ہے، اور ہم ہر صورت میں صحت کے نظام کو درست کریں گے صوبائی وزیر صحت نے کہا کہ تین ماہ کی ہڑتال کے باوجود ہم نے محکمہ صحت کا نظام فعال رکھا، اور اسے مزید بہتر بنانے کے لیے کام جاری ہے۔ ہماری ایماندارانہ کوششوں کے نتائج جلد عوام کے سامنے آئیں گے اور عید کے فوراً بعد ایک بڑے اسپتال کا افتتاح کیا جائے گا، جہاں تمام جدید سہولیات اور ادویات دستیاب ہوں گی انہوں نے کہا کہ کینسر کے مریضوں کے لیے خصوصی اسپتال قائم کیا گیا ہے کیونکہ اس بیماری کا علاج انتہائی مہنگا ہے اس کے علاوہ تمام ضلعی اسپتالوں (ڈی ایچ کیوز) اور بنیادی صحت مراکز (بی ایچ یوز) کا معائنہ کیا جائے گا، اور عملی اقدامات کیے جائیں گے۔ انہوں نے واضح کیا کہ جو ڈاکٹر اپنی ذمہ داریاں ادا نہیں کر رہے، ان کے حق میں کسی قسم کی سفارش یا حمایت نہیں کی جائے گی ہم صرف دعوے نہیں کر رہے، بلکہ عملی طور پر کام کر رہے ہیں، اور عوام خود صحت کے شعبے میں مثبت تبدیلی دیکھیں گے.