خبرنامہ نمبر 7321/2024
کوئٹہ 01 دسمبر۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے سندھی کلچر ڈے کے موقع پر اپنے ایک پیغام میں کہا ہے کہ ہمیں اپنے پر امن بقائے باہمی کو فروغ دینے کیلئے تمام قومیتوں کے اہم دنوں کو قومی سطح پر باضابطہ منانے کی ضرورت ہے تاکہ قومی جذبے کے ساتھ پاکستان کی ترقی اور خوشحالی میں اپنا کردار ادا کر سکیں وزیراعلیٰ نے دنیا بھر میں بسنے والے سندھی بہن بھائیوں کو سندھی ثقافتی دن کی مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ ثقافت لوگوں کی زندگی میں خوشیوں کے رنگ بکھیرتی ہے پاکستان کی ثقافت مختلف ثقافتوں کا گلدستہ ہے سندھی ثقافت بھی اس گلدستے میں نمایاں ہے سندھی ثقافت امن،محبت، روایات اور یکجہتی کی ثقافت ہے جو دنیا کی قدیم ترین ثقافتوں میں شامل ہے انہوں نے کہا کہ یہ ہماری اولین ذمہ داری ہے کہ ہم پاکستان کی تمام ثقافتوں کو زندہ رکھیں اور نوجوان نسل کو علم و شعور کی جانب راغب کریں انہوں نے کہا کہ ثقافت تہذیب اتحاد، محبت اور انسانی احترام اور اپنی دھرتی سے جڑے رہنے کا نام ہے وزیر اعلیٰ بلوچستان نے سندھی کلچر ڈے کے موقع پر تمام سندھی بہن بھائیوں کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے۔
خبرنامہ نمبر 7322/2024 کوئٹہ یکم دسمبر:- ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز بلوچستان ڈاکٹر امین مندوخیل کی زیر صدارت محترمہ بینظیر بھٹو شہید گائنی ہسپتال لورالائی کی فعالیت کے حوالے سے میٹرنل اینڈ نیو بورن چائلڈ ہیلتھ پروگرام (ایم این سی ایچ) کے تعاون سے ایک اجلاس منعقد ہوا۔اجلاس میں معاون چیئرمین صوبائی کوارڈنیٹر ایم این سی ایچ ڈاکٹر گل سبین اعظم غوریزئی بھی موجود تھے۔اجلاس میں صوبائی سربراہ یونیسیف، ڈاکٹر امیری ڈائریکٹر پبلک ہیلتھ ڈاکٹر میر خالد الرحمن قمبرانی، صوبائی کواڈنیٹر ایم این سی ایچ ڈاکٹر گل سبین اعظم غوریزئی، صوبائی کواڈنیٹر پریوینٹو ڈاکٹر آصف شاہوانی، صوبائی کواڈنیٹر کوویڈ ڈاکٹر نقیب اللہ خان، صوبائی سربراہ یو این ایف پی اے سعدیہ عطاء، فوکل پوائنٹ یو این ایف پی اے ڈاکٹر سرمد سعید خان، ڈپٹی کوارڈنیٹر ایم این سی ایچ ڈاکٹر ثمینہ بگٹی، ڈپٹی کوارڈنیٹر ای پی آئی ڈاکٹر سحرین، ایم ایس بینظیر ہسپتال غوث آباد ڈاکٹر محبوب قمبرانی، ایم ایس باچا خان ہسپتال نواں کلی ڈاکٹر سمیع خلجی، ایم ایس ایف کے علاوہ سیو دی چلڈرن پروگرام کے نمائندوں نے بھی شرکت کی ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز بلوچستان ڈاکٹر امین مندوخیل نے کہا کہ محکمہ صحت بلوچستان خواتین کے لیے محترمہ بینظیر بھٹو شہید گائنی ہسپتال لورالائی کو ماڈل ہسپتال بنائینگے۔محترمہ بینظیر بھٹو شہید گائنی ہسپتال لورالائی میں نیوٹریشن سٹیبلائزیشن اور ای پی آئی اسٹیٹک سینٹر کا قیام بہت جلد عمل میں لایا جارہا ہے اور ہسپتال کے مکمل طور پر فعال ہونے سے ماں اور بچے کی صحت کے مسائل حل ہونگے انہوں نے کہا کہ گائنی ہسپتال لورالائی کے فعال ہونے سے زچگی کے دوران میں خاطر خواہ کمی ہوگی جبکہ ہسپتال میں خواتین کو بلا تعطل 24/7 طبی سہولیات بھی فراہم کی جائے گی ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ نے یہ بھی کہا کہ آبادی کا تناسب جس تیزی سے بڑھا رہاہے، صحت کے مراکز پر بوجھ بھی کئی گنا بڑھ گیا ہے اور اس کے ساتھ پرائمری ہیلتھ کیئر ہسپتالوں پر بھی مرحلہ وار توجہ دی جارہی ہیں اس طرح پرائمری سطح پر ہیلتھ کیئر مضبوط ہونے سے بڑے ہسپتالوں پر بوجھ کافی حد کم ہو جائے گی جبکہ شہید محترمہ بے نظیر بھٹو گائنی ہسپتال لورالائی اپنی نوعیت کی واحد علاج گاہ ہوگی۔ خبرنامہ نمبر 7323/2024 کوئٹہ،یکم سمبر::چیئرمین رحمت صالح بلوچ کی سربراہی میں کمیٹی برائے کھیل نے بلوچستان میں کھیل سے متعلق مختلف مسائل پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے اجلاس منعقد کیا۔ اجلاس میں ڈاکٹر محمد نواز کبزئی، سنجے کمار، اور صفیہ بی بی، سیکرٹری اسمبلی طاہر شاہ کاکڑ اسپیشل سیکرٹری عبدالرحمن ڈی جی اسپورٹس یاسربازئی نے شرکت کی۔ ڈائریکٹر جنرل کھیل نے کمیٹی کو محکمے کی ذمہ داریوں، کاموں، اور چیلنجوں کے بارے میں بریفنگ دی۔کمیٹی کو آگاہ کیا گیا کہ 2024-25 میں کھیل کے شعبے میں 37 نئی اسکیمز جاری ہیں، جن کی مجموعی لاگت 1385.560 ملین روپے ہے۔ مزید برآں، 95 جاری اسکیموں کی مجموعی لاگت 17611.832 ملین روپے ہے۔ اسوقت محکمہ 25 کھیل کے کمپلیکس اسکیموں پر بھی کام کر رہا ہے۔محکمے نے اپنے مسائل کو اُجاگر کرتے ہوئے کہا کہ اسوقت محکمے کو انکریچمنٹ، ناکافی بجٹ، اور ایوب اسپورٹس کمپلیکس پولیس میں NCP گاڑیوں کو تحویل میں لے کر اسپورٹس کمپلیکس میں کھڑی کی ہوئی ہے جس سے اسپورٹس محکموں کو مسائل کا سامنا درپیش ہے۔محکمے نے مطالبہ کیا کہ کھیل کے محکمے کو منصوبوں کو مؤثر طریقے سے سر انجام دینے کے لیے انجینئرنگ ونگ جن کا اسپورٹس میں Expertise ہو، کی اشد ضرورت ہے۔چیئرمین رحمت صالح بلوچ نے محکمہ کو یقین دلایا کہ کمیٹی انجینئرنگ ونگ کے قیام میں مدد کرے گی۔ کمیٹی نیگرانٹ ان ایڈ کو 300 ملین سے 500 ملین رکھنے کی سفارش کی تاکہ محکمہ اپنے مالی چیلنجوں سے آسانی سے نمٹ سکے۔کمیٹی نے بلوچستان پبلک سروس کمیشن کے امتحانات کے انعقاد جیسی غیر کھیلوں کی سرگرمیوں کے لیے اسپورٹس کمپلیکس کے استعمال پر تشویش کا اظہار کیا۔ چیئرمین رحمت صالح بلوچ نے محکمہ کو ہدایت کی کہ وہ جاگنگ، واک اور کھیلوں کے دیگر سرگرمیوں کے لئے نوجوان، خواتین اور senior citizens کو اچھے ماحول کے لیے بہترین سہولیات فراہم کرے نہ کے کھیلوں سے ہٹ کر کسی دیگر سرگرمی کے لئے اسپورٹس کمپلیکس کو کئی دنوں تک بند رکھیں۔ کمیٹی نے بین الاقوامی سطح پر ملک کی نمائندگی کرنے والے کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کی ضرورت پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ کمیٹی نے ضلع، ڈویژنل، صوبائی اور قومی سطح پر نوجوانوں کی حوصلہ افزائی کے لیے کھیلوں کے بجٹ میں اضافے کی بھی سفارش کی۔کمیٹی نے متفقہ فیصلہ کیا کہ آج کی اجلاس کی تمام سفارشات کو ایوان میں پیش کیا جائے گا۔
خبرنامہ نمبر 7324/2024
استامحمدیکم دسمبر۔ڈپٹی کمشنر استامحمد ارشد حسین جمالی کی خصوصی ہدایات پر تحصیلدار استامحمد علی گوہر مگسی نے ساتویں ڈیجیٹل ذراعی شماری کے سہ روزہ تربیتی سشین کا ربن کاٹ کر افتتاح کیا۔افتتاحی تقریب مارکیٹ کمیٹی حال استامحمد میں منعقد کی گئی افتتاحی تقریب سے مقررین نے کہا کہ ذراعت ہمارے ملک کی معیشت میں کلیدی حیثیت رکھتی ہے کیونکہ ہمارے ملک کی 60سے 70 فیصد آبادی شعبہ ذراعت سے وابستہ ہے اس لئے ذراعت کی پیداواری صلاحیت کو بڑھانے کے لئے حکومت پاکستان کی ہمیشہ اولین ترجیحات میں شامل رہی ہے شعبہ ذراعت نہ صرف لوگوں کی غذائی ضروریات کو پورا کرتا ہے بلکہ روزگار کا بھی بہترین ذریعہ میثر کرتا ہے حکومت کی ہمیشہ کوشش رہی ہے کہ نت نئے تجربات اور مشاہدات کرکے جدید ٹیکنالوجی سے ذراعت کی پیداواری صلاحیتوں کو بڑھانے میں اس طرح کی ورکشاپ اہم کردار ادا کرتی ہے ان خیالات کا اظہار مقررین نے استامحمد میں تین روزہ ٹریننگ کے پہلے روز افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ساتویں ڈیجیٹل ذراعی شماری 2024 کے حوالے سے تین روزہ تربیتی سشین مارکیٹ کمیٹی حال استامحمد میں منعقد ھوا تربیتی پروگرام کا اہتمام سنس ڈیپارٹمنٹ نے کیا تربیتی نشست پر معززین شرکاء تحصیلدار استامحمد علی گوہر مگسی تحصیلدار گنداخہ محمد ابراہیم پلال سمیت دیگر نے شریک تھے پروگرام کا آغاز سنس ڈیپارٹمنٹ کے محمد عالم اور منٹھار علی لائیوسٹاک و ذراعت آفیسرز شمار کنندگان اور سپروائزر ٹریننگ کی قیادت ماسٹر ٹرینر محمد عالم کررہے تھے ساتویں ذراعی شماری کا مقصد درست اور قابل اعتماد ڈیٹا فراہم کرنا ہے تاکہ ذراعی شعبے میں باخبر رہنا اور آگے بڑھنے میں مدد مل سکے۔
خبرنامہ نمبر 7325/2024 نصیرآبادیکم دسمبر۔کمشنر نصیرآباد ڈویژن معین الرحمٰن خان نے گزشتہ روز بروز ہفتہ چھٹی کے دن ضلع صحبت پور کا طوفانی دورہ کیا دورے کے دوران انہوں نے مفاد عامہ میں ایریگیشن، روڈز، بلڈنگز اور ہیلتھ، میں جاری ترقیاتی امور کا باریک بینی سے جائزہ لیا انہوں نے فارم ٹو مارکیٹ سڑکوں اور آمدورفت میں آسانی پیدا کرنے کی غرض سے ضلع صحبت پور میں 19 روڈز کی زیر تعمیر اسکیمات کا معائنہ کیا جن میں صحبت پور تا کشمور روڈ چتن پٹی تا مراد علی روڈ، بھنڈ تا مراد علی روڈ صحبت پور تا گوٹھ رمضان علی شاہی چوکی تا جھڈیر شاخ و دیگر شامل ہیں دورہ کیا اسی طرح ایریگیشن ڈرینیج کے 4 مختلف جن میں ترقیاتی عمل جاری ہے حیردین مین ڈرینیج، ون آر مین ڈرین،نصیر مین ڈرین جھڈیر مین ڈرین میں جاری کاموں کی صورتحال کے متعلق آگاہی حاصل کی جبکہ اسی دوران انہوں نے زیر تعمیر مختلف بی ایچ یوز بلڈنگز کا معائنہ کے علاوہ ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرہسپتال صحبت پور کا دورہ بھی کیا ایم ایس ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرہسپتال ڈاکٹر عبدالفتح کھوسہ نے عوام کو دی جانے والی طبی امداد کے متعلق تفصیل کے ساتھ آگاہی فراہم کی اس موقع پر ایکسین روڈز جہانگیر خان کھوسہ و،ایریگیشن سے ایس ڈی او عابد علی کھوسہ اور بلڈنگز سے عبدالستار، ہیلتھ سے ایم ایس ڈاکٹر عبدالفتح کھوسہ نے ضلع صحبت پور میں جاری ترقیاتی امور کے متعلق کمشنر نصیرآباد ڈویژن معین الرحمٰن خان کو فردا فردا آگاہ کیا کمشنر نصیرآباد ڈویژن معین الرحمٰن خان نے تعمیر و مرمت کے کاموں کا بغور مشاہدہ کیا اور موجود افسران کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ یہ تمام منصوبے علاقے کی خوشحالی اور عوام کی مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے شروع کئے گئے ہیں تاکہ ان کے بروقت تکمیل سے نہ صرف لوگوں کے مسائل حل کرنے میں مدد ملے بلکہ علاقے کی خوشحالی کیلئے بھی کارآمد ثابت ہوں یہ تبھی ممکن ھوگا جب ان منصوبوں کی مانیٹرنگ کرنے والے افسران اپنے فرائض کی انجام دہی میں کوتاہی نہ برتیں اس لیے ضروری ہے کہ زیر تعمیر منصوبوں کو نہ صرف معیاری اور دیرپا بنانے کیلئے نگرانی پر معمور افسران و اہلکاروں پر جو ذمہ داریاں عائد کی گئی ہیں انہیں صحیح معنوں میں سرانجام دیں تاکہ عوام کی عین امنگوں اور علاقے کی خوشحالی کیلئے جو ترقیاتی سفر شروع کیا گیا ہے وہ پایہ تکمیل تک بروقت پہنچ سکے اور زیادہ سے زیادہ لوگ ان کے ثمرات سے مستفید ہو سکیں ڈویژنل انتظامیہ گائے بگائے ترقیاتی امور کا باریک بینی سے جائزہ لیتی رہے گی اس میں افسران کی جانب سے لاپرواہی ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی غفلت برتنے والے افسران کے خلاف ٹھوس بنیادوں پر کاروائی عمل میں لائی جائے گی اس لیے منصوبوں کو معیاری و دیرپا بنانے کیلئے کڑی نگرانی کریں تاکہ یہ منصوبے بروقت تکمیل تک پہنچ سکیں اور زیادہ سے زیادہ لوگ مستفید ہو سکیں۔ خبرنامہ نمبر 7326/2024 کوئٹہ یکم دسمبر: صوبائی مشیر ماحولیات اور موسمیاتی تبدیلی نسیم الرحمن خان ملا خیل نے کہا ہے کہ ترقی یافتہ دنیا تیسرے صنعتی انقلاب کے لیے خود کو تیار کر رہی ہے اور موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کو کم کرنے کے لیے اقدامات اٹھا رہی ہے ہمیں بھی مستقبل میں موسمیاتی تبدیلیوں سے پڑھنے والے اثرات سے بچاؤ کے لیے اقدامات اٹھانے ہوں گے ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے دفتر میں مختلف وفود سے بات چیت کرتے ہوئے کیاانہوں نے کہا کہ انسان کی پیدا کی ہوئی موسمیاتی تبدیلی زمین کے لیے بے حد بڑا بحران پیدا کر رہی ہے امریکہ میں حالیہ ملٹن طوفان اس کی واضح مثال ہے اج بھی بیشتر عوامی مسائل موسمیاتی اثرات کا شاخسانہ ہے انہوں نے مزید کہا کہ باکو میں موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے منعقدہ سیمینار میں بھی موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے حوالے سے اقدامات اٹھائے گئے ہیں جن کے ثمرات سے جلد ہی ہم اس بین القوامی مسئلہ سے جلد چھٹکارا پا لیں گے وزیراعظم پاکستان میاں شہباز شریف اور وزیر اعلی بکوچستان میر سرفراز بگٹی کا بھی موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے موقف بہت واضح ہے وہ بھی اس حوالے سے اقدامات اٹھا رہے ہیں انہوں نے کہا کہ جلد یا بدیر فوصل ا یندھن سے چلنے والا موجودہ صنعتی انقلاب ختم ہو جائے گا لہذا ہمیں توانائی کے دیگر ذرائع کے دریافت پر توجہ مرکوز رکھنی ہوگی انہوں نے کہا کہ محکمہ ماحولیات بلوچستان ان تمام پیچیدگیوں کو مدنظر رکھتے ہوئے بہتری کے لئے اپنے تمام وسائل بروئے کار لارہا ہے انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے صوبے کا ماحول بہتر سے بہتر بنانا ہے اور موسمی اثرات کو کم سے کم کرنے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھانے ہونگے جس کے لئے وفاقی اور صوبائی سطح پر اس حوالے سے بات کی جائے گی صوبائی مشیر نے کہا کہ ماحولیاتی تحفظ کی کوششوں میں ہم شہریوں کی شراکت اور کیمونٹی کو اس حوالے سے متحرک کرنا بھی انتہائی ضروری ہے ان کے تعاون کے بغیر ہم اس اہم مسئلہ پر قابو نہیں پا سکتے۔