February 5, 2025
News

02-2-2025

خبرنامہ نمبر 763/2025
سبی02 فروری:سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان میر علی مردان خان ڈومکی نے قلات کے علاقے منگچر میں تخریب کاری کے واقعے پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے اسے قابل افسوس عمل قرار دیا ہے انہوں نے کہا کہ انسانی جانوں کا ضیاع اور املاک کی تباہی درحقیقت عوام کا نقصان ہے، اور ایسے واقعات کسی بھی طرح مذہبی یا بلوچستان کی عظیم روایات کے شایانِ شان نہیں ہیں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ تشدد سے کوئی بھی حقوق حاصل نہیں کیے جا سکتے بلکہ اس سے صرف معاشرے میں انتشار اور مزید مشکلات جنم لیتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی سرزمین ہمیشہ سے امن، بھائی چارے اور مہمان نوازی کی علامت رہی ہے، اور یہاں اس طرح کے تخریبی اقدامات کو کوئی بھی باشعور فرد قبول نہیں کر سکتا میر علی مردان خان ڈومکی نے کہا کہ ہر مسئلے کا حل بات چیت اور افہام و تفہیم میں ہے، اور تشدد کا راستہ اختیار کرنے والے صوبے کی ترقی اور خوشحالی کے خواہاں نہیں انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ اس قسم کے واقعات کی روک تھام کے لیے متحد رہیں اور انتشاری سازشوں کو ناکام بنانے میں اپنا کردار ادا کریں انہوں نے کہا کہ امن و استحکام کے بغیر کسی بھی معاشرے کی ترقی ممکن نہیں، اس لیے ہمیں ہر حال میں ایک دوسرے کے ساتھ مل کر بھائی چارے اور برداشت کو فروغ دینا ہوگا

خبرنامہ نمبر 764/2025
کوئٹہ 2فروری:پاکستان پیپلز پارٹی خواتین ونگ بلوچستان کی صوبائی صدر اور ڈپٹی اسپیکر بلوچستان اسمبلی، غزالہ گولہ نے قلات کے علاقے منگچر میں دہشت گردوں کے حملے میں 18 فوجی اہلکاروں کی شہادت پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے اس بزدلانہ کارروائی کی شدید مذمت کی ہے انہوں نے کہا کہ ملک دشمن عناصر پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی سازشیں کر رہے ہیں، لیکن ان کے مذموم عزائم کبھی کامیاب نہیں ہوں گے۔ پاکستانی عوام اپنی بہادر مسلح افواج کے ساتھ کھڑی ہے اور دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لیے پرعزم ہے غزالہ گولہ نے شہداء کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے انہیں قوم کے اصل ہیرو قرار دیا اور ان کے بلند درجات کے لیے دعا کی۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ بلوچستان اور پاکستان سے دہشت گردی کا مکمل خاتمہ کرکے امن و استحکام کو یقینی بنایا جائے گا۔

خبرنامہ نمبر 765/2025
کوئٹہ 02 فروری:ضلعی انتظامیہ نے کوئٹہ شہر کے اندر منی پیٹرول پمپوں کے خلاف وسیع پیمانے پر کریک ڈاون کا آغاز کردیا ہے۔اس سلسلے میں گزشتہ روز ضلعی انتظامیہ کی مختلف ٹیموں نے کوئٹہ کے مختلف علاقے جوائنٹ روڈ،سریاب روڈ، کچلاک بائی پاس، کچلاک چمن روڈ، جان محمد روڈ اور نواں کلی پر منی پیٹرول پمپس کے خلاف کاروائیاں کیں۔ ان کاروائیوں کے دوران 75 پیٹرول پمپس سیل کرکے سامان ضبط کرلیاگیا۔ اس دوران 30منی پیٹرول پمپس مالکان کو گرفتار کرکے 14 دن کے لیے جیل بھجوا دیا گیا۔ کاروائی کے دوران ضلعی انتظامیہ نے کم عمر بچے جوکہ منی پیٹرول پمپس چلا رہے تھے انکو سختی سے وارننگ جاری کیں۔ اس دوران 80 منی پمپوں سے بیٹری چارجرز اور دیگر سامان بھی ضبط کیا گیا۔اس حوالے سے اسسٹنٹ کمشنر(سٹی) کیپٹن(ر) عبداللہ بن عارف اور اسپیشل مجسٹریٹ(سٹی) احسام الدین کاکڑ نے جان محمد روڈ، جوائنٹ روڈ، کاسی روڈ اور طوغی روڈ پر منی پیٹرول پمپوں کے خلاف کاروائیاں کرتے ہوئے 22 پمپ سیل اور 10 دکانداروں کو گرفتار کرلیا جبکہ اسسٹنٹ کمشنر(کچلاک) نعمت اللہ ترین نے اسپیشل مجسٹریٹ سیف اللہ کاکڑ کے ہمراہ کچلاک ڈی ایچ اے روڈ، بائی پاس روڈ اور چمن روڈ کچلاک پر کاروائیاں کرتے ہوئے 16منی پیٹرول پمپوں کو سیل اور سامان ضبط کرلیا اس کے علاؤہ اسسٹنٹ کمشنر(سریاب) ماریہ شمعون نے سریاب روڈ پر منی پیٹرول پمپوں کے خلاف کاروائی کرتے ہوئے 27 منی پیٹول پمپ سیل جبکہ 9 مالکان کو گرفتار کرکے 14 دنوں کے لیے جیل بھجوا دیااور موجود سامان ضبط کرلیااوراسپیشل مجسٹریٹ سب ڈویژن(صدر) حسیب سردار نے نواں کلی میں منی پیٹرول پمپوں کے خلاف کاروائی میں 25 پیٹرول پمپ سیل کرکے سامان ضبط کرلیا

خبرنامہ نمبر 766/2025
حب2فروری: محتسب اعلیٰ بلوچستان ایڈوکیٹ نذرمحمد بلوچ ریجنل ڈائریکٹرانوارالحق ملک اورڈائریکٹر انویسٹی گیشن نوالامین زہری ریڈرحضوربخش موندرہ کے ہمراہ ضلع حب کے مختلف مقامات ڈی جی سیمنٹ، ڈسٹرکٹ سینٹرل جیل، سینٹرل لائبریری، سوشل سیکیورٹی ہسپتال، لیڈا کا دررہ کیا۔ اس موقع پر 50بیڈڈ سوشل سیکیورٹی ہسپتال میں جاری ترقیاتی کاموں کا معائنہ کیا ایم ایس 50بیڈڈ سوشل سیکیورٹی ہسپتال ڈاکٹر شاہ بانو اورڈپٹی ڈائریکٹر لیاقت نے بریفنگ میں بتایا کہ سوشل سیکیورٹی ہسپتال میں ایمبولینس فنکشنل ادویات موجوداورہسپتال میں رنگ وروغن کا کام جاری ہے.انڈسٹریلا ئز یشن کیلئے پانی بنیادی ضرورت ہے اسکے لئے منصوبہ بندی کرنی ہوگی۔ صنعتکاروں کو درپیش مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے۔ پبلک لائبریری زہری کا دورہ، جہاں ڈائریکٹر انویسٹیگیشن محتسب حاجی نورالامین زہری نے کتاب دوست طلبہ کو کتابیں تقسیم کرنے کے ساتھ ساتھ پبلک لائبریری زہری کے لئے دینی، تاریخی، معاشیات کے شعبہ سے وابستہ 600 کے قریب کتابیں بطور ہدیہ پیش کئے حب سنٹرل جیل کے اسسٹنٹ جیلر کو کچھ اور کتابیں فراہم کیے۔ انہوں نے کہا کہ جیل قید خانہ نہیں بلکہ اصلاح خانہ ہونا چاہیے اور نفرت مجرم کے بجائے جرم سے ہونی چاہیے تاکہ اپنے برے اعمال کی سزا کاٹنے والے قیدی رہائی کے بعد وہ اپنی زندگی بہتر انداز میں گزار سکیں.

خبرنامہ نمبر 767/2025
خاران2فروری: ڈپٹی کمشنر خاران منیر احمد سومرو ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آپریشن سینٹر خاران کے زہراہتمام علماء کرام اور علاقائی معتبرین کے اعزاز میں منعقدہ تقریب بحوالہ پولیو ایڈوکیسی ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پولیو مہم کے حوالے سے لوگوں کو شعور اگائی دلانے کے لئے ہم سب کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے تاکہ دوران پولیو مہم کوئی بچہ پولیو کے قطرے پلانے سے رہ نہ جائے۔ ورکشاپ میں ڈویژنل ڈائریکٹر ہیلتھ ڈاکٹر محمد یعقوب شاہ، ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر خاران ڈاکٹر شیر احمد بلوچ،ایریا کوآرڈینیٹر رخشان ڈبلیو ایچ او ڈاکٹر جمیل احمد رند،ڈی ایس ایچ ڈبلیوایچ او خاران ڈاکٹر عبدالصمد سنجرانی، ڈی ایس ایم پی پی ایچ آئی نور احمد کبدانی ڈپٹی ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر خاران ڈاکٹر چاکر انور سیاپادم، انڈس ہسپتال کے میل آفیسر حمایت اللہ دوستین بی آر ایس پی کے ڈسٹرکٹ پروگرام آفیسر حبیب ملنگزئی، مولانا نعمت اللہ حبیبی، مولانا عظمت اللہ انقلابی، مولانا جمال عبدالناصر، مولانا مجیب الرحمن ساسولی، مولانا عبدالمجید اور دیگر علاقائی علماء کرام اور معتبرین کی تعداد موجود تھے۔ ورکشاپ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے ورکشاپ کے بنیادی مقاصد کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس پروگرام کا مقصد علماء کرام اور علاقائی معتبرین کی پولیو پروگرام میں زیادہ شمولیت اور بھرپور تعاون کی یقین دہانی کروانی ہے تاکہ معاشرے سے پولیو کے خاتمے کے ساتھ ساتھ دوسرے حفاظتی ٹیکوں کے بارے میں بھی آگاہی اور رہنمائی ہو۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس بابت علماء کرام کا ماضی میں بھی اہم کردار رہا ہے اور مزید اس کی ضرورت بھی ہے کیونکہ علماء کا معاشرے میں ایک اہم کردار ہے اور معاشرے میں ان کی باتیں زیادہ پراثر ہوتی ہیں اس لئے تمام علماء کرام اور علاقائی معتبرین سے گزارش ہے کہ وہ 3 فروری سے لے کر 7 فروری تک چلنے والی پولیو مہم کے حوالے سے اپنے جمعہ کے خطابات اور تقاریر میں ذکر ضرور کریں تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگوں میں شعور پیدا ہو اور پولیو جیسے مرض کو روکنے میں ہمارا بھرپور ساتھ دیں۔

خبرنامہ نمبر 768/2025
لورالائی 02 فروری۔ ڈپٹی کمشنر لورالائی میران بلوچ نے بچوں کو پولیو کے قطرے پلا کر مہم کا آغاز کیا اور انسداد پولیو کے خلاف قومی عزم کو دہرایا۔ انہوں نے والدین اور معاشرے کے تمام طبقات سے اپیل کی کہ وہ اس مہم میں بھرپور تعاون کریں تاکہ ضلع لورالائی سمیت پورے ملک کو پولیو سے مکمل محفوظ بنایا جا سکے، ضلع لورالائی میں 03 فروری کی قومی انسداد پولیو مہم (NIDs) کا باضابطہ افتتاح ڈپٹی کمشنر لورالائی میران بلوچ نے ڈی سی آفس لورالائی میں کیا، اس موقع پر ڈسٹرک ہیلتھ آفیسر لورالائی ڈاکٹر عبدالحمید لہڑی،، ڈپٹی ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر لورالائی ڈاکٹر عبدالحیلم اوتمانخیل، ڈبلیو ایچ او کے ڈیزیز سرویلینس آفیسر ڈاکٹر ایاز احمد سیاسی رہنما فرزند ایم پی اے افضل خان اوتمانخیل، ایم ایس ڈاکٹر فہیم، مذہبی شخصیت مولوی حیات،اے ڈی ایس ایم پی پی ایچ أئی عبدالسلام، سی سی او پی ایم ہاشم سی ایم اوز اور دیگر متعلقہ لوگ موجود تھے، پولیو مہم کے حوالے سے منعقدہ تقریب کے دوران ڈپٹی کمشنر میران بلوچ نے بچوں کو پولیو کے قطرے پلا کر مہم کا آغاز کیا اور انسداد پولیو کے خلاف قومی عزم کو بھی دہرایا۔ انہوں نے والدین اور معاشرے کے تمام طبقات سے اپیل کی کہ وہ اس مہم میں بھرپور تعاون کریں تاکہ لورالائی سمیت پورے ملک کو پولیو سے مکمل محفوظ بنایا جا سکےڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر چاغی ڈاکٹر عبدالحمید لہڑی نے کہا کہ اس مہم کے دوران پانچ سال سے کم عمر کے بچوں کو پولیو ویکسین پلائی جائے گی، اور اس مقصد کے لیے تربیت یافتہ ٹیمیں گھر گھر جا کر بچوں کو حفاظتی قطرے پلائیں گی۔ انہوں نے والدین کو یقین دلایا کہ پولیو ویکسین مکمل طور پر محفوظ اور موثر ہے جو بچوں کو عمر بھر کی معذوری سے بچانے کے لیے انتہائی ضروری ہے ڈپٹی کمشنر لورالائی نے تمام متعلقہ اداروں اور فیلڈ ٹیموں پر زور دیا کہ وہ اس قومی مہم کو کامیاب بنانے کے لیے بھرپور محنت کریں تاکہ لورالائی کو پولیو سے مکمل طور پر پاک کیا جا سکے۔ انہوں نے علماء، سماجی رہنماؤں، اساتذہ، اور میڈیا کے نمائندوں سے بھی درخواست کی کہ وہ انسداد پولیو مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں اور عوام میں شعور اجاگر کریں یاد رہے کہ انسداد پولیو مہم ملک بھر میں 3 فروری سے 7 فروری تک ہونے جارہی ہے، جس کے دوران لاکھوں بچوں کو موذی مرض سے بچاؤ کے لیے ویکسین کی جائیگی

خبرنامہ نمبر 769/2025
کوئٹہ 2 فروری۔صوبائی مشیر ماحولیات و موسمیاتی تبدیلی نسیم الرحمان خان ملاخیل نے کہا ہے کہدرخت ہمارے لیے قدرت کا انمول تحفہ ہیں جو نہ صرف ہمیں آکسیجن فراہم کرتے ہیں بلکہ ماحولیاتی آلودگی کو کم کرنے میں بھی معاون ثابت ہوتے ہیں جبکہ زلزلے، سیلاب کی تباہ کاریوں سے بچاؤ اور زمین کے کٹاؤ کو روکنے کا اہم ذریعہ بھی ہیں اور شجرکاری گلوبل وارمنگ کے اثرات زائل کرنے کے لیے بھی ناگزیر ہے۔ گلوبل وارمنگ کی وجہ سے کرۂ ارض کے درجہ حرارت میں خطرناک حد تک اضافہ ہو رہا ہے اور دنیا بھر کے درجہ حرارت میں اضافہ ایک سنگین مسئلہ ہے، جس سے نمٹنے کے لیے ہنگامی اقدامات کرنا بے حد ضروری ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گذشتہ روز مختلف وفود سے ملاقات کے دوران کیا انہوں نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ پورے ملک اور بالخصوص بلوچستان کے ماحولیاتی نظام کو مزید بہتر کیا جائیں اور یہ اسی وقت ممکن ہے جب ہم صرف باتیں کرنے کے بجائے ماحول کو بہتر بنانے کے لئے ہم سب کو سخت محنت کرنا پڑے گی صوبائی مشیر نسیم الرحمان خان نے کہا کہ ہمارے ملک میں درختوں کی ضرورت ہے۔ بڑھتی ہوئی گلوبل وارمنگ سے بچنے کا ایک اہم راستہ زیادہ سے زیادہ درخت لگانا ہے چیونٹیوں سے لیکر انسان، پرندے اور جانور سب کی زندگیاں درختوں سے جڑی ہیں اسی تعلق کو مضبوط بنانے کے لیے ہمیں زیادہ سے زیادہ درخت لگانا چاہئیے انہوں نے کہا کہ ہم آج درخت نہ لگا کر اپنی آنے والی نسلوں کو غیر محفوظ بنا رہے ہیں اور اگر آج زیادہ سے زیادہ درخت لگائیں تو اس کا مطلب ہے کہ ہم آنے والی نسلوں کی حفاظت کا انتظام کر رہے ہیں۔ جس طرح ہم سے پہلے لوگوں نے درخت لگائے تو آج ہمارے کام آرہے ہیں۔ انہوں نے ہر عام و خاص شہری سے اپیل کی کہ ہمیں چاہیے اپنے آباؤ اجداد کے لگائے ہوئے درختوں کی حفاظت کریں اور زیادہ سے زیادہ نئے پودے لگا کر ان کی نگہداشت کریں۔ درخت لگانا چونکہ صدقہ جاریہ بھی ہے، اس لیے جب تک اس درخت سے لوگ فائدہ اٹھاتے رہیں گے، اس وقت تک ہمیں اس کا اجر بھی ملتا رہے گا۔اور ہمیں صاف ستھرا ماحول بھی میسر آئے گا

خبرنامہ نمبر 770/2025
کوئٹہ 2فروری:صوبائی وزیر مواصلات و تعمیرات و مسلم لیگ(ن) بلوچستان کے پارلیمانی لیڈر میر سلیم احمد کھوسہ نے وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال کی آکسفورڈ یونین میں ہونے والے تاریخی مکالمے میں شاندار فتح پر خراج تحسین پیش کیا ہے صوبائی وزیر مواصلات و تعمیرات نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کی کامیابی عالمی سطح پر پاکستان کی سفارتی کامیابی ہے واضح رہے کہ آکسفورڈ یونین میں ہونے والے تاریخی مکالمے میں وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال نے آکسفورڈ یونین میں ہونے والے ایک تاریخی مکالمے میں 180 کے مقابلے میں 145 ووٹوں سے لبرل جمہوریت کے عالمی جنوب میں ناکامی کے خلاف اپنا مؤقف کامیابی سے منوایا اس اہم عالمی فورم پر جسے علمی اور فکری مباحث کے حوالے سے ایک منفرد مقام حاصل ہے، وزیر منصوبہ بندی نے ترقی پذیر ممالک کے حقوق اور عالمی انصاف کے لیے ایک مضبوط اور مدلل مقدمہ پیش کیا وفاقی وزیر کو آکسفورڈ یونین کے صدر اسرار کاکڑ کی دعوت پر اس مکالمے میں شرکت کا موقع ملا جہاں انہوں نے اپنی پُراثر تقریر میں یہ واضح کیا کہ لبرل جمہوریت، جسے آزادی، مساوات اور ترقی کے سنہری خواب کے طور پر پیش کیا جاتا ہے، حقیقت میں عالمی جنوب کے لیے نا انصافی، غربت، سیاسی عدم استحکام اور معاشی بدحالی کا سبب بنی ہے انہوں نے نشاندہی کی کہ جن ممالک نے لبرل جمہوریت کا نعرہ بلند کیا، وہی آج انتہا پسندی، نفرت اور عدم مساوات کا شکار ہو رہے ہیں وفاقی وزیر احسن اقبال نے مقبوضہ کشمیر اور فلسطین کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ یہ دونوں خطے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا سامنا کر رہے ہیں، لیکن وہی عالمی طاقتیں جو خود کو انسانی حقوق کا چیمپئن کہتی ہیں، یہاں کی مظلوم عوام پر ہونے والے مظالم پر خاموش تماشائی بنی بیٹھی ہیں انہوں نے کہا کہ اگر لبرل جمہوریت واقعی انصاف، آزادی اور خودمختاری کا نظام ہوتا تو آج کشمیر اور فلسطین کے عوام کو اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا حق دیا جاتا صوبائی وزیر مواصلات و تعمیرات میر سلیم احمد کھوسہ نے کہا کہ وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال نے آکسفورڈ یونین میں اپنی دلیل کی طاقت، تاریخی حوالوں اور زمینی حقائق پر مبنی گفتگو کے ذریعے سامعین کو قائل کر لیا، جس کا ثبوت 180 کے مقابلے میں 145 ووٹوں سے ان کی جیت کی صورت میں سامنے آیا انہوں نے کہا کہ آکسفورڈ یونین جیسے علمی اور سخت سوالات کی روایت رکھنے والے فورم پر کامیابی حاصل کرنا کسی بھی عالمی رہنما کے لیے ایک بڑا چیلنج ہوتا ہے، مگر وفاقی وزیر منصوبہ بندی نے اپنی مہارت، حقائق پر مبنی دلائل اور مدلل گفتگو کے ذریعے یہ کامیابی حاصل کی جو پاکستان کے لیے ایک اہم سفارتی اور فکری جیت ہے صوبائی وزیر مواصلات و تعمیرات میر سلیم احمد کھوسہ نے مذید کہا کہ وفاقی وزیر احسن اقبال کی اس کامیابی نے انہیں ایک ایسے عالمی رہنما کے طور پر مزید مستحکم کیا ہے جو نہ صرف ترقی پذیر ممالک کے حقوق کے سب سے مؤثر وکیل ہیں بلکہ عالمی نظام میں حقیقی اصلاحات کے لیے ایک طاقتور آواز بھی ہیں ان کا یہ خطاب عالمی پالیسی سازوں تحقیقی اداروں اور دانشوروں کے درمیان ایک نئی بحث کو جنم دے چکا ہے کہ دنیا میں انصاف پر مبنی معاشی، سیاسی اور ماحولیاتی نظام کیسے قائم کیا جائے وفاقی وزیرمنصوبہ بندی احسن اقبال نے ایک بار پھر ثابت کر دیا ہے کہ وہ عالمی سطح پر جمہوریت،مساوات اور انصاف کے علمبردار ہیں۔ آکسفورڈ یونین میں ان کی کامیابی صرف ایک مباحثے میں جیت نہیں بلکہ ایک نئے عالمی بیانیے کے قیام کی بنیاد ہے جس میں عالمی جنوب کو مساوی حقوق اور خودمختاری دی جائے۔

خبرنامہ نمبر 771/2025
دکی2فروری۔ڈپٹی کمشنر آفس دکی میں کول مائنز کی سیکورٹی کے حوالے سے ایک اہم میٹنگ کا انعقاد کیا گیا جس میں مختلف اداروں کے نمائندگان، کول مائنز مالکان اور دیگر اہم شخصیات نے شرکت کی۔ اس میٹنگ کا مقصد دکی کے علاقے میں کول مائنز کی سیکورٹی صورتحال کا جائزہ لینا اور اسے بہتر بنانے کے لیے لائحہ عمل طے کرنا اور کول مائنز تنازعات کے حل کے لیئے کمیٹی تشکیل دینا تھا۔ سیکورٹی اسسمنٹ کمیٹی نے باقاعدہ ایکٹ کے تحت تمام کول مائن کمپنیوں کو ضروری اقدامات کرنے کی ہدایت کی جن کی تکمیل کرنا انتہائی اہم ہے۔ میٹنگ میں کول مائنز سیکورٹی کے لیئے اقدامات کو مزید تیز کرنے پر زور دیا گیا۔ کول مائنز کے مالکان نے میٹنگ میں شامل حکام کو یقین دلایا کہ کول مائنز کی سیکورٹی کے حوالے سے ان کا بھرپور تعاون حاصل ہے اور یہ ان کے لیے ایک اہم مسئلہ ہے اور جلد کاروائی کرنے پر اتفاق کیا گیا کہ کول مائنز کی حفاظت کے لیے مشترکہ کوششیں جاری رکھی جائیں گی تاکہ مزدوروں اور دیگر عملے کی حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے۔اس بات پر بھی زور دیا گیا کہ کول مائنز کی سیکورٹی کے حوالے سے تمام متعلقہ اداروں کے درمیان تعاون میں مزید اضافہ کیا جائے تاکہ کسی بھی ممکنہ خطرے سے نمٹنے کے لیے فوراً اقدامات کیے جا سکیں۔مزید یہ کہ تمام کول مائنز تنازعات کی درخواستیں دفتر ڈپٹی کمشنر دکی میں جمع کرائی جائیں تاکہ جلد از جلد ان کا ممکنہ حل نکالا جا سکے

خبرنامہ نمبر 772/2025
کوئٹہ 2فروری:صوبائی وزیر خزانہ ومعدنیات میر شعیب نوشیروانی نے قلات کے علاقے منگوچر میں دہشت گرد ی کے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔ انہوں نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ اس طرح کے دہشت گرد کاروائیوں سے بلوچستان کا امن واستحکام خراب کرنا اور صوبے میں حکومتی رٹ کو چیلنج کرنے کے مترادف ہے لیکن وہ ان مزموم مقاصد میں کبھی بھی کامیاب نہیں ہونے دینگے ہماری حکومت دہشت گرد وں کے سر کوبی کے لیے ممکن اقدامات اٹھا رہے ہیں واقعے میں شہید ہونے والے سیکیورٹی اہلکاروں کو خراج عقیدت پیش کیا اور ان کے اہل خانہ سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کیلئے دعا کی

خبرنامہ نمبر 773/2025
چمن 2 فروری: لیویز فورس چمن کی شہر میں امن و امان کی قیام اور عوام کی جان و مال کی حفاظت کیلئے سنیپ چیکنگ کا سلسلہ جاری،
لیویز رسالدار عبدالجبار دفعدار برات خان اور لیویز فورس نے علاقے میں امن وامان کو برقرار رکھنے کیلے شہر کے مختلف علاقوں میں ناکے لگاکر سینپ چیکنگ جاری رکھا انہوں نے کہا کہ ملک دشمن عناصر اورجراٸم پیشہ افراد کی سرکوبی کیلے پورے علاقے میں رات بھر گشت جاری رہے گا اس دوران انہوں نے امن و امان کی قیام کو برقرار رکھنے کیلئے مشکوک موٹرسائیکل سواروں گاڑیوں اور پیدل چلنے والوں سے تفتیش اور جامع تلاشی کا سلسلہ جاری رکھا اور گاڑیوں کی کالے شیشے صاف کیے ۔,

خبرنامہ نمبر 774/2025
کوئٹہ . 02 فروری :حکومت بلوچستان نے ڈیرہ اسماعیل خان کے درابن علاقے میں چار لیویز اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ کے واقعے کی تحقیقات کے لیے فیکٹ فائنڈنگ انکوائری ٹریبونل تشکیل دے دیا ہے محکمہ داخلہ بلوچستان کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق انکوائری ٹریبونل کی سربراہی کمشنر کوئٹہ ڈویژن کریں گے، جبکہ ایڈیشنل سیکریٹری III، محکمہ داخلہ بلوچستان ممبر و سیکریٹری ہوں گے حکومت بلوچستان نے ٹریبونل کو ہدایت دی ہے کہ وہ سات دن کے اندر اپنی رپورٹ مکمل کر کے پیش کرے ٹریبونل کے دائرہ کار میں واقعے کی وجوہات، کسی بھی ممکنہ کوتاہی اور ذمہ داروں کا تعین شامل ہے رپورٹ میں مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے سفارشات بھی دی جائیں گی ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند نے کہا کہ حکومت لیویز فورس کی قربانیوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے اور شہداء کے لواحقین کے ساتھ کھڑی ہے ان کا کہنا تھا کہ واقعے میں ملوث عناصر کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا، اور حکومت بلوچستان امن و امان کی صورتحال بہتر بنانے کے لیے تمام ممکنہ اقدامات اٹھا رہی ہے
درابن میں یکم فروری کو چار لیویز اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ کا واقعہ پیش آیا تھا، جس کے بعد حکومت بلوچستان نے فوری طور پر اعلیٰ سطحی تحقیقات کا حکم دیا تھا۔