News

01-06-2025

خبر نامہ نمبر 2025/4217
حب یکم جون: ڈپٹی کمشنر حب نثاراحمد لانگو کی زیر صدارت عوام کو درپیش پینے کے صاف پانی کے مسائل کے حل کے حوالے سے ڈسٹرکٹ کوارڈینیشن کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں ونگ کمانڈر ایف سی حب کرنل مقصود، ایس پی حب، ایگزییٹیو انجینئر ایریگیش کینال , پبلک ہیلتھ حب و لیڈا, صنعتکار,چیمبر آف کامرس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے نماٸندوں نے شرکت کی۔ اس موقع پر لسبیلہ کینال میں غیرقانونی ہاٸیڈرنٹس، زمینداروں کو پانی کی تقسیم, کینال کی ٹوٹ پھوٹ اور ٹینکرز کے ڈریعے پانی کی غیر قانونی کراچی کو ترسیل جیسے مساٸل زیربحث آئے۔ ایکسیٸن ایریگیشن نے شرکاء کو بریفننگ دیتے ہوئے بتایا کہ غیر قانونی کنکشن اور ہاٸیڈرنٹس, کینال اور ماٸنرز اور ان کے شٹرز کی ٹوٹ پھوٹ اورپانی چوری جیسے مسائل کی وجہ سے محکمہ ایریگیشن کو پی ایچ ای اور انڈسٹریز کو بلاتعطل پانی کی فراہمی میں مشکلات درپیش ہیں۔ پانی چوروں کے خلاف متعدد بار کارواٸیاں پولیس اور انتظامیہ کی معاونت سے کی گئیں لیکن مافیا پھر سے سرگرم ہوجاتا ہے اور دوبارہ کنکشن لگائے جاتے ہیں۔ٹینکر مافیا کی جانب سے کراچی کو سپلاٸی بھی حب شہر میں پانی کی طلب کو بڑھا رہی ہے حالانکہ کراچی کے لیے حب ڈیم سے الگ کینال ہے اور اسکا شیٸر حب سے زیادہ ہے۔ اجلاس میں ٹینکر مافیا، پانی چوری،غیرقانونی کنکشن و ہاٸیڈرنٹس کے خلاف بھر پور کارواٸی کا فیصلہ کیا گیا۔ اور ہدایت کی گئی کہ اس حوالے سے ایریگیشن کی ٹیم غیرقانونی کنکش کے خلاف آپریشن کرے گی جبکہ پولیس اور ایف سی ٹیم کو مکمل سیکورٹی فراہم کرے گی۔اس کے علاوہ کراچی ٹینکرز کے ذریعے پانی لے جانے پر مکمل پابندی ہوگی۔ چیک پوسٹوں کے انچارج کو ہدایات جاری کردی گٸی ہیں۔مذید برآں، ڈپٹی کمشنرحب کی جانب سے پانی کے مسائل اور ٹینکرز مافیا کے خلاف موثر کارواٸی کی بابت دفعہ 144 لگانے کی بابت وزات داخلہ بلوچستان کو مراسلہ ارسال کر دیا گیا ہے۔

خبر نامہ نمبر 2025/4218
کوئٹہ یکم جون: محکمہ داخلہ حکومت بلوچستان کے ایک اعلامیے کے مطابق ضلع حب میں عام عوام اور صنعتی یونٹس کو شدید پانی کی قلت، حب سے کراچی کو غیر قانونی طور پر ٹینکرز کے ذریعے پانی کی ترسیل اور لسبیلہ کینال پر غیر قانونی ہائیڈرنٹس کی تنصیب کے پیش نظر ضلع حب میں فوری طور پر دفعہ 144 نافذ کردیا گیا ہے۔ یہ اقدام یکم جون 2025 سے نافذ العمل ہوگا اور ایک ماہ تک جاری رہے گا۔

خبر نامہ نمبر 2025/4219
کوئٹہ یکم۔جون:_بلوچستان فوڈ اتھارٹی کی جانب سے مضر صحت، آلودہ پانی سے اگائی جانے والی سبزیوں کے خلاف بلا تعطل کریک ڈاؤن بھرپور انداز میں جاری ہے۔ ڈائریکٹر جنرل بی ایف اے وقار خورشید عالم کے مطابق انسانی صحت کو لاحق شدید خطرات کے پیش نظر یہ اقدام فوری اور فیصلہ کن انداز میں اٹھایا گیا ہے۔حالیہ کارروائی کے دوران کوئٹہ کے علاقوں جنگل باغ اور سرور ٹاؤن میں واقع 50ایکڑ اراضی پر کاشت کی گئی فصلوں کو تلف کر دیا گیا ہے۔ ان فصلوں کو نکاسی آب (سیوریج) کے زہریلے پانی سے سیراب کیا گیا تھا جو کہ عوامی صحت کے لیے انتہائی خطرناک ہے۔ تلف کی گئی فصلوں میں چقندر ، مختلف اقسام کی گوبھی ، پودینہ اور سلاد کی فصلیں شامل تھیں۔ڈی جی بلوچستان فوڈ اتھارٹی کے مطابق گندے نالوں کے پانی سے سیراب کھیتوں میں تیار ہونے والی سبزیاں انسانی صحت کے لیے خاموش زہر کی مانند ہیں۔ ان سبزیوں کا استعمال آنتوں، جگر اور دیگر اعضاء کے لیے مہلک اثرات کا باعث بن سکتا ہے۔بلوچستان فوڈ اتھارٹی نے ماضی میں بھی متعدد بار زمینداروں کو تنبیہ کی کہ سیوریج کے پانی سے فصلیں کاشت نہ کی جائیں۔ تاہم کچھ عناصر کی جانب سے ہدایات کی مسلسل خلاف ورزی پر اب سخت اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔ زہریلے پانی سے سبزیوں کی کاشت پر مکمل حکومتی پابندی عائد ہے اور اس ضمن میں کسی قسم کی نرمی یا رعایت کی کوئی گنجائش نہیں۔ خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔بلوچستان فوڈ اتھارٹی کی جانب سے مضر صحت سبزیوں کے خلاف مہم کا دائرہ دیگر علاقوں تک بھی بڑھایا جا رہا ہے۔

خبر نامہ نمبر 2025/4220
گورنر بلوچستان // چین میں زرعی یونیورسٹی کا دورہ
چین کا جدید زرعی نظام ہی ملک کی تیز رفتار ترقی کے پیچھے ایک محرک رہا ہے۔ جدید ٹیکنالوجی اور اختراعی طریقوں سے فائدہ اٹھاتے ہوئے چین نے اپنے روایتی زرعی شعبے کو ایک انتہائی جدید اور پیداواری صنعت میں تبدیل کر دیا ہے جس کے نتیجے میں چین زرعی فصلوں کی پیداوار اور معیار میں زبردست اضافہ حاصل کرنے کے قابل بنایا ہے. ہم بھی پاکستان اور بلوچستان میں چین کے زرعی علم اور تجربے سے استفادہ کر کے اپنی بڑھتی ہوئی آبادی کیلئے خوراک کی ضرورت کو یقینی بنا سکتے ہیں. مستقبل قریب میں زرعی پیداوار صرف افرادی قوت پر انحصار کرنے کی بجائے جدید سائنس اور ٹیکنالوجی پر انحصار کریگی

سنکیانگ یکم جون : گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل چائنا کے صوبے سنکیانگ میں زرعی یونیورسٹی (Shihezi University) کے دورے کے موقع پر کہا کہ چین کا جدید زرعی نظام ہی ملک کی تیز رفتار ترقی کے پیچھے ایک زبردست محرک رہا ہے۔ جدید ٹیکنالوجی اور اختراعی طریقوں سے فائدہ اٹھاتے ہوئے چین نے اپنے روایتی زرعی شعبے کو ایک انتہائی جدید اور پیداواری صنعت میں تبدیل کر دیا ہے جسکے نتیجے میں چین زرعی فصلوں کی پیداوار اور معیار میں زبردست اضافہ حاصل کرنے کے قابل بنایا ہے. ہم بھی پاکستان اور بلوچستان میں چین کے زرعی علم اور تجربے سے استفادہ کر کے اپنی بڑھتی ہوئی آبادی کیلئے خوراک کی ضرورت کو یقینی بنا سکتے ہیں۔ بلوچستان میں زراعت اینڈ لائیو اسٹاک کے شعبے میں سرمایہ کاری کے منافع بخش مواقع ہیں. ضروری ہے کہ چین کے سرمایہ کار ان دستیاب مواقعوں سے استفادہ کریں. یہ بات انہوں اپنے سرکاری دورے کے موقع پر چین کے صوبے سنکیانگ میں ایک زرعی یونیورسٹی کے دورے کے موقع کہی. گورنر بلوچستان کو چین کی زرعی جدید کاری، ڈریپنگ سسٹم اور ٹیکنالوجی میں حکومت کی انقلابی اقدامات سے متعلق بریفنگ دی گئی. اس موقع سابق وزیراعلیٰ ڈاکٹر عبد المالک بلوچ اور صوبائی وزیر میر صادق عمرانی بھی گورنر بلوچستان کے ہمراہ تھے. گورنر بلوچستان نے وہاں پانی کی بچت کے حوالے سے سرگرم ٹیانئے ایگریکلچر گروپ میں بلوچستان کے تین ریسرچرز کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ مذکورہ زرعی یونیورسٹی میں اپنا کورس مکمل کرنے کے بعد ہم بلوچستان میں جدید زرعی طریقوں اور ٹیکنالوجیز کو اپنانے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں. بلوچستان کی خشک آب و ہوا اور محدود آبی وسائل اسے آبپاشی کے موثر نظام اور خشک سالی سے بچنے والی فصلوں کی اقسام کے نفاذ کیلئے ایک رول ماڈل پیش کر سکتے ہیں. جدید زراعت کو اپنانے سے بلوچستان کے کسان اور کاشتکار حضرات فصلوں کی پیداوار میں اضافہ کر سکتے ہیں اور معیار کو بہتر بنا سکتے ہیں جسکے بعد بلوچستان کو غذائی تحفظ کے چیلنجوں سے نمٹنے، غربت میں کمی اور اقتصادی ترقی کو فروغ دینے میں مدد مل سکتی ہے. انہوں نے کہا کہ مستقبل قریب میں زرعی پیداوار صرف افرادی قوت پر انحصار کرنے کی بجائے جدید سائنس اور ٹیکنالوجی پر انحصار کریگی لہٰذا زراعت اور لائیو اسٹاک کے شعبوں کو جدید خطوط پر استوار کرنے سے ہم اپنے صوبے کے کسانوں، کاشتکاروں اور خاصکر دیہی آبادی کی زندگی کو بہتر بنا سکتے ہیں۔

خبر نامہ نمبر 2025/4221
کوئٹہ یکم جون :ـصوبائی وزیر خزانہ میر شعیب نوشیروانی نے کہا ہے کہ بلوچستان میں دیرپا امن کے قیام اور ترقی کے لیے قبائلی جرگے کا انعقاد ایک خوش آئند، مثبت اور تاریخی قدم ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف اور چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل جنرل عاصم منیر کی اس جرگے میں شرکت نہ صرف قبائلی روایات کا احترام ہے بلکہ اس سے یہ واضح ہوتا ہے کہ وفاقی حکومت اور ریاستی ادارے بلوچستان کے مسائل کے حل میں سنجیدہ اور پرعزم ہیں۔
میر شعیب نوشیروانی نے کہا کہ قبائلی جرگہ نہ صرف باہمی ہم آہنگی کو فروغ دے گا بلکہ عوامی اعتماد کی بحالی اور پائیدار امن کے راستے میں ایک اہم سنگ میل ثابت ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے قبائل نے ہمیشہ ملک کے دفاع، امن اور استحکام کے لیے کلیدی کردار ادا کیا ہے میر شعیب نوشیروانی نے کہا کہ بلوچستان کے قبائل نے ہمیشہ ملک کے امن و استحکام کے لیے کلیدی کردار ادا کیا ہے، اور قبائلی جرگے میں یہ پیغام ابھرا کہ سب فریق ایک دوسرے کے ساتھ تعاون اور مکالمے کے ذریعے مسائل کا حل چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ باہمی اعتماد اور یکجہتی کا مظہر ہے، جو صوبے میں ایک پرامن اور خوشحال معاشرے کی بنیاد رکھے گا۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی جانب سے بلوچستان کی ترقی کے لیے بھرپور مالی تعاون اور امن و امان کی بہتری کے لیے وسائل کی فراہمی کا اعلان خوش آئند ہے، جس کا صوبے کے عوام دل سے خیر مقدم کرتے ہیں۔ میر شعیب نوشیروانی نے مزید کہا کہ صوبائی حکومت نہ صرف معاشی بہتری، صحت اور تعلیم کی فراہمی کو یقینی بنا رہی ہے بلکہ امن و امان کے قیام کو بھی اپنی ترجیحات میں سرفہرست رکھے ہوئے ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں متحد ہو کر ایک پرامن، مستحکم اور خوشحال بلوچستان کے خواب کو حقیقت بنانے کے لیے مشترکہ جدوجہد کرنی ہوگی تاکہ آنے والی نسلوں کو بہتر مستقبل فراہم کیا جا سکےاور پائیدار ترقی کی راہ پر گامزن کیا جائے ۔

خبر نامہ نمبر 2025/4222
چائنا یکم جون: گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل نے کوئٹہ کے نواحی علاقے سرہ غورگئی کے قریب منگلہ میں دہشت گردوں کے حملے کے نتیجے میں جاں بحق ہونے والے سردار سلام خان بازئی اور عبدالنافع خان بازئی کے جاں بحق ہونے اور دیگر ساتھیوں کے زخمی ہونے پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔ اپنے تعزیتی بیان میں گورنر مندوخیل نے کہا کہ عوام کے جان و مال کا تحفظ حکومت کی اولین ذمہ داری ہے۔ انہوں نے دھماکے میں شہید ہونے والوں کی مغفرت اور بلندی درجات کیلئے دعا کی اور ان کے سوگوار خاندان کے ساتھ یکجہتی اور تعزیت کا اظہار کیا۔
خبر نامہ نمبر 2025/4223
اوتھل یکم جون: پارلیمانی سیکرٹری سیاحت و ثقافت نوابزادہ زرین خان مگسی کی ہدایت پر ضلعی انتظامیہ کی جانب سے عیدالاضحیٰ کے موقع پر بیوپاریوں اور خریداروں کی سہولت کے لیے مویشی منڈی میں خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں۔ شدید گرمی کے پیش نظر ٹھنڈے پانی کی فراہمی اور شامیانوں کا بندوبست کیا گیا ہے تاکہ بیوپاریوں اور عوام کو سہولت فراہم کی جا سکے۔ٹریفک کی روانی کو متاثر ہونے سے بچانے اور مویشیوں کی خرید و فروخت کے لیے تحصیلدار آفس کے عقب میں باقاعدہ مویشی منڈی قائم کر دی گئی ہے، جہاں بیوپاریوں اور خریداروں کے لیے سیکیورٹی کے مکمل انتظامات بھی کیے گئے ہیں۔اس کے علاوہ، محکمہ لائیو اسٹاک کی جانب سے مویشی منڈی میں ایک طبی کیمپ بھی قائم کیا گیا ہے، جس کا مقصد کانگو وائرس سے بچاؤ کے لیے احتیاطی تدابیر اور جانوروں، بیوپاریوں و خریداروں کی صحت و سلامتی کو یقینی بنانا ہے۔بیوپاریوں اور شہریوں نے ضلعی انتظامیہ کے ان اقدامات کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے فلاحی اقدامات آئندہ بھی جاری رہنے چاہییں تاکہ عوام کو بہتر سہولیات میسر آ سکیں۔

Clipping

06-06-2025

News

05-06-2025

Clipping

05-06-2025

News

04-06-2025