Uncategorized

Pictorial news

خبرنامہ نمبر335/2024
کوئٹہ 30جنوری :۔نگران وزیر داخلہ بلوچستان میر زبیر جمالی کا مچھ پر دہشت گردوں کی جانب سے حملے کی شدید الفاظ میں مذمّت کی ہیں انہوں نے کہا کہ واقعے کے سہولت کار ہیں یا براہ راست ملوث ہیں ان سب کو انجام تک پہنچایا جائے گا۔جبکہ حملے کی مذمت کرتا ہوں فورسزز اور عوام کی سلامتی اور فلاح و بہبود کے لیے دعا کرتاہوں عوام کی جان ومال کی حفاظت اولین ترجیح ہے اور ہماری سیکیورٹی فورسز ملک سے دہشت گردی کی لعنت کے خاتمے کے لیے پرعزم ہے وزیر داخلہ نے متعلقہ حکام سے واقعہ کی رپورٹ طلب کرلی میر زبیر جمالی کا مزید کہنا تھا کہ انتخابات کے لیے فول پروف سیکیورٹی انتظامات کیے گئے ہیں، اس طرح کے حملوں سے انتخابات پر کوئی فرق نہیں پڑے گا انہوں نے واقعہ میں شہید ہونے والے افراد کی درجات کی بلندی اور زخمیوں کی جلد اور مکمل صحتیابی کیلئے دعا بھی کی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر336/2024
کوئٹہ 30جنوری :۔نگران صوبائی وزیر داخلہ بلوچستا ن کیپٹن (ر) محمد زبیر جمالی کا سینٹرل پولیس آفس کا ہنگامی دورہ کیا ا س موقع پر چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان ،ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ زائد سیلم، اور ڈی جی لیویز نصیب اللہ کاکڑ بھی ان کے ہمراہ موجود تھے آئی جی بلوچستان پولیس عبدالخالق شیخ نے صوبے کی مجموعی سیکورٹی اور خصوصا ً مچھ کے حالیہ واقعے کے حوالے سے بریفنگ میں شرکت کی گزشتہ روزبلوچستان کے علاقے مچھ میں دہشت گردی کے واقعے کے تناظرمیں الیکشنز سیکورٹی پلان کی ازسرنو تشکیل پر غور کیا گیا اس موقع پر نگران وزیر داخلہ میر زبیر جمالی نے کہا کہ دہشت گردوں کی بزدالانہ کارروائی سے صوبے کے امن کو کسی صورت سبوتاڑ کرنے کی اجازت نہیں دے سکتے جبکہ آئندہ انتخابا ت کے دوران سیکورٹی پلان ازسرنو تشکیل دیا جائے گا چیف سیکریٹری بلوچستان شکیل قادر خان نے کہا کہ سیکورٹی فورسز کا دہشت گردوں کے بزدلانہ حملے کو بروقت پسپا کرنا قابل تعریف ہیں عوام 8فروری کے دن بھر پور طریقے سے اپنے ووٹ کے حق کا استعمال کریں اس موقع پر آئی جی بلوچستان پولیس عبدالخالق شیخ نے کہا کہ امن و امان کی صورتحال کو قائم رکھنے کے لئے بلوچستا ن پولیس دیگر سیکورٹی ایجنسیوں کے ساتھ مربوط رابطے میں ہے کسی بھی قسم کے سیکورٹی چیلنجز سے نمٹنے کیلئے تمام سیکورٹی ایجنسیز مستعد ہیں جبکہ عوام 8 فروری کے دن عوام کو مکمل سیکورٹی فراہم کی جائے گی اور لوگ بلا خوف ووٹ کے لئے اپنے گھروں سے نکل سکتے ہیں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿