خبرنامہ نمبر4801/2024
بلوچستان کے عوام کو کوئٹہ سے جدہ خصوصی عمرہ فلائٹ کا آغاز کرنے اور پاکستان انٹرنیشنل ائیرلائنز (PIA) کی جانب سے مزید کرایوں میں کمی لانے کے اقدامات لائق تحسین ہیں. ہم کوئٹہ ٹو جدہ ڈائریکٹ عمرہ فلائٹ شروع کرنے اور ہوائی سفر کے کرایوں میں کمی لانے میں کامیاب اور سرخرو ہو چکے ہیں. بلوچستان کے عوام کیلئے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ سے انٹرنیشنل سفر کو سب کیلئے قابل رسائی اور سستا بنانا ہی بڑی عظمت ہے
کوئٹہ 22 اگست: گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل نے کہا کہ بلوچستان کے عوام کو کوئٹہ سے جدہ خصوصی عمرہ فلائٹ کا آغاز کرنے اور پاکستان انٹرنیشنل ائیرلائنز (PIA) کی جانب سے مزید کرایوں میں کمی لانے کے اقدامات لائق تحسین ہیں. انہوں نے کہا کہ ہمیں کوئٹہ سے جدہ پرواز کے کرایوں میں مزید کمی کا اعلان کرنے سے بہت خوشی ہوئی ہے. کرایہ میں یہ مزید سعودی عرب میں رہنے والے تمام پاکستانی مسافروں بالخصوص عمرہ زائرین کیلئے ایک دوہرا فائدہ ہے جو ایک آسان سہولت اور اہم بچت دونوں پیش کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم کوئٹہ ٹو جدہ ڈائریکٹ عمرہ فلائٹ شروع کرنے اور ہوائی سفر کے کرایوں میں کمی لانے میں کامیاب اور سرخرو ہو چکے ہیں. بلوچستان کے عوام کیلئے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ سے انٹرنیشنل سفر کو سب کیلئے قابل رسائی اور سستا بنانا ہی بڑی عظمت ہے جس پر ہم وفاقی حکومت اور پی آئی اے کے حکام کے شکر گزار ہیں. واضح رہے کہ کوئٹہ ٹو جدہ ڈائریکٹ عمرہ فلائٹ کے کرایوں میں 20 ہزار روپے کی لائی گئی ہے
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر4802/2024
کراچی23اگست ۔ وزیر اعلیٰ سندھ سے اسپیکر بلوچستان اسمبلی نے ملاقات کی ۔ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات میں دونوں صوبائی اسمبلیوں کے اجلاسوں اور بزنس پر بات چیت ہوئی ۔ ملاقات میں موسمی تبدلیوں کے بعد بارشوں اور سیلابی صورتحال پر بھی گفتگو ہوئی ۔: وزیر اعلیٰ سندھ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی کو انکے دورے پر خوش آمدید کہا ۔ دونوں صوبائی اسمبلیوں کے تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر4803/2024
کوئٹہ 23اگست ۔قائمہ کمیٹی برائے ماہی گیری کا اجلاس بلوچستان صوبائی اسمبلی کی کمیٹی روم میں منعقدہوا، جس کی صدارت مولانا ہدایت الرحمان نے کی،اجلاس میں محکمہ ماہی گیری کے بارے میں کمیٹی کو بریفنگ دی گئی اور محکمے کو درپیش اہم مسائل پر بات چیت کی گئی۔ اجلاس میں اراکین مجلس عبدالمجید بادینی، زابد علی ریکی، محترمہ صفیہ اور پارلیمانی سیکرٹری برائے ماہی گیری برکت علی رند نے شرکت کی۔ مجلس کو بتایا گیا کہ بلوچستان کا سمندری علاقہ 17,180 مربع کلومیٹر پر پھیلا ہوا ہے کمیٹی کو ماہی گیری کے وسائل کے بے تحاشہ استحصال کی خطرناک شرح پر بریفنگ دی گئی جس میں بہتری اوربحالی کے موثر طریقہ کار کی ضرورت پر بھی روشنی ڈالی گئی۔ سندھ اور بلوچستان کے درمیان ٹریڈنگ ریگولیشنز کے حوالے سے ہم آہنگی کا فقدان ہے۔ محکمہ نے ناکافی وسائل کی وجہ سے غیر قانونی ٹرالنگ کو روکنے میں درپیش چیلنجز جیسے ، ناکافی ایندھن (ایک ماہ سے کم بجٹ) اور گشت کرنے والے جہازوں کی کمی،کم افرادی قوت کی نشاندہی کی۔ ان رکاوٹوں کے باوجود محکمہ کے ملازمین نے جان پر کھیل کر جنوری 2023 سے اب تک 11 ٹرالر ضبط کیے ہیں۔ چیئرمین کمیٹی مولانا ہدایت الرحمن نے موثر گشت کے لیے پی او ایل میں نمایاں اضافہ کی ضرورت پر زور دیا، جس سے محکمے کے لیے مناسب فنڈنگ ??کے ساتھ اربوں کی آمدنی کے امکانات کو اجاگر کیا گیا۔ چئیرمین کمیٹی نے کہا کہ محکمہ کو اچھی بجٹ دے کر ہم صوبےکو اربوں روپے دے سکتے ہیں۔ چیئرمین نے حکومت پر زور دیا کہ محکمے کے بوٹس کی مرمت کے لئے بجٹ مختص کی جائے تاکہ غیر قانونی ٹرالنگ کو روکا جاسکے۔ غیر قانونی ٹرالنگ کی وجہ سے کئی مچھلیوں کی افزائش نسل ختم ہو چکی ہے۔ کمیٹی نے بلوچستان حکومت کی طرف سے اس معاملے کو وفاقی حکومت کے ساتھ اٹھانے کی فوری ضرورت پر زور دیا، اور کہا کہ غیر قانونی ٹرالنگ کی وجہ سے سرکار کو ہر سال اربوں کا نقصان ہو رہا ہے۔ پارلیمانی سیکرٹری نے نوٹ کیا کہ بڑی تعداد میں غیر قانونی ٹرالروں کو چند ملازمین کے ذریعے نہیں روکا جا سکتا، انھوں نے مزید وسائل میں اضافے کی ضرورت پر زور دیا۔ ماہی گیری کی قائمہ کمیٹی نے چیلنجوں سے نمٹنے اور پاکستان کے ماہی گیری کے وسائل کے پائیدار انتظام کو یقینی بنانے عزم کا اعادہ کیا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر4804/2024
جعفرآباد23اگست۔جعفرآباد کے علاقے سے گزرنے والی مین ٹیمپل ڈرین میں لگنے والے شگاف کو آب کلانی مٹیریل سمیت دیگر مٹی سے پر کردیا گیا ایگزیکٹو انجینیئر ایریگیشن ڈرینیج مدثر ظفر کھوسہ نے شگاف کو پر کرنے کے تمام عمل کا جائزہ لیا اور اپنی نگرانی میں کام کو پایا تکمیل تک پہنچایا گزشتہ روز صوبائی وزیر ایریگیشن میر محمد صادق عمرانی اور صوبائی سیکرٹری آبپاشی حافظ عبدالماجد نے بھی سپرنٹنڈنگ انجینیئر ایریگیشن سرکل عبدالحمید مینگل کے ہمراہ شگاف کا جائزہ لیا تھا جن کے احکامات کی روشنی میں آج شگاف کو مکمل طور پر پر کر دیا گیا اس عمل میں محکمے کہ ملازمین سمیت دیگر افراد کے ہمراہ مشینری کے ذریعے کام کروایا گیا اور مختلف جگہوں سے مٹی لا کر آب کلانی مٹیریل کے ساتھ شگاف کو پر کر دیا گیا ھے اس موقع پر سب ڈویڑن افیسر نصیب اللہ کھوسہ بھی موجود تھے ایگزیکٹو انجینیئر ایریگیشن ڈرینیج مدثر ظفر کھوسہ نے کہا کہ ٹیمپل ڈرین میں لگنے والے شگاف کو انتھک محنت کے بعد بند کر دیا گیا ہے اس کے علاوہ بھی ہمارے ملازمین مختلف مقامات پر مشینری کے ہمراہ تعینات ہیں جو کسی بھی ناخوشگوار واقعات سے نمٹنے کے لیے متحرک ہیں جس کی کڑی نگرانی کی جا رہی ہے ہمارا مقصد لوگوں کے بہتر مفاد میں اقدامات کرنا ہے ان شاء اللہ ان مشکل حالات کا ڈٹ کر مقابلہ کیا جائے گا سیلابی صورتحال سمیت دیگر امور پر ہماری گہری نظر مرکوز ہے ان شائ اللہ عوام کے بہتر مفاد میں اقدامات کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی جائے گی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر4805/2024
نصیرآباد23۔ایگزیکٹو انجینئر پبلک ہیلتھ انجینئرنگ نصیر آباد حفیظ الرحمن ہاشمی کی نگرانی میں بھاری مشینری کے ذریعے شرقی مین واٹر سپلائی سکیم کے تالابوں میں بارش کے پانی کو تالاب میں شامل ہونے کی روک تھام کے لیے اقدامات کیے گئے حالیہ بارشوں کے پانی سے شگاف لگا تھا شگاف سمیت سینکڑوں فٹ پر محیط تالاب کی پشت کو مزید مضبوط کر دیا گیا اس موقع پر علاقہ مکینوں کی جانب سے ایگزیکٹو انجینیئر پبلک ہیلتھ انجینیئر نصیرآباد حفیظ الرحمن ہاشمی کے اس اقدام کو بے حد سراہایا گیا اس موقع پر سہنڑاں خان جویا بھی موجود تھے ایکسین حفیظ الرحمن ہاشمی نے لوگوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کے تالابوں کی پشت سے مٹی اٹھائے جانے کے بعد روڈ کا پانی تالاب میں شامل ہو رہا تھا ڈپٹی کمشنر نصیر آباد منیر احمد کاکڑ کے احکامات کی روشنی میں بھاری مشینری کے ذریعے تالابوں کی پشتوں کو مزید بلند اور مضبوط کیا گیا ہے تاکہ آئندہ بارشوں کا پانی تالاب میں شامل نہ ہو سکے عوام کو صاف ستھرے پانی کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے ہمارے افسران اور عملہ دن رات کوشاں ہیں تمام علاقوں اور وارڈز میں بالترتیب پانی کی فراہمی کو یقینی بنایا جا رہا ہے لوگوں کی خدمت کرنا ہی ہمارے فرائض منصبی کا حصہ ہے ہماری بھرپور کوشش رہے گی کہ مستقبل میں اس طرح کی شکایات سامنے نہ ائیں کافی عرصہ قبل پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کے تالابوں سے مٹی اٹھائی گئی تھی جس کی وجہ سے اس طرح کا واقعہ رونما ہوا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر4806/2024
کچھی23اگست۔ڈپٹی کمشنر کچھی کیپٹن ریٹائرڈ جمیل احمد بلوچ کی خصوصی ہدایت کے تحت آج اسسٹنٹ کمشنر مچھ ارسلان خان نے مچھ میں ایشاءخوردوش کی قیمتوں کا جائزہ لینے کیلئے مچھ بازار کا دورہ کیا مقررہ کردہ نرخ ناموں سے تجاوز کرنے والے دکانداروں پر 10 ہزار روپے کے جرمانے بھی عائد کئے گئے جبکہ 3 دکانداروں کو ناجائز منافع خوری کرنے پر گرفتار کرکے حوالات میں بند کردیا جبکہ کئی دکانداروں کو سختی سے تنبیہ کرتے ہوئے اسسٹنٹ کمشنر نے کہاکہ ڈپٹی کمشنر کچھی کیپٹن ریٹائرڈ جمیل احمد بلوچ کی جانب سے ناجائز منافع خوری کرنے والوں کے خلاف سخت احکامات دیئے گئے ہیں ان کے احکامات پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے گا ناجائز منافع خوری کرنے کی کسی کو بھی اجازت نہیں دی جائے گی تاجر برادری کو چاہیے کہ وہ عوام کو ریلیف پہنچانے میں مثبت کردار ادا کریں مقررہ کردہ نرخ ناموں سے تجاوز کرنے سے اجتناب کریں بصورت دیگر منافع خوری کرنے والے تاجروں کے خلاف اسی طرح آئندہ بھی کاروائی کے عمل کو جاری رکھا جائے گا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر4807/2024
لورلائی 23اگست ۔ ڈپٹی کمشنر لورالائی میران بلوچ کی زیر صدارت پانچ روزہ انسداد پولیو مہم 9تا12کی کامیابی کے حوالے سے اجلاس منعقد ہوا۔اجلاس میں لائن ڈپارٹمنٹس کے آفیسران محکمہ صحت کے آفیسران و دیگر مختلف یونین کونسل کے ایریا انچارجز اور مانیٹرنگ آفیسران نے شرکت کی۔ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر حمید اللہ لہڑی ڈاکٹر حمید (این اسٹاپ آفیسر) ڈاکٹر محمد اشرف نے پانچ روزہ انسداد پولیو مہم کے انتظامات کے حوالے سے اجلاس کے شرکاءکو تفصیلی بریفنگ اس بار پولیو مہم میں 61599بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے جاہیں گے موبل ٹیمیں 193ہیں ٹرانزنٹ پو انٹ 8اور 20یو سیز ہیں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر لورالائی میران بلوچ نے کہاکہ ضلع بھر میں پولیو مہم کو کامیاب بنانے کےلئے محکمہ صحت کی ٹیمیں کڑی محنت سے کام کریں پولیو مہم کے دوران ضلعی آفیسران دلجوئی کے ساتھ مانیٹرنگ کریں نہ صرف یہی بلکہ مہم کے دوران کسی قسم کی کوتاہی ہرگز نہیں ھونی چاہیے اس سلسلے میں والدین کو چاہیے کہ وہ اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کے لیے آنے والی ٹیموں کے ساتھ اپنے تعاون کو یقینی بنائیں اس وباءکے خاتمے کے لیے ہمیں ٹھوس منصوبہ بندی کے تحت کام کرنے کی اشد ضرورت ہے جن ٹیموں کی جانب سے سستی کا مظاہرہ کیا جارہا ہے انہیں سخت ہدایت دیں بصورت دیگر ان کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔ہم اپنے بچوں کے بہتر مستقبل کے لیے کسی قسم کا سمجھوتہ ہرگز قبول نہیں کریں گے صحت مند معاشرے کے قیام کیلئے صحت مند بچے ہی اہم کردار ادا کر سکتے ہیں کیونکہ آج کے صحت مند بچے ہی ملک کے بہتر مستقبل کو سنبھال سکتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ بچوں کو پولیو کے قطرے نہ پلوانے والوں کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی پولیو کے قطرے پلانے سے گریز کرنے والے والدین میں شعور بیدار کرنے کی ضرورت ہے تاکہ وہ بھی حکومت کی جدوجہد میں شامل ھو کر اس سہولیات سے اپنے بچوں کو مستفید کریں کیونکہ اگر کوئی والدین اپنے بچوں کو پولیو سے بچاو کے قطرے پلانے سے گریز کر رہے ہیں تو اس عمل سے نہ صرف ان کے اپنے بچے متاثر ہو سکتے ہیں بلکہ ارد گرد کے بچوں کو بھی متاثر کر سکتے ہیں صرف ایک افراد کی لاپرواہی سے ہم اپنی جدوجہد میں کامیابی حاصل نہیں کرسکتے اس لئے ضروری ہے کہ ہم ہر اس بچے تک پہنچنے کی کوشش کریں جس کو پولیو کے قطرے پلانے کی ضرورت ہو۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر4808/2024
گوادر23اگست ۔ ڈپٹی کمشنر حمود الرحمن کی قیادت میں ضلع بھر میں عوامی خدمات کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے بھرپور اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے تمام محکموں کے سربراہان کو ہدایت دی ہے کہ زندگی کی بنیادی سہولیات کی فراہمی ہر فرد تک یقینی بنائی جائے اور کسی بھی ممکنہ رکاوٹ کے پیش نظر فوری کارروائی کی جائے۔ گزشتہ روز جیونی کے علاقے میں پانی کی سپلائی کے مرکزی پائپ میں شدید خرابی پیدا ہو گئی تھی، جس کے باعث جیونی اور اس کے گرد و نواح کے علاقوں کو پانی کی فراہمی میں مشکلات کا سامنا تھا۔ اس سنگین صورتحال میں ایکسین پبلک ہیلتھ مومن علی بلوچ کی قیادت میں انجینئرنگ ٹیم نے فوری ایکشن لیتے ہوئے پائپ لائن کی مرمت کا کام شروع کیا اور کم وقت میں پانی کی سپلائی کو بحال کر دیا۔اس بروقت اور مو¿ثر کارروائی کی وجہ سے جیونی اور ملحقہ علاقوں کے مکینوں کو جلد ہی پینے کے پانی کی فراہمی دوبارہ معمول کے مطابق حاصل ہو گئی۔ علاقہ مکینوں نے اس کامیاب کارکردگی پر ایکسین پبلک ہیلتھ اور ان کی ٹیم کا دل کی گہرائیوں سے شکریہ ادا کیا۔ڈپٹی کمشنر گوادر کی ہدایات کے مطابق، ضلع کے تمام افسران دن رات عوامی خدمات کے لیے حاضر ہیں تاکہ علاقے کے لوگوں کو کسی بھی قسم کی مشکل کا سامنا نہ ہو اور بنیادی سہولیات بلا تعطل فراہم کی جا سکیں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر4809/2024
کچھی23اگست ۔ڈپٹی کمشنر کچھی کیپٹن ریٹائر جمیل احمد بلوچ کی ہدایت پر اسسٹنٹ کمشنر بھاگ نوید بلوچ صاحب نے سول ہسپتال بھاگ کا دورہ کیا دورے کے موقع پر اسسٹنٹ کمشنر بھاگ نے اسٹاف کی حاضری رجسٹرڈ، ادویات کی صورتحال، او پی ڈی اور دیگر طبی سہولیات کا بھی جائزہ لیا اسسٹنٹ کمشنر بھاگ نے سول ہسپتال بھاگ کی عمارت اور ہسپتال کی گری ہوئی چار دیواری کا بھی معائنہ کیا اور اس کی تعمیر و مرمت کے کام کے متعلق کہاکہ ضلعی انتظامیہ کے نوٹس میں لایا جائے گا تاکہ اس مسئلے کا حل نکالا جا سکے اسسٹنٹ کمشنر بھاگ نوید احمد بلوچ نے ہسپتال میں تمام سٹاف کی موجودگی کو سراہتے ہوئے انہیں تاکید کی کہ وہ اسی طرح زمہ داری کے ساتھ اپنے فرائض کو سرانجام دیتے رہےگے اور لوگوں کو صحت کی بنیادی سہولیات کی فراہمی میں کوئی کسر نہ چھوڑیں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر4810/2024
حب 23 ,اگست۔اسسٹنٹ کمشنر حب محمد علی درانی کی کوششوں سے 50 بیڈ گورنمنٹ جام غلام قادرہسپتال حب کے لئئے ضروری ادویات ایم۔ایس کے حوالے کردی گئیں۔ جمعے کے روز اسٹنٹ کمشنر حب محمد علی درانی نے otsuka کمپنی کی جانب سے فراہم کی گءرنگولیٹ انجکش 1000 ml اور 500 ml سلائم انفیوشن اور انجیکشن 500 ml کے 18 کاٹن ایم۔ایس جام غلام قادر ہسپتال حب ڈاکٹر ناصر شیخ اور فارماسسٹ ڈاکٹر ثناہ آفتاب کے حوالے کیا گیااسسٹنٹ کمشنر حب نے ہسپتال کے شعبہ حادثات سمیت مختلف شعبوں کا معائنہ کیا اور ہسپتال کی بہتری عوام الناس کو علاج معالجے کی بہتر سہولیات فراہمی کے حوالے سے امور پر تبادلہ خیال کیا۔ ایم ایس جام غلام قادرہسپتال ڈاکٹر ناصر شیخ نے اے سی حب کو بتایا کہ معیاری کمپنی۔otsuka کے انجکشن اوررنگولیٹ ڈرپ فراہمی سے شعبہ حادثات میں داخل ہونے والے مریضوں کو بروقت علاج اورفرسٹ ایڈ کی بہتر سہولیات میسر ہونگی ایم ایس ڈاکٹر ناصر شیخ نے اسسٹنٹ کمشنر حب کو مذید بتایا کہ ہسپتال کے سولر سسٹم کی بحالی کا کام بھی شروع کردیا گیا ہے انہوں نے جام غلام۔قادر ہسپتال کی بہتری کیلئے اسسٹنٹ کمشنر حب علی درانی اور otsuka کمپنی کے اقدامات کو لائق تحسین قرار دیا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر4811/2024
سبی 23 اگست ۔ڈپٹی کمشنر سبی جہانزیب شیخ کی صدارت میں انسداد پولیو مہم کے حوالے سے اجلاس منعقد ہوا جس میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل علی اصغر مگسی، ڈسٹرکٹ ہیلتھ افیسر ڈاکٹر اکبر سولنگی ، این سٹاپ افیسر ڈاکٹر شہزاد ، ایکسین سی اینڈ ڈبلیو لطیف اللہ کاکڑ، ڈبلیو ایچ او سے ڈاکٹر رفیق ، ای ٹی او در محمد سیلاچی، سینئیر ڈسٹرکٹ پاپولیشن ویلفیئر آفیسر عبدالستار بلوچ پی ایس ٹو ڈپٹی کمشنر فہیم احمد سمیت دیگر نے شرکت این سٹاپ آفیسر ڈاکٹر شہزاد نے انسداد پو لیو مہم کے حوالے سے گزشتہ اور آنے والے مہم کے حوالے سے تفصیلی رپورٹ پیش کی 9 ستمبر سے 13 ستمبر تک جاری رہنے والی پولیو مہم کے حوالے سے ضلع بھر میں کیے گئے اقدامات پر تفصیل سے روشنی ڈالی گئی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر سبی جہانزیب شیخ نے کہا کہ پولیو مہم کو کامیابی سے ہمکنار کرنے کے لیے تمام افسران صحیح معنوں میں اپنے فرائض منصبی سرانجام دیں اور پولیو مہم کو کامیابی سے ہمکنار کریں پولیو مہم کے دوران کسی قسم کی کوتاہی لاپرواہی سے ہرگز کام نہ کیا جائے اور اس کے مرتکب افسران کے خلاف ایکشن لیا جائے گا انہوں نے کہا کہ اس قومی فریضے کی ادائیگی میں ڈاکٹرز و پیرامیڈیکل اسٹاف اور پولیو ورکرز کا اہم کردار ہے اس لیے ضلعی انتظامیہ ان کی ہر ممکن معاونت کو یقینی بنائے گی پولیو مہم کے حوالے سے اجلاس کے موقع پر جن مسائل کے متعلق آگاہی فراہم کی گئی ہے انہیں فوری طور پر حل کیا جائے تاکہ پولیو ورکرز کو مہم کے دوران کسی بھی مشکلات سے دو چار نہ ہونا پڑے سیکیورٹی سمیت دیگر انتظامات کو بھی حتمی شکل دی گئی ڈپٹی کمشنر سبی نے ایک بار پھر آفیسران کو سختی سے ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ پولیو مہم ہم سب کو کامیابی سے ہمکنار کرنا ہم سب کی ذمہ داری ھے اس لئے سخت محنت جدوجہد کی اشد ضرورت ہے۔ پولیو مہم کے دوران 44 ہزار سے زائد 5 سال سے کم عمر کے بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے دو تحصیل سبی اور لہڑی میں ٹوٹل 290 ٹیمیں کام کریں گی فکس سائٹس 48 ہوں گی ڈپٹی کمشنر سبی جہاں زیب شیخ نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ اپنے بچوں کو پولیو کے دو قطرے ضرور پلائیں اور علماءکرام بھی اپنے خطبات میں پولیو کے حوالے سے شعور و اگاہی فراہم کریں انہوں نے کہا کہ ہمیں سنجیدہ ہونے کی ضرورت ہے بلوچستان سمیت پورے ملک میں پولیو کیسز کی تعداد 16 ہو چکی ہے ضلع سبی کا انوائرمنٹل سیمپل بھی بار بار مثبت ا رہا ہے اس موزی مرض سے بچنے کے لیے ہم سب کو کڑی محنت کرنی ہے تاکہ اس موذی مرض سے چھٹکارا حاصل ہو۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر4812/2024
کوئٹہ 23 اگست۔ڈپٹی کمشنر کوئٹہ لیفٹیننٹ(ر)سعد بن اسد کی زیر صدارت ڈپٹی کمشنر آفس کوئٹہ میں چہلم کے جلوس کی سکیورٹی اور دیگرا انتظامات کے حوالے سے اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں ایف سی سے میجر حیدر ایس پی سکیورٹی نعیم اچکزی اسسٹنٹ کمشنر(سٹی)کیپٹن(ر)عبداللہ بن عارف اسسٹنٹ کمشنر(صدر) کیپٹن(ر)حمزہ انجم اسسٹنٹ کمشنر(کچلاک) فلائٹ لیفٹیننٹ(ر)خالد شمس اسسٹنٹ کمشنر (سریاب)ماریہ شمعون نے شرکت کی اسکے علاوہ انجمن تاجران شیعہ کانفرنس کے نمائندوں نے شرکت کی اجلاس میں محکمہ واسا، کیسکو، میٹروپولیٹن، پی ڈی ایم اے، ڈی ایچ او کوئٹہ ایم ایس بی ایم سی و دیگر نے بھی شرکت کی۔ اجلاس میں چہلم کے جلوس کی سکیورٹی و دیگر انتظامات کے حوالے سے اہم فیصلے کیے گیے اجلاس میں تمام متعلقہ محکموں کے آفیسران کو چہلم کے حوالے سے پلان مرتب کردیا ڈپٹی کمشنر کوئٹہ نے تمام اسسٹنٹ کمشنرز کو مختلف روٹس پر ڈیوٹیاں سونپ دی۔ محکمہ واسا کو چہلم کے دن پانی اور واٹر ٹینکر مہیا کرنے کے ہدایت کردی گئی ہے۔ محکمہ کیسکو چہلم کے دن اور رات مکمل بجلی فراہم کریگا اس موقع پر ڈپٹی کمشنر کوئٹہ لیفٹیننٹ(ر)سعد بن اسد نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چہلم جلوس کے منتظمین کے ساتھ مل کر سیکورٹی پلان پرعملدرآمد کیا جائے چہلم جلوس کے سلسلے میں مجالسِ و دیگر حساس مقامات پر ڈسٹر کٹ پولیس کے علاوہ ایف سی اور دیگر سیکیورٹی فورسز کے اہلکار نگرانی کے لئے متعین کئے جائینگے سیکورٹی پلان کے تحت شہر کے خارجی اور داخلی راستوں پر چیکنگ اور سیکورٹی کا نظام مضبوط کیا جائے گا ۔ڈپٹی کمشنر کوئٹہ نے کہا کہ امن و امان کو برقرار رکھنے کے لئے مجالس کے مقامات پر فورس کے جوانوں سمیت نصب سی سی ٹی کیمروں کی مدد سے کھڑی نگرانی کی جائے گی شہر کے تمام مکاتب فکر کے افراد شہر کے پرامن حالات کو قائم رکھنے اور یگانیت اخوت وبھائی چارہ کے علاوہ اتحاد بین المسلمین کےلئے نہ صر ف خواہ ہیں بلکہ عملی مظاہرہ کر تے ہوئے اپنا اہم کردار ادا کریں تاکہ پرامن ماحول میں چہلم مکمل کیا جاسکے۔انہوں نے کہا کہ تمام روٹس کی صفائی ستھرائی کے عمل کو بھی یقینی بنایا جائے گا۔ڈپٹی کمشنر کوئٹہ نے انجمن تاجران سے بھرپور تعاون کی اپیل کردی انجمن تاجران کے نماہندوں نے چہلم سے ایک دن پہلے روٹس کے تمام دکانیں سیل کرنے کی یقین دہانی کرائی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر4813/2024
لورالائی۔23, اگست۔کمشنر لورالائی ڈویژن سعادت حسن نے کرکٹ سٹیڈیم لورالائی کا دورہ کیا ان کے ہمراہ ڈپٹی کمشنر میران خان بلوچ،ڈسٹرکٹ سپورٹس آفیسر نصرالدین بھی تھے ایس ڈی او سی اینڈ ڈبلیو عبدالقیوم کبزئی ، انجینئیر محمد انور لونی نے کمشنر کو بتایا کہ کرکٹ سٹیڈیم کو 2017 میں سی ایم ڈیولپمنٹ پروگرام کے تحت ایک کروڑ 73 لاکھ 32 ہزار روپے سے تعمیر کیا گیا۔ اس میں گراو¿نڈ کے لئے تقریباً 34 لاکھ ، باو¿نڈری وال 22 سو فٹ 54 لاکھ ، جنرل ٹوائلٹ 13 لاکھ ، پلیر چنج روم 19 لاکھ ، واٹر سپلائی اسکیم 43 لاکھ ، سٹیپ پورشن 2 لاکھ اور ٹکٹ روم 2 لاکھ 79 ہزار روپے شامل ہیں چوکیدار کوارٹر بھی اس کاسٹ سے بنایا۔انہوں نے کہا کہ اب سپورٹس ڈیپارٹمنٹ اس کو ٹیک اور نہیں کرتا جس سے اس کا سٹرکچر خراب ہونے کا خطرہ ہے اور اس میں ابھی سپورٹس سر گرمیاں شروع نہیں ہوئیں ہیں۔کمشنر لورالائی ڈویژن سعادت حسن نے کہا کہ نوجوانوں کو سپورٹس کے مواقع فراہم کرنا اور کھیلوں کے میدان آ باد رکھنا نہایت ضروری ہیں جس سے ہمارے نئے نسل بے راہ روی اور منشیات سے محفوظ رکھنے میں مدد ملتی ہیں انہوں نے سپورٹس آفیسر اور ڈپٹی کمشنر لورالائی کو ہدایات کیں کہ وہ پی سی بی سے رابطہ کریں اور کرکٹ سٹیڈیم کو انھیں کسی معاہدے کے تحت دیں تاکہ کرکٹ کے کھلاڑیوں کو ایک اچھا سٹیڈیم میسر ہو وہ اس میں مختلف ٹورنامنٹ منعقد کریں اور روزانہ کھیل سکیں۔ اس طرح ایک اچھی سٹیڈیم کا سٹرکچر بھی محفوظ رہے بعد ازاں کمشنر لورالائی ڈویژن سعادت حسن نے محکمہ خوراک کے گوداموں کا دورہ کیا ان کے ہمراہ ڈپٹی کمشنر لورالائی میران خان بلوچ بھی تھے اس موقع پر ڈپٹی ڈائریکٹر فوڈ محمد ظفر نے بتایا کہ اس وقت ان کے پاس 32113 بوری گندم موجود ہیں جو کہ 2023 میں حکومت بلوچستان نے خریدیں ہیں اب اس کا فی بوری ریٹ10900 روہے ہیں جو کہ مارکیٹ ریٹ سے زیادہ ہیں حکومت اس پر سبسڈی دینے جارہی ہیں آگر سبسڈی دی گئی تو اس گندم کو مارکیٹ ریٹ پر فلورمل کو فروخت کیا جائے گا ورنہ ایسا نہ ہو ک یہ تمام گندم خراب ہو جائے۔ کمشنر لورالائی ڈویژن سعادت حسن نے اس موقع پر کہا کہ تمام ادارے عوامی مفاد کو ملحوظ خاطر رکھیں انہوں نے گندم کی معیار کا جائزہ لیا اور بہتر انتظام نہ کرنے پر سخت برہمی کا اظہار کیا اور اس حوالے سے محکمہ خوراک کو سخت ہدایات دیں۔ کمشنر لورالائی ڈویژن سعادت حسن نے کارپیٹ ٹریننگ سینٹر سمال انڈسٹریز لورالائی کا بھی دورہ کیا ان کے ہمراہ ڈپٹی کمشنر لورالائی میران خان بلوچ و دیگر آ فسران بھی تھے کمشنر نے کارپیٹ ٹریننگ سینٹر میں مختلف شعبوں کا معائنہ کیا انہوں ملازمین کی کی حاضری رجسٹر چیک کی اور کارپیٹ بنانے کے طریقے دیکھے۔اس موقع اکاونٹس امیر خان نے بتایا کہ کارپیٹ ٹریننگ سینٹر میں کل 12 ملازمین ہیں اور سینٹر میں وقتاً فوقتاً تربیت کورس رکھے جاتے ہیں اور یہ سینٹر 1984 سے کام کر رہا ہے اب اس کے ساتھ خواتین کار پیٹ ٹریننگ سینٹر بھی بن گیا ہے اور وہ بھی کام کر رہا ہے کمشنر لورالائی ڈویژن نے کہا کہ محنت مزدوری سے روزی کمانا بہت بڑی بات ہے ہنرمند لوگ کسی بھی معاشرے کی ترقی میں اہم کردار ادا کر تے ہیں۔انہو ں نے اسسٹنٹ ڈائریکٹر سمال انڈسٹریز کی غیر حاضری پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ان کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کی ہدایت کی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبر نا مہ نمبر 4814/2024
حب 23 اگست 2024؛
بلوچستان کے صنعتی ضلع حب میں قائم اسماعیل انڈسٹریز اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ آرگنائزیشن کے لئے نیوٹریشن فوڈ آئٹمز فراہم کرنے والی پاکستان کے پہلے صنعتی ادارے کا اعزاز حاصل کرلیا ہے، دنیا بھر میں قدرتی آفات کے دوران غذائی قلت کے شکار بچوں کے لئے یونائیٹڈ نیشنز کی جانب سے نیوٹریشن فوڈز کی فراہمی کا کنٹریکٹ پاکستان کے صنعتی ادارے کو حاصل ہوا ہے، کمپنی اپنے معیار پروڈکٹ کی بدولت دنیا بھر میں پاکستان کی پہچان ابھر کر سامنے آئی ہے،اس بات کا لسبیلہ انڈسٹریل ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے زیر نگرانی قائم صنعتی یونٹ کے دورے کے موقع پر چیئرپرسن بے نظر انکم سپورٹ پروگرام سینیٹر روبینہ خالد اور صدر مملکت آصف علی زرداری کے ترجمان برائے بلوچستان و مشیر انڈسٹریز میر علی حسن زہری کو دورہ حب انڈسٹریل زون کے موقع پر کمپنی مینجمنٹ اور ایم ڈی لیڈا فرید محمد حسنی کی جانب سے دی گئی بریفنگ میں بتائی گئی، بریفنگ میں بتایا گیا کہ معیاری پروڈکٹ کی بدولت دنیا بھر میں پاکستانی فوڈ نیوٹریشن آئٹمز کی مانگ میں اضافہ ہو رہا ہے حکومت بلوچستان کی جانب سے دی گئی سہولیات کی بدولت ضلع حب صنعتکاروں کے لئے پرکشش صنعتی زون بن چکا ہےاس موقع پر سینیٹر روبینہ خالد نے دنیا بھر میں پاکستان کی پہچان بننے والی معیاری پروڈکٹ کی پیدوار میں نمایاں مقام حاصل کرنے والی فرم کی مینجمنٹ کے وژنری جذبے اور جدید ترین پلانٹ کے ذریعے نیوٹریشن فوڈ آئٹمز تیار کرنے والی کمپنی کا مستقبل شاندار قرار دیا انہوں نے کہا کہ اسماعیل انڈسٹریز دیگر صنعتی اداروں کے لئے ایک قابل تقلید مثال ہے اس موقع پر میر علی حسن اور سینیٹر روبینہ خالد نے ڈپٹی کمشنر حب روحانہ گل کاکڑ، ایم ڈی لیڈا فرید محمد حسنی سمیت کمپنی مینجمنٹ کے ہمراہ پروڈکشن پلانٹ کے مختلف یونٹس کا دورہ کیا دورے کے موقع پر صدر مملکت آصف علی زرداری کے ترجمان برائے بلوچستان و مشیر انڈسٹریز میر علی حسن زہری نے صنعتکاروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں صنعتکاروں کے لئے مختلف شعبوں میں صنعتکاری کے مواقع موجود ہیں حکومت بلوچستان انویسٹرز کو ہر ممکن سہولیات فراہم کرنے کے لئے تیار ہیں کراچی پورٹ سے نزدیک ترین صنعتی ضلع حب میں اسپیشل اکنامک زون تیار کرنے جارہے ہیں اور لیڈا کے انڈسٹریل فیز ٹو کی انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ کے ساتھ 406 ایکڑ پر نیا صنعتی زون قائم کررہے ہیں جہاں بجلی،پانی،گیس سمیت دیگر سہولیات کے ساتھ سیکورٹی کا بہترین نظام انویسٹرز کے لئے محفوظ سرمایہ کاری کا بہترین موقع فراہم کرتا ہے صدر مملکت آصف علی زرداری کی خصوصی دلچسپی کی بدولت صنعتی شعبے کو ترجیحات میں سر فہرست قرار دیا ہے، انہوں نے کہا کہ حکومت بلوچستان ضلع حب میں سرمایہ کاری کرنے والے انویسٹرز کو ویلکم کرے گی۔
خبرنامہ نمبر4815/2024
کچھی23ا گست2024:ڈپٹی کمشنر کچھی کیپٹن ریٹائرڈ جمیل احمد بلوچ کی ہدایت کی روشنی میں آج اسسٹنٹ کمشنر بھاگ نوید احمد بلوچ نے پرائس کنٹرول کمیٹی کا اجلاس طلب کیا جس میں تاجروں سمیت دیگر آفیسران نے شرکت کی اجلاس میں ایشیائ خوردونوش کی قیمتوں کا جائزہ لیا گیا تاجر برادری و نمائندگان سے بات چیت کرتے ہوئے اسسٹنٹ کمشنر بھاگ نوید احمد بلوچ نے کہا کہ اسلام ہمیں کسی دوسرے مسلمان کا حق کھانے کی اجازت نہیں دیتا اور نہ ہی غیر ضروری طور پر منافع خوری کرنے کی اجازت دیتا ہے اس لئے تاجر برادری کو چاہیے کہ وہ ناجائز منافع خوری سے اجتناب کریں اس سلسلے میں حکومت کی جانب سے جو ریٹ لسٹیں جاری ھوتی ہیں اس پر عمل درآمد کو یقینی بنائیں اور غریب لوگوں سے زائد قیمت وصول کرنے کی کسی کو بھی اجازت نہیں دی جائے گی اور اس سلسلے میں حکومت بلوچستان کی جانب سے سخت احکامات دیئے گئے ہیں عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے ضلعی انتظامیہ و تحصیل انتظامیہ چاہتی ہے کہ تاجر برادری بھی عوام کو ریلیف پہنچانے میں کردار ادا کریں بصورت دیگر کوئی بھی دکاندار لوگوں سے زائد قیمت وصول کرتے ہوئے ملوث پایا گیا تو نہ صرف ان کے اوپر جرمانے عائد کئے جائیں بلکہ ان کے دکان کو سیل بھی کیا جا سکتا ہے اس لئے ناجائز منافع خوری سے اجتناب کریں,
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبر نا مہ نمب4816/2024
چمن23اگست 2024: ڈائریکٹر جنرل اور ڈائریکٹر Ops BFA کی ہدایات پر فوڈ سیفٹی ٹیم اور موبائل لیب نے PDSRU اور WHO کے حکام کے ساتھ مل کر چمن کا فیلڈ وزٹ کیا۔ اس دورے اور کاروائی کا مقصد ہیضے کے کیس کی تحقیقات اور عام معائنہ کے لیے خوراک اور پانی کے نمونے جمع کرنے تھے۔ 14 اگست 2024 کو اے ڈبلیو ڈی ہیضے کے 12 مشتبہ کیسز آریہ ہسپتال کوئٹہ میں رپورٹ ہوئے جن کی ابتدائ ضلع چمن سے ہوئی جس سے وبائ کا اعلان ہوا۔ ایک ریپڈ رسپانس ٹیم (RRT) جس میں BFA کے فوڈ سیفٹی آفیسر اور صحت عامہ کے ماہرین شامل ہیں، مزید تحقیقات کے لیے 17 اگست 2024 کو چمن روانہ کیے گئے۔ جنہوں نے چمن کے نیو ڈی ایچ کیو ہسپتال کا دورہ کیا اور پرانے DHQ ہسپتال کا دورہ کیا جبکہ گھروں اور متاثرہ علاقوں سے پانی کے نمونے اکٹھے کئے گئے۔ ٹیم نے ایک گھر سے کھانے کے نمونے (تربوز) اکٹھے کیے جہاں 12 کیسز رپورٹ ہوئے تھے۔اس دوران فوڈ سیفٹی ٹیم نے پانی صاف کرنے کی گولیاں تقسیم کی۔ٹیموں کے ذریعے ہسپتال کو ٹیسٹ کٹس فراہم کی گئیں۔ثقافت کے لیے BMCH لیب کو نمونے بھیجے گئے۔ فوڈ سیفٹی ٹیم-II اور موبائل لیب-II نے نئے DHQ ہسپتال میں MS سے ملاقات کی، بعد میں PDSRU ٹیم نے ہیضے کی صورتحال پر تبادلہ خیال کرنے اور احتیاطی تدابیر کی منصوبہ بندی کی۔ بعد ازاں ڈی پی او اور اے سی چمن کے ساتھ ملاقاتیں ہوئیں تاکہ انہیں BFA کے مینڈیٹ پر بریفنگ دی جا سکے اور سیکورٹی کی درخواست کی جائے، جو فراہم کی گئی۔ ٹیم نے 110 گیلن مقامی طور پر تیار کردہ کیچپ اور کراچی کیچپ کی تقریباً 25 بوتلیں ضائع کئے۔سپ?کر بلوچستان اسمبلی کیپٹن ر عبدالخالق خان اچکزئی نے عوام کی صحت سے کھلواڑ کرنے والوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹنے کی ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ ملاوٹ مافیا کسی رعایت کے مستحق نہیں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبر نا مہ نمب4817/2024
گوادر/جیونی23اگست 2024: ڈپٹی کمشنر حمود الرحمن کی خصوصی ہدایت پر ضلع بھر میں کھلی کچہریوں کے انعقاد کا سلسلہ جاری ہے، جس کا مقصد شہریوں کے مسائل کو ان کی دہلیز پر حل کرنا ہے۔ اسی سلسلے میں، اسسٹنٹ کمشنر میر جواد احمد زہری کی قیادت میں جیونی کے علاقے سنٹسر کلدان میں ایک اہم کھلی کچہری کا انعقاد کیا گیا، جس میں عوام کو اپنے مسائل براہ راست حکام تک پہنچانے کا موقع فراہم کیا گیا۔اس کچہری میں مختلف محکموں کے افسران نے شرکت کی، جن میں ایف سی کے لیفٹیننٹ کرنل رضوان، تحصیلدار جیونی اعظم خان گچکی، ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر عبدالواحد بلوچ، ڈی ڈی او ایجوکیشن عبدالرحیم، پبلک ہیلتھ کے انجینئر عبدالقیوم، وائس چیئرمین عبدالمجید، داو¿د کلمتی، واجل دشتی، محمد ایوب اور علاقے کے دیگر سماجی و سیاسی عمائدین شامل تھے۔ علاوہ ازیں، علاقے کے کونسلرز اور شہریوں کی بڑی تعداد بھی اس کھلی کچہری میں موجود تھی۔اس کھلی کچہری کا بنیادی مقصد علاقے کے مسائل کو مقامی سطح پر، محدود وسائل کے باوجود، حل کرنا اور گراس روٹ لیول کے لوگوں کے لیے آواز بن کر ان کے مسائل احکام بالا تک پہنچانا تھا۔ اس دوران جن مسائل پر بحث کی گئی ان میں تعلیم، صحت، پانی، بجلی، سڑکیں، ماہی گیری، زراعت، ذریعہ معاش، روزگار، جنگلات اور جنگلی حیات کے مسائل شامل تھے۔لائن ڈیپارٹمنٹس کے افسران نے عوامی مسائل کو بڑی توجہ سے سنا اور ان کے حل کی یقین دہانی کروائی۔ خاص طور پر تعلیم، صحت، پانی اور بجلی کے مسائل پر زور دیا گیا۔ مقامی افراد نے اس بات کی نشاندہی کی کہ انہیں اپنے بچوں کی بہتر تعلیم کے لیے اچھے اسکولوں اور اساتذہ کی ضرورت ہے، جبکہ صحت کے شعبے میں معیاری اسپتال، ڈاکٹرز اور ادویات کی اشد ضرورت ہے کیونکہ یہ علاقہ گوادر شہر سے کافی فاصلے پر واقع ہے۔اس موقع پر اسسٹنٹ کمشنر میر جواد احمد زہری نے کہا کہ اس کھلی کچہری کا مقصد صرف مسائل کی نشاندہی نہیں بلکہ ان کو عملی طور پر حل کرنا ہے۔ لائن ڈیپارٹمنٹس کے افسران نے عوامی خدمت کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جو مسائل مقامی سطح پر حل ہو سکتے ہیں، انہیں فوری طور پر حل کیا جائے گا، جبکہ میجر مسائل کے لیے اعلیٰ حکام اور صوبائی نمائندوں سے بات چیت کی جائے گی۔اس کھلی کچہری میں عوام کی بھرپور شرکت نے ثابت کر دیا کہ اس طرح کے اقدامات نہ صرف عوام کے مسائل حل کرنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں بلکہ حکومتی اداروں اور عوام کے درمیان رابطے کو بھی مضبوط کرتے ہیں۔ اس اقدام نے مقامی سطح پر مسائل کے حل کے لیے ایک نیا عزم پیدا کیا ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبر نا مہ نمب4818/2024
زیارت23اگست 2024:ڈپٹی کمشنر زیارت لیاقت علی کاکڑکی زی صدارت ڈسٹرکٹ ایجوکیشن گروپ کا اجلاس منعقد ہوا اجلاس میں ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افسر لطیف اللہ غرشین،ڈی ای عبدالفیاض ڈی او فیمیل فرزانہ ارباب،ڈی ڈی او نقیب اللہ،پرنسپل گورنمنٹ ڈگری کالج زیارت پروفیسر نقیب اللہ کاکڑ ،صدر سیسا فتح محمد،جی ٹی اے کے صدر محمد نور دمڑ،جی ٹی اے آئینی کے صدر امیر محمد طوفان،فیض اللہ خلجی، یونیسیف کے ،فدا حسین پانیزئی،معین خان پانیزیئی نےشرکت کی۔ اجلاس میں ڈپٹی کمشنر زیارت کو محکمہ تعلیم زیارت کے بارے میں بریفنگ دی۔ ڈپٹی کمشنر زیارت لیاقت علی کاکڑ نے محکمہ تعلیم کے افسران کو ہدایت کی کہ اسکولوں سے ہمیشہ غیر حاضر اساتذہ کی جواب طلبی کے جائے اور ان کی تنخواہیں کاٹ دی جائے،اسکولوں سے غیر حاضر اساتذہ کی کوئی ضرورت نہیں۔انہوں نے کہا محکمہ تعلیم کو خود مانیٹر کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم یافتہ اقوام دنیا پر حکمرانی کررہے ہیں معیاری تعلیم کا فروغ وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔محکمہ تعلیم کے فروغ کے لیے اقدامات کیے جائیں گے معیاری تعلیم کو فروغ دے کر ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کریں گے۔
خبر نا مہ نمب4819/2024
جھل مگسی23اگست2024:ڈپٹی کمشنر جھل مگسی سید رحمت اللّہ شاہ کی ہدایات کی روشنی میں تحصیلدار گنداواہ ہادی پہوڑ نے ، ایس ایچ او لیویز تھانہ گنداواہ عبدالرزاق چنجنی ، تفتیشی آفیسر پولیس تھانہ سٹی گنداواہ خان محمد لاشاری و دیگر پرائس کنٹرول کمیٹی کے ارکان کے ہمراہ شہر گنداواہ و مضافات کے تجارتی مرکز گنداواہ بازار کا سرپرائز دورہ کیا۔اس موقع پر انھوں نے کریانہ سٹور ، گوشت ، سبزی ، فروٹ ، ہوٹلز کی صفائی و ستھرائی اور پرائس لسٹ کا جائزہ لیا اور پرائس کنٹرول کمیٹی کی جانب سے مرتب کردہ نرخ نامہ کی پابندی نہ کرنے والے تاجروں پر بھاری جرمانے عائد کر کے سخت کارروائی عمل میں لانے کی وارننگ جاری کردیں-ڈپٹی کمشنر جھل مگسی سید رحمت اللّہ شاہ نے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ قانون سے کوئی بالاتر نہیں مصنوعی و خود ساختہ مہنگائی اور ذخیرہ اندوزی اور مضر صحت اشیائ فروخت کرنے والے تاجر کسی قسم کی رعایت اور رحم کے مستحق نہیں ہیں گرانفروشی و خود ساختہ مہنگائی کرنے والے تاجروں کے خلاف آئندہ بھی گرینڈ آپریشن کرکے سخت سے سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی انھوں نے کہا کہ گنداواہ کی تاجر برادری خودساختہ مہنگائی سے گریز کریں سرکار کی جانب سے مرتب کردہ (نرخ نامہ) کے مطابق معیاری اشیائ اور مناسب داموں اشیائ خوردونوش و دیگر سامانِ فروخت کریں اور نرخ نامہ واضح طور پر اپنی دکانوں پر آویزاں کریں۔تمام تجارتی مراکز بالخصوص ہوٹلز کی صفائی و ستھرائی کا خاص خیال رکھنے کیساتھ تجاوزات سے بھی گریز کریں مزید انھوں نے کہا ہے کہ ضلع کی عوام الناس منافع خور،خودساختہ مہنگائی ، گرانفروشی اور پرائس کنٹرول کمیٹی کی جانب سے مرتب کردہ (نرخ نامہ) کی پابندی نہ کرنیوالے والے تاجروں کی نشاندھی اسسٹنٹ کمشنر گنداواہ و تحصیلدار گنداواہ کے دفتر کو بروقت کروائیں تاکہ انکے خلاف جلد از جلد کارروائی عمل میں لائی جاسکے۔
خبر نا مہ نمبر4820/2024
مستونگ 23اگست 2024:محکمہ آبپاشی کے زیر تحت ضلع مستونگ ،نوشکی ،چاغی،خاران ،واشک میں تعمیر کردہ ڈیمز میں حالیہ بارشوں سے وافر مقدار میں پانی ذخیرہ کرنے میں کامیاب رہے۔تمام ڈیمز محفوظ ہیں اور ان میں مزید پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش ہے۔ان ڈیمز کی نگرانی محکمہ کی انجینئرز دن رات کر رہے ہیںاور تاحال کسی بھی ڈیم کو نقصان نہیں پہنچا ہے۔ان خیالات کا اظہار محکمہ آبپاشی کے ایس ای مستونگ نے اخباری بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے۔ مزید انہوں نے تفصیلات جاری کرتے ہوئے کہا کہ ضلع مستونگ میں آماچ ڈیم ،کھنگڑڈیم،قمر ڈیم ، کنڈ عمرانی ڈیم ،کھڈ کوچہ ڈیم ،اسپلنجی ڈیم ، تنگ اسپلنجی ڈیم، کانک ڈیم ،چلتن ڈیم، توریکلان ڈیم، شاہو کستہ ڈیم ، کانگ انجیری ڈیم ، تھل ڈیم ،کانگ میں سیلاب کے پانی کو ذخیرہ کیا گیا ہے ۔اس کے ساتھ نوشکی و چاغی ،خاران اور واشک کے ڈیمز جن میں پلیان ڈیم ، گلنگور ڈیم ، خیصار ڈیم ، باغی ڈیم ،گندھاری ڈیم ، انجیری ڈیم ، اژوھاخول، پاتنک ڈیم ، ہفتینڈیم ، چھک کھلی ڈیم ، سوتھہ گان ڈیم، جاشی ڈیم ۔جبکہ خاران میں اس سال ان ڈیمز میں تقریباتاحال 25000ایکڑفٹ پانی ذخیرہ کیا جاچکا ہے اس سے مزید پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش ہے اور اس سے زیر زمین پانی کی سطح کو بر قرار رکھنے میں کافی مدد ملے گااور زراعت پر مثبت اثرات مرتب ہو ئینگے جس سے روزگار کے مواقع پیدا ہوئینگے۔ محکمہ آبپاشی کے وزیر جناب محمد صادق عمرانی اور سیکرٹری حافظ عبدالماجد کے ہدایات پر تعمیر کردہ ڈیمز کی سخت نگرانی کی جا رہی ہے اور محکمہ کے عملہ الرٹ ہے ۔ محکمہ کے انجینئر زوعملہ جو کہ مستونگ ، نوشکی ، خاران ،چاغی میں فرائض انجام دے رہے ہیں ان کی خدمات کو محکمہ آبپاشی قدر کی نگاہ سے دیکتھی ہے آخر میںعوام سے اپیل ہے کہ وہ ہرگز ذخیرہ شدہ پانی میں داخل ہونے سے گریز کریں اس لئے پانی کی گہرائی زیادہ اور دلدل بھی بنا ہوا ہے جو کہ خطرناک ہو سکتا ہے۔
خبر نامہ نمبر4821/2024
کوئٹہ 23 اگست: گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل نے کہ بلوچستان کے پیچیدہ مسائل دراصل سنجیدہ حل کا متقاضی ہیں. تقریباً چار عشروں سے مسلسل عملی سیاست سسے وابستگی کے نتیجے میں آج بھی یہ یقین سے کہتا ہوں کہ ہمارا تنوع ہی ہماری سب سے بڑی طاقت ہے لہٰذا پارلیمنٹ سمیت تمام وفاقی اور صوبائی اداروں میں بلوچستان کی بھرپور نمائندگی اور شراکت داری سے بلوچستان کے بڑے مسائل فوری طور حل ہو سکتے ہیں. ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کے روز گورنر ہاوس کوئٹہ میں جماعت اسلامی کے مرکزی رہنما سراج الحق کی قیادت میں وفد سے ملاقات کرتے ہوئے کیا. اس موقع پر صوبائی وزراء حاجی برکت رند، میر عاصم کرد گیلو، اراکین صوبائی اسمبلی مولانا ہدایت الرحمٰن اور زرک خان مندوخیل بھی موجود تھے. اس موقع پر گورنر بلوچستان نے کہا کہ پاکستان کا پائیدار امن اور دیرپا خوشحالی بلوچستان کے امن و خوشحالی سے ہی وابستہ ہیں. ہم ایک ایسے بلوچستان کا تصور کرتے ہیں جہاں حقیقی مسائل کو بامعنی سیاسی ڈائیلاگ کے ذریعے حل کیا جائے، جس سے اعتماد سازی، وسائل اور سروسز تک مساوی رسائی اور فیصلہ سازی کے عمل میں تمام اسٹیک ہولڈرز سمیت نوجوانوں کی آواز کو بھی شامل کیا جائے۔ گورنر بلوچستان نے واضح کر دیا ہے ایک روشن مستقبل کی تشکیل میں ہمارے نوجوانوں کے اہم کردار کو تسلیم کرتے ہوئے پالیسی اور فیصلہ سازی میں ان کی آواز کو بڑھانا آولین شرط ہے. بلوچستان کے عوام مساوی مواقع اور سہولتیں فراہم کرنی ہیں تاکہ وہ اپنی تخلیقی صلاحیتوں میں نکھار پیدا کریں اور ملک کی تعمیر و ترقی میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے سکیں. گورنر بلوچستان نے کہا کہ بلدیاتی نظام کو مضبوط اور مستحکم بنانے کے ساتھ ساتھ ہم یونین کونسل کی سطح پر بھی عوام بالخصوص نوجوانوں کو بااختیار بنا کر عوامی خدمت میں مشغول رکھ سکتے ہیں کیونکہ بلدیاتی نظام ہی نچلی سطح کے مسائل کو مؤثر طریقے سے حل کرنے کا معتبر وسیلہ ہے. گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل نے کہا کہ حکومت سمیت تمام سیاسی تنظیموں اور سول سوسائٹی کو موجودہ کشیدہ صورتحال اور پائی جانے والی حساسیت کو سنجیدگی سے لینے کی اشد ضرورت ہے. سردست ہمیں پورے خطے کی کشیدہ صورتحال کو مدنظر رکھ کر ہمیں فوری طور پر اپنے ملک اور عوام کے مفاد میں اقدامات اٹھانے چاہیے کیونکہ ہم مزید نفرتوں اور تنازعات کا متحمل نہیں ہو سکتے. گورنر بلوچستان نے تمام ارباب اختیار کے ساتھ سیاسی اکابرین، دینی علماء کرام اور مشائخ عظام پر زور دیا کہ وہ موجودہ کشیدہ صورتحال کا پرامن حل ڈھونڈنے میں اپنا بھرپور کردار ادا کریں.
خبر نامہ نمبر4822/2024
حب 23اگست:۔بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی چیئرپرسن سینیٹر روبینہ خالد اور صدر مملکت آصف علی زرداری کے ترجمان برائے بلوچستان و مشیر صنعت میر علی حسن زہری کی خصوصی ہدایات پر بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی موبائل سیٹلائٹ رجسٹریشن سروس کی ٹیم وین سمیت گڈانی پہنچ گئی مشیر صنعت کی ہدایت پر پاکستان پیپلزپارٹی کی مقامی قیادت میر مولابخش بزنجو کی سربراہی میں جمعہ کے روز وڈیرہ ولی محمد بزنجو گوٹھ میں اورمضافاتی دیہاتوں میں مستحقیں کی رجسٹریشن شروع کردی گئی واضح رہے کہ گزشتہ روز چیئرپرسن بی آئی ایس پی وسنییٹرروبینہ نے دورہ حب کے موقع پر اعلان کیا تھا کہ دوردراز علاقوں کے مستحق خواتینوں کو بینظیر انکم سپورٹ پروگرام میں رجسٹرڈ کیا جائے گا،چیئرپرسن کے اعلانات پر عملدرآمد ہونے پر علاقہ عمائدین اورخواتین نے پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت سے اظہارتشکرکیا ہے۔
خبر نامہ نمبر4823/2024
کوئٹہ 23 اگست:۔ڈپٹی کمشنر کوئٹہ لیفٹیننٹ(ر)سعد بن اسد کی زیر نگرانی کوئٹہ کے مختلف علاقوں میں پرائس کنٹرول کے تحت بیف شاپس، مٹن شاپس اور تندوروں کے خلاف کاروائیاں جاری ہیں۔اس سلسلے میں ضلعی انتظامیہ کی مختلف ٹیمیوں نے کوئٹہ میں 161 قصاب خانوں، تندوروں اور مختلف منی پیٹرول پمپوں کا دورہ کیا جس میں سرکاری نرخنامے کے خلاف ورزی، وزن میں کمی اور گیج میں کمی کی بنا پر 23 دکاندار گرفتار کرلیاجبکہ 17 دکانیں سیل کردیا اور 12 دکانداروں کو جیل بھجوا نے کے علاوہ متعدد دکانداروں کو اخری وارننگ جاری کیے۔ان کاروائیوں میں اسسٹنٹ کمشنر(سریاب)ماریہ شمعون سپیشل مجسٹریٹ عبدالحمید سپیشل مجسٹریٹ احسام الدین سپیشل مجسٹریٹ حسیب سردار مجسٹریٹ خادم حسین نے حصہ لیا۔ گرانفروشوں کے خلاف کاروائیاں کوئٹہ کے مختلف علاقوں پشتون آباد غوث آباد موسی کالونی پرنس روڈ جوائنٹ روڈ برما ہوٹل کاسی روڈ گوالمنڈی چوک طوغی روڈ عالمو چوک نواں کلی میں ہوئیں۔ ضلع کوئٹہ میں روزانہ کے بنیاد پر اشیاء خوردنوش جس میں گوشت روٹی دالیں چاول چینی گھی شامل ہے ضلعی انتظامیہ قیمتوں کی نگرانی کریگی روزانہ کی بنیاد پر کوئٹہ مختلف مقامات پر دکانوں قصابوں اور تندوروں کے دورے کریگی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کاروائی کی جائیگی۔
پریس ریلیز
کوئٹہ23 اگست:_رائٹ ٹو انفارمیشن کا قانون اب ایک حقیقت ہے اور ہم اسے نظر انداز نہی کرسکتے، اس قانون پر ہر صورت عمل درامد کرنا ہے۔ان خیالات کا اظہار عمران خان سیکرٹری انفارمیشن نے ایڈ بلوچستان کے دو روزہ تربیتی پروگرام برائے انفارمیشن افیسرز و پبلک اکائیبلٹی فورم ممبرز کے اختتامی پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس سے پہلے دو روزہ تربیتی پروگرام میں ایڈ بلوچستان کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر عادل جہانگیر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کے ہمارا ادارہ جو پچھلے سات سالوں سے بلوچستان میں سیکنڈ جنریشن لا رائٹ ٹو انفارمیشن پہ عمل درامد کے لیے جدوجہد کررہا ہے۔ رائٹ ٹو انفارمیشن ایکٹ 2021 کا بلوچستان اسمبلی سے پاس ہونا، انفارمیشن افیسرز کی نامزدگی، رائٹ ٹو انفارمیشن ایکٹ کے رولز اف بزنس، انفارمیشن کمیشنرز کی تعیناتی کی انٹرویوز اور مسلسل تربیتی و اگاہی پروگرام کا کامیابی سے انعقاد کرنا۔ پروگرام سے محمد نور کھیتران ڈی جی پی ار، میر بہرام بلوچ، عبدالباری، میر بہرام لہڑی، ندیم خان، ایڈوکیٹ عبدالجبار، رانا احسن اور اجالا سچ دیو نے رائٹ ٹو انفارمیشن کے بارے میں تفصیلاً پریزینٹیشن دی۔ دو روزہ تربیتی پروگرام سے ٹرئینرز نے اس بات پہ زور دیا کہ رائٹ انفارمیشن کی اگاہی لازمی ہے۔ جو کہ ایڈ بلوچستان درست طریقے سے کررہی اور اب عوام نے بھی سوالات کرنا شروع کردیئے ہیں کہ کمیشن کا جلد قیام عمل میں لایا جائے۔ جس سے بلوچستان میں شفافیت اور احتساب کا نظام مزید بہتر ہوگا۔پروگرام کے آخر میں ٹرئینگ کے کامیاب شرکاء میں عمران خان سیکرٹری انفارمیشن اور محمد نور کھیتران ڈی جی پی ار نے سرٹیفکٹ تقسیم کئے گئے۔ عادل جہانگیر نے ایڈ بلوچستان کی جانب سے سیکرٹری انفارمیشن عمران خان کو تعریفی شیلڈ پیش کی۔
خبرنامہ نمبر 4824/2024
ضلع چمن 23اگست :ـبلوچستان فوڈ سیفٹی اتھارٹی کی ٹیم نے اشیاء خوردونوش کی معیار کا جائزہ لینے کیلئے اچانک چمن شہر میں کاروائی کی چھاپے کے دوران جعلی کیچ اپ، زائدالمیعاد اور مضر صحت سامان برآمد کر لیا گیا جسے فوراً موقع پر تلف کر دیا گیا۔ اس دوران فوڈ سیفٹی ٹیم نے سیفٹی پریکاشنز اور ایس او پیز پر عملدرآمد نہ کرنے والوں مضر صحت اور زائد المعیاد اشیاء بھیجنے والوں دوکانداروں پر بھاری جرمانے بھی عائد کیے گئے اور فوڈ سیفٹی ایکٹ کیمطابق مزید کاروائی کا آغاز کر دیا گیا۔سپيکر بلوچستان اسمبلی کیپٹن ر عبدالخالق خان اچکزئی نے عوام کی صحت سے کھلواڑ کرنے والوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹنے کی ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملاوٹ مافیا کسی رعایت کے مستحق نہیں ڈائریکٹر جنرل اور ڈائریکٹر Ops BFA کی ہدایات پر فوڈ سیفٹی ٹیم اور موبائل لیب نے PDSRU اور WHO کے حکام کے ساتھ مل کر چمن کا فیلڈ وزٹ کیا۔ اس دورے اور کاروائی کا مقصد ہیضے کے کیس کی تحقیقات اور عام معائنہ کے لیے خوراک اور پانی کے نمونے جمع کرنا تھا۔ 14 اگست 2024 کو اے ڈبلیو ڈی ہیضے کے 12 مشتبہ کیسز آریہ ہسپتال کوئٹہ میں رپورٹ ہوئے جن کی ابتداء ضلع چمن سے ہوئی جس سے وباء کا اعلان ہوا۔ ایک ریپڈ رسپانس ٹیم (RRT) جس میں BFA کے فوڈ سیفٹی آفیسر اور صحت عامہ کے ماہرین شامل ہیں، مزید تحقیقات کے لیے 17 اگست 2024 کو چمن روانہ کیے گئے۔ جنہوں نے چمن کے نیو ڈی ایچ کیو ہسپتال کا دورہ کیا اور پرانے DHQ ہسپتال کا دورہ کیا جبکہ گھروں اور متاثرہ علاقوں سے پانی کے نمونے اکٹھے کئے گئے ۔ ٹیم نے ایک گھر سے کھانے کے نمونے (تربوز) اکٹھے کیے جہاں 12 کیسز رپورٹ ہوئے تھے۔اس دوران فوڈ سیفٹی ٹیم نے پانی صاف کرنے کی گولیاں تقسیم کی گئیں۔ٹیموں کے ذریعے ہسپتال کو ٹیسٹ کٹس فراہم کی گئیں۔ثقافت کے لیے BMCH لیب کو نمونے بھیجے گئے۔ فوڈ سیفٹی ٹیم-II اور موبائل لیب-II نے نئے DHQ ہسپتال میں MS سے ملاقات کی، بعد میں PDSRU ٹیم نے ہیضے کی صورتحال پر تبادلہ خیال کرنے اور احتیاطی تدابیر کی منصوبہ بندی کی۔ بعد ازاں ڈی پی او اور اے سی چمن کے ساتھ ملاقاتیں ہوئیں تاکہ انہیں BFA کے مینڈیٹ پر بریفنگ دی جا سکے اور سیکورٹی کی درخواست کی جائے، جو فراہم کی گئی۔ ٹیم نے 110 گیلن مقامی طور پر تیار کردہ کیچپ اور کراچی کیچپ کی تقریباً 25 بوتلیں ضائع کئے۔سپيکر بلوچستان اسمبلی کیپٹن ر عبدالخالق خان اچکزئی نے عوام کی صحت سے کھلواڑ کرنے والوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹنے کی ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ ملاوٹ مافیا کسی رعایت کے مستحق نہیں۔