



خبرنامہ نمبر9640/2025
کوئٹہ، 26 دسمبر ۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ نوجوان پاکستان کا روشن مستقبل اور قوم کا اصل سرمایہ ہیں، جنہیں درست تاریخی حقائق اور قومی بیانیے سے آگاہ کرنا وقت کی اہم ترین ضرورت ہے وہ اٹھارویں بلوچستان نیشنل ورکشاپ کے شرکاءسے خطاب کر رہے تھے وزیر اعلیٰ نے واضح کیا کہ بلوچستان میں ریاست نے کبھی اندھا دھند طاقت کے استعمال کی پالیسی اختیار نہیں کی۔ محدود اور ہدفی کارروائیوں کو ریاستی آپریشن قرار دینا حقائق کے منافی ہے انہوں نے کہا کہ بلوچستان سے متعلق پھیلائے گئے تصورات اور زمینی حقائق میں نمایاں فرق موجود ہے جسے سمجھنا ناگزیر ہے میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ سوشل میڈیا کے ذریعے منظم جھوٹے بیانیے پھیلا کر نوجوانوں اور ریاست کے درمیان فاصلے پیدا کرنے کی کوشش کی گئی تاہم تشدد اور انتشار کے ذریعے ریاست کو کمزور کرنے کے خواب کبھی شرمند تعبیر نہیں ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ذہنی فریب اور منظم بھرتی کے ہتھکنڈوں کے ذریعے نوجوانوں کو گمراہ کیا جاتا ہے جس سے ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پاکستان ایک مضبوط اور ناقابلِ تسخیر ریاست ہے اور ہمیشہ قائم و دائم رہے گا ریاست کبھی تھکتی نہیں، پاکستان کو کیک کی طرح تقسیم کرنے کا خواب دیکھنے والے عناصر ہمیشہ ناکام ہوں گے انہوں نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ بغیر تحقیق کسی بھی منفی بیانیے کی اندھی تقلید کے بجائے مثبت اور سچ پر مبنی سوچ اپنائیں میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ وہ نوجوانوں کے سخت سے سخت سوالات کا جواب دلیل، مکالمے اور حقائق کی بنیاد پر دینے کے لیے تیار ہیں اور ہر تعلیمی ادارے، ہر جامعہ اور ہر قومی فورم پر نوجوانوں سے مکالمے کے لیے ہمہ وقت دستیاب ہیں وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بلوچستان میں موثر طرزِ حکمرانی کا عملی ماڈل متعارف کرایا جا رہا ہے کیونکہ ناقص حکمرانی ریاست مخالف جبکہ بہتر حکمرانی ریاستی استحکام کی ضامن ہوتی ہے انہوں نے بتایا کہ صوبے میں 3200 سے زائد بند اسکول دوبارہ فعال کر دیے گئے ہیں جبکہ متعدد پسماندہ علاقوں میں قیامِ پاکستان کے بعد پہلی بار بنیادی طبی سہولیات فراہم کی گئی ہیں انہوں نے کہا کہ بینظیر بھٹو اسکالرشپ پروگرام بلوچستان کی تاریخ کا سب سے بڑا تعلیمی اسکالرشپ منصوبہ ہے، جس کے تحت سویلین شہدائ کے بچوں، اقلیتوں اور خواجہ سرا افراد کو بھی اسکالرشپس دی جا رہی ہیں وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بلوچستان کا ہر طالب علم سائنسی مضامین میں دنیا کی اعلیٰ جامعات سے تعلیم حاصل کر سکتا ہے اور دو سو سے زائد عالمی جامعات میں پی ایچ ڈی کے مواقع کے دروازے کھول دیے گئے ہیں وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ وہ بلوچستان کی بہتری کے لیے آخری دن، آخری گھڑی اور آخری لمحے تک کام کرتے رہیں گے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر9641/2025
کوئٹہ26 دسمبر۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان کے مشیر برائے محکمہ لیبر اینڈ مین پاور سردار بابا غلام رسول خان عمرانی نے عالمِ اسلام کی پہلی منتخب خاتون وزیرِ اعظم اور شہیدِ جمہوریت محترمہ بینظیر بھٹو کے 18ویں یومِ شہادت کے موقع پر انہیں شاندار الفاظ میں خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ محترمہ بینظیر بھٹو شہید محض ایک سیاسی شخصیت نہیں تھیں بلکہ وہ وفاقِ پاکستان کی زنجیر، چاروں صوبوں کے اتحاد کی ضامن اور آئین و قانون کی حکمرانی کی ایک توانا آواز تھیں۔ انہوں نے کہا کہ بی بی شہید نے اپنی پوری زندگی والدِ محترم شہید ذوالفقار علی بھٹو کے مشن کی تکمیل اور پاکستان کے پسے ہوئے طبقات کے حقوق کی جنگ لڑتے ہوئے گزار دی۔سردار بابا غلام رسول عمرانی نے اپنے جاری کردہ پیغام میں کہا کہ محترمہ بینظیر بھٹو نے بدترین حالات، جلاوطنی کے دکھوں اور جان لیوا خطرات کے باوجود کبھی اصولوں پر سمجھوتہ نہیں کیا۔ وہ جانتی تھیں کہ موت ان کا تعاقب کر رہی ہے، لیکن اس کے باوجود وہ اپنے عوام کے درمیان آئیں اور جمہوریت کی شمع روشن رکھنے کے لیے اپنی جان کا نذرانہ پیش کر دیا۔ ان کی شہادت ایک فرد کا خاتمہ نہیں بلکہ ایک ایسے نظریے کی بقا کا ثبوت تھی جو آج بھی کروڑوں پاکستانیوں کے دلوں میں دھڑک رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے عوام اور بی بی شہید کے درمیان محبت اور عقیدت کا ایک اٹوٹ رشتہ تھا۔ وہ بلوچستان کے عوام کے دکھ درد کو اپنا سمجھتی تھیں اور ہمیشہ یہاں کی محرومیوں کے خاتمے، صوبائی خودمختاری اور وسائل پر عوام کے حق کے لیے آواز بلند کرتی رہیں۔ آج اگر 18ویں ترمیم کی صورت میں صوبوں کو بااختیار بنایا گیا ہے تو یہ بی بی شہید کے خوابوں کی تعبیر ہے۔ آج پاکستان جن سنگین معاشی، سیاسی اور سماجی چیلنجز کا سامنا کر رہا ہے، ان کا واحد حل محترمہ بینظیر بھٹو کے “فلسفہِ مفاہمت” (Reconciliation) اور “چارٹر آف ڈیموکریسی” پر عمل پیرا ہونے میں ہے۔ ہمیں نفرت اور انتقام کی سیاست کو دفن کرکے، رواداری اور برداشت کو فروغ دینا ہوگا تاکہ پاکستان کو ایک مستحکم اور فلاحی ریاست بنایا جا سکے۔سردار بابا غلام رسول عمرانی نے مذید کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت اور کارکنان شہید رانی کے مشن سے ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ ہم چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور صدر آصف علی زرداری کی قیادت میں جمہوریت کے استحکام، آئین کی بالادستی اور عوامی خوشحالی کے سفر کو جاری رکھیں گے۔پوری قوم آج اپنی عظیم قائد کی لازوال قربانی کو سرخ سلام پیش کرتی ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر9644/2025
کوئٹہ، 26 دسمبر ۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے محترمہ بینظیر بھٹو شہید کی 18ویں برسی کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ محترمہ بینظیر بھٹو شہید جمہوریت، آئین اور عوامی حاکمیت کی ایک روشن علامت تھیں جنہوں نے اپنی جان کا نذرانہ دے کر پاکستان میں جمہوری جدوجہد کو نئی سمت دی وزیر اعلیٰ نے کہا کہ محترمہ بینظیر بھٹو شہید نے اپنی پوری سیاسی زندگی عوام کے حقوق، آئین کی بالادستی اور جمہوری اقدار کے فروغ کے لیے وقف کر دی۔ ان کی قیادت بصیرت، حوصلے اور عوام سے گہرے ربط کی عکاس تھی، جس نے ملک میں جمہوری سوچ کو مضبوط بنیادیں فراہم کیں میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ محترمہ بینظیر بھٹو شہید نے خواتین کو قومی سیاست میں موثر اور باوقار کردار ادا کرنے کا راستہ دکھایا اور محروم و کمزور طبقات کی آواز بنیں۔ انہوں نے کہا کہ شہید بی بی کا فکری ورثہ آج بھی عوامی خدمت، رواداری اور جمہوری طرزِ عمل کی صورت میں زندہ ہے وزیر اعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی محترمہ بینظیر بھٹو شہید کے مشن، نظریے اور عوامی سیاست کو آگے بڑھاتے ہوئے ملک میں جمہوری اقدار، وفاقی ہم آہنگی اور سماجی انصاف کے فروغ کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ بلوچستان سمیت پورے پاکستان میں عوامی خدمت اور ترقی کا سفر شہید بی بی کے افکار کی روشنی میں جاری رکھا جائے گا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿






