خبرنامہ نمبر8734/2025
لورالائی 19 نومبر 2025 :
ڈویژنل ڈائریکٹر سوشل ویلفیئر بلوچستان عالم لوون نے اسسٹنٹ ڈائریکٹر حبیب اللہ ناصر اور سوشل ویلفیئر آفیسر دُکی جہانزیب ستورانی کے ہمراہ ٹی اینڈ آر سنٹر لورالائی کا اہم دورہ کیا اور اجلاس کی صدارت کی۔
دورے کے دوران انہوں نے ٹرینز کو فراہم کی جانے والی سہولیات، صفائی ستھرائی اور ادارے کے انتظامات کا باریک بینی سے جائزہ لیا۔ عملے سے ملاقات کے دوران ان کی حاضری، نظم و ضبط اور کارکردگی کا ریکارڈ چیک کیا گیا۔
ڈائریکٹر عالم لوون نے ادارے کی کارکردگی کو بہتر بنانے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ “تمام سہولیات کو جدید تقاضوں کے مطابق اپ ڈیٹ کیا جائے تاکہ آنے والے ٹرینز کو سہولت، تحفظ اور عزت کا ماحول میسر آ سکے۔
انہوں نے عملے پر واضح کیا کہ دیانتداری، احساسِ ذمہ داری اور پیشہ ورانہ رویہ ادارے کی ساکھ کو مضبوط بنانے میں کلیدی کردار ادا کرتا ہے.دورے کے اختتام پر ٹی اینڈ آر سنٹر کی جانب سے معزز مہمانوں کو خوش آمدید کہا گیا اور ان کے اعزاز میں پرتکلف چائے کا اہتمام کیا گیا۔ یہ دورہ نہ صرف ادارے کی بہتری کی جانب ایک اہم قدم ہے بلکہ سوشل ویلفیئر کے شعبے میں عوامی خدمات کے معیار کو بلند کرنے کے عزم کی عکاسی بھی کرتا ہے۔
خبرنامہ نمبر8735/2025
کوئٹہ۔بلوچستان ایکسائز، ٹیکسیشن اینڈ اینٹی نارکوٹکس ڈیپارٹمنٹ صوبے کو منشیات سے پاک بنانے کے مقصد کے پیشِ نظر عملی اقدامات مزید تیز کر رہا ہے۔ اسی سلسلے میں INL (انٹرنیشنل نارکوٹکس اینڈ لاء) کے تعاون سے جدید اینٹی نارکوٹکس ٹریننگ جاری ہے، جس کا بنیادی مقصد افسران و اہلکاروں کو عالمی معیار کی تفتیش، مقدمہ سازی اور آپریشنل مہارت فراہم کرنا ہے۔ٹریننگ میں انفارمیشن بیسڈ آپریشنز کی جدید تکنیکیں، سائنسی بنیادوں پر تفتیش کا طریقہ کار، مقدمات کا درست دفعات کے تحت اندراج اور اینٹی نارکوٹکس ایکٹ میں ہونے والی حالیہ اصلاحات کی عملی تربیت شامل ہے۔ اس سے امید کی جا رہی ہے کہ مستقبل میں منشیات سے متعلق کیسز نہ صرف مزید پیشہ ورانہ انداز میں نمٹائے جائیں گے بلکہ پرانی خامیوں کا بھی مؤثر ازالہ ہو سکے گا۔سینئر افسران کی خصوصی نگرانی میں جاری یہ تربیتی سلسلہ انتہائی سنجیدگی، محنت اور پیشہ ورانہ لگن سے مکمل کیا جا رہا ہے۔ ٹریننگ کے ہر مرحلے کے اختتام پر شرکاء کا تحریری ٹیسٹ لیا جائے گا، جس کا مقصد ان کی کارکردگی، استعداد اور تربیتی نتائج کا منظم جائزہ لینا ہے، تاکہ اس پروگرام کو پہلے سے زیادہ مؤثر اور نتیجہ خیز بنایا جا سکے۔محکمے کا کہنا ہے کہ اس طرز کی معیاری اور مربوط ٹریننگ مستقبل میں انسدادِ منشیات کی کارروائیوں کو مضبوط، شفاف اور قانون کے تقاضوں کے عین مطابق بنانے میں اہم کردار ادا کرے گی۔
خبرنامہ نمبر8736/2025
کوئٹہ – صوبائی وزیر سردار عبدالرحمن کھیتران نے سیکریٹریٹ افسر ایسوسی ایشن کے انتخابات میں اسٹار پینل کے صدر امیر حمزہ اور نئی کابینہ کی کامیابی پر انہیں دل کی گہرائیوں سے مبارکباد دی۔صوبائی وزیر نے کہا کہ نئی قیادت افسران کے مسائل کے حل میں اہم کردار ادا کرے گی اور اس ضمن میں حکومت بھی مکمل تعاون فراہم کرے گی۔ انہوں نے نئے منتخب نمائندوں کے لیے اعتماد اور نیک خواہشات کا بھی اظہار کیا۔سردار عبدالرحمن کھیتران نے امید ظاہر کی کہ نئی کابینہ ادارہ جاتی بہتری اور فلاحی اقدامات میں تیزی لانے میں پیش پیش رہے گی، جس سے محکمہ کے امور مزید مؤثر اور شفاف انداز میں انجام پائیں گے
خبرنامہ نمبر8737/2025
کوئٹہ 19 نومبر2025— پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صوبائی ضلعی صدر و صوبائی مشیر ماحولیات و موسمیاتی تبدیلی و چئیرمین کمیٹی نسیم الرحمان خان ملاخیل نے کہا ہے کہ بلوچستان میں آئندہ بلدیاتی انتخابات کے سلسلے میں پاکستان مسلم لیگ (ن) نے بھرپور انداز میں انتخابی میدان میں آنے کا اعلان کر دیا ہے۔ اور پارٹی کے امیدوار تمام یونین کونسلوں میں بلدیاتی انتخابات میں بھرپور حصہ لے کر پارٹی کو واضح اکثریت سے کامیاب کریں گے ان خیالات کا اظہار انہوں نے گورنر بلوچستان شیخ جعفر مندوخیل اور مسلم لیگ (ن) بلوچستان کے صوبائی صدر کی جانب سے تشکیل دی گئی بلدیاتی الیکشن کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا ،اجلاس میں کمیٹی کے ممبران میر نور اللہ لہڑی۔محمد یونس بلوچ،ایڈوکیٹ نسیم انور کانسی ،سحر گل خلجی، حیدر خان اچکزئی،شاکر محمد حسنی ،فتح جمالی ،ملک مصلح الدین مینگل اورچوھدری شبیر سمیت پارٹی عہدیداران نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
اجلاس میں آئندہ بلدیاتی الیکشن کے حوالے سے انتخابی حکمتِ عملی، تنظیمی ڈھانچے اور عوامی رابطہ مہم پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔ اس موقع پر شرکاء نے اس عزم کا اظہار کیا کہ صوبے کی تمام یونین کونسلز میں پاکستان مسلم لیگ (ن) بھرپور حصہ لے گی اور پارٹی کو کامیابی سے ہمکنار کرنے کے لیے مربوط اور منظم مہم چلائی جائے گی۔کمیٹی کے اجلاس میں متعدد اہم فیصلے بھی کیے گئے۔ طے پایا کہ ہر یونین کونسل کی سطح پر سب کمیٹیاں تشکیل دی جائیں گی جو مقامی سطح پر تنظیمی سرگرمیوں اور عوامی رابطوں کو مزید موثر بنائیں گی۔ اسی طرح قانونی معاملات اور الیکشن سے متعلق امور کو دیکھنے کے لیے انور نسیم کانسی ایڈوکیٹ کی سربراہی میں وکلا پر مشتمل ایک خصوصی پینل تشکیل دینے کا بھی اعلان کیا گیا۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ کمیٹی کے اراکین اور پارٹی قائدین صوبے کے مختلف علاقوں میں عوام سے ملاقاتیں کریں گے، ان کے مسائل سنیں گے اور انہیں حل کرنے کے لیے اقدامات تجویز کریں گے تاکہ عوام کے ساتھ براہِ راست رابطہ مضبوط ہو اور بلدیاتی انتخابات میں پارٹی کی پوزیشن مزید مستحکم ہو۔آخر میں مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں نے واضح کیا کہ پارٹی بلدیاتی الیکشن کو عوامی خدمت اور جمہوری عمل کے تسلسل کا اہم ذریعہ سمجھتی ہے۔ اسی جذبے کے تحت مسلم لیگ (ن) بلوچستان بھر میں متحرک، منظم اور بھرپور انداز میں انتخابی عمل میں حصہ لے گی۔
خبرنامہ نمبر8738/2025
تربت 19 نومبر 2025: یونیورسٹی آف تربت کے ایڈوانسڈ اسٹڈیز اینڈ ریسرچ بورڈ (ASRB) کا 23واں اجلاس وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر گل حسن کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں ڈائریکٹر گریجویٹ اسٹڈیز ڈاکٹر وسیم برکت نے مختلف گریجویٹ پروگرامز کے تحقیقی خاکوں (Synopses) کے دفاع، مقالہ جات (Theses) کو جمع کرانا اور انکی جانچ پڑتال اور وائیوا رپورٹس سمیت دیگر اہم ایجنڈا نکات بورڈ کے سامنے پیش کیے جن پر سیرحاصل بحث ومباحثے کے بعد ضروری فیصلے کئے گئے۔اس موقع پر وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر گل حسن نے اجلاس میں شریک تمام ممبران کی فعال شرکت اور یونیورسٹی میں تحقیقی سرگرمیوں کے فروغ کے لیے ان کی قیمتی تجاویز کو سراہا۔ انہوں نے یونیورسٹی میں ریسرچ کلچر کو مزید مضبوط بنانے کے لیے تسلسل کے ساتھ تحقیقی ورکشاپس اور تربیتی سیشنز کے انعقاد کی ضرورت پر زور دیا۔وائس چانسلر نے باقاعدگی اور تواتر کے ساتھ ایڈوانسڈ اسٹڈیز اینڈ ریسرچ بورڈ کے اجلاسوں کے انعقاد پر ڈائریکٹر گریجویٹ اسٹڈیز اور ان کی ٹیم کی کاوشوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ یہ عمل یونیورسٹی کے گریجویٹ ریسرچ فریم ورک کے استحکام اور اعلی تعلیمی معیار کو برقرار رکھنے میں کلیدی کردار ادا کرے گا۔اجلاس میں یونیورسٹی کے پرو وائس چانسلر، فیکلٹی ڈینز، سینئر فیکلٹی ممبران، رجسٹرار، ڈائریکٹر کوالٹی انہانسمنٹ سیل، کنٹرولر امتحانات اور گورنمنٹ شہید ایوب بلیدی کالج تربت کے پرنسپل نے شرکت کی۔
خبرنامہ نمبر8739/2025
تربت: ڈپٹی کمشنر کیچ بشیر احمد بڑیچ کی سرپرستی میں یونیسیف اور یورپین یونین کے تعاون سے محکمہ تعلیم نے ضلع کیچ کے اسکولوں میں ہیلتھ اسکریننگ پروگرام کا آغاز کر دیا ہے۔ یہ پروگرام ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر منظور احمد کی نگرانی میں ایجوکیشن سپورٹ پروگرام کے تحت جاری ہے۔اسی سلسلے میں گزشتہ روز گورنمنٹ گرلز مڈل اسکول شاہ آباد آبسر میں ہیلتھ اسکریننگ کا باضابطہ آغاز کیا گیا۔ اس پروگرام کا مقصد اسکولوں میں زیر تعلیم طلبہ و طالبات کی صحت کا جائزہ لینا اور انہیں صحت سے متعلق سہولیات فراہم کرنا ہے۔
ہیلتھ اسکریننگ کے دوران محکمہ صحت کے ماہر ڈاکٹروں نے بچوں کا معائنہ کیا۔ ٹیم میں جنرل فزیشن، ای اینڈ ٹی اسپیشلسٹ، ڈینٹسٹ اور ماہر امراض چشم شامل تھے، انہوں نے بچوں کے مختلف طبی ٹیسٹ اور چیک اپ کیے۔
محکمہ تعلیم اور محکمہ صحت کے مطابق یہ پروگرام مرحلہ وار ضلع کیچ کے تمام اسکولوں میں جاری رکھا جائے گا، تاکہ بچوں کی صحت بہتر بنائی جا سکے اور بروقت تشخیص کے ذریعے علاج کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے۔
خبرنامہ نمبر8740/2025
کوئٹہ، انٹرنیشنل ٹریڈ سینٹر (ITC)، حکومتِ بلوچستان اور یورپی یونین (EU) نے صوبہ بلوچستان میں چھ سال پر محیط GRASP پراجیکٹ کی کامیاب تکمیل پر اختتامی تقریب کا انعقاد کیا۔ تقریب صوبائی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی ظہور احمد بلیدی کی صدارت میں منعقد ہوئی۔ جسمیں سیکرٹری زراعت نوراحمد پرکانی, ڈی جی پی ار نور کھیتران ودیگر نے شرکت کی۔تقریب میں بتایا گیا کہ گزشتہ چھ برسوں میں GRASP نے بلوچستان کے دس اضلاع میں کسانوں، چھوٹے کاروباروں اور مقامی برادریوں کے لیے اہم مدد فراہم کی۔ پراجیکٹ کے ذریعے 20 ہزار سے زائد کسانوں اور ایس ایم ایز کو فائدہ پہنچا، جن میں 8 ہزار سے زیادہ خواتین بھی شامل تھیں۔ اس دوران 208 میچنگ گرانٹس دی گئیں، 168 کاروباروں کو قرض تک رسائی ملی، 87% یونٹس نے سولر اور ماحول دوست ٹیکنالوجیز اپنائیں، اور صوبائی اداروں کی صلاحیت بہتر بنانے کے لیے اہم اقدامات کیے گئے۔ مزید برآں، حکومت بلوچستان کے ساتھ مل کر 24 پالیسی دستاویزات تیار کی گئیں، جن میں سے 15 کی باضابطہ منظوری ہو چکی ہے۔ پراجیکٹ نے مقامی کاروباروں کو ملکی اور بین الاقوامی نمائشوں سے جوڑ کر ان کی فروخت اور مارکیٹ تک رسائی میں بھی بہتری پیدا کی۔اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر منصوبہ بندی و ترقی جناب ظہور احمد بلیدی نے کہا کہ
“ GRASP
نے ہمارے کسانوں اور چھوٹے کاروباروں کی زندگی میں نمایاں بہتری لائی ہے۔ یورپی یونین کی مدد اور ITC کی مضبوط تکنیکی رہنمائی نے بلوچستان میں بہتر مارکیٹ سسٹم اور مضبوط ادارے بنانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ حکومت بلوچستان اس شراکت داری کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے اور اس کام کو آگے بڑھانے کے لیے پرعزم ہے۔ سیکرٹری زراعت بلوچستان جناب نور احمد پیرکانی نے کہا:پراجیکٹ نے ہمارے صوبائی اداروں کی صلاحیت بڑھائی، فوڈ سیفٹی کے نظام کو مضبوط کیا اور ایسی پالیسیاں تیار کرنے میں مدد دی جو مستقبل میں صوبے کی رہنمائی کریں گی۔ GRASP اور اسکے پارٹنرز کا صوبے میں زراعت, لائیوسٹاک ارر فوڈ کے سیکٹرز میں ویلیو ایڈیشن. گریڈنگ , مارکیٹنگ اور پروڈکشن میں کردار قابل تعریف ہے۔ جس میں حکومت مزید بہتری لا سکتی ہے۔
ITC, GRASP
بلوچستان کے صوبائی لیڈ جہانزیب خان نے کہاکہ GRASP نے ان جگہوں پر مواقع پیدا کیے جہاں
ترقیاتی کام کم ہوئے ہیں۔ خواہ وہ خضدار میں زیتون کی نرسریاں ہوں یا پنجگور کی کھجور کی صنعت، یا ژوب اور موسیٰ خیل میں لائیوسٹاک کی بہتری—ہم نے حقیقی تبدیلی اپنی آنکھوں سے دیکھی۔ یہ کامیابیاں مقامی کمیونٹیز کی محنت اور لگن کا نتیجہ ہیں۔یورپی یونین کی نمائندگی کرتے ہوئے جناب بین ہیل نے کہا کہ یورپی یونین کو GRASP کی معاونت پر فخر ہے۔ یہ پروگرام اس بات کی مثال ہے کہ کس طرح باعزت، ماحول دوست اور جامع ترقی دیہی معیشتوں کو مضبوط بنا سکتی ہے۔ بلوچستان کے لوگوں نے نئی مہارتیں اور ٹیکنالوجیز اپنا کر شاندار ردِعمل دیا ہے۔
تقریب میں حکومت بلوچستان، یورپی یونین، ITC، FAO، PPAF، SMEDA اور دیگر اداروں کے نمائندگان نے شرکت کی اور پراجیکٹ کے تحت فائدہ اٹھانے والے کسانوں، خواتین اور ایس ایم ایز نے اپنی کامیابی کی کہانیاں شیئر کیں۔
خبرنامہ نمبر8741/2025 قلات 19 نومبر 2025: ڈپٹی کمشنر خضدار عبدالرزاق ساسولی کی زیرصدارت ڈسٹرکٹ کوآرڈینیشن کمیٹی کا اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں ایس ایس پی خضدار شہزادہ عمر عباس میجر زبیر اسسٹنٹ کمشنر عبدالحفیظ کاکڑ ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر محمد نسیم لانگو ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افیسر عابد حسین بلوچ ڈائریکٹر واٹر مینجمنٹ محمد یوسف زہری اسسٹنٹ کمشنر کرخ مولہ سعید احمد زہری ایکسین بی اینڈ ار سلیم عمرانی سمیت تمام ضلعی محکموں کے سربراہان اور انٹیلیجنس اداروں کے نمائندگان نے شرکت کی۔ اجلاس میں امن و امان کی مجموعی صورتحال، بلوچستان اسپیشل ڈیولپمنٹ انیشیٹو (BSDI) اسکیموں پر پیشرفت، شہر کے مرکزی بازار اور اسٹریٹجک مقامات پر سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب، حساس مقامات پر نئے پولیس تھانوں اور پولیس چیک پوسٹوں کے قیام، غیر قانونی ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کارروائی، انسداد اسمگلنگ اور انسداد تجاوزات آپریشن سمیت صحت و تعلیم کی صورتحال اور مدارس کی رجسٹریشن جیسے اہم امور کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر خضدار عبدالرزاق سا سولی نے کہا کہ ضلع میں بڑھتی ہوئی جرائم کی وارداتوں کی روک تھام کے لیے پولیس عملی اقدامات تیز کرے۔ موٹر سائیکل چوری اور چھیننے کی وارداتوں میں ملوث عناصر کے خلاف سخت کارروائی کی جائے،انہوں مزید نے کہا کہ مشترکہ چیک پوسٹوں اور پولیس تھانوں کا قیام ناگزیر ہوچکا ہے تاکہ قومی شاہراہوں اور پبلک ٹرانسپورٹ پر امن و امان کو مضبوط بنایا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ ضلع میں نئے تھانوں اور چیک پوسٹوں کا قیام وقت کی اہم ضرورت ہے۔BSDI اسکیموں کے حوالے سے ڈپٹی کمشنر عبدالرزاق ساسولی نے واضح کیا کہ ترقیاتی منصوبوں کے معیار پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، پی سی ون کے مطابق بروقت تکمیل یقینی بنائی جائے، جبکہ بعض محکموں کی جانب سے ترقیاتی عمل کا آغاز نہ کرنا غیر سنجیدگی کا واضح ثبوت ہے۔ انہوں نے محکمہ ایگریکلچر کے حکام کو ہدایت کی کہ غیر قانونی طریقے سے یوریا کھاد لےجانے پر پولیس اور ایف سی کو اطلاع فراہم کی جائیں تاکہ ان کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جاسکے۔ تاکہ عوام کو ریلیف مل سکے۔
خبرنامہ نمبر8742/2025 نصیرآباد:عوامی مسائل کے حل کے لیے ڈپٹی کمشنر کی زیر صدارت کھلی کچہری کا انعقاد کیا گیا تفصیلات کے مطابق عوام الناس کو درپیش مسائل سے براہِ راست آگاہی حاصل کرنے کے لیے آج ڈپٹی کمشنر اوستہ محمد محمد رمضان پلال کی زیرِ صدارت بوائز ڈگری کالج ہال میں کھلی کچہری منعقد کی گئی۔
کھلی کچہری میں ایس ایس پی اوستہ محمد غلام حسین باجوئی، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر محمد اسماعیل لاشاری، تحصیلدار گنداخہ محمد ابراہیم پلال، تحصیلدار علی گوہر مگسی سمیت تمام ضلعی محکموں کے سربراہان نے شرکت کو یقینی بنایا۔ اس موقع پر شہریوں، سماجی کارکنان اور صحافی برادری نے بھی بڑی تعداد میں شرکت کی
شرکاء نے اپنے مسائل نہ صرف زبانی طور پر پیش کیے بلکہ متعدد درخواستیں تحریری طور پر بھی جمع کرائیں۔ نمایاں مسائل میں شامل تھے۔امن و امان کی صورتحالگیس کی سپلائی میں درپیش مشکلات
پینے کے صاف پانی کی عدم دستیابی ریلوے کی سرکاری زمینوں پر مبینہ ناجائز قبضے
مرکزی و رابطہ سڑکوں کی خستہ حالی سیوریج سسٹم کی خرابیاںگرلز کالج کی عمارت کی تعمیر میں تاخیر
اسپیشل سپورٹ پروگرام کے تحت مستحقین کو امداد کی فراہمی
سول ہسپتال کو ٹیچنگ کا درجہ دینے اور اسے اپ گریڈ کرنے کا مطالبہ کے ساتھ ساتھ شہر میں صفائی ستھرائی کے مسائل کا بھی ذکر کیا گیا کھلی کچہری میں عوام سے بات چیت کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر محمد رمضان پلال نے کہا کہ کھلی کچہری کا مقصد عوام کے مسائل کو براہِ راست سننا، ان کا جائزہ لینا اور ان کے پائیدار حل کے لیے عملی اقدامات اٹھانا ہے
انہوں نے کہاکہ آج شہریوں نے جن مسائل کی نشاندہی کی ہے، اُن میں سے جو کام ضلعی انتظامیہ کے دائرہ اختیار میں آتے ہیں، انہیں یہیں ضلعی سطح پر ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے گا۔ جبکہ جو مسائل ہمارے اختیار سے باہر ہیں، انہیں اعلیٰ حکام تک پہنچایا جائے گا تاکہ ان کا فوری اور مستقل بنیادوں پر حل ممکن ہو سکے
ڈپٹی کمشنر نے یقین دلایا کہ نئے ضلع کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے تمام محکمے متحرک ہیں اور عوام کو بہتر خدمات کی فراہمی ان کی اولین ترجیح ہے اور آیندہ بھی عوام کے مسائل سے آگاہی حاصل کرنے کے لیے اسی طرح کھلی کچہریوں کا انعقاد کیا جائے گا انہوں نے کہا کہ ضروری نہیں کہ آپ اپنے مسائل صرف کھلی کچہری میں ہی پیش کریں گورنمنٹ بلوچستان نے میرے سمیت تمام افسران کو آپ کے مسائل حل کرنے کے لیے ان کی تعیناتی وجود میں لائی ھے ڈپٹی کمشنر نے تمام افسران کو ہدایت کی کہ وہ عوامی خدمت میں کوئی کوتاہی ہرگز نہ کریں
خبر امہ نمبر8743/2025 نصیرآباد19نومبر2025
ڈپٹی کمشنر جعفرآباد خالد خان کی زیر صدارت عوامی مسائل کے حل اور ان کے تدارک کے لیے کھلی کچہری کا انعقاد کیا گیا جس میں لیفٹیننٹ کرنل رضوان طیب ایگزیکٹو انجینیئر پٹ فیڈر کینال فرید احمد پندرانی، چیف آفیسر میونسپل کارپوریشن احمد نواز جتک، ایگزیکٹو انجینیئر پبلک ہیلتھ انجینئرنگ محمد کاظم لونی، ایگزیکٹو انجینیئر مواصلات و تعمیرات (بلڈنگز) عتیق الرحمن سمیت صحت، تعلیم، لائیو اسٹاک اور دیگر محکموں کے افسران موجود تھے۔ کھلی کچہری میں شہریوں نے فرداً فرداً اپنے مسائل سے متعلق زبانی اور تحریری طور پر ڈپٹی کمشنر کو آگاہ کیا۔ ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ کھلی کچہری کا مقصد عوام کو براہِ راست اپنے مسائل حکام تک پہنچانے کا موثر پلیٹ فارم مہیا کرنا ہے تاکہ افسران کی موجودگی میں مسائل فوری طور پر سامنے آئیں اور ان کے حل کو یقینی بنایا جا سکے۔کھلی کچہری سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر خالد خان نے متعلقہ محکموں کے افسران کو ہدایت کی کہ جن محکموں سے متعلق عوامی مشکلات سامنے آئی ہیں، ان کے فوری تدارک کے لیے خصوصی توجہ دی جائے کیونکہ عوامی خدمت ہماری اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان اور چیف سیکرٹری بلوچستان کے ویژن کے مطابق عوام کے مسائل حل کرنا اور سرکاری اقدامات کے ثمرات ان کی دہلیز تک پہنچانا ہم سب کی ذمہ داری ہے، اس سلسلے میں کسی قسم کی غفلت ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی۔انہوں نے مزید کہا کہ امن و امان کا قیام، صحت کی سہولیات کی فراہمی، زرعی پانی کی منصفانہ تقسیم کار اور آب نوشی کی سہولت عوام تک پہنچانا تمام محکموں کی بنیادی ذمہ داری ہے۔ ضلعی انتظامیہ تمام امور کی سخت مانیٹرنگ کرے گی جبکہ عوامی شکایات کے ازالے کے لیے بلوچستان اسپیشل ڈیولپمنٹ پروگرام کے تحت نئی اسکیمات متعارف کروانے کی بھی بھرپور کوشش کی جائے گی تاکہ عوام کو درپیش مسائل کا مستقل حل فراہم کیا جا سکے۔
خبرنامہ نمبر8744/2025
کوئٹہ19 نومبر 2025:
صوبائی محتسب بلوچستان نے شکایت گزار مسماة گل ثمین کی شکایت کا ازالہ کرتے ہوے ان کی EST کے عہدے پر تقرری کو بحال کر دیا۔ شکایت گزار کا مؤقف تھا کہ انہیں یونین کونسل کنچُٹی دشت کی امیدوار کے طور پر متعلقہ محکمے میں بطور ای ایس ٹی شارٹ لسٹ کیا گیا تھا، تاہم بعد ازاں ان کا نام اس بنیاد پر نکال دیا گیا کہ ان کے شوہر کا تعلق کسی دوسرے یونین کونسل (خیرآباد) سے ہے۔ضلعی انتظامیہ کیچ سے کی گئی باضابطہ تصدیق میں ثابت ہوا کہ شکایت گزار کے شوہر ناصر احمد کا مستقل رہائشی سرٹیفکیٹ یونین کونسل کنچُٹی دشت کا ہے اور یہ مکمل طور پر مستند ہے۔ تصدیق کے بعد صوبائی محتسب کی ہدایت پر متعلقہ محکمہ نے شکایت گزار کو تقرری آرڈر جاری کر دیا۔شکایت گزار نے صوبائی محتسب کے دفتر کا شکریہ ادا کرتے ہوئے شکایت واپس لے لی، جس پر کیس کو حل شدہ قرار دے کر نمٹا دیا گیا۔
خبرنامہ نمبر8745/2025
شہید سکندر آباد سوراب 19 نومبر2025:: ضلع شہید سکندر آباد سوراب میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر سلمان علی بلیدی کی زیر صدارت مختلف محکموں کے اہم اجلاس منعقد ہوئے، جن میں تعلیم، صحت اور زرعی آمدنی ٹیکس سے متعلق تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ ان اجلاسوں کا مقصد عوامی سہولیات میں بہتری، محکماتی کارکردگی کو مؤثر بنانا، مسائل کی نشاندہی اور فوری حل کے لیے مشترکہ حکمت عملی تشکیل دینا تھاڈپٹی کمشنر کمپلیکس میں منعقدہ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن گروپ اجلاس میں ضلع بھر میں تعلیمی معیار، اسکولوں میں سہولیات کی عدم دستیابی، اساتذہ کی کمی اور عمارتوں کی خستہ حالی جیسے اہم مسائل زیرِ بحث آئے۔ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر سلمان علی بلیدی نے کہا کہ معیاری تعلیم ہی ایک مضبوط معاشرے کی بنیاد ہے، اور ضلعی انتظامیہ تعلیم کے فروغ کے لیے ہر ممکن اقدامات کرے گی۔ اجلاس میں پیش کی گئی اصلاحی تجاویز پر عمل درآمد کی یقین دہانی بھی کروائی گئی۔اسی روز ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کی زیر صدارت PPHI کا ماہانہ اجلاس ہوا، جس میں بنیادی مراکز صحت (BHU) کی کارکردگی، ادویات کی فراہمی، ویکسینیشن مہمات اور ماں و بچے کی صحت سے متعلق سرگرمیوں کا مکمل جائزہ لیا گیا۔ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر نے PPHI کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ عوام کو معیاری طبی سہولیات کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔زرعی آمدنی ٹیکس سے متعلق ہونے والے اجلاس میں ٹیکس وصولی کے عمل، ریکارڈ کی درستگی اور زمینداروں کو درپیش مسائل پر گفتگو ہوئی۔ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر نے ہدایت کی کہ ٹیکس وصولی کا عمل شفاف اور آسان بنایا جائے تاکہ کسانوں کو غیر ضروری مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ زمینداروں کے مسائل اور تجاویز پر بھی غور کیا گیا اور متعلقہ محکموں کو فوری اقدامات کی ہدایت جاری کی گئی۔ڈسٹرکٹ ہیلتھ کمیٹی کے اجلاس میں اسپتالوں کی کارکردگی، عملے کی حاضری، ادویات کی فراہمی اور عوامی صحت کے مسائل کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ خسرہ و روبیلا سے بچاؤ کی جاری قومی مہم کا بھی جائزہ لیا گیا، اور اس کی کامیابی کے لیے فیلڈ اسٹاف کی حاضری، ویکسین کی دستیابی اور کمیونٹی آگاہی کی اہمیت پر زور دیا گیا۔ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ صحت کی معیاری سہولیات کی فراہمی ضلعی انتظامیہ کی اولین ترجیح ہے اور کسی غفلت کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر سلمان علی بلیدی نے تمام اجلاسوں میں اس عزم کا اظہار کیا کہ ضلعی انتظامیہ تعلیم، صحت اور زرعی شعبے کی بہتری کے لیے مربوط، عملی اور مؤثر اقدامات جاری رکھے گی تاکہ عوام کو بہتر، بروقت اور معیاری سہولیات یقینی طور پر فراہم کی جا سکیں۔
خبرنامہ نمبر8746/2025
نوشکی۔ UN-FAO کی Anticipatory Action Specialist ندا انجم اور SCAP بلوچستان کے ٹیم لیڈر برمش بلوچ نے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر عمر جمالی سے ایک اہم ملاقات کی۔اس ملاقات کا مقصد 20 نومبر کو منعقد ہونے والی “Integration of Anticipatory Action in Winter Contingency Planning – Noshki” کے حوالے سے مشاورت اور ضلعی انتظامیہ کے ساتھ قریبی ہم آہنگی کو مزید مضبوط بنانا تھا۔میٹنگ میں موسمِ سرما کے ممکنہ خطرات، پیشگی تیاریوں، اور کمیونٹی کی سطح پر موثر اقدامات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ ضلعی انتظامیہ کی بھرپور حمایت کو سراہا گیا اور ورکشاپ کے کامیاب انعقاد کے لیے تعاون پر شکریہ ادا کیا گیا۔اس موقع پر انہوں نے SCAP Balochistan کی جانب سے پائیدار اورمحفوظ کمیونٹیز کے لیے اپنے شراکت داروں کے ساتھ کام جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔
خبرنامہ نمبر8747/2025
کوئٹہ۔ایڈیشنل IGP/ کمانڈنٹ بلوچستان کانسٹیبلری اشفاق احمد نے بلوچستان کانسٹیبلری کا بطور کمانڈنٹ چارج سنبھالنے کے بعد ترقیاتی کاموں پر توجہ دیتے ہوئے جوانوں کیلئے دفاتر اور نئی بیرکس بنا کر جوانوں کو سہولیات فراہم کردی ہیں۔ جس سے جوانوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے۔ ایڈیشنل IGP/ کمانڈنٹ بلوچستان کانسٹیبلری اشفاق احمد نے اپنی ذاتی دلچسپی سے تمام کام مکمل کیے اس کے علاوہ جوانوں کی ویلفیئر کیلئے رات دن کام کر رہے ہیں۔ایڈیشنل IGP/ کمانڈنٹ بلوچستان کانسٹیبلری اشفاق احمد نے کہا کہ عوام کا تحفظ ہماری اولین ترجیح میں شامل ہے۔ تاکہ عوام سکون کا سانس لے سکیں۔
خبرنامہ نمبر8748/2025
کوئٹہ19نومبر2025: بلوچستان سرمایہ کاری بورڈ کے وائس چیئرمین بلال خان کاکڑ سے DigiBizz بلوچستان کے پروگرام ڈائریکٹر جواد احمد نے ملاقات کی۔ اس موقع پرجواد احمد نے DigiBizz کے اہم کردار پر تفصیلی بریفنگ دی، جس کے تحت صوبے کے نوجوانوں کو ڈیجیٹل طور پر بااختیار بنایا جا رہا ہے تاکہ وہ عالمی ڈیجیٹل معیشت میں مؤثر طریقے سے اپنا کردار ادا کرسکیں۔ملاقات کے دوران وائس چیئرمین بلال خان کاکڑ نے کہا کہ بلوچستان کا نوجوان بے پناہ صلاحیتوں کا حامل ہے اور آئی ٹی کے شعبے میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں۔ حکومت انفارمیشن ٹیکنالوجی کے فروغ کو ترجیح دے رہی ہے تاکہ صوبے کے نوجوان عالمی معیار کی مہارتوں سے لیس ہو کر ملکی اور غیر ملکی مارکیٹوں میں اپنا مقام بنا سکیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم بلوچستان میں ایسی سرمایہ کاری لانے کے لیے پرعزم ہیں جو نہ صرف آئی ٹی سیکٹر کو مضبوط کرے بلکہ نوجوانوں کے لیے روزگار، تربیت اور کاروبار کے نئے دروازے بھی کھولے۔ DigiBizz جیسے پلیٹ فارم اس سلسلے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں اور ہم مستقبل میں مشترکہ اقدامات کے ذریعے اس سفر کو مزید تیز کریں گے۔ملاقات میں آئی ٹی کے شعبے میں مستقبل میں ممکنہ تعاون، مشترکہ اقدامات اور نوجوانوں کے لیے مزید ڈیجیٹل مواقع پیدا کرنے سے متعلق امور پر بھی غور کیا گیا۔
خبرنامہ نمبر8749/2025
نصیرآباد19نومبر2025:
۔ڈپٹی کمشنر نصیرآباد کیپٹن ریٹائرڈ ذوالفقار علی کرار کی زیر صدارت خسرہ اور روبیلہ ویکسینیشن مہم کا جائزہ اجلاس منعقد ہوا اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر نصیر اباد ذوالفقار علی کرار نے کہا ہے کہ ضلع نصیرآباد میں روبیلا اور خسرہ ویکسینیشن مہم کو کامیاب بنانے کے لیے مشترکہ کوششیں ناگزیر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مہم کے تیسرے روز مختلف مقامات پر ویکسینیشن ٹیموں کی کارکردگی حوصلہ افزا ہے تاہم ضروری ہے کہ مہم کے دوران سامنے آنے والے خدشات اور مسائل کا فوری تدارک کیا جائے تاکہ کسی بھی رکاوٹ کے بغیر بچوں کو بروقت ویکسین فراہم کی جا سکے۔ ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ خسرہ اور روبیلا ویکسینیشن کے حوالے سے عوام میں زیادہ سے زیادہ شعور و آگاہی بیدار کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے کیونکہ بیماریوں سے بچاؤ کا واحد مؤثر طریقہ ویکسین ہے۔ والدین اور کمیونٹی کے تعاون کے بغیر یہ مہم کامیاب نہیں ہوسکتی، اس لیے ضروری ہے کہ عوام صحت عملے کے ساتھ بھرپور تعاون کریں اور اپنے بچوں کو ویکسینیشن کے لیے لازمی طور پر پیش کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کی جانب سے شروع کی گئی یہ مہم بچوں کو خسرہ سمیت دیگر خطرناک بیماریوں سے محفوظ رکھنے کے لیے ایک اہم اقدام ہے جسے کامیاب بنانا ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔ ضلعی انتظامیہ، محکمہ صحت اور دیگر متعلقہ ادارے پوری سنجیدگی کے ساتھ مہم کی نگرانی کر رہے ہیں تاکہ ہر بچے تک ویکسین کی فراہمی یقینی بنائی جا سکے۔
خبرنامہ نمبر8750/2025
کمشنر نصیر آباد ڈویژن صلاح الدین نورزئی کی زیر صدارت سپر وائزری الاٹمنٹ کمیٹی کے ممبران کے ساتھ تیسرا اجلاس منعقد ہوا اجلاس میں ڈپٹی کمشنر نصیر آباد کیپٹن ریٹائرڈ ذوالفقار علی کرار الاٹمنٹ کمیٹی کے دیگر ممبران اسسٹنٹ کمشنر ڈیرا مراد جمالی بہادر خان کھوسہ چیف افیسر میونسپل کمیٹی سلیم خان ڈومکی شریک تھے اجلاس کے موقع پر ڈپٹی کمشنر نصیر آباد ذوالفقار علی کرار نے الاٹمنٹ کے حوالے سے کمشنر نصیر آباد ڈویژن کو تفصیل سے بریفنگ دی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کمشنر نصیرآباد ڈویژن صلاح الدین نورزئی نے کہا کہ الاٹمنٹ کمیٹی نے اب تک کیے گئے اقدامات کے حوالے سے جو بریفنگ دی ہے ان کے متعلق اگر کچھ مسائل درپیش آرہے ہیں تو حکام بالا سے آگاہی حاصل کی جائے حکومت بلوچستان کے احکامات کے مطابق نئی پالیسی پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے گا صاف اور شفاف انداز سے الاٹمنٹ کے عمل کو یقینی بنانے کے لیے تمام تر اقدامات کیے جائیں ماسٹر پلان کے مطابق اگر کسی کے گھر گلیوں کو تنگ کرنے کا موجب بنے ہوئے ہیں تو ضلع انتظامیہ کو یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ تجاوزات ختم کر کے گلیوں کو کشادہ کر کے باقی پلاٹ الاٹ کے لیے اقدامات کرے جے ائی ایس اور جی پی ایس پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے اگر کسی ایک فرد کے نام پر ایک پلاٹ ہو رہا ہے تو دوسرا الاٹ ہونے نہیں دیا جائے گا
خبرنامہ نمبر8751/2025
کوئٹہ 19نومبر2025:
ڈپٹی کمشنر کوئٹہ مہراللہ بادینی کی زیر صدارت شہر میں اشیائے خوردونوش کی قیمتوں کی نگرانی اور ناجائز منافع خوروں کے خلاف کاروائی سے متعلق اجلاس منعقد ہوا۔اجلاس میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر (جنرل) کویٹہ محمد انور کاکڑ، اسسٹنٹ کمشنر سٹی، صدر، کچلاک کے علاوہ محکمہ لائیو اسٹاک اور انڈسٹری کے افسران نے بھی شرکت کی۔اجلاس میں مٹن، بیف، مرغی، چینی، دودھ اور دھی کی موجودہ قیمتوں اور ان پر موثر کنٹرول کے حوالے سے تفصیلی غور و خوض کیا گیا۔ اس موقع پر ڈپٹی کمشنر نے متعلقہ محکموں کو ایک ہفتے کے اندر جامع تجزیاتی رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کی۔انہوں نے کہا کہ رپورٹ کی روشنی میں عوامی مفاد کو مد نظر رکھتے ہوئے نئی قیمتیں جاری کی جائیں گی۔ڈپٹی کمشنر نے واضح کیا کہ شہر میں کسی بھی صورت منافع خوری برداشت نہیں کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ قیمتوں میں بلاجواز اضافہ کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی ہوگی۔اجلاس میں مارکیٹوں کی مانیٹرنگ مزید مؤثر بنانے کے لیے خصوصی ٹیمیں تشکیل دینے پر بھی اتفاق کیا گیا۔ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ مستحکم اور منصفانہ قیمتیں شہریوں کا حق ہیں اور انتظامیہ اس ذمہ داری کو پوری قوت سے نبھائے گی۔
خبرنامہ نمبر 8752/2025
کوئٹہ 19نومبر2025۔کمشنر کوئٹہ ڈویژن شاہزیب خان کاکڑ نے آج یہاں اسپنی روڈ پر جدید سہولیات سے آراستہ نو تعمیر ٹراماسینٹر ، نواں کلی مین روڈ اور ایف جی گرلز و بوائز کالج کوئٹہ کینٹ میں جاری مختلف ترقیاتی منصوبوں کی پیشرفت کا جائزہ لیا۔ اس دورے کے موقع پر سیکرٹری امپلیمنٹیشن پی اینڈ ڈی ڈیپارٹمنٹ ذیشان جاوید، ڈویژنل ڈائریکٹر ڈویلپمنٹ کوئٹہ ڈویژن ظہور احمد، ایڈیشنل سیکرٹری صحت محمد ثاقب، چیف انجینئر سی اینڈ ڈبلیو رحیم بنگلزئی سمیت مختلف ایکسئینز اور انجینئرز بھی ان کے ہمراہ موجود تھے۔کمشنر کوئٹہ ڈویژن نے جدید سہولیات سے آراستہ نو تعمیر ٹراما سینٹر اسپنی روڈ کا تفصیلی معائنہ کیا۔ اس موقع پر بریفنگ دیتے ہوئے حکام نے بتایا کہ اسپنی روڈ ٹراما سینٹر جدید طبی سہولتوں سے آراستہ ہوگا جہاں 120 بیڈز پر مشتمل سنٹر میں چار آپریشن تھیٹرز، لیبارٹری اور دیگر طبی سہولیات شامل ہوں گی اس منصوبے پر 3 ارب 50 کروڑ روپے لاگت آئی ہے ٹراما سینٹر کی تعمیر مکمل ہوچکی ہے اور جلد اس کا افتتاح ہوگا۔اس موقع پر کمشنر نے کہا کہ ٹراما سینٹر کی تکمیل سے شہریوں کو صحت کے شعبے میں اہم اور فوری سہولت میسر آئے گی۔اس کے علاؤہ کمشنر کوئٹہ ڈویژن نے مین نواکلی روڈ کے منصوبے کا بھی دورہ کیا۔ اس دوران متعلقہ حکام نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ مین نواں کلی روڈ کے منصوبے کی مجموعی لمبائی 4.5 کلومیٹر ہےاب تک 3 کلومیٹر بلیک ٹاپ مکمل ہوچکا ہے جبکہ باقی پر کام تیزی سے جاری ہے اس منصوبے کی مجموعی لاگت 50 کروڑ روپے ہے۔اس موقع پر کمشنر نے باقی کام 31 دسمبر تک مکمل کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ نواں کلی مین روڈ کی تعمیر ایک اہم منصوبہ ہے لہذا تعمیراتی کام میں مزید تیزی لائی جائے تاکہ عوام کو بہتر سفری سہولیات جلد فراہم کی جاسکیں۔ بعد ازاں کمشنر کوئٹہ ڈویژن شاہزیب خان کاکڑ نے ایف جی گرلز و بوائز کالج میں جاری ترقیاتی کاموں کا بھی جائزہ لیا اس موقع پر انہیں بریفنگ میں بتایا گیا کہ کالج میں بی ایس پروگرام کے لیے لیکچر ہالز، دفاتر اور متعلقہ عمارت مکمل ہوچکی ہے جبکہ سائنس بلاک پر تعمیراتی کام جاری ہے جس پر 11 کروڑ 11 لاکھ روپے کی لاگت آئے گی اس کے علاؤہ طالبات کے لیے ملٹی پرپز ہال اور اسپورٹس سہولیات کا منصوبہ بھی زیر تعمیر ہےاس ہال پر 13 کروڑ 24 لاکھ روپے خرچ کیے جارہے ہیں۔کمشنر نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ تعلیمی سہولیات کے معیار اور رفتار پر خصوصی توجہ دی جائے تاکہ طلبہ و طالبات کو بہتر تعلیمی ماحول فراہم کیا جاسکے۔کالج انتظامیہ اور طلبہ نے کمشنر کوئٹہ اور سیکرٹری امپلیمنٹیشن کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ بی ایس پروگرام کے آغاز سے طلبہ کو معیاری تعلیمی سہولیات کی فراہمی ممکن ہوگی۔کمشنر کوئٹہ ڈویژن نے کہا کہ ان ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل سے جہاں عوام کو سہولیت میسر آئے گی وہاں لوگوں کی مشکلات میں بھی کمی واقع ہوگی لہذا تمام ترقیاتی منصوبوں پر کام کی رفتار کو تیز کرتے ہوئے ان کی مقررہ مدت میں تکمیل کو یقینی بنایا جائے۔
خبرنامہ نمبر8753/2025
سبی 19 نومبر2025:
ڈپٹی کمشنر سبی میجر(ر) الیاس کبزئی کی زیر صدارت ڈسٹرکٹ ہیلتھ کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا جس میں ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر اکبر سولنگی، ڈپٹی ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر قادر ہارون، ایم ایس ڈی ایچ کیو ٹیچنگ اسپتال ڈاکٹر عمیر حسین، اے ڈی ایچ او ڈاکٹر ذیشان، ڈی ایس ایم پی پی ایچ آئی ممتاز علی رند اور دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں ہسپتالوں، بی ایچ یوز، آر ایچ سیز اور سول ڈسپنسریز کی صورتحال اور فراہم کی جانے والی خدمات کے حوالے سے ڈپٹی کمشنر کو تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ ایم ایس ٹیچنگ اسپتال ڈاکٹر عمیر حسین نے بتایا کہ رواں ماہ میں 9 ہزار سے زائد او پی ڈیز کی جاچکی ہیں۔ ڈی ایس ایم پی پی ایچ آئی نے آگاہ کیا کہ تمام بی ایچ یوز میں 12 ہزار سے زیادہ او پی ڈیز ہوئیں جبکہ ادویات کی آئندہ فراہمی ہر بی ایچ یو کی پیش رفت اور ضرورت کے مطابق کی جائے گی، جس کی ڈی سی نے منظوری دی۔ مزید بتایا گیا کہ ڈی ایچ کیو ٹیچنگ اسپتال میں ٹرامہ سینٹر کے قیام کے لیے پروپوزل ارسال کیا جائے گا۔ اجلاس میں ایم سی ایچ سینٹر کڑک اور ایم سی ایچ سینٹر خجک کو پی پی ایچ آئی کے حوالے کرنے کی تجویز پر بھی غور کیا گیا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر سبی میجر(ر) الیاس کبزئی نے کہا کہ محکمہ صحت براہ راست عوام کی صحت اور زندگیوں سے منسلک انتہائی حساس شعبہ ہے، اس میں کسی قسم کی غفلت ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے غیر حاضر ڈاکٹرز اور عملے کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے تنخواہوں سے کٹوتی، جواب طلبی اور شوکاز نوٹسز جاری کرنے کے احکامات بھی دیے۔ ڈپٹی کمشنر نے ای پی آئی پروگرام میں نمایاں کاوشوں پر ڈپٹی ڈی ایچ او ڈاکٹر قادر ہارون کی تعریف کی اور کہا کہ زیرِڈوز 625 سے زائد بچوں کو کور کرنا قابلِ ستائش ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو معیاری طبی سہولیات کی فراہمی کے لیے تمام افسران اپنی ذمہ داریاں بہترین انداز میں نبھائیں۔
خبرنامہ نمبر8754/2025
قلعہ سیف اللہ:ڈپٹی کمشنر ساگر کمار کی زیرِ صدارت ڈسٹرکٹ ہیلتھ کمیٹی کا ایک اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں ضلع میں جاری صحت عامہ سے متعلق اقدامات، درپیش مسائل اور خصوصی طور پر روبیلا و خسرہ ویکسینیشن مہم کا جائزہ لیا گیا۔اجلاس میں ڈی ایچ او ڈاکٹر وحید کاکڑ، میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر منظور ترین سمیت محکمۂ صحت کے دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔ اجلاس کے دوران محکمۂ صحت کی مجموعی کارکردگی، عوام کو فراہم کی جانے والی طبی سہولیات، بنیادی و ڈسٹرکٹ سطح کے ہسپتالوں کی صورتحال اور موجودہ طبی ضروریات پر تفصیلی تبادلۂ خیال کیا گیا۔
ڈی ایچ او ڈاکٹر وحید کاکڑ نے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ روبیلا و خسرہ کے خلاف جاری قومی مہم ضلع میں مؤثر انداز میں جاری ہے اور تمام ٹیمیں فیلڈ میں سرگرم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مہم کے دوران ہدف شدہ بچوں تک رسائی کو یقینی بنانے کے لیے اضافی اقدامات کیے گئے ہیں، جبکہ دور دراز علاقوں میں خصوصی ٹیمیں تعینات کی گئی ہیں۔میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر منظور ترین نے ہسپتالوں میں طبی سہولیات، دستیاب عملے اور درکار وسائل کے حوالے سے تفصیلی آگاہی فراہم کی۔ انہوں نے کہا کہ محکمۂ صحت تمام دستیاب وسائل بروئے کار لا کر عوام کو بہتر طبی سہولیات فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ڈپٹی کمشنر ساگر کمار نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صحت عامہ حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ انہوں نے متعلقہ افسران کو ہدایت کی کہ روبیلا و خسرہ مہم کو کامیاب بنانے کے لیے تمام تر انتظامات مکمل رکھے جائیں، عوام میں آگاہی بڑھانے کے لیے موثر مہم چلائی جائے اور ویکسینیشن کے عمل میں کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔
آخر میں اجلاس کے شرکاء نے اس عزم کا اظہار کیا کہ تمام محکمے باہمی تعاون سے ضلع قلعہ سیف اللہ میں صحت کے شعبے کو مزید فعال بنانے اور بچوں کو خطرناک بیماریوں سے بچانے کے لیے بھرپور کوششیں جاری رکھیں گے۔
خبرنامہ نمبر8755/2025
سبی 19 نومبر2025:
ڈپٹی کمشنر سبی میجر(ر) الیاس کبزئی کی زیر صدارت ڈسٹرکٹ ایجوکیشن گروپ کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افسر عبدالستار لانگو، ڈپٹی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افسران طارق الماس، عبدالنبی، فیمیل ڈی ڈی ای او لہڑی، ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ کوارڈینیٹر RTSM مرزا اطہر بیگ، ڈپٹی ڈائریکٹر NCHD اسلم جتوئی سمیت دیگر متعلقہ افسران شریک ہوئے۔ ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ کوارڈینیٹر RTSM نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ رواں ماہ 140 اسکولوں کے دورے کیے گئے جن میں 51 اساتذہ غیر حاضر جبکہ 19 اسکول بند پائے گئے۔ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افسر اور ڈپٹی ڈی ای اوز نے بھی اپنے اپنے دوروں کی تفصیلات اجلاس میں پیش کیں۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر میجر(ر) الیاس کبزئی نے کہا کہ تعلیم بچوں کے مستقبل کی بنیاد ہے، اس شعبے میں غفلت یا لاپرواہی کسی صورت برداشت نہیں کی جاسکتی۔ انہوں نے کہا کہ اساتذہ کی غیر حاضری نہ صرف طلبہ کے تعلیمی سفر کو متاثر کرتی ہے بلکہ پورے نظام کی مؤثر فعالیت کو بھی متاثر کرتی ہے۔ ڈپٹی کمشنر نے مستقل غیر حاضر اساتذہ کے خلاف سخت ایکشن کی ہدایت کرتے ہوئے تنخواہوں میں کٹوتی، جواب طلبی اور شوکاز نوٹس جاری کرنے کے احکامات بھی دیے۔ انہوں نے متعلقہ افسران کو ہدایت کی کہ تمام اسکولوں کے اچانک دورے مزید تیز کیے جائیں اور کارکردگی بہتر بنانے کے لیے جامع پلان مرتب کیا جائے۔
خبرنامہ نمبر8757/2025
ڈپٹی کمشنر نوشکی کی زیرِ صدارت ڈسٹرکٹ ہیلتھ کمیٹی کا “ اجلاس” : ڈپٹی کمشنر نوشکی کی سربراہی میں ڈسٹرکٹ ہیلتھ کمیٹی نوشکی کا اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر، ایم ایس ٹیچنگ ہسپتال، ڈپٹی ڈی ایچ او، ڈسٹرکٹ اکاؤنٹ آفیسر، ڈسٹرکٹ پاپولیشن آفیسر اور ڈرگ انسپکٹر نوشکی نے شرکت کی۔ اجلاس میں غیر حاضر ملازمین کے خلاف کارروائی، کنٹریکٹ ملازمین کی ایک سالہ توسیع، اور محکمہ صحت کی کارکردگی سے متعلق مختلف اہم امور زیرِ غور آئے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ غیر حاضر ملازمین کی تنخواہوں میں تقریباً 250,000 روپے کی کٹوتی کی گئی ہے، جبکہ متعدد غیر حاضر ملازمین کو جواب طلبی (Show Cause) جاری کی جا چکی ہے اور کچھ کے خلاف برطرفی کی کارروائی بھی عمل میں لائی گئی ہے۔ ڈپٹی کمشنر نوشکی نے ڈی ایچ او کو سخت ہدایات جاری کیں کہ غیر حاضر، غفلت برتنے والے اور ناقص کارکردگی دکھانے والے افراد کی کنٹریکٹ میں ہرگز توسیع نہ کی جائے اور محکمہ میں شفاف اور میرٹ پر مبنی فیصلوں کو یقینی بنایا جائے
خبرنامہ نمبر8758/2025
گوادر: ڈپٹی کمشنر حمود الرحمٰن کی زیر صدارت ڈسٹرکٹ ایجوکیشن گروپ کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں تعلیمی معیار، بنیادی سہولیات، سولرائزیشن اور اسکولوں کے مختلف مسائل کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔
اجلاس میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل ڈاکٹر عبدالشکور، ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر (مردانہ) زاہد حسین، ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر (خواتین) زراتون بی بی، ایکسین کیسکو حسین بخش، گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج کی پرنسپل، گورنمنٹ بوائز ڈگری کالج کے پرنسپل، یونیسف، آر ٹی ایس ایم، سوشل ویلفیئر اور دیگر متعلقہ اسٹیک ہولڈرز نے شرکت کی۔ڈپٹی کمشنر حمود الرحمٰن نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ضلع کے تمام اسکولوں میں ایجوکیشنل کوالٹی کی بہتری، سولرائزیشن، واش رومز کی فراہمی، اور کلاس رومز کی کمی جیسے مسائل پر زور دیا۔ انہوں نے کہا:
“ہماری کوشش ہے کہ 20 اپریل تک گوادر پورے پاکستان کا پہلا ضلع بنے جہاں تمام اسکول مکمل طور پر سولرائزڈ ہوں گے۔”
ڈی سی نے مزید ہدایت دی کہ جن اسکولوں میں واش رومز کی سہولت نہیں، وہاں فوری طور پر تعمیرات کی جائیں، جبکہ جن اسکولوں میں کمروں کی کمی ہے وہاں عارضی شیڈ لگانے کا عمل تیز کیا جائے۔ڈپٹی کمشنر نے ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ پورے ضلع کا مکمل ڈیٹا مرتب کیا جائے اور اس میں شامل تمام مسائل—چاہے وہ اساتذہ کی کمی، شیلٹر کا مسئلہ ہو یا بنیادی سہولیات کا فقدان—کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے۔
آخر میں ڈپٹی کمشنر حمود الرحمٰن نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ضلعی انتظامیہ بھرپور کوشش کرے گی کہ ضلع بھر کے تمام اسکولوں کو کم از کم بنیادی سہولیات ضرور فراہم کی جائیں تاکہ طلبہ ایک بہتر اور محفوظ ماحول میں تعلیم حاصل کر سکیں۔
خبرنامہ نمبر8759/2025
گوادر: ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل ڈاکٹر عبدالشکور کی زیر صدارت ڈسٹرکٹ ہیلتھ کمیٹی کا اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں ضلع میں صحت سے متعلق مسائل، سہولیات اور ادارہ جاتی کارکردگی کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔اجلاس میں ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر یاسر طاہر، ڈی ایس ایم ڈاکٹر مرشد دشتی، ڈپٹی ایم ایس ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال ڈاکٹر پرویز بلوچ، ایکسین کیسکو حسین بخش پیچو، ایس ڈی او بی اینڈ آر، ڈرگ انسپکٹر سمیت دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔
اجلاس کے دوران تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتالوں، بی ایچ یوز اور پاور سیول ڈسپنسریز کے مسائل کی نشاندہی کی گئی اور ان کے حل کے لیے ضروری اقدامات پر غور کیا گیا۔ اجلاس میں نرسنگ کالج کی فعالی پر بھی گفتگو ہوئی، جس کا افتتاح 2022 میں کیا گیا تھا لیکن اب تک عملی طور پر فعال نہیں ہو سکا۔اس کے علاوہ، ضلع میں ادویات کے موجود اسٹاک، ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں درپیش مسائل اور ڈاکٹرز و پیرامیڈیکل اسٹاف کی کارکردگی بھی زیر بحث آئی۔ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل ڈاکٹر عبدالشکور نے ایس ڈی او بی اینڈ آر کو خصوصی ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ وہ سول ہسپتال کی نئی عمارت میں ایکس رے روم کا معائنہ کریں، جہاں بعض سہولیات تاحال نصب نہیں کی گئیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ یہ سہولیات پی ایس ڈی پی میں شامل ہیں اور اگر ٹھیکیدار نے کام مکمل نہیں کیا تو اس کے سیکورٹی فنڈز روکے جائیں اور اسے بقیہ کام فوری مکمل کرنے کا پابند بنایا جائے۔اجلاس کے اختتام پر ضلع بھر میں صحت کے نظام کو بہتر بنانے کے لیے جامع اقدامات اور مؤثر حکمت عملی کی ضرورت پر زور دیا گیا۔
خبرنامہ نمبر 8760/2025
کوئٹہ: صوبائی وزیر تعلیم راحیلہ حمید خان درانی نے کہا ہے کہ جدید ٹیکنالوجی کے دور میں اساتذہ اور طلباء کو جدید تقاضوں کے مطابق تیار کرنا ناگزیر ہے۔ دنیا تیزی سے ترقی کر رہی ہے اور انفارمیشن ٹیکنولوجی اور مصنوعی ذہانت کی تعلیم کے بغیر عالمی دنیا کے ساتھ چلنا مشکل ہے۔گزشتہ روز گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ گرلز کالج کوئٹہ کینٹ میں 200 اساتذہ اور 100 طالبات میں لیپ ٹاپ تقسیم کرنے کی تقریب میں شرکت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے نوجوانوں میں بے پناہ خدا داد صلاحیتیں موجود ہے۔ تعلیمی تقاضے بدل رہے ہیں اور ہمیں ان تبدیلیوں کے ساتھ خود کو ہم آہنگ کرنا ہوگا۔راحیلہ حمید خان درانی نے وزیر اعلیٰ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ہمیشہ اپنا وعدہ پورا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوشش ہوگی کہ آہستہ آہستہ تعلیمی اداروں کو جدید آلات سے ہم آہنگ کیا جائے.طالبات کو مخاطب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اپنی تعلیم پر بھرپور توجہ دیں اور وطن دوستی کو دل میں رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ مستقبل میں اہم فل اور پی ایچ ڈی لازمی ہے۔اس موقع پر انہوں نے کہا کہ تعلیمی اداروں میں جدید ٹیکنالوجی کا استعمال یقینی بنایا جائے گا تاکہ طلباء کو جدید دور کے تقاضوں کے مطابق تیار کیا جا سکے۔
خبرنامہ نمبر 8761/2025
کوئٹہ، 19 نومبر: اسپیکر بلوچستان صوبائی اسمبلی کے حکم پر تمام معزز اراکین بلوچستان صوبائی اسمبلی کو 20 نومبر 2025ء کو سہ پہر 3 بجے اسمبلی کی نشست میں صوبہ میں امن وامان کی صورتحال کے حوالے سے ان کیمرہ بریفنگ دی جائے گی۔ بلوچستان صوبائی اسمبلی سیکریٹریٹ کی جانب سے جاری کردہ ایک پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ اجلاس کی نوعیت اور حساس معاملات کے پیش نظر انتظامی ضرورتوں اور سیکورٹی تقاضوں کی بنا تمام میڈیا نمائندگان سمیت تمام معزز مہمانوں کو جاری کئے گئے ہر قسم کے پاس کل کے اجلاس کے لئے منسوخ کئے جاتے ہیں۔ لہذا کل کے اجلاس میں میڈیا کوریج کی اجازت نہیں ہوگی اور نہ ہی کسی قسم کے مہمان کو اجلاس میں شرکت کی اجازت ہوگی۔پریس ریلیز میں مزید کہا گیا ہے کہ اسمبلی اجلاس میں اسمبلی سیکرٹریٹ کے لازمی ڈیوٹی پر مامور عملے کے ماسوائے باقی تمام آفسران و اہلکاران کے لئے کل مورخہ 20 نومبر 2025 کو بوقت 1:00 بجے دوپہر چھٹی کا ٹائم مقرر کیا گیا ہے۔لہذا تمام متعلقہ محکموں ، میڈیا کے نمائندے اور اسمبلی اسٹاف مذکورہ احکامات پر عملدر آمد کو یقینی بنائیں۔
خبرنامہ نمبر8762/2025
ایف سی ہیڈکوارٹر لورالائی میں ایک گرینڈ جرگہ منعقد ہوا، جس میں مہمانِ خصوصی گورنر بلوچستان جعفر خان مندو خیل، وزیر اعلیٰ سرفراز بگٹی،کور کمانڈر کوئٹہ، سابق گورنر بلوچستان گل محمد جوگیزئی،آئی جی ایف سی بلوچتان نارتھ، آئی جی پولیس، کمشنر لورالائی ڈویژن اور کثیر تعداد میں قبائلی عمائدین نے شرکت کی۔جرگے کے دوران علاقے کی سلامتی، ہم آہنگی، قبائلی روابط اور ترقیاتی امور پر تفصیلی بات چیت ہوئی۔ مقامی قبائل نے پاک فوج،فرنٹیئر کور بلوچستان نارتھ کی جانب سے امن کے قیام اور بحالی کے لیے کی گئی عملی کوششوں کو سراہا.گورنر بلوچستان نے عمائدین سے خطاب میں کہا کہ قبائلی عوام ہمیشہ سے ریاستی اداروں کے مضبوط شراکت دار رہے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ امن کے تسلسل، ترقیاتی منصوبوں کی کامیابی اور نوجوانوں کے روشن مستقبل کے لیے مشترکہ حکمت عملی ناگزیر ہے۔وزیر اعلیٰ سرفراز بگٹی نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاک فوج اور فرنٹیئر کور خطے میں پائیدار امن، سماجی استحکام اور بنیادی سہولیات کی بہتری کے لیے اپنے تمام وسائل بروئے کار لاتی رہے گی۔ اور علاقے میں امن قائم رکھنے میں قبائلی عمائدین کا کردار نہایت اہم ہے۔ کمانڈر کوئٹہ کور نے کہا، بلوچستان کی ترقی و خوشحالی کا راستہ امن و اتحاد سے وابستہ ہے۔ عوام نے دہشت گردوں کے عزائم کو ناکام بنانا ہے اور ہم سب نے مل کر وطن دشمن عناصر کی سازشوں کو شکست دینی ہے۔جرگے کے اختتام پر تمام قبائلی عمائدین نے حکومت بلوچستان,پاک فوج اور فرنٹیئر کور بلوچستان کی جانب سے امن کے قیام بالخصوص دکی کول مائنز اور این 70 کی سیکیورٹی کو خوش ائند قرار دیا اور اس عزم کو دہرایا کہ وہ علاقائی امن، سماجی اتحاد اور ترقی کے سفر میں ریاستی اداروں کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے رہیں گے۔
خبرنامہ نمبر8763./2025
گوادر: ڈپٹی کمشنر حمودالرحمٰن نے آج باضابطہ طور پر شہید ذاکر بلوچ(ڈپٹی کمشنر) اسکالرشپ پروگرام کا افتتاح کیا۔ اس اسکالرشپ کے تحت 30 سے 32 مستحق اور یتیم طلباء و طالبات کو تعلیمی معاونت فراہم کی جائے گی۔اس اقدام کا مقصد ضلع گوادر کے غریب اور باصلاحیت طلباء کو بہتر تعلیمی مواقع فراہم کرنا ہے۔ اسکالرشپ حاصل کرنے والے ان مستحق بچوں کو پاکستان کی مختلف یونیورسٹیوں اور کالجز میں داخلے دلائے جائیں گے، تاکہ وہ اپنی اعلیٰ تعلیم کا سلسلہ بلا رکاوٹ جاری رکھ سکیں۔ڈپٹی کمشنر گوادر نے اس موقع پر کہا کہ شہید ذاکر بلوچ کے نام سے منسوب یہ اسکالرشپ نہ صرف تعلیم کے فروغ کی طرف ایک اہم قدم ہے بلکہ نوجوان نسل کو بااختیار بنانے میں بھی اہم کردار ادا کرے گا۔
خبرنامہ نمبر8764/2025
کوئٹہ۔ سیکرٹری ثقافت بلوچستان حمیداللہ خان ناصر نے کہا ہے کہ ادیب اور شعرا کسی بھی معاشرے کی ترقی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ یہ اپنے قلم کی طاقت سے معاشرتی ناہمواریوں کے خلاف لڑتے ہیں۔ ایک راہنماء ادیب اور شاعر وہ شخص ہوتا ہے جو نہ صرف اپنے عوام کو تعلیم دے رہا ہوتا ہے بلکہ انہیں سماجی برائیوں کیخلاف نبردآزما ہونے کیلیے تیار کرتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بلوچستان رائیٹرز فورم کے وفد سے بات چیت کے دوران کیا وفد نے چیف آرگنائزر پروفیسر انور زیب کی سربراہی میں سیکریٹری ثقافت حمیداللہ خان ناصر سے ملاقات کی۔ملاقات میں فورم کے سینیر ممبران سائر عزیز,حیدر آتش, بابل نسیم شامل تھے۔ وفد نے سیکریٹری ثقافت کو نیا منصب سنبھالنے پر مبارک باد پیش کی۔اس موقع پر چیف آرگنائزر نے انہیں فورم کے قیام کے مقصد سے آگاہ کیا۔اس کے بعد فورم کی جانب سے دی گئی چارٹر آف ڈیمانڈ پر تفصیلی بات چیت کی گئی۔سیکرٹری ثقافت نے کہا کہ فورم کی جانب سے پیش کردہ چارٹر آف ڈیمانڈ میں موجود مطالبات کا بغور جائزہ لے کر قابل عمل حل تلاش کریں گے۔انہوں نے وفد کو مسائل کوحل کرنے کی بھرپور یقین دھانی کرائی۔آخر میں وفد نے سیکریٹری ثقافت کا شکریہ ادا کیا۔
خبرنامہ نمبر 8765/2025
کوئٹہ:19 نومبر :پاکستان پیپلز پارٹی بلوچستان کے صدر سینیٹر سردار عمر گرگیج نے اس خبر کو غیر ذمہ دارانہ اور بے بنیاد قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا ہے اور کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان کے بارے میں نشر ہونے والی خبر گمراہ کن ہے اور پیپلز پارٹی اس کی سختی سے تردید کرتی ہے۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان کی تبدیلی کے حوالے سےخبر میں کوئی صداقت نہیں۔ ایک بیان میں سینیٹر سردار گرگیج نے واضح کیا کہ پیپلز پارٹی صوبے میں سیاسی استحکام اور عوامی خدمت کے تسلسل پر یقین رکھتی ہے۔ پارٹی کے کسی رہنما، کسی فورم یا کسی تنظیمی سطح پر وزیر اعلیٰ کی تبدیلی سے متعلق کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔ اس طرح کی افواہیں محض بے چینی اور غلط فہمیاں پیدا کرنے کے لیے پھیلائی جاتی ہیں، جن کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں پیپلز پارٹی صوبائی حکومت، اتحادی جماعتوں اور تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر استحکام اور ترقی کے لیے کام کر رہی ہے۔ پارٹی کسی بھی غیر سنجیدہ یا نامکمل اطلاع پر مبنی رپورٹ کو مسترد کرتی ہے۔سینیٹر سردار عمر گرگیج نے کہا کہ اگر پارٹی کی جانب سے کوئی بھی پالیسی فیصلہ کیا جاتا ہے تو اسے افواہوں یا غیر مصدقہ ذرائع کے ذریعے نہیں بلکہ باضابطہ اعلان کے ذریعے سامنے لایا جاتا ہے۔
خبرنامہ نمبر 8766/2025
کوئٹہ، 19 نومبر :پارلیمانی لیڈر پاکستان پیپلز پارٹی بلوچستان میر محمد صادق عمرانی نے وزیر اعلیٰ بلوچستان کی تبدیلی سے متعلق تمام قیاس آرائیوں کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس حوالے سے پھیلائی جانے والی باتوں میں کوئی صداقت نہیں انہوں نے واضح کیا کہ وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی کو تمام اتحادی جماعتوں کا مکمل اعتماد اور بھرپور حمایت حاصل ہے میر صادق عمرانی نے مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر دوستین خان ڈومکی کے حوالے سے کہا کہ اگر انہیں کسی قسم کے تحفظات یا شکایات ہیں تو وہ یہ معاملات لیگی قیادت کے سامنے رکھیں۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری پہلے ہی واضح کر چکے ہیں کہ جمہوری تسلسل کے لیے وزرائے اعلیٰ کی تبدیلی مناسب نہیں لہٰذا اس موضوع پر غیر ضروری بیانات جمہوری عمل کے لیے فائدہ مند نہیں ہیں پارلیمانی لیڈر نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے ایک پارلیمانی رکن لیاقت لہڑی پارٹی پالیسی کی مسلسل خلاف ورزی کر رہے ہیں یہ معاملہ پارٹی قیادت کے سامنے رکھا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے حتمی فیصلہ پارٹی قیادت ہی کرے گی میر محمد صادق عمرانی نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی پالیسی واضح ہے اور قیادت کی جانب سے طے شدہ اصولوں سے انحراف کو کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا۔
RECAST
خبرنامہ نمبر8756/2025
لورالائی19 نومبر 2025:
عوامی مسائل کے حل اور براہِ راست عوامی رابطے کو مضبوط بنانے کے لیے لورالائی کینٹ میں ایک اہم گرینڈ جرگے کا انعقاد کیا گیا۔ جرگے میں وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی، گورنر بلوچستان شیخ جعفر خان مندوخیل، کور کمانڈر راحت نسیم، آئی ایف سی نارتھ کے میجر جنرل عاطف مصطفیٰ، آئی جی پولیس بلوچستان محمد طاہر خان، چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان، مشیر جنگلات سردار مسعود علی خان لونی، کمشنر لورالائی ڈویژن ولی محمد بڑیچ، ڈی آئی جی لورالائی جنید احمد شیخ، ڈپٹی کمشنر لورالائی میران بلوچ، ایس ایس پی لورالائی ملک اصغر، ایس پی بارکھان سعد آفریدی اور تینوں اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز سمیت تمام ضلعی محکموں کے سربراہان نے شرکت کی۔جرگے میں قبائلی عمائدین، سردار گل محمد جوگیزئی، سردار معصوم خان ترین، سردار انور خان ناصر، ملک نور اللہ شبوزئی، ملک امان اللہ ناصر، خواتین، طلباء، شہریوں، سماجی شخصیات اور صحافیوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ مہمانوں کو قبائلی روایتی پگڑیاں پہنا کر خوش آمدید کہا گیا۔شرکاء نے اپنے مسائل نہ صرف زبانی پیش کیے بلکہ متعدد درخواستیں تحریری طور پر بھی جمع کرائیں۔ نمایاں عوامی مسائل میں امن و امان، بجلی کی فراہمی، پینے کے صاف پانی کی قلت، مرکزی و رابطہ سڑکوں کی خستہ حالی، تعلیم و صحت کے مسائل، ٹیچنگ ہسپتال کو فعال بنانے، ٹریفک کے بڑھتے ہوئے دباؤ اور صفائی ستھرائی کی صورتحال شامل رہے۔اس موقع پر وزیراعلیٰ میر سرفراز بگٹی، کور کمانڈر راحت نسیم اور گورنر بلوچستان نے مشترکہ خطاب میں کہا کہ جرگے کا مقصد عوام کے مسائل کو براہِ راست سننا، ان کا جائزہ لینا اور پائیدار حل کے لیے عملی اقدامات کرنا ہے۔وزیراعلیٰ نے اعلان کیا کہ وہ تمام مسائل جو ضلعی انتظامیہ کے اختیار میں آتے ہیں انہیں اسی جرگے کی سطح پر فوری حل کیا جائے گا جبکہ دیگر مسائل کو اعلیٰ سطح پر پیش کر کے مستقل حل نکالا جائے گا۔
انہوں نے بتایا کہ لورالائی ڈویژن میں تمام محکمے فعال ہیں اور بی ایس ڈی آئی پروگرام کے تحت ترقیاتی منصوبوں پر تیزی سے کام جاری ہے۔ یہ حکومت کا ساتواں گرینڈ جرگہ ہے جبکہ آٹھواں جرگہ نصیرآباد ڈویژن میں منعقد کیا جائے گا۔وزیراعلیٰ نے افسران کو سختی سے ہدایت کی کہ کوئی بھی سرکاری اہلکار عوامی خدمت میں غفلت برداشت نہ کرے۔ انہوں نے کہا کہ ضروری نہیں کہ آپ صرف جرگے میں ہی مسائل پیش کریں، حکومت ہر وقت عوام کی خدمت کے لیے موجود ہے۔دہشتگردی اور پاپی کی کاشت کے حوالے سے انہوں نے واضح کیا کہ بلوچستان میں دونوں کیلئے زیرو ٹالرنس پالیسی نافذ ہے۔انہوں نے کہا کہ پاپی میں ملوث افراد کا نام فورتھ شیڈول میں شامل کیا جائے گا.ان کی زمینیں بحقِ سرکار ضبط ہوں گی ملی بھگت کا دور ختم ہو چکا ہے.دہشتگردوں کا کوئی مذہب یا مقصد نہیں، وہ معاشرے کے لیے ناسور ہیں۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ قبائل کا تعاون امن و ترقی کے لیے ضروری ہے،ہم ایک ہیں اور انشاء اللہ ایک ہو کر دشمن کو شکست دیں گے۔آخر میں انہوں نے قبائلی عمائدین، خواتین، نوجوانوں، ضلعی افسران اور تمام شہریوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کا نوجوان طبقہ ہماری اصل قوت ہے۔
خبرنامہ نمبر 8767/2025
کوئٹہ۔ سیکرٹری ثقافت بلوچستان حمیداللہ خان ناصر نے کہا ہے کہ ادیب اور شعرا کسی بھی معاشرے کی ترقی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ یہ اپنے قلم کی طاقت سے معاشرتی ناہمواریوں کے خلاف لڑتے ہیں۔ ایک راہنماء ادیب اور شاعر وہ شخص ہوتا ہے جو نہ صرف اپنے عوام کو تعلیم دے رہا ہوتا ہے بلکہ انہیں سماجی برائیوں کیخلاف نبردآزما ہونے کیلیے تیار کرتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بلوچستان رائیٹرز فورم کے وفد سے بات چیت کے دوران کیا وفد نے چیف آرگنائزر پروفیسر انور زیب کی سربراہی میں سیکریٹری ثقافت حمیداللہ خان ناصر سے ملاقات کی ۔ملاقات میں فورم کے سینیر ممبران سائر عزیز ,حیدر آتش, بابل نسیم شامل تھے۔ وفد نے سیکریٹری ثقافت کو نیا منصب سنبھالنے پر مبارک باد پیش کی۔اس موقع پر چیف آرگنائزر نے انہیں فورم کے قیام کے مقصد سے آگاہ کیا۔اس کے بعد فورم کی جانب سے دی گئی چارٹر آف ڈیمانڈ پر تفصیلی بات چیت کی گئی۔سیکرٹری ثقافت نے کہا کہ فورم کی جانب سے پیش کردہ چارٹر آف ڈیمانڈ میں موجود مطالبات کا بغور جائزہ لے کر قابل عمل حل تلاش کریں گے۔انہوں نے وفد کو مسائل کوحل کرنے کی بھرپور یقین دھانی کرائی۔آخر میں وفد نے سیکریٹری ثقافت کا شکریہ ادا کیا۔
خبرنامہ نمبر 8768/2025
نوشکی: اسسٹنٹ کمشنر نوشکی ماریہ شمون نے عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے ایک مثبت اور قابلِ ستائش اقدام اٹھایا۔ انہوں نے ایک قصاب کو اپنے دفتر طلب کیا جو مرغی سرکاری نرخ کے مطابق فروخت کررہا تھا اس عوام دوست عمل کو سراہتے ہوئے اسسٹنٹ کمشنر نے قصاب کو تعریفی اسناد اور نقد انعام دیا۔اس موقع پر اسسٹنٹ کمشنر کا کہنا تھا کہ جو دکاندار اور تاجر حکومت کے مقررہ نرخوں پر اشیاء فروخت کرتے ہیں وہ عوام کی مدد کررہے ہیں اور انتظامیہ ایسے افراد کی حوصلہ افزائی جاری رکھے گی۔
خبرنامہ نمبر 8769/2025
کوئٹہ:19 نومبر: صوبائی وزیر بخت محمد کاکڑ نے دوستی ڈومکی کے حالیہ بیان کو بے بنیاد اور غیر سنجیدہ قرار دیتے ہوئے سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ موصوف کے ریمارکس حقائق کے برعکس ہیں اور ایسے بیانات صرف سیاسی ابہام پیدا کرنے کا ذریعہ بنتے ہیں ایک بیان میں بخت محمد کاکڑ نے کہا کہ غیر مصدقہ اطلاعات کو بڑھا چڑھا کر پیش کرنا درست سیاسی رویہ نہیں ایسے تبصروں کا مقصد صرف عوامی ذہنوں میں بے یقینی پیدا کرنا ہوتا ہے، جسے کسی صورت برداشت نہیں کیا جا سکتا انہوں نے کہا کہ حکومت اور اس کی اتحادی جماعتیں مکمل ہم آہنگی کے ساتھ اپنے فرائض ادا کر رہی ہیں اور اس حوالے سے کسی قسم کے اختلاف یا تبدیلی کی خبریں محض قیاس آرائیاں ہیں بخت محمد کاکڑ نے واضح کیا کہ اگر کسی بھی نوعیت کا فیصلہ درپیش ہو تو اس کا باقاعدہ اعلان حکومتی سطح پر کیا جائے گا نہ کہ غیر ذمہ دارانہ بیانات کے ذریعے صوبائی وزیر نے کہا کہ بے بنیاد دعوے سیاسی ماحول کو خراب کرنے کی کوشش کے سوا کچھ نہیں اور ایسی باتوں کو سنجیدگی سے لینے کی ضرورت نہیں۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ افواہوں پر کان نا دھرے۔
خبرنامہ نمبر 8770/2025
کوئٹہ ، 19 نومبر : پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنماء اور رکن صوبائی اسمبلی میر علی مدد جتک نے میر دوستین ڈومکی کے حالیہ بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچستان میں امن و امان، ترقی اور خوشحالی کے لیے مؤثر اقدامات جاری ہیں اور موجودہ حکومت صوبے کی بہتری کے لیے سنجیدہ کوششیں کر رہی ہے میر علی مدد جتک نے کہا کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی تبدیلی کا خواب محض ایک خواب ہی رہے گا، کیونکہ نہ صرف صوبائی سطح پر بلکہ وفاقی قیادت کی جانب سے بھی ان پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا جا چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صدر آصف علی زرداری اور چیئرمین بلاول بھٹو زرداری وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی کارکردگی اور اقدامات پر مکمل اعتماد رکھتے ہیں انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی اتحادی جماعتوں کو ساتھ لے کر صوبے کو ترقی و خوشحالی کی راہ پر گامزن کر رہے ہیں، جب کہ وزیراعظم اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کی مرکزی قیادت بھی وزیر اعلیٰ پر اپنے مکمل اعتماد کا اظہار کر چکی ہے علی مدد جتک نے کہا کہ تبدیلی کی باتیں محض سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کے سوا کچھ نہیں اور عوام ایسے بیانات کو سنجیدگی سے نہیں لیتے۔ انہوں نے واضح کیا کہ موجودہ حکومت امن دشمن عناصر کے خلاف بھرپور جنگ کے ساتھ ساتھ صوبے کی ترقی و خوشحالی کے لیے بھی مربوط اقدامات کر رہی ہے میر علی مدد جتک نے کہا کہ بلوچستان کا بہترین مستقبل تمام جماعتوں کی باہمی تعاون، سیاسی استحکام اور مؤثر حکومتی اقدامات سے وابستہ ہے۔





