خبرنامہ نمبر5077/2025
گوادر21جولائی:۔ وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی خصوصی ہدایت پر ڈپٹی کمشنر گوادر حمود الرحمٰن نے گوادر یونیورسٹی کے شعبہ مینجمنٹ سائنسز سے تعلق رکھنے والی طالبہ امینہ گل کو “پنک اسکوٹی” کی چابی باقاعدہ طور پر حوالے کی۔یہ اقدام ا±س وعدے کی تکمیل ہے جو حالیہ دنوں گوادر یونیورسٹی میں منعقدہ ایک پروقار “کھلی کچہری” کے دوران وزیراعلیٰ بلوچستان نے کیا تھا۔ اس کھلی کچہری میں سول و عسکری قیادت بھی شریک تھی۔ اس موقع پر طالبہ امینہ گل نے وزیراعلیٰ سے سوال کیا تھا کہ جیسے کوئٹہ میں طالبات کو پنک اسکوٹیز فراہم کی گئی ہیں، کیا گوادر کی طالبات کو بھی اسی سہولت سے فائدہ دیا جا سکتا ہے؟ طالبہ نے یہ بھی واضح کیا کہ گوادر میں طالبات کو ٹرانسپورٹ کے شدید مسائل کا سامنا ہے۔جواباً وزیراعلیٰ نے دریافت کیا، “کیا آپ اسکوٹی چلا سکتی ہیں؟” جس پر طالبہ نے پر اعتماد انداز میں جواب دیا: “جی ہاں!”اسی لمحے وزیراعلیٰ نے اعلان کیا: “آپ کو پنک اسکوٹی دی جا رہی ہے۔”وزیراعلیٰ نے طالبہ کو سراہتے ہوئے کہا کہ وہ بلوچستان کی تمام بچیوں کے لیے ایک عملی مثال اور باعثِ ترغیب (موٹیویشن) ہیں۔یہ اقدام نہ صرف طالبات کے لیے سفری سہولتوں کی فراہمی کی جانب ایک اہم قدم ہے بلکہ خواتین کو بااختیار بنانے کے عزم کی بھی عکاسی کرتا ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5078/2025
کوئٹہ 21 جون:۔:بلوچستان سرمایہ کاری بورڈکے وائس چیئرمین بلال خان کاکڑ نے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سر فراز بگٹی کی قیادت میں صوبے میں سرمایہ کاری کے فروغ اور تجارتی سرگرمیوں کی ترویج کے لیے سنجیدہ اور مو¿ثر اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ ایک پریس ریلیزمیں انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں موجود قدرتی وسائل، جغرافیائی اہمیت، اور نوجوان افرادی قوت صوبے کو سرمایہ کاروں کے لیے پرکشش بناتے ہیں۔بلال خان کاکڑ کا کہنا تھا کہ بلوچستان بورڈ آف انویسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ (BBOIT) صوبے میں مقامی و غیر ملکی سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے ایک فعال ادارے کے طور پر کام کر رہا ہے۔ ہم نہ صرف سرمایہ کاروں کو ہر ممکن سہولت فراہم کر رہے ہیں بلکہ پالیسی سطح پر بھی اصلاحات کی جا رہی ہیں تاکہ ایک سازگار اور محفوظ سرمایہ کاری ماحول پیدا کیا جا سکے۔انہوں نے بتایا کہ BBOIT بین الاقوامی سرمایہ کاروں کے ساتھ روابط استوار کر رہا ہے، سرمایہ کاری کانفرنسز اور بزنس فورمز کے ذریعے بلوچستان کے مواقع کو دنیا کے سامنے پیش کیا جا رہا ہے۔بلوچستان کا روشن مستقبل سرمایہ کاری سے وابستہ ہے اور حکومت اس شعبے کو ترقی دینے کے لیے پرعزم ہے، انہوں نے نجی شعبے، سرمایہ کاروں اور کاروباری اداروں سے اپیل کی کہ وہ بلوچستان میں موجود مواقع سے فائدہ اٹھائیں اور صوبے کی سماجی و معاشی ترقی میں کردار ادا کریں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5079/2025
کوئٹہ21جولائی :۔ علاقائی موسمیاتی مرکز بلوچستان کے مطابق پیر اور منگل کو صوبے کے بیشتر علاقوں میں موسم گرم رہے گا۔ تاہم زیارت، ڑوب، ہرنائی، موسیٰ خیل، لورالائی، اوستہ محمد، قلات، خضدار،آواران، حب، لسبیلہ، قلعہ سیف اللہ اور مستونگ میں آندھی کا امکان ہے جبکہ چاغی، واشک اور پنجگور میں دن کا درجہ حرارت انتہائی گرم رہے گا۔گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران خضدار میں 13.9 ملی میٹر، کوئٹہ سریاب میں 6.7 ملی میٹرشیخ ماندہ، بریوری اورسمنگلی میں ہلکی بارش ریکارڈ کی گئی۔ اسی طرح سبی میں 1.0 ملی میٹر جبکہ پشین اور زیارت میں ہلکی بارش ریکارڈ کی گئی۔سب سے زیادہ درجہ حرارت نوکنڈی میں 45.5 ڈگری سینٹی گریڈریکارڈ کیا گیا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5080/2025
کوئٹہ21جولائی :۔ عدالت عالیہ بلوچستان کے ایک اعلامیہ کے مطابق محترم چیف جسٹس عدالت عالیہ بلوچستان جناب جسٹس روزی خان بڑیچ نے پرنٹ و سوشل میڈیا پر شائع شدہ خبر و ویڈیو جس میں مارگٹ ڈیگاری کے مقام پر پسند کی شادی و نکاح کرنے پر ایک جوڑے کو فائرنگ کرکے قتل کرنے کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ اور آئی جی پولیس بلوچستان کو عدالت عالیہ میں 22 جولائی 2025 بروز منگل کو طلب کر لیاہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5081/2025
کوئٹہ 21 جولائی:۔ڈپٹی کمشنر کوئٹہ کیپٹن (ر) مہراللہ بادینی کی زیر صدارت ڈسٹرکٹ ہیلتھ کمیٹی کا جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر (جنرل) محمد انور کاکڑ، ڈی ایچ او کوئٹہ، ڈپٹی ڈی ایچ او، ڈسٹرکٹ سرویلنس آفیسر، ایم ایس مفتی محمود اسپتال اور دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔اجلاس میں گذشتہ ماہ کی کارکردگی رپورٹ پیش کی گئی، جس میں طبی مراکز کی صورتحال، سروسز کی فراہمی اور غیر حاضر عملے کے بارے میں تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس کے دوران غیر حاضر اسٹاف اور ان کے خلاف تجویز کردہ کارروائی کی رپورٹ بھی پیش کی گئی۔ڈپٹی کمشنر کوئٹہ نے غیر حاضری پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے واضح کیا کہ ڈیوٹی سے مسلسل غیر حاضر رہنے والے اسٹاف کے لیے کوئی گنجائش نہیں۔ ایسے عناصر کے خلاف فوری کارروائی عمل میں لا کر رپورٹ حکامِ بالا کو ارسال کی جائے۔انہوں نے کہا کہ عوام کو صحت کی بہتر سہولیات کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے اور اس مقصد کے حصول میں غفلت برداشت نہیں کی جائے گی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5082/2025
جعفرآباد21جولائی :۔ حاملہ خواتین اور بچوں کی پیدائش کے وقت پیش آنے والی مشکلات سے بچنے اور انہیں مفید خوراک کی فراہمی کے حوالے سے ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر جعفرآباد ڈاکٹر ایاز حسین جمالی کی نگرانی میں نیشنل پروگرام کے تحت بے نظیر نشوونما پروگرام اور یونیسیف کے تعاون سے فرضی مشق کا انعقاد کیا گیا جس میں بڑی تعداد میں خواتین نے شرکت کی۔ اس موقع پر حاملہ خواتین کو خوراک کی ضروریات اور غذائی طریقہ کار کے حوالے سے آگاہی سیشن بھی دیا گیا۔ سیشن میں حاملہ اور بچوں کو دودھ پلانے والی خواتین کی مفید غذا کی فراہمی کے حوالے سے تفصیلی جائزہ لیا گیا اور خواتین کو بتایا گیا کہ بہتر اور متوازن غذائیں نہ صرف ماں کی صحت کے لیے ضروری ہیں بلکہ اس سے بچے کی زندگی بھی محفوظ رہتی ہے۔ شہری اور دیہی علاقوں میں مقامی سطح پر حاملہ اور دودھ پلانے والی خواتین کو غذائی قلت کا سامنا ہے جس سے ناقابل تلافی نقصان ہو رہا ہے اور اس کا تدارک وقت کی اہم ضرورت ہے۔ سیشن کے مہمان خصوصی ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر ایاز حسین جمالی تھے جبکہ شوکت علی ڈسٹرکٹ نیوٹریشن کوآرڈینیٹر جعفرآباد، مس ثمینہ ڈی ایس او نیشنل پروگرام جعفرآباد، محمد رحیم فوکل پرسن نیشنل پروگرام جعفرآباد، لیڈی ہیلتھ ورکرز اور کمیونٹی اسٹیک ہولڈر خواتین بھی موجود تھیں۔ اس موقع پر ڈاکٹر ایاز حسین جمالی نے کہا کہ غذائی قلت سے حاملہ اور دودھ پلانے والی خواتین متاثر ہوتی ہیں اور اس کا براہ راست اثر پیدا ہونے والے بچے کی صحت پر بھی پڑتا ہے، جس کے نتیجے میں کئی بچے وقت سے پہلے کم وزن اور کمزور پیدا ہوتے ہیں جو ان کی موت کا باعث بھی بن سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج کے سیشن کا مقصد خواتین کو صاف ستھرا کھانا پکانے اور اس کی تیاری کے طریقہ کار سے آگاہ کرنا تھا تاکہ ماں اور بچے کی زندگی کو محفوظ بنایا جا سکے۔ محکمہ صحت اس طرح کے اقدامات کی ہر ممکن معاونت جاری رکھے گا تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگوں میں شعور بیدار کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ ضلع بھر میں ہیلتھ ورکرز حاملہ خواتین اور بچوں کو دودھ پلانے والی خواتین میں غذائی آگاہی کی فراہمی میں موثر کردار ادا کر رہی ہیں۔ ڈاکٹر ایاز حسین جمالی نے کہا کہ حاملہ خواتین کو چاہیے کہ وہ اپنی گھریلو غذاو¿ں جیسے دودھ، سبزیوں اور دیسی کھانوں پر توجہ دیں، ضروری نہیں کہ مہنگی پروڈکٹس ہی خریدی جائیں بلکہ مقامی اور دیسی کھانوں کی دستیابی اور ان کی صحیح تیاری ہی بہترین غذا کی نشانی ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5083/2025
کوئٹہ 21 جون :۔بلوچستان سرمایہ کاری بورڈکے وائس چیئرمین بلال خان کاکڑ نے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سر فراز بگٹی کی قیادت میں صوبے میں سرمایہ کاری کے فروغ اور تجارتی سرگرمیوں کی ترویج کے لیے سنجیدہ اور مو¿ثر اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ ایک پریس ریلیزمیں انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں موجود قدرتی وسائل، جغرافیائی اہمیت، اور نوجوان افرادی قوت صوبے کو سرمایہ کاروں کے لیے پرکشش بناتے ہیں۔بلال خان کاکڑ کا کہنا تھا کہ بلوچستان بورڈ آف انویسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ (BBOIT) صوبے میں مقامی و غیر ملکی سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے ایک فعال ادارے کے طور پر کام کر رہا ہے۔ ہم نہ صرف سرمایہ کاروں کو ہر ممکن سہولت فراہم کر رہے ہیں بلکہ پالیسی سطح پر بھی اصلاحات کی جا رہی ہیں تاکہ ایک سازگار اور محفوظ سرمایہ کاری ماحول پیدا کیا جا سکے۔انہوں نے بتایا کہ BBOIT بین الاقوامی سرمایہ کاروں کے ساتھ روابط استوار کر رہا ہے، سرمایہ کاری کانفرنسز اور بزنس فورمز کے ذریعے بلوچستان کے مواقع کو دنیا کے سامنے پیش کیا جا رہا ہے۔بلوچستان کا روشن مستقبل سرمایہ کاری سے وابستہ ہے اور حکومت اس شعبے کو ترقی دینے کے لیے پرعزم ہے، انہوں نے نجی شعبے، سرمایہ کاروں اور کاروباری اداروں سے اپیل کی کہ وہ بلوچستان میں موجود مواقع سے فائدہ اٹھائیں اور صوبے کی سماجی و معاشی ترقی میں کردار ادا کریں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5084/2025
چمن 21جولائی :۔ ڈی سی چمن حبیب احمد بنگلزئی ڈی ایچ او چمن ڈاکٹر نوید بادینی نے 4 ماہ سے 59 ماہ تک کے بچوں کو مہلک بیماریوں سے بچاو¿ کے ساتھ روزہ حفاظتی ٹیکہ جات اور پولیو مہم کا باضابطہ افتتاح بچے کو پولیو اور FIPV انجکشن لگا کر کیا ڈی سی چمن نے کہا کہ اس مہم کا مقصد بچوں کو پولیو اور دیگر موذی اور خطرناک بیماریوں سے بچاو¿ فراہم کرنا ہے افتتاحی تقریب میں محکمہ صحت کے افسران ڈپٹی ڈی ایچ او ڈاکٹر رشید اچکزئی پولیو ڈسٹرکٹ فیڈرل مانیٹرنگ آفیسر اسد خان ڈیٹا آفیسر ڈاکٹر خرم ودیگر افسران نے شریک تھے اس موقع پر ڈی ایچ او نے کہا کہ اس ساتھ روزہ مہم میں 80 ہزار بچوں کو حفاظتی ٹیکے اور پولیو ویکسین دئیے جائیں گے جس میں سے 5 ہزار بچوں کو FIVP انجکشن لگایا جائے گا ڈپٹی کمشنر نے اس موقع پر کہا کہ بچوں کا مستقبل محفوظ بنانے کے لیے والدین اور کمیونٹی کا تعاون ضروری ہے۔ انہوں نے والدین سے اپیل کی کہ وہ اپنے بچوں کو مہلک بیماریوں سے محفوظ بنانے کیلئے حفاظتی ٹیکہ جات ضرور لگوائیں تاکہ ہمارے بچے صحت مند اور محفوظ ہوں اس موقع پر ڈپٹی کمشنر حبیب احمد بنگلزئی نے کہا کہ 3 سال بعد پولیو وائرس نیگیٹو آیا ہے جو کہ خوش آئند بات ہے جس پر ڈپٹی کمشنر نے تمام پولیو آفیسران اور پولیو ورکرز کو اچھی کارکردگی دکھانے پر خراج تحسین پیش کی ڈی سی چمن نے کہا کہ جاری ساتھ روزہ حفاظتی ٹیکہ جات اور پولیو مہم ضلع بھر میں گھروں، مراکز صحت، اسکولوں اور دیگر مقامات پر جاری رکھا جائے گا تاکہ ہر بچے تک رسائی ممکن ہو۔ ڈی سی چمن نے ویکسینیٹرز اور تمام پولیو ورکرز کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کہا کہ ان کا کردار بنیادی اہمیت کا حامل ہے اور وہ اس مہم کو کامیاب بنانے میں کلیدی کردار ادا کریں تاکہ ہم اپنے بچوں کی مستقبل کو ہر قسم کی بیماریوں سے محفوظ بنانے میں کامیاب ہوں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5085/2025
کوئٹہ 21 جولائی :۔ صوبائی وزیر تعلیم محترمہ راحیلہ درانی کی زیر صدارت محکمہ تعلیم بلوچستان اور ورلڈ فوڈ پروگرام (WFP) کے مابین ایک اہم اجلاس منعقد ہوا جس کا مقصد اسکولوں میں طلباءو طالبات کے لیے جاری غذائیت پروگرام کو مزید مو¿ثر اور مربوط بنانا تھا۔ اجلاس میں سیکرٹری اسکول ایجوکیشن اسفند یار خان سمیت WFP کے نمائندوں نے شرکت کی۔ اجلاس کے دوران حکام کی جانب سے اس بات پر زور دیا گیا کہ اسکول کے بچوں کی جسمانی اور ذہنی نشوونما کے لیے متوازن اور غذائیت سے بھرپور خوراک کی فراہمی ناگزیر ہے۔ اس ضمن میں مختلف تجاویز پر غور کیا گیا اور کئی اہم فیصلے بھی کیے گئے جن کا مقصد پروگرام کے نفاذ کو شفاف، منظم اور نتیجہ خیز بنانا ہے۔ اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ ضلعی سطح پر نگرانی کے لیے کمیٹیاں قائم کی جائیں گی جو اسکولوں میں فراہم کی جانے والی خوراک کے معیار، تقسیم کے عمل اور مجموعی نظم و نسق کی مو¿ثر نگرانی کریں گی۔ اس کے ساتھ ساتھ، محکمہ تعلیم اور ورلڈ فوڈ پروگرام ایک مشترکہ طریقہ کار کے تحت عمل درآمد کی جامع منصوبہ بندی بھی کریں گے تاکہ وسائل کا درست استعمال اور اہداف کا بروقت حصول ممکن بنایا جا سکے۔ اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ محکمہ تعلیم بلوچستان اس حوالے سے ایک جامع حکمتِ عملی بھی ترتیب دے رہا ہے جس کے تحت اسکول کے تمام طلبہ کو ایسی خوراک فراہم کی جائے گی جو نہ صرف ان کی جسمانی ضروریات کو پورا کرے بلکہ تعلیمی کارکردگی پر بھی مثبت اثر ڈالے۔ اس حکمتِ عملی میں مقامی ضروریات اور زمینی حقائق کو بھی مدِنظر رکھا جا رہا ہے۔علاوہ ازیں، اجلاس میں اسکول ہیلتھ اسکریننگ پروگرام کے ابتدائی خدوخال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس پروگرام کے تحت طلبہ کی صحت کے بنیادی مسائل کی بروقت نشاندہی اور ان کے ازالے کے لیے اقدامات تجویز کیے جائیں گے، تاکہ بچوں کو ایک محفوظ، صحت مند اور بہتر تعلیمی ماحول میسر آ سکے۔ محکمہ تعلیم کے حکام نے اس موقع پر اس عزم کا اعادہ کیا کہ بین الاقوامی شراکت داروں کے تعاون سے بلوچستان کے تعلیمی اداروں میں بچوں کی فلاح و بہبود، صحت اور تعلیم کے باہم ج±ڑے اہداف کے حصول کو یقینی بنایا جائے گا، تاکہ نئی نسل ایک توانا، باشعور اور تعلیم یافتہ معاشرے کی بنیاد بن سکے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5086/2025
کوئٹہ 21جولائی۔ڈپٹی کمشنر کوئٹہ کیپٹن (ر) مہر اللہ بادینی کی زیر صدارت ڈسٹرکٹ ای پی آئی (Expanded Program on Immunization) کا اہم جائزہ اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل کوئٹہ محمد انور کاکڑ،محکمہ صحت،این اسٹاپ،یونیسیف اور دیگر اداروں کے نمایندوں نے شرکت کی۔اجلاس میں جون 2025ء کی کارکردگی، آو¿ٹ رینج مہم اور دیگر اہم امور کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔اجلاس میں بتایا گیا کہ جون کے مہینے میں حفاظتی ٹیکہ جات کے اہداف کے حصول میں نمایاں پیش رفت ہوئی۔ ٹیموں نے 6 یونین کونسلز میں 11,512 زیرو ڈوز بچوں کو کامیابی سے کور کیا جو ایک اہم کامیابی ہے۔ علاوہ ازیں، 85 فیصد ویکسینیٹرز نے NEIR ایپ کا استعمال کیا، جو حفاظتی ٹیکہ جات کی مانیٹرنگ اور ریکارڈ کو مو¿ثر بنانے کی طرف ایک مثبت قدم ہے۔سی بی وی (CBV) کے کنٹریکٹ کے اختتام پر ایل ایچ ویز (Lady Health Visitors) کو ان کی جگہ تعینات کرنے کے حوالے سے مختلف تجاویز کا جائزہ لیا گیا تاکہ ویکسینیشن ٹیموں کی کارکردگی میں تسلسل برقرار رکھا جا سکے۔ زیرو ڈوز اور ڈیفالٹر بچوں تک ٹیموں کی رسائی کو مزید بہتر بنانے کے لیے بھی اقدامات پر غور کیا گیا۔اجلاس میں بگ کیچ اپ فیز 3 پر بھی بات چیت ہوئی، جس کے تحت ایک ماہ سے لے کر 59 ماہ تک کی عمر کے بچوں کو حفاظتی ٹیکے لگائے جا رہے ہیں۔ اس حوالے سے فیز 4 کا آغاز نومبر 2025ئ میں متوقع ہے۔آخر میں ڈپٹی کمشنر کوئٹہ کیپٹن (ر) مہر اللہ بادینی نے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے ویکسینیٹرز میں تعریفی اسناد تقسیم کیں اور ٹیموں کی محنت و جذبے کو سراہا۔انہوں نے کہا کہ بچوں کو بیماریوں سے محفوظ رکھنے کے لیے ای پی آئی پروگرام کی بروقت اور مربوط حکمت عملی نہایت اہمیت رکھتی ہے، اور ضلعی انتظامیہ اس سلسلے میں ہر ممکن تعاون جاری رکھے گی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5087/2025
کوئٹہ 21جولائی۔ڈپٹی کمشنر کوئٹہ کیپٹن (ر) مہراللہ بادینی کی زیر صدارت ائیرپورٹ روڈ پر واقع ویلڈرنس اسکول کے چھٹی کے اوقات میں ٹریفک کی بندش کے حوالے سے اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں اسسٹنٹ کمشنر صدر، ایس پی ٹریفک صدر اور اسکول کے وائس پرنسپل نے شرکت کی۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اسکول ٹائم کے دوران کسی بھی صورت سڑک بند نہیں کی جائے گی کیونکہ اس سے ٹریفک کی روانی متاثر ہوتی ہے۔ ضلعی انتظامیہ نے ٹریفک کی بلا تعطل روانی یقینی بنانے کے لیے تمام متعلقہ اداروں اور اسکول انتظامیہ کو ہدایات جاری کر دی ہیں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5088/2025
کوئٹہ 21 جولائی۔ڈپٹی کمشنر کوئٹہ کیپٹن (ر) مہراللہ بادینی کی زیر صدارت پرائس کنٹرول، تجاوزات، نو پارکنگ ایریاز پر عملدرآمد اور پیشہ ور بھکاریوں کے خلاف کارروائیوں سے متعلق اہم اجلاس منعقد ہوا۔اجلاس میں اسسٹنٹ کمشنر صدر سمیت تمام سب ڈویڑن کے مجسٹریٹس نے شرکت کی۔اجلاس کے دوران ڈپٹی کمشنر کوئٹہ نے ضلعی افسران کو ہدایات جاری کیں کہ شہر میں گراں فروشی اور تجاوزات کے خلاف روزانہ کی بنیاد پر مو¿ثر کارروائیاں عمل میں لائی جائیں۔انہوں نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ شہر میں عوامی سہولت کے لیے ہر ممکن اقدامات اٹھا رہی ہے، اور شہریوں کو ریلیف فراہم کرنا اولین ترجیح ہے۔ تمام افسران کو روزانہ کی بنیاد پر رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت بھی دی گئی تاکہ کارروائیوں کی پیش رفت کا باقاعدہ جائزہ لیا جا سکے۔اجلاس میں نو پارکنگ زونز پر سختی سے عملدرآمد یقینی بنانے اور پیشہ ور بھکاریوں کے خلاف جامع حکمت عملی اپنانے پر بھی زور دیا گیا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5089/2025
چمن 21جولائی :۔ڈی سی چمن حبیب احمد بنگلزئی کی زیر صدارت ڈسٹرکٹ ہیلتھ کمیٹی کا اجلاس منعقد کیا گیا اجلاس میں ڈی ایچ او ڈاکٹر نوید بادینی ڈپٹی ڈی ایچ او ڈاکٹر عبدالرشید ایم ایس ڈاکٹر عبدالرشید ناصر ایریا کوآرڈینیٹر اسد صافی پی پی ایچ آئی ضلعی سربراہ اکرم خان اچکزئی اور محکمہ صحت کے دیگر افسران شریک تھے ڈی سی چمن کو اجلاس میں ضلع کی تمام ہیلتھ یونٹس بی ایچ یوز ڈسپنسریز رورل ہیلتھ سنٹرز اور ضلع میں موجود محکمہ صحت کی کارکردگی ڈاکٹرز اور سٹاف کی پرفارمینس ایمرجنسی و دیگر ادویات آلات مشینری اور دیگر ضروری سہولیات اور سامان کے حوالےسے تفصیلی معلومات فراہم کی گئیں اجلاس میں ضلع کی تمام ہیلتھ یونٹس اور ہسپتالوں میں ایمرجنسی ادویات کی فراہمی اور مشینری کے حوالےسے ڈی سی چمن کو تفصیلی معلومات فراہم کی گئیں ڈی سی چمن نے کہا کہ ہسپتالوں میں تمام ڈاکٹرز اور سٹاف اپنی حاضریوں کو یقینی بنائیں اور وقت کی پابندی کریں تا کہ ہم بے سہارا لوگوں کی علاج و معالجہ میں کامیاب ہوں انہوں نے کہا کہ ڈاکٹرز قوم کے مسیحا ہوتے ہیں لہذا ڈاکٹرز اپنی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے اپنی خدمات کو ایمانداری اور دیانتداری سے ادا کریں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5090/2025
چمن 21جولائی :۔ڈی سی چمن حبیب احمد بنگلزئی کی زیرِ نگرانی اے ڈی سی چمن فدا بلوچ اور لیویز فورس نے شہر میں تمام ہیوی و لائٹ وہیکل کو شہر میں داخلے پر پابندی لگا کر تمام گاڑیوں کو ماسٹر پلان شفٹ کر دئیے گئے آج باقاعدہ طور پر چمن شہر کی ٹرک بس ویگن و ٹیکسی سربراہوں اور ضلعی انتظامیہ کے درمیان طے کیے فیصلے کے تحت چمن شہر سے ہر قسم کی بڑی و چھوٹی گاڑیوں کی اڈے ٹیکسی ویگن ٹرکوں اور بس اڈے شہر سے مکمل طور پر ختم کر کے چمن ماسٹر پلان منتقل کر دیئے گئے اس فیصلے پر عمل درآمد کے لیے آج ڈی سی چمن کی زیر نگرانی لیویز پولیس اور ٹریفک پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے شہر کے تمام اڈے خالی کروا دیے اور گاڑیاں ماسٹر پلان منتقل کر دیں۔ضلعی انتظامیہ نے واضح کیا ہے کہ ماسٹر پلان کے سوا شہر کے اندر کسی بھی مقام پر ٹرانسپورٹ اڈہ کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ ڈی سی چمن نے کہا کہ آج کے بعد جو ٹرانسپورٹ مالکان اس فیصلے پر عمل درآمد نہیں کریں گے، ان کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5091/2025
لورالائی 21جولائی:۔ ڈپٹی کمشنرلورالائی میران بلوچ کی زیر صدارت ضلعی ڈوپلمنٹ کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا،اجلاس ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر نورعلی کاکڑ،فرزند ایم پی اے افضل خان اوتمانخیل،ایف سی میجر حسن،ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر شیر زمان حمزہ زئی،ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر محمدمدثر،ایکسین بی انیڈ ر محمد داود،ایکسین پی ایچ ای محمدعلی،اسسٹنٹ ڈاہر یکٹر لوکل گورنمٹ کلیم اللہ مندوخیل ایس ڈی او ایرگیشن احمد شاہ،ایس ڈی او بی انیڈ ر قیوم کبزئی،محکمہ اطلاعات کے محمودبلوچ سمت تمام محکموں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں بلوچستان حکومت کی جانب سے ترقیاتی منصوبوں کے لیے جاری کردہ فنڈز کے مو¿ثر استعمال سے متعلق مختلف امور زیر غور آئے۔ڈپٹی کمشنر میران بلوچ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ فنڈز پینے کے صاف پانی،صحت ،تعلیم شہر کے دروڈز،چیک ڈیمز،شہر کے خوبصورتی سمت دیگر اسکمیات شامل ہے جو کہ فنڈز عوام کے فلاح وبہبود پر خرچ ہونگے انہوں نےہدایت کی کہ فوری طور پر پی سی ون تیار کیا جائے، جبکہ دور دراز ک سولر سسٹم کی، بس اڈوں اور عوامی مقامات پر پبلک ٹوائلٹس ، انتظار گاہوں کی تعمیر، اور فلٹریشن پلانٹس کو فعال بنانے جیسے اہم فیصلے کیے گئے۔ڈی سی نے تمام محکموں کو پیر تک پی سی ون جمع کرانے کی ہدایت کی اور واضح کیا کہ ترقیاتی منصوبوں میں ڈپلی کیشن یا اوور لیپنگ کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔ شہرکے روڈ وں کی مرمت کے لیے بی اینڈ آر کے قلیوں کی خدمات حاصل کی جائیں گی، جبکہ سڑک کی مرمت کے لیے ایکسکیویٹر وومن ڈویلپمنٹ کی عمارت اور بس اڈے کو بجلی کی فراہمی کے لیے کیسکو حکام کو فوری اسٹیمیٹس بنانے کی ہدایت دی گئی۔ اس کے علاوہ، ناکارہ اسکول عمارتوں کی بحالی اور شہر میں نئی پائپ لائن بچھانے کے لیے بھی پی سی ون تیار کرنے کی ہدایت جاری کی گئی۔ ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ تمام ترقیاتی منصوبے تین مراحل میں مکمل کیے جائیں گے اور اگر کوئی منصوبہ غیر مو¿ثر یا عوامی مفاد سے مطابقت نہ رکھتا ہو، تو اس پر دوبارہ بحث کی جا سکتی ہے۔ اجلاس میں سیکیورٹی و دیگر اداروں کی مشاورت سے فیصلے اور سفارشات مرتب کی گئیں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5092/2025
گوادر21جولائی :۔ ڈپٹی کمشنر گوادر حمود الرحمٰن نے ضلع میں جاری پانی کی سنگین صورتحال کے پیش نظر ایک اہم اجلاس کی صدارت کی، جس میں متعلقہ اداروں کے افسران نے شرکت کی۔اجلاس میں برگیڈیئر احتشام، چیئرمین میونسپل کمیٹی گوادر ماجد جوہر، انجینئر طارق سخی (محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ)، جی ڈی اے، ایریگیشن اور دیگر اداروں کے نمائندگان شریک ہوئے۔اجلاس کے دوران پانی کی قلت، بجلی کی ترسیل میں درپیش مسائل، لوڈ شیڈنگ اور اس کے اثرات، نیز ایریگیشن اور جی ڈی اے کے کردار پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کی جانب سے پانی کی سپلائی کے موجودہ نظام کا جائزہ بھی لیا گیا۔ڈپٹی کمشنر نے جے ڈی اے (GDA) کو ہدایت دی کہ وہ اپنے جنریٹرز اور موٹریں ہمہ وقت اسٹینڈ بائی رکھیں تاکہ ہنگامی صورتحال میں فوری ردعمل دیا جا سکے۔اسی طرح پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کو گوادر شہر کے لیے حال ہی میں نصب کردہ ڈیسلینیشن پلانٹ کو مو¿ثر انداز میں فعال کرنے کی ہدایت کی گئی، تاکہ شہریوں کو صاف اور مستقل پانی کی فراہمی یقینی بنائی جا سکے۔ڈپٹی کمشنر نے تمام اداروں پر زور دیا کہ وہ باہمی تعاون اور مربوط حکمت عملی کے تحت اس بحران سے نمٹنے کے لیے فوری اقدامات کریں، تاکہ عوام کو درپیش مشکلات کم ہو سکیں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5093/2025
کوئٹہ 21 جولائی:۔ گورنربلوچستان جعفرخان مندوخیل نے کہا ہے کہ ہائیر ایجوکیشن میں سرمایہ کاری یقیناً ترقی، استحکام اور خوشحالی کیلئے سنگ بنیاد بن کر ابھر سکتی ہے۔ اسے اولین ترجیح دیکر ہم اپنے نوجوانوں کو جدید علم، پیشہ ورانہ مہارتوں اور قابلیت سے آراستہ کرنے ہونگے تاکہ وہ بین الاقوامی سطح پر مقابلہ کر سکیں اور اپنے معاشرے میں بامعنی حصہ ڈال سکیں۔ صوبے کی تمام پبلک سیکٹر یونیورسٹیوں کی تاثیر اور شفافیت کو یقینی بنانے کیلئے ہم ایکسٹرنل آڈٹ کو لازمی قرار دے رہے ہیں، کیونکہ بیرونی آڈٹ یونیورسٹیوں کے اندر احتساب، مالی سالمیت اور وسائل کے بہترین استعمال کی ضمانت دینے کا ایک اہم طریقہ کار ہے۔ ادارہ جاتی مضبوطی کو برقرار رکھنے اور مسلسل بہتری کو یقینی بنانے کیلئے ہر سرکاری یونیورسٹی کو ہر چھ ماہ بعد سینیٹ کا اجلاس منعقد کرنے کی پابند ہوگی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بولان میڈیکل یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے پانچویں سینیٹ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر صوبائی وزیر تعلیم راحیلہ حمید خان درانی، بلوچستان ہائی کورٹ کے جسٹس عامر رانا، بولان میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر شبیر احمد لہڑی، پرنسپل سیکرٹری ٹو گورنر بلوچستان کلیم اللہ بابر، ہائرایجوکیشن کے نمائندے ڈاکٹر ظہور احمد بازئی، فنانس ڈیپارٹمنٹ کے بشیر احمد کاکڑ اور محکمہ تعلیم کے عبدالمالک اچکزئی سمیت سینیٹ کے تمام سینیٹ ممبران موجود تھے۔ اس موقع پر گورنر جعفر خان مندوخیل نے کہا کہ کسی بھی یونیورسٹی کے قیام کا بنیادی مقصد جدید علم پر مبنی ریسرچ پیدا کرنا ہے۔ تحقیق کیلئے فنڈز مختص کرنے اور پہلے سے مختص شدہ فنڈز کو صحیح طریقے سے استعمال کرنے کیلئے ٹھوس اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ یہ قدم ہمارے طلباء، فیکلٹی اور وسیع تر کمیونٹی کے مفادات کا تحفظ کریگا اور اس بات کو یقینی بنائے گا کہ ہمارے ادارے اعلیٰ ترین معیارات کے ساتھ کام کریں۔ گورنر مندوخیل نے کہا کہ سینیٹ اور سنڈیکیٹ اجلاسوں کے بروقت انعقاد سے یونیورسٹی کے تمام امور و معاملات پر مثبت اور تعمیری اثرات مرتب ہونگے۔ یہاں چانسلر کے دفتر کی جانب سے، ہم باقاعدگی سے میٹنگز کی سہولت فراہم کرتے ہیں، اسٹریٹجک منصوبہ بندی کو فروغ دیتے ہیں اور یونیورسٹیوں کو درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کے قابل بناتے ہیں۔ سینیٹ اجلاسوں کے تحت ہونے والے فیصلوں سے ہم بلوچستان کے تعلیمی منظرنامے کو مزید بہتر کر سکتے ہیں۔ اجتماع دانش سے نہ صرف تعلیم کے معیار کو بلند کریگا بلکہ جوابدہی میں اضافہ کریگا اور بالآخر ہمارے صوبے کی سماجی و اقتصادی ترقی کو آگے بڑھائے گا۔ بولان یونیورسٹی آف میڈیکل اینڈ ہیلتھ سائنسز کے 5ویں سینیٹ اجلاس کے شرکاءکی سفارشات اور تجاویز کی روشنی میں کئی اہم فیصلے بھی کیے گئے ہیں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
پریس ریلیز
کوئٹہ 21جولائی :۔حا جی عبد الغفار خلجی ولد گل محمد خلجی جو گز شتہ روز طویل کے بعد انتقال کر گئے تھے ان کی روح کے ایصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی ان کی رہائش گاہ حاجی گل محمد سٹریٹ مدمتصل مدینی اسٹریٹ ٹین ٹاﺅ ن میں جاری ہے ۔ مرحوم حاجی اسحاق خلجی کے بھائی جلیل احمد جمیل احمد اور بابر خان کے والد سابق ڈائریکٹر تعلقات عامہ ممتاز ترین ، مسلم کمر شل بنک کے جنید زمان ، پنجاب بنک کے علی ارسلان اور نعما ن کے سسر تھے ۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
پریس ریلیز
کوئٹہ 21جولائی :۔ انفارمیشن آفیسر ڈی جی پی آر عامر خان درانی کی خوشدامن رضا ئے الہیٰ انتقال کر گئیں ان کی تدفین سبزل روڈ قبرستان میں کردی گئی ہے فاتحہ خوانی مدینہ مسجد فیرون نواں کلی بائی پاس میں جارئی ہے ۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5094/2025
کوئٹہ 21جولائی :۔چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان نے کہا ہے کہ گڈ گورننس اور سروس ڈیلیوری لازم و ملزوم ہیں، گڈ گورننس اور سروس ڈیلیوری معاشرے کی ترقی کے لیے ناگزیر ہیں، مربوط نظم و نسق کے بغیر خدمات کی فراہمی مو¿ثر نہیں ہو سکتی، اور خدمات کی فراہمی میں بہتری ادارہ جاتی شفافیت اور عوامی اعتماد کو فروغ دیتی ہے، جب ادارے شفاف پالیسیوں، میرٹ، اور جوابدہی کے اصولوں پر عمل کرتے ہیں تو عوام کو معیاری سہولیات دستیاب ہوتی ہیں، جس سے ریاستی امور اور سماجی نظام میں بہتری آتی ہے۔صوبائی حکومت نے بڑے پیمانے پر اصلاحات شروع کی گئی ہیں جو شفافیت، میرٹ اور جوابدہی پر مبنی ہیں۔ صوبے میں حالیہ اصلاحات کا مقصد انتظامی شفافیت اور بہتر سروس ڈیلیوری کو فروغ دینا ہے، تاکہ عوام کو فوری اور معیاری خدمات فراہم کی جا سکیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیشنل ورکشاپ کے شرکائ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ چیف سیکرٹری نے کہا کہ صوبائی حکومت آنے والے دس سالوں کے دوران ترقی اور ترقی کے اہداف کا تعین کررہی ہے، اس میں عام طور پر اقتصادی، سماجی اور ماحولیاتی ترقی کے ساتھ ساتھ بنیادی ڈھانچے کی ترقی، تعلیم، صحت، اور دیگر اہم شعبوں پر توجہ شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں معاشی ترقی کو فروغ دینا، عوام کے لیے روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لیے اقدامات اٹھائے جائیں گے جس سے سماجی ترقی کی بہتری، تعلیم، صحت اور دیگر سماجی خدمات تک رسائی مزید بہتر ہوسکے گا۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے محکمہ تعلیم میں 11 ہزار اساتذہ کی تعیناتی کو ممکن بنایا جس سے صوبے کے اکثر غیر فعال سکول فعال ہوگئے اور اس سے 1,750000 بچوں کی سکولوں میں اندراج ہوگئی۔ 164بنیادی مراکز صحت کی عنقریب ایک ساتھ افتتاح کی جائیگی۔ دیگر شعبوں کی بہتری کے ساتھ ساتھ نوجوانوں کی صلاحیتوں میں مزید نکھار پیدا کرنے کے لیے موثر اقدامات کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبہ کے مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لئے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ سمیت صوبے میں روزگار کے نئے مواقع پیدا کرنے کے لیے تکنیکی تعلیم کے شعبے پر توجہ دی جارہی ہے۔ چیف سیکرٹری نے کہا کہ صوبائی حکومت بی۔ ٹیوٹا کے ذریعے نوجوانوں کو ہنر مند بنانے میں معاونت فراہم کر رہی ہے اور رواں سال 6000 نوجوانوں کو روزگار کے لئے بیرون ملک بھیجے جائیں گے. انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت لوگوں کے شکایات کے ازالے کے لئے نظام متعارف کرا رہے ہیں جس میں عوام کی طرف سے درج کی گئی شکایات کے حل کے لیے پوچھا جائیگا اور ترقیاتی منصوبوں کی مانیٹرنگ کی جائے گی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5095/2025
کوئٹہ 21جولائی:۔ڈسٹرکٹ پرائس کنٹرول کے تحت کاروائیاں جاری ہیں اس سلسلے میں گزشتہ روز125 دکانوں کا معائنہ،153 دکانداران گرفتار،12 دکانیں سیل اور61 افراد جیل منتقل جبکہ 25 دکانداروں کو جرمانہ کیا گیا اس کے علاو¿ہ *1 شادی ہال سیل اور 11 بھکاری گرفتار اور جیل منتقل کردیا گیا ہے۔ضلعی انتظامیہ کی ٹیموں نے سب ڈویژن (سریاب) سب ڈویژن(سٹی) سب ڈویژن (صدر )میں تندوروں، قصابوں، جنرل اسٹوروں اور پیشہ آور بھکاریوں کے خلاف کاروائیاں کیں۔ اس موقع پر ضلعی انتظامیہ کی ٹیموں نے ہوٹلوں پر صفائی اور قیمتوں ، تندوروں پر وزن اور قیمتوں کا جائزہ لیا اور قصابوں پر معیار اور اور قیمتوں کا جائزہ لیا۔ ان کاروائیوں میں اسپیشل مجسٹریٹ لیاقت علی جتوئی، اسپیشل مجسٹریٹ اعجاز کھوسہ، اسپیشل مجسٹریٹ عزت اللہ شریک تھے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر5096/2025
کوئٹہ 21جولائی:۔ضلع کوئٹہ کے تمام ہائی اور ہائر سیکنڈری اسکولز کے سربراہان کو سختی سے ہدایت کی جاتی ہے کہ جماعت دہم (SSC-II) کے طلباءسے کریکٹر سرٹیفکیٹ، پروویژنل سرٹیفکیٹ، اور ڈی ایم سی (تفصیلی مارکس شیٹ) کی کوئی فیس وصول نہ کی جائے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿