February 25, 2025
News

25-02-2025

خبرنامہ نمبر1396/2025
کراچی25فروری ۔ پاکستان مسلم لیگ (ن)کے رکن بلوچستان اسمبلی اور پارلیمانی سیکرٹری برائے سوشل ویلفیئر حاجی ولی محمد نورزئی نے کہا ہے کہ بلوچستان میں سماجی تحفظ کے نظام کو مستحکم کرنے کے لیے حکومت نے مختلف اہم اقدامات اٹھائے ہیں بلوچستان میں تعلیمی نظام کی بہتری کے لیے اسکولوں کی حالت بہتر کی جا رہی ہے بلوچستان میں ڈیزاسٹر مینجمنٹ سسٹم کو جدید خطوط پر استوار کیا جا رہا ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی میں دوسری قومی سماجی تحفظ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے حاجی ولی محمد نورزئی نے کہا ہے کہ کر رہے تھے، جس کا مقصد پاکستان میں سماجی تحفظ کے نظام کو مضبوط بنانا اور اس کے ذریعے مستحق افراد کو بہتر زندگی فراہم کرنا ہے۔حاجی ولی محمد نورزئی نے کہا کہ بلوچستان، جو کہ پاکستان کا سب سے بڑا صوبہ ہے، اپنے مخصوص جغرافیائی اور سماجی مسائل کی وجہ سے سماجی تحفظ کے حوالے سے مختلف چیلنجز کا سامنا کر رہا ہے۔ یہاں غربت کی شرح دیگر صوبوں کی نسبت زیادہ ہے اور زیادہ تر لوگ روزانہ کی بنیاد پر مزدوری کرتے ہیں، جس کی وجہ سے ان کے لیے سماجی تحفظ کے فوائد تک رسائی مشکل ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ، بلوچستان کے دور دراز علاقوں میں تعلیمی اور صحت کی سہولتیں بھی ناکافی ہیں، جس کی وجہ سے عوام فلاحی منصوبوں سے مستفید نہیں ہو پاتے۔انہوں نے مزید کہا کہ قدرتی آفات جیسے خشک سالی اور سیلاب، اور موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے زراعت اور لائیو اسٹاک کی معیشت پر شدید اثرات پڑتے ہیں، جس سے لوگوں کی زندگی اجیرن ہو جاتی ہے۔ ان چیلنجز کے باوجود، بلوچستان حکومت نے سماجی تحفظ کو اپنی ترجیح بنایا ہے اور اس سلسلے میں مختلف اقدامات شروع کیے ہیں۔ ان اقدامات میں معذور افراد، بیواں، یتیم بچوں اور بے سہارا خواتین کے لیے خصوصی مالی امداد کے پروگرام شامل ہیں تاکہ وہ خودمختار زندگی گزار سکیں۔احساس پروگرام اور بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے بلوچستان کے کمزور طبقے کو خصوصی ترجیح دی جا رہی ہے تاکہ انہیں حکومت کی مدد سے زندگی کے بہتر مواقع مل سکیں۔ ان پروگراموں کے ذریعے وہ لوگ جو غربت اور معاشی مسائل کا شکار ہیں، انہیں مالی امداد فراہم کی جا رہی ہے تاکہ وہ بہتر زندگی گزار سکیں۔نوجوانوں، خواتین اور کسانوں کے لیے انقلابی اقداماتحاجی ولی محمد نورزئی نے مزید کہا کہ حکومت بلوچستان نے نوجوانوں اور خواتین کے لیے فنی و پیشہ ورانہ تربیت کے مراکز قائم کرنے کی منصوبہ بندی کی ہے تاکہ وہ ہنر مند بن کر اپنے لیے بہتر روزگار حاصل کر سکیں۔ اس کے علاوہ خواتین کے لیے خصوصی کاروباری قرضہ اسکیمیں متعارف کرائی گئی ہیں تاکہ وہ اپنا کاروبار شروع کر کے خود کفیل بن سکیں اور معاشی طور پر آزاد ہو سکیں۔انہوں نے بتایا کہ بلوچستان میں تعلیمی نظام کی بہتری کے لیے اسکولوں کی حالت بہتر کی جا رہی ہے، اساتذہ کی تربیت پر توجہ دی جا رہی ہے اور صحت کی بنیادی سہولتوں کی فراہمی کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔ دور دراز علاقوں میں موبائل ہیلتھ یونٹس اور ٹیلی میڈیسن سہولتیں متعارف کرائی جا رہی ہیں تاکہ لوگ اپنے گھروں کے قریب علاج معالجہ حاصل کر سکیں۔قدرتی آفات سے بچا کے لیے بلوچستان میں ڈیزاسٹر مینجمنٹ سسٹم کو جدید خطوط پر استوار کیا جا رہا ہے تاکہ بروقت امداد فراہم کی جا سکے اور قدرتی آفات کے اثرات سے لوگوں کو کم سے کم نقصان ہو۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں اور چھوٹے کاروباروں کے لیے سبسڈی اور مالی امداد کے پروگرام متعارف کرائے جا رہے ہیں تاکہ وہ قدرتی آفات کے اثرات سے جلدی بحال ہو سکیں۔حاجی ولی محمد نورزئی نے اس موقع پر چند اہم سفارشات پیش کیں جو پاکستان اور بلوچستان میں سماجی تحفظ کے نظام کو مزید مثر بنا سکتی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بین الصوبائی اور وفاقی سطح پر بہتر ہم آہنگی کی ضرورت ہے تاکہ تمام صوبوں کو یکساں وسائل اور مواقع فراہم کیے جا سکیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ڈیجیٹل نظام کے ذریعے مستحق افراد کی درست شناخت اور شفاف طریقے سے امداد فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ سماجی تحفظ کے بجٹ میں اضافہ کیا جانا چاہیے تاکہ زیادہ سے زیادہ افراد اس سے فائدہ اٹھا سکیں اور حکومت بلوچستان اپنی تمام تر توانائیاں اس بات پر مرکوز کر رہی ہے کہ سماجی تحفظ کے نظام کو بہتر بنایا جائے، مستحق افراد کو ان کے حقوق دیے جائیں اور ایک ایسا مضبوط، مربوط اور جدید فلاحی نظام قائم کیا جائے جو ہر شہری کو یکساں مواقع فراہم کرے۔حاجی ولی محمد نورزئی نے اس بات پر زور دیا کہ تمام وفاقی اور صوبائی اداروں کو ایک مشترکہ عزم کے ساتھ کام کرنا ہوگا تاکہ بلوچستان اور پاکستان کو ایک روشن اور خوشحال مستقبل کی طرف لے جایا جا سکے۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ حکومت بلوچستان اپنی پالیسیوں کو مزید بہتر بنائے گی تاکہ صوبے کے عوام کو ان کی ضروریات کے مطابق بہتر سہولتیں فراہم کی جا سکیں اور سماجی تحفظ کے نظام کو کامیاب بنایا جا سکے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر1397/2025
کوئٹہ، 25 فروری ۔ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند نے بعض سیاستدانوں کی جانب سے بلوچستان پر دیے گئے انتشار انگیز اور گمراہ کن بیانات کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ حالیہ دنوں میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے بلوچستان کی صورتحال پر جو تبصرے کئے وہ درست نہیں ایسے بیانات حقیقت کے منافی اور عوام کو گمراہ کرنے کی ناکام کوشش ہیں منگل کو یہاں جاری ایک بیان میں ترجمان بلوچستان حکومت نے کہا کہ آزادی کے بارے میں کی جانے والی باتیں محض افواہوں اور پروپیگنڈے پر مبنی ہیں بلوچستان پاکستان ہےاور رہیگا خوشحالی اور استحکام کی راہ میں روڑے اٹکانے والے عناصر اور انکے سہولت کار کبھی بھی مذموم مقاصد میں کامیاب نہیں ہوں گےجو لوگ بلوچستان میں انتشار پھیلانے کی کوشش کر رہے ہیں وہ دراصل بیرونی ایجنڈے کو تقویت دے رہے ہیں ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر عمر ایوب اور انکی جماعت کی غلط پالیسیوں کے نتیجے میں بلوچستان اور کے پی کے میں دہشت گردوں کو دوبارہ مستحکم ہونے کا موقع ملا شاہد رند نے کہا کہ بلوچستان پر اسلام آباد میں بیٹھ کر تبصرے کرنے کے بجائے زمے دار اپوزیشن لیڈر کے طور پر کوئٹہ تشریف لائیں اور دلیل پر حکومت سے بات کریں تاہم یہ توقع ایک زمہ دار سیاسی جماعت یا اپوزیشن لیڈر سے کی جاسکتی ہے سوشل میڈیا پر من گھڑت بیانیہ بنانےوالی جماعت اور اسکے اپوزیشن لیڈر سے نہیں شاہد رند نے کہا کہ بلوچستان اور پاکستان لازم و ملزوم ہیں کسی کو کسی خوش فہمی میں نہیں رہنا چاہیے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر1398/2025
کوئٹہ 25 فروری ۔سیکرٹری مواصلات و تعمیرات لعل جان جعفر کے زیر صدارت صوبے میں ٹول پلازوں کے حوالے سے مساہل نئے ٹول پلازوں کی تعمیر اور ریسکیو 1122 کے مراکز میں اِضافہ اور ان مراکز کو مذید جدید سہولیات فراہم کرنے کے حوالے سے این ایچ اے حکام کے ساتھ اجلاس منعقد ہوا اجلاس میں ممبر این ایچ اے بشارت حسین ڈاہریکٹر کورڈ این ایچ اے آصف مسعود چیف انجینئر فیڈرل پروجیکٹ ڈاکٹر سجاد بلوچ کے علاوہ محکمہ مواصلات و تعمیرات کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی اجلاس کو صوبے میں فنکشنل تمام ٹول پلازوں کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی سیکرٹری مواصلات و تعمیرات لعل جان جعفر نے کہا کہ شاہراہوں کی بہتری اور دیکھ بھال میں ان ٹول پلازوں کی بڑی اہمیت ہے صوبے کے تمام ٹول پلازوں کو جدید خطوط پر استوار کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ تمام ٹول پلازوں پر مسافروں کے قیام وطعام کے حوالے سے بہتر سہولیات میسر ہونے چاہیے اس کے علاوہ جن جن اضلاع میں ٹول پلازے موجود ہیں ان اضلاع کے لوکل مسافروں کو بھی
ٹول پلازہ فیس سے مستثنیٰ قرار دینا چاہیے سیکرٹری مواصلات و تعمیرات نے مذید کہا کہ ہماری اولین کوششیں یہی ہونی چاہیے کہ ہم صوبے کے عوام کو زندگی کے ہر شعبے میں بہتر سے بہتر سہولیات میسر کریں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر1399/2025
آواران 25فروری۔ وزیر اعلی بلوچستان جناب میر سرفراز بگٹی کے وژن کے مطابق محکمہ صحت ضلع آواران میں حقدار امیدواروں میں تعیناتی آرڈرز تقسیم کرنے کا سادہ مگر پروقار تقریب ڈپٹی کمشنر کمپلیکس آواران میں منعقد ہوئی جس میں ڈپٹی کمشنر آواران محترمہ انجینئر عائشہ زہری، سپرنٹنڈنٹ آف پولیس آواران خلیل احمد بگٹی ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر آواران سومر خان بلوچ، میڈیکل سپرنٹنڈنٹ DHQ ہسپتال آواران ڈاکٹر امیر بخش اور PPHI کے DSM نیاز احمد نے خالصتا میرٹ کی بنیاد پر کامیاب امیدواروں کے تعیناتی آرڈرز ان کے حوالے کیئے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر1400/2025
کوئٹہ 25 فروری۔ ضلعی انتظامیہ کی زیر نگرانی عوامی مسائل کے حل کے حوالے سے کوئٹہ میٹروپولیٹن کارپوریشن میں ایک کھلی کچہری کا انعقاد کیا گیا جس کی سربراہی ڈپٹی کمشنر کوئٹہ لیفٹیننٹ(ر)سعد بن اسد نے کی جبکہ کھلی کچہری میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر(جنرل) ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر(ریوینیو) اسکے ساتھ ڈی سی آفس کے تمام برانچ کے انچارج صاحباں کے علاو¿ہ تمام متعلقہ محکموں کے آفیسران نے شرکت کی جبکہ محکمہ واسا، پی ایچ ای، محکمہ پولیس، پی ڈی ایم اے، ایس پی ٹریفک ،ایس ایس جی سی ، کیسکو، ڈی ایچ او کوئٹہ، ڈی ای او ایجوکیشن کوئٹہ، پی پی ایچ آئی، میٹروپولیٹن، سی اینڈ ڈبلیو، ڈائریکٹر کوئٹہ ڈویلپمنٹ پراجیکٹ، اسسٹنٹ کمشنر(صدر) اسسٹنٹ کمشنر(کچلاک) اسسٹنٹ کمشنر(سٹی) اسسٹنٹ کمشنر(سریاب) تمام سب ڈویژن کے تحصیلداران نائب تحصیلداران رجسٹرار سب رجسٹرار متعلقہ علاقوں کے پٹواریوں اور دیگر نے شرکت کی۔ ضلعی انتظامیہ کے زیر اہتمام کھلی کچہری میں عوام نے کثیر تعداد میں شرکت کی اور اپنے مسائل پیش کیے۔ ڈپٹی کمشنر کوئٹہ نے آنے والے تمام سائلین سے باری باری انکے مسائل سنے اور اسکو فوری حل کرنے کے احکامات جاری کیے اس موقع پر عوام نے ذیادہ تر گیس ،بجلی، ریوینیو ،لوکل ڈومیسائل، زمینوں کے مسائل، واسا،میٹروپولیٹن کارپوریشن ،محکمہ تعلیم اور محکمہ صحت سے متعلق مسائل سے ڈپٹی کمشنر کوئٹہ کو آگاہ کیا۔ڈپٹی کمشنر کوئٹہ نے سائلین کے درخواستوں پر فوری عملدرآمد کرنے کے لیے متعلقہ محکموں کے آفیسران کو بھلا کر درخواستوں کے فوری حل کرنے کے احکامات جاری کیے۔ ڈپٹی کمشنر کوئٹہ لیفٹیننٹ(ر) سعد بن اسد نے کھلی کچہری کے دوران عوام اور میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ضلعی انتظامیہ عوامی مسائل کے فوری حل کرنے کے لیے ہرممکن کوشاں ہے اسی سلسلے میں ضلعی انتظامیہ ہر ماہ عوام کے لیے کھلی کچہری کا انعقاد کررہی ہے جس میں عوامی مسائل کو سن کر اسکو فوری حل کرنے کے اقدامات اٹھارہی ہے۔ضلعی انتظامیہ نے کوئٹہ کے تمام سب ڈویڑنز میں کھلی کچہری منعقد کیے ہیں اور اس میں عوام نے جوک درجوک شرکت کرکے اپنے مسائل درخواست کے ذریعے جمع کیے ہیں جنکو ضلعی انتظامیہ نے حل کرنے کے فور احکامات جاری کیے ڈپٹی کمشنر کوئٹہ نے کہا کہ کھلی کچہری کا یہ سلسلہ اس طرح جاری رہیگا آئندہ وقتوں میں اسی طرح کھلی کچہری مختلف علاقوں میں منعقد کیے جائیگے تاکہ کوئٹہ کے عوام کے تمام مسائل کے فوری حل نکالے۔ ڈپٹی کمشنر کوئٹہ نے کہا عوام کی آسانی کے لیے ضلعی انتظامیہ کھلی کچہری کا انعقاد کررہی ہیں۔ کھلی کچہری میں متعدد افراد نے سیلاب سے متعلق 2022 میں ہونے والی سروے کے بارے میں درخواستیں جمع کیے جوکہ ڈپٹی کمشنر کوئٹہ نے پی ڈی ایم اے کو ارسال کردیے اور فوری اقدامات اٹھانے کے احکامات جاری کئے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر1401/2025
پشین25 فروری ۔ ڈپٹی کمشنر زاہد خان کے خصوصی ہدایت پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر (جنرل)سید یاسین اختر شاہ نے شہید شیر محمد ہائی سکول میں قائم میٹرک کے سالانہ امتحانی مرکز کا دورہ کیا اس دوران انہوں نے ضلع میں قائم تمام امتحانی مراکز میں نقل کے ناسور کی روک تھام اور دیگر ایس،او،پیز پر عملدرآمد کا تفصیلی جائزہ بھی لیا انہوں نے امتحانی ہال میں ڈیوٹی پر مامور سپرٹنڈنٹ اور عملے سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ معاشرے میں پسماندگی کی ایک بڑی وجہ نقل ہے،انہوں نے امتحانی مراکز کے ذمہ دار آفسران کو سختی سے نقل کی روک تھام اور موبائل فون کے استعمال پر پابندی کے ہدایات جاری کیے،ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر نے اس دوران امتحانی مرکز میں کئی طلبہ سے موبائل فون بھی برآمد کیے،جس پر فوری کارروائی عمل میں لائی گئی تاہم مزکورہ امتحانی مرکز میں بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے واضح کیا کہ امتحانات میں شفافیت اور نقل کے ناسور کے خاتمے کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں گے،جبکہ کسی بھی قسم کی بے ضابطگی اور نقل خوری کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ دریں اثناء انہوں نے تمام متعلقہ آفسران اور امتحانی عملے کو سختی سے تاکید کی کہ امتحانی عمل کو ہر ممکن حد تک منصفانہ اور شفاف بنایا جائے،تاکہ محنت کش اور قابل طلبہ و طالبات کو محنت کا ثمر مل سکے اور مستقبل قریب میں تعلیمی معیار کی بہتری کو یقینی بنایا جا سکے،ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ بلوچستان بھر کے امتحانی مراکز میں دفعہ 144 کے نفاذ سے طلباء کا مستقبل روشن ہو گا جبکہ طلباء کو نقل کے بجا? عقل کے استعمال پر فوقیت حاصل ہو گی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر1402/2025
کوئٹہ 25 فروری ۔علاقائی موسمیاتی مرکز بلوچستان کے مطابق منگل اور بدھ کو صوبے کے بیشتر اضلاع میں موسم ابر آلود رہنے کا امکان ہے تاہم کوئٹہ، چمن، قلات، قلعہ عبداللہ، قلعہ سیف اللہ، ژوب، شیرانی، موسیٰ خیل، لورالائی، پشین، مستونگ، بولان، سبی، ہرنائی، نوشکی، چاغی، واشک اور سوراب سمیت اس کے ملحقہ علاقوں میں بوندا باندی اور بارش و ژالہ باری کا امکان ہے۔ اس کے علاوہ رات کے اوقات میں شمالی اضلاع کی اونچی پہاڑیوں پر ہلکی برف باری ہو سکتی ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ژوب میں 11.0 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿

خبرنامہ نمبر1403/2025
جعفرآباد، 25 فروری ۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب خان کے بلوچستان میں امن و امان کی صورتحال سے متعلق بیان کو غیر سنجیدہ قرار دیتے ہوئے انہیں بلوچستان کے تمام اضلاع کا دورہ کرنے کی دعوت دی ہے میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ عمر ایوب آئیں انہیں اپنے ساتھ بلوچستان کے ہر ضلع میں لے جانے کے لئے تیار ہوں ، ریاست بہت اہم ہے بلوچستان کو گندی سیاست سے دور رکھیں جعفرآباد کے دورے کے موقع پر ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر کے بیان پر انہیں تعجب ہوا کیونکہ یہ غیر ذمہ دارانہ اور حقیقت سے بعید ہے انہوں نے واضح کیا کہ سیاست چمکانے کے لیے ایسے بیانات دینے سے گریز کیا جائے اور بلوچستان کے زمینی حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے بات کی جائے علیحدگی کی باتیں جھوٹ پر مبنی ہیں یہ محض ایک تاثر ہے جس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں حیرت ہے اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کو بلوچستان سے متعلق اصل حقائق کا علم نہیں اسوقت بلوچستان کی یوتھ ڈس انٹی گریٹڈ (متزلزل )ہوررہی ہےآپ ایسے بیانات سے جلتی پر تیل کا کام کررہے ہیں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کے اس بیان کی مذمت کرتا ہوں ہمیں سب سے پہلے ریاست کو دیکھنا ہے سیاست سے زیادہ ریاست اہم ہے کسی کو بھی سیاسی مفادات کے لئے ریاست کو نقصان نہیں پہچانا چائیے میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ ہم سب کے ساتھ بات چیت کے لیے تیار ہیں کیونکہ ہمارا مقصد بلوچستان کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنا ہے وزیر اعلیٰ نے واضح کیا کہ صوبائی حکومت کی اولین ترجیح بلوچستان کی سماجی اور معاشی ترقی (سوشو اکنامک ڈیولپمنٹ) ہے اور اس مقصد کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جا رہے ہیں انہوں نے کہا کہ بلوچستان کو ہم نے ترقی کی جانب لے جانا ہے اور اس سفر میں کسی رکاوٹ کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے قبل ازیں جعفرآباد کے دورے کے دوران وزیر اعلیٰ بلوچستان سے قبائلی عمائدین اور معتبرین نے ملاقات کی جہاں انہوں نے بگٹی قبائل کے دو فریقین کے درمیان بیس سالہ دیرینہ تنازعہ کو ختم کرتے ہوئے انہیں شیر و شکر کردیا اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ بلوچستان اپنی روایات کا امین صوبہ ہے یہاں کے تمام قبائلی تنازعات باہمی افہام و تفہیم سے حل کیے جائیں گے انہوں نے کہا کہ قبائلی معاشرہ اپنے رسم و رواج کے تحت چلتا ہے سیاسی حیثیت کے ساتھ ہمارا ایک مضبوط قبائلی پس منظر بھی ہے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بگٹی قبائل سمیت دیگر قبائل کی حمایت سے قبائلی تنازعات کے حل میں اہم پیش رفت ہو رہی ہے جعفر آباد سے قبل ہم نے سوئی میں قبائلی تنازعات حل کیے الحمدللہ آج جعفرآباد میں ایک 20 سالہ پرانا قبائلی تنازعہ ختم ہوا بلا شبہ امن و استحکام کے بغیر ترقی ممکن نہیں اور قومی یکجہتی ہی بلوچستان کے استحکام کی ضمانت ہے وزیر اعلٰی نے کہا کہ قبائلی تنازعات کے خاتمے کے بغیر بلوچستان میں ترقی کا خواب مکمل نہیں ہو سکتا قبائلی عمائدین کے تعاون سے دیرینہ تنازعات کے حل کے لیے اقدامات اٹھا رہے ہیں بلوچستان کی ترقی حکومت کی اولین ترجیح ہے ہر ضلع میں بنیادی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں تعلیم، صحت اور انفراسٹرکچر کے منصوبے بلوچستان کے مستقبل کو روشن بنائیں گے وزیر اعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ عوام کی فلاح و بہبود کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں اور ہماری بھرپور کوشش ہے کہ حکومت کے ان اقدامات کا فائدہ عام بلوچستانی کو ہو اس موقع پر صوبائی وزیر میر محمد صادق عمرانی، پارلیمانی سیکرٹریز عبدالمجید بادینی، حاجی محمد خان لہڑی، پیپلز پارٹی کے رہنمائ میر ساجد دشتی، سابق صوبائی وزیر میر فائق خان جمالی ، سمیت بگٹی قبیلے کے معتبرین بھی موجود تھے
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر1404/2025
جعفرآباد25فروری ۔وزیر اعلی بلوچستان میر سرفراز خان بگٹی قبائلی تنازع کے حل کے لیے جعفرآباد آمد صوبائی وزیر ایریگیشن میر محمد صادق عمرانی ان کے استقبال کے لیے جیکب آباد ایئرپورٹ پہنچے بعد ازاں وزیر اعلی بلوچستان میر سرفراز خان بگٹی کو قافلے کی صورت میں جعفرآباد لایا گیا جہاں پر ان سے صوبائی پارلیمانی سیکرٹری برائے ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن حاجی محمد خان لہڑی صوبائی پارلیمانی سیکرٹری برائے ایس اینڈ جی اے ڈی عبدالمجید بادینی ڈپٹی کمشنر جعفرآباد اظہر شہزاد ڈی آئی جی نصیرآباد رینج ایاز بلوچ پاکستان پیپلز پارٹی کے ڈویژنل صدر میر بلال صادق عمرانی نے ان کا استقبال کیا قبائلی جرگے میں نصیر آباد ڈویژن کے سیاسی سماجی و قبائلی عمائدین اور علاقہ معتبرین سمیت کثیر تعداد میں بگٹی قبائل کے عمائدین موجود تھے بعد ازاں وزیراعلی بلوچستان میر سرفراز خان بگٹی نے صوبائی وزیر ایریگیشن میر محمد صادق عمرانی صوبائی پارلیمانی سیکرٹری برائے ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن حاجی محمد خان لہڑی پارلیمانی سیکرٹری برائے ایس اینڈ جی اے ڈی عبدالمجید بادینی پاکستان پیپلز پارٹی کے ڈویژنل صدر میر بلال صادق عمرانی کے ہمراہ سابق صوبائی وزیر میر فائق خان جمالی کے استقبالیہ میں شریک ہوئے میر فائق خان جمالی ہاﺅس پہنچنے پر مئیر میونسپل کارپوریشن ڈیرہ اللہ یار میر اسفندیار خان جمالی نے ان کا استقبال کیا اس موقع پر میر حسین بخش پتافی سمیت دیگر کثیر تعداد میں علاقہ معتبرین موجود تھے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر1405/2025
نصیرآباد25فروری ۔صوبائی وزیر ایریگیشن میر محمد صادق عمرانی کی شہید بے بیظیر بھٹو پریس کلب نصیرآباد میں آمد ان کے ہمراہ پاکستان پیپلز پارٹی نصیرآباد ڈویژن کے صدر میر بلال صادق عمرانی ڈپٹی ڈائریکٹر زراعت توسیع ظہیر احمد عمرانی بابو نصیر عمرانی اعجاز عمرانی ارشاد علی جمالی تھے پریس کلب آمد کے موقع پر صدر پریس کلب عبدالرزاق بنگلزئی سینیئر نائب صدر علی جان منگی اور گل میر پندرانی نے میر محمد صادق عمرانی میر بلال صادق عمرانی اور انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ کے آرٹیکل رائٹر اختر منگی کو اجرک کے تحائف پیش کیے اس موقع پر صحافی برادری مختلف محکموں سے تعلق رکھنے والے افراد بھی موجود تھے پریس کلب کے صدر عبدالرزاق بنگلزئی نے پریس کلب کے لیے نئی بلڈنگ سمیت دیگر درپیش امور کے متعلق صوبائی وزیر ایریگیشن میر محمد صادق عمرانی کو آگاہی فراہم کی اس موقع پر صوبائی وزیر ایریگیشن میر محمد صادق عمرانی نے پریس کلب کی نئی بلڈنگ کے لیے دو کروڑ روپے کا اعلان کیا اور کہاکہ مثبت صحافت کے ذریعے عوام کے مسائل کی نشاندہی کریں تاکہ ان مسائل کے بہتر حل کے لیے اقدامات کیے جائیں انہوں نے کہا کہ ڈیرہ مراد جمالی شہر کی عوام کو مالکانہ حقوق کی منظوری کروانا ہماری جانب سے الیکشن سے قبل کیے گئے عہد کی پاسداری ہے ہم نے ہمیشہ عوام کے لیے بہتر معنوں میں خدمات سرانجام دے کر اپنی مثبت سیاست کا اظہار کیا ہے ہماری سیاست عوام کے سامنے کھلی کتاب کی مانند ہے یہی وجہ ہے کہ ماضی میں بھی عوام نے ہم پر اعتماد کا اظہار کیا اب بھی عوام کی اعتماد کی بدولت ہم ایوان میں بیٹھ کر لوگوں کے مفاد میں بہتر اقدامات کر کے خدمت کے تسلسل کو جاری رکھے ہوئے ہیں ہماری بھرپور کوشش رہے گی کہ تعلیم صحت آبنوشی نکاسی آب سمیت دیگر پروجیکٹس پر جلد از جلد کام شروع کیے جائیں تاکہ عوام کو جن مسائل کے متعلق مشکلات درپیش آرہی ہیں ان کا تدارک کیا جاسکے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر1406/2025
کوئٹہ 25فروری ۔صوبائی وزیر سردار عبدالرحمن کھتیران سے سینیٹر شکور خان غیبزئی نے یہاں آج محمکہ پی ایچ ای آفس میں ملاقات کی۔ ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور، صوبے کی ترقی، عوامی فلاح و بہبود اور دیگر اہم معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔اس موقع پر صوبائی وزیر سردار عبدالرحمن کھتیران نے کہا کہ حکومت عوامی مسائل کے حل کے لیے بھرپور اقدامات کر رہی ہے اور ترقیاتی منصوبوں کو جلد مکمل کرنے کے لیے کوشاں ہے۔ سینیٹر شکور خان غیبزئی نے صوبے میں جاری ترقیاتی کاموں اور حکومتی پالیسیوں کو سراہا اور مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔دونوں رہنماو¿ں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ عوامی فلاح و بہبود کے منصوبوں کو مزید مو¿ثر بنانے کے لیے مشترکہ کوششیں کی جائیں گی۔ ملاقات میں دیگر حکومتی و سیاسی وقباہلی شخصیات بھی موجود تھیں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر1407/2025
حب25فروری ۔ صوبائی وزیرزراعت وکوآپریٹیو میر علی حسن زہری نے کہا یے کہ صدرممکت آصف علی زرداری کی سربراہی میں حب میں ریکارڈ ترقیاتی کام ہو رہے ہیں انشاءا للہ مزید کام بھی ہوتے رہیں گے صنعتی شہر حب میں ترقیاتی منصوبوں کو کامیابی سے پایہ تکمیل تک پہنچایا جائیگا ان خیالات کا اظہار صوباءوزیر نے الہ۔ آباد ٹاﺅن میں حب ڈیڑھ کلومیٹرروڈاورسیوریج لائن منصوبے کی افتتاحی تقریب کے موقع پر کیا انہوں نے کہا کہ الیکشن کے دوران عوام سے کئے گئے وعدے پورے کررہے ہیں ایکسئن محکمہ مواصلات وتعمیرات انجینئرارباب ایوب کاسی نےصوباءوزیر کو بریفنگ میں بتایا کہ منصوبے پر تخمینہ لاگت 60 ملین روپے آءہےحکومت بلوچستان کی جانب سے منصوبے کیلئے مالی سال کےدوران ایک کروڑ 80لاکھ کے فنڈز اجراءہوئےکم فنڈزاجراءکے باحود محکمہ کی کوششوں سے کنریکٹرفرم نے منصوبے کی تکمیل مقررہ مدت سے قبل ممکن بناءہے صوباءوزیر کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ سیکرٹری مواصلات کی ہدایت پر کم لاگت کے پائیدار منصوبے بنارہے ہیں ہماری کوشش ہیکہ رواں مالی سال کے دوران مفاد عامہ کے اسکیمات کی تکمیل یقینی بنائیں صوباءوزیر کے دورہ حب کے موقع پر ممبر ڈسٹرکٹ کونسل احمد خان جمالی نے بھوتانی گروپ سے مستعفی ہوکرپیپلزپارٹی میں شمولیت کا اعلان کیا انہوں نے کہا کہ میر علی حسن زہری کے ترقیاتی کاموں کے وژن نے ہمیں متاثر کیا پہلی بار دیکھا کہ ایسا لیڈر حب کو ملا جو کہتا ہے کرکے دکھاتا ہےضلع حب میں پہلی بار زبانی نہیں عملی طور پہ ترقیاتی کاموں کا جال بچھایا جارہا ہے اسی بات نےہمیں متاثر کیا اس موقع پرمیر علی حسن زہری نے کہا کہ ممبر ڈسٹرکٹ کونسل احمدخان جمالی کے شکر گزار ہیں کہ انہوں نے ہمیں اس قابل سمجھااورپارٹی جوائن کی میر علی حسن زہری نے کہا کہ عوام نے ہمیں خدمت کا موقع دیا ہے ہم عوام کی نمائندگی کا حق اداکرتے رہیں گےشمولیتی تقریب میں کونسلر عثمان کوہ بلوچ پاکستان پیپلز پارٹی رہنما حاجی ملوک بنگلزئی محمد جمالی بشیر جمالی نامزد چئیرمین ڈسٹرکٹ کونسل جاوید جمالی و دیگر موجود تھے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر1408/2025
کوئٹہ 25فروری ۔ کوئٹہ۔ 25 فروری۔وفاقی وزارت برائے انسانی حقوق حکومت پاکستان اور وویمن ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ بلوچستان کے تعاون سے “وویمن رائٹس اینڈ جینڈر وائلینس” کے عنوان سے ایک تقریب منعقد ہوئی۔ تقریب میں سیکریٹری وومن ڈوپلمننٹ سائرہ عطاءنے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ ریجنل ڈائریکٹر منسٹری آف ہیومن رائٹس، اسفندیار بادینی، ڈائریکٹر اسکولز اختر کھیتران، ممبر NCHR سول سوسائٹی پروفیسر ڈاکٹر فرخندہ اورنگزیب، خواتین کے حقوق سے متعلق زمہ دار اداروں کے حکام سمیت خواتین و حضرات نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ تقریب میں خواتین کے حقوق، درپیش مسائل، جنسی ہراسانی کے خلاف بنائے گئے قوانین اور انہیں آئین و قانون کے مطابق مساوی درجہ دینے کی پاسداری پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔ صوبائی سیکرٹری برائے خواتین ترقی سائرہ عطا نے کہا کہ خواتین کے حقوق کے تحفظ کے لیے اہم قوانین بنائے گئے ہیں لیکن اصل چیلنج ان پر موثر عمل درآمد ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت خواتین کے خلاف تشدد کے خاتمے اور ان کے تحفظ کے لیے سخت اقدامات کر رہی ہے، تاہم قوانین پر مکمل عمل درآمد کے بغیر مثبت نتائج حاصل نہیں کیے جا سکتے۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کے خلاف تشدد اور ہراسانی کے واقعات کو روکنے کے لیے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو مزید فعال بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام متعلقہ اداروں کو ہدایات جاری کی جا چکی ہیں کہ وہ خواتین کے تحفظ کے قوانین پر سختی سے عمل کریں اور متاثرہ خواتین کو فوری انصاف فراہم کیا جائے۔انہوں نے مزید کہا کہ خواتین کے حقوق کے حوالے سے عوامی شعور اجاگر کرنے کے لیے آگاہی مہمات بھی ضروری ہیں۔ حکومت کی جانب سے مختلف سیمینارز، ورکشاپس اور دیگر پروگرام منعقد کیے جائیں گے تاکہ لوگوں میں صنفی مساوات اور خواتین کے تحفظ کے حوالے سے آگاہی پیدا کی جا سکے۔صوبائی سیکٹریری کا کہنا ہے کہ خواتین کے خلاف تشدد کے خاتمے کے لیے صرف قوانین بنانا کافی نہیں، بلکہ ان پر سختی سے عمل درآمد اور مجرموں کو قرار واقعی سزائیں دینا وقت کی اہم ضرورت ہے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ریجنل ڈائریکٹر اسفندیار بادینی نے کہا کہ معاشرے میں اکثر خواتین کو بعض اہم آمور میں نظر انداز کیا جاتا ہے لیکن ہماری کوشش ہے کہ ہم اپنے وزارت کے مینڈیٹ کے مطابق سنجیدہ کوششوں سے خواتین کے حقوق کا تحفظ آئین اور قانون کے مطابق کیا جاسکے، انہوں نے کہا کہ 1948 کے بعد اقوام متحدہ نےخواتین کے حقوق کے حوالے سے جو قانون اور ضابطہ وضع کیا گیاہے کہ تمام ادارے اس بات کے پابند ہیں کہ وہ خواتین کو وضع کیے گئے قوانین پر عملدرآمد کریں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر1409/2025
کراچی25 فروری۔ بلوچستان سرمایہ کار ی بورڈ کے وائس چیئرمین بلال خان کاکڑنے گزشتہ روز کراچی آفس میں ایل پی جی ڈسٹری بیوٹرزایسوسی ایشن پاکستان کے چیئرمین عرفان کھوکھرا ور دیگرنمائندوں کے ساتھ توانائی بحران اور اسکے ممکنہ حل سے متعلق اجلاس کی صدارت کی۔اجلاس میں توانائی کے بحران سے نمٹنے کیلئے مختلف تجاویز اور منصوبوں پر غورو خوض کیا گیا۔ عرفان کھوکھرنے ایل پی جی ڈسٹری بیوشن کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔ اس موقع پر بلوچستان سرمایہ کار بورڈ کے وائس چیئرمین بلال خان کاکڑنے کہا کہ بلوچستان قابل تجدید توانائی کے حصول کیلئے اہم خطہ ہے،ساحلی اور اندرونی علاقوں میں ہوا اور سورج سے حاصل ہونے والی توانائی کے شعبے میں اہم سرمایہ کاری کے امکانات ہیں،جیالوجیکل رپورٹس کے مطابق بلوچستان کے مختلف علاقوں میں تیل و گیس کے وسیع ذخائرپائے جاتے ہیں اس کے علاوہ گوادر پورٹ اور تفتان بارڈر پر ایل پی جی ٹرمینلز کے قیام کے مواقع بھی موجود ہیں۔اس شعبے میں حکومت کی جانب سے سرمایہ کاروں کو اہم مراعات اور سہولیات بھی دی جا رہی ہیں، وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی مدبرانہ قیادت میں ہم صوبے کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کیلئے پر عزم ہیں اور اس مقصد کیلئے ہمارا موقف بالکل واضح ہے کہ تجارتی اور کاروبای سرگرمیوں کو فروغ دئیے بغیرہم ترقی کی دوڑ میں آگے نہیں بڑھ سکتے، صوبے کے مختلف علاقوں میں ایل پی جی ٹرمینلز قائم کر کے توانائی بحران سے نمٹا جا سکتا ہے،انہوں نے ایل پی جی ڈسٹری بیوٹرزایسوسی ایشن کے نمائندوں کو ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ حکومت بلوچستان کاروبار اور سرمایہ کاری کی راہ میں حائل تما م رکاوٹیں دور کرنے میں اپنا کردار ادا کر رہی ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
Karachi, February 25: Vice Chairman of the Balochistan Board of Investment and Trade, Bilal Khan Kakar, presided over a meeting at the Karachi office with Chairman of the LPG Distributors Association of Pakistan, Irfan Khokhar, and other representatives to discuss the energy crisis and its possible solutions. The meeting deliberated on various proposals and projects to address the energy crisis. Irfan Khokhar provided a detailed briefing on LPG distribution. On this occasion, Bilal Khan Kakar, Vice Chairman of the Balochistan Investment Board, stated that Balochistan is a key region for harnessing renewable energy, with significant investment opportunities in wind and solar energy in both coastal and inland areas. According to geological reports, vast reserves of oil and gas are present in various parts of Balochistan. Additionally, there are opportunities to establish LPG terminals at Gwadar Port and the Taftan border. The government is also offering significant incentives and facilities to investors in this sector. Under the wise leadership of Balochistan Chief Minister Mir Sarfaraz Bugti, we are determined to set the province on the path of progress. For this purpose, our stance is absolutely clear: without promoting commercial and business activities, we cannot advance in the race for development. The energy crisis can be addressed by establishing LPG terminals in different areas of the province. He assured the representatives of the LPG Distributors Association of every possible support, adding that the Balochistan government is playing its role in removing all obstacles in the way of business and investment.

﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر1410/2025
پشین۔25 فروری ۔ضلعی ایجوکیشن آفیسر فیض اللہ خان کاکڑ نے اپنے عہدے کا چارج سنبھالنے کے موقع پر اساتذہ اور متعلقہ افسران سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ضلع بھر میں یکم مارچ سے سکولوں میں تدریسی عمل شروع ہوجائے گا،اور محکمہ تعلیم بلوچستان کے مطابق تمام سکولوں میں معمول کے مطابق تدریسی عمل شروع کریں گے جبکہ محکمہ تعلیم نے نئے تعلیمی سال 2025 کے سلسلے میں ضروری اقدامات مکمل کرلیے ہیں،اور سرکاری کتب کی ترسیل بھی مکمل ہو چکی ہے انہوں نے ضلع کے تمام طلبہ و طالبات کو پہلے سے زیادہ توجہ اور عزم سے تعلیم حاصل کرنے کی تلقین کرتے ہوئے مزید کہا کہ علم کی روشنی پہلانے والے اساتذہ اپنی ذمہ داریاں ایمانداری کے ساتھ ادا کریں،تاکہ تدریسی سرگرمیاں بخوبی جاری رہیں،البتہ نئے تعلیمی سال کے سلسلے میں سکول داخلہ مہم کو کامیابی سے ہمکنار کرنے کے لیے والدین،علاقہ معتبرین اور باشعور عوام کا کردار اہمیت کا حامل ہوتا ہے،انہوں نے مزید کہا کہ ہم اپنی بساط کے مطابق تمام تر صلاحیتیں بروئے کار لاتے ہوئے شعبہ تعلیم میں اصلاحات و اقدامات کے خواہاں ہیں،جبکہ صوبائی حکومت کی جانب سے اساتذہ کی میرٹ پر بھرتیوں سے صوبے کے تعلیمی نظام میں بے نظیر بہتری آئے گی۔ اور اس ضمن میں صوبائی حکومت کے وڑن کے عین مطابق تعلیمی اصلاحات کے سلسلے کو بھی مسلسل جاری رکھا جائے گا،ضلعی ایجوکیشن آفیسر نے یہ بھی کہا کہ تمام سکولوں کی بحالی اور سہولیات کی فراہمی کے منصوبے ہماری اولین ترجیحات میں شامل ہیں اور ہم ضلع کے تمام اساتذہ اور طلباء و طالبات کو تدریسی عمل میں درپیش مسائل حل کرنے کے لیے پرعزم ہیں،تاکہ ضلع میں تعلیمی معیار کو مزید بہتر بنایا جا سکے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر1411/2025
کوئٹہ 25 فروری ۔ نیب بلوچستان کی جانب سےشکایات کنندگان کیلئے کھلی کچہری کا انعقاد بمقام نیب دفتر شکایات واقع ڈپٹی کمشنر آفس انسکمب روڈ کوئٹہ صوبہ بلوچستان میں بڑی مالی بد عنوانیوں کے خلاف شکایات کے اندراج کیلئے چیئرمین نیب کی ہدایات کے مطابق کھلی کچہری کا انعقادہر ماہ کی آخری جمعرات کو کیا جاتا ہے۔ جس میں ڈائریکٹر جنرل نیب بلوچستان شکایت کنندگان کو بذات خود سنتے ہیں۔ اس ماہ کھلی کچہری کا انعقاد مورخہ 27 فروری 2025 بوقت صبح 11:00 تا 01:00 بجے سہ پہرکو نیب کےدفتر شکایات واقع ڈپٹی کمشنر آفس انسکمب روڈ کوئٹہ میں کیا جائے گا درخواست کنندگان سے گزارش کی جاتی ہے کہ وہ تحریری شکایات میں مندرجہ ذیل معلومات لازماً مہیا کریں۔
1۔نام بمعہ ولدیت
2۔کاپی قومی شناختی کارڈ
3۔ مکمل پتہ / ایڈریس
4۔ نشان انگوٹھا / دستخط
5۔ رابطہ نمبر موبائل / گھر / ای میل واضح کیا جاتا ہے کہ چیئرمین نیب کی ہدایات کے مطابق اب نیب گم نام/ فرضی شکایات پر کاروائی نہیں کرے گا۔ صرف ایسی مصدقہ شکایات جو نیب کے دائرہ کار پر پورا اتر تی ہوں ان پرقانون کے مطابق کاروائی کی جائے گی۔ایسی شکایات پر کاروائی سے قبل شکایات کنندگان سے بیان حلفی اسٹامپ پیپر پر لیا جائے گا۔ہر خاص و عام کو مطلع کیا جاتا ہے کہ نیب میں شکایات مندرجہ ذیل طریقہ سے جمع کروائی جا سکتی ہیں۔
1۔ بذریعہ ڈاک/ بذات خود اندر نیب دفتر واقع شاہراہ گلستان روڈ کوئٹہ کینٹ
2۔بذریعہ ای میل [email protected]
3۔بذریعہ ڈاک / بذات خوداندر نیب کے دفترشکایات واقع DCآفس انسکمب روڈ کوئٹہ
4۔ بذریعہ کھلی کچہری ڈائریکٹر جنرل سے بالمشافہ ملاقات کے ذریعہ( ہر ماہ کی آخری جمعرات )مزیدمعلومات کیلئےعلاقائی دفتر شکایات نیب بلوچستان کے فون نمبرز: 9203614 081-، 081-9203468 پر رابطہ کیا جا سکتا ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
Conduct of General Public Hearing (Khuli Kachehri) by NAB (Balochistan) at the complaints office, DC Office, Anscombe Road Quetta
In compliance to the instructions of the Chairman, NAB (B) holds Open Court (Khuli Kachehri) on the last Thursday of every month for inviting complaints from general public regarding mega financial scams in Balochistan province. The Director General NAB (B) personally listens to the complainants therein. The Open Court will be organized on 27th February, 2025 at 11:00 am to 01:00 pm at NAB Complaint Office situated at DC Office, Anscomb Road, Quetta. Applicants are required to provide following information in their complaints:

  1. Name with parentage.
  2. Copy of Computerized National Identity Card.
  3. Complete Postal Address.
  4. Thumb Impression / Signature
  5. Contact Information: Cell / Landline number / e-mail
    As per the revised SOP for complaints, NAB will no longer proceed on anonymous complaints. Only verified complaints which are within the purview of NAB will be dealt with, according to the law. NAB (B) will proceed on such complaints after obtaining affidavit on stamp paper from the complainants.
    The general public is informed that complaint can be lodged with NAB in the following manner:
  6. By post / in person at NAB office Shahra-e-Gulistan Road Quetta Cantt.
  7. Through E-mail [email protected]
  8. By post / in person at NAB complaints office situated at DC office Anscombe Road Quetta.
  9. Through an Open Court while meeting with Director General (last Thursday of every month).
    For more information, please contact Regional Complaint Cell NAB (Balochistan) on following numbers: 081-9203614, 081-9203468.
    ﴾﴿﴾﴿﴾﴿
    خبرنامہ نمبر1412/2025
    زیارت 25فروری ۔ڈپٹی کمشنر زیارت ذکاء اللہ درانی کی زیر صدارت ڈسٹرکٹ ہیلتھ کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا۔اجلاس میں محکمہ صحت کو فعال کرنے کے لیے مختلف فیصلے کئے گئےڈپٹی کمشنرزیارت ذکاءاللہ درانی نے کہا کہ تمام ہسپتالوں کو ادویات پہنچا دی گئی ہیں ڈپٹی کمشنر نے محکمہ صحت کے منتظمین کو انسٹرکشن دیتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف کی ہسپتالوں میں جائے تعیناتی اشد ضرورت ہے اور اسی پر ہم سختی سےعمل پیرا ہے،اس سلسلے میں تمام ہسپتالوں کے اچانک وزٹ کریں گےاور جو ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکس پچھلے مہینے میں غیر حاضر تھے ان کے خلاف سخت قانونی *کاروائی کی جائے گی انہوں نے مزید کہا کہ عوام
    کو طبی سہولیات کی فراہمی ہماری اولین ترجیح ہے عوام کو صحت کے حوالے سے تمام سہولیات کو یقینی بنایا جائے گا۔
    خبرنامہ نمبر1413/2025
    سبی 24 فروری۔ڈپٹی کمشنر سبی جہانزیب شیخ کی زیر صدارت رمضان المبارک میں سستے بازار کا انعقاد اور بازار میں اشیاءخوردنوش کی قیمتوں کے تعین کے حوالے سے اجلاس منعقد ہوا۔اجلاس میں اسسٹنٹ کمشنر منصور علی شاہ ، اسسٹنٹ کمشنر بختیارآباد لیاقت جتوئی ،انجمن تاجران، انجمن ملک شاپ، گوشت و سبزی فروشوں کےنمائندگان سمیت دیگر نے شرکت کی۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پردہ کلب سبی کے اطراف میں سستا بازار لگے گا۔ جس میں تمام اشیاءخوردونوش بلخصوص،دودھ دہی، گوشت، چکن، دالیں، گھی،چاول اور سبزیاں سستےداموں فروخت کی جائیں گی جسمیں اشیاء سرکاری نرخ نامے سے بھی کم قیمتوں پر فروخت کی جائیں گے۔اجلاس میں بڑا گوشت، مٹن، دودھ اور دیگر اشیاء کی قیمتوں کا تعین بھی کیا گیا ڈپٹی کمشنر نے احکامات جاری کرتے ہوے کہا کہ تمام جنرل اسٹوروں پرروزانہ کے بنیاد پر کڑی نظر رکھی جائیگی رمضان المبارک میں تمام تر اشیاء خوردونوش کی قیمتوں میں کمی کی جائیگی انہوں نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ کے آفیسران سستے بازاروں،اسٹالوں اور پرائس کنٹرول کی نگرانی کریں گےرمضان المبارک میں ناجائز منافع خوری کسی طور قابل قبول نہیں ہوگی جو بھی دکاندار ناجائز منافع خوری کرے گا اسکے خلاف سخت سے سخت کاروائی عمل میں لائی جائیگی اور کسی صورت معاف نہیں کیا جائیگا انہوں نے کہا کہ رمضان المبارک کے بابرکت مہینے میں ضلعی انتظامیہ ہر ممکن اقدامات کرے گی جس سے عام آدمی کو ریلیف میسر ہو سکے انہوں نے کہا کہ محکمہ انڈسٹریز کی جانب سے سستا بازار میں چینی کے لیے ایک الگ سے سٹال لگایا جائے گا اور احترام رمضان آرڈیننس پر سختی سے عملدرآمد کرایا جائے گا۔
    ﴾﴿﴾﴿﴾﴿
    خبرنامہ نمبر1414/2025
    زیارت 25فروری ۔ڈپٹی کمشنر زیارت ذکاءاللہ درانی کی زیرصدارت ڈسٹرکٹ ایجوکیشن گروپ کا اجلاس منعقد ہوااجلاس تعلیم کی بہتری کے لیے مختلف فیصلے کئے گئے۔ ڈپٹی کمشنر زیارت ذکاء اللہ درانی نے کہا کہ تمام کتابیں زیارت پہنچادی گئیں ہیں اور مارچ کے پہلے ہفتے میں تمام اسکولوں اور طلباء میں تقسیم کئے جائیں گےانہوں نے کہا کہ اسکولوں میں انداراج طلباءکو داخل کرنے کی کمپین شیڈول کو جلد ہی اعلان کریں گےاورمارچ میں اس مہم کو شروع کریں گےجس ہم سب مل کر داخلہ مہم کو کامیاب بنائیں گے ۔تاکہ کوئی بھی بچہ اسکول سے محروم نہ ہو انہوں نے کہا کہ والدین جلد ہی زیادہ سے زیادہ اپنے بچوں کو اسکولوں میں داخل کریں انہوں نے کہا کہ کلسٹر بجٹ ریلیز ہونے کے بعد اسکولوں اور طلبائکی سہولیات کو دیکھتے ہوئے ترجیحی بنیادوں پر تقسیم کئے جائیں گے انہوں نے کہا کہ تعلیم کے بغیر ترقی کا خواب پورا نہیں یوسکتا کہ محکمہ تعلیم کےتمام سربراہان اساتذہ کرام اپنی ذمہ داریوں کاپوری طرح سے احساس کرتے ہوئے مستقبل کے معماروں کو زیورِ تعلیم سے آراستہ کریں۔
    ﴾﴿﴾﴿﴾﴿

خبرنامہ نمبر 1415/2025
کوئٹہ 25 فروری ۔ڈپٹی کمشنر کوئٹہ لیفٹننٹ(ر) سعد بن اسد نے کہا ہے کہ ضلعی انتظامیہ کوئٹہ کے عوام کو ریلیف دینے کے لیے ہر ممکن اقدامات اٹھا رہی ہے ۔رمضان المبارک میں کوئٹہ کے 3 مقامات پر سستے بازاروں کا انعقاد کیا جائیگا جن میں سے ایک سستا بازار جوائنٹ روڈ پر منعقد ہوگا جس میں تمام تر اشیاء خوردنوش گھی ،آٹا، گوشت، چکن، بیکری سامان، سبزیاں، چینی اور دیگر سامان بازار سے کم قیمتوں پر دستیاب ہونگے۔ جبکہ دوسرا بازار نواں کلی میں لگایا جائے گا جس میں صرف آٹا اور چینی سرکاری نرخنامے پر چینی 130 روپے کلو اور آٹا 20 کلو 1460روپے دستیاب ہوگا۔ اسی طرح تیسرا سستا بازار میزان چوک پر منعقد ہوگا جس میں بھی صرف آٹا اور چینی دستیاب ہونگے۔انہوں نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ پھچلے ایک ہفتے سے مسلسل رمضان المباک کی تیاریوں پر معمور ہے ۔ اس حوالے سے کوئٹہ کی تمام تاجر برادری کے ساتھ اجلاس کرچکی ہے جس میں قیمتوں کا تعین کیا گیا ہے۔ اور خلاف ورزی کرنے پر سخت سزاؤں کی ہدایت کی گئی ہے انہوں نے کہا کہ بیکریوں، تندوروں، بیف اور مٹن، چکن ان تمام یونین سے سرکاری نرخنامےکے حوالے سے اجلاس کرچکے ہیں ۔ اب کسی کو بھی ناجائز منافع خوری کرنے نہیں دینگے۔ انہوں نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ نے پچھلے ایک مہنے کے دوران پرائس کنٹرول کاروائیوں میں 3000 دکانوں کا دورہ کیا ہے جس میں 270 افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے جن میں سے 180 دکانداروں کو جیل بھجوائے ہیں جبکہ 126 دکانیں سیل ہیں۔انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا گیا رمضان المبارک میں کوئٹہ کے مختلف مقامات اور دکانوں پر سستا دودھ اور دہی دستیاب ہونگے جبکہ قصابوں کو بھی سخت وارننگ دے چکے ہیں جو بھی دکاندار سرکاری نرخنامے کی خلاف ورزی کریگا اسکی دکان سیل کیا جائیگا۔ رمضان المبارک میں کوئٹہ کے قصابوں، بیکریوں، تندوروں ور اشیاءخوردونوش کی دکانوں پر سرکاری نرخنامے لازمی آویزاں ہونگا۔جس پر تمام دکاندار اس نرخنامے کے پابند ہونگے۔

خبرنامہ نمبر 1416/2025
لورالائی.25فروری: اسسٹنٹ کمشنر آفس میں ڈپٹی کمشنر لورالائی میران بلوچ کی خصوصی ہدایت پر پرائس کنٹرول کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا اجلاس کی صدارت تحصیلدار ثناءاللہ خان لونی نے کی ان کے ہمرا پرائس کنٹرول انچارج جہانگیر خان اتمانخیل بھی موجود تھے۔ اجلاس میں میونسپل کمیٹی ۔انڈسٹریز۔ فوڈ اتھارٹی، لیبر ڈیپارٹمنٹ کے نمائندوں اور دیگر نے اجلاس میں شرکت کی۔ تحصیلدار ثناءاللہ خان لونی نے کہا کہ ڈپٹی کمشنر کی خصوصی ہدایات ہیں کہ عوام کو ماہ رمضان میں صاف ستھری اشیاء خوردونوش ۔ اور سرکاری نرخ نامے پر فراہم کی جائیں زخیرہ اندوزوں اور گرانفروشوں کو کسی صورت معاف نہیں کیا جائیگا نرخ نامے کے مطابق چھوٹا گوشت 1700۔بڑا گوشت بغیر ہڈی 1000.بڑا گوشت ہڈی والا 850 روٹی 230 گرام 30 روپے پکوڑے 500 روپے مٹھائی سات سو اور آٹھ سو روپے دہی 160روپے دودھ 170 روپے چھوٹے بچوں کے کپڑوں کی سلائی 700 بڑوں کا 1200 اور کوالٹی سلائی 1400 روپے مقرر تاجران ماہ صیام میں عوام کے ساتھ اچھا سلوک کریں کیونکہ ہندو ممالک نے ماہ رمضان المبارک کا احترام کرتے ہوئے 50 فیصد ریٹ کم کئے ہیں جبکہ ہم نرخ بڑھاتے ہیں ملاوٹ کرتے ہیں زخیرہ اندوزی کرتے ہیں نرخ نامے کی خلاف ورزی کرنے والوں کو کسی صورت معاف نہیں کیا جائیگا اور انتظامیہ اور فوڈ اتھارٹی کو بھاری جرمانے کا اختیار اور دکانیں سیل اور قید و بند کا بھی اختیار ھو گا عوام سے کہا گیا ھے کہ وہ نرخ نامے سے زائد ادائیگی نہ کریں شکایات کے لئیے اسسٹنٹ کمشنر کے آفس میں زبانی اور تحریری شکایت کریں۔

خبرنامہ نمبر 1417/1025
دکی۔25فروری: چیف سیکرٹری بلوچستان کی ہدایت اور ڈپٹی کمشنر دکی برکت علی بلوچ کے حکم پر اسسٹنٹ کمشنر دکی عمران مندوخیل رمضان سستا بازار کی نسبت سے منعقدہ اجلاس کی صدارت کر رہے ہیں.
دکی۔ تفصیلات کے مطابق اسسٹنٹ کمشنر دکی عمران مندوخیل رمضان سستا بازار کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کر رہے ہیں. جس میں تحصیلدار دکی سردار عبدالرزاق دمڑ ، ڈپٹی ڈائریکٹر لائو اسٹاک ڈاکٹر محمد یار خان، چیف آفیسر میونسپل کمیٹی دکی سمندر خان ناصر، صدر انجمن تاجران ملک شاہ محمد ناصر، دکی کے تمام تاجروں اور بازار ایسوسی ایشن کے نمائندوں نے شرکت کی ۔اجلاس میں ڈپٹی کمشنر دکی برکت علی بلوچ کی جانب سے رمضان سستا بازار کے لئے مختص کردہ جگہ نیو سبزی منڈی اور رمضان سستا بازار کو احسن طریقے سے چلانے کا فیصلہ کیا گیا۔مقامی طور پر مارکیٹ ریٹ سےکم قیمت پر سبزیاں فروخت کی جائیں گی. چاول، خوردنی تیل، دالوں اور دیگر اشیائے ضرورت کی قیمتوں میں 15 سے 30 روپے تک کمی کی جائے گی۔اسسٹنٹ کمشنر باقاعدہ رمضان سستا بازار کے معائنے کو یقینی بنائیں گے۔

خبرنامہ نمبر 1418/2025
لورالائی25فروری : ایس ایس پی لورالائی احمد سلطان نے اللہ نواز شہید پولیس لائن لورالائی میں پولیس دربار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وطن کا دفاع اور عوام کا تحفظ ہماری اولین ذمہ داری ہے۔ لورالائی پولیس نے قیام امن کے لیے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کیے اور ایک نئی تاریخ رقم کی ہے۔ پولیس فورس کی قربانیاں شہداء کے نام سے جانی جاتی ہیں اور محکمے کے ایماندار اور فرض شناس جوان ہمارا فخر ہیں۔پولیس دربار کے دوران پولیس فورس کے جوانوں نے اپنے درپیش مسائل سے ایس ایس پی کو آگاہ کیا۔ ایس ایس پی نے فوری حل طلب مسائل کے ازالے کے احکامات جاری کیے جبکہ صوبائی سطح پر درپیش مسائل کے حل کے لیے متعلقہ حکام سے رابطے کی یقین دہانی کرائی۔ انہوں نے کہا کہ مجھے بخوبی علم ہے کہ پولیس کے جوانوں اور ملازمین کو کن مسائل کا سامنا ہے، اور ہم کم وسائل کے باوجود بھی ان کے مسائل حل کرنے اور عوام کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے۔ایس ایس پی احمد سلطان نے پولیس فورس پر زور دیا کہ وہ عوام کے ساتھ بہتر روابط قائم کریں اور ایمانداری اور دیانتداری سے اپنے فرائض انجام دیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ اچھے افسران اور ایماندار اہلکار محکمہ پولیس کا سرمایہ ہیں جبکہ کرپٹ افسران کے لیے محکمہ میں کوئی جگہ نہیں ہے۔پولیس دربار میں ایس ڈی پی او کلیم اللہ کاکڑ، پولیس افسران اور اہلکاروں نے شرکت کی۔

خبرنامہ نمبر 1419/1025
استامحمد25 فروری۔ڈپٹی کمشنر استامحمد ارشد حسین جمالی کی زیر صدارت احترام رمضان سستا بازاروں کے انعقاد اور اشیاء خوردونوش کی وافر مقدار میں مارکیٹوں میں دستیابی کے حوالے سے اجلاس منعقد ہوا اجلاس میں علماء کرام افسران اور تاجر برادری کثیر تعداد میں شریک تھی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر ارشد حسین جمالی نے کہا کہ ماہ صیام کا احترام ہم سب پر لازم و ملزوم ہے احترام رمضان کے برخلافی کسی صورت قبول نہیں کی جائے گی رمضان المبارک میں اشیاء خردونوش اور کھانے پینے کے لیے ہوٹلز بند رہیں گے احترام رمضان پر اقدامات کو ہر صورت یقینی بنایا جائے گا خلاف ورزی کے مرتکب افراد اور تاجر برادری کے خلاف ایکشن لیں گے ضلع انتظامیہ کی بھرپور کوشش رہے گی کہ ماہ صیام کے موقع پر سستے بازاروں کے انعقاد کو یقینی بنایا جائے تاکہ عوام کو ماہ صیام میں ریلیف فراہم کیا جائے اس حوالے سے تمام تاجر برادری اپنا مثبت کردار ادا کریں تاکہ عوام کے مفاد میں بہتر اقدامات کیے جائیں

خبرنامہ نمبر 1420/2025
خبرنامہ 25 فروری :سیاسی و قبائلی رہنماء اور سوشل ورکر سردار زادہ میر ظفرعلی ساسولی کی قیادت میں وفد کی ڈپٹی کمشنر خضدار یاسر اقبال دشتی سے ملاقات عبدالرحمان قلندرانی، محمد خان ساسولی و دیگر بھی ان کے ہمراہ تھے ۔ وفد نے علاقائی مسائل پر بات چیت کی۔ میر ظفرعلی ساسولی نے شہریوں کے بنیادی مسائل ڈپٹی کمشنر خضدار کے سامنے رکھے اور کہاکہ نادرا، ایجوکیشن اور ہیلتھ سے متعلق عوامی مسائل حل طلب ہیں اس متعلق ضلعی انتظامیہ کے سربراہ عوام کے بنیادی مسائل کے حل کے لئے محکمہ جات کے آفیسرز کو خصوصی ہدایت جاری کریں ۔ ڈپٹی کمشنر خضدار یاسر اقبال دشتی نے کہا کہ ان مسائل کا حل ان کی ترجیحات میں شامل ہیں اور وقتاً فوقتا انہیں حل کرنے کے لئے اقدامات عمل میں لائے جارہے ہیں مذید اس متعلق کوششیں جاری رکھی جائیں گی۔

خبرنامہ نمبر 1421/2025
گوادر: اسسٹنٹ کمشنر میر جواد احمد زہری نے محکمہ جنگلات و جنگلی حیات کی زیرِ نگرانی شجرکاری مہم کا باقاعدہ افتتاح کیا۔ اس موقع پر ڈپٹی کنزرویٹر جنگلات یار محمد دشتی، جی ڈی اے اسپتال کے سی ای او ڈاکٹر عفان فائق زادہ، جی ڈی اے انوائرمنٹ آفیسر حمل دشتی، نادل بلوچ سمیت دیگر متعلقہ افسران اور شہریوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔محکمہ جنگلات کے تحت اس مہم کے دوران ضلع کے مختلف مقامات پر درخت لگانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے، جس کا مقصدماحولیاتی بہتری، آکسیجن کی فراہمی اور گوادر کو سرسبز و شاداب بنانے کے عزم کو عملی جامہ پہنانا ہے۔ شجرکاری مہم میں جی ڈی اے اسپتال کے عملے اور دیگر شرکاء نے جوش و خروش کے ساتھ حصہ لیا، پودے لگائے اور سبز انقلاب کے لیے اپنی وابستگی کا اظہار کیا۔افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اسسٹنٹ کمشنر میر جواد احمد زہری اور ڈپٹی کنزرویٹر محکمہ جنگلات یار محمد دشتی نے درختوں کی اہمیت اور ماحولیاتی تحفظ پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ درخت زمین کے پھیپھڑے ہیں جو نہ صرف فضائی آلودگی کے خلاف قدرتی ڈھال ہیں بلکہ موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے، جنگلی حیات کے تحفظ اور آئندہ نسلوں کو صحت مند ماحول فراہم کرنے کے لیے بھی ناگزیر ہیں۔انہوں نے شہریوں پر زور دیا کہ وہ شجرکاری مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں اور لگائے گئے پودوں کی دیکھ بھال کو اپنی ذمہ داری سمجھیں تاکہ یہ تناور درخت بن کر ماحول کو سازگار بنا سکیں۔ شجرکاری مہم کے تحت مزید اقدامات بھی کیے جائیں گے تاکہ گوادر کے قدرتی حسن کو محفوظ رکھتے ہوئے اسے ماحولیاتی اعتبار سے ایک مثالی شہر بنایا جا سکے۔

خبرنامہ نمبر 1422/2025
گوادر یونیورسٹی اور تربت یونیورسٹی میں ایک ماہ پر محیط نیشنل آؤٹریچ ٹریننگ پروگرام کی اختتامی تقریب منگل کے روز بیک وقت گوادر اور تربت میں منعقد کی گئی۔ اس پروگرام کا مقصد تدریسی معیار کو بہتر بنانا اور فیکلٹی کو مؤثر تدریس کے لیے علمی معاونت اور رہنمائی فراہم کرنا تھا۔تقریب کی خاص بات ہائر ایجوکیشن کمیشن پاکستان کے چیئرمین، پروفیسر ڈاکٹر مختار احمد کی شرکت تھی، جو ویڈیو لنک کے ذریعے بطور مہمانِ خصوصی شامل ہوئے اور فیکلٹی سے خطاب کیا۔ دیگر نمایاں شرکاء میں نیشنل اکیڈمی آف ہائر ایجوکیشن کی منیجنگ ڈائریکٹر محترمہ نور امینہ ملک، گوادر یونیورسٹی اور تربت یونیورسٹی کے وائس چانسلرز، پروفیسر ڈاکٹر عبدالرزاق صابر اور پروفیسر ڈاکٹر گل حسن، نیز نیشنل اکیڈمی برائے ہائر ایجوکیشن کے نمائندے محترمہ سعدیہ بخاری اور محترم سہیل منگی شامل تھے۔ اس کے علاوہ، دونوں یونیورسٹیوں کے رجسٹرار، جناب دولت خان اور جناب گنگزار بلوچ، گوادر یونیورسٹی کے کنٹرولر امتحانات، پروفیسر ڈاکٹر رحیم بخش مہر، دونوں اداروں کے کوالٹی انہانسمنٹ سیل (QEC) کے ڈائریکٹرز، ڈاکٹر رابعہ اور ڈاکٹر ریاض احمد، اور تربیتی پروگرام میں شریک فیکلٹی ممبران بھی موجود تھے۔
اپنے خطاب میں چیئرمین ایچ ای سی، ڈاکٹر مختار احمد نے نیشنل اکیڈمی آف ہائر ایجوکیشن کی ٹیم اور دونوں یونیورسٹیوں کی انتظامیہ، بالخصوص فوکل پرسنز ڈاکٹر محمد ارشاد اور چاکر حیدر، کی کاوشوں کو سراہا اور اس تربیتی پروگرام کے کامیاب انعقاد پر ان کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے خاص طور پر وائس چانسلر گوادر یونیورسٹی، پروفیسر ڈاکٹر عبدالرزاق صابر کی بلوچستان، خصوصاً مکران ریجن میں خدمات کو سراہا، جنہوں نے مشکل حالات میں تربت یونیورسٹی کی بنیاد رکھی اور اب گوادر یونیورسٹی کو مستحکم بنیادوں پر استوار کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے فیکلٹی ممبران کو نصیحت کی کہ وہ اس تربیت کے دوران حاصل کردہ علم اور مہارتوں کو اپنے کلاس رومز میں عملی طور پر نافذ کریں تاکہ تعلیمی معیار میں بہتری لائی جا سکے۔گوادر یونیورسٹی کے وائس چانسلر، پروفیسر ڈاکٹر عبدالرزاق صابر نے چیئرمین ایچ ای سی اور نیشنل اکیڈمی آف ہائر ایجوکیشن کی ٹیم کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے گوادر یونیورسٹی کی فیکلٹی کو اس قیمتی موقع سے مستفید ہونے کا موقع فراہم کیا، جو ایک نو قائم شدہ یونیورسٹی کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔اسی طرح، تربت یونیورسٹی کے وائس چانسلر، پروفیسر ڈاکٹر گل حسن نے بھی ڈاکٹر مختار احمد اور محترمہ نور امینہ ملک کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ان کی مسلسل حمایت تربت یونیورسٹی اور گوادر یونیورسٹی کے لیے بےحد حوصلہ افزا ہے۔ انہوں نے چیئرمین ایچ ای سی کو دونوں یونیورسٹیوں کے دورے کی دعوت بھی دی تاکہ وہ فیکلٹی سے ملاقات کریں اور ان تعلیمی اداروں کے درمیان روابط کو مزید مستحکم کریں۔اختتامی تقریب میں تربیت مکمل کرنے والے شرکاء کو اسناد تقسیم کی گئیں، جو ان کی محنت اور کامیاب تربیت کا اعتراف تھا۔ آخر میں، گوادر یونیورسٹی کے رجسٹرار، جناب دولت خان نے نیشنل اکیڈمی آف ہائر ایجوکیشن کی ٹیم کو وائس چانسلر گوادر یونیورسٹی کی جانب سے شیلڈ پیش کی۔
نیشنل آؤٹریچ ٹریننگ پروگرام دونوں یونیورسٹیوں کی فیکلٹی کی تدریسی صلاحیتوں کو بہتر بنانے کی جانب ایک اہم قدم ثابت ہوا ہے، جس کے ذریعے فیکلٹی جدید تدریسی طریقوں اور تدریس کے مؤثر اصولوں سے ہم آہنگ ہو سکے گی۔

Tenders

DGPR ADVERTISEMENTS

Clipping

25-02-2025

Pictorial News

24-02-2025

News

24-02-2025